Tumgik
#گھبراہٹ
nuktaguidance · 5 months
Link
0 notes
urduchronicle · 8 months
Text
کیا شمالی کوریا واقعی جنگ کا سوچ رہا ہے؟
شمالی کوریا کے ماہرین – فطرت طور پر، ایک محتاط گروہ جو گھبراہٹ کا بیج بونے سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں – کو انہی میں سے دو لوگوں نے جھٹکا دیا ہے۔ پچھلے ہفتے، دو نامور تجزیہ کاروں نے ایک بم گرایا، اپنے خیال کو بیان کرتے ہوئے کہ شمالی کوریا کا لیڈر جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کے ساتھ مفاہمت اور دوبارہ اتحاد کے بنیادی مقصد کو ختم کر دیا ہے۔ اس کے بجائے، وہ شمال اور…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
kanpururdunewsa · 1 year
Text
Tumblr media
بھارت جوڑ و یا ترا کانگریس کی سیاست کا اہم موڑ کھیر
بی جے پی لیدروں میں گھبراہٹ ہے، معاشرے میں نفرت پھیلانے والوں سے ہم تعاون نہیں کریں گے
0 notes
hassanriyazzsblog · 1 year
Text
          ”حضرت (عبد اللہ) بن عمر رضی اﷲ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تین اشخاص ہیں جنہیں (قیامت کی) بڑی گھبراہٹ بھی خوف زدہ نہ کر سکے گی اور نہ انہیں حساب دینے میں دشواری ہوگی، وہ مخلوق کے حساب و کتاب سے فارغ ہونے تک مُشک کے ٹیلوں پر آرام کرتے رہیں گے: پہلا وہ شخص ہے جس نے اﷲ تعالیٰ کی رضا کے لئے قرآن پڑھا اور کسی قوم کی امامت کی جبکہ مقتدی لوگ اس سے خوش ہوں۔ دوسرا وہ آدمی جو صرف رضائے الٰہی کی خاطر لوگوں کو پانچ وقت کی نمازوں کی دعوت دیتا ہو اور تیسرا وہ غلام ہے جو اپنے پروردگار کے معاملات بھی درست رکھے (عبادت کرتا رہے) اور اپنے آقا کے کام بھی خوش اسلوبی سے انجام دے۔“ (الطبراني)
  ....قران کی طرف مائل ہوں.
0 notes
winyourlife · 1 year
Text
خود اعتمادی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ان پانچ تجاویز پر عمل کریں
Tumblr media
اگر آپ اپنا مقصد حاصل کرنےمیں کسی بھی وجہ سے ناکام ہیں تو کیا اس کا قصور وار آپ اپنے آپ کو ٹھرائیں گے؟ ہوسکتا ہے کہ یہاں کچھ لوگ اس بات سے اتفاق کریں کہ زندگی میں ایسا موڑ ضرور آتا ہے جب آپ اپنی قابلیت کو صحیح پہچاننے سے قاصر ہوں یا مشکل کا بہادری سے مقابلہ کرنے میں گھبراہٹ کا شکار ہوں۔ آپ نے ’خود اعتمادی‘ کا لفظ ضرور سنا ہو گا، اعتماد لاطینی لفظ ہے جس کا مطلب ایمان یا یقین ہے، ایسے لوگ جو زندگی میں کچھ حاصل کرنے کی کوشش میں اپنے اوپر اعتماد کھو دیتے ہیں وہ لوگ خود پر بھروسہ نہیں رکھ پاتے۔ بہت سارے لوگوں کے پاس تعلیم، ڈگری، مہارت، اسکلز اور تجربہ ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود صرف چند لوگ ہی اپنی زندگی میں کامیابی کی وہ منازل طے کر پاتے ہیں جن کی خواہش ہر انسان رکھتا ہے۔ ایسے لوگوں میں خود اعتمادی کا فقدان اُن کی زندگی کے عملی میدان میں ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا سبب بتنا ہے۔
تو آئیے جانتے ہیں کہ انسان خود اعتمادی کیسے بحال کر سکتا ہے؟
ناکامی کو سمجھنے کی کوشش اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ میں بھی خود اعتمادی آجائے تو سب سے پہلے ناکامی کو سمجھنے کی کوشش کیجیے۔ رائٹ برادرز جہاز اڑانے میں کامیاب ہونے سے قبل متعدد بار ناکام ہوئے تھے۔ بجائے اس کے کہ آپ اپنی ناکامی سے مایوس ہوں، آپ کو اس ناکامی کی وجہ تلاش کر کے اسے بہتر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
Tumblr media
رکاوٹوں کا مشاہدہ کریں اعتماد بحال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنے کی صلاحیتوں کو جانچیں، ان رکاوٹوں کا مشاہدہ کریں جو جو آپ کو اعتماد محسوس کرنے سے روکتی ہیں۔ اگر آپ وہ مقصد حاصل کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں تو برا محسوس نہ کریں، بلکہ اس بات پر توجہ دیں کہ آپ ابھی کیا کر سکتے ہیں۔
کچھ نیا سیکھنے کی کوشش میں لگے رہیں پینٹنگ، موسیقی، غیر ملکی زبان کا مطالعہ کرنا اور اس جیسی کئی مہارت کی سرگرمیاں حاصل کرنے سے منفی سوچ سے آپ دور رہیں گے۔ روزانہ کسی سرگرمی میں مصروف ہونے سے آپ مہارت کے ساتھ اپنی قابلیت کا اندزه بھی لگا سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنے آپ کو پُراعتماد دیکھنا چاہتے ہیں تو منفی سوچ سے دور رہیے، ہمیشہ یہ سوچیں کے آپ سب کچھ کر سکتے ہیں، آپ میں تمام تر صلاحیتیں موجود ہیں، ایسا کرنے سے آپ خود اعتمادی کو بڑھا سکتے ہیں۔
اپنے آپ کو کسی دوسرے کی جگہ پر رکھ کر نہ سوچیں کسی دوسرے کی کامیابی سے کبھی بھی اپنا موازنہ نہ کریں بلکہ دوسروں کی کامیابی کو سراہتے ہوئے آپ کے پاس جو کچھ ہے اس سے کامیابی کی رہ تلاش کریں۔ آپ اس دنیا میں کسی سے موازنہ کرنے نہیں آئے، نہ آپ کسی سے کم تر ہیں اور نہ ہی آپ کسی سے برتر ہیں تو اس بات کو ہمیشہ اپنے دماغ میں رکھیں۔
کسی سے مدد لیں  اگر آپ اعتماد حاصل کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں تو تھراپی کے ذریعے مدد حاصل کریں۔ کسی پیشہ ورانہ ماہرین سے مدد حاصل کرنے اور اس کو اپنے احساسات کے حوالے سے بتانے میں گھبراہٹ محسوس نہ کریں، کیونکہ ان کی مدد سے ہی آپ آگے بڑھ سکتے ہیں۔
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
emergingpakistan · 2 years
Text
کیا ملک انارکی کی جانب جارہا ہے؟
Tumblr media
ہمارا ملک پہلے ہی مسائل اور بحرانوں کے نہ ختم ہونے والے سلسلے کا شکار تھا مگر اب ملکی سیاست میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس نے ہمیں انارکی کی جانب دھکیل دیا ہے۔ ریاستی اداروں ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہیں اور نام نہاد جمہوری عمل بھی اب جمود کا شکار ہے جس سے ملک میں بے یقینی کی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔ آگے کیا ہونے والا ہے اس حوالے سے صرف اندازے ہی لگائے جاسکتے ہیں۔ اقتدار کے جاری اس کھیل میں اہم موڑ تب آیا جب صدرِ مملکت نے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا۔ صدر عارف علوی کی جانب سے انتخابات کی تاریخ دینے کے اختیار پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعتراض کیا جس نے ان دونوں کے درمیان خیلج پیدا کی ہے۔ اس سے قبل صدرِ مملکت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ پر مشاورت کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا جس کا الیکشن کمیشن نے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ معاملہ ابھی عدالت میں ہے اس لیے اس پر مشاورت نہیں کی جاسکتی۔ جبکہ دوسری جانب الیکشن کمیشن بھی بے یقینی کا شکار ہے اور اس نے 10 فروری کو دیے جانے والے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے کوئی واضح اشارہ بھی نہیں دیا تھا۔ اس فیصلے میں لاہور ہائی کورٹ نے آئین میں مقررہ مدت کے انتخابات کی تاریخ جلد از جلد دینے کا حکم دیا تھا۔ اس طرح اس قانونی جنگ کے ایک اور راؤنڈ کا آغاز ہو گیا ہے۔ 
حکومت اور الیکشن کمیشن دونوں ہی صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے معاملے کو طول دینا چاہتے ہیں۔ صورتحال کو دیکھ کر یہ تاثر ملتا ہے کہ جیسے یہ سب انتخابات کے ذریعے آنے والی تبدیلی کے جمہوری عمل کو روکنے کے لیے کسی بڑے سیاسی کھیل کا حصہ ہے۔ ہماری حالیہ سیاسی تاریخ میں ہمیں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی جہاں 90 دنوں میں انتخابات کروانے کے آئینی مینڈیٹ کی اس طرح کھلی خلاف ورزی کی گئی ہو۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کو تحلیل ہوئے ایک ماہ سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے لیکن وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرنے کے حوالے سے کوئی اشارہ نہیں دیا گیا ہے۔ یہ بہت حیران کُن بات ہے کہ ایک ایسی حکومت جو جمہوریت کا راگ الاپتے نہیں تھکتی وہ خود ہی انتخابی عمل سے راہِ فرار اختیار کر رہی ہے۔ یہ معاملہ صرف آئین کے اصولوں کے مطابق صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کا نہیں ہے بلکہ یہ حکومت میں موجود اتحادی جماعتوں کے لیے بھی ضروری ہے جو حکومت کرنے کے لیے عوام کا تازہ مینڈیٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ملک کی بگڑتی ہوئی مالی صورتحال اور دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کو بہانا بنانے سے حکومت کی قانونی حیثیت اور انتخابات کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔ 
Tumblr media
نامکمل اسمبلی تمام ووٹروں کی نمائندگی کا دعویٰ نہیں کرسکتی۔ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے پی ٹی آئی کے متعدد اراکین اسمبلی کے ڈی نوٹیفکیشن کو معطل کرنے کے فیصلے نے حکومتی اتحادیوں کی پوزیشن کو مزید متاثر کیا ہے۔ اپنی حکومت ختم ہونے کے ساتھ ہی پی ٹی آئی اراکین نے اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے طویل عرصے بعد ان استعفوں کو منظور نہیں کیا لیکن پھر اچانک ہی انہیں منظور کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ یہ اس وقت منظور کیے گئے جب پی ٹی آئی اپنے استعفے واپس لے کر قومی اسمبلی میں آنے پر غور کر رہی تھی۔ پی ٹی آئی کا اسمبلی چھوڑنے کا فیصلہ پہلے ہی غیرمعقول تھا جبکہ اب اسپیکر اسمبلی کے جلدی میں لیے گئے اس فیصلے سے حکومت کی گھبراہٹ بھی عیاں ہو رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی نوٹیفیکیشن کو معطل کرنے کے باوجود بھی اسپیکر پی ٹی آئی اراکین کو اپنی نشستوں پر واپس آنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ یہ پوری کہانی جمہوری عمل کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ اس سے یہ واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت آئینی دائرہ کار میں کام کرنے پر یقین نہیں رکھتی۔
اندرونی اختلافات کا شکار اتحادی حکومت ملک کو درپیش مسائل کے انبار سے نمٹنے میں بری طرح سے ناکام ہو چکی ہے۔ ان کی تباہ کُن پالیسیوں نے ملک کو معاشی بربادی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ہم اس وقت سری لنکا جیسی صورتحال سے دوچار ہیں۔ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام بحال کرنے کے لیے تاخیر سے اقدامات لینے کا آغاز کر دیا گیا ہے لیکن اس بیل آؤٹ پیکج کے بحال ہونے کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ بھی نہیں ہوا ہے۔ حکومت کی جانب سے لگائے گئے نئے ٹیکسوں میں جہاں غریب طبقے پر بوجھ ڈالا گیا ہے وہاں امیر طبقے کو چھوٹ بھی دی گئی ہے۔ کاروباری حضرات اور تاجر بڑی ان ٹیکسوں سے مستثنیٰ ہیں۔ کمر توڑ مہنگائی غریب ترین طبقے کو سب سے زیادہ لوگوں متاثر کر رہی ہے۔ اس سال کی پہلی ششماہی کے لیے اوسطاً 33 فیصد افراط زر کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس سے پاکستانی گھرانوں کی اکثریت کے متاثر ہونے کا امکان ہے جو پہلے ہی شدید مشکلات کے بوجھ تلے دبے ہیں۔ اس سے بھی تشویش ناک بات یہ ہے کہ یہ سخت فیصلے بھی آئی ایم ایف کی رضامندی حاصل کرنے کے لیے ناکافی لگ رہے ہیں۔ ایک کمزور حکومت جس کے پاس محدود سیاسی قوت ہے اس کے لیے اس سنگین بحران کو قابو کرنا بہت دشوار ثابت ہورہا ہے۔ اکتوبر 2023ء میں ہونے والے انتخابات اور سابق وزیراعظم عمران خان کے بڑھتے ہوئے دباؤ نے حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔
چونکہ حکومتی مینڈیٹ کم ہوتا جارہا ہے، اسے دیکھ کر لگ رہا ہے کہ جیسے وہ کسی سہارے پر کھڑی ہے۔ سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے غیر سیاسی ہونے کے دعوے کے باوجود کہیں نہ کہیں ان کے اثرات نمایاں ہیں۔ مخالفین کے خلاف بغاوت کے مقدمے بنانا حزبِ اختلاف کو دبانے اور ڈرانے کا ایک پرانا حربہ ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی حکومت نے ماضی کی کوتاہیوں سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا اور وہ ایک بار پھر مخالفین کو دبانے کے لیے وہی روایتی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ نیب چیئرمین کے مستعفی ہونے کی بھی یہی وجہ بتائی گئی کہ جو کام حکومت ان سے کروانا چاہتی تھی وہ ان کے لیے ناقابلِ قبول تھے۔ اس سے ایک بار پھر ان الزامات کو تقویت ملی ہے کہ حکومت نیب کو مخالفین کے خلاف استعمال کرنا چاہتی ہے۔ پنجاب کی نام نہاد نگران حکومت میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ان شکوک و شبہات میں اضافہ ہو رہا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات کو ٹالنے کے لیے حکومت کسی نئے گیم پلان کی تیاری میں ہے تاکہ طویل مدتی عبوری سیٹ اپ رائج کیا جاسکے۔ فوج کی حمایت سے آنے والا اس قسم کا سیٹ اپ نہ ماضی میں کامیاب ہوا تھا اور نہ اب اس کے کامیاب ہونے کے کوئی امکانات ہیں۔ اس طرح کا کوئی بھی قدم ملک کو غیرمستحکم کرے گا جس سے اس کے اتحاد کو شدید نقصان پہنچے گا۔
تبدیل ہوتی اقتدار کی سیاست، اداروں میں ٹکراؤ کا باعث بنی ہے جس سے نظام بدحالی کا شکار ہوا ہے۔ گمان ہوتا ہے کہ جیسے ریاست مکمل تباہی کے دہانے پر ہے جبکہ سیاسی اختلافات ہیں کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے۔ ملک کے سب سے بڑے اور طاقتور صوبے پنجاب میں کشیدگی بڑھنے کے ساتھ ہی خانہ جنگی کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔ حالیہ بحرانوں نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ بڑھتی ہوئی سیاسی تقسیم کی وجہ سے ملک میں انارکی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ سیاسی مقابلے بازی اور تقسیم نے ریاستی اداروں کو کمزور کر دیا ہے جس سے دیگر طاقتوں دخل اندازی کا موقع مل رہا ہے۔ آج ہم جس بحران کا سامنا کر رہے ہیں، شاید اس نوعیت کا بحران ہماری ملکی تاریخ میں اس سے پہلے کبھی نہیں آیا۔ اس کے حل کے لیے سیاسی مفاہمت کی ضرورت ہے۔ اپنی حکمرانی جاری رکھنے کے لیے غیرقانونی ذرائع استعمال کرنے کے بجائے پی ڈی ایم حکومت کو بڑھتی ہوئی سیاسی تفریق کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ ملک کو جن مشکلات کا سامنا ہے اس کا حل انتخابات سے راہِ فرار اختیار کرنے میں ہرگز نہیں ہے۔
زاہد حسین 
یہ مضمون 22 فروری 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
cryptoking009 · 2 years
Text
بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپے حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ: کانگریس
نئی دہلی، (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ بی بی سی کے ذریعہ گجرات فسادات پر دستاویزی فلم دکھائے جانے سے بوکھلاہٹ میں مبتلا مودی حکومت کچھ بھی تنقید برداشت نہیں کر پا رہی ہے، اس لیے اس نے بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے مارے ہیں۔کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے آج ٹویٹ کیا، “بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کا چھاپہ مرکزی حکومت کی گھبراہٹ کا نتیجہ ظاہر ہوتا ہے اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptosecrets · 2 years
Text
بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپے حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ: کانگریس
نئی دہلی، (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ بی بی سی کے ذریعہ گجرات فسادات پر دستاویزی فلم دکھائے جانے سے بوکھلاہٹ میں مبتلا مودی حکومت کچھ بھی تنقید برداشت نہیں کر پا رہی ہے، اس لیے اس نے بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے مارے ہیں۔کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے آج ٹویٹ کیا، “بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کا چھاپہ مرکزی حکومت کی گھبراہٹ کا نتیجہ ظاہر ہوتا ہے اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years
Text
بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپے حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ: کانگریس
نئی دہلی، (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ بی بی سی کے ذریعہ گجرات فسادات پر دستاویزی فلم دکھائے جانے سے بوکھلاہٹ میں مبتلا مودی حکومت کچھ بھی تنقید برداشت نہیں کر پا رہی ہے، اس لیے اس نے بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے مارے ہیں۔کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے آج ٹویٹ کیا، “بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کا چھاپہ مرکزی حکومت کی گھبراہٹ کا نتیجہ ظاہر ہوتا ہے اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 1 year
Text
اسرائیل کا نمبر ایک دشمن، فلسطینی گھروں کا ’ مہمان‘ حماس کمانڈر کون ہے؟
اسرائیل پر حماس نے فضا، سمندر اور زمینی سے بیک وقت حملے کئے، اس قدر پیچیدہ اور اچانک حملوں پر اسرائیل کی گھبراہٹ اور ذلت کے بعد سوال یہ اٹھا کہ ان حملوں کا ماسٹرمائنڈ کون ہے؟ حماس کی فوجی منصوبہ بند کارروائی کس کی کمان میں ہے؟ اس سے قاسم بریگیڈ کے سربراہ محمد الضیف کی طرف سب کا دھیان گیا ایک معذور فلسطینی جنگجو محمد الضیف غزہ کے ایک پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے۔ 2002 سے، ضیف حماس کی فوجی برانچ،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
altoheed · 2 years
Text
سانپ کاٹ لے تو بچنے کے لیے کیا کریں؟
سانپ کاٹ لے تو بچنے کے لیے کیا کریں؟
سانپ کاٹ لے تو بچنے کے لیے کیا کریں؟ سانپ ایک ایسا جانور ہے جسے دیکھ کر اکثر افراد کے ہوش اڑ جاتے ہیں اور گھبراہٹ کے مارے انہیں اپنے تحفظ کا خیال بھی نہیں آتا اور اگر ایسے میں وہ ڈس لے تو پھر کیا ہوگا؟ ہر سال ہزاروں افراد کو سانپ ��س لیتے ہیں اور اگر وہ زہریلا سانپ ہو تو جلد طبی امداد نہ ملنے پر موت کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں؟ کیا کریں؟ فوری طبی امداد کے لیے…
View On WordPress
0 notes
Text
رواں سال اپنے کیریئر کا آخری ورلڈ کپ کھیلوں گا:لیونیل میسی
رواں سال اپنے کیریئر کا آخری ورلڈ کپ کھیلوں گا:لیونیل میسی
دبئی (آواز نیوز) ارجنٹائن کے اسٹار فٹبالر لیونل میسی کا کہنا ہے کہ قطر میں آئندہ ماہ ہونے والا ورلڈ کپ میرے کیریئر کا آخری ورلڈکپ ہوگا۔ لیونل میسی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی وقت میں کچھ گھبراہٹ اور بے چینی ہے کیونکہ یہ میرے کیریئر کا آخری ورلڈ کپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ ہم ایونٹ میں فیورٹ ہیں یا نہیں، لیکن میرا ماننا ہے کہ ارجنٹائن اپنی تاریخ کی وجہ سے ایک…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
omega-news · 2 years
Text
مراسلہ آپ کی ناک کے نیچے سے نکل گیا ذمہ دار کون ہے؟ شاہ محمود قریشی
مراسلہ آپ کی ناک کے نیچے سے نکل گیا ذمہ دار کون ہے؟ شاہ محمود قریشی
سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومتی فیصلے سے کوئی گھبراہٹ نہیں، حکومت مقدمات درج کرنا چاہتی ہے تو شوق سے کرے۔ وزیر اعظم ہاؤس کی آڈیو لیک ہونے پر تحقیقات کی جانی چاہیے اور کل رات کا واقعہ حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سائفر پر عمران خان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور کابینہ نے بھی سائفر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
وقت کے پابند شہباز شریف نے وزیر اعظم آفس کے اہلکاروں کو گھبراہٹ میں بھیج دیا۔
وقت کے پابند شہباز شریف نے وزیر اعظم آفس کے اہلکاروں کو گھبراہٹ میں بھیج دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف۔ تصویر: فائل نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف کی صبح سویرے وزیر اعظم آفس میں اچانک آمد سے وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ پر موجود افسران میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ شہباز شریف جو زیادہ تر وقت کی پابندی کے لیے جانے جاتے ہیں، اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے لیے صبح 7 بجے وزیراعظم آفس پہنچے۔ وزیر اعظم آفس کے افسران اور دیگر ملازمین جو ابھی تک نہیں پہنچے تھے نو منتخب وزیر اعظم کے غصے سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 2 years
Text
عزت اور غیرت سے بھری تاریخ میں جو سبق ہم نہیں سیکھ پاتے
عزت آنی جانی چیز ہے، بندہ ڈھیٹ ہونا چاہیے۔ میٹرک کے فوراً بعد اپنے پٹھان دوست کو میں یہ اصول رٹوانے اور اُسے اِس کا عملی پائجامہ چڑھوانے کی کوشش کرتا تھا۔ اس بے چارے کا ماتھا گھبراہٹ میں پسینے سے چمک جاتا تھا، کان شرمندگی سے کبھی لال ہو رہے ہوتے، بعض دفعہ ایسی ہی کسی کوشش میں ہنسی آتی تو ضبط کرنے سے آنکھوں میں پانی تک اتر آتا لیکن وہ ہمت بہرحال کر لیتا تھا۔ سموسہ دو روپے کا ہوتا تھا اور ویگن…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptosecrets · 2 years
Text
بھارت میں 7 سالہ بچی کے قاتل کو سزائے موت
بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں 7 سالہ معصوم بچی ماہ نور کے قتل میں ملوث شخص کو عدالت نے موت کی سزا سنا دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تین ماہ قبل شہر اندور میں قاتل شخص گلی میں کھیلتی بچی کو غلط ارادے سے اٹھا کر اپنے گھر کے اندر لے گیا جس پر علاقہ مکین فوراً حرکت میں آگئے۔ لوگوں کی بڑی تعداد نے اس شخص کے گھر کے سامنے جمع ہو کر احتجاج کیا اور بچی کو بچانے کے لیے دروازہ توڑنے کی کوشش کی۔ مجرم نے گھبراہٹ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes