Tumgik
#شاہ خاور
urduchronicle · 8 months
Text
قائم مقام چیئرمین پی سی بی کی مدت میں ایک ماہ کا اضافہ
قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور کی تعیناتی کی مدت میں ایک ماہ کا اضافہ کردیا گیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس میں قائم قام چئیرمین پی سی بی نے کہا کہ 16جنوری کومینجمنٹ کمیٹی کے اجلاس میں میری تعیناتی کی مدت میں ایک ماہ کے اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔ شاہ خاور نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کےبعد پی سی بی کے الیکشن کااعلان کریں گے۔ شاہ خاور نے کہا کہ پی سی بی میں میری تقرری بطور الیکشن کمشنر ہوئی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 8 months
Text
شاہ خاور نے پی سی بی میں جلد اور شفاف انتخاب کو اولین ترجیح قرار دیدیا - ایکسپریس اردو
فوٹو : پی سی بی  لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے عارضی چیئرمین الیکشن کمنشر شاہ خاور نے پی سی بی میں جلد اور شفاف انتخاب کو اولین ترجیح قرار دے دیا۔ پی سی بی ہیڈکواٹر قذافی اسٹیڈیم میں چارج سنبھالنے کے بعد انہوں نے نگراں وزیر اعظم اور پیٹرن کرکٹ بورڈ انوار الحق کاکڑ کی جانب سے ان پر اعتماد کا شکریہ ادا کیا، جس مقصد کے لیے ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ شاہ خاور پوری ایمانداری کے ساتھ ذمہ داری نبھانے کی کوشش…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years
Text
سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کی تحقیقات کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
کیا یہ اچھا نہیں ہوگا کہ سب ٹھیک ہو جائیں؟ چیف الیکشن کمشنر کے دوران سماعت ریمارکس (فوٹو فائل)  اسلام آباد: سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست  پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔ الیکشن کمیشن میں سماعت کے دوران درخواست گزار پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے تمام جماعتوں کی فنڈنگ کی چھان بین کا حکم دیا تھا۔��دالتی فیصلے کے مطابق 5 سال تک…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
htvpakistan · 2 years
Text
تسنیم حیدر کے سنسنی خیز انکشاف پر صحافی برادری کا شدید ردعمل
تسنیم حیدر کے سنسنی خیز انکشاف پر صحافی برادری کا شدید ردعمل
مسلم لیگ (ن) لندن کے ترجمان تسنیم حیدر شاہ کے سنسنی خیز انکشاف پر صحافی برادری نے شدید ردعمل کا اظہار کر دیا۔ پی ایف یو جے کے مرکزی رہنما لالا اسد پٹھان نے کہا ہے کہ ان انکشافات کے بعد ملوث افراد کو گرفتار کرنا چاہیے، ارش شریف کیس میں اب نواز شریف کو بھی شامل تفتیش کرنا ہوگا، گھر کے بھیدی نے سب کچھ بتا دیا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے سینئر اینکر پرسن ماریہ میمن اور خاور گھمن کا کہنا تھا کہ شہید ارشد…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
breakpoints · 3 years
Text
IHC ظاہر جعفر کے والدین کو نوٹس جاری کرتا ہے۔
IHC ظاہر جعفر کے والدین کو نوٹس جاری کرتا ہے۔
اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے نور مکادم ریپ اور قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کردی۔ آئی ایچ سی کے جسٹس عامر فاروق ملزم کے والد ذاکر جعفر اور تھراپی ورکس کے ملازمین کی درخواست ضمانت پر سماعت کر رہے تھے۔ سماعت کے دوران عدالت نے نور کے اہل خانہ کے وکیل ایڈووکیٹ شاہ خاور کو ہدایت کی کہ وہ آج پاور آف اٹارنی پیش کریں۔ وکیل نے جواب دیا کہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 3 years
Text
نور قتل کیس کے لیے قائم فنڈ والد نے بند کروا دیا
نور قتل کیس کے لیے قائم فنڈ والد نے بند کروا دیا
نور مقدم قتل کیس میں قانونی اخراجات پورے کرنے کے لیے آن لائن پلیٹ فارم ’گو فنڈ می‘ پر بنایا گیا پیج، کیس کی پیروی کرنے والی ٹیم اور نور کے خاندان کی درخوادت پر بند کر دیا گیا ہے۔ اس فنڈ میں، جو کہ امریکہ میں مقیم مقدم خاندان کے ایک عزیز کی جانب سے بنایا گیا تھا، اب تک تقریباً 50 ہزار ڈالر جمع ہو چکے تھے۔نور مقدم قتل کیس کی پیروی کرنے والی قانونی ٹیم کے سربراہ شاہ خاور نے بتایا کہ فنڈز اکھٹے کرنے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
greatestwarriors · 3 years
Text
بیت المقدس، پانچ ہزار برس قدیم شہر
یروشلم دنیا کا وہ واحد شہر ہے جو بیک وقت تین بڑے مذاہب کا مقدس شہر مانا جاتا ہے۔ مسلمان اسے نہایت عزت اور تکریم کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ یہی قبل اول تھا اور پیغمبر اسلام ﷺ نے معراج پر جانے سے پہلے اسی شہر میں واقع مسجد اقصیٰ میں تمام نبیوں کی امامت فرمائی تھی۔ یہیں سے آپ ﷺ معراج پر تشریف لے گئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمان اور مسیحی ایک ہزار سال تک اس شہر پر اپنا قبضہ حاصل کرنے کے لئے برسر پیکار رہے ہیں۔ 
یروشلم کے لفظی معنی: تاریخی روایات کے مطابق لفظ ''یروشلم‘‘ دو عبرانی الفاظ '' یرو ‘‘ اور '' شیلم ‘‘سے ملکر بنا ہے جس کے معنی ''امن کا ورثہ ‘‘(Inheritance Of Peace) کے ہیں۔ یہودیوں کے مطابق حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اسے جریح Jereh کا نام دیا جس میں بادشاہ شالم نے 2008 قبل مسیح میں ''شیلم ‘‘ کا اضافہ کر دیا۔ مسلمانوں نے اس شہر کا نام القدس یعنی پاکیزہ شہر رکھا جس نے بیت المقدس کے نام سے شہرت پائی ۔
یروشلم کی تاریخ: ماہرین آثار قدیمہ کہتے ہیں کہ 5000 قبل مسیح میں بھی یروشلم میں انسانی آبادی کے آثار ملے ہیں۔ اس لحاظ سے یہ دنیا کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ تاریخ کی کتب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت لوط علیہ السلام کا ذکر ملتا ہے جنہوں نے بیت المقدس کی طرف ہجرت کی تھی۔ پھر حضرت یعقوب علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق مسجد بیت المقدس (مسجد اقصیٰ) کی بنیاد رکھی۔ 1000 قبل مسیح میں حضرت داؤد علیہ السلام نے شہر کو فتح کر کے اپنی حکومت کا دارلخلافہ بنا لیا۔ جبکہ 960 قبل مسیح میں حضرت داؤد علیہ السلام کے بیٹے حضرت سلیمان علیہ السلام نے ہیکل سلیمانی تعمیر کرایا۔ 589 قبل مسیح میں شاہ بابل ( قدیم عراق) بخت نصر نے بیت المقدس شہر کو مسمار کر کے یہودیوں کو ذلت آمیز طریقے سے بے دخل کر دیا۔ وہ ایک لاکھ یہودیوں کو غلام بنا کر اپنے ساتھ عراق لے گیا ۔ طویل عرصے تک یرو شلم ویرانی کی تصویر بنا رہا ۔ 
ایک سو سال بعد بیت المقدس ایک پر رونق شہر بن چکا تھا۔ 539 قبل مسیح میں بخت نصر کے بعد فارس کے شہنشاہ روش کبیر (سائرس اعظم) نے بابل پر تابڑ توڑ حملوں کے بعد بابل اور یروشلم پر قبضہ کر لیا۔ اس نے یہودیوں کو واپس آنے کی اجازت دے دی۔ ہیرود اعظم کے زمانے میں یہودیوں نے بیت المقدس اور ہیکل سلیمانی دوبارہ تعمیر کر لیا۔ لیکن 70 عیسوی میں رومی جنرل ٹا ئٹس نے ہیکل سلیمانی کو مسمار اور شہر یروشلم کو تباہ و برباد کر دیا۔ چوتھی صدی عیسوی میں رومیوں نے مسیحیت قبول کر لی اور بیت المقدس میں گرجا گھر تعمیر کرا نا شروع کر دئیے۔ جب نبی کریم ﷺ معراج پر تشریف لے گئے تو 2 ہجری بمطابق 624 عیسوی تک بیت المقدس پر مسلمانوں ہی کا قبضہ تھا۔ حکم الہٰی سے کعبہ (مکہ) کو قبلہ قرار دیا گیا۔ 639 عیسوی میں عہد فاروقی میں عیسائیوں سے ایک معاہدے کے تحت بیت المقدس پر مسلمانوں کا قبضہ ہو گیا۔ 691 عیسوی میں اموی حکمران نے قبۃ الصخرا (ڈوم آف دا راک ) تعمیر کرایا۔ 1099 عیسوی میں پہلی صلیبی جنگ میں صلیبیوں نے بیت المقدس پرقبضہ کر لیا جس میں 70 ہزار کے لگ بھگ مسلمانوں نے جام شہادت نوش کیا ۔
سنہ 1187 میں صلاح الدین ایوبی نے صلیبیوں کو شکست دے کر شہر سے نکال دیا۔ 1229 میں فریڈرک دوم نے دوبارہ مسلمانوں سے یرو شلم حاصل کر لیا۔ لیکن تھوڑے ہی عرصے بعد 1244 عیسوی میں مسلمان دوبارہ یروشلم کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ۔ 1517عیسوی میں سلطان سلیم اول نے یروشلم کو عثمانی سلطنت کا حصہ بنا ڈالا۔ مسیحی اپنی شکست کو بھول نہ سکے تھے لہٰذا 1917 میں انگریز جنرل ایلن بی عثمانیوں کو شکست دینے میں کامیاب ہو گیا۔ جس کے بعد انگریز فوجوں نے شہر کا قبضہ حاصل کر ��یا۔ تاریخ کی کتابوں میں لکھا ہے کہ باب الخلیل کے راستے شہر میں داخل ہوتے وقت یروشلم کے تقدس کا احترام کرتے ہوئے وہ پیدل شہر میں داخل ہوا۔1947 ء میں اقوام متحدہ نے یروشلم اور فلسطین کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ، مشرقی حصہ فلسطینیوں اور مغربی حصہ یہودیوں کے حوالے کر دیا گیا۔ پھر دو عشروں تک یروشلم کا مشرقی حصہ اردن کے اقتدار میں رہا لیکن 1967 ء کی جنگ میں اسرائیل نے اس پر قبضہ کر لیا۔ بین الاقوامی برادری نے آج تک یہ قبضہ جائز تسلیم نہیں کیا۔ اس مقدس شہر یروشلم نے بھی کیا قسمت پائی ہے۔ یہ بار بار تخت و تاراج ہوا، آبادیاں بار بار زبردستی جلا وطن ہوتی رہیں، اس کی گلیاں ان گنت مرتبہ میدان جنگ بنیں اور خون کے ندیوں کا منظر پیش کرتی رہیں ۔
خاور نیازی
بشکریہ دنیا نیوز
0 notes
fastnewshd · 4 years
Text
نوشہرہ ضمنی انتخاب: پی ٹی آئی امیدوار کو درخواست میں ترمیم کرنے کی اجازت
نوشہرہ ضمنی انتخاب: پی ٹی آئی امیدوار کو درخواست میں ترمیم کرنے کی اجازت
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پی کے 63 نوشہرہ ضمنی انتخابات سے متعلق تحریک انصاف کے امیدوار کو درخواست میں ترمیم کرنے کی اجازت دے دی۔ الیکشن کمیشن ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔ تحریک انصاف کے وکیل شاہ خاور پیش ہوئے۔ ممبر الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جن مخالف امیدواروں کو فریق بنایا ہے ان کے ایڈریس بھی دیں، حوالہ بھی دیں کہ کس…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
shiningpakistan · 4 years
Text
کے ٹو ۔ قاتل پہاڑ کوہ پیمائوں کے لیے ایک چیلنج
ایک یورپی سیاح سے برطانوی میڈیا کے نمائندے نے استفسار کیا ''پاکستان میں ایسا کیا ہے جو آپ کو یہاں کھینچ لایا ‘‘؟ اس سیاح کا جواب تھا کہ ''ویسے تو میں نے پاکستان کے بہت سارے خوبصورت مقامات کے بارے بہت کچھ سن رکھا ہے لیکن ''کے ۔ ٹو‘‘ پہاڑ دیکھنے کے تجسس کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا، مجھے میرے دوستوں نے روکا لیکن اسے دیکھنے کی بے چینی کے سامنے خود کو بے بس محسوس کرتا تھا ، مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ میں یہ عظیم پہاڑ سر نہیں کر سکوں گا لیکن اسے دیکھنے میں تو کوئی رکاوٹ حائل نہیں ‘‘۔ دنیا میں 3 بلند ترین پہاڑی سلسلوں میں سے ایک سلسلہ ''کوہ قراقرم ‘‘کے نام سے جانا جاتا ہے جو پاکستان اور چین کی سرحد کے قریب گلگت میں جگلوٹ کے ایک مقام سے شروع ہو کر شمال مشرق کی طرف درہ قراقرم پر ختم ہوتا ہے کوہ قراقرم کی بلند ترین چوٹی کا علاقائی نام ''شاہ گوری ‘‘ ہے مقامی زبان میں شاہ گوری کا مطلب ''پہاڑوں کا بادشاہ‘‘ ہے یہ پاکستان کی سب سے اونچی اور دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کا اعزاز رکھتی ہے اس کی بلندی 8611 میٹر (28251 فٹ) ہے ۔
سنہ 1856 میں انگریز سرکار نے جیالو جیسٹ گڈون آسٹن اور تھامسن منٹگمری کے ذریعے جب ہندوستان کے طول و عرض کی پیمائش کے لئے سروے کرایا تو تھامسن منٹگمری نے اس چوٹی کو ''Karakoram ‘‘ کے K کی مناسبت سے ''کے ٹو‘‘کا نام دیا ۔ قبل ازیں یہ پہاڑی سلسلہ دریافت کرنے والے گڈون آسٹن کے نام سے منسوب تھا اور ''گڈون آسٹن پہاڑ‘‘ کہلاتا تھا۔ اب اس نام کا ایک گلیشیئر موجود ہے۔ کیپمو لا مبا پہاڑ ، ڈیپ سانگ اور بلتستانی زبان میں ''چھو غوری‘‘ بھی اس کے نام تھے ۔ کے ٹو دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کے مقابلے میں کہیں زیادہ کٹھن اور خطرناک ہے ۔ کٹھن چڑھائی اور بے ہنگم ڈھلوانوں کے سبب کوہ پیما اسے ''ظالم پہاڑی چوٹی‘‘بھی کہتے ہیں۔ اب تک ماؤنٹ ایورسٹ کو 2282 کوہ پیما سر کر چکے ہیں جبکہ کے ٹو کو سر کرنے کی ہمت صرف 246 کوہ پیمائوں نے کی ہے ۔ اس چوٹی تک پہنچنے میں انتہائی ناسازگار موسم اور جان لیوا چڑھائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کی تقریباََ عمودی چڑھائی بہت بڑی رکاوٹ ہے ۔متعدد کوہ پیماؤں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑے کے ٹو کو چند دن پہلے تک سردیوں میں کوئی کوہ پیما سر نہیں کر سکا تھا لیکن پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ نے سردیوں میں سر کر کے یہ ریکارڈ اپنے نام کر لیا جبکہ بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ موسم سرما میں کئی بار سر ہو چکی ہے۔
'' بوٹل نیک ‘‘(Bottle Neck) خطرناک چڑھائیوں میں سے ایک ہے جہاں ان گنت جان لیوا حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں ۔ اس مقام پر 2008ء میں پیش آنے والے حادثے میں مختلف ممالک کے 11 کوہ پیما جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے ۔ دراصل ''بوٹل نیک ‘‘ بلند و بالا برفانی تودوں میں سے ایک ہے، اس اہرام نما پہاڑی چوٹی پر قدم رکھنے والا ہر 5 میں سے 1 سیاح زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے کے ٹو کوسر کرنے کی اولین کوشش 1902ء میں کی گئی جو ناکام رہی ۔ متعدد دیگر گروپوں کی ناکامی اور اسکے بعد 31 جولائی 1954ء میں ایک اطالوی ٹیم میں شامل کمپا نونی اور لیسا ڈلی یہ اعزا ز نے اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو��ے۔ انہوں نے سر کرنے کیلئے ''ابروزی رج ‘‘کا راستہ اختیار کیا۔ یہ گلیشئیر''گڈون آسٹن‘‘کے نام سے موسوم ہے ۔ کے ٹو کا بیس کیمپ''کنکارڈیا‘‘سے صرف 8 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے جو گڈون آسٹن ، بالتور اور ابروزی گلیشئیر کا مقام اتصال ہے ۔
سلسلۂ قراقرم میں 60 سے زیادہ چوٹیوں کی بلندی 7 ہزار میٹر سے زائد ہے جبکہ اس کی لمبائی 500 کلو میٹر کے لگ بھگ ہے ۔ دریائے سندھ اس سلسلے کا اہم ترین دریا ہے ۔ اس پہاڑی سلسلے میں بہت بڑے بڑے گلیشئیرز پائے جاتے ہیں جن میں سیاچین، ہیسپر ، بالتورو ، بیافو اور بتورا قابل ذکر ہیں۔
سلسلہ کوہ قراقرم کی اہم چوٹیاں ٭ـ:گاشر برم اول (K5)،دنیا کی11ویں بلند ترین چوٹی ۔ بلندی 8080 میٹر ٭ـ:بروڈ پیک ( K3)،دنیا کی12ویں بلند ترین چوٹی،بلندی 8047 میٹر ٭ـ:گاشر برم دوم ( K4)،دنیا کی 13ویں بلند ترین چوٹی ۔ بلندی 8035 میٹر ٭ـ:گاشر برم سوئم، دنیا کی 15ویں بلند ترین چوٹی۔ بلندی 7952 میٹر۔ ٭ـ:گاشر برم چہارم، دنیا کی17ویں بلند ترین چوٹی۔ بلندی 7925 میٹر ٭ـ:ماشر برم ،دنیا کی 22ویں بلند چوٹی ۔ بلندی 7821 میٹر ٭ـ:چھو غو لیسا ،دنیا کی 36ویں بلند ترین چوٹی ۔ بلندی 7665 میٹر۔
خاور نیازی
بشکریہ دنیا نیوز
0 notes
globalknock · 1 year
Text
سائفر کیس؛ اسد عمر کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور
اسلام آباد: آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں اسد عمر کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی۔ جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر کے بیان کی روشنی میں ضمانت منظور کی۔ اسد عمر کو 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی گئی۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر شاہ خاور ایڈوکیٹ نے عدالت میں اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت اسد عمر کی گرفتاری درکار نہیں ہے کیونکہ ابھی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gcn-news · 4 years
Text
24گھنٹے میں عمران خان کی نااہلی ۔۔ ایسا دعویٰ جس نے تحریک انصاف کے ہوش اڑا دیئے۔۔ کارکنوں کیلئے بڑی خبر
Tumblr media
24گھنٹے میں عمران خان کی نااہلی ۔۔ ایسا دعویٰ جس نے تحریک انصاف کے ہوش اڑا دیئے۔۔ کارکنوں کیلئے بڑی خبر اسلام آباد (گلوبل کرنٹ نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ غیرملکی فنڈنگ کیس پرعمران خان 6 سال سے این آر او پر ہیں ، اگر فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کی جائیں تو عمران خان کا فالودہ نکلے گا۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا کے نماندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس کی تحقیقات فوری مکمل ہونی چاہیے، ہمیں امید ہے الیکشن کمیشن شفاف انداز میں فارن فنڈنگ کیس کا معاملہ نمٹائے گا ، جب اس کیس کا فیصلہ ہوگا تو 24 گھنٹے میں ان کی نااہلی ہو گی کیوں کہ اگر فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کی جائیں تو عمران خان کا فالودہ نکلے گا۔دوسری طرف الیکشن کمیشن نے پارٹی فنڈنگ کیس میں سیاسی جماعتوں سے 24 فروری تک جواب طلب کر لیا۔تفصیلات کے مطابق سیاسی جماعتوں کے فنڈز کی جانچ پڑتال کے حوالے سے پی ٹی آئی کی درخواست پرالیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی ، جس میں درخواست گزار کی طرف سے وکیل شاہ خاور الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور چھان بین سے ​​​​​​​ متعلق پولیٹیکل فنانس و��گ نے رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی ۔بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر الیکشن کمیشن نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ رپورٹ کا جائزہ لے کر اپنے اعتراضات دائر کرسکتے ہیں ، پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے فنڈز کی جانچ پڑتال پہلے ہی چل رہی ہے ، جب کہ 19 سیاسی جماعتوں کو بھی نوٹس جاری کر رہے ہیں ، ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے 19 سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کردیے ، سیایس پارٹیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ رپورٹ کا جائزہ لے کر اپنے Read the full article
0 notes
risingpakistan · 4 years
Text
عدلیہ کی آزادی، پاکستان کیوں بہت پیچھے رہ گیا ہے؟
عدلیہ کی کارکردگی پر ایک عالمی تحقیق میں 128 ممالک میں سے پاکستان 120 نمبر پر آیا ہے۔ امریکا کے ورلڈ جسٹس پروجیکٹ کے تحت گزشتہ کئی برسوں سے دنیا کے مختلف ممالک میں عدلیہ کی کارکردگی اور عدالتی نظاموں سے متعلق اعداد و شمار جمع کیے جاتے ہیں۔ دنیا کے ایک سو اٹھائیس ممالک کے ڈیٹا پر مشتمل اس ادارے نے اس سال اپنی جو تفصیلات جاری کی ہیں، ان میں قانون کی بالا دستی یا رول آف لاء ایک انتہائی اہم انڈکس ہے۔ اس تحقیق کے مطابق جنوبی ایشیا کے کئی ممالک میں عدلیہ کی کارکردگی کی صورت حال پاکستان کے مقابلے میں کہیں بہتر ہے۔ رول آف لاء انڈکس کے مطا بق نیپال اپنی عدلیہ کی کارکردگی کے لحاظ سے 61 ویں، سری لنکا 66 ویں اور بھارت 69 ویں نمبر پر ہے۔ پاکستان اس وقت انصاف کی فراہمی کے حوالے سے دنیا کے ایک سو اٹھائیس ممالک کی فہرست میں ایک سو اٹھارہویں نمبر پر ہے۔
اس رینکنک میں پاکستان سے نیچے افغانستان ہے، جس کا 122 واں نمبر بنتا ہے۔ اس انڈکس کی پہلی دس پوزیشنوں میں سے سات پر مختلف یورپی ممالک کے نام ہیں جبکہ قانون کی حکمرانی کے لحاظ سے ڈنمارک دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔  قانون کی بالا دستی کے حوالے سے درجہ بندی جن عوامل کی بنیاد پر کی جاتی ہے، ان میں ریاست میں نظام عدل اور احتساب اور انصاف کی باآسانی فراہمی شامل ہیں۔ پاکستان کیوں اتنا پیچھے رہ گیا؟ لاہور ہائی کورٹ کے سابق ایڈیشنل جج خاور شاہ نے ڈی ڈبلیو کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، '' ہمارے بہت سے قوانین انگریز دور کے بنائے ہوئے ہیں، جو موجودہ دور سے مطابقت نہیں رکھتے۔ مقدمے سول ہوں یا فوجداری کے، ان میں بہت زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔ ججوں کی تعداد کم ہے، جس کے باعث زیر التوا مقدمات کا انبار لگا رہتا ہے۔‘‘
انصاف میں تاخیر پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر قاضی انور نے کہا، ''انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ انصاف ہوتا ہوا نظر آئے۔ پاکستان میں عام آدمی کے لیے انصاف کا حصول خواب ہی ہے، جہاں مقدمے کا فیصلہ آنے میں پندرہ سے بیس سال لگ جاتے ہیں۔ مدعی انصاف مانگتا ہی مر جاتا ہے۔ ملک میں لاکھوں مقدمات زیر التوا ہیں۔‘‘ قاضی انور کے مطابق، ''ہماری عدلیہ آزاد نہیں کیونکہ آزاد اور خود مختار فیصلے نظر نہیں آ رہے۔ قاضی فائز عیسیٰ کیس کو ہی لے لیں، سب سمجھ آ جائے گا کہ کیا ہو رہا ہے؟ سچ تو یہ ہے کہ ہم عالمی رینکنگ میں ابھی کہیں بھی نہیں۔ پاکستانی نظام عدل تب کہیں کھڑا ہو گا، جب اس میں وسیع تر اصلاحات اور ترامیم لائی جائیں گی، شفافیت ہو گی، عدلیہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔ ''ہمارے ہاں عدالتی نظام میں اصلاحات کی صرف بات کی جاتی ہے، اس پر عمل نہیں کیا جاتا۔ اب تو یہ شعبہ بہت اچھا بزنس بن گیا ہے۔ اس سنگین صورتحال کا تدارک آسان کام نہیں۔‘‘
جیسا ملک، ویسی عدلیہ پشاور ہائی کورٹ کے سینیئر وکیل نور عالم نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں عدلیہ کی کارکردگی کو اچھا قرار دیا مگر ساتھ ہی مفاد پرست قوتوں کی بات بھی کی۔  انہوں نے کہا، ''عوام کے لیے عدلیہ کی پرفارمنس اچھی ہے۔ مگر بعض قوتیں ایسی ہیں، جنہوں نے عدلیہ کو مسلسل اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا ہے اور دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ ہمارا عدالتی نظام بیکار ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے عدلیہ کی ساکھ خراب کی گئی، اس کا مذاق اڑایا گیا۔‘‘ ''پوری دنیا میں عدلیہ اپنے ملک کے حالات کے مطابق ہی کام کرتی ہے۔ یعنی عدلیہ کا نظام وہی ہوتا ہے، جو ملکی نظام چلانے والے بناتے ہیں۔ اس میں عدلیہ کا اپنا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ عدلیہ کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار اس کے فیصلوں پر عملدرآمد کروانے والوں اور قوانین بنانے والوں پر بھی ہوتا ہے۔‘‘
عدلیہ آمریتوں کا آلہ کار بنی نورعالم کے مطابق ''پاکستان میں انیس سو سینتالیس سے لے کر سیاسی نظام مضبوط نہیں ہونے دیا گیا جس کی وجہ سے عدلیہ بھی ایک مضبوط نہیں ہو سکی۔ ''بار بار آمریتیں آئیں اور سیاسی جماعتوں کی پختگی کا عمل بھی متاثر ہوتا رہا۔ ان حالات میں سیاسی پارٹیوں اور عوام کا ایک دوسرے پر اعتماد بھی ختم ہوتا گیا۔ پھر جب بھی اقتدار سیاسی پارٹیوں کو ملا، تو عدلیہ کو ان کے خلاف استعمال کیا گیا۔ وہ دور پاکستانی عدلیہ کا سیاہ دور کہلایا۔‘‘ پشاور ہائی کورٹ کے سینئر وکیل نے کہا، ''یورپ اور امریکا کو دیکھیں تو وہاں حکومت کی طرف سے کوئی نوٹیفیکیشن جاری ہوتا ہے، تو اسی وقت اس پر عمل بھی شروع ہو جاتا ہے۔ ہمارے ہاں عدلیہ میں بہتری کی صورت صرف یہ ہے کہ عوامی مینڈیٹ کا احترام، پارلیمنٹ کو مضبوط بنانا، عدلیہ کی آزادی اور غیر جانبداری اور امیر اور غریب ہر کسی کی طرف سے ہر سطح پر قانون کی پاسداری ہو۔‘‘
بہتری کیسے آئے گی؟ ان کا کہنا ہے کہ، ’’اس کے لیے عدالتی نظام کو وسائل کی ضرورت ہے۔ ججوں کی تعداد بڑھائی جائے۔ قوانین اور ضوابط میں ترامیم کی جائیں۔ ''کوشش ہونی چاہییے کہ چھوٹے مقدمات ضلعی سطح پر ہی نمٹا دیے جائیں کیونکہ جب کیسز ڈسٹرکٹ کورٹ سے ہائی کورٹ میں جاتے ہیں اور تو یہ سلسلہ طویل ہوتا جاتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ عدالتی نظام میں اصلاحات صرف عدلیہ کی نہیں بلکہ پارلیمان کی بھی ذمہ داری ہے۔‘‘
بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو
0 notes
htvpakistan · 2 years
Text
عدالت نے وفاقی حکومت کو صحافیوں کو ہراساں اور گرفتار کرنے سے روک دیا
عدالت نے وفاقی حکومت کو صحافیوں کو ہراساں اور گرفتار کرنے سے روک دیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو صحافیوں کو ہراساں اور گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات کو 30 ستمبر تک رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ایف یو جے کی صحافیوں کے مسائل اور دیگر مقدمات کے کیس کی سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی، پی ایف یو جے کے وکیل شاہ خاور ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دو گل پیش…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years
Text
نور قتل کیس ،ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
نور قتل کیس ،ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
Tumblr media Tumblr media
اسلام آباد(آئی این پی ) اسلام آ باد ہائیکورٹ نے ملزم ظاہرجعفر کے والدین کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ۔دوران سماعت وکیل شاہ خاور نے کہا کہ صدارتی آرڈیننس کے تحت نور مقدم کیس کا ٹرائل سپیشل کورٹ میں ہونا چاہئے جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آرڈیننس کی مدت اب ختم ہو چکی ہے، لگتا ہے آپ ٹرائل میں تاخیر کرنا چاہتے ہیں ۔ شاہ خاور ایڈووکیٹ نے کہا کہ میرا قطعا مقصد کیس کو تاخیر کا شکار کرنا نہیں ہے، ہم نے کیس میں غیر ضروری گواہوں کو شامل نہیں کیا،ملزم ظاہر جعفر واقعے کے روز اپنے والدین سے مسلسل رابطے میں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ والدین ملزم سے رابطے میں تھے، جرم سے ان کا تعلق ہے، انتہائی بہیمانہ قتل تھا، اس میں ضمانت نہ دی جائے۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ تھراپی ورکس والوں اور درخواست گزاروں کا آپ میں کیا تعلق ہے، جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ ظاہر جعفر کی والدہ تھراپی ورکس والوں کیلئے بطور کنسلٹنٹ کام کرتی رہی ہیں۔
setTimeout(function() !function(f,b,e,v,n,t,s) if(f.fbq)return;n=f.fbq=function()n.callMethod? n.callMethod.apply(n,arguments):n.queue.push(arguments); if(!f._fbq)f._fbq=n;n.push=n;n.loaded=!0;n.version='2.0'; n.queue=[];t=b.createElement(e);t.async=!0; t.src=v;s=b.getElementsByTagName(e)[0]; s.parentNode.insertBefore(t,s)(window,document,'script', 'https://connect.facebook.net/en_US/fbevents.js'); fbq('init', '836181349842357'); fbq('track', 'PageView'); , 6000); /*setTimeout(function() (function (d, s, id) var js, fjs = d.getElementsByTagName(s)[0]; if (d.getElementById(id)) return; js = d.createElement(s); js.id = id; js.src = "//connect.facebook.net/en_US/sdk.js#xfbml=1&version=v2.11&appId=580305968816694"; fjs.parentNode.insertBefore(js, fjs); (document, 'script', 'facebook-jssdk')); , 4000);*/ Source link
0 notes
45newshd · 4 years
Photo
Tumblr media
’’ نااہل اور نالائق وزیر اعظم اور وزرا نے جس طرح یوٹرن پر یوٹرن لے رہے ہیں‘‘ تحریک انصاف کے اہم رہنما درجنوں ساتھیوں سمیت پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل کراچی (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف پی ایس 103 کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری اشرف علی نے اپنے درجنوں کارکنان سمیت پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔ اس بات کا اعلان انہوں نے وزیر تعلیم و محنت سندھ و صدر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی سے ان کے دفتر میں ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر پیپلزپارٹی ڈسٹرکٹ ایسٹ کے صدر اقبال ساندھ، پی ایس 103 کے صدر سید خاور شاہ،
0 notes
mwhwajahat · 4 years
Photo
Tumblr media
ٹوبہ ٹیک سنگھ: کلین اینڈ گرین پنجاب مہم کے حوالے سے حکومت پنجاب کے ویژن کے مطابق ضلع بھر کی ہر تحصیل دس دس ہزار پودے لگائے جائیں گے ڈپٹی کمشنرآمنہ منیر ٹوبہ ٹیک سنگھ: ڈپٹی کمشنرآمنہ منیرنے کہا ہے کہ کلین اینڈ گرین پنجاب مہم کے حوالے سے حکومت پنجاب کے ویژن کے مطابق ضلع بھر کی ہر تحصیل دس دس ہزار پودے لگائے جائیں گے۔ جبکہ تمام سرکاری ادارے کلین اینڈ گرین مہم کے تحت اپنے دفاتر ز اور رہائش گاہوں صاف شفاف رکھیں۔ محکمہ تعلیم کے زیر اہتمام اداروں و سکولوں میں کلین اینڈگرین پاکستان کے حوالہ سے شجرکاری اور صفائی ستھرائی پر بھر پور توجہ دی جائے۔ انہوں نے یہ بات کلین اینڈگرین پاکستان کے حوالہ سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کہی ،اس موقع پر ا یڈ یشنل ڈپٹی کمشنر جنرل سید تنویر مرتضی شاہ، اسسٹنٹ کمشنرز رضوان الحق پوری ،مرحبا نعمت ،سند س حارث، چیف آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی مہر آفتاب احمد، چیف آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈاکٹر ممتاز سیال ، سیکرٹری آر ٹی اے اقصی غفور ،ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل و یلفیئر رائے شکور مارتھ ،فاریسٹ آفیسر محمد خاور،سپورٹس آفیسر محمد جمیل، چیف افسران ضلع کونسل و بلدیہ ودیگر متعلقہ محکموں کے ا فسر ان بھی مو جودتھے۔ ڈپٹی کمشنرآمنہ منیر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلین اینڈگرین پاکستان مہم کے سلسلہ میں ضلع بھر کی یونین کونسلوں میں گندگی کے ڈھیر وں اور رکاوٹوں کو ہٹایا جائے صفائی ستھرائی کے علاوہ پھولدار اور سایہ دار پودے بھی لگائے جائیں تاکہ عوام الناس صاف ستھرا ماحول میں سانس لے سکیں۔ کرونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس مہم میں تمام طبقات بڑھ چڑھ کر اپناکردار ادا کریں۔
0 notes