Tumgik
#ایکشن
googlynewstv · 3 months
Text
اکشے کمار کی میگا ایکشن فلم کی ریلیزکی تاریخ آ گئی
بھارتی اداکار اکشے کمار کی ایکشن سے بھرپور فلم ”سفیرا“18جون کو سینماؤں میں ریلیز کی جائے گی۔ ایکس  پر اداکار کی جانب سے فلم کا پوسٹر بھی جاری کردیاگیا۔پوسٹر میں اکشے کمار اپنے مخصوص سٹائل میں موجود ہیں اور پوسٹرپر 12جولائی کی تاریخ بھی درج کی گئی ہے۔ تصویر کے ساتھ اکشے کمار نے لکھا کہ فلم کی کہانی ایسے شخص کے گرد گھومتی ہے جس نے بڑا خواب دیکھ لینے کی جرات کی ہوں۔ واضح رہے کہ اکشے کمار کے ساتھ فلم…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 10 months
Text
ڈائیلاگ کے بغیر ایکشن تھرلر فلم سائلنٹ نائٹ کا پریمیئر یکم دسمبر کو ہوگا
ہدایت کار جان وو نے ایکشن تھرلر فلم “سائلنٹ نائٹ” میں اداکار کا کوئی مکالمہ نہ کرنے کا انتخاب کیا اور سامعین کو مشغول کرنے کے لیے اپنی منفرد بصری اور صوتی تکنیک پر توجہ مرکوز کی۔ وو، ہالی ووڈ اور ہانگ کانگ دونوں سنیما میں فلم کی ایکشن کی صنف کو آگے بڑھانے کے لیے جانے جاتے ہیں جس میں “مشن: امپاسیبل 2” شامل ہیں، ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ فلم میں کم مکالمے اداکاروں کے لیے زبانی بات چیت کے بغیر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdu-poetry-lover · 4 months
Text
❞ بے سکونی، الزامات لگانا، شکایت کرنا، خود ترسی اچھی مستقبل کی بنیاد نہیں بن سکتی چاہے آپ جتنی بھی کوشش کریں یہ سب چیزیں آپ نے خود سے نکالنی ہو گی کوئی بھی ایکشن اکثر بہتر ہوتا ہے کسی ایکشن نہ لینے سے خاص طور پر اگر آپ طویل عرصے سے کسی ناخوشگوار صورتحال میں پھنسے ہوئے ہیں ایک بار جب آپ کو پتہ چلے کہ ایک خاص قسم کا کھانا آپ کو بیمار کرتا ہے تو کیا آپ وہ چیز کھاتے رہیں گے؟ یا یہ کہتے رہو گے کہ بیمار رہنا ٹھیک ہے؟
یاد رکھیں آپ ایک اچھا حال پیدا کر کے ایک اچھا مستقبل بناتے ہیں۔❝
➖ ایکہا��ٹ ٹولے
3 notes · View notes
Text
*ہم نےگنڈا پورکا سافٹ وئیر اپڈیٹ کردیا ہے: عظمٰی بخاری*
*فلک جاوید کا بے ہودہ باتیں کرنا اسکی خاندانی تربیت کو ظاہر کرتا ہے: عظمٰی بخاری*
*اظہر صدیق تین بار جعلی بیان حلفی دیتے اور جعلی دستخط کرتے پکڑے گئے: عظمٰی بخاری*
لاہور() وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ ہم نےگنڈا پورکا سافٹ وئیر اپڈیٹ کردیا ہے۔فلک جاوید کا بے ہودہ باتیں کرنا اسکی خاندانی تربیت کو ظاہر کرتا ہے۔ جب قانون اس پر ایکشن لیتا ہےتو ان کے والدین یہاں آکر مظلوم بن جاتے ہیں۔اظہر صدیق تین بار جعلی بیان حلفی دیتے اور جعلی دستخط کرتے پکڑے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج پھر مجھے اگلی تاریخ ملی ہے کیونکہ ڈی جی ایف آئی موجود نہیں تھے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایڈوکیٹ اظہر صدیق اس کے والد کے ساتھ کورٹ میں کھڑے تھے جنہوں نے میری جعلی ویڈیو پر پھر بات کی، اس خاتون کا طریقہ واردات یہ ہے کہ وہ باقی خواتین کو شہ دیتی ہے، اس خاتون نے بہت بے ہودہ باتیں کی ہیں، پھر یہ بعد میں کہے گی کہ اس نے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ میں دیکھنا چاہتی ہوں کہ عدالتیں کیا کرتی ہیں، اس خاتون نے جلسے کے دوران بھی وزیر اعلیٰ کے بارے میں جو زبان استعمال کی وہ میں بتا نہیں سکتی ۔ اس نےبعد میں اس نے جعلی ویڈیو ڈیلیٹ کردی ،اگر کچھ کیا نہیں تو جعلی ویڈیو ڈیلیٹ کیوں کیں؟ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ پی ٹی آئی والوں نے کچھ لوگ رکھے ہوئے ہیں جو یہ کام کرتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف قانون سےبھاگ رہی ہیں اور باہر نہیں آرہی، اس عورت کو قانون کے دائرے میں آنا پڑے گا۔ انکا کہنا تھا کہ اپنی جعلی وڈیو بارے بات کرنا آسان نہیں ہے مگر میرا کیس ان سب خواتین کے بارے میں ہے جن کو عدالتوں میں سنا تک نہیں جاتا۔ ہمارے معاشرے میں عورتوں کو کیس کی پیروی کرنے سے ڈرایا جاتا ہے مگر عظمٰی بخاری ڈرنے والوں میں سے نہیں۔
0 notes
airnews-arngbad · 1 month
Text
 Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 21 August-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۲۱؍ اگست  ۲۰۲۴ء؁
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
                ٭             ڈاکٹرس اور طبّی ملازمین کے تحفظ کے حوالے سے اقدامات کی تجاویز دینے کیلئےعدالت ِ عظمیٰ کی جانب سے نیشنل ایکشن فورس تشکیل۔
                ٭                بدلاپور جنسی زیادتی معاملے کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی کا قیام، فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلانے کا اعلان۔
                ٭             مرکزی پبلک سروس کمیشن کے عہدوں پرراست بھرتی کا اشتہار منسوخ۔
                ٭             آج سے پرلی میں پانچ روزہ ریاستی سطح کی زرعی نمائش کا انعقاد۔
اور۔۔۔٭     گزشتہ دو دنوں میں مراٹھواڑہ بھر میںموسلادھار بارش، آئندہ دو دنوں کیلئےمحکمہ موسمیات کی جانب سےیلو الرٹ جاری۔
***** ***** *****
                اب خبریں تفصیل سے:
                 ملک بھر میں ڈاکٹرس اور صحت ملازمین کے تحفظ کے حوالے سے اقدامات تجویز کرنے کیلئے عد الت ِ عظمیٰ نے نیشنل ایکشن فورس تشکیل دیا ہے۔ اس عاجلانہ ایکشن فورس میں 14 ارکان شامل ہیں۔کولکاتہ میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے کا ازخودنوٹس لیتے ہوئے عدالت ِ عظمیٰ نےچیف جسٹس دھننجے چندرچوڑ کی سربراہی والی تین رکنی بنچ کے رو برو کل اس معاملے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے تشکیل شدہ ایکشن فورس کوتین ہفتوں میں عبوری رپورٹ اور اندرونِ دو ماہ حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
                عد الت ِ عظمیٰ نے متاثرہ کا نام اور تصویر مشتہر ہونے پر بھی تشویش ظاہر کی اور سوال کیا کہ اس معاملے میں پہلی معلوماتی رپورٹ- ایف آئی آر دیر سے کیوں درج کی گئی؟ اس معاملے میں سی بی آئی کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ کل 22 اگست تک پیش کرنے کا بھی حکم عدالت نےدیا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے کی تفتیش میں لاپرواہیوںپر بھی عدالت نےبرہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے میڈیکل کالج انتظامیہ اور پولس سے وضاحت طلب کی کہ قتل کو خودکشی قرار دینے کی کوشش کیونکر کی گئی اور ایف آئی آر میں قتل کا ذکر کیوں نہیں ہے؟ اس معاملے کی اگلی سماعت کل 22 اگست کو ہوگی۔
***** ***** *****
                تھانہ ضلعے کے بدلاپور کے آدرش کالج میں دو طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعے کے بعد مشتعل سرپرستوں نے کل بدلاپور ریلوے اسٹیشن پر ریل روکو احتجاج کیا۔ اس دوران پولس نے معمولی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، تاہم مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کیے جانے سے احتجاج پُر تشددہوگیا۔ طلبہ کے سرپرستوں نے آدرش کالج کے داخلی دروازے کے روبرو بھی احتجاج کیا۔
                دریں اثنا‘ اس معاملے میں مشتبہ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہےاور اسکول کی صدر معلمہ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح طلبہ کی نگرانی پر مامور دو ملازمین کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ہے‘ جبکہ تعلیمی ادارے کے مالکان کے خلاف سخت کارروائی کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے میں متعلقہ پولس انسپکٹر کا بھی عاجلانہ طور پر تبادلہ کر دیا گیا ہے۔
***** ***** *****
                دوسری جانب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس معاملے میں ملزمین کو سخت سزا دینے کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے ایسےمعاملات میں متعلقہ اداروں کے انتظامیہ کے خلاف بھی کارروائی کیے جانے کا عندیہ دیا۔
                نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر پھڑنویس نے اس معاملے کا مقدمہ فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلانے ‘ اور سینئر وکیل اُجول نکم کو خصوصی سرکاری وکیل مقرر کرنے کا فیصلہ لینے کی اطلاع دی ۔ پھڑنویس نے اس معاملے کی تحقیقات کیلئے پولس انسپکٹر جنرل درجے کی ایک سینئر آئی پی ایس افسر آرتی سنگھ کی صدارت میں خصوصی تفتیشی دستہ (ایس آئی ٹی) تشکیل کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔
***** ***** *****
                 ریاست کے تمام اسکولوں میں وشاکھا کمیٹی کا قیام لازمی کرنے کی اطلاع اسکولی تعلیم کے وزیر دیپک کیسرکر نے دی ہے ۔ بدلا پور معا ملے کے تناظر میں منعقدہ محکمۂ تعلیم کے ایک اجلاس کے بعد کیسرکر صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے اسکول انتظامیہ کی جانب سے یہ کمیٹی تشکیل نہ کرنےپر متعلقہ حکام کے خلاف کارروائی کرنے کا انتباہ بھی دیا۔ کیسرکر نے بتایا کہ طالبات کی شکایات پر غور کرنے کیلئے ای باکس کے علاوہ اسکولوں میں شکایت پیٹی کو بھی لازمی کیا جائے گا۔
***** ***** *****
                شیوسینا ادھو باڑا صاحب ٹھاکرے پارٹی کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے مطالبہ کیاہے کہ ریاست میں شکتی قانون سازی کیلئے ان کی حکومت کے دوران ایک مسودہ تیار کیا گیا تھا‘ اس مسودے کو منظور کرکے شکتی قانون نافذ کیا جائے۔ وہ گزشتہ روز ممبئی میں ذرائع ابلاغ سے مخاطب تھے۔ قانون ساز کونسل میں قائد ِ حزبِ اختلا ف امباداس دانوے نے بھی بدلا پور معاملے کے مجرموں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
***** ***** *****
                مرکزی پبلک سروس کمیشن نے مختلف آسامیوں پر راست بھرتی، لَیٹرل انٹری کا اشتہار منسوخ کردیا ہے۔ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پبلک سروس کمیشن کی صدر پِریتی سُدن کو یہ اشتہار منسوخ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ 2014 سے قبل اسی طرح کی کئی آسامیوں پر بھرتی کی گئی تھی۔ تاہم، جتیندر سنگھ نے کہا تھا کہ اس طرح کی بھرتی میں ریزرویشن کی کوئی گنجائش نہیں رکھی گئی ‘ لہٰذا پبلک سروس کمیشن کو اس اشتہار کو منسوخ کرنے کی انھوں نے ہدایت دی۔
***** ***** *****
                 راجیہ سبھا کے ضمنی انتخابات کیلئےبھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاستی سطح پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ اس فہرست میں مہاراشٹر سے دھیریہ شیل پاٹل کے نام کا اعلان کیا گیا ہے۔ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے کل اس سلسلے میں ایک صحافتی بیان جاری کیا۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
                بیڑ ضلع کے پرلی ویجناتھ میں آج سے پانچ روزہ ریاستی سطح کے زرعی میلے کا آغاز ہورہا ہے۔ اس میلے میں زرعی نمائش، جانوروں کی نمائش، زرعی یونیورسٹی کا معلوماتی شعبہ، زراعت کے موضوع پر سیمینار و مذاکرہ، کاشتکار سے صارف تک براہ راست فروختگی مرکز، جدید زرعی آلات کی نمائش، خواتین کے خود مدد گروپوں کے ذریعہ تیار کردہ مصنوعات کی فروخت اور نمائش جیسی مختلف سرگرمیاں کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اورمرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان اس زرعی میلے میں شرکت کریں گے۔
***** ***** *****
                کسانوں کے مختلف مطالبات کے حل کیلئے کل ہنگولی میں راشٹروادی کانگریس شرد پوار گرو پ کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس دو ر ان ضلع کلکٹر دفتر پر ایک مورچہ بھی نکالا گیا۔ مظاہر ین نے کسانوں کے مکمل قرضے معاف کرکے سات بارہ صاف کرنے، فصل بیمہ قرض کی رقم کسانوں کے بینک کھاتوں میں جلد جمع کرنے، سویا بین کو سات ہزار اور کپاس کو پندرہ ہزار روپئے ضمانتی نرخ دینے جیسے مطالبات پر مبنی ایک محضر ضلع کلکٹر کو پیش کیا۔
***** ***** *****
                دھاراشیو ضلع صحت افسر ڈاکٹر ہری داس نے وضاحت کی ہے کہ دھا را شیو تعلقے کے بھکار سا روڑا دیہات میں پایا گیا مریض پولیو سے متاثر نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ رواں سال جولائی کے او اخر تک اس نوعیت کے 13 مریض پائے گئے، لیکن جانچ کے بعد ان میں سے کوئی بھی پولیو سے متاثرہ نہیں پایا گیا، لہٰذا شہریان سے اس مرض سے متعلق تشویش میں مبتلا نہ ہونے کی اپیل انھوں نے کی۔ پولیو متاثرین کی تلاش مستقل سرو ے کا ایک حصہ ہے اور اس کیلئے شہریان کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس طرح کی وضاحت بھی عوامی طبّی شعبے کی جانب سے کی گئی ہے۔
***** ***** *****
                مراٹھو اڑہ میں گذشتہ دو دِنوں میں سات اضلاع کی 22تحصیل میں اضافی بارش درج کی گئی ہے۔ ڈویژن میں اب تک 73 اعشاریہ پانچ ملی میٹر بارش کا اندراج کیا گیا۔ چھترپتی سمبھاجی نگر شہر سمیت ضلعے میں کل اطمینان بخش بارش ہوئی۔ دوپہر میں کچھ وقت کیلئے زوردار بارش ہونےکے بعد رات بھر بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ ضلعے کے ترک آباد، چکل تھانہ سمیت جالنہ، بیڑ، دھاراشیو اور ناندیڑ اضلاع کے کئی ایک علاقوں میں کل زوردار بارش ہوئی۔
                دریں اثنا‘ آئندہ دو دِنوں میں کوکن اور وسطی مہاراشٹر کے اکثر مقامات پر جبکہ مراٹھواڑہ اور ودربھ کے کچھ مقامات پر بارش کا امکان محکمۂ موسمیات نے ظاہر کیا ہے۔ اس د ور ان کوکن اور وسطی مہاراشٹر کے کچھ علاقوں میں زوردار بارش ہونے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔
***** ***** *****
                 پربھنی ضلعے میں فہرست رائے دہندگان پر مختصر نظرِ ثانی پروگرام کے تحت کل پاتھری کے مہاتما بسویشور جونیئر کالج اور سنسکار کالج میں طلبہ کو ووٹر اندر اج کے بارے میں تفصیلی معلومات دی گئی۔ سب ڈویژنل آفیسر شیلیش لاہوٹی نے طلبہ سے اپیل کی ہے کہ وہ فہرست رائے دہندگان میں اپنے اور اپنے خاندان کے افراد کے ناموںکا اندراج کریں۔
***** ***** *****
                مہاتما جیوتی رائو پھلے کسان قرض معافی اسکیم کے ترغیبی فوائد کیلئے امدادِ باہمی ضلع ڈپٹی رجسٹرار نے لاتور ضلعے کے کسانوں سے آدھار کارڈ کی توثیق کرنے کی اپیل کی ہے۔ جو کسا ن اس اسکیم کے تحت فوائد کے اہل ہیں انھیں ایک مخصوص نمبر دیا گیا ہے۔
***** ***** *****
                برہمن سماج کی معاشی ترقی کیلئے پرشو رام مالیاتی ترقیاتی بورڈ قائم کیے جانے کے مطالبے پر جالنہ شہر کے گاندھی چمن چوک میں بے مدت بھوک ہڑتال کرنے و الے دیپک رَن نورے سے کل سابق مرکزی وزیرِ مملکت ر ائو صاحب دا نوے نے ملاقات کی۔ اس موقعے پر د انوے نے برہمن سماج کے مطالبات کے سلسلے میں نائب وزیرِ اعلیٰ دیو یندر پھڑنویس سے ملاقات کرکے نمائند گی کرنے کا یقین دلایا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
                ٭             ڈاکٹرس اور طبّی ملازمین کے تحفظ کے حوالے سے اقدامات کی تجاویز دینے کیلئےعدالت ِ عظمیٰ کی جانب سے نیشنل ایکشن فورس تشکیل۔
                ٭                بدلاپور جنسی زیادتی معاملے کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی کا قیام، فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلانے کا اعلان۔
                ٭             مرکزی پبلک سروس کمیشن کے عہدوں پرراست بھرتی کا اشتہار منسوخ۔
                ٭             آج سے پرلی میں پانچ روزہ ریاستی سطح کی زرعی نمائش کا انعقاد۔
اور۔۔۔٭     گزشتہ دو دنوں میں مراٹھواڑہ بھر میںموسلادھار بارش، آئندہ دو دنوں کیلئےمحکمہ موسمیات کی جانب سےیلو الرٹ جاری۔
***** ***** *****
0 notes
shiningpakistan · 4 months
Text
ذمہ دارانہ صحافت کو اصل خطرہ کس سے؟
Tumblr media
چلیں مان لیتے ہیں کہ پنجاب حکومت کا میڈیا کے متعلق بنایا گیا قانون کالا ہے اور اسی بنیاد پر صحافتی تنظیموں نے اسے مسترد کر دیا۔ لیکن کیا یہ حقیقت نہیں کہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ہاتھوں کسی کی عزت محفوظ نہیں، جھوٹ بہتان تراشی اور فیک نیوز ہمارے میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا کا معمول بن چکا۔ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر جھوٹے الزامات لگانا، کسی کی پگ��ی اچھالنا، دوسروں پر غداری اور گستاخی تک کے سنگین الزامات لگانا، دوسروں کی زندگیوں تک کو خطرہ میں ڈالنا کیا یہ ہم نہیں کرتے رہے۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر فتنہ انگیزی کرنے والے کتنوں کو سزائیں دی گئیں؟ کس طرح ٹی وی چینلز نے دوسرے ٹی وی چینلز اور صحافیوں کے خلاف جھوٹ کی بنیاد پر مہمات چلائیں، صحافیوں نے صحافیوں پر غداری کے فتوے لگائے، گستاخی تک کے الزامات لگائے لیکن کسی کے خلاف کوئی ایکشن نہ ہوا۔ ایسا کیوں ہے کہ برطانیہ میں انہی الزامات پر ہمارے ہی ٹی وی چینلز اور صحافیوں پر جرمانے عائد کیے گئے جس پر نہ کسی نے آزادی رائے کی بات کی اور نہ ہی آزادی صحافت کیلئے خطرہ محسوس کیا۔ 
جہاں تک سوشل میڈیا کا تعلق ہے تو اُس نے تو تمام حدیں پار کر دیں۔ کسی کو ��الی دینا ہی اس کی آزادی ہے؟ کسی پر سنگین سے سنگین الزام لگایا جائے تو اس پر بھی کوئی پوچھ گچھ نہیں؟جو دل میں آئے کہہ دو چاہے کسی کے بھی متعلق ہو۔ جھوٹی اطلاعات یعنی فیک نیوز بنا بنا کر پھیلائی جاتی ہیں، ٹرولنگ اور بہتان تراشی کی بنیاد پر ٹرینڈز چلانا کھیل بن چکا ہے۔ گستاخانہ مواد بھی سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلایا جاتا ہے، ملک دشمنی کی بھی حدیں پار کی جاتی ہیں لیکن جب کسی کے خلاف حکومت ایکشن لیتی ہے تو شور مچ جاتا ہے کہ آزادی رائے پر حملہ ہو گیا۔ صحافتی تنظیموں سے میرا سوال ہے کہ جو کچھ میڈیا اور سوشل میڈیا کے متعلق میں نے اوپر لکھا کیا ایسا ہی نہیں ہو رہا یا ہوتا رہا؟ اگر یہ سچ ہے تو پھر صحافتی تنظیموں نے جو کچھ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے غلط ہو رہا ہے اور جس کا شکار میڈیا کے افراد خود بھی ہیں، اسے روکنے کیلئے کیا اقدامات کیے؟
Tumblr media
جب ہم ذمہ دارانہ صحافت کو پروموٹ کرنے کیلئے خود اپنی ذمہ داری محسوس نہیں کریں گے، جب ہم سوشل میڈیا یا میڈیا کو استعمال کر کے بہتان تراشی اور فتنہ انگیزی کرنے والوں کے احتساب کی بجائے اگر خود قانون کی گرفت میں آتے ہیں تو ہم اسے آزادی رائے اور آزادی صحافت کا مقدمہ بنا کر پیش کریں گے تو پھر جو کچھ غلط ہو رہا ہے وہ درست کیسے ہو گا۔ جب ہم اپنی ذمہ داری محسوس نہیں کریں گے تو پھر حکومتوں کو موقع ملے گا کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق میڈیا اور سوشل میڈیا کے متعلق قوانین بنا دیں۔ اور پھر جب کوئی بھی حکومت میڈیا سے متعلق کوئی قانون بناتی ہے یا بنانے پر غور کرتی ہے تو اُسے آزادی صحافت اور آزادی رائے پر حملہ سمجھا جاتا ہے۔ سیاستدانوں کا تو یہ وطیرہ رہا ہے کہ جو حکومت میں ہو ں تووہ میڈیا کے متعلق قانون میں تبدیلی چاہتے ہیں جبکہ وہی جب اپوزیشن میں ہوں تو میڈیا کے ساتھ یکجہتی کیلئے کھڑے ہو جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حکومت میڈیا پر قدغنیں لگانا چاہ رہی ہے۔ 
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے چند سال پہلے تحریک انصاف کی حکومت کے دور میں بنائے جانے والے میڈیا سے متعلق قانون کے حوالے سے جو کہا تھا اُس کی وڈیو ٹی وی چینلز پر چلائی گئی۔ کل جو وہ کہہ رہی تھیں آج وہ اُس کا الٹ کر رہی ہیں جبکہ تحریک انصاف اب اپوزیشن میں ہونے کی بنیاد پر میڈیا تنظیموں کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر رہی ہے۔ سیاست کے اس کھیل پر اعتراض اپنی جگہ لیکن میری صحافتی تنظیموں سے درخواست ہے کہ وہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائے جانے والے جھوٹ، فیک نیوز، فتنہ انگیزی وغیرہ کے خلاف نہ صرف اپنی آواز اُٹھائیں بلکہ موجودہ قوانین میں اگر کوئی کمی کسر ہے تو اُسے دور کرنے کا مطالبہ کریں تاکہ ذمہ دارانہ صحافت کو جو خطرہ فیک نیوز اور فتنہ پھیلانے والوں کی طرف سے ہے اُس کے آگے بند باندھا جا سکے۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
urdunewskanpur · 7 months
Text
سوموٹو ایکشن لیا جائے
Tumblr media
0 notes
emergingpakistan · 7 months
Text
نتائج میں بے ضابطگیوں پر الیکشن کمشین کو فوری ایکشن لینا چاہیے
Tumblr media
حکومت کی تشکیل کے لیے بند دروازوں کے پیچھے مذاکرات شروع ہو چکے ہیں اور کچھ حلقے انتخابی باب کو بند ہوتے دیکھنے کے لیے بے تاب ہوں گے، جن کے نتائج کو تقدیر کا لکھا سمجھ کر قبول کیا جائے گا۔ تاہم ایسا لگتا ہے کہ شہری، جن میں سے بہت سے لوگوں نے ڈرائے دھمکائے جانے کا سامنا کیا اور اپنے ووٹ کا استعمال کرنے کے لیے کئی رکاوٹوں کو عبور کیا، اب حالات کو نظرانداز کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے اور اس کی وجہ بھی ہے۔ اس الیکشن میں نمایاں بے ضابطگیاں سامنے آئیں اور ووٹرز کو ان کا جواب ملنا چاہیے، یہ ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ووٹرز کے خدشات کو فوری طور پر دور کرے۔ سب سے اہم مسئلہ وہ ہے جو ملک کے کچھ حصوں میں عوامی مینڈیٹ کی چوری جیسا نظر آتا ہے، یہ بات رپورٹ ہونے والے مختلف نتائج میں پائے جانے والے تضاد سے بھی ظاہر ہوتی ہے۔ بین الاقوامی برادری سمیت دیگر حلقوں میں اس بات پر تشویش بڑھ رہی ہے کہ آخر کیوں الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج ان اعداد و شمار سے بہت مختلف ہیں جو امیدواروں نے ذاتی طور پر جمع کیے تھے یا وہ غیر سرکاری نتائج جو کہ ٹی وی چینلز نے اپنے آزاد ذرائع سے حاصل کیے تھے۔
Tumblr media
مبصرین کے شکوک و شبہات کو مزید تقویت اس بات سے ملی کہ مخصوص حلقوں کے آر اوز کی جانب سے جاری کردہ فارم 47 میں کچھ واضح بے ضابطگیوں کے ساتھ ساتھ نتائج کو حتمی شکل دینے میں بہت زیادہ وقت لگا۔ یہ عجیب بات ہے کہ ملک کے بیشتر حصوں سے چینلز کے ذریعے رپورٹ کیے گئے نتائج، الیکشن کمیشن کی جانب سے بہت بعد میں جاری کیے گئے نتائج سے قریب تر نظر آتے ہیں تاہم، بہت سے بڑے شہری حلقوں میں، جہاں میڈیا کی موجودگی اور وسائل درحقیقت سب سے زیادہ ہیں، وہاں نتائج میں فرق بہت زیادہ ہے۔ واضح طور پر، ان حلقوں میں نتائج کو مرتب کرنے کے دوران کچھ گڑبڑ ہوئی، جس کی فوری طور پر چھان بین کرنے اور اس کا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ان جگہوں پر تحقیقات مشکل ہو جائیں گی جہاں امیدواروں کو فارم 45 نہیں دیا گیا، یہ ایک سنگین بے ضابطگی ہے جسے کئی پولنگ مبصرین نے نوٹ کیا ہے۔ تاہم متعدد امیدوار ایسے ہیں جو نتائج کو چیلنج کر سکتے ہیں۔
ان میں دیگر کے علاوہ، کراچی، لاہور، ملتان اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ کئی آزاد امیدوار بھی شامل ہیں، جن میں سے کچھ نے اپنی جیت کو راتوں رات شکست میں بدلتے دیکھا۔ لاہور میں سلمان اکرم راجا پہلے ہی عدالت میں آر او کے نتائج چیلنج کر چکے ہیں۔ دیگر امیدوار بھی اس عمل کی پیروی کریں گے۔ اس سے پہلے کہ معاملات مزید بگڑ جائیں، الیکشن کمیشن کو اس پر ایکشن لینا چاہیے۔ موجودہ سی ای سی نے فروری 2021ء کے ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں ہونے والی دھاندلی پر سخت اور اصولی کارروائی کی تھی، جس کا آغاز نتائج کو روکنے سے ہوا تھا۔ اب بھی اسی طرح کی کارروائی کی ضرورت ہے، خاص طور پر ان حلقوں میں جہاں ہارنے والے امیدواروں کے پاس اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے ثبوت موجود ہیں۔ مزید برآں، جہاں بھی قواعد اس کی اجازت دیں وہاں الیکشن کمیشن کو دوبارہ گنتی کی اجازت دینی چاہیے۔ اسے ایسی معلومات بھی جاری کرنی چاہیے جو آڈیٹرز کو اس کے نتائج کو کراس چیک کرنے میں مدد دے سکے۔ یہ ادارے کے لیے اپنی ساکھ بحال کرنے کا موقع ہے۔ بین الاقوامی دباؤ بڑھنے کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کو تیزی سے کام کرنا چاہیے۔
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
risingpakistan · 9 months
Text
بلوچ مظاہرین کو گلے لگائیں
Tumblr media
بلوچستان میں مبینہ ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کے خلاف آوازاُٹھانے کیلئے تربت سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنے والوں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، سے جس طریقہ سے اسلام آباد پولیس نے رویہ رکھا، اُن پر ڈنڈے برسائے، اُنہیں گرفتار کیا، یہ انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک امر ہے۔ جب احتجاج پر امن تھا تو پھر یہ زور زبردستی کیوں کی گئی؟ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جب یہ مارچ تربت سے چلا تو وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ذمہ داران لانگ مارچ کے شرکاء سے اُسی وقت رابطہ کرتے، بات چیت کرتے، اُن کے جائز مطالبات تسلیم کرتے اور مسئلہ کا پر امن حل نکالتے۔ اب جب یہ لانگ مارچ اسلام آباد پہنچ گیا تو ضرورت اس امر کی تھی کہ ان مظاہرین کے ساتھ سنجیدگی سے مذاکرات کیے جاتے لیکن یہاں ان پر ڈنڈے برسائے گئے، خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں احتجاج میں شریک افراد کو گرفتار کیا گیا۔ نگراں حکومت کے وزراء کی طرف سے کہا گیا کہ کچھ افراد منہ ڈھانپے اسلام آباد میں اس مارچ میں شریک ہوئے اور حکومت کے پاس مصدقہ اطلاعات تھیں کہ کوئی گڑ بڑ ہو سکتی تھی۔
یہ بھی کہا گیا کہ پولیس پر پتھراو مظاہرین کی طرف سے کیا گیا جس کے ردعمل میں گرفتاریاں کی گئیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ جلد ہی میڈیا کو یہ بھی بتا دیا جائے گا کہ مظاہرین پر ڈنڈے برسانے والا کون تھا اور یہ خبر شاید حیران کن ہو۔ اس حیران کن خبر کا اب بھی انتظار ہے اور یہ بھی ابھی تک معلوم نہ ہو سکا کہ منہ ڈھانپ کر اسلام آباد سے مارچ میں شامل ہونیوالے وہ افراد کون تھے۔ وفاقی وزراء نے تمام خواتین اور بچوں کی فوری رہائی کی نوید بھی سنائی لیکن میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے بعد میں جو حقائق سامنے آتے رہے وہ وفاقی حکومت کے ذمہ داروں کے دعووں کے برعکس تھے۔ بلوچ مظاہرین پر پولیس ایکشن کے خلاف کئی اطراف سے سخت مذمت کی گئی، احتجاج بھی ہوئے جس کے بعد گرفتار کیے گئے مظاہرین کی رہائی اور لانگ مارچ کے شرکاء سے مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا جس کیلئے گونر بلوچستان کو بھی بلایا گیا۔ بلوچستان کا مسئلہ بڑا گھمبیر ہے۔ ایک طرف گمشدہ افراد کا معاملہ ہے تو دوسری طرف دہشت گردی کے واقعات ہیں کہ تھمنے کا نام نہیں لیتے۔ 
Tumblr media
بلوچستان کی محرومیوں اور ریاست کی طرف سے ماضی کی غلطیوں سے دہشت گردی کو جوڑا جاتا ہے جن کا مداوا کیا جانا چاہیے اور جس کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر بلوچستان میں امن اور ترقی و خوشحالی کیلئے متفقہ پلان تیار کرنا چاہیے۔ البتہ ماضی کی غلطیوں کی وجہ سے علیحدگی پسند دہشت گرد گروپوں اور اُن کے جرائم کو کوئی جواز فراہم نہیں کیا جا سکتا۔ بلوچستان کی محرومی کے نام پر یہ علیحدگی پسند دہشت گرد گروپس آئے دن فوج، ایف سی، سیکورٹی اداروں کے افراد کے علاوہ بلوچستان میں کام کی غرض سے گئے پنجاب سے تعلق رکھنے والے غریب مزدوروں تک کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ بلوچستان میں اعلیٰ تعلیمی ادارے، بہترین ہسپتال بننے چاہئیں لیکن بلوچستان کے عوام کو یہ بات سمجھانے کی ضرورت ہے کہ وہ کون ہیں جو ڈاکٹروں اور استادوں تک کو بلوچوں کے حقوق کے نام پر قتل کرتے ہیں۔ 
گمشدہ افراد کے معاملہ کا کوئی حل نکالنا چاہیے جس کیلئے ماضی میں سوچ بچار بھی ہوتی رہی لیکن عملی طور پر کچھ نہ ہوا۔ بلوچستان کے عوام کو خوشحال کریں وہاں کرپشن کا خاتمہ کریں تاکہ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہو، اُن کی جائز شکایات اور مطالبات کو اچھے طریقےسے سنیں اور اُن کا حل نکالیں، اُنہیں تسلی دیں، اُن کی امید بنیں۔ جو پر امن ہیں جو سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اُن کی حوصلہ افزائی کریں۔ لیکن اگر پر امن احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا اور اُن پر تشدد اسلام آباد میں ہو گا تو پھر اس سے تو علیحدگی پسند دہشت گرد گروپس ہی فائدہ اُٹھائیں گے۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
winyourlife · 1 year
Text
کامیاب زندگی گزارنے کا راز
Tumblr media
ہر کوئی چاہتا ہے کہ اپنی زندگی کو کامیاب بنائے اور اپنے لائف اسٹائل کو تبدیل کرے۔ ہرچھوٹے بڑے کی زندگی میں خواہش ہوتی کہ وہ کچھ کر جائے کیونکہ آگے آنے والی زندگی بہت تیز ہے اگر ہم ابھی سے محنت نہیں کریں گے تو ہم اپنی زندگی میں کچھ بھی نہیں کر سکیں گے اسی لیے ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی زندگی اپنی فیملی کے ساتھ اچھے سے گزارے اور خوش رہے۔ اگر آپ بھی زندگی میں کچھ بڑا یا کچھ ایسا کرنا چاہتے ہیں جو آپ کی آنے والی زندگی کے لئے فائدہ مند ہو تو میں آپ کو چند ایسے راز بتاؤں گا جس سے آپ اپنی زندگی میں کچھ بڑا کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
زندگی کا مقصد اگر آپ کی زندگی میں کوئی مقصد نہیں ہے تو آپ اپنی زندگی کو نقصان پہنچا رہے ہیں کیونکہ اگر آپ کی زندگی میں مقصد نہ ہو تو آپ اپنی زندگی میں کچھ بھی نہیں کر سکتے، زندگی میں کچھ بھی کرنے کے لیے مقصد کا ہونا لازمی ہے۔ اگر زندگی میں کسی بھی چیز کو حاصل کرنے کا مقصد نہیں ہے تو اپنی زندگی اندھیرے میں گزارنے کے برابر ہے۔ کسی بھی قسم کی کامیابی کو حاصل کرنے کے لئے سب سے پہلے مقصد ہوتا ہے اگر آپ مقصد پر چلتے رہے تو ایک دن کامیاب ہو جائیں گے کیونکہ بل گیٹس کے پاس بھی ایک مقصد تھا کہ وہ کمپیوٹر کی دنیا میں ایک ایسا آپریٹنگ سوفٹ وئیر بنائے گا جو پوری دنیا میں استعمال کیا جا سکے تو اس نے پوری دنیا کے لئے سافٹ وئیر بنا ڈالا جیف بیزوز جو کہ ایمیزون کے اونر ہیں ان کے پاس بھی ایک مقصد تھا کہ ایمیز ون کو دنیا کی نمبرون آن لائن شاپنگ ویب سائٹ بنائے اور اس نے ایسا کر کے دکھایا اسی لیے دوستوں ہر چیز کو حاصل کرنے کے لیے مقصد ہوتا ہے۔
Tumblr media
زندگی میں کبھی چھوٹا مت سوچیں کامیاب لوگوں کا سب سے بڑا راز ان کی سوچ ہوتی ہے۔ اگر ایک انسان کسی بھی مقام پر ہو تو اس کی سب سے بڑی وجہ اس کی سوچ ہوتی ہے جیسی اس کی سوچ ہوگی ویسا ہی وہ بنے گا ایک مشہور بزنس مین نے اپنی کامیابی کے متعلق بتاتے ہوکہا کہ اگر نشانہ لگانا ہے تو چاند پر لگاؤ اگر چاند پر نہیں لگتا تو ستارے تو ہاتھ میں آئیں گے زندگی میں اگر کوئی بڑا بننا چاہتا ہے ضروری ہے کہ وہ اپنی سب سے پہلے سوچ کو تبدیل کرے چھوٹی چھوٹی باتوں پر غور نہ کریں، اس سے یہ ہوتا ہے آپ اپنی لائف میں خود پریشان رہیں گے ہمیشہ آگے بڑھیں اور محنت کریں ارادے پر قائم رہیں ہو سکے تو شروعات چھوٹے کام سے کریں لیکن سوچ بڑی رکھیں۔
اچھی صحبت میں بیٹھنا کامیاب لوگوں کے طرزِ زندگی کا بڑا راز یہ بھی ہے کہ وہ لوگ زیادہ تر اچھے لوگوں میں اپنا وقت گزارتے ہیں جن سے ان کو کسی چیز کا فائدہ ہو اور اگر آپ اچھے لوگوں میں زیادہ وقت گزاریں گے تو ان سے بہت ساری ایسی چیزیں سیکھیں گے جو آپ کی زندگی کو تبدیل کریں گی اور اگر آپ بری صحبت میں بیٹھیں گے تو برے لوگوں کی صحبت اختیار کرنی پڑے گی جس سے آپ کی زندگی میں بہت مسائل پیش آئیں گے ،جو لوگ کہتے ہیں کہ کامیاب زندگی قسمت والے لوگوں کو ملتی ہے جو لوگ سوچتے ہیں کہ کامیاب ہونا بہت مشکل کام ہے اگر آپ ایسے لوگوں کے ساتھ رہیں گے تو آپ کے ذہن میں بھی یہی گھومے گا اور آپ ناکام رہیں گے کامیاب ہونے کے لئے آپ کو کامیاب لوگوں کے بارے میں پڑھنا ہو گا مشکل وقت میں انہوں نے کیسے اپنے آپ کو سنبھالا لیکن ہمت نہیں ہاری اور آپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت کرتے رہیں۔ آپ کامیاب لوگوں کی تاریخ پڑھ کر اپنی زندگی کو تبدیل کر سکتے ہیں۔
کبھی ہمت نہ ہاریں مشکل سے مشکل حالات میں بھی قائم رہیں کیونکہ کامیاب لوگ کبھی بھاگتے نہیں مشکل حالات تو سب کی زندگی میں آتے ہیں، جو لوگ اس مشکل کو برداشت نہیں کر پاتے وہ لوگ ہمیشہ پیچھے رہتے ہیں کامیاب لوگوں کی یہی خوبی ہوتی ہے کہ وہ اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دن رات ایک کر دیتے ہیں، جتنا بڑا آپ کا مقصد ہو گا اتنی بڑی آپ کی پریشانی ہو گی زیادہ تر لوگ مشکل حالات کو برداشت نہیں کر پاتے اور ہار مان جاتے ہیں کسی نے خوب ہی کہا ہے کہ کبھی ٹوٹتے ہیں کبھی بکھرتے ہیں، امتحانوں میں انسان اور بھی نکھرتے ہیں۔
لوگوں کی مدد کرنا اگر آپ لوگوں کی مدد کرتے ہیں چاہے پیسے سے ہو یا کسی اور چیز سے، تو اس اللہ تعالیٰ اس کا اجر آپ کو دیتا ہے، جب آپ لوگوں کی مدد کرتے ہیں ان کے لیے سہولیات پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو لوگ بھی آپ کے لیے اپنی اپنی حیثیت کے مطابق سہولیات مہیا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس طرح یہ عمل ایک ری ایکشن کی طرح چل پڑتا ہے اور ایک کامیاب فرد ہی ایک کامیاب معاشرے کا ضامن ہوتا ہے۔
اشفاق رحمٰن
بشکریہ دنیا نیوز
0 notes
googlynewstv · 14 days
Text
نیپرا اتھارٹی نے کے الیکٹرک کو1کروڑ جرمانہ کردیا
سال 2022,23میں کرنٹ لگنے کے واقعات،جان لیوا حادثات پر نیپرا کا ایکشن۔نیپرا اتھارٹی نے کے الیکٹرک پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔ نیپرا تھارٹی کے فیصلے کے مطابق حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث 33 قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔نیپرا نے حفاظتی اقدامات بارے کے الیکٹرک کے جواب کو بھی مسترد کر دیا۔کے الیکٹرک کو نیپرا کی جانب سے 30 اگست 2023 شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔ نیپرا نے حفاظتی اقدامات بارے 19…
0 notes
urduchronicle · 10 months
Text
پاکستانی بنگالیز ایکشن کمیٹی نے پیپلز پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا
بانی و چئیرمین پاکستانی بنگالیز ایکشن کمیٹی شیخ محمد فیروز نے پاکستان پیپلز پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔ کراچی پریس کلب میں دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شیخ محمد فیروز کا کہنا تھا کہ میں نے سندھ کی عوام اور اپنی برادری کے وسیع تر مفاد میں تقریبا 7سال قبل پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اس بنیاد پر اختیار کی تھی کہ یہ شہید ذوالفقار علی بھٹو،محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی پارٹی ہے،اس پارٹی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 1 year
Text
ایف آئی اے ابتک 90 کروڑ ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کرا چکا - ایکسپریس اردو
FIA 90کروڑ ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کراچکا،کریک ڈاؤن کے مثبت نتائج آنے لگے ۔ فوٹو : فائل  اسلام آباد:  ڈالر اسمگلنگ کے خلاف حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے، ستمبر میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں عسکری و سول قیادت نے اسمگلروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ایکشن کا حکم جاری کیا۔ 6 ستمبر سے حکومت اور عسکری قیادت نے ڈالر اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مشترکہ ایکشن کا آغاز کیا، ایکشن کے دوران…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
Text
بہ تسلیمات ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر حکومت پنجاب ننکانہ صاحب فون نمبر056-9201028
ہینڈ آوٹ نمبر415
ننکانہ صاحب:( )22 ستمبر 2024۔۔۔۔۔۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے ناجائز تجاوزات کا جائزہ لینے کے لیے ننکانہ سٹی، موڑ کھنڈا اور منڈی فیض آباد کا طویل دورہ کیا۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل رائے ذوالفقار علی، اسسٹنٹ کمشنر ننکانہ وجیہہ ثمرین، سی او ضلع کونسل عامر اختر بٹ، سی او میونسپل کمیٹی راو انوار، متعلقہ انکروچمنٹ انسپکٹرز، انجمن تاجران کے نمائندے، میڈیا نمائندگان سمیت دیگر افسران بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ موجود تھے۔طویل دورے کے دوران ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راو نے ننکانہ سٹی، موڑکھنڈا اور منڈی فیض آباد کے تاجران سے ملاقات بھی کی۔ڈپٹی کمشنر نے انجمن تاجران کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوکاندار حضرات 25 ستمبر تک ناجائز تجاوزات اپنی مدد آپ کے تحت ہٹا لیں، 25 ستمبر کے بعد ناجائز تجاوزات کرنے والوں کا سامان ضبط کر لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 25 ستمبر کے بعد ضلع کے تمام شہروں اور قصبوں میں بیک وقت ناجائز تجاوزات کے خلاف سخت کریک ڈاون کا آغاز کیا جائے گا۔انجمن تاجران کے نمائندوں نے 25 ستمبر تک ڈپٹی کمشنر کو ناجائز تجاوزات ہٹانے کی یقین دہانی کروائی۔ڈپٹی کمشنر ننکانہ نے کہا کہ ناجائز تجاوزات اور اسٹیٹ لینڈ پر قبضہ کرنے والوں کے ساتھ بلاتفریق کاروائیاں کریں گے، شہریوں کی سہولت کے لیے بنائے جانے والے راستوں ہر صورت کلیئر کروایا جائے گا، اداروں سے مزاحمت کرنے والوں کے ساتھ سختی سے پیش آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے ویژن کے مطابق عوام الناس کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔ڈپٹی کمشنر نے عوامی مسائل کے حل کے لیے موڑ کھنڈا اور منڈی فیض آباد کی مساجد میں کھلی کچہریاں بھی لگائیں، ڈپٹی کمشنر نے مساجد میں عوام الناس کے مسائل سنے اور متعلقہ افسران کو عوامی شکایات موقع پر حل کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔ڈپٹی کمشنر نے کھلی کچہری کے دوران ریڑھی بانوں سے ملاقات بھی کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ محمد تسلیم اختر راو نے متعلقہ افسران کو ضلع کے تمام شہروں میں ریڑھی بانوں کے لیے فوری جگہ مختص کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے ہر شہر میں ریڑھی بانوں کو جگہ کی دستیابی سمیت تمام تر سہولیات فراہم کریں گے تاکہ یہ اپنے بچوں کے لیے بہتر روزگار کما سکیں۔انہوں نے ریڑھی بانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریڑھی بان شہریوں کی گزرگاہوں کو بند نہ کریں اور کسی سرکاری اہلکار یا دوکاندار کو ریڑھی لگانے کے پیسے ادا نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ بھتہ مانگنے والوں کے خلاف مجھے ڈائریکٹ شکایت کریں، سخت ایکشن لیا جائے گا، ریڑھی بان غریب لوگ ہیں، ان کا رزق بند نہیں کرنا چاہتے، آپ کو بھی انتظامیہ کے احکامات پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کے لیے رزق کمائیں لیکن شہریوں کو اشیاء جائز منافع رکھ فروخت کریں۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راو نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ستھرا پنجاب مہم کے تحت ضلع بھر میں جاری شجرکاری، شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو خوبصورت بنانے کے حوالے سے کھیاڑے کلاں تا ننکانہ روڑ کا دورہ کیا۔انہوں نے متعلقہ اداروں کی جانب سے لگائے جانے والے پودوں کا جائزہ لیا۔اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پودوں کی نگہداشت میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کروں گا، پودے درخت بن کر آنے والی نسلوں کو سرسبز و شاداب ماحول فراہمی کے ساتھ ساتھ ماحول کو صاف کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گزشتہ دنوں شاہکوٹ روڑ پر واگزار کروائی جانے والی اسٹیٹ لینڈ کا دورہ کیا۔اسسٹنٹ کمشنر ننکانہ وجیہہ ثمرین سمیت دیگر ریونیو عملہ بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ لینڈ کو قابضین سے واگزار کروانے کے لیے آپریشن کو تیز کیا جائے گا اور سرکاری اراضی کا چپہ چپہ قابضین سے واگزار کروایا جائے گا۔
0 notes
airnews-arngbad · 4 months
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 24 May-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۲۴؍مئی  ۲۰۲۴ء؁
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
                ٭             مر اٹھواڑہ میں قحط سالی کے تد ارک کیلئے انتظامیہ تیار: علاقائی سطح کے جائزاتی اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ کا دلاسہ۔
                ٭             خریف ہنگام میں جعلی کھاد اور بیج فرو خت کرنے و الوںکو گرفتار کرنے کی انتظامیہ کو ہد ایات۔
                ٭             ڈومبیولی دھماکہ اور احمد نگر میں کشتی اُلٹنے سمیت ریاست میں مختلف حادثات میں 23 افراد کی موت ۔
اور۔۔۔٭     مراٹھواڑہ اور ودربھ کے متعدد حصوں میں گرمی کی لہر جاری ۔
***** ***** *****
                اب خبریں تفصیل سے:
                قحط سالی کے اثرات کے تد ارک کیلئے انتظامیہ پوری طرح تیار ہے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے یہ یقین دہانی کروائی۔ مراٹھواڑہ میں خشک سالی اور پانی کی قلّت کے پیش نظر وزیرِ اعلیٰ شندے نے کل چھترپتی سمبھاجی نگر میں ایک جائزاتی اجلاس لیا۔ اس موقع پر انہوں نے پینے کے پانی اور مویشیوں کے چارے کی دستیابی کے اقدامات اور آئندہ موسمِ باراں کیلئے احتیاطی اقدامات کرنےکو ترجیح دینے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے سبھی ضلع کلکٹرس کو ضرورت کے مطابق پانی کے ٹینکرس فراہم کرنے اور آبرسانی منصوبوں کی بجلی کی فرا ہمی بند نہ کرنے کا حکم بھی دیا۔ اجلاس کے بعد صحیفہ نگار وں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے زیرِ زمین پانی کی سطح کو بڑھانے کیلئے مختلف این جی اوز کے تعاون سے گال سے پاک پشتے اور گال سے پاک تالاب بنانے کی کوشش کرنے کی بات بھی کہی۔
                وزیرِ اعلیٰ نے مزید بتایا کہ نام فاؤنڈیشن‘ شری شری روی شنکر کی آرٹ آف لیونگ اور اپا صا حب دھرم ادھیکاری پرتشٹھان جیسے مختلف این جی اوز کے تعاون سے زیرِ زمین پانی کی سطح کو بڑھانے کیلئےاقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ ان این جی اوز کے تعاون سے گال سے پاک پشتے اور گال سے لیس کھیتوں کی مہم پر عمل درآمد کرکے پشتوں میں آبی ذخیرے کی گنجائش بڑھانے کی ہد ایت بھی دی گئی ہے۔
                 اس جائزاتی اجلاس میں دیہی ترقی کے وزیر گریش مہاجن، پانی فراہمی کے وزیر گلاب راؤ پاٹل، وزیر صحت ڈاکٹر تانا جی ساونت، قانون ساز کونسل میں حزبِ اختلاف کے رہنما امباداس دانوے، ڈویژنل کمشنر مدھوکرراجے آردڑ سمیت مراٹھواڑہ کے سبھی اضلاع کے ضلع کلکٹرس بھی موجود تھے۔
                دریں اثنا، وزیر اعلیٰ نے شندے نے بتایا کہ ،اس سال خریف ہنگام میں جعلی بیج اور جعلی کھاد پائے جانےپر متعلقہ افراد کو گرفتار کرنے اور اہم ڈسٹری بیوٹرز کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژن میں غیر موسمی بارش کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا پنچ نامہ کرنے اور متاثرین کو نقصا ن بھرپائی د ینے سے متعلق گزشتہ دنوں ضلع کلکٹر ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔
***** ***** *****
                لاتور میں بھی پانی کی قلّت سے نمٹنے کے اقدامات کے سلسلے میںضلع کلکٹر ورشا ٹھاکر-گھوگے نے کل ایک جائزاتی اجلاس لیا۔ اس اجلاس میں پانی کی قلت سے پیدا شدہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے، پانی کی قلت کے ایکشن پلان کو منظوری دی گئی ‘ جس میں دیہاتوں، قصبوں اور بستیوں میں پانی  فراہمی کیلئے کنوؤں کو تحویل میں لینے ، عارضی اضافی نل اسکیم، ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہمی سمیت مختلف اقد امات شامل ہیں۔ پانی کی قلت سے متعلق کسی بھی شکایت کو دور کرنے کیلئے کلکٹر دفتر میں ایک ’’وار روم‘‘ بھی قائم کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
                پارلیمانی انتخابات کے چھٹے مرحلے کی تشہیری مہم کل ختم ہوگئی۔ اس مرحلے میں کل 25 تاریخ کو آٹھ ریاستوں کے 58 انتخابی حلقوں میں رائے دہی ہوگی۔ ان میں اُتر پردیش کے 14، ہریانہ کے دس، بہار اور مغربی بنگال کے فی کس آٹھ۔ آٹھ، دہلی کے سات، اوڈیشہ کے چھ، جھارکھنڈ کے چار اور جموں و کشمیر کا ایک انتخابی حلقہ شامل ہے۔ ان تمام حلقوں میں 89 امیدوار اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔
***** ***** *****
                دریں اثنا ‘ انتخابی کمیشن نے پارلیمانی انتخابات کے پانچویں مرحلے کاحتمی ر ائے دہی فیصد کل جا ری کردیا۔اس مرحلے میں، مہاراشٹر کے 13 انتخابی حلقوں سمیت ملک کے کل 49 پارلیمانی حلقوں میں 62 اعشاریہ دو فیصد ر ائے دہی کی گئی۔
***** ***** *****
                مہاراشٹر پردیش کانگریس کے نائب صدر اور بزرگ رہنما و کرویر کے رکنِ اسمبلی پی۔این پاٹل کی آخری رسومات کل کرویر تعلقے میں ان کے آبائی گاؤں ساڈولی خالصہ میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کردی گئیں۔ پی این پاٹل کا کل کولہاپور میں انتقال ہوگیاتھا، وہ 71 برس کے تھے۔
***** ***** *****
                ریاست میں کل مختلف حادثات میں 23 افراد ہلاک ہو گئے۔تھانے ضلعے میں ڈومبیولی کے صنعتی علاقے میں واقع امودان کیمیکل کمپنی میں بوائلر پھٹ جانے سے ہوئی آتشزدگی میں دو خواتین سمیت آٹھ مزدوروں کی موت واقع ہوگئی جبکہ 56 افراد زخمی ہو گئے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کل جائے حادثہ کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو فی کس پانچ لاکھ روپے کی امداد دینے کا اعلان کیا۔ وزیرِ اعلیٰ نے بتایا کہ ضلع کلکٹر کو اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ فی الحال راحت رسانی کے کاموں کو ترجیح دی جارہی ہے‘ تاہم اس حادثے کیلئے جو بھی ذمہ دار ہوگا اس کے خلاف ہر صورت میں کارروائی کی جائے گی۔
***** ***** *****
                ریاست کے مختلف مقامات پر کل پانی میں غرقا ب ہوکر گیارہ افراد کی موت ہوگئی۔ احمدنگر ضلعے کی پرورا ندی میں بچائو کا موں کے دو ر ان ریاستی انسدادِ آفات دستے کے تین جوان‘ دیگر دو نوجوانوں سمیت ایک مقامی باشندے کی موت ہوگئی۔ پرسوں بدھ کو پرورا ندی میں دو لڑکے غرقاب ہوجانے کے بعد انکی تلاش اور بچائو کے کام جاری تھے‘ اسی دوران یہ حادثہ پیش آیا۔ مہلوکین میں دھولیہ کے ر یاستی انسدادِ آفات دستے کے پولس سب انسپکٹر پرکاش شندے‘ ر اہل پائورا اور وَیبھو و اگھ شامل ہیں۔
                دریں اثنا‘ وزیرِ محصول اور احمد نگر ضلعے کے رابطہ وزیر ر ادھا کرشن وِکھے پاٹل نے اس حادثے میں جان گنوانے والے جو انوں کے ورثا کو دس لاکھ رو پئوں کی امداد دینے کی اطلاع دی ہے۔ ریاستی وزیر وِکھے پاٹل او ر دیگر افسرا ن نے مہلوکین کے جسد ِ خاکی پر پھول نچھاور کرکے انھیں خراجِ عقیدت پیش کیا‘ جبکہ پولس دستے کی جانب سے سلامی دیکر مہلوکین کے جسد ِ خاکی ان کے گائوں روانہ کیے گئے۔
***** ***** *****
                ناسک ضلعے کے سِنّر تعلقے کے دیو ندی پر کُنڈے واڑی کے باندھ پر دوستوں کے ساتھ تیراکی کیلئے جا نے و الے دو سولہ سالہ اسکولی طلبہ کی پانی میں ڈوبنے سے موت ہوگئی۔ گذشتہ ہفتے سِنّر علاقے میں بارش ہونے کے بعد آبی پشتے میں پانی جمع ہوا ہے اور گہرائی کا اندازہ نہ ہونے کی وجہ سے دو نوں طلبہ ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
                دیگر ایک حادثے میں نندوربار ضلعے کے نو اپور تعلقے کے بوپاڑا آبی پشتے میں دو سولہ سالہ لڑکیاں غرقاب ہوگئیں۔ فوت شدہ لڑکیوں کے نام اُجولا گاوِت اور مِکھا گاوِت بتائے گئے ہیں۔ گائوں سے متصل بورپاڑا آبی پشتے کے کنارے دو لڑکیاں کل صبح نہانے کیلئے گئی تھیں۔ اسی دو ر ان یہ حادثہ پیش آیا۔
***** ***** *****
                بیڑ ضلعے کے کیج تعلقے میں واقع جیواچی واڑ ی آبی پشتے میں ڈوب کر ایک نوجوان کی موت ہوگئی۔ مہلوک نوجوان کا نام نِتن کاڑے ہے۔ تالاب میں مچھلیاں پکڑنے کیلئے بچھائے گئے جال میں پھنس کر غرقاب ہوجانے سے اس کی موت واقع ہوئی۔
***** ***** *****
                ناندیڑ ضلعے کے مُکھیڑ تعلقے کے مُکرم آباد کے قریب دو پہیہ گاڑی کے راستے کے کنارے کھڑے ٹریکٹر کی ٹرالی سے ٹکرا جانے کے سبب پیش آئے حادثے میں دو پہیہ سوار میاں بیو ی او ر ایک لڑکا ہلاک ہوگیا۔ کل دو پہر کے قریب یہ حادثہ پیش آیا۔
***** ***** *****
                شو لاپور ضلعےکے اُجنی آبی پشتے میں نائو پلٹنے سے پیش آئے حادثے میں تمام چھ افراد کی نعشیں کل قومی ڈیزاسٹر دستے کو مل گئیں۔ ان میں تین مرد اور ایک خاتون سمیت دو چھوٹے بچے شامل ہیں۔ گذشتہ 21 تاریخ کو یہ حا دثہ پیش آیا تھا۔
***** ***** *****
                ممبئی کے گھاٹ کوپر میں اشتہاری ہورڈنگ گرنے کے حادثے میں زخمی ہونے والا ایک شخص کل دورانِ علاج فوت ہوگیا۔ جس کے بعد اس حادثے میں مہلوکین کی تعداد 17 ہو گئی ہے۔
***** ***** *****
                مراٹھو اڑہ او ر و ِدربھ کے کئی علاقوں میں گرمی کی لہر قا ئم ہے۔ ر یاست میں کل سب سے زیادہ درجۂ حرارت 45 اعشاریہ پانچ ڈگری آکولہ میں درج کیا گیا۔ ایوت محل، چندرپور، وردھا، برہما پوری، امراوتی سمیت مر اٹھواڑہ کے چھترپتی سمبھاجی نگر اور بیڑ میں کل 43 ڈگری سے زیادہ درجۂ حرارت درج کیا گیا۔ اسی طرح پربھنی میں 41 اور دھاراشیو میں 39 اعشاریہ نو درجۂ حرارت درج کیا گیا۔
***** ***** *****
                ویشاکھ پورنیما یعنی بدھ پورنیما کل ہر طرف عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ ناگپور میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر یادگاری کمیٹی کی جانب سے دِکشا بھومی میں تتھاگت بدھ اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے مجسموں پر گلہائے عقیدت نچھاور کرکے خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
                ایوت محل کے رالےگاؤں تعلقے میں واقع جاگجئی میںبودھ پورنیما کی مناسبت سے گونڈوانا برادری کی جانب سے ایک میلہ لگایا گیا تھا‘ جبکہ چھترپتی سمبھاجی نگر شہر میں بھکو سنگھ کی جانب سے پیدل پھیری نکالی گئی ۔
                دریں اثناء بیساکھ پورنیما کے موقع پر کل مختلف مقامات کے جنگلات میں جا حیوانات شماری بھی کی گئی۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
                ٭             مر اٹھواڑہ میں قحط سالی کے تد ارک کیلئے انتظامیہ تیار: علاقائی سطح کے جائزاتی اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ کا دلاسہ۔
                ٭             خریف ہنگام میں جعلی کھاد  اور بیج فرو خت کرنے و الوںکو گرفتار کرنے کی انتظامیہ کو ہد ایات۔
                ٭             ڈومبیولی دھماکہ اور احمد نگر میں کشتی اُلٹنے سمیت ریاست میں مختلف حادثات میں 23 افراد کی موت ۔
اور۔۔۔٭     مراٹھواڑہ اور ودربھ کے متعدد حصوں میں گرمی کی لہر جاری ۔
***** ***** *****
0 notes
shiningpakistan · 5 months
Text
چھ جج شوکت صدیقی کے ساتھ اگر پہلے کھڑے ہوتے
Tumblr media
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں نے پاکستان کی سب سے بڑی خفیہ ایجنسی پر بڑے سنگین الزامات عائد کر دیے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھے گئے اپنے خط میں ان چھ ججوں نے جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کے کیس کا حوالہ دے کہ اُن کی طرف سے 2018 میں لگائے گئے الزامات پر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ بھی ڈیمانڈ کیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل یہ بھی دیکھے کہ ایجنسیوں کی عدالتی معاملات پر مداخلت 2018 کی طرح کیا اب بھی تو جاری نہیں۔ اپنے خط میں ان چھ ججوں نے مختلف واقعات کا ذکر کرتے ہوے لکھا کہ مبینہ طور پر کس طرح ججوں پر خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے اُن پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، اُنکے قریبی عزیزوں کو ہراساں اور اُن پر تشدد تک کیا گیا، ایک جج کے سرکاری گھر کے بیڈ روم اور ڈرائنگ روم میں ویڈیو ریکارڈنگ کے آلات فکس کیے گئے۔ اس خط نے ایک بھونچال سا پیدا کر دیا ہے۔ اگر ایک طرف تحریک انصاف ان ججوں کو ہیرو بنا پر پیش کر رہی ہے اور یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ چھ ججوں کے خط کے بعد عمران خان کے خلاف دی گئی تمام سزاوں کو کالعدم قرار دیا جائے تو دوسری طرف ن لیگ کے رہنماؤں کی طرف سے ان ججوں کو اپنا ماضی یاد کروایا جا رہا ہے جب اُن میں سے کچھ مبینہ طور پر کسی کے دباؤ پر ن لیگیوں کے خلاف فیصلے دیتے تھے۔
خواجہ سعد رفیق نے یاد کرایا کہ چند سال پہلے جب وہ اور اُن کے بھائی اسلام آباد ہائی کورٹ راہداری ضمانت لینے کے لیے آئے تو اُن کا ججوں نے مذاق اُڑایا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ چلیں اچھا ہوا اب ضمیر جاگ رہے ہیں۔ ن لیگ کے ہی سینٹر عرفان صدیقی نے سوال اُٹھایا کہ ان چھ ججوں نے مبینہ مداخلت پر خود ایکشن لینے اور دباؤ ڈالنے والوں کا نام لینے کی بجائے کیوں معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل بھیج دیا۔ صدیقی صاحب کا کہنا، ایسے موقع پر جب 9 مئی کے مجرموں کو سزائیں دی جانے کی توقع، ان ججوں کے خط نے ایک مخصوص پارٹی کی سہولت کاری کا کام کیا ہے۔ اُنہوں نے ان چھ ججوں میں شامل چند ججوں کو یاد دلایا کہ وہ چند سال پہلے تک کیسے فیصلے کر رہے تھے۔ بار کونسلز کی طرف سے ان ججوں کے خط لکھے جانے کو سراہا جا رہا ہے جبکہ ایک وکیل صاحب نے سپریم کورٹ میں درخواست ڈال دی کہ ان ججوں کے خط کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ اس درخواست میں الزام لگایا گیا کہ یہ خط طے شدہ منصوبہ کے تحت لکھا گیا جس نے عدلیہ کو سکینڈیلائز کیا۔ تحریک انصاف سمیت مختلف اطراف سے اس خط پر تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جو میری نظر میں ایک بہترین تجویز ہے۔
Tumblr media
اس سلسلے میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی طرف سب دیکھ رہے ہیں کہ وہ کب اور کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ یہ بات درست ہے کہ ایسے معاملہ کے حل کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل شاید موثر ادارہ نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کیا جو الزامات ججوں نے لگائے اُس میں کتنی حقیقت ہے اور اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ ایجنسیوں کی عدلیہ کے معاملات میں مداخلت ہے تو اسے روکے جانے کے لیے کیا کیا جائے۔ چھ ججوں نے اپنے خط میں اگرچہ جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کے الزامات اور اُن الزامات کی بنیاد پر سابق آئی ایس آئی چیف جنرل فیض حمید کا نام لکھ کر تحقیقات کا مطالبہ کیا لیکن خود اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کا ذکر کر کے کسی ایجنسی کے افسر یا اہلکار کا نام نہیں لیا۔ ان ججوں کے خط سے یہ تاثر اُبھرتا ہے کہ اُن کو اپنے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ پر اعتماد نہیں۔ ایک بات جو میں نے محسوس کہ جسٹس شوکت صدیقی کے حوالے سے آج جو بات کی جا رہی ہے وہ ماضی میں ان ججوں اور سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے دوسرے ججوں کی طرف سے کیوں نہیں کی گئی۔ 
شوکت صدیقی کو اُن کے الزمات پر نوکری سے نکال دیا گیا لیکن کوئی ایک جج بشمول اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے، نہ بولا۔ صدیقی صاحب نے کوئی پانچ چھ سال بہت مشکلات دیکھیں، اُن کے کیس کو سپریم کورٹ تک میں نہیں سنا جا رہا تھا بلکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چند ایک جج شوکت صدیقی صاحب کے نام لینے پر چڑ جاتے تھے۔ اگر شوکت صدیقی کے ساتھ اُنکے اسلام آباد ہائی کورٹ کے اپنے ہی جج کھڑے ہو جاتے تو آج شاید بہت کچھ بدل چکا ہوتا، عدلیہ کی حالت میں شاید کچھ بہتری بھی نظر آرہی ہوتی۔ چلیں دیر آئید درست آئید۔ آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں نے شوکت صدیقی کو ایک قابل تقلید مثال کے طور پر پیش کیا۔ سیاست دان اور سیاسی جماعتیں ان ججوں کے خط پر اپنے اپنے مفادات کے مطابق سیاست کریں گے لیکن اہم بات یہ کہ جو اُنہوں نے ایجنسیوں پر الزمات لگائے اُس پر فوری تحقیقات کی جائیں اور اس کیلئے قاضی فائز عیسیٰ کو فوری فیصلہ کرنا ہو گا۔
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ  
0 notes