Tumgik
#پاک فضائیہ
urduchronicle · 9 months
Text
مسلح افواج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، جنرل عاصم منیر
پاک فضائیہ کے ایک آپریشنل ایئر بیس پر انڈکشن اینڈ آپریشنلائزیشن تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق پروقار تقریب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سربراہ پاک فضائیہ، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے بیس آمد پر آرمی چیف کا استقبال کیا۔ تقریب میں پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل کردہ نئے ویپن سسٹمز اور دفاعی اثاثہ جات نمائش کے لیئے پیش کئے گئے۔ چیف آف آرمی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
pakistanmilitarypower · 8 months
Text
پاک ترک مشترکہ اسٹیلتھ جنگی طیارے
Tumblr media
دنیا میں ترکیہ اور پاکستان دو ایسے ممالک ہیں جن کے برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کی مثال دی جاتی ہے اور ان کو یک جان دو قالب یا پھر ایک قوم دو ممالک کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ لیکن بد قسمتی سے ان دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم جو 75 سالوں میں ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر تک پہنچا ہے، دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ، گہرے مثالی برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کی ہرگز عکاسی نہیں کرتا۔ پاکستان ماضی میں ترکیہ کے لئے ایک رول ماڈل ملک کی حیثیت رکھتا تھا لیکن پاکستان اپنے جغرافیائی اور اندرونی حالات کی وجہ سے مشکلات میں گھرا ہوا ہے تاہم اس دوران ترکیہ نے صدر رجب طیب ایردوان کے دورِ اقتدار میں حیرت انگیز طور پر بڑی سرعت سے ترقی کی ہے، خاص طور پر ترکیہ کی دفاعی صنعت جس میں ڈرونز اور مقامی طور پر تیار کردہ جنگی طیارے دنیا کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ ترکیہ اگرچہ ڈرونز کی تیاری میں دنیا پر اپنی دھاک بٹھا چکا ہے، اب اس نے بڑے پیمانے پر مقامی وسائل سے اسٹیلتھ جنگی طیارے بنانے کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ امریکہ کی جانب سے ترکیہ کو ایف ۔35 طیارے کے پروجیکٹ کو روکنے کی وجہ سے ترکیہ کے صدر ایردوان نے بڑی دانشمندی کا ثبوت دیتے ہوئے ترکیہ ہی میں ایف-35 طرز کا اسٹیلتھ جنگی طیارہ بنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ ترک انجینئرز امریکہ میں ایف.35 پروجیکٹ میں کام کر چکے تھے، صدر ایردوان نے ان انجینئرز کی خدمات سے استفادہ کرتے ہوئے ترکیہ میں اسی طرز کا اسٹیلتھ جنگی طیارہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ 
صدر ایردوان نے امریکہ کے اس رویے پر بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے ترکیہ پر بہت بڑا احسان کیا ہے، ترکیہ کو اپنے طیارے خود تیار کرنے کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔ اس طرح ترکیہ ایرو اسپیس انڈسٹریز نے ملک میں پہلے اسٹیلتھ جنگی طیارے’قاآن‘ تیار کرنے کی پلاننگ شروع کر دی اور دن رات کی محنت اور طویل جدوجہد کے بعد مقامی وسائل استعمال کر کے اپنا پہلا اسٹیلتھ جنگی طیارہ تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ ترکیہ عالمِ اسلام کا واحد ملک ہے جس کے جنگی طیارے نے دنیا بھر میں ہل چل پیدا کر دی ہے۔ ایک سیٹ پر مشتمل اس طیارے کی طوالت 21 میٹر (69 فٹ) بلندی 6 میٹر (20 فٹ) ہے جبکہ اس کی رفتار 2,210 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ اس سپر سانک طیارے کی اہم خصوصیت ایک یہ ہے کہ اس میں بم اور میزائل باہر لٹکے ہوئے ہونے کی بجائے اندر کور کے پیچھے رکھے جاتے ہیں تاکہ دشمن کے طیارے ریڈار یا ریڈیو ویوز کے ذریعے اس تک رسائی حاصل نہ کر سکیں، میزائل اور بم گرانے کے وقت اس کور کو کھول دیا جاتا ہے اور استعمال کے بعد بند کر دیا جاتا ہے۔ اس طیارے کے ونگ ایف سولہ طیارے کے ونگ کے برابر ہیں۔ اس میں ایف سولہ طیارے ہی کے انجن کو استعمال کیا گیا ہے یعنی F110 انجن، ایف سولہ میں صرف ایک انجن ہے جبکہ اس میں دو انجن نصب کئے گئے ہیں۔ 
Tumblr media
نیشنل کمبیٹ ایئر کرافٹ کو ترکیہ ایرو اسپیس انڈسٹریز ہی نے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔ قاآن (عثمانی ترکی زبان میں استعمال کیا جانے والا لفظ ہے) کے معنی ’’حکمران‘‘ یا ’’بادشاہوں کا بادشاہ‘‘ ہے۔ یہ نام دراصل صدر ایردوان کے اقتدار میں شامل جماعت MHP کے چیئرمین دولت باہچے جو بڑے قوم پرست ہیں کی طرف سے دیا گیا ہے۔ اس سال دسمبر میں قاآن کی پہلی پرواز کا منصوبہ بنایا گیا ہے جبکہ 2026 میں 3 عدد پروٹو ٹائپ تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پھر 2028 میں بڑے پیمانے پر اس کی پیداوار شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ یہ طیارہ، ایف سولہ کی جگہ ترک فضائیہ کی انونٹری میں فائٹر طیارے کے طور پر شامل کیا جائے گا۔ ابتدا میں سالانہ، ان طیاروں کی فروخت سے ایک بلین ڈالر کی آمدنی کا پلان تیار کیا گیا ہے، یہ طیارہ ماہ دسمبر میں اپنی تجرباتی پرواز کا آغاز کر دے گا۔ ترکیہ ایرو اسپیس انڈسٹریز کے سربراہ تیمل کوتل نے کہا ہے کہ اس وقت قاآن نامی دو عدد جنگی طیارے پرواز کے لئے تیار ہیں۔ گزشتہ ہفتے پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل احمد بابر سدھو نے ترک ایوان صدر کی خصوصی دعوت پر ترکیہ کا دورہ کیا اور ترک ایئر فورس اکیڈمی میں گریجویشن اور پرچم کشائی کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ 
سربراہ پاک فضائیہ کی تقریب میں شرکت دونوں فضائی افواج کے مابین دیرینہ دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ترکیہ ڈیفنس یونیورسٹی کی تقریب میں مدعو کرنے پر ائیر چیف مارشل سدھو نے صدر ایردوان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاک فضائیہ کے ترک فضائیہ کے ساتھ ٹھوس شراکت داری کو جاری رکھنے کا اظہار کیا۔ پاک فضائیہ کےسربراہ ایئر چیف نے کہا کہ ہم ترکیہ کے مقامی طور پر تیار کردہ 5ویں نسل کے قومی جنگی لڑاکا جیٹ قاآن کو مشترکہ طور پر تیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں ترکیہ کے ساتھ 5ویں نسل کے جنگی طیاروں کی مشترکہ تیاری کے منصوبے پر ترک حکام سے بات چیت جا ری ہے۔ انہوں نے اپنے دورہ ترکیہ کے دوران دو طرفہ ٹیکنالوجی کے اشتراک اور، 5ویں نسل کے جنگی طیاروں کی مشترکہ تیاری اور ترقی کے منصوبوں میں ترکیہ کے ساتھ تعاون کو عزم کے ساتھ جاری رکھنے کا اظہار کیا، پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سدھو کا ترکیہ کا تاریخی دورہ نہ صرف دونوں برادر ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا بلکہ دونوں ممالک کے اسٹیلتھ جنگی طیارے قاآن کی مشترکہ تیاری کی راہ بھی ہموار کرے گا۔ اس سے قبل ترکیہ کے وزیر قومی دفاع یشار گیولرکے پاکستان کو بھی اس پروجیکٹ میں شامل کیے جانے کے بارے میں مذاکرات جاری ہیں اور جلد ہی پاکستان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر فر قان حمید 
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
emergingpakistan · 8 months
Text
ایں جہالت بزورِ بازو نیست
Tumblr media
جو جو تاریخ و جغرافیے سے عاری اینکرز اور ’’سینئر جونیئر ‘‘ تجزیہ کار چابی بھرے بھالو کی طرح پاک ایران تعلقات کو پاک بھارت اور پاک افغان تعلقات کے روایتی بھاشنیے پلڑے میں رکھ کے ’’ منہ توڑ ، دندان شکن ‘‘ جیسی لفظیات استعمال کر رہے ہیں انھیں شاید اندازہ ہی نہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ انھیں شاید یہ اندازہ بھی نہیں کہ افغان، بھارت پاکستان تعلقات اور ایران پاک تعلقات کے بارے میں ریاستی بیانیہ بالکل مختلف اور مبنی بر احتیاط ہے۔ انھیں شاید یہ بھی اندازہ نہیں کہ ہر بحران پوائنٹ اسکورنگ اور بڑھ چڑھ کے موسمی وفاداریاں ظاہر کرنے کا نہیں ہوتا بلکہ ہر مناقشے کو اس کے اپنے تناظر میں کامن سنس کے ساتھ پرکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ مگر ایں جہالت بزورِ بازو نیست۔ کتنے لوگ جانتے ہیں کہ پاکستان قائم ہوتے ہی سب سے پہلے جس ملک نے اس کے وجود کو پہلے ہی روز سفارتی طور پر تسلیم کیا وہ ایران تھا۔ پاکستان نے سب سے پہلے جس ملک میں اپنا سفیر ( راجہ غضنفر علی خان ) مقرر کیا اور مئی انیس سو اڑتالیس میں سفارتی دفتر کھولا وہ تہران تھا۔ پہلے وزیرِ اعظم لیاقت علی خان نے مئی انیس سو انچاس میں جس ملک کا پہلا اسٹیٹ وزٹ کیا وہ ایران تھا۔
رضا شاہ پہلوی پہلے حکمران تھے جنھوں نے مارچ انیس سو پچاس میں پاکستان کا دورہ کیا اور دو طرفہ دوستی معاہدہ طے پایا۔ (جب کہ بھارت سے ایران کے رسمی سفارتی تعلقات مارچ انیس سو پچاس میں یعنی تقسیم کے تین برس بعد قائم ہوئے۔ شاہ ایران نے دلی کا پہلا دورہ فروری انیس سو چھپن میں کیا۔ مسز اندرا گاندھی پہلی بھارتی حکمران تھیں جنھوں نے انیس سو چوہتر میں ایران کا سرکاری دورہ کیا)۔ پچاس کی دہائی میں پاکستان اور ایران امریکی حمایت یافتہ سیٹو اور سینٹو میں شامل رہے۔ انیس سو چونسٹھ میں ایوب خان کی تجویز پر ایران اور ترکی نے سہ طرفہ علاقائی تعاون کا سمجھوتہ آر سی ڈی کیا۔ اس کی افادیت کو پاکستانی تعلیمی نصاب میں بھی شامل کیا گیا ( یہ تجربہ سارک، روڈ اینڈ بیلٹ، شنگھائی کوآپریشن کاؤنسل، ہارٹ آف ایشیا سے بہت پہلے کا ہے)۔ ایران میں بھلے شاہی دور رہا یا انقلابی۔ مسئلہ کشمیر پر ایرانی موقف کبھی بھی بھارت کے حق میں نہیں رہا۔ 
Tumblr media
انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں جن ممالک نے پاکستان کا کھل کے ساتھ دیا وہ چین ، ایران اور انڈونیشیا تھے۔ اس جنگ کے دوران ایران نے پاک فضائیہ کو لاجسٹک سہولتیں بھی فراہم کیں۔ انیس سو اکہتر کی خانہ جنگی کے دوران بھی ایران نے اسے پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے غیر جانبدار رویہ برتا نیز مشرقی و مغربی پاکستان کی قیادت کے درمیان ثالثی کی بھی پیش کش کی۔ بھٹو صاحب کے دور میں خلیجی ممالک سے پاکستان کے اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوا۔ مگر پاکستان کے صنعتی سیکٹر میں ایرانی سرمایہ کاری بھی بڑھی۔ انیس سو تہتر میں بلوچستان میں بدامنی سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے جو آپریشن شروع کیا۔اس میں بھی ایرانی حکومت نے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی اسٹرٹیجک مدد کی تاکہ بے چینی کا دائرہ وسیع ہو کر ایرانی بلوچستان اور سیستان تک نہ پھیل جائے۔ مگر بلوچستان کے دونوں اطراف آباد قبائل کے رابطوں اور آمدو رفت اور غیر رسمی تجارتی لین دین میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی۔
بھارت اور افغانستان کے برعکس پاکستان اور ایران کا سرحدی حد بندی پر کبھی کوئی جھگڑا یا دعویٰ نہیں رہا۔ انقلاب کے بعد مجاہدینِ ِ خلق سمیت متعدد ایرانی منحرفین نے پاکستان میں پناہ لی۔ نئی مذہبی قیادت چہار جانب انقلاب ایکسپورٹ کرنے کی حامی تھی۔ چنانچہ پاکستان کے اندر بھی اسے فرقہ وارانہ زاویے سے دیکھا جانے لگا اور اس کے منفی اثرات بھی سامنے آئے (پراکسیوں کے جواب میں پراکسیاں پیدا کی گئیں جو اپنے ہی سماجی دھاگے کو چبانے لگیں)۔ انیس سو اناسی میں افغانستان میں براہ ِ راست سوویت مداخلت کے سبب پاکستان، خلیجی ممالک اور امریکا کا جو اسٹرٹیجک اتحاد ابھر کے سامنے آیا اس کے سبب بھی ایران نے خود کو علاقائی گھیراؤ میں محسوس کیا۔ تناؤ طرح طرح سے ظاہر ہونے لگا۔ حتی کہ ایرانی عدالتی نظام کے سربراہ آیت اللہ خلخالی نے اپنے بیان میں یہ تک کہا کہ پاکس��انی عوام کو چاہیے کہ وہ امریکا نواز فوجی حکومت کا تختہ الٹ دیں۔ مگر پاکستانی حکومت کو یہ بھی بتا دیا گیا کہ یہ ایران کی ریاستی پالیسی ہرگز نہیں۔
جب مجاہدینِ خلق کے خلاف ایرانی حکومت نے بیرونِ ملک کارروائیاں شروع کیں تو پاکستان بھی اس کی زد میں آیا۔ کوئٹہ اور کراچی میں انیس سو ستاسی میں فریقین کی مسلح جھڑپوں میں ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ پاکستان نے تہران پر واضح کر دیا کہ اس سطح کی کارروائیاں ہرگز قابلِ قبول نہیں۔ اسی عرصے میں جنرل ضیا الحق نے ایران عراق جنگ کے خاتمے کے لیے اسلامی کانفرنس کے پلیٹ فارم سے ثالثی کی بھی ناکام کوشش کی۔ ایران گیس کے ذخائر کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرا بڑا اور تیل کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھا بڑا ملک ہے۔ مگر پاکستان ہمسائیگی کے باوجود اس سے کماحقہ فائدہ نہیں اٹھا پایا۔ اس بابت امریکی دباؤ اور خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقاتی نزاکتیں ہمیشہ آڑے آتی رہیں۔ اس کی ایک مثال پاک ایران گیس پائپ لائن ہے جو پاکستان کو توانائی کے بحران سے خاصی حد تک نجات دلا سکتی تھی مگر دو ہزار بارہ سے اب تک یہ منصوبہ ٹھپ ہے۔ البتہ مکران ریجن کے لیے ایرانی بجلی کی فراہمی کا منصوبہ مقامی سطح پر خاصی حد تک کامیاب ہے اگرچہ پاک ایران سرحد پر حفاظتی باڑھ بھی لگ چکی ہے۔
اس کے باوجود منشیات، تیل اور مسلح افراد کی غیر قانونی آمد و رفت کے مسئلے پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ اگر دونوں ریاستیں چاہیں تو طے شدہ مقامی سیکیورٹی میکنزم پر عمل پیرا ہو کے ان مسائل کا سدِ باب بھی کوئی مسئلہ نہیں۔ مگر علاقائی اسٹرٹیجک گیم میں ریاستوں کو اپنے قلیل اور طویل مفادات کے لیے ایک دوسرے کو حد میں رکھنے اور چیک کرنے کے لیے پیادوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ کروڑوں ڈالر پیدا کرنے والی غیر قانونی معیشت سے بھی سرحد کے آر پار بہت سے طاقتوروں کی روزی روٹی وابستہ ہوتی ہے۔ کبھی کبھی یہ مفاداتی تضادات اچھل کے سامنے آ جاتے ہیں اور بیچ چوراہے میں بھانڈا بھی پھوٹ جاتا ہے۔  افغانستان جو پاکستان کے ساتھ ڈیورنڈ لائن کے تنازعے میں مسلسل تاریخی فریق ہے اور بھارت جس کے ساتھ تعلقات نارمل رکھنے کا عمل ایک ٹیڑھی کھیر ہے۔ ان دونوں کے برعکس ایران پاکستان کے درمیان ایسا کوئی تاریخی یا جغرافیائی تنازعہ نہیں جسے جواز بنا کے دونوں ممالک ایک دوسرے کے مسلسل درپے ہوں۔ 
چین دونوں کا مشترکہ دوست ہے اور دونوں ممالک میں اس کی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہے۔ چین کبھی نہیں چاہے گا کہ کسی ایک فریق کی وقتی جذباتیت اور بے وقوفی سے اس کے علاقائی مفادات میں وہ آگ لگ جائے جس پر ہاتھ تاپنے کو بھارت اور مغربی دنیا سمیت کئی شکاری تیار بیٹھے ہیں۔ لہٰذا پاکستان ایران کے مابین جو بھی گرم سرد ہے وہ بقول ایک سفارت کار بہت آسانی سے مینیج ایبل ہے۔ چنانچہ میری اپنی میڈیا برادری سے درخواست ہے کہ اس معاملے کو حق و باطل کی لڑائی اور دندان شکن اور منہ توڑ قرار دینے سے پرہیز کریں۔ ضروری نہیں کہ ہر خواہش پوری بھی ہو جائے۔ ریاستیں اپنے حساب سے چلتی ہیں تیرے میرے موڈ سے نہیں۔
وسعت اللہ خان 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
cryptoking009 · 2 years
Text
جےایف 17 تھنڈر اور ایف 16 کی گھن گرج برادراسلامی ملک کی فضاؤں میں گونج اٹھی
ریاض : فضائی مشق سپیئرز آف وکٹری 2023 میں جےایف 17تھنڈر اور ایف16 کی گھن گرج برادراسلامی ملک کی فضاؤں میں گونج اٹھی۔ تفصیلات کے مطابق پاک فضائیہ کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فضائی مشق سپیئرز آف وکٹری 2023 شاہ عبدالعزیز ایئر بیس پراختتام پذیر ہوگئیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ کے دستے نے فضائی مشق سپیئرز آف وکٹری میں حصہ لیا ، پاک فضائیہ کادستہ فخر پاکستان جےایف 17تھنڈر،ایف16 طیاروں پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoguys657 · 2 years
Text
چین کے جنرل فان جیانجن کو ہلال امتیاز (ملٹری) کے اعزاز سے نواز دیا گیا
—فوٹو: ایکسپریس نیوز  اسلام آباد: سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے حکومت پاکستان کی جانب سے چین کے ڈائریکٹر جنرل بیورو آف ملٹری اکویپمنٹ ٹیکنیکل کوآپریشن (بومیٹیک) جنرل فان جیانجن کو ہلال امتیاز (ملٹری) کے اعزاز سے نواز دیا۔ ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کے دورہ کے دوران جنرل فین کو یہ ایوارڈ پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ ساتھ آپریشنل صلاحیتوں میں اضافے کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years
Text
چین کے جنرل فان جیانجن کو ہلال امتیاز (ملٹری) کے اعزاز سے نواز دیا گیا
—فوٹو: ایکسپریس نیوز  اسلام آباد: سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے حکومت پاکستان کی جانب سے چین کے ڈائریکٹر جنرل بیورو آف ملٹری اکویپمنٹ ٹیکنیکل کوآپریشن (بومیٹیک) جنرل فان جیانجن کو ہلال امتیاز (ملٹری) کے اعزاز سے نواز دیا۔ ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کے دورہ کے دوران جنرل فین کو یہ ایوارڈ پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ ساتھ آپریشنل صلاحیتوں میں اضافے کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years
Text
چین کے جنرل فان جیانجن کو ہلال امتیاز (ملٹری) کے اعزاز سے نواز دیا گیا
—فوٹو: ایکسپریس نیوز  اسلام آباد: سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے حکومت پاکستان کی جانب سے چین کے ڈائریکٹر جنرل بیورو آف ملٹری اکویپمنٹ ٹیکنیکل کوآپریشن (بومیٹیک) جنرل فان جیانجن کو ہلال امتیاز (ملٹری) کے اعزاز سے نواز دیا۔ ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کے دورہ کے دوران جنرل فین کو یہ ایوارڈ پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ ساتھ آپریشنل صلاحیتوں میں اضافے کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptosecrets · 2 years
Text
پاک فضائیہ کا دوسرا سی 130 طیارہ امدادی سامان لیکرترکیہ پہنچ گیا
اسلام آباد : پاک فضائیہ کا دوسرا سی 130 طیارہ امدادی سامان لیکرترکیہ پہنچ گیا، امدادی سامان میں خیمے، کمبل اور دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک فضائیہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فضائیہ کادوسراسی130طیارہ امدادی سامان لیکرترکیہ پہنچ گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی ہدایت پردوسراسی 130طیارہ لاہورسےروانہ ہواتھا،امدادی سامان میں خیمے، کمبل اور دیگر اشیائے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
azharniaz · 2 years
Text
نور خان وفات 12 دسمبر
نور خان وفات 12 دسمبر
پاکستان فضائیہ کے ائیر مارشل نور خان 1941ء سے 1971ء تک فوج میں خدمت انجام دی اور فضائیہ کے سربراہ رہے۔ 1965ء کی جنگ میں دادِ شجاعت دی۔ بعد میں کئی منتظمی عہدوں پر فائز رہ کر ان شعبوں میں اپنا لوہا منوایا۔ ملک نور خان کا تعلق تلہ گنگ کے گاؤں ٹمن سے ہے۔ 1965 کی جنگ میں کردار ائیر مارشل نور خان سے پہلے ائیرمارشل اصغر خان پاک فضائیہ کے سربراہ تھے۔ انہوں نے پاک فوج کے طیارے اور سازوسامان حاصل کرنے کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 10 months
Text
پاک فضائیہ کےکیڈٹ محمد طلحہ نے آسٹریلین ڈیفنس فورس اکیڈمی میں اعزازی شمشیر جیت لی
پاکستان کا عالمی سطح پر بڑا اعزاز/پاکستان ائیر فورس کے آفیسر کیڈٹ محمد طلحہ نے آسڑیلین ڈیفنس فورس اکیڈمی میں اعزازی شمشیر جیت لی۔ پاکستان کی بَری، بحری اور فضائی افواج نے نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بھی پاکستان کا ہمیشہ نام روشن کیا ہے،پاکستان ائیر فورس کے آفیسر کیڈٹ محمد طلحہ نے آسڑیلین ڈیفنس فورس اکیڈمی میں اعزازی شمشیر جیت لی۔ آفیسر کیڈٹ محمد طلحہ نے آسڑیلین ڈیفنس فورس اکیڈمی میں بہترین…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
htvpakistan · 2 years
Text
آئیڈیاز 2022: بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے طیارے کا ٹکڑا نمائش کے لیے پیش
آئیڈیاز 2022: بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے طیارے کا ٹکڑا نمائش کے لیے پیش
بین الاقوامی نمائش آئیڈیاز میں بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے طیارے کا ٹکڑا نمائش کے لیے پیش کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہونے والی اسلحے کی نمائش آئیڈیاز میں بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے طیارے کا ٹکڑا رکھ دیا گیا۔ ٹکڑا حاصل کرنے والے ایئرکموڈور نے کہا کہ یہ ٹکڑا دشمنوں کیلئے پیغام ہے۔ نمائش میں الخالد ٹینک،جے ایف سیونٹین تھنڈر،اینٹی کروز میزائل سمیت جدیداسلحہ بھی توجہ کامرکز ہے جبکہ پاک فضائیہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 2 years
Text
چین کے جنرل فان جیانجن کو ہلال امتیاز (ملٹری) کے اعزاز سے نواز دیا گیا
—فوٹو: ایکسپریس نیوز  اسلام آباد: سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے حکومت پاکستان کی جانب سے چین کے ڈائریکٹر جنرل بیورو آف ملٹری اکویپمنٹ ٹیکنیکل کوآپریشن (بومیٹیک) جنرل فان جیانجن کو ہلال امتیاز (ملٹری) کے اعزاز سے نواز دیا۔ ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کے دورہ کے دوران جنرل فین کو یہ ایوارڈ پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ ساتھ آپریشنل صلاحیتوں میں اضافے کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
weaajkal · 3 years
Text
پاک فضائیہ کا چھوٹا تربیتی طیارہ مردان کے قریب گر کر تباہ
پاک فضائیہ کا چھوٹا تربیتی طیارہ مردان کے قریب گر کر تباہ @ISPR_Official #PakArmy #aajkalpk
مردان: پاک فضائیہ کا چھوٹا تربیتی طیارہ خیبر پختونخوا کے علاقے مردان کے قریب گر کر تباہ ہوگیا۔ ترجمان پاک فضائیہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاک فضائیہ کا ایک چھوٹا تربیتی طیارہ معمول کی تربیتی پرواز کے دوران مردان کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔ واقعہ کی وجوہات جاننے کے لئے ائیر ہیڈ کوارٹرز نے ایک اعلیٰ سطحی بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔ چیف جسٹس کا سندھ حکومت پر شدید برہمی کا اظہار مقامی پولیس نے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years
Text
پاک فضائیہ کے 8 افسران کی ائیر وائس مارشل کے عہدے پر ترقی
—فوٹو: پاک فضائیہ   کراچی: پاک فضائیہ کے 8 افسران کی ائیر وائس مارشل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی.  ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق ترقی پانے والے ائیر آفسران میں ائیر وائس مارشل عمران قادر، ائیر وائس مارشل غضنفر لطیف، ائیر وائس مارشل شہریار خان اور ائیر وائس مارشل نعمان وحید شامل ہیں۔ علاوہ ازیں ائیر وائس مارشل مہر یار ثاقب نیازی، ائیر وائس مارشل ابوذر خان، ائیر وائس مارشل محمد آصف اسلم اور ائیر وائس…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years
Text
پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
پاک فضائیہ نے ترکیہ کی مدد کےلیے سی 130 طیارہ روانہ کیا ہے جو اب وہاں پہنچ چکا ہے۔ فوٹو: پاکستان ایئرفورس   کراچی: ترکیہ اور شام کے ہولناک زلزلے کے بعد پاک فضائیہ نے امدادی ٹیم اور سامان ترکیہ روانہ کیا ہے جس میں تمام ضروری اشیا کے ساتھ ساتھ شہر میں سرچ اینڈ ریسکیو کے ماہرین کی ایک ٹیم بھی شامل ہے۔ اب یہ طیارہ ترکیہ پہنچ چکا ہے۔ ترجمان پاکستان ائرفورس کے مطابق پاک فضائیہ کا سی-130 ہرکولیس طیارہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 3 years
Text
پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ خیبر پی کے میں گر کر تباہ
پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ خیبر پی کے میں گر کر تباہ
پاک فضائیہ کا چھوٹا تربیتی طیارہ خیبر پختونخوا کے علاقے مردان کے قریب گر کر تباہ ہوگیا۔ https://twitter.com/ACamraman/status/1440586926633803780?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1440586926633803780%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.express.pk%2Fstory%2F2227622%2F1 ترجمان پاک فضائیہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق  پاک فضائیہ کا ایک چھوٹا تربیتی طیارہ معمول کی…
View On WordPress
0 notes