Don't wanna be here? Send us removal request.
Text
Watch "The role of teachers in the development of nations, mistreatment of teachers in Pakistan, respect th" on YouTube
youtube
0 notes
Text
Watch "Why is the Pakistani nation a victim of oppression and abuse?" on YouTube
youtube
0 notes
Text
Watch "Why is the Pakistani nation a victim of oppression and abuse?" on YouTube
youtube
0 notes
Text
Watch "Constitution of Pakistan of 1973 and basic human rights of citizens۔ What are your basic human right" on YouTube
youtube
0 notes
Text

https://youtu.be/9zz-qsUOPcI
How does the National Human Rights Commission of Pakistan work? How can you contact this organization for basic human rights violations?
0 notes
Text

بنیادی انسانی حقوق کا عالمی منشور
https://youtu.be/AsN5yEGp2Vo
youtube
0 notes
Text
Watch "Title - Human Rights of Pakistan t.v Please Like and Subscribe........" on YouTube
youtube
0 notes
Text
0 notes
Text
Title - Human Rights of Pakistan t.v
Please Like and Subscribe........
0 notes
Text
پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق کے لیے کوشاں
مزدور اور مظلوم طبقے کا ترجمان
آئیے!
ہمارے ساتھ جُڑے رہنے کے لیے ہمارا یوٹیوب چینل، فیس بک پیج ، انسٹاگرام ،ٹیلی گرام چینل اور ٹیوٹر اکاونٹ فالو کریں
0 notes
Text
انسانی حقوق کی تحریک نئی ہے اور جدوجہد بے حد پرانی ہے۔ انسانی حقوق کی باقاعدہ تحریک اٹھارہویں صد ی میں روشن خیالی کے سائے میں پروان چڑھی۔

0 notes
Text

یکساں انسانی وقار اور تمام انسانوں کے ناقابل انتقال اور ناقابل تنسیخ حقوق کا تصور سولہویں اور سترھویں صدی کے درمیانی عرصے میں پیدا ہوا۔ انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ قدیم عقائد، اخلاقی اقدار، معیارات اور سماجی ڈھانچوں کی غیر جانبدارانہ پرکھ شروع ہوئی۔انسانوں کی انفرادی اور اجتماعی فلاح تمام تجزیات، نظریات اور اقدار کا بنیادی پیمانہ قرار پائی۔۔ سماجی ارتقا کے اس مرحلے کی بنیاد چند مفروضات پر رکھی گئی تھی۔ (الف) کرہ ارض، جو انسان کا مسکن ہے، کائنات کا چھوٹا سا حصہ ہے۔ (ب) تمام انسان مساوی ہیں اور چند ناقابل تنسیخ حقوق کے مالک ہیں۔ (ج) تمام علوم غیر حتمی ہیں اور مزید تحقیق سے انہیں بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ (د) مسلسل کو ششوں سے انسانوں کا معیار زندگی بہتر بنایا جاسکتاہے۔
0 notes
Text
معاشرے کے مراعات یا فتہ اقلیتی گروہ نے اپنے مفادات کی حفاظت کرنے اور موجودہ نظا م کو قائم رکھنے کے لیے ایسے ہتھکنڈے ایجاد کیے ہیں اور انہیں قانونی، آئینی اور ثقافتی جواز مہیا کیے ہیں جن سے انسانی نا برابری قائم رہ سکے۔انہی ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے ذات، نسل، رنگت، مذہب، جنس، دولت، زبان، سماجی حیثیت یا ثقافتی شناخت کی بنیاد پرمعاشرتی امتیاز کو مضبوط کیا جاتا ہے۔

0 notes
Text

انسانی معاشرے نے جنگل سے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ جنگل میں انسانی زندگی طرح طرح کے خطرات میں گھری تھی۔ جنگل میں انسانی بودوباش پر تین خوفناک حقائق یعنی عدم تحفظ، لاعلمی اور وسائل کی قلت کے سائے بہت گہرے تھے۔ ان تین عناصر نے قدیم انسان کی انفرادی اور اجتماعی نفسیات تشکیل دی۔ انسانو ں کے انفرادی اور اجتماعی افعال کا پیمانہ ایک سیدھا سادہ اصول قرار پایایعنی جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔ آج ہم اس اصول کو جنگل کا قانون کہتے ہیں۔انسانی تہذیب کے طلوع سے لے کر آج تک انسان کی تمام تر مذہبی، سماجی یا سیاسی کاوشوں کا مرکزی نقطہ یہی جدو جہد رہی ہے کہ جنگل کا قانون ختم کرکے ایسے قوانین اقدار اور معیارات اپنائے جائیں جن کی مدد سے جسمانی، سماجی، معاشی یا سیاسی طاقت سے قطع نظر ہر انسان کے لیے یکساں وقار، مواقع اور ضروریات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔
0 notes
Text

انسانی حقوق سے مراد ایسے قوانین، اقدار اور ادارے ہیں جن پر تمام انسانوں کو یکساں استحقاق حاصل ہے اس ضمن میں بنیادی شرط صرف انسان ہونا ہے۔ رنگ، نسل، مذہب، جنس، زبان، ثقافت، سماجی مقام، مالی حیثیت اور سیاسی خیالات کے فرق سے کسی فرد کے انسانی حقوق پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ انسانی حقوق انسانیت کے صدیوں پر محیط اجتماعی تجربات کا نچوڑ ہیں۔
0 notes
Text
ہر انسان انصاف، امن، محبت اور خوشحالی کا طلب گار ہے۔ ناانصافی، بدامنی، نفرت اور غربت کو برا سمجھتا ہے۔معاشرے میں تمام قانون، ادارے اور ضابطے اسی لیے بنائے جاتے ہیں کہ انسانوں کو انصاف، امن اور خوشحالی مل سکے اور بدامنی، ناانصافی اور محرومی کا راستہ روکا جاسکے۔بس اسی کا نام انسانی حقوق ہے

0 notes