Tumgik
#معصیت
asliahlesunnet · 5 months
Photo
Tumblr media
اہل سنت والجماعت کے مسلک میں امید اور خوف کے پہلو سوال ۲۱: امید اور خوف کے بارے میں اہل سنت والجماعت کا کیا مذہب ہے؟ جواب :اس بارے میں علماء کے مختلف اقوال ہیں کہ انسان امید کے پہلو کو مقدم قرار دے یا خوف کے پہلو کو۔ امام احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’خوف اور امید کا پہلو ایک جیسا ہی ہونا چاہیے، خوف کا پہلو امید پر غالب ہو نہ امید کا پہلو خو ف پر غالب ہو۔‘‘ اور انہی سے منقول ہے: ’’اگران دونوں پہلوؤں میں سے کوئی ایک پہلو غالب آجائے، تو بندہ ہلاک وبربادہو جائے ۔‘‘ کیونکہ اگر اس نے امید کے پہلو کو غالب کر دیا تو وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بے خوف ہو جائے گا اور اگر اس نے خوف کے پہلو کو غالب کر دیا تو وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوسی کا شکار ہو جائے گا۔ بعض علماء نے یہ کہا ہے: ’’فعل طاعت کے وقت امید کا پہلو غالب ہونا چاہے اور ارادہ معصیت کے وقت خوف کا پہلو غالب ہونا چاہیے۔ کیونکہ بندہ جب طاعت کا کام کرے گا تو گویاکہ اس نے حسن ظن کے مطابق کام کیا، لہٰذا امید وآس یعنی قبولیت کا پہلو غالب ہونا چاہیے لیکن معصیت کے ارادے کے وقت خوف کا پہلو غالب ہونا چاہیے تاکہ انسان سرے سے معصیت کا ارتکاب ہی نہ کر ے۔ کچھ دوسرے لوگوں نے یہ کہا ہے: ’’تندرست آدمی کے لیے خوف کا پہلو اور مریض کے لیے امید کا پہلو غالب ہونا چاہیے۔‘‘ کیونکہ تندرست آدمی پر جب خوف کا پہلو غالب ہوگا تو وہ اسے معصیت سے بچائے گا اور مریض پر جب امید کا پہلو غالب ہوگا تو وہ اللہ تعالیٰ سے حسن ظن کے ساتھ ملاقات کرے گا۔ میری رائے یہ ہے کہ اس مسئلے میں مختلف حالات میں صورت حال مختلف ہوتی ہے۔ غلبہ خوف کے وقت جب اسے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس ہونے کا اندیشہ ہوتو اس کے لیے اس اندیشے کو زائل کر دینا اور امید کے پہلو کو پیش نظر رکھنا واجب ہے اور امید کے پہلو کو غالب قرار دینے کی صورت میں جب اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بے خوف ہونے کا ڈر ہو تو اسے چاہیے کہ وہ خوف کے پہلو کو غالب کر دے۔ انسان درحقیقت خود اپنا معالج وطبیب ہے بشرطیکہ اس کا دل زندہ ہو اور جس شخص کا دل مردہ ہو اور وہ اپنے دل کا علاج کر سکتا ہو نہ اپنے دل کے حالات کا جائزہ لے سکتا ہو تو اسے کسی چیز کی پروا نہیں ہوتی وہ شتر بے مہارہوتا ہے۔ سوال ۲۲: کیا اسباب کو اختیار کرنا توکل کے منافی ہے؟ جنگ خلیج کے دوران بعض لوگوں نے اسباب اختیار کیے تھے اور بعض نے انہیں ترک کر دیا تھااورکہنا شروع کردیا تھا کہ وہ اللہ تعالیٰ پر توکل کرتے ہیں؟ جواب :مومن کے لیے واجب ہے کہ وہ اپنے دل کو اللہ عزوجل کے ساتھ وابستہ کیے رکھے اور جلب منفعت اور دفع مضرت کے لیے ذات باری تعالیٰ پر سچا اعتماد کرے کیونکہ اللہ وحدہ کے ہاتھ میں آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے اور تمام معاملات اسی کی طرف لوٹتے ہیں، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ لِلّٰہِ غَیْبُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اِلَیْہِ یُرْجَعُ الْاَمْرُ کُلُّہٗ فَاعْبُدْہُ وَ تَوَکَّلْ عَلَیْہِ وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ، ﴾ (ہود: ۱۲۳) ’’اور آسمانوں اور زمین کی چھپی چیزوں کا علم اللہ ہی کو ہے اور تمام امور اسی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں، لہٰذا اسی کی عبادت کرو اور اسی پر بھروسا رکھواور جو کچھ تم کر رہے ہو تمہارا پروردگار اس سے بے خبر نہیں۔‘‘ موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا تھا: ﴿یٰقَوْمِ اِنْ کُنْتُمْ اٰمَنْتُمْ بِاللّٰہِ فَعَلَیْہِ تَوَکَّلُوْٓا اِنْ کُنْتُمْ مُّسْلِمِیْنَ، فَقَالُوْا عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْنَا رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَۃً لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ، وَ نَجِّنَا بِرَحْمَتِکَ مِنَ الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ، ﴾(یونس: ۸۴۔۸۶) ’’اے میری قوم! اگر تم اللہ پر ایمان لائے ہو تو اگر (دل سے) فرمانبردار ہو تو اسی پر بھروسا رکھو۔ تب وہ بولے کہ ہم اللہ ہی پر بھروسا رکھتے ہیں، اے ہمارے پروردگار! ہم کو ظالم لوگوں کے ہاتھوں آزمائش میں نہ ڈال اور اپنی رحمت سے قوم کفار سے نجات بخش۔‘‘ اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ عَلَی اللّٰہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ، ﴾ (آل عمران: ۱۶۰) ’’اور مومنوں کو چاہیے کہ اللہ ہی پر بھروسا رکھیں۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَمَنْ یَّتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ فَہُوَ حَسْبُہٗ اِنَّ اللّٰہَ بَالِغُ اَمْرِہٖ قَدْ جَعَلَ اللّٰہُ لِکُلِّ شَیْئٍ قَدْرًا، ﴾ (الطلاق: ۳) ’’اور جو اللہ پر بھروسا رکھے گا تو وہ اس کو کافی ہوگا۔ بلا شبہ اللہ اپنے کام کو (جو وہ کرنا چاہتا ہے) پورا کر دیتا ہے، اللہ نے ہر چیز کا اندازہ مقرر کر رکھا ہے۔‘‘ مومن پر واجب ہے کہ وہ اپنے رب پر، جو آسمانوں اور زمین کا پروردگار ہے، اعتماد کرے اور اس کے ساتھ حسن ظن رکھے اور ان شرعی، قدری اور حسی اسباب کو بھی اختیار کرے جنہیں اختیار کرنے کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کیونکہ خیر کو لانے والے اور شر کو دور کرنے والے اسباب اختیار کرنا بھی اللہ تعالیٰ اور اس کی حکمت پر ایمان لانا ہے اوراسباب ووسائل کا اختیارکرنا توکل کے منافی نہیں ،ذرا دیکھئے تو صحیح! سید المتوکلین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی شرعی وقدری اسباب اختیار فرمایا کرتے تھے، سوتے وقت آپ سورۂ اخلاص اور معوذ تین پڑھ کر اپنے آپ کو دم کیا کرتے تھے، جنگ میں زرہ پہنا کرتے تھے۔ جب مشرکوں کی جماعتوں نے جمع ہو کر مدینہ منورہ چڑھائی کی تو آپ نے مدینہ کی حفاظت کے لیے اس کے اردگرد خندق کھودی تھی۔ جن اسباب کو انسان جنگوں کی تباہ کاریوں سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے استعمال کرتا ہے، اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنی ان نعمتوں میں شمار کیا ہے جن پر وہ شکر کا مستحق ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی داؤد علیہ السلام کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے: ﴿وَ عَلَّمْنٰہُ صَنْعَۃَ لَبُوْسٍ لَّکُمْ لِتُحْصِنَکُمْ مِّنْ بَاْسِکُمْ فَہَلْ اَنْتُمْ شٰکِرُوْنَ ، ﴾ (الانبیاء: ۸۰) ’’اور ہم نے تمہارے لیے ان کو ایک (طرح کا) لباس بنانا بھی سکھا دیا تاکہ تم کو لڑائی (کے ضرر) سے بچائے، پس تم کو شکر گزار ہونا چاہیے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے حضرت داؤد علیہ السلام کو مکمل، عمدہ اور مضبوط زرہیں بنانے کا حکم دیا کہ اس سے دفاع خوب ہوتا ہے۔ ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو، جو میدان جنگ سے قریب ہوں اور جنگ کی وجہ سے نقصان سے ڈرتے ہوں، احتیاط کے طور پر ایسے ماسک استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں، جو جسم کو نقصان پہنچانے والی گیسوں سے مانع ہوں یا ایسے حفاظتی اقدامات اختیار کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں جو زہریلی گیسوں کو ان کے گھروں تک نہ پہنچنے دیں کیونکہ یہ ایسے اسباب ہیں جو خرابی سے بچاتے اور نقصان سے محفوظ رکھتے ہیں۔ اسی طرح کھانے پینے کی ایسی اشیاء جمع کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں جن کے بارے میں انہیں اندیشہ ہو کہ جنگ کی وجہ سے انہیں شاید یہ چیزیں نہ ملیں۔ اندیشہ جس قدر زیادہ قوی ہو احتیاط اسی قدر زیادہ کرنی چاہیے، لیکن واجب ہے کہ اعتماد اور بھروسہ صرف ذات باری تعالیٰ پر ہو۔ مذکورہ بالا اسباب کو اللہ تعالیٰ کی شریعت وحکمت کے تقاضے کے مطابق استعمال کریں کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے استعمال کی اجازت دی ہے۔ یہ عقیدہ نہیں ہونا چاہیے کہ جلب منفعت اور دفع مضرت میں اسباب ہی اصل ہیں اسی کے ساتھ مومنوں کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کا شکر بھی ادا کریں کہ اس نے یہ اسباب مہیا فرمائے اور ان کے استعمال کی بھی اجازت عطا فرمائی ہے۔ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہم سب کو فتنوں اور ہلاکتوں کے اسباب سے محفوظ رکھے اور ہمیں اور ہمارے تمام بھائیوں کو اپنی ذات پاک پر ایمان اور توکل کی قوت عطا فرمائے اور ان اسباب کے اختیار کرنے کی بھی توفیق عطا فرمائے جن کی اس نے اجازت دی ہے، اور پھر ان اسباب کو اسی طرح استعمال کرنے کی توفیق بخشے جس کی وجہ سے وہ ہم سے راضی ہو جائے۔ اسال اللّٰہ لی ولکم العافیہ۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۶۲، ۶۳، ۶۴ ) #FAI00021 ID: FAI00021 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
discoverislam · 9 months
Text
حج بیت اللہ کی فضیلت واہمیت‬
Tumblr media
اسلام کے بنیادی ارکان میں سے چوتھا رکن حج ہے، حج 9ھ میں فرض ہوا، اس کی فرضیت قطعی ہے، جو اس کی فرضیت کا انکار کرے کافر ہے مگرعمر بھر میں صرف ایک بار فرض ہے۔ جو صاحب استطاعت ہو۔ حج، اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے ایک ایسا رکن ہے جو اجتماعیت اور اتحاد و یگانگت کا آئینہ دار ہے۔ قرآن کریم میں حج کی فرضیت کے حوالے سے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: اِنَّ اَوَّلَ بَیْتٍ وُّضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِیْ بِبَكَّةَ مُبٰرَكًا وَّ هُدًى لِّلْعٰلَمِیْنَۚ فِیْهِ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ مَّقَامُ اِبْرٰهِیْمَ وَمَنْ دَخَلَهٗ كَانَ اٰمِنًاؕ-وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلًا° وَمَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ۔ (آل عمران) ترجمہ : بے شک پہلا گھر جو لوگوں کے لیے بنایا گیا وہ ہے جو مکہ میں ہے، برکت والا اور ہدایت تمام جہان کے لیے، اس میں کھلی ہوئی نشانیاں ہیں، مقام ابراہیم اور جو شخص اس میں داخل ہو با امن ہے اور ﷲ کے لیے لوگوں پر بیت ﷲ کا حج ہے، جو شخص باعتبار راستہ کے اس کی طاقت رکھے اور جو کفر کرے تو ﷲ سارے جہان سے بے نیاز ہے۔ اور دوسری جگہ ارشاد فرماتا ہے:{وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِؕ}(البقرۃ) حج و عمرہ کو ﷲ کے لیے پورا کرو۔ کتب احادیث میں سے ایسی کثیر روایات ہیں جن میں حج کی اہمیت و فضیلت بیان کی گئی ہے۔ ان میں سے چند ایک روایات ذیل میں درج کی جارہی ہیں:
حج مبرور کی فضیلت  ٭ حج مبرور وہ حج ہے جس میں شہوانی باتیں فسق وفجور اور لڑائی جھگڑا اور معصیت نہ ہو۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ربانی ہے {الْحَجُّ أَشْہُرٌ مَّعْلُومَاتٌ فَمَن فَرَضَ فِیْہِنَّ الْحَجَّ فَلاَ رَفَثَ وَلاَ ��ُسُوقَ وَلاَ جِدَالَ فِیْ الْحَجِّ}(البقرہ) ترجمہ کنزالایمان: حج چند معلوم مہینے ہیں تو جو ان میں حج کی نیت کرے توحج میں نہ عورتوں کے سامنے صحبت کا تذکرہ ہو اور نہ کوئی گناہ ہو اور نہ کسی سے جھگڑا ہو۔ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک عمرہ دوسرے عمرہ تک ان (گناہوں) کا کفارہ ہے، جو ان دونوں کے درمیان ہوئے ہوں، اور حج مبرور کا بدلہ صرف جنت ہے۔ (بخاری)
Tumblr media
احرام کی فضیلت  ٭ ام المومنین ام سلمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں نے رسول ﷲﷺ کو فرماتے سنا کہ: جو مسجد اقصیٰ سے مسجد الحرام تک حج یا عمرہ کا احرام باندھ کر آیا اس کے اگلے اور پچھلے گناہ بخش دیے جائیں گے یا اس کے لیے جنت واجب ہو گئی۔ (ابو داؤد) رسول ﷲﷺ ارشاد فرماتے ہیں: محرم جب آفتاب ڈوبنے تک لبیک کہتا ہے تو آفتاب ڈوبنے کے ساتھ اس کے گناہ غائب ہو جاتے ہیں اور ایسا ہو جاتا ہے جیسا اس دن کہ پیدا ہوا۔ (ابن ماجہ)
آب زمزم کی فضیلت  ٭ رسول اللہﷺ نے فرمایا: زمزم کا پانی جس نیت سے پیا جائے وہی فائدہ اس سے حاصل ہوتا ہے۔ (ابن ماجہ) نبی کریمﷺ نے فرمایا: روئے زمین پر سب سے بہتر پانی زمزم ہے جو بھوکے کے لیے کھانا اور بیمار کے لیے شفا ہے۔ (طبرانی) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا زمزم کا پانی (مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ) لے جایا کرتی تھیں اور فرماتی تھیں کہ رسول اللہﷺ بھی لے جایا کرتے تھے۔ (ترمذی)
حج پرخرچ کرنے کی فضیلت  ٭ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: حج پر خرچ کرنا اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کی طرح ہے، (جس کا ثواب) سات سو گنا تک ہے۔ (مسند احمد) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تیرے عمرے کا ثواب تیری خرچ کے بقدر ہے یعنی جتنا زیادہ اس پر خرچ کیا جائے گا اتنہا ہی ثواب ہو گا۔ (الحاکم)
غربت اور گناہوں کو مٹانے والا عمل  ٭ رسول اللہﷺ ارشاد فرماتے ہیں: حج و عمرہ محتاجی اور گناہوں کو ایسے دور کرتے ہیں، جیسے بھٹّی لوہے اور چاندی اور سونے کے میل کو دور کرتی ہے اور حج مبرور کا ثواب جنت ہی ہے۔ (ترمذی) رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے اللہ کے لیے حج کیا اور (اس دوران) فحش کلامی یا جماع اور گناہ نہیں کیا تو وہ (حج کے بعد گناہوں سے پاک ہو کر اپنے گھر اس طرح) لوٹا جیسا کہ اس کی ماں نے اسے آج ہی جنا ہو۔ (بخاری)
حج کرنے پر نیکیوں کی تعداد  ٭ رسول اللہﷺ ارشاد فرماتے ہیں: جو حاجی سوار ہو کر حج کرتا ہے اس کی سواری کے ہر قدم پر ستر نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور جو حج پیدل کرتا ہے اس کے ہر قدم پر سات سو نیکیاں حرم کی نیکیوں میں سے لکھی جاتی ہیں۔ آپﷺ سے دریافت کیا گیا کہ حرم کی نیکیاں کتنی ہوتی ہیں تو آپﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک نیکی ایک لاکھ نیکیوں کے برابر ہوتی ہے۔ (بزاز، کبیر، اوسط)
حج کی نیکی کیا ہے؟ ٭ آپﷺ سے پوچھا گیا کہ حج کی نیکی کیا ہے تو آپﷺ نے فرمایا: ”حج کی نیکی لوگوں کو کھانا کھلانا اور نرم گفتگو کرنا ہے۔ (رواہ احمد و الطبرانی فی الاوسط و ابن خزیمۃ فی صحیحہ)۔ مسند احمد اور بیہقی کی روایت میں ہے کہ حضور اکرمﷺ نے فرمایا: حج کی نیکی، کھانا کھلانا اور لوگوں کو کثرت سے سلام کرنا ہے۔
حج کی تلبیہ  ٭ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جب حاجی لبیک کہتا ہے تو اس کے ساتھ اس کے دائیں اور بائیں جانب جو پتھر، درخت اور ڈھیلے وغیرہ ہوتے ہیں وہ بھی لبیک کہتے ہیں اور اسی طرح زمین کی انتہا تک یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے (یعنی ہر چیز ساتھ میں لبیک کہتی ہے)۔ (ترمذی، ابن ماجہ)
بیت اللہ پر رحمتوں کا نزول  ٭ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ جل شانہ کی ایک سو بیس رحمتیں روزانہ اس گھر (خانہ کعبہ) پر نازل ہوتی ہیں جن میں سے ساٹھ طواف کرنے والوں پر، چالیس وہاں نماز پڑھنے والوں پر اور بیس خانہ کعبہ کو دیکھنے والوں کو حاصل ہوتی ہیں ۔ (طبرانی) رسول اللہﷺ ارشاد فرماتے ہیں: جس نے خانہ کعبہ کا طواف کیا اور دو رکعات ادا کیں گویا اس نے ایک غلام آزاد کیا۔ (ابن ماجہ)
حجر اسود، مقام ابراہیم اور رکن یمانی  ٭ حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود اور مقام ابراہیم قیمتی پتھروں میں سے دو پتھر ہیں، اللہ تعالی نے دونوں پتھروں کی روشنی ختم کر دی ہے، اگر اللہ تعالی ایسا نہ کرتا تو یہ دونوں پتھر مشرق اور مغرب کے درمیان ہر چیز کو روشن کر دیتے۔ (ابن خزیمہ) حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود جنت سے اترا ہوا پتھر ہے جو کہ دودھ سے زیادہ سفید تھا لیکن لوگوں کے گناہوں نے اسے سیاہ کر دیا ہے۔ (ترمذی) نبی اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود کو اللہ جل شانہ قیامت کے دن ایسی حالت میں اٹھائے گا کہ اس کی دو آنکھیں ہوں گی جن سے وہ دیکھے گا اور زبان ہو گی جن سے وہ بولے گا اور گواہی دے گا اس شخص کے حق میں جس نے اس کا حق کے ساتھ بوسہ لیا ہو۔ (ترمذی، ابن ماجہ) رسول اللہﷺ فرماتے ہیں ان دونوں پتھروں (حجر اسود اور رکن یمانی) کو چھونا گناہوں کو مٹاتا ہے۔ (ترمذی) حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: رکن یمانی پر ستر فرشتے مقرر ہیں جو شخص وہاں جا کر یہ دعا پڑھے "اللھم انی اسئلک العفو و العافیۃ فی الدنیا و الاخرۃ ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ و فی الاخرۃ حسنۃ و قنا عذاب النار ”تو وہ سب فرشتے آمین کہتے ہیں۔ (ابن ماجہ)
حطیم بیت اللہ کا حصہ ہے  ٭ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں کعبہ شریف میں داخل ہو کر نماز پڑھنا چاہتی تھی۔ رسول اللہﷺ میرا ہاتھ پکڑ کر حطیم میں لے گئے اور فرمایا: جب تم بیت اللہ (کعبہ) کے اندر نماز پڑھنا چاہو تو یہاں (حطیم میں) کھڑے ہو کر نماز پڑھ لو۔ یہ بھی بیت اللہ شریف کا حصہ ہے۔ تیری قوم نے بیت اللہ (کعبہ) کی تعمیر کے وقت (حلال کمائی میسر نہ ہونے کی وجہ سے) اسے (چھت کے بغیر) تھوڑا سا تعمیر کرا دیا تھا۔ (نسائی)
سفر حج میں انتقال  ٭ رسول اﷲﷺ نے فرمایا: جو حج کے لیے نکلا اور مر گیا۔ قیامت تک اُس کے لیے حج کرنے والے کا ثواب لکھا جائے گا اور جو عمرہ کے لیے نکلا اور مر گیا اس کے لیے قیامت تک عمرہ کرنے والے کا ثواب لکھا جائے گا اور جو جہاد میں گیا اور مر گیا اس کے لیے قیامت تک غازی کا ثواب لکھا جائے گا۔ (مسند أبي یعلی) ام المومنین صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول ﷲﷺ فرماتے ہیں: جو اس راہ میں حج یا عمرہ کے لیے نکلا اور مر گیا اس کی پیشی نہیں ہو گی، نہ حساب ہو گا اور اس سے کہا جائے گا تو جنت میں داخل ہو جا۔ (المعجم الأوسط) اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے حبیب پاکﷺ کے روضہ کی زیارت نصیب فرما آمین
قاری عبدالرحیم حنفی خطیب مرکزی عیدگاہ مسجد پنوعاقل
0 notes
minhajbooks · 1 year
Text
Tumblr media
🔰 جرم، توبہ اور اصلاح احوال
انسانی فطرت دو چیزوں سے مرکب ہے ’ارادۂ خیر اور ارادہ شر‘ ان دونوں قوتوں میں تصادم جاری رہتا ہے۔ اگر ارادہ شر کی قوتیں غالب آ جائیں تو انسان اسفل السافلین کی منزل تک جا پہنچتا ہے اور اگر ارادۂ خیر کی قوتیں غالب و فائق ہو جائیں تو وہ انسان، انسان مرتضیٰ بن جاتا ہے۔ خوش قسمت ہیں وہ افراد جو ان دونوں خلقی و جبلی قوتوں کی کش مکش میں خیر و نیکی کی قوتوں کے نفس انسانی پر تغلب کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔ محروم و خاسر ہیں وہ لوگ جو برائی و شر کی قوتوں کو پروان چڑھاتے ہیں۔ اس کشمکش میں اسلام نیکی و خیر کی قوتوں کے فروغ و ترویج کیلئے تحریک پیدا کرتا ہے، برائی و شر، گناہ و خطا، معصیت و نافرمانی سے مائل بتنفر کرتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اسلام گناہگار و خطاکار سے نہیں گناہ و خطاء سے نفرت کا درس دیتا ہے، مظلوم سے نہیں ظلم سے تعلق خاطر منقطع کرنے کی تعلیم دیتا ہے، محکوم سے نہیں ظالم و مستبد حاکم سے دوبدو پنچہ آزمائی کیلئے ابھارتا ہے، مجبور مقہور سے نہیں، جابر و ستم شعار سے تذلیل و تحقیر آمیز سلوک کیلئے کرتا ہے، مجرم سے نہیں، جرم سے ناپسندیدگی کا اظہار کرتا ہے۔
یہ کتاب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے سنٹر جیل فیصل آباد میں قیدیوں سے کئے گئے خطاب پر مشتمل ہے۔ یہ کتاب روحانی و اخلاقی اور تربیتی لحاظ سے ہر خاص و عام کیلئے بالعموم اور جیل کی زندگی بسر کرنے والوں کیلئے بالخصوص ’’ایک نایاب نسخے‘‘ کی حیثیت رکھتی ہے۔ باری تعالیٰ ہمیں صدق دل اور کامل اخلاص کے ساتھ اس سے استفادہ کرنے اور اپنے تزکیہ نفس اور اصلاح احوال کی طرف متوجہ ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔
🌐 پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں https://www.minhajbooks.com/urdu/book/139/Crime-Repentance-and-Eeform
💬 خریداری کیلئے رابطہ کریں https://wa.me/9203097417163
0 notes
khatesevvom · 5 years
Photo
Tumblr media
تعریف گناه، توبه، قصاص و بیان. . امشب تا مرز سکته و جنون پیش رفتم. شاهد اتفاقاتی بودم که نفسم را به شماره انداخت و حس می کنم که تا زمان ترکید�� سَرم از درد چیزی نمانده. امشب با دوستی برخورد کردم که می دانست اشتباه می کند و به آن اقرار می کرد اما نمی پذیرفت که باید در رفتارش تغییری بدهد. ناخودآگاه چندین موضوع در ذهنم تداعی شد که بیان آنها لازم است: . 🔽تعریف گناه: گناه یعنی به هدف نزدن. هر وقت که حتی کمی از مسیر صحیح منحرف شویم گناه کرده ایم. گناه فقط شامل اشتباهاتی می شود که آنها را عمدا مرتکب شده ایم و اشتباهی که در اراده ی آن نقشی نداشته ایم گناه نیست. بعبارت ساده تر، اشتباهی که از غلط بودن آن مطلع و بر آن اصرار کنیم گناه است. خ��ا هیچ کس را بخاطر چیزی که نمی داند مجازات نمی کند. . 🔽توبه: توبه یعنی بازگشت به مسیر صحیح. توبه زمانی معنی دارد که ما از رفتار یا کردار غلط خود مطلع شده ایم و می خواهیم به آن پایان دهیم. توبه علاوه بر اقرار به زبان، شامل تلاش برای بازگشت به مسیر صحیح نیز می شود و باید هردو عنصر اقرار و تلاش در آن وجود داشته باشد. کسی که به مرحله ی توبه رسیده است، یعنی از اشتباه بودن رفتار خودش مطلع شده و اگر آن عادت غلط را تغییر ندهد، بدلیل سماجت بر اشتباه گناه کرده و مشمول مجازات می شود. . 🔽 قصاص: برای هر کسی مجازاتی لایق همان شخص وجود دارد. برای یکی مجازات آن است که از خدا دور شود یا صدای او را کمتر بشنود و برای یکی دیگر آن است که زندگی راحتی را پس از مرگ از دست دهد. . 🔽بیان: دوستی که مشکلات رفتاری شما را پیشتان می گوید دشمنتان نیست. خوشحال باشید چون هر کسی چنین لطفی به او نمی شود. ضمنا فرض داشته باشید که هر چیزی را قضاوت کردن ندانید. شاید یک دوست نسبت به شما احساس مسئولیت می کرد و مشکلاتی را که می دید بیان می کرد. او در واقع نگران شما بود و با بیان چیزهایی که می دید، حجت را بر شما تمام کرد. در روز داوری نمی توانید بگویید که اطلاع نداشتم وگرنه خودم را اصلاح می کردم... . @Khate.sevvom . #خط_سوم #آن_خط_سوم_منم #شمس_تبریزی #شمس #سعدی #دوست #رفیق #واقعی #مجازات #عقوبت #بیان #امر_به_معروف #توبه #بخشش #عفو #گناه #معصیت #اشتباه #خطا (at Abyaneh Village روستای ابیانه) https://www.instagram.com/p/BrlZwLThiq9/?igshid=p4j694gh6kxe
0 notes
Text
Tumblr media
Quran (4:107)
Och tala inte till förmån för dem som bedrar sig själva; Gud är inte bedragares och förhärdade syndares vän.
Nefislerine (günah işleyerek) hainlik edenlerden yana olup savunma! Çünkü Allah, hainliği adet edineni ve çokça günah işleyeni sevmez.
Et ne dispute pas en faveur de ceux qui se trahissent eux-mêmes. Allah vraiment, n’aime pas le traître et le pécheur.
Dan janganlah kamu berdebat untuk (membela) orang-orang yang mengkhianati dirinya. Sungguh, Allah tidak menyukai orang-orang yang selalu berkhianat dan bergelimang dosa.
جو لوگ اپنے نفس سے خیانت کرتے ہی تم ان کی حمایت نہ کرو ‘ اللہ کو ایسا شخص پسند نہیں ہے جو خیانت کار اور معصیت پیشہ ہو ۔
23 notes · View notes
eshaal-rajpoot · 3 years
Text
شيخ الإسلام الإمام ابن تيمية الحراني الحنبلي رحمه الله تعالى فرماتے ہیں :
« متقی ہونے کے لیے ایسی کوئی شرط نہیں ہے کہ ان سے کبھی کوئی گناہ ہی سرزد نہ ہو، یا وہ خطا و معصیت سے معصوم پیدا کیے گئے ہوں، اگر ایسی کوئی شرط ہوتی تو پوری امت میں کوئی بھی متقی نہ ہوتا۔ متقی تو وہ ہے جو اپنے گناہوں سے توبہ کر لیتا ہے اور جو گناہوں کو مٹا دینے والی نیکیاں کرتا ہے ».
[ منهاج السنة النبوية : ٨٢/٧ ]
Via اقوال السلف
2 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 3 years
Text
عمر دراز مانگ کے لائی تھی چار دن
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں
سیماب اکبرآبادی
دلچسپ معلومات
گیارہواں شعر بہادر شاہ ظفر کے نام سے بھی منسوب ہے مگر در حقیقت یہ شعر سیماب کا ہے ۔ جسے سیماب نے علی گڑھ کے ایک مشاعرے میں بھی پڑھا تھا اور ان کی 1947ءمیں شائع ہونے والی کتاب ”کلیم عجم“ میں بھی موجود ہے۔
شاید جگہ نصیب ہو اس گل کے ہار میں
میں پھول بن کے آؤں گا اب کی بہار میں
کفنائے باغباں مجھے پھولوں کے ہار میں
کچھ تو برا ہو دل مرا اب کی بہار میں
گندھوا کے دل کو لائے ہیں پھولوں کے ہار میں
یہ ہار ان کو نذر کریں گے بہار میں
نچلا رہا نہ سوز دروں انتظار میں
اس آگ نے سرنگ لگا دی مزار میں
خلوت خیال یار سے ہے انتظار میں
آئیں فرشتے لے کے اجازت مزار میں
ہم کو تو جاگنا ہے ترے انتظار میں
آئی ہو جس کو نیند وہ سوئے مزار میں
میں دل کی قدر کیوں نہ کروں ہجر یار میں
ان کی سی شوخیاں ہیں اسی بے قرار میں
سیمابؔ بے تڑپ سی تڑپ ہجر یار میں
کیا بجلیاں بھری ہیں دل بے قرار میں
تھی تاب حسن شوخیٔ تصویر یار میں
بجلی چمک گئی نظر بے قرار میں
بادل کی یہ گرج نہیں ابر بہار میں
برا رہا ہے کوئی شرابی خمار میں
عمر دراز مانگ کے لائی تھی چار دن
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں
تنہا مرے ستانے کو رہ جائے کیوں زمیں
اے آسمان تو بھی اتر آ مزار میں
خود حسن نا خدائے محبت خدائے دل
کیا کیا لئے ہیں میں نے ترے نام پیار میں
مجھ کو مٹا گئی روش شرمگیں تری
میں جذب ہو گیا نگۂ شرمسار میں
اللہ رے شام غم مری بے اختیاریاں
اک دل ہے پاس وہ بھی نہیں اختیار میں
اے اشک گرم ماند نہ پڑ جائے روشنی
پھر تیل ہو چکا ہے دل داغدار میں
یہ معجزہ ہے وحشت عریاں پسند کا
میں کوئے یار میں ہوں کفن ہے مزار میں
اے درد دل کو چھیڑ کے پھر بار بار چھیڑ
ہے چھیڑ کا مزا خلش بار بار میں
افراط معصیت سے فضیلت ملی مجھے
میں ہوں گناہ گاروں کی پہلی قطار میں
ڈرتا ہوں یہ تڑپ کے لحد کو الٹ نہ دے
ہاتھوں سے دل دبائے ہوئے ہوں مزار میں
تم نے تو ہاتھ جور و ستم سے اٹھا لیا
اب کیا مزا رہا ستم روزگار میں
کیا جانے رحمتوں نے لیا کس طرح حساب
دو چار بھی گناہ نہ نکلے شمار میں
او پردہ دار اب تو نکل آ کہ حشر ہے
دنیا کھڑی ہوئی ہے ترے انتظار میں
روئی ہے ساری رات اندھیرے میں بے کسی
آنسو بھرے ہوئے ہیں چراغ مزار میں
سیمابؔ پھول اگیں لحد عندلیب سے
اتنی تو زندگی ہو ہوائے بہار میں
3 notes · View notes
hambasstegi · 3 years
Photo
Tumblr media
‌ امام جمعه یزد: روزه بدن را در مقابل کرونا تقویت می کند محمدرضا ناصری یزدی: در این ماه پربرکت باید آداب مهمانی خدا را رعایت کنیم و در ��حضر خدا گناه و معصیت نکنیم و بدانیم که کرونا هیچ مانعی برای روزه داری نیست و حتی روزه می تواند بدن را در مقابل این ویروس تقویت کند!! t.me/hambasstegi — view on Instagram https://ift.tt/3do2zZJ
1 note · View note
pakberitatv-blog · 7 years
Photo
Tumblr media
https://goo.gl/k7hcp6
فیس بک
فیس بک انگریزی کے دو لفظوں سے بنا ہوا ہے : 1- فیس face 2- بک book
پہلا لفظ فیس face یعنی چہره، یہاں آپ اللّٰہ تعالی کے اس فرمان کو ضرور یاد رکھئے: ( یَّوۡمَ تَبۡیَضُّ وُجُوۡہٌ وَّ تَسۡوَدُّ وُجُوۡہٌ ۚ ) ترجمہ : اس دن جس دن کچھ چہرے روشن ہوں گے اور کچھ چہرے سیاہ ہوں گے ۔ ( آل عمران 106)
جن کے چہرے روشن ہوں گے درحقیقت قیامت کے دن وہی لوگ کامیاب ہوں گے اور یہ وه لوگ ہوں گے جو دنیا میں ایمان لائے اور نیک عمل کئے. اس کے بر عکس کفر و شرک اور گناه و معاصی کرنے والوں کے چہرے سیاہ اور کالے ہوں گے. اب آپ کو اختیار ہے کہ فیس بک کا اچھا یا غلط استعمال کر کے آپ کون سے چہرے والوں میں شامل ہونا پسند کریں گے.
دوسرا لفظ بک book یعنی کتاب ہے، یہاں آپ اللّٰہ کے اس فرمان کو ضرور یاد رکھئے :
وَكُلَّ إِنسَانٍ أَلْزَمْنَاهُ طَائِرَهُ فِي عُنُقِهِ ۖ وَنُخْرِجُ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كِتَابًا يَلْقَاهُ مَنشُورًا (13) اقْرَأْ كِتَابَكَ كَفَىٰ بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ حَسِيبًا (14)
ترجمہ : ہم نے ہر انسان کی برائی بھلائی کو اس کے گلے لگا دیا ہے اور بروز قیامت ہم اس کے سامنے اس کا نامہ اعمال نکالیں گے جسے وہ اپنے اوپر کھلا ہوا پا لے گا ۔ [اس سے کہا جائے گا] لے! خود ہی اپنی کتاب آپ پڑھ لے ۔ آج تو تو آپ ہی اپنا خود حساب لینے کو کافی ہے ۔ (الإسراء 13-14)
یعنی یہاں فیس بک پر جو کچھ بھی آپ کر رہے ہیں وہ آپ کے نامہ اعمال میں لکھا جا رہا ہے اور وہ save ہو رہا ہے، کل قیامت کے دن وه نامہ اعمال آپ کو دیا جائے گا اور کہا جائے گا لیجئے خود پڑھئے آپ نے فیس بک پر کیا کچھ کیا ہے.
اگر آپ چاہتے ہیں کہ قیامت کے دن آپ کا face چہرہ روشن ہو اور آپ اپنی book کتاب یعنی نامہ اعمال دائیں ہاتهہ میں پا کر خوش ہوں تو آپ فیس بک Facebook کا اچھا استعمال کیجئے. اچھی چیزیں پوسٹ اور اپلوڈ کیجئے، کفریہ و فسقیہ، گناہ و معصیت اور بے حیائی و برائی کی چیزیں پوسٹ کرنے یا لائک like اور شیئر share کرنے سے پرہیز کیجئے. اللہ تعالى ہم سب کو نیکی کرنے اور برائی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے.
0 notes
alidia68 · 7 years
Photo
Tumblr media
#السلام_علیک_یا_علی_بن_موسی_الرضا . پ.ن اصلی: خیلی خوبه آدم یه #صاحب_اختیار داشته باشه و بدونه اون حواسش بهت هست هر چند که فقط مایه شرمندگیشون هستم با این همه #گناه و #معصیت و... . شعر: دامن آلوده و بار گناه آورده ام گر چه آهی در بساطم نیست آه آورده ام هر که بودم هر که هستم با کسی مربوط نیست بر امام مهربان خود پناه آورده ام هر که آرد تحفه ای در محضر مولای خود من دو دست خالی و کوه گناه آورده ام در کرم شه را گدا باید گدا را نیز شاه من گدا دست گدایی سوی شاه آورده ام . پ.ن مهم: اگر #قابل بوده باشم به یاد همه رفقا بودم ، ان‌شا‌الله همه حاجت ها روا شود به کرم امام #رئوف . #رحم #شهوت_حقانیت #شعور_اجتماعی #لا_حول_و_لا_قوه_الا_بالله_العلي_العظيم و دیگر هیچ! (at مشهد حرم امام الرضا ع)
0 notes
deenrahmat · 5 years
Text
وقتی فردِ مسیرِ معصیت پیش می گیرد
وقتی فردِ مسیرِ معصیت پیش می گیرد و از پروردگارش حیا نمی کند، الله بر قلب او دو چیز را مسلط می سازد و تا زمانیکه توبه نکند از آنها رهایی ندارد ☟ #غم و #هم امام ابن القیم جوزی رحمه الله
1 note · View note
urduclassic · 5 years
Text
ہاسٹل : لندن اور لاہور میں چنداں فرق نہیں
ہم نے کالج میں تعلیم تو ضرور پائی اور رفتہ رفتہ بی اے بھی پاس کر لیا، لیکن اس نصف صدی کے دوران میں جو کالج میں گزارنی پڑی، ہاسٹل میں داخل ہونے کی اجازت ہمیں صرف ایک ہی دفعہ ملی۔ خدا کا یہ فضل ہم پر کب اور کس طرح ہوا؟ یہ سوال ایک داستان کا محتاج ہے۔ جب ہم نے انٹرنس پاس کیا تو مقامی اسکول کے ہیڈ ماسٹر صاحب خاص طور پر مبارکباد دینے کے لیے آئے۔ قریبی رشتہ داروں نے دعوتیں دیں۔ محلے والوں میں مٹھائی بانٹی گئی اور ہمارے گھر والوں پر یک لخت اس بات کا انکشاف ہوا کہ وہ لڑکا جسے آج تک اپنی کوتاہ بینی کی وجہ سے ایک بیکار اور نالائق فرزند سمجھتے رہے تھے، دراصل لامحدود قابلیتوں کا مالک ہے، جس کی نشوونما پر بے شمار آنے والی نسلوں کی بہبودی کا انحصار ہے۔ 
چنانچہ ہماری آئندہ زندگی کے متعلق طرح طرح کی تجویزوں پر غور کیا جانے لگا۔ تھرڈ ڈویژن میں پاس ہونے کی وجہ سے یونیورسٹی نے ہم کو وظیفہ دینا مناسب نہ سمجھا۔ چونکہ ہمارے خاندان نے خدا کے فضل سے آج تک کبھی کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلایا اس لیے وظیفے کا نہ ملنا خصوصاً ان رشتہ داروں کے لیے جو رشتے کے لحاظ سے خاندان کے مضافات میں بستے تھے، فخر و مباہات کا باعث بن گیا۔ اور ’’مرکزی رشتے داروں‘‘ نے تو اس کو پاس وضع اور حفظ مراتب سمجھ کر ممتحنوں کی شرافت و نجابت کو بے انتہا سراہا۔ بہرحال ہمارے خاندان میں فالتو روپے کی بہتات تھی۔ اس لیے بلا تکلف یہ فیصلہ کر لیا گیا کہ نہ صرف ہماری بلکہ ملک و قوم اور شاید بنی نوع انسان کی بہتری کے لیے یہ ضروری ہے کہ ایسے ہونہار طالب علم کی تعلیم جاری رکھی جائے۔ 
اس بارے میں ہم سے بھی مشورہ کیا گیا۔ عمر بھر میں اس سے پہلے ہمارے کسی معاملے میں ہم سے رائے طلب نہ کی گئی تھی لیکن اب تو حالات بہت مختلف تھے۔ اب تو ایک غیرجانبدار اور ایماندار منصف یعنی یونیورسٹی ہماری بیدار مغزی کی تصدیق کر چکی تھی۔ اب بھلا ہمیں کیونکہ نظرانداز کیا جا سکتا تھا۔ ہمارا مشورہ یہ تھا کہ ہمیں فوراً ولایت بھیج دیا جائے۔ ہم نے مختلف لیڈروں کی تقریروں سے یہ ثابت کیا کہ ملک کا طریقہ تعلیم بہت ناقص ہے۔ اخبارات میں سے اشتہار دکھا دکھا کر یہ واضح کیا کہ ولایت میں کالج کی تعلیم کے ساتھ ساتھ فرصت کے اوقات میں بہت تھوڑی تھوڑی فیسیں دے کر بیک وقت جرنلزم، فوٹو گرافی، تصنیف و تالیف، دندان سازی، عینک سازی، ایجنٹوں کا کام غرض یہ کہ بے شمار مفید اور کم خرچ بالا نشیں پیشے سیکھے جا سکتے ہیں۔ 
اور تھوڑے عرصے کے اندر انسان ہر فن مولا بن سکتا ہے۔ لیکن ہماری تجویز کو فوراً رد کر دیا گیا۔ کیونکہ ولایت بھیجنے کے لیے ہمارے شہر میں کوئی روایات موجود نہ تھیں۔ ہمارے گرد و نواح میں کسی کا لڑکا ابھی تک ولایت نہ گیا تھا اس لئے ہمارے شہر کی پبلک وہاں کے حالات سے قطعاً ناواقف تھی۔ اس کے بعد پھر ہم سے رائے طلب نہ کی گئی اور ہمارے والد، ہیڈ ماسٹر صاحب اور تحصیلدار صاحب ان تینوں نے مل کر یہ فیصلہ کیا کہ ہمیں لاہور بھیج دیا جائے۔ جب ہم نے یہ خبر سنی تو شروع شروع میں ہمیں سخت مایوسی ہوئی۔ لیکن جب ادھر اُدھر کے لوگوں سے لاہور کے حالات سنے تو معلوم ہوا کہ لندن اور لاہور میں چنداں فرق نہیں۔ 
بعض واقف کار دوستوں نے سینما کے حالات پر روشنی ڈالی۔ بعض نے تھیٹروں کے مقاصد سے آگاہ کیا۔ بعض نے ٹھنڈی سڑک وغیرہ کے مشاغل کو سلجھا کر سمجھایا۔ بعض نے شاہدرے اور شالامار کی ارمان انگیز فضا کا نقشہ کھینچا۔ چنانچہ جب لاہور کا جغرافیہ پوری طرح ہمارے ذہن نشین ہو گیا تو ثابت یہ ہوا کہ خوشگوار مقام ہے۔ اور اعلیٰ درجے کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بے حد موزوں اس پر ہم نے اپنی زندگی کا پروگرام وضع کرنا شروع کر دیا۔ جس میں لکھنے پڑھنے کو جگہ تو ضرور دی گئی، لیکن ایک مناسب حد تک، تاکہ طبیعت پر کوئی ناجائز بوجھ نہ پڑے۔ اور فطرت اپنا کام حسن و خوبی کے ساتھ کر سکے۔ لیکن تحصیلدار صاحب اور ہیڈ ماسٹر صاحب کی نیک نیتی یہیں تک محدود نہ رہی۔
 اگر وہ ایک عام اور مجمل سا مشورہ دے دیتے کہ لڑکے کو لاہور بھیج دیا جائے تو بہت خوب تھا۔ لیکن انہوں نے تو تفصیلات میں دخل دینا شروع کر دیا۔ اور ہاسٹل کی زندگی اور گھر کی زندگی کا مقابلہ کر کے ہمارے والد پر یہ ثابت کر دیا کہ گھر پاکیزگی اور طہارت کا ایک گھر اور ہاسٹل گناہ و معصیت کا ایک دوزخ ہے۔ ایک تو تھے وہ چرب زبان، اس پر انہوں نے بے شمار غلط بیانیوں سے کام لیا۔ چنانچہ گھر والوں کو یقین سا ہو گیا کہ کالج کا ہاسٹل جرائم پیشہ اقوام کی ایک بستی ہے۔ اور جو طلبا باہر کے شہروں سے لاہور جاتے ہیں اگر ان کی پوری طرح نگہداشت نہ کی جائے تو وہ اکثر یا تو شراب کے نشے میں چُور سڑک کے کنارے کسی نالی میں گرے ہوئے پائے جاتے ہیں۔ یا کسی جوئے خانہ میں ہزارہا روپے ہار کر خودکشی کر لیتے ہیں یا پھر فرسٹ ائیر کا امتحان پاس کرنے سے پہلے دس بارہ شادیاں کر بیٹھے ہیں۔  
پطرس بخاری
2 notes · View notes
Photo
Tumblr media
۞ྀؒؔ‌خـ‌۪۪۪۪۪ٕ۪۪۪ۡ۟۟۟ـ‌ٜٜٜٜٜٜٜٜٜٜٜ۟۟۟۟۟ؒ‌ًٍـ۪۪ٜؓؔـَ۪ٜ۪ٜ۪ٜؔٛٚؔـِِِِٰٰٓٓـََِِٰٰٖٖـَِٰٖـ‌۪۪۪۪۪ٕ۪ۡ۟دا۞ ۞࿅‌ٰٰٰٖٖٖٜྂ۬࿅‌ྂ﷽࿅‌ٰٰٰٖٖٖٜྂ۬࿅‌ྂ۞ ࿅‌ྂﷺ࿅‌ྂ࿇༼خدا༗کلوب༽࿇࿅‌ྂ‌ྂﷺ࿅‌ྂ ۞ྂلَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ۞ ▪︎تعریفی از زیبایی ▪︎زیبایی چیست؟ ▪︎نه تنها انسان زشت نداریم بلکه هیچ موجودی رو خدا زشت و بی ترکیب خلق نکرده منتهی دیدن زیبایی و تناسب در هر چیزی و هر جایی ، بینش خاص و متعالی و نگرش و زاویه دید درست و مناسب لازم داره ▪︎خلقت خدا در اوج کمال و تعالی هست و همه موجودات ، مراتب رشد و کمال و تعالی رو طی می‌کنند و این مسیر و حرکت متوقف نمی‌شود مگر با گناه که گناه و خطا همانند شنا کردن در خلاف مسیر آب و جریان زندگی و حیات و کائنات هست و موجودی که گناه می‌کند یعنی خطا و اشتباه می‌کند خودش از بین می‌رود و خودش تباه می‌شود و هیچ چیز بدتر از گناه استمراری و عادت به گناه و معصیت و خطا و اشتباه نیست که تیشه ای بر ریشه انسان است که هیچ از او باقی نگذارد الف ۞أللَّہُمَ؏َـجِّڸْ لِوَلیِڪَ ألْفَـرَج۞ ࿅‌ྂﷺ࿅‌ྂ࿇༼خدا༗کلوب༽࿇࿅‌ྂ‌ྂﷺ࿅‌ྂ 1⃣t.me/GODsCLUB کانال کلوب خدا 2⃣t.me/GODCLUBs گروه کلوب خدا 3⃣t.me/Holly_Spirit چله نشینی 4⃣t.me/Gods_Clubs خودسازی 5⃣t.me/TarighateHagh استاد الف 6⃣t.me/GrandMasters2 اساتید 7⃣t.me/Mokaashefat انفاس الهی ࿅‌ྂ‌࿅‌ྂﷺ‌࿅‌ྂ࿅‌‌ྂ‌﷽࿅‌ྂ‌࿅‌ྂﷺ࿅‌ྂ࿅‌ྂ (at United Kingdom) https://www.instagram.com/p/Ci-3i97Nn_5/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
Photo
Tumblr media
💐 لوگوں کو برائیوں سے روکو 💐 🔷 امام حسین علیه السلام: لایَنبَغی لِنفسٍ مُؤمِنَةٍ تَری مَن یَعصِی اللهَ فَلا تُنکِرَ 🌷 مومن کے لئے یہ مناسب نہیں کہ وہ کسی کو گناہ و معصیت کرتے ہوئے دیکھے لیکن اسے نہ روکے۔ 📚 کنزالعمّال، ج 3، ص 85 https://www.instagram.com/p/Cbtgl_XpRUy/?utm_medium=tumblr
0 notes
islamiclife · 3 years
Text
اپنا محاسبہ کیجیے
سال مہینوں کی طرح اور مہینے دنوں کی طرح اور دن گھنٹوں کی طرح گزرتے چلے جارہے ہیں۔ یہ ہم سب کا مشاہدہ ہے اور آج کل تو ہم سب وقت میں بے برکتی کا شکوہ ہر محفل میں سنتے ہیں۔ ہر گزرتا ہوا دن ہماری عمر کو کم کرتا چلا جا رہا ہے۔ موت ایک اٹل حقیقت ہے۔ ﷲ تعالیٰ نے ہر جان دار کے لیے موت کا وقت مقرر کر رکھا ہے اور موت کو دنیا کے سبھی انسان چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب و فرقے یا قوم و علاقے سے ہو یک ساں تسلیم کرتے ہیں۔ ﷲ کے سوا کسی بشر کو یہ نہیں معلوم کہ کس جگہ اور کس مقام اور کس عمر میں اسے موت آئے گی۔ بعض بچپن میں، بعض جوانی میں چلے جاتے ہے بعض ادھیڑ عمری تک جیتے ہیں اور بعض ارذل عمری تک پہنچتے ہیں اور پھر داعی اجل کو لبیک کہتے ہیں۔ بعض نوجوان سُہانے مستقبل کے لیے اپنے منصوبے بنا رہے ہوتے ہیں اور انہیں معلوم تک نہیں ہوتا کہ موت کا فرشتہ ان کی تلاش میں روانہ ہو چکا ہے۔
گزشتہ برس ہی دیکھ لیجیے۔ کورونا کی وباء نے دیکھتے ہی دیکھتے کتنے لوگوں کو موت کی آغوش میں پہنچا دیا اور اب تک پوری دنیا کورونا کے عفریت کی زد میں ہے۔ آئے دن ہونے والے حادثات میں کیسے کیسے نوجوان ملک الموت اپنے ساتھ لے گیا۔ ایک دن ہمیں بھی ﷲ کے پاس حاضر ہونا ہے اور حساب کتاب دینا ہے۔ ﷲ تعالی نے بارہا قرآن عظیم الشان میں موت کی حقیقت کو بیان فرمایا ہے، مفہوم: ’’تم جہاں کہیں بھی ہو موت تمہیں آپکڑے گی، گو تم مضبوط قلعوں میں ہو۔‘‘ (سورہ النساء) مفہوم: ’’کہہ دیجیے! کہ جس موت سے تم بھاگتے پھرتے ہو وہ تو تمہیں پہنچ کر رہے گی۔‘‘ (سورہ جمعہ) متعدد آیات ہیں جن میں ﷲ پاک نے ہمیں خبردار کیا ہے کہ اپنی آخرت کی فکر کرو۔ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا، مفہوم: ’’جلدی سے نیکیاں کر لو، اس سے پہلے کے اندھیری رات کی طرح فتنے چھا جائیں گے، جس میں صبح کے وقت آدمی مومن ہو گا تو شام کو کافر بن جائے گا، یا شام کو مومن ہو گا تو صبح کو کافر بن جائے گا۔‘‘ (صحیح مسلم) گزشتہ سال کتنے لوگ ہمارے ساتھ تھے۔ اب قبروں میں ان کی ہڈیاں بھی بوسیدہ ہو چکی ہوں گی۔ آج ہم بہ قید حیات ہیں کچھ خبر نہیں کب ملک الموت ہماری جان نکالنے آجائے۔ تب ہمیں دنیا کی کوئی طاقت اس سے نہیں بچا سکے گی۔
اسی لیے ہمارے پیارے رسول صلی ﷲ علیہ وسلم نے بھی اپنی امت کو قیمتی مواقع سے بھر پور فائدہ اٹھانے کی راہ نمائی فرمائی اور موقع ہاتھ سے جانے سے پہلے اچھائی اور نیکیاں کر گزرنے کی ترغیب دی۔ اور فرمایا، مفہوم: ’’پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے قبل غنیمت جانو! جوانی کو بڑھاپے سے پہلے۔ تن درستی کو بیماری سے پہلے۔ امیری کو فقیری سے پہلے۔ فراغت کو مصروفیت سے پہلے۔ اور زندگی کو موت سے پہلے۔‘‘ ( سنن نسائی) زندگی کو غنیمت جانو کیوں کہ موت کے ساتھ ہی عمل منقطع ہو جاتے ہیں، اس کی امیدیں مٹی میں مل جاتی ہیں اور اس کی ندامت کا وقت شروع ہو جاتا ہے۔ اپنی صحت کو غنیمت جانو کیوں کہ بیمار ہونے کے بعد انسان بہت سے اعمال کی سکت نہیں رکھتا اور صرف تمنا ہی کرتا رہتا ہے کہ کاش! نماز پڑھتا یا روزہ رکھ لیتا، یا نیک اعمال کر لیتا۔ اپنی فراغت کو مصروفیات کے آنے سے پہلے غنیمت جانو، کہ کہیں تمہیں دنیا مصروف نہ کر دے۔اور تم نیک اعمال کرنے سے محرو�� رہ جاؤ۔ 
اپنی جوانی کو غنیمت جانو، اس سے پہلے کہ تم عمر رسیدہ ہو جاؤ، جسم لاغر ہو جائے، اعضاء جواب دینے لگیں اور فرائض کی بجا آوری بھی دشوار ہوجائے۔ اپنی امیری کو غنیمت سمجھو، صدقات کرو، ﷲ کی راہ میں خرچ کرو، اس سے پہلے کہ تمہارا مال تم سے بچھڑ کر کسی اور کا بن جائے۔ نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا، مفہوم: ’’قیامت کے دن انسان کے قدم ﷲ تعالیٰ کے سامنے سے نہ ہٹیں گے حتی کہ اس سے پانچ چیزوں کے متعلق سوال کیا جائے گا اور وہ ان کے جوابات دیدے۔ اس کی عمر کے بارے میں کہ کس چیز میں خرچ کی؟ اور اس کی جوانی کے متعلق کہ کہاں لگائے؟ اس کے مال کے متعلق کہ کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا؟ اور جن باتوں کا علم تھا اس پر کتنا عمل کیا؟‘‘ (سنن ترمذی) اس حدیث مبارکہ میں غور کیجیے۔ آج اپنا محاسبہ کرنے کا وقت ہے۔ آج ہم اپنی عمر کا بیشتر حصہ کہاں خرچ کر رہے ہیں ؟ ہم کن کاموں میں اپنا وقت اور صلاحیتیں لگا رہے ہیں؟ ﷲ کی اطاعت میں زندگی خرچ کر رہے ہیں یا معصیت میں؟ ہمارے مال کمانے کے ذرائع حلال ہیں یا حرام ؟ اور ہم اس مال کو خرچ کہاں اور کیسے کر رہے ہیں؟ کیا ہم نے مال ﷲ کی راہ میں خرچ کر کے ﷲ سے نفع بخش تجارت کی؟ مال سے متعلقہ ہم نے ﷲ اور بندوں کے حقوق پورے کیے ۔۔۔؟
اپنا محاسبہ کیجیے کہ گزشتہ سال ہم نے کتنی نیکیاں کیں اور کتنے گناہ کیے؟ کیا ہم نے اپنے نامۂ اعمال میں ایسی نیکیاں درج کروائیں جو بہ روز قیامت ہمارے لیے خوشی و مسرت کا باعث بنیں گی؟ یا ہم غفلت میں ڈوبے رہے؟ اور اپنے نامۂ اعمال میں اپنی کوتاہیوں اور غفلت سے وہ درج کروا بیٹھے جو بہ روز قیامت ہمارے لیے حسرت اور ندامت کا باعث بنیں گی؟ گزشتہ سال کورونا وائرس کی جو وبا آئی اور اب تک مکمل ختم نہیں ہوئی اس سے ہم میں کیا تبدیلی آئی؟ کیا ہم میں تقویٰ پیدا ہوا ؟ کیا ہم نے رجوع الیٰ ﷲ کیا؟ کیا ہم پر ﷲ کے، اس کے رسول ﷺ کے اپنے عزیز و اقارب کے، پڑوسیوں کے جو حقوق تھے ہم نے ادا کیے؟ کیا ہم نے لوگوں کی راحت کا کچھ سامان کیا یا ان کی ایذا رسانی کا سبب بنے رہے؟ کیا اس سال بھی ہماری ساری کوششیں، مال و اسباب صرف اپنی دنیا بنانے میں خر چ ہوتے رہے یا ہم نے کچھ توشہ آخرت بھی جمع کر لیا ۔۔۔۔ ؟ لہٰذا آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم رجوع الی ﷲ کریں۔ سچی توبہ کریں اور بعد میں حسرت اور پشیمانی میں مبتلا ہونے کے بہ جائے اس دنیاوی زندگی میں ہی اپنے رب کو راضی کرنے کی فکر کریں۔
کرن فاطمہ  
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
flash2islam · 3 years
Text
3
ثَلاثَةُ أشیاءَ یَحتَاجُ النّاسُ إلَیها : الأمنُ وَ العَدلُ و الخِصبُ سه چیز است که مردم به آنها نیازدارند : امنیّت ، عدالت و رفاه بحار الأنوار - ط دارالاحیاء التراث ، العلامة المجلسی  ج 75  ، ص  234 تحف العقول ، ابن شعبة الحرانی ،  ج 1  ، ص  320
Imam Sadiq (AS)
There are three things people need: security, justice and prosperity
“Tohof Al-Oghol, Ebne Sho'bat Al-Harani”, Vol. 1, p. 320
“Behar Al-Anvar, Majlesi” Vol. 75, p. 234
    امام محمدباقر اِنَّ اللهَ عَزَّوَجَلَّ یُحِبُّ المُداعِبَ فی الجَماعَهِ بِلا رَفَث خداوند عزوجل کسی را که در میان جمع ، بدون ناسزاگویی شوخی کند، دوست دارد الکافی ط- الاسلامیة ، الشیخ الکلینی  ج 2  ، ص  663
Imam Mohammad Bagher (AS)
Allah loves the person who is joking among the crowd without strong words
“Kafi, Koleyni” Vol. 2, p. 663
    امام باقر علیه السلام بنی الاِسلام علی الخَمس الصَلوة و الزَکوة و الصَوم و الحَج و الوِلایَة ‏و لَم یناد بشى‏ء ما نُودى بِالوِلایة یوم الغَدیر اسلام بر پنج پایه استوار شده است: نماز، زکات، روزه، حج و ولایت و به هیچ چیز به اندازه آنچه در روز غدیر به ولایت تاکید شده، ندا نشده است الکافی- ط الاسلامیة ، الشیخ الکلینی  ج 2  ، ص  18 الأمالی ، الشیخ الصدوق  ج 1  ، ص  738
Imam Baqir (AS)
Islam is based on five pillars: prayer, zakat, fasting, pilgrimage and guardianship, and nothing has been emphasized as much as guardianship on the day of Ghadir
“Kafi, Koleyni” Vol. 2, p. 18
“Amali, Sheykh Sadogh” Vol. 1, p. 738
    سوره علق، آیه 14 أَلَمْ یَعْلَمْ بِأَنَّ اللَّهَ یَری‏ آیا او ندانست که خداوند ( همه اعمالش را ) می بیند
Does he not know that Allah sees?
Verse 14 of Alagh ( The Clot )
    سوره فتح، آیه 10 
یَدُ اللَّهِ فَوْقَ أَیْدیهِمْ دست خدا بالای دست آنهاست 
The hand of Allah is over their hands
Verse 10 of Fath ( The Victory )
    سوره نور، آیه 31 وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ یَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا یُبْدِینَ زِینَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا 
و به زنان با ایمان بگو دیدگان خود را فرو بندند و پاکدامنى ورزند و زیورهاى خود را آشکار نگردانند مگر آنچه که طبعا از آن پیداست 
And tell the believing women to reduce [some] of their vision and guard their private parts and not expose their adornment except that which [necessarily] appears 
Verse 31 of Al-Nur ( The Light )
    رسول اکرم صلی الله علیه وآله ... انَّ الْمَرْأَهَ اذا بَلَغَتِ الْمَحیضَ لَمْ تَصْلُحْ انْ یُرى‏ مِنْها الّا هذا و هذا- وَ اشارَالى‏ کَفِّهِ وَ وَجْهِهِ … همین که زن به حد بلوغ رسید سزاوار نیست چیزی از بدن او دیده شود مگر از مچ دست به پایین و صورتش  الدر المنثور فی التفسیر بالماثور ، السیوطی    ج 6  ، ص  181  سنن أبی داود ،  السجستانی، أبو داود    ج 4  ص  62
Muhammad (PBUH)
... When a woman reaches puberty, it is not desirable for anything from her body to be seen except from the wrists down her face.
“Al-Dor Al-Mansour, Souoti”, Vol. 6, p. 180
“Sonan Abi Davod, Abo Davod”, Vol. 4, p. 62
    امام صادق علیه السلام عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّهِ ع قَالَ: النُّشْرَةُ فِی‏ عَشَرَةِ أَشْیَاءَ الْمَشْیِ وَ الرُّکُوبِ وَ الِارْتِمَاسِ فِی الْمَاءِ وَ النَّظَرِ إِلَى الْخُضْرَةِ وَ الْأَکْلِ وَ الشُّرْبِ وَ النَّظَرِ إِلَى الْمَرْأَةِ الْحَسْنَاءِ وَ الْجِمَاعِ وَ السِّوَاکِ وَ مُحَادَثَةِ الرِّجَالِ وسائل الشیعة ط–الإسلامیة ، الشیخ الحر العاملی  ج 1  ، ص  350
نشاط و شادی در 10 چیز است 1 -  راه رفتن 2 -  سواری کردن 3 -  فرو رفتن در آب 4 -  نگاه به سبزی و طبیعت 5 -  خوردن 6 -  آشامیدن 7 -  نگاه به زن زیبا روی ( البته پیداست که منظور حلال آن است ). 8 -  جماع 9 -  مسواک زدن 10 -  نشست و برخاست با دوستان
Imam Sadiq (AS)
“Vasayel Al-Shi'ah, Ameli”, Vol. 1, p. 350
Enjoyment and joy are in 10 things
1 - Walking
2 - Riding
3 - Dipping in water
4 - Looking at greenness and nature
5 - Eating
6 - Drinking
7 - Looking at the beautiful woman ( however, it means the lawful ones )
8 - intercourse
9 - Brushing
10 - Meeting friends
    امیرالمؤمنین علیه السّلام یا جابر ملاذ الدنیا سبعة : المأکول و المشروب و الملبوس و المنکوح و المرکوب و المشموم و المسموع ای جابر! لذّت‌های دنیا در هفت چیز است خوردنی، آشامیدنی، پوشیدنی، آمیزشی، سوارشدنی، بوئیدنی، شنیدنی و بهترین شنیدنی‌ها غنا و آواز است که آن هم معصیت و گناه است ( که موجب هلاکت انسان خواهد شد )
بحار الأنوار - ط مؤسسة الوفاء ، العلامة المجلسی  ج 78  ، ص  11
میزان الحکمه، ج 4، ص 1714
Imam Ali (AS)
O, Jaber! The pleasures of the world are in seven things
Things to eat, drink, wear, intercourse, ride, smell, hear
And the best thing for hearing is music and the song, which is sin ( which will cause the destruction of man )
“Behar Al-Anvar, Majlesi” Vol. 78, p. 11
“Mizan Al-Hekme”, Vol. 4, p. 1714
    امام صادق (ع)
صلهُ الرّحم و حسنُ الجوارِ یعمُرانِ الدّیارَ و یزیدانِ فی الاعمارِ
صله رحم و خوش رفتاری با همسایه، شهر‌ها را آباد و بر عمر‌ها می‌افزاید
بحار الأنوار - ط دارالاحیاء التراث نویسنده : العلامة المجلسی    جلد : 71  صفحه : 120 
Imam Sadiq (peace  be upon him) :
maintaining (friendly) relations with relatives and good behavior with the neighbor
make cities prosperous and increase lifespans.  
Bihar al-Anwar, 71 : 120
    سوره زمر، آیه 9 هَلْ یَسْتَوِی الَّذینَ یَعْلَمُونَ وَ الَّذینَ لا یَعْلَمُونَ 
آیا کسانی که می دانند با کسانی که نمی دانند یکسانند؟ 
Are those who know equal to those who do not know?
Verse 9 of Al-Zumar ( The Troops  )
    قال رسول الله صلى‏ الله‏ علیه ‏و‏آله خَیرُ الدُّنیا وَالآخِرَةِ مَعَ العِلمِ وَشَرُّ الدُّنیا وَالآخِرَةِ مَعَ الجَهلِ خیر دنیا و آخرت با دانش است و شرّ دنیا و آخرت با نادانى بحار الأنوار - ط دارالاحیاء التراث ، العلامة المجلسی  ج 1  ، ص  204 نهج الفصاحة ، ابوالقاسم پاینده  ج 1  ، ص  466
Prophet Muhammad (PBUH & HP) says
Goodness is the world and the Hereafter is due to knowledge and the evil of the world and the Hereafter is due to ignorance
“Behar Al-Anvar, Majlesi” Vol. 1, p. 204
“Nahj Al-Fesahe, Payandeh” Vol. 1, p. 466
    حضرت على علیه‏ السلام خَیرُ العِلمِ مانَفَعَ بهترین علم آن است که مفید باشد میزان الحکمه ، محمد محمدی ری شهری  ج 8  ، ص  114
غررالحکم و دررالکلم،ص 354
Imam Ali (AS)
The best science is the useful one
“Gorar Al-Hekam va Dorar Al-Kelam”, p. 354
“Mizan Al-Hekmat, Reyshahri”, Vol. 8, p. 114
    پیامبر اکرم (ص)
اُطلُبوا العِلمَ ولَو بِالصِّینِ؛ فإنَ طَلَبَ العِلمِ فَریضَةٌ عَلى کُلِّ مُسلِمٍ
دانش را فرا گیرید، گرچه درچین باشد؛ زیرا طلب دانش بر هر مسلمانى واجب است.
وسائل الشیعة - ط الإسلامیة المؤلف : الشیخ حرّ العاملی    الجزء : 18  صفحة : 14
وسائل الشیعة ط-آل البیت المؤلف : الشیخ حرّ العاملی    الجزء : 27  صفحة : 27
بحار الأنوار - ط مؤسسةالوفاء المؤلف : العلامة المجلسی    الجزء : 1  صفحة : 180
کنز العمّال : 28697 ، 28698
 The Prophet Mohammad (PBUH) :
Gain knowledge, even if it is in China; Because seeking knowledge is obligatory on every Muslim
“Vasayel Al-Shi'ah, Ameli”, Vol. 18, p. 14;
“Bihar Al-Anwar, Beirut”, Al-Wafa Institute, vol. 1, p. 180 
Kanz Alomal, 28697, 28698
    سوره اسراء، آیه 85 
وَمَا أُوتِیتُم مِّنَ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِیلًا
و جز اندکی از دانش ، به شما داده نشده است!
and you are not given aught of knowledge but a little.
Verse 85, Surah Al-Isra ( 'Isra  )
    پیامبر اکرم (ص)
دیوانه کسی است که درباره هر چه از او بپرسند، نظر و فتوا دهد. "نمی دانم" سپرِ انسانِ داناست
سلوک دانشجویى نویسنده : محدثى، جواد    جلد : 1  صفحه : 74
محجة البیضاء، ج 1، ص 146
 The Prophet Mohammad (PBUH) :
A madman gives an opinion and a fatwa on whatever is asked. "I do not know" is the wise man shield.
“Mahjat Albayza”, vol. 1, p:146
     امام صادق (ع)
اذا سُئل الرَّجُلُ مِنکم عمّا لا یعْلَمُ، فَلْیقُلْ : لا ادْری
اگر از یکی از شما چیزی پرسیدند که نمی داند، بگوید : نمی دانم
المحجة البیضاء نویسنده : الفیض الکاشانی    جلد : 1  صفحه : 147
 Imam Sadiq (PBUH) :
If you were asked a question that you do not know the answer, simply say: “I do not know”.
“Mahjat Albayza”, vol. 1, p:147
    امام جواد (ع)
لَو سَکَتَ الجاهِلُ ما اختَلَفَ النّاسُ
اگر نادان سکوت کند، ‌مردم اختلاف پیدا نمی کنند
الکشکول المؤلف : الشیخ البهائی    الجزء : 3  صفحة : 175
الفصول المهمّه، ص 262
امام علی (ع)
منتخب میزان الحکمه المؤلف : محمدی ری‌شهری، محمد    الجزء : 1  صفحة : 180
 Imam Javad (PBUH) :
If the ignorant is silent, people will not disagree
“Kashkol”, sheikh bahaei, Vol. 3, P: 175
“Alfosos Almohema”, p: 262
Imam Ali (PBUH) :
”Montakhab Mizan Al-Hekmat, Reyshahri”, Vol. 1, p. 180
    پیامبر گرامی اسلام (ص)
إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّیَّات
به درستی که اعمال و کارهای انسان به نیتها وابسطه است.
بحار الأنوار - ط مؤسسةالوفاء المؤلف : العلامة المجلسی    الجزء : 84  صفحة : 381
The Prophet Mohammad (PBUH) :
It is true that human actions and deeds are dependent on intentions.
Majlisi, Mohammad Baqir, Bihar Al-Anwar, Beirut, Al-Wafa Institute, vol. 84, p. 381 
    سوره آل عمران، آیه 96 إِنَّ أَوَّلَ بَیْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذی بِبَکَّةَ مُبارَکاً وَ هُدیً لِلْعالَمینَ 
به یقین نخستین خانه ای که برای ( عبادت ) مردم نهاده شده همان است که در بکّه ( مکّه مکرمه ) است که پر خیر و برکت و وسیله هدایت برای جهانیان است.
The first House [of worship] established for mankind was that at ‘Makkah’ – blessed and a guidance for the worlds. 
Verse 96 of Ale-Imran ( The Family of Imran )
    امام صادق علیه السلام لمّا سَألَهُ مُعاویةُ بنُ عَمّارٍ : مَتى صُرِفَ رسولُ اللّه صلى الله علیه و آله إلَى الکعبَةِ ؟ ـ : بعد رُجوعِهِ مِن بَدرٍ
در پاسخ به پرسش معاویة بن عمّار که چه وقت رسول خدا صلى الله علیه و آله قبله را به سوى کعبه تغییر داد، فرمود : بعد از بازگشتش از بدر.
تهذیب الأحکام ،  شیخ الطائفة    ج 2  ، ص  43
Imam Sadiq (AS)
In response to the question of Muaviya ibn Ammar that when Muhammad (PBUH & HP) changed Qibla to Kabah, Imam Sadiq (AS) said: After his return from the Badr.
“Tahzib Al-Ahkam, Sheikh Taefe”, Vol. 2, p. 43
    سوره حجرات، آیه 10 إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَیْنَ أَخَوَیْکُمْ وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ
همانا مومنین با یکدیگر برادرند، پس میان برادران خود در صورت اختلاف و نزاع صلح وآشتی برقرار کنید و تقوی داشته باشید تا مورد ترحم خداوند قرار گیرید
The believers are but brothers, so make settlement between your brothers. And fear Allah that you may receive mercy
Verse 10 of Al-Hujraat ( The private apartments )
    سوره الرحمن، آیه 4
عَلَّمَهُ الْبَیَانَ
به او تعلیم نطق و بیان فرمود.
Taught him the mode of expression.
Verse 4 of Surah Ar-Rahman  ( The Beneficent )
    امام علی (ع)
الْکَلَامُ کَالدَّوَاءِ قَلِیلُهُ یَنْفَعُ وَ کَثِیرُهُ قَاتِل‏
سخن چون دواست، اندکش سودمند و زیادش کشنده است
تصنیف غرر الحکم و درر الکلم نویسنده : التمیمی الآمدی، عبد الواحد بن محمد    جلد : 1  صفحه : 211 ح4081
Imam Ali (PBUH) : 
Words are like medicine, they remedy in little amounts and deadly in great amounts.
Ghorar Alhakam va Dorra Alkalam, p: 211, hadith: 4081
     امام سجاد (ع)
اَلْمُؤْمِنُ یَصمُتُ لِیَسلَمَ و یَنطِقُ لِیَغنَمَ
مؤمن سکوت می ‏کند تا سالم ماند و سخن می‏ گوید تا سود برد
الکافی- ط الاسلامیة نویسنده : الشیخ الکلینی    جلد : 2  صفحه : 231
 Imam Sajad (PBUH) :
The believer is silent to stay healthy and speaks to benefit.
“Alkafi, Islamiya”, vol. 2, p: 231
    سوره نساء، آیه 19
وَ عَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ
و با زنان بطور شایسته معاشرت کنید
and treat them kindly
Verse 19 of Surah An-Nisa ( Women ) 
    سوره روم، آیه ۲۱
وَمِنْ آیَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَکُم مِّنْ أَنفُسِکُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْکُنُوا إِلَیْهَا وَجَعَلَ بَیْنَکُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِی ذَٰلِکَ لَآیَاتٍ لِّقَوْمٍ یَتَفَکَّرُونَ
و از نشانه های او این است که برای شما از جنس خودتان ( نه از فرشتگان و نه از اجنّه و غیر آنها ) همسرانی آفرید که در کنار آنها آرامش یابید ، و میان شما ( شوی و زن یا افراد نوع انسانی ) علاقه دوستی و مهر باطنی نهاد ، همانا در این امر نشانه هایی است ( از توحید و قدرت و حکمت خدا ) برای گروهی که می اندیشند.
And one of His signs is that He created mates for you from yourselves that you may find rest in them, and He put between you love and compassion; most surely there are signs in this for a people who reflect.
Verse 21  of Surah Ar-Room ( The Romans )
    امام سجاد (ع)
وَ اَمّا حَقُّ الزَّوجَةِ فَاَنْ تَعْلَمَ اَنَّ اللّه َ عَزَّوَجَلَّ جَعَلَها لَکَ سَکَنا وَ اُنْسافَتَعْلَمَ اَنَّ ذلِکَ نِعْمَةٌ مِنَ اللّه ِ عَلَیْکَ فَـتُـکْرِمَها وَ تَرْفُقَ بِها وَ اِنْ کانَ حَقُّکَ اَوجَبَ فَاِنَّ لَهاعَلَیْکَ اَنْ تَرْحَمَها
حق زن این است که بدانى خداوند عزّوجلّ او را مایه آرامش و انس تو قرار داده و این نعمتى از جانب اوست، پس احترامش کن و با او مدارا نما، هر چند حق تو بر او واجب تراست اما این حق اوست که با او مهربان باشى. 
من لا یحضره الفقیه نویسنده : الشیخ الصدوق    جلد : 2  صفحه : 621
 Imam Sajjad (AS) :
The right of your wife (zawja) is that you know that God has made her repose and a comfort for you; you should know that she is God's favor toward you, so you should honor her and treat her gently. Though her right toward you is more incumbent, you must treat her with compassion.
“Man lā Yaḥḍuruhu al-Faqīh”, Vol. 2, p. 621
    امام صادق (ع)
عفوا عن نساء الناس تعف نساؤکم.
نسبت به ناموس دیگران پاکدامن باشید، تا ناموس شما نیز محفوظ بماند.
من لا یحضره الفقیه نویسنده : الشیخ الصدوق    جلد : 4  صفحه : 21
 Imam Ja'far as-Sâdiq (as) :
Restrain yourselves from other people's women and your own women will remain chaste.
“Man lā Yaḥḍuruhu al-Faqīh”, Vol. 4, p. 21
    امام سجاد علیه السّلام :
وَ اَمّا حقُّ أبیکَ فأن تعلَمَ أنَّهُ أصلکَ فأنک لولاه لم تَکُن، فَمهما رأیتَ من نفسِکَ ما یُعجِبکَ فاعلَم أن اباکَ أصلُ النّعمةِ عَلیکَ فیه... .
 و امّا حق پدرت بر تو این است که: بدانی او اصل و ریشه توست، زیرا اگر او نبود تو نیز نبودی پس هر چه در وجود تو، تو را به شگفتی و خشنودی وا می دارد، بدان که پدرت منشاء و اساسِ آن نعمت است، پس خدای را حمد و سپاس گو و بر قدر و منزلتِ او شاکر باش.
بحار الأنوار - ط مؤسسةالوفاء نویسنده : العلامة المجلسی    جلد : 74  صفحه : 6
Imam Sajad (PBUH) : 
But your father's right on you is to know that he is your origin and root, because if he were not, you would not be there either, so whatever in you makes you wonder and happy, know that your father is the source and basis of that blessing. So praise and thank God and be thankful for His dignity and value. 
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Vol. 74, p. 6
    سوره کهف، آیه ۴۶
الْمَالُ وَالْبَنُونَ زِینَةُ الْحَیَاةِ الدُّنْیَا وَالْبَاقِیَاتُ الصَّالِحَاتُ خَیْرٌ عِندَ رَبِّکَ ثَوَابًا وَخَیْرٌ أَمَلًا
مال و فرزندان زیب و زیور زندگی دنیایند ، و ماندگارهای نیکو ( مانند اعتقادات حقّه و فضائل نفسانی و عمل های نیک ) در نزد پروردگار تو از نظر پاداش بهتر ، و از نظر امید ( به بازتاب دنیوی و اخروی آن ) نیکوتر است.
Wealth and children are an adornment of the life of this world; and the ever-abiding, the good works, are better with your Lord in reward and better in expectation.
Verse 46 of Surah Al-Kahf ( The Cave )
    سوره مومنون، آیه ۱۴
ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَةَ عَلَقَةً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَةَ مُضْغَةً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَةَ عِظَامًا فَکَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا ثُمَّ أَنشَأْنَاهُ خَلْقًا آخَرَ فَتَبَارَکَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِینَ
آن گاه نطفه را علقه ( به شکل خون بسته ) کردیم ، سپس علقه را ( به صورت ) مضغه ( نظیر گوشت جویده شده ) ساختیم ، آن گاه مضغه را ( تبدیل به ) استخوان ها ( ی نرم ) نمودیم ، پس بر استخوان ها ( لباس ) گوشت پوشاندیم ، سپس آن را ( که جسمی نموکننده بود به واسطه دمیدن روح حیوانی به صورت ) خلقی دیگر ( و جانداری زنده و صالح برای عقل و علم ) ایجاد کردیم ، پس آفرین بر خدا و پرخیر و برکت است او که نیکوترین آفرینندگان است.
Then We made the seed a clot, then We made the clot a lump of flesh, then We made (in) the lump of flesh bones, then We clothed the bones with flesh, then We caused it to grow into another creation, so blessed be Allah, the best of the creators.
Verse 14 of Surah Al-Mumenoon ( The Believers )
    امام رضا (ع)
... إِنِّی اجْتَنَبْتُ طَلَبَ الْوَلَدِ مُنْذُ خَمْسِ سِنِینَ ، وَذلِکَ أَنَّ أَهْلِی کَرِهَتْ ذلِکَ وَقَالَتْ : إِنَّهُ یَشْتَدُّ عَلَیَّ تَرْبِیَتُهُمْ ؛ لِقِلَّةِ الشَّیْ‌ءِ ، فَمَا تَرى؟ فَکَتَبَ علیه ‌السلام إِلَیَّ  : اطْلُبِ الْوَلَدَ ؛ فَإِنَّ اللهَ ـ عَزَّ وَجَلَّ ـ یَرْزُقُهُمْ
امام رضا (ع) نیز در پاسخ یکی از اصحاب خود که گمان می کرد تعداد فرزندان را باید بر اساس وضعیت اقتصادی اش تعیینکند، فرمودند : فرزند بخواه که خدا روزی اش می دهد.
الکافی- ط دار الحدیث نویسنده : الشیخ الکلینی    جلد : 11  صفحه : 330
Imam Reza (PBUH) :
Imam Reza (PBUH) in response to one of his companions who thought that the number of children should be determined based on his economic situation, said, "Ask for a child and God sustains them."
“Al-Kafi, Koleyni”, vol. 11. p.330
    امام کاظم (ع)
فردی خدمت پیامبر(ص) رسید و گفت : ای پیامبر خدا! حق این فرزند بر من چیست؟ حضرت فرمود : تُحسِنُ اسمَهُ و أدَبَهُ، وَضَعهُ مَوضِعاً حَسَناً؛ نام او و تربیت او را نیکو گردانی و او را در جایگاه نیکویی قرار دهی.
الکافی- ط الاسلامیة نویسنده : الشیخ الکلینی    جلد : 6  صفحه : 48 
Imam Kadhim (PBUH) has said :
"A person at the Prophet (PBUH) presence said : The Prophet of God! What are the rights of a child over me? The Prophet (PBUH) said : “Giving him a good name, upbringing him well and providing him with a good accommodation”. 
“Al-Kafi, Koleyni”, vol. 6. p.48
    سوره تین، آیه ۴
لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِی أَحْسَنِ تَقْوِیمٍ
که ما انسان را در بهترین صورت و نظام آفریدیم
Certainly We created man in the best make
Verse 4 of Surah At-Tin ( The Fig )
    سوره  شعراء، آیه 80
وَ إِذا مَرِضْتُ فَهُوَ یَشْفینِ
و چون بیمار شوم مرا شفا می دهد
 And when I am sick, then He restores me to health
Verse 80 of Surah Ash-Shuara ( The Poets )
     سوره انبیاء، آیه ۳۷
خُلِقَ الْإِنسَانُ مِنْ عَجَلٍ
( آری ) انسان از عجله آفریده شده
Man is created of haste
Verse 37 of Surah Al-Anbiya ( The Prophets )
    سوره معارج، آیه ۱۹
إِنَّ الْإِنسَانَ خُلِقَ هَلُوعًا
به یقین انسان حریص و کم طاقت آفریده شده است
Surely man is created of a hasty temperament
Verse 19 of Surah Al-Maarij
    سوره لقمان، آیه ۱۸
إِنَّ اللَّهَ لَا یُحِبُّ کُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ
که خداوند هیچ متکبر خودپسند و فخرفروش را دوست ندارد
surely Allah does not love any self-conceited boaster
Verse 18 of Surah Luqman ( Luqman )
    سوره آل عمران، آیه ۱۳۴
الَّذِینَ یُنفِقُونَ فِی السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ وَالْکَاظِمِینَ الْغَیْظَ وَالْعَافِینَ عَنِ النَّاسِ وَاللَّهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِینَ
نهایی که از مال خود در حال وسعت و تنگدستی انفاق کنند و خشم خود فرونشانند و از ( بدیِ ) مردم درگذرند ، و خدا دوستدار نکوکاران است.
Those who spend (benevolently) in ease as well as in straitness, and those who restrain (their) anger and pardon men; and Allah loves the doers of good (to others).
Verse 134 of Surah Aal-e-Imran ( The Family of  'Imran )
    سوره فاطر، آیه 15 یا أَیُّهَا النَّاسُ أَنْتُمُ الْفُقَراءُ إِلَی اللَّهِ وَ اللَّهُ هُوَ الْغَنِیُّ الْحَمیدُ 
اى مردم، شمایید که به خدا نیازمندید، و خداست که بى نیاز است
O mankind, you are those in need of Allah , while Allah is the Free of need, the Praiseworthy.
Verse 15 of Al-Fatir ( The Originator  )
    أبی الربیع گفت که امام باقر (ع) به من گفت  :
یَا أَبَا الرَّبِیعِ لَا تَطْلُبَنَّ الرِّئَاسَهَ وَ لَا تَکُنْ ذِئْباً وَ لَا تَأْکُلْ بِنَا النَّاسَ فَیُفْقِرَکَ اللَّهُ وَ لَا تَقُلْ فِینَا مَا لَا نَقُولُ فِی أَنْفُسِنَا فَإِنَّکَ مَوْقُوفٌ وَ مَسْئُولٌ لَا مَحَالَهَ فَإِنْ کُنْتَ صَادِقاً صَدَّقْنَاکَ وَ إِنْ کُنْتَ کَاذِباً کَذَّبْنَاکَ
ای أبی الربیع، طلب ریاست مکن و گرگ نباش و در مورد ما چیزی را که ما نمی گوییم نگو (یعنی در مورد ما مبالغه یا غلوّ نکن) چیزی را که ما در مورد خود نگفته ایم ب��رستی که تو را (روز قیامت) نگه می دارند و مسئول هستی و ��اره ای نداری، پس اگر راست گفته با��ی ما تأییدت می کنیم و اگر دروغ گفته باشی ما (امامان معصوم) هم تکذیبت می کنیم الکافی- ط الاسلامیة ، الشیخ الکلینی    ج  2، ص  298
Abi Al-Rabi said that Imam Baqir told me :
O, Abu al-Rabi, do not seek governing and do not be a wolf, and do not say anything about us that we do not say (that is to say, do not exaggerate about us) what we have not said about ours, it is right that you hold (on the Day of Resurrection) and you are responsible, and you have no choice, so if you say the right, we confirm that and if you are lying, we (infallible Imams) will deny it.
“Kafi, Koleyni”, Vol. 2, p. 298 
    سوره نجم، آیه ۳۹ وَأَنْ لَیْسَ لِلْإِنْسَانِ إِلَّا مَا سَعَى و اینکه برای انسان بهره ای جز سعی و کوشش او نیست
And that there is not for man except that [good] for which he strives
Verse 39 of An-Najm ( The Star )
    پیامبر اکرم صلى الله علیه وآله اَلبِطالَةُ تُقِسی القَلبَ بیکارى ، دل را سخت می‏کند مسند الشهاب القضاعی ، ج 1 ، ص  188
Prophet Muhammad (PBUH & HP)
Idleness makes heart hard
“Mosnad Al-Shahab”, Vol. 1, p. 188
    رسول خدا صلی الله علیه و آله آیَةُ المُنافِقِ ثَلاثٌ: اِذا حَدَثَ کَذِبَ وَ اِذا وَعَدَ اَخلَفَ وَ اِذا اؤتُمِنَ خانَ نشان منافق سه چیز است: 1 – سخن به دروغ بگوید . 2 – از وعده تخلف کند .3 – در امانت خیانت نماید نهج الفصاحة ، ابوالقاسم پاینده ،  ج1  ، ص  156
صحیح مسلم،کتاب الایمان،ح 89
Prophet Muhammad (PBUH & HP)
The hypocrite has three features: 1- telling lies, 2- breaking a promise 3- breaching trust
“Nahj Al-Fesahe, Payandeh”  Vol. 1, p 156
“Sahih Muslim, Kitab_e_Al-Iman”, “h”. 89
    سوره آل عمران، آیه 114 یؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ الْیوْمِ الآخِرِ وَ یأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَ ینْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ یسارِعُونَ فِی الْخَیراتِ وَ أُولئِکَ مِنَ الصَّالِحِینَ خداوند کسانی را که به خدا و روز قیامت ایمان دارند و امر به معروف و نهی از منکر می‌کنند و در کارهای خیر سرعت می‌گیرند جزء صالحان می‌داند
They believe in Allah and the Last Day, and they enjoin what is right and forbid what is wrong and hasten to good deeds. And those are among the righteous.
Verse 114 of Ale-Imran ( The Family of Imran )
    امام علی علیه السلام من وصیة علیه السلام الحسنین علیه السلام بعد اءن ضربه ابن ملجم لا تترکوا الامر بالمعروف و النهى عن المنکر فیولى علیکم شرارکم، ثم تدعون فلا یستجاب لکم سفارش حضرت على علیه السلام به حسنین علیهاالسلام پس از ضربت خوردن توسط ابن ملجم امر به معروف و نهى از منکر را رها مکنید که در این صورت بدان شما زمام امورتان را به دست مى گیرند و آن گاه هر چه دعا کنید، مستجاب نخواهد شد نهج البلاغه با ترجمه فارسى ، ناصر مکارم شیرازى   ج 1 ، ص  658 نامه 47 تفسیر مجمع البیان، ج 1، ص 484
Imam Ali (PBUH)
The Imam Ali’s message to the Imam Hassan and Imam Hossein after hitting from Ibn Moljem: Don’t forget enjoining good and forbidding wrong which in this case, a bad group of people will take over your affairs and then your orison will not be respected 
Letter 47 of “Nahj Al-Balaghe”
    امام حسین علیه السلام انّی لَمْ أَخرُجْ أَشِراً و لا بَطِراً و لا مُفْسِداً و لا ظالِماً، إِنَّما خَرجْتُ لِطَلَبِ إلاصلاحِ فی أُمَّةِ جَدّی، أُُریدُ أنْ آَمُرَ بالمَعروفِ و أنهی عَنِ المنکَرِ وَ اَسیرُ بِسیرَةِ جَدّی و أبی من برای جاه طلبی و کام جویی و آشوبگری و ستمگری قیام نکردم، بلکه برای اصلاح در کار امت جدم قیام کردم می خواهم امر به معروف و نهی از منکر و به شیوه جد و پدرم حرکت کنم بحار الأنوار - ط مؤسسةالوفاء ، العلامة المجلسی  ج44  ، ص   329 الفتوح الابن اعثم  ، ابن أَعْثَم  ج 5  ، ص  21
Imam Hussein (PBUH) :
I did not rise up for ambitions, aggression, chaos and tyranny but as to correct in affairs of my grandfather’s issues. I want to tend the society into the enjoining good and forbidding wrong as like my grandfather’s way.
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Vol. 44, p. 329
“Al-Fotoh, Al-Ibn-e A'sam”, Vol. 5, p. 21
    امام صادق علیه السلام بادِرُوا أولادَکُم بِالحَدیثِ قَبلَ أن یَسبِقَکُم إلَیهِمُ المُرجِئَةُ در آموزش حدیث به فرزندانتان شتاب کنید پیش از آنکه مرجئه (منحرفان) زودتر از شما به سراغ آنها بروند وسائل الشیعة ط-آل البیت  ، العلامة الشیخ حرّ العاملی  ج 17  ، ص  331 الکافی ط - الاسلامیة ، الشیخ الکلینی  ج 6  ، ص  47
التهذیب شیخ طوسى 111/8
Imam Sadiq (AS)
Hurry in educating your children before the falsifiers go towards them sooner than you.
”Vasayel al- Shi'ah, Ameli”, Vol. 17, p. 331
“Kafi, Koleyni”, Vol. 6, p. 47
    سوره رعد، آیه 28 الَّذِینَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِکْرِ اللَّهِ أَلَا بِذِکْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ
همان کسانى که ایمان آورده‏ اند و دلهایشان به یاد خدا آرام مى‏ گیرد آگاه باش که با یاد خدا دلها آرامش مى‏ یابد
Those who have believed and whose hearts are assured by the remembrance of Allah. Unquestionably, by the remembrance of Allah hearts are assured.
Verse 28 of Al-Rad ( The Thunder )
    سوره فتح، آیه 4
هُوَ الَّذی أَنْزَلَ السَّکینَةَ فی‏ قُلُوبِ الْمُؤْمِنینَ
و کسی است که آرامش را در دلهای مؤمنان نازل کرد 
 He it is Who sent down tranquillity into the hearts of the believers
Verse 4 of Surah Al-Fath ( Victory )
    امام باقر علیه السلام  :
المؤمنُ أصْلَبُ مِن الجَبلِ ، الجَبلُ یُسْتَقَلُّ مِنه ، و المؤمنُ لا یُسْتَقَلُّ مِن دِینِه شَیءٌ 
مؤمن از کوه سخت تر است. از کوه کم مى شود اما از دین مؤمن چیزى کاسته نمى گردد
الکافی- ط الاسلامیة نویسنده : الشیخ الکلینی    جلد : 2  صفحه  241 :
Imam baqir (peace  be upon him)
The believer is stiffer than the mountain,The rigidity of the mountain decreases  but the believer's religion is not diminished
“Alkafi, Islamiya”, vol. 2, p: 241
    سوره یوسف، آیه ۶۴ فَاللَّهُ خَیْرٌ حَافِظًا وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ پس خدا بهترین نگهبان است و اوست مهربانترین مهربانان
But Allah is the best guardian, and He is the most merciful of the merciful."
Verse 64 of Al-Yusef ( Joseph )
    سوره انفطار، آیات ۱۲،۱۱،۱۰
وَإِنَّ عَلَیْکُمْ لَحَافِظِینَ (10) کِرَامًا کَاتِبِینَ (11) یَعْلَمُونَ مَا تَفْعَلُونَ (12)
و البته بر شما نگهبانانی است. (10) بزرگوارانی نویسنده ( از فرشتگان ) . (11) که ( ظاهر و باطن و خلوص و ریا و مراتب کمال و نقص ) آنچه را می کنید می دانند. (12)
And most surely there are keepers over you (10) Honorable recorders, (11) They know what you do. (12)
Verse 10,11,12 of Surah Al-Infitar ( The Cleaving )
    سوره همزة، آیه 1 وَیْلٌ لِکُلِّ هُمَزَةٍ لُمَزَةٍ وای بر هر عیبجوی مسخره کننده ای
Woe to every scorner and mocker
Verse 1 of Al-Humaza ( The Traducer )
    سوره نمل، آیه 40 هذا مِنْ فَضْلِ رَبِّی هر چه داریم و هر خیری که می رسد از فضل و کرم پروردگار است
This is from the favor of my Lord to test me whether I will be grateful or ungrateful
Verse 40 of Al-Nahl ( The Ant )
    سوره حجرات، آیه  12 یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا کَثِیرًا مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَ لَا تَجَسَّسُوا وَ لَا یَغْتَبْ بَعْضُکُمْ بَعْضًا أَیُحِبُّ أَحَدُکُمْ أَنْ یَأْکُلَ لَحْمَ أَخِیهِ مَیْتًا فَکَرِهْتُمُوهُ وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَحِیمٌ اى کسانى که ایمان آورده اید از بسیارى از گمانها بپرهیزید که پاره اى از گمانها گناه است و جاسوسى مکنید و بعضى از شما غیبت بعضى نکند آیا کسى از شما دوست دارد که گوشت برادر مرده اش را بخورد از آن کراهت دارید [پس] از خدا بترسید که خدا توبه پذیر مهربان است
O you who have believed, avoid much [negative] assumption. Indeed, some assumption is sin. And do not spy or backbite each other. Would one of you like to eat the flesh of his brother when dead? You would detest it. And fear Allah; indeed, Allah is Accepting of repentance and Merciful
Verse 12 of Al-Hujraat ( The Private Apartments )
    سوره حجرات، آیه ۱۳
یَا أَیُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاکُم مِّن ذَکَرٍ وَأُنثَىٰ وَجَعَلْنَاکُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاکُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِیمٌ خَبِیرٌ
ای مردم! ما شما را از یک مرد و زن آفریدیم و شما را تیره ها و قبیله ها قرار دادیم تا یکدیگر را بشناسید ( اینها ملاک امتیاز نیست ، ) گرامی ترین شما نزد خداوند با تقواترین شماست خداوند دانا و آگاه است!
O you men! surely We have created you of a male and a female, and made you tribes and families that you may know each other; surely the most honorable of you with Allah is the one among you most careful (of his duty); surely Allah is Knowing, Aware.
Verse 13 of Surah Al-Hujraat ( The Private Apartments )
    امام على علیه السلام اِذا ظَهَرَتِ الجِنایاتُ ارتَفَعَتِ البَرَکاتُ هرگاه گناهان آشکار شوند، برکتها از میان مییرود منتخب الجواهر العلیّة فی الکلمات العلویّة ، مولی علیّ البغدادی  ج 1  ، صفحه  82 منتخب میزان الحکمه ، محمد محمدی ری شهری  ج 1  ، ص  72 غررالحکم، ح 4030
Imam Ali (AS)
When sins are revealed, blessings will be lost
”Montakhab Javaher Eliye, Al-Baghdadi”, Vol. 1, p. 82
”Montakhab Mizan Al-Hekmat, Reyshahri”, Vol. 1, p. 72
“Goara- Al-Hekam”, “H” 4030
    سوره إسراء، 27 إِنَّ الْمُبَذِّرِینَ کَانُواْ إِخْوَانَ الشَّیَاطِینِ وَکَانَ الشَّیْطَانُ لِرَبِّهِ کَفُورًا همانا که اسراف کنندگان برادران شیطان باشند و شیطان نسبت به پروردگار خویش ناشکر و ناسپاس بود
Indeed, the wasteful are brothers of the devils, and ever has Satan been to his Lord ungrateful
Verse 27 of Al-Isra ( Isra )
    سوره نساء، آیه 29 یَأَیُّهَا الَّذِینَ ءَامَنُوا لا تَأْکلُوا أَمْوَلَکُم بَیْنَکم بِالْبَطِلِ إِلا أَن تَکُونَ تجَرَةً عَن تَرَاضٍ مِّنکُمْ وَ لا تَقْتُلُوا أَنفُسکُمْ إِنَّ اللَّهَ کانَ بِکُمْ رَحِیماً ای کسانی که ایمان آورده اید! اموال یـکـدیـگـر را بـه بـاطل نخورید مگر اینکه تجارتی باشد که با رضایت شما انجام گیرد، و خودکشی نکنید! خداوند نسبت به شما مهربان است.
O you who have believed, do not consume one another's wealth unjustly but only [in lawful] business by mutual consent. And do not kill yourselves [or one another]. Indeed, Allah is to you ever Merciful
Verse 29 of An-Nisa ( The Women )
    سوره نحل، آیه  88
الَّذِینَ کَفَرُوا وَ صَدُّوا عَنْ سَبِیلِ اللّهِ زِدْناهُمْ عَذاباً فَوْقَ الْعَذابِ بِما کانُوا یُفْسِدُونَ
کسانى که کافر شدند و (مردم را) از راه خدا باز داشتند، به خاطر فسادى که مى کردند، عذابى بر عذابشان مى افزائیم
Those who disbelieved and averted [others] from the way of Allah - We will increase them in punishment over [their] punishment for what corruption they were causing
Verse 88 of An-Nahl ( The Bee )
     سوره نور، آیه 19 إِنَّ الَّذینَ یُحِبُّونَ أَنْ تَشیعَ الْفاحِشَةُ فِی الَّذینَ آمَنُوا لَهُمْ عَذابٌ أَلیمٌ فِی الدُّنْیا وَ الْآخِرَةِ وَ اللَّهُ یَعْلَمُ وَ أَنْتُمْ لا تَعْلَمُونَ کسانی که دوست دارند کارِ زشت در میان مؤمنان شایع شود ، برای آنان در دنیا و آخرت عذابی دردناک خواهد بود ، و خدا می داند که چه چیزی خشم او را در پی دارد و شما نمی دانید
Indeed, those who like that immorality should be spread [or publicized] among those who have believed will have a painful punishment in this world and the Hereafter. And Allah knows and you do not know
Verse 19 of Al-Noor ( The Light )
    پیامبر اکرم (ص)
یخرج ناس من المّشرق فیّوطئون المّهدی یعنّی سلّطانه
گروهی از اهلّ مشرق قیّام می کنّنّد و زمیّنّه را برای حکومت حضرت مهدی عجلّ الله تعالی فرجه الشریف فراهم
می کنّنّد
إثبات الهداة نویسنده : الشیخ حرّ العاملی    جلد : 5  صفحه : 253
العرف الوردی فی أخبار المهدی نویسنده : السیوطی، جلال الدین    جلد : 1  صفحه : 95
سنّن ابن ماجه، ص 9121 ،ح 0455
The Messenger of Allah said
A group of East people are uprising and provide the basis for Imam Mahdi’s reign (PBUH). “Esbat Al-Hoda, Ameli”, Vol. 5, p 253
”Orf-e Al-Verdi Fi Akhbar Al-Mahdi,Souoti”,Vol. 1, p. 188
"Sunan Ibn Mjae", p. 1369, “H” 4088
    حضرت علی علیه السلام
یظهر فی آخر الزمان و اقتراب الساعة و هو شر الأزمنّة نسوة کاشفات عاریات متبرجات من الدین خارجات فی الفتن داخلات مائلات إلى الشهوات، مسرعات إلى اللّذات، مستحلات المّحرمات، فی جهنّم خالدات.
در آخر الزمان که بدترین دوران است جمّعی از زنان پوشیّده ای هستنّد در حالی که برهنّه اند ) لباس دارند اما آنقدرنازک و کوتاه است که گویی برهنّه اند ( و از خانه با آرایش بیّرون می آینّد. اینّها از دین خارج شده اند ودر فتنّه ها ) که روحشان را تاریک می کنّد ( وارد شده اند وبه سوی شهوات حیّوانی میّلّ دارند وبه سوی لذات خوار کنّنّده شتاب می کنّنّد و حرامها را حلال می داننّد ) و اگر وضع خود را اصلاح وتوبه نکنّنّد ( در دوزخ به عذاب ابدی گرفتارند
وسائل الشیعة - ط الإسلامیة نویسنده : الشیخ حرّ العاملی    جلد : 14  صفحه : 19
من لا یحضره الفقیه نویسنده : الشیخ الصدوق    جلد : 3  صفحه : 390
مرآة الکمال نویسنده : المامقانی، الشیخ عبد الله    جلد : 2  صفحه : 79
Imam Ali (PBUH) said
In Apocalypse which is the worst era, there are some women which are seem to wear clothes but in fact, they are naked (they wear some clothes but as they are so Thin and short, they seems naked), they have been out of religion and have entered in the sedition (which darkens their souls) and tend for animal lusts and accelerate to the humorous pleasures and consider the haram to be lawful (and if they don’t refuse and repent from this situation), they suffer eternal punishment in the hell.
“Vasayel Al- Shi'ah, Ameli” Vol, 14, P. 19
“Man La Yahzar-e Faghih, Sadogh”, Vol. 3, P. 390
“Merat Al-Kamal, Mam'ghani”, Vol 2, P. 79
    رسول خدا (ص)
خداوند هفت نفر را لعنّت کردند که یکی از آنها مردی است که نسبت به پوشش و عفت همّسرش بی توجه ،است
مستدرک الوسائل نویسنده : المحدّث النوری    جلد : 14  صفحه : 291
The Messenger of Allah said
Prophet Muhammad (peace be upon him), said: God damned seven group of people and one of whom is a man who is indifferent to the cover and chastity of his wife.
“Mustdrack Al-Vasayel”, Vol. 14, p. 291
    سوره فرقان، آیه ۷۰
إِلاَّ مَنْ تابَ وَ آمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلاً صالِحاً فَأُوْلئِکَ یُبَدِّلُ اللَّهُ سَیِّئاتِهِمْ حَسَناتٍ وَ کانَ اللَّهُ غَفُوراً رَحیماً
مگر کسانی که توبه کنند و ایمان آورند و عمل صالح انجام دهند ، که خداوند گناهان آنان را به حسنات مبدّل می کند و خداوند همواره آمرزنده و مهربان بوده است
Except him who repents and believes and does a good deed; so these are they of whom Allah changes the evil deeds to good ones; and Allah is Forgiving, Merciful.
Verse 70 of Surah Al-Furqan  ( The Criterion ) 
    پیامبر گرامی (ص)
النَّدمُ تَوبَهٌ
پشیمانی از گناه، خود، توبه از گناه است.
تحف العقول نویسنده : ابن شعبة الحرانی    جلد : 1  صفحه   55 :
الشهاب فی الحکم و الاداب، ص 9
The Prophet Mohammad (PBUH) :
Regret is repentance
“Tohaf-Aloqol”, Vol. 1, p: 55
“Alshahab fi Alhokm va Aladab”, p: 9
    امام جعفرصادق (ع)
ما مِن عَبدٍ أَذنَبَ ذَنباً فَنَدِمَ عَلَیهِ اِلاّ غَفَراللهُ لَهُ قَبلَ أَن یَستَغفِرَ
هر بنده‌ای که از گناهی که مرتکب شده پشیمان شود، پیش از آنکه استغفار کند خداوند گناهش را می‌آمرزد
جامع‌ احادیث الشیعه، ج ١۴، ص ٣٣٨
Imam Jafar Al-Sadiq (PBUH) : 
Everyone who repents of the sin they have committed; God forgives them before they seek forgiveness
Jame Alahadith Al Shiaa, vol. 14, p: 338
    سوره نجم، آیه 32 لَا تُزَکُّوا أَنْفُسَکُمْ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقَى او به [حال] کسى که پرهیزگارى نموده داناتر است پس خودستایی نکنید، او به حال کسی که پرهیزکاری کرده آگاه تراست
So do not claim yourselves to be pure; He is most knowing of who fears Him
Verse 32 of An-Najm ( The Star )
    سوره ماعون، آیه ۶
الَّذینَ هُمْ یُراؤُنَ
آنان که ریاکاری می کنند
Who do (good) to be seen.
Verse 6 of Surah Al-Maun ( Small  Kindnesses )
    سوره بقره، آیه 42 وَ لا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْباطِلِ وَ تَکْتُمُوا الْحَقَّ وَ أَنْتُمْ تَعْلَمُونَ و حق را با باطل مخلوط و مشتبه نکنید و حق را پنهان مسازید در حالی که می دانید
And do not mix the truth with falsehood or conceal the truth while you know [it].
Verse 42 of Al-Baqara ( The Cow )
    امام رضا علیه السلام لیـس لبخیل راحه, و لا لحسـود لذه و لا لملـوک وفـاء ولا لکذوب مــروه بخیل را آسایشى نیست و حسود راخوشى و لذتى نیست و زمامدار را وفایى نیست و دروغگو را مروت و مردانگى نیست تحف العقول ، ابن شعبة الحرانی  ج 1 ، ص  450
Imam Reza (PBUH) said  :
There is no comfort for curmudgeon, pleasure and delectation for jealous, loyalty for statesman, and Manliness and masculinity for liar
“Tohof Al-Uqul, Harani”, P. 450
    رسول اکرم علیه السلام اِنَّ اَخوَفَ ما اَخافُ عَلى اُمَّتى مِن بَعدى هذِهِ المَکاسِبُ المُحَرَّمَةُ وَ الشَّهوَةُ الخَفىةُ وَ الرِّبا آنچه بیش از هر چیز بر امتم بعد از خود می‏ترسم، درآمدهاى حرام، هواپرستى پنهان و رباست بحار الأنوار - ط مؤسسة الوفاء ،  العلامة المجلسی  ج  103  ، ص  54
The Messenger of Allah said  :
What I fear above all for my nation after myself are Forbidden Income, Hidden lust and lucre 
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Vol. 103, p. 54, “h”. 26
    سوره هود، آیه ۶
وَمَا مِن دَابَّةٍ فِی الْأَرْضِ إِلَّا عَلَى اللَّهِ رِزْقُهَا وَیَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَمُسْتَوْدَعَهَا کُلٌّ فِی کِتَابٍ مُّبِینٍ
هیچ جنبده ای در زمین نیست مگر آنکه خدا رزق او را به عهده گرفته ، او قرارگاه و محل نقل و انتقالش را می داند رزق همه در کتابی روشن ( که همان علم خداست ) معین شده است
And there is no animal in the earth but on Allah is the sustenance of it, and He knows its resting place and its depository all (things) are in a manifest book.
Verse 6 of Surah Hud ( Hud )
    پیامبر اکرم علیه السلام هر کس به آنچه خدا روزیش کرده راضی باشد از زندگی خود لذت می برد امالی طوسی صفحه 225 
The Messenger of Allah said  :
Everyone who is satisfied with what God has given to him, will enjoy his life 
“Amali, Tusi” P. 225
    سوره اسراء، آیه ۷۰
وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِی آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّیِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَىٰ کَثِیرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِیلًا
ما آدمیزادگان را گرامی داشتیم و آنها را در خشکی و دریا ، ( بر مرکبهای راهوار ) حمل کردیم و از انواع روزیهای پاکیزه به آنان روزی دادیم و آنها را بر بسیاری از موجوداتی که خلق کرده ایم ، برتری بخشیدیم.
Verse 70 of Surah Al-Isra ( 'Isrs )
And surely We have honored the children of Adam, and We carry them in the land and the sea, and We have given them of the good things, and We have made them to excel by an appropriate excellence over most of those whom We have created.
    حضرت علی (ع)
جَعلَ الله سُبحانه حُقوقُ عبادِهِ مُقدّمةً علَی حُقُوقهِ فَمنْ قامَ بِحقُوقُ عبادالله کانَ ذلک مؤدّیاً الی القیامِ بِحقوقِ الله
خداوند حقوق بندگانش را مقدم بر حقوق خود قرار داده و کسی که حقوق بندگانش را رعایت کند حقوق الهی را نیز رعایت خواهد کرد.
میزان الحکمة نویسنده : المحمدی الری شهری، الشیخ محمد    جلد : 1  صفحه : 662
Imam Ali (as) said :
Allah, glory be to Him, has made the rights of the people the prelude to His rights; therefore, he who fulfills the rights of Allah’s servants ends up fulfilling Allah’s rights.
“Mohammadi Reyshahri, Mizan al-Hikmah”, Vol. 1, p. 662
    حضرت علی (ع)
اَمّا الظّلم الّذی لا یُترکُ، فَظلمُ العباد بَعضُهُم بعضاً
امّا ظلمی که بخشوده نمی‌شود ظلمی است که بعضی از بندگان خدا بر بعض دیگر می‌کنند
نهج البلاغه نویسنده : فیض الاسلام اصفهانى، على نقى    جلد : 3  صفحه : 575
شرح نهج البلاغة نویسنده : ابن ابی الحدید    جلد : 10  صفحه : 33
Imam Ali (as) said :
The injustice that will not be left unquestioned is the injustice of men against other men.
“Nahj Al-Balaghah, Feyz Al Islam Isfahani”, Vol. 3, p. 575
“Nahjul Balaghah”, sermon 176
    امام علی (ع) 
یَوْمُ الْمَظْلُومِ عَلَى الظَّالِمِ، أَشَدُّ مِنْ یَوْمِ الظَّالِمِ عَلَى الْمَظْلُومِ
روزى که ستمدیده از ستمکار انتقام کشد، سخت تر از روزى است که ستمکار بر او ستم روا مى داشت.
شرح حکم نهج البلاغة نویسنده : القمی، الشیخ عباس    جلد : 1  صفحه : 265
حکمت 241 نهج البلاغه
Imam Ali (as) said :
The day when the oppressed takes revenge on the oppressor is more difficult than the day when the oppressor oppressed him.
Wisdom 241, Nahj al-Balaghah : 
    پیامبر اکرم (ص)
حاسِبوا أنْفُسَکُم قَبلَ أنْ تُحاسَبوا، وزِنوها قَبلَ أنْ تُوزَنوا، و تَجَهَّزوا للعَرْضِ الأکْبَرِ
پیش از آن که مورد حسابرسى قرار گیرید، خود به حساب نفستان برسید و پیش از آن که سنجیده شوید، خود نفستان را در ترازوى سنجش بگذارید و براى آن حسابرسى بزرگ آماده شوید.
بحار الأنوار - ط مؤسسةالوفاء نویسنده : العلامة المجلسی    جلد : 70  صفحه : 73
 The Prophet of God (peace, and blessings of God be upon him)
Consider what you did before you are considered and evaluate yourself in the judgment before being evaluated and preparing for that great evaluation.
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Al-Wafa Institute, Vol. 70, p. 73
    پیامبر اکرم علیه السلام ان الدنیا لا تذهب حتی یبعث الله عزّوجلّ رجلا منّا أهل البیت یعمل بکتاب الله لا یری فیکم منکرآ الا انکره دنیا به پایان نمی رسد تا اینکه مردی از اهل بیت من که هم نام من است سلطنت نماید بحار الأنوار - ط مؤسسة الوفاء ،  العلامة المجلسی  ج 52  ، ص  378
کتاب الملاحم و الفتن ص 154 
The Messenger of Allah said  :
The world does not end until a man from my family which his name is my name reign 
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Vol. 52, p. 378
“Malahem Al-Fatan” p. 154
    پیامبر گرامی اسلام صلی‌الله علیه و آله و سلم اِنَّ حُرمَةَ عِرض المُؤمِنِ کَحُرمَةِ دمِهِ و مالِهِ حرمتِ حیثیت و آبروی مؤمن همانند حرمتِ جان و مال اوست لئالی الاخبار ،  الشیخ محمد نبی التویسرکانی  ج 5  ، ص  234
The Messenger of Allah said  :
Everyone who is satisfied with what God has given to him, will enjoy his life 
“Amali, Tusi” P. 225
    سوره اسراء، آیه 23 وَ قَضی‏ رَبُّکَ أَلاَّ تَعْبُدُوا إِلاَّ إِیَّاهُ وَ بِالْوالِدَیْنِ إِحْساناً إِمَّا یَبْلُغَنَّ عِنْدَکَ الْکِبَرَ أَحَدُهُما أَوْ کِلاهُما فَلا تَقُلْ لَهُما أُفٍّ وَ لا تَنْهَرْهُما وَ قُلْ لَهُما قَوْلاً کَریماً و پروردگارت فرمان داده: جز او را نپرستید! و به پدر و مادر نیکی کنید! هر گاه یکی از آن دو ، یا هر دوی آنها ، نزد تو به سن پیری رسند ، کمترین اهانتی به آنها روا مدار! و بر آنها فریاد مزن! و گفتار لطیف و سنجیده و بزرگوارانه به آنها بگو!
And your Lord has decreed that you not worship except Him, and to parents, good treatment. Whether one or both of them reach old age [while] with you, say not to them [so much as], "uff," and do not repel them but speak to them a noble word
Verse 23 of Al-Isra ( The Isra )
    حضرت رسول اکرم (صلّی الله علیه و آله و سلّم) فرموده اند شِرارُ اُمَّتی العُذّابُ جوانان بی همسر بدترین افراد امت من هستند  مستدرک الوسائل  ، المحدّث النوری  ج 14   ، ص  155  بحار الأنوار - ط دارالاحیاء التراث ، العلامة المجلسی  ج  100 ، ص  222  بحار الأنوار - ط مؤسسة الوفاء ، العلامة المجلسی  ج  103 ، ص  222
The Messenger of Allah said  :
Unmarried young people are the worst ones in my nation  
“Mustdrack Al-Vasayel, Nori”, vol. 14, p. 155
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Vol. 103, p. 222
    امام علی (ع) فرمودند :
خداوند متعال ، بر زمین نظاره کرد ، پس ، ما را برگزید ، و برای ما ، شیعه ای را برگزید که ما را یاری میکنند و برای شادی ما ، شاد میشوند و برای اندوه ما ، غمناک میشوند ، و ما و جان خود را ، در راه ما ، بذل میکنند.آنان ، از مایند و بازگشت شان به سوی ما است.
جامع الاخیار صفحه 508
Imam Ali (AS) said:
God Almighty monitors the earth, so he chose us, and chose Shiites for us who help us and rejoice in our happiness, and become sad for our grief, and sacrifice their lives are for our cause. They are from my own and return to us.
“Jame Al-Akhyar”, P. 508
    سوره توبه، آیه ۱۰۸
وَاللَّهُ یُحِبُّ الْمُطَّهِّرِینَ
و خدا پاکیزگان را دوست دارد
and Allah loves those who purify themselves
Verse 108 of Surah At-Taubah ( Repentance )
    پیامبر صل الله علیه وآله و سلم إِنَّ اللّه  تَعالى جَمیلٌ یُحِبُّ الجَمالَ، سَخىٌّ یُحِبُّ السَّخاءَ، نَظیفٌ یُحِبُّ النَّظافَةَ خداوند زیباست و زیبایى را دوست دارد، بخشنده است و بخشش را دوست دارد، پاکیزه است و پاکیزگى را دوست دارد.
نهج الفصاحة ، ابوالقاسم پاینده  ج  1  ، صفحه  293
Muhammad (PBUH & HP)
God is beautiful and loves beauty; he is merciful and loves forgiveness, he is pure and loves purity.
“Nahj Al-Fesahe, Payandeh” Vol. 1, p 293
    رسول خدا صلی الله علیه واله می فرمایند :
تَنَظَّفُوا بِکُلِّ مَا اسْتَطَعْتُمْ، فَإنَّ اللّهَ تَعالی بَنَی الإسْلامَ عَلَی النِّظَافَةِ.
تا می‌توانید پاکیزه باشید چرا که خداوند اسلام را بر پاکیزگی بنا نهاده است.
کنز العمال ، المتقی الهندی  ج 9  ، ص  277
The Messenger of Allah said  :
Try to be clean as much as you are able to verily Allah has based the foundation of Islam on cleanliness
“Kanz Al-Umal, Hendi”, Vol. 9, p. 277
    سوره کهف، آیه 110 قلْ إِنَّما أَنَا بَشَرٌ مِثْلکمْ یوحى إِلَیَّ أَنَّما إِلهکمْ إِلهٌ واحِدٌ فَمَنْ کانَ یَرْجوا لِقاءَ رَبِّهِ فَلْیَعْمَلْ عَمَلاً صالِحاً وَ لا یشْرِکْ بِعِبادَةِ رَبِّهِ أَحَدا [ای پیامبر] بگو : من هم مثل شما بشرى هستم [ولى] به من وحى مى ‏شود که خداى شما خدایى یگانه است پس هر کس به لقاى پروردگار خود امید دارد باید به کار شایسته بپردازد و هیچ کس را در پرستش پروردگارش شریک نسازد
(O Muhammad) Say, "I am only a man like you, to whom has been revealed that your god is one God. So whoever would hope for the meeting with his Lord - let him do righteous work and not associate in the worship of his Lord anyone."
Verse 110 of Al-Kahf ( The Cave )
    سوره جمعه، آیه ۲
هُوَ الَّذِی بَعَثَ فِی الْأُمِّیِّ��نَ رَسُولًا مِّنْهُمْ یَتْلُو عَلَیْهِمْ آیَاتِهِ وَیُزَکِّیهِمْ وَیُعَلِّمُهُمُ الْکِتَابَ وَالْحِکْمَةَ وَإِن کَانُوا مِن قَبْلُ لَفِی ضَلَالٍ مُّبِینٍ
وست که در میان امّیان ( مردم مکه که غالبا بی سواد بودند ) فرستاده ای از خودشان برانگیخت که آیاتش را بر آنها تلاوت می نماید و آنها را ( از پلیدی های عقیدتی و اخلاقی و عملی ) پاکیزه می کند و به آنها کتاب ( آسمانی ) و معارف دینی و عقلی می آموزد ، و حقیقت این است که آنها پیش از آن در گمراهی آشکاری بودند.
He it is Who raised among the inhabitants of Mecca an Apostle from among themselves, who recites to them His communications and purifies them, and teaches them the Book and the Wisdom, although they were before certainly in clear error,
Verse 2  of Surah Al-Jumua, ( The Congregation )
    قرآن علاوه بر آنکه نور هست، هدایتگر به نور نیز هست.
سوره ابراهیم، آیه ۱ ، سوره شوری، آیه ۵۲ ، سوره تغابن، آیه ۸
Quran “Ghoran” a Book We have sent down to you, not only is the light but also bring mankind out from darkness into light.
Verse 1 of Surah Ibrahim, ( Abraham ), ( Verse 52 of Surah Ash-Shuraa, ( Council ), Verse 8 of Surah At-Taghabun ( Mutual Disillusion )
    سوره اسراء، آیه ۸۲
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِینَ وَلَا یَزِیدُ الظَّالِمِینَ إِلَّا خَسَارًا
و از قرآن آنچه را که برای مؤمنین شفا و رحمت است فرو می فرستیم ( شفا از امراض معنوی و اجتماعی ) و بر ستمکاران جز زیان ( روحی و اجتماعی ) نمی افزاید.
And We reveal of the Quran that which is a healing and a mercy to the believers, and it adds only to the perdition of the unjust.
Verse 82 of Surah Al-Isra ( 'Isra )
    سوره اسراء، آیه ۱۰۶
وَقُرْآنًا فَرَقْنَاهُ لِتَقْرَأَهُ عَلَى النَّاسِ عَلَىٰ مُکْثٍ وَنَزَّلْنَاهُ تَنزِیلًا
و قرآنی را جزء جزء ( و به تدریج ) بر تو فرستادیم که تو نیز بر مردم به تدریج قرائت کنی ( و با صبر و تأنّی به هدایت خلق پردازی ) ، و این قرآن کتابی از تنزیلات بزرگ ماست
And it is a Quran which We have revealed in portions so that you may read it to the people by slow degrees, and We have revealed it, revealing in portions.
Verse 106 of Surah Al-Isra ( 'Isra )
    سوره زخرف، آیه ۳
إِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِیًّا لَّعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ
که ما آن را قرآنی فصیح و عربی قرار دادیم ، شاید شما ( آن را ) درک کنید
Surely We have made it an Arabic Quran that you may understand.
Verse 3 of Surah Az-Zukhruf  ( Ornaments of Gold )
     سوره بقره، آیه ۲
ذَٰلِکَ الْکِتَابُ لَا رَیْبَ فِیهِ هُدًى لِّلْمُتَّقِینَ
این کتاب که هیچ شک در آن نیست ، راهنمای پرهیزگاران است
This Book, there is no doubt in it, is a guide to those who guard (against evil).
Verse 2 of Surah Al-Baqara ( The Cow )
    سوره مزمل، آیه 4
وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیلًا
و قرآن را با دقّت و تأمّل بخوان
and recite the Quran as it ought to be recited
Verse 4 of Surah Al-Muzzammil ( The Enshrouded One )
    امام على (ع)
لااِیْمانَ مَعَ سُوءِ ظَنٍّ
کسى که سوء ظن دارد ایمان ندارد
غرر الحکم و درر الکلم المؤلف : التمیمی الآمدی، عبد الواحد بن محمد    الجزء : 1  صفحة : 770
Imam Ali (PBUH) : 
A suspicious person does not have faith. 
“Ghorar Alhakam”, Vol. 1, p: 770
    امام على (ع)
مَن ساءَ ظَنُّهُ بِمَن لایَخونُ حَسُنَ ظَنُّهُ بِما لایَکونُ
کسی که به شخص امینی که اهل خیانت نیست گمان بد ببرد ( در عوض ) به آنچه که واقعیت ندارد خوش‌گمان خواهد بود! 
هدایة العلم فی تنظیم غرر الحکم المؤلف : شیخ الإسلامی، السید حسین    الجزء : 1  صفحة : 365
فهرست غرر، ص ٢٢٨
Imam Ali (PBUH) : 
Someone who is pessimist about a trustworthy person who never betrays, (Inevitably) will be optimist about what is not true! 
“Hedayat Al-Elm Fi Tanzim Ghorar Al-Hekam”, Vol.1, p: 365
“Fehrest Ghorar”, p: 228
    پیامبر گرامی (ص)
إنَّ حُسنَ الظَّنِّ مِنَ العِبادَةِ
حسن ظن و خوش‌بینی انسان خود یکی از مصادیق عبادت است
گزیده شهاب الأخبار المؤلف : القضاعی، أبو عبد الله    الجزء : 1  صفحة : 26
میزان الحکمة نویسنده : المحمدی الری شهری، الشیخ محمد    جلد : 2  صفحه : 1789
شهاب‌الاخبار، ص ٣٥٧
The Prophet Mohammad (PBUH) :
The good suspicion and optimism of man is an examples of worship.
“Mizan Al-Hekme, Reyshahri”, Vol. 2, p. 1789
“Shahab Alakhbar”, p: 357
    امام على (ع)
حُسنُ الظَّنِّ راحَةُ القَلبِ وَ سَلامَةُ البَدَنِ
خوش‌بینی، مایة راحتی جان و سلامتی تن آدمی است
شرح‌ غرر، ج ٣، ص ٣٨٤
حسن الظّنّ راحة القلب و سلامة الدّین
غرر الحکم و درر الکلم نویسنده : التمیمی الآمدی، عبد الواحد بن محمد    جلد : 1  صفحه 344
 Imam Ali (PBUH) : 
Optimism is the source of comfort and health of the human body
“Sharh-e Ghorar”, vol. 3, p: 384
Optimism is the source of comfort and health of the human religion
“Ghorar Alhakam”, Vol. 1, p: 344
    امام رضا (ع)
اِعلَمْ أَنّ الجُبنَ وَ البُخلَ وَ الحِرصَ غریزةٌ یَجمَعُها سُؤُالظَّنِّ
این را بدان که (این سه صفت) ترس و بخل و طمع، غریزه‌هایی هستند که منشأ همة آن‌ها سؤظن و بدبینی است
من لا یحضره الفقیه نویسنده : الشیخ الصدوق    جلد : 4  صفحه : 409
مواعظ صدوق، ص ١٠٩
رسول الله (ص)
میزان الحکمه نویسنده : المحمدی الری شهری، الشیخ محمد    جلد : 3  صفحه : 26
Imam Reza (PBUH) : 
Know that the three attributes of fear, stinginess and greed are instincts all originating from suspicion and pessimism
“Man La Yahzar-e Faghih, Sadogh”, Vol. 4, P. 409
“Mavaeez Sadoq”, p: 109
The Prophet Mohammad (PBUH) :
“Mizan Al-Hekme, Reyshahri”, Vol. 3, p. 26
    امام علی (ع)
البخیلُ مُتَحَجِّجٌ بالمَعاذِیرِ و التَّعالِیلِ
بخیل، انواع عذر و بهانه را مى آورد
غرر الحکم و درر الکلم نویسنده : التمیمی الآمدی، عبد الواحد بن محمد    جلد : 1  صفحه : 68
غرر الحکم : 1275 
Imam Ali (PBUH) : 
The miser brings all kinds of excuses.
“Ghorar Alhakam”, Vol. 1, p: 68
“Ghorar Alhakam”, 1275
    پیامبر گرامی اسلام (ص)
لایَجتَمِعُ الحَسَدُ وَ الایمانُ فی قَلبِ امْرِی
حسد و ایمان (هرگز) در دل یک نفر با هم جمع نمی‌شوند
مستدرک الوسائل نویسنده : المحدّث النوری    جلد : 12  صفحه : 18
The Prophet Mohammad (PBUH) :
Jealousy and faith can (never) accompany
“Mostadrek Alvasayel”, Vol. 12, p.18
    امام جعفرصادق (ع)
مَن حَسَدَ مؤمناً اِنماثَ الایمانُ فی قَلبِهِ کمایَنماثُ المِلحُ فی‌الماءِ
کسی که به یک مؤمن حسودی کند ایمان خود را مانند نمک که در آب حل می‌شود به کلی از دست داده است
تحف العقول نویسنده : ابن شعبة الحرانی    جلد : 1  صفحه : 303
Imam Jafar Sadiq (PBUH) :
One who envies a believer has completely lost their faith like salt dissolved in water.
“Tohaf-Aloqol”, Vol. 1, p. 313
    امام صادق (ع)
ما أدّیتَ زکاتَهُ فهُو مَأمونُ السَّلْبِ
هر چیزى که زکاتش را بدهى، از خطر نابودى در امان است
میزان الحکمه نویسنده : المحمدی الری شهری، الشیخ محمد    جلد : 5  صفحه : 25
Imam Sadiq (PBUH) :
Whatever you pay its Zakat, is safe from destruction.
“Mizan -Alhekma”, Vol. 5, p.25 
    امیرالمؤمنین (ع)
طُوبى لِمَن أنفَقَ الفَضلَ مِن مالِهِ و أمسَکَ الفَضلَ مِن کلامِهِ
خوشا به حال کسى که زیادى مال خویش را انفاق کند و جلوى زیاده گویى خود را بگیرد
میزان الحکمه نویسنده : المحمدی الری شهری، الشیخ محمد    جلد : 12  صفحه 371
 Imam Ali (as) :
Blessed belie who spends his savings (in the name of Allah) and prevents his tongue from speaking nonsense
“Mizan al- Alhekma”, Vol. 12, p. 371
    امام علی (ع) : 
أحبِب لِغَیرِک ما تُحِبُّ لِنَفسِک وَ اکرَه لَهُ ما تَکرَهُ لِنَفسِک
برای غیر خود آن را دوست بدار که برای خود دوست داری، و آن را ناپسند دار که برای خود ناپسند می داری. 
فلسفۀ تاریخ ط-صدرا نویسنده : مطهری، مرتضی    جلد : 3  صفحه : 318
بحارالأنوار، ج ۷۴، ص ۲۲۲ 
Imam Ali ( peace be upon him )
Love for others what you love for yourself, and hate for them what you hate for yourself
“Bihar al-Anwar”, Vol. 74, p. 222
    امام صادق (ع)
اگر کسی از شما چیزی از برادرش او را متعجب ساخت سه بار بگویید : ماشاء‌الله لا حول و لا قوة الا بالله العلی العظیم
حلیة المتقین، ص1832
Imam Ja'far as-Sâdiq (as) said:
Whoever is surprised by something from his brother, say three times: Masha Allah, la quwata illa billahil 'aliyil azim.
“Hilyat al-Muttaqin”, p. 1832
    امام صادق (ع) فرمود :
الصَّدَقَةُ بِالْیَدِ تَقِی مِیتَةَ السَّوْءِ وَ تَدْفَعُ سَبْعِینَ نَوْعاً مِنْ أَنْوَاعِ الْبَلَاءِ
صدقه دادن با دست، انسان را از مرگِ بد حفظ می کند و هفتاد نوع بلا را دور می کند
الکافی- ط دار الحدیث نویسنده : الشیخ الکلینی    جلد : 7  صفحه : 212
الکافی- ط الاسلامیة نویسنده : الشیخ الکلینی    جلد : 4  صفحه : 3
Imam Sadegh (AS) :
Giving alms by hand protects humans from evil death and fall away from seventy kinds of disaster
“Alkafi, Dar-Alhadith”, Vol. 7, p: 212
“Alkafi, Islamiya”, Vol. 4, p: 3
    امام زین العابدین (ع)
المؤمنُ مِن دُعائهِ على ثلاثٍ : إمّا أن یُدَّخَرَ لَهُ ، و إمّا أن یُعَجَّلَ لَهُ ، و إمّا أن یُدْفَعَ عَنهُ بَلاءٌ یُریدُ أن یُصِیبَهُ
 دعاى مؤمن از سه حال خارج نیست  : یا برایش ذخیره مى گردد ، یا در دنیا برآورده مى شود ، یا بلایى را که مى خواهد به او برسد، دفع مى شود 
تحف العقول نویسنده : ابن شعبة الحرانی    جلد : 1  صفحه : 280
Imam Zayn al-Abidin (AS) :
The prayer of the believer is not out of three states. It is stored for him, performed in the world, or repelled the calamity that wants to befall him
“Tohaf-Aloqol”, Vol. 1, p.280
     سوره شوری، آیه 38
 وَأَمْرُهُمْ شُورَىٰ بَیْنَهُمْ
 کارشان در میان خودشان به مشاوره برگزار می گردد
and their rule is to take counsel among themselves,
Verse 38 of Surah Ash-Shura ( Council )
    سوره مائده، آیه ۲
وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِیدُ الْعِقَابِ
و در هر کار خیر و تقوا یکدیگر را یاری دهید و بر گناه و تجاوز همکاری نکنید ، و از خدا پروا نمایید ، که همانا خداوند سخت کیفر است
and help one another in goodness and piety, and do not help one another in sin and aggression; and be careful of (your duty to) Allah; surely Allah is severe in requiting (evil).
Verse 2 of Surah Al-Maeda  ( The Table )
    سوره قصص، آیه ۷۷
وَابْتَغِ فِیمَا آتَاکَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ وَلَا تَنسَ نَصِیبَکَ مِنَ الدُّنْیَا وَأَحْسِن کَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَیْکَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِی الْأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِینَ
و در آنچه خداوند به تو داده خانه آخرت را بطلب ، و سهم خود را از ( عمر و مال ) دنیا فراموش مکن ( و تحصیل آخرت کن ) و ( به دیگران ) نیکی کن همان گونه که خدا به تو نیکی کرده ، و در روی زمین در جستجوی فساد مباش ، زیرا خداوند فسادانگیزان را دوست ندارد.
And seek by means of what Allah has given you the future abode, and do not neglect your portion of this world, and do good (to others) as Allah has done good to you, and do not seek to make mischief in the land, surely Allah does not love the mischief-makers.
Verse 77 of Surah Al-Qasas ( The Story )
    سوره الرحمن، آیه ۶۰
هَلْ جَزاءُ الْإِحْسانِ إِلاَّ الْإِحْسانُ
آیا پاداش نیکی جز نیکی است؟!
Is the reward of goodness aught but goodness?
Verse 60 of Surah Ar-Rahman ( The Beneficent )
    امام صادق علیه السّلام  فرمود
إنّا صُبَّرٌ وَ شِیعَتُنا أصْبَرُ مِنّا، قُلْتُ: جُعِلْتُ فِداک، کیفَ صارَ شیعَتُکمْ أصْبَرُ مِنْکمْ؟ قالَ لِأنّا نَصْبِرُ عَلی ما نَعْلَمُ و شِیعَتُنا یَصْبِرُونَ عَلی ما لا یَعْلَمُونَ ما صابر هستیم ولی شیعیان ما از ما صابرترند، (راوی می گوید): گفتم فدایت شوم چگونه شیعیان شما از شما صابرترند؟ امام پاسخ داد ما صبر می کنیم در حالی که از پاداش برتر صابران آگاهیم ولی شیعیان ما همچون ما صبر می کنند در حالی که از پاداش آن آگاهی ندارند بحار الأنوار - ط مؤسسة الوفاء ، العلامة المجلسی  ج 71  ، ص  80
Imam Sadiq (AS) said:
We are patient, but our Shiites are more patient than us, (narrator says): I said how would your Shiites be more patient than you?
Imam replied, "We wait while we know the superior rewards of the patients, but our Shiites like us wait while unaware of the rewards
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Vol. 71, p. 80
    پیامبر صلی الله علیه و آله مَوْتُ الْإِنْسَانِ بِالذُّنُوبِ أَکْثَرُ مِنْ مَوْتِهِ بِالْأَجَلِ وَ حَیَاتُهُ بِالْبِرِّ أَکْثَرُ مِنْ حَیَاتِهِ بِالْعُمُر مرگ انسان‏ها در نتیجه گناهان، بیشتر از مرگ آنها در نتیجه فرا رسیدنِ اَجَل است و زنده ماندن انسان‏ها در نتیجه نیکى ‏هایشان، بیشتر از زندگى کردنشان به خاطر باقى بودنِ عمر است.
بحار الأنوار - ط مؤسسةالوفاء ، العلامة المجلسی  ج 78  ص  83
مکارم الاخلاق ، رضی الدین أبی نصر الحسن بن الفضل الطبرسی  ج 1  ، ص  362
The death of humans as a result of their sins is greater than their death as a result of reaching of it and the survival of humans as the result of their goodness is more than their survival due to their remaining of life
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Vol. 78, p. 83
“Makaram Al-Akhlagh, Razi Tabarsi”, Vol. 1, p. 362
    پیامبر خدا صلى الله علیه و آله إنّی أشفَعُ یَومَ القِیامَةِ ، فَاُشَفَّعُ  و یَشفَعُ عَلِیٌّ ، فَیُشَفَّعُ و یَشفَعُ أهلُ بَیتی  ، فَیُشَفَّعُونَ در روز قیامت من شفاعت مى کنم و شفاعتم پذیرفته مى شود. و على شفاعت مى کند و شفاعتش پذیرفته مى شود. و اهل بیتم نیز شفاعت مى کند و شفاعتشان پذیرفته مى شود بحار الأنوار - ط دارالاحیاء التراث ، العلامة المجلسی  ج  8  ، ص  30
مجمع البیان : ۱/۲۲۳
Prophet Muhammad (PBUH & HP)
On the Day of Resurrection, I intercede and my intercession is accepted
Ali will intercede and his intercession is accepted
And Ahl-albayt (my family) will intercede and the intercession is accepted
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Vol. 8, p. 30
"Majma Al-Bayan", 223/1
    حضرت زهرا (ص)  :
دو پدر این امت محمد و علی هستند. کسانی که فرزندان خود را از عذاب نجات می دهند در صورتی که امت از آنها اطاعت کند
بحار الانوار، ج23 ، ص 259
Lady Zahra (PBUH) :
The two fathers of this ummah are Muhammad and Ali. Those who save their children from torment if the ummah obeys them.
“Behar Alanwar”, Vol. 23, p: 259
    خطبه غدیر سخنان پیامبر در غدیر 1 پیغمبر اکرم در یک روز گرم و در یک نقطه‌ی حساس، در مقابل چشم مردم، علی‌بن‌ابی‌طالب (علیه الصّلاة و السّلام) را به عنوان امام مسلمین پس از خود و ولی امر امور اسلام معین کرد و به مردم معرفی کرد؛ "من کنت مولاه فهذا علیّ مولاه". هر کس که من مولی و سرپرست او هستم پس این علی هم مولی و سرپرست او است
الکافی- ط الاسلامیة ، الشیخ الکلینی    ج 1 ، ص  420
Ghadir” sermon
The Prophet's speech in “Ghadir” 1
The Prophet (PBUH), in one hot day and at a sensitive point, in front of the eyes of the people, pronounced Ali ibn Abi Talib (AS) as the Imam of Muslims after himself and the governor of Islamic affairs, and introduced to the people:
“The one to whom I am the ruler and guardian, Ali is the ruler and guardian after this.”
“Kafi, Koleyni”, Vol. 1, p. 420
    خطبه غدیر سخنان پیامبر در غدیر 2 فلیبلغ الحاضر الغایب و الوالد الولد الی یوم القیامه پس باید حاضران به غایبان برسانند و پدران به فرزندان بگویند تا روز قیامت بحار الأنوار - ط مؤسسة الوفاء ، العلامة المجلسی  ج 37  ، ص  211
اثبات الهداة، ج2ص200-250
“Ghadir” sermon
The Prophet's speech in “Ghadir” 2
Therefore, the attendants must tell the ones who are absent, and the fathers must tell their children until the Day of Judgment
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Vol. 37, p. 211
“Esbat Al-Hoda”, Vol. 2, p. 200-250
    رسول خدا(ص) فرمودند إن علیا ... قسیم الجنة، لا یدخلها عدو له، و لا یزحزح عنها ولی له همانا علی ... تقسیم کننده بهشت است. کسی که دشمن او باشد؛ وارد آن نخواهد شد و کسی که دوست او باشد از آن محروم نخواهد شد الأمالی ، الشیخ الصدوق    ج 1  ، ص  83
Muhammad (PBUH) said :
Truly Ali... , is the divider of heaven. He who is his enemy will not enter it and he who is his friend will not be deprived of it
“Amali, Sheykh Sadogh” Vol. 1, p. 83
    سوره احزاب، آیه 56 إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِکَتَهُ یُصَلُّونَ عَلَى النَّبِیِّ یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَیْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِیمًا خدا و فرشتگانش بر پیامبر درود مى‏ فرستند اى کسانى که ایمان آورده‏ اید بر او درود فرستید و به فرمانش بخوبى گردن نهید
Indeed, Allah confers blessing upon the Prophet, and His angels [ask Him to do so]. O you who have believed, ask [Allah to confer] blessing upon him and ask [Allah to grant him] peace
Verse 56 of Al-Ahzab ( The Clans )
    پیامبر صل الله علیه وآله وسلم أکثِرُ و الصَّلاة عَلَیَّ فَإنَّ الصَّلاة عَلَیَّ نُورٌ فِی القَبرِ ، وَ نورٌعَلَی الصِّراطِ وَ نورٌ فِی الجَنَّة
برمن بسیار صلوات بفرستید، که صلوات بر من، نوری در قبر، نوری در پل صراط، ونوری در بهشت خواهد بود
بحار الأنوار - ط مؤسسة الوفاء ، العلامة المجلسی  ج 82  ، ص  64
The Messenger of Allah said  :
Send to me lots of salutations (Salavat), which that will be a light in Grave, Serat (a way in the Doomsday) and Paradise  
“Behar Al-Anvar, Majlesi”, Vol. 82, p. 64
    پیامبر اکرم (ص)
تواضَعوا لِمَن تَعَلَّمُونَ مِنه، و تواضَعُوا لِمَنْ تُعَلِّمونه
تواضع، هم نسبت به استادی داشته باشید که از او دانش می‌آموزید، هم نسبت به شاگردی که به او علم می‌آموزید
نهج الفصاحة نویسنده : پاینده، ابوالقاسم    جلد : 1  صفحه : 392  کلام ۱۱۸۵
The Prophet of God (PBUH) :
Be humble towards the teacher from whom you are learning and the student with whom you teach science
“Nahj Al-Fesahe, Payandeh”, Vol. 1, p. 392, verse 1185
    امام علی علیه السلام قُم عَن مَجلِسِکَ لِاَبیکَ وَ مُعَلِّمِکَ وَ اِن کُنتَ اَمیراً به احترام پدر و معلمت از جای برخیز هرچند فرمان روا باشی میزان الحکمه ، محمد محمدی ری شهری  ج 7 ، صفحه  444 ح :  13234
غررالحکم، ح2341 
Imam Ali (AS)
Stand up to respect father and the teacher, though you are commander
“Mizan Al-Hekme, Reyshahri”, Vol. 7, p. 444
“Goara- Al-Hekam”, 2341
    امام عسکری (ع) اما من کان من الفقها صائناً لنفسه حافظاً لدینه مخالفاً علی هواه مطیعاً لامر مولاه فللعوام أن یقلّدوه از بین فقها آنان که حافظ و نگهبان دین­اند و خود را از گناه و آلودگی حفظ می‌کنند و با هواهای نفسانی مبارزه می‌کنند و مطیع اوامر الهی و جانشینان اویند، بر عوام لازم است که از آنان تقلید کنند بحار الأنوار - ط مؤسسةالوفاء ، العلامة المجلسی  ج 2  ص  88 وسائل الشیعة ط-آل البیت ، العلامة الشیخ حرّ العاملی  ج 27  ، ص  131
Imam al-Askari (AS)
From among the jurists those protecting the religion and staying away from sin, fight with sensual desires and obey God's commandments and their successors, it is imperative for the people to follow them
“Behar Al-Anvar, Majlesi” Vol. 2 p. 88
”Vasayel Al- Shi'ah, Ameli”, Vol. 27, p. 131
    سوره قلم، آیه 1
ن وَ الْقَلَمِ وَ ما یَسْطُرُونَ
نون ، سوگند به قلم و آنچه می نویسند
Noon. I swear by the pen and what the angels write
Verse 1 of Surah Al-Qalam ( The Pen )
    سوره علق، آیه 4
الَّذِی عَلَّمَ بِالْقَلَمِ
آن کس که ( بشر را ) به وسیله قلم علم آموخت
Who taught (to write) with the pen
Verse 4 of Surah Al-Alaq ( The Clot )
    سوره آل عمران، آیه 54
وَ مَکَرُوا وَ مَکَرَ اللَّهُ وَ اللَّهُ خَیْرُ الْماکِرینَ
و نیرنگ کردند خدا هم نیرنگ کرد ، و خدا بهترین نیرنگ کاران است
And they planned and Allah (also) planned, and Allah is the best of planners.
Verse 54 of Surah Aal-e-Imran ( The Family of 'Imran )
    سوره حمد، آیه 2
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعالَمینَ
ستایش خدای را که پروردگار جهانیان است
All praise is due to Allah, the Lord of the Worlds
Verse 2 of Surah Al-Fatiha ( The Key )
    سوره زمر، آیه 36 أَلَیْسَ اللَّهُ بِکافٍ عَبْدَهُ
 آیا خداوند برای بنده اش کافی نیست؟
Is not Allah sufficient for His Servant [Prophet Muhammad]?
Verse 36 of Al-Zumar ( The Troops )
    آل عمران، آیه 103 وَ اعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمیعاً وَ لا تَفَرَّقُوا و همگی به ریسمان خدا ( به دین و کتاب و آورندگان وحی ) چنگ زنید و پراکنده نشوید
And hold firmly to the rope of Allah all together and do not become divided
Verse 103 of Al-e-Imran ( The Family of 'Imran )
    معجزه قرآن سوره یونس، آیه 5 هُوَ الَّذی جَعَلَ الشَّمْسَ ضِیاءً وَ الْقَمَرَ نُوراً اوست که خورشید را روشنی بخش و دارای انوار قرار داد و ماه را ( به اشعه خورشید ) تابان نمود 
Miracle of the Quran
It is He who made the sun radiant, and the moon a light
Verse 5 of  Al-Yunus ( The Junah  )
0 notes