Tumgik
#پرما
marketingstrategy1 · 2 years
Text
دنیا کے سرد ترین شہر میں درجہ حرارت منفی 50 ہوگیا؛ تصاویر وائرل
یاکوتسک کے باسیوں نے سرد ترین موسم میں جینا سیکھ لیا ہے، فوٹو: فائل یاکوتسک: روس کی ایک وفاقی خودمختار اکائی سخا جمہوریہ کا دارالحکومت یاکوتسک کرۂ ارض کا سب سے سرد شہر ہے جہاں درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا لیکن معمولات زندگی پھر بھی رواں دواں ہے۔ ایسے حیرت انگیز شہر اور یہاں کے باسیوں کے معمولات زندگی پر مشتمل وائرل ہونے والی تصاویر نے سب کو حیران کریا۔ روس کے مشرق بعید کے پرما…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years
Text
دنیا کے سرد ترین شہر میں درجہ حرارت منفی 50 ہوگیا؛ تصاویر وائرل
یاکوتسک کے باسیوں نے سرد ترین موسم میں جینا سیکھ لیا ہے، فوٹو: فائل یاکوتسک: روس کی ایک وفاقی خودمختار اکائی سخا جمہوریہ کے دارالحکومت یاکوتسک کرۂ ارض کا سب سے سرد شہر ہے جہاں درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا لیکن معمولات زندگی پھر بھی رواں دواں ہے۔ ایسے حیرت انگیز شہر اور یہاں کے باسیوں کے معمولات زندگی پر مشتمل وائرل ہونے والی تصاویر نے سب کو حیران کریا۔   روس کے مشرق بعید کے پرما…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years
Text
موسمیاتی تبدیلی کی پانچ خرافات #دلچسپوعجیب
New Post has been published on https://mediaboxup.com/%d9%85%d9%88%d8%b3%d9%85%db%8c%d8%a7%d8%aa%db%8c-%d8%aa%d8%a8%d8%af%db%8c%d9%84%db%8c-%da%a9%db%8c-%d9%be%d8%a7%d9%86%da%86-%d8%ae%d8%b1%d8%a7%d9%81%d8%a7%d8%aa/
موسمیاتی تبدیلی کی پانچ خرافات
Tumblr media
پیرس: جیسے ہی عالمی رہنما 31 اکتوبر سے COP26 موسمیاتی سربراہی اجلاس کی تیاری کر رہے ہیں، AFP فیکٹ چیک کچھ عام دعووں کا جائزہ لے رہا ہے جو انسانوں کی وجہ سے عالمی حرارت کے وجود پر سوالیہ نشان لگا رہے ہیں۔
– ‘یہ ایک دھوکہ/سازش ہے’ –
کچھ لوگ اس بحران کو سائنسدانوں کی طرف سے اپنی تحقیقی گرانٹس کو جواز فراہم کرنے کے لیے ایک دھوکہ قرار دیتے ہیں — یا حکومتوں کی طرف سے لوگوں کو کنٹرول کرنے کی سازش بھی۔ اگر ایسا ہے تو، یہ غیر معمولی پیچیدگیوں میں سے ایک ہونا پڑے گا، جس میں متعدد ممالک میں متواتر حکومتوں نے سائنسدانوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
عوامی ڈومین میں دسیوں ہزار ہم مرتبہ نظرثانی شدہ مطالعات نے ایک زبردست سائنسی اتفاق رائے پیدا کیا ہے کہ انسانی ساختہ موسمیاتی تبدیلی حقیقی ہے۔ اس طرح کا سب سے جامع ذریعہ انٹر گورنمنٹل پینل آن کلائمیٹ چینج (IPCC) ہے۔ ایک خفیہ آپریشن سے دور، اس کے شواہد اور طریقے www.ipcc.ch پر شائع کیے گئے ہیں۔
اس کی تازہ ترین رپورٹ، جو اس سال جاری کی گئی 3,500 صفحات پر مشتمل ہے، کو 195 ریاستوں کے مندوبین نے منظور کیا۔ اس میں 66 ممالک کے 234 مصنفین بطور معاون شامل ہیں۔
یہ پینل اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کے تحت قائم کیا گیا تھا، جو سازشی تھیورسٹوں کے لیے ایندھن فراہم کرتا ہے لیکن دوسرے لوگوں کے لیے اس کی نیک نیتی کا ثبوت پیش کرتا ہے۔
– ‘آب و ہوا ہمیشہ بدلی ہے’ –
سائنس دان جانتے ہیں کہ زمین نے طویل عرصے سے برفانی دور اور گرمی کے ادوار کے درمیان ردوبدل کیا ہے — پچھلے ملین سالوں میں ہر 100,000 سال میں تقریباً ایک برفانی دور۔ کیا موجودہ حرارت اس چکر میں صرف ایک اور مرحلہ ہے؟
نہیں — پچھلے 50 سالوں میں گرمی کی رفتار، نسبتاً اچانک اور عالمی حد اس وقت اسے مختلف بناتی ہے۔
“عالمی سطح کا درجہ حرارت 1970 کے بعد سے کم از کم پچھلے 2,000 سالوں میں کسی بھی دوسرے 50 سال کے عرصے کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بڑھ گیا ہے،” IPCC کا کہنا ہے، گراف کے ساتھ یہ ظاہر کرنا ہے۔
یہ اعداد و شمار کی کئی شکلوں پر مبنی ہے: صنعتی انقلاب سے پہلے کے عرصے کے لیے تلچھٹ، برف اور درختوں کے حلقوں کا قدیمی تجزیہ، اور 1850 سے ریکارڈ شدہ درجہ حرارت۔
– ‘انسانی وجہ کا کوئی ثبوت نہیں’ –
چونکہ غیرمعمولی حدت کے شواہد ناقابل تردید ہو چکے ہیں، کچھ شکی لوگ تسلیم کرتے ہیں کہ یہ ہو رہا ہے لیکن انکار کرتے ہیں کہ یہ فوسل فیول جلانے والے انسانوں سے کاربن کے اخراج کی وجہ سے ہوا ہے۔
آئی پی سی سی نے ایک موسمیاتی ماڈل تیار کیا ہے جو مختلف عوامل کے اثرات کی پیمائش کرتا ہے۔ یہ انسانی سرگرمی کے اثر کے ساتھ اور اس کے بغیر حرارت کی حد کا حساب لگاتا ہے۔
“یہ واضح نہیں ہے کہ انسانی اثر و رسوخ نے ماحول، سمندر اور زمین کو گرم کیا ہے،” اس سال کی آئی پی سی سی رپورٹ نے نتیجہ اخذ کیا ہے۔
اس تلاش کا خلاصہ، گراف کے ساتھ، اس دستاویز کے صفحہ آٹھ پر ہے: http://u.afp.com/wZ6N
– ‘تھوڑا سا گرم کرنا اچھا ہے’ –
“ملک کے بڑے حصے زبردست برفباری اور قریب قریب ریکارڈ قائم کرنے والی سردی سے دوچار ہیں…. ابھی اس اچھے پرانے انداز کی گلوبل وارمنگ کا تھوڑا سا ہونا برا نہیں ہوگا!”
20 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹ نے ایک عام آب و ہوا کے افسانے کو ملایا — کہ سرد موسم آب و ہوا کی حرارت کے خلاف ثبوت ہے — اس مفروضے کے ساتھ کہ اگر گرمی ہو رہی ہے، یہ سب کچھ برا نہیں ہے۔
آب و ہوا وقت کے ساتھ اوسط موسمی تغیرات کا ایک پیمانہ ہے۔ اس لیے ایک دن یا ایک ہفتے کی برف باری یہ ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہے کہ اوسط درجہ حرارت دہائیوں سے نہیں بڑھ رہا ہے۔
کیا “تھوڑا سا گلوبل وارمنگ” اچھا ہو سکتا ہے؟ سائبیریا کے کچھ حصے قابل کاشت بن سکتے ہیں، خوراک کے وسائل کو بڑھا رہے ہیں — لیکن اسی خطے میں پرما فراسٹ کے پگھلنے سے مزید مسائل پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔
دو ڈگری کا اضافہ کافی خوشگوار لگ سکتا ہے – لیکن IPCC کا حساب ہے کہ سمندر کی سطح کو آدھا میٹر یا اس سے زیادہ اوپر لے جانا کافی ہے، جو ساحلی شہروں کو غرق کرنے کے لیے کافی ہے۔
– ‘سائنسدان موسمیاتی تبدیلی پر سوال کرتے ہیں’ –
ماہرین اکثر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہیں، مشترکہ بیانات اور اداریوں پر دستخط کرتے ہیں۔ لیکن متعدد معاملات میں ان کی اسناد کی جانچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ شاذ و نادر ہی موسمیاتی سائنسدان ہیں۔
دعووں کی قانونی حیثیت کی پیمائش کے لیے سائنسدانوں کے معیارات میں سے ایک سب سے اہم اتفاق رائے ہے – اور موسمیاتی تبدیلی پر اتفاق رائے اب بہت زیادہ ہے۔
کارنیل یونیورسٹی کی طرف سے موسمیاتی تبدیلیوں پر ہزاروں ہم مرتبہ جائزہ لینے والے مطالعات کے ایک حالیہ سروے سے پتا چلا ہے کہ ان میں سے 99 فیصد سے زیادہ مصنفین نے اتفاق کیا کہ موسمیاتی تبدیلی انسانوں کی وجہ سے ہوئی ہے (http://u.afp.com/wZ6p)۔
Source link
0 notes
asraghauri · 4 years
Text
'مجھے آوازیں آرہی تھیں اور پھر میں نے اپنے بیٹے کو ماردیا'
‘مجھے آوازیں آرہی تھیں اور پھر میں نے اپنے بیٹے کو ماردیا’
واشنگٹن : امریکی شہر پرما میں سنگدل باپ نے بیس بال کے ذریعے اپنے کمسن بیٹے کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پانچ سالہ بچے کے قتل کی واردات امریکی ریاست اوہائیو میں رونما ہوئی جہاں باپ نے اپنی سگی اولاد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ کمسن بچے کو قتل کرنے کے بعد 31 سالہ میتھیو پونومارینکو پولیس کو فون کال کے ذریعے مطلع کیا کہ مجھے آوازیں آرہی تھیں اور میں نے اپنے بیٹےکو…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
ahmadziataskeen1900 · 7 years
Photo
Tumblr media
زه دې نه بښم ماسره دې په باراني شپه قدم ونه واهه ماسره دې په واورین ماښام د ښار په عاشقانه کیفی کې ګرمه قهوه ونه څکله ستا له پېکي مې واوره پاکه نکړه تصویر مو وانخیست ستا ګرمه کورتۍ کې مې لاسونه پټ نکړل زما جیبونو کې کې دې لاس ونه منډل د یو بل لاسونو ته مو ور کوفف نه کړل ومو نه خندل جنګ مو ونه کړ سره خفه مو نکړل سره پخلا نشولو زما د غاړې دسمال دې په سپینه غاړه تاو نه کړ، رانه وې دې نه وړ ماسره دې د مکرویانو په سرک په سپینه واوره قدمونه چاپ نه کړل له ما دې لاس تاو نکړل له ما دې درد وانخیست له ما دې غم وانخیست زه نه قسمت ملامتوم نه ځان ملامتوم نه وخت ملامتوم زه تا ملامتوم هو بلکل تا ملامتوم او ته ملامته یی ته فکر وکړه دا ژمی دی چې پرما تیریږي؟؟ عبدالهادي احمدزی
1 note · View note
moderndiscoveries · 6 years
Text
ہماری زمین بہت جلد ’’دہکتا ہوا سیارہ‘‘ بن جائے گی
دنیا کے ممتاز سائنسدانوں کی ٹیم نے اپنے ایک تازہ تحقیقی مقالے میں خبردار کیا ہے کہ اگر انسان نے اپنا قبلہ درست نہ کیا اور ماحولیاتی آلودگی کا سلسلہ یونہی جاری رکھا تو صرف چند عشروں بعد ہی زمین کا اوسط درجہ حرارت قبل صنعتی عہد (پری انڈسٹریل ایج) کے اوسط سے دو درجہ سینٹی گریڈ بڑھ سکتا ہے جس کے بعد زمین نہ صرف شدید گرم ہو جائے گی بلکہ اس کے نہ رکنے والے سانحاتی اثرات بھی مرتب ہوں گے۔ سائنس کی زبان میں اسے ’’ہاٹ ہاؤس‘‘ یا ’’گرم گھر‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی ممکنہ کیفیت کا نام ہے کہ جب (انسانی کارگزاریوں کے باعث) گرمی بڑھنے کے نتیجے میں قطبین اور دوسرے سرد مقامات پر موجود بیشتر گلیشیئرز پگھل جائیں گے جس سے سطح سمندر بلند ہو گی اور زمین کے بعض علاقے رہائش کے قابل بھی نہیں رہیں گے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ درجہ حرارت میں اضافے کو دو درجہ سینٹی گریڈ تک برقرار رکھنے سے بھی انسانیت کو سنگین خطرات لاحق ہوں گے۔
یہ رپورٹ امریکی تحقیقی جریدے ’’پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز‘‘ (PNAS) کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اگر زمینی سطح کے درجہ حرارت کا اوسط، صنعتی عہد سے پہلے کے اوسط زمینی درجہ حرارت کے مقابلے میں صرف 2 درجہ سینٹی گریڈ بھی بڑھ گیا تو زمین کی ماحولیاتی تباہی ایک نیا رُخ اختیار کر لے گی، وہ ’’گرم گھر‘‘ میں بدل جائے گی اور اس کے بعد ہولناک قدرتی آفات کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے ۔  قدرتی سانحات پر بات کرتے ہوئے اسٹاک ہوم یونیورسٹی کے ماہر اور تحقیق ٹیم کے رکن پروفیسر جوہان راکسٹروم کہتے ہیں کہ اوسط گرمی بڑھنے سے ڈومینو اثر کے تحت واقعات کا سلسلہ شروع ہو جائے گا اور زمین کے بعض علاقے رہنے کے قابل نہ ہوں گے۔
اس ضمن میں ماہرین نے زمین پر رونما ہونے والے 9 اہم قدرتی سانحات کا ذکر بھی کیا ہے جن میں مستقل برفیلے علاقوں (پرما فروسٹ) میں برف کا پگھلاؤ، سمندری فرش سے میتھین ہائیڈریٹس کا اخراج، خشکی اور سمندروں میں کاربن جذب کرنے والے قدرتی نظام (carbon sink) کی کمزوری، عالمی تپش بڑھنے سے سمندری بیکٹیریا میں اضافہ اور نتیجتاً سطح سمندر سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا زیادہ اخراج، ایمیزون جنگلات کی موت، موسمِ گرما کے دوران قطب شمالی پر برف میں غیرمعمولی کمی، صنوبر کے جنگلات (کونیفیرس فارسٹس) میں کمی، قطب جنوبی پر برف کا پگھلاؤ اور قطبین پر برف کی چادروں کا سکڑنا شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ ہولناک واقعات تو تشویشناک مستقبل کی صرف ایک جھلک ہیں جبکہ گرمی بڑھنے سے مزید ایسے سانحات بھی ہو سکتے ہیں جن کے بارے میں ہم نے سوچا بھی نہیں۔ مثلاً آج دنیا کے جو جنگلات اور سمندر ہر سال ساڑھے چار ارب ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کر رہے ہیں وہ الٹا کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے لگ جائیں گے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ ہمارے نیلگوں سیارے کا حساس نظام ایک حد کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اسے دوبارہ سے ٹھیک کرنا ممکن نہ ہو گا۔ اس ہولناک صورتحال سے زمین کے کچھ علاقے انسانوں کے رہنے کے قابل نہ رہیں گے۔  
0 notes
gamekai · 2 years
Text
’دنیا کے سرد ترین‘ شہر کا درجہ حرارت منفی 50 ڈگری تک گِر گیا -
’دنیا کے سرد ترین‘ شہر کا درجہ حرارت منفی 50 ڈگری تک گِر گیا –
ماسکو : ’دنیا کے سردترین‘ شہر کا درجہ حرارت منفی 50 ڈگری تک گِر گیا اور مچھلی جمانے کے لیے فریج کی ضرورت نہیں رہی۔ تفصیلات کے مطابق روس کے اکثرعلاقوں کی شدید سرد ہواؤں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا، ماسکو سے 5,000 کلومیٹر مشرق میں روس کے مشرق بعید کے پرما فراسٹ پر واقع شہر کے رہائشیوں کو سخت ترین سردی کا سامنا ہے۔ جہاں درجہ حرارت اکثر -40 ڈگری سیلسیس سے نیچے چلا جاتا ہے۔ تاہم شہر نے اس ہفتے تمام ریکارڈ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
getlifehealthy · 4 years
Text
اسپین کی شہزادی کورونا وائرس سے فوت
March 30, 2020 Top Stories, دنیا
پیرس ۔ /29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اسپین کی 86 سالہ سرخ شہزادی کورونا وائرس سے فوت ہوگئی ۔ شہزادی ماریا ٹیریسا مہلک وائرس سے زندگی کی جنگ لڑرہی تھیں۔ پیرس میں علاج کے دوران فوت ہوگئیں ۔ اسپین کی بوربون پرما کی شہزادی اور بادشاہ فلیپ چہارم کی کزن ماریا ٹیریسا فرانس کے کئی تعلیمی اداروں میں سوشیالوجی پڑھاتی رہی ہیں ۔ ان کے سماجی کاموں کے باعث سرخ شہزادی کا لقب دیا گیا…
View On WordPress
0 notes
customstoday · 6 years
Photo
Tumblr media
قطب شمالی کی مستقل برف کا آدھا حصہ ختم ہوچکا ہے، ناسا کیلیفورنیا: دنیا میں اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کی بہت بڑی تعداد آب و ہوا میں تبدیلی (کلائمیٹ چینج) کا اب تک انکار کرتی رہی ہے لیکن اسی تناظر میں ناسا نے یہ خبر دی ہے کہ برفیلے سمندر قطب شمالی (آرکٹک اوشن) کی مستقل برف کی نصف مقدار نہ صرف گھل کر ختم ہوچکی ہے بلکہ بچ جانے والی برفانی چادر بھی تیزی سے پتلی ہوتی جارہی ہے۔امریکی خلائی ادارے ’’ناسا‘‘ کے ماہرین نے سٹیلائٹ ڈیٹا اور سونار کے ذریعے طویل عرصے تک آرکٹک کی برف کا جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ زیرِآب سونار کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ اب یہاں جو برف ہے اس کی 70 فیصد مقدار موسمیاتی برف ہے جو کم اور زیادہ ہوتی رہتی ہے جبکہ موٹی اور مستقل برف یعنی ’’پرما فراسٹ‘‘ کی بڑی مقدار تیزی سے گھل کر ختم ہوچکی ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ موسم سرما میں برسنے اور جمع ہونے والی برف خواہ کتنی ہی تیز کیوں نہ ہو، وہ پرانی اور مستقل برف کی جگہ نہیں لے سکتی کیونکہ پرما فراسٹ غیرمعمولی اہمیت رکھتی ہے۔ اب یہ بچی کچھی پتلی برف تیز ہواؤں اور موسم زدگی سے بہ آسانی تتربتر ہوجائے گی۔ موسمِ گرما میں اس کا پگھلاؤ بڑھ جائے گا، پھر یہ صورتحال سمندروں کے گرم ہونے سے مزی�� ابتر ہونے لگے گی۔
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years
Text
حیدرآباد میں ، خاندان ان جگہوں کا انتخاب کر رہے ہیں جہاں سب کے لیے تفریحی سرگرمیاں ہیں۔
حیدرآباد میں ، خاندان ان جگہوں کا انتخاب کر رہے ہیں جہاں سب کے لیے تفریحی سرگرمیاں ہیں۔
جیسے جیسے لاک ڈاؤن پابندیوں میں آسانی ہوتی ہے ، شہر کے باہر ریزورٹس مہمانوں کے ساتھ ہلچل مچاتے ہیں جب خاندان گھومتے ہیں ، فطرت کے درمیان آرام کرنے کی جگہ تلاش کرتے ہیں۔ مضبوط وائی فائی کے ساتھ۔
حیدرآباد میں ، خاندان دھوپ ، پکنک اور انتقام کے لیے باہر ہیں۔ ‘انتقامی سیاحت’ کی ایک لہر شہر کے باہر ریزورٹس کو مصروف رکھتی ہے۔ مہینوں کے لاک ڈاؤن کے بعد ، اکثر کمپیکٹ سٹی اپارٹمنٹس میں گزارے جاتے ہیں ، خاندان وبائی امراض کے باوجود آرام کرنے اور ملنے کے محفوظ طریقے ڈھونڈ رہے ہیں۔
گھریلو ثقافت سے کام ، جو بہت سے دفاتر میں معمول بن گیا ہے ، نے کام کی جگہوں کو دفاتر سے گھر ، کیفے اور اچھی انٹرنیٹ کنیکٹوٹی والی کسی بھی جگہ منتقل کردیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد کی پابندیوں میں نرمی اور زندگی معمول پر آنے کے بعد ، کیفے اور کام کرنے کی جگہوں پر ہجوم بڑھ رہا ہے۔ اس کے علاوہ ، ایک سال سے زیادہ کے بغیر باہر جانے اور چھٹیوں کے ، لوگ ایسے راستے تلاش کر رہے ہیں جو تھوڑی دوری پر ہیں۔
فارم ٹھہرنا ، خیموں کے ساتھ ریزورٹس ، جنگل پسپائی ، وہ جگہیں جو ٹریکنگ ، پیدل سفر اور پرندوں کی نگاہ سے دیکھتے ہیں یا کوئی بھی چیز جو باہر سے مشغول ہوتی ہے اس کی بہت زیادہ تلاش کی جاتی ہے۔ ان مقامات پر لاگت ₹ 2،000 سے ₹ 6،000 فی رات تک ہو سکتی ہے۔ اس میں ٹریک اور فارم سیر شامل ہیں۔
حفاظت۔ پہلا
سست روی کے بعد کاروبار میں واپس ، ریزورٹس کسٹمر پروفائل اور پری بکنگ انکوائری میں تبدیلی دیکھ رہے ہیں۔ وکرا آباد (حیدرآباد سے 70 کلومیٹر) کے فاصلے پر گراس واکس ایک گرم جگہ ہے کیونکہ یہ وکرا آباد جنگل کے شاندار نظارے پیش کرتا ہے۔ گراس واکس کے مالک سید محمد نجم الدین کا کہنا ہے کہ انہیں تمام کمروں اور خیموں میں ورکنگ ڈیسک اور کرسیوں کا فوری انتظام کرنا پڑا۔ وجہ: زیادہ تر بکنگ ایک آرام دہ ورک اسپیس کی درخواست کے ساتھ آئی ہے۔ سید مزید کہتے ہیں ، “غیر متوقع طور پر ، ہم نے بہت زیادہ خاندان دیکھے جو اپنے بچوں کو باہر کا تجربہ کرنے اور فطرت سے جڑنے کے خواہشمند تھے۔ ورکنگ ڈیسک کے لیے درخواستوں کے مسلسل بہاؤ کے ساتھ ، ہم نے تقریبا almost اپنے تمام خیموں اور کمروں میں اس کے لیے انتظامات کیے۔
چونکہ بکنگ اور ریزرویشن کے لیے پوچھ گچھ مسلسل بڑھتی جا رہی ہے ، عملہ اپنے مہمانوں کے لیے کمروں کی صفائی اور تیاری کے لیے دوڑ رہا ہے۔ جب کہ کاروبار اچھا ہے ، ہر ایک کے لیے محفوظ رہنا بھی ضروری ہے۔ پچھلے دو مہینے وہاں شادی کی تقریبات میں مصروف تھے۔
بیرونی تجربہ۔
مضافات میں ریزورٹس تمام کوششیں کر رہے ہیں تاکہ اہل خانہ دوبارہ مہمان بن کر واپس آئیں۔ وکرا آباد میں گاما کے مالک پرکاش دانتولوری کہتے ہیں ، “تجرباتی وقفے میں ، بچے چھٹیوں کے دوران بھی سیکھتے ہیں۔ وہ اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے واپس چلے جاتے ہیں اور بعض اوقات اس سے ان کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ وہ کیا پڑھتے ہیں۔ یہاں ، گامیا میں ، جو ابھی زیر تعمیر ہے ، ہمارے پاس ٹریکٹر سواری ، ماہی گیری اور ایک نہر ہے جس سے ہم دکھاتے ہیں کہ آبپاشی کیسے ہوتی ہے۔
اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ خاندان بیرونی علاقوں میں تجرباتی راستے کیوں منتخب کر رہے ہیں ، آئی آئی ٹی حیدرآباد کے والدین اور پروفیسر مہاتی چٹم کہتے ہیں ، “پچھلے سال COVID-19 کے خوف سے ہمارے اپارٹمنٹ میں بند ہونے کے بعد ، میں ہوٹل کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ قیام کے لیے. میں چاہتا تھا کہ میری بیٹیاں آزاد گھومیں اور فطرت کا احترام کرنا سیکھیں۔ آن لائن کلاسوں نے انہیں کیچڑ والی جگہ پر لے جانے کا فیصلہ کرنا آسان بنا دیا ، جہاں ہم صاف آسمان دیکھ سکتے ہیں اور دیکھنے کے لیے کسی دوسری عمارت کو دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مہاتی نے گوٹام گوڈا میں ایک نامیاتی فارم دی گیٹ وے کا انتخاب کیا کیونکہ وہ چاہتی ہے کہ اس کی بیٹیاں اس بات سے آگاہ ہوں کہ ہمیں اپنا کھانا کہاں سے ملتا ہے۔
فطرت سے چلنے والی جگہوں پر سرگرمیاں جیسے نیرجا فارم اسٹے ، ہورن بل فارم اسٹے ، فارم ویل اسٹے اور گراس واکس میں ٹریک اور سمجھنے والی کاشتکاری شامل ہیں۔
سید مزید کہتے ہیں ، “والدین کے بجائے ، بچوں کا تجسس اور جوش بڑوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔” اس طرح کے ٹریکس اور فطرت پر مبنی سرگرمیاں اسکول اور کام کے شیڈول میں فٹ ہونے کی منصوبہ بندی کی گئی ہیں ، تاکہ ہر کوئی اپنا کام اور اسکول کا کام آن لائن شروع کرنے کے لیے اپنے خیموں/ کمروں میں واپس آجائے۔
سدی پیٹ میں پوشیدہ قلعے کے پریم آنند کو ایک مختلف تجربہ ہے۔ ٹیکشی کیسل (مشہور جاپانی وائپ آؤٹ گیم شو) کی نقل کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ، اس کا ریزورٹ کارپوریٹ ٹیم بلڈنگ آؤٹنگ کے لیے ایک مقبول منزل تھا۔ یہ چار سال پرانا ریزورٹ قرون وسطی کے طرز کے قلعے میں قائم ہے ، جو کہ ایک کھائی کے ساتھ مکمل ہے۔
آنند کہتے ہیں ، “کارپوریٹ ہجوم کے علاوہ اسکول اور کالج میرے سب سے بڑے کلائنٹ تھے ، زیادہ تر ان کھیلوں کی وجہ سے جو ہم نے ٹیکشی کیسل گیم سے نقل کرنے کی کوشش کی۔ اب گاہکوں میں تبدیلی ہے۔ خاندانی زمرہ ہمارا سب سے بڑا ریونیو پیدا کرنے والا ہے۔ چونکہ ہم شہر سے زیادہ دور نہیں ہیں ، ہفتہ کے دن بھی ہجوم آتے ہیں۔ شام میں ، جب ریزورٹ روشن ہوتا ہے ، بچوں کو لگتا ہے کہ یہ ایک حقیقی قلعے کی طرح ہے۔ ہڈن کیسل میں قبضہ ہفتے کے دوران 70٪ ہے اور اختتام ہفتہ پر 90٪ تک جاتا ہے۔
معین آباد کی ایک اجتماعی کاشتکاری برادری ، آرگنونو نندی ، 73 ولاز پر مشتمل ہے جو ویک اینڈ/چھٹیوں کے گھروں کے طور پر کام کرتی ہیں اور سرگرمیاں جیسے پرما کلچر پر ورکشاپس ، لکڑی پر سست کھانا پکانا ، باغبانی اور سانپوں اور جنگلی حیات پر بات چیت۔ خالص صفر انرجی کمیونٹی ، جس میں نامیاتی کاشتکاری ، ایک گوشالا ، ارتھ ایئر ٹنل ڈرافٹ سسٹم ، نامیاتی فضلے کا صفر ضائع کرنا ، گندے پانی کا خارج ہونا ، قدرتی کھادوں اور کیڑے مار ادویات کی اندرونی پیداوار ، مقامی مواد کا استعمال اور تعمیر کے لیے بانس ، 15 کئی ایک بند لوپ سسٹم کے ساتھ ساتھ ایکڑ زمین
آرگانو میں استحکام کے سربراہ راکیش کوٹی کہتے ہیں ، “مہمان آرگنونو نندی کو چھٹیوں کا گھر سمجھتے ہیں۔ کم قبضہ اور کمیونٹی کچن ان کے لیے آسان بنا دیتا ہے۔ خاندان دوبارہ جوان ہونے سے پہلے ہفتوں تک واپس رہتے ہیں۔
. Source link
0 notes
pakistantalkshow · 7 years
Photo
Tumblr media
سسلین مافیا ،باس آف دی باسز ،گاڈ فادر انتقال کر گئے لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) سسلین مافیا کی تاریخ میں باس آف دی باسز کے نام سے مشہور خطرناک ترین گاڈ فادر توتو رینا کینسر کے باعث انتقال کر گئے۔150 سے زائد افراد کے قتل کے احکامات دینے والا رینا 26 سالہ قید کی سزا بھگت رہا تھا اور مرتے وقت کوما کی حالت میں تھا۔دنیا کےخطرناک ترین گاڈ فادر کا انتقال 87 سال کی عمر میں شمالی اٹلی کے علاقے پرما کی ایک جیل میں قیدیوں کے ہسپتال میں ہوا۔اپنی سفاکیت کی وجہ سے دی بیسٹ یعنی درندے کے نام سے مشہور توتو رینا کئی دہائیوں تک کوسا نوسٹرا نامی جرائم
0 notes
aqeelisd · 7 years
Text
ورڈ پریس ایس ای او سٹینگ اور انتہائی ضروری پلگ انز
https://urdughar.com/?p=7224 ورڈ پریس ایس ای او سٹینگ اور انتہائی ضروری پلگ انز اس میں ورڈ پریس ایس ای او پر بات کریں گے ورڈ پریس کی ایس ای او اتنی مشکل نہیں ہوتی کیوں کہ یہ بائی ڈیفالٹ ایس ای او فرینڈلی پلیٹ فارم ہے سب سے پہلے آپ وہ تھیم پرچیز کریں جو موبائل فرینڈلی ہو یعنی موبایل ریسپانسو ہو یعنی کسی بھی ڈیوائس پر اوپن کیا جائے وہ سہی طرح سے اوپن ہو تھم فورسٹ ڈاٹ کام وہ سائیٹ ہے جہاں سے اچھے تھیم خرید سکتے ہیں اور بھی ویب سائیٹس ہیں جہاں سے اپ خرید سکتے ہیں ورڈ پریس میں سب سے پہلے سیٹنگ میں جا کر جنرل پر کلک کرکے اپنی ویب سائیٹ کا ٹائیٹل دیں اور ایک ٹیگ لائین لکھیں اس کےبعد رائیٹنگ پر کلک کرکے آپ کو پیج کے آخر میں لکھا نظر آئے گا اپ ڈیٹ سروسز اس پر کلک کرکے اگلے پیج سے پنگ سروسز کی لسٹ کاپی کریں اور اپنے پیج میں جو خانہ بنا ہوا وہاں پیسٹ کر دیں اور سیو کر دیں یہ لسٹ آصل میں آر ایس ایس ڈائرکٹریز ہیں جہاں اپ کے کنٹینٹ جاتے ہیں ورڈ پریس ان سب کو نوٹیفائی کرے گا کہ آپ نے کچھ پوسٹ کیا ہے اس کے سیو کریں اور ہوم پیج پر آپ 01 پوسٹ کیا کریں اور اسکو سیٹ کرنے کے لئیے اپ سیٹنگ پر کلک کرکے ریٹنگ پر جا کر اپ ان ارٹیکلز کی تعداد کا تعین کر سکتے ہیں وجہ یہ ہے کہ آگر اپ ہوم پیج پر زیادہ پوسٹس شو کریں گے تو وہ ہیوی ہو جائے گی اور کھولنے میںدیر لگائے گی اس لئے ہوم پیج ایک ایم بی سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے اس کو چیک کرنے کے لئے بہت سارے ٹولز ہیں جو آپ گوگل میں سرچ کرسکتے ہیں اس طرح موبایل پر بھی تیزی سے لوڈ ہوتی ہے اس کے علاوہ اسی پیج پر فیڈ کے لئے سمری کو سلیکٹ کریں تاکہ فیڈ میں پوری پوسٹ سامنے نہیں آئے گی اور جس کو وہ فیڈ ای میل میں ملے گی اس کو اڑٹیکل کا سارا حصہ شو نہیں ہوگا اور ریڈ مور کا آپشن آئے گا اور وہ اس پر کلک کرکے پوری پوسٹ پڑھنے کے لئے آپ کی سائیٹ کا وزٹ کرے گا یہ اس کو بات ہو رہی جو لوگ اپ کی سائیٹ پر فیڈ کے لئے سببسکرائیب کرتے ہیں اور اس کی سب سے اہم بات ہے پرما لنک اس کے لئے آپ کو بائی ڈیفالٹ سیٹنگ کو چینج کرکے "پوسٹ نیم والی سیٹنگ کرکے سیو کر دینا ہے یہ ایس ای اؤ فرینڈلی یو آرایل ہے انتہائی ضروری پلگ انز all in one and youst plugin google xml site maps google xml site maps for images اس سے آپ کی امیجز جلد گوگل میں آتے google xml site maps for videos robots meta یہ اپنی کسی پیج کو نو انڈیکس کر سکتے ہیں یہ نو فالو کرسکتے ہیں wp last modified یہ جب آپ اپنی پوسٹ کو اپ ڈیٹ کرتے ہیں جو اپ کے پیج کے میٹا ٹیگ ایڈ کرتا ہے جس سے گوگل کو پتہ چلتا ہے یہ پوسٹ اپ ڈیٹ ہوئی ہے wp super cache یہ ویب سائیٹ کو کیش کرتا ہے اور آنے والے کو کیشی ویب سائیٹ دکھاتا ہے جس سے سائیٹ جلد لوڈ ہوتی ہے یہ بڑا ضروری ہے اس سے آپ کی ویب سائیٹ تیزی سے لوڈ ہوتی ہے wp smush.it یہ ایمیجز کا سائیز کمپریس کرتا ہے shareaholic یہ آپ کی پوسٹ شئیر کرتا ہے p3 (plugin perfromance) یہ بتاتا ہے کہ آپ کے پلگ انز کیسے کام کر رہے اور کونسا پلگ ان زیادہ ٹایم لے رہا اور آپ کی سائیٹ کو سلو کر رہا
0 notes
classyfoxdestiny · 3 years
Text
کوڈ ریڈ: آب و ہوا کے نکات پر آئی پی سی سی کی وارننگ پر۔
کوڈ ریڈ: آب و ہوا کے نکات پر آئی پی سی سی کی وارننگ پر۔
آب و ہوا پر آئی پی سی سی کا انتباہ موقع کی ایک چھوٹی سی کھڑکی کی طرف اشارہ کرتا ہے جو اب بھی موجود ہے۔
کی آئی پی سی سی نے اس کی سخت ترین وارننگ جاری کی ہے۔ ابھی تک انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے غیر متوقع گلوبل وارمنگ سے آنے والی تباہی پر ، سائنسی اعتبار کو اس دلیل کو قرض دیتے ہیں کہ جنگل کی آگ ، گرمی کی لہریں ، انتہائی بارش اور سیلاب حالیہ دنوں میں دیکھا گیا ہے یہ سب بدلتی ہوئی آب و ہوا سے سخت متاثر ہیں۔. موسمیاتی تبدیلی کی فزیکل سائ��س کی بنیاد پر ایک واضح رپورٹ میں اقوام متحدہ کی ایک وسیع تشخیصی رپورٹ کے لیے تعاون کیا ، آئی پی سی سی کے ورکنگ گروپ I نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں گہری کمی کا مطالبہ کیا ہے۔ اور دیگر گرین ہاؤس گیسوں اور خالص صفر کے اخراج کی طرف ایک اقدام ، کیونکہ دنیا دوسری صورت میں 21 ویں صدی کے دوران 1.5 ° C اور 2 ° C وارمنگ سے بڑھ جائے گی جس کے مستقل نتائج ہوں گے۔ موسمیاتی تبدیلی کو بہت سے لوگ COVID-19 کے مقابلے میں انسانیت کے لیے بہت بڑا خطرہ قرار دیتے ہیں ، کیونکہ اس کے ناقابل واپسی اثرات ہیں۔ تازہ ترین رپورٹ اس تنقید کو تقویت دینے کی پابند ہے کہ بہت سے ممالک کے رہنماؤں نے پتھر مارے ہیں اور کوئلے اور دیگر جیواشم ایندھن سے دور جانے سے گریز کیا ہے ، جبکہ وہ لوگ جنہوں نے عمل کرنے کا وعدہ کیا تھا ، کثیرالجہتی نظام کو متاثر کرنے میں ناکام رہے۔ نئی رپورٹ تباہ کن واقعات کو مسلسل گلوبل وارمنگ سے منسوب کرتی ہے ، خاص طور پر گرمی کی شدت اور تعدد ، سمندری ہیٹ ویوز ، بھاری بارش ، زرعی اور ماحولیاتی خشک سالی ، شدید اشنکٹبندیی طوفانوں کا تناسب ، آرکٹک سی برف میں کمی ، برف کا احاطہ اور پرما فراسٹ۔ مثال کے طور پر زمین پر بھاری بارش کا ایک واقعہ ، عالمی درجہ حرارت میں 1.5 ° C تک 10.5 wet نم ہو سکتا ہے ، اور 1850-1900 کے عرصے کے مقابلے میں 1.5 گنا زیادہ بار ہو سکتا ہے۔
پیرس معاہدہ ختم ہونے کے پانچ سال سے زائد عرصے بعد ، اخراج کو کم کرنے ، کم کاربن ٹیکنالوجیز تک رسائی کو آسان بنانے اور تخفیف اور موافقت کے لیے مناسب طور پر فنڈز فراہم کرنے کے عزائم کو بڑھانے پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہے۔ COVID-19 کا معمولی اور عارضی طور پر مایوس کن اخراج کا غیر متوقع اثر تھا۔ آئی پی سی سی کا تجزیہ آب و ہوا کے نظام کے بڑے پیمانے پر خاتمے کے منظرنامے پیش کرتا ہے جسے مستقبل کے رہنماؤں کو سنبھالنا عملی طور پر ناممکن لگے گا۔ بڑھتی ہوئی تعدد اور شدت کے ساتھ گرمی کی لہریں اور موسلا دھار بارش کے واقعات ان میں سے صرف دو ہیں ، جبکہ عالمی آبی چکر میں رکاوٹیں زیادہ غیر متوقع خطرہ ہیں۔ نیز ، اگر اخراج بڑھتا رہے تو سمندر اور زمین ، دو اہم ڈوبے اور بعد میں بھارت کے آب و ہوا ایکشن پلان کا ایک اہم حصہ۔ ، ماحولیاتی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرنے کی ان کی صلاحیت میں بہت کمزور ہو جائے گا۔ نئی رپورٹ نومبر میں CoP26 کانفرنس کا مرحلہ طے کرتی ہے۔ وہاں اپنانے کا واحد راستہ ترقی یافتہ ممالک کے لیے ہے جو گہرے کٹوتیوں کو متاثر کرتے ہیں ، ابھرتی ہوئی معیشتوں میں بغیر تار کے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور تخفیف اور موافقت کے لیے بھاری فنڈ۔ اس کے بعد ترقی پذیر قوموں کو اپنے اخراجات میں کٹوتی کے لیے خود کو کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔
. Source link
0 notes
aqeelisd · 7 years
Text
گوگل الگورتھم اپڈیٹس اور پانڈا پنگوئن ہمنگ برڈ
https://urdughar.com/?p=7206
جو کچھ آپ نے لکھا ہوا یہ دوسرے کو مطمئین کر لے گا جو اس سائیٹ پر آتا ہے اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو امید ہے کو گوگل کے یہ الگورتھم ہٹ نہیں کریں گے آپ کی گرئیمر اور سپلینگ ٹھیک ہیں اور اسکی ارگانئیزیشن ٹھیک ہے جیسے ایک ارٹیکل میں نےیوزر کے لئے اچھا خاصا مواد لکھا اسکو بہترین انداز سے ترتیب دیا اس کے ریلیٹڈ ارٹیکلز بھی آپ نے اس ارٹیکل میں پوسٹ کئے اور آپ نے تصاویر بھی دیں ایک ادھ وڈیو بی دی اور آپ کے کی ورڈز ٹائیٹل اور ڈسکرپشن بھی ٹھیک ہے اور آخر میں سمری بھی دی کچھ لوگوں نے اسکو شئیر بھی کیا کچھ لوگوں نے کمنٹس بھی کئے اور آپ نے جواب بھی دیئے تو سمجھ لیں اپ آپ لوگوں  کے لئے کچھ اچھا ہی لکھ رہے اور یہ سب کچھ کاپی تو نہیں کیا گیا آپ نے کم از کم 005 الفاظ سے اوپر لکھا کیا آپ کی سائیٹ میں ابوو دی فولڈ میں سے کچھ ٹھیک ہے، کچھ کنٹینٹ نظر آ رہا سارے ایڈز تو نہیں ہیں اپ کی ویب سائیٹ کا سٹریکچر بھی ٹھیک ہے مینواور سسب مینتوز اور کیٹگری وغیرہ بہترین بنائی گئی ہے سائیٹ میپ دیا ہوا یہ کچھ کچھ آپ نے کیا تو آپ پانڈا سے بچ گئے
اب باری آتی ہے پینگوئین کی آپ ان نیچرل لنکس تو نہیں بنا رہے۔ بوٹس اور سوفٹ وئیر تو ستعمال نہیں کر رہے ٹائیٹل ڈسکرپشن پرما لنکس، میں دو بار کی ورڈ تو استعمال نہیں کر رہے یعنی اور اپٹیماز تو نہیں کر رہے یہ سب اورآپٹیمائیز میں اتا ہے اور ارٹیکل میں کی کی ورڈ ڈینسٹی تین فیصد سے کم ہے اور بیک لنکس خرید تو نہیں رہے جہاں اپ لنکس بنا رہے وہاں آپ نے اینکر ٹیکسٹ میں مختلف کی ورڈز تو استعمال نہیں کئے آپ کی سائیٹ کسی بھی ٹاپک پر ہے جیسے فیشن پر اور آپ اپنے بیک لنکس کسی ایسی سائیٹ پر تو نہیں بنا رہے جن کا آپ کی سائیٹ سے تعلق نہیں بنتا ہے گر آپ چاہتے ہیں کہ یہ دونوں الگورتھم آپ کو ہٹ نہ کریں تو آپ خود سے سوال کریں کہ یہ
گوگل اب اتنا ایڈوانس ہو گیا ہے کہ اسکو دھوکہ دینا مشکل تر ہو گیا ہے اور وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو سہی کام کر رہے جو چیزیں بتائی گئیں ہیں اگر یہ چیزیں آپ کی سائیٹ میںپانچ دس فیصد تک ہوں تو گوگل کوئی بڑی سزا شاید آ پکو نہ دے یا زیادہ سے زیادہ وہ آپ کی سائیٹ کے ان لنکس کی رینکنگ کم کردے گا لیکن اگر یہ چیزیں چالیس پچاس تک آپ کی سائیٹ میں پائی جاتی ہیں تو پھر گوگل بڑا ایکش لے گا اور آپ کی سائیٹ کو گوگل سے ڈی انڈیکس کر دے گا اور اپ کی سائیٹ گوگل میں نظر نہیں ائے گی یا آپ سائیٹ کی رینکنگ ڈاؤں ہو جائے گی اور اگر آپ کے ساتھ ایسا ہو گیا ہے تو آپ کو ایک ای میل آئے گی جس میں بتایا جائے گا کہ آپ کی سائیٹ کن وجوہات کی وجہ سے پانڈا کےشکنجے میںآ گئی ہے اور یہ آپ کو گوگل ویب ماسٹر ٹولز کے ان باکس میسجز میں بھی نظر ائے گا زیادہ تر آپ کو میل نہیں بھی ملتی آپ کو کیسے پتہ چلے گا کہ آپ پانڈا یا پینگوئن کا شکار ہو چکے ہیں ٹو اپ گوگل ویب ماسٹر کے ٹول میں چیک کریں گے یا اپ گوگل اینالیکٹس میں دیکھیں گے تو آپ دیکھیں گے اپ کی ٹریفک رفتہ رفتہ کم ہو رہی ہے تو سمجھ لیں آپکی ویب سائیٹ کو کسی گوگل کے الگرتھم نے ہٹ کیا ہے آپ ویب سائیٹس کو یہاں بھی چیک کر سکتے گوگل سینڈ باکس چیکر کے ذریعے بھی چیک کر سکتے جس کا یو آرایل یہ ہے http://pixelgroove.com/serp/sandbox_checker/ https://barracuda.digital/panguin-seo-tool/
ان میں آپ آسانی سے دیکھ سکتے اور اندازہ لگا سکتے کہ اپ کو گل کے کس الگورتھم نے افیکٹ کیا ہے جب آپ کو مرض پتہ چل جاتا ہے تو آپ کو علاج کرنے مین اسانی ہوتی ہے جب آپ ان ٹولز اور ویب سائیٹ میں دیکھ گے کہ کونسی جگہ آپ کی ٹریفک کم ہوئی تو پھر دیکھ سکتے کہ کس الگورتھم نے ہٹ کیا ہے ایک اور طریقہ یہ ہے کہ آپ جب اپ نے گوگل اینلیٹک میں دیکھا کہ آپ کا ٹریفک کس دن یا کس ماہ کم ہوا تو اس کے بعد آپ موز ڈاٹ کام کے اس پیج پر جائیں جہاں اپ گوگل الگورتھم کی ہسٹری اور اپ ڈیٹ کے بارے میں بتایا جاتاہے وہ یہ ہے https://moz.com/google-algorithm-change یہاں دیکھیں گوگل کی کیا اپ ڈیٹ ہے
کس کا اپ ڈیٹ آیا تھا جس سے آپ کو آسانی ہو گی کہ اپ کی ویب سائیٹ کو کس الگورتھم نے ہٹ کیا ہے جس نے ہٹ کیا ہے اس کے حساب سے اپ کام کر سکتے ہیں اس سے آپ اسی حساب سے ویب سائیٹ پر کام کرتے ہیں اور اگلی اپ ڈیٹ میں آپ کی ویب سائیٹ گوگل الگرتھم پانڈا ریکوریمعمول پر آ جاتی اور اگر آپ نے مزید اچھا کیا ہے تو اور اوپرچلی جاتی
گل پینگوئین ریکوری
یہاں بھی ہم آٹومیٹک گوگل پینگوئیں ہٹ کی بات کریں گے یہ سائیٹ لیول کی نہیں ہوتی مطلب یہ سائیٹ کا کچھ حصہ ہٹ ہوتا ہے اور سرچ انجنز میں ٹریفک ڈاؤں ہوتی ہے جب چینچز کرنے کے بعد کچھ اپ نظر رکھیں کہ جب آپ ڈیٹ آتی ہے تو اپکی سائیٹ پر اسکا کیا اثر پڑتا ہے کیا وہ اپنی پہلی حالت پر آتی ہے کہ نہیں
فرض کریں اپ کو گوگل پینگوئن نے ہٹ کیا ہے تو آپ پہلے کی طرح گوگل اینالیٹک میں چیک کریں اور دیکھیں وہ ٹریفک کب ڈاؤن ہوئی پھر موز کے گوگل الیگورتھم چینج کے پیج میں جا کر دیکھیں کہ کونسی اپ ڈیٹ آئی تھی اور کیا اپ ڈیٹ ہوا تھا یا گوگل کا کونسا الگورتھم اپ ڈیٹ ہوا تھا اس کے علاوہ جو پیجز آپ نے طریقہ اور اسائٹس اور ٹولز گوگل پانڈا کے حصہ میں استعمال کرکے دیکھا تھا کہ آپ کی وئب سائیٹ کو کس نے ہٹ کیا ہے وہ آپ طریقہ ، ٹولز اور ویب سائیٹس کا ستعمال یہاں بھی کر سکتے ہیں
سب سے پہلے آپ نے اپنے بیک لنکس چیک کرنے ہیں اس کے لئے آپ اپنے ویب ماسٹر ٹولز کے ذریعے چیک کر سکتے کہ اس کے لئے ویب ماسٹر ٹولز کے ڈیش بورڈ میں جا کر پھر لفٹ سائیڈ میں سرچ ٹریفک پر کلک کرنے کے بعد آپ لنک ٹو یور سائیٹ پر کلک کریں گے اور وہاں اپ کو پوری لسٹ ملے گی جو اپ کی ویب سائٹ سے لنک کنکٹ ہیں آپ سب کو بار ی باری چیک کریں کہ کیا وہ لنکس گوگل کی گائیڈ لائن کے خلاف تو نہیں کہیں اپنے اپنی ویب سائٹ کے بیک لنکس وہاں تو نہیں بنا دیئے جو سائیٹس یا بلاگز گوگل کی گائیڈ لائیں کے خلاف ہیں انکو ہٹانا پڑے گا
اسکے علاوہ اگر آپ نے کہیں سے لنک خریدے ہیں اور ایسی سائیٹس پر موجود ہیں تو وہ بھی ہٹانے پڑیں گے اس کے علاوہ اگر آپنے کوئی سوفٹ وئیر استعمال کرکے اسے کوئی لنکس بنائے ہیںتو وہ لنکس بھی ہٹانے پڑیں گے
اس کے علاوہ سب آرٹیکلز میں ڈیکھنا پڑے گا کہیں ہم نے کی ورڈ سٹفنگ تو نہیں کی گئ اس کے علاوہ آپ جہاں ایسا ہوا ہے تو وہ اپ ڈیٹ کرنا پڑے گا اگر اینکر ٹیکٹ میں جہاں جہاں بیک لنکس بنائے ہیں وہ چیک کرنے پڑیں گے انکو ٹھیک کرنا پڑے گا اور اریویلونٹ بیک لنکس کو ختم کرنا پڑے گا
ایسا بھی ہو سکتا ہے کبھی کوئی آپ کی سائیٹ کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے تو وہ آپکی سائیٹ کے لنکس فحش سائیٹ پر ڈال دیتا ہے کبھی کوئی گیببلنگ کی سائیٹ پر بھی ڈال دیتا ہے یا کوئی اور بھی ایسا کر سکتا ہے ان سائیٹس کو آپ وزٹ کریں تو اپ کو وہ ڈیلیٹ کرنا پڑے گا یا ایسی ویب سائیٹ ہو جس کوگوگل بین کر چکا ہے
جہاں اپ نے لنک بنائے ہیں یا کسی نے ڈال دیئے ہیں اور وہ ویب سائیٹ کا اونر انکو ریموز نہیں کر تا ہے گوگل ویب ماسٹر میں ایک ٹول ہے ڈی آ وا ٹول کے نام سے اس کے ذریعے آپ انکو ری موو کر سکتے ہیں اس کو استعمال کرنے سے پہلے آپ اس کے بارے میں گوگل کے سپورٹ پیج پرپڑھ لیں کہ یہ کیسے کام کرتا ہے یا گوگل میں سرچ اس ٹول کے بارے میں سرچ کریں اور بہت سے آرٹیلز آ جائیں گے آپ نیل کا ارٹیل پڑھ سکتے
یہ سب کرنے کی بعد اتنظار کریں کہ کب پینگوئین کی اپ ڈیٹ آتی ہے جیسے ہی وہ آپ ڈیٹ ائی گی اپنی ویب سائیٹ میں آپ تبدیلی دیکیں گے اور آپ کی سائیٹ کی ٹریفک واپس آناشروع ہو جائےگی
اہم نوٹ اس کے علاوہ اپ یہاں بھی چیک کر سکتے کہ گوگل کے کس الگورتھم نے آپ کو ہٹ کیا ہے اس کے لئے ایک ٹول ہے جو گوگل میں اپ سرچ کرسکتے pixelgroove google sandbox and penalty checker tool pixelgroove کے نام سے اسمیں اپنی سائٹ ڈالیں اور چیک کریں
گوگل سینڈ باکس وہ ہوتا ہے کہ جب نئی سائیٹ آتی ہے تو پہلے اس میں جاتی اور وہاں ری
ویو ہو کراس اسکو انڈیکس کیا جاتا ہے
 پانڈا ریکوری فرض کریں پانڈا نے ہٹ کیا ہے تو ہم اپنی ویب سائیٹ پر پانڈا ری کوری پر کام کرتے ہیں اپ نے کام ضرور کرنا ہوگا کچھ چینجز ضرور کرنی ہوں گی ورنہ گوگل اگلی اپ ڈیٹ میں آپ کی ویب سائیٹ کے لئے کوئی تبدیلی نہیں کرے گا اور وہ ویسے ہی رہے گی اس لئے ان چیزوں کو آپ نے اپنی سائیٹ سے ختم کرنا ہوگا جس کی وجہ سے گوگل پانڈا نے آپ کو ہٹ کیا یہ وہ پانچ اہم چیزیں ہیں جن کا ذکر اوپر آ چکا ہے جن کی وجہ سے پانڈا کسی ویب سائیٹ کو ہٹ کرتا ہے سب سے پہلے سٹرکچر کو دیکھیں کیا وہ گوگل کے رولز کے مطابق ہے نیوگیشن مینو موجود ہے اس پر اہم لنکس دیئے ہوئے کیا آپ نے سائیٹ میپ ایڈ کیا ہے اپ کا کنٹینٹ گوگل کے معیار پر پورا اترتا ہے اپ نے کچھ کاپی تو نہیں کیا اگر ایسا کیا ہے تو وہ سب کچھ اپنی سائیٹ سے ٹیلیٹ کریں اور ان تما م یو آ ر ایلز کو گوگل ویب ماسٹر ٹولز میںجا کر بھی ان یو آر ایلز کو ٹول کی مدد سے ری موو کرنا ہے تاکہ ناٹ فاونڈ کا ایرر نہ آئے اگر کنٹنٹ کم ہے تو اسکو بھی بہتر کرنا ہوگا اور ارٹیکلز کی لینتھ کو مزید بہتر کرنا ہوگا اگر آپ کا ارٹیکل دو تین دو ورڈز کا ہے تو یہ کم ہوگا کم از کم سان
پانچ سو سے اوپر الفاظ کا کی ورڈز لکھیں آج کل تو کم از کم ایک ہزار ورڈز کی بات ہو رہی ہے اس لئے بڑے ارٹیکلز پر توجہ دیں اور نہ صرف بڑے بلکہ اچھے اور یوزر کے لئے مفید ارٹیکلز پر توجہ دیں اور ورڈ پریس میں اپڈیٹد کا ایک پلاگ ان ہے وہ ایڈ کریں " ڈیبلو پی موڈیفائیڈ" کے نام سے ہوگا ابو دی فولڈ ایریا کو بہتر کریں اور ڈپلیکٹ کنٹنیٹ کو اپنی ویب سائیٹ میں تلاش کریں اگر ایسا ہے تو اس کو ختم کریں ہوتا کچھ یوں ہے کہ جب اپ کہیں سے ڈیٹا کاپی کرتے ہیں تو وہ ڈپلیکٹ ہو جائے گا اور پانڈا دیکھ لے گا کہ کس نے پہلے انڈیکس کیا تھا اور اس کے علاوہ آپ کی اپنی سائیٹ میں بھی ڈیٹا ڈپلیکیٹ جو سکتا ہے جیسے آپ نے کسی سوفٹ وئیر کا ارٹیکل لکھا کچھ عرصہ بعد اس سوفٹ وئیر کا اپ ڈیٹ آ گیا تو آپ نے ایک ور آرٹیکل لکھا جو پہلے سے قریب تر تھا اس طرح جب گوگل کے سوفٹ بوٹس جب آپ کی سائیٹ کا وزٹ کریں گے تو وہ دیکھیں گے ایک طرح کے پیج ہیں وہ اسکو ڈپلیکیٹ یا ڈپلیکیٹ کے قریب تر بھی سمجھ سکتے ہیں اور ان دونوں پییجز کو رینک نہیں کریں گے اور نئے پیج کے آنے سے پہلے پیج کی رینکنگ بھی کم ہو جائےگی اس کا سب سے اچھا حل یہ ہے کہ ان پیجز کو ایک ہی کر دیں اور جب بھی اس سوفٹ وئیر کی نئی اپ ڈیٹ آئے نیا پیج بنانے کے بجائے اسی پیج کو اپ ڈیٹ کریں اور کبھی ملتے جلتے پیجز نہ بنائیں بلکہ ان ٹا پکس کوہی اپ ڈیٹ کرتے رہیں جو پہلے سے آپ کے پاس لکھے ہوئے ہیں ا ن جب بھی کبھی اپنے پیجز یا لنککس کو ری موو کریں تو گوگل ویب ماسٹر ٹولز میں جا کر مخصوص ٹول سے انکا لنک ریموو کرنا نہ بھولیں گوگل ویب ماسٹر ٹولز میں جائیں اور ڈیش بورڈ میں جا کر اس کے لفٹ سائیڈ پر سرچ ٹریفک پر کلک کریں اس کے بعد سرچ کیوریز پر کلک کریں یہاں اپ کو ٹاپ پیجز نظر ائیں گے اس میں اپکی ویب سائیٹ کے تمام پیجز ہوتے ہیں اپ اس میں وہ پیجز تلاش کریں جو آپ کے مطابق ڈپلیکٹ ہو سکتے ہیں ان میں اپ دیکھیں کس پیج کے سرچ کیوریز زیادہ ہیں کس کی رینکنگ اچھی ہے اور کس کے کلکس زیادہ ہیں جس میں یہ سب اچھا ہو اسکو رہنے دیں دوسرے کو ڈیلیٹ کرکے اسکا کنٹنٹ پہلے میںڈال دیں پھر جو آپ نے پیج ڈیلیٹ کیا ہے اسکا یو آر ایل گوگل ویب ماسٹر ٹولز میں موجود ری موو ٹول سے یوآر ایل ری موو کر دیں تاکہ ناٹ فاونڈ کا ایرر نہ آئے
فرض کریں آپ کے پاس دو آرٹیکل ہیں آپ اپنی ویب سائیٹ کی سرچ میں کوئی کی ورڈ لکھ کر بھی دیکھ سکتی کہ کون سے آرٹیلز ایک دوسرے کے قریب قریب ہیں اور اس پر آپ کو بہت سے کمنٹس مل رہے ہیں یا دونوں پر ٹریفک بھی ہے تواپ ایسا کر سکتے کہ ایک ارٹیکل کو ڈی رینک کر سکتے اس کے لئے ورڈ پریس میں ایک پلگ ان ہے جو ایسا کر سکتا ہے جو میٹا روبوٹس کے نام سے ہے اور ایک پلگ ہے جو آپ کے پیج کو دوسرے پیج پر ری ڈائیریکٹ بھی کر سکتا ہے اس لئے اپ ری ڈائریکٹ بھی کر سکتے اور ڈی رینک بھی کر سکتے اگر پچاس فیصد ایک دوسرے سے ارٹیکلز فرق ہو تو پھر بڑا ایشو نہیں ہے لیکن اگر اس سے زیادہ ہو تو ایشو بن سکتا ہے
اور یہ سب کرنے کے بعد اگلے اپ ڈیٹ میں اپ کی ویب سائیٹ پانڈاسے ری کور ہو جائے گی اس لئے خاص طور پر ان پوانٹس پر توجہ دیں اور خاص طور پر ڈپلیکیٹ پیجز پر نظر رکھیں اور ایک بات یہ ب ھی اہم ہے کہ اگر اگرآپ کو کوئی ای میل نہیں آتا کہ آپ کی سائیٹ ہٹ ہوئی ہے تو سمجھ لیں یہ مینوئل نہیں ہوا ہے اور یہ آٹومیٹک ہوا ہے اور آپ جب یہ سب چینجز کرتے ہیں تو آپ کی سائیٹ آٹومیٹک اوپر آتی ہے اور اگر آپ کو میل آتی ہے تو اسکا مطلب ہے گوگل نے اپ کو مینوئیلی پینالٹی دی ہے اور اسکے لئے تھوڑا مختلف طریقہ ہے اس کے لئے اپ چینجز کرنے کے بعد گوگل کو ری کنسٹریشن کی میل کرنی پڑتی ہے
گوگل الگورتھم ہمنگ برڈ
ہم نے پہلے دو الگورتھم کو ڈسکس کیا اب یہ تیسرا لگورتھم ہے جو ایس ای او کے حوالے سے اہم ہے اس کے علاوہ کچھ اور بھی ہیں جیسے گوگل ڈی ایم سی اے پائیریٹ گوگل ایکزیکٹ ڈومین میچ گوگل نالج گراف
ہمنگ برڈ بنیادی طور پر ایک سرچ سسٹم ہے کوئی سپیسفک الگورتھم نہیں ہے گوگل کا سرچ سسٹم اس پر منتقل ہو گیا ہے، یہ دیکھتا ہے کہ موبائل پر کیسے ویب سائیٹ نظر آتی ہے، آپ کی ویب سائیٹ موبائل فرینڈلی ہونی چاہیے اور آج کل بلاگرز کے ٹیمپلیٹ اور ورڈ پریس کے تھیم بائی ڈیفالٹ موبائل فرینڈلی ہوتے ہیں اور آپ اگر دیکھنا چاہیں کہ اپ کی سائیٹ موبائل فرینڈلی ہے کہ نہیں تو اپ اسکو ایک سائیٹ پر دیکھ سکتے ہیں http://mobiletest.me/
ڈیزائنر اس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ آپ کی ویب سائیٹ ریسپونسیو ہو جب آپ کوئی ورڈ گوگل میں ٹائپ کرتے ہیں تو گوگل آپ کو خود بھی سیجشن دیتا ہے اس کو بنیاد ی طور پر انسٹنٹ سرچ کہتے ہیں یہ گوگل سر چ کا فیچر ہے اسی طرح کے نئے نئے گوگل سرچ فیچرز آپ دیکھتے رہتے ہیں یہ سب کچھ ہمنگ برڈ کے وجہ سے ہو رہا ہے
ہمنگ برڈ یہ نہیں دیکھتا ہے کوئی خاص کی ورڈ کسی ویب سائیٹ پر موجود ہے کہ نہیں بلکہ وہ دیکھتا ہے یہ کی ورڈ کس قسم کا ہے اور یوزر اصل میں کہا جا رہا ہے جیسے کوئی ٹریولنگ سے متعلق کی ورڈ ہے تو ہمنگ برڈ جاننے کی کوشش کرتا ہے کہ یہ یوزر کا اس کی ورڈ سے کیا مقصد ہے کیا وہ صرف کسی ملک کے بارے میں جاننا چاہ رہا یا کسی ملک کا سفر کرنا چاہ رہا وغیرہ اسی طرح ایک گوگل کا فیچر ہے سرچ بائی وائس بھی ہے جو کچھ آ پ بولیں گے گوگل اسکے مطابق سرچ کرے گا
یہ ڈائیریکٹ آپ کی ویب سائیٹ کو پینالائیز نہیں کرتا لیکن اگر آپ کی سائیٹ میں سرچ سے متعلق کوئی فیچر ہے تو آپ اس کو اپٹیمائز کریں جیسے ہم نے سٹرکچریڈ ڈیٹا کے متعلق پڑھا تھا
گوگل کے دوسرے اہم الگورتھم
گوگل ہمنگ برڈ کے بارے میں نے جانا اور آپ جانتے ہیں ہمنگ برڈ کی وجہ سے گوگل سرچ کتنی ایڈوانس ہو گئی ہے
گوگل ڈی ایم سی پاریٹ اپ ڈیٹ یہ اس حوالےسے ہے کہ وہ لوگ جو دوسرے لوگوں کے سوفٹ وئیرز کو کریک کرکے اپنی سائیٹ پر لگاتے ہیںیا پائیریٹ کرکے اپنی سائیٹ پر دوسرے لوگوں کو ڈاون لوڈ کرواتے ہیں اسی سائیٹ خطرے میں اور گوگل کی طرف وہ سائیٹس خطرے میں ہیں اور انکو پینلٹیز کا سامنا ہو سکتا ہے اور سائیٹ وایڈ بین بھی ہو سکتے ہیں
مینول ایکش کے ذریعے کیسے ویب سائیٹ کو ری کوری کیسے کریں
اگر آپ لفٹ سائیڈ پر دیکھیں تو اپ کو گوگل ویب ماسٹر ٹولز میں سرچ ٹریفک ہر کلک کرنے کے بعد اپ کو نظر آئے گا مینول ایکشن ، اکر کوئی مینول ایکشن آپ کی ویب سائیٹ کے خلاف کیا گیا ہے تو وہ آپ کو اس جگہ نظر آئے گا تو آ پ نے وہ سب چینجز کرنے ہیں جو آپنی ویب سائیٹ کو ری کور کرنے کے لئے بتائے گئے ہیں اسکے بعدآپ نے آٹو میٹک میں یہ ہوتا ہے کہ جب آپ سب چینجز کر لیتے ہیں تو پھر اپ ڈیٹ کا انتظار کرتے ہیں کہ پانڈا یا پئینگوئن کو اپ ڈیٹ آئے گی تو آپ کی ٹریفک میں اضافہ ہوگا اور مینول میں اپنے چینلز کرنے کے بعد گوگل کو کنسٹریشن ری ریسٹ کرنی پڑتی کہ وہ اس یو آر ایل سے ہوتی https://www.google.com/webmasters/tools/reconsideration?pli=1
اس کے بعد گوگل ایک دو ہفتے میں آپ کی ویب س سائیٹ کو دوبارہ گوگل سرچ میں شامل کرلے گا
پارٹ ا
0 notes