alphapatterns
alphapatterns
Untitled
128 posts
Don't wanna be here? Send us removal request.
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
سرچ انجن آپٹی مائیزیشن کی کے نظم و نسق یعنی مینیجمنٹ میں ، بذات خود بہت سی سروسز/ چیزیں/عوامل شامل ہیں ، اس لیے ، ضرورت اس بات کی ہے کہ ، جب آپ ڈیجیٹل مارکیٹنگ پراجیکٹ کے اس اہم ترین مرحلے ، یعنی سرچ انجن آپٹی مائیزیشن بارے سوچیں ، اور معاوضوں کا تخمینہ لگائیں تو، ان تمام سروسز کو مد نظر رکھیں جو ، SEO Management کہ زیر سایہ آتی ہیں 
اس میں ویب سائٹ کے ڈھانچے سے لے کر ، اس پر شایع ہونے والے مواد تک کا باریک بینی سے خیال رکھنا پڑتا ہے ، کیوں کہ ، کسی بھی ویب سائٹ کو گوگل کی آنکھوں کا تارا بنانے یعنی آپٹی مائیز کرنے کے لیے ، بہت جتن کرنے پڑتے ہیں،۔ معاوضے کے تخمینہ کے لیے ، عموما پاکستانی فری لانسرز - سوشل میڈیا مارکیٹںگ کے اس مرحلے میں ، فی گھنٹہ چارج کرتے ہیں یعنی باقاعدہ پروفیشنل جو ہوتے ہیں ، ویسے تو ماہانہ پندرہ ہزار سے چالیس ہزار پچاس ہزار والے لوگ/کمپنیاں بھی ہیں ، حتی کہ ، ایک لاکھ روپے ماہانہ پہ بھی ، پاکستان میں ، ایس ای او ، کی جارہی ہے ، اچھی اور بڑی کمپنیوں کی جانب سے ، لیکن ، اس میں بہت تفصیلی سروسز شامل ہوتی ہیں اس میں بہت سارے فیکٹرز دیکھنے پڑتے ہیں ک ہ، سب سے بنیادی تو یہ کہ ، کتنے کی ورڈز کے لیے کرنی ہوگی ، سو ، دو سو ، یا جتنے بھی متعلق کی ورڈز ہوں ، ویب سائٹ کے ان سب کی ، پھر پر بہتر فی گھنٹہ چارج ہے - اب آپ گھنٹوں کا حساب بنا کر ، اس کا ایک ساتھ وصول لیں یا پہلے کچھ ایڈوانس اور بعد میں مکمل ، یہ ترتیب تو آپ کی اپنی ہے بہرحال ، سرچ انجن آپٹی مائیزیشن کا اوسط اور معیاری فی گھنٹہ معاوضہ باہر کا کلائنٹ ہو تو ، چالیس سے پچاس ڈالر سے شروع ہوتا ہے اور دو تین سو ڈالر فی گھنٹہ تک چلا جاتا ہے وہاں کا کلچر اور نفسیات ہی الگ ہے، کام کے معاملے میں ، کیوں کہ ، اکثر پیٹ بھرے ہوتے ہیں تو، زیادہ چوں چاں نہیں کرتے اگر کام ڈھنگ کا مل رہا ہو، ہاں فراڈ وہاں بھی ہے، بہت ہے ، پر، وہاں ، رولز وغیرہ سخت ہیں ، آن لائن کام ہے ، یہاں پاکستان میں ،تو خیر زیادہ تر سوسائٹی / ایسی ہی ہے کہ ، کم سے کم پیسوں میں زیادہ سے زیادہ کام ہوجائے اور اللہ کا نام لے لو ، تو بالکل ہی پیسہ نہ لگے ، خیر پاکستانی ہو تو دو سے تین ہزار فی گھنٹہ بنیادی ترین معاوضہ ہے ، آپ کے تجربے اور کوالٹِی کا معاملہ ہے اور زیادہ سے زیادہ فی گھنٹہ ریٹ بیس سے پچیس ہزار بھی جانا ممکن ہے ، لیکن یہاں ، فی گھنٹے والا کام ، کرتے جان نکلتی ہے ، لوگوں کی ، کیوں کہ ذہنی سست ہیں ، تو زیادہ حساب کتاب کے بجائے ، یک مشت والی کہانی کرنے کی کوشش کرتے ہیں حتی کہ ، کسی کو بار بار کہہ دو کہ ، اتنے گھنٹے لگے ہیں اس کام میں ، یا اتنے گھنٹے لگیں گے ، تو وہ اس بات پر بھی برا مانتا ہے کہ ، گھنٹوں کا حساب کیوں بتا رہا ہے ، خیر ، پاکستانی ہیں -- کیا کہہ سہکتے ہیں ، نارمل سوسائٹی تو ہے نہیں ۔۔ بہرحال ، اگر یہ کام کانٹریکٹرز سے کروایا جا رہا ہو تو پھر معاوضے انہی سے پوچھ کر طے کیے جائیں اور اپنا مارجن رکھ کر کلائنٹ کو بتایا جائے 
اور ہاں ، یہ بتا دوں اس سرچ انجن والے کام میں کچھ اس طرح کا معاملہ ہوتا ہے ویب سائٹ نئی ہے ، تو جی بارہ مہینے بعد رزلٹ آئے گااور اتنے کی ورڈ ہیں یعنی اتنے پیسے دو گے تو اتنے کی ورڈز پر کام ہوگااور ویب سائٹ اگر پرانی ہے تو چھ سے سات مہینے پھر لگیں گے ، یہ پاکستانی کلائنٹ ، ایک دو مہینے بعد ہی گوگل پر لنک ڈال ڈال کر چیک کرنا شروع کردیتا ہے ، کہ ویب سائٹ گوگل میں نہیں آرہی - خیر -- وہی بات ، پاکستانی ہے ۔۔ سرچ انجن ، ایک لمبا اور مستقل عمل ہے ، جس می بہت سے ابہام اور جزئیات ہیں ، لیکن ، آغاز اس کا ویب سائٹ کے اسٹرکچر/ لے آوٹ / ڈیزائن/ ڈھانچے سے ہی شروع ہوتی ہے ، اس لیے کافی وقت سے ، تھیم/ٹیمپلیٹ بنانے والے ، اب
 SEO Optimized Theme
 کر کے ، چیزیں تیار کرتے ہیں ۔۔ اس کے بعد ، آپ کا ایس ای او مینیجر یہ یقینی بناتا ہے کہ ، ویب سائٹ HTTPS پر موجود ہو ، یہ ایک ، تکنیکی بات ہے ، اس پر تفصیل پھر کبھِی سہی ، یہ گوگل کی فرمائش ہے اس کے بعد آپ ، Google Analytics نامی ٹول کا استعمال کرتے ہوئے ، اپنی ویب سائٹ وہاں جمع کرواتے ہیں مختصرا الفاظ میں یہ آپ کی ویب سائٹ پر آنے والی ہر قسم کی تفصیل کا ریکارڈ مہیا کرتا ہے کتنے لوگ، کتنی دیر کے لیے ، کس ملک سے ، کس پوسٹ پر، آئے اور بہت بہت کچھ بہت ہہی زیادہ گہرائی میں ۔ اب ایس ای او مینیجر ایک اور کام کرتا ہے کہ وہ یہ کہ ، مختلف ٹولز/سافٹ وئیرز/ آن لائن ایپ لی کی��نز کے ذریعے ، ویب سائٹ پر ، وقوع پذیر ہونے والے ، مختلف نوعیت کے پرابلم، خو��ہ وہ کونٹینٹ کے ہوں ، کوڈ کے ہوں ، یا کسی اور طرح کے ، ان کی مانیٹرنگ اور حساب کتاب کرتا ہے , جانچ پڑتال کرتا ہے ، اور ایسی تمام فہرستیں اپ ڈیٹ رکھتا ہے ، جو کہ رپورٹ بنانے میں استعمال ہوتی ہیں ، وہ سائٹ کا میپ بھی بناتا ہے سائٹ میپ کیا ہوتا ہے ؟ سائٹ میپ ، بنیادی طور پر، ویب کا نقشہ ہوتا ہے کہ ، فلاں ویب پر ، کتنے پیجز کس کس لنک کے ساتھ موجود ہیں یعنی کہاں کلک کر کے کہاں جانا ہے اس کو بھی گوگل کے لحاظ سے ، ہی سیٹ اپ کرنا پڑتا ہے ، یعنی گوگل کے بتائے ہوئے طریقوں پر۔ پھر یہ بھی دیکھنا ایس ای او والے کا کام ہے ک ، سائٹ پر ، مواد کی فراہمی، روانی ، اور کون سا مواد کس طرح شایع کیا جائے ، کن کی ورڈز اور کیسے کیسے ، تخلیقی طریقوں سے ، جس میں کانٹینٹ مارکیٹںگ اور کانٹینٹ بنانے والے کی محنت بھی شامل ہوتی ہے ، کہ ، ویب سائٹ کا باونس ریٹ نہ بڑے باونس ریٹ یعنی جیسا کہ نام سے ظاہر ہے ایک صارف آپ کی ویب پر آیا ، اور بغیر کسی اور صفحے یا لنک پر گئے بغیر ، اس نے کسی بھی وجہ سے ، ویب بند کردی ، ونڈو کلوز کردی ، اسے مواد دلچسپ نہیں لگا ، اس کے کام سے متعلق نہیں تھا، کچھ بھی ہو سکتا ہے ، خیر پاکستان جیسے معاشروں میں جہاں ریڈنگ ریٹ کم ہے ، اور پوری دنیا میں ، ویڈیو کانٹینٹ زیاد دیکھا جاتا ہے ، کیوں کہ ، مطالعہ ، عمومی طور پر کم ہو رہا ہے ،اس وجہ سے بھی بڑا ہی تباہی مواد لکھنا پڑتا ہے تو صارف آتا ہے ، پھر یہ ہے کہ ، پاکستان جیسے معاشروں میں ، عام جنتا کو یہ تک نہیں پتا کہ ، اسے کیا نہیں پتا ، اندھا دھند ہاتھ مارتے ہیں گوگل پر، قوم جنرلی فوکس نہیں ہے ، سرچ کی بھی پراپر تمیز نہیں ہے ، اس لیے ، بھی اس کا نقصان ویب سائٹس کو ہوتا ہے ، لیکن اسے ٹھیک نہیں کرسکتے ، تبلیغ کرنے تو بیٹھے نہیں کہ پاکستانی عوام کو سدھارنے کا "جہنمی فریضہ" خود پر لاگو کر کے ، دنیا برباد کرلیں ۔۔ آخرت تو ویسے بھی ٹھیک رہنی ہے اگر پاکستانیوں سے دور رہیں -- خیر اس کا پھر یہ ہے کہ ، ٹارگٹ آئیڈئنس بہت دیکھ بھال کر ، بنانی پڑتی ہے ، اچھا مال ، مناسب جگہ دکان ، اور ڈھنگ کے کسٹ٘ر ، اور پھر یہ کہ ، ویڈِو آڈیو پر زیادہ فوکس کریں ، مواد تو اس میں بھی لکھ کر ہی ڈالنا ہے آپ نے ، خیر یہ سب فیکٹرز ہیں جن کی وجہ سے باوئنس ریٹ بڑھتا ہے اس میں ویب سائٹ بنانے والے ، لکھنے والے ، چونکہ وہ بھی پاکستانی ہی ہیں تو دماغ ، سننسنی کے علاوہ کم ہی چلتا ہے کلک کر کے دیکھیں کیا ہوگیا سب روپڑے شرمناک کام ہوگیا ایسا کیا کہہ دیا آپ بھی ہاتھ میں پکڑ کر بیٹھ جائیں گے سر اس سے زیادہ ان کا دماغ سوچ سکتا نہیں ، سوچنا چاہتا نہیں ، کیوں کہ ، تخلیقی کام میں ، محنت لگتی ہے ، کلک بیٹ میں ، محض کپڑے اتارنے پڑتے ہیں وہ سب سے آسان ترین کام ہے تو اسی وجہ سے یہاں کے مذہبی چینل میں "ہمبستری کے اسلامی طریقے" سکھانے پر مجبور ہیں کہ مواد بنانے والا ، دیکھنے والا دون��ں پاکستانی ہیں پھر ، پورا دیکھ کر نیچے تبلیغ بھی کرتے ہین کہ شرم کرو ایسی وڈیو کیوں بنائی بہرحال ، منافق سوسائٹیاں ایسی ہی ہوتی ہیں کام کی بات یہ ہے کہ اس کچرا سماج میں آپ نے اپنا دھندا کیسے کرنا ہے تو اس کا طریقہ ، جو لوگ اچھا مواد لکھ رہے ہیں جو لوگ اچھا مواد استعمال کرتے ہیں جو لوگ اس کے صارف ہیں ان کو ٹارگٹ کریں ، مانیٹر کریں ، یہ پوری ایک خود سائنس ہے جو کہ کسی مضمون میں
 Niche Research 
کے نام سے لکھ چکا ہوں پھر تاک تاک کر صارف ڈھونڈ کر ، اپنی چیز سے ریلیٹ کرنا ، یہ بھی ایک الگ آرٹ ہے ، جو کہ بہرحال "سات لکھ کر جادو دیکھنے سے " کہیں مشکل اور کہیں زیادہ تخلیقی ہے ، لیکن اس کی بنیاد پر بننے والا صارف بھی میچور ہوتا ہے خیر ، اس پربات پھر کبھی ایس ایی او میں ، یہ سب دیکھنے کے بعد ، ایک انتہائی اہم ترین چیز ویب کے لوڈ ہونے کی رفتار 
google page speed check - light house
 گوگل رینکنگ میں اوپر آنے کے لیے ، اہم ترین فیکٹر ہے پر ظاہر ہے اس کی بات ، ویب بننے اور مواد وغیرہ کے بعد ہی ہوگی ، کیوں کہ، ویب بنے گی تو لوڈنگ کی رفتار چیک کر کے ،اس میں بہتری کی گنجائش نکلے گی اسے روزمرہ بنیادوں پر دیکھتے رہنا پڑتا ہے کہ سکور کیا جا رہا ہے ویب سائٹ کا وغیرہ وغیرہ ایس ای او مینیجر بہت ماہر ہونا چاہئے اس طرح کی بہتریوں کے لیے ، حتی کہ اتنا زیادہ کہ ، اسے کچھ حد تک ، ویب سائٹ کے کوڈ سے بھی آگاہی ہو ، اور وہ اس ب میں ، مناسب تبدیلیاں کر کے ، پیج لوڈ کی رفتار بہتر سے بہتر بنا سکے ، اس لیے بھی آج کل کے دور میں نئے فری لاںسرز کو ویب سائٹ کے ساتھ ساتھ ، سرچ انجن کی بنیادی چیزیں سیکھنے کی ضرورت ہے یا پھر ، سرچ انجن کے ماہر کو ، ویب سائٹ کی بنیادی چیزیں ، تاکہ کام اچھا ہو سکے ۔ 
SEO Manager 2021 اور Content Marketing strategy 2021 
یہ بھی دوہزار انیس سے اب تک چل رہا ہے اور آگے بھی چلے گا کہ ، سرچ انجن کا ماہر مواد لکھنے /بنانے والے کے ساتھ ، مل کر ، کی ورڈ کہاں کہاں ، مناسب ٹارگیٹ نہیں ہوے ، اس پر بھی کام کررہے ہیں ، اور یہ ان کی ذمے داری بن چکا ہے کہ ، وہ ، ویب سائٹ پر ، مناسب اور ضروری عناصر جو کہ سرچ انجن میں بہت زیادہ اہم کردار ادا کرتے ہیں ، وہ ویب سائٹ پر ایسی جگہ موجود ہوں جو آسانی سے قابل رسائی ہو ، نظر آسکے ، گوگل اور لوگوں کو - مثلا رابطے کی معلومات Contanct info وغیرہ اور ایسا تمام مواد جو outdated یعنی فرسودہ ہوچکا ہو یا جو ، ویب سائٹ سے بہت زیادہ مطابقت / موافق نہ ہو یعنی Optimal نہ ہو ، اسے ہٹا دیا جائے ۔ 
ایس ای او کا ماہر ، مارکیٹنگ مینیجر کے ساتھ مل کر ، کی ورڈز کی حکمت عملی بناتا ہے ، کانٹینٹ /مواد کی پلاننگ میں شامل ہوتا ہے ،حتی کہ ، وہ ڈپلی کیٹ مواد ، ہٹانے یا اسے بہتر کر کے دوبارہ لکھنے کا کام بھِی کرسکتا ہے ، حتی کے مواد کی بہتری ، اور معیار کے لیے ، مناسب اقدامات کی تجاویز بھی دے سکتا ہے ۔۔ وہ ویب سائٹ کے مکمل مواد پر نظر رکھتے ہوئے ، کی ورڈز کے مناسب اور بہترین استعمال کو یقینی بناتا ہے ، اور یہ کہ ، تمام تصاویر جو ویب سائٹ پر استعمال ہورہی ہیں ، ان کے نام ، ان کے مناسب ٹیگز، کی ورڈ سے ��تعلق اور بہت سی تفاصیل ، تصاویر میں بھی ڈالنی ہوتی ہیں ان سب کا خیال رکھنا ، 
اس کے علاوہ ، سرچ انجن آپٹی مائیزیشن کے ماہر یا ایس ای او مینیجر کی ایک ذمے داری یہ بھی ہوتی ہے کہ ، وہ ویب سائٹ کے مختلف صفحات پر اس طرح بہتری لائے کہ ، 
پیج کنورژن Page conversions
 بہتر ہو سکے پیج کنورژن ، سادہ ترین الفاظ میں ، صارف سے، ویب سائٹ کے کسی پیج پر ، کوئی ایکشن ، عمل کروانے کا نام ہے ، خصوصا ایسا کام ، جو ویب سائٹ کے کسی مخصوص پیج ، پوری ویب ، یا کسی ایک پروڈکٹ سروس کو حاصل کرنے کے لیے ، ضروری ہو ، جیسے کہ ، سبسکرائب فارم فل کروانا ، کوئی مضمون ، سوشل میڈیا پر شئیر کروانے کے لیے کہنا ، اور اس پر عمل کے نیتجے میں ، ویب سائٹ پر کوئی سہولت ، مہیا کروانا نیوز لیٹر وغیرہ کے لیے ، ممبر سے فارم فل کروانا کسی مخصوص بٹن پر کلک کروانا
اگر ای کامرس والی ویب سائٹ ہے ، تو ،پھر ، کوئی پروڈکٹ خریدنے جیسا عمل کروانا یہ سب ، آپ کی ویب سائٹ پر 
Page conversions rate
 میں اضافہ کرتا ہے یعنی جتنے لوگ آپ کی ویب سائٹ پر آ کر مذکورہ کاموں میں سے کوئی ایک کام کریں گے ، وہ آپ کی ویب پیج کنورژن ریٹ میں اضافہ کرے گا یہ ویسے لینڈنگ پیج پر کروانا ہوتا ہے
 Landing page conversion 
میں 
Landing page کا مطلب وہ صحفہ ، جس پو ، یورز نے باہر سے آکر ، پہلا نظارہ کیا ہو یعنی اس نے آپ کی سائٹ سے باہر ، کسی اور جگہ آپ کی سائٹ کا لنک دیکھاوہ ہوم پیج کا بھی ہو سکتا ہے ، کسی اور صحفے کا بھی ، 
اسے Lead capture page
 بھی کہہ سکتے ہیں ، جہاں سے آب صارف کو باقاعدہ اپنی طرف لاتے ہیں مذکورہ کاموں میں سے کوئی کام کروا کر یہ کنورژن ریٹ جتنا اچھا ہوگا ، اتنا آپ کو پتا چلے گا کہ آپ کی ویب سائٹ کا ڈیزائن اور مواد کتنا بہتر ہے ، کہ لوگ اس پر آکر وہ سب کررہے ہیں جو اوپر کہا گیا یعنی کام ٹھِیک جا رہا ہے وغیرہ وغیرہ پھر یہ گوگل رینکنگ میں بہت زیادہ اہم کردار ادا کرتا ہے جو ہمارا اصل مقصد ہے ظاہر ہے ، لوگ جا رہے ہیں ویب سائٹ استعمال کررہے ہیں ، مستقلا جا رہے ہیں ٹریفک بن رہا ہے تو گوگل بھِی لفٹ کروانا شروع کرے گا، سرچ انجن پروفیشنلز کی دنیا میں ایک مقولہ ہے کہ گوگل کہتا ہے "ویب سائٹ کے مواد وغیرہ کو ہمارے یعنی سرچ انجن کے لحاظ سے نہیں ، بلکہ لوگوں کے لحاظ سے بہتر بناو، سرچ انجن خود آجائے گا "اس کے ساتھ ساتھ ، ایس ایی او کے دوران ، ایک عمل بہت فائدے مند ثابت ہوتا ہے 
internal link building
 یعنی ویب سائٹ کے موجودہ پیج ، مواد ، ،پوسٹس / تحاریر کو ، انتہائی متعلقہ اور سمجھدار طریقے سے ، ایک دوسرے سے لنک کرنا ، تاکہ یوزر/ صارف ایک کے بعد ایک صفحے /پوسٹ پر گھومتا پھرتا رہے ، یہ بڑا دلچسپ لیکن ذہنی مشق والا کام ہے ، اس میں کانٹینٹ اور ایس ای او دونوں کی مہارت درکار ہے پھر ، آپ ویب سائٹ ، آپ اپنی سائٹ پر
 ٹاپک کلسٹر
 Topic Cluster
 بھی تخلیق کرتے ہیں
 ٹاپک کلسٹر کیا ہوتا ہے ؟ موضوعاتی گچھا ،
 ایک جیسے موضوعات پر ، مختلف تحاریر / مواد/ تصاویر ، جو ایک ہی زمرے میں ڈالے جائیں ، آسان ترین زبان میں ، اسے ، ٹاپک کیٹگری / زمرہ جات/ سیکشن ، کہا جاتا ہے بہت سے بلاگز پر آپ نے ، کیٹگریز دیکھی ہوں گی مثلا اگر خبر��ں کی ویب سائٹ ہے تو تازہ ترین ، دنیا ، کھیل ، دلچسپ و عجیب وغیرہ بہت سے متعلقہ / ملتے جلتے مضامین کو ، ایک کیٹگری میں رکھنے کے عمل کے ٹاپک کلسٹر بنانا کہتے ہیں ، اس طرح مواد کے نظم و نسق کو برقرار رکھنا ، سرچ انجن آپٹی مائزیشن کے لیے مفید ہوتاہے سرچ انجن کا سادی ترین اصول یاد رکھیں اپنی ویب سائٹ پر ، ڈیٹا/مواد اس طرح ترتیب دیں ، کو لوگ اسے انتہائی آسانی کے ساتھ پڑھ / دیکھ سکیں مکمل نظم و نسق، مناسب کیٹگری ، کی ورڈز relevancy
 فارمیٹ ،
 ہجے /اسپیلنگ
 پیڈنگز لگا لگا کر ،
 bullet points
 میں
 جہاں اہم بات ہو ، اسے بولڈ کردینا وغیرہ وغِرہ مختصر جملے ، کھلے ڈلے پیرا گراف اور بہت سی اییسی چیزیں ، کہ اگر قاری پڑھنے آیا ہے ، تو اسے رسائی آسان ہو ، اور بڑھائی اس سے بھی زیادہ آسان ہو اور سب سے اہم بات، مواد دلچسپ ہونا چاہئے تاکہ قاری ایک کے بعد ایک چیز دیکھتا رہے ، اور مصروف رہے ، اور آپ کی ویب سائٹ ، کی کریڈیبلٹی بڑھتی رہے اب ان تمام سروسز، کو مہیا کرنے والے اور ان تمام سروسز کی تفصیلات آپ نے سمجھ لیں ، اس لیے آب کے لیے ، اب  سرچ انجن آپٹی مائیزیشن کی کوسٹ/معاوضہ نکالنا آسان ہے فارمولا وہی ہے جو مختلف دوسرے مراحل کے درمیان ، گذشتہ قسطوں میں سمجھایا جا چکا ہے کاسٹ + مارک اپ = معاوضہ جو آپ خرچ کررہے ہیں ، اور جو آپ اس سے حاص ل کریں گے ، یہ دونوں چیزیں ملا کر ، آپ کا مکمل معاوضہ ترتیب پاتا ہے ہاں ، اوسطا ، سرچ انجن سروسز کے ریٹ ، فی گھنٹہ کے حساب سے ، ڈھائی تین ہزار فی گھنٹہ ہوتے ہیں یعنی فری لانسر ، کم از کم اتنے چارج کرتا ہے اب یہ آپ کی اس سے ڈِیلنگ ہے کہ ، وہ اپنے تمام گھنٹوں کی مکمل قیمت بتا دے کہ کتنے گھنٹے لگا کر وہ کام کرے گا روز تین گھنٹے کرے گا ، تو مہینے کے کتنے گھنٹے ہوں گے اور پھر ان کو دن میں بدل دیں اور تیس دن میں سات سو بیس گھنٹے ہیں اس کے حساب سے دیکھ لیں یہ آپ کی مرضی ہے اور جو ماہر ہوگا
 وہ سات آٹھ ہزار فی گھنٹہ بھی لے سکتا ہے بڑی کمپنیاں ، تو بہت زیادہ چارج کرلیتی ہیں ، یعنی اگر پاکستان میں کام کرنا ہے تو بیس سے پچیس ہزار روپے مہینہ کم از کم اور اسی ہزار سے لاکھ روپے مہینہ زیادہ سے زیادہ پھر اس میں تجربہ اور ساتھ دی جانے والی سروسز بھی میٹر کررہی ہوتی ہیں ہمارے ہاں ، تیس ہزار سے بھی شروع ہوتا ہے اور پھر مخت��ف پیکجز ہیں تیس
 چالیس
 ساٹھ
 لاکھ
 ڈیڑھ لاکھ
 روپے مہینہ
 اس میں فرق ، سروسز کا آجاتا ہے جو کہ اوپر بیان کردیا گیا اس میں کوئی سافٹ وئیر کاسٹ شامل نہیں ، یعنی اگر اس کام کے دوران آپ کوئی ایسا سافٹ وئیر یا آن لائن سروس خریدنی پڑے ، اور بہت کام یا اوسط چارج کررہے ہو ، کلائنٹ سے تو ظاہر ہے اس میں پھر ، اس سروس یا سافٹ وئیر لائنس کے پیسے الگ سے ہوں گے ہاں اگر پیکج بڑا ہے ، تو پھر اس میں آپ شامل کرلیں سافٹ وئیر وغیرہ کی رقم وہ اتنا مسئلہ نہیں
 ہاں ، یہ یاد رکھیں ، نئیے سیکھنے والے ، فی گھنٹہ کے حساب سے چارج کریں ، کچھ عرصہ ، خصوصا جب آپ ، ابھی کام بھی سیکھ رہے ہیں ، اور معاوضے طے کرنے کا تجربہ بھی نہیں اس صورت میں ، اپنی محنت کا معاوضہ فی گھنٹہ لیں اس معاملے میں ، کام کی ، جو صورتحال ہے یعنی نتیجہ ، یہ بڑا عجیب ہوتا ہے ، کچھ کسیز میں ، نتیجہ ہفتے کے اندر اندر ملنا شروع ہوجاتا ہے ، اور کچھ میں کافی دیر بعد، تو اس صورت میں ، آپ ک�� شروع میں لیے گئے فکس ریٹ ، آپ کو گھاٹے کا سودا دے سکتے ہیں ، یا پھر کلائنٹ کی جیب پر بھاری پڑ سکتے ہیں ، اسلیے ، فی گھنٹہ والا حساب کریں شروع میں اس کے ساتھ ہی
 مضامین کے اس سلسلے کا اختتام ہوتا ہے جس کی چودہ اقساط میں ہم نے یہ سمجھا کہ ، ڈیجیٹل مارکٹنگ سروسز کے مراحل کیا کیا ہیں
 یعنی
 سوشل میڈیا مارکیٹنگ
 ویب سائٹ سروسز
 ای میل مارکیٹنگ
 پی پی سی ، Pay Per click services اور
 سرچ انجن آپٹی مائیزشن - SEO Services/Management سے متعلق ، بنیادی تفاصیل ، ان میں آںے والی رکاوٹیں ، معاوضے ، اور کس کام کے کتنے پیسے ، کیوں ہوتے ہیں اور کون کون سے افراد ، / ماہر درکار ہوتے ہیں ، آخری بات یہ کہ ،یہ مرحال ، ایک کے بعد ایک نہیں ، بلکہ ساتھ ساتھ چلتے ہیں متوازی ہیں ، نہ ، کہ پیلے یہ کریں پھر وہ کریں ، یہ اپنا وقت بجٹ اور مہارت دیکھتے ہوئے ایک ساتھ چلانے والا معاملہ ہے ، اور یہی بہتر ہوتاورنہ پھربجٹ وقت اور اپنی مہارت کو دیکھتے ہوئے ، جو بھی ترجیح ہو اسی حساب سے کرلیں کچھ لوگ، ویب سوشل میڈیا ای میل مارکٹنگ جانتے ہیں لیکن سرچ انجن اور پی پی سی نہیں تو وہ کم از کم شروع کی تین تو کریں باقی دو سیکھیں
 کیوں کہ ، آج انٹرنیٹ اور آن لائن کمائی کے لیے ڈیجیٹل مارکٹنگ کے یہ مراحل ، اہم ہیں اوران کا اسکوپ وقتی نہیں ہے ۔۔ ختم شد
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
  پی پی سی سروس کا معاوضہ یعنی 
Pay per click pricing plan 
کا جو فارمولا گذشتہ قسط میں پڑھا یعنی 
 آپ کی قیمت پلس مارک اپ = معاوضہ 
 اس کا آغاز ، اس سوچ سے کریں ،کہ کلائنٹ بجٹ کیا ہے ، لوگ کتنا دینے کو تیار ہیں 
اور پھر اپنے اخراجات نکال کر آغاز کریں 
 یہ بھی دیکھنے کی چیز ہے کہ ، آُپ خود کرنا کام کروا رہے ہیں ، اور آوٹ سروس ، یعنی دوسروں سے کتنا کام کروارہے ہیں ۔ یعنی 
In-house or Outsource 
عمومی طور پر ، پی پی سی یعنی 
Pay per click pricing 
کے لیے ، بہتر تو یہ ہوتا ہے ، کہ ، آپ اس طرح کے کام ، کانٹریٹکر سے کرواتے ہیں ، پر یہ بھی ممکن ہے کہ ، آپ کو اپنی ہی ٹیم میں ، کوئی ایسا شخص مل جائے جو یہ سب کام کرسکے 
ورنہ ، بہت سی فری لانس ویب سائٹس ہیں ، جیسے 
fiverr or upwork 
یہاں بہت سے افراد مل جائیں گے جو یہ کام کرسکتے ہیں 
بس یہ ذہن میں رکھیں ،آغاز میں ایک قابل اور ہونہار شخص کے کام کے تجربے کے لحاظ سے فی گھنٹہ چارج 
تین سے آٹھ ہزار فی گھنٹہ ہوتے ہیں ، 
 اور اگر آپ آغاز میں ہی ، فلیٹ/فکس ریٹ طے کرنا چاہ رہے ہیں تو ، پھر ، آپ کو تھوڑا سا کام کرنا پڑے گا کہ ، کم از کم یہ حساب لگا لیں کہ ، پی پی سی ، یعنی 
PPC Pay per click services / Management Prices
میں کتنے گھنٹے لگیں گے ۔۔ 
ٹوٹل ٹائم میں درج ذیل اوقات شامل ہوتے ہیں 
 آغاز سے سیٹ اپ تک کے گھنٹے 
کتنے گھنٹے مانیٹرنگ میں خرچ ہوں گے ، یعنی پیسے دے کر اشہتار لگوایا ، اس اشتہار پر ، لوگوں کا کیا ریسپانس آیا ، اس کی مستقل مانیٹرنگ کے کل گھنٹے کتنے ہوں گے اندازا
پھر ، اس میں اگر کوئی بہتری/تبدیلی کی ہے ، حکمت عملی کے لحاظ سے ، اور اس کے بعد ، کی مانیٹرنگ 
پھر رپورٹ وغیرہ تیار کرنے 
 اچھا ابھی یہ طے کرنا باقی ہے کہ کیا آپ پے پر کلک سروسز کو کرنے کے لیے ساری ذمہ داری اپنے کاندھوں پر لے رہے ہیں یا 
پوری ٹیم ، رکھیں گے ، یعنی ایک مینیجرایک منصوبہ ساز ، ایک اشتہار لکھنے والا ، ایک ڈیزائنر ، ایک مارکیٹنگ کا ماہر ، وغیرہ وغیرہ 
اگر ایسا ہے تو ان کی فی گھنٹہ قیمت بھی ، اپنے معاوضے میں شامل کریں گے 
اور پھر آخر میں ، جیسا کہ ، پہلے بارہا کہا جا چکا کہ ، اپنا مارک اپ طے کریں گے ، گذشتہ قسط میں مارک اپ پر تفصیلی بات ہوچکی ، عمومی طور پر ، مارکیٹنگ ایجنسیاں ، دس سے پچیس فیصد کے بیچ ، مارک اپ شامل کرتی ہیں ، کل معاوضے میں ، یعنی اگر ، سو روپے کل معاوضہ ہے پورے پی پی سی پراجیکٹ کا ، تو اس میں سے ، دس سے پچیس فیصد یعنی دس سے پچیس روپے ، تک خالص مارک اپ / منافع ، شامل ہوتا ہے 
اور اب ظاہر ہے ، جتنا اچھا آپ کا کام ہوگا ، اسی لحاظ سے آپ مارک اپ بھی شامل کریں گے ، 
حتی کہ بہت مہنگی ایجنسیاں تو سو سے ڈیڑھ سو فیصد پرافٹ/مارک اپ وصول کرتی ہیں ، پر یہ تجربے ، اعتماد ، اور کام کی کوالٹی وغیرہ سے ہی ممکن ہے ، جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ آتا ہے 
یہ تھا ، پی پی سی ، یعنی 
PPC - Costing 
کا بنیادی طریقہ ، یہ بس اسی فارمولے جیسا سادہ ہے جو بارہا بیان کیا چکا ، فرق معاوضے کے فارمولے نہیں ، بلکہ سروس کی جزئیات میں آتا ہے جو ہر ڈِیجیٹل مارکیٹنگ مرحلے میں تبدیل ہوتی رہتی ہیں 
کیوں کہ ، اصل چیز ہی ، یہ جاننا ہے کہ 
"پیسے وصول کس طور کیے جائیں ، کیسے طے کیے جائین ، کیا چیزیں ، مدنظر رکھی جائیں نہ کہ ، کتنا معاوضہ لیا جائے "
یہاں ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ سروس سے متعلق معاوضوں کے چوتھے مرحلے ، 
یعنی 
PPC Service Pricing 
کا اختتام ہوا ، 
 اب جانتے ہیں ، ڈیجیٹل مارکٹنگ سروس کے آخری اہم ترین مرحلے ، 
سرچ انجن آپٹی مائزیشن 
SEO 
کے معاوضے طے کرنے کا طریقہ 
لیکن اس سے پہلے، جن افراد کو ، علم نہیں ، ان کے لیے آسان اور بہت زیادہ ٹیکنیکل اصلاحات سے بچتے ہوئے 
SEO 
بارے چند بنیادی باتیں ، سمجھنا ضروری ہیں ۔
تو باقی ماندہ مضامین / اقساط میں موضوعات کی یہ ترتیب ہوگی 
Search Engine Optimization -SEO - سرچ انجن آپٹی مائیزیشن کا ہے ؟ -
ایس ای او اس کی اقسام ، یعنی 
 Local Seo - مقامی ایس ای او کیا ہے 
On-Page SEO - آپ کی ویب سائٹ/پیج پر وہ چیزیں جو ایس ای او میں مدد دیتی ہیں 
Off-Page SEO - آپ کی ویب سائٹ کے سے باہر ، یعنی دوسرے فورم/ویب سائٹ پر ، موجود ایس ای او ، جس کا فائدہ آپ کی ویب سائٹ کو ہو 
 یہ سمجھنے کے بعد ، ہم جانیں کہ ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے اس پانچویں اور آخری مرحلے کے معاوضے یعنی 
SEO Pricing packages
طے کرنے سے پہلے ، کیا کیا پتا ہونا چاہئے ، یعنی 
ایس ای او مینیجمنٹ میں کیا کیا شامل ہوتا ہے ، جس کو دیکھتے ہوئے ، معاوضے طے کیا جاتا ہے ۔
اور آخر میں جانیں گے کہ 
سرچ انجن آپٹی مائیزیشن کے معاوضے کیسے طے کیے جاتے ہیں 
 آئیے جانتے ہیں 
Search Engine Optimization -SEO - سرچ انجن آپٹی مائیزیشن کا ہے ؟ 
 آسان ترین زبان میں ، سرچ انجن آپٹی مائزیشن ، ایک آرٹ ہے ، ایک ٹیکنیک ہے ، جس کا مقصد، آپ کی ویب سائٹ /بلاگ کو ، گوگل ،یا دوسرے سرچ انجن کی نظروں میں نمودار کرنا ہوتا ہے - ویسے جب ایس ای او کی بات کی جائے تو ، گوگل رینکنگ ہی مطلب ہوتا ہے ، کہ گوگل کے سرچ رزلٹ میں ، آپ کی ویب سائٹ کیسے ظاہر ہو ، یہ ایک پوری الگ سائنس ہے جو ایک الگ سیریز کی متقاضی ہے ، یہاں صرف بنیادی تعریف مقصود تھی 
خیر گوگل کی نگاہوں میں ویب سائٹ کو لانا سرچ انجن آپٹی مائزیشن کہلاتا ہے ، عمومی طور پر ، ایس ای او سے لوگ یہی مطلب لیتے ہیں ، کافی حد تک صحیح بھی ہے کہ ، گوگل سرچ انجن مارکیٹ کا بہت بڑا شئیر ہولڈر ہے 
لیکن سرچ انجن آپٹی مائیزنش میں یعنی آپ کی ویب سائٹ، آپ کا مواد ، آپ کی پراڈکٹ کی رینکنگ مارکیٹنگ ، میں فیس بک ، یو ٹیوب ، بنگ جیسے دوسرے سرچ انجن کا بھی ہاتھ ہے ، اس لیے سرچ انجن آپٹی مائیزنش ان سب پر کی جاتی ہے ۔ 
 ایس ای او ، یعنی سرچ انجن آپٹی مائیزیشن کی تین بنیادی قسمیں ہیں جن کے نام 
Local Seo - مقامی ایس ای او کیا ہے 
On-Page SEO - آپ کی ویب سائٹ/پیج پر وہ چیزیں جو ایس ای او میں مدد دیتی ہیں 
Off-Page SEO - آپ کی ویب سائٹ کے سے باہر ، یعنی دوسرے فورم/ویب سائٹ پر ، موجود ایس ای او ، جس کا فائدہ آپ کی ویب سائٹ کو ہو 
Local Seo - مقامی ایس ای او کیا ہے 
 یہ بنیادی طور پر ، جیسا کہ نام سے ظاہر ہے ، مقامی کاروبار کے لیے بہترین ہوتی ہے ، اس کی بہت زیادہ تفصیل مِں جائے بغیر بس اتنا سمجھ لیں کہ یہ مقامی طور پر ، کی گئی سرچ ، جو گوگل وغیرہ پر کی جاتی ہیں ،اس میں آپ کی ویب /بزنس/بلا گ وغیرہ کو طاہر کرواتا ہے ۔ جیسے کہ ، 
کسی ہوٹل/ریستوران بارے کوئِ تجویز کہ کھانا یہاں اچھا ہے ، کسی اور طرح کی سروسز، کوئی اور ، کاروبار یا سرگرمی ، جو کہ ، گوگل میپ میں بھِ ظاہر ہوں ، اور جب آپ 
Near me
لکھ کر ، گوگل پر سرچ کریں تب 
اس میں آپ گوگل بزنس نامی سروس کا بھِی استعمال کرتے ہیں جو کہ گوگل کی ایک بزنس ڈائریکٹری ہے ، جہاں ، گوگل ، مقامی/غیر مقامی ہر طرح کی فہرستیں محفوظ رکھتا ہے ،وہاں اپنے کاروبار کو شامل کرنے سے یعنی ویب سائٹ وغیرہ کے لنک ، پوسٹل ایڈریس، فون نمبر اور اس طرح کی کافی تفاصیل شامل کرنے سے آپ ، 
گوگل بزنس میں شامل ہوجاتے ہیں 
اور یہی بات ، دوسرے سرچ انجن کے لیے بھی لاگو ہوتی ہے 
 ایس ای او ، سرچ انجن آپٹی مائیزیشن کی دوسری قسم ہے 
On-Page SEO - آپ کی ویب سائٹ/پیج پر وہ چیزیں جو ایس ای او میں مدد دیتی ہیں 
 آن پیج ایس ای او ، جیسا کہ ، نام سے ظاہر ہے کہ ، یہ ان تمام عوامل کو کنٹرول کرنے کا نام ہے ، جو آپ کی ویب سائٹ کے صحفات پر موجود ہوتے ہیں ، اور جن کے مناسب استعمال سے گوگل رینکنگ وغیرہ پر خاطر خواہ فرق پڑتا ہے ، اس میں بنیادی طور پر،
تصاویر کا نام ، مواد میں استعمال ہونے والے مناسب اور متعلق کی ورڈز ، ان کی آپس کی اندورنی لنکنگ ، اس کے ساتھ ساتھ ، ویب سائٹ کا اپنا ظاہری حلیہ اگر گوگل کے ، معیارات اور پیج اسپیڈ اسکور جس کا نام 
گوگل لائٹ ہاوس ہے ، اس پر اچھا سکور کرجائے 
تو یہ آن پیج ایس ای او کے زمرے میں آتا ہے ، چونکہ ، اس میں ساری چیزیں ، آپ کی اپنی ویب سائٹ کے اندر ہی ہورہی ہوتی ہیں اس لیے اسے آن پیج ایس ای او کہتے ہیں 
 Off-Page SEO - آپ کی ویب سائٹ کے سے باہر ، یعنی دوسرے فورم/ویب سائٹ پر ، موجود ایس ای او ، جس کا فائدہ آپ کی ویب سائٹ کو ہو 
یہ ایس ای او کی تیسری قسم ہے ، اس میں بہت زیادہ تفصیل میں نہیں جاوں گا ، کیوں کہ ، یہ مضامین ، معاوضوں سے متعلق ہیں اور سرچ انجن آپٹی مائیزیشن ایک پورا الگ کورس ہے ۔سو
آف پیج ایس ای او، کی بنیادی باتیں سمجھتے ہیں ، جیسے کہ آن پیج تھی ، یعنی ویب سائٹ کے اندر موجود وہ سب کام اور فیکٹر جن سے گوگل رینکنگ پر مثبت فرق پرے ، اس لیے وہ آن پیج ، ایس ای او کہلائی ، 
اس کا الٹ ، آف پیج ایس ای او ہے 
 اس میں سب سے پہلے توآپ کی ویب سائٹ کے وہ لنکس بہت اہم رول پلے کرتے ہیں جو ، باہر پوسٹ کیے گئے ہوں ، مختلف فورم پر، دوسری ویب سائٹس پر ، سوشل میڈیا سائٹس پر وغیرہ وغیرہ - 
 اسی وجہ سے مواد لکھتے ہوئے ، بہت سی چیزیں ایسی لکھِی جاتی ہیں ، جو، سماجی رابطے یعنی سوشل میڈیا کی سائٹ پر شئیر کیا جاسکے ، اس کی کوالٹی بہت ہائی ہو، مختصر مواد لنک کے ساتھ مل کر صارف کو مجبور کردے کہ وہ لنک کو کلک کرے اور آپ کی ویب سائٹ پر پہنچے ، اس سے آپ کی ویب سائٹ کی ، قدرتی لنک بلڈنگ ہوتی چلی جاتی ہے ، 
 اس کے علاوہ بھی آف پیج ایس ای او میں ایسے عوامل ہوتے ہیں ، جو آپ کی سائٹ پر نہیں ہوتے ، دوسرے فورمز پر ہوتے ہیں ، اور اس سے ٹریفک آپ کی سائٹ پر آتا ہے جس کے نیتجے میں ، آپ کی سائٹ کو گوگل رینکنگ میں اوپری مقام ملتا رہتا ہے 
 ایس ای او ، کے حوالے سے ، تفصیلی مضمون پھر کبھی صحیح ، 
 اب چلتے ہیں دوبارہ ، معاوضوں کی طرح 
 یعنی ڈیجیٹل مارکیٹںگ سروس کے اس اہم ترین مرحلے میں ایسا کیا کیا شامل ہوتا ہے 
اور اس کا معاوضہ کیسے وصول کیا جاتا ہے 
 اس میں آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آپ کو وقت کتنا لگے گا ، یہ بڑا عجیب سوال ہے کہ ، کیوں کہ ، ایس ای او ایک لگاتار جاری رہنے والا کام ہے ، ایسا نہیں ہوتا کہ آپ کسی کام کی ایک مہینہ ایس ای او کی اسے رینکنگ میں لے آئے تو بس کام ختم ، نہیں، کیوںکہ کوئِ اور حریف کام کرے گا تو آپ کی سائٹ نیچے ہوجائے گی ، اسلیے اس ریس میں آگے رہنا ہی پڑتا ہے تو پھر یہ کیسے بتا سکتے ہِں کہ کتنا ٹائم لگے گا ؟؟
اس کا مطلب یہ ہے کہ ، آپ "ٹائم کی قیمت" ہر مہینے ، کی جانے والی ادائیگی میں شامل کریں گے ۔۔ اس کا بہترین طریقہ یہ ہوتا ہے کہ ، آپ کسی ایس ای او کے ماہر سے ، پرائس کا چارٹ لے لیں ، جس میں فکس ریٹ موجود ہو ، تاکہ نئے کلائںٹ کو معاوضے سمجھانے میں آسانی ہو 
 ڈیجیٹل مارکیٹنگ سروس کے پانچوں اہم ترین مراحل یعنی ، سوشل میڈیا مارکیٹنگ ، ویب سروسز،ای میل مارکیٹنگ سروس، پی پی سی یعنی پے پر کلک، اور ایس ای او یعنی سرچ انجن آپٹی مائیزیشن سے کے معاضوں کے تعین سے متعلق ، مضامین کی ، چودہویں اور آخری قسط یہ سمجھیں گے کہ ، 
 سرچ انجن آپٹیمائزیشن یعنی ایس ای او کی مینیجمنٹ میں کیا کیا عوامل شامل ہیں ، اور انہیں دیکھتے ہوئے ، معاوضوں کا تعین کیسے کیا جاتا ہے 
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
  ڈیجیٹل مارکیٹنگ کا چوتھا اہم مرحلہ/ حصہ، یعنی پے پر کلک۔
اگر آپ کے ڈیجیٹل مارکیٹنگ پراجیکٹ میں، پی پی سی ،یعنی Pay per click سروس شامل ہےتو لانحالہ آپ کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ ، آپ اس کا معاوضہ کیسے طے کریں گے ؟
آپ اس معاوضے کا تخمینہ آسانی سے اس طرح بھی لگا سکتے ہیں کہ پہلے آپ ان آن لائن سروسز جو بھی آپ نے استعمال کرنی ہے، اپنے پراجیکٹ میں، خواہ وہ فیس بک مارکٹنگ ہو، یو ٹیوب پر اشتہار چلانا ہو یا کوئ، اور پی پی سی سروس، ، کے ریٹ معلوم کرلیں، پھر اس کے حساب، آپ اپنے کلائنٹ کو معاوضہ بتائیں، یہ تو ہوا ایک بنیادی نکتہ ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے ہر مرحلے خواہ، وہ سوشل میڈیا مارکیٹنگ ہو، ویب سروسز ہو، ای میل مارکیٹنگ سروس ہو، پی پی سی ہو یا پھر ایس ای او یعی سرچ انجن آپٹی مائزیشن ، یعنی گوگل / سرچ انجن رینکنگ، بہر صورت، ہر طرح کی مارکیٹنگ سروس کے معاوضے کا فارمولا کم و بیش ایک جیسا ہی ہے۔ بنیادی طور پر آپ یہی دیکھتے ہیں، کہ آپ کی جیب سے کیا جارہا ہے اور آپ کی جیب میں آکیا رہا یے۔
پی پی سی یعنی پے پر کلک کی بات کی جائے تو اس سروس کے مختلف پرائس ماڈل مارکیٹ میں موجود ییں،یعنی معاوضوں کے تعین کا طریقہ کار موجود ہے۔ ان کو مختصرا دیکھیں گے ان کے فائدے نقصان سمجھیں گے ان کی جزئیات کو اسںطرح سمجھیں گے کہ، کچھ اگر آپ پہلی بار یہ سب سمجھنے جا رہے ہیں تو، کہیں کسی طرح کا ابہام نہ رہ جائے۔
لیکن اس سے پہلے یہ جان لینا ضروری ہے کہ، پی پی سی سروسز میں کیا کیا شامل ہے، اور یہ آپ کے ڈیجیٹل مارکیٹنگ سروس پراجیکٹ کےلیے کیوں اہم ہے؟ کیوں کہ اکثر سوشل میڈیا مارکیٹنگ کرنے والے، اس سروس کو نظر انداز کردیتے ہیں یا اتنی اہمیت نہیں دیتے، کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ پی پی سی سروس کو شامل کیے بغیر بھی کام چلا سکتے ہیں۔ اکثر کیسز میں ایسا نہیں ہوتا۔ جس کے پیچھے بہت سی وجوہات ہوتی ہیں۔ 
اگر آپ ، ایک مارکیٹنگ ایججنسی کے مالک ہیں اور سوشل میڈیا مارکیٹنگ کے کاروباری پہلو سیکھنے کی نیت رکھتے ہیں تو ، یاد رکھیں ، یہ ہنر آپ کو ضرور آنا چاہئے ، ضروری نہیں کہ ، آپ کو ہر وقت اس کی ضرورت بھی پڑے ، لیکن ، کم از کم معلومات ضرور ہونی چاہئیں ، کیوں کہ اس کام میں کلائنٹ کی ڈیمانڈ یا اس کی مرضی کو آپ "ہاں" کیے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے -- یا ہاں نہیں کہہ سکتے تو اس سے وقت لیں ، لیکن ، یہ نہ کہیں کہ آپ کو "فلاں چیز نہیں آتی" 
پی پی سی سروس معاوضے -PPC Management Pricing Model 2021  اسکے فوائد و نقصانات 
درج ذیل طریقے ہیں ، جس کو اپناتے ہوئے ، لوگ پی پی سی یعنی پے پر کلک ، سروس کے معاوضوں کا تعین کرتے ہیں ۔اور آپ کو ، ان تمام معاوضوں کے طریقہ کار سے آگاہی ہونی چاہئے ۔
تاکہ اپنی سہولت کا ، پراجیکٹ کے لحاظ سے کوئِ چن سکیں ، جب ، پی پی سی مینیجمنٹ کی باری آئے ۔اور ظاہر سی بات ہے ، مختلف پی پی سی پرائس / معاوضے کا ماڈل ، اپنے اپنے فوائد اور نقصانات لیے ہوئے ہے ۔ آپ کو یہ طے کرنا ہوتا ہے کہ آپ کے لیے مناسب ترین کون سا ہے کچھ کمپنیاں ، / فری لانسر، ایک پی ڈی ایف کی صورت/ چارٹ کی صورت میں ، پی پی سی پیکجز مہیا کرتے ہیں ، جس میں لکھا ہوا ہوتا ہے کہ ، فلاں پیکج لے کر فلاں فلاں سہولیات ملیں گی ، اور پھر ان سہولیات کی تفاصیل درج ہوتی ہیں ۔اور یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ، ہر طرح کے ماڈل کی کلائنٹ کے لحاظ سے ، مختلف خصوصیات ہوتی ہیں ، جو صرف مخصوص کلائنٹ یا کاروبار پر ہی لاگو ہوتی ہیں 
ان پیجیکز کی تفاصیل اس مضمون کا موضوع نہیں ، لیکن عمومی طور پر ، اس میں یہ معلومات ہوتی ہں مثلا اگر آپ ، بنیادی / سٹارٹر پیکج لیں گے تو
تقریبا بیس ہزار سے پچیس ہزار روپے ماہانہ میں آپ کو درج ذیل چیزیں ملیں گی ایک نیٹ ورک پر مارکیٹنگ یعنی کسی ایک جگہ پے پر کلک کی سروس فراہم کی جائیں گی ایڈ نیٹ ورک ، یعنی وہی ، فیس بک ، یوٹیوب ، انسٹا ، وغیرہ وغیرہ مارکیٹنگ کے دوران ، پچاس سے ساٹھ کی ورڈز کو ٹارگٹ کیا جائے ، جس کی بنیاد پر ، مارکیٹنگ مواد بنایا جائےگا ٹیکسٹ والے اشتہار ایک سے تین کے بیچ میں ہوں گے بینر ایک سے دو کے بیچ لوکیشن کی بیناد پر ، صارفین کو ٹارگٹ کرنے کی سہولت/سیٹنگ کی جائے گی ��ریف کا تجزیہ کاپی رائٹنگ یعنی اشہتار کے لیے کتنی ہوں گی گوگل کے اعداد شمار کا جائزہ اور بھی کافی کچھ اس پیکج میں شامل ہوگا
اسی طرح اگر اس سے اوپر والا پیکج ہو تو پچاس ہزار سے ستر ہزار روپے ماہانہ کے اندر اور بھی بہت سی سروسز ہیں جو مذکورہ پیکجچ میں موجود نہیں ، اور جو موجود ہین ان میں اضافہ ہوجاِئے گا ، جیسے ، بینر اگر اوپر تین ہیں تو ا س میں پانچ ہوجائین گے کی ورڈ اگر ساٹھ ہیں پچھلے پیکیج میں تو، اس میں سو ہوجائیں گے خیر ، پیکجز اسی طرح ہوتے ہیں پاکستانی مارکیٹ کے لحاظ سے 
اب اس میں بھی بہت سے ، فری لانسر وغیرہ ، وہی فی گھنٹے والا حساب رکھتے ہیں یا ، ہفتہ وار/ماہانہ وار بنیادوں پر بل بناتے ہیں ، لیکن ، اس میں ہوتا گھنٹوں کا حساب ہے ۔ یہ ٹھیک ہے ، لیکن ، اس میں کام نارمل سے ذرا کم رفتار پہ ہوتا ہے ، ضروری نہیں ہر کوئی ایسے کرے لیکن ، ظاہر ہے ، گھنٹے پورے اور پیسے پورے کرنے کے لی ، مینیج کیا جاتا ہے 
اس کا بہترین علاج اور حل یہ ہے کہ ، ماہانہ بنیادوں پر یا آغاز ایک ، فلیٹ/فکس ریٹ کرلیا جائے ، جس میں اس پوری مہم کا بنیادی سیٹ اپ ، اور کی مینیجمنٹ ، مانیٹرنگ اور رپورٹنگ ماہانہ وار فراہم کی جائے ، یہ والا ماڈل بہتر کام کرتا ہے ، لیکن یہ چھوٹے اور کم بجٹ والے کلائنٹ کے لیے مہنگا پڑتا ہے ، اور اگر کلائنٹ اچھا پیسے دینے والا ہو ، تو آپ بہت زیادہ فلیٹ ریٹ/فکس ریٹ نہیں دے سکتے کیوں کہ بنیادی سیٹ اپ پہ زیادہ سے زیادہ بھی آپ کتنا چارج کرلیںگے فکس ریٹ پر ؟ تو یہاں پھر آپ کو گھاٹا پڑ جاتا ہے ۔ 
ایک طریقہ جو فری لانسر اپناتے ہیں وہ ، اشتہاری مہم پر خرچ ہونے والی رقم میں سے کچھ فیصد لے لیتے ہیں یہ طریقہ بہتر ہے لیکن ، جب بجٹ کم ہو تو پھر ، سروس دینے والا گھاٹے میں ہرتا ہے ، یہ ضروری ہے کہ ، آپ اپنا معاوضے کا ماڈل ، اپنی ضروریات کے لیے ایسے طے کریں کے کہ وہ مفید بھی ہو ، اور قابل عمل بھی ۔آپ اور آپ کے کلائنٹ دونوں کے لیے جیسا کہ پہلے بتایا گیا کہ ، معاوضوں کا خاکہ ، کلائنٹ کے سامنے / ویب سائٹ پر ،چارٹ یا پی ڈی ایف کی صورت میں رکھ دیا جائے ، تو یہ مفید ثابت ہوتا ہے کہ وہ خود دیکھ لے کہ اسے کیا سوٹ کرتا ہے 
 اپنی سوشل میڈیا مارکیٹںگ ایجنسی - SMMA کے لیے ، پی پی سی یعنی پے پر کلک سروز کا معاوضہ کیسے طے کریں ؟ 
ویسے تو یہ ، کام کرنے سے ہی سمجھ میں آتا ہے ، تجربے کے ساتھ ساتھ ۔۔ اس میں بہترین سمجھوتا یہ ہے اور، ماہرین تجویز بھی یہی کرتے ہیں کہ ، شروع میں ہی ،کلائنٹ کے بجٹ کے مطابق، اس سے کا بجٹ پوچھیں ، اور یہ بتا دیں کہ آپ اتنے پیسے لگائیں گے تو آپ سے اتنا چارج کیا جائے گا جب کلائنٹ کے اخراجات/بجٹ کا خرچہ اس لمٹ یعنی جو شروع میں طے کی تھی اس تک پہنچے ۔
تو آپ اپنی طے شدہ رقم/فلیٹ / فکس ریٹ چارج کرنا شروع کردیں ۔ مثلا ، ا آغاز میں کلائنٹ یہ طے کرتا ہے کہ ، وہ کہ وہ ، پی پی سی مارکیٹنگ پر ایک ہزار ڈالر تک بجٹ لگائے گا تو آپ اس سے فلیٹ/فکس ریٹ آغاز میں طے کریں کہ اس لمٹ تک ، وہ آپ کو ، ایک سو اسی سے تین سو ڈالر تک دے گا 
اور جیسے ہی ، اس کا بجٹ ، ایک ہزار ڈالر سے اوپر گیا آپ فلیٹ / فکس ریٹ کے بجائے 
بات پرسینٹیج یعنی فیصد پر چلی جائے گی نارملی ، ساڑھے بارہ سے تیس فیصد تک ، جاتا ہے یہ حساب کتاب یعنی ایک ہزار ڈالر سے اوپر ہوا ، لمٹ کراس ہوئی بجٹ کی ، تو اب آپ اشہتارات کی مد میں لگنے والے پیسے کا ساڑھے بارہ سے تیس فیصد تک چارج کریں گے 
یہ پھر محنصر ہے آپ کی مہارت، تجربے ، کوالٹی اور وہ بجٹ سے کتنا اوپر جاتا ہے اس پر ۔ 
یا پاکستانی کلائنٹ کی بات کریں تو فرض کریں اس نے اپنی بجٹ لمٹ ،ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ روپے بتائی ، پی پی سی مارکیٹںگ کے لیے کہ وہ اشہتاروں کی مد میں اتنا خرچہ کرے گا اس لمٹ تک تو آپ اسے فلیٹ /فکس ریٹ چارج کریں گے جو ، اٹھائیس /تیس ہزار سے لے کر پچپن ساٹھ ہزار تک جا سکتا ہے اب فرض کریں اس کی لمٹ ، ڈیڑھ لاکھ سے اوپر چلی گئی ، اس کا بجٹ دو لاکھ ہوگیا تو اب فلیٹ ریٹ/فکس ریٹ کے بجائے آپ مذکورہ طریقہ کے مطابق، فیصد پر آجائیں گے 
اس میں یہ بھی خیال رکھنا ہوتا ہے ک جیسے جیسے ، اشہتار پر لگنے والا کل بجٹ اوپر جا رہا ہوتا ہے ، ویسے ویسے ، آپ کا اپنا پرسنٹ نیچے آنا چاہئے ، ایک لاکھ بیس ہزار پر بیس فیصد ہوا تو دو لاکھ کر ، ہو سکتا ہے پندرہ فیصد ڈھائی لاکھ کر ، بارہ فیصد یہ کوئی فارمولا نہیں ، یہ نمبر فرضی ہیں ، لیکن طریقہ یہی ہے جو اوپر بیان کیا اور ظاہر سی بات ہے ، اشہتارات کی مد میں بڑھنے والے ، کلائنٹ کے اپنے اخراجات ، ضرو��ی نہیں ، آپ کاکام بھی بڑھائیں ، اس لیے ، بہت زیادہ منافع بھی مناسب نہیں 
اورپھر اگر آپ کو ، رقم/معاوضے کا ایک مخصوص ہندسہ معلوم کرنا ہے ، تو پھر وہی سادہ سا فارمولا جو ان مضامین میں بارہا بیان کیا جاچکا جو ڈیجیٹل مارکیٹںگ سروس کے ہر مرحلے میں بتایا گیا ، کہ آپ کی قیمت پلس مارک اپ = معاوضہ پی پی سی سے متعلق ، اس فارمولے کو بھرنے کے لیے ، مزید تفاصیل تیرہویں قسط میں اس کے بعد، ہم بڑھیں گے درج ذیل موضوع ڈیجیٹل مارکٹنگ سروسز کے اہم ترین مراحل میں سرچ انجن آپٹی مائزیشن یعنی گوگل/سرچ انجن ، رینکنگ سروس کا معاوضہ کیسے طے کیا جاتا
جس میں ، ایس ای او ، کی بنیادی معلومات ، یعنی
 یہ سرچ انجن رینکنگ  ہوتی کیا ہے
 اس کی قسمیں کیا ہے 
مقامی ایس ای او
 آن پیج ایس ای او
آف پیج ایس ای او اور
 ایس ای او مینیجمنٹ میں کیا کیا شامل ہوتا ہے
 اور اس کے معاوضوں کا تعین کن کن عوامل کو دیکھتے ہوئے کیا جاتا ہے جیسے موضوعات پر نظر ڈالیں گے 
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
ای میل مارکیٹنگ سروس میں کاپی رائٹنگ یعنی تحریر کا کردار اور معاوضوں کا تعین
ای میل مارکیٹنگ کیسے کریں ، ڈیجیٹیل مارکیٹنگ کی تعلیم اورمعاوضوں کے تعین میں ، کاپی رائٹنگ کی کیا اہمیت ہے 
یہ سب پڑھیں اس مضمون میں 
Tumblr media
کاپی رائٹنگ یعنی مواد لکھنے  کا کردار اور  کی اہمیت ، آپ کی ای میل مارکیٹنگ سروس/پراجیکٹ  میں اتنی زیادہ ہے ، کہ یہ آپ کی ای میل اشہتاری یا مارکٹنگ مہم کو توڑ بھی سکتا ہے اور بنا بھی سکتا ہے اس لیے سب سے پہلے تو یہ ذہن میں رکھیں کہ 
ای میل مارکیٹنگ سروس کے لیے ، ای میل لکھنے والا کوئ بہت ہی عمدہ اور وقف شدہ سرشار قسم کا شخص ہو ، جو لفظوں سے شاہکار تخلیق کرنے کی اہلیت رکھتا ہو،
وہ ای میل اشتہارات میں ایسی سطریں لکھے کہ ، صارفین وہ ای میل کھولنے پر مجبور ہوجائیں ، اسے پڑھنے کا چسکہ  لگ جائیے ، اس ای میل کے منتظر رہیں اور ، آخر کار ، جس جس تک ای میل پہنچے وہ یوزر کسٹمر بن جائے ، 
یہی مارکیٹنگ کا بنیادی مقصد ہوتا ہے ، یعنی عام صارف کو گاہک بنانا
کاپی رائٹر ، یعنی یہ سب لکھنے والا ، ای میل مینیجر ، اور مارکیٹنگ کے منصوبہ ساز یعنی سٹریٹیجسٹ کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے ، اس میں 
A/B Test یا Split test
کا استعمال کیا جاتا ہے ، اس کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ ، صارف کے ایک گروپ کو ، ایک پراڈکٹ یا اشہتار سے متعلق ، الگ ای میل کی جاتی ہے ، اور دوسرے گروہ کو ، مختلف الفاظ کے ساتھ ، اسی پراڈکٹ/اشہتار کے ساتھ ای میل بھیجی جاتی ہے ، مختلف طریقے سے تنوع پیدا کیا جاتا ہے ، کبھی ای میل کی سبجیکٹ لائن میں تبدیلی کی جاتی ہے ، کبھی ، اندر کے مواد میں مختلف الفاظ ، اسلوب کا استعمال کیا جاتا ہے ، تاکہ ، بترین نتائج حاصل کیے جا سکیں ، لوگ اکثر ہوچھتے ہیں کہ ، ایک اچھی سبجیکٹ/ہیڈلائن جو ای میل مارکیٹنگ میں استعمال ہوتی ہے ، اور ایک بری سبجیکٹ لائن میں کیا فرق ہے ، ہمارا جواب یہی ہوتا ہے وہی جو ایک ناکام اور کامیاب ترین کاروبار میں ہوتا ہے ، اب بات کرتے ہیں ،
 کہ اس عمل کے معاوضے کا تٰعین کیسےہوتا ہے ، پہلے تو یہ سمجھ لیں کہ ، اس میں لگنے والے وقت اور کام کرنے والے شخص کے تجربے پر منحصر ہے ، اس کے لحاظ سے قیمتیں میں تغیر برپا ہوتا ہے کس لیول اور کوالٹی کا مواد لکھ کر دے رہا ہے ، وغیرہ وغیرہ ، 
لیکن ، ایک مناسب معیاری ای میل مارکیٹنگ مینیجر کے وقت کی قیمت ، کم از کم 
دوہزار روپے گھنٹہ سے آٹھ ہزار روپے گھںٹہ تک جاتی ہے 
اسی طرح ایک مناسب اچھے قسم کے کاپی رائٹر کے فی گھنٹہ ریٹ
ڈیڑھ ہزار روپے فی گھنٹہ سے چھ ہزار روپے فی گھنٹہ تک جا سکتے ہیں 
باقی پھر وہی ہے کہ ، آپ یہ دیکھتے ہیں کہ ، کلائنٹ کون ہے ،پارٹی کیسی ہے ،  بجٹ کیا ہے وغیرہ وغیرہ 
 جیسا کہ گذشتہ مضمون میں 
 خود کار میپنگ لے آوٹ 
 Automation Mapping 
 کا تذکرہ ہوا تھا ، یہ کام ، ایک سے دو دن لیتا ہے 
 اور اتنا ہی 
 segmentation management
 ای میل ڈائجسٹ جس کا تذکرہ بھی گذشتہ مضمون میں موجود ہے ، اس پر دو سے ڈھائی گھنٹے فی ہفتہ لگتے ہیں 
 اور ای میل مارکیتنگ کی جو مانیٹرنگ ہے ، وہ دو سے پانچ گھنٹے فی ہفتہ کی جاتی ہے 
 ایک کاپی رائٹر کی لکھنے کی سپیڈ کوالٹی مواد کے ساتھ اتنی ہونی چاہئے کہ ، وہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں ، دو ای میل ضرور لکھ لے ، یعنی رفتار اور تخلیق ایک ساتھ چاہئے ۔ ہاں کوئی بہت زیادہ مواد ہو تووقت میں ردو بدل کیا جاسکتا ہے 
اور ایک بات یاد رکھیں کہ ، کاپی رائٹر ، مواد کی پروف ریڈنگ بہتری اور کوئی مزید بہتری ہو ، تو اس میں بھی ، دو ڈھائی گھنٹے اضافی لیتا ہے تو ان اضافی گھنٹوں کو بھی ذہن میں رکھیں 
یہ تو ہوا ، اس بات بیان کہ ، اس کام میں کون کون سے افراد، کتنا کتنا وقت لے سکتے ہیں، اسی سے ہمیں معاوضے کا آئیڈیا ہوگا ، اب آخر میں یہ دیکھتے ہیں کہ  کہ ان افراد کی خدمات، تجربے اور وقف شدہ 
گھنٹوں کو دیکھتے ہوئے ، ای میل مارکیٹنگ سروس کے مجموعی معاوضے کا تعین کیسے ہوتا ہے 
ای میل مارکیٹنگ سروس کے معاوضوں کا تعین کیسے کریں ؟؟
جیسا کہ پہلے بتایا گیا کہ ، ڈیجیٹل میڈیا مارکیٹنگ کے 
پانچ اہم ترین اور بنیادی مراحل یعنی 
سوشل میڈیا مارکیٹنگ
ویب سائٹ سروس
ای میل مارکیٹنگ
پے پر کلک ، یعنی PPC 
اور سرچ انجن آپٹی مائی زیشن ، آسان الفاظ میں گوگل رینکنگ
میں سے ، تیسرے اہم مرحلے 
ای میل مارکیٹںگ سروس کے معاوضوں کا تعین
، گذشتہ دو کی طرح ، سیدھے س�� فارمولے سے کیا جاتا ہے ، 
وہ فارمولا ہے 
معاوضہ = اخراجات + مارک اپ 
اب یہ مارک اپ کیا چیز ہے ، یہ بتایا جا چکا 
اس کو مزید آسانی کے لیے  یہ سمجھ لیں کہ ، یہ منافع کی شرح ہوتی ہے ، جو پرسنٹیج میں نکالی جاتی ہے 
اس میں آپ اخراجات کی مد میں وہ چیزیں وہ قیمت رکھتے ہیں جو مذکورہ بالا افراد کی فی گھنٹہ فیس یا دوسرے اخراجات ، 
اور اس میں جمع کرتے ہیں وہ پرافٹ ، جو آپ اس کام سے چاہتے ہیں ، یہ آپ کے تجربے اور کام کی کوالٹِی ، آپ کی کتنی بڑی فرم ہے ، آفس ہے ، اکیلے کام کرتے ہیں ، سٹاف رکھا ہوا ہے ، وغیرہ وغیرہ ، یہ سب دیکھتے ہوئے طے ہوتا ہے 
اکثر لوگ یہ پوچھتے ہیں کہ ، اچھا اور میعاری مارک اپ کیا ہوتا ہے 
ہم انہیں یہی جواب دیتے ہیں  کہ 
اس کا کوئی ، بھی خاص فارمولا نہیں 
یعنی آئیڈیل مارک اپ کیا اور کیسے ہوتا ہے ، اس کا تعین، باقاعدہ طور پر نہِں کیا جاسکتا
ہاں یہ ضرور ہے کہ ، اکثر کمپنیاں ، اکثر کاروباری ادارے ، جو پروفیشنل طریقے سے کام کرتے ہیں ، مذکورہ بالا فیکٹرز کو سامنے رکھتے ہوئے 
وہ مارک اپ - پچاس فیصد تک رکھتے ہیں 
اس کا مطلب یہ ہوا کہ 
جو سروش  یا جو پراڈکٹ، یا جس چیز پر آپ کے سو روپے اخراجات کی مد میں لگے ہیں 
اس میں آپ پچاس فیصد اضافہ کرکے آگے بیچتے ہیں 
یعنی پچاس فیصد مارک اپ 
یعنی سو میں پچاس جمع کریں تو ڈیڑھ سو روپے کی 
بہرحال ، ریاضی کے فارمولے کے مطابق چلنا چاہیں تو
مارک اپ کا تعین درج ذیل طریقے سے کیا جاتا ہے 
مارک اپ یعنی منافع کا فیصد نکالنے کا فارمولا
قیمت فروخت -قیمت خرید 
جو بھی جواب آئے 
اسے قیمت خرید سے تقسیم کریں 
پھر جو جواب بنے اس کو ، 
سو سے ضرب دے دیں 
مثلا ایک آئٹم / سروس  
کی قیمت خرید 
آپ کو پڑی ہے چارسوسینتیس  روپے  کی 
آپ اسے بیچنا چاہ رہے ہیں ، پانچ سوروپے کی 
اس صورت میں مارک اپ کیا ہوگا
؟؟
قیمت فروخت = پانچ سو روپے روپے 
قیمت خرید = چار سو سینتس  روپے 
فارمولے کے مطابق آپ ہلے ، قیمت فروخت میں سے ،  قیمت خرید مائنس کریں گے 
جواب آئے گا ، 
تریسٹھ روپے 
اس کو یاد رکھنے کا آسان طریقہ یہ بھی ہے کہ 
ظاہر ہے ، قیمت فروخت زیادہ ہی ہوگی ، اور مائنس ، زیادہ میں سے کیا جاتا ہے ، کم میں سے نہیں 
ہاں آپ کسی "فی سبیل اللہ سیاسی جماعت" کے چنگل میں پھنسے گئے ہوں تو وہاں سین الٹا ہوتا ہے ، انہیں کام کی بہتری سے کوئی سروکار نہیں ہوتا
کیوں کہ انہوں نے بقول ان کے ، اپنا مقدمہ اللہ کے ہاں ہی پیش کرنا ہوتا ہے ، بیوہ عورتون کی طرح ، یعنی ، سب پروفیشنلز ، کے حقوق مار کر ، خود مظلوم بن جانا 
خیر ان پر کیا وقت ضایع کرنا 
بہرحال
فارمولے کے مطابق آپ ہلے ، قیمت فروخت میں سے ،  قیمت خرید مائنس کریں گے 
تو جواب آئے گا ، تریسٹھ روپے 
یہ ہوا آپ کا ٹوٹل مارک اپ ، رقم یعنی نمبر میں 
اب یہ ، فیصد کتنا ہے 
اس کے لیے آپ اس کو تقسیم کریں کاسٹ پرائس یعنی قیمت خرید ، جو کہ ہے کہ چار سو سینتس روپے 
63/437 = 0.144
اب چونکہ جواب فیصد میں چاہئے تواس کو 
ضرب دیں گے ، سو سے 
تو جواب آئے گا
0.144 * 100 
14.4 فیصد
گویا ، آپ کی وہ سروس/پراڈکٹ/کام جس کی قیمت آپ کو چار سو سینتس روپے پڑی ہے ، اخراجات کی مد میں آپ اگر کلائنٹ کو ، پانچ سو روپے کی بیچیں تو
آپ اس پر ،  تقریبا ساڑھے چودہ فیصد مارک اپ وصول کررہے ہیں 
یہ تو ہوا ، ان افراد کے لیے ، جو ، مارک اپ کو ٹھیک سے سمجھنا چاہ رہے تھے ، 
عمومی طور پر ، 
اکثر پروفیشنل فری لانسر ، اس کو یوں طے کرتے ہیں کہ ، 
اور ہم بھی اسی چیز کو ترجیح دیتے ہیں کہ 
آپ ای میل مارکیٹنگ سروس کے ، ایک ، باٹا ریٹ یعنی فکس ریٹ طے کردیں آغاز میں ، جس کا اوسط آپ ، اس طرح نکالیں کہ ، کتنے گھنٹے لگنے ہیں اس کام میں ، اور پھر اس ریٹ پہ کوئی ڈسکشن نہ کریں ، کیوں کہ پاکستانیوں کی عادت ہے ، ڈسکشن کی ذلت اٹھا کر ، "ذرا مناسب کرلو" والی بیماری کا شکار ہوتے ہوئے ، پھر یہ آتے اسی ریٹ پر ہیں ، جو سامنے والا چاہئے ، بس نفسیاتی تسلی چاہئے ہوتی ہیں ان کواور جو ، "اسلام" کا نام لے کر ، چھری پھیرنے والا کلائںٹ ہوتا ہے 
وہ ان سے بھی زیادہ رسوا ہوتا ہے ، کیوں کہ ، وہ گھٹیا کوالٹی پہ گزارا کرلیتا ہے ،بجائے ریٹ بڑھانے کے - یہ تو طے ہے ، پاکستانی میں مذہبی تنظیمیں جو کارکنوں کا پیٹ کاٹتی ہیں ، ان حال عبداللہ بن ابی سے کم نہیں ، اور یہی وجہ ہوتی ہے ، کہ ان سے سیاسی ڈیلنگ بھی ٹھیک نہں ہوتی ، کہ انہوں نے ، کارپوریٹ لیول پر بھی مثبت کردار ادا کرنے میں کوئی خاص رول پلے نہیں کیا ہوتا ، سوائے چند ایک کے ، لیکن ، یہاں ، چند ایک کا تذکرہ نہیں ، اکثر رسوائے زمانہ کا تذکرہ مقصود ہے بہرحال 
نئے فری لانسرز کے لیے ای میل مارکیٹںگ سروس کے معاوضوں کا تعین اور ترجیحات
آپ ای میل مارکیٹنگ سروس کے ، ایک ، باٹا ریٹ یعنی فکس ریٹ طے کردیں آغاز میں ، جس کا اوسط آپ ، اس طرح نکالیں کہ ، کتنے گھنٹے لگنے ہیں اس کام میں ، اور پھر اس ریٹ پہ کوئی ڈسکشن نہ کریں
پھر اس کے بعد، آپ کتنا منافع چاہتے ہیں ، اس میں ایڈ کریں 
یعنی کام لینے والے کو پتا ہو کہ ، آپ کے  پاس آرہا ہے ، فکسڈ ریٹ اتنا تو دینا پڑے گا ، اور اس میں بک بک چک چک نہیں ہے - باقی ، اوپر جو ہو ، اس میں اونچ نیچ سودے بازی بالکل کریں ، اس کی بھی نفسیاتی تسلی ہو ، اور آپ کی بھی کہ ، مجھے کم از کم کچھ نہ کچھ ��ل رہا ہے 
سوائے 
"اللہ کے لیے کام کرنے" کے آسرے کے 
اب یہ فلیٹ یعنی فکسڈ ریٹ کا تعین ، ان افراد کے فی گھنٹہ چارجز دیکھ کر کیا جاتا ہے جو آپ کے ساتھ ای میل مارکیٹنگ میں شامل ہوتے ہیں 
اس میں ای میل مینیجر
کاپی رائٹر
اعداد شمار پر نظر رکھنے والا
ڈیزائنر ، وغیرہ وغیرہ شامل ہیں 
اب ان کے مارکیٹ ریٹ فی گھنٹۃ کے لحاظ سے کیا ہیں ، یہ ایک مکمل الگ مضمون ہے اس لیے اس پر پھر کبھی بات سہی ، کیوں کہ ، جو مضمون آپ پڑھ رہے ہیں اس میں 
"معاوضوں کا تعین کیسے کیا جاتا ہے  پر بات کی جارہی ہے "
نئے اور تازہ تازہ جونئیر کاپی رائٹر کے فی گھنٹہ چارجز -- 
دوہزار فی گھنٹ سے پانچ ہزار فی گھنٹہ تک جاسکتے ہیں 
درمیانے درجے کے کاپی رائٹر کے فی گھنٹہ چارجز
پانچ ہزار فی گھنٹہ سے  آٹھ ہزار فی گھنٹہ تک جا سکتے ہیں 
اور ٹاپ لیول انتہائی تجربہ کار اور ماہر ای امیل کاپی رائٹر کے فی گھنٹہ چارجز 
بہت زیادہ تنوع لیے ہوتے ہیں 
ان کی رینج 
آٹھ نو ہزار فی گھنٹہ سے شروع ہو کر، پندرہ / بیس ہزار فی گھنٹہ تک جاسکتی ہے اور جانی چاہئے 
باقی پھر کلائنٹ کیسا ہے اور آپ کا تجربہ کیا ہے پر ڈیپنڈ کرتا ہے 
گویا جونئیر ترین دوہزار فی گھنٹہ اور سینئر ترین پندرہ سے بیس ہزار فی گھنٹہ تکہ جا سکتا ہے 
یہ صرف ای میل کے کاپی رائٹر کے ریٹ ہیں وہ بھی فی گھنٹہ 
باقی کسی وقت ڈیزائنر اور سٹریجسٹ حتی کہ ، ان سب سروسز کے مخصوص / اوسط /میعاری ، معاضوں پر تفصیلی اقساط لکھی جائیں گی 
بہرحال 
مارک اپ کی جہاں بات ہے کہ ، آپ کے تجربے کے اوپر ہے ، اکثر، سوشل میڈیا مارکیٹنگ ادارے / فری لانسر
بیس سے پچیس فیصد کا مارک اپ وصول کرتے ہیں ۔ 
اور جو بہت ہی زیادہ کوالٹی سروس دیتے ہیں وہ اس سے بھی اوپر جا سکتے ہیں ، ساٹھ ستر فیصد مارک اپ تک بھی 
یہ ضرور یاد رکھیں 
کہ جب آپ یہ سیکھ رہے ہوں کہ ، آپ نے ، اپنی ای میل مارکیٹنگ سروس کے معاوضے کا تعین کیسے کرنا ہے ، تو یہ ضرور یاد رکھیں 
آپ ، دراصل ان معاوضوں کے بدلے ، آفر کیا کررہے ہیں یہ ضرور معلوم ہونا چاہئے آپ کومثلا
آپ کو یہ پتا ہونا چاہئے کہ 
کیا آپ کی عمومی حکمت علی ، جو بھی پلان آپ نے کرنا ہے ای میل مارکیٹںگ کے لیے ، اس میں ، آٹومیشن والا عمل درکار ہے  ؟؟
کیا ضروری ہے ، آپ کا ، کاپی رائٹر سے ریگولر کام لینا 
یا ای میل ڈائجسٹ بنانا
یہ سوال خود سے کریں 
کیوں کہ اس میں سے بہت سی چیزیں ، کلائنٹ کے کاوبار کی نوعیت دیکھ کر بھی ، کٹوتی یا اضافہ کی جاتی ہیں 
ان سوالوں کا جواب اپنے سٹریجسٹ اور پلانر سے لیں 
اس کے بعد ، کلائنٹ کی بنیادی ضروریات کو سمجھیں ، پھر ایک بنیادی مرکزی 
baseline cost
اس کلائنٹ کے لیے طے کردیں 
یہاں ، ای میل مارکیٹںگ سروس کے معاوضوں کا طریقہ کار ختم ہوا ، اگلی قسط میں سمجھیں گے 
ڈیجیٹل مارکیٹنگ سروس کے چوتھے اہم مرحلے 
پی پی سی سروس یعنی پے پر کلک سروس کے لیے معاوضوں کا تعین کیسے کیا جاتا ہے 
اس سے پہلے ، پی پی سی کی بنیادی تعریف سمجھ لیں 
آسان ترین زبان میں ، پے پر کلک یعنی 
pay per click 
جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے ، اس بزنس ماڈل یا سروس کو کہتے ہیں جس میں آپ نے ، فیس بک / گوگل یا کسی بھی سائٹ پر اپنا کوئی اشتہار چلایا
اور اس اشتہار کو دیکھ کر ، یوزر نے کلک کیا ، اس اشتہار پر ، تو آپ سے یعنی اشتہار چلانے والے سے ، 
فی کلک ، پیسے لیے جاتے ہیں 
مزید آسان کروں تو، یہ انٹرنیٹ مارکیٹنگ میں "لائکس، ریچ، ویو، ، وزیٹر/یوزر" کو پیسے سے خریدنے کا نام ہے ، یعنی ان کے کلکس کو
اب وہ کلک ، فیس بک ایڈ پر ہو ، یوٹیوب پر چلنے والے اشتہارات پر ہو ، گوگل ایڈسینس پر ہو ، وغیرہ وغیرہ کہیں بھی نظر آنے والے اشتہار پر یوزر کلک کرے گا ، تو، اس کے ہر کلک پر آپ یعنی اشتہار چلانے والے کو پیسے دینے پڑیں گے ، جس کے نیتجے  میں یوزر کلک کر کے آپ کی سروس/سائٹ/پراڈکٹ وغیرہ پر آسکتا ہے 
اب اس ماڈل / سروس یعنی پے پر کلک  کے معاوضوں کا تعین کیسے ہوتا ہے یہ اگلی قسط میں 
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
ڈیجیٹل مارکٹنگ سروسز کے تیسرے اہم مرحلے ، ای میل مارکٹنگ سروسز میں کیا کیا شامل ہوتا ہے ؟
اس سروس کے معاوضے کا تخمینہ لگانے کے لیے ، آپ کو ، اس مرحلے کے تمام اہم اجزاء سے واقفیت ہونا ضروری ہے ، تاکہ ، مناسب قیمت/معاوضہ طے کیا جاسکے 
خواہ آپ کلائنٹ ہوں ، یا سروس دینے والے 
پہلے یہ سمجھ لیں ، کہ ای میل سروس ، محض ، لکھنے اور ای میل کرنے کو نہیں کہیں گے 
اکثر ، اس عمل کی ، باریکیاں اور مہین سی چیزیں ، نظروں سے چوک جاتی ہیں ، اگر آپ نے اس سے پہلے ای میل مارکیٹنگ نہ کی ہو ، حتی کہ ، آن لائن سروسز، یا سافٹ وئیرز جو اس عمل میں استعمال ہوتے ہیں 
جیسے کہ ایک بہت مشہور ہے 
MailChimp
جس کو استعمال کرتے ہوئے ای میل مارکٹںگ کی جاتی ہے ، اس کو سمجھنے کے لیے بھی الگ سے مہارت کی ضرورت ہے ، گویا اس عمل میں اتنی باریکیاں ہیں ، یہاں پیچیدگی یا دشواری نہیں باریکی کی بات ہو رہی ہے کہ ، نظر انداز نہ کی جاسکے کوئی بھی چیز ، جب ای میل مارکٹنگ کرنی ہو تو۔
آٹومیشن ، یعنی خودکار طریقہ کار جس کی تفصیل آگے آئے گی ، وہ اس سروس یعنی ای میل مارکیٹنگ کے لیے بہترین ہوتا ہے یہ کوئی تکنیک نہیں ، بلکہ ، ایک مائینڈ سیٹ ہے کہ جو کسی بھی اشہتاری اور اگر بات کی جائے ای میل مارکیٹنگ کی مہم شروع کرنے کے دوران مدنظر رکھنا چاہئے کہ چیزیں جتنا خودکار انداز میں ہوں اتنا اچھا ہے ، وقت کے ضیا�� سے بچاتا ہے ، ذہنی مشقت سے بچاتا ہے وغیرہ وغیرہ ، آپ کو ، 
آٹو میشن / خود کار عمل کا
"کیا" اور "کیسے ، معلوم ہونا بہت ضروری ہے 
اب یہ یاد رکھیں کہ اس عمل کا
"کیا" یعنی یہ کیا ہوتا ہے 
اس کی تفصیل آپ کو آپ کا ، ای میل مارکیٹنگ سٹریجسٹ یا منصوبہ ساز ہی دے گا ، جس کا ذکر گذشتہ مضامین میں کیا جا چکا
آسان اور مختصر ترین زبان میں یہ سمجھ لیں کہ 
"ای میل مارکٹینگ میں آٹو میشن / خود کار عمل در اصل ، ایک مخصوص وقت پہ ، تاریخ، تہوار، یا کسی خاص دن کو سامنے رکھتے ہوئے ، مارکیٹںگ ، مبارک باد، سیلز ، شادی ، سالگرہ وغیرہ کے لحاظ سے یعنی جو بھی ، آپ کی لسٹ ہو اس کے لحاظ سے پراڈکٹ کے لحاظ سے ، ای میل خود چلی جائے ، اس میں اس کی بناوٹ ، تھیم ، کلر ، بھی کسٹمر کی لسٹ ، وقوعے ایج گروپ کے لحاظ سے بنائی جاسکتی ہے"
یہ سب ای میل مارکیٹنگ کی منصوبہ بندی کرنے والا طے کرتا ہے تاکہ پھر یہ سب خود بہ خود یعنی سافٹ وئیر کے ذریعے ہونے لگے 
اب آپ کو 
آٹو میشن کا "کیا" پتا چل گیا اس کو ایک بار دیکھنے کے بعد آپ ایک چیز بناتے ہیں جسے 
خودکار نقشہ یا آٹو میشن میپ  یا خاکہ  کہا جاتا ہے 
اس میں درج ذیل اقدامات ہوتے ہیں 
ای میل کے مواد میں موجود ، ویب سائٹ یا لنکس کی چھان بین ، اہداف سے متعلق لنک کہ کون سے لنک ، کس طرح رکھنے ہیں اور کس کے کھولنے سے کیا کھلے وغیرہ وغیرہ 
پھر ، ایک چیز ہوتی ہے  لنک ٹریکنگ ، یہ بھی سافٹ وئیر کے ذریعے سیٹ اپ ہوجاتا ہے ، لنک ٹریکنگ جب بھی ، کسٹمر لنک پر کلک کرتا ہے اس کا ریکارڈ ، سافٹ وئیر آپ کو بھیج دیتا ہے اس طرح آپ مانیٹرنگ کرسکتے ہیں ، کہ آپ کی ای میل مارکٹنگ ، مفید ثابت ہورہی ہے یا ضایع ہوری ہے
اس طرح کی دو تین اور ٹیکنیکل چیزیں ہیں ، مثلا
ٹِیگ اور پھر فہرستوں کو بانٹنے کے لیے فلٹر لگانا کہ ، ضابطے بنانا کہ ، کون سی ای میل کس فہرست کو جائے مثلا ، ریٹائر مرد افراد کے لیے پراڈکٹ یا پروموشن نوجوان کو نہیں جائے گی اسی طرح اصنافی تفریق کو ذہن میں رکھتے ہوئے جو پراڈکٹس ہوں وغیرہ وغیرہ کوئی ریڈر/قاری ہے ، اس کو پی ڈی ایف بھیجنی ہے توویڈیو واچر/ویڈیو دیکھنے  والوں کی لسٹ کو نہیں جائے وہ اس طرح اور بھی سوچتے جائیں اس طرح جب ، اس پورے عمل سے گزر کر ، خودکار عمل یعنی آٹومیشن مکمل ہوجاتی ہے تو پھر شروع ہوتا ہے  
ای میل مینیجر کا کام 
یہ شخص، اس پوری مہم پر نظر رکھتا ہے ، کون سی ای میل کہاں پہنچ رہی ہے ، فیڈ بیک کیا ہے ، ٹریکنگ کا رزلٹ کیا ہے جب ضرورت ہو ، تو ای میل ، مینجر ، ای میل کے منصوبہ ساز یا سٹریٹجسٹ کے ساتھ مل کر ، آٹو میشن کے مذکورہ مراحل کو بہتر بھی بنا سکتا ہے ، اگر کوئی مخصوص ای میل ، کسی مخصوص فہرست پر ٹھیک پرفارم نہیں کررہی ، یا نیتجہ خیز ثابت نہیں ہورہی ، وغیرہ وغیرہ  اس کے بعد باری آتی ہے اس عمل کی جسے ، ای میل مارکیٹنگ کی زبان میں ، 
segmentation management 
کہتے ہیں ، یہ ایک تفصیلی موضوع ہے ، بس سادہ اور آسان زبان میں صارفین کی فہرستوں کو ، مزید چھوٹے حصوں / سیگمینٹ میں تقسیم کیا جاتا ہے ، تاکہ ان تک ان سے متعلق ، مزید مخصوص پراڈکٹ سروس پہنچائی جا سکے ، کسی ایک مخصوص پیمانے پر ، گویا ، یہ عمل ، عمومی فہرستوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں ، مخصوص کرنے کام آتا ہے 
کیسے ؟صارف کے رجحان اس کے ڈیمو گرافکس، اور مختلف دوسرے کوائف کو سامنے رکھتے ہوِئے ای میل میں ، ٹیگز کا استعمال کیا جاتا ہے کہ ، جس کی جو چیز ہے اسی تک پہنچے ، غیر متعلق مواد نہ پہنچے یہ آپ کے صارف کو ٹارگٹ کرنے میں بہت ، زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے ، اسی لیے ، اسے ، ای میل مارکیٹنگ کے عمل کا اہم ترین حصہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگاای میل مارکیٹنگ مینجر، براڈ کاسٹ ای میل بھی بنا سکتا ہے ، جو کہ ڈائجسٹ سٹائل میں ہوتی ہیں  جیسے کہ بہت سی متعلقہ پراڈکٹ اور سروسز ایک ساتھ ہی جمع کرلیں بہت سی ای میل مہمات کے مخصوص حصوں کو ایک ای امیل میں ڈال دیا ، تاکہ ہائِ لائٹس جھلکیوں کی شکل میں آپ کی حالیہ مہم کا ایک سرسری جائزہ ، کہ آپ آج کل کیا پروموٹ کررہے ہیں ، آپ کے صارفین تک پہنچے ، یہ ای میل ، لگتی تو بہت فرسودہ ، اور عام سی ہیں ، لیکن ، یہ ہوتی بہت اہم ہیں ، ہر ایسی مہم میں جس میں ،مواد کی مارکیٹنگ اہم ہو یعنی کانٹینٹ مارکیٹنگ ای میل مارکیٹنگ مینجر ، اس طرح کی ای میلز کے لیے ، ایک ، مخصوص ڈیزائن / تھیم/ لے آوٹ/ ٹیمپلیٹ بنائے گا ، اور کاپی رائٹر یعنی لکھاری کو دے گا ، جو اس کو ، ہر ہفتے کے لحاظ سے بھرے گا یعنی اگر ہفتہ وار مہم ہے تواسی سے مرحلے سے متعلق  ای میل مارکیٹنگ کا اہم ترین مرحلہ ہے 
کاپی رائٹنگ 
یہ کاپی رائٹ حقوق محفوظ کرنے والا نہیں بلکہ 
copywriting  یعنی تصنیف کرنے والا ہے اس پر تفصیل سے بات ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ سے متعلق ان مراحل کی گیارہویں قسط میں تفصیل سے کریں کہ ای میل مارکیٹنگ سروس میں کاپی لکھنے کی کیا اہمیت ہے پھر یہ سمجھیں گے کہ ، مذکورہ سروسز کو دیکھتے ہوئے ، ای میل مارکیٹنگ کی سروس کے معاوضے کیسے طے ہوتے ہیں 
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
   گرافکس ڈیزائن - Graphics Design - Gfx 
اس پورے ڈیزائن کے عمل میں ، گرافکس ڈیزائن ، کا بھی حصہ شامل ہے کہ ، یہ صرف لوگو بنانے تک محدود نہیں ، بلکہ ، اس میں جتنا آرٹ ورک بنایا جائے بہتر ہے  
آغاز میں ، بینر ، لوگو کی مختلف شکلیں ، فوٹو شاپ  کے استعمال سے پروموشن والی تصاویر، اگر پراجیکٹ کا پارٹ ہو تو ، ویڈیوز ، اس کے علاوہ بھِ بہت سی ایسی چیزیں ہیں ، جو ، ویب سائٹ کے پیج کو ، آسان فہم ، اور دلچسپ بنانے  میں کردار ادا کرتی ہیں  
آئی کون ، وغیرہ ، اور بہت کچھ 
  اس مرحلے کے اختتام پر یہ سمجھ لیں کہ بہت سی متفرق چیزیں بھی اس پورے عمل کا حصہ ہوتیہ یعنی  ویب سائٹ کی سپیٹ ، اس کے صحفات اس کا ہوم پیج وغیرہ کتنی جلدی لوڈ ہورہاہے ، یہ والے عوامل بھی ویب ڈیزائن سروس کا پارٹ ہوتے ہیں اور پورے عمل مین انہیں مدنظر رکھنا بھی بہت اہم ہے  
اس کے بعد ، آتا ہے ، وہ مرحلہ ، جو ویب سائٹ بننے کے بعد ، ضروری ہے  
ویب سائٹ بن گئی ، اپ لوڈ ہوگئی ، چل گئی کام شروع ہوگیا 
  لیکن ، پراجیکٹ کے آغاز میں ہی ، آپ نے ، جو چیزیں طے کرنی ہوتی ہیں ان میں  
مستقل ویب مینجمنٹ کے چارجز بھی ہوتے ہیں  
اب ویب مینٹنیس یعنی اس کی دیکھ بھال اور نوک پل سنوارنے ،مییں  کیا آتا ہے - 
  بہتر تو یہ ہوتا ہے کہ ، آپ کا کلائنٹ دیرپا یعنی لانگ ٹرم ہو ایسے کلائنٹ کی ویب سائٹس بننے کے بعد ، ان کا کام ماہانہ بنیادوں پر دیکھنا آسان ہوتا ہے  
اور ضروری بھی نہیں ایک دیرپا کسٹمر سے آپ ، اس کی ویب سروس میں ماہانہ مینٹینس کے چارجز شامل کریں ۔  
پر ذہن میں ضرور رکھیں کہ بہرحال یہ بھی ایک سروس ہی ہے  
اور اس میں آتا ہے کہ یہ یقینی بنانا کہ ،آپ ویب سائٹ کا ڈیزائن اس کی تھِیم اس کے فنکشن ، غرضیکہ سارے مذکورہ عوامل، ماڈرن ویب سٹینڈرڈ کے معیار سے ہم ہم آہنگ رہیں  
اس میں سب سے اہم ہے  ، ویب سائٹ کا موبائل یا دوسری سکرینز کے مطابق ایڈجسٹ ہوجانا 
موبائل آپٹی مائزڈ یا ریسپانسو 
یعنی براوزر ونڈو کا سائز تبدیل کریں تو ویب سائٹ کا پیج بھی اس کے لحاظ سے خود کو ایڈجسٹ کرے اور اگرموبائل یا کسی اور ڈیزائس ٹیبلٹ وغیرہ پر کھولی جا رہی ہوتو اس ڈیوائس کی ریم ، گنجائش ، نیٹ سپیڈ کو دیکھتے ہوئے ، ایک ، کسٹم تھیم موجود ہو ، الگ سے بنی ہوئی ، تاکہ اس میں بہت زیادہ مواد نہ ہو جو سلو کردے لوڈنگ کو صرف خاص الخاص ، کام کی چیزیں ہی ہوں  
اب تو خیر، دوہزار پندرہ کے بعد سے ،  یہ موبائل والا کام بھی  
Google - AMP  
یعنی  
Accelarted Mobile Pages 
نے آسان کردیا ہے  
اب یہ  
AMP  
ایک الگ موضوع ہے جو ان مضامین کا حصہ نہیں  
بس اس کو مختصرا اتنا سمجھ لیں کہ ، یہ ، گوگل کا بنایا ہوا ،  
ایک فریم ورک ہے ، جو، ویب سائٹس کو موبائل کے لیے ، سادہ ، ریسپانسو، تیز کھلنے والا ، اور بہتر پرفارمنس سے مسلح کردیتا ہے  
جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ے  
Accelerated Mobile Pages 
یہ گوگل نے ، فیس بک کے  
instant articles 
کی ٹکر پر بنایا تھابہرحال 
اس کی اتنی تفصیل کافی ہے 
خیر مستقلا چلنے والی ، ماہانہ ، مینیجمنٹ میں ایسی اور بہت سی چیزیں آتی ہیں  
جن کا تعلق ، ویب سائت کو ، مستقلا چیک ، مانیٹر اور ، مختلف ڈیوائسز، اسکرین سائز ، اور بہت سی ایسی ٹیکنیکل چیزیں مہیا کرنا ہوتا ہے،جن کا تعلق ، یوزر کے ویب سائٹ وزٹ کرنے /دیکھنے سے ہے 
پھر ایک چیز اور قابل توجہ ہے کہ ،  
کوڈ / سسٹم / فریم ورک کی مینیجمنٹ ، ، بصری پیمانوں یعنی  
visual astheitics standards 
سے کہیں زیادہ اہم ہے  
کیوں کہ ، پوری دنیا میں ، انٹرنیٹ کے ویب سے متعلق پیمانے بہت تیزی سے بدلتے رہتے ہیں  
حتی کہ گوگل کی اپنی پالیسیاں بھی اس لحاظ سے سالہا سال سے ہر سال تبدیل ہوتی رہتی ہیں  
تو ان کے ساتھ ہم آہنگ رہنے کے لیے ، بھی مسلسل کوڈ / فریم ورک میں بہتری / بدلاو ضروری ہے  
تاکہ ویب پر ٹریفک کا تسلسل برقرار رہے  
کوڈ کی اس مینٹینس /دیکھ بھال میں  
مستقلا جن چیزوں پر کام کیا جاتا ہے وہ یہ ہیں  
ویب کی رفتار 
کوئی وائرس/بگ یا پرابلم آجائے گا تو اس کو دور کرنا 
چونکہ گوگل انہی ویب سائٹ کو رینک کرتا ہے جو مذکورہ پیمانوں سے ہم آہنگ ہوتی ہیں اس لیے بھی یہ سب ، ماہانہ بنیادوں پر ضروری ہوتا ہے  
  سوشل میڈیا مارکٹنگ ہو یا ، پھر گوگل رینکنگ۔ایس ای و - یہ سب ، مستقلا چلتے رہنے والے پروسیجرز ہیں 
کیوں کہ آپ ایک بار کر کے روک دیں گے تو ، اگلے مہینے آپ کا حریف آپ سے آگے نکل چکا ہوگا 
گاڑیوں کی ریس ہے ،  ، مستقلا پیٹرول مانگتی ہے  
ان سروسز کے حوالے سے آخری بات 
وہ یہ کہ  
آپ یہ سب کرنے کے بعد ،  
ہوسٹنگ سروس، یعنی جہاں پر سائٹ اپ لوڈ ہوتی ہے ، وہ جگہ  
ہوسٹ کہلاتی ہے  
وہ کسی اچھی کمپنی سے ، لیں ، ظاہر ہے ، یہ بھی ویب سروسز میں آتا ہے  
لیکن یہاں پاکستانی کلائںٹ کا دماغ / مائںڈ سیٹ ذہن میں رکھیں  
یہ سمجھتے ہین کہ ، ویب ڈیزائن/ڈیولپ کرنے والے کی ذمے داری ہے ، ڈومین اور ہوسٹنگ کی بہتر فراہمی  
ہرگز ایسا نہیں ہے 
ویسے تو ایسا ہی ہوتا ہے لیکن ، پاکستانیوں کی خصوصی الزام تراشی والی ذہنیت کو سامنے رکھتے ہوئے ان کو صاف کہہ دیں  
ڈومین نیم اور ہوسٹنگ خود ارینج کرو اپنی مرضی سے ، تاکہ ، تم اور ہوسٹنگ کمپنی براہ راست ڈیل کرو 
میں صرف ویب بنا کر اپ لوڈ کرنےاور مین ٹین کرنے کا ذمے دار ہوں 
اگر ، ہوسٹنگ والے کام بھی مجھ سے کروانے ہیں تو وہ منتھلی مینٹینس کے چارجز میں آئے گا، 
یہ سن کر ایسے کلائنٹ کا دماغ درست ہوجائے گا 
مان جائے تو ٹھیک ورنہ ، پھر، ان سے کہہ دیں ہوسٹنگ وغیرہ خود خرید لو 
حتی کہ ان کو کسی کمپنی کی طرف ریفر بھِی نہ کریں ، ورنہ آپ کا نام خراب ہوگا کوئی پرابلم ہوئی تو ان کی زبانیں اور انگلیاں آپ کی طرف اٹھیں گی  
انہیں مارکیٹ میں خوار ہونے دیں ، خود سمجھنے دیں کہ ہوسٹنگ کہاں اور کیسے لی جاتی ہیں  
اگلی قسط میں بات کرتے ہیں  
ویب سروسز سے جڑے ، پرائس ریٹ / معاوضے کے فارمولے کی  
اس میں شامل تو وہی ہے  
فی گھنٹے والا معاوضہ ہے  
جس میں ، اگر ہوسٹنگ اور ڈّومین کی قیمت وصول کرلیں تو فیسز/اخراجات کی مد میں آجائے گاپھر 
وہی کانٹریکٹرز کے اخراجات،اس 
سب کی تفصیل ، ڈیجیٹل میڈیا مارکٹنگ کے دوسرے حصے  
ویب سروس کے معاوضے کے آخری موضوع میں کریں گے  
جس کے بعد ، ای میل مارکٹِنگ کے معاوضوں بابت تفصیلی مضمون کا آغاز ہوگا 
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
  ویب ڈیزائن سروس میں کیا کیا شامل ہے۔ 
ویب سروس (ڈیزائن + ڈیولپ) ، میں مختلف کاموں اور ان کی قیمت کے لحاظ سے بہت کچھ شامل ہے۔ 
اور ان سب کے بارےمیں جاننا اہم ہے۔ 
تاکہ ،  
معاوضے طے کرتے وقت، کن چیزوں کو مدنظر رکھنا ہے ، یہ سمجھ آسکے، اس کے علاوہ،  
ان سروسز کی قیمت کیسے طے کرنی ہے، یہ بھی واضح ہو، 
دو بنیادی معاوضے اہم ہیں 
ایک تو، دو ٹوک ، سامنے سامنے کا /ایک بار کا، معاوضہ، جسے آپ 
Up-front price 
کہہ سکتے ہیں، یہ تو عمومی طور پر، ویب کی چیدہ چیدہ سروسز کی ، مرکزی قیمت ہوتی ہے، جس میں، بنانے سے اپ لوڈ کرنا تک شامل ہے،  
پر ایک ہوتی ہے، بن جانے کےبعد، اس کو مینیج کرنے /مین ٹین  رکھنے کی قیمت، جو ، مستقلا چلتی ہے، جب تک کلائنٹ چاہے  
ماہانہ، سہ ماہی، چھہ ماہی سالانہ وغیرہ وغیرہ۔ 
   ویب سائٹ ڈیزائن سروس کے لیے معاوضے/پرائس لسٹ تیار کرتے وقت ، تین عوامل ذہن میں رکھیں۔ 
   یوزر انٹرفیس ڈیزائن - User Interface - UI 
یوزر ایکسپریینس - User Experience - Ux 
گرافکس ڈیزائن - Graphics Design - Gfx 
     UI - یورز انٹرفیس ڈیزائن  
جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے اور اکثر لوگ ، یو آئی کا مطلب ، ، ویب سائٹ میں موجود ،  
Visual / Design / Structural  
عناصر کو سمجھتے ہیں اور ٹھیک سمجھتے ہیں  
جیسا کہ پہلے کہا گیا کہ  
ویب سائٹ کو ڈیزائن کرنا ہو ، یا پھر بنی بنائی ویب سائٹ میں کلائنٹ کی خواہشات کے مطابق ، ماڈیفیکیشن / تبدیلیاں  
دونوں صورتون میں وہ یوزر انٹرفیس  ڈیزائن کے زمرے میں ہی آئیے گا 
جیسے کہ ،  
ویب سائٹ پر استعمال ہونے والے ، مرکزی/پرائمری /بنیادی ، رنگ/ کلر سکیم  
اس کا ڈھانچہ یعنی لوگو کہاں آئے گا ، مینیو کہاں اور کتنے ، سائڈ بار ہوگی یا نہں ہوگی ،  
پہلے صحفے پر ، ڈیٹا کو کس طرح پیش کیا جائے گا ، کتنے سیکشن ہوں گے ، فونٹ کون کون سی استعمال ہوں گی ،  
اس میں بہت ہی زیادہ تفاصیل شامل ہیں ، یعنی جتنا اچھا کام کر کے دینا چاہتے ہیں ، اتنا زیادہ اس پر فوکس کرلیں  
    یوزر انٹرفیس کے بعد ، یوزر ایکسپریینس کی طرف بڑھنے سے پہلے ، پاکستانی کلائنٹ کے مائنڈ سیٹ سے متعلق ایک ٹپ سمجھ لیں 
اور چونکہ پاکستانی قوم ، بس اب کچھ اعشاریہ فیصد ہی ایماندار بچی ہے اس لیے ، تقریبا سب کا یہی حال ہے  
جو نیچے بیان کیا جا رہا ہے  
کسی کو حب الوطنی چڑھے تو ، وہ کسی اور جگہ الٹی کرے  
  یہ بات ٹھیک ہے کہ ، بنی بنائی تھیم اور ٹیمپلیٹس / ورڈپریس اور دوسرے سی ایم ایس نے یہ کام بہت آسان کردیا ہے  
لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ، کہ آپ کوسب پکا پکایا مل جائے گا 
یہ سی ایم ایس ینے بنائے فریم ورک ، ورڈپریس/جوملہ / ڈروپال/ یا ای کامرس سے متعلق  شاپی فائی یا جتنے بھی سسٹم ہین ان کی مثال بس  
بنی بنائی ریسیپی کی سی ہے ، کیوں کہ ، کلائنٹ نے جو ڈش بنواننی ہے ، وہ اپنے دماغ سے بنوانی ہے تو آپ کو ، مناسب ریسیپی ، اور اس کو ترتیب سے آپ کو بنانا آنا چاہئے  
یا یوں کہہ لیں ، ریڈی میڈ ڈش ، اگر اوون میں تیار حتی کے گرم بھی کرنی ہے ، تو اس کے لیے اوون چلانا آنا چاہئے  
جو یہ کہتا ہے کہ ، آج کل تو سب بنابنایا آٹو میٹک ہوجاتا ہے  
اس سے ، صرف اتنا کہیں  
"خود کرلے پھر" 
اور ایسے کلائنٹس اول تو کام کریں نہیں ، اور کوئی ایس بات کرے ، تو اگر ڈیل بیس ہزار کی ہے تو ، ایسوں سے چالیس ہزار لیں  
مثال دے رہا ہوں یعنی مارکیٹ ریٹ سے ڈبل  
ایک اور چیز ، یہ بیماری دو طبقوں میں کامن ہوتی ہیں  
"جنہیں کچھ نہیں آتا 
یا جو ، ونڈو شاپنگ زیادہ اور کام کرتے ہین ، موسٹی سیاسی/مذہبی  
کیوں کہ ، مفت میں کام کروانے کے چکر میں  
یہ چار پانچ جگہ منہ مار کر تھوڑی سی انفارمیشن گین کرلیتے ہین اس کی بنیاد پر ، "باپ" بننے کی کوشش کرتے ہیں  
ان کا علاج یہی ہے  
یا تو ان کا کام نہ کریں یا پھر ان کی  
ہر "ٹیکنیکل ہشیاری" کے نیجے میں رقم بڑھاتے چلیں جائیں 
فکر مت کریں ، یہ رازق نہیں  
اور آپ اگر تجربہ کار ہیں  
تو کام بہت۔ 
  اب ایماندار اور بھولے کلائنٹس کے لیے ، جو کہ پاکستان میں شاید  
"اچھے رشتوں " کی طرح بہت کم ہیں  
  فری لانسرز سے گفتگو کرنے سے پہلے  اس سے کم از کم اس کا پرانا کام ، اس کے بعد کرنے کا طریقہ ، پلیٹ فارم کی نالج ، اور چند بنیادی سوالات ،جو کہ ضروری نہیں ٹیکنکل ہوں وہ کرلیں 
کیوں کہ ، ایک ناتجربہ کار، نا اہل ، اور کمسن قسم کا شارٹ کٹ فری لانسر، آپ کا کام خراب کرے گا تو آپ نے پھر سب کو ایسے ہی ٹریٹ کرنا ہے ، جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا  
اس لیے ، بجائے ونڈو شاپنگ ، اور ادھر ادھر منہ مار کر ریٹ وغیرہ لینے کے  
بنیادی سوالات ، فری لانسر کی سی وی ، اس کا تجربہ اس کی بنائی ہوئی چیزییں چیکھ لیں  
دو چار ویب سائٹس ، ان کا ڈیزائن کا ان کا فنکشن دیکھ لیں  
آپ کو سمجھ آجائے گی کہ یہ کام کرتا ہے یا ، پاکستانی فری لانسر انڈسٹری کی زبان میں "کام پیلتا" ہے  
  اب چلتے ہیں ، یو ایکس  
UX = User Experience 
کی طرف 
  UX- Design - User Experience Design  
اسے ویب ڈیوپلمنٹ کے زمرے میں ڈالا جاتا ہے  
  یہ بعد میں یعنی، یو آئی / یوزر انٹرفیس کے کے ذیلی درجے میں اس لیے آتا ہے  
کہ سٹرکچر / لے آوٹ /ڈیزان ، کے پیچھے ہی ، یہ طے ہورہا ہوتا ہے کہ ، یہ سب کام کیسے کرے گا 
ڈیزائن بن گیا ، فونٹ طے ہوگئی ، سیکشن وغیرہ سب بن گئے ، کون سا ڈیٹا کس سیکش میں کس انداز میں ڈسپلے ہوگا یہ بھی سٹرکچر کے دوران طے ہوگیا 
اب یہ سب ایک ربط میں کس طرح جڑ کر کام کرےگا 
کون سے بٹن سے کیا ہوگا، اسکرول کرنے سے مینیو پر کیا اثر پڑے گا ، ڈیٹا کا فلو ، کتنے پر ذہانت انداز میں ہوگا، ایسا کیا کیا ڈسپلے ہوگا، اور کس طرح ڈسپلے ہوگا  کہ ، لوگ، ویب سائٹ سے بور نہ ہوں ، یعنی ، ایک کہ بعد ایک چیز پر کلک کرتے چلیں جائیں اور تسلی بھی رہے یہ بنیادی طور پر ، وہ فنکشن ہوتے ہیں جو یوزر کی نفسیات کو سامنے رکھ کر بنائے جاتے ہیں جسے آپ  
ایڈیکشن کری ایشن  
Addiction Creation  
بھی کہہ سکتے ہیں ، انفارمل زبان میں، 
پر یہ کام بہت وقت ، اوربہت کوشش لیتا ہے ،  
کمپنی اور یوزر/کلائنٹ اور فری لانس دونوں کا  
اس میں تصاویر ، ویڈیو کونٹینٹ یعنی ڈیٹا کے فلو ، کو رواں دواں اور ، آسان فہم / آسان رسائی کرنے کے ساتھ آنکھوں کو بھلا دکھنے پر بھی کام کیا جاتا ہے  
اس کا مطلب یہ ہوا کہ ، کہ ، ویب ڈیوپلمنٹ یعنی یوزر ایکسپریینس ، اگر ، کسٹم ویب سائٹ یعنی خود کوڈ کر کے بنائی جا رہی ہو ، یا بنی بنائی تھِم میں تبدلی کی جارہی ہو ، دونوں صورتوں میں  یہ ویب ڈیزائننگ کی ہی طرح بہت سے وقت اور کوشش کی متقاضی ہوتی ہے  
یہ ایک سست رو عمل ہے ، کیوں کہ ، یہ دیرپا ثابت ہوتا ہے تو بنیاد ہی مضبوط رکھی جاتی ہے  
تاکہ بار بار  ، اس میں چھیڑ چھاڑ نہ کرنی پڑے  
نوٹ: یہاں پھر پاکستانی کلائنٹ کا دماغ ذہن میں رکھیں ، اس مخصوص طبقے کو ، "آئیڈیاز" جلاب کی طرح آتے ہین ، کیوں کہ ، ان کے اپنے کام میں ان کا دماغ چلتا نہیں تو یہ پھر ڈیزائںر اور ڈیولپر کو بھی آئیڈیا دینے لگتے ہیں  
ٹھیک ہے جو مناسب ہوں وہ سن لیے جائیں لیکن ، مناسب کا تناسب ، پاکستانی نفسیات میں کتنا ہے ، وہ آپ خود دیکھ لیں گے جب اس جوہڑ جی پاکستانی فری لانس انڈسٹری جوہڑ ہے ، اتریں گے تو دیکھ لیں گے  
تو خیر ایسے "تخلیقیت سے چھلکتے " کلائنٹس کے ہر آئیڈیاز پر ان سے ہر، چھیڑ چھاڑ پر ، ایکسٹرا چارج لگائیں ، سروس چارج کے نام پر  
انشااللہ ، ان کی "تخیلق" کے جراثیم مر جائیں گے  
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
 ڈیجیٹل مارکیٹنگ سروسز کے پانچ بنیادی اور اہم ترین مراحل 
یعنی سوشل میڈیا مارکیٹنگ
ویب سروسز
ای میل مارکیٹنگ
پی پی سی - یعنی پے پر کلک 
اور 
ایس ای او ، سرچ انجن آپٹی مائیزیشن میں سے 
دوسرا مرحلہ ہے 
ویب ڈیزائن سروسز ،ان تحاریر میں ہم ، اس سروس کے ، معاوضے ، ان معاوضوں میں کیا کیا شامل ہوتا ہے 
اور ، کس قسم کی افرادی قوت درکار ہوتی ہے ، اور بذات خود یہ مرحلہ اہم کیوں ہے ، اس پار بات کریں گے 
تو آغاز کرتے ہیں ، ڈیجیٹل مارکٹنگ سروسز کے دوسرے اہم ترین مرحلے - 
ویب سروس کا ، جس میں ڈیزائن / ڈیپولپمنٹ دونوں شامل ہیں ۔
جیسا کہ، گذشتہ مضامین میں بتایا گیا کہ ، 
اس سے پہلے ، آپ معاوضے طے کرنے کا طریقہ سمجھیں ، آپ کو یہ معلوم ہونا چاہئے ، کہ ، آپ 
اس مرحلے میں ، ویب ڈیزائن کے معاملے میں 
کون کون سے افراد ، کام ، وغیرہ شامل ہیں 
فارمولا وہی ہے 
جو پہلے تھا
یعنی = قیمت + مارک اپ 
مارک اپ کا آسان مطلب - اپنی مرضی سے  متعین کیا گیا ، منافع کا تناسب ، اب وہ فیصد کی صورت ہو یا ، پھر فکس ہو یہ آپ کی مرضی ہے 
اور قیمت میں آتا ہے ، جو خرچہ ہونا ہے ، یعنی ، لوگوں کو پیسے ادا کرنا ، یا دوسرے خرچے وغیرہ وغیرہ 
بس اتنا یاد رکھیں ، 
ویب سائٹ بنانا ، آج کے دور میں مشکل نہیں رہا ، خصوصا متعدد فریم ورکس کی موجودگی میں 
پھر بھی ، یہ پورا عمل ، مختلف مراحل پر مشتمل ہوتا ہے ، اس لیے ، اس کے معاوضے کا تخمینہ بہرحال ، مشکل سا ہی ہوتا ہے 
ونس اگین ، بات وہی ہے کہ ، آپ کوالٹی کا کیا لیول دینا چاہ رہے ہو۔
سب سے پہلے تو 
آپ کو
ویب ڈیزائن  یعنی 
UI 
یونی یوزر انٹرفیس
اور ، ویب ڈیویلپمنٹ یعنی 
UX
یعنی 
user Experience
کا فرق سمجھنا پڑے گا
یوزر انٹر فیس یعنی UI اور User Experience یعنی UX کیا ہے 
پہلے تو یہ سمجھ لیں کہ اکثر ، ان دونوں اصطلاحوں کا استعمال ، اکثر لوگ متبادل کے طورپر کرتے ہیں 
اور یہ دونوں اپنی ذات میں ایک سمندر ہیں اس لیے ، یہاں ، بجائے موضوع اس طرف موڑنے کے ، کہ ، آسان زبان میں دونوں کی تعریف اور فرق بتا کر ، معاوضے والی بات پر دوبارہ آتے ہیں 
لوگ دو غلطیاں کرتے یہں 
ایک تو، ان دونوں کو ایک ہی چیز سمجھتے ہیں 
اور ایک حماقت لالچ خودغرضی اور حرص جو خصوصیت کے ساتھ ، پاکستانیوں میں بدرجہ اتم ہے ، وہ ، 
یہ چاہتے ہیں کہ ، یہ دونوں کام ایک ہی بندے سے لیں 
اب وہ آپ کی ایجنسی ہو، جس کے آپ ایمپلائی ہو ، وہ ، دو بندوں کی تنخواہ میں ، کام آپ سے کروائے گی ، چار کا ، یا 
یا ایک بندے سے ہی ، پچیس سافٹ وئیرز کی امید رکھے گی کہ یہ یہ آتا ہو ، یہ شاہکار دماغ ، پاکستانیوں کا ہے 
کیوں کہ ، اکثر، محض نوٹ کمانے / کوالٹی گئی بھاڑ میں والا مائنڈ لیے ہوئے ہوتے ہیں 
اس لیے ، کام کرنے والے بھی ان کو ، آدھا تیتر، آدھا بیٹر، اور پورا چول ٹائپ کے ملتے ہیں 
اور کمپنی یا کلائنٹ - 
بہرحال ، معاوضے کے تعین سے پہلے یہ فرق واضح ہونا ضروری ہے ،کیوں کہ، اس کا اثر ، پراجیکٹ کی فیس پر بہرحال پڑتا ہے 
آسان ترین اور سادہ زبان میں 
UI = user interface 
کا مطلب ، 
ویب سائٹ ، دیکھنے میں کیسی ہے ، فونٹ کلر، سٹرکچر لے آوٹ ، وغیرہ وغیرہ ،کیسا ہے 
جو لامحالہ ، ڈیزائنگ کے زمرے میں ہی آتا ہے 
UX = User Experience 
یعنی ویب سائٹ فنکشن کس طرح کرتی ہے 
کہاں کلک کرنے سے کیا ہوگا، یوزر کے کیا کرنے سے ، ویب سائٹ کیسے ریسپانس کرے گی ، 
اور سب سے اہم بات کہ ، یوزر ، کتنا زیادہ موجود رہے گا ، یعنی ویب سائٹ کے ریسپانس / ردعمل ، یوزر کے لیے آسان / دلچسپ ہیں یا مشکل ، یہ چیز بھی 
UX
کے دائرہ کار یعنی ، کوڈنگ/ فنکشن وغیرہ میں آتی ہے 
ویب ڈیزائن میں لگنے والی ، کوشش / وقت اور ، یہ آپ کے کلائنٹ کے بزنس کی وقعت میں کس قدر اضافہ کرتا ہے 
یہ سمجھنا ، "معاوضہ طے کرنے " سے پہلے ، اہم ہے 
ہاں یہ بات ٹھِیک ہے ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے ویب کی فیلڈ میں انقلابی بدلاو آئے ہیں 
جس کی وجہ سے یہ مرحلہ ، بہت ہی زیادہ ، آسان ہو گیا ہے 
لیکن پھر بھی ، بہرحال وقت طلب ہے ، اور پھر اگر ، ویژن مشن ، اقدار کو ساتھ لے کر چلیں تب بھی ، تخلیقی سینس کی ضرورت بہرحال پڑتی ہے 
اکثر منہ پھاڑ کرکہتے سنا ہوگا آپ نے 
"آج کل تو بنی بنائی تھیم آتی ہیں وغیرہ وغیرہ 
"جو شخص یہ کہتا ہو ، سمجھ جائیں ، اسے بنی بنائی تھیم پر بھِی کام نہیں آتا
کیوں کہ جسے آتا ہوگا ، وہ ، یہ بکواس کھی نہیں کرے گاجسے نہیں آتا ، اسے ہی دوسرے کا کام آسان لگتا ہے 
اور واقعتا ایسے کھوتے دماغ ، کارپوریٹ/فری لانس کلائںٹ دونون میں موجود ہیں 
اور خدانخواستہ کوئی ، مذہبی نشئی ہو تو، پھر بس اس کی باتیں سننے والی ہوتی ہیں 
مستقلا، اس کا زور اس بات پر ہوتا ہے کہ 
اسے سب آتا ہے 
وہ تو آپ سے کام لے کر آپ پر احسان کررہا ہےورنہ
تو یہ کام وہ خود سوتے میں بھی کرلیتا
خیر ، ڈیجٹل مارکٹنگ کے ہر مرحلے میں 
اس قماش کے پاکستانیوں / مذہبیوں سے کوسوں دور رہیں ، یہ کام کے نہ کاج کے دشمن اناج کے ہوتے ہیں 
بلکہ سماج کے ہوتے ہیں 
اور اپنی سکل سیٹ بڑھانے پر فوکس کرتے چلے جائیے ۔ 
اور ایسے کلائنٹس کو بھی ، باہر کا رستہ دکھائیں ، 
جو قدم قدم پر آپ کو سکھا رہے ہوں کہ 
کیا کرنا ہے کیسے کرنا ہے 
وغیرہ وغیرہ 
یاد رکھیں ، ویب ڈیزائن  اور ڈیویلپمنٹ مختلف النوع وجوہات کی وجہ سے اہم ہیں 
ایک تو یہ کہ ، آپ کی ویب سائٹ کی کوالٹی ، ڈیجٹل مارکٹنگ کو بنا بھی سکتی ہے اور تباہ بھی کرسکتی ہے 
اور ظاہر ہے یہ صرف چند فونٹ ، کچھ رنگ ، یا تھوڑے بہت تجربے سے کام چلانے والا فری لانسر، نہیں سمجھ سکتا ، ڈیزائن سینس ہونا بہت ضروری ہے 
اور یہ ، پڑھ کر ، سیکھ کر ، کام کر کے ، تجربے سے ، ہی آتی ہے 
اگر آپ ، کسی سوشل / ڈیجیٹل مارکٹنگ کمپنی کے مالک ہیں ، تو آپ کو بہرحال یہ علم ضرور ہونا چاہئے کہ 
ویب سائٹ کا ڈیزائن اور فنکشن ، بہرحال ، اچھِ مارکٹنگ مہمات کا طرہ امتیاز ہوتا ہے ، 
حتی کہ اگر آپ، کسی مخصوص پراجیکٹ میں ،  ویب سروسز آفر نہیں بھی کرتے ، تب بھی آپ کے ہاس ایک ویب ڈیزائنر اور ڈیولپر ، ضرور موجود ہونا چاہئے تاکہ ضرورت پڑنے پر اس کی خدمات سے استفادہ کیا جاسکے 
اکثر ایسا بھِی ہوتا ہے کہ 
آپ کے کلائنٹ کی موجودہ ویب سائٹ اس قابل نہیں ہوتی  کہ اس پر کام کیا جاسکے کہ ، وہ بہت ہی پرانی بنی ہوئِ ہوتی ہے ، اس صورت میں بھی ، ویب سائٹ کی اکھاڑ پچھاڑ کرنے کے لیے بندے موجود ہونے چاہیں 
یہ بھی ممکن ہے ، مستقبل کا کوئی مبینہ کلائنٹ ، آپ کے ویب کا پورٹ فولیو مانگے ، تو بے کار سا پرانا پورٹ فیولو دینے کے بجائے ، آپ کو ، ایک اچھا پورٹ فیولو بھی مینیج کرنا ضروری ہوتا ہے 
اگلے مضمون میں ، بات کریں گے  کہ ، ویب کا ڈیزائن ، اہم کیوں ہوتا ہے 
ویب سائٹ کا ڈیزائن ، اہم کیوں ؟؟
پہلے یہ سمجھ لیں ، کہ ویب کے ڈیزائن یعنی یوزر انٹر فیس میں ، عموما، شامل کیا کیاچیزیں ہوتی ہیں 
کلر سکیم 
لوگو ، اس کی جگہ 
فونٹ کا اتنخاب 
ویب سائٹ کا سٹرکچر ، یا لے آوٹ
کون سا سیکشن کہاں آئے گا 
یہ تو وہی جنرل سی بات
اب اگر جزئیات میں جائِن تو کافی کچھ آجاتا ہے مثلا
مینیو بار ، ہیڈر بار ، ٹاپ بار ، سلائڈر 
سٹائل ، اینی میشن کا طرز انتخاب 
سائڈ بار وغیرہ کی جگہ ، اس میں تو پھر بہت کچھ انوالو ہے 
اس لیے عمومی تک رہتے ہوئے بات آگے بڑھاتا ہوں 
بس یہ سمجھِں کہ ، جنرلی ویب سائٹ کا ڈیزائن ، اس کی شکل ، وغیرہ، جو کہ ، سامنے نظر آنی ہے ، ہوم پیج وغیرہ ، وہ بہت ہی صاف ستھرا
minimal 
clean
کارپوریٹ / پروفیشنل ٹائپ ہو
minimal نہ بھی ہو 
لیکن ، کلین ضرور ہو 
بتیاں نہیں لگی ہوئی ہوں ، پراجیکٹ پر ڈیپنڈ کرتا ہے ، یہ سب لیکن ، اوور آل ، بہت صاف سیدھا دو ٹوک ، سا لے آوٹ ہو ، تاکہ کسٹمر کو دشواری نہ ہو
اسے سمجھنے اور استعمال کرنے میں 
یہ تو ہوئِ ڈیزائن یعنی 
UI
User interface 
سے متعلق بنیاد بات
اب اگر بات
UX = User Experience 
کی کی جائے ، تو جیسا کہ پہلے کہا گیا 
UX 
کا مطلب ہوتا ہے ، 
سائٹ کس طرح فنکشن کررہی ہے ، فیچرز کیا کیا ہیں ، کون سے بٹن پر ، کلک کرنے سے کیا ہورہا ہے ، کانٹینٹ مینیجمنٹ سسٹم کون سا چل رہا ہے 
ورڈ پریس ہے ، جوملہ ہے ، یا کوئی اور ہے 
مختصرا یہ سمجھ لیں 
UX 
ایک آرٹ ہے ، جس کا مقصد ، ایک تیزرفتار، ذہین ، ردعمل/مفید ریسپانس دیتی ، انٹرایکٹ کرتی ، ویب سائٹ کی تیاری ،جو ، اس طرح کام کرے ، جس طرح کسٹ٘ر چاہئے
اسے 
یوزر کی نفسیات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا جاتا ہے 
مثال کے لیے ، 
نیٹ فلکس کی ایپ یا ویب سائٹ دیکھیں ، کہ اس پر ایک ایک بٹن ، ایک ایک مینیو، ایک ایک تصیور، ٹریلر ، تھمب نیل ، حتی کہ کانٹینٹ جس طرح ، جس انداز میں بکھِرا ہوا ہے ، وہ شاہکار ہے ، کیس سٹیڈی ہے ، اس طرح اور بھِ ہوں گی ۔جو
ایسا کہ ، یوزر کو سوئچ ہی نہیں کرنے دیتا۔
خوبصورتی اور ذہانت دونوں کے لحاظ سے 
اکثر اوقات
ڈیزائنر - 
UI اور UX
دونوں کا لے آوٹ اور وژن ترتیب دیتا ہے ،  اور یہ سمجھاتا ہے کہ ، یہاں کون سی چیز لے آوٹ کی مناسبت سے کس طرح ایکٹ کرے گی تو اس کا کیا فائدہ ہوگا وغیرہ وغیرہ 
لیکن ڈیولپر ، 
UX 
والے پارٹ پر اپنا وقت اور محنت لگا کر یقینی بناتا ہے کہ ، ویب سائٹ ، پرذہانت اور مفید انداز میں کام کرے 
ایک اچھے ڈیزائنر کی نشانی یہ ہے کہ ، وہ کسٹمر کی ویب سائٹ پر ایسا ڈیزائن لے آوٹ ترتیب دیتا ہے کہ 
جس سے ، اس کی برانڈ اور پروڈکٹ مزید اجاگر ہوتی ہے 
ایک اچھی مناسب ویب سائٹ ، جس پر مذکورہ حوالوں سے محنت ہوئی ہو ، 
وہ ، ایک برانڈ کو ، مزید آگے بڑھانے میں کارگر ثابت ہوتی ہے 
اس پروڈکٹ کو ہدف سے قریب کرتی ہے 
یاد رکھیں بنے بنائے ٹیمپلیٹ پر کام کرکے ، تھیم لگا کر کام چلا لینا بھی اچھا ہے ، اور یہ کچھ دیر تک چل بھی جاتا ہے ، اس کے باجوود
آپ کو ڈیزائن سینس رکھنے کی ضرورت ہے ، جو اپنے ذہن سے سوچ کر ، مفید بدلاو لائے ، لے آوٹ وغیرہ میں اور تھِیم/ٹیمپلیٹ کا غلام نہ ہو ۔
اس کے ساتھ ساتھ ، ہر ٹِمپلیٹ /بنا بنایا ڈیزائن ، ایس ای او یعنی 
سرچ انجن وغیرہ کے لیے بھی اتنا سمارٹ یا اچھا نہیں ہوتا
کیوں کہ ، ویب سائٹ اگر بھاری ٹِمپلیٹ کی وجہ سے ، دیر سے لوڈ ہوگی تو گوگل اسے منفی کاوںٹ کرے گا 
بنے بنائے ، تھیم ۔ڈیزائن کی افادیت اپنی جگہ لیکن ، ان کے 
Landing page 
یعنی وہ پہلا پیج جو یوزر کے کلک کے نیتجے میں سامنے آتا ہے وہ کافی بھاری ہوجاتے ہیں ، 
نہیں کھلتے ، اور اگر آپ کے ڈیزائنر / ڈیولپر کو اس میں اپنی مرضی کی تبدیلیاں نہیں کرتی آتی 
تو یہ نقصان آپ کے پراجیکٹ کا ہے ک ہ وہ گوگل میں منفی اسکورنگ میں آجاتا ہے ۔ج
اسی وجہ سے ، جب آپ اچھے ڈِیزائن اور مفید ڈیولیپنٹ کو کمبائن کرین گے تو ، یقینا اس کا اثر ، سرمایہ کاری پر بھی پڑے گا،آپ کلائنٹ ہیں تو آپ کا خرچہ بڑھے گاآپ کانٹریکٹر ہیں تو آپ جنہیں پیسے دیں گے ، ان کا مارجن بڑھ جائے گا
اس لیے ، آپ کو ، ویب ڈیزائن کی افادیت جاننے کی اشد ضرورت ہے 
اور یہ عین ممکن ہے کہ آغاز میں آپ کو ، ویب سائٹ ڈیزائن سروس کے معاوضے کے بارے میں سیکھتے ہوئے ، اس عمل کا بھاری پن ، ذمے داری اور ، پیچیدگی شاید فوری سمجھ نہ آئے 
اور نہ ہی فائدہ
پر اتنا یاد رکھیں ، ایک اچھی ، تیز کھلتی ہوئی مفید فنکشن والی ویب سائٹ، کسٹمر کا اعتبار ہفوری حاصل کرلیتی ہے ۔
اس کا پہلا تاثر، یعنی ویب سائٹ ، آپ کی کمپنی 'کا چہرہ ، اس کا شناختی کارڈ ، اس کا پہلا تاثر ہوتی ہے 
یہ آپ کی پروڈکٹ سیلز کو بنانے اور توڑنے کی اہلیت رکھتی ہے 
اس پر ، اگر آپ سرمایہ کاری نہیں کرسکتے تو ، ڈیجیٹل میڈیا مارکٹنگ ، محض ، وقت کا ضیاع ہے 
کیوںکہ باقی مراحل میں بھی بار بار ویب سائٹ کا تذکرہ آتا رہنا ہے ۔
آگے چل کر ، دیکھیں گے کہ 
جو بھی معاوضہ طے ہو اس میں کون کون سی خدمات ، شامل ہوتی ہیں یا ہونی چاہئیں 
اس کے بعد پھر ، ویب سائٹ سے متعلق معاوضے کا فارمولا اور طریقہ دیکھتے ہوئے ، اس مرحلے کو انجام تک پہنچائیں گے 
تاکہ ، ڈیجیٹل میڈیا مارکٹنگ کے تیسرے اہم ، مرحلے 
ای میل مارکٹِنگ کی طرف پیش قدمی کرسکیں 
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
سب سے پہلے ، اپنی ممکنہ
Target Audience 
متعین کی جاتی ہے 
کہ وہ کون لوگ ہیں جن تک ، اس مارکٹنگ کے نیتجے میں ، پہنچنا ہے
اس کے بعد ، یہ پلان/منصوبہ بنایا جاتا ہے کہ ، 
اس ممکنہ صارف/کسٹمر 
تک پہنچنا کیسے ہے 
اس اشتہاری کیمپین یعنی مہم کے آغاز میں ہی ، آپ کو ، ہدف طے کرنا ہوتا ہے ، اور پیغام بھی کہ ، آپ کہنا کیا چاہ رہے ہیں اور اس سے کیاحاصل کرنا چاہ رہے ہیں
یہ حکمت عملی کا اہم ترین حصہ ہے 
یہ سب ، کلائنٹ کو بتانا ہے 
اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہ 
کس مخصوص قسم کے صارفین کی تعداد تک ،پہنچنے کے لیے ، فلاں مہم یا ایڈ پر کتنا پیسہ لگانا ضروری ہے ، یعنی ایک تخمینہ دینا ہے 
اس کے بعد
ڈیٹا کی مانیٹرنگ ، یعنی ایڈ سے پہلے کیا صورتحال ہے 
اس کے دوران کیا فرق آیا 
اور اس کے بعد کی کیا رپورٹ ہے 
اس حوالے سے ، مہم میں کس کس چیز کو ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہے وغیرہ وغیرہ 
یہ سب  چیزیں ، ایک سٹریٹیجسٹ کا کام ہے 
کیوں کہ، ہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم آپ کو ، 
اعداد و شمار کا ایک عمدہ سیکشن مہیا کرتا ہے 
مانیٹرنگ ، تجزیے اور رپورٹنگ کے لیے 
اس کے علاوہ ، اشتہاری مہمات کی تمام تر پلاننگ / عملی جامہ یہ سب بھی سٹریٹجسٹ یعنی منصوبہ دینے والے کا کام ہوتا ہے 
اور یہ سب / مذکورہ ساری زمے داریاں /خدمات، 
سوشل میڈیا ایڈ کمپین کے زمرے میں آتی ہیں ، اور اسی طرح اس مرحلے کا بل جسٹی فائی ہوتا ہے 
لیکن ایک چیز یاد رکھیں کہ ، ویسے تو یہ منصوبہ سب اسی نے کرنا ہے جو ایڈ مینیجر ہے 
لیکن ، اگر آپ "تخیلقی کام ، آرٹ ورک ، گرافکس ، یا اس طرح کے معاملات خود سےہینڈل کرنا چاہتے ہیں 
تو، اپنی ٹیم کو ، دو ٹوک ہدایات دے دیں 
یہ بھی ممکن ہے کہ ، آپ کو ، ایک کی جگہ ، متعدد ، منصوبہ ساز/ سٹریٹجسٹ ہائر کرنے پڑیں ، جو کہ ، ہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے حوالے سے ، الگ الگ ، پلاننگ اور اس پر عمل درآمد کرنے کے ذمے دار ہوں 
یہی ساری باتیں ہیں جن کو سامنے رکھتے ہوئے 
پہلی بار کے سیٹ اپ ، یعنی ون ٹائم فیس ، پر زیادہ فوکس کرنا چاہئے ، خصوصا جب بات سوشل میڈیا مارکٹنگ کی ہو ، 
اور اسی چیز سے سب سے زیادہ صرف نظر یا اغماض برتا جاتا ہے پاتے
یہ بھی ممکن ہے کہ ، آپ کو ، کلائنٹ کے لیے ، نیا بزنس پیج سیٹ اپ کرنا پڑے ، یا پھر ، کم از کم موجودہ پیج کے اندر ہی ، بہتری کی گنجائش دیکھ کر اس پر کام کرنا پڑے 
دونوں صورتوں میں جب فیس بک / سوشل میڈیا پیج / بزنس پیج سیٹ اپ ہوجائے تو
آپ کو دوسری چیز کی ضرورت پڑے گی جیسے
Facebook Pixel 
کہتے ہیں 
کہنے کو تو یہ ایک پورے الگ مضمون کا متقاضی ہے ، لیکن مختصر اتنا سمجھ لیں کہ 
یہ ، فیس بک کا اعداد و شمار کا حساب رکھنے والا ، ٹول ہے 
جو کہ ، مانیٹرنگ اور ٹریفک کے کام آتا ہے 
آسان زبان میں 
اسے 
google analytics 
کا ہم عصر / ہم پلہ سمجھ لیں 
اس سے آپ کو رپورٹس ملتی رہتی ہیں کہ ، آپ کی مارکٹینگ/اشتہاری مہمات، کتنی مفید ثابت ہورہی ہیں 
اور کیا یہ کوششیں ، آپ کی موجودہ / مبینہ 
Target Audience 
کے ساتھ متعلق ہیں یا ان کے ساتھ الائن بھی ہیں یا نہیں 
اب بات کرتے ہیں کہ ، 
سوشل میڈیا مارکیٹنگ کرنے والے افراد، ان سروسز کو بے وقعت یا ہلکا کیوں لیتے ہیں یا ان کے کم پیسے کیوں چارج کرتا ہیں
اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ 
انہیں یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ ، وہ ، کس سمت میں کام کررہے ہیں 
انہیں ادراک اور شعور ہی نہیں ہوتا کہ ، وہ کلائنٹ کو ، جو سروسز دے رہے ہیں ، اس سے کلائنٹ/کاروبار کی وقعت اور قیمت میں اضافہ کس قدر ہورہا ہے یا ہونے کا چانس ہے 
سیدھی سی بات ہے ، سوشل میڈیا مارکٹنگ ، کسی بھی کاروبار کو ، اس کے کسٹمر سے جوڑتی ہے 
ایک کمیونٹی/برادری/برانڈ بنانے میں ، بہت موثر کردار ادا کرتی ہے 
یہ اتنہائی طاقتور ہتھیار ہے ، اگر صحیح ہاتھوں میں ہو
یہ 
Brand awareness
کے حوالے سے ریڑھ کی ہڈی ہے
brand awareness
یعنی ، لوگوں کو ، بزنس/برانڈ/پروڈکٹ/کاروبار کے حوالے سے ، آگاہی فراہم کرنا
سوشل میڈیا مارکٹنگ ، یہ سب کرنے کے ساتھ ساتھ ، 
بزنس/بزنس مین کا ایک حتمی ہدف بھی حاصل کرتی ہے 
جسے 
"سیلز" کہتے ہیں 
سیلز کی بڑھوتری میں ، کردار ادا کرنے والی سروس، بے وقعت ہونی چاہئے یا ، مناسب اور اچھے معاوضے کے عوض ؟؟
حتی کہ ، سوشل میڈیا مارکٹِنگ کی وجہ سے ، ویب سائٹ پر ، سوشل میڈیا پجیز پر ، ایسا یوزر آتا ہے ، جو مبینہ طور پر ، آپ کا گاہک بننے کے لیے ، تیار ہوتا ہے 
اور تو آخر کار ، یہ سوشل میڈیا مارکٹنگ کا ہی ، فیض ہے کہ 
وہ 
Brand loyalty
میں بھی اہم ترین کردار ادا کرتی ہے 
Brand loyalty 
ایک الگ ہی سائنس ہے 
مختصرا اتنا سمجھ لیں
Brand = product
loyalty =وفاداری 
یعنی اگر ایک بار آپ کا کسٹمر آپ کی برانڈ کا وفادار ہوگیا تو ، وہ دوسرے حریفوں کے مقابلے میں ، آپ کو ہی منتخب کرے گا
اس بات مطلب یہ ہوا کہ ، آپ محض ، سیلز اور کسٹمر نہیں بڑھا رہے ، بلکہ پوری برادری کھڑی کررہے ہیں 
پوری کمیونٹی ، بن رہی ہے ۔
اب بات کرتے ہیں کہ اس پورے سلسلے میں ، کون کون سے افراد کس طرح اہم کردار ادا کرتے ہیں 
اس کومزید تفصیل سے دیکھتے ہیں 
اور ، ان کے اوسط چارجز کیا ہوتے ہیں یا کیا ہونے چاہیں 
مذکورہ بالا مضامین سے منسلک چیزیں اپلائی کرنے کے بعد ، سوشل میڈیا مارکٹنگ میں ، آپ کو یہ طے کرنا ہوگا کہ 
کون سے افراد اس سوشل میڈیا مارکٹنگ والے مرحلے میں ، اہم کردار ادا کریں گے 
کتنا وقت لگے گا
ان کی فی گھنٹہ فیس کیا ہوگی 
ایک بار ادا کی جانے والی فیس 
بار بار ادا کی جانے والی فیس اور اس کے نیتجے میں بار بار کیے جانے والے کام 
آپ کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ 
یہ مہم کتنا عرصہ چلی چاہئے 
یہ بالکل ممکن ہے کہ ، یہ ساری تفصیلات اعدادوشمار ، آغاز میں بالکل ویسے نہ ہوں جیسے بتائے جارہے ہیں 
پر آغاز ایسے ہی ہونا ہے 
جیسے جیسے کام بڑھتا جائے گا آپ کو خود اندازہ ہوتا جائے گا کہ 
کس سروس میں کتنامارک بڑھانا یا گھٹانا ہے 
جیسا کہ پہلے بتایا گیاکہ 
اکثر ڈیجٹل مارکٹںگ ایجنسیاں 
مارک اپ کی مد میں 
بیس سے پچاس فیصد کا تناسب رکھتی ہیں 
یہ اس لیے بھِی ہوتا ہےکہ 
کسی مکمنہ ناگہانی صورتحال کی وجہ سے ، اگر کام /سروس/پرائس میں اونچ نیچ آئے تو مارجن رہے ۔
ان نمبر کی مثال یوں ہے 
ایک کانٹریکٹر یا فری لانسر جس کو آپ یہ کام یا ان میں سے کوئی کام ، آوٹ سورس کریں گے 
خواہ پورا پروجیکٹ ہی اس سے کروائیں 
اس کے 
معیاری ریٹس
آٹھ ہزار روپے فی گھنٹہ ہیں ، لیکن یہ باہر کے کلائنٹس کی بات ہورہی ہے
پاکستانی کلائنٹ تو زیادہ تر یہ چاہتے ہیں 
کہ اتنے میں ، پورا پروجیکٹ ہوجائے اور ان کے گھر کے واش روم بھی صاف کردیئے جائیں 
کوشش یہ کیجے کہ پاکستانیوں خصوصا اللہ رسول کا نام لے کر ، سیاسی مقاصد پورے کروانے والوں کا کام ہی نہ لیں 
لیکن لینا پڑ جائے تو ، ان کو باونڈ کریں لکھت پڑھت میں کہ یہ ایسے ایسے ہوگا
ان کی کسی مذہبی بلیک میلنگ میں نہ آئیں 
اور اگر پاکستانی کلائنٹ کی بات ہورہی ہے تو
فی گھنٹہ ریٹ ، کانٹریٹکر کے طور پر 
تین سے پانچ ہزار فی گھنٹہ رکھیں 
کیوں کہ پورا سوشل میڈیا سنبھالنا ہے آپ نے بھی آگے پیسے دینے ہیں وغیرہ وغیرہ 
اگر آپ ایجنسی ہیں ، تو پھر ریٹ الگ ہوگا
کیوں کہ ، آپ کے ایمپلائی ہیں ، باقی آفس اخراجات ہیں وغیرہ وغیرہ 
باہر کے ممالک میں 
یہ سوشل میڈِیا مارکٹنگ کے ایجنسی پرائس
دس سے پندرہ ہزار روپے فی گھنٹ ہوتے ہیں 
پانچ ہزار کا مارجن ، تجربے اور کلائنٹ بارگیننگ کی مد میں ہے 
لیکن اپر اور لوئر لمٹ یہی ہوتی ہے ، اوسطا
میں پھر کہتا ہوں یہ 
پوری ڈیجٹل میڈیا مارکٹنگ نہیں ، بلکہ ، ڈیجٹل مارکٹنگ کے ، ایک مرحلے 
یعنی سوشل میڈیا مارکٹنگ کی مد میں لیے جانے والے چارجز ہیں 
اگر پاکستانی کلائنٹ کی بات ہورہی ہے 
تو پھر وہی بات ، اول تو پاکستان والوں کا کام نہیں کریں 
کرنا ہے تو ، ،مذہبی بلیک میلر زیادہ ملیں گے ، 
اگر کرنا ہے تو ماتھے بلکہ گدی پر آنکھِیں رکھیں لیکن چلیں ریٹ گھٹا لیں 
پھر 
چار ہزار فی گھںٹہ سے آٹھ ہزار فی گھنٹہ تک بات کرلیں 
اب یہ تو طے ہے کہ آپ کو جو کام کرنا ہے 
اس میں ، 
کانٹینٹ / مواد کو اس طرح بنانا ہے کہ ، وہ ہر سوشل میڈیا فورم یعنی فیس بک انسٹا ٹوئٹر وغیرہ وغیرہ کے لحاظ سے ہم آہنگ ہو
پھر آپ نے اسے ، بے بہا پھِیلانا بھی ہے ، اشتہاروں کے ذریعے
آپ اپنی سوشل میڈیا مارکٹںگ کی خدمات ، کسی ایک یا متعد پلیٹ فارم کے لیے بھی مخصوص کرسکتے ہیں
ریٹ میں اسی لحاظ سے اونچ نیچ کرلیں 
معیاری طریقہ یہ ہے کہ 
فیس بک 
انسٹا گرام 
سنیپ چیٹ 
ٹوئیٹر
یو ٹیوب ، 
وغیرہ پر کام ہوتا ہے 
یا پھر ان میں سے کوئی سے دو تین منتخب کرلیں ، وہ ، پھر
جہاں کا پراجیکٹ ہے اس کے لحاظ سے ، طے ہوتا ہے کہ 
کون سے ملک شہر کی پبلک ، کون سے فورم پر کس وقت زیادہ میسر ہے 
ورنہ تو 
ٹمبلر
ریڈ ایڈیٹ
اور میڈِم نام کے سوشل میڈیا فورم تک بھی بات جاتی ہے 
لیکن اگر ، آپ کی پبلک ، صرف فیس بک پر سات لکھ کر جادو دیکھتی ہے تو 
پھر باقی فورم کی کمٹمنٹ بے کار ہی ہوئی 
پر ونس اگین ، یہ چیزیں ، آپ کی ریسرچ سے سامنے آئیں گی 
سوشل میڈیا مارکٹںگ سروس سے متعلق ، مرحلے کا اختتام یہاں پر ہوتا ہے ، چلتے چلتے آخری بات یہ  کہ 
جتنا اچھا کام کریں گے ، فیس اتنی بڑھے گی 
تجربہ ، اپنے کلائنٹ کو ، ثابت کرنے کا بہترین رستہ ہے کہ ، آپ کا کام کتنا اچھا ہے ، 
تو ، یہ اب خود جانتے ہیں کہ ، آپ شروع سے شروع کرررہے ہیں یا کچھ تجربہ رکھتے ہیں ، 
یہ مضامین ، بہر صورت سب کے لیے ہیں ۔ 
کہ آپ نے جو ایجنسی ہائر کرنی ہے ، وہ کتنی تجربہ کار ہو ، یا نئے آنے والوں پر بھی رسک لینا ہے کیوں کہ ، پھر پرائس اسی لحاظ سے طے ہوگی 
ان کے ساتھ بھی اور کلائنٹ کے ساتھ بھی 
یہاں ،
ڈیجٹل مارکٹنگ سروسز کے پہلے مرحلے 
سوشل میڈیا مارکٹںگ کا اختتام ہوتا ہے
اس کے بعد بات ہوگی 
دوسرے اہم ترین مرحلے 
یعنی ویب سائٹ کی تیاری
سے متعلق، درج ذیل  موضوعات پر ۔ 
ویب سروسز (ڈیزائن/ڈیولپ) کے دام کیسے طے کریں۔
ویب سروس (ڈیزائن/ڈیولپ) اہم کیوں ہے ؟
ویب سروسز میں کیا کیا شامل ہے
.ویب سروسز کے دام(پراجیکٹس پرائس) طے کرنے کا فارمولا
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
اس مضمون میں ، 
ڈیجیٹل مارکٹنگ کے پہلے مرحلے  یعنی سوشل میڈیا مارکٹںگ کےتین اہم ترین  پہلووں پر بات کی جائے گی 
کانٹینٹ /مواد مینیجمنٹ 
سوشل میڈیا/مواد کی مانیٹرنگ
سوشل میڈیا پر چلنے والی اشتہاری مہمات اور ان کے معاوضے کی ترتیب 
کانٹینٹ /مواد مینیجمنٹ اور مانیٹرنگ 
خواہ آپ فری لانسر ہوں، یا سوشل میڈیا مارکٹنگ کمپنی، 
اپنی سروس/خدمات ، کلائنٹ کو پیش کرتے وقت، آپ کو، پراجیکٹ پروپوزل میں، مختلف آپشنز موجود ہونا اہم ہے۔
ان آپشنز کا محور/بنیاد، درج ذیل خیال ہونا چاہیے
?اس کلائنٹ / اس کے کاروبار کی حقیقی ضروریات کیا ہیں۔
اس بارے تفصیلات/جزئیات طے کرنے کے بعد، ترتیب دی جانے والی ، سوشل میڈیا مواد سے متعلق حکمت علی، ہی در اصل وہ خدمت/سروس جو، اس کلائنٹ/ اس کے کاروبار کے لیے مفید ثابت ہوگی ۔
اس حکمت عملی / سروس  میں درج ذیل بنیادی چیزیں شامل ہیں
اپنےکلائنٹ کا بہترین/مسحور کن پروفائل ترتیب دینا
 کانٹینٹ/مواد سے متعلق، شیڈولنگ/کیلنڈر، یعنی ، موقع، ایام ، تہوار ، موسم وغیرہ کے لحاظ سے مواد کی اشاعت کی پلاننگ / شیڈولنگ ۔
کلائنٹ کی مدد سے ، اس کے، بزنس کی جانچ پڑتال، اور پھر اسی لحاظ، سوشل میڈیا مواد کی حکمت عملی میں بہتری
کلائنٹ کے حریفوں کی حکمت عملیوں پہ نظر، اور اس کی جانچ پڑتال۔
مانیٹرنگ سروس / نگرانی کی خدمات
کانٹینٹ یعنی مواد خواہ ویڈیو ہو تصاویر ہوں یا پھر محض لکھا ہوا مواد ، اس کی حکمت عملی کے بعد، دوسری اہم ترین، سروس جو ، آپ کے سوشل میڈیا پراجیکٹ سے منسلک، کلائنٹ/ اس کے کاروبار کے لیے، بہت اچھی ثابت ہوگی۔
اس سروس میں درج ذیل چیزیں شامل ہوں گی۔
متعلقہ ہیش ٹیگ پر نظر۔
کلائنٹ کے کاروبار سے متعلق، بااثر سوشل میڈیا شخصیات (influencers)،
ہیش ٹیگ / مینشن کی مانیٹرنگ کے نیتجے میں، وہ حالیہ مکا��مے، وہ کمنٹس، وہ گفتگو ، وہ مباحثے، جو کاروبار سے متعلق ہیں، وہ بھی بونس کے طور سامنے آجائیں گے۔
ایسا ہونے سے  دو بہت بڑے فائدے ہوں گے
پہلا
آپ عمومی طور، اس گفتگو کا حصہ بن سکتے ہیں، جس سے بزنس پروموشن کو تقویت ملے، ریچ بڑھے گی۔
دوسرا
ان مینشن اور ٹیگز کے نیتجے میں ، گفتگو/مباحثے/کمنٹس ، کے مشترکہ کی ورڈز (سابقے اور لاحقے کے طور) سامنے آجائں گے ،اور آپ کو معلوم ہوتا رہے، گا کہ، جب بھی صارف آپ کے کاروبار سے متعلق، کرتا ہے،  تو، بزنس کا تذکرہ کرنے سے پہلے یا بعد، میں ،کون سے کی ورڈز کا استعمال کرتا ہے۔
اسی طرح جب بھی ،  آپ کے کاوربار یا اس سے متعلق ، زمرے کی گفتگو  ہو رہی ہو تو ، آپ ، پروفیشنلی ، اس فورم اور گفتگو کا حصہ بھی بن سکتے ہیں 
بالکل اسی طرح ، جس طرح ، بغیر رائے پوچھے ۔ جانے سمجھے بغیر ، پاکستانیوں کی بڑی تعداد سیاسی غلاظت میں لت پت نظر آتی ہے ، بس فرق یہ ہے کہ ، 
سوشل میڈیا پروفیشنل معاملات میں ، آپ بغیر جانے سوچے سمجھے مانیٹر کیے بغیر کودیں گے تو، آپ کا حشر اس سے بھِ برا ہوگا ، جو آئے دن ، سب نہ سہی پر اکثر پاکستانیوں کا دیکھتے ہیں - گتھم گتھا ، بے سمت ، بے نوا ، نفسیاتی مریضوں کا ایک جتھا جو فیس بک پر کھلا گھوم رہا ہے ۔۔ مذہب ہو یا سیاست ، ان کی حالت قابل ترس ہی نظر آتی ہے ، دوسری طرف ، کم ہیں لیکن ایک بہت مناسب اور سمجھدار حصہ ، بہت ہی اچھے طریقے سے سوشل میڈیا کو استعمال کررہا ہے ، کام کے لیے ، سیکھنے کےلیے ، اور وقت کے بہتر استعمال کے لیے ۔۔ آپ کون سے ہیں ، یہ آپ کی چوائس ہے ۔
بہرحال ، ڈسکشنز، کاروبار سے متعلق کی ورڈز، اور افراد کی متعلقہ گفتگو کی مانیٹرنگ بھِی مواد کی مانیٹرنگ کے زمرے میں آتی ہے ، اور 
اس طرح بھی آپ کے کاروبار، کلائنٹ وغیرہ حتی کہ ،  آپ کے ذاتی  سوشل میڈیا ریچ، یعنی پہنچ میں، اضافہ ہو سکتا ہے
اس قسم کی مانیٹرنگ کے لیے باقاعدہ ، ٹولز/ آن لائن سروسز موجود ہیں،لیکن ان مضامین کا فوکس معاوضوں کی ترتیب پہ ہے ، اس لیے ، ان سروسز/ٹولز کا تذکرہ کسی اور سیریز میں سہی ، بس اتنا سمجھ لیں کہ ، یہ  ٹولز۔ جو حقیقتاً سوشل میڈیا پر ، آپ کے کاروبار/ سوشل میڈیا پراجیکٹ کے زمرے سے متعلق، ہوتی گفتگو سے باقاعدہ ' سن گن' لے سکتی ہیں، یہ مانیٹرنگ، آپ کو مارکٹنگ ٹرینڈز، جاننے میں ، مدد دے گی، بزنس /ٹارگٹ صارف کا تعین کرنے میں بہت مفید ثابت ہوگی، برانڈ پوزیشننگ میں کام آئے گی۔
اب یہ برانڈ پوزیشنگ کیا ہے ، یہ پوری ایک الگ سائنس ہے 
آسان زبان میں اتنا سمجھ لیں کہ 
اگر آپ کسی بھی برانڈ کے مالک ہیں یا کاروبار شروع کررہے ہیں تو
درج ذیل سوالات کے جوابات کا معلوم ہونا ، اپنی برانڈ کی پوزیشن یعنی جگہ یعنی سمت کا تعین کرنا ہے 
آپ کون ہیں 
آپ کیا کرنا چاہتے ہیں 
آپ کس کے لیے کرنا چاہتے ہیں 
آپ کیوں کرنا چاہتے ہیں 
آپ کےیہ بزنس کرنے سے ، سماجی طور پر کیا اثرات ہوں گے 
آپ کی کوششوں کا محور، اپنی ذات / محدود دائرہ کار میں ، دنیا کو بہتر بنانے کے لیے ، کیا ہے ؟
یعنی ایسا کیا کرنے جارہے ہیں کہ یہ دنیا بہتر ہوجائے 
مثلا ایک جوتے بیچنے والی کمپنی کا ویژین ہے
"ہم ہر تین ڈالر کی خریداری پر ، ایک ڈالر مستحقین کو دیتے ہیں "
ایک جوتے کا جوڑا لینے پر ایک مفت دے دیا جاتا ہے ، مستحقین کو
یہ ہے ایک ویژن 
مثال ہے 
اب سمجھیں برانڈ پوزیشنگ بھی ایسے ہی طے ہوتی ہے 
خیر ، یہ بہت وسیع موضوع ہے ، اس لیے ، سوشل میڈیا کی سروسز پر واپس آتے ہیں ، دلچسپ بات یہ ہے کہ ، کچھ مانیٹرنگ سروسز ایسی ہوتی ہیں کہ ،  جو، آپ کے بزنس کی کیٹیگری  یا کلائنٹ سے متعلق، جہاں کہیں ، ملتا جلتا کی ورڈ/تذکرہ نظر 
آئے  ،اس گفتگو، اس کی کی ورڈ کو ٹریک کر کے ،آپ کے سوشل میڈیا اان باکس میں نوٹیفیکیشن کی صورت میں لے آتی ہیں
اس سرگرمی کا فائدہ ، آپ کو ، گوگل رینکنگ ،کے دوران کی ورڈ ریسرچ میں بھی ہوتا ہے کہ ، آپ کو ، کی ورڈز بھی خود بہ خود مل جاتے ہیں ، اپنے بزنس کے لیے ۔اور آپ ان کا استعمال کر کے ، اپنی ویب / سوشل میڈیا / بلاگ ان سب پر خاطرخواہ صارفین لا سکتے ہیں ، جو بعد میں آپ کے کسٹمر بھی بن سکتے ہیں
پہلی بار/آغاز میں  سیٹ اپ کی فیس / معاوضہ 
سوشل میڈیا مارکٹنگ کا معاوضہ دو طرح کا ہوتا ہے
بنیادی سیٹ اپ کا معاوضہ ، ایک بار کی فیس - اسے آپ آسانی کے لیے سمجھ لیں ، جب آپ نیٹ لگواتے ہیں تو،تو ایک بار ڈیوائس کا خرچہ 
تار کا خرچہ ، ہوتا ہے ، وہ ایک ہی بار ہوتا ہے
یا کہیں داخلہ لیتے ہوں تو داخلے وغیرہ کی فیس ایک ہی بار ہوتی ہے 
دوسری ٹائپ کا معاوضہ ، ہفتہ وار/ ماہانہ ، ہوتا ہے 
آپ اسے حکمت عملی میں شامل کرنے کا سوچیں یا نہیں لیکن بات ضرور جان لیں کہ ، یہ بالکل   ممکن ہے کہ ، آپ کلائنٹ ہیں ، فری لانسر ہیں یا کمپنی ،
ضروری نہیں ، کہ ہر کاروبار کو اس کی ضرورت ہو ، لیکن ، پروفیشنل طریقہ یہ ہےکہ ، ایک بار کی فیس خواہ اضافی رقم کے طور پر دینی پڑے 
یا پھر بار بار کی فیس ، میں سروسز ، ایڈ کرتے چلے جائین اور اضافی فیس دیں
دونوں قسم کے معاوضوں کا پتا ضرور ہونا چاہئے ، خصوصا، سوشل میڈیا مارکٹںگ پراجیکٹ کے لیے کوشش کرتے ہوئے  ، یہ چیزیں سامنے ہوں ۔
اب یہ پہلی بار کے سیٹ اپ میں ہوتا کیا ہے ؟
کچھ کلاِئنٹس کی ضرورت ہوتی ہے کہ ، انہیں ایک بنیادی ، صفحہ جیسے 
landing page
کہتے ہیں ، سیٹ اپ کرکے دے دیا جائے ، 
اس کے ساتھ ساتھ ان کے سوشل میڈیا پیجز وغیرہ بھی شروع کردئیے جائیں 
لیکن کچھ کلائنٹس کے پیجز / لینڈنگ پیجز/ویب سائٹس پہلے سے موجود ہوتی ہیں 
انہیں ، ایک تازہ آغاز کی ضرورت ہوتی ہے 
اس کا مطلب یہ ہوا کہ  
آپ ان کا وہ صحفہ بھی تیار کریں گے ، جہاں ان کا واسطہ ان کے ممکنہ کلائنٹ سے پڑے گا
اس کو
Customer Facing page
کہتے ہیں ۔
اس کے ساتھ ساتھ ان کا
Business Manager Account 
بھی بنا کردیں گے
ہوسکتا ہے کہ آپ ان کے لیے ،فیس بک گروپ بنائیں 
ان پیجز/گروپس کو مناسب طریقے سے شروع کرنا ضروری ہے 
جس میں 
ایک پروفائل امیج 
کچھ فیچر امیجز یعنی خاص الخاص تصاویر جو ان کے ، بزنس سے متعلق ہوں ، 
اور ایک کور امیج 
آپ ، اپنے بجٹ کو دیکھتے ہوئے انہیں 
وڈیو کور پیج بھی آفر کرسکتے ہیں ۔
جو آگے چل کر ، آپ کی ، ویڈیو سے متعلق حکمت عملی میں کام آئے گا
یہاں ، ضرورت ہے کہ آپ اپنے کاپی رائٹر کی خدمات لیں ، جو ، کلائنٹ کے لیے
ہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لحاظ سے 
مختصر/طویل تعارف لکھے ۔
یہ تھی ، سوشل میڈیا کےلیے کانٹینٹ سے متعلق حکمت عملی کی بنیادی باتیں 
اب یہ سمجھتےہیں کہ ، 
سوشل میڈیا مارکٹینگ پراجیخٹس کے دوران  ، اشتہارات کی مد میں لی گئی ��قم میں ، کیا کیا شامل ہونا چاہئے 
سوشل میڈیا اشتہارات کی مد میں وصول کیے گئے معاوضے میں کیا شامل ہونا چاہئے ۔
سوشل میڈیا پراجیکٹ کے لیے ، جب آپ ، کلائنٹ سے معاوضہ طے کررہے ہوں تو، یہ یاد رکھئیے ، کہ 
سوشل میڈیا ایڈ مینجمنٹ، یعنی فیس بک وغیرہ پر چلنے والے اشتہارات ، مارکٹینگ کا ا بہت اہم جز ہیں ۔
اور ان کی مد میں وصول کی گئی رقم ، شروع میں ہی طے ہوجانی چاہئے 
سوشل میڈیا اشتہارات میں درج ذیل چیزیں شامل ہوتی ہیں 
اشتہارات کے بجٹ کا مناسب استعمال/مینیجمنٹ 
باقاعدہ اشتہاری مہمات یعنی ایڈ کمپین کی تیاری 
اور انہیں ، مجموعی طور پر ، سوشل میڈیا مارکٹںگ کے دوسرے حصوں/حکمت عملیوں  کے ساتھ الائن رکھنا
ان اشتہارات کی بھرپور ، تیاری ، ترسیل اور، ریچ یعنی پہنچ کے لیے ، آپ کو درج ذیل افراد درکار ہوں گے 
تخلیقی لحاظ سے ، ایک لکھاری /کاپی رائٹر
آرٹ ورک/ گرافکس کے معاملے میں ، ایک کری ایٹو ڈیزائنر
پروف ریڈر /کوالٹی کنٹرول جو کہ مواد کی درستگی کو یقینی بنائے گا
ایک ، منصوبہ ساز، یعنی سٹریٹجسٹ ، جو ایڈ مینیجر ہونے کا تجربہ بھی رکھتا ہو
اشتہارات پر لگائے گئے پیسے / اس کا بجٹ / اس سے حاصل ہونے والے ڈیٹا فیگرز یعنی نتائج ، وغیر کو ، مانیٹر کرنے کے لیے ، 
ایک ایسا شخص جو ، نمبرز پر نظر رکھے ، اور روز مرہ کی رپورٹنگ میں مدد کرسکے 
ویسے تو ایڈ/کمپین مینیجر ہی یہ چیز ہینڈل کرلیتا ہے ۔ کہ ڈیٹا  کا تجزیہ وغیرہ اور اشتہاری مہمات پر کتنا بجٹ کس کس طرح خرچ ہو رہا ہے وغیرہ وغیرہ۔
سوشل میڈیا اشتہاری مہمات کے / ایڈ مینیجمنٹ کے معاوضے کا فارمولا۔
ویسے تو یہ تجربے سے آتا ہے لیکن بنیادی بات سمجھ لیں 
عموما ایک یک مشت رقم یعنی فلیٹ ریٹ کہلاتا ہے 
یعنی آپ نے اس کام کے لیے ایک مناسب معاوضہ لے لینا ہے 
جس سے آپ ، مذکورہ افراد کی فیس ادا کریں گے 
یہ تیس ہزار سے ،اسی ہزار بلکہ ایک لاکھ تک بھی جاتا ہے ، آپ کے تجربے، سوشل میڈیا مارکٹنگ کس نہج پرکررہے ہیں ، کیا کوشش ہے ، کیا حکمت عملی ہے ، بہت سے فیکٹرز شامل ہیں  اور کلائنٹ کی جیب کے سائز کے مطابق بھی یہ چیزیں ، اوپر نیچے ہوتی رہتی ہیں ۔
اس میں ، اشتہار کا بجٹ شامل نہیں ہوتا
اشتہار کے بجٹ میں، اکثر کمپنیاں یا فری لانسر یہ کرتے ہیں کہ، 
مذکورہ رقم یعنی فلیٹ ریٹ کے علاوہ ، اشتہار کا بجٹ الگ لیتے ہیں 
اور آسان سا فارمولہ یہ رکھتے ہیں کہ 
فلیٹ ریٹ + پندرہ سے تیس فیصد اس رقم سے لے لیتے ہیں جو ، اشتہار کی مد میں دی گئی ہوتی ہے 
مثلا 
فلیٹ ریٹ طے ہوا تیس ہزار جو ، آغاز میں دیا جائے گا جس سے آپ مذکورہ افراد کو ادا کریں گے ، ظاہر ہے کچھ حصہ خود بھی رکھیں گے  
تیس ہزار تو اس چیز کے ہوگئے 
اب 
اشتہار کا ماہانہ بجٹ طے ہوا 
بیس ہزار روپے 
یعنی بیس ہزار روپے کے سوشل میڈیا اشتہار چلائے جائیں گے 
تو کچھ کمپنی یا فری لانسر یہ کرتے ہیں کہ ، اشتہار کی مد میں لی گئی رقم سے بھی ، کچھ مخصوص پرسنٹیج اپنے خرچوں کے لیے لیتے ہیں 
یہ پرسنٹیج ، بدلتا رہتا ہے ، پراجیکٹ ، کلائنٹ ، تجربے اور سروس کوالٹی کے لحاظ سے ، لیکن ہوتا طے شدہ ہے 
اور اس کی ایک مخصوص حد ہوتی ہے 
حد سے مطلب یہ کہ ، جب تک ، اشتہاری مہم پہ ہونے والا خرچ پچاس ہزار سے کم ہے 
اس وقت تک ، فلیٹ ریٹ برقرار رہے گا 
اور ایڈ پر لگنے والا بجٹ کا بیس سے تیس فیصد حصہ یہ پرسنٹ پہلے سے طے ہوتا ہے اور پھر وہی بات ، تجربے / کلائنٹ / کمپنی کی ساکھ پر ڈیپنڈ کرتا ہے  ،
سوشل میڈیا ایڈ مینیجمنٹ کا معاوضہ پھر اس طرح طے ہوتا
بہرحال 
فارمولا پھر یہ ہوگا
فلیٹ ریٹ + ایڈ پر لگنے والے بجٹ کا کچھ فیصد = ایڈ مینجمنٹ کی پرائس 
اب م��ال کے طور پر ، رزلٹ آنا شروع ہوئے ، اور کلائنٹ نے ، بجٹ بڑھا دیا ، یعنی ، ایڈ پر ، اب پچاس کی بجائے وہ ، 
ساٹھ لگا رہا ہے 
تو اب کچھ کمپنیاں یہ کرتی ہیں کہ 
جیسے جیسے ، کلائنٹ کا ایڈ بجٹ بڑھتا جاتا ہے 
وہ فلیٹ ریٹ کی ایک مخصوص مقدار کی جگہ ، 
کچھ پرسنٹ ایج طے کرلتی ہیں 
گویا پچاس ہزار کی حد گزرنے کے بعدفارمولا 
یہ ہوجاتا ہے 
فلیٹ ریٹ کا کچھ پرسنٹ + ایڈ بجٹ کا بیس سے تیس فیصد 
جیسے جیسے ، ایڈ کا بجٹ بڑھتا جاتا ہے 
ویسے ویسے فلیٹ ریٹ کا پرسنٹ کم ہوتا جاتا ہے 
یہ تھوڑا پیچیدہ ہے ، لیکن تجربے سے سمجھ آتا جائے گا ، 
مثال 
آغاز میں 
فلیٹ ریٹ  = تیس ہزار
اشتہار پر خرچ ہونے والا بجٹ = بیس ہزار
ایڈ بجٹ کی وہ حد جو کراس ہونے کے بعد ، فلیٹ ریٹ کی جگہ پرسنٹ آئے گی = پچاس ہزار
تو آغاز میں فارمولا یہ ہوگا
Social Media Ad management price = 30,000 (flat rate) + 20% of 20,000 
بیس ہزار کا بیس فیصد ہوتا ہے ، چار ہزار
گویا
Social media ad management pricing = 30,000 + 4,000 = 34,000
ایڈ کی مد میں خرچ ہونے والی رقم کی حد تھی پچاس ہزار ، مثال کے طور پر ، رزلٹ اچھے آنے یا سوشل میڈیا حکمت عملی کے نتیجے میں کلائنٹ نے ایڈ بجٹ بڑھا کر پچپن ہزار کردیا
تو اب فارمولا کیا ہوگا ؟؟
Social media Advertising management price =  % of Flat rate + 20%  ad spend 
اب یہ فلیٹ ریٹ کی پرسنٹ ایج ، آپ کی اور کلائنٹ کی اپنی انڈرسٹینگ ہے ، آپ کی کوالٹی ، کام کا تناسب ، تجربہ وغیرہ وغیرہ 
بس اتنا خیال رکھیں جوں جوں ،ایڈ پر خرچ ہونے والا بجٹ ، بڑھتا جائے ، آپ فلیٹ ریٹ کا پرسنٹ کم کرتے جائیں 
پھر ایک وقت ایسا آجاتا ہے کہ 
آپ مجموعی بجٹ کا، دس سےپندرہ فیصد لے رہے ہوتے ہیں 
لیکن  مذکورہ مراحل سے گزر کر 
کیوں کہ، بھاری بجٹ کی کم پرسنٹ ایج بھی آپ کی کوسٹ پوری کیے جا رہی ہوتی ہے ۔
اس میں پھر یہ فیکٹر بھی آجاتا ہے کہ ، اگر آپ تصاویر کا شوٹ کروا رہے ہیں ، ویڈیو بھی خود بنوا رہے ہیں ، تو شوٹنگ وغیرہ کا بجٹ ، فوٹوگرافر کی اضافی فیس وغیرہ بھی دیکھنی پڑتی ہیں  محض گوگل سے تصاویر اٹھا اٹھا کر ، آپ ایک اچھی مناسب اشتہاری مہم نہیں چلا سکتے ۔
جو کہ اکثر پاکستانی فری لانسر / کمپنیز کا وتیرہ ہے 
پیسے گرافکس کے لیں گے اور تصاویر گوگل سے اٹھا کر چار لفظ اس پر لکھ کر ، کلائنٹ کو دکھا دیں گے کہ ، ہم نے گرافکس ورک کیا ہے 
اگلے مضمون میں ، درج ذیل موضوع پر بات کریں گے 
سوشل میڈیا مارکٹںگ کا بل ، مزید تفصیل کسے کس طرح جسٹی فائی ہوتا ہے ۔
اور دنیا بھر اور خصوصیات کے ساتھ پاکستان میں ، سوشل میڈیا مارکٹنگ کرنے والے ، فری لانسرز / کمپنیاں ، اپنی سروسز/ خدمات کو 
بے وقعت کیوں سمجھتے ہیں ، یعنی مناسب قیمت سے کہیں کم کیوں لیتے ہیں 
اس کے بعد ، ہم سمجھیں گے کہ 
اس پوری مہم ، یعنی سوشل میڈیا مارکٹںگ کی پرائس کو مناسب طریقے سے جسٹی فائی کرنے کے  لیے ، آپ کو، جن افراد کی ضرورت ہے ، ان کی ادائیگی کس طرز پر کی جاتی ہے 
فری لانسر ہو یا کمپنی ، یہ کس تناسب سے چارج کرتے ہیں یا کرنا چاہئے 
اس کے ساتھ ہی 
ڈیجیٹل مارکٹںگ سے متعلق معاوضوں  کے پہلے حصے 
یعنی سوشل میڈیا مارکیٹنگ  کے معاوضے کیسے طے کریں 
کا اختتام ہوگا
اور پھر ، 
دوسرے اہم ترین حصے ، یعنی 
ویب ڈیزائنگ کی اہمیت ، اس کے معاوضے کا تعین اور اس معاوضے کی مد میں کیا کیا سروس /خدمات شامل ہونی چاہئیں ، اور ، معاوضے کا فارمولا کیسے طے ہوتا ہے وغیرہ وغیرہ 
اس پر سیر حاصل گفتگو کریں گے۔
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
کسی بھی سوشل میڈیا مارکیٹنگ کمپنی کے لیے یہ جاننا کہ ، سوشل میڈیا مارکیٹنگ سروسز /پراجیکٹ کا معاوضہ کیسے طے کیا جاتا ہے ، جاننا بہت اہم ہے ، آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ، آپ فری لانسرز/کانٹریکٹرز/اسٹاف کو ، رقم کی ادائیگی کیسے کریں کہ ، وہ آپ کے لیے اچھا کام کریں ، تاکہ آپ کے کلائنٹ کو ، اچھی سروس مل سکے۔
اس سے اندازہ لگا لیں کہ ، آپ کو ، کلائنٹ کے لیے بل بناتے وقت، تمام مراحل /سروسز کی قیمت / مارک اپ بارے جاننا کس قدر اہم ہے ۔ جیسا کہ پہلے کہا گیا کہ ، زیادہ تر سوشل میڈیا مارکیٹنگ کمپنیاں ، قیمت طے کرتے وقت، اخراجات میں بیس سے پچاس فیصد شامل کر کے ، معاوضہ طے کرتی ہیں 
یعنی اگر کسی کمپنی نے کلائنٹ کو ، سوشل میڈیا مارکٹنگ سروسز کا معاوضہ ایک لاکھ روپے بتایا ہے 
بیس فیصد اس یعنی بیس ہزار روپے ، اس کی کمائی ہے 
اور پچاس فیصد کے حساب سے ، پچاس ہزار روپے اس کی کمائی ہے 
اور باقی رقم ، اخراجات کی مد میں خرچ ہوگی، ۔
اس کی مزید تفصیل میں جانے سے پہلے,
یہ جان لیں کہ ، ان تمام تخمینوں ، اور پراجیکٹ سے منسلک افراد ،کا کردار کیا ہوتا ہے ، 
یعنی ، آپ کو ، گرافکس ڈیزائنر، ویڈیو ایڈیٹرز ، کانٹینٹ یعنی مواد سے متعلق افراد ، اور اس کے ساتھ ساتھ اور بھی کافی اسٹاف کی ضرورت ہوگی ۔ پراجیکٹ کے درست معاوضے کو طے کرنےکے لیے ، آپ کو ، ایک تخمینہ لگانا ہوگا، یعنی وہ رقم جو آپ مذکورہ بالا افراد کو ادا کریں گے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ، اپنے منافع کا تناسب بھی جاننا ضروری ہے ۔
یہ سب ملا کر ، ہی ، آپ کلائنٹ کو معاوضہ بتا سکتے ہیں ۔
یہی کلیہ ، سوشل میڈیا پر چلنے والے اشتہارات پر لاگو ہوگا۔
کیوں کہ ، اشتہاری مہمات بذات خود ، اخراجات کا کافی بڑا حصہ کھا جاتی ہیں 
تو آپ کو ، اپنے بجٹ کے لحاظ سے ، یہ بھی دیکھنا پڑے گا ، کہ کسی ایک پراجیکٹ کے لیے اشہتاری مہم ، پہ کتنا پیسا لگانا ہے ۔جو کہ کلائنٹ کی جیب سے ہی جائے گا ، اسی لیے ، یہ آپ کے معاوضے/ریٹ پر بہرحال اثر انداز ہوگا۔
اسی طرح ، اشتہاری مہمات کو چلانے ، مانیٹر کرنے  کے لیے ، ماہر افراد ایڈ مینیجرز کی ضرورت پڑے گی ، 
تخلیقی صلاحیتیں رکھنے والے ، ڈیزائنرز کو پیسے دینے پڑیں گے وغیرہ وغیرہ ۔
آسان اور سادہ زبان میں بات کی جائے تو ، اس پورے عمل میں ، دو کلیدی نکتے ، مدنظر رکھنے کی اشد ضرورت ہے 
پہلا
آپ اسٹاف کو کتنے پیسے دے رہے ہیں 
اور دوسرا، 
منافع کا کیا تناسب ہے ، 
جب آپ کو ، اپنے سٹاف/فری لانسر کی ، فی گھنٹہ قیمت معلوم ہوجائے گی ، تو دوسرا حصہ یعنی منافع والی چیز طے کرنا آپ کے لیے آسان ہوجائے گی۔
یہ کیسے ہوگا؟ 
اس کے لیے ، پہلے ، آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ، سوشل میڈیا مارکیٹنگ کی مد میں اٹھنے والے اخراجات ، کے بدلے ، آپ کیا کیا مہیا کررہے ہیں ۔
تو آئیے نظر ڈالتے ہیں ، اس فہرست پر 
جو اس عمل میں شامل ہوگی ۔
یہ جان لیں ، کہ درج ذیل ، فیکٹرز، آپ کے / فری لانسرز کے ، فی گھنٹہ معاوضے میں شامل ہوں گے 
سب سے پہلا
سوشل میڈیا کانٹینٹ مینیجمنٹ - Social media content management 
جو کہ ایک بنیادی سروس ہے ، جب بات سوشل میڈیا مارکیٹنگ کی ہو رہی ہو۔
یہ دراصل ، ایک تجزیاتی عمل ہے ، جس کے ذریعے ، آپ
اپنی ٹارگٹ کسٹمر کا معائنہ کرتے ہیں ، یعنی وہ صارف جس تک ، آپ کی مہم / مواد پہنچے گا
پھر، آپ اس کے لحاظ سے ، ایک حکمت عملی ترتیب دیتے ہیں ۔
اور پھر ، انتہائی ، باریک بینی سے، پراجیکٹ کی کیٹگیری / پراڈکٹ کی ٹائپ کو دیکھتے ہوئے ۔ 
target audience 
تک، سوشل میڈیا کے ذریعے پہنچتے ہیں ۔
مثلا ،خواتین کے کپڑوں ، کی ٹارگٹ صارف ،بچے یا مرد نہیں ہوں گے ، جتنی خواتین ہوں گی ۔
تو خواتین کا مزاج ، ایج گروپ ، اس کے لحاظ سے چلتے ٹرینڈ ، ان سے متعلق ،جملے ، وغیرہ وغیرہ ، یہ سب ، مانیٹرنگ ، تجزیے اور حکمت عملی کا حصہ ہے ۔
اب  اس فہرست پر نظر ڈالتے ہیں جو ، سوشل میڈیا مینیجمنٹ نامی عمل کا حصہ ہوتی ہے
مواد کی تیاری - اب وہ ویڈیو بھی ہوسکتا ہے ، لکھا ہوا مواد بھی اور گرافکس ڈیزائنگ بھی 
گفتگو/مباحثے/ڈسکشنز کی نگرانی /مانیٹرنگ - اس موضوع پر ، تفصیل آگے چل کرآئے گی
مشہور افراد کے ساتھ کام کرنا یعنی Influencer 
برانڈ/پروڈکٹ کی مناسبت سےصارفین کی کمیونیٹی یعنی برادری بنانا، / مینیج کرنا
اعداد و شمار پر نظر
یہ تو ہوئے وہ کام ، جو کسی بھی سوشل میڈیا مارکٹنگ پراجیکٹ کے لیے مرکزی حیثیت کے حامل ہیں 
اب جانتے ہیں ، ان افراد/ماہرین کی ، جو کہ ان کاموں میں / اس پراجیکٹ میں ، کام آئیں گے 
 منصوبہ ساز 
تخلیقی صلاحتیوں سے مالا مال فرد - Creative director
کاپی / کانٹینٹ رائٹر / لکھاری
ڈیزائنر
پروف ریڈر 
وڈیو ایڈیٹر
مہم / اشہار/مواد/ پوسٹ/تحاریر/ گرافکس/ کے شیڈول کو مینیج/انتظام  کرنے والا
اعداد شمار کا جادوگر یعنی ، کام کے نتیجے  میں ، جمع ہونے والے اعداد شمار پر نظر رکھنے والا
اضافی اخراجات کی ضرورت، اسٹاف/فری لانسرز کے ساتھ ساتھ ، آن لائن ٹولز/سافٹ وئیرز، وغیرہ کے لیے بھی پڑ سکتی ہ۔
لیکن ، سب سے اہم ہے
ایڈورٹائزمنٹ / اشتہاری مہم کا موزوں استعمال/مینیجمنٹ 
اس کے بارے میں مزید تفصیل آنے والی اقساط میں بیان کی جائے گی 
فی الحال 
صارفین کی برادری اور اسکی مینیجمنٹ یعنی Community management  پر ایک نظر 
یہ بہت ہی زیادہ وقت طلب کام ہے ، 
اس کا مطلب ہے کہ 
صارفین سے گفتگو
ان سے تعلق
مناسب انداز میں ، اپنی پراڈکٹ/پراجیکٹ سے متعلق ڈسکشنز
یعنی آپ کے پراجیکٹ میں ایک رول
کمیونٹی مینجر کا بھی ہے 
جس کا کام ، سوشل میڈیا پر ، صارفین جو کہ مبینہ کسٹمر ہو سکتے ہیں ان سے روابط ، براہ راست گفتگو ، اور ان کی ضروریات کو ، پراجیکٹ/بزنس/پروڈکٹ کے ساتھ جوڑنا
اس کا مطلب ، اس کام کے ماہر شخص میں تین چیزیں ہونا بہت ضروری ہیں 
پراجیکٹ/بزنس/پروڈکٹ کو سمجھتا ہو یعنی گھول کر پیا ہوا ہو
کلائنٹ کی اقدار سے واقف ہو ، کمپنی کی اقدا ر و وژن/نظریات سمجھتا ہو۔
سوشل میڈیا صارف سے ، منسوب کرسکتا ہو
اور انتہائی مناسب انداز میں ، سرعت کے ساتھ ، جواب دینے کا اہل ہو
اس کا مطلب ، جب  اپ سوشل میڈیا / ڈیجیٹل میڈیا مارکٹنگ کا پروجیکٹ فائنل کررہے ہوں ، تو آپ کو دو اضافی عوامل بھی یادرکھنے ہیں 
کہ ان کی موجودہ مارکیٹ میں کیا ریچ یعنی پہنچ کی ، صورتحال ہے 
ممکنہ صارف / سوشل میڈیا 
Target Audience size
کیا ہے 
اچھا، یہاں یہ سمجھ لیں کہ 
reach یعنی پہنچ سے کیا مطلب ؟
اس کا مطلب ، ٹائم زون ہے ۔
یعنی بزنس اگر مقامی ہے ،ایک شہر کی حد تک ہے تو آپ کو اسی حساب اور اس شہر کے اوقات کار کے لحاظ سے ، کمیونٹی مینجر چننے پڑیں گے 
اگر پورے ملک میں پھیلا ہوا ہے توپھر
ٹائم زون کے فرق یعنی سونے جاگنے/ آفس کے معمولات ، وغیرہ پر نظر رکھنا ضروری ہے  
اور اگر مختلف شہروں  کی بات کی جائے تو مزاج کے فرق کو بھی مد نظر رکھنا پڑے گا
کیوں کہ ، یہاں  ہر بڑے شہر کے ، سوشل میڈیا استعمال کے اوقات کار میں کافی فرق ہے 
کراچی یا دوسرے بڑے شہروں  میں لوگ زیادہ دیر تک جاگتے ہیں 
جب کہ ضروری نہیں ہرجگہ ایسا ہو ، لیکن سوشل میڈیا ہر جگہ موجود ہے ، تو آپ کے کمیونٹی مینجرز کے چناو کے دوران یہ بات ذہن میں رکھنی ضروری ہے کہ ، 
موجودہ بزنس ریچ یعنی پہنچ کیا ہے کلائنٹ کی، جس کی آپ نے سوشل میڈیا مارکٹنگ کرنی ہے ۔
تاکہ ، ربط/ابلاغ ، کمیونی کیشن ، یعنی کمیونیٹی مینیجر کا صارف سے ربط برقرار رہے ۔
اور جب 
Target audience size
کی بات ہو ، یعنی دوسرے اہم فیکٹر کی 
تو پھر یہ آپ کی اپنی ذہنی صلاحیت 
Judgment 
ہے کہ ، آپ کا موجودہ ،  کمیونٹی مینیجر ، کس نہج پر ، کتنے صارف ڈیل کرسکتا ہے 
اگلی قسط میں بات کریں گے 
کہ ، مواد سے متعلق ، سوشل میڈیا پر کیا حکمت عملی اپنائی جانی چاہئے 
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
Tumblr media
 گذشتہ مضمون میں، بیان ک��ے، گئے، نکات، کے یہ ، مضامین ،کن افراد کے لیے ثمر آور ثابت ہوں گے، ہی اس سلسلے کی بنیاد ہیں۔
اس کے علاوہ۔
ڈیجیٹل میڈیا مارکٹنگ پراجیکٹ کی لاگت 
ان تحاریر میں، ڈیجٹل مارکٹنگ سروسز کے تمام بنیادی اور مرکزی حصوں بارے لاگت /پراجیکٹ کا تخمینہ  کیسے لگایا جاتا ہے، پہ بات کی جائے گی۔
ان تمام مضامین میں، آپ بارہا ایک سادہ سے فارمولے بات کرتے ہوئے دیکھیں گے اور ،درج ذیل اصطلاح کا استعمال بار بار کیا جائے گا
پراجیکٹ کی لاگت = اخراجات + مارک اپ (کمائی کا تناسب)
یعنی پراجیکٹ کی کل (ٹوٹل) لاگت۔
اخراجات (وہ پیسے جو آپ خرچ کریں گے مختلف کاموں پہ)
اور مارک اپ ، یعنی ، فلاں سروس کی تکمیل کے بع
د آپ کی جیب میں کس تناسب سے پیسہ جائے گا۔
اس اصطلاح کا استعمال آپ اس سلسلے میں بار بار دیکھں گے۔
عمومی طور پر، اکثر ڈیجٹیل مارکٹنگ کی سروس مہیا کرنے والے افراد خواہ فری لانسر ہوں، یا کمپنیاں ، ان کا 
مارک اپ طے شدہ ہوتا ہے، یعنی وہ تمام کی تمام سروسز پہ، اوسطا ، بیس سے تیس فیصد، مارک اپ وصول کرتی ہیں۔
یہ والا حصہ/مرحلہ سمجھنے میں ذرا مشکل ہے ،لیکن ایک بار یہ مارک اپ والی چیز سمجھ میں آجائے، تو بطور کلائنٹ/فری لانسر/نوآموز، اس مرحلے کو ڈیل کرنا آسان ہو جاتا ہے، کیوں کہ، مارک اپ متنوع (ویری ایبل ہوتاہے)۔ اسلئے اس میں، تھوڑی اونچ نیچ کا مارجن مل جانا/لے لینا آسان ہے۔ یعنی پراجیکٹ کا مارک اپ، نسبتا اچھا بھی طے کیا جا سکتا ہے۔
اس بارے میں ،پروجیکٹ پر اٹھنے والے اخراجات،
 والا جو حصہ ہے وہ قدرے دشوار ہے، کیونکہ اگر تو آپ کنٹریکٹرز یا آوٹ سورس کر کے (مختلف لوگوں سے ،پراجیکٹ کے مختلف کام لے کر، انہیں، پیسے دے دینا) ، کام کر رہے ہوں
 تو، کانٹریکٹر کس کام کے کتنا چارج کر رہا ہے؟
ظاہر سی بات ہے، یک پروجیکٹ لیا، اس کے مختلف حصے آؤٹ سورس کیے ،ان کو مختلف کنٹریکٹرز کے ذریعے پورا کیا ،تو آپ ، اس پراجیکٹ کے بہت سے اخراجات،  وہ ان کانٹریکٹر کی فیس ہوگی جو وہ، آپ کے سامنے پروجیکٹ کے ،شروع میں رکھیں گے،
 اس کے بعد ہی تو ، آپ اپنے کلائنٹ  کو بتائیں گے، کہ یہ ٹوٹل اخراجات ہیں ۔
بات یہاں تک رہتی تو ٹھیک تھا ،لیکن مذکورہ فارمولے  میں، محض کنٹریکٹرز کی اخراجات کا مجموعہ ڈال کر تو ، پراجیکٹ کی قیمت  طے نہیں کرینگے رائٹ ؟
کام کرنے کامقصد پیسہ کمانا ہے، اور اگر صرف اور صرف پروجیکٹ کی مد  میں آپ ان کانٹریکٹرزکی فیس ہی ڈال دیں تو آپ کے پلے کیا رہ گیا ؟
اس کا مطلب  یہ ہوا کہ، آپ کو پورے پروجیکٹ، اس سے متعلق سروسز، آپ کے منافع کا مارجن، یا مارک اپ کا تناسب، رکھتے ہوئے ا،یک مکمل  لاگت/ تخمینہ  اپنے کلائنٹ کو دینا پڑے گا۔
اس میں اخراجات کا حساب کچھ ایسے بنتا ہے۔
اگر آپ فی گھنٹہ کے حساب سے چارج کررہے ہیں (جیسا کہ اس فیلڈ میں عام ہے)
تو آپ، فارمولے میں، موجود  اخراجات والے حصے،  کو کچھ ایسے لکھیں گے
یعنی 
پراجیکٹ کی مجموعی لاگت = اخراجات (فی گھنٹہ) + مارک اپ۔
تاہم اگر آپ
ہفتہ وار ، ماہانہ، سہ ماہی بنیادوں پہ  پیسے لے رہے ہیں۔
تو
تو پھر ،آپ کو تھوڑی سی محنت، اور ذہنی مشقت بہرحال  کرنی پڑے گی، کیونکہ اس صورت میں، آپ اپنے ،گھنٹوں(work hours) کا حساب، ہفتہ ماہانہ یا سہ ماہی کے حساب سے ، نکال کر، فی گھنٹے اخراجات کا تخمینہ لگا کر اسے مذکورہ فارمولے, میں رکھ کر, ایک مکمل پروجیکٹ کی مجموعی لاگت نکال کر, پھر کلائنٹ کو پیش کریں گے.
 یہ لاگت ہر کمپنی،/فری لانسر/پروجیکٹ، کے الگ الگ ہوتا ہے۔
یعنی فی گھنٹہ جو چارجز ہوتے ہیں، اس کے تعین میں چند فیکٹرز ایسے بھی ہوتے ہیں، مثلا، آپ کے کام کی کوالٹی کا بھی ہوتا ہے، کچھ لوگ چار گھنٹے  بھی، اس درجے  کا کام نہیں کر پاتے جو ،کچھ لوگ ایک گھنٹے میں کردیتے ہیں، گویا کام کی بروقت تکمیل اور اعلی کوالٹی۔
بات تجربے کی ہے، ایک شخص اگر دو سال سے کام کر رہا، اور دوسرا، بیس سال سے کام کر رہا ہے، تو اس کے اخراجات میں کافی فرق ہوگا ، تجربے کی بنیاد پہ۔
تجربے کی بات ہورہی ہے تو ، یہ جاننا ضروری ہے کہ ، اس طرح کے پراجیکٹس میں ، ٹیم کس طرح کی ہونی چاہئے 
ان کے پاس کیا کیا ہنر/ ٹینیکل اسکلز وغیرہ ہونی چاہئیں 
ڈیجیٹل / سوشل میڈیا مارکیٹنگ پراجیکٹ کے لیے درکار افرادی قوت
 اگر آپ کو ان ٹریکٹرز کی پوری ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں تو ظاہر ہے آپ کی اپنے اخراجات ایک کنٹریکٹرز کے ساتھ تو محسوس نہیں ہوں گے مختلف ایکٹرز مختلف اخراجات اور اس کے لحاظ سے پورے پروجیکٹ کی لاگت پر پڑتا قیمت کا اثر 
میں کتنے افراد کا حال ہے کتنے کنٹرول میں
درج ذیل افراد  تو بہرحال ، ایک بنیادی سی سوشل میڈیا / ڈیجیٹل مارکٹنگ ٹیم کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں 
ایڈورٹائزمنٹ مینیجر - فیس بک/ یا دوسرے سوشل میڈیا وغیرہ پر اشتہارات سے متعلق ہر معاملے کا ذمے دار
کاپی رائٹر/لکھاری / کونٹینٹ رائٹر
گرافکس ڈیزائنر
ویب سائٹ ماسٹر یعنی ویب سائٹ سے متعلق ہر معاملہ کا ذمہ دار
اس کے علاوہ 
ایک باصلاحیت ، ویڈیو ایڈیٹر بھی ہو تو ، بہت ہی اچھی بات ہے 
اپھر یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ آپ ایک کمپنی ہیں، تو پھر یہ لوگ آپ کے عملے میں  ہی ہیں، لیکن اگر آپ فری لانسر ہیں، تو پھر یہ لوگ آپ کے کنٹریکٹر ز ہیں، یہ آپ سے کتنا چارج کر رہے ہیں، ان کے لحاظ سے آپ کے پروجیکٹ کی پوری کاسٹ کیا بن رہی ہے ،یہ کافی مشکل اور ذہنی مشقت پہ مبنی مشق ہے،  لیکن دو سے چار بار کرنے کے بعد، 
آپ کو سمجھ آنا شروع ہوجائے گا ، 
اب یہ آپ کی مرضی ہے ، آپ گھنٹوں کے حساب سے چارج کریں 
ماہانہ بجٹ مختص کردیں 
سہ ماہی یا پھر یک مشت رقم  طے ہو جس کے ایڈوانس کا کچھ حصہ لے کر ، آپ کام شروع کریں 
اور پاکستانی افراد کے ساتھ کام کرنا ہے تو ، ایڈوانس والی بات ، پلے سے باندھ لیں ، اگر آپ واقعی کام کرنا چاہتے ہیں 
اس معاملے میں ، آنکھیں ماتھے پر رکھیں ، خصوصا جب آپ جانتے ہوں کہ سامنے والا بجٹ رکھتا ہے ، 
بہرحال
مضامین کےاس سلسلے، کا  مقصد یہی ہے کہ، آپ کو ان تمام سوالوں کے جوابات، جو اوپر بیان کئے، مل جائیں 
یعنی ڈیجیٹل مارکٹِنگ کیا ہے 
اس کے کتنے بنیادی/مرکزی حصے ہیں 
ان تمام مراحل کے معاوضے ، کس طور طے ہوتے ہیں 
اس کام میں افرادی قوت کو دیکھتے ہوئے ، معاوضے وغیرہ کس طرح طے کیے جاتے ہیں  
پھر ، پراجیکٹ کا بجٹ ، ماہانہ ، سہ ماہی ، کیسے طے کریں وغیرہ وغیرہ۔
تو آغاز کرتے ہیں ڈیجیٹل میڈیا مارکیٹنگ سروسز/پراجیکٹ   پر اٹھنے والی لاگت،  سے متعلق مضامین کے پہلےحصے 
یعنی 
سوشل میڈیا مارکٹنگ سروسز کے دام کیسے طے کریں
اس میں ہم یہ جانیں گے کہ 
اس فیس میں کیا کیا شامل ہونا چاہئے۔
اشتہارات کی مد میں لی جانے والی 
سوشل میڈیا مارکٹنگ سروسز کے دام کم کیوں طے ہوتے ہیں۔
سوشل میڈیا مارکیٹنگ پراجیکٹس میں ، آپ کو کون کون سی ذمے داری/کردار نبھانے کی اشد ضرورت ہے۔ 
0 notes
alphapatterns · 4 years ago
Link
موضوعات کی فہرست 
پیش لفظ/ابتدائیہ۔
پہلا حصہ
سوشل میڈیا مارکٹنگ سروسز کے دام کیسے طے کریں
اس فیس میں کیا کیا شامل ہونا چاہئے۔
اشتہارات کی مد میں لی جانے والی 
سوشل میڈیا مارکٹنگ سروسز کے دام کم کیوں طے ہوتے ہیں۔
اس طرح کے پراجیکٹس میں ، آپ کو کون کون سی ذمے داری/کردار نبھانے کی اشد ضرورت ہے۔
دوسرا حصہ۔
ویب سروسز (ڈیزائن/ڈیولپ) کے دام کیسے طے کریں۔
ویب سروس (ڈیزائن/ڈیولپ) اہم کیوں ہے ؟
ویب سروسز میں کیا کیا شامل ہے
ویب سروسز کے دام(پراجیکٹس پرائس) طے کرنے کا فارمولا۔
تیسرا حصہ
ای میل مارکٹنگ سروسز کی قیمت کیسے طے کریں۔
ای میل مارکیٹینگ سروسز میں کیا کیا شامل ہے۔
ای میل مارکٹنگ سروسز کے پراجیکٹس کی قیمت۔
چوتھا حصہ
پی پی سی سروسز - PPC (Pay per click) کی لاگت کیسے طے کریں۔
پے پر کلک سروسز پر اٹھنے والے اخراجات کا فریم ورک 
اس فریم ورک/ماڈل کے فوائد اور نقصان۔
پے پر کلک  -PPC سروسز کے لیے اخراجات کیسے طے کریں ؟
پانچواں حصہ۔
سرچ انجن آپٹیمائزیشن یعنی SEO سروسز ہے اخراجات کیسے طے کریں۔
سرچ انجن آپٹی مائزیشن -SEO کیا ہے ؟
سرچ انجن آپٹی مائزیشن کی مینجمنٹ یعنی SEO Management میں کیا کیا شامل ہے۔
ایس ای او - SEO سروسز کے دام کیسے طے کریں۔
پیش لفظ 
آپ فری لانسر ہوں، یا کوئی، ڈیجیٹل  ایجنسی چلا رہے ہوں، حتی کہ، کلائنٹ ہی کیون نہ ہوں،  ڈیجیٹل مارکٹنگ/سوشل میڈیا مارکٹنگ  پراجیکٹس کی ابتدائی  ملاقاتوں/میٹنگز میں، اخراجات / پرائس طے کرنا ، اہم ترین مرحلہ ہے، گویا، تھوڑا زیادہ پیسے بتا دیئے تو، کلائنٹس کے لیے فیصلہ لینا مشکل ہوجایے گا کہ آیا وہ پراجیکٹ آپ کو دے یا نہیں، 
پیسے کم بتا دیئے تو، آپ کی محنت زیادہ، جائز منافع کم، اور ذہنی فرسٹریشن بھی زیادہ۔
لیکن، اگر بالکل مناسب ریٹ دیئے تو، ایسا محسوس ہوگا کہ آپ باقاعدہ نوٹ چھاپ رہے ہیں، یعنی اتنا اچھا اور خوشگوار منافع ہوگا ،  وہ بھی، کلائنٹ کی خوشی کے ساتھ۔
خوش قسمتی سے، یہ اہم مرحلہ سر کرنا ، بہت زیادہ مشکل نہیں۔
ڈیجیٹل میڈیا مارکیٹنگ کے پانچ ،بنیادی /مرکزی، مراحل ہوتے ہیں،۔
مختلف سروسز ہوتی ہیں، جن میں سے بنیادی اور لازمی سروسز کے نام یہ ہیں۔
سوشل میڈیا مارکٹنگ۔ (جی ہاں یہ ڈیجیٹل میڈیا مارکٹنگ کا ایک حصہ ہے، نہ کہ مکمل ڈیجیٹل میڈیا مارکٹنگ)۔
ویب ڈیزائن اینڈ ڈیویلپمنٹ 
ای میل مارکٹنگ 
پی پی سی - Pay per click
سرچ انجن آپٹی مائزیشن یعنی SEO services.
 (آسان زبان میں گوگل رینکنگ)
یہ مضامین، کن افراد کے لیے ہیں۔
کلائنٹس اور ڈیجٹیل میڈیا مارکٹنگ ایجنسیز، فری لانسرز، حتی کہ وہ نوآموز، جو اس فیلڈ میں قدم رکھ رہے ہیں، اج کے لیے ھی،یہ مضامین، اہم ہیں، کیوں کہ ، مضامین کے اس سلسلے میں، آپ کو ، ڈیجیٹل میڈیا مارکٹنگ کے ان پانچ بنیادی حصوں پہ اٹھنے والی لاگت بارے بتایا جائے گا، اگر آپ یہ سروس مہیا کرتے ہیں، یا آپ یہ سروسز لینا چاہتے ہیں، دونوں صورتوں میں، آپ کے لیے، یہ مضامین اہم ثابت ہونگے تاکہ، آپ اگر ایک فری لانسر ہیں، یا ڈیجٹیل ایجنسی جو محنت اور مخلصی سے کام رنے کے خواہاں ہیں، وہ محض ، ونڈو شاپنگ کرکے، وقت کا ضیاع کرنے والے کلائنٹس سے بچ سکیں
( پاکستانی انڈسٹری ، میں یہ عام سوچ/مزاج  ہے، اس کی بہت سی وجوہات ہیں، جو سماجی ، نفسیاتی، اخلاقی ابتری سے متعلق ہیں، ان کا تذکرہ پھر سہی۔
اور اگر آپ کلائنٹ ہیں، مناسب بجٹ بھی رکھتے، نیت بھی ہے کہ کام اچھا ہوجائے،خواہ پیسا تھوڑا زیادہ ہی لگ جائے،تو اس صورت میں، آپ چوروں، نو آموزوں، پیسہ جھونک کر محض رپورٹس ، اعدادوشمار کے گورکھ دھندے میں پھنسانے والے نااہل فری لانسروں/ برساتی مینڈکوں جیس ناتجربہ کار/نااہل اورطفیلی یعنی پیراسائٹ مزاج کی،  مارکٹنگ ایجنسیوں سے بچیں، جنہیں ماہانہ بجٹ درکار ہوتا ہے، کلائنٹ کا امیج، اس کی برانڈنگ، اس کو دی جانے والی سروس کے معیار سے ایسے فری لانسرز / ڈیجٹل ایجنسیوں کوئی سروکار نہیں ہوتا۔۔
0 notes
alphapatterns · 5 years ago
Link
ری ایکٹو کے بجائے، پرو ایکٹو بنئے۔
ردعمل کا شکار رہنے والے افراد ہمیشہ اس گمان می زد میں رہتے ہیں کے دنیا میں ہر  واقعہ ان کے لیے ہورہا ہے، یہ سازشی تھیوریوں ۔پھنسے رہتے ہیں
یہ اس گنوار کی طرح سوچتے ہیں جسے 'لگتا' تھا کہ، سارا میلہ انہی کا کمبل لوٹنے کے لیے رچایا گیا ہے
ایسے افراد، 
ہمیشہ ان چیزوں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں ہیں جو ان کی ذات سے منسلک ہوتی ہیں، جو ان کے دائرے میں آتی ہے نتیجتا 
یہ، ان چیزوں پر توجہ نہیں دے پاتے جن پر اپنا تاثر چھوڑ سکیں۔
یہ فرق ہے ایکٹو/ری ایکٹو اور پرو ایکٹو کا۔
ری ایکٹو یعنی ردعمل کا شکار ہونے کے بجائے اگر آپ پروایکٹو ہو تو آپ کو، کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پہلے سے تیار ہوتے ہیں آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ فلاں معاملے کو آپ نے کس طرح ہینڈل کرنا ہے، 
پرو ایکٹو یعنی ذہنی طور پر مستعد شخص، انہی چیزوں پر فوکس کرتا ہے جن کا وہ کچھ کر سکتے ہو۔۔
اختتام کو ذہن میں رکھ کر آغاز کیجیے۔
اپنی منزل کو سامنے رکھئے اور تب سفر کا آغاز کیجئے.
 ایسا کرنے سے آپ کے لئے ،سفر کے مراحل آسان ہوجائیں گے اپنی اقدار یعنی کور ویلیوز کو پہچانیں ہے اور ان کے ساتھ / ان کے لیے جئیں۔
تصور کیجئے  آپ مر چکے ہیں
اور ذہن میں یہ لائیے،کہ لوگ آپ کے بارے میں 
کیا بات کر رہے ہیں
 آپ تعلقات میں کیسے تھے 
آپ  نے زندگی کیسے جیی
اور آپ ان کو کیا کہنا چاہتے ہیں
اپنی ترجیحات کو ان سوالوں کے گرد باندھ لیجئے جو آپ ان سے کہنا چاہتے ہوں۔
اپنی روزمرہ زندگی کو مختلف کرداروں میں بانٹ لیجیے۔
پرسنل ہو، یا پروفیشنل
تین سے پانچ اہداف کی فہرست بنائے۔ جو آپ اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
آپ کس چیز/واقعے/معاملے سے خوفزہ ہوتے ہیں۔
اس کی فہرست بنائیے، اور نمٹنے کی ترکیب بھی  من و عن لکھ ڈالئیے۔
اہداف کا تعاقب کیجیے
اپنی ترجیحات کو روزمرہ کی بنیادوں پہ ترتیب دیں۔
اہم اور فوری میں فرق کیجیے، 
اپنا لائیحہ عمل، اہم کے لیے بنائیے، فوری کے لیے نہیں۔
اپنے مزاج کو اس،  ڈسپلن کا ماتحت کیجئے
آپ کیسا ہی کیوں نہ محسوس کر رہے ہوں۔
 آپ کا موڈ کیسا ہی کیوں نہ ہو 
آپ اس ڈسپلین کے تابع رہیں۔
اپنی مکمل اور مرکزی توجہ/ارتکاز، تعلقات اور نتائج پر رکھیے
وقت ثانوی اہمیت کا حامل ہے۔
مشترکہ مفاد سوچیں۔
کوئی بھی متاثر کن اور مفید انفرادی تعلق بنانے کے لیے ایسی صورتحال تخلیق کرنا ضروری ہوتا ہے 
 جس میں مشترکہ فوائد واضح ہوں۔
جس میں دونوں فریقین کی تسلی ہوتی ہو۔
ایسی صورتحال تخلیق کرنے کے لیے، نتائج پر توجہ ہونی چاہیے، نہ کہ ،مسائل، ان ��و حل کرنے کے طریقہ کار، یا پھر افراد پر۔
  مشترکہ مفاد پہ مبنی،نتائج کے سامنے یہ مزکورہ عوامل، ثانوی حیثیت کے حامل ہیں۔
پہلے سمجھیں، بعد میں سمجھائیں۔
ہمیں، سننا سیکھنے کی ضرورت ہے،ہمیں، مخاطب کو سمجھنے کی ضرورت ہے،اس کی بات / اس کے تحفظات جانچنا چاہئے۔
جب آپ یہ کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں، تو آپ کے اپنے آئیڈیاز، تخیل، اور موقف کی قدر بڑھ جاتی ہے۔
ہم آہنگی
ہر کوئی ہمارے جیسا نہیں ہوتا، ہم لوگوں سے اور لوگ ہم سے مختلف ہوتے ہیں،
یہ فرق سمجھ لیجئے، یہ حقیقت جان لیجئے،اجتماعی طور پر، آپ کے سامنے، ممکنات/امکانات کا اک نیا جہاں وا ہوجائے گا۔
یاد رکھئے بہت سے مختلف جز، ایک عظیم کل کو بناتے ہیں۔
اس لیے، اپنے سے مختلف لوگوں سے ہم آہنگ ہونا سیکھیں۔
مستقل روحانی ترویج
اپنے آپ کو متاثر کن بنانے کے لیے اپنی شخصیت کو مفید بنانے کے لیے ہمیں ، روحانی، جسمانی، ذہنی اور سماجی، ترویج درکار ہوتی ہے۔
یہ کام مستقلا کرتے رہنا چاہئے، لیکن توازن کے ساتھ۔
اچھا سامع ہونا
مناسب نرم خوئی اختیار کرنا
دوسروں کو، ری ایکٹ کے بجائے، ریسپانڈ اور پرو ایکٹو ہونے 
پر مائل کرنا ، سماجی ترویج کے دائرے میں آتا ہے
0 notes
alphapatterns · 5 years ago
Link
چونکہ یہ ، کھلم کھلا اظہار کی قوت سے عاری ہوتے ہیں ، اس لیے یہ خو د کو ، مکمل طور پر ، آدم بیزار ظاہرکرتے ہیں ، اور اندر ہی اندر ، ہر ایک کےلیے گمان بنا کر ، اسے  جج کر کے ، اسے حقیر جانتے ہیں ۔
یہ ، چہرے کے تاثرات سے خود کو بے زار، بے نیاز، پروا نہ کرنے والے ، ظاہر کریں گے ، جیسے
I do not care about any one’s success, 
I have no problems with somebody’s brilliance
مجھے کیا ضرورت پڑی ہے ، فلاں سے حسد کرنے کی 
مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا وہ کچھ بھی کرتا/کرتی پھرے 
یا دوران گفتگو، ادھر ادھر دیکھنا ، جماہیاں لے کر خود کو بور ظاہر کرنا ، بار بار گھڑی کی طرف دیکھنا ،
ہاں ، یہ تنقید کو برداشت نہیں کرتے ، یا بہت خراب طریقے سے ڈیل کرتے ہیں ۔ اور ان میں جو ، انٹرو ورٹ ٹائپ بھی ہوں ، یعنی ، خفیہ قسم کے ، خود پسند ، بظاہر اپنے آپ میں مگن ، رہنے والے ، نخوت زدہ نرگسیت کا شکار ، افراد ، ہوتے ہیں وہ ، بہت ہی زیادہ ، نرم و نازک کھال/انا کے مارے ہوتے ہیں ، کیوں کہ انہیں یقین ہوتا ہے کہ ، وہ ، بہت منفرد ہیں ، وہ بہت حساس ہیں ، اور ان کی حساسیت انتہائی ، قیمتی قسم کی ہے ۔۔ اس لیے یہ اپنے غصے ، اشتعا ل ، غرور ، نرگسیت کا اظہار ، بےنیازی ، مخاطب کو یا اس کی بات کو غیر اہم قرار دے کر ، انتہائی شدید حساسیت کا مظاہرہ کر کے ، بے چینی سے کرتے ہیں ، انہیں اکثر اوقات یہ بھی کیفیت آرہی ہوتی ہے کہ ، یہ ہر وقت کٹہرے میں کھڑے ہیں ، ان پر جرح کی جارہی ہے ، انہیں دق کیا جا رہا ہے ، ان پر ، ظلم  وستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں ( محض سوال جواب کرکے)۔
اس قماش  کی حساس روح ہوتی ہے ، ان کی انا نیت زدہ شخصیت میں۔
 خفیہ خود پسند/نرگسیت زدہ افراد کے تعلقات
ان سے تعلق میں جڑے افراد کو سب سےزیادہ خطرہ ، ان کے پرفریب ذہن/مزاج میں نہ جھانک سکنے سے ہوتا ہے ،کیوں کہ اظہار کے معاملے میں ، یہ اکثر ، عام افراد سے کہیں زیادہ ،
Passive
یعنی ، غیر فعال ٹائپ ہوتے ہیں ، پر یہ رشتے/تعلق کے معاملے میں ، بالکل ویسے ہی تباہ کن / مہلک ثابت ہوتے ہیں جیسے  کہ کھلم کھلا ، خود پسند افراد۔کیوں کہ ،جذباتی استحصال ، اکثر ، خاموشی کےذریعے کیے جائے تو ، وہ انسا ن کو گٹھنے ٹیکنے پر مجبور کرسکتا ہے ۔۔ حتی کہ اس کی ساری توانائی چوس جاتا ہے ۔ اکثر ، کپلز میں یہ چیز دیکھی ہوگی آپ نے ، تم آخر جواب کیوں نہیں دیتے/دیتیں اسی طرح ایسا شخص ،  ،جذباتی استحصال بہت آہستگی اور لطافت سے انسان کی کھال اتارتا ہے ۔۔ اس کی مثبت ذہنیت کو تاخت و تاراج کرتا ہےآپ کی ، لطافت بھری خواہشیں ، نرم و نازک فرمائشیں ، سب نظر انداز ہو رہی ہوتی ہیں۔۔ آپ اس ، مینی پولیٹو یا مکار انسان کی توجہ کے لیے ، سر دھڑ لگا رہے ہوتے ہیں ، کہ ، وہ کچھ بات کرے  کسی طرح ، معاملے کو سلجھائے ، آپ معافی مانگ رہے ہوں ، اور وہ خاموش ہو ۔حتی کہ آپ کو پتا بھی ہو کہ ، معاملے کی جڑ میں غلطی آپ کی نہیں لیکن ، آپ پھر بھی ، تعلق کو سنبھالے رکھنے کی چاہ میں جھکنے کو تیار ہوں ، لیکن وہ شخص ، خاموشی کا مظاہرہ کر کے آپ کی انا کے ٹخنوں پر وار کیے جا رہا /رہی ہو۔تو ایسے افراد ( جن کا یہ وتیرہ ہو) ، بھول جائیں کہ آپ ان کی ، زندگی/شخصیت کے خالی پن کو ، بھر سکتے ہیں ، یا ان کی مظلوم ، ذہنیت کو بد ل سکتے ہیں ۔ایک وقت آتا ہے کہ آپ کو خود سے نفرت اور تعلق پر غصہ آنا شروع ہوجاتا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ آپ کی عزت نفس کا خون بہہ بہہ کر جم چکا ہوتا ہے۔ایسے خفیہ خود پسندوں کو آپ پر کوئی رحم نہیں آتا، بھلے سے غلطی آپ کی ہی ہو ، اور آپ شرمندہ بھی ہوں ، یا ان کی ہو ، اور وہ اس کا اقرار تک نہ کرتے ہوں۔آپ ان کے لیے انسان نہیں ہوتے ، آپ ان کے لیے ایک کردار ہوتے ہو ، جس پر یہ ہرطریقے سے اپنا کنٹرول قائم رکھنے کی خواہش رکھتے ہیں ۔اور اس کے لیے جو بن سکے کرتے ہیں۔ ان کا اپنا دکھ ان کی اپنی ضرورت ہی ان کی ترجیح ہوتی ہے ۔اور آپ پھر ، اکیلے /نظر انداز شدہ /متروک رہ جاتے ہو۔یاد رکھیے ، کبھی کبھار ، وہ کھلے خود پسند ، بھی ، خفیہ خود پسند کی طرح بی ہیو کرتےہں ۔ اور ، خود کو ، شکار بنا کر پیش کرتے ہیں ، یعنی ہمارے ساتھ بڑاظلم ہوا ہے وغیرہ وغیرہ ، تاکہ ، معاملہ/صورتحال ، اور مخاطب کو مکر کے ساتھ ، مے نی پولیٹ کرسکیں ۔ یاد رکھیں ، اگر آپ ، کسی ایسے شخص کے شکنجے میں ہوں ، تو ، ان کی ،ظاہری حرکتوں کو ، اگنور کریں ، اور جن افراد میں یہ نشانی دیکھیں ، ان سے بچیں ، کم از کم ، مینی پولیٹ ہونے سے بچیں ، اگر پھر بھی یہ باز نہ آرہے ہوں تو ، آپ کو یہ سیکھنا پڑے گے کہ ، خود پسندوں ، اورنرگسیت کا شکار افراد (خفیہ ہوں یا کھلے) ، سے کیسے ، ڈیل کیا جاتا ہے ۔
0 notes
alphapatterns · 5 years ago
Link
برملا خود پسند  اور خفیہ خود پسند افراد کی فطرت کا بنیادی فرق
یہ بنیادی طور پر تو ایک ہی خمیر سے اٹھے ہوتے ہیں ، اس خمیر کو "توجہ کے بھوکے " کہا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ بھی ، ان میں ، بہت سے خصائل مشترک ہیں ، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ، برملا خود پسند ، اور خفیہ پسند ، اپنی اس ، توجہ کی بھوک ، اٹینشن سیکنگ، احساس برتری ، خبط عظمت ، والی فطرت کا اظہار ، بہرحال ، بلکل الٹ طریقے سے کرتے ہیں
یعنی ، برملا خود پسند ، یا کھلا پسند ، ڈھٹائی سے اس بات کا طالب ہوتا ہے کہ ، اسے توجہ کا مرکز بنایا جائے ، اسے اہمیت دی جائے ،
جب کہ ، خفیہ خود پسند اس کے مکمل الٹ ، ری ایکٹ کرتا ہے ، اس کے بالکل متضاد انداز میں ، توجہ کا طالب ہوتا ہے
وہ متضاد انداز 
Playing Victim
یعنی مظلومیت کا رونا دھونا ، ہر وقت ، یہ ظاہر کرنا کہ ، وہ جس توجہ اور تعریف کا مستحق ہے ، اسے وہ نہیں ملی ، کوئی اس کو  نہیں چاہتا ، کوئی اس  کی کوششوں کو ، نہیں سراہتا ( جب کی ان کی کوششیں ، اکثر ، محض ، زودرنجی کی ہوتی ہیں ) ۔
گویا  برملا خود پسند ، کہتا ہے مجھے عزت دو
خفیہ خود پسند ، یہ کہہ کر ، عزت لیتا ہے کہ ، مجھے کوئی عزت نہیں دیتا۔
برسبیل تذکرہ یہاں ،ایک بات کہتے چلیں کہ ، نارملی ، جو انٹرو ورٹ ہوتے ہیں ، یعنی اپنے آپ میں مگن ، وہ افراد، اچھے سامع ہوتے ہیں ، اور واقعتا سنتے ہیں ، توجہ دیتے ہیں ، حاضر رہتے ہیں ، گفتگو میں ، حصہ لیں یا نہیں ، لیکن ، سب نوٹ کرتے ہیں ، اس کے بجائے ،اگر ہم ، خفیہ مظلوم / خود پسند کو دیکھیں تو ، یہ ایسا نہیں کرتا ، یہ محض اپنی سوچوں میں مگن ، رہتا ہے ، جان بوجھ کر ، شعوری طورپر ، خود میں گم رہتا ہے کہ اسے کسی کی بات نہ سننی پڑے ، کیوں کہ ، یہ ، دوسروں میں نہ دلچسپی رہتا ہے ، نہ ان کی سننا چاہتا ہے ، کیوں کہ ، یہ اپنے احساس برتری / خبط عظمت میں ، دوسروں کو ،
غیردلچسپ یعنی بورنگ سمجھتا ہے ، یا پھر ، اس کے ذہن میں ہر وقت ، دوسروں کا تاثر، ایسا رہتا ہے کہ جیسے دوسرے اس کو اگنور کر رہے ہوں ( کیوں کہ ، اس نے مظلوم بن کر کھیلنا ہوتا ہے )۔
یہی وجہ ہے کہ یہ جان بوجھ کر دوسرے کی باتوں ،گفتگو پہ توجہ نہیں دیتا۔ اور یہ شو کرتا ہے کہ ، وہ بور ہیں  ۔
جب کہ ، جو ، برملا  خود پسند یا کھلے عام نرگسیت کا اظہار کرنے والا ہوتا ہے وہ ، حاکمیت جتا کر ، زور زبردستی اپنا ، رستہ بناتا ہے ، اس کے برعکس ، خفیہ ، نرگسیت/خود پسندی کا شکار ، فرد ، ہمیشہ
Passive Aggressive
ٹیکنیک آزماتا ہے ،
Passive Aggressive
یعنی مفعول مشتعل پر ، ایک تفصیلی تحریر ، انہیں صحفات میں چھپ چکی ہے ۔۔ مختصرا یہ کہ ، Passive Aggressive
کا مطلب ہوتا ہے کہ ، برملا غصے کا اظہار ، اس لیے نہ کرنا کہ ،امیج خراب نہ ہو ، اور کام سارے وہی کرنا ، جس سے منفیت پھیلے، یعنی عدم تعاون ، جیلیسی ، کام میں روڑۓ اٹکانا ، بس ، کرنا اس طرح کہ ، عام افراد کو محسوس نہ ہو ، کیوں کہ اگر کھلے عام ایسا کیا تو ، Passive Aggression
کا شکار شخص کا امیج خراب ہوجائے گا ،
Covert Narcissist
بھی اسی ٹیکنیک سے کام لیتا ہے ، کیوں کہ ، اس نے مظلوم بھی پلے کرنا ہوتا ہے ، اگر کھلے عام منفیت یا اشتعال کرے گا ، تو مظلومیت چاک ہوجائے گی ، اسلیے وہ
Passive Aggressiion
سے کام لیتا ہے ۔
ایسے موقعوں پر ان کا رویہ کچھ یوں ہوجاتا ہے
یہ بظاہر ، تعاون کا یقین دلاتے ہیں ( امیج خراب نہ ہو اس لیے )
لیکن ، کام کے وقت ، یہ بھول جاتے ہیں ۔
دیر کردیتے ہیں ایسا اظہار کرتے ہیں کہ ، ایسا کوئی کام انہیں کہا ہی نہیں گیا تھا۔
یاد رکھئیے ، خبط عظمت ، خودپسندی / نرگسیت کاشکار ، ہر شخص
Manipulative یعنی مکار (مکر کرنے والی) ذہنیت رکھتا ہے ۔بس فرق یہ ہوتا ہے کہ ، جو برملا اظہار نہیں کرتے ، وہ ، خفیہ  خود پسند کہلاتے ہیں ، وہ ، اپنی پوٹلی میں ، خود ترسی باندھے رکھتے ہیں ، بجائے  کھلے عام ، اپنے سرپر ، برائی لینے اور اپنا امیج خراب کرنے کے ، یہ اندر ہی اندر ، موجود جیلیسی کو اپنا ایندھن(جو مکر کرنے کے لیے درکار ہوتا ہے ) ۔
 بناتے رہتے ہیں ۔
0 notes
alphapatterns · 5 years ago
Link
Tumblr media
 یہ نہیں سمجھ پاتےیا سمجھنا نہیں چاہتے کہ ان کا  مخاطب ،  تمہاری طرح، ٹیلی پیتھی(ذہن پڑھنے کی صلاحیت) سے واقف نہیں، اس سے اگر کچھ درکار ہے ، تو ، منہ سے بول کر ، اظہار کر کے ، کہنا پڑے گا ، خود سے کوئی کچھ نہیں سمجھتا ، ان کے تعلقات کی بربادی کی ایک بڑی وجہ ، منہ سے اظہار نہ کرنا ہوتا ہے ۔
(یہ چیز ، عموما خواتین میں زیادہ پائی جاتی ہے ، پر محض اس خصلت کی وجہ سے ، اسے ، نارسسزم کا شکار نہیں کہا جاسکتا ، کیوں کہ ، خواتین  موڈ سوئنگز کے چکر میں یہ کررہی ہوتی ہیں ، اور ، مرد ، انا کو لے کر۔
اس لیے محض ، اس ایک ، عادت سے آپ کسی پر ، خفیہ نارسززم کا ٹھپہ نہیں لگا سکتے ۔ بہرحال ، ایک طرف تو ، اظہار کے معاملے میں ، ان کی یہ روش ہوتی ہے ، 
 دوسری طرف، ان کے اپنے دماغ کا یہ حال ہوتا ہے کہ ،یہ
 بار بار کہنے /مطالبے /چاہت کے اظہار ، کے باوجود ,سامنے والے کو درخور اعتناء نہیں سمجھ رہے ہوتے ,
،اس کی خواہش پوری نہیں کر رہے ہوتے.
 لیکن، چاہتے یہ ہیں کہ،  سامنے والا ان کی خواہش کو بغیر کہے ہی پورا کردیں ،
 لیکن جب مخاطب کوئی مطالبہ‌کرےتو یہ‌چاہتے ہیں ،کہ بار بارکہا جائے ، کیونکہ اس سے ان کو تسلی ملتی ہے کہ کوئی ان سے کسی چیز کاطالب، اس سے ، ان کے خبط عظمت کو مزید ، تسکین ملتی ہے ۔
ان نشانیوں کے حامل افراد ،
خفیہ‌ہی سہی پر،
NPD
یعنی ،  Narcissistic Personality Disorder
کا‌شکار ہوتے ہیں، یہ لوگ بھی اپنی ذات پر مرکوز ہوتے ہیں۔اپنی ہی شخصیت کے گرد ، گھومتے رہتے ہیں ، اپنی فطرت کو محور بنائے رکھتے ہیں ، یہ افراد بھی
کھلے عام ، خود پسندی کا مظاہرہ کرنے والے ، نرگسیت کا شکار ،افراد کی طرح اپنے  لئے خصوصی سلوک کے متقاضی ہوتے ہیں۔
 اور اکثر محسوس کرتے ہیں کہ دنیا نے ان کو وہ سب کچھ نہیں دیا جس کے  یہ مستحق تھے یہ،، یہ ان کی انفرا��یت کو پہچان کر اس کی تعریف نہیں کی۔
 ان میں سےبعض ،  خود کو مظلوم گردانتے ہیں،اور‌کچھ شہید (انگلی کٹا کر)، یعنی ، بہت کم ، کام /عملی محنت کا بہت زیادہ نتیجہ ، تعریف ، اور معاوضہ /کریڈٹ ، ��اہتے ہیں ، چونکہ ، یہ ایک ذہنی عارضہ ہے کہ ، تو یہ ہم میں سے کسی کو بھی ، لاحق ہو سکتا ہے ، اور ایسے افرا د ،ہر قسم کے شعبہ ہائے زندگی سے متعلق ، ہو سکتے ہیں ،
یہ ، خداترس ، انسان دوست ، فلاحی کام کرنے والے ، بھی ہوسکتے  ہیں ۔
یہ مذہبی لبادہ پہنے ، کوئی روحانی شخصیت بھی ہو سکتے ہیں
یہ کسی بھی ایسے شعبے سے متعلق ، بھی ہوسکتے ہیں ، جو بظاہر ، انسانیت /فلاح بہبود کا کام کرتا ہو۔
حتی کہ ،یہ ، واقعتا ، مدد /کئیر کرنے والے ، لگیں گے ، کیوں کہ ، ان کی ایک ضرورت ہوتی ہے ، لوگ انہیں پہچانیں ، ان کی پذیرائی ہو ۔لوگوں کے دل و دماغ پر ان کی حکومت ہو ( کسی طور ہی سہی ) ، ایک فخریہ قسم کی انا پسندی ان میں پائی جاتی ہے ، جس کو چھپانے  کے لیے ، یہ ، انتہائی ، عاجز اور انکسار ، فرد کا روپ بھی دھار سکتے ہیں ۔
حتی کہ ، مدد کے نام پر ، یہ پراجیکٹ ، یا معاملات کا ، کنٹرول بھی اپنے ہاتھ میں لینے سے گریز نہیں کرتے، خواہ ان سے مدد کے لیے ، کہا بھی نہ گیا ہو ، کیوں کہ ، انہیں ، اپنی راجدھانی چلانی ہوتی ہے ، اس وجہ سے مد د کے نام پر ، یہ ، ٹیک اوور کرلیتے ہیں -
یہ اپنے تئیں ، بہت ، برتر ، اخلاقیات سے بھرپور ، حق کے علم بردار ، ہوتے ہیں ،یا پھر ، ان کا موقف کچھ اس طرح کا ہوتا ہے کہ  
کہ دیکھو میں نے سماج میں ، تعلقات میں ، معاملات میں ،کیا کیا ، کانٹری بیوٹ کیا ہے ، انفرادی ہو یا اجتماعی ، میری ہی کوششوں کے مرہون منت ہے ، پر ، اور بدلے میں مجھے کیا ملا ہے ؟ اذیت اور ذلت ، منفیت ۔۔ اس کے باوجود بھی میں اپنی کوششیں ، سماج سدھار کام نہیں چھوڑوں گا ( وہی انگلی کٹا کر ، شہادت کا پرچار)۔
0 notes