Tumgik
#سلفر برش
bostantanweer · 2 years
Text
وحدانية الاله
New Post has been published on https://bostantanweer.com/%d9%88%d8%ad%d8%af%d8%a7%d9%86%d9%8a%d8%a9-%d8%a7%d9%84%d8%a7%d9%84%d9%87/
وحدانية الاله
حديث الروح المرشد ” سلفر برش ” عن وحدانية الاله ضمن العديد من الأحاديث الأخرى التى سجلت ضمن جلسات وساطية تمت عبر ثلاثين عاما . 
لم يعلن ” سلفر برش”  عن كينونيته  وقال انه استخدم الجسم النجمى لأحد الهنود من سكان أمريكا الأصلييين للظهور من خلاله ما نعرفه بالتأكيد أنه كان كائنا روحيا ممجدا . فقد جاء ليعطى الكثير من التعاليم السامية ويؤكد على وحدانية الاله . 
بدأ الجلسه بقوله :
اله الكون واحد
 كما أن الحصول على القليل من المعلومات عن أمر ما شىء غير محمود ، فان الكثير من المعلومات يكون أيضا امر خطير اذا كانت المعلومات خاطئة ، وقد أعطى مثالا بنفسه فقال. لقد غادرت الأرض منذ حوالى 3000 سنه . وقد كرمت أثناء حياتى الأرضية العديد من الآلهة . لقد استغرق الأمرمنى الكثير من الجهد فى السماوات كى أفهم وأتعلم أنه لا يوجد سوى اله واحد فى هذا الكون وأن أتأكد وأستوعب فكرة وحقيقة وحدانية الاله . 
معرفة قوانين الكون هى كنزكم الحقيقى
ان المعرفة الحقة هى الكنز الحقيقى أن تسير وفق قوانين الله التى لا تخطىء أبدا .ان معرفة هذه الحقيقة البسيطة هى ما ينبغى على كل نفس أن تسير وفق هداها ، لا فلسفات ، لا تحليلات ، ليس أكثر من اتباع القوانين التى تسرى فى كل الخلق وهى التى سوف تساعدكم كثيرا فى العيش براحة ومواءمه وانسجام بين أرواحكم وأجسادكم .
ان كل الجوع والفقر والظلم و والحروب والصراعات والأنقسامات الموجوده الآن فى عالم الآرض هى بسبب عدم الرجوع لتلك القوانين وفهمها فهما صحيحا . هذه القوانين ، سموها “الروحانية ” أو أى اسم آخر انما هى ما سوف يعيدكم لذواتكم الألهية ، هى ما سوف يجعل الظلام ينقشع من القلوب والعقول ، هى ما سوف ينثر بعيدا كل الزوائد و الأعشاب الضارة من الحديقة كى تنمو الزهور والنبتات الصالحة .
الحب والخدمة أهم قوانين الله التى عليكم اتباعها 
اننى هنا وغيرى من الأرواح التى هى بجانبكم وتعمل على مساعدتكم من أجل أن نعمق لديكم فهم تلك القوانين التى تتسم بالعدل والحكمه وسوف يساعدكم ذلك على تنظيم حياتكم وفق هذا المفهوم السماوى ” الحب والخدمة ” . عندئذ وكلما ازداد وعى البشر وتقدموا نحو انفاذ هذين المبدأين سوف تنتهى الفرقة والأنفصال بين الناس بسبب الدين أو المعتقد أو المذهب أو اللون ، سوف تذوب الحواجز العرقية بين البشر  التمييز الطبقى ، التمييز اللونى وجميع الفروق الواهية جدا بين المساجد والكنائس والمعابد ، سوف تتعلمون بالتدريج أن كل هذه الفروق لا تهم فى الحقيقة ، وسوف يتعمق بداخل كل منكم معنى وحقيقة وحدانية  الاله الموجود والمتجلية فى كل الكائنات. 
كرس قلبك للاله الواحد ولخدمة اخوتك فى الانسانية
أن ” روح الله العظيمه ” هى القاعدة الصلبة الموجودة فى كل العقائد ، لا شىء يتعارض مع شىء . الذى يهم حقا أن يكرس الأنسان قلبه لله ، وأن يحب أخوته فى الأنسانية بلا تفريق ويقدم لهم المساعدة والخدمة.
هذه هى المشيئة الألهية  التى تعمل فى الكون وفى عالمكم  كى يتطور الأنسان ويعم الخير والحق والسلام فى الأرض كجزء من خطة الله  وجزء من مهمتنا نحن القادمون من عالم الروح ، كما يجب أن يكون أيضا مهمه كل نفس على الأرض قبل المغادرة الى الحياه الثانية .
مكّننا الاله الواحد من مساعدة كثيرين ممن فقدوا بوصلة أرواحهم 
لقد مكّننا الروح الأعظم من انجاز الكثير فى عالمكم المادى ونحن فخورون جدا بذلك ، قلوب كانت حزينه اخترقها النور وأصبحت أكثر بهجة ، صار هناك قدر من المعرفة ، ساعدنا أولئك الذين فقدوا بوصلة طريقهم ، أعطينا القوه والأمل لمن كانوا تعبين ووجهنا الذبن ضلوا الطريق ، أوجدنا حافزا للعمل من أجل الآخرين وخدمتهم . أن قوى روحيه كبيرة تقف وراءكم تدعمكم وتحفزكم ، أنتم لستم وحدكم فى مساعيكم .
استيقظ أيها الانسان  ، لا تبن مجدا عظيما فى أرض زائلة 
انت تقضى معظم وقتك وجل اهتمامك أيها الأنسان فى الجرى وراء الأشياء الوهمية ، تنفذ كل طاقتك وعمرك وجهدك ووقتك الثمين لبناء مجد عظيم من مال وممتلكات وسمعه وشهره فى أرض زائله . لذلك انتبه ، استيقظ ، كن فقط ذاتك الحقة ، وتعامل لاعلاء “الروح الخالدة ” فيك ورفعتها ورفعه اخوتك فى الأنسانية . دع روحك تتقدم على حواجز البدن (بالصمت ، تقديم الحب الغير مشروط ، والأنسجام بين العقل والروح والبدن) فان التقدم آت وانكشاف ” الحكمه ” الألهية مؤكد حتى لو استغرق ذلك بعض الوقت بحسب وعيك واجتهادك .
المعرفة الحقة هى ما يأتى من الروح الأعظم 
معرفة الله ووحدانيته
ان الحقائق لا تتغير بينما تتغير عقول البشر. الحقيقة ثابتة لأنها مبنية على المعرفة ، والمعرفة الحقة هى التى تأتي من الروح الأعظم فهو وحده مصدر كل إلهام . انه امر فى غايه البساطة ويسهل فهمه لكن باختلافكم وتشرذمكم جعلتوه أمرا صعبا .
وأود هنا أن أبشركم بان كل مباهج الحياه الموجودة فى عالمكم ، كل الأعمال الفنية الرائعه التى سمعتم عنها أو شاهدتوها فى حياه المادة ، جميع روعات الطبيعه الخلابة ما هى الا مشهد ” باهت ” من الروعات الموجودة فى العوالم السماوية التى يصعب التعبير عنها بكلماتكم.
 “ سلفر برش” يوجه كلامه للحاضرين فى الجلسة
مايهم هو أن تعطوا أرواحكم فرصه كى تتجلى من وراء حاجز الماده . انكم بحضوركم هنا كل أسبوع تتأثرون بالذبذبات العالية التى تمكنكم من الوصول للحكمه ، فان الروح الآتية من وراء عصور قديمه برغم أنها تطورت كثيرا انما تأتى اليكم هنا فى عالم المادة كى ترشدكم امتثالا  لقانون ” الخدمة ” . لكن عليكم أن تفتحوا قلوبكم وتعطوا أرواحكم الفرصة للتناغم مع تلك الذبذبات . انكم عندما ترتفع أرواحكم وتعلوا ذبذباتها تستطيع أن تقترب من القوى الروحيه العلوية الغيرمنظورة وأن تتلقى منها الحكمة والمعرفة. ان وراء قدومنا هنا أرواح عظيمه تساعدنا فى بعثاتنا كى نمضى قدما من أجل أن نغرس فى القلوب قوه جديدة أمل جديد ، وهدف جديد .
اننى سأظل متواجدا هنا فى الأرض التى عشت فيها سنوات طويلة من أجل أن تدركوا روعه أرواحكم وقوتها عندما تقترب من فهم مدركات الروح الأعظم وعندما تختبرون التقدم نحو عوالم الروح ، أقول ذلك بقلب متواضع دون أى افتخار.
مكافأتى أن أنقل لكم حقائق الروح المنسية 
ان مكافأتى ، وكذلك كل الأرواح التى اتت وتأتى كل يوم لكم هى الأنتشار المتزايد للمعرفة الروحيه وقدرتنا على نقل حقائق “سعادة الروح ” وتنقيتها من عوالق المادة ..هذه الحقائق التى تم نسيانها لفتره طويلة ، ونحن نعمل على استعادتها الآن من خلالكم .
اننى أيضا سعيد لأنني تمكنت من مساعدتكم لحضور بعض من تحبونهم  ويحبونكم ، حتى تدركوا  أكث�� بشكل حقيقى أنكم لم تفقدوهم أبدًا وأن” الموت “لا يفرق ولكن يجمع هؤلاء الذين جمعهم الحب والعاطفة والصداقة  قبل الحياه وبعدها
0 notes
humlog786-blog · 5 years
Text
دانتوں کی صفائی کے گھریلو ٹوٹکے
Tumblr media
سفید دانتوں کی چمک سے اپنی مسکراہٹ کو جگمگانا کس کی خواہش نہیں ہوتی اور لاتعداد افراد اس مقصد کے لیے ہزاروں روپے ڈینٹسٹ کو دے کر ان کی صفائی بھی کرواتے ہیں مگر اس مقصد کو حاصل کیا جائے؟ تو اس کا جواب بظاہر تو آسان ہے اور وہ ہے زیادہ برش کرنا، مگر یہ کام اتنا بھی آسان نہیں۔ سب سے پہلے تو یہ جان لیں کہ دانتوں کی سفیدی کی دو اقسام ہوتی ہے بیرونی اور اندرونی۔ پہلی قسم میں دانتوں کے داغ دور کرکے سفیدی کو بحال کیا جاتا ہے یا اصل شکل میں واپس لایا جاتا ہے جبکہ دوسری قسم میں قدرتی سے زیادہ سفیدی لانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ تو موتیوں جیسے سفید دانتوں کا راستہ ہوسکتا ہے آپ کے کچن میں چھپا ہو، جی ہاں کچھ غذائیں دانتوں کی سفیدی میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ گوبھی گوبھی کو کچا کھانا دانتوں کی سفیدی واپس لانے میں مدد دے سکتا ہے، اگر کچی گوبھی چبانا مشکل ہو تو اسے پیس لیں اور پھر کھالیں، یہ سبزی دانتوں کی سطح پر موجود داغ دھبوں کو دور کرسکتی ہے، اس کو جتنا زیادہ چبائیں گے، اتنا زیادہ لعاب دہن بنے گا جو کہ داغوں کو ہٹانے میں مدد دے گا۔ اسٹرابیری یہ سرخ پھل کسی جادوئی پھل سے کم نہیں، یہ دانتوں کی سفیدی کے لیے ایک طاقتور ہتھیار ثابت ہوتا ہے جو کہ کسی اچھے ریگ مال کی طرح کام کرنے کے ساتھ ساتھ وٹامن سی کے حصول کا اچھا ذریعہ بھی ہے۔ اسٹرابیری کو بیکن�� سوڈا کے ساتھ دانتوں کو جگمگانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ اسے صرف کھانا بھی دانتوں کی سفیدی واپس لانے میں مدد دیتا ہے۔ پنیر اور دہی اگر تو آپ کے دانتوں پر پیلاہٹ جم رہی ہے تو اس سے نجات کے لیے پنیر ایک بہترین غذا ثابت ہوسکتی ہے۔ پنیر کیلشیئم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے جو کیوٹیز سے نجات میں مدد دیتا ہے۔ طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہائیڈروجن کی سطح دانتوں کی صحت کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ پنیر سے ہائیڈروجن کی سطح بڑھتی ہے اور دانتوں کی فرسودگی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ یہی کام دہی بھی کرتا ہے جو منہ میں لعاب دہن کی مقدار بڑھاتے ہیں جس سے دانتوں کی سطح پر جمے داغوں کو ہٹانے میں مدد ملتی ہے۔ بیج اور گریاں بیج اور گریاں جیسے اخروٹ، بادام، سورج مکھی کے بیج اور کاجو وغیرہ بھی دانتوں کی سفیدی واپس لانے میں مدد دیتے ہیں جو دانتوں کی سطح پر جم جانے والی پیلاہٹ کو دور کرکے سفیدی کا حصول ممکن بناتے ہیں۔ انناس انناس میں ایک انزائمے برومیلن موجود ہوتا ہے جو اکثر ورم کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، یہ انزائمے دانتوں کی سطح پر پروٹین کو متاثر کرکے داغوں اور پیلاہٹ کو دور کرتے ہیں، جب ایک بار پروٹین منتشر ہوجاتے ہیں تو لعاب دہن قدرتی طریقے سے ان داغوں کو بہا لے جاتا ہے جس سے دانت زیادہ جگمگانے لگتے ہیں۔ پیاز پیاز دانتوں کی سفیدی اور صفائی کے لیے موثر ٹول ثابت ہوسکتی ہے۔اس سے سانس میں بو ہوسکتی ہے مگر اس میں موجود سلفر کمپا?نڈ پلاک کو بننے سے روکتا ہے، بس کچھ پیاز کے چند ٹکڑے چبائے یا دانتوں پر پیاز پر رگڑنے سے دانتوں کے درد سے نجات ملتی ہے۔ نمک چٹکی بھر آئیوڈین سے پاک نمک لیں اور کچھ مقدار میں مسٹرڈ آئل (سرسوں کے تیل) میں شامل کردیں، اگر چاہیں تو چٹکی بھر ہلدی کا بھی اضافہ کرسکتے ہیں۔اس کے بعد مکسچر کو لیں اور شہادت کی انگلی سے اس سے دانتوں پر دو منٹ تک مالش کریں۔ اس کے بعد چند منٹ کے لیے منہ بند کرکے رکھیں اور پھر نیم گرمی پانی سے کلیاں کرلیں اور اس مکسچر کا استعمال معمول بنانے سے چند دنوں میں آپ نمایاں فرق دیکھ سکیں گے۔ Read the full article
0 notes
dragnews · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Today Pakistan
0 notes
thebestmealintown · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via India Pakistan News
0 notes
newestbalance · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Urdu News
0 notes
rebranddaniel · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Urdu News Paper
0 notes
dani-qrt · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Urdu News
0 notes
cleopatrarps · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Today Urdu News
0 notes
alltimeoverthinking · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Daily Khabrain
0 notes
aj-thecalraisen · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Urdu News
0 notes
bostantanweer · 2 years
Text
الدين والعقائد المنظمة
New Post has been published on https://bostantanweer.com/%d8%a7%d9%84%d8%af%d9%8a%d9%86-%d9%88%d8%a7%d9%84%d8%b9%d9%82%d8%a7%d8%a6%d8%af-%d8%a7%d9%84%d9%85%d9%86%d8%b8%d9%85%d8%a9/
الدين والعقائد المنظمة
اصبحت مكتئبا بعض الشىء ولا أجد الطريق مع الدين والعقائد المنظمة ولكنى أرى قدرا من الخير فى الكنيسة (من مجموعة أسئلة وجهت للروح المرشد ” سلفر برش” فى جلسات وساطية  امتدت لثلاثين عاما)
الأديان بكل تفرعاتها شابها التدخل البشرى وسيطرة اللاهوت
دعونا نبدأ من البداية ، ان الكنيسه مثلها مثل أى معبد أومسجد أو دار عبادة قامت على حقيقة مؤداها أن حقائق الروح نزلت على أرضكم منذ زمن طويل وكانت مصحوبة بآيات وعجائب وأحيانا بمعجزات من خلال الدين والعقائد المنظمة.
أرادت قوه الروح من خلالها أن تظهر فى صورتها النقية الأصلية بقدرتها على شفاء الأمراض واعطاء الأرشاد والتأكيد على المبادىء الأساسية للحياه وأن المادة هى غلاف خارجى فقط وأن الروح هى الجوهر .
تعاليم حلت محل الوحى الالهى الحقيقى 
ولكن صفحات التاريخ الأنسانى أظهرت أن كل هذه التدفقات استمرت لفترة قصيرة فقط .
وبالتدريج تولى اللآهوتيون السيطرة ثم ابتكر العقل البشرى تعاليم حلت محل الوحى الألهى . وفقد الدين والعقائد المنظمة جوهرهم الحقيقى ، ثم عاد فيض الروح مرات ومرات بعد ذلك مصحوبا أيضا بآيات وعجائب ومعجزات وكان نفس الشىء يحدث مرارا وتكرارا .
هل تقصد أننا يجب أن نتبع ما جئتنا به من تعاليم والا تعرضنا للعقاب من الله ؟
أنا انسان مثلكم ولا أدعى العصمة .
أنا فقط اعرض أمامكم الحقائق التى آمل أن تخاطب عقولكم . تفحصوها بعقولكم وفطرتكم واذا وجدتوها مناسبة تقبلوها ، وان لم يكن كذلك ارفضوها .
اننا آتون من عالم الروح لا نريد أن نكسب قناعاتكم بفكرة الثواب والعقاب كما فى تعاليم الدين والعقائد المنظمة. ولكن بالحب فقط ومن خلال مخاطبة الفطرة السليمة،  ومن خلال أننا يمكن أن نتقابل على أساس مشترك .
 الا تعتقد أن الفلسفة التى جاء بها الدين والعقائد المنظمة مسبقا ومنها المسيحية هى الأيسر الآن للعامة أن يتبعوها وهى التى تقوم على فكرة ” الخلاص ” لعلها أيسر سبيلا من التعاليم التى تقدمها الآن ؟
ان ما أقدمه هو الحقيقة البسيطة التى تشبع كل روح بما تحتاجه ايا ماكان معتقدها الدينى .
أؤكد لكم أن التعاليم التى تشيرون اليها ليست صحيحة والأعتقاد فيما يسمى الخلاص ليس حقيقة .
انه لا يمكن لأحد أن يخلصك ،  يجب أن تحرر أنت نفسك ولا يستطيع أحد فى الكون أن يحمل خطاياك ومسئوليات حياتك أو يعفيك منها أو يمحونتائج افعالك . لايمكن لأى مخلوق فى الكون أن يتدخل فى انفاذ قانون ” السبب والنتيجه ” الذى يعمل بمنتهى الدقة والكمال .
أتفضل الدمج بين مبادىء ” الروحية ” وبين الأرثوذوكسية ؟
أنا لست مهتما بالتسميات والتصنيفات ، روحية أو أورثوذكسية ، لأن هذا يخلق الكثير من الأرتباك فى التفكير. ما يهمنى هو نشرالحقيقة بدقه ومساعدة كل من يعمل على نشرها من أجل تحريرالجنس البشرى واعداد أبناء الله للحياه التى تنتظرهم وتمكنهم من العيش ضمن ميراثهم الألهى بينما هم ما يزالون على الأرض .ان أى شىء يحقق ذلك هو ما يهم ، سمه اذن ما تشاء ، لست معنيا بكلمة ” الروحانية ” أو ” الأرثوذكسية ” . هذه التصنيفات عامة جدا وتؤدى الى عدم الفهم .
اننى مهتم بمن يسعون جاهدين لاحداث التنوير، الذين يريدون الكشف عن لاهوتهم الفطرى حتى يتمكنوا من مساعدة كل من هم أقل منهم حظا ، واستخدام هباتهم الربانية فى مساعدة الآخرين من أبناء الله بأفضل ما فى وسعهم .
 لماذا تم احياء الكثير من رموز الديانات بما فيها الديانه المسيحية بما يشبه الآلهة المأخوذه عن الأساطير الذين استندت قواهم على الظواهر الخارقة وظواهر الطبيعة مثل الشمس والقمر والفصول الأربعة ؟
من الظواهر الخارقة ، التحليق فى الهواء
  لأن البشر فى كثيرمن الأزمنه كانوا دائما ما يستعيرون من الأساطير القديمة ما يعطى قادتهم قوى خارقة .
انهم لم يفهموا كيف تعمل القوانين الطبيعية فى الكون .
أرادوا أن يكون القائد أعظم وأن يتمتع بقوى خارقة لا يتمتع بها غيره من الناس .
وهكذا اقتبسوا من بعضهم البعض وجاء الدين والعقائد المنظمه . لكن هذا لا ينفى وجود رسل ” للروح الأعظم” أتوا بتعاليم تعكس فى زمنها قدرا كبيرا من الحب والحقيقة والحكمة .
” الخلاص ”  
الا تعتقد أن الفلسفة التى جاءت بها المسيحية مسبقا هى الأيسر الآن للعامة أن يعتنقوها وهى التى تقوم على فكرة الخلاص؟ لعلها أفضل من التعاليم التى تقدمها لنا الآن ؟
أود أن أؤكد لكم أن تعاليم الروح التى أذكرها هى فى الأساس للعامة ولجموع البشر. انها الحقيقة البسيطة التى جاء بها الدين والعقائد المنظمة والتى يمكن لأى انسان استيعابها . هذه الحقيقة البسيطة سوف تشبع أرواحكم بكل ما تحتاجون اليه وفق أى معتقد دينى .
ان التعاليم التى تشير اليها لم تحصل على دعم  كاف لأنها ليست صحيحة ، ان ” الخلاص” الذى تتحدث عنه ليس حقيقة ،  لا يمكن لأحد أن يخلصلك ، يجب أن تحررأنت نفسك ولا يستطيع أحد ماكان فى الكون أن يحمل خطاياك ومسئوليات حياتك أو أن يعفيك منها و يمحو خطاياك ، لا يمكن لأى مخلوق فى الكون أن يتدخل فى قانون السبب والنتيجة الذى يعمل بمنتهى الدقة
ماذا عن قيامه يسوع ؟
اذا كنت تتحدث عما ذكر بخصوص صلب الناصرى وان ذلك تزامن مع حدوث رعد وبرق ، فهذا غير صحيح . اذا كنت تقصد ان كل من يموت على أرضكم سوف يقوم من الأموات ، فهذا حقيقى قيامه الناصرى رمز لقيامه كل روح.
 مارأيك فى المعمودية ؟
المعمودية
دعونى أقول الأجابة بشكل آخر ، ماذا عن الأطفال الذين لا يتم تعميدهم. ان الله  “الروح الأعظم ” الموجود من قبل الخلق والذى يرعى كل أبناء الله فى كل العصورلا يعنيه بضعة قطرات من الماء ترش على وجه الطفل . ان ما يعنيه هو كيف ستعيش هذه الروح فى حياتها الفيزيقية وماذا ستفعل وفق قوانين الله . لا يمكن خداع القانون الألهى بسبب قطرات من الماء ترش على وجه الطفل يمكن التأثير على القوانين الكونية لأى سبب أو تغييرها .
 لكن معمودية الأطفال تعنى الخلاص من هيمنه التأثيرات التى تؤدى للميل الى الخطيئة
لا يمتلك أى كاهن قوه السحر فى صنع الماء ، انه يأخذ قطرات من الماء يرشها على وجه الطفل ، هذا لا يفيده بشىء ولا يؤثر مطلقا فى مجريات حياته . قطرات الماء هذه هى مجرد قطرات ماء قبل وبعد أن قام الكاهن برشها . انه لا يستطيع تغيير مكوناتها الكيميائية ما يجعل حياه الطفل تسير وفق مخطط معين خلاف ما سوف تقوم به من أفعال .
لا تؤثرالمعمودية على تقدم أو صلاح الروح
الروح لا تتأثر بالمعمودية فلا أحد لديه القدرة على تطوير روحك من أجلك ، هذا يجب أن تفعله الروح بنفسها لنفسها ، أن تحددهى جودة ومستوى الحياه الروحية التى سوف تعيشها فى حياه المادة .
ان أى آثار لأفعال الروح لا يمكن ازالتها من قبل أى انسان آخر وستخضع للقانون الكونى السبب والنتيجة أو الأخذ والعطاء القداسة ليس لها علاقة بالمعمودية.
القداسة تتحقق بقدر ما تسمح لصفات الألوهية أن تتألق وتزدهر فى روحك حتى تستطيع أن تحقق ما تستطيع من الكمال فى الحياه اليومية ، هذا الكمال يمكنك الوصول اليه أثناء وجودك فى عالم المادة .
ماهى الروح القدس اذن ؟
هى الروح التى تنزل من عالم المادة تعبده الكنائس فى صفتها المجرده لكنهم يرفضونها عندما تنزل على الملايين من البشر. ان القوه التى أستخدمها للتواصل معكم الآن هى نفس هذه الروح ، هى الرابط الحقيقى الذى من خلاله يصبح عالم المادة وعالم الروح شيئا واحدا ، وهما الآن يجتمعان كما ترى من أجل تحقيق هدف مشترك
 الم تنتج المسيحية أناسا كثيرين صالحين ؟
الأنسان يمكن أن يكون صالحا أو غير صالح سواء كان مسيحيا أو غير مسيحى .
 نحن نعتقد ان هناك الكثير من الصالحين ممن يتبعون الديانه المسيحية 
ان وجود ” الناصرى ” بينكم كان يفترض أن يبدأ معه العالم عصرا جديدا لكن هذا لم يحدث . لقد قال  الناصرى انه ليس كل من فى الأرض سيدخل ملكوت السماوات ، ولكن الذى يفعل ارادة أبى فى السماء .
يعتقد المسيحيون أن يسوع الههم ، هل هو كذلك ؟ 
كان الناصرى رسول ” الروح الأعظم ” الذى جاء الى عالمكم من أجل أن ينجز مهمته التى كلفه بها ” الروح الأعظم ” . لقد أنجز مهمته بالفعل حال حياته ولكن جزءا منها لم ينجز بعد ، ما زال يعمل فى عالم الروح ويعطى رسائله .
انه من الخطأ أن تعبدوا ” الناصرى ” لأن سفينة الكون يديرها ” الروح الأعظم ” وحده وليس الناصرى .
لقد جاء الى الأرض لأتمام القوانين التى وضعها ” الروح الأعظم ” وهى نفس القوانين التى يجب عليكم اتباعها وانفاذها فى عالمكم وحياتكم حتى تولدوا من جديد .
كيف يمكن أن تثبت ما تقول من نصوص الكتاب المقدس ؟
ان كل مناشداتى مرجعها قوانين ” الروح الأعظم ” .
أولئك الذين يحاولون الأعتماد على عكازات الكلمات يجب ان نتركهم حتى تستيقظ أرواحهم وتفهم أن الله العظيم يعمل من أجل كشف قوانينه وايصالها لكم من خلال الأدوات التى معنا اليوم ( يقصد الوسطاء).
الكتاب المقدس كتاب عظيم ولكن هناك كتاب مقدس أعظم وهوالكون الذى تدعمه قوانين الروح الأعظم.
هذه القوانين البسيطة الكاملة يمكنك أن تتعلم منها أفضل بكثيرمن اى كتاب موجود فى عالم المادة مهما كان هذا الكتاب مقدسا وموقرا. 
 اين ” يسوع ” الآن وماذا يفعل ؟
عندما نتحدث عن الناصرى ،  هل تقصد الرجل يسوع أم الروح التى تعمل من خلاله ؟
الرجل يسوع منذ أن رحل لعالم الروح أصبح لديه وعى أعلى بكثير مما كان عليه أيام تجسده على الأرض ، لأن مستوى وعيه آنذاك كان لا بد ان يكون منسجما مع محدودية الوقت الذى نزل فيه .
لكنى أؤكد لكم أنه لم يأت أى شخص على وجه الأرض ظهرت من خلاله روح الله وصفاته الألهية مثلما ظهرت فى الناصرى.
ليس قبل ميلاده وليس بعده لحد الآن . لكننا لا نبجل الرجل كما أنتم تبجلونه وقت تجسده ، نحن نشيد به ونحترمه بقدر ماكان أداه لقوه روح الله أن تعمل من خلاله .
أيوجد فى مخطط عالم الروح اعلان شخص آخر يستخدم طرقا مختلفة تناسب الأحتياجات الحالية مثل ” يسوع “ ؟
دائما ما تكون هناك طرق ووسائل جديدة تتلاءم مع كل عصر .
يجب أن تتذكروا أن عالمكم أصبح أكثر تعقيدا وأكثر ترابطا وتواصلا من ذى قبل.
لذلك كان لا بد من فتح المزيد من قنوات الأتصال .علينا أن نتفهم أمزجه وعادات مختلفة وأنماط حياه متنوعه وأن نواجه اكاذيب كثيرة .
يجب ان تتكيف رسالاتنا مع البيئات والمجتمعات المختلفة والعادات العرفية وأن تكون باللغه التى يفهمها عامة الناس ، ولكن وراء كل ذلك قوه الهية دافعة.
ما هو هدف القيامة
هدف القيامه اثبات دوام الحياه بعد الموت.
ان العالم المسيحى كرّم الناصرى لأنه شاهد قيامته من بين الأموات. لكن ما حدث هو ان مافعله الناصرى كان بهدف اظهار قيامه الأنسان ودوام حياته بعد الموت .
ان ما حدث للناصرى بقيامته من بين الأموات هو ” معجزه فريدة ” ولقد عدنا لكم لاثبات دوام الحياه بعد الموت ولاثبات أن “الروح الأعظم ” خالد ولا نهائى وقوانينه ثابته ودائمه.
 انه حتى لو قام انسان واحد من الموت ، فان هكذا يقوم الجميع ، لأن القيامه من قوانين الروح الأعظم .
حدثنا قليلا عن موضوع قيامة ” يسوع ”
ان قيامة ” الناصرى ” كما ذكرت عمل من أعمال الله الفريدة من نوعها فى تاريخ البشرية . هى جزء من شريعه القيامه التى تأتى لكل روح ، فعندما تقوم الروح من جسد المادة تحدث قيامتها . ان القيامه لا تنتمى للناصرى أو لأى انسان ، انما لجميع الأرواح التى هى أبناء الله . جميعها يترك جسد المادة فى وقت ما ويبدأ حياه جديدة فى عالم الروح . لم يفعل الناصرى أى شىء يخالف قانون الطبيعة الكونية بل أتى لأتمام الناموس ، ولقد كانت كل كلماته وأفعاله اتماما للناموس .
معجزات يسوع تؤكد القوى الخفية الموجودة فى كل البشر 
اذا أنتم قيمتم “الناصرى ” ووضعتوه فى مكانه بعيده فى السماء لا يمكن الوصول اليها من قبل أى من أبناء الله فلقد دمرتم اذن كل القيمة العظيمه التى أتت بها رسالته . ان حياه الناصرى ما هى الا اظهار للقوى الروحية الكامنه فى كل مخلوق لو هو سمح باظهارها من خلال حياته الفيزيقية . ان كل ما يحدث على الأرض هو اثبات لقوانين الله ، لاشىء يحدث عبثا ، ان حدوث معجزات ليس معناه خرقا للقانون وانما اظهارا لمقصد الله ونظام الطبيعة والخلق.
 هل سيرسل ” الروح الأعظم” قوانين وتعاليم جديدة لبنى البشر خلافا لما جاء فى الدين والعقائد المنظمة السابقة 
لابد أن تعرفوا أن كل قوانين الروح الأعظم كانت موجودة دائما وستظل موجودة . عليكم فقط أن تكتشفوا أهمية هذه القوانين ، لأنه من خلال اكتشافكم هذا يمكنكم أن تسجلوا مرحلة من مراحل الحياه الكونية .
لكن الحقيقة أنكم لم تخلقوا شيئا ، أنتم فقط اكتشفتم ما كان موجودا من قبل سواء كنتم تعلمون أو لا تعلمون به .
ليس ضروريا أبدا أن يخلق الروح الأعظم قوانين جديدة حيث أن قوانيه موجودة وسارية فى الكون .
ان كل ما هو ضرورى لاداره هذا الكون الذى تعيشون فيه وكل الأكوان كان موجودا منذ الأزل وسيظل دائما ، لأن الروح الأعظم كامل فقد عرف كل ما يحتاجه الكون فى كل مراحل وجوده .
 الكتاب المقدس كتاب فريد لكونه السجل الموثوق المعروف عن الدين والعقائد المنظمة والهامات السماء الفريدة مارأيك ؟
كيف يغمرعقولكم الظلام ، كيف تعيشون فى هذا الجدارالسميك الذى يحيط بالعقول ، وراء هذا الحصن من الخرافات التى خلقها الدين والعقائد المنظمة.
اعلموا أنه منذ أن خلق الله عالم المادة جاء معلمون كثر ليكشفوا للبشرحقائق الروح . انهم لم يتكلموا بلغه اليوم ، وانما كانت التعاليم الموحاه متوافقه مع متطلبات البلد والوقت الذى نزلت فيه ووفق مرحلة التطور والنمو المجتمعى السائد . كانت التعاليم مناسبة للوقت والعصروالطريقة بسيطة يمكن فهمها وليست ذات مستوى عال جدا بحيث لا تصل لعقولهم.
ولكن كان هناك تطور دائم فى عالمكم ، فكلما تطور أبناء الله ، كلما ظهر معلمون جدد ، عرافون وأنبياء وملهمون كل منهم كانت له رؤيته ووحيه ونبوءاته ورسالته والهاماته المتناسبه مع احتياجات العصر الذى جاء فيه.
وحى السماء لن ينقطع
انه لا يوجد نهاية ولن يوجد انقطاع لوحى السماء ، لأن الروح الأعظم كامل .
ان الهامات اليوم هى على نفس الخط مع الهامات الأمس ، اننا لا ننكر الحقائق التى علّمها الناصرى والناصرى لم ينكر الحقائق التى علمها موسى .
ومن سيأتى أيضا فى عالمكم مجددا لن ينكر الحقائق التى نعلمها اليوم .
لكن لأن أبناء الله سيكونون غدا فى مرحلة فكريه أعلى وتطورأكبر ، يجب أن تكون الحقائق المقدمة لهم أكثر تقدميه من الحقيقة التى كشفت لكم اليوم .  
 ان ” يسوع ” هو الوسيط الوحيد الذى يمكننا من خلاله أن نصل الى الله الآب ، فنحن لدينا القدرة  للوصول اليه من خلاله 
لا ، الله ” الروح الأعظم ” موجود فى داخلك انت ، انك فى الروح الأعظم والروح الأعظم فيك .
ما يقوله المسيحيون عن مملكة الجنة التى يتحدث عنها الناصرى انما ينم عن ضآله معرفتهم بمسيحيتهم .
ان تعاليم المسيحية لم تنفصل أبدا عن ” الروح الأعظم ” ولا ” الروح الأعظم أنفصل عنك .
انك ترتكب بذلك جرما مهينا أن تقطع رابطتك بالروح الأعظم لأنك جزء منه وهو يعيش فيك .
ان كل انسان بداخله جزء من روح الله ، وأنت لا تحتاج لأحد لوقوف بينك وبين الله ، لم يكن هذا  هدف الناصرى ، انما جاء ليعلم الناس كيف يعيشون حياتهم .
لقد أصبح علم اللآهوت لعنه عالمكم ، اذ أودع الروح فى سجن ووضع البشرية فى أغلاله.
من أجل أن يحرر الأنسان روحه ، عليه أن ينأى بنفسه عن كل ما يقيد حرية التفكير كي يتعرف بنفسه على الحقائق النابعة من الألهام الروحى .
ان عقل الأنسان لا يمكنه بأى حال أن يتجاوز وحى السماء.
اليست قيامة ” يسوع ” تؤكد رجاء الأنسان فى خلود الروح ؟
ان هناك الكثير الذى عليكم أن تعرفوه ، أنتم خلقتم لأن روح الله بداخل كل منكم .
العالم الفيزيقى كله موجود من أجل الروح ، فالروح هى الحقيقة الأبدية الخالدة الغير قابلة للتدمير .
سوف تعيش روحك بعد القبرلأنك روح خالدة ، لا شىء فى عالم المادة أو عالم الروح يمكن أن يدمر الألوهية الخالدة التى هى عطية الله لك ، لأنك الآن روح فانك تعيش على هذا الكوكب .
لأنك روح أنت نجوت من القبر، لأنك روح سوف تستمر حياتك الى الأبد ، وهذا ليس له علاقة بأى معلم .
انه جزء من حق ولادتك ، جزء من ميراثك السماوى . لا تحاولوا ان تقيدوا قوه الروح الأعظم التى ابتكرت القوه التى تحافظ على الكون بكل مظاهره المتعددة بحياه انسان عاش على الأرض لمدة 33 عام ، ان عليكم أن تخجلوا اذن من كلمة” دين “.
ليس للانتماء الدينى أى وجود فى عالم الروح 
انهم لا يعلمون أن الناصرى يبكى فى حزن ومرارة فأنتم لستم ملح الأرض لأنكم مسيحيين أو لأنكم تنتمون للكنيسة.
انه لن يكون تقييمكم فى عالم الروح من خلال ما ترتدونه على الأرض فالعقيدة التى تنتمون اليها لا تهم هنا .
بل ما سوف يحظى بالأهمية هو فقط كيف أظهرت صفات الألوهية فى أعماقك ، كيف عبرت عن بذرة الألوهية الموجودة بداخلك فى حياتك اليومية وفى خصالك وأفعالك أثناء حياتك على الأرض .  
مارأيك فى اساس عقيدتنا المسيحية وفكرة الكفارة التى بها يحمل ” يسوع ” خطايا البشر؟
جاءنا هذا ضمن معتقدات الدين والعقائد المنظمه 
هل هذا يكون تكرارا للعقيدة القديمة ، هل تعنى ” الكفارة ” أنه يجب ارضاء الله الغيور والغاضب بالتضحية الدموية لمن أحبه ؟
أمن المعقول أن يكون ” الروح الأعظم ” أكثر قسوه  من أى انسان غاضب ؟ أن يطلب الدم ليصالح نفسه مع أبنائه ؟ كم هذا الاعتقاد مؤسف للروح الأعظم ولرسالة الناصرى .
لقد كان الناصرى مليئا بالحب والرحمة ولطف الأب المحب ، لقد تم خلقكم فى عالم المادة كى يبنى كل انسان شخصيته الخاصة ويضع اسس تطوره الروحى .
اذا انت اخترت طريق الأنانية فان عليك أن تدفع الثمن ، اما اذا أخذت مسار الخدمة فسوق تحصل على المكافأه التى سوف تأتيك فى نمو شخصيتك ، ان كل شىء يتم وفق قانون الروح الأعظم ، لا يستطيع حتى أعظم المعلمين تقييد عمل هذا القانون .
الايثار مقابل الأنانية 
ان قمت بأفعال خاطئة كن رجلا وادفع الثمن ولا تحاول ترك مسئولياتك لتقع الخطيئة على عاتق غيرك . فى عالم الروح يصل القديس المؤثر على نفسه الى درجة أعلى بكثير من الأنسان الأنانى لأن روحه قد نمت بدرجه اكبر.
كيف يمكن لانسان أنانى ان يصل بعد ما تسمونه ” بالموت ” لنفس مستوى ذلك الذى كرس كل حياته للخدمة . انك أنت من تصنع حياتك بغض النظرعن مجالك أومهنتك سواء ولدت من نسب عال أو فى أسرة فقيرة .
مهما كانت رتبتك أو لقبك أو لونك أو عرقك أو جنسيتك ، جميعكم لديكم الفرصة لتقديم الخدمة . اذا أهملتها فسوف تدفع الثمن ولن يستطيع أحد أن يتدخل .
لعلى أنهى هذه النقطة بكلمة الناصرى  “مايزرعه الأنسان يحصده”.
أمن الممكن علاج الجسم الأثيرى ؟
اعلموا ان كل العلاج الروحى يعمل بطريقة بسيطة فأنت روح تسكن جسد .عندما يمرض الجسم ويعانى فان هذا معناه حدوث عدم انسجام بين الجسم والروح والعقل.
ينقل المعالج قوه الروح الشافية لروح الشخص المريض . ان كل دائرة العلاج تتم فى الروح فهى من الروح الأعظم لروح المريض عن طريق روح المعالج الذى يعمل على ازاله الأنسدادات التى يمكن أن تصيب الروح بسبب المرض.
عالم الروح وعالم المادة هل كانا متواصلان من قبل كما يحدث الآن ؟
كان يوجد اتصال ولكنه كان بشكل متقطع وقى صورة الهامات ، أما الآن فقد اتخذ الأتصال شكلا منظما. حيث وكل الينا مهمة ايصال رسائل الروح الأعظم ونعمل الآن بشكل فى غاية الدقة والتنظيم وبتفاصيل متقنة.
حدث هذا عندما قررت ارادة الروح الأعظم تصحيح بعض مفاهيم الدين والعقائد المنظمة وفتح التواصل بين السماء والأرض، ونقول لكم وان هذا الفتح لن ينغلق مره أخرى.
يجب أن تفرح قلوبكم انكم أعطيتم الفرصة لتلقى هذه المعرفة مباشرة ، ولكن تذكروا أن مع المعرفة تأتى المسئولية .
لا تنسوا أبدا أنكم أصبحتم مسئولين ليس فقط عن العمل بما تلقيتموه من معارف وانما أن تكونوا ممثلين لقوه الله السامية التى لن تضلكم أبدا بل تساعدكم على نمو الروح الألهية بداخلك .
0 notes
summermkelley · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Roznama Urdu
0 notes
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Urdu News
0 notes
katarinadreams92 · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Hindi Khabrain
0 notes
party-hard-or-die · 5 years
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via Daily Khabrain
0 notes
Text
ایسی7 بیماریاں جن کا پتا سانس کی بوسے چل سکتا ہے
اگر آپ کی سانسوں میں سے کسی قسم کی بوآرہی ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی ہی ہو بلکہ یہ ہماری کئی بیماریوں کا پتا دیتی ہے۔ منہ میں بدبو کی اہم وجہ زبان پر پائے جانے والے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ٹانسلزاورحلق میں بھی پائے جاتے ہیں یہ بیکٹیریا ہمارے منہ میں آنے والے غذائوں میں پروٹین کو توڑتے ہیں لیکن اگر کوئی مکمل طور پرصحت مند نہ ہو تو ان بیکٹیریا کے لیے پروٹین کو توڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ سانس میں شکر والی ٹافی کی
خوشبو کی وجہ ذیابیطس: اگر سانس میں چینی لگی چھوٹی ٹافیوں کی بو آرہی ہو یا امونیا جیسی چبھتی ہوئی بو ہوتو یہ ٹائپ ون ذیابیطس کی وجہ ہوسکتی ہے اس کا
مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جسم میں انسولین کم ہونے سے چینی کے اجزا ٹوٹ کر توانائی نہیں دے پا رہے اور وہ چربی میں بدل رہے ہیں اس طرح کیٹونز نامی اجزا بن کر سانس میں آتے رہتے ہیں۔ کافور کی بو: سائی نس انفیکشن میں سردرد، نزلہ اور چہرے کے اوپری حصے پر دبائو ہوتا ہے اس کا اظہار بھی سانس میں ہوسکتا ہے اور اگر سانس میں کافور جیسی بو ہو تو یہ سائی نس انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر ناک بہتی ہو اور حلق میں بلغم جما ہو تو یہ ان ٹھوس پروٹین کو ظاہر کرتا ہے جنہیں بدن توڑ نہیں پاتا اور ان میں ایک بہت خاص بو ہوتی ہے۔ سانس میں خراب دودھ کی بو: اگرآپ کی سانس میں خراب شدہ دودھ کی بو آرہی ہے تو یہ بدن میں کم کاربوہائیڈریٹس کی علامت ہوسکتی ہے۔ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوں تو وہ چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور ساتھ ہی پروٹین کو بھی استعمال کرتا ہے اس سے سانسوں میں پھٹے یا سڑے ہوئے دودھ کی بو آتی ہے اوراس کا آسان حل یہی ہے کہ
خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔ بدبودار گوشت کی بو ٹانسلز کی علامت: ٹانسلزکے انفیکشن یا سوزش سے سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا اس میں جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے سانس بہت بدبودار ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات یہ بو جگر کے کینسر کو بھی ظاہر کرتی ہے اس کے لیے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوگا لہٰذا ایسی صورتحال میں پانی زیادہ پئیں اور جراثیم کش محلول سے غرارے کرنے چاہیے۔ صبح اٹھتے ہی منہ کی بدبو کا مطلب منہ کی خشکی ہے: اگر نارمل برش کرنے سے منہ کی بدبو دور نہیں ہورہی تو منہ کی خشکی کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جاسکتا ہے جسے زیروسٹومیا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں منہ میں مناسب تھوک پیدا نہیں ہوپاتا، منہ میں تھوک کی کمی سے بیکٹیریا اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اس لیے اگرمنہ کی خشکی بہت عرصے تک قائم رہے تو یہ دانتوں میں کیڑے اور
مسوڑھوں کے مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ بہت زیادہ پیاس، ہونٹوں کے چٹخے ہوئے کنارے اور خشک گلا بھی منہ میں پانی کی کمی کی وجہ ہوتا ہے۔ سانس میں مچھلی کی بو خراب گردوں کی علامت: جسم سے پیدا ہونے والی نائٹروجن کی بو بہت بری ہوتی ہے اگر کسی کے سانس سے مچھلی جیسی بو آرہی ہو تو اس کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ گردے اگر درست طور پر کام نہیں کررہے تو جسم میں نائٹروجن کی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ خراب مسوڑھوں سے سانس میں فضلے کی بو: مسوڑھوں کا انفیکشن بسا اوقات انسانی فضلے کی بو بھی پیدا کرسکتا ہے اس طرح منہ سے انسانی فضلے جیسی بو آتی ہے اس کا علاج یہ ہے کہ دانتوں کو اچھی طرح صاف کیا جائے اور خاص دھاگوں سے فلاسنگ کی جائے۔
(function(d, s, id) { var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = 'https://connect.facebook.net/en_GB/sdk.js#xfbml=1&version=v3.2&appId=779689922180506&autoLogAppEvents=1'; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); }(document, 'script', 'facebook-jssdk'));
from Urdu Khabrain http://bit.ly/2UhfpMy via
0 notes