Tumgik
#سلمان احمد شیخ
risingpakistan · 5 years
Text
آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں، ماہرین اقتصادیات کیا کہتے ہیں ؟
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی ٹیم پاکستانی حکام سے مذاکرات کے لیے اسلام آباد میں موجود ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ مذاکرات کے نتیجے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پا جائے گا اور پاکستان کو معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے اچھی خاصی رقم مل جائے گی۔ ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ رسمی گفتگو تقریباً مکمل ہو چکی ہے اور اب بس معاہدے پر دستخط ہونا ہی باقی رہتے ہیں۔ 
اس بارے میں جب سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان خاصی پیش رفت ہو چکی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’وزیر اعظم عمران خان اور آئی ایم ایف کے درمیان ملاقاتوں میں برف کافی حد تک پگھل چکی ہے۔‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے آئی ایم ایف کے پاس جانے میں کافی دیر کی، جس کی وجہ سے ملک میں غیر یقینی صورت حال پیدا ہوئی اور اس کا نقصان بھی ہوا۔ ان کا کہنا تھا: ’وقت کے گزرنے کے ساتھ غیر یقینی کی صورت حال سے ہونے والے نقصان میں اضافہ ہوتا گیا۔ ایسے کاموں میں تاخیر ہمیشہ نقصان کا باعث بنتی ہے۔‘ تاہم ڈاکٹر سلمان شاہ کا کہنا تھا کہ وزرات خزانہ میں تبدیلی سے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی شرائط میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی مخصوص شرائط ہوتی ہیں، جو بہرحال پوری کرنا پڑتی ہیں۔ 
دوسری جانب ماہر اقتصادیات ڈاکٹر اشفاق احمد خان نے بھی انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ وزیر خزانہ کے بدلنے سے آئی ایم ایف سے معاہدے میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ان کا خیال تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ حالیہ مذاکرات ماضی میں ہونے والی گفتگو کا ہی تسلسل ہوں گے اور وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و اقتصادی امور عبدالحفیظ شیخ ماضی میں ہونے والی باتوں کو ہی جاری رکھیں گے۔ ڈاکٹر اشفاق نے بھی وزیراعظم عمران خان کی آئی ایم ایف حکام سے ملاقاتوں کو معاملات کے آگے بڑھنے میں سنگ میل قرار دیا۔
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
1 note · View note
omega-news · 2 years
Text
تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی سیلاب زدگان کے لیے ٹیلی تھون مہم میں ڈھائی گھنٹوں کے دوران ساڑھے 5 ارب روپے سے زائد کی رقم جمع ہوگئی۔ ٹیلی تھون مہم میں سیاست دان، فنکاروں اور معروف شخصیات نے شرکت کی جن میں وزیر اعلیٰ‌ پنجاب پرویز الٰہی، سابق کرکٹر انضمام الحق، اداکارہ عتیقہ اوڈھو، حمزہ علی عباسی، جاوید شیخ، شان شاہد، رائٹر خلیل الرحمان قمر ، گلوکار سلمان احمد، ابرار الحق…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
sahirkhan386 · 3 years
Text
translation of English sentences into Urdu: 300 most important one
Tumblr media
Translation Of English Sentences Into Urdu
The best way to learn English is to know English sentences, not individual words. Therefore, the English learning students must focus on the most common daily use sentences. For this purpose, a translation of 300 crucial English to Urdu sentences is given below.
Tumblr media
Translation Of English Sentences Into Urdu from 01 to 100 S NoTranslation Of English Sentences In Urdu   1Are you Feeling Dizzy? کیا آپ چکر محسوس کر رہے ہو؟ 2Some people prefer Quack over doctor. کچھ لوگ حکیم کو ڈاکٹر پر ترجیح دیتے ہیں۔ 3A Skint man has nothing to lose. کنگلے آدمی کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہوتا۔ 4Imran khan is an Outspoken man. عمران خان ایک صاف گو شحض ہے۔ 5Aqib is no 1 Easy-going man. عاقب ایک نمبر کام چور آدمی ہے۔ 6Nafeesa lives in a world of Fantasy. نفیسہ خیالی دنیا میں رہتی ہے۔ 7Ishtiaq is Zany. . اشتیاق بیوقوف ہے۔ 8Ali is celebrating the Gala of his success . علی اپنی کامیابی کا جشن منا رہا ہے۔ 9Salman Pledges that he won't repeat this. سلمان پکا وعدہ کرتا ہے کہ وہ دوبارہ ایسا نہیں کرے گا۔ 10Corruption prevailed in the country. بدعنوانی ملک میں چھائی ہوئی ہے۔ 11Rightful should be given his right. خقدار کو اسکا خق ملنا چاہیے۔ 12White papers were Scatterd on the table . سفید کاغذ میز پر بکھرے پڑے تھے۔ 13This Riddle is challenging to solve . پہیلی حل کرنا انتہائی مشکل ہے۔ 14Never Miss apply your power. اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال مت کرو۔ 15We used to Sneak from school in childhood. ہم بچپن میں سکول سے بھاگ جایا کرتے تھے۔ 16Ali hustled me, and I fell. علی نے مجھے دکھا دیا اور میں گر گیا۔ 17Zahid is Humpback. زاہد کبڑا (کمر جھکی ہوئی) ہے۔ 18Ayesha Pesters me. عائشہ مجھے تنگ کرتی ہے۔ 19Gloomy face doesn't suit you. افسردہ چہرہ آپ پہ نہیں ججتا۔ 20Ahmed will also Plead my opinion. احمد بھی میری رائے کی تائید کرے گا۔ 21After Panama, the Dignity of Imran Khan has increased tremendously. پانامہ کے بعد عمران خان کی عزت میں خیرت انگیز اضافہ ہوا ہے۔ 22His new business proved Gainful for him. اسکا نیا کاروبار اسکے لئے سود مند ثابت ہوا۔ 23Intended to be the best in my chosen field. میں نے ارادہ کیا تھا کہ میں اپنے منتخب کردہ میدان میں سب سے بہتر ہونگا۔ 24You should get your Dicky car washed. آپ کو اپنی گندی کار دھونی چاہیے۔ 25Someone Choked Ali's wife's throat last night. کسی نے کل رات علی کی بیوی کا گلہ دبایا۔ 26The offender was Lashed in front of all. مجرم پرسب کے سامنے کوڑے برسائے گئے۔ 27Your abusive words have begun to Erode our friendship. آپکی گالم گلوج والی زبان نے ہماری دوستی میں دراڑ ڈال دی ہے۔ 28Engineers Erected mobile towers safely . انجینئرز نے موبائل انٹینا باحفاظت کھڑا کر دیا۔ 29Uzair is an Errant boy. عزیر ایک آوارہ گرد لڑکا ہے۔ 30The thieves deprived her of gold ring. چوروں نے اسے سونے کی انگوٹی سے محروم کر دیا۔ 31Male child is unique Bounty of Allah. نرینہ اولاد خدا کی خاص نعمت ہے۔ 32Hassan is Chatterbox. حسن بہت باتونی ہے۔ 33He is characterless and Bilks everyone. ۔وہ بدکردار ہے اور لوگوں کو گمراہ کرتا ہے 34Becalm yourself. اپنے آپ کو پرسکون رکھو۔ 35Abscess on my foot is bleeding. میرے پاؤں کے چھالے سے خون بہہ رہا ہے۔ 36The lovers Absconded in the dark of night. پریمی جوڑا رات کی تاریکی میں فرار ہو گیا۔ 37The accused was Absolved due to insufficient proof. ملزم کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کر دیا گیا۔ 38My son doesn't Abstain from mischief. میرا بچہ شرارت سے باز نہیں آتا۔ 39Keep this case Abstract from other issues. یہ والا کیس باقی کیسوں سے علیحدہ رکھو۔ 40He uses Absurd language. وہ بیہودہ باتیں کرتا ہے۔ 41Excessive rainfall caused Abyss in the road. ذیادہ بارش کی وجہ سے سڑک میں کھڈا پڑ گیا۔ 42I like American Accent. مجھے امریکی لہجہ پسند ہے۔ 43I have no access to the principal room. میری رسائی پرنسپل آفس تک نہیں ہے۔ 44We should Abide by our parents. ہمیں اپنے والدین کی بات ماننی چاہیے۔ 45Hajatmin is an Abject man. حاجت مین ایک ذلیل آدمی ہے۔ 46Ali Abraded the old paint from the walls. علی نے پرانا پینٹ دیوار سے کھرچ ڈالا۔ 47They were all in accord with one another. انکا آپس میں باہمی اتفاق رائے تھا۔ 48Sawara Accosted me politely. سویرا نے مجھے نرمی سے مخاطب کیا۔ 49I have Accomplishedmy homework. میں نے اپنا ہوم ورک مکمل کر لیا ہے۔ 50Naeema Accredited to me on her behalf. نعیمہ نے اپنی جگہ پر مجھے اختیار دیا۔ 51Ali Accumulated enough money to buy a car . علی نے کار خریدنے کیلئے کافی پیسے جمع کیے تھے۔ 52Accursed man gets abjection everywhere. لعنتی شحض ہر جگہ ذلیل وخوار ہوتا ہے۔ 53The Accused was released on bail. ملزم کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ 54I have Abandoned my job . میں نے اپنی نوکری چھوڑ دی ہے۔ 55Ali Abashed him for his misconduct. علی نے اسکی بد اخلاقی پر اس کو شرمسار کر دیا۔ 56Terrorists Abducted two Chinese engineers. دہشت گردوں نے دو چینی انجینئرز کو اغوا کر لیا۔ 57He did half of his work and Abated his burden. اس نے آدھا کام کرلیا اور اپنا بوجھ ہلکا کر دیا۔ 58I Abhor all those who tell a lie. آپ کا اندازہ اس پراجیکٹ کے بارے میں بالکل صحیح تھا۔ 59Shakir is going Abroad for higher studies. شاکر اعلی تعلیم کےلیے  باہر جا رہا ہے۔ 60Your estimate was entirely accurate about this project. اس پراجیکٹ کے بارے میں اپکا  اندازا بلکل درست تھا۔  61The accused is Acquitted respectfully . ملزم کو باعزت بری کر دیا گیا۔ 62The taste of bitter gourd is very Acrid. کریلے کا ذائقہ بہت کڑوا ہے۔ 63The pilot showed tremendous Acrobat in the air. پائلٹ نے  بہایت اعلیٰ قلا بازی پیش کی۔ 64He can't do so; he must be Actuated. وہ ایسا نہیں کر سکتا،اس لیے اسکو ترغیب دینا پڑی گی۔ 65I use fair & lovely to avoid Acne. میں کیل مہاسے دور کرنے کے لیے فیئر اینڈ لولی لگاتا ہوں۔ 66Rabia Acquaints me personally. رابعہ ذاتی طور پر مجھے جانتی ہے۔ 67I will Acquire my task within time. میں نے اپنا ٹاسک وقت پر حاصل کر لونگا۔ 68He must be praised for his Acuity. اسکی چستی کی تعریف کرنی چاہیے۔ 69Rustam is an Adamant boy. رستم ایک ضدی لڑکا ہے۔ 70Kareem is Irfan's adopted son. کریم ارفان کا لے پالک بیٹا ہے۔ 71Adjust your rifle and fire again. اپنی بندوق کو ترتیب دو اور گولی چلاؤ۔ 72Hard work is the only way to achieve success. سخت محنت ہی کامیابی کا واحد ذریعہ ہے۔ 73She feels Acidity in her stomach. وہ اپنے سینے میں جلن محسوس کرتی ہے۔ 74Ayyub is an Adroit worker. ایوب پھرتیلاورکر ہے۔ 75Raj Ali always Adulates his seniors. راج علی اپنے بڑوں کی چاپلوسی کرتا ہے۔ 76With the advent of the internet, our lifestyle changed. انٹرنیٹ کی ایجاد سے ہماری زندگی بدل گٰی ہے۔ 77Advert of different things on TV is the top trend nowadays ٓاج کل ٹی وی پرمختلف چیزوں کی مشہوری عروج پر ہے۔ 78True leader is required to Aegis the country. صحیح رہنما کو ملک کی قیادت کرنی چاہیے۔ 79Sanam baloch is Affable women. صنم بلوچ ایک ملنسار خاتون ہے۔ 80After Benazir's death, Ado started all over the country. بے نظیر کی موت کے بعد ملک میں افراتفری پھیل گئی۔ 81Adapt yourself according to the circumstances. اپنے آپ کو حالات کے مطابق ڈھالو۔ 82Rukhsana Adores her son. رخسانہ اپنے بچے کو بہت عزیز رکھتی ہے۔ 83The new bride was Adorned thoroughly. نئی دلہن کو زیورات سے سجایا گیا 84Don't poke your nose in my personal Affairs. 👃 میرے ذاتی معاملات میں اپنی ناک مت گھسیڑو۔ 85Wrongdoing will Affect your personality. غلط کام آپکی شخصیت پر اثر انداز ہوگی۔ 86Today, I Affirm that Nawaz is a thief. آج میں اعلان کرتا ہوں کہ نواز ایک چور ہے۔ 87younger should be given Affection. چھوٹوں پر شفقت کرنی چاہیے۔ 88Hard work is the Effective way to success. سخت مخنت  کامیابی کا ایک پراثر رستہ ہے۔ 89Saleem is seriously Ail. سلیم سخت بیمار ہے۔ 90Teacher Admired me for my great job. استاد نے میرے اچھے کام کی وجہ سے مری تعریف کی۔ 91Akram Admitted my efforts. اکرم نے میری کاوشوں کو تسلیم کیا۔ 92We Admix some fruits to make a fruit chart. ہم چاٹ بنانے کیلئے پھلوں کو آپس میں ملاتے ہیں۔ 93Boss Admonished her for unfinished work. باس نے اسکی کام مکمل نہ کرنے کی وجہ سے سرزنش کی۔ 94The Alias of Shaikh Rashid is Sheeda Talli. شیخ رشید کا تخلص شیدا ٹلی ہے۔ 95Who is that Alien? وہ خلائی مخلوق کون ہے۔؟ 96She Alighted from his BMW. وہ اسکی بی ایم ڈبلیو سے اتری۔ 97Some brothers have a similar shape. کچھ بھائیوں کی شکل ایک جیسی ہوتی ہے۔ 98Alas! he is dead. افسوس! وہ مرگیا ہے۔ 99Alleviate some load from the truck ٹرک سے کچھ وزن خالی کرو۔ 100This Alley is closed at the end. یہ گلی آگے سے بند ہے۔ Translation Of English Sentences Into Urdu From 101 To 200 S NoTranslation Of English Sentences In Urdu   101Bear this in mind. اس بات کو ذہن میں رکھو۔ 102Don't make a noise. شورمت کر۔ 103What is going on? کیا چل رہا ہے؟ 104Damn it. لعنت ہے۔ 105Leave me alone, please. برائے مہربانی مجھے اکیلا چھوڑ دو۔ 106Please stay away from me. برائے مہربانی مجھ سے دور رہو۔ 107I am fond of playing football ⚽. میں فٹبال کھیلنے کا شوقین ہوں۔ 108You deserve it. تم اسکے مستحق ہو۔ 109Please don't argue with me. برائے مہربانی میرے ساتھ بحث مت کرو۔ 110I don't mean it. میرا یہ مطلب نہیں ہے۔ 111Are you crazy? کیا تم پاگل ہو؟ 112What is the problem with you? اپ کیساتھ مسئلہ کیا ہے؟ 113I felt hurt. مجھے دکھ ہوا۔ 114Pass me the salt 🧂. ذرا نمک نزدیک کرنا۔ 115Are you bored 😴? کیا تم تنگ ہو؟ 116Make yourself at home. اپنا ہی گھر سمجھو۔ 117Please don't tease me. برائے مہربانی مجھے تنگ نہ کرو۔ 118Are you finished? کیا تم نے کام ختم کر لیا ہے؟ 119She is so mean. وہ بہت مطلبی ہے۔ 120Beware of pickpockets. چوروں سے ہوشیار رہیں۔ 121They are my colleagues. وہ میرے ساتھی ہیں۔ 122She is my fiancée. وہ میری منگیتر ہے۔ 123It doesn't matter. اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ 124She is so talkative. وہ بہت باتونی ہے۔ 125Give me a hand, please. برائے مہربانی میری مدد کریں۔ 126Don't 😢 cry, please. برائے مہربانی مت روئیں۔ 127I will be right 🔙 back. میں واپس آؤنگا۔ 128Are you kidding me? کیا تم میرے ساتھ مذاق کر رہے ہو۔؟ 129Was it my fault? کیا یہ میری غلطی تھی؟ 130You are mistaken. تمہیں غلط فہمی ہوئی ہے۔ 131Please don't take me wrong. برائے مہربانی مجھے غلط مت سمجھیں۔ 132What else do you need? تمہیں اور کیا چاہیے؟ 133What do you prefer? آپ کس چیز پر ترجیح دیتے ہو۔ 134She is a liar. وہ جھوٹی ہے۔ 135For God's sake, trust me. خدا کیلئے مجھ پر بھروسہ رکھیں۔ 136He is very greedy. وہ بہت لالچی ہے۔ 137I am not interested. مجھے اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ 138What brought you here? آپ کو کیا چیز یہاں لے آئی؟ 139Don't you remember? کیا تمہیں یاد نہیں؟ 140I was not expecting this from you. میں آپ سے یہ توقع نہیں کر رہا تھا۔ 141Behave yourself. تمیز سے بات کرو۔    142It was nice meeting with you. آپ سے ملاقات خوشگوار رہی۔ 143We had a great time. ہم نے اچھا وقت گزارا۔ 144Remind me later. مجھے بعد میں یاد دلانا۔ 145You are stubborn. تم ضدی ہو۔ 146The teacher scolded him. استاد نے اس سے ڈانٹا۔ 147It was not a surprise for me. یہ میرے لیے خیرانگی کی بات نہیں تھی۔ 148Let me know when you are 🆓free. جب آپ کا کوئی کام نہ ہو تو مجھے بتا دینا۔ 149I am getting used to it. میں اسکا عادی ہو رہا ہوں۔ 150You are very generous. تم بہت سخی ہو۔ 151You made my day. تم نے میرا دن خوشگوار بنایا۔ 152You won my heart 💜. تم نے میرا دل 💓 جیتا۔ 153I will pay the 💵 bill. بل میں ادا کروں گا۔ 154Party 🎉 is on me. پارٹی میرے اوپر ہے۔ 155Shall we start? کیا ہم شروع کریں؟ 156Don't mention it. اسکا  تزکرہ  مت کرو۔ 157Fuck off. بھاڑ میں جاؤ۔ 158Turn the light off. بلب بند کرو۔ 159I watered the plants. میں نے پودوں کو پانی دیا۔ 160I am drowned in debts. میں قرض میں ڈوبا ہوا ہوں۔ 161I don't know what to say. مجھے نہیں پتہ کہ کیا کہوں۔ 162I am speechless 😶. میں بات کرنے کے قابل نہیں ہوں۔ 163Are you angry 😡 with me? کیا تم مجھ سے ناراض ہو؟ 164Don't be silly, please. برائے مہربانی بیوقوف مت بنو۔ 165Let's talk about something else. چلو کسی اور چیز کے بارے میں بات کریں۔ 166You made my mood off. آپ نے میرا مزاج خراب کر دیا۔ 167I was stuck in the traffic 🚦. میں ٹریفک میں پھنسا ہوا تھا۔ 168I had flat Tyre. میری گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا تھا۔ 169She got an accident. اسکا ایکسیڈنٹ ہوا۔ 170What time does the bus 🚌 leave? بس کس وقت جاتی ہے؟ 171I want an aisle 💺 seat. مجھے کھڑکی والی سیٹ چاہیے۔ 172Have you known him? کیا تم اس سے جانتے ہو؟ 173It is an honor for me. یہ میرے لیے عزت کی بات ہے۔ 174He is a hypocrite. وہ منافق ہے۔ 175She is a backbiter. وہ چغل خور ہے۔ 176Salma is disloyal. سلمہ بے وفا ہے۔ 177Stop staring at me. مجھے گھورنا بند کرو۔ 178Go to hell. جہنم میں جاؤ۔ 179How dare you talk to me like that? تمہاری ہمت کیسے ہوئی میرے ساتھ اس طرح بات کرنے کی۔ 180Show him out. اس سے باہر کا راستہ دکھاؤ۔ 181How much I pay for this? میں اسکے لئے کتنا ادا کروں؟ 182Are you mad? کیا تم پاگل ہو؟ 183How do I make you understand? میں آپ کو کس طرح سمجھاؤں؟ 184Shame on you. شرم کرو۔ 185What the hell is this? یہ کیا مصیبت ہے؟ 186You can't hide. تم چھپ نہیں سکتے۔ 187Don't pluck the flower 🌹. پھول مت توڑو۔ 188Please, make my 🛏️ bed. برائے مہربانی میرے لیے بستر لگاؤ۔ 189What enmity do you have with me? آپ کو میرے ساتھ کیا دشمنی ہے؟ 190Are you jealous of me? کیا آپ کو میرے ساتھ حسد ہے؟ 191Hide your face from here. دفع ہو جاؤ ادھر سے۔ 192You could have said this to me politely. تم یہ بات آرام سے بھی کہہ سکتے تھے ۔ 193This is Insanity. یہ پاگل پن ہے۔ 194The boss fired him. مالک نے اس سے نوکری سے نکال دیا۔ 195Get out of my class. میری کلاس سے باہر نکلو۔ 196Get your haircut. اپنے بال بنوائیں۔ 197It is your turn now. اب تمہاری باری ہے۔ 198Who knocked at the door? کس نے دروازے پر دستک دی؟ 199It is cloudy today. آج بادل ☁️ ہے۔ 200It is scorching today. آج بہت سخت گرمی ہے۔ Translation Of English Sentences Into Urdu From 201 To 300 S NoTranslation Of English Sentences In Urdu   201It is windy 🌬️ outside. باہر تیز ہوا چل رہی ہے۔ 202It is raining cats and dogs. موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ 203It is drizzling. بوندا باندی ہو رہی ہے۔ 204Pour some tea ☕ into my cup, please. برائے مہربانی تھوڑی اور چائے میرے کپ میں ڈال دو۔ 205You are very naughty. تم شرارتی ہو۔ 206He is bald. وہ گنجا ہے۔ 207There is no accounting for the taste. شوق کا کوئی مول نہیں۔ 208My mom cooks a delicious meal. میری ماں نے مزیدار کھانا بنایا۔ 209What is wrong with it. اس میں کیا خرابی ہے؟ 210This house is to let. یہ مکان کرائے کیلئے خالی ہے۔ 211I beseeched him. میں نے اسکی منت سماجت کی۔ 212Ahmed is very lean. احمد بہت لاغر ہے۔ 213I saw him off. میں نے اس سے الوداع کیا۔214 Could you drop me off at the airport? کیا آپ مجھے ایئرپورٹ چھوڑ سکتے ہو؟ 215Make a single line. ایک قطار بنائیں۔ 216I was waiting in a queue. میں قطار میں انتظار کر رہا تھا۔ 217Don't be impatient. بے صبرے مت بنو۔ 218She is the hurdle of the way. Read the full article
0 notes
urdunewspedia · 4 years
Text
عمر شیخ اور ساتھیوں کو جیل میں بنے نئے کمروں میں منتقل کرنے کا حکم - اردو نیوز پیڈیا
عمر شیخ اور ساتھیوں کو جیل میں بنے نئے کمروں میں منتقل کرنے کا حکم – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین  کراچی: امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس میں احمد عمر شیخ اور دیگر افراد سے متعلق محکمہ داخلہ نے نیا حکم نامہ جاری کردیا جس کے تحت انہیں جیل سے رہائی کے بعد جیل میں ہی تعمیر شدہ نئے کمروں میں رکھا جائے گا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق  محکمہ داخلہ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ احمد عمر شیخ، فہد نسیم احمد، سید سلمان ثاقب، شیخ محمد عادل اور عبدالحمید بگٹی کو سپریم کورٹ کے حکم کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
pakistan24 · 4 years
Text
احمد عمر شیخ کی رہائی کے لیے جیل توڑنے کی کوشش میں 97 گرفتار کیے: حکومت
احمد عمر شیخ کی رہائی کے لیے جیل توڑنے کی کوشش میں 97 گرفتار کیے: حکومت
سپریم کورٹ میں امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کے مقدمے کی سماعت کے دوران احمد عمر شیخ کے جیل سے دہشتگردوں کے ساتھ روابط اور ملزم کی رہائی کے لیے جیل توڑنے کی کوششوں کا بتایا گیا ہے۔ پیر کو سندھ کے ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین نے عدالت کو بتایا کہ احمد عمر شیخ سے جیل میں سات موبائل سمیں برآمد ہوئیں۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے مطابق برآمد کی گئی سمز میں سے ایک برطانیہ کی تھی۔ جسٹس…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
pakistantime · 4 years
Text
قطر کی خبر اور صبر کا پھل
پانچ جنوری کو سعودی قصبے الااولہ میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سربراہ اجلاس میں قطر کی ساڑھے تین سالہ بری، بحری، فضائی ناکہ بندی کے خاتمے کے سمجھوتے پر دستخط ہو گئے۔ خلیج جیسے حساس خطے کی اہمیت کے پیشِ نظر یہ ایک بڑی عالمی خبر تھی مگر پاکستانی میڈیا میں اگلے ہی روز گیارہ ہزارہ کانکنوں کے گلے کٹنے کی بہیمانہ واردات کے ردِعمل میں خلیج سے آنے والی یہ خبر دب کے رہ گئی۔ قطر اگرچہ امیر ملک ہے مگر سب سے بڑے ہمسائے سعودی عرب اور اس کے اتحادی متحدہ عرب امارات کی اجتماعی اقتصادی ، سیاسی و عسکری قوت کے تقابل میں ایک چھوٹی ریاست ہے۔ لیکن جس ثابت قدمی سے قطر نے اس ناکہ بندی کا مقابلہ کیا وہ بذاتِ خود ایک ڈرامائی کہانی ہے۔ کہانی کی ابتدا دو ہزار چودہ سے ہوتی ہے جب قطر کے ہمسائے یو اے ای کے ساتھ اثر و رسوخ اور حریف معیشت ہونے کی رقابت کے تناظر میں قطر کو اس کا علاقائی حجم ( اوقات ) یاد دلانے کے لیے خلیج تعاون کونسل کے تین ارکان یعنی امارات ، سعودی عرب اور بحرین نے نو ماہ کے لیے قطر سے سفارتی تعلقات معطل کر دیے تاہم جی سی سی کے ایک اور رکن کویت کے امیر شیخ صباح ال احمد الصباح ( مرحوم ) کی کوششوں سے نومبر دو ہزار چودہ میں سہہ فریقی ریاض سمجھوتہ ہو گیا۔ قطر نے یمن کے خلاف خلیجی جنگی اتحاد میں شمولیت اختیار کر لی۔ دسمبر دو ہزار سولہ میں سعودی شاہ سلمان نے دوہا کا دورہ کیا اور قطر نے جی سی سی کے مشترکہ اجتماعی سلامتی کے سمجھوتے کی بھی توثیق کر دی۔
مگر قطر کے چونکہ فلسطینی تنظیم حماس سے قریبی مراسم ہیں، لیبیا اور شام کی خانہ جنگی میں بھی اس کی پالیسی سعودی و اماراتی پالیسی سے متضاد رہی اور سعودی حریف ایران و ترکی سے بھی مراسم ہیں لہٰذا دو ہزار چودہ کے ریاض سمجھوتے کے باوجود لاوا اندر ہی اندر پکتا رہا۔ جب ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلے بیرونی دورے کے لیے ریاض کا انتخاب کیا اور ٹرمپ کے داماد جیررڈ کشنر کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے مراسم اور ہم آہنگی اظہر من الشمس ہو گئی تو ٹرمپ کی واشنگٹن روانگی کے دو ہفتے بعد ہی پانچ جون دو ہزار سترہ کو اچانک سعودی عرب، امارات ، بحرین اور مصر نے اعلان کیا کہ دہشت گردی کی حمایت اور ایران سے قربت کی پاداش میں وہ قطر کی مکمل ناکہ بندی کر رہے ہیں۔ فوری طور پر قطر سعودی سرحد بند کر دی گئی۔ قطر ایئرویز گراؤنڈ ہو گئی اور امارات نے ہزاروں قطری شہریوں کو ملک سے نکلنے کا حکم دے دیا۔ ٹرمپ نے بھی اس ناکہ بندی کی بلاواسطہ حمایت کرتے ہوئے قطر سے اپنی متنازعہ پالیسیوں پر نظرِ ثانی کا مطالبہ کر دیا۔
مگر قطر نے اوسان بحال رکھے۔ سعودی سرحد بند ہونے سے اشیائے خورونوش کی رسد فوری طور پر معطل ہو گئی۔ ایران نے اعلان کیا کہ وہ روزانہ ایک ہزار ٹن پھل ، سبزیاں اور ساٹھ ٹن گوشت فضائی راستے سے دوہا بھیجتا رہے گا۔ ترک پارلیمان نے حریف خلیجی ممالک کی جانب سے قطر کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کے خدشے کے پیشِ نظر فوری طور پر تین ہزار ترک فوجی وہاں تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ اس بار بھی امیرِ کویت نے صلح صفائی کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔ چند ماہ بعد ناکہ بندی کرنے والے چار ممالک کی جانب سے تنازعے کے حل کے لیے تیرہ نکاتی مطالباتی دستاویز جاری کی گئی۔ اس میں ایران سے تعلقات میں کمی اور ترک فوجی اڈے کو تالا لگانے کے ساتھ ساتھ یہ شرط بھی تھی کہ الجزیرہ کی ’’ جانبدارانہ و تنقیدی نشریات ’’ کو لگام دی جائے مگر قطر نے پورا شرائط نامہ مسترد کر دیا۔
اس ناکہ بندی کے پورے عرصے میں قطر ایئرویز کو پانچ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔قطر کو اپنے سوورن فنڈ سے روزمرہ اخراجات پورے کرنے کے لیے تینتالیس ارب ڈالر نکلوانے پڑے۔ مگر قطری قیادت کو یقین تھا کہ وہ یہ سختی جھیل سکتی ہے۔کیونکہ قطر گیس کی تیرہ فیصد عالمی پیداوار فراہم کرتا ہے۔ اس کی تینتیس فیصد برآمدات مایع گیس کی ترسیل پر مشتمل ہیں۔ ایران سے نبھاتے رہنا قطر کی سیاسی و اقتصادی ضرورت ہے کیونکہ خلیج کے علاقے میں دونوں ممالک گیس کے سب سے بڑے عالمی ذخیرے (جنوبی پارس) میں نوے کی دہائی سے شراکت دار ہیں۔ اس ذخیرے کا دو تہائی قطری حدود میں اور ایک تہائی ایرانی بحری حدود میں ہے۔ قطر امریکا کے علاقائی اسٹرٹیجک مفادات کا بھی اہم ستون ہے۔ خطے میں امریکی فضائیہ کا سب سے بڑا بیس اور امریکی سینٹرل کمان کا ہیڈ کوارٹر قطر ہے۔ ناکہ بندی کے باوجود قطر نے دو ہزار بائیس کے فٹ بال ورلڈ کپ کی تیاریوں میں کوئی کمی نہیں آنے دی۔ ساڑھے تین برس کے عرصے میں اس کی فضائیہ بارہ جنگی طیاروں سے بڑھ کر چھیانوے طیاروں کے بیڑے میں تبدیل ہو گئی۔
غیر یقینی ہمسائیوں کی غیر یقینی سہولتوں کے چنگل سے آزاد ہونے کے لیے قطر ایک بڑی بندرگاہ بھی تعمیر کر رہا ہے جس پر اب تک ساڑھے سات ارب ڈالر صرف ہو چکے ہیں۔ پابندیوں سے قبل قطر سو فیصد پھل اور سبزیاں درآمد کرتا تھا۔ مگر آج لگ بھگ پچیس ہزار ایکڑ رقبے کو کھارے سمندری پانی کو میٹھا بنانے کے عمل سے قابلِ کاشت بنا لیا گیا ہے۔ قطری حکومت کا دعوی ہے کہ ملک اگلے دو برس میں پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں خود کفیل ہو جائے گا۔ اسی طرح پابندیوں سے قبل دودھ کی سو فیصد مصنوعات درآمد کی جاتی تھیں۔ مگر آج نوے فیصد ڈیری پروڈکٹس کی ضروریات مقامی سطح پر پوری کی جا رہی ہیں۔ یہ اس لیے ممکن ہوا کیونکہ اعلیٰ امریکی و آسٹریلوی نسل کی لگ بھگ دس ہزار گائیں درآمد کروا کے انھیں ٹھنڈے باڑوں میں رکھا گیا۔
پابندیوں کے دور میں ترک کمپنیوں نے خالی جگہ پر کی۔ اس وقت لگ بھگ دو سو ترک کمپنیوں نے قطر میں اٹھارہ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ دوطرفہ تجارت میں چون فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پابندیوں اور کوویڈ کے سبب عالمی اقتصادی سست روی اور گیس کی مانگ میں کمی کے باوجود آئی ایم ایف نے رواں سال کے لیے قطر کی قومی آمدنی میں ڈھائی فیصد اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔ قطر نے ساڑھے تین برس اپنی خارجہ پالیسی کو احتیاط کے رسے پر چلایا۔ سب سے بڑے ہمسائے سعودی عرب کی قیادت کے بارے میں اعلیٰ سطح پر منفی بیان بازی سے مکمل گریز کیا گیا کیونکہ بحران کے حل کی چابی ریاض میں تھی۔ البتہ ناکہ بندی کی قانونی تشریح کے لیے عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ ضرور کھٹکھٹایا۔ عدالت نے رائے دی کہ اس ناکہ بندی کے فریق بین الاقوامی قوانین کے تحت خود پر عائد ذمے داریوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
قطر نے تعلقات کی انتہائی ابتری کے باوجود امارات کے لیے گیس کی ترسیل ( ڈولفن گیس پروجیکٹ) معطل نہیں کی۔ ٹرمپ انتظامیہ کے جانبدارانہ رویے کے باوجود افغانستان سے امریکا کی گلو خلاصی کے لیے امریکا اور طالبان کے مابین دوہا مذاکرات کی میزبانی جاری رکھی۔ ساڑھے تین برس کے اس سخت عرصے میں قطر نے اپنی خوداحتسابی بھی کی۔ وہ تمام مقامی نجی فلاحی تنظیمیں جن کی بیرونِ ملک فنڈنگ پر پہلے کوئی روک ٹوک نہیں تھی ان کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے اور باقاعدہ و شفاف بنانے کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی ادارہ قائم کیا گیا۔ قطر کی اٹھائیس لاکھ آبادی میں سے لگ بھگ بیس لاکھ آبادی غیرملکی کارکنوں پر مشتمل ہے۔ ناکہ بندی کے دور میں بین الاقوامی ادارہِ محنت (آئی ایل او) کی سفارشات کی روشنی میں کفالہ سسٹم اور محنت کے اوقاتِ کار کو بہتر بنانے کے لیے قانون سازی بھی کی گئی۔ غیر ملکی باشندوں کی آمد و رہائش سے متعلق قوانین میں بھی کھلے پن کا دائرہ بڑھایا گیا اور سیاسی اصلاحات کے ایک حصے کے طور پر اب نامزد کے بجائے ووٹوں سے منتخب شوریٰ متعارف کروانے پر بھی غور ہو رہا ہے۔المختصر یہ کہ قطر کے ہمسائیوں کو ساڑھے تین برس کی ہو ہا کے بعد بھی تعلقات کی بحالی میں خود ہی غیرمشروط پہل کرنا پڑی۔ اور کیا ہوتی ہے کامیاب خارجہ پالیسی ؟ اس عرصے میں قطر نے کیا گنوایا؟
پنجابی کی مثال ہے ’’کبے نوں لت پئی تے اودا کب نکل گیا‘‘(کبڑے کی کمر پر لات پڑی تو اس کا کبڑا پن ختم ہو گیا)۔
وسعت اللہ خان  
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
gcn-news · 4 years
Text
پاکستان کیساتھ تعلقات کشیدہ ،کہیں یہ امیر ملک بھی ہاتھ سےنہ نکل جائے ،سعودی عرب کااسلامی ملک کابائیکاٹ ختم ،سرحدیں کھولنے کااعلان -
Tumblr media
پاکستان کیساتھ تعلقات کشیدہ ،کہیں یہ امیر ملک بھی ہاتھ سےنہ نکل جائے ،سعودی عرب کااسلامی ملک کابائیکاٹ ختم ،سرحدیں کھولنے کااعلان - ریاض (گلوبل کرنٹ نیوز)سعودی عرب نے قطر کی فضائی، زمینی اور سمندری حدود کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔خلیجی خبر رساں ادارے الجزیرہ نے کویتی وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح کے حوالے سے کہا ہے کہ کویتی فرماں رواں شیخ نواف کے تجویز کردہ ایک معاہدے کے بعد سعودی عرب نے پیر سے قطر کی تمام سرحدیں کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ سعودی فرماں روا کی جانب سے امیر قطر شیخ حمد الثانی کو سعودی عرب میں منعقد ہونے والے خلیج تعاون کونسل کے 41 ویں اجلاس کا دعوت نامہ بھی ارسال کیا گیا ہے جس کے بعد قطری امیر اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔دوسری جانب امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ سعودی عرب نے قطر کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں منگل کو ایک معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔سعودیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ آئندہ ہونے والے خلیجی ممالک کے سالانہ اجلاس میں’’علاقائی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے‘‘ خلیج کی تمام قیادت موجود ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے پر دستخط کے لیے ریاض میں تقریب منعقد کی جائے گی جس میں سعودی ولی عہد اور امیر قطر تمیم بن حمد الثانی شریک ہوں گے۔ یاد رہے کہ 2017 کے وسط میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر پر دہ ش ت گردی کی معاونت کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے کے لیے زمینی، فضائی اور سمندری حدود بند کردی تھیں۔ٹرمپ انتظامیہ کے سینیئر عہدے دار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے قطر پر عائد پابندیاں ختم کروانے کا واضح ارادہ ظاہر کیا جاچکا ہے ت Read the full article
0 notes
islam365org · 4 years
Text
New Post has been published on Islam365
https://islam365.org/islamic-books/hadees-ki-mash-hoor-kitabain-urdu-tarjama-al-mustarfah-2/
حدیث کی مشہور کتابیں اردو ترجمہ ’المستطرفہ‘
ابو عبداللہ محمد بن جعفر بن ادریس معروف الکتانی1857ء کو فاس شہر میں پیدا ہوئے۔ تما م علوم وفنون کی تعلیم اپنے خاندان میں ہی حاصل کی ۔ 18 سال کی عمر میں تحصیل علم کے بعد مشائخ اور بڑے علماء کے امتحان اور جانچ پرکھ کےبعد خانقاہ کتانیہ میں تدریس شروع کی اور بیس سال کی عمر میں فاس کی سب سے بڑی مسجد جامع قرویین میں تدریس کی ابتداء کی جہاں اپنے والد صاحب کی نگرانی میں تقریباً سب ہی علوم وفنون کی متعددکتابیں پڑھائیں۔تدریس کے ساتھ ساتھ تصنیف وتالیف کا کام بھی کیا ۔فقہ) حدیث ،تاریخ، تصوف، تفسیر، سیرت اور انساب وغیرہ جیسے موضوعات پر ساٹھ سے زائد کتابیں تصنیف کیں۔ان کی اہم کتب میں سے زیر تبصرہ اہم کتاب ’’رسالہ المستطرفہ ‘‘ ہے۔ یہ کتاب علم حدیث اور کتب حدیث کے تعارف کے متعلق ہے۔ اس کتاب کا علوم حدیث اور تعارف محدثین کے حوالے سے کتابوں میں وہی مقام ہے جو عام علوم کی نسبت ابن ندیم کی مشہور کتاب الفہرست لابن الندیم کا ہے۔ یہ کتاب حدیث اور علوم
حدیث کے 1400 کتابوں کے تذکرے اور چھ صد کے قریب مشہور محدثین کے تراجم اور تعارف پرمشتمل ہے۔ اس میں ہر کتاب…
 download the complete book 
عناوین صفحہ نمبر عرض ناشر 14 انتساب 15 عرض مترجم 16 مقدمہ 20 کچھ مصنف کےحوالے سے 21 کچھ کتاب کےبارےمیں 26 حدیث کی شان اورمقام واہمیت 28 ہندوستان میں حدیث کی تاریخ 25 مقدمہ مولف 55 علم حدیث کی ضرورت واہمیت 55 محدیثین کی بلند مرتبیت 56 علم حدیث برکات 56 علم حدیث حب نبی ﷺ کاآئینہ دار ہے 57 علم حدیث کی مدونات کاشمار ممکن نہیں 57  علم حدیث کیا ہے 58  کتابت حدیث کی تاریخ 58  سب سےبہلی تدوین حدیث 59  صحیح حدیث پر مشتمل سب سےپہلی کتاب 60 کیاموطا ءکواولیت حاصل نہیں 60  صحیح بخاری میں مقطوع روایات اورحافظ ابن حجر کی تحقیق 60 سیوطی کی طرف سےتردید اورموطا کی تائید 61 حافظ صاحب کےنکات کاجواب 61 تدوین حدیث کی تاریخ پر اجمالی نظر 62 سب سے پہلی باقاعدہ تصنیف کونسی ہے 62 پہلی تدوین امام ابو حنیفہ  کی ہے 65 حدیث کی بنیادی اہمیت والی کتابیں 66 صحیح مسلم 66 سنن ابوداؤد 66 جامع ترمذی 67 سنن نسائی 67 سنن ابن ماجہ 68 صحاح ستہ پر ابن عساکراورمزی کاکام 68 صحاح ستہ ارابن ماجہ 68 صحاح ستہ اورمسنددارمی 69 صحاح ستہ یاسبعہ 69 ائمہ اربعہ کی کتب حدیث 69 موطا پر ہونے والے علمی کام 71 مسند امام اعظم ابوحنیفہ 72 مسند امام شافعی 72 مسند اما م احمد بن حنبل 73 زوائد مسند احمد بن حنبل 74 حدیث کی بنیادی دس کتابیں 74 صحیح ابن خزیمہ 75 صحیح ابن حبان 75 مستدرک حاکم 76 کیا مستدرک مکمل صحیح احادیث پر مشتمل ہے 76 مستدرک حاکم کےساتھ یہ صورتحال کیوں پیش آئی 77 مستدرک کامقام ومرتبہ 78 مستدرک دارقطنی 79 مستدرک ابوذرعبدہروی 79 صحیح ابن الشرقی 79 مختارہ ضیامقدسی 79 مفتی ابن جارومنیشاپوری 80 مفتی قاسم ابن اصبغ قرطبی 80 کتب مستخرجہ 81 مستخرج جرجانی 81 مستخرجات بخاری 81 مستخرج غطریفی 81 مستخرجات بخاری ومسلم 84 مستخرجات سنن 84 مستخرجات ابوداؤد 84 مستخرجات ترمذی 85 مستخرج کسےکہتے ہیں 85 کتب سنن 86 سنن امام شافعی 87 سنن نسائی کبری 87 سنن دارمی 87 سنن بیہقی کبری وصغری 87 سنن ابو الولیہ 88 سنن سعید بن منصور 89 سنن کشی 89 سنن دارقطنی 89 سنن دولابی 90 سنن زبیدی 90 سنن کلبی 90 سنن خلال ہزل 90 سنن عقدی 1 سنن ہمدانی 91 سنن ابی لال 91 سنن نجاد 91 سنن الازوی 92 سنن یوسف الازوی 92 سنن  طبری 92 سنن کی مشہور کتابوں کی تعداد 92 اعتصام بالکتاب السنتہ پر حدیث کی کتابیں 92 اہل بدعت کی تردید لکھی ہوئی کتب حدیث 94 کتاب الاستقامہ 94 الحجۃ 94 الابانہ عن الاصول الدبانہ 94 فقہی ابواب پر مرتب جوامع اورمصنفات 95 منصف وکیع بن جراح 95 مصنف حماد بن سلمہ 95 مصنف عتکی 95 منصف ابن ابی شیبہ 96 منصف عبدالرزاق 96 منصف بقی بن مخلد 96 جامع عبدالرزاق 96 جامع سفیان ثوری 97 جامع سفیان بن عینہ 97 جامع معمربن راشد 97 جامع خلال 97 جامع صغیرہ وکبیرہ اما م بخاری 97 جامع مسلم 97 جامع ابن عربی 97 جامع سےکیامراد ہے 98 کتاب الاثار 98 کتاب الام 98 شرح السنۃ 98 کتاب الشریفہ فی السنتہ 99 تہذیب لآثار طبری 99 شرح معافی لاثار 99 معانی الخبار کلابازی 100 معرفتہ السنن ولآثار خطابی 100 مخصوص موضوعات پر حدیث کی کتابیں 101 کتاب الاخلاص ابن الجوزی 102 کتاب الایمان 105 کتاب التوحید واثبات الصفات 102 کتاب الاسماء والصفات بیہقی 102 دم الکلام شیخ اسلام الہروی 102 کتاب الطہور قاسم بن سلام 103 کتاب الطہور ابوداؤد الحسبتانی 103 کتاب الصلوۃ 103 کتاب الجہاد ابن عساکر 106 سب سے پہلی کتاب الجہاد 106 کتاب القضاد :ابو سعید النقاش 106 اخلاق واآداب اروفضائل بر حدیث کی کتابیں 108 ابن ابسی الدنیا کی متنوع تصنیفات 108 کتاب لشکر خرائطی 109 کتاب الزہد مفاد ابن السری 110 مضاد صغیراورمضاد کبیر 110 کتاب لادعوات اورنسطی 110 کتاب العقل اورابو سلیمان البکراوی 111 کتاب لریحان ابن فارس اللغوی 112 الخجتی ابن درید 112 کتاب الخیوم خطیب بغدادی 112 کتاب الامثال ابوہلال العسکری 114 کتاب الامثال ابن عبداللہ العسکری 114 کتاب الامثال راہرمزی 115 الامثال والاوائل ابوعروبہ الحرانی 115 کتاب الطب دینوری 115 المجالستہ وجواہر العلم دینوری 115 کتاب لعلم ابن عبدالبر 116 نوارولااصول فی احادیث الرسول حکیم ترمذی 117 الترغیب والترہیب  اصفہانی 117 شعب الایمان حلیمی 119 فضائل قرآن پر کتب حدیث 119 کتاب لحوافقہ سمان ابن زنجویہ 120 اخبار مدینہ عمر بن شبہ 121 فضائل مدینہ وغیرہ ابن عساکروشقی 121 مسانید کتب حدیث 122 مسند کیا ہے 122 مسند امام احمد بن حنبل 122 مسند ابوداؤد طیالسی 122 مسند سددبن سرہد 123 سب سےاولین مسند 123 مسند ابو جعفر المتطین 124 مسند اسحاق بن راہویہ 126 مسند عبدبن حمید 127 مسند حمیدی 127 مسند بزار 128 مسند یعقوب بن شیبہ 129 مسند ابو یعلی المعصلی 130 مسند ماہسرجسی سب سے ضخیم مسند 132 مسند کاایک اوراستعمال اوراطلاق 133 مسند بقی بن مخلد 133 مسند فر دوس  دیلمی 134 مسند کتاب الشہاب 135 تفسیر نقاش 137 تفسیر بغوی 138 تفسیر ثعالبی 138 تفسیرواحدی 138 تفسیر قزوینی 138 کتاب الوقف والاتبداءابن الانباری 140 ناسخ ومنسوخ پر حدیث کی کتابیں 140 احادیث قدسیہ کےمجموعے 141 سلسلات پر کتب حدیث 141 سلسلات سخاوی 143 سلسلات ابن فہد 143 سلسلات سخاوی 143 سلسلات سیوطی 144 سلسلات ابن عقلیہ اوراسکی تعلیقات 144 سلسلات ابن الطیب الفاسی 144 سلسلات عابد سندھی 145 سلسلات زبید ی 145 مسلسل احادیث کی تعداد 145 مراسیل کےموضوع پر حدیث کی کتابیں 145 اجزاءحدیثیہ جزکیاہے 146 کتاب الوحد ان واجد کامطلب کیاہے 146 ثقفیات 150 خلعیات 151 رسائل سلفیات 151 رسائل غیلانیہ 152 رسائل قطیہ 152 رسائل کنجرودیہ 152 رسائل محاملیہ اورمحاملی 152 رسائل لشکریہ 153 رسائل مخلصیہ 153 فوئد حدیثیہ کےموضوع پر کتب کی فہرست 153 امام ابو حنیفہ کی وحداینات 155 ثائیات امام مالک 155 ثلاثیات اما م بخاری ومسلم 155 ابن ماجہ دارمی کی ثلاثیات 155 اما م شافعی واحمد بن حنبل کی ثلاثیات 156 طبرانی وعبد بن حمید کی ثلاثیات 157 رباعیات امام شافعی 157 رباعی اروثلاثی دونوں 157 رباعیات تابعین 158 خماسیات محدثین 158 سداسیات محدثین 158 ثمانیات محدثین 159 تساعیات محدثین 159 عشاریات محدثین 159 سیوطی وابن حجر کی عشاریات 160 چہل حدیث کےمجموعے 161 مالینی کی چہل حدیث 161 چہل حدیث ہمدانی 163 تقی الدین فاسی اوران کی چہل حدیث 164 اس سواورہزاراحادیث کےمجموعے 164 قاضی عیاض اوران شفاء 166 سیرۃ زہری 166 سیرۃ ابن ہشام محمد بن اسحاق 167 الروض لانف سہیلی 167 سیرہ اقدمی 168 سیرۃ ملائی 168 سیرۃ طبری 168 سیری ابن سیدالناس 169 شرف المصطفی 169 کتب مغازی 169 معازی موسی بن عقبہ 170 شیوخ کےاعتبار سےکتب حدیث 170 امام ذہلی 171 ماسرجسی کامجموعہ 171 حدیث کےپانچ بنیادی ستون 172 طرق حدیث جمع کرنےکی کتابیں 172 غرائب مالک 173 عوالی مالک 174 غرائب شعبہ 174 احادث افراد کی مخصوص کتابیں 174 فرد مطلق 174 فرد نسبی 174 کتب الافراد 175 علوم حدیث میں لفظی دلچسپی کےایک پر کتابیں 175 مختلف ومتفق الفاظ کی کتابیں 175 الموتلف والمختلف اوررشاطی 175 الاکمال ابن مالکولابغدادی 177 ذیل ابن نقطہ 177 مغلطائی اوران کاذیل 178 مزید ذیول 178 ابن الفرضی کی کتاب 179 جیانی کی کتاب الموتلف والمختلف 179 حازمی کی کتاب 179 ذہبی کی جامع کتاب اورابن حجر کااستدراک 179 ابن ناصر الدین کی کتاب 180 تصحیفات المحدثین عسکر ی 180 تلخیص المتشابہ خطیب بغدادی 180 ناموں اورکنیتو ں سےمتعلقہ کتابیں 181 غوامض مسبمات پر کتابیں 183 اسماءصحابہ پر کتابیں 188 امام بخاری کی تاریخ کبیر 190 تاریخ ابن معین 190 کتاب الرجال دوری 191 تاریخ عجلی 191 تاریخ ابن ابی شیبہ 191 تاریخ خلیفہ بن خیاط 191 تاریخ ابن سعد 191 تاریخ ابن ابو خیثمہ 191 تاریخ ابن جارود 192 تواریح ثلاثہ 192 تاریخ ابوزرعہ 192 تاریخ خلیلی 192 تاریخ اصفہان 192 تاریخ بغداد خطیب بغدادی 193 تاریخ نجار 193 تاریخ دمشق ابن عساکر 194 تاریخ نیشاپور حاکم نیشاپوری 194 تاریخ قزوین 195 تاریخ مصر صدفی 195 تاریخ مدینہ منورہ 196 تاریخ مکہ مدینہ 196 ابو الولید غسانی اوران کی تاریخ مکہ 196 تاریخ طبری 197 تاریخ الاسلام ذہبی 197 معاجم حدیث معجم کیاہے 198 معجم طبرانی کبیر 198 معجم اوسط طبرانی 198 معجم صغیر طبرانی 198 معاجم صحابہ 199 معجم شیوخ پر کتابیں 200 معجم الشیوخ ابن ذاذان 200 معجم الشیوخ سہمی 201 معجم الشیوخ :ابن خلیفہ لاموی 201 معجم الشیوخ ابن منصور المسعانی 202 معجم الشیوخ ومیاطی 202 معجم الشیوخ تنوخی 202 معجم سبکی وذہبی 202 کتب طبقات کاتعارف 203 طبقات ابن سعد 203 طبقات الوحاتم 203 طبقات الرواۃ خلیفہ بن خیاط 204 طبقات  ہمدانین 204 طبقات القراء ابوعمروجانی 204 طبقات الصوفیاء 204 حلیۃ الاولیاء ابونعیم الاصفہانی 204 طبقات ابن حیان 205 طبقات فلکی 205 طبقات الشافعیہ تاج الدین سبکی 205 مشیخات مشیخہ کی تعریف 205 مشیخہ یعقوب بن سفیان 206 مشیخہ ابو طاہر سلفی 206 مشیخہ قاضی عیاض 206 مشیخہ ابوالقاسم قزدینی 207 مشیخہ شہاب الدین سہروردی 207 مشیخہ ابن انجیب 207 مشیخہ ابو لحسن مالکی 207 مشیخہ حسن بن احمد 208 مشیخہ ابن البخاری 208 مشیخہ سمان معتزلی 208 اصول حدیث کی کتابیں 208  المحدث الفاصل رام ہرمزی 209 علوم حدیث ابوعیداللہ حاکم 209 علوم حدیث اورخطیب بغدادی 209 قاضی عیاض مقدسی اورمیانجی کی تالیفات 210 ضعفا اورثقات پر لکھی گئی کتابیں 210 کتاب الضعفاء استرباذی 211 کتاب الضعفاء ابو لفتح ازدی 211 الکامل فی الضعفاء ابن عدی 212 الکامل پر ہونے ولےعلمی کام 212 میزان الاعتدال ذہبی 212 لسان المیزان ابن حجر 213 کتاب الثقات ابن حیان 213 کتاب الثقات ابن قطلوبغا 214 تاریخ بخاریس وابو خثمیہ 214 کتاب الجرح والتعدیل ابولحسن العجلی 214 ابن ابوحاتم الرازی 215 ابو اسحاق الجوز ��جانی 215 کبت علل علت کیا ہے 215 شرح العلل  ابن رجب حنبلی 217 العلل ابن الجوزی 217 الزہر الملطول ابن حجر العسقلانی 217 موضاعات پر کتب حدیث 217 کتاب الموضوعات جوزقی 217 کتاب الموضوعات ابن الجوزی نقدوتبصرہ 218 کتاب الموضاعات پر ہونے والے کام 219 سیوطی کاموضاعات پر کام 219 تنزیہ الشریہ ابن عرابی الکنانی 220 تذکرۃ الموضوعات 220 تذکرہ الموضوعات علامہ طاہر پٹنی 220 رسالہ لاموضوعات صاغانی 220 الاحادیث الموضوعۃ شمس الدیناشامی 221 الفوائد المجوعہ شوکانی 221 لم ہیح شی فی ہذالباب عمربن بدراموصلی 221 الکشف الالبی سندروسی 222 تذکرۃ  الموضوعا ت ملاعلی قاری 222 الاثار المرفوعۃ عبدلحی لکھنوی 223 اللولوالمر صوع قاوقجی 223 تحذیر المسلمین محمد بشیر ظافر2 223 غریب الحدیث کےموضوع پرکتابیں 224 غریب الحدیث ابو عبید قاسم بن سلام بغدادی 224 ذیل غریب الحدیث ابن قتیبہ الدنیوری 224 الدلائل ابن حزم عوفی اندلسی 225 غریب الحدیث ابو سلمان خطابی 225 غریب الحدیث ابن حمدویہ 226 النہایہ فی غریب الحدیث ابن اثیرالجزری 226 مجمع الغرائب عبدالغافر افارسی 227 الفائق فی غریب الحدیث زمحشری 227 کتاب الغریبین ابو عبید العبدی 228 کتاب المغیث ابو موسی مدینی 228 مشارق الانور قاضی عیاض مالکی 228 التقریب قاضی ابو النثناء ابن خطیب 228 مجمع البحار محمد طاہر پٹنی 229 اختلاف الحدیث کےموضوع پر کتابیں 229 اختلاف الحدیث امام شافعی 229 اختلاف الحدیث ابن قتیبہ 229 اختلاف الحدیث ابو یحیی ساجی اورجعفر طبری 230 مشکل الآثار ابو جغفر الطحاوی 230 امالی اورمجلس افادات کی کتابیں 230 الامالی ابن ناصر سلامی 231 الامالی الشارحۃ ابو القاسم القزوینی 231 الامالی قاضی عبدالجبار معتزلی 231 امالی ابوبکر بغدادی 231 امالی رضی الدین حاکمی 233 امالی وراق 233 الامالی ابوعبداللہ المحاملی 233 الامالی ابن بشران 233 الامالی ابو لقاسم الزجاجی 233 الامالسی زین الدین عراقی 234 الامالی ابن حجر 234 ابن حجر کی دیگر امالی 235 الامالی حافظ سخاوی 235 الامالی حافظ سیوطی 235 امالی ابن قطلوبغا 235 بڑوں کاچھوٹوں سےروایا ت لینا 236 ابو یعقوب بغدادی 236 ابو نصروائلی 237 ابن شاہین اورابن ابی خثمیہ 237 کتاب الوشی العلم علائی 237 آداب وقوانین روایت 237 کتب آداب 238 سنن الحدیث ابو الفضل ہمدانی 238 عوالی محدثین پر کتابیں 238 عوالی طبری 238 عوالی ابومحمد قرطبی 239 عوالی ابن سکرہ 239 عوالی نجارہ وابن طولون 240 کتب تصوف وطریقت 240 کتاب الجلیس ابو لفر ج نہروانی 241 ریاضۃ النفس حکیم ترمذی 241 رسالہ قشیریہ ابو القاسم قشیری 24 1عوراف المعارف 241 الفتوحات المکیۃ 242 بحرالاسانید ابو محمد قندی 242 کتب اطراف حدیص 242 اطراف صحیحین 242 اطراف کتب خمسہ 243 اطراف ستہ مقدس 243 اطراف ستہ مزی 243 الاشراف ابن عساکر 244 الاشراف علی الاطراف ابن ملقن 244 اتحاف  المہر ابن حجر عسقلانی 244 اطراف المسند حافظ ابن حجر 245 اطراف غرائب دارقطنی ابن طاہر 245 اطراف المسانید العشر شہاب الدین بوصیر ی 245 کتب زوائد 246 مصباح الزوجاجۃ بوصیری 246 فوائد المتفی 246 اتحاف السادۃ 246 المطالب العلیۃ ابن حجر 246 غایۃ المقصد نوراالدین ہشمی 247 علامہ ہثمی کی دیگر کتب زوائد 247 زوائد ابن قطلوبغا سیوطی 248 جمع بین الکتب پر کتابیں 248 مشارق الانوار صاغانی 248 جمع بین الحسین حمید 249 جمع ابو عبداللہ لمری 249 جمع بین لاحیسن ابن الخراط اشبیلی 249 التجرید رزین بن معاویہ 250 جامع الاصول ابن اثیر الجزری 250 تیسیرالوصول ابن الدیع 250 تجرید جامع الاصول قاضی ہیۃ اللہ 251 تسہیل طریق الوصل فیروز آبادی 251 انوار المصباح تجیبی 251 جامع المسانید ابن کثیر 251 جامع المسانید ابن الجوزی 252 جامع المسانید خوارزمی 252 جمع الغلیلانیات نورالدین ہثمی 252 جمع الفوادئ محمد بن سلیمان مغربی 253 کتب حدیث کا انتخاب 253 التجرید شہاب الدین حنفی 253 مصباح النسۃ لغوی ارومشکوۃ المصابیح خطیب تبریزی 253 کتاب الاحکام الشرعیہ ابن الخراط 254 عمدۃ الاحکام مقدسی 256 الالمام یاحادیث الاحکام ابن دقیق العید 256 المثقی ابن تیمہ 257 بلوغ المرام ابن حجر 257 الترغیب والترہیب منذری 257 شرح ترغیب علامہ حیات سندھی 257 الفائق فی الکلام لرٰئق ابن غنائم 258 الفائق فی للفظ الرائق ابن غانم 258 النجم ابو لعباس  اندلسی 258 نثرادرد 259 سیوطی کی جوامع ثلاثہ 259 کنز العمال شیخ علی متقی 260 فتح لبصیر ابو العلاء لفاسی 260 الدرر زین الدین ازنری 260 کنوز الحقائق  عبدالروف مناوی 261 تخریج احادیث کی کتابیں 262 فرائد القلائد ملاعلی قاری 262 تخریج الکشاف جمال الدین زیلغی 262 زیلعی اورعراقی کاعلمی تعاون 262 زیلعی نام کےدوشخص 263 الکافی لشاف ابن جر 263 تخریج المبییضاوی مناوی 263 الحاوی فی آثار الطحاوی 264 تخریحات ابن حجر 264 المناہج صدرالدین مناوی 264 الشفا کی تخریجات 264 اشہاب للقضاعی کی تخریجات 265 منہاج کی تخریجات 265 ہدایہ کی تخریجات 265 نصب الرایہ زیلعی 265 الدرایہ ابن حجر 266 العنایہ عبدالقادر القرشی 266 الکفایہ 266 تخریج مختار ابن قطلوبغا 266 تخریج قدوری 267 شرح الکبیر کی تخریجات 267 البدر المنیر ابن ملقن 267 التلخیص الحبیر 267 تخریج عزالدین بدرالدین 267 تخریج زرکشی 268 تخریج وسیط ابن ملقن 268 تخریج مہذب حازمی 268 تخریج احیاء العلوم عراقی ابن قطلو بغا 268 تخریج النصحیۃ شیخ ذوق 289 تخریج صحاح جوہری 269 عوام میں رائج رویات کےمتعلق کتابیں 269 المقاصد لحسنۃ سخاوی 269 تمییز الطیب شیبانی 269 اختصارات زرقانی 270 الوسائل النسیہ ابولخحسن منوفی 270 تذکر ہ دور زرکشی وسیوطی 270 البدر المنیر عبدالوہاب شعرانی 270 چند دیگر کتب مختصر تعارف 271 فتاوی حدیثیہ ابن تیمیہ 271 فتاوی عسقلانی سخاوی سیوطی 272 فتاوی ہمتی 272 احادیث متواترہ کی کتابیں 272 اللالی المتنائر ۃ ابن طولون 273 نظم المتنائر علامہ کتابی 273 حدیث پر مشتمل تفسیریں اروشروحات 273 تفسیر ابن کثیر 273 الدرلمثور سیوطی 273 الاستدکار ابن عبدلبر 274 فیض القدیر مناوی 274 فتح القدیر ابن ہمام 274 التقریر التحیر ابن امیر الحاج 275 شرح احیاءالعلوم مرتضی زبیدی 275 نیل الاوطار شوکانی 275 کتب سیرت نبویﷺ 275 سیرۃ ابن سیدلناس 275 زادالمعاد ابن قیم الجوزیہ 276 سیرۃ امغلطائی 276 سیرۃ کلاعی 276 سیرۃ ابن جماعۃ 277 سیرۃ میاطی 277 سیرۃ قطب الدین 277 السیرۃ نورالدین 277 سبل الہدی والرشاد 278 الابہاج غیطی 279 منظوم سیرت نبوی علامہ عراقی 279 مواہب لدنیہ قسلطلانی 279 التویرابن وحیہ بلنسی 280 الدارلعظیم ابن طغریک 280 جامع الاثار ودمشقی 281 الوفاء سمہودی 281 توثیق لعری بارزی 281 شان نبوت کی خصوصیات وامتیازا
0 notes
pmlfkhisouth-blog · 4 years
Video
instagram
🌹 پاکستان مسلم لیگ فنکشنل 🌹 پاکستان مسلم لیگ فنکشنل ڈسٹرکٹ ساؤتھ پی ایس 111 میں ایک انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس کی اطلاع ملتے ہی پی ایس 111 کی کابینہ فوری طور پر حرکت میں آئی اور قانونی کاروائی کراتے ہوئے تھانہ کلفٹن میں ایف ائی ار درج کروائی۔ اس موقع پر نائب صدر ڈسٹرکٹ ساؤتھ اور پی ایس 111 کے صدر چوہدری محمد صدیق، آفس سیکرٹری اور چیف پروٹوکول آفیسر ڈسٹرکٹ ساؤتھ ارسلان سینئر نائب صدر پی ایس 111 طالب انصاری نائب صدر ممتاز شیخ، نائب صدر طارق خان نیازی، نائب صدر فاروق اعوان، نائب صدر بلال دستی، انفارمیشن سیکرٹری ڈسٹرکٹ ساؤتھ اور جنرل سیکرٹری پی ایس 111 حشام شیخ، جوائنٹ سیکرٹری کاشف ممتاز، انفارمیشن سیکرٹری پی ایس 111 ممتاز قیصر، رابطہ سیکرٹری زین، لئیق احمد، پروٹوکول ٹیم سے اعظم تنولی اور تمام پروٹوکول ممبرز اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ سلمان نواب موجود تھے۔ قیصر ممتاز انفارمیشن سیکرٹری پی ایس 111 ڈسٹرکٹ ساؤتھ https://www.instagram.com/p/CFcjizklnZm/?igshid=yawda9bgoljv
0 notes
swstarone · 4 years
Photo
Tumblr media
عالمی وبا کے خوں آشام پنجے تیز، اہم شخصیات نشانہ بننے لگیں اسلام آباد: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس نے گزشتہ مہینوں کی نسبت اب تیزی سے پاکستان میں بھی لوگوں کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔پشاور: مرحوم ڈاکٹر جاوید کے جونیئر ڈاکٹر کا نتیجہ مثبت آگیاوفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے آج ہی لوگوں سے ایک مرتبہ پھر درخواست کی ہے کہ وہ جاری کردہ ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں وگرنہ وفاقی حکومت لاک ڈاؤن سخت کردے گی۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سے قبل بھی متعدد وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے تعلق رکھنے والے وزرا، مشیران اوراراکین اسمبلی سمیت سماجی رہنماؤں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائیں وگرنہ اس مہلک وبا کو پھیلنے سے روکنا ازحد مشکل ہو جائے گا۔ن لیگی ایم پی اے شوکت منظور کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئےاس وقت عملاً صورتحال یہ ہے کہ مختلف سیاسی و سماجی شخصیات، ڈاکٹرز اور طبی عملے سے تعلق رکھنے والے افراد، شوبز ستارے، کھلاڑی اور پولیس افسران سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد اس مہلک وبا کا نشانہ بن چکے ہیں۔کورونا وائرس کا شکار ہونے والے متعدد افراد اس مہلک وبا کو اپنے یقین، مضبوط قوت ارادی اور طاقتور مدافعتی نظام کی بدولت مہلک وبا کو شکست بھی دے چکے ہیں جب کہ کئی زندگی کی بازیاں ہار بھی گئے ہیں۔سندھ: کورونا سے جاں بحق صوبائی وزیر مرتضیٰ بلوچ کی نماز جنازہ ادا کر دی گئیاس وقت پورے ملک میں ایسے افراد بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں جو قرنطینہ میں ہیں اورمہلک وبا کے خلاف جنگ لڑنے میں مصروف ہیں جب کہ بہت بڑی تعداد اس وبا کے ساتھ رہنا بھی سیکھ رہی ہے جیسا کہ وزیراعظم عمران خان نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ جب تک کورونا سے بچاؤ کی ویکسین تیار نہیں ہو جاتی اور اس کا علاج دریافت نہیں ہوتا اس وقت تک کورونا کے ساتھ رہنا سیکھنا ہو گا۔کورونا وائرس کی وجہ سے سندھ کے وزیر برائے کچی آبادی مرتضیٰ بلوچ نے گزشتہ روز دار فانی سے کوچ کیا تو آج خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی وزیر اوررکن اسمبلی میں جمشید کا کا خیل داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔وفاقی حکومت کا انتباہ، لاک ڈاؤن سخت ہوسکتا ہے: شبلی فرازحکومت سندھ کے افسر اوروزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کے بہنوئی سید مہدی شاہ کا کورونا کی وجہ سے انتقال ہوچکا ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی فضل آغا اور ان کی اہلیہ کا کورونا کے باعث انتقال ہو چکا ہے۔ ن لیگ سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی شوکت منظور بھی کورونا کی وجہ سے دنیائے فانی سے منہ موڑ گئے ہیں۔کورونا وائرس کے سبب شدید علالت کا شکار ہونے والے51 سالہ لیگ اسپنر ریاض شیخ بھی انتقال کرگئے ہیں۔کراچی سے تعلق رکھنے والے ریاض شیخ نے 43 فرسٹ کلاس میچز کھیلے تھے اوران دنوں معین خان کرکٹ اکیڈمی میں ہیڈ کوچ کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔سندھ: کورونا وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں خطرناک اضافہپاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینئر سیاستدان سینیٹر مولا بخش چانڈیو مہلک وبا کا شکار ہونے کے بعد قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔ جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی عبدالرشید اور ایس ایس پی کورنگی، کراچی فیصل عبداللہ کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔ممتاز ٹی وی اداکار اور ڈائریکٹر یاسر نواز اور ان کی اہلیہ ندا یاسر کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد قرنطینہ میں رہ کر اس مہلک وبا کو شکست دے رہے ہیں۔ڈی جی صحت خیبرپختونخوا ڈاکٹر طاہر ندیم نے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا ہے۔ ان کی جگہ اب ایڈیشنل ڈی جی ڈاکٹر نیاز ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ کی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔دنیا میں کورونا کیسز کی تعداد 64 لاکھ 74 ہزار سے بڑھ گئی، 3 لاکھ 82 ہزار سے زائد ہلاکتیںعالمی شہرت یافتہ گلوکار اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ابرارالحق، ٹی وی آرٹسٹ روبینہ اشرف، معروف فنکارہ سکینہ سموں اور اداکار نوید رضا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد قرنطینہ میں رہ کر باقاعدہ مہلک وبا سے جنگ لڑنے میں مصروف ہیں۔کورونا وائرس کو پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی برگیڈیئر (ر) راحت امان اللہ بھٹی اپنے بیٹےعمر کے ہمراہ قرنطینہ میں رہ کر شکست دینے کی کوشش کررہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جماعت اسلامی کے عنایت اللہ اور اے این پی کے رکن اسمبلی بہادر خان کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔ انہوں نے سماجی تنہائی اختیار کرلی ہے۔کورونا وائرس، پاکستان میں ایک دن میں ریکارڈ 4 ہزار سے زائد کیسز، اموات 1688تک جا پہنچیںچیف جسٹس بلوچستان جمال مندوخیل اوران کے خاندان کے دیگر پانچ افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جس کے بعد وہ قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی اور صوبائی وزیر زمرک اچکزئی کے بیٹے بھی اس مہلک وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ ، سلیم کھوسہ، ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران زرکون، سیکرٹری ایجوکیشن غلام علی سمیت چند دیگر بھی کورونا وائرس کی لپیٹ میں آئے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر اچکزئی بھی وائرس کا نشانہ بننے کے بعد قرنطینہ میں ہیں۔رکن خیبرپختونخوا اسمبلی میاں جمشیدکاکاخیل کورونا وائرس سے انتقال کرگئےدستیاب اعداد و شمار کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اب تک سات اراکین قومی اسمبلی کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔کورونا سے متاثر ہونے والوں میں شہریارآفریدی ،عامر ڈوگر، پیر ظہور حسین قریشی، وجیہہ اکرم، گل ظفر خان اورمحبوب شاہ شامل ہیں۔کورونا وبا: کراچی میں دو دن سے ہر 75 منٹ بعد ایک شخص جاں بحقمیڈیا رپورٹس کے مطابق دو ایڈیشنل جج صاحبان سمیت جوڈیشل مجسٹریٹس کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جب کہ چھ پولیس اہلکار، 35 صحافی اوردرجنوں ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف بھی نشانہ بن چکا ہے۔دستیاب اعداد و شمار کے مطابق لاہور پولیس کے چار ہزار سے زائد افسران و اہلکاروں کے ٹیسٹ کیے گئے تو ان میں سے 205 کورونا وائرس سے متاثر نکلے جب کہ 84 صحتیاب ہوگئے لیکن ڈی ایس پی سمیت پانچ اہلکار لقمہ اجل بن گئے۔پشاور: لیڈی ریڈنگ اسپتال کا گائنی وارڈ 15 روز کے لیے بنداسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، ممتاز سماجی رہنما اور ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور سندھ کے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی سمیت دیگر درجنوں افراد نے اپنے یقین، مضبوط قوت ارادی اور طاقتور مدافعتی نظام کی بدولت اس مہلک وبا کو شکست فاش دی ہے۔ ممتاز گلوکار سلمان احمد بھی اس مہلک وبا کے خلاف باقاعدہ جنگ جیت چکے ہیں۔ Source Samaa TV
0 notes
dailyswail · 4 years
Photo
Tumblr media
پیپلز میڈیا سیل کے قیام اور اصول پسند صحافی دانشور اور اینکر کی لوٹ مار کا دلچسپ قصہ۔۔۔ حیدر جاوید سید بینظیر بھٹو 1988 میں وزیر اعظم بنیں تو رجعت پسندوں کے پیپلز پارٹی اور بھٹو خاندان کے خلاف غلیظ ترین پروپیگنڈہ کا جواب دینے کے لیے پیپلز میڈیا سیل بنایا گیا شیخ رفیق احمد جہانگیر بدر اور سلمان تاثیر کی تجویز پر حسن نثار کو پیپلز میڈیا سیل کا سربراہ بنایا گیا
0 notes
mwhwajahat · 5 years
Photo
Tumblr media
ٹوبہ ٹیک سنگھ پولیس کی ھیلپ لائن پکار 15 نےسال 2019 میں مشکلات میں گھرے 13690 افراد کو بھرپور مدد فراہم کی ٹوبہ ٹیک سنگھ پولیس کی ھیلپ لائن پکار 15 نےسال 2019 میں مشکلات میں گھرے 13690 افراد کو بھرپور مدد فراہم کی DPO وقار شیعیب انورقریشی ٹوبہ ٹیک سنگھ پولیس پکار ھیلپ لائن ٹوبہ سال 2019 میں بھی عوامی خدمت میں پیش پیش رہی dpo ٹوبہ وقار شیعیب قریشی ۔ تفصیلات کے مطابق ڈی پی او ٹوبہ وقار شیعیب قریشی نے ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں میڈیا کو بتایا کہ أئی جی پنجاب شیعیب دستگیر کے حکم پر dpo آفس میں قائم پولیس ھیلپ لائن پکار 15 میں سال 2019 میں کل 134136 کالز موصول ھوئیں جن میں سے 113524 کالز بوگس تھیں ۔اس طرع ایک لاکھ تیرہ ہزار پانچ سو چوبیس افراد نے پولیس کو گمراہ کیا ۔ بوگس کالوں کی وجہ سے پولیس کا کاٹائم ۔ پولیس کی انرجی اور پولیس کا پیٹرول ضائع ھوا جبکہ 13690 افراد کو بھرپور پولیس مدد فراہم کی گئی ۔ ضلعی پولیس ٹوبہ کی ھیلپ لائن پکار 15 نے گزشتہ سالوں کی طرع سال 2019 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس پر میں پولیس ھیلپ لائن پکار 15 میں کام کرنے والے ہر افسر اور جوان کو شاباش دیتا ھوں اس موقع پر پی آر او ٹو ڈی پی او ٹوبہ Asi محمد عطاءاللہ کے علاوہ سینئر صحافی مقبول طارق ۔ رانا جمیل خاں رانا راناعبدالوحید خاں ۔ شیخ سلمان علی ۔ حافظ الطاف حسین ۔ محمد ذکریا عباس ۔ احمد حسن بھوجیہ اور ڈاکٹر محمد حنیف بھی موجود تھے ۔
0 notes
urdunewspedia · 4 years
Text
رہائی کے باوجود احمد عمر شیخ اور ساتھیوں کو جیل میں بنے نئے کمروں میں منتقل کرنے کا حکم - اردو نیوز پیڈیا
رہائی کے باوجود احمد عمر شیخ اور ساتھیوں کو جیل میں بنے نئے کمروں میں منتقل کرنے کا حکم – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین  کراچی: امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس میں احمد عمر شیخ اور دیگر افراد سے متعلق محکمہ داخلہ نے نیا حکم نامہ جاری کردیا جس کے تحت انہیں جیل سے رہائی کے بعد جیل میں ہی تعمیر شدہ نئے کمروں میں رکھا جائے گا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق  محکمہ داخلہ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ احمد عمر شیخ، فہد نسیم احمد، سید سلمان ثاقب، شیخ محمد عادل اور عبدالحمید بگٹی کو سپریم کورٹ کے حکم کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
45newshd · 5 years
Photo
Tumblr media
مہنگائی کیخلاف انوکھا احتجاج ،مظاہرین نے ایک دوسرے کو ٹماٹر بطور تحفہ پیش کئے ،17روپے کلو ٹماٹر کے بیان پر گلے سڑے ٹماٹرحفیظ شیخ کی تصویر پر برسادئیے گئے لاہور( این این آئی )جماعت اسلامی کے زیر اہتمام سبزی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں فیملیوں نے بھی شرکت کی ۔ جماعت اسلامی کے رہنما احمد سلمان بلوچ کی قیادت میں مظاہرین نے مہنگائی کے خلاف نعرے بازی کی اور 17روپے کلو ٹماٹر
0 notes
sirafkhabar · 5 years
Text
تاریخچه حمله بیگانگان به بوشهر
Tumblr media
اینک به بررسی تاریخچه حمله بیگانگان به بوشهر میپردازیم. بوشهر در اواخر شاهد حملاتی از سوی دیگر کشور ها بود که میتوان به انگلیس هلند اعراب و... اشاره کرد. در این گزارش از سیراف خبر تاریخچه حمله بیگانگان به بوشهر را بررسی می کنیم. لطفا با دقت مطالعه کنید. بوشهر کجاست؟ در امتداد ۶۲۵ کیلومتر از ساحل خلیج فارس، استان بوشهر با ۲۷۶۵۳ کیلومتر مربع مساحت و ۷۳۷۶۱۲ نفر جمعیت (سرشماری عمومی ۱۳۷۵ ش) بین مدار ۲۷ تا ۳۰ درجه و ۱۴ تا ۱۶ دقیقه عرض شمالی و ۵۰ تا ۵۲ درجه و ۵۶ تا ۵۸ دقیقه طول شرقی در جنوب غربی ایران قرار گرفته است. مرکز استان بوشهر، شهر بوشهر است که در مدار ۲۹ درجه و ۲۰ دقیقه عرض شمالی و ۵۰ درجه و ۵۵ دقیقه طول شرقی در رأس شبه جزیره ای صدفی مرجانی به شکل مثلثی مختلف الأضلاع فرو رفته در دل خلیج فارس قرار دارد. شهرستان های دشتی، دشتستان، تنگستان، ساحلی، گناوه، دیلم، دیر، کنگان و شهرهای خورموج، برازجان، دیر، کنگان، ریگ، دیلم، خارگ، سعد آباد، شبانکاره، اهرم و بوشهر از شهرهای این استان به شمار می روند. تاریخ پیدایی این منطقه برابر است با زمان پیدایی سکونت و تمدن در کناره خلیج فارس؛ تاریخ نگاران، حضور تمدن و زندگی را در این حدود به هشت هزار سال پیش از میلاد مسیح می رسانند (دکتر شیرین بیانی، هشت مقاله در زمینه تاریخ). اما اگر جنبه های اغراقی را کنار بگذاریم، تمدن عیلامی از هزاره چهارم ق.م و عصر طلایی آن ۱۲۰۰ ق. م در این منطقه درخشش داشته است. وجود معابد و آثار سکونت های پیشین در نقاط مختلف استان این قضیه را به ثبوت می رساند. نام های لیان (عیلامی) یوناخا (یونانی) مزامبريا (یونانی) بوخت اردشیر (ساسانی) البوشهر (عربی) بوشایر (انگلیسی) و بوشهر (فارسی) در زمانهای مختلف براین شهر و منطقه قرار داشته اند. وجود آثار فراوان هخامنشی، ساسانی و نیز آثار دوره اسلامی در برازجان، کوه مند، سیراف، بندر دیلم، دیر، سعد آباد، گناوه و مناطق دیگر دلیل توجه خاندان های مختلف به این سرزمین به ویژه به پهنه خلیج فارس بوده است. بوشهر در تاریخ حیات خود به دلیل قرار گرفتن در گذرگاه دریایی و مسیر دریانوردان و مهاجمان، پیوسته در معرض هجومها و اشغال های متعدد قرار گرفته است. به روایت کارنامه اردشیر بابکان، شهر بوشهر از شهرهایی است که توسط بنیانگذار سلسله ساسانی (اردشیر بابکان، جلوس ۲۲۶ م) نام گذاری و توسعه یافته است. «چونش دریا بدید، اندر یزدان سپاسداری انگارد و آنجا روستایی بوخت اردشیر نام نهاد و به آنجا آتش بهرام بردریا فرمود نشاستن.» فردوسی براساس همین نوشته، سروده است: وزین سو به دریا رسید اردشیر         به یزدان چنین گفت، کای دستگیر تو کردی مرا ایمن از بدکنش            که هرگز مبیناد نیکی تنش به نزدیک دریا یکی شارسان           پی افکند و شد شارسان، کارسان دل شاه ز اندیشه آزاد شد            سوی آذر رام خرداد شد و این شارسان یا شهرستان همان است که در کارنامه اردشیر بابکان به نام «بوخت اردشیر» یا رهایی یافته اردشیر یاد شده است» دولت های دوره اسلامی به دلایل نظامی و اقتصادی، کم و بیش به این منطقه توجه داشته اند اما عصر جدید استان یا منطقه بوشهر از زمان نادرشاه افشار (جلوس ۱۱۴۸، فوت ۱۱۶۰ ق) آغاز شده و تا امروز دگرگونی ها و افزونی و کاستی های بسیار از سر این منطقه گذشته است که نکات مختلف و جهات متفاوت و متنوع اجتماعی، فرهنگی، سیاسی، دینی و ابعاد گوناگون حیات انسانی در این استان را در سطور کتاب فرهنگ نامه بوشهر ملاحظه خواهید نمود. اولین خاندان حکومتی که در بوشهر و توابع به حکمرانی پرداخت، خاندان آل مذکور از طایفه ابومهیری بود که از ۱۱۱۴ش / ۱۱۵۵ق / ۱۷۳۵م و کمی قبل از جلوس نادرشاه افشار حکومت خود را آغاز کرد و در زمان نادر رسمیت یافت. شیخ ناصر، شیخ نصر (در منابع خارجی شیخ نصیر) شیخ عبدالرسول، شیخ نصر دوم و شیخ سعدان برادر شیخ نصر اول و فرزند شیخ ناصر، از فرمانروایان سرشناس این خاندان بوده اند. در زمان این خاندان، زیر و بمها، حوادث، بستن قراردادها، نزاعهای داخلی و رویدادهای بسیار در بوشهر، به وقوع پیوسته است. بیشتر این حوادث در عصر شیخ عبدالرسول و شیخ نصر دوم، روی داده است. به ویژه در زمان حکومت این دو شیخ، دو حمله سخت و وحشتناک توأم با غارت و چپاول به بوشهر صورت گرفت.(تاریخچه حمله بیگانگان به بوشهر) حمله خوانين به بوشهر در ۱۲۴۶ ق / ۱۲۱۰ش به دنبال وقوع اختلاف بین شیخ بوشهر - عبد الرسول خان - و نایب الاياله فارس - تیمورمیرزا حسام الدوله - که شرح آن بسیار مفصل است، به اشاره تیمور میرزا سه نفر از خانهای توابع بوشهر همراه با صدها تفنگچ�� و به حمایت از نایب الا ياله، به بوشهر حمله کردند و به مدت دو روز، تمام شهر بوشهر را غارت کردند. اموال تجار بوشهر و غیربوشهری مقیم این شهر، چپاول شد و وحشت و اضطراب، تمام شهر و اطراف را فرا گرفت. عبدالرسول که قدرت پایداری در خود ندید، به دریا گریخت و به کشتی ها پناه برد. ارگ بوشهر به تصرف نیروهای مهاجم درآمد و اموال غارت شده، تحویل تیمور میرزا داده شد. با شکایت تجار محلی و غیر محلی، فتحعلی شاه به فرمانفرما، حسینعلی میرزا والی فارس دستور داد تا در استرداد اموال تجار و مردم و مؤاخذه غارتگران تلاش کند. کوشش فرمانفرما برای استرداد به جایی نرسید، ولی توانست برای استرضای خاطر شیخ عبدالرسول، خانهای سه گانه را دستگیر کند و تحویل شیخ دهد. شیخ برای انتقام کشیدن از آنها، هرسه را زنجیر در گردن از بازار گذراند و به کشتی رسانید تا در وسط دریا آنها را غرق کند، اما یکی از آنها توانست بگریزد و دو نفر دیگر در دریا غرق شدند. عاقبت شیخ عبدالرسول نیز در هنگام بازگشت از شیراز در دالکی به تلافی قتل خانهای مزبور گرفتار شد و جان باخت (ر.ک: فارسنامه ناصری و همین کتاب، ص ۳۰۱)
Tumblr media
تصویر قابل استناد نیست حمله اعراب به بوشهر در ۱۲۴۸ ق / ۱۲۱۲ ش اعراب طایفه عتوب بحرین و جواسم رأس الخيمه و اعراب برنجد، به حمایت از شیخ نصر دوم که می خواست جانشین پدر مقتولش - عبدالرسول خان - بشود، به بوشهر حمله کردند. در آن هنگام تنها ۶۵۰ نفر سرباز شیرازی و تفنگچی دشتستانی از بوشهر محافظت می نمودند و این شمار در برابر هزاران مهاجم عرب اندک می نمود بنابراین جنگ سختی بین دو طرف در گرفت و اعراب تمام بوشهر را به تصرف خود در آوردند. آنگاه در صدد تصرف ساختمان ارگ بر آمدند که با کشته شدن سردار سپاه آنها به شیخ عبدالله - مجبور به عقب نشینی شدند و جنگ خاتمه یافت اما خسارات و ناامنی بسیار بربوشهر تحمیل شد (ر.ک: فارسنامه ناصری). اولین حمله انگلیسی ها به بوشهر در ۱۲۵۴ ق / ۱۲۱۷ ش به دنبال طغیان حاکم هرات که جزو خاک ایران بود، محمدشاه قاجار، به هرات لشکر کشید و آنجا را محاصره نمود. دولت انگلیس که به هرات و افغانستان چشم دوخته بود، به تلافی محاصره هرات و انصراف ایران از این کار، بوشهر را مورد هجوم قرار داد و سربازان خود را در این شهر پیاده کرد. در این هنگام شهر بوشهر فقط توسط پنجاه نفر سرباز محافظت می شد (حقایق الاخبار ناصری، ص ۲۷). بنابراین، شیخ حسن آل عصفور، مجتهد بوشهری به همراهی برادرزاده اش - شیخ سلمان - و با کمک باقرخان تنگستانی و مردم بوشهر، در مقابل نیروهای متجاوز به مبارزه پرداختند و پس از جنگ و کشتاری خونین، انگلیسی ها را از بوشهر بیرون راندند. آنها به خارک رفتند و این جزیره را به تصرف خود در آوردند. این تصرف و توقف نیروهای انگلیسی در خارک، پنج سال به درازا کشید.(تاریخچه حمله بیگانگان به بوشهر) حمله فارس به بوشهر در ۱۲۶۵ ق / ۱۲۲۷ ش محمدعلی خان ناظم الملک، فرزند حاج حیدر علی خان شیرازی به پیشکاری معزالدوله بهرام میرزا در شیراز منصوب شد و حکومت مجدد شیخ نصر دوم را برای بوشهر، از معزالدوله خواستار گردید. اما شیخ نصر، پس از رسیدن به حکومت، از پرداخت مالیات به فارس، خودداری کرد. پس ناظم الملک، برادر خود میرزا مهدی خان را مأمور حمله به بوشهر و اخذ مالیات کرد. او با دو دسته سرباز و پنجاه سوار عازم بوشهر شد و پیش از رسیدن به بوشهر، محمد حسن خان ضابط برازجان را به جهت گرفتن مالیات، دستگیر و محبوس نمود. اما محمد حسن خان، به کمک اهالی برازجان، از بند نجات یافت. میرزا مهدی خان با سپاه خود عازم بوشهر شد. مجادله و محاربه بی نتیجه یک ماه ادامه یافت و سرانجام میرزا مهدی خان، دست خالی به شیراز مراجعت نمود (حقایق الاخبار ناصری، ص ۸۱).
Tumblr media
حمله انگلیسی ها به بوشهر و قیام بوشهر   دومین حمله انگلیسی ها در ۱۲۷۳ ق / ۱۲۳۶ ش در ��ی تحریکات دوست محمد خان، حاکم کابل در دست اندازی به قندهار و به دنبال آن به هرات، حسام السلطنه، سلطان مراد میرزا، به فرمان ناصرالدین شاه، مأمور محاصره و تسخیر هرات شد. حسام السلطنه از طریق خراسان به سوی هرات رهسپار شد و آنجا را به محاصره خود در آورد و فتح کرد. اما هنوز پیروزی او به پایان نرسیده بود که دولت انگلیس به همین بهانه، در چهارم دسامبر ۱۸۵۶ م / هفتم جمادی الثانی ۱۲۷۳ ق نیروهای خود را وارد جزیره خارک کرد و دو روز بعد یعنی شنبه ششم دسامبر ۱۸۵۶ م کشتی های انگلیسی در خور هلیله بوشهر لنگر انداختند و روز بعد نیروهای خود را پیاده کردند.تاریخچه حمله بیگانگان به بوشهر -  نیروهای ایران به سرداری باقرخان تنگستانی و دو فرزندش، احمد خان و حسن خان در قلعه ریشهر و نیروهای پشتیبانی در محل تل خلعت پوشان (عمارت گلشن، بسیج فعلی در سنگی) سنگر گرفتند و جنگ در ریشهر به شدت درگرفت. در این نبرد نابرابر احمد خان تنگستانی کشته شد و حسن خان به شدت مجروح گردید و یک سردار انگلیسی و سی و هشت افسر و سرباز دیگر انگلیسی و هندی نیز کشته شدند. جنگ به نفع انگلیسی ها پایان یافت و شهر بوشهر به تصرف آنها در آمد. اشغال برازجان در پنجشنبه پنجم فوریه ۱۸۵۶ م / ۱۶ بهمن ۱۲۳۶ ش و جنگ خوشاب در همین روز به وقوع پیوست و انگلیسی ها از برازجان عقب نشینی کردند. اشغال خارک و بوشهر در فوریه ۱۸۵۷ م / رجب ۱۲۷۴ ق / اسفند ۱۲۳۶ ش به پایان رسید.
Tumblr media
عکس بوشهر در سال ۱۲۷۳ هجری شمسی   سومین حمله انگلیسی ها سومین حمله نیروهای انگلیسی به بوشهر، هم زمان با جنگ بین الملل اول و به بهانه مقابله با تحریکات مأموران و جاسوسان آلمانی در ایران و بوشهر انجام گرفت. آنها در شب جمعه ۲۶ رمضان ۱۳۳۳ ق / ۱۷ مرداد ۱۲۹۴ ش / ۸ اوت ۱۹۱۵، بوشهر را به اشغال خود در آوردند. این اشغال نیز که ۵۹ روز ادامه داشت در ۲۷ ذی قعده ۱۳۳۳ ق به پایان رسید. نبردهای مردمی نیروهای تنگستانی، دشتستانی، دشتی و بوشهری با انگلیسی ها، ظهور دلاوری ها و مبارزات و شهادت سردارانی همچون رئیسعلی دلواری (ت ۱۲۹۹ ق / ۱۲۶۰ ش، شهید ۱۳۳۳ ق / ۱۲۹۴ ش) و در پی آن شهادت شیخ حسین چاه کوتاهی، زایر خضرخان اهرمی و غضنفرالسلطنه برازجانی را به همراه داشت. افزون بر هجوم های متعدد به بوشهر در دو سده گذشته، شهرها و روستاهای تابع این استان نیز پیوسته در معرض تاخت و تاز و هجوم و غارت های خودی و بیگانه بوده اند. در فوریه ۱۷۶۵ م / جمادی الاخرى ۱۱۷۰ق امیرگونه خان افشار ارومی به فرمان کریم خان زند به قصد سرکوب میرمهنا عازم بندرریگ شد. در بین راه، سه ماه در خورموج توقف کرد (او چون فرصت باج گرفتن از مردم کشاورز اهرم و روستاهای اطراف را نداشت، چند نفر از افرادش را در آن جا گذاشته بود تا از مردم بینوا باج بگیرند کارستن نیبور، سفر نامه، ص ۱۶۹). امیرگونه خان به محض ورود به خورموج، همه ساکنان آبادی را به قلعه منتقل کرد و خانه های آنها را ویران ساخت و کلبه هایشان را سوزاند. فقط مسجد آبادی و یک امام زاده در امان ماندند. در جایی که کلبه های مردم بی چاره سوزانده شده بود، سوراخ های گود زیاد دیده می شود سردار ایرانی از این حفره ها، غلات و سایر چیزهایی که انبار شده بود، بیرون آورده بود (همان صص ۴۷ - ۴۸) در ۱۷۶۶ م / ۱۱۸۰ق زکی خان زند، برادر ناتنی کریم خان به بهانه تنبیه و سرکوب شیخ حجر، به کنگان لشکر کشید و این شهر را ویران ساخت. «به یک حمله کوه فرسای نهنگان لجه هیجا، کاخ هستی او «شیخ حجر» با خاک برابر گشته، اکثر کسان و منسوبان او و اهل کنگان عرصه نهب و اسر گشته و در خطه شیراز به تیغ تیز رسیدند» (تاریخ گیتی گشا، ص ۱۶۸) (تاریخچه حمله بیگانگان به بوشهر) - یک بار نیز بندر کنگان به واسطه حمله وحشتناک مهاجمان یک منطقه همسایه کاملا ویران شد. جزیره خارک بارها و بارها مورد هجوم و توقف نیروهای هلندی، انگلیسی و فرانسوی قرار گرفته و بندرریگ، در زمان کریم خان زند توسط نیروهای زکی خان و امیرگونه خان غارت و ویران شده است. حمله انگلیسی ها به برازجان، همزمان با هجوم های پیاپی به بوشهر قابل تأمل است. افزون بر این، برادرکشی و خونخواهی بین خانها و رؤسای محلی در مناطق مختلف این استان در طول ۱۵۰ سال اخیر به فراوانی روی داده است. سیاحان و سفرنامه نویسان در طی دو سه قرن گذشته، شمار زیادی از جهانگردان، مسافران، مأموران سیاسی، نظامی، مذهبی از ایران با کشورهای خارجی به بندر بوشهر آمدند و در آن جا برای مدتی توقف نمودند و به دیگر نقاط ایران رفتند. برخی از این سیاحان، گذرندگان یا مأموران سیاسی کشورهای خارجی به نوشتن سفرنامه یا تدوین خاطرات دوره توقف خود در این بندر اقدام نمودند. در نتیجه اطلاعات فراوان از اوضاع اجتماعی، اقتصادی و سیاسی خلیج فارس و منطقه بوشهر در اختیار مشتاقان گذاشته اند. طبیعی است که همه نوشته ها و آثار این محققان و به ویژه مأموران سیاسی و نظامی آن کشورها مقرون به صحت نیست و پاره ای از مطالب آنان از شائبه غرض خالی نیستند. در عین حال مطالعه آثار برجای مانده از این گونه محققان و مأموران فاقد لطف نخواهد بود. از میان سیاحان و مأمورانی که به این بندر یا بندرریگ آمده اند و در آثار خود اطلاعاتی را در مورد این منطقه گزارش کرده اند و یا اصلا چیزی درباره بوشهر ننوشته اند از این اشخاص می توان نام برد: ژان باتیست تاورنیه جهانگرد فرانسوی ۱۶۳۹ م. بندرریگ فرانسوا پتی دلاکروا خاورشناس فرانسوی ۱۶۷۴ م. بندرریگ ژان شاردن سياح فرانسوی ۱۶۷۷ م.بندر ریگ انگلبرت کمپفر سیاح آلمانی ۱۶۸۵ م بندر ریگ کارستن نیپور سیاح آلمانی ۱۷۶۵ م بوشهر آلفونس تره زل فرانسوی ۱۸۰۸ م بوشهر اوژن فلاندن فرانسوی ۱۸۴۱ م بوشهر لویی دوبو فرانسوی قبل از ۱۸۴۱ م. بوشهر مادام دیولافوا فرانسوی ۱۸۸۱ م. بوشهر حاج سیاح ایرانی ۱۸۷۸ م بوشهر هرمان نوردن آمریکایی حسینقلی خان نظام السلطنه ایرانی جان گوردون لاریمر انگلیسی زاخاریا پرسی کاکس انگلیسی مولس ورث پرسی سایکس انگلیسی سید جمال الدین اسد آبادی ایرانی فرصت الدوله شیرازی ایرانی سدیدالسلطنه کبابی ایرانی جلال آل احمد ایرانی گوستاو نیلستروم سوئدی جرج ناتانیل کورزون انگلیسی و بسیاری دیگر از مسافران، مأموران و گذرندگان از بوشهر دیدن کرده و یادداشتهایی درباره این بندر نگاشته اند. /فرهنگ نامه بوشهر Read the full article
0 notes
blog-brilliant · 6 years
Photo
Tumblr media
پاکپتن: عام آدمی کے مسائل کو حل کرنا عبادت کرنے کے مترداف ہے.احمد کمال مان ڈپٹی کمشنر. پاکپتن (حیدر علی شہزاد سے) عام آدمی کے مسائل کو حل کرنا عبادت کرنے کے مترداف ہے ، کھلی کہچہریاں عوام کو گھر کی دہیلیز پر انصاف فراہم کرنے کا اہم زریعہ ہیں ، کھلی کچہریوں میں قانونی قواعد و ضوابط کے تحت سائلین کی داد رسی کی جاتی ہے ، عوام گمراہ کن پر وپگینڈا کرنے سے اجتناب کریں اور صرف حقیقی مسائل پیش کریں ، حقیقی وارثان کو ان کے جائز حقوق کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور کسی بھی شخصیت و مافیا کو حق تلفی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، سائلین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے ، ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر احمد کمال مان نے سب تحصیل نور پو ر میں کھلی کچہری کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر علی عاطف ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفےئر افضل بشیر مرزا، ڈی او انفارمیشن سید سلمان حسین ، ڈی او ایلمنٹری، رائے نذر محمد ، اراضی ریکارڈ سنٹر کے انچارج عاصم ہاشمی ،نائب تحصیل دار محمد اشرف ڈولہ انجمن پٹواریاں کے صدر راؤ احسان سیاسی سماجی شخصیت چوہدری نوید احمد، چیئرمین چوہدری فیصل جاوید،چوہدری اعجاز احمدعباس حسین بھٹی، رانا اشرف کانگو، غلام رسول پٹواری،، رحمت علی پٹواری ایم ایس93ڈٖی ڈاکٹر مجیب شیخ سینئر صحافی مسعوالحسن رانا،منیر احمد اے ٹی وی، ڈاکٹر خالد حسین، کونسلربارش وٹو ریونیو ، ہیلتھ زراعت لائیو سٹاک لوکل گورنمنٹ ، سوشل ویلفےئر کے حکام بھی موجود تھے، ڈپٹی کمشنر احمد کمال مان نے تمام متعلقہ اداروں کے افسران کو ہدایات جاری کیں کہ عوام کے سرکاری محکموں سے متعلق مسائل اور معاملات میرٹ پر بلا تا خیر حل ہوں اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی کو تاہی نہیں ہونی چاہیے۔ علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر احمد کمال مان نے عوامی مسائل کے حل کے سلسلہ میں درخو استوں پر احکامات جاری کیے اور متعلقہ افسران کو ان مسائل کے جلد حل کیلئے موثر اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کیں.
0 notes