Tumgik
#محکمہ اوقاف
urduchronicle · 9 months
Text
درگاہ لعل شہباز قلندر سے ایک کروڑ روپے سے زائد کا سونا چوری ہونے کا انکشاف
سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندر درگاہ سے ایک کروڑ روپے سے زائد کے سونے کی چوری کا انکشاف ہوا ہے۔ نگراں وزیرِ اوقاف عمر سومرو نے درگاہ کے منیجر کو معطل اور مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق درگاہ سے ایک ماہ میں 1 کروڑ 23 لاکھ 72 ہزار 863 روپے کا نذرانے میں دیا گیا سونا چوری ہوا۔ ترجمان وزیرِ اوقاف کے مطابق انکوائری کمیٹی کے سامنے منیجر زبیر بلوچ نے اپنی چوری کا جرم قبول کیا ہے، زبیر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
azharniaz · 2 years
Text
قبر تحریر محمد اظہر حفیظ
ایک وقت تھا کہ لوگ قبروں کی کمائی کھاتے تھے سننا بھی عجیب لگتا تھا اور پھر حکومت کو خیال آیا کہ قبرستان کی جگہ ہم دیں تو کمائی بھی ہماری ہونی چاہیے ۔ ایک محکمہ اوقاف بنایا گیا اور سارے مزاراتِ اور انکی آمدن محکمہ اوقاف کے اختیار میں چلی گئی کروڑوں اربوں کے نذرانے اور چندے گورنمنٹ کو جانا شروع ہوگئے۔ اور یہ روزگار کا ٹیکسز کے علاوہ ایک نیاسلسلہ چل نکلا ۔ جب والدین کا انتقال ہوا تو پتہ چلا کہ اب…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years
Text
لال حویلی کو خالی کروانے کا فیصلہ، سکیورٹی اداروں سے مدد طلب
راولپنڈی: محکمہ اوقاف کی جانب سے ایک بار پھر لال حویلی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا اور اس کے لیے سکیورٹی اداروں سے مدد بھی طلب کرلی گئی۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے میں لال حویلی خالی کروانے کے لیے حکمت عملی تیار کر لی گئی۔ محکمہ اوقاف نے آپریشن کے لیے رینجرز، پولیس اور ایف آئی اے سے مدد مانگ لی۔ دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اور بھتیجے راشد شفیق…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
weaajkal · 6 years
Photo
Tumblr media
محکمہ اوقاف نے کالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مساجد ومدارس کا کنٹرول سنبھال لیا اسلام آباد: محکمہ اوقاف نے وفاقی دارالحکومت میں کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں تین مساجد اور دو مدارس کو تحویل میں لے لیا گیا جن کا انتظام اس سے قبل کالعدم تنظیموں کے پاس تھا۔ ذرائع کے مطابق تحویل میں لی گئی مساجد میں مسجد قبا، مدنی مسجد اور علی اصغر مسجد شامل ہے جب کہ مدرسہ خالد بن ولید اور مدرسہ ضیاء القرآن کو بھی تحویل میں لے کر اس کا کنٹرول انتظامیہ نے سنبھال لیا۔  ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مساجد و مدارس کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں تحویل میں لیا گیا ہے جب کہ محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب بھی مقرر کردیے۔ مولانا یاسین کو مسجد قبا سے ہٹا کر مولانا عبدالحفیظ کو خطیب مقرر کردیا گیا جب کہ مدنی مسجد سے مولانا اظہر عباسی کو ہٹا کر مولانا عمر فاروق کو خطیب مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسجد علی اصغر سے خطیب یار محمد کو ہٹا کر قاری محمد صدیق کو مقرر کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔ حکومت نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ کالعدم جیشِ محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے بھائی اور بیٹے سمیت کالعدم تنظیموں کے 44 ارکان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ اعظم سلمان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ زیر حراست افرادمیں مسعود اظہر کے بیٹے حماد اظہر اور بھائی مفتی عبدالرؤف شامل ہیں، مفتی عبدالرؤف اور حماد اظہر کے نام بھارت کے ڈوزیئر میں شامل ہیں، جن افراد کو حراست میں لیا گیا ان سے تفتیش کی جائے گی
0 notes
urduclassic · 4 years
Text
شاہ عبداللطیف بھٹائی، ہر دور کا شاعر
راقم الحروف نے بچپن میں فقیروں کو گھروں کے باہر یا ریلوے ٹرین میں، بس اسٹاپ پر اور عوامی اجتماع جیسے میلوں وغیرہ میں بھٹائی کی شاعری سناتے دیکھا حالانکہ یہ فقیر ان پڑھ ہوتے تھے۔ سندھ میں قرآن پاک کے بعد جو کتاب حفظ کی جاتی ہے تو وہ شاہ جو رسالو ہے جس کے ہزاروں مرد، عورتیں اور بچے حافظ ہیں۔ بھٹائی کی شاعری میں قرآن شریف کی کئی آیتیں بھی شامل ہیں جنھیں کہیں عربی زبان میں اور کہیں سندھی میں ترجمے کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ بھٹائی 1689 میں ہالا تعلقہ کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے اور اس گھر کو ہالا حویلی کہا جاتا تھا۔ ان کی پیدائش کے کچھ عرصے بعد والد حبیب اللہ شاہ کوٹری نام کے گاؤں چلے آئے جو ہالا شہر سے کچھ فاصلے پر تھا۔ بھٹائی جب جوان ہوئے تو ان کے ہاتھ میں تین کتابیں دیکھی گئیں جس میں قرآن شریف، مثنوی رومی اور رسالا شاہ عبدالکریم بلڑی جو ان کے لگڑ دادا تھے۔ یہ چیز اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ بھٹائی پڑھے لکھے تھے۔
بھٹائی کو سیر و تفریح اور علاقے گھومنے کا بڑا شوق تھا اس لیے انھوں نے ہندوستان کے ��ئی شہر گھوم پھر کے دیکھے ، ان میں سندھ اور بلوچستان بھی شامل ہے۔ اس زمانے میں پیدل اور کبھی اونٹ پر جایا کرتے تھے اور گرمی اور سردی کی شدت سے نہیں گھبراتے تھے۔ ایک مرتبہ وہ جوگیوں کے ساتھ 3 سال تک مختلف علاقے گھومتے رہے۔ بھٹائی کی شاعری میں سندھ اور دوسرے علاقوں کی تاریخ، جیوگرافی، کلچر، زبان وغیرہ ملے گا۔ انھوں نے ہنگلاج، ٹھٹھہ، لکھپت، ہالا، جونا گڑھ، جیسلمیر، گرناڑ، کھمباٹ، مغل بھان، بھویندر، دڑوکا، تھر وغیرہ کے علاوہ کئی چھوٹے بڑے شہر اور گاؤں گھوم کے دیکھے۔ اس دوران وہ لوگوں سے کچہری کرتے، ان کے کلچر، رہن سہن، کھانوں، رسم و رواج اور زبان کے بارے میں معلومات حاصل کرتے تھے۔
دوران سفر وہ جو کچھ بھی دیکھتے اسے واپس آکر لوگوں کی محفلوں میں بیان کرتے اور وہ بھی شاعری میں جسے ان کے مداح لکھ لیتے اور کچھ لوگ یاد کر لیتے۔ انھیں قدرت کے حسین مناظر، ہرے بھرے لہلہاتے کھیت، دریا، پرندے، جانور، پھول، قدرتی نظارے، جھیلیں اور ان میں تیرنے والی مچھلیاں اور اڑتے ہوئے پرندے بے حد پسند تھے۔ بھٹائی کی شاعری میں ہمیں ناانصافی، ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج ملتا ہے، ان کی شاعری میں ہمیں، خدا کی وحدانیت، محمد مصطفیؐ سے محبت، لوگوں سے پیار اور ہمدردی کے جذبات ملتے ہیں۔ بھٹائی اپنے والد کے انتقال کے بعد بھٹ چلے آئے جس کا نام بعد میں بھٹ شاہ ہو گیا جہاں پر ان کا مزار ہے۔ بھٹائی کو اس موسیقی سے لگاؤ تھا جس میں اللہ کی ثنا ہو اور وہ جب وجد میں آتے تو وہ ایسے کلام خود گایا کرتے۔ انھوں نے تمبورا ساز ایجاد کیا جو آج تک ان کے فقیر، ان کے مزار کے سامنے بجایا کرتے ہیں اور وہ کلام بھی گاتے ہیں جو بھٹائی اپنے انداز میں کہتے تھے۔ بھٹائی ایک مرتبہ کراڑ جھیل پر بیٹھے ہوئے تھے اور ان کے ہاتھ میں ان کے کہے ہوئے اشعار کی کتاب تھی ، جسے انھوں نے جھیل میں پھینک دیا جس پر ان کے چاہنے والے بڑے اداس ہوئے کہ اب کیا ہو گا۔ یہ دیکھ کر بھٹائی نے کہا جاؤ مائی نعمت کے پاس اسے میرے سارے اشعار یاد ہیں۔ جس کے بعد وہ سارے اشعار لکھے گئے جس میں کچھ شاعری دوسروں کی بھی تھی جسے گنج کہتے تھے اور اس میں سے بھٹائی کی شاعری الگ کر کے شاہ جو رسالو ترتیب دیا گیا جسے تمر فقیر کے حوالے کیا گیا کہ وہ اسے سنبھال کر رکھیں۔ بھٹائی نے عورت کو بہادری، وفاداری اور جرأت کا نشان بنا کر پیش کیا ہے جس میں انھوں نے ماضی کی سورمیوں کے نام سے ان پر اشعار کہے ہیں۔ بھٹائی کی شاعری میں لوگوں کو کہا گیا ہے کہ وہ گہری نیند سے بیدار ہوں، محنت کریں، انسانیت سے پیار کریں، اتحاد قائم کریں، اپنے وطن سے محبت کریں اور اللہ سے دعا کرتے رہے کہ وہ پوری دنیا کی ترقی اور خوشحالی کے ساتھ سندھ کو بھی آباد کرے۔ شاہ عبداللطیف بھٹائی کا مزار 1754 میں حاکم غلام شاہ کلہوڑو نے بنوایا تھا جسے عیدن نام کے کاریگر نے بنایا تھا جو سکھر کا رہنے والا تھا۔ مزار کا مقبرہ 67 فٹ اونچا ہے، 1835 میں میر نصیر خان تالپر نے اس مزار کی مرمت کروائی تھی جب کہ میاں نور محمد کلہوڑو نے اس سے پہلے مزار کے آگے ایک شاندار کنواں کھدوایا تھا اور اس کے بعد میر محمد خان تالپر نے مزار کا داخل ہونے والا دروازہ چاندی کا لگوایا تھا۔ اس کے علاوہ بھائی خان وسان نے مقبرہ کے اوپر سونے کی نیل بنا کر لگوائی تھی جسے ایک چور نے 1940 میں چرا لیا مگر وہ پکڑا گیا اور اسے جیل کے اندر بھٹائی کے عاشق نے قتل کر دیا۔ بعد میں بھائی خان کے بیٹے جان محمد وسان نے دوسری سونے کی نیل بنوا کر لگا دی۔
شاہ صاحب مغرب کے بعد اپنے فقیروں کو جمع کر کے فکر الٰہی کا ذکر کیا کرتے تھے۔ 1960 میں جب سارے مزاروں کا کنٹرول حکومت نے لے لیا اس میں بھٹائی کے مزار کو بھی محکمہ اوقاف والے سنبھالنے لگے۔ 1990 میں سندھ حکومت نے بھٹائی کے مزار کو قومی Heritage قرار دے کر اسے تاریخی جگہ بنا لیا۔ ہر سال 14 صفر کو بھٹائی کا سالانہ عرس منعقد ہوتا ہے جس میں پورے پاکستان کے علاوہ ہندوستان اور دوسرے ممالک سے زائرین شریک ہوتے ہیں۔ اس عرس کا افتتاح گورنر سندھ کرتے ہیں اور اختتامی تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ مہمان خصوصی ہوتے ہیں۔ اس تین روزہ تقریب میں ادبی کانفرنس کا انعقاد ہوتا ہے، رات کو موسیقی کے پروگرام ہوتے ہیں جس میں سندھ کے مشہور گلوکار اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
اس موقع پر ایوارڈ فنکاروں اور ادیبوں میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اوقاف کی طرف سے غریبوں، یتیموں اور بیواؤں میں کپڑے بھی تقسیم کیے جاتے ہیں، تین وقت لنگر کا اہتمام ہوتا ہے۔ ایک ثقافتی گاؤں قائم کیا جاتا ہے، زرعی مصنوعات کی نمائش ہوتی ہے، گھوڑے سواری اور ملھ کے مقابلے بھی ہوتے ہیں۔ بھٹائی بین الاقوامی شاعر تھے جن پر انگریز کی حکومت میں H.T Sorley نے اور کچھ سال پہلے جرمن خاتون اینی میری شمل نے پی ایچ ڈی ڈاکٹری ڈگری حاصل کی ہے۔ بھٹائی کی شاعری کا انگریزی، جرمنی، اردو کے علاوہ کئی زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ ان کی شاعری سادہ، سہل اور عوامی ہے جسے سننے سے ایک وجد سا طاری ہو جاتا ہے۔ بھٹائی کی شاعری گانے کے لیے ہر فنکار کوشش کرتا ہے کیونکہ اسے گا کر وہ عوام میں بے پناہ مقبولیت حاصل کر لیتا ہے۔
لیاقت راجپر   
بشکریہ ایکسپریس نیوز
3 notes · View notes
jtvpakistan-blog · 6 years
Text
مزاروں کے صندوقوں میں رقم کا معاملہ: محکمہ اوقاف کے فارنزک آڈٹ کا حکم
مزاروں کے صندوقوں میں رقم کا معاملہ: محکمہ اوقاف کے فارنزک آڈٹ کا حکم
لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے محکمہ اوقاف کے فارنزک آڈٹ کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان نے مزاروں کے صندوقوں میں جمع رقم کے استعمال کے نوٹس پر سماعت کی۔
اس موقع پر محکمہ اوقاف کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ چیف جسٹس پاکستان نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زائرین اپنی حلال کمائی دے کر جاتے ہیں آپ نے بندر بانٹ لگا رکھی ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 2018 میں…
View On WordPress
0 notes
mwhwajahat · 2 years
Text
پاکستان میں رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا
پاکستان میں رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا
مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں رمضان المبارک 1443 ہجری کا چاند نظر آنے کا اعلان کردیا، جس کے تحت اتوار کو پاکستان بھر میں پہلا روزہ رکھا جائے گا۔ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا سید عبد الخبیر آزاد کی زیر صدارت اجلاس چارسدہ روڈ پشاور پر قائم محکمہ اوقاف کے دفتر میں ہوا۔ علاوہ ازیں رویت ہلال کمیٹی کی زونل اور اضلاعی کمیٹیاں اپنے اپنے مقامات بشمول مذہبی امور، کوہسار بلاک، اسلام آباد میں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
maqsoodyamani · 3 years
Text
سخت سیکورٹی میں154 یہودیوں کا قبلہ اول پر دھاوا
سخت سیکورٹی میں154 یہودیوں کا قبلہ اول پر دھاوا
سخت سیکورٹی میں154 یہودیوں کا قبلہ اول پر دھاوا   مقبوضہ بیت المقدس،24؍ نومبر (آئی این ایس انڈیا)   154 یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد قصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہیکہ درجنوں یہودی آباد کاروں، اسرائیلی طلبا اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت درجنوں انتہا پسندوں نے قبلہ اول میں گھس…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
breakpoints · 3 years
Text
عبداللہ شاہ غازی کا مزار: محکمہ اوقاف نے عمر شریف کی تدفین کی اجازت دے دی
عبداللہ شاہ غازی کا مزار: محکمہ اوقاف نے عمر شریف کی تدفین کی اجازت دے دی
کراچی: سندھ حکومت کے محکمہ اوقاف نے کلفٹن میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں مشہور کامیڈین عمر شریف کی تدفین کی اجازت دینے کی باضابطہ اجازت دے دی ہے۔ تجربہ کار مصور جواد عمر شریف کے بیٹے نے اپنے والد کی تدفین کے مقام کا تعین کرنے کے لیے عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری دی۔ انہوں نے میڈیا والوں کو بتایا کہ ان کے والد کو مزار کے شیخ لیاقت حسین کمپاؤنڈ میں دفن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ…
View On WordPress
0 notes
weaajkal · 4 years
Photo
Tumblr media
محکمہ اوقاف پنجاب نے مساجد اور مزارات میں شوٹنگ پر پابندی عائد کردی #Punjab #Mosques #Shooting #Film #Drama #aajkalpk لاہور: محکمہ اوقاف پنجاب کی جانب سے مساجد اور مزارات میں فلم اور ڈرامے کی شوٹنگ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years
Text
مندر کی زمین پر قبضہ کرنے والوں کو گونڈاس ایکٹ کے تحت حراست میں لیں ، مدراس ہائی کورٹ نے تمل ناڈو حکومت کو ہدایت دی۔
مندر کی زمین پر قبضہ کرنے والوں کو گونڈاس ایکٹ کے تحت حراست میں لیں ، مدراس ہائی کورٹ نے تمل ناڈو حکومت کو ہدایت دی۔
عدالت نے مندر کی تجاوزات کو واپس لینے کے لیے خصوصی سیل بنانے کا حکم دیا۔
مدراس ہائیکورٹ نے بدھ کے روز ہندو مذہبی اور خیراتی اوقاف (ایچ آر اینڈ سی ای) ڈیپارٹمنٹ کو ایک پبلک نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا تاکہ ریاست بھر میں پھیلے مندروں کی جائیدادوں پر قبضہ کرنے والوں سے کہا گیا کہ وہ مقررہ وقت کے اندر زمینوں کو رضاکارانہ طور پر ہتھیار ڈال دیں ورنہ ان کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کی جائے گی۔ جن میں گنڈاس ایکٹ کے تحت حراست بھی شامل ہے۔ عدالت نے تجاوز شدہ مندر کی جائیدادوں کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے خصوصی سیل بنانے کا بھی حکم دیا۔
جسٹس ایس ایم سبرامنیم نے کہا کہ صرف افسران ، جو اپنی ایمانداری اور ڈیوٹی سے لگن کے لیے جانے جاتے ہیں ، کو اس خصوصی سیل کا حصہ بنایا جانا چاہیے جس کے فون نمبر ریاست کے تمام مندروں میں اور ایچ آر اینڈ سی ڈیپارٹمنٹ کے دفاتر کے نوٹس بورڈز پر آویزاں کیے جائیں تاکہ لوگوں کو تحفظ دینے میں دلچسپی ہو۔ مندر کی زمینیں شکایات درج کروا سکتی ہیں۔ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ افسران کو تحفظ فراہم کریں جو زمین کے شارک سے تجاوز شدہ جائیدادوں کو بازیاب کرانے میں مصروف ہیں۔
یہ واضح کرتے ہوئے کہ کارروائی 1959 کے HR&CE ایکٹ یا فوجداری قوانین یا گونڈاس ایکٹ کے تحت متعلقہ تجاوزات کے حقائق کے مطابق شروع کی جانی چاہیے ، جج نے لکھا: “مدعا علیہان (ریاستی حکومت ، HR&CE ڈیپارٹمنٹ اور DGP) ایسے پیشہ ور اراضی پر قبضہ کرنے والوں اور ذاتی اور ناجائز فوائد کے لیے مندر کی جائیدادوں کے حوالے سے تجاوزات اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف گونڈاس ایکٹ کی دفعات کو نافذ کرنے میں ہچکچاہٹ۔
جج نے کہا ، دھوکہ دہی اور مندر کی جائیدادوں کی غیر قانونی تجاوز بڑے پیمانے پر معاشرے کے خلاف جرم ہے۔ مندر کے فنڈز کا غلط استعمال بھی بلاشبہ ایک جرم تھا اور اس طرح کے تمام جرائم کا اندراج ہونا چاہیے اور مجرموں کے خلاف ریاست کی طرف سے مقدمہ چلنا چاہیے۔ مندر کی جائیدادیں لالچی مردوں اور چند پیشہ ور مجرموں یا زمین پر قبضہ کرنے والوں نے لوٹ لی ہیں۔ HR&CE ڈیپارٹمنٹ کے افسران کی فعال یا غیر فعال شراکت/ملی بھگت کو رد نہیں کیا جا سکتا۔
“اس طرح کے سرکاری عہدیداروں کی جانب سے ان کوتاہیوں ، غفلت اور فرائض میں کوتاہی کو بھی سنجیدگی سے دیکھا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں تمام مناسب اقدامات انتہائی قابل ضمانت ہیں … مثالیں ایسی ہیں جہاں مندروں کی املاک کو سنبھالنے اور ان کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ، دیوتاؤں اور دیوسوم بورڈ نے ملکیت یا کرایہ داری ، یا منفی قبضے کے جھوٹے دعوے قائم کر کے ایسی جائیدادوں پر قبضہ کیا ہے اور ان کا غلط استعمال کیا ہے۔ ‘باڑ فصلوں کو کھا رہی ہے’ کے ساتھ بھی سختی سے نمٹا جانا چاہیے۔
حکومت ، بورڈز/ٹرسٹس کے ممبران یا ٹرسٹیز اور عقیدت مندوں کو اس طرح کے کسی بھی قبضے یا تجاوز کو روکنے کے لیے کافی چوکس رہنے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے جج نے کہا کہ یہ بھی عدالتوں کا فرض ہے کہ وہ مذہبی اور رفاہی املاک کی حفاظت اور حفاظت کریں۔ غلط دعووں یا غلط استعمال سے ادارے انہوں نے ایڈوکیٹ جنرل (اے جی) آر شونمگاسندرم کی جانب سے تجاوزات کے تحت مندر کی زمینوں کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے اب تک کی گئی کارروائی کے حوالے سے کی گئی گذارشات کو بھی ریکارڈ کیا۔
اے جی نے عدالت کو بتایا کہ ایچ آر اینڈ سی ڈیپارٹمنٹ نے ریاست میں 39،743 مذہبی اداروں کی جائیداد کی تفصیلات کی جانچ اور جانچ کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی ہیں اور ان کمیٹیوں نے اب تک 17،185 مذہبی اداروں کی جائیدادوں کی نشاندہی کی ہے جن میں 50،490 ٹکڑوں میں 1،28،563 ایکڑ زمین شامل ہے۔ /زمین کے پارسل ان کمیٹیوں نے 15،256 جائیدادوں کی جانچ پڑتال کی تھی اور 20،776 غیر مجاز قبضوں کی نشاندہی کی تھی جو کہ مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر لیز یا رہن کی منظوری دے رہی تھی۔
ان تجاوزات کو ہٹانے کے لیے کارروائی ایچ آر اینڈ سی ای ایکٹ کی دفعہ 78 کے ذریعے شروع کی گئی۔ 4،118 ایکڑ پر محیط 8188 تجاوزات کے خلاف پہلے ہی کارروائی شروع کر دی گئی تھی اور 3،526 ایکڑ رقبے پر محیط 10،930 مزید تجاوزات کے خلاف کارروائی ہونے والی تھی۔ اے جی نے بتایا کہ 16 مئی 2011 سے 6 مئی 2021 تک ، 3،177 ایکڑ اراضی ، خالی جگہ کے 629 گراؤنڈ اور عمارتوں کے 343 گراؤنڈز ، جن کی مالیت ₹ 3،819 کروڑ ہے ، کو واپس لیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 7 مئی 2021 سے 9 ستمبر 2021 تک ، 214 ایکڑ کی ایک حد ، خالی جگہ کے 217 گراؤنڈ ، عمارتوں کے دو گراؤنڈ اور مندر کے ٹینک کے 15 گراؤنڈ جن کی مالیت 925 کروڑ روپے ہے ، بازیافت کی گئی ہے۔ تجاوز شدہ مندر زمینوں کی بازیابی کے حوالے سے کئی دیگر انکوائریاں بھی HR&CE ڈیپارٹمنٹ کے ریجنل جوائنٹ کمشنرز کے سامنے زیر التوا تھیں۔ عہدیدار مندر کی جائیدادوں کی تفصیلات ایک سرکاری ویب سائٹ تامل نیلم کے ڈیٹا بیس کے ساتھ موازنہ کر رہے تھے۔
اب تک ، محکمہ نے 9،474 ایکڑ اراضی کے حوالے سے ‘پٹا’ (زمین کی ملکیت پر ریونیو دستاویز) منسوخ کرنے کا حکم حاصل کیا تھا۔ مندر کی جائیدادوں کی تفصیلات ایچ آر اینڈ سی ای کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کی گئی تھیں اور محکمہ نے 142 لائسنس یافتہ سروے کرنے والے اور 50 روور کا سامان مندر کی زمینوں کی حدود کو نشان زد کرنے اور کام کی پیش رفت کو روزانہ کی بنیاد پر گوگل ورک شیٹ پر اپ لوڈ کرنے کے لیے لگایا تھا۔ اے جی نے کہا کہ اس طرح کا سروے ایچ آر اینڈ سی ای ڈیپارٹمنٹ اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ڈیٹا بیس کے درمیان ہموار انضمام کو یقینی بنائے گا۔
. Source link
0 notes
globalknock · 3 years
Text
پنجاب: مساجد میں اعتکاف ہو گایا نیں ؟ حکومت نے فیصلہ کر لیا
پنجاب: مساجد میں اعتکاف ہو گایا نیں ؟ حکومت نے فیصلہ کر لیا
لاہور (ویب ڈیسک)حکومت پنجاب نے کورونا وائرس کے پھیلاﺅ میں اضافے کے باعث ا سال رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مساجد میں اعتکاف پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیاہے ۔ نجی ٹی وی اے آر وائے نیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ مساجد میں گزشتہ سال کی طرح ایس او پیزپر عملدرآمد کروایا جائے گا ، محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام سمیت تمام مساجد میں اعتکاف پر پابند ی ہو گی ، ، محکمہ اوقاف کا کہناہے کہ اعتکاف گھروں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
omega-news · 3 years
Text
پنجاب میں 16 سے 18 سال کے طلبہ کی ویکسی نیشن کی اجازت لینے کا فیصلہ
پنجاب میں 16 سے 18 سال کے طلبہ کی ویکسی نیشن کی اجازت لینے کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے 4 بڑے شہروں میں بند مزارات ایس او پیز کے تحت کھولنے اور 16 سے 18 سال تک کی عمر کے طلبہ کو ویکسین لگانے کے لیے این سی او سی سے اجازت طلب کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ این سی او سی کی گائیڈ لائنز کے تحت لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان میں محکمہ اوقاف کے زیر انتظام 189 مزارات بند تھے۔اجلاس میں پنجاب حکومت نے 4 بڑے شہروں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdunewspedia · 3 years
Text
پنجاب میں کورونا کی کم شرح والے اضلاع میں مزارات کھول دیئے گئے - اردو نیوز پیڈیا
پنجاب میں کورونا کی کم شرح والے اضلاع میں مزارات کھول دیئے گئے – اردو نیوز پیڈیا
اردو نیوز پیڈیا آن لائین  لاہور: محکمہ اوقاف پنجاب نے صوبے کے کورونا کی کم شرح والے اضلاع میں مزارات کھول دیئے ہیں۔ محکمہ اوقاف پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق کورونا کی کم شرح والے اضلاع میں مزارات زائرین کے لیے کھول دیئے گئے ہیں، پنجاب کے 22 اضلاع میں واقع 232 مزارات زائرین کے لیے کھولے گئے ہیں جب کہ لاہورسمیت 14 اضلاع کے 314 مزارات کی بندش میں 17 مئی تک توسیع کی گئی ہے۔ ترجمان…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
mwhwajahat · 3 years
Text
پیرمحل دربار باباحیدر شاہ بخاری عرف ٹلاں والی سرکارکی عالی شاہ مسجد کا صحن سایہ سے محروم صحن میں پتھر گرم ہونے کے باعث نمازیوں اور زائرین کے لیے سخت مشکلات کا سامنا
پیرمحل دربار باباحیدر شاہ بخاری عرف ٹلاں والی سرکارکی عالی شاہ مسجد کا صحن سایہ سے محروم صحن میں پتھر گرم ہونے کے باعث نمازیوں اور زائرین کے لیے سخت مشکلات کا سامنا
پیرمحل ( نمائندہ سچ کا ساتھ ) دربار باباحیدر شاہ بخاری عرف ٹلاں والی سرکارکی عالی شاہ مسجد کا صحن سایہ سے محروم صحن میں پتھر گرم ہونے کے باعث نمازیوں اور زائرین کے لیے سخت مشکلات کا سامنامحکمہ اوقاف فی الفور مسجد کے صحن میں سایہ اور پینے کے پانی کا بندوبست کرے تفصیل کے مطابق چک نمبر339گ ب ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں دربار باباحیدر شاہ بخاری عرف ٹلاں والی سرکار جوکہ محکمہ اوقاف کی نگرانی میں موجود ہے جس…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
maqsoodyamani · 3 years
Text
درجنوں یہودی آباد کاروں کا قبلہ اول پر دھاوا. شام میں متعدد اہداف پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے
درجنوں یہودی آباد کاروں کا قبلہ اول پر دھاوا. شام میں متعدد اہداف پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے
درجنوں یہودی آباد کاروں کا قبلہ اول پر دھاوا. شام میں متعدد اہداف پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے   مقبوضہ بیت المقدس،04؍ نومبر (آئی این ایس انڈیا)   درجنوں یہودی آباد کاروں نے کل بدھ کواسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد قصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔ اس موقعے پر یہودی انتہا پسندوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کرتلمودی تعلیمات کے مطابق رسومات ادا کیں۔فلسطینی محکمہ اوقاف…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes