Tumgik
#بھارت مون روور
urduchronicle · 10 months
Text
بھارت کے مون روور نے چاند کے قطب جنوبی پر سلفر کی موجودگی کی تصدیق کردی
بھارت کی خلائی ایجنسی نے کہا کہ اس کے مون روور نے چاند کے جنوبی قطب پر سلفر کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ پچھلے ہفتے، ہندوستان چاند کے غیر دریافت شدہ قطب جنوبی کے قریب  لینڈنگ والا پہلا ملک بنا، اور چاند پر اترنے والا صرف چوتھا ملک بنا تھا۔ انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن نے ایک بیان میں کہا کہ چندریان 3 روور پر نصب لیزر انڈیوسڈ بریک ڈاؤن سپیکٹرو سکوپی آلات نے قطب جنوبی کے قریب چاند کی سطح کی بنیادی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gcn-news · 5 years
Text
بھارت کا چاند پر راکٹ مشن آخری وقت میں کیوں روک دیا گیا؟
نئی دہلی (جی سی این رپورٹ)بھارت نے چاند سے متعلق تحقیقات کرنے کے لیے راکٹ روانہ کرنے کا مشن محض ایک گھنٹہ قبل ڈرامائی طور پر تکنیکی مسئلے کے سبب منسوخ کردیا۔فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارت چندرائن 2 یا مون چیریئٹ 2 بھیج کر روس، امریکا اور چین کے بعد چان کی سطح پر خلائی جہاز بھیجنے والا چوتھا ملک بننے کا خواہاں تھا۔خلائی جہاز روانہ کرنے کے لیے کی جانے والی گنتی 56 منٹ 24 سیکنڈ پر روک دی گئی جسے بھارتی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 51 منٹ پر روانہ ہونا تھا۔بھارت کے اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او) نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ 56 منٹ پر خلائی گاڑی کی لانچ کے موقع پر ایک تکنیکی رکاوٹ آگئی۔چنانچہ احتیاط سے کام لیتے ہوئے چندرائن کی لانچ آج کے لیے منسوخ کردی گئی جبکہ لانچ کی آئندہ تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ریاست آندھرا پردیش کے ایک جزیرے پر واقع اسپیس سینٹر کے حکام کا کہنا تھا کہ خلائی گاڑی کو لانچ سسٹم میں مسئلہ تھا تا ہم ادارے نے یہ نہیں بتایا کہ اب یہ روانگی کب عمل میں آئے گی۔بھارت کی جانب سے چاند کی جانب مشن امریکی خلا باز نیل آرم اسٹرانگ کے چاند پر تاریخی چہل قدمی کی 50 ویں سالگرہ سے 5 روز قبل روانہ کیا جانا تھا۔بھارت نے چندرائن 2 کی تیاری پر 14 کروڑ ڈالر خرچ کیے ہیں جو اب تک کا سب سے سستا مشن بننے جارہا تھا۔چاند پر اترنے کے دوسرے مشن کے لیے 6 ستمبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی، خاص بات یہ ہے کہ چندرائن 2 کا آربیتر، لینڈر، اور روور بھارت میں ہی ڈیزائن اور تیار کیا گیا تھا۔اس سے قبل بھارت کا پہلا مشن چدرائن 1 چاند کی سطح پر نہیں اتر سکا تھا بلکہ اس نے ریڈار استعمال کر کے پانی کی تلاش کا کام کیا۔دوسری جانب بھارت مریخ کی جانب بھی تحقیقاتی مشن روانہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، 2014 میں سیارہ مریخ کے مدار میں سیٹیلائٹ داخل کرنے والا چوتھا ملک بن گیا تھا۔ Read the full article
0 notes