ذُوْ مِرَّةٍ فَاسْتَوٰى۔ وَهُوَ بِالْاُفُقِ الْاَعْلٰى۔ثُـمَّ دَنَا فَتَدَلّـٰى۔فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ اَوْ اَدْنٰى۔اَفَتُمَارُوْنَهٝ عَلٰى مَا يَرٰى۔وَلَقَدْ رَاٰهُ نَزْلَـةً اُخْرٰى۔عِنْدَ سِدْرَةِ الْمُنْـتَهٰى۔عِنْدَهَا جَنَّـةُ الْمَاْوٰى۔
جو بڑا زور آور ہے پس وہ قائم ہوا (اپنی اصلی صورت میں)۔ اور وہ (آسمان کے) اونچے کنارے پر تھا۔ پھر نزدیک ہوا پھر اور بھی قریب ہوا۔ پھر فاصلہ دو کمان کے برابر رہ گیا یا اس سے بھی کم۔ پھر جو کچھ اس نے دیکھا تم اس میں جھگڑتے ہو۔ اور اس نے اس کو ایک بار اور بھی دیکھا ہے۔ سدرۃ المنتہٰی کے پاس۔ جس کے پاس جنت الماوٰی ہے۔
2 notes
·
View notes
كَلَّآ اِذَا دُكَّتِ الْاَرْضُ دَكًّا دَكًّا ۔ وَجَآءَ رَبُّكَ وَالْمَلَكُ صَفًّا صَفًّا ۔ وَجِيٓءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّـمَ ۚ يَوْمَئِذٍ يَّتَذَكَّرُ الْاِنْسَانُ وَاَنّـٰى لَـهُ الـذِّكْرٰى ۔
ہرگز ایسا نہیں جیسا تم سمجھتے ہو جب زمین کوٹ کوٹ کر ریزہ ریزہ کر دی جائے گی۔ اور آپ کے رب کا تخت آجائے گا اور فرشتے بھی صف بستہ چلے آئیں گے۔ اور اس دن دوزخ لائی جائے گی، اس دن انسان سمجھے گا اور اس وقت اس کو سمجھنا کیا فائدہ دے گا ؟
0 notes
وَيَوْمَ تَشَقَّقُ السَّمَآءُ بِالْغَمَامِ وَنُزِّلَ الْمَلَآئِكَـةُ تَنْزِيْلًا۔ اَلْمُلْكُ يَوْمَئِذِ ِۨ الْحَقُّ لِلرَّحْـمٰنِ ۚ وَكَانَ يَوْمًا عَلَى الْكَافِـرِيْنَ عَسِيْـرًا۔
اور جس دن آسمان بادل سے پھٹ جائے گا اور فرشتے بکثرت اتارے جائیں گے۔ اس دن حقیقی حکومت رحمان ہی کی ہوگی اور وہ دن کافروں پر بڑا سخت ہوگا۔
0 notes
وَيَوْمَ تَشَقَّقُ السَّمَآءُ بِالْغَمَامِ وَنُزِّلَ الْمَلَآئِكَـةُ تَنْزِيْلًا۔اَلْمُلْكُ يَوْمَئِذِ ِۨ الْحَقُّ لِلرَّحْـمٰنِ ۚ وَكَانَ يَوْمًا عَلَى الْكَافِـرِيْنَ عَسِيْـرًا۔ وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰى يَدَيْهِ يَقُوْلُ يَا لَيْتَنِى اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِيْلً۔
اور جس دن آسمان بادل سے پھٹ جائے گا اور فرشتے بکثرت اتارے جائیں گے۔ اس دن حقیقی حکومت رحمان ہی کی ہوگی اور وہ دن کافروں پر بڑا سخت ہوگا۔ اور اس دن ظالم اپنے ہاتھ کاٹ کاٹ کھائے گا کہے گا اے کاش میں بھی رسول کے ساتھ راہ چلتا۔
0 notes
کچھ لوگ ہماری خاموشیوں کے بھی مستحق نہیں ہوتے اور ہم انھیں جذبات اور احساسات کے ترجمے سنا رہے ہوتے ہیں۔
0 notes
اَوَلَمْ يَرَوْا اِلٰى مَا خَلَقَ اللّـٰهُ مِنْ شَىْءٍ يَّتَفَيَّاُ ظِلَالُـهٝ عَنِ الْيَمِيْنِ وَالشَّمَآئِلِ سُجَّدًا لِّلّـٰهِ وَهُـمْ دَاخِرُوْنَ۔
کیاوہ اللہ کی پیدا کی ہوئی چیزوں کو نہیں دیکھتے کہ انکے سائے دائیں اور بائیں طرف جھکے جارہے ہیں اور نہایت عاجزی کے ساتھ اللہ کو سجدہ کر رہے ہیں۔
0 notes
اَوَلَمْ يَرَوْا اِلٰى مَا خَلَقَ اللّـٰهُ مِنْ شَىْءٍ يَّتَفَيَّاُ ظِلَالُـهٝ عَنِ الْيَمِيْنِ وَالشَّمَآئِلِ سُجَّدًا لِّلّـٰهِ وَهُـمْ دَاخِرُوْنَ۔
کیاوہ اللہ کی پیدا کی ہوئی چیزوں کو نہیں دیکھتے کہ انکے سائے دائیں اور بائیں طرف جھکے جارہے ہیں اور نہایت عاجزی کے ساتھ اللہ کو سجدہ کر رہے ہیں۔
0 notes
اَلَّـذِىْ لَـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَلَمْ يَتَّخِذْ وَلَـدًا وَّلَمْ يَكُنْ لَّـهٝ شَرِيْكٌ فِى الْمُلْكِ وَخَلَقَ كُلَّ شَىْءٍ فَقَدَّرَهٝ تَقْدِيْـرًا
وہ جس کی آسمانوں اور زمین میں سلطنت ہے اور اس نے نہ کسی کو بیٹا بنایا ہے اور نہ کوئی سلطنت میں اس کا شریک ہے اور اس نے ہر چیز کو پیدا کر کے اس کی بناوٹ بنائی۔
0 notes
یَآ اَيُّـهَا الْاِنْسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيْمِ۔ اَلَّذِىْ خَلَقَكَ فَسَوَّاكَ فَعَدَلَكَ۔ فِىٓ اَيِّ صُوْرَةٍ مَّا شَآءَ رَكَّبَكَ۔ کَلَّا بَلْ تُكَذِّبُوْنَ بِالدِّيْنِ۔ وَاِنَّ عَلَيْكُمْ لَحَافِظِيْنَ۔
اے انسان تجھے رب کریم کے بارے میں کس شے نے دھوکہ میں رکھا؟ اس نے تجھے پیدا کیا اور پھر تجھے برابر کرکے متوازن بنایا۔ اس نے جس صورت میں چاہا تیرے اجزاء کی ترکیب کی۔ مگر تم لوگ جزا کا انکار کرتے ہو اور یقینا تمہارے سروں پر محافظ مقرر ہیں۔
0 notes
اِذَا السَّمَآءُ انْفَطَرَتْ۔ وَاِذَا الْكَوَاكِبُ انْتَثَرَتْ۔ وَاِذَا الْبِحَارُ فُجِّرَتْ۔ وَاِذَا الْقُبُوْرُ بُعْثِرَتْ۔ عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَاَخَّرَتْ۔
جب آسمان پھٹ جائے۔ اور جب ستارے جھڑ جائیں۔ اور جب سمندر ابل پڑیں۔ اور جب قبریں اکھاڑ دی جائیں۔ تب ہر شخص جان لے گا کہ کیا آگے بھیجا اور کیا پیچھے چھوڑ آیا۔
0 notes
اَفَلَا يَنْظُرُوْنَ اِلَى الْاِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْ۔ وَاِلَى السَّمَآءِ كَيْفَ رُفِعَتْ۔وَاِلَى الْجِبَالِ كَيْفَ نُصِبَتْ۔وَاِلَی الْاَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْ۔فَذَكِّرْ اِنَّمَآ اَنْتَ مُذَكِّرٌ۔
"پھر کیا وہ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ ہم نے انھیں کیسے پیدا کیا اور آسمان کی طرف کہ کیسے بلند کیے گئے ہیں۔اور پہاڑوں کی طرف کہ کیسے کھڑے کیے گئے ہیں۔اور زمین کی طرف کہ کیسےبچھائی گئی ہے۔ پس آپ نصیحت کیجیے بے شک آپ نصیحت کرنے والے ہیں"
0 notes
اَفَلَا يَنْظُرُوْنَ اِلَى الْاِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْ۔ وَاِلَى السَّمَآءِ كَيْفَ رُفِعَتْ۔وَاِلَى الْجِبَالِ كَيْفَ نُصِبَتْ۔وَاِلَی لْاَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْ۔فَذَكِّرْ اِنَّمَآ اَنْتَ مُذَكِّرٌ۔
"پھر کیا وہ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ ہم نے انھیں کیسےپیدا کیا اور آسمان کی طرف کہ کیسے بلند کیےگئے ہیں۔اور پہاڑوں کی طرف کہ کیسے کھڑے کیے گئے ہیں۔اور زمین کی طرف کہ کیسے بچھائی گئی ہے۔ پس آپ نصیحت کیجیے بےشک آپ نصیحت کرنے والے ہیں"
0 notes
الَّذِیْ خَلَقَ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًاؕ- مَا تَرٰى فِیْ خَلْقِ الرَّحْمٰنِ مِنْ تَفٰوُتٍؕ- فَارْجِعِ الْبَصَرَۙ- هَلْ تَرٰى مِنْ فُطُوْرٍ ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَ كَرَّتَیْنِ یَنْقَلِبْ اِلَیْكَ الْبَصَرُ خَاسِئًا وَّ هُوَ حَسِیْرٌ۔
"اُس نے سات آسمان اوپر تلے بنائے ۔ کیا تجھے رحمٰن کی تخلیق میں کوئی نقص دِکھتا ہے ؟ ذرا آنکھ اٹھا کر دیکھ ۔ بھلا تجھ�� (میرے بنائے ہوئے آسمان میں) کوئی شگاف نظر آتا ہے ؟ پھر بار بار نظر اٹھا کر دیکھ۔ تری نظر تھک کر رد ہو کر تیرے پاس ناکام لوٹ آئے گی"
0 notes
الَّذِیْ خَلَقَ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًاؕ- مَا تَرٰى فِیْ خَلْقِ الرَّحْمٰنِ مِنْ تَفٰوُتٍؕ- فَارْجِعِ الْبَصَرَۙ- هَلْ تَرٰى مِنْ فُطُوْرٍ ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَ كَرَّتَیْنِ یَنْقَلِبْ اِلَیْكَ الْبَصَرُ خَاسِئًا وَّ هُوَ حَسِیْرٌ۔
"اُس نے سات آسمان اوپر تلے بنائے۔ کیا تجھے رحمٰن کی تخلیق میں کوئی نقص دِکھتا ہے؟ ذرا آنکھ اٹھا کر دیکھ بھلا تجھے (میرے بنائے ہوئے آسمان میں) کوئی شگاف نظر آتا ہے؟ پھر بار بار نظر اٹھا کر دیکھ۔ تری نظر تھک کر رد ہو کر تیرے پاس ناکام لوٹ آئے گی"
0 notes
الَّذِیْ خَلَقَ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًاؕ- مَا تَرٰى فِیْ خَلْقِ الرَّحْمٰنِ مِنْ تَفٰوُتٍؕ- فَارْجِعِ الْبَصَرَۙ- هَلْ تَرٰى مِنْ فُطُوْرٍ ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَ كَرَّتَیْنِ یَنْقَلِبْ اِلَیْكَ الْبَصَرُ خَاسِئًا وَّ هُوَ حَسِیْرٌ۔
"اُس نے سات آسمان اوپر تلے بنائے۔ کیا تجھے رحمٰن کی تخلیق میں کچھ نقص دِکھتا ہے؟ ذرا آنکھ اٹھا کر دیکھ بھلا تجھے(آسمان میں)کوئی شگاف نظر آتا ہے؟ پھر باربار نظر اٹھا کر دیکھ، تری نظر تھک کر رد ہو کر تیرے پاس ناکام لوٹ آئے گی"
0 notes
کٹی ہے سعد کی تم بن، مگر اتنی سی ہے دل میں
اگر آتے تو اچھا تھا ، اگر ملتے تو اچھا تھا
0 notes
2 notes
·
View notes