Don't wanna be here? Send us removal request.
Text
﷽ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا رب فرماتا ہے: ہر نیکی کا بدلہ دس گنا سے لے کر سات سو گنا تک ہے ۔ اور روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا۔ روزہ جہنم کے لیے ڈھال ہے، روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے زیادہ پاکیزہ ہے، اور اگر تم میں سے کوئی جاہل کسی کے ساتھ جہالت سے پیش آئے اور وہ روزے سے ہو تو اسے کہہ دینا چاہیئے کہ میں روزے سے ہوں“ ۔ ترمزى764 السلام علیکم ۔ صلّواُ علىٰ النبىﷺ ..اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ،
0 notes
Text
﷽ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى بَكْرَةَ. قَالَ كَتَبَ أَبِى - وَكَتَبْتُ لَهُ - إِلَى عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى بَكْرَةَ وَهُوَ قَاضٍ بِسِجِسْتَانَ أَنْ لاَ تَحْكُمَ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَأَنْتَ غَضْبَانُ فَإِنِّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لاَ يَحْكُمْ أَحَدٌ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَهُوَ غَضْبَانُ ». عبد الرحمن بن ابی بکرہ سے روایت ہے کہ میرے والد نے عبیداللہ بن ابی بکرہ قاضی سجستان کو لکھوایا اور میں نے لکھا کہ دو آدمیوں کے درمیان غصہ کی حالت میں فیصلہ مت کرو، کیونکہ میں نے رسو ل اللہ ﷺسے سنا ہے کہ آپﷺنے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص بھی غصہ کی حالت میں دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ نہ کرے۔ [ Sahih Muslim ] السلام علیکم ۔ صلّواُ علىٰ النبىﷺ ..اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ،
0 notes
Text
﷽ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَلَدِهِ وَوَالِدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ. حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کوئی تم میں سے مؤمن نہیں ہوتا جب تک کہ اس کو میری محبت اولاد ، ماں ، باپ اور سب لوگوں سے زیادہ نہ ہو۔ [ Sahih Muslim ] السلام علیکم ۔ صلّواُ علىٰ النبىﷺ ..اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ،
0 notes
Text
﷽ حضرت ابو سعید خدری ر.ض سے روایت ھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا...میں کیونکر خوش اور بے غم ہوکر رہ سکتا ہوں,حالانکہ واقعہ یہ ھے کہ صور والا فرشتہ صور کو اپنے منہ میں لیے ہوۓ ھے اور اپنا کان اسنے لگا رکھا ھےاور اسکی پیشانی خمیدہ اور جھکی ہوئ ھے وہ انتظار کررہا ہے کہ کب اسے صور پھونکنے کا حکم ہو اور وہ پھونک دے..صحابہ رضوان اللہ اجمعین نے عرض کیا!تو ہمیں کیا حکم ھے تو آپ علیہ السلام نے فرمایا.کہتے رہا کرو #حسبنا اللہ ونعم الوکیل (ترمذی)معارف الحدیث ج ا ص.135 السلام علیکم ۔ صلّواُ علىٰ النبىﷺ ..اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ،
0 notes
Text
﷽ حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا رسول اللہﷺ کو خبر پہنچی کہ بنوعمرو بن عوف کے لوگوں میں کچھ جھگڑا ہُوا تو آپﷺان میں صلح کرانے کےلیے چند آدمی اپنے ساتھ لے کر تشریف لے گئے۔ وہاں آپﷺ کو ��یر ہوگئی، ادھر نماز کا وقت آن پہنچا،حضرت بلال رضی اللہ عنہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور کہنے لگے: اے ابوبکر رضی اللہ عنہ! رسول اللہﷺ تو وہاں پھنس گئے اور یہاں نماز کا وقت آن پہنچا، کیا آپ لوگوں کی امامت کرائیں گے؟ انہوں نے کہا: اچھا اگر تم چاہتے ہو۔ پھر حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے تکبیر کہی اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ آگے بڑھے ، اللہ اکبر کہا ،اتنے میں رسول اللہﷺتشریف لائے، آپﷺ صفوں کے اندر ہوتے ہوئے چلے آرہے تھے(پہلی) صف میں آکر کھڑے ہوگئے۔اس وقت لوگوں نے تالیاں بجانا شروع کی اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز میں کسی طرف دھیان دیا کرتے تھے۔ جب لوگوں نے بہت تالیاں بجائیں تو حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے جب جھانکا تو دیکھا رسول اللہﷺ کھڑے ہیں۔آپﷺنے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو اشارہ کیا تم نماز پڑھاؤ (اپنی جگہ پر رہو) انہوں نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے ، اللہ کا شکر کیا اور الٹے پاؤں پیچھے سرک کر صف میں کھڑے ہوگئے اور رسول اللہﷺ آگے بڑھ گئے۔آپﷺ نے لوگوں کو نماز پڑھائی۔ جب نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوکر فرمایا لوگو! تمیں کیا ہوگیا ،جب نماز میں کوئی امر پیش آتا ہے تو تم تالیاں بجانا شروع کردیتے ہو۔ تالیان بجانا تو عورتوں کا کام ہے۔جس کو نماز میں کوئی حادثہ پیش آئے وہ سبحان اللہ کہے ، جو سنے گا وہ ادھر خیال کرے گا۔ اے ابوبکر رضی اللہ عنہ! تم کو کیا ہوا تھا ، جب میں نے تم کو اشارہ کیا تھا تو تم لوگوں کو نماز پڑھاتے ہی رہو۔حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: بھلا ابو قحافہ کے بیٹے کی یہ مجال تھی کہ اللہ کے رسولﷺ کے آگے نماز پڑھائے۔ [ Sahih Bukhari ] السلام علیکم ۔ صلّواُ علىٰ النبىﷺ ..اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ،
0 notes
Text
﷽ *کیا آپکو معلوم ہے کہ قرآن مجید میں وہ کون سی حسرتیں ہیں جن کا تذکرہ ہوا ہے ۔ *🔴"ياليتني - كنت ترابا"* *اے کاش ! میں مٹی ہوتا* 🔸(سورۃ نبإِ # 30) *🔴"ياليتني - قدمت لحياتي"* *اے کاش ! میں نے اپنی (اخروی) زندگی کے لیے کچھ کیا ہوتا* 🔸(سورة الفجر # 24) *🔴"ياليتني - *لم أوت كتابيه"* *اے کاش ! مجھے میرا نامہ اعمال نہ دیا جاتا* 🔸(سورة الحاقة # 25) *🔴"ياليتني - لم أتخذ فلاناً خليلا"* *اے کاش! میں فلاں کو دوست نہ بناتا* 🔸(سورة الفرقان# 28) 🔴 *"ياليتنا - أطعنا الله وأطعنا" الرسولا* ً *اے کاش ! ہم نے اللہ اور اسکے رسول کی فرمانبرداری کی ہوتی* 🔸(سورة الأحزاب # 66) *🔴"ياليتني* - *اتخذت مع الرسول سبيلاًً"* *اے کاش ! میں رسول کا راستہ اپنا لیتا* 🔸(سورة الفرقان# 27) * *🔴"*ياليتني* - *كنت معهم فأفوز فوزاً عظيما"* *اے کاش ! میں بھی انکے ساتھ ہوتا تو بہت بڑی کامیابی حاصل کر لیتا* 🔸(سورة النساء # 73) 🔴 *"يا ليتني* - *لم أشرك بربي احدا*ً "* *اے کاش ! میں نے اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھیرایا ہوتا* 🔸(سورة الكهف# 42) 🔴 *"يا ليتنا - *نرد ولا نكذب بايات ربنا ونكون من المومنين*" *اے کاش ! کوئی صورت ایسی ہو کہ ہم دنیا میں پھر واپس بھیجے جائیں اور اپنے رب کی نشانیوں کو نہ جھٹلائیں اور ایمان لانے والوں میں شامل ہوں۔* 🔸*(سورة الأنعام # 27)* *یہ ہیں وہ حسرتیں جو موت کے بعد حاصل ہونا ناممکن ہے ، اسلئے��ندگی کی اصلاح بہت ضروری ہے۔ السلام علیکم ۔ صلّواُ علىٰ النبىﷺ ..اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ،
0 notes
Text
Surah Al Baqarah, Verse 276: ﷽ يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ أَثِيمٍ خدا سود کو نابود (یعنی بےبرکت) کرتا اور خیرات (کی برکت) کو بڑھاتا ہے اور خدا کسی ناشکرے گنہگار کو دوست نہیں رکھتا السلام علیکم ۔ صلّواُ علىٰ النبىﷺ ..اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ
0 notes
Text
Surah Al Baqarah : 275: ﷽ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّبَا لَا يَقُومُونَ إِلَّا كَمَا يَقُومُ الَّذِي يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا إِنَّمَا الْبَيْعُ مِثْلُ الرِّبَا وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا فَمَن جَاءَهُ مَوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّهِ فَانتَهَىٰ فَلَهُ مَا سَلَفَ وَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ وَمَنْ عَادَ فَأُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ (قبروں سے) اس طرح (حواس باختہ) اٹھیں گے جیسے کسی کو جن نے لپٹ کر دیوانہ بنا دیا ہو یہ اس لئے کہ وہ کہتے ہیں کہ سودا بیچنا بھی تو (نفع کے لحاظ سے) ویسا ہی ہے جیسے سود (لینا) حالانکہ سودے کو خدا نے حلال کیا ہے اور سود کو حرام۔ تو جس شخص کے پاس خدا کی نصیحت پہنچی اور وہ (سود لینے سے) باز آگیا تو جو پہلے ہوچکا وہ اس کا۔ اور (قیامت میں) اس کا معاملہ خدا کے سپرد اور جو پھر لینے لگا تو ایسے لوگ دوزخی ہیں کہ ہمیشہ دوزخ میں (جلتے) رہیں گے السلام علیکم ۔ صلّواُ علىٰ النبىﷺ ..اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ،
0 notes