#رین
Explore tagged Tumblr posts
Text
Happy international women's day to Takahashi Rumiko
Today,Friday march 8th,2024,is International Womens Day. So i wouId want to thank a special woman,a Great Lady that inspired millions.Her name is Takahashi Rumiko,she's the Queen of manga, Japan’s richest woman.The pioneering creator of Urusei Yatsura, Maison Ikkoku, Ranma 1/2, Inuyasha, Rinne, Mao and so much more.Her great Influence has reached in Iran too.
She has influenced me as well:)
本日、2024年3月8日金曜日は国際女性デーです。だから私は、特別な女性、何百万人もの人々にインスピレーションを与えた偉大な女性に感謝したいと思います。彼女の名前は高橋留美子です。彼女は漫画の女王であり、日本で最も裕福な女性です。「うる星やつら」、「めぞん一刻」、「らんま1/2」、「犬夜叉」の先駆的なクリエイターです。リンネ、マオなど。彼女の多大な影響はイランにも及んでいます。彼女は私にも影響を与えました:)
امروز جمعه 8 مارس 2024 روز جهانی زن است. بنابراین میخواهم از یک زن خاص تشکر کنم، یک بانوی بزرگ که الهامبخش میلیونها نفر بوده است. نام او تاکاهاشی رومیکو است، او ملکه مانگا، ثروتمندترین زن ژاپن است. خالق پیشگام اوروسی یاتسورا، مزون ایکوکو، رانما 1/2، اینویاشا، رین، مائو و خیلی چیزهای دیگر. نفوذ بزرگ او به ایران نیز رسیده است.او بر من نیز تأثیر گذاشته است
#Takahashi Rumiko#高橋 留美子#漫画家#Urusei Yatsura#Maison Ikkoku#Ranma 1/2#Mermaid Saga#Inuyasha#Rinne No Kyoukai#MAO manga#International Women's Day#うる星やつら#めぞん一刻#人魚シリーズ#らんま1/2#犬夜叉#境界のRINNE#マオ#manga in Iran
76 notes
·
View notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب لاہو،
فون نمبر:99201390
عابد سلیمی/ حفیظ
ہینڈ آؤٹ نمبر3093
لاہور، یکم اگست: لاہور ائرپورٹ کے علاقہ میں 350 ملی میٹر بارش سے 44 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ اس حوالے سے کوئی رین ایمرجنسی نافذ نہیں کی گئی، تاہم شہری بارش کے موسم میں غیر ضروری سفر سے احتراز کریں۔
کمشنر لاہور زید بن مقصود نے واسا ہیڈ آفس اور شہر کا دورہ کیا اور نکاسی آب آپریشن کا جائزہ لیا۔ ایم ڈی واسا نے نکاسی آب آپریشن کے انتظامات سے کمشنر لاہور کو آگاہ کیا۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ والدین بچوں کو بارشی پانی میں نہ نہانے دیں، کوئی بجلی کی تار خدانخواستہ پانی میں گر سکتی ہے۔ شہری بجلی کے کھمبوں سے بھی دور رہیں۔ لیسکو کو متحرک کر دیا گیا ہے اور ان کی ٹیمیں گلیوں اور چوراہوں میں چیکنگ کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بارشی پانی کی نکاسی کے لیے آپریشن جاری ہے اور ٹریفک پولیس کو ٹریفک کی روانی کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ نکاسی آب کیلئے تمام علاقوں پر یکساں فوکس ہے۔ واسا ٹیمیں فیلڈ میں پوری استعداد سے کام کر رہی ہیں۔ انتظامیہ بھی فیلڈ میں موجود ہے اور نکاسی آب کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سورنگ پوائنٹس اور بارشی پانی کی نکاسی کیلئے مشینری مکمل صلاحیت سے کام کر رہی ہے اور افسران فیلڈ میں متواتر مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ اسی طرح واسا کی ایمرجنسی ریسپانس کیمپس اور فیلڈ سٹاف نکاسی آب کیلئے شہر بھر میں متحرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ میں کام کرنے والی مشینری کے جنریٹرز کو مکمل نکاسی آب تک فعال رکھا جائے گا۔
***
0 notes
Text
پاکستانی جیل سے سنسنی خیز فرار
دو چھوٹے جہاز پھولوں کی پتیوں سے بھرے جا چکے ہوں گے، نئے نئے سستے ہوئے پیٹرول سے بھری گاڑیوں کے قافلے لاہور کی طرف رواں دواں ہوں گے۔ اندرون لاہور کی گلیوں میں ’شیر آیا، شیر آیا‘ کے نعرے گونج رہے ہوں گے۔ اس جلوس میں کسی ٹرک پر یقیناً ایک پنجرے میں بند سہما ہوا زندہ شیر بیٹھا ہو گا اور سوچتا ہو گا کہ میں نے نہ کرپشن کی، نہ اداروں کو للکارا، مجھے اس قید سے رہائی کیوں نہیں مل رہی۔ زندگی میں انگریزی کی جو پہلی کتاب پڑھی تھی وہ دنیا میں سب سے محفوظ جیلوں سے فرار ہونے والوں کی سنسنی خیز کہانیاں تھیں۔ جن پریوں کی کہانیوں سے زیادہ حیرت انگیز قلعہ نما جیلوں سے کوئی چ��چ کانٹے سے سرنگ کھود کر فرار ہوا، کسی نے رین کوٹ کی کشتی بنائی، کسی نے اپنے آپ کو ڈاک کے تھیلے میں بند کیا، کسی نے تنکے جوڑ کر اور بستر کی چادر سے ہینگ گلائیڈر بنایا اور جیل کی فصیل کے اُوپر سے پرواز کر گیا۔ پاکستان میں قانون اور انصاف کا انتظام جیسا بھی ہو، جیلیں ہماری تقریباً ’فرار پروف‘ ہیں۔ اگر آپ سیٹھ یا وڈیرے کی اولاد ہیں اور کسی شریف آدمی کے بیٹے یا بیٹی کو قتل کر کے آئے ہیں یا آپ کا تعلق کسی کالعدم بننے والی تنظیم سے ہے اور ریاست کے خلاف جنگ کرتے جیل گئے تھے، تو وہاں بھی آپ کو گھر جیسا ماحول مل سکتا ہے۔
کراچی کی سینڑل جیل میں میکڈونلڈ کی ڈیلیوری ہوتی خود دیکھی ہے۔ اس جیل کے قیدیوں کو یہ دُعا کرتے بھی دیکھا ہے کہ شاہ رخ جتوئی جیل سے نہ چھوٹے کیونکہ جب تک یہ ہے اس کے گھر سے آنے والا کھانا وارڈ کے دوسرے قیدیوں کو بھی ملتا تھا۔ لیکن آپ نے شاید ہی کبھی کوئی خبر پڑھی ہو کہ کوئی قیدی جیل میں سے سرنگ لگا کر یا فصیل پھلانگ کر فرار ہو گیا ہو۔ اس تناظر میں سابق وزیر اعظم اور سزا یافتہ قیدی نواز شریف کا جیل سے فرار ایک سنسنی خیز کہانی ہے، جس میں قیدی کو نہ چمچے سے سرنگ کھودنی پڑی، نہ اپنے آپ کو ڈاک گاڑی میں بند کر کے بھاگنا پڑا۔ قیدی نے اپنے سیل کے اندر بیٹھے بیٹھے حکمرانوں کو ڈرا دیا کہ اگر قیدی کو رہا نہ کیا گیا، اگر اسے ملک سے باہر جانے کی اجازت نہ دی گئی تو قیدی کا خون حکمرانوں کے سر پر ہو گا۔ چند ہی ہفتوں میں پوری قوم نواز شریف کے خون کے پلیٹیلیٹس گننے لگی۔ عمران خان کی کابینہ کے کٹھور دل ارکان کے بھی آنسو نکل آئے اور ہماری اس کہانی کا قیدی جیل کے سیل سے سیدھا لندن۔ نواز شریف کی سزا اور قید جتنی مشکوک تھی، ان کی رہائی اور ملک سے فرار اس سے بھی زیادہ مشکوک۔
اب آپ ہمارے عوام کو جذباتی کہہ لیں، جاہل کہہ لیں، لیکن وہ اتنے بیوقوف تو نہیں ہیں کہ ہماری عدالتوں سے انصاف ملتا ہے یا ان کے ووٹ سے ان کی تقدیر بدل سکتی ہے۔��سابق سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کے قوم پر بڑے احسان ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ اپنی الوداعی تقریر میں فرما گئے کہ پاکستان میں فوج پر تنقید ہوتی اور اس کی وجہ یہ ہے کہ فوج 70 سال سے پاکستان کی سیاست میں مداخلت کرتی آئی ہے اور اب ادارے نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے۔ اس لیے فوج پر تنقید کا جواز ہی ختم ہو جائے گا۔ جاتے جاتے جنرل باجوہ پاکستانی قوم کو یہ طعنہ بھی دے گئے کہ انڈیا کی فوج بھی تو بہت کچھ کرتی ہے مگر اس پر تو تنقید نہیں ہوتی۔ باجوہ صاحب بس یہ کہتے کہتے رہ گئے کہ مجھے تو قوم بھی ٹھیک نہیں ملی۔ لیکن لگتا ہے کہ ادارے نے الوداعی کلمات کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ کون سی مداخلت، کیسی مداخلت۔ پہلا یہ کرنا پڑتا تھا کہ بادلِ نخواستہ کسی منتخب حکومت کو دو، ڈھائی سال برداشت کیا پھر گھر بھیج دیا۔ کسی پارٹی کے دس، بیس بندے توڑ لیے، کسی پارٹی میں سے لاحقہ لگوا کر ایک اور پارٹی نکلوا لی اور ان چھوٹی موٹی مداخلتوں سے ادارے پر تنقید ہی ہوتی تھی۔
اب ہر پارٹی، ہر لیڈر، ہر کارکن کو گلے لگا کر رکھا جائے، جو گلے لگتے ہوئے تھوڑا کسمسائے اسے پولیس اور عدالتوں کو زیادہ تکلیف دیے بغیر گُم کر دیا جائے اور چند مہینوں کے بعد جب اس کے دل میں قوم اور قوم کے اداروں کا درد جاگ جائے تو اسے ہاتھ باندھ کر کسی ٹی وی اینکر کے سامنے سٹوڈیو میں پھینک دیا جائے۔ بلکہ ایک، آدھ کو تو ٹی وی اینکر کے گھر میں ہی پیش کر دیا جائے۔ کسی ٹی وی چینل پر کوئی پابندی نہیں، اینکر حضرات کی بھی مرضی ہے کہ جو سوال چاہیں پوچھیں۔ اب تک سب کو خبر ہو چکی کہ ادارے کے سیف ہاؤس سے گھر تک کا راستہ ٹی وی سٹوڈیو سے ہو کر جاتا ہے جس کو جانا ہے چلا جائے کیونکہ پاکستان کی جیلوں سے بھی فرار جیلر کی اجازت کے بغیر ممکن نہیں۔ نواز شریف جب پاکستان میں لینڈ کرنے کے بعد پاک دھرتی کو چھوئیں اور ہمیں یاد کروائیں کہ عزت اور ذلت خدا کے ہاتھ میں ہے اور جب آسمان کی طرف منہ اٹھا کر چھوٹے جہازوں سے ہوتی گُل پاشی کا مزا لیں تو یاد رکھیں کہ انھی کی طرح کا ایک سابق وزیراعظم جیل کے ایک سیل میں بند ہے۔ اسے ڈنڈ بیٹھک کرنے اور فِٹ رہنے کی ویسے بھی عادت ہے۔ وہ بھی اپنے سیل میں بیٹھا جیل سے فرار ہونے کے منصوبے سوچتا ہو گا۔ ہمارے ازلی حکمران اور ان کی عدالتیں کسی کو بھی جیل بھیج سکتی ہیں، لیکن قیدی سے جیل سے فرار ہونے کا خواب دیکھنے کا حق نہیں چھین سکتیں۔
محمد حنیف
بشکریہ بی بی سی اردو
1 note
·
View note
Text
https://mandegaranschool.ir/the-best-primary-school-for-girls-in-karaj/
رین دبستان دخترانه کرج: شما به عنوان والدین به دنبال بهترین چیزهای ممکن برای فرزندتان هستید و این طبیعی است. شما می خواهید که ��و در یک محیط محرک تکامل یابد ، رشد کند، معاشرت کند و احساس خوبی داشته باشد.
بدیهی است که بهترین دبستان دخترانه کرج دبستانی است که با فرزند شما، شخصیت و ویژگی های او مطابقت دارد.
بهترین دبستان دخترانه کرج | مجهزترین مدرسه غیرانتفاعی | ماندگاران
یادگیری اساسی آینده را می سازد! بر اساس شعار بسیاری از روانشناسان، “همه چیز از ابتدا شروع می شود” .
به این معنا که مهم است که شروع تحصیل فرزندتان را کم اهمیت تلقی نکنیم.حتی اگر او قرار است تازه به کلاس اول برود.
آینده تحصیلی یک کودک از ۶ سالگی تعیین می شود.
دبستان ماندگاران
اما ملاک انتخاب یک دبستان خوب لزوماً با انتخاب یک دبیرستان خوب یکی نیست.
در دبستان ، شما تلاش خواهید کرد تا فرزندتان این شرایط را داشته باشد:
در کلاسی با تعداد کم دانش آموز (کمتر از ۲۵ نفر ایده آل است) باشد.
دبستان دارای پرسنل آموزشی و پرورشی مراقب، صبور و متخصص باسد۵.
برنامه مدرسه ، فعالیت های ارائه شده و آموزش پذیرفته شده نیز مهم هستند.
شما ممکن است یک آموزش مدرن یا برعکس، یک آموزش بسیار کلاسیک را ترجیح دهید.
شما می توانید بین یک دبستان دولتی یا یک دبستان خصوصی یکی را انتخاب کنید.�� در موسسات خصوصی، برخی از آنها خارج از قرارداد هستند مانند مدارس غیر انتفاعی شرایط آموزش و ساعات کلاس با استانداردهای آموزش و پرورش تا حدی متفاوت است.
بهتر است مدرسه در موقعیتی نزدیک به محل زندگی شما باشد زیرا راه روزمره طولانی به صورت پیاده یا سرویس انرژی زیادی از فرزند شما در دبستان یا زمان انجام دادن تکالیف خانه می گیرد.
برای پیدا کر ن بهترین دبستان دخترانه کرج با سایت ما همراه شوید.
چگونه بهترین دبستان دخترانه کرج را پیدا کنیم
معلمی به کلاسی از دانش آموزان دبستانی درس زیست شناسی می دهد.
مهم ترین نکته در انتخاب دبستان ابتدایی، آموزش ، روش آموزش خواندن و ریاضیات و بالاتر از همه سازگاری با کودک با خلق و خوی متفاوت است
0 notes
Text
مون سون بارشیں، ڈی ایچ اے کراچی میں اربن فلڈنگ سے بچاؤ کی مشق
مون سون بارشوں میں ڈی ایچ اے کراچی کوجمع ہونے والے پانی کے مسائل سے بچانے کے لیے ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی نےفرضی مشقوں کا انعقاد کیا،مشقوں میں ہنگامی صورتحال سے نبردآزما ہونے کے لئے ریہرسل بھی کی گئی۔ موسمی بارشوں میں ڈی ایچ اے کراچی کو آبی مسائل اورتمام ترناگہانی صورتحال سے بچانے کے لیے مشق کا مظاہرہ کیا گیا۔ ڈی ایچ اے نےقبل ازوقت تیاریوں کے تسلسل میں مون سون رین مینیجمنٹ آرگنائزیشن بھی قائم کی…
View On WordPress
0 notes
Text
خرید خانه در قبرس شمالی
برای اینکه شما بتوانید در قبرس شمالی خانه ایی خریداری کنید نیاز به یک تیم متخصص در این زمینه دارید و با تیم سیلور رین با بیش از چند سال تجربه در این زمینه به راحتی میتوانند خرید خود را انجام دهید
http://silverrainic.com
0 notes
Text
چیتے کا رہائشی کالونی میں حملہ، خواتین اوربچوں سمیت 15 افراد زخمی
چیتے کا رہائشی کالونی میں حملہ، خواتین اوربچوں سمیت 15 افراد زخمی
چیتے کی گاڑی پرحملہ کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی:فوٹو:اسکرین گریب نئی دہلی: بھارت میں چیتے نے رہائشی کالونی میں حملہ کرکے خواتین اوربچوں سمیت 15 افراد کو زخمی کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست آسام کے شہر جورہٹ میں رین فاریسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی رہائشی کالونی میں چیتا نکل آیا جس نے حملہ کرکے خواتین اوربچوں سمیت 15 افراد کو زخمی کردیا۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں بپھرے ہوئے چیتے…
View On WordPress
0 notes
Text
رین ایمرجنسی کے باعث سندھ کے اسکول، کالج ہفتہ تک بند رہیں گے۔
رین ایمرجنسی کے باعث سندھ کے اسکول، کالج ہفتہ تک بند رہیں گے۔
— اے ایف پی/فائل کراچی: محکمہ تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ شدید بارش کی وارننگ کے پیش نظر جمعہ اور ہفتہ (26-27 اگست) کو سندھ بھر میں تمام سرکاری اور نجی ادارے بند رہیں گے۔ صوبائی محکمہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ رین ایمرجنسی کے باعث 26 اور 27 اگست کو سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے اگلے دو دن بند رہیں گے۔ سکول بند کرنے کا فیصلہ صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے رین ایمرجنسی اور بارش…
View On WordPress
0 notes
Photo
💢 آبپاش مخفی شونده برند رین ایتالیا 🔸️بهترین انتخاب برای آبیاری فضای سبز، پیمانکاران و مجریان سیستم آبیاری تحت فشار 🏷 برای اطلاع از مشخصات و قیمت این محصول میتوانید با کلیک کردن بروی لینک زیر وارد سایت آبان کالا شوید و یا با تماس با شماره های زیر برای مشاوره و خرید این محصول اقدام کنید. ☎️ 09129285240 ☎️ 09022727642 #آبپاش #آبپاش_مخفی_شونده #هانتر #آبپاش_هانتر #آبپاشps #آبپاش_رین #رین #فضای_سبز #آبیاری #اسپرینکلر #اسپرینگر #آبیاری_فضای_سبز #آبپاش_بارانی https://www.instagram.com/p/CLmVVPOFA5p/?igshid=16st24awuy1rk
#آبپاش#آبپاش_مخفی_شونده#هانتر#آبپاش_هانتر#آبپاشps#آبپاش_رین#رین#فضای_سبز#آبیاری#اسپرینکلر#اسپرینگر#آبیاری_فضای_سبز#آبپاش_بارانی
0 notes
Video
آموزش سیستم آبیاری اتوماتیک سیستم آبیاری اتوماتیک چطور کار میکنه ؟ معمولا برای فضاهای سبز که گونه های مختلف گیاهی با نیاز های آبی متفاوت کاشته میشه و یا برای جلوگیری از افت فشار و دبی آب ، ترجیحا کل فضا به چندین زون(یا خط) تقسیم میشه . به تعداد خط ها بر روی انشعاب اصلی آب ، شیر برقی نصب میشه . شیر برقی آبیاری چیه ؟ شیر برقی ها یک شیر همیشه بسته (نرمال کلوز) هستن که در سایز های مختلف و کاملا ضد آب ، برق ورودی اون معمولا ۲۴ ولته که از دستگاه کنترلر تامین میشه. شیر برقی ها توسط کابل به کنترلر آبیاری متصل و از اون فرمان می پذیرن . کنترلر آبیاری چیه ؟ دستگاهی که برای هر شیر برقی مشخص میکنه کی باز بشه ، چقدر آب بده ، فاصله بین آبیاری ها چقدر باشه و مستقیما به برق ۲۲۰ وصل میشه کلی تنظیمات دقیقتر هم داره مثلا: ● پمپ آب رو روشن خاموش بکنه ● روز های خاصی در هفته شیر برقی ها رو باز کنه ● سنسور های مختلف باران ، رطوبت و غیره بهش متصل بشه ●تنظیمات فصلی بتونه انجام بده تفاوت انواع کنترلر ها در: ■ درب دار بودن یا بدون درب بودن ■ تعداد خط های قابل کنترل از ۲ خط الی حدود ۵۰ خط نکته ای که باید بهش توجه بشه اینه که کنترلر در هر لحظه فقط یکی از شیر برقی ها رو باز میکنه و بعد از تمام شدن مدت زمان آبیاری هر خط ، شیر برقی بعدی رو باز میکنه. این جوری مثلا میشه به یه قسمت از فضای سبز آب بیشتر و به قسمتی دیگر کمتر و یا کلا آب نداد. یا مثلا یک خط رو اختصاص بدید به آبیاری قطره ای و خط دیگر رو اختصاص بدید به آبیاری با آبپاش (اسپرینکر) مقایسه ، انتخاب و سفارش آنلاین لوازم آبیاری در فروشگاه آنلاین باغ کالا www.Baghkala.ir #سیستم_آبیاری #آبیاری #شیر_برقی #شیر_برقی_آبیاری #کنترلر_آبیاری #کنترلر_هانتر #کنترلر_رین #تایمر_آبیاری #سنسور_آبیاری #سنسور_باران #سنسور_رطوبت #لوازم_آبیاری #شیر_برقی_هانتر #شیر_برقی_رین # هانتر #رین #آبپاش #آبپاش_آبیاری #آبپاش_هانتر #آبپاش_رین #آبپاش_مخفی_شونده #آبیاری_قطره_ای #آبیاری_اتوماتیک #آبیاری#اتومات #چمن #َفیلتر #فیلتر_آبیاری #فیلتر_دیسکی #طبیعت #محیط_زیست #beautiful (at Tehran, Iran) https://www.instagram.com/p/CGdZV4SDKLW/?igshid=1h8fhjwac0nrt
#سیستم_آبیاری#آبیاری#شیر_برقی#شیر_برقی_آبیاری#کنترلر_آبیاری#کنترلر_هانتر#کنترلر_رین#تایمر_آبیاری#سنسور_آبیاری#سنسور_باران#سنسور_رطوبت#لوازم_آبیاری#شیر_برقی_هانتر#شیر_برقی_رین#رین#آبپاش#آبپاش_آبیاری#آبپاش_هانتر#آبپاش_رین#آبپاش_مخفی_شونده#آبیاری_قطره_ای#آبیاری_اتوماتیک#اتومات#چمن#َفیلتر#فیلتر_آبیاری#فیلتر_دیسکی#طبیعت#محیط_زیست#beautiful
0 notes
Text
01.08.2024 Comlhroff
اہم ترین۔۔۔۔
لاہور۔ایر پورٹ ایریا میں 353ملی میٹر بارش ریکارڈ۔44سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
لاہور میں کوئی رین ایمرجنسی نافذ نہیں کی گئی۔ترجمان کمشنر لاہور
شہریوں سے غیر ضروری سفر کرنے سے احتراز کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ترجمان کمشنر لاہور
دفاتر و سکولز سے چھٹی والی غیر مستند ذرائع سے چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ۔ترجمان کمشنر لاہور
*کمشنر لاہور زید بن مقصود کا واسا ہیڈ آفس اور شہر کا دورہ/نکاسی آب آپریشن کا جائزہ*
کمشنر لاہور زید بن مقصود کی انتہائی زیادہ بارش کے بعد شہریوں سے اپیل جاری
والدین بچوں کو کھلے جمع بارشی پانی میں نہ نہانے دیں۔کوئی بجلی کی تار خدا نخواستہ پانی میں گر سکتی ہے۔کمشنر لاہور
شہری بغیر ضرورت کے سفر سے احتراز کریں۔شدید بارش کی نکاسی کیلئے آپریشن جاری ہیں۔کمشنر لاہور
ٹریفک پولیس کو جمع بارشی پانی چوکوں سے ٹریفک روانی کو قائم کرنے کیلئے ہدایات جاری کردی ہیں۔کمشنر لاہور
شہری بجلی کے کھمبوں پولز سے دور رہیں۔۔کمشنر لاہور
لیسکو کو متحرک کردیا ہے۔ان کی ٹیمیں گلیوں اور چوکوں میں چیکنگ کررہی ہیں۔کمشنر لاہور
تمام انتظامیہ فیلڈ میں موجود ہے۔نکاسی آب کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔کمشنر لاہور
0 notes
Photo
امریکی حکومت کو امریکی کمپنیوں کے مفاد پر غور کرنا چاہیے، رین زینگ فائی @HuaweiMobile #Aajkalpk ہواوے کے بانی نے ایک بار پھر امریکی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر کمپنی کا اپنا ہارمونی آپریٹنگ سسٹم فعال ہوگیا تو اس سے کمپنیاں جیسے گوگل متاثر ہوسکتی ہیں کیونکہ اس کے بعد واپسی کا کوئی راستہ باقی نہیں رہے گا۔
0 notes
Text
ما أحبه هو
المسافة التي بيننا،
التي تتوقف -دوما- عن الوجود
وكيف تقبلينني قبيل إن أغادر،
کي أعرف أني سوف أُفتقَد.
أحب لطخات العشب
على ذلك الفستان الصیفي،
الذي قلما ترتدينه.
أحب كيف تبدين في الأيام
التي تنسين فيها أن تسرحي شعرك.
أحب كيف تسافر يديك
عبر تقوّسات ظهری،
و��يف تتناسب حدود
شفاهك مع شفاهي.
أحب كيف ترفعينني أعلى دوماً
مع كل نفسٍ أنسي أن آخذه.
رین هانغ
5 notes
·
View notes
Text
نامور برطانوی ادیب "سمرسٹ ماہم" کا آج 146 یوم پیدائش ہے۔
’’اپنے جس ڈرامے کو وہ بیکار تصور کرتا تھا، ہیملٹ کے بعد اب وہ دوسرے نمبر پر شمار کیا جاتا ہے۔‘‘
ذرا بتائیے سٹیج کا سب سے عظیم ڈرامہ کون سا ہے؟ ایک بار جب نیویارک کے مشہور نقادوں نے دنیا کے دس مشہور ڈراموں کے متعلق خفیہ رائے شماری کی تو انہوں نے متفقہ طور پر "ہیملٹ" کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ یہ ڈرامہ آج سے تین سو سال پہلے لکھا گیا تھا۔ انہوں نے یہ فیصلہ بھی دیا تھا کہ دنیا کا دوسرا سب سے عظیم ڈرامہ ’’میکبتھ‘‘، ’’کنگ لیر‘‘ یا ’'مرچنٹ آف وینس‘‘ نہیں بلکہ ’’رین‘‘ (بارش) ہے۔
دنیا کا مشہور ڈرامہ جو سمرسٹ ماہم کی ایک کہانی سے ترتیب دیا گیا ہے۔ ماہم نے ’’رین‘‘ سے چالیس ہزار پوند کمائے، حالاں کہ اس نے اسے لکھنے میں پانچ منٹ بھی صرف نہ کیے تھے۔ دراصل ہوا یوں کہ اس نے ایک کہانی لکھی جس کا نام’’سٹیڈی تھامس‘‘ تھا۔ اس کے نزدیک یہ کوئی اتنی اچھی کہانی نہ تھی۔ لیکن ایک رات جان کولٹن اس کے ہاں ٹھہرا ہوا تھا اور وہ سونے سے پہلے یونہی وقت گزارنے کے لیے کچھ پڑھنا چاہتا تھا۔ ماہم نے اسے ’’سٹیڈی تھامسن‘‘ کا مسودہ پڑھنے کے لیے دے دیا۔ کولٹن یہ کہانی پڑھ کر دنگ رہ گیا۔ وہ چارپائی سے اٹھ کر بند کمرے میں ٹہلنے لگا۔ اسی رات اس نے اپنے تصورات میں اس کہانی کو ڈرامے کی صورت میں دیکھا۔ ایک ایسا ڈرامہ جولافانی بننے والا تھا۔ دوسری صبح وہ بھاگا بھاگا سمرسٹ ماہم کے پاس گیا۔ اس نے ماہم کو بتایا : ’’اس کہانی میں ایک بہت بڑا ڈرامہ موجود ہے۔ میں رات بھر اس کے متعلق سوچتا رہا ہوں۔ قسم لے لو رات بھر نہیں سویا۔‘‘ لیکن ماہم پر کوئی اثر نہ ہوا۔’’ڈرامہ؟‘‘ اس نے اپنے مخصوص برطانوی لہجے میں تعجب سے پوچھا۔ ’’ہوسکتا ہے کہ اس سے عام قسم کا ڈرامہ بن جائے۔ شاید چار ہفتے چل بھی جائے۔ لیکن ہمیں اس کے لیے کوئی تردد کرنے کی ضرورت نہیں۔ چھوڑو یہ قصہ۔‘‘ اور وہ ڈرامہ جس کے متعلق وہ کوئی تردد نہ کرنا چاہتا تھا، اسے چالیس ہزار پونڈ دلانے کا ذریعہ بنا۔ سمرسٹ ماہم نے کئی مشہور کتابیں لکھی ہیں۔ جیسے ’’آف ہیومن بانڈج ‘‘،’’ دی مون اینڈ سکس پینس‘‘ اور’’دی پینڈوہیل‘‘۔ وہ کئی اور مشہور ڈراموں کا بھی مصنف ہے لیکن اس نے اپنا سب سے مشہور ڈرامہ خود نہیں لکھا۔ آئیے! اب میں آپ کو سمرسٹ ماہم کی پہلی کامیابی کی کہانی سناوں ۔ لندن میں کسی شخص کا لکھا ہوا ڈرامہ بری طرح ناکام ہوا۔تھیٹر کا منیجر کسی اور ڈرامے کی تلاش میں تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ کوئی اعلیٰ درجے کا ڈرامہ مل جائے۔ اس کی کوشش تو یہ تھی کہ کوئی درمیانے درجے ہی کا ڈرامہ ہاتھ آجائے تاکہ کوئی بہترین سا کھیل ملنے تک تھیٹر تو چلتا رہے۔ چناں چہ اس نے اپنی میز کی درازوں میں ہاتھ مارا اور سمرسٹ ماہم کا لکھا ہوا ایک ڈرامہ باہر نکالا۔ اس کا نام ’’لیڈی فریڈرک‘‘ تھا۔ یہ ڈرامہ کوئی ایک سال سے اس کی دراز میں پڑا تھا۔ وہ اسے پڑھ چکا تھا اور جانتا تھا کہ یہ کوئی ایسا اچھا ڈرامہ نہیں۔ تاہم اسے امید تھی کہ شاید یہ دوچار ہفتے چل جائے۔ اس نے یہ ڈرامہ سٹیج کیا اور اس طرح ایک معجزہ رونما ہوگیا۔ ’’لیڈی فریڈرک‘‘ بے حد کامیاب ہوا۔ آسکرووائلڈ کے لکھے ہوئے مکالوں کے بعد اب تک کسی ڈرامے نے لندن والوں کو اس قدر محظوظ نہیں کیا تھا۔ اس کے فوراً بعد لندن کے ہر تھیٹر کا منیجر ماہم کے گھر کے چکر کاٹنے لگا۔ اس نے اپنی الماری سے اپنے پرانے ڈرامے نکالے اور انہیں تھما دیئے۔ چند ہفتوں بعد تین مشہور تھیٹروں میں بیک وقت اس کے ڈرامے انتہائی کامیابی سے چل رہے تھے۔ رائلٹی کی صورت میں ماہم کے گھر میں دولت کا انبار لگ گیا۔ ناشرین ہروقت اس سے نئی تصنیف کا تقاضا کرنے لگے۔ ہر تقریب میں اسے خاص مہمان کی حیثیت سے بلایا جانے لگا اور گیارہ برس کی گمنامی کے بعد ماہم نے دیکھا کہ لندن کی بڑی بڑی تقریبوں میں اس کی صحت کے جام نوش کیے جاتے ہیں۔
(ڈیل کارنیگی کی کتاب ’’کامیاب لوگوں کی دلچسپ باتیں‘‘ سے اقتباس)
1 note
·
View note
Link
1 note
·
View note
Text
معروف روسی فٹ بالر کوکو رین اور پائول ممایوف جیل سے پے رول پر رہا
معروف روسی فٹ بالر کوکو رین اور پائول ممایوف جیل سے پے رول پر رہا
ماسکو( آن لائن ) روس کے مشہور فٹ بالر کوکورین اور پائول ممایوف کو 6 ماہ قید کے بعد رہائی مل گئی۔ روسی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں کھلاڑیوں کو گزشتہ سال ماسکو میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں حصہ لینے کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھجوایا گیا تھا، عدالت نے کوکورین کو 18 اور پائول ممایوف کو 17 ماہ کی قید کا حکم سنایا تھا۔دونوں کھلاڑی روس کی ٹاپ لیگ میں ملکی نمائندگی کرتے تھے۔ رواں ماہ کے آغاز…
View On WordPress
0 notes