Tumgik
#عمرہ کی سعادت
discoverislam · 10 months
Text
مسجد الحرام میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے آسان دن اور وقت کیا ہے؟
Tumblr media
سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ میں ان دنوں موسم انتہائی خوشگوار ہے۔ سعودی وزیر ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ عمرے کی ادائیگی کے لیے اتوار، منگل اور بدھ کو رش کم ہوتا ہے۔ ان کے مطابق عمرے کے لیے بہتر وقت صبح ساڑھے 7 سے ساڑھے 10 اور رات 11 سے 2 بجے کا ہوتا ہے۔ سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ رش سے بچنے والے عمرہ زائرین ان اوقات میں پُرسکون طریقے سے عمرے کی سعادت حاصل کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ بزرگ عمرہ زائرین سمیت ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ رش سے بچ کر بہت ہی احترام اور پُرسکون انداز میں عمرہ ادا کر سکے۔
0 notes
urduchronicle · 10 months
Text
سعودی وزیر نے عمرہ کے لیے آسان وقت اور دن بتا دیا
سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ میں ان دنوں موسم انتہائی خوشگوار ہے۔ سعودی وزیر ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ عمرے کی ادائیگی کے لیے اتوار، منگل اور بدھ کو رش کم ہوتا ہے۔ ان کے مطابق عمرے کے لیے بہتر وقت صبح ساڑھے7 سے ساڑھے 10 اور رات 11 سے 2 بجے کا ہوتا ہے۔ سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ رش سے بچنے والے عمرہ زائرین ان اوقات میں پُرسکون طریقے سے عمرے کی سعادت حاصل کر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 1 year
Text
جامعۃ الرشید میں ایک دن
Tumblr media
جامعۃ الرشید ملک کا معتبر اسلامی دارالعلوم ہے‘ یہ مدرسہ سندھ کی متمول مذہبی شخصیت مفتی رشید احمد لدھیانوی نے 1977 میں بنایا تھا‘ مفتی صاحب اپنے زمانے کی بااثر دینی شخصیت تھے‘ یہ افغانستان میں جہاد کا زمانہ تھا‘ مفتی صاحب افغانستان اور پاکستان دونوں ممالک میں عزت کی نگاہ سے د��کھے جاتے تھے چناں چہ سیکڑوں کی تعداد میں افغان لیڈرز مفتی صاحب کے شاگرد رہے‘ مفتی صاحب ذاتی حوالوں سے بھی حیران کن انسان تھے۔ انتہا درجے کے صفائی پسند تھے‘ اپنے جامعہ کے غسل خانے تک اپنی نگرانی میں صاف کراتے تھے‘ وہ دیوار کے ساتھ خود ٹیک لگاتے اور نہ کسی دوسرے کو لگانے دیتے تھے‘ ان کا فرمانا تھا اس سے دیوار پر پسینے کے نشان لگ جاتے ہیں اور یہ جمالیاتی حس کی توہین ہے۔ ان کا کوئی طالب علم یا خادم بجلی کا بٹن آن کرتے ہوئے اگر سوئچ یا سوئچ بورڈ پر گندا ہاتھ یا پورا ہاتھ لگا دیتا تھا تو آپ ناراض ہو جاتے تھے‘ فرمایا کرتے تھے سوئچ انگلی سے دبایا جاتا ہے‘ بورڈ کے ساتھ گلے ملنے کی کیا ضرورت ہے؟ مفتی صاحب نے جسم کے بالائی حصے کے لیے الگ اور زیریں حصے کے لیے دوسرا تولیہ رکھا ہوا تھا‘ یہ اپنے شاگردوں کو بھی دو تولیے استعمال کرنے کی تلقین کرتے تھے‘ وقت کے انتہائی پابند تھے‘ ہاتھ صاف کر کے ملاتے تھے۔
نرم گفتار بھی تھے اور پوری توجہ کے ساتھ دوسروں کی بات بھی سنتے تھے‘ مفتی رشید احمد صاحب کا 2002 میں وصال ہو گیا لیکن یہ کراچی میں ایک شان دار مدرسہ چھوڑ گئے‘ ان کے بعد ان کے شاگرد خاص مفتی عبدالرحیم نے جامعہ کی ذمے داری سنبھال لی اور کمال کر دیا‘ میرا مفتی عبدالرحیم اور جامعۃ الرشید کے ساتھ پہلا تعارف 2000 میں ہوا۔ مجھے ان کی دعوت موصول ہوئی اور میں پہلی مرتبہ جامعہ آیا اور سچی بات ہے مجھے ان کے انتظام و انصرام‘ کیمپس کی صفائی اور طالب علموں کے ڈسپلن نے بہت حیران کیا‘ میں نے زندگی میں پہلی مرتبہ کسی مدرسے میں سوئمنگ پول دیکھا اور اس میں بچے اور استاد باقاعدہ سوئمنگ بھی کر رہے تھے‘ جامعہ کا کچن صاف ستھرا تھا‘ کھانے پکانے‘ کھانا سرو کرنے اور کھانا کھانے والے تینوں میں ڈسپلن اور صفائی تھی‘ کیمپس میں کسی جگہ کوئی کاغذ یا ریپر نہیں تھا‘ جوتے بھی ایک ترتیب سے رکھے ہوئے تھے۔ نمازی مسجد کے سامنے یا کمروں کی دہلیز پر جوتے اتار کر اندر چلے جاتے تھے تو طالب علم آ کر انھیں باقاعدہ سیدھا کر کے ترتیب سے لگا دیتے تھے تاکہ مہمان یا نمازی کو باہر نکلتے وقت جوتوں کا رخ نہ موڑنا پڑے‘ یہ لوگ اس زمانے میں بلڈ بینک بھی چلا رہے تھے‘ پورے کراچی سے خون جمع کر کے ضرورت مندوں کو مفت دیا جاتا تھا‘ انگریزی اسکول بھی شروع کیا تھا اور اسلام کے نام سے روزنامہ اور ضرب مومن کے نام سے میگزین بھی شایع کر رہے تھے‘ میں یہ سب دیکھ کر متاثر ہوا تاہم مجھے ان لوگوں کے موقف میں بلاضرورت سختی محسوس ہوئی۔
Tumblr media
مثلاً یہ لوگ تصویر کو ’’حلال‘‘ نہیں سمجھتے تھے لہٰذا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے علاوہ تصویر نہیں بنواتے تھے‘ کیمپس میں کیمرہ ممنوع تھا‘ اخبار اوررسائل میں بھی جان داروں اور انسانوں کی تصاویر شایع نہیں ہوتی تھیں‘ تصویر چھاپنا مجبوری ہوتی تھی تو یہ تصویر کا ’’سرکاٹ‘‘ دیتے تھے یا چہرے کے نقش ایڈٹ کر دیتے تھے‘ ٹیلی ویژن کے انتہائی خلاف تھے‘ یہ اس کا نام تک سننا پسند نہیں کرتے تھے۔ انگریزی لباس بھی نا پسند تھا‘ میں پتلون پہن کر جامعہ میں چلا گیا تھا میں نے دیکھا طالب علم اور اساتذہ مجھے حیرت سے دیکھ رہے ہیں لیکن بہرحال قصہ مختصر اس کے باوجود مجھے ان لوگوں نے بے انتہا محبت اور عزت دی اور یوں میرا ان کے ساتھ ایک تعلق استوار ہو گیا اور یہ تعلق آج 2023 تک قائم ہے۔  میں اس دوران بیسیوں مرتبہ مفتی عبدالرحیم صاحب سے بھی ملا اور ان کے احباب سے بھی‘ مفتی صاحب عرف عام میں استاد صاحب کہلاتے ہیں‘ یہ میرے گھر بھی تشریف لائے اور میرے اہل خانہ کو بے تحاشا دعائیں بھی دیں اور مجھے ان کے ساتھ عمرہ کی سعادت بھی نصیب ہوئی۔
میں 2010 میں جامعہ کے کانووکیشن میں شریک ہوا تھا اور مجھے پانچ مارچ 2023 کو جامعہ کے 14 ویں کانووکیشن میں بھی شرکت کا موقع ملا‘ اس تقریب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری‘ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ‘ سابق کور کمانڈرز اور ریٹائر اور حاضر سروس جنرلز بھی شامل تھے اور میرے دوست اور انتہائی مثبت رجحانات کے مالک صحافی سلیم صافی بھی‘ جامعہ میں 22 سا�� میں بے تحاشا تبدیلیاں آگئیں۔ پہلی تبدیلی ان کے رویے میں دیکھی‘ آج سے 20 سال پہلے تک جامعہ میں تصویر اور کیمرہ کی گنجائش نہیں تھی جب کہ اب جامعہ کا باقاعدہ میڈیا اور ڈیجیٹل سیل بھی ہے اور طلباء اور استاد سیلفیز بھی بنواتے ہیں‘ مفتی عبدالرحیم بھی ٹیلی ویژن کو دو انٹرویوز دے چکے ہیں‘ ایک انٹرویو سلیم صافی نے کیا اور دوسرے کی مجھے سعادت حاصل ہوئی جب کہ یہ یوٹیوب اور ڈیجیٹل میڈیا پر بھی بے شمار مرتبہ آ چکے ہیں۔ جامعہ کے باقی اساتذہ اور طلباء بھی اب کیمرے کو برا نہیں سمجھتے اور یہ تبدیلی مثبت بھی ہے اور قابل تقلید بھی‘ انسان وقت کے ساتھ چلنے والا جان دار ہے‘ یہ وقت کو مسترد کر کے اکثر خسارے میں رہتا ہے اور جامعہ نے اس حقیقت کو تسلیم کر کے سمجھ داری کا ثبوت دیا‘ نائین الیون کے بعد امریکا اور اقوام متحدہ نے الرشید ٹرسٹ کو بلیک لسٹ کر دیا تھا مگر جب مختلف سفیروں اور اسٹیبلشمنٹ کے اہم لوگوں نے جامعہ کے دورے شروع کیے تو یہ ان کا کام دیکھ کر حیران رہ گئے اور یوں یہ پابندیاں ختم ہوتی چلی گئیں۔
طالبان اور افغانستان میں امریکی نژاد حکومت کے اہلکار دونوں مفتی عبدالرحیم کا بہت احترام کرتے تھے‘ مفتی صاحب نے پاک افغان تعلقات میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا‘ یہ آج بھی افغانستان کی طالبان حکومت اور پاکستان کے درمیان غلط فہمیاں دور کرنے میں پیش پیش ہیں‘ یہ لوگ افغان ایشو کے ماہر بھی ہیں چناںچہ ریاست اور عالمی دنیا افغانستان کی صورت حال اور روایات سمجھنے کے لیے ہمیشہ ان کے پاس آتی ہے۔ یہ لوگ دونوں ملکوں بلکہ ترکی میں بھی فلاح وبہود کے سیکڑوں پروجیکٹس چلا رہے ہیں‘ مجھے پانچ مارچ کو یہ جان کر بھی خوشی ہوئی سندھ حکومت نے جامعۃ الرشید کو الغزالی یونیورسٹی کے نام سے یونیورسٹی کا چارٹر بھی دے دیا ہے اور یہ لوگ دین اور دنیا دونوں شعبوں کی اکٹھی تعلیم دیں گے۔ مجھے یقین ہے یہ یونیورسٹی آنے والے دنوں میں عالم اسلام کی اہم ترین درس گاہ ہو گی‘ میں یہ جان کر بھی حیران رہ گیا جامعہ میں سیکڑوں کی تعداد میں نسٹ‘ لمز اور یو کے‘ امریکا اور کینیڈا کے اعلیٰ اداروں سے فارغ التحصیل طالب علم بھی زیرتعلیم ہیں‘ یہ نوجوان جدید تعلیم کے بعد قدیم اور اسلامی تعلیم کے لیے یہاں داخل ہوئے ہیں‘ طالب علموں میں ڈاکٹرز‘ انجینئرز‘ سافٹ ویئر انجینئرز‘ پی ایچ ڈیز اور سوشل اورپیور سائنسز کے سیکڑوں طالب علم ہیں۔
یہ لوگ جدید شعبوں سے ہو کر قدیم علوم کی طرف لوٹے ہیں اور یہ باریش بھی ہیں حلیم بھی‘ باادب بھی اور پکے نمازی بھی اور ان کے علم کا لیول بھی عام یونیورسٹیوں کے طالب علموں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے‘ یہ نوجوان درجنوں جدید اور قدیم کتابیں پڑھتے ہیں‘ جامعہ نے ابوبکر نام کے ایک نوجوان کو میری مدد کی ذمے داری دے رکھی تھی‘ یہ نوجوان نسٹ یونیورسٹی سے فنانس اینڈ اکاؤنٹنگ کا ڈگری ہولڈر ہے۔ میں اس کے ہاتھ میں ’’اسٹارٹ اپ نیشن‘‘ کتاب دیکھ کر حیران رہ گیا‘ یہ کتاب جدید اسرائیل کے عروج سے متعلق ہے اور میرا خیال ہے یہ ترجمہ کرا کر پوری مسلم دنیا کو پڑھائی جانی چاہیے‘ یہ نوجوان ممتاز مفتی صاحب کا بھی فین ہے اور یہ جدید کتابیں بھی پڑھتا ہے‘ یہ جامعۃ الرشید میں کلیتہ الشرعیہ کا طالب علم ہے‘ جامعہ میں ایسے نوجوانوں کی تعداد سیکڑوں میں ہے۔ مجھے جن نوجوانوں نے ائیرپورٹ سے لیا تھا وہ بھی نسٹ سے ڈگری ہولڈر تھے اور مجھے ایک نوجوان ڈاکٹر جامعہ سے ہوٹل بھی چھوڑنے آئے‘ ان کا نام ڈاکٹر عمار تھا‘ یہ سندھ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس تھے اور اب جامعہ میں دینی تعلیم حاصل کر رہے تھے‘ یہ بہت علمی نوجوان ہیں۔
میں ان کے وسیع مطالعہ اور سوچ سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا‘ میں یہاں مفتی افنان کا خصوصی طور پر ذکر کروں گا‘ میں ان سے 2003 میں پہلی مرتبہ ملا تھا‘ یہ اس وقت جامعہ کے طالب علم تھے‘ یہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد امریکا اور سوئٹزر لینڈ میں پڑھتے رہے اور یہ آج کل برطانیہ سے ایل ایل بی کر رہے ہیں‘ انگریزی‘ عربی اور اردو تین زبانیں روانی سے بولتے ہیں اور سننے والے ان کی معلومات اور روانی سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے ۔ میرے ساتھ افغانستان میں پاکستان کے سابق سفیر صادق خان بیٹھے تھے‘ یہ این ڈی یو میں پڑھاتے بھی ہیں‘ انھوں نے تسلیم کیا جامعۃ الرشید کی سلائیڈز این ڈی یو سے بھی بہتر ہیں اور یہ دعویٰ غلط نہیں تھا‘ میں نے آج تک کسی یونیورسٹی کے کانووکیشن میں اتنا ڈسپلن اور صفائی نہیں دیکھی‘ پنڈال میں سات آٹھ ہزار لوگ بیٹھے تھے لیکن کسی جگہ ہڑبونگ تھی اور نہ افراتفری‘ تمام لوگوں کو چائے۔ پانی اور کھانا بھی ملا اور جگہ بھی اور کسی نے نعرہ بھی نہیں لگایا‘ پارکنگ میں بھی کوئی گاڑی کسی گاڑی سے نہیں ٹکرائی اور کسی نے کسی کے ساتھ بدتمیزی بھی نہیں کی اور ان تمام انتظامات کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کا بندوبست بھی فول پروف تھا‘ ہائیرایجوکیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار بھی یہاں موجود تھے‘ یہ وائس چانسلر بھی رہے ہیں‘ یہ بھی انتظام و انصرام سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔
ان کا کہنا تھا ہماری سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو جامعۃ الرشید سے سیکھنا چاہیے‘ میں مزاجاً لبرل ہوں‘ مدارس کی سوچ سے زیادہ متاثر نہیں ہوتا لیکن آپ یقین کریں جامعۃ الرشید نے مجھے ہر بار حیران بھی کیا اور متاثر بھی اور میں اس ادارے کو دیکھ کر ہر بار یہ کہنے پر مجبور ہو گیا اصل پاکستانی اور اصل مسلمان یہ لوگ ہیں‘ ہم صرف نام کے مسلمان اور نام کے پاکستانی ہیں۔ ہم اس ملک کے صرف بینی فیشری ہیں جب کہ ملک کی اصل خدمت یہ لوگ کر رہے ہیں اور یہ ہی اس ملک کے اصل وارث ہیں۔
جاوید چوہدری  
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
urduclassic · 2 years
Text
مکہ سے مدینہ تک : امجد اسلام امجد صاحب کا آخری کالم
Tumblr media
ہمارے قافلے کے تین مسافر یعنی میں، میری بیگم فردوس اور بیٹا علی ذی شان امجد اس سے قبل بھی کم یا زیادہ بار اس سعادت سے بہرہ مند ہو چکے تھے لیکن میری بہو رابعہ اور پوتوں ابراہیم اور موسیٰ کے لیے یہ پہلا موقع تھا۔ مجھے رش دیکھ کر پہلی نظر میں ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ ہم سب کا ایک ساتھ سارے فرائض کو ادا کرنا میری اس وقتی مگر عملی مجبوری کی وجہ سے بہت مشکل ہو گا کہ میری وجہ سے باقی سب لوگوں کو بھی مختلف طرح کے مسائل سے گزرنا پڑے گا۔ سو، میں نے کوشش کی کہ ویل چیئر کے ذریعے ہی طواف اور سعی کی منازل طے کی جائیں تاکہ بچے ان بابرکت لمحوں سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہو سکیں لیکن مدینہ روانگی سے ایک رات قبل طریقہ کار میں تبدیلی پیدا کی گئی کہ علی اور رابعہ ایک مزید عمرہ کرنا چاہتے تھے۔ سو، طے ہوا کہ وہ ہم لوگوں کو اس دوسری منزل پر جہاں سے ویل چیئرز کو گزارا جاتا تھا، ایک ایسی جگہ چھوڑ دیں جہاں سے خانہ کعبہ بالکل اور پورے کا پورا سامنے ہو۔ میں ویل چیئر پر اور بچے میرے ساتھ وہاں موجود اسٹولز پر بیٹھ کر عبادت کر سکیں۔
ایسا ہی ہوا اور عبادات اور دعاؤں کے ساتھ مجھے زیادہ تر احباب کے لیے نام بنام اور باقیوں کے لیے اجتماعی طور پر دعا کرنے کا وقت مل گیا اور اس کے ساتھ ہی رب کریم نے مجھے یہ توفیق بھی عنایت کی کہ میں ان سب لوگوں کے لیے بھی اپنی طرف سے معافی کے اعلان کے ساتھ ساتھ ان کی مغفرت کے لیے بھی دعائیں کر سکوں جنھوں نے زندگی کے اس سفر میں کبھی نہ کبھی میرے ساتھ بدسلوکی کی تھی کہ دل میں بار بار وہ آیت گونج رہی تھی جس کا مفہوم یہ تھا کہ بدلہ لینا تمہارا حق ہے لیکن اگر تم معاف کر دو تو یہ بات مجھے زیادہ پسند ہے۔ مجھے یاد آیا کہ سب سے پہلے عمرے کے موقع پر عمرے اور تہجد سے فراغت کے بعد ہم لوگ فجر کی نماز کے انتظار میں تھے اور اس چھوٹے سے وقفے میں قرۃ العین حیدر، جمیل الدین عالی، ڈاکٹر ہلال نقوی اور میں نے رب کریم کی عظمت اور خانہ کعبہ سے اس کی تمثالی نسبت کے بارے میں ایسی عمدہ اور انوکھی گفتگو کی تھی جس کو کبھی دہرانے کا موقع نہیں ملا۔
Tumblr media
اس بار پہلی مرتبہ یہ دیکھنے میں آیا کہ حرم کے صحن میں صرف احرام میں ملبوس زائرین عمرہ کو داخل ہونے کی اجازت تھی، باقی سب مقامی یا عام کپڑوں میں ملبوس لوگوں کو نماز کے لیے دوسری منزل پر جانا پڑتا تھا۔ یہ اصول غالباً اس لیے وضع کیا گیا کہ اب سارا سال عمرے والوں کا رش لگا رہتا ہے اور انھیں صحن حرم میں طواف کے لیے جانے کا رستہ بہت مشکل سے ملتا تھا، خواتین البتہ بوجوہ اس شرط سے آزاد تھیں۔ ہمارا ہوٹل Fairmont ہر اعتبار سے اچھا اور حرم سے قریب تر تھا مگر لفٹوں کا نظام اچھے بھلے پڑھے لکھے آدمی کو چکرا دیتا تھا کہ آپ کو اپنے کمرے تک پہنچنے کے لیے دو دو لفٹیں بدلنا پڑتی تھیں اور اس پہلی لفٹ تک رسائی اپنی جگہ ایک مسئلہ تھی کہ وہاں لفٹوں کا جمعہ بازار لگا ہوا تھا۔ سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ کم پڑھے لکھے یا فائیو اسٹار ہوٹلوں کے آداب اور طریقوں سے ناواقف لوگ کیسے اس صورت حال سے نباہ کرتے ہیں۔ ’’میزاب‘‘ کے نمائندے عزیزی احمد نے اپنی نوکری سے بھی زیادہ ہمارا خیال رکھا اور آمد کے لمحے سے لے کر وہاں سے رخصت کی گھڑی تک ایک کال پر موجود رہا۔ 31 جنوری کی صبح ساڑھے گیارہ بجے ہم نے اپنی کمپنی کی بھجوائی ہوئی گاڑی پر اپنا سامان رکھا اور احمد کو خداحافظ کہہ کر دیارِ نبی کی طرف روانہ ہوئے۔
ڈرائیور ذوالفقار نے بتایا کہ سفر چار گھنٹے کے لگ بھگ ہو گا۔ سابقہ تجربات کی نسبت اس بار راستے میں کوئی کچاپکا پٹھان ہوٹل نہیں ملا بلکہ ہماری موٹروے کی طرح مختلف طرح کے سروس ایریاز میں تمام مطلوبہ سہولیات مہیا کر دی گئی ہیں البتہ غالباً کرایوں کی زیادتی اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے وہ پرانے ہوٹل کہیں نظر نہیں آئے۔ مدینہ منورہ میں ہوٹل Movin Pick کے دروازے پر وہاں کا نمائندہ عزیزی علی عباس ہمارا منتظر تھا۔ بکنگ کے مراحل ایڈوانس میں مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ سب سے اچھا کام اس نے یہ کیا کہ دونوں کمرے ساتھ ساتھ کے لیے جو اندر سے ایک بھی کیے جا سکتے تھے۔ معلوم ہوا کہ مسجد نبوی میں بھی اس بار کچھ قوانین بنا لیے گئے ہیں کہ ’’ریاض الجنہ‘‘ میں داخلے اور مختصر قیام کے لیے آپ کو موبائل App پر بکنگ کرانا پڑتی ہے جو پاکستانیوں کو خاص طور پر اس لیے بہت کم مل پاتی ہے کہ زیادہ تر ملکوں کے زائرین ویزے کے ساتھ ہی یہ بکنگ کرا لیتے ہیں اور کئی ہفتے ایڈوانس ہونے کی وجہ سے یہ انھیں مل بھی جاتی ہے جب کہ ہم سفر سے ایک دو دن قبل اس کے لیے کوشش کرتے ہیں اور چونکہ ہمارے زیادہ تر زائرین موبائل App سے آشنا بھی نہیں ہوتے اس لیے بمشکل پانچ فیصد لوگ اس میں کامیاب ہو پاتے ہیں جب کہ خواتین کا تناسب تقریباً صفر ہے۔
سو، میں اور علی تو ہو آئے مگر فردوس اور رابعہ کو داخلہ نہ مل سکا۔ فردوس تو چار پانچ دفعہ اس سعادت سے بہرہ ور ہو چکی ہے اس لیے اس کے لیے تو صبر کرنا ممکن تھا مگر رابعہ بے چاری تو پہلی بار آئی تھی اور وہ بھی یوں کہ پتہ نہیں دوبارہ موقع ملے یا نہ ملے۔ ظاہر ہے یہ المیہ اور بھی بہت سی خواتین کا ہو گا۔ یہ بات بھی اپنی جگہ پر حقیقت ہے کہ اگر عورتوں کو مردوں کے برابر بھی موقع دیا جائے تب بھی ایک دن میں زیادہ سے زیادہ دو ہزار خواتین ’’ریاض الجنہ‘‘ کی زیارت کر سکتی ہیں۔ جب ایک محتاط اندازے کے مطابق عام دنوں میں روزانہ تقریباً بیس ہزار خواتین ایک طرح کے روحانی صدمے سے گزرتی ہیں۔ اس مسئلے کا کوئی حل فی الحال سمجھ میں نہیں آ رہا مگر ہونا ضرور چاہیے کہ ہزاروں میل دور سے آئے ہوئے زائرین کے لیے یہ محرومی بہت ہی دل شکن ہے۔ مدینہ منورہ میں حسب معمول برادرم ڈاکٹر خالد عباس اسدی سے خوب ملاقات رہی۔ ان کی فیملی کے ساتھ ہم سب نے لنچ بھی کیا اور ریاض الجنہ کی زیارت کے موقع پر بھی وہ میرے اور علی کے ساتھ تھے۔ ان سے مل کر ہمیشہ دلی خوشی ہوتی ہے کہ وہ 40 برس سے اس بابرکت شہر کے مکین ہیں اور دل وجان سے اپنی اور اپنے اہل وطن کی خدمت کرتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امجد اسلام امجد صاحب کا یہ آخری کالم روزنامہ ایکسپریس کی پانچ فروری کی اشاعت میں شامل تھا جو انہوں نے مکہ اور مدینہ کے سفر کے بارے میں لکھا تھا، حق مغفرت کرے۔
امجد اسلام امجد
بشکریہ العربیہ اردو
1 note · View note
gamekai · 2 years
Text
رواں سال تقریباً  50 لاکھ  غیرملکی عازمین نے عمرے کی سعادت حاصل کی
عازمین عمرہ کی بڑی تعداد طیاروں کے ذریعے سعودی عرب پہنچی:فوٹو:فائل ریاض: رواں اسلامی سال تقریباً 50 لاکھ غیر ملکی عازمین نے عمرہ  ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔ سعودی وزارت حج اور عمرہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق  جولائی 2022 کے آخر میں شروع ہونے والے اسلامی سال کے دوران 48 لاکھ  غیرملکی عازمین نے عمرہ کی ادائیگی کی سعادت حاصل کی۔ وزارت نے مزید بتایا کہ 43 لاکھ 29 ہزار349 عازمین طیارے کے ذریعے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years
Text
زارا نورعباس اور اسد صدیقی کی فیملی کے ساتھ عمرہ ادائیگی
زارا نورعباس اور اسد صدیقی کی فیملی کے ساتھ عمرہ ادائیگی
شوبز جوڑی نے اپنے سال کے اختتام کو یادگار بنانے کیلئے مکہ المکرمہ کا روحانی سفر کیا ہے (فوٹو: انسٹاگرام) مکہ معظمہ: پاکستانی اداکار اسد صدیقی اور اور اداکارہ زارا نور عباس نے اپنی فیملی کے ساتھ عمرے کی سعادت حاصل کی ہے۔ شوبز جوڑی نے اپنے سال کے اختتام کو یادگار بنانے کیلئے مکہ المکرمہ کا روحانی سفر کیا ہے۔ زارا نور عباس کے ہمراہ ان کی والدہ اسماء عباس تھیں جبکہ اسد صدیقی کے والدین ان کے ساتھ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
45newshd · 5 years
Photo
Tumblr media
وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ نے مکہ مکرمہ میں عمرہ کی سعادت حاصل کرلی ، کعبہ شریف کا دروازہ بھی کھولاگیا ریاض(آن لائن) وزیراعظم عمران خان کے لیے خانہ کعبہ کا خصوصی دروازہ کھول دیا گیا جہاں انہوں نے اپنے وفد میں شامل افراد کے ہمراہ نوافل کی ادائیگی کی۔ نوافل کی ادائیگی کے بعد وفد نے امت مسلمہ اور ملک کی سلامتی، امن و استحکام کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور ان کے وفد میں شامل افراد نے نوافل کی ادائیگی کے دوران امت مسلمہ اور ملکی سلامتی، امن و استحکام کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔ خانہ کعبہ کے کلید بردار اور حرم کی انتظامیہ نے وزیراعظم اور ان کے وفد میں شامل اراکین کو آب زم زم، کھجور اور قہوہ پیش کیا۔وزیراعظم
0 notes
syedaseher · 4 years
Text
Tumblr media
ماشاءاللّٰہ 😍
سیدہ نگھت گیلانی میری بہت پرانی سہیلی جیسے میں ماں ہی بلاتی ہوں ۔ جس کے ساتھ عمرہ ادا کرنے کی سعادت بھی نصیب ہوئی ۔ ہمیشہ ایک عالمہ فاضلہ عارفہ کی طرح میری ساتھ رہی۔
اللّٰہ پاک اس کی عمر میں اصافہ فرمائے آمین 🌹
امی آپ کی دعاؤں کی طالبہ ہوں
20 notes · View notes
ikarachitimes · 2 years
Text
کراچی: ایک اور بدقسمت شہری ہے جسے ڈکیتوں نے موت کی نیند سلادیا, گزشتہ رات شاہراہ فیصل پرچھیناچھپٹی کے دوران بے رحم ڈکیت زندگی کا چراغ بجھا کر چلےگئے, مرحوم عفان احمد کی دو ماہ قبل شادی ہوئی تھی اور آج صبح عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کیلئیے روانہ ہونا تھا. #̲K̲a̲r̲a̲c̲h̲i̲ https://t.co/gQOUegewvd
کراچی: ایک اور بدقسمت شہری ہے جسے ڈکیتوں نے موت کی نیند سلادیا, گزشتہ رات شاہراہ فیصل پرچھیناچھپٹی کے دوران بے رحم ڈکیت زندگی کا چراغ بجھا کر چلےگئے, مرحوم عفان احمد کی دو ماہ قبل شادی ہوئی تھی اور آج صبح عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کیلئیے روانہ ہونا تھا. #̲K̲a̲r̲a̲c̲h̲i̲ https://t.co/gQOUegewvd
— Karachi_Times (@Karachi_Times) Sep 25, 2022
from Twitter https://twitter.com/Karachi_Times
0 notes
omega-news · 2 years
Text
شہبا ز شریف نے خانہ کعبہ کے اندر نوافل ادا کئے
شہبا ز شریف نے خانہ کعبہ کے اندر نوافل ادا کئے
وزیر اعظم شہباز شریف نے وفد کے ہمراہ عمرہ کی سعادت حاصل کرلی وزیر اعظم شہباز شریف کیلئے طواف کے دوران خصوصی طور پر خانہ کعبہ کا دروازہ کھولا گیا جہاں انہوں نے نوافل ادا کیے شہباز شریف نے پروٹوکول کی نگرانی میں نوافل ادا کیے .
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years
Text
بھارتی اداکارہ جنت زبیر نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی
بھارتی اداکارہ جنت زبیر نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی
فوٹو: انسٹاگرام مکہ المکرمہ: بھارت کی معروف ٹی وی اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوئینسر جنت زبیر نے عمرے کی سعادت حاصل کرلی۔ عمرے پر جنت مرزا کے ہمراہ ان کے چھوٹے بھائی ایان زبیر بھی تھے اور دونوں نے بیت اللّٰہ شریف سے اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔ جنت زبیر نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا ’جمعہ مبارک، ہم نے اپنا پہلا عمرہ مکمل کرلیا‘۔ تین روز قبل اداکارہ نے مسجد نبویﷺ سے بھی اپنی تصاویر شیئر کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
shoukatali · 2 years
Text
شاداب خان نے مسجد نبویؐ سے افطاری کے مناظر شیئر کردیے
شاداب خان نے مسجد نبویؐ سے افطاری کے مناظر شیئر کردیے
قومی ٹیم کے آل راؤنڈر شاداب خان بھی عمرے کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب میں موجودہیں۔ شاداب نے انسٹاگرام اسٹوری پر مسجد نبویؐ سے  افطاری کے خوبصورت مناظر کی ویڈیو شیئر کی ہے۔ شاداب کی انسٹا اسٹوری میں مسجد نبویؐ کے صحن میں زائرین کو افطار ی کی تیاری کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ کچھ روز قبل شاداب خان نے خانہ کعبہ سے احرام پہنے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے مداحوں کو عمرہ ادائیگی کی سعادت حاصل کرنے کی اطلاع دی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
breakpoints · 2 years
Text
شاداب خان نے عمرہ ادا کیا، ملکی سلامتی کے لیے دعا کی۔
شاداب خان نے عمرہ ادا کیا، ملکی سلامتی کے لیے دعا کی۔
پاکستانی کرکٹر شاداب خان۔ — Twitter/@76شادابخان پاکستان کے آل راؤنڈر شاداب خان نے کامیابی سے عمرہ کی سعادت حاصل کی، اس دوران انہوں نے ملک کے لیے دعا کی۔ بدھ کو ٹویٹر پر شاداب نے خانہ کعبہ کے سامنے احرام میں اپنی ایک تصویر پوسٹ کی۔ شاداب – جو فٹنس مسائل کی وجہ سے آسٹریلیا کے خلاف محدود اوورز کی سیریز نہیں کھیل سکے تھے – نے اپنی تصویر کے ساتھ ایک لمبا کیپشن لکھا۔ “الحمدللہ، عمرہ ادا کیا۔ اپنے ملک…
View On WordPress
0 notes
umeednews · 3 years
Text
عمرہ کی ادائیگی کے دوران غلاف کعبہ کی تیاری کا عمل دیکھ کر دلی خوشی ہوئی،وزیر اعلی پنجاب
عمرہ کی ادائیگی کے دوران غلاف کعبہ کی تیاری کا عمل دیکھ کر دلی خوشی ہوئی،وزیر اعلی پنجاب
عمرہ کی ادائیگی کے دوران غلاف کعبہ کی تیاری کا عمل دیکھ کر دلی خوشی ہوئی -وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار یہ میری زندگی کے خوبصورت ترین لمحات تھے-عثمان بزدار غلاف کعبہ کی تیاری کے کام کا مشاہدہ کیا۔عثمان بزدار حکام نے مجھے غلاف کعبہ کی تیاری کے عمل کے بارے میں آگاہ کیا -عثمان بزدار ان باسعادت لمحات کو کبھی فراموش نہیں کر سکتا -عثمان بزدار غلاف کعبہ کی تیاری کا مشاہدہ کرنا میرے لئے بڑی سعادت ہے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
omega-news · 2 years
Text
شیخ رشید عمرے کی سعادت سے مستفید
شیخ رشید عمرے کی سعادت سے مستفید
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے رمضان المبارک میں عمرے کی سعادت حاصل کر لی ٹوئیٹر پر شیخ رشید نے تصویر شیئر کی ہے جس میں وہ کہ وہ روضہ رسول پر کھڑے ہیں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد روضہ رسُول پر حاضری 🤲🏻 pic.twitter.com/moodOnhC2T — Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) April 18, 2022 عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ٹوئٹر پر بتایا کہ میں نے عمرہ کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 3 years
Text
پاکستانی رواں برس بھی عمرہ نہیں کر سکیں گے
پاکستانی رواں برس بھی عمرہ نہیں کر سکیں گے
 سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلاؤ کے باعث اس سال بھی پاکستانیوں کیلئے عمرہ پر پابندی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے ، فیصلہ پاکستان سمیت 13 ممالک پر لاگو ہوگا۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کے ترجمان کے مطابق سعودی وزارت صحت و جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن کی ہدایت پر پابندی برقرار رکھی گئی ہے ، صرف پابندیوں سے مستثنیٰ ممالک کے مسلمان ہی سعودی عرب میں داخل ہو کر عمرہ کی سعادت حاصل کر سکیں گے ۔ جن…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes