اپنی چھوٹی معصوم بیٹیوں کو اپنے سامنے جوان ہوتے دیکھنا کسی بھی باپ کے لئے کسی امتحان سے کم نہیں۔ باہر سے غیرلونڈے آ کے جس کے کنوارے بدن سے لذت کشید کرتے ، اسی کا سگا باپ بیچارہ اپنی سگی بیٹی کے جسم کو بس خیالوں میں بے لباس کر کے اپنی ہوس کو تسکین دیتا ہے
گھر میں بھائی کے ہوتے ہوئے بھی اگر بہن چوت باہر کسی کو مرواے تو یہ غلات بات ہے۔ بھائی جسی آپ کی چوت کو چاٹے اور چودے گا ویسے کوئی اور نہیں ۔ آپ کا بھائی ہی اصلی چودائی کا مزا دے سکتا ہے۔ اس لیے اپنی بھائی کے ہی آگے چوت رکھا دے اور خود اگے لیٹ جائے وہ خود ہے چا ٹےا ور چودے اسے ۔
اپنی بیٹی اور بہن کو ایسا بنائیں جیسا آپ کسی دوسری عورت کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ آپ کی بیٹی اور بہن سامنے والے مرد کیلئے دوسری عورت ہے، شاید سامنے والے کی پیاس اور تلاش آپ کی بیٹی اور بہن پر ختم ہو سکے