Don't wanna be here? Send us removal request.
Text
Troubled America, Confused Pakistan and the Blood bathed Afghanistan by @H_Hassanabadi
https://t.co/LUaLBUPezM
0 notes
Text
"The Jihadist groups – ISIS, Al-Qaeda, Lashkar-e-Taiba, Jaish-e-Mohammed – that the United States, Russia and the rest of the civilized world want to eliminate, In fact, are the collective forces out of which Pakistan wants to farm the Caliphate under its leadership."
0 notes
Text

افغانستان کے صوبہ قندہار میں بیٹی کے سامنے افغان طالبان نے باپ کو قتل کردیا گیا ۔۔
مگر دفن ہمیشہ کے لیے بیٹی کا بچپن ہوگیا ۔
0 notes
Text
https://www.kurdistan24.net/en/news/989197f8-7852-426f-b132-2448bfc3f6bd
0 notes
Text
https://www.deccanchronicle.com/nation/current-affairs/301019/dont-want-kashmir-to-become-another-afghanistan-eu-delegation-after.html
We stand by India in fight against terror: EU delegation after visiting J&K
EU parliamentarians visiting Jammu and Kashmir on Wednesday termed Article 370 an internal issue of India and said they stand by the country in its fight against terrorism.
Addressing a press conference on the last day of their two-day visit to the Valley, the group of 23 members of European Parliament also condemned the killing of six labourers from West Bengal by terrorists on Tuesday.
Malosse said the team got a briefing from the army and police as well as young activists and exchanged "ideas of peace".
MEP from Poland Ryszard Czarnecki said the international media coverage seems biased. "Once we go back to our countries we will inform them of what we saw," he said. Newton Dunn from the UK described the visit, aimed at getting a first-hand assessment of the situation after the revocation of the state's special status under Article 370, as an "eye-opener".
"We belong to a place Europe which is peaceful after years of fighting. And we want to see India becoming the most peaceful country in the world. And for that we need to stand by India in its fight against global terrorism. This visit has been an eye opener and we would definitely advocate what we have seen on ground zero," he told reporters.
The delegation is the first high-level foreign visit to Kashmir after the August 5 decision of the Centre to revoke the state's special status and bifurcate it into two union territories, Jammu and Kashmir, and Ladakh. Wednesday is the last day of Jammu and Kashmir as a state.
Thierry Mariani, also from France, told the media he had been to India many times and this visit was not to interfere in the internal matter of India but to get a first hand knowledge of the ground situation in Kashmir.
"Terrorists can destroy a country. I have been to Afghanistan and Syria and I have seen what terrorism has done. We stand with India in its fight against terrorism," he said. "By calling us fascists, our image has been tarnished. It's better that one should know about us properly before tarnishing our image," he added, referring to some media reports.
The team originally comprised 27 parliamentarians, many from extreme right or right wing parties, but four did not travel to Kashmir and have reportedly returned to their respective countries, officials said without divulging any reason. The team arrived here on Tuesday to a complete shutdown, blockades, stone pelting and clashes between people and security forces in several parts of the city and the Valley.
0 notes
Text

رحیم یار خان : ٹرین میں آگ لگنے سے 16 افراد جانبحق 30 زخمی -
(پھلین خاران نیوز)
رحیم یار خان کے قریب تلواری اسٹیشن پر تیز گام ایکسپریس کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، حادثے میں 16 مسافر جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ ضلع بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
پاکستان کے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ گاڑی میں آگ گیس کا چولہا پھٹنے سے لگی، آگ نے تین بوگیوں کو اپنی لپیٹ میں لیا، 16 مسافروں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں، امدادی کارروائیاں جاری ہیں، 2 گھنٹے میں ٹریک کھول دیں گے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا تبلیغی جماعت کے کچھ افراد سلنڈر پر ناشتہ بنا رہے تھے، آگ بجھا دی گئی ہے، مسافروں کو لیاقت پور پہنچا دیا گیا۔
آگ 3، 4 ،5 نمبر بوگی میں لگی، متاثرہ بوگیوں میں رائیونڈ تبلیغی اجتماع پر جانے والے افراد سوار تھے۔
0 notes
Text

نوشکی سے لاپتہ نوجوان 4 سال بعد بازیاب -
(پھلین خاران نیوز)
پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے نذیر احمد کو نوشکی سے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا تھا ۔
اطلاعات کے مطابق 28 جنوری 2016 کو نوشکی سے لاپتہ ہونے والا نوجوان نذیر احمد ولد محبت اللہ جمالدینی بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں ۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے خاندانی زرائع سے نذیر احمد کی بازیابی کی تصدیق بھی کردی ۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے اس وقت ہزاروں کی تعداد میں بلوچ نوجوان پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہیں۔
ان ہی لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گذشتہ ایک دہائی سے پرامن احتجاج جاری ہے ۔
خیال رہے کہ ایک طرف جہاں لاپتہ افراد پاکستانی قید سے رہا ہورہے ہیں وہی دوسری جانب روزانہ کی بنیاد پہ مختلف علاقوں سے لوگ لاپتہ بھی ہورہے ہیں ۔
0 notes
Text

��ویٹر کا سیاسی اشتہارات پر پابندی عائد کرنیکا اعلان
(پھلین خاران نیوز)
کیلی فورنیا سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر نے پیسوں کے عوض سیاسی اشتہارات چلانے پر پابندی عائد کرنے اعلان کیا ہے۔
ٹویٹر پر سیاسی اشتہار بازی پر پابندی 22 نومبر سے نافذ العمل ہو گی جب کہ ٹویٹر کی اس نئی پالیسی کے حوالے سے مکمل تفصیلات 15 نومبر تک دستیاب ہوں گی۔
ٹویٹر کے سی ای او جیک ڈورسی نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ 'اگرچہ انٹرنیٹ پر اشتہار بازی کاروباری طبقے کے لیے ناقابلِ یقین حد تک طاقتور اور موثر ہے، لیکن ایسی طاقت سیاست کے لیے خطرات کا باعث بنتی ہے۔'
حال ہی میں ٹویٹر کی حریف ویب سائیٹ فیس بک نے اپنے پلیٹ فارم پر سیاسی اشتہاروں پر پابندی کے امکان کو مسترد کیا تھا۔
اس اعلان نے سنہ 2020 میں امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی تیاری میں مصروف سیاسی مہم جوو¿ں کو تقسیم کر دیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مینیجر بریڈ پارسکل نے اپنے ردِعمل میں کہا ہے کہ یہ پابندی 'بائیں بازو کی سیاست کرنے والوں کی طرف سے ٹرمپ اور کنزرویٹوز کو خاموش کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔'
تاہم مخالف ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی صدارتی مہم کے ترجمان بِل روسو نے کہا ہے کہ 'جب اشتہاری ڈالرز اور جمہوریت کی سالمیت کے درمیان انتخاب کی بات ہو تو یہ حوصلہ افزا ہوتا ہے کہ پیسے کی جیت نہ ہو۔'
ٹویٹر کے سی ای او جیک ڈورسی نے اس معاملے پر اپنا موقف بیان کرنے کے لیے سلسلہ وار ٹویٹس کی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر سیاسی اشتہارات عوامی بحث و مباحثہ کے لیے مکمل طور پر نئے چیلنجز پیدا کر رہے ہیں۔
ان چیلنجز میں گمراہ کن اور غیر مصدقہ اطلاعات بھی شامل ہے۔
انھوں نے کہا کہ 'یہ قابلِ اعتبار نہیں ہے۔ ہم لوگوں کو گمراہ کن معلومات پھیلانے سے روکنے کے لیے سخت کوششیں کر رہے ہیں، مگر جب کوئی ہمیں معاوضہ دے کر امید کرے کہ ہم لوگوں کو ان کے سیاسی اشتہارات دیکھنے پر مجبور کریں۔۔۔ اچھا۔۔۔ وہ جو کہنا چاہتے ہیں کہہ سکتے ہیں۔'
اس دلیل کے جواب میں، کہ نئی پالیسی پہلے سے بڑے عہدوں پر موجود شخصیات کو فائدہ پہنچائے گی، ان کا کہنا تھا کہ 'بہت سی سماجی تحریکیں بغیر کسی سیاسی اشتہار بازی کے مقبول عام ہوئیں ہیں۔'
ان کا کہنا تھا کہ پابندی کا اطلاق ان اشتہارات پر نہیں ہو گا جو ووٹر رجسٹریشن سے متعلق ہوں گے۔
سنہ 2016 میں ہوئے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ سے شکست کھانے والی ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن نے اس پابندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے فیس بک کو بھی اس پالیسی پر عمل پیرا ہونے کا مشورہ دیا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز پر فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کو واشنگٹن میں چند طالبعلموں نے مدعو کیا تھا۔ اس تقریب کا اہتمام اس لیے کیا گیا تھا تاکہ مارک زکربرگ فیس بک پر گمراہ کن سیاسی اشتہار بازی پر پابندی عائد نہ کرنے کے اپنے کمپنی کے فیصلے کی وضاحت کر سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے فیس بک کے پلیٹ فارم پر سیاسی اشتہارات کو روکنے کے بارے میں سوچا تھا مگر ان کا گمان تھا کہ ایسا کرنا بڑے عہدوں پر موجود سیاستوانوں پر نوازش کرنے جیسا ہو گا۔
ان کے خیال میں ایسا کرنا ایسے سیاستوانوں کو نوازنے جیسا بھی ہو گا جن کی کوریج پہلے ہی روایتی میڈیا کر رہا ہے۔
سنہ 2020 کے صدارتی انتخابات میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے کی جانے والی اشتہاری مہم پر چھ ارب امریکی ڈالر خرچ ہونے کا امکان ہے۔
اشتہارات پر تحقیق کرنے والی فرم کینٹر کے اندازے کے مطابق اگرچہ اس مہم کا ایک بڑا حصہ ٹی وی پر چلنے والے اشتہارات کی صورت میں ہو گا تاہم مجموعی رقم کا 20 فیصد تک ڈیجیٹل اشتہار بازی کی مد میں جائے گا۔
ٹویٹر کا حجم یا پہنچ فیس بک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ فروری میں ٹویٹر نے اعلان کیا تھا کہ اس کے روزانہ کے صارفین کی تعداد 126 ملین ہے جبکہ ستمبر میں فیس بک کے روزانہ صارفین کی تعداد 1.63 ارب تک تھی۔
0 notes
Text

پاکستان نے ایغوروں کے حراستی کیمپ حوالے چین کی حمایت کردی
(پھلین خاران نیوز)
نیویارک اقوام امتحدہ میں پاکستان اور مصر سمیت 54 ممالک نے چین کے صوبے سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کے خلاف حراستی کیمپ کو ’انسانی حقوق کے شعبہ میں گراں قدر کامیابی‘ قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں ایغور مسلمان اور دیگر مذہب کے تعلق رکھنے والوں کے انسانی حقوق سے متعلق تشویشناک خبروں کے بعد معاملہ زیر بحث آیا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق چین میں حراستی کیمپ سے متعلق اقوام متحدہ میں برطانیہ نے بیجنگ میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ اٹھایا تو تقریباً تمام 23 مغربی ممالک نے لندن کی حمایت کی۔
جس کے بعد چین کے اتحادیوں بشمول پاکستان، روس اور مصر نے برطانوی موقف کی تردید کی اور کہا کہ ’چین نے انسانی حقوق کے شعبہ میں غیرمعمولی کامیابی‘ حاصل کی ہیں۔
واضح رہے کانگو اور سربیا سمیت بولیویا نے بھی چین کی حمایت کی۔
خیال رہے کہ سنکیانگ کی آبادی ایک کروڑ کے قریب ہے جن میں سے زیادہ تر مسلمان اقلیت ایغور سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 23 ممالک نے چین کے صوبے سنکیانگ میں ایغوروں کے ساتھ ’غیرانسانی سلوک‘ پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اقوام متحدہ نے تمام 54 ممالک نے بیلا روس کے متن کی حمایت کی۔
برطانیہ نے اقوام متحدہ میں چین کے اندر بڑے پیمانے پر حراستی کیمپ سے متعلق خدشات کا اظہار کیا تھا۔
برطانیہ نے کہا تھا کہ ’حراستی کیمپ سے متعلق معتبر اطلاعات ہیں جس میں ثقافتی اور مذہبی رسومات کو محدود کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں، ایغور مسلمانوں کی غیر متناسب طورپر نگرانی کی جاتی ہے اور انسانی اور دیگر بنیادی حقوق کی خلاف وزرزیاں جاری ہیں‘۔
واضح رہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق چین کے صوبے سنکیانگ میں 10 لاکھ سے زائد ایغور مسلمانوں کو حراست کیمپ میں رکھا گیا ہے۔
ابتدائی طور پر چین حراستی کیمپ سے متعلق انکار کرتا رہا لیکن پھر موقف اختیار کیا کہ انسداد مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے لیے ضروری تھا کہ وکیشنل ایجوکیشن سینٹر قائم کیے جائیں۔
چین حراستی کیمپ کو وکیشنل ٹریننگ کیمپ قرار دیتا ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکا، جرمنی، فرانس، کینیڈا، جاپان اور نیوزی لینڈ نے برطانوی موقف کی حمایت کی اور چین کی حکومت پر زور دیا کہ وہ ایغور اور دیگر مذہبی برادری کے افراد کو حراستی کیمپ سے آزاد کرے۔
اس کے برعکس، بیلاروس کے بیان میں بیجنگ میں انسانی حقوق کے ریکارڈ کی تعریف کی گئی جسے 50 سے زیادہ ممالک کی حمایت حاصل رہی۔
بیان میں کہا گیا کہ، ’ہم چین میں نظریے کی پاسداری اورانسانی حقوق کے تحفظ پر چین کی نمایاں کامیابیوں کو سراہتے ہیں‘۔
اس میں مزید کہا گیا کہ ’ہم چین کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کاز میں تعاون کو بھی سراہتے ہیں‘۔
چین نے سنکیانگ میں اسلام کی تعلیمات اور ایغور زبان پر سخت پابندیاں عائد کردی ہیں، جس سے متعلق اس کا مو¿قف ہے کہ اس سے سنکیانگ میں رہائش پذیر غریب افراد کو معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔
عالمی میڈیا کے مطابق سنکیانگ میں ایغور، قازق سمیت دیگر اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو حراستی کیمپوں میں قید رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ قازقستان، چین کا تجارتی شراکت دار ہے اور قازقستان کے میڈیا نے مذکورہ مسئلے کو اجاگر کرنے میں پیشہ وارانہ غفلت برتی۔
چین کے صوبے سنکیانگ کے حراستی کیمپ میں قید لوگوں کے ہزاروں لواحقین نے اپنے پیاروں کی آزادی کے لیے خطوط لکھنا اور میڈیا کانفرنس میں شرکت کرنا شروع کردیا ہے، تاکہ عالمی توجہ کے نتیجے میں مثبت پیش رفت ہو سکے۔
9 جنوری کو چین نے حراستی کیمپوں میں قید 2 ہزار سے زائد قازق اقلیتی شہریوں سے ان کی چینی شہریت واپس لے کر ملک سے جانے پر آمادگی ظاہر کردی تھی۔
0 notes
Text

اسلام آباد ہائیکورٹ میں اب دفتری اوقات کے علاوہ بھی ایمرجنسی کیسز سنے جائیں گے
(پھلین خاران نیوز)
اسلام آباد ہائیکورٹ میں اب دفتری اوقات کے علاوہ بھی ایمرجنسی کیسز سنے جائیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق دفتری اوقات کے بعد عام سائلین کے فوری نوعیت کے کیسز کے لیے 6 افسران کا تقرر کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مجاز افسران دفتری اوقات کے بعد بھی عام سائلین کی سہولت کے لیے دستیاب ہوں گے اور ہنگامی صورت میں ایڈیشنل رجسٹرار نوٹیفکیشن پر دیئے نمبر پر ہر وقت دستیاب ہوں گے۔
مجاز افسران میں ڈپٹی رجسٹرار سلطان محمود، اسسٹنٹ رجسٹرار محمد اسد، اسٹنٹ رجسٹرار شیخ روہان، اسسٹنٹ رجسٹرار محمد عرفان، اسسٹنٹ رجسٹرار شاہد ندیم اور ارباب محمد امجد شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ قیدی کی جان کو شدید خطرہ ہونے پر دفتری اوقات کے علاوہ بھی سماعت کی جائے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایسا کیس جس پر چیف جسٹس مطمئن ہوں کہ فوری نوعیت کا ہے وہ بھی چھٹی کے روز سنا جائے گا۔
عدالت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کو نوٹیفکیشن کی کاپی ہائیکورٹ کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
0 notes
Text
Baloch Girl Rapped by Naval officials in Balochistan asking Paki army for justice! it's not a single case of Baloch woman rape under Punjabi colonial rule. instead of reciprocating to what Punjab is receiving from Balochistan,Punjabis R attacking our honor
https://t.co/O4g6uM4Oau
0 notes
Text
https://www.rfa.org/english/news/uyghur/deaths-10292019181322.html
0 notes
Text

جرمنی: آخری رسومات کے موقع پر غلطی سے چرس والا کیک پیش کر دیا گیا
(پھلین خاران نیوز)
شمالی جرمنی میں مقامی پولیس نے کہا ہے کہ ایک شخص کی آخری رسومات کے بعد سوگواران کو غلطی سے چرس والا کیک پیش کر دیا گیا۔
ویتھاگان میں واقع ایک ریستوران میں کیک کھانے کے بعد آخری رسومات میں شرکت کرنے والے 13 افراد نے متلی اور سر چکرانے کی شکایت کی۔
پولیس کی تفتیش سے پتہ چلا کہ ریستوران میں کام کرنے والی ایک عورت کی بیٹی کو کیک بنانے کے لیے کہا گیا تھا۔
18 سالہ لڑکی نے چرس والا کیک ایک اور موقع کی مناسبت سے بنایا تھا مگر غلطی سے اس کی والدہ کام پر غلط کیک لے گئیں۔
تدفین کے بعد کافی پینے اور کیک کھانے کے لیے باہر جانا ایک جرمن روایت ہے۔
قریبی شہر روسٹاک کی پولیس کا کہنا ہے کہ ملازمہ کی بیٹی سے تقفیش کی جا رہی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ واقعہ اگست کے آخر میں پیش آیا مگر اسے سوگواران کا خیال رکھتے ہوئے منظر عام پر نہیں لایا گیا۔
0 notes
Text

خضدار کے علاقے زہری سے تاوان کے عوض بحرینی شہریت رکھنے والے عمررسیدہ حاجی محمد یعقوب کو اغواء کیا گیا ہے
ذرائع نے بتایا ہے حاجی محمد یعقوب بحرینی پاسپورٹ ہولڈر ہیں اور وہاں محکمہ پولیس میں ملازم ہیں، جو اپنے آبائی علاقے میں رشتہ داروں سے ملنے آئے تھے ۔ انہیں پیسے کے لیے اغوا کیا گیا ہے ۔ اغواکاروں نے ان کی رہائی کے بدلے ڈیڑھ کروڑ روپے مانگے ہیں ۔ ان کے خاندان کا کہنا ہے کہ یہ ایک خطیر رقم ہے جس کی ادائیگی خاندان کے بس کی بات نہیں ۔
اس اغواء کا براہ راست الزام بلوچستان کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلی ثناء اللہ زہری پر لگایا گیا ہے ۔ کہا جارہا ہے کہ حاجی محمد یعقوب کے اغواء کے پیچھے ثناء اللہ زہری ہیں ۔
ثناء اللہ زہری بلوچستان کا ایک بدنام زمانہ کردار ہے جس پر درجنوں مجرمانہ الزامات ہیں لیکن اس کے باوجود اس کو پاکستانی مقتدر طاقتوں اور پاکستانی فوج کی سرپرستی حاصل ہے جس کی وجہ سے وہ علاقے میں ایک دیوہیکل ولن کی صورت تباہی مچا رہا ہے ۔
ثناء اللہ زہری اور اس کے حواری اس ڈیتھ اسکواڈ کا بھی حصہ ہیں جو پاکستانی فوج کی بی ٹیم کا کردار ادا کرتے ہوئے بلوچ آزادی پسندوں کے خلاف پاکستانی فوج کے معاون کار ہیں۔
ثناء اللہ زہری کا شمار بلوچستان کے بے رحم کرداروں میں ہوتا ہے جو ایسٹ انڈیا کمپنی (برٹش)کے مفاداتی رکھوالا سنڈیمن کے قائم کردہ سرداری نظام کے وارثوں میں سب سے زیادہ خونخوار ہے ۔
ثناء اللہ زہری کے مظالم سے خود اس کا خاندان بھی محفوظ نہیں رہ سکا۔ علاقے میں اپنی دہشت قائم کرنے کے لیے یہ مخالفین کے خواتین اور بچوں تک کو نشانہ بنا چکا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی فوج ان جراہم پیشہ افراد کو بلوچ آزادی پسندوں کے خلاف استعمال کرتی ہے ۔ یہ اپنے نیٹورکس بنانے اور ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کو پالنے کے لیے جراہم کے ذریعے پیسہ اکھٹا کرتے ہیں ۔ جن میں منشیات کی اسمنگلنگ اور اغواء برای تاوان بھی شامل ہیں ۔
گزشتہ مہینوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں چوری اور ڈکیتی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے سب سے زیادہ گھمبیر صورتحال کیچ اور خاص طور پر تربت شہر کی ہے جہاں چوری اور ڈکیتی میں قیمتی گاڑیوں کا استعمال کیا گیا ۔ عوامی دباؤ کے نتیجے میں پولیس جب ایکشن میں آئی تو ان واقعات میں بھی یہی عناصر ملوث پائے گئے جو پاکستانی جھنڈے اور ہتھیاروں کے ساتھ سرعام گھومتے اور سوشل میڈیا کے لیے فوٹو سیشن کرتے ہیں ۔ تربت میں گزشتہ دنوں ایک ایسے گروہ کو پولیس نے حراست میں لیا جو پاکستانی فوج کی ایما پر آزادی پسند کارکنان کے اہل خانہ کو نشانہ بناکر ان پر مظالم ڈھا چکا ہے ۔
0 notes
Text

آصف زرداری کے پلیٹیلیٹس نارمل، دل کا وال بند
(پھلین خاران نیوز)
سابق صدر کوکمزوری اورشوگرکی وجہ سےہاتھوں میں کپکپاہٹ کی بھی شکایت ہے،
اسلام آباد کے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں زیر علاج سابق صدر آصف علی زرداری کے دل کے وال میں کلاٹ (خون کا لوتھڑا) بن گیا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری گزشتہ ایک ہفتے سے پمز اسپتال اسلام آباد میں زیر علاج ہیں اور ڈاکٹروں کے مطابق ان کے پلیٹیلیٹس 1 لاکھ 35 ہزار تک پہنچ گئے ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سابق صدر کو کمزوری اور شوگر کی وجہ سے ہاتھوں میں کپکپاہٹ کی شکایت ہے جب کہ ان کے پرانےاسسٹنٹ کی وجہ سےدل کے وال میں کلاٹ بھی پیداہو گیا ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں نے آصف علی زرداری کے لیے تھیلیئم اسکین کو لازمی قرار دیا ہے اور آصف زرداری کو تمام ٹیسٹ کلیئر ہونے تک اسپتال میں رکھے جانے کا امکان ہے۔
نیب راولپنڈی کی حراست میں موجود پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کو 23 اکتوبر کی رات کمر اور گردن کی تکلیف کے باعث پمز اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
آصف زرداری کو ڈپریشن، جسمانی کمزوری، گردن اور مہروں میں شدید درد کی بھی شکایت ہے۔ اس کے علاوہ ان کے غدود میں غیر معمولی اضافے کی تشخیص بھی ہوئی ہے جسے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔
پمز اسپتال میں آصف علی زرداری کے وارڈ کو ہی سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق صدر اور ان کی بہن فریال تالپور جعلی اکاؤنٹس کیس میں قومی احتساب بیورو(نیب) راولپنڈی کی حراست میں ہیں۔
0 notes
Text

گھریلوں تنازعے پر بھائی نے دوسرے بھائی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا
(پھلین خاران نیوز)
پشین:گھریلوں تنازعے پر تحصل حرمزئی میں دو بھائیوں کے درمیان لڑائی جھگڑا بھائی مقیم اللہ ولد بدرالدین قوم سید سکنہ تحصل حرمزئی نے دوسرے بھائی راحت اللہ پر فاہرنگ کرکے قتل کردیا ہے لاش کو سول ہسپتال پشین منتقل کردیا ہے مزید قانونی کارروائی جاری ہے
0 notes
Text
پنجگور: گرمکان میں نامعلوم افراد نے نجی اسکول کونذرآتش کردیا
مقبوضہ بلوچستان(پھلین خاران نیوز)ہمارے نمائندے اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے شہر پنجگور کے علاقے گرمکان میں نامعلوم افراد نے نجی اسکول کونذرآتش کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد کے آگ لگانے سے اسکول کے 3 کمرے متاثر ہوئے اور اس میں موجود فرنیچر سمیت دیگر قیمتی سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
پولیس کے مطابق واقعہ گزشتہ شب پیش آیا جس کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں تاہم واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا اور ملزمان کی تلاش بھی جاری ہے
0 notes