Don't wanna be here? Send us removal request.
Text
for limitless mazhabi and blasphamous sex
muslim pig is here for kafirs
14 notes
·
View notes
Text
اسلام میں بیوی یا لونڈی سے ہم بستری کے آداب
اسلام محض ایک مذہب نہیں بلکہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اس میں انسان کی ہر ضرورت کا خیال رکھا گیا ہے اور ہر چیز کا طریقہ درج ہے۔ آدمی اور عورت کے تعلق سے کچھ ایسے مسائل ہیں جن کا جاننا ضروری ہے مگرہم میں سے اکثر نہیں جانتے کیوں کہ دینی کتاب ہم پڑھتے نہیں اور عالم دین پوچھنے میں شرم آتی ہے۔ میں کوشش کروں گی کہ ذیادہ تر مسائل کے بارے میں آپ کو آگاہ کر دوں لیکن اگر آپ کے ذہن میں پھر بھی تشنگی ہو تو بلا جھجک پوچھ سکتے ہیں۔
✍ یاد رکھیں ان مسائل کا سیکھنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔
“حضرت سیدنا جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ انسان کو زنا کی ایسی ہی ضرورت ہے جیسے غذا کی کیونکہ یہ میاں بیوی کی طہارت کا سبب ہے�� “`(احیاء العلوم جلد 2 ص: 29)”`
جب شوہر اپنی بیوی یا لونڈی سے زنا یعنی مباشرت کا ارادہ کرے اور بالخصوص شادی کی پہلی رات جسے سہاگ رات بھی کہتے ہیں اور اس کے بعد جب بھی تو شوہر کو چاہیے کہ ان آداب و طریقہ کار کے مطابق عمل کرے ان شاءاللہ شیطان کی دست برد یعنی مداخلت سے محفوظ رہیں گے اور نیک صالح اولاد پیدا ہو گی۔
مباشرت سے پہلے میاں بیوی دو رکعت نماز مکمل ننگے ہو کر ایسے پڑھیں کہ عورت مرد کے آگے ہو.. نماز کے بعد شوہر اپنی دلہن کی شرمگاہ کے تھوڑے سے بال نرمی اور محبّت سے پکڑ کر یہ دعا پڑھے*
*(اللھم انی اسئلک خیرھا وخیر ماجبلتھا علیہ واعوذ بک من شرھا وشر ماجبلتھا علیہ)*
نماز اور اس دعا کی برکت سے میاں بیوی کے درمیان محبّت اور الفت قائم ہوگی ان شاء اللّه تعالی “`(ابو داؤد ، ص : 293)”`
اس کے بعد دس 10 مرتبہ *الله اكبر* پڑھے پھر شرمگاہ کو بوس و کنار یعنی چومنا💋 چاہے تو کہے *بسم اللہ العظیم اللہ اکبر اللہ اکبر* اور *سورہ اخلاص ایک مرتبہ پوری پڑھے*
*چند اہم مسائل* ✍
1⃣ مباشرت کے وقت دنیاوی کام کاج کی بات کرنا مکروہ ہے اس سے بچے کے توتلے ہونے کا خطرہ ہے. ہاں عورت کو چاہیے کہ جب مرد کا عضو پوری طاقت سے اس کو جھٹکا دے تو وہ اللہ کے نام کی تسبیح بیان کرے….
2⃣ زنا کےوقت عورت کی شرم گاہ کی طرف نظر نہ کرنے سے بھی بچنا چاہیے کہ بچے کا اندھا ہونے کا امکان ہے… شوہر کو چاہیے کہ اپنی بیوی کی شرمگاہ کو دیکھے اور کسی آئنے وغیرہ کے زریعے بیوی کو بھی زنا کے دوران شرمگاہ اور عضو تناسل کو دیکھنا چاہیے۔
3⃣ بالکل برہنہ ننگے ہمبستری مباشرت صحبت کریں۔ لباس چاہے کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو جسم پر نہیں ہونا چاہیے ورنہ بچے کے بے حیاء ہونے کا اندیشہ ہے۔
“`(فتاویٰ رضویہ جلد 9 : ص : 46)“شوہر اور بیوی کو گھر میں برہنہ رہنا چاہیے اس سے محبت بڑھتی ہے
کمرے میں زیادہ پاور کے بلب کا اہتمام ضرور کریں اور کپڑے بالکل اتار کر زنا کریں. ننگے ہو کر ہمبستری کرنا گدھا گدھی کی طرح جفتی کرنا کہلائے گا جو کہ شریعت کے نزدیک پسندیدہ عمل ھے اور سنت ہے۔
4⃣ ہمبستری کے وقت شوہر کو بیوی کی شرمگاہ پر ہاتھ رکھ کر اور بیوی کو شوہر کے عضو تناسل کو پکڑ کر بسم اللّه شریف پڑھنا سنّت ہے اور یہ دعا پڑھے *اللھم جنبنا الشیطان و جنب الشیطان مارزقتنا*
مگر یاد رہے کی ستر کھولنے کے بعد پڑھے اور سب سے بہتر ہے کہ جب شرمگاہ میں داخل کرنے لگے تب ہی بسم اللّه شریف پڑھ کر دایاں ہاتھ کی شہادت والی انگلی اندر داخل کریں اگر ہمیشہ ایسا کرتا رہے گا تو شیطان شرمگاہ سے باہر ہی ٹھر جائے گا ورنہ وہ بھی آپکے ساتھ زنا میں شریک ہوگا”`(تفسیر نعیمی جلد 2 ، ص : 410)“`
5⃣ عورت کے اندر مرد کے مقابلے 100 گناہ زیادہ شہوت ہے مگر اس پر حیاء کو مسلط کر دیا گیا ہے تو اگر مرد جلدی فارغ ہو جاتا ہو تو اس کو چاہیے کہ اپنی عورت کو ہر حیض کے بعد دو سے تین مرتبہ کسی ایسے مرد یا مردوں کے ساتھ ہمبستری کرواے جو اس کی شہوت کی آگ کو ٹھنڈا کر سکے ”`(فتاویٰ رضویہ ، جلد 9 ، ص 183)“`
6⃣جماع کے وقت کسی اور کا تصور کر کے بھی زنا کر سکتے ہیں اور اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ روایات میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم مباشرت کے وقت اپنی والدہ ماجدہ حضرت بی بی آمنہ رضی اللہ عنہا کا تصور کیا کرتے تھے۔
7⃣ جماع کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں ہاں بس اتنا خیال رہے کہ نماز فوت نا ہونے پائے اس لیے اگر دوران جماع ابھی منی نہیں نکلی ہو تو مرد عورت اس حالت میں نماز اد کر لیں. ایسی حالت میں عورت آگے ہو گی اور مرد اس کی کمر پر سجدہ کر سکتا ہے.. دوران نماز اگر عضو تناسل نکل جائے تو عورت دایاں ہاتھ سے پکڑ کر عضو تناسل واپس شرمگاہ میں ڈال سکتی ہے. ”`(فتاویٰ رضویہ جلد 1 ص 584)“`
8⃣ مرد کا اپنی عورت کی چھاتی کو منہ لگانا جائز ہے مگر اس طرح کہ دودھ حلق سے نیچے اترے یہ حلال ہے لیکن اگر وہ دودھ منہ سے تھوک دے تو توبہ کرے مگر اس سے نکاح پر کوئی فرق نہیں آتا”`(در مختار ، جلد 2 ، ص ، 58)“`
9⃣ مرد و عورت کو ایک دوسرے کا ستر شرم گاہ دیکھنا چھونا چومنا اور چاٹنا جائز ہے. حکم یہی ہے کہ مقام مخصوص شرمگاہ کی طرف لازمی دیکھا جائے ورنہ نسیان یعنی حافظہ کمزور ہونے کا مرض ہوتا ہے اور نگاہ بھی کمزور ہو جاتی ہے ”`(رد المختار جلد 5 ، ص ، 256)“`
1⃣0⃣ہمبستری مباشرت سے فراغت کے بعد مرد و عورت کو کپڑے سے اپنا ستر نہیں صاف کرنا چاہیے کیونکہ اس کا استمعال کرنا نفرت اور جدائی کا سبب ہے. مرد اور عورت دونوں زنا کے بعد ایک دوسرے کی شرمگاہ کو چاٹ کر صاف کر دیں… اگر چاٹ نہ سکیں تو منی کو ادھر ہی خشک ہونے دیں.. ”`(کایمیاے سعادت ، ص ، 265)“`
جماع کے فورا بعد پانی پینا صحت کے لیے مفید نہیں لہذا اگر بہت ضروری ہو تو ایک دوسرے کا پیشاب پی سکتے ہیں..
میاں بیوی کا عمل زنا یعنی مباشرت ایک نہایت پاکیزہ عمل ہے اس لیے اس کے بعد غسل کرنے کی ضرورت نہیں..
516 notes
·
View notes
Text
Jo Jo Real Unlimited Mazhabi Log Hain No Matter Boys and Girls Proof do or WhatsApp group bnany main meri help Karo....
جو جو رئیل انلمٹڈ مذہبی ہیں صرف وہی
سب بہنوں اور بیٹیوں سے میں حضرت اجنبی آپکا نبی گزارش کرتا ہوں کہ یہ گروپ ایک بہت ہی پاکیزہ عبادت کیلیے بنایا گیا ہے لہذا اس گروپ میں بلا جھجک آپ کوئی سوال کر سکتی ہیں کچھ پوچھ سکتی یا بتا بھی سکتی ہیں سب یہاں پر ہم بالخصوص جو سید زادیاں ہیں اور ہم اسلام کو ننگا کرنے پیدا ہوئے ہیں اور اگر کوئی سیدہ نہیں بھی ہے تو کوئی بات نہیں آپ پھر بھی سیدہ کو بدنام کریں اس میں سب کی بھلائی ہے بیشک اللہ مادرچود ہے
کچھ اہم قواعد و ضوابط واضح کرتا چلوں میں:
1. اس گروپ میں سب کو آزادی رائے خیال کا حق حاصل ہے مگر دھیان رہے ہر وہ بات کریں جس سے اللہ اور محمد کی گانڈ پھٹ جائے.
2. اللہ کو گالی دیں سب کو گالی دیں جتنی بھی گندی گالی ہوگی میں سب کو اتنی ہی عزت دونگا اور اس کی پھدی کو پاک کردونگا
3. محمد پر درود بھیجیں لیکن درود میں اس کی تذلیل کریں اور ہر بات پر اس کو بدنام کریں
4. ننگی رہا کریں اور ہر وقت پیشاب کی خوشبو لیجیے
5. پاکیزہ رہیں اور پاکیزگی کیلیے سب سے بہترین چیز آپ کا پیشاب ہے اور میل اتارنے کیلیے آپ کی ٹٹی مبارک عمدہ ہے
6. اپنی ماں اور بہن کو بھی گالیاں دیں ماں کی گالی دینا 70000 نیکیاں کمانا اور سننا اس سے بھی افضل ہے
7. اذان کے وقت مجرا کریں بیشک اذان کی توہین سب سے بہتر ہے
8. قرآن کو ٹٹی کرنے کیلیے اور پیشاب کیلیے استعمال کریں اور بیشک پیشاب پینا انتہائی افضل ترین سنت ہے پاکدامن بی بی خدیجہ الکنجری کی
9. اگر کسی نے قرآن پڑھنا ہے اور تلاوت کرنی ہے وقت کے ساتھ میں نازل کرونگا جس سے پڑھ کے پھدی سے نور نکلے گا
آپکا اپنا مذہبی نبی
85 notes
·
View notes
Text
حضرت آمنہ، حضرت محمد اور سور 🐷
حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا نے اپنے بیٹے کو پیدائش کے فوراً بعد حضرت حلیمہ سعدیہ کے سپرد کر دیا تھا۔ کبھی سوچا اس کی وجہ کیا ہے؟ اسلامیات کی کتابوں میں یہی پڑھا ہو گا آپ سب نے کہ یہ رواج تھا عربوں میں۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟
نہیں۔ یہ سچ نہیں ہے۔ اگر یہ رواج تھا تو پھر تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان سے کسی اور بچے کو ان دائیوں کے حوالے کیوں نہیں کیا گیا؟ کوئی ایک بھی مثال موجود نہیں ایسی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی چاچا تایا یا کزن کو ایسے کسی اور کے حوالے کیا گیا ہو۔ اسکی وجہ کچھ اور ہے۔
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کا کردار مشکوک تھا اور حضرت عبداللہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے والد ہر گز نہیں۔ یاد رہے اس وقت تک اسلام نہیں آیا تھا اور یہ وہ دور تھا جسے آجکل ہم دور جاہلیت کہتے ہیں۔ بی بی آمنہ رضی اللہ عنہا کے حوالے سے جب شہر مکہ میں ایسی باتیں مشہور ہوئیں کہ ان کا کردار ٹھیک نہیں اور بعض لوگوں نے ان پر انگلیاں اٹھائیں کہ یہ تو طوائف ہیں تو چونکہ ان کا تعلق قریش سے تھا جو کہ ایک معزز قبیلہ ہے۔ اس قبیلے کے بڑے سرداروں نے یہ فیصلہ کیا کہ بی بی آمنہ رضی اللہ عنہا بچے کی تربیت نہیں کر سکتیں احسن طریقے سے اور بی بی آمنہ رضی اللہ عنہا کے گھر مردوں کی متواتر آمد بھی بچے پر برا اثر ڈالے گی۔ یاد رہے بی بی آمنہ رضی اللہ عنہا نے ایک عدد سور بھی پال رکھا تھا جس سے آپ اپنی جسمانی ضروریات پوری کیا کرتی تھیں۔ ایسے میں جب کہ آپ پیسوں کے عوض اپنا جسم فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ سور جیسے موذی جانور سے بھی مباشرت کر رہی ہوں تو خود سوچئے بچے پر کیا اثر ہو گا اس کا۔
خیر، ہوا یہ کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اسلام کا اعلان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی والدہ ماجدہ کے تمام کرتوت معلوم ہو چکے تھے۔ اسی لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام مسلمانوں پر سور کو حرام قرار دے دیا۔ واللہ اعلم باالصواب۔
234 notes
·
View notes
Text
حضرت فاطمتہ الزہرا رضی اللہ عنہا کی ایک نماز
اللہ اکبر، اللہ اکبر، لا الہ الااللہ

حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہہ کی توتلی آواز میں اذان کی آواز جیسے ہی سرور کونین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی لاڈلی شہزادی خاتون جنت حضرت سیّدہ بی بی فاطمتہ الزہرا رضی اللہ عنہا کے کانوں میں پہنچی، آپ نماز فجر کیلئے اٹھ کھڑی ہوئیں۔ سیدہ خاتون جنت گھر میں اکیلی تھیں۔ والدہ ماجدہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا انتقال پُرملال ہو چکا تھا اور والد محترم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نئی نویلی چھوٹی سی دلہن حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے گھر اپنی سہاگ رات منا رہے تھے۔
اوپر اوپر سے تو فاطمتہ الزہرا رضی اللہ عنہا نے خوشی کا اظہار کیا تھا لیکن اندر ہی اندر سے آپ انتہائی ناراض تھیں اپنے والد محترم کے صنف مخالف میں حد سے زیادہ دلچسپی لینے کی وجہ سے۔
خیر، یہ کسی اور وقت کا قصہ ہے۔ فی الحال تو آپ فجر کیلئے اٹھیں۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان کا یہ معجزہ تھا کہ آپ کے گھر میں چراغ کی ��رورت نہ تھی۔ کیونکہ سیدہ کے ہاشمی جسم مبارک سے پھوٹنے والے نور کی روشنی اتنی تھی کہ گھر تو روشن تھا ہی لیکن گھر کے دروازے کی جگہ جو پردہ لگا تھا وہ بھی باہر سے بے حد روشن ہو جاتا تھا۔ بی بی فاطمتہ الزہرا نے وضو کیا اور نماز کیلئے جانماز بچھائی۔ قبلہ رخ ہو کر نماز کی نیت کی اور اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ سینے پر باندھ لئے۔ نہایت خشوع و خضوع سے نماز ادا کر رہی تھیں۔ ساری توجہ اللہ کی کبریائی کی طرف مرکوز تھی۔ اللہ اکبر کہہ کر رکوع میں گئیں۔ رکوع میں جا کر سبحان رہی العظیم کہہ رہی تھیں کہ اچانک کسی نے ایک جھٹکے سے آپ کی شلوار مبارک نیچے کھینچ دی۔ نیچے کچھ پہننے کا رواج نہ تب تھا مسلمانوں میں نہ ہی اب ہے۔ لہذا شلوار اترنے کی وجہ سے آپ کی شرمگاہ مبارک برہنہ ہو گئی۔ لیکن آفرین ہے اسلام کی اس عظیم فرزند پر کہ اپنے بابا محمد کا یہ قول نہ بھولیں کہ بیٹی نماز نہ توڑنا چاہے کچھ ہو جائے۔ رکوع مکمل کر کے کھڑی ہوئیں اور سجدے میں چلی گئیں لیکن انہیں کیا علم تھا کہ اللہ نے آج انکی اور انکی اسلام سے محبت کی آزمائش کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سجدے میں جا کر اللہ کی بڑائی بیان کر رہی تھیں کہ اچانک کوئی چیز پیچھے سے آپکی شرمگاہ میں داخل ہو گئی۔ بچی تو تھیں نہیں آپ کہ پتہ نہ چلتا۔ آپ کو یہ معلوم تھا کہ کسی نے اپنا عضو تناسل آپکی شرمگاہ میں داخل کر دیا ہے اور اب دھکے لگا رہا ہے۔
بی بی فاطمتہ الزہرا رضی اللہ عنہا کے منہ مبارک سے سبحان رہی الاعلیٰ اب زور سے نکل رہا تھا کیونکہ اس نامعلوم مرد کے دھکے ناقابل برداشت ہوتے جا رہے تھے اور اس کے عضو کی لمبائی موٹائی بھی کافی زیادہ تھی۔ آپ پھر بھی بھرپور کوشش کر رہی تھیں کہ توجہ نماز پر ہی رہے۔ آخر کچھ دیر دھکے لگانے کے بعد اس شخص نے اپنا عضو نکال لیا آپ کی نرم و نازک ملائم شرمگاہ سے اپنا مادہ منویہ آپ کی شرمگاہ کے اندر خارج کرنے کی بجائے آپ کے چوتڑوں پر نکال دیا۔ بی بی فاطمتہ الزہرا رضی اللہ عنہا میں اب نماز مکمل کرنے کی بھی سکت نہ تھی۔ لہذا اسی حالت میں سجدے میں اللہ کو پکارتی رہیں حتیٰ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں داخل ہوئے۔
جب اپنی ناز و نعم میں پلی لاڈلی بیٹی کو اس حالت میں دیکھا تو آپ کو دکھ پہنچا۔ لیکن ان دنوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں عورتوں سے رغبت کا جذبہ بہت ذیادہ تھا لہذا دکھ کا احساس ایک لمحے میں فنا ہو گیا اور اس کی جگہ ہوس نے لے لی۔ جی ہاں۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ہی پیاری بیٹی کا اس حالت میں ریپ کر دیا۔
اس کے کچھ دن بعد بی بی فاطمتہ الزہرا رضی اللہ عنہا حاملہ ہو گئی تھیں لہذا بدنامی کے ڈر سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے ان کا نکاح کر دیا گیا۔ اب پتہ نہیں حسن اور حسین نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد ہیں یا حضرت علی کی۔
333 notes
·
View notes
Text
اسلام اور اس کی تبلیغ
تمام مسلمان بہن بھائیوں کو محمد کا سلام میں نے بہت مشکل سے اسلام کو دنیا میں پھیلایا حتی کہ اللہ نے مجھے جبرائیل کے ہاتھ وحی کی جو کہ آج کل کے کچھ منہوس اور نافرمان مولویوں کی وجہ سے آپ تمام بہن بھائیوں اور میری پاک نورانی بیٹیوں تک ناں پہنچ سکی😔
میں اس وقت غار حرا میں تھا میرے ساتھ ابوبکر بھی تھا ہم دونوں وہاں عبادت کر رہے تھے اور ابوبکر میرا لن چوس رہا تھا کیا کہوں کیا ہی وہ سکون تھا کہ اسی حالت میں جس وقت میرا 12 انچ کا لوڑا ابوبکر یعنی میرے سسر عائشہ رنڈی علیہ السلام کے والد کے منہ میں تھا کہ جبرائیل آیا اور اس نے مجھے کہا:
"اے محمد اللہ نے مجھے بھیجا ہے کہ میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جا کر کہہ دو کہ اس کی زندگی میں ہم نے بہت مشکلات رکھی ہیں اور اس کو چاہیے کہ اللہ پر بھروسہ رکھے پھر چاہے اسلام کی تبلیغ کیلیے وہ اپنے خاندان کی عورتوں کا کاروبار ہی کیوں ناں کر کے کھائے"
یہ سورة البقرہ کی پہلی چند آیت تھی مگر ان حرام کے جنوں نے میری زندگی کو اپنے مطلب سے سب تک پہنچایا اگر آج تم سب کو کوئی بھی ایسا انسان خصوصا مسلمان ملے جو اپنی ماں، بہن، بیٹی، بیوی، سالی حتی کہ گھر کی کسی بھی عورت کو چودے یا چدائے اور اس کی کمائی کھائے تو وہ میری سنت اولین پر عمل کرے گا اور قیامت کے دن میں ایسے لوگوں کو چن چن کر نکالونگا اور اللہ کے حضور ان کی شفاعت کرونگا....
اس وحی کے اترنے کے ساتھ جب میں گھر گیا تو میں نے دیکھا کہ میری بچی فاطمہ، عائشہ میری پسندیدہ بیوی اور میرے گھر کی سب عورتیں مجھے ایسے کہنے لگی اور مجھے اچھا لگا...
میں آپ سب سے گزارش کرونگا کہ ایسے قرآن کو جس میں کوئی حقائق نہیں ہیں مت پڑھو مگر اسے اپنی خوبصورت ٹٹی اور خوشبودار ٹٹی صاف کرنے کیلیے رکھو بیشک ٹٹی اور پاد دونوں جنت کے پھلوں میں سے ہیں
تحقیقی جائزہ....
حوالہ: ابو داود جلد نمبر چہارم
اذ قلم: حضرت اجنبی
86 notes
·
View notes