Text
گوگل کا کروم میں اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا منصوبہ جلد ریلیز
(ویب ڈیسک) عالمی ٹیک کمپنی گوگل جس کا سرچ انجن انٹرنیٹ صارفین کی روزمرہ کی زندگی میں ایک ضرورت بن چکا ہے، ایک اے آئی ٹیکنالوجی پر کام کر رہا ہے جو کمپیوٹنگ میں انقلاب پیدا کرسکتا ہے۔ گوگل نے اپنے اس منصوبے کو کوڈ نیم “پروجیکٹ جارویس کا نام دیا ہے جو کہ ریسرچ اور شاپنگ جیسے ٹاسکس کو مکمل کرنے کے لیے ویب براؤزر پر مکمل کنٹرول حاصل کرلے گا۔ رپورٹس کے مطابق گوگل اس اے آئی فیچر کا مظاہرہ دسمبر میں…
0 notes
Text
اکشے کمار کی میگا ایکشن فلم کی ریلیزکی تاریخ آ گئی
بھارتی اداکار اکشے کمار کی ایکشن سے بھرپور فلم ”س��یرا“18جون کو سینماؤں میں ریلیز کی جائے گی۔ ایکس پر اداکار کی جانب سے فلم کا پوسٹر بھی جاری کردیاگیا۔پوسٹر میں اکشے کمار اپنے مخصوص سٹائل میں موجود ہیں اور پوسٹرپر 12جولائی کی تاریخ بھی درج کی گئی ہے۔ تصویر کے ساتھ اکشے کمار نے لکھا کہ فلم کی کہانی ایسے شخص کے گرد گھومتی ہے جس نے بڑا خواب دیکھ لینے کی جرات کی ہوں۔ واضح رہے کہ اکشے کمار کے ساتھ فلم…
View On WordPress
0 notes
Text
-
کیا در یکی از اجراهای تور #دیویدگیلمور رو خواهند بود؟! آیا شکرتیغالی جذابی رو داریم که افتخار دیدن این مرد رو داشته باشه امسال!؟
این بیست و چند ثانیهای که میبینین، Luck and Strange Tour Rehearsal هست. یه تمرین جذاب برای تور! ده پونزده ساعتی هست که ریلیز شده و من هم میذارمش که همین چند ثانیه رو ببینیم و البته که اگر نسخه کاملش رو بخواین میتونین توی یوتوب گیلمور ببینین.
درخواست هم اگر باشه که تلگرام آپلود میکنم!
افرادی که آلبوم جدید رو شنیدن نظر بدن و اونهایی که دوست دارن با کیفیت بالاتری موسیقی بشنوین در جریان باشن که نسخه FLAC از فروشگاه شکرتیغال قابل تهیه هست و مشخصاتش هم اینطوریه:
Samplerate: 96000 Hz
Bitrate: 2663 kbps
Codec: FLAC
تلگرام شکرتیغال:
t.me/shekartighal
آیدی من برای سفارش:
t.me/kkkaammyyaarr
ببینین استاد چه میکنه و چقدر این بشر عشقه!
#pinkfloyd #time #davidgilmour #rehearsal #training #davidgilmourtour #gilmourtour #tour2024 #luckandstrange #newalbum
@shekartighal
❤️❤️
4 notes
·
View notes
Text
چاند پر جانے کی وڈیو جعلی تھی
ایک اخباری کے مطابق :جو کہ امریکہ اور یورپ کے 12 دسمبر کے اخبارات میں چھپی ہے۔ خبر کا لنک بھی دے رہا ہوں۔
http://www.express.co.uk/news/science/626119/MOON-LANDINGS-FAKE-Shock-video-Stanley-Kubrick-admit-historic-event-HOAX-NASA
خبر کا خلاصہ کچھ یوں ہے
ہالی ووڈ کے معروف فلم ڈائریکٹر سٹینلے کبرک نے ایک ویڈیو میں تسلیم کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے چاند پر مشن بھیجنے کا دعویٰ جعلی اور جھوٹ پر مبنی تھا اور میں ہی وہ شخص ہوں جس نے اس جھوٹ کو فلم بند کیا تھا ۔اس رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک خفیہ ویڈیو ریلیز کی گئی ہے جس میں ہالی ووڈ کے آنجہانی ہدایتکار سٹینلے کبرک نے تسلیم کیا ہے کہ 1969ء میں چاند پر کوئی مشن نہیں گیا تھا بلکہ انہوں نے اس کی فلم بندی کی تھی۔ ہالی ووڈ کے ہدایتکار کی اس خفیہ ویڈیو کو 15 سال قبل فلم بند کیا گیا تھا۔ ان کی ویڈیو بنانے والے رپورٹر نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس ویڈیو کو ان کی وفات کے 15 سال بعد افشاء کرے گا۔ اس کے چند ہی دن بعد سٹینلے کبرک کا انتقال ہو گیا تھا۔ اس خفیہ ویڈیو میں انہوں نے تسلیم کیا کہ چاند کی تسخیر پر اٹھائے جانے والے تمام سوالات درست ہیں یہ سب کچھ امریکی خلائی ادارے ناسا اور امریکی حکومت کی ایماء پر کیا گیا تھا۔اس وقت کے امریکی صدر جان ایف کینیڈی کو اس تمام معاملے کا علم تھا۔سٹینلے کبرک کا کہنا تھا کہ وہ امریکی عوام سے معذرت خواہ ہیں کیونکہ انہوں نے ان سے دھوکہ دہی کی ہے۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ میں نے امریکی حکومت اور ناسا کے کہنے پر مصنوعی چاند پر فلم بندی کی تھی میں اس فراڈ پر امریکی عوام کے سامنے شرمسار ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو یہ تھا اس وڈیو بنانے والا اصل کریکٹر جو اعتراف کرگیا کہ یہ سب کچھ جعلی تھا۔ اس سے پہلے میں اپنے دلچسپ معلومات پیج کے دوستوں کو اس کے بارے میں بتا چکا ہوں کہ اس وڈیو بنانے کی وجوہات اصل میں کیا تھیں۔ اور کچھ اس پر اٹھائے جانے والے اعتراضات بھی بتا چکا ہوں۔ یہ پوسٹ میں دوبارہ آپ کی دلچسپی اور علم میں اضافے کے لئے پیش کررہا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاند پر انسانی قدم کے ڈرامے کی وجوہات اور اعتراضات
چند دن پہلے میں نے "چاند پر قدم کا ڈرامہ" نامی آرٹیکل اس دلچسپ معلومات پیج پر پوسٹ کیا تھا ۔ جس پر کچھ دوستوں نے اعتراضات کئے تھے کہ "یہ سب بکواس ہے چاند پر قدم ایک حقیقت ہے"۔یا۔"خود تو کچھ کر نہیں سکتے اور دوسروں پر اعتراضات کرتے ہیں"۔ وغیرہ وغیرہ ۔اور بہت سارے دوست تو میری بات سے متفق بھی تھے۔ تو ان معترضین سے عرض یہ ہے کہ چاند پر قدم کا ڈرامہ کہنے والے پاکستان نہیں بلکہ خود امریکی اور یورپ کے ماہرین ہیں۔کیونکہ ہمارے پاس تو اتنی ٹیکنالوجی اور وسائل نہیں کہ ہم حقیقتِ حال جان سکیں۔ جن کے پاس تمام وسائل ہیں ان لوگوں نے ہی اس نظریے پر اعتراضات اٹھائے ہیں کہ یہ ایک باقاعدہ ڈرامہ تھا جو امریکہ اور روس کی سرد جنگ کے درمیان امریکہ نے روس پر برتری حاصل کرنے کے لئے گڑھا تھا۔ آئیے ان اعتراضات پر ایک نظر ڈالتے ہیں ۔ذہن میں رہے یہ اعتراضات کوئی پاکستانی نہیں کررہا بلکہ امریکی کررہے ہیں۔جن کو میں اپنے دلچسپ معلومات پیج کو دوستوں سے شئیر کررہا ہوں۔
1969 میں امریکی خلانورد نیل آرمسٹرانگ نے گرد سے اٹی ہوئی جس سرزمین پر قدم رکھا تھا، کیا وہ چاند کی سطح تھی یا یہ ہالی وڈ کے کسی سٹوڈیو میں تخلیق کیا گیا ایک تصور تھا؟ بہت سے لوگوں کی نظر میں یہ حقیقت آج بھی افسانہ ہے۔کیونکہ کچھ ہی سالوں میں خود امریکہ میں اس بات پر شک و شبہ ظاہر کیا جانے لگا کہ کیا واقعی انسان چاند پر اترا تھا؟
15 فروری 2001 کو Fox TV Network سے نشر ہونے والے ایک ایسے ہی پروگرام کا نام تھا
Conspiracy Theory: Did We Land on the Moon?
اس پروگرام میں بھی ماہرین نے بہت سے اعتراضات اٹھائے ہیں۔ اسی طرح یوٹیوب پر بھی یہ دو ڈاکیومینٹری دیکھنے والوں کے ذہن میں اس بارے ابہام پیدا کرنے کے لئے کافی موثر ہیں۔
Did man really go to the moon
Did We Ever Land On The Moon
پہلے اس ڈرامے کی وجوہات پر ایک نگاہ ڈالتے ہیں۔کہ آخر کیا وجہ تھی کہ امریکہ نے اتنا بڑا(تقریباکامیاب) ڈرامہ بنایا۔
سرد جنگ کے دوران امریکہ کو شدید خطرہ تھا کہ نہ صرف اس کے علاقے روسی ایٹمی ہتھیاروں کی زد میں ہیں بلکہ سرد جنگ کی وجہ سے شروع ہونے والی خلائی دوڑ میں بھی انہیں مات ہونے والی ہے۔ کیونکہ روس کی سپیس ٹیکنالوجی امریکہ سے بہت بہتر تھی۔ جنگ ویتنام میں ناکامی کی وجہ سے امریکیوں کا مورال بہت نچلی سطح تک آ چکا تھا۔
پہلا مصنوعی سیارہ خلا میں بھیجنے کے معاملے میں روس کو سبقت حاصل ہو چکی تھی جب اس نے 4 اکتوبر 1957 کو Sputnik 1 کو کامیابی کے ساتھ زمین کے مدار میں بھیجا۔ روس 1959 میں بغیر انسان والے خلائی جہاز چاند تک پہنچا چکا تھا۔ 12 اپریل 1961 کو روسی خلا نورد یوری گگارین نے 108 منٹ خلا میں زمیں کے گرد چکر کاٹ کر خلا میں جانے والے پہلے انسان کا اعزاز حاصل کیا۔ 23 دن بعد امریکی خلا نورد Alan Shepard خلا میں گیا مگر وہ مدار تک نہیں پہنچ سکا۔ ان حالات میں قوم کا مورال بڑھانے کے لیئے صدر کینڈی نے 25 مئی 1961 میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ ہم اس دہائی میں چاند پر اتر کہ بخیریت واپس آئیں گے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ دہائی کے اختتام پر بھی اسے پورا کرنا امریکہ کے لئے ممکن نہ تھا اس لیئے عزت بچانے اور برتری جتانے کے لیئے جھوٹ کا سہارا لینا پڑا۔ امریکہ کے ایک راکٹ ساز ادارے میں کام کرنے والے شخصBill Kaysing کے مطابق اس وقت انسان بردار خلائی جہاز کے چاند سے بہ سلامت واپسی کے امکانات صرف 0.017% تھے۔ اس نے اپولو مشن کے اختتام کے صرف دو سال بعد یعنی 1974 میں ایک کتاب شائع کی جسکا نام تھا
We Never Went to the Moon:
America's Thirty Billion Dollar Swindle
3 اپریل 1966 کو روسی خلائ جہاز Luna 10 نے چاند کے مدار میں مصنوعی سیارہ چھوڑ کر امریکیوں پر مزید برتری ثابت کر دی۔ اب امریکہ کے لئے ناگزیر ہوگیا تھا کہ کچھ بڑا کیا جائے تاکہ ہمارا مورال بلند ہو۔
21 دسمبر 1968 میں NASA نے Apollo 8 کے ذریعے تین خلا نورد چاند کے مدار میں بھیجے جو چاند کی سطح پر نہیں اترے۔ غالباً یہNASA کا پہلا جھوٹ تھا اور جب کسی نے اس پر شک نہیں کیا تو امریکہ نے پوری دنیا کو بے وقوف بناتے ہوئے انسان کے چاند پر اترنے کا یہ ڈرامہ رچایا اورہالی وڈ کے ایک اسٹوڈیو میں جعلی فلمیں بنا کر دنیا کو دکھا دیں۔ اپولو 11 جو 16جولائی 1969 کو روانہ ہوا تھا درحقیقت آٹھ دن زمین کے مدار میں گردش کر کے واپس آ گیا۔
1994 میں Andrew Chaikin کی چھپنے والی ایک کتاب A Man on the Moon میں بتایا گیا ہے کہ ایسا ایک ڈرامہ رچانے کی بازگشت دسمبر 1968 میں بھی سنی گئی تھی۔
اب ان اعتراضات کی جانب آتے ہیں جو سائنسدانوں نے اٹھائے ہیں۔
1- ناقدین ناسا کے سائنسدانوں کے عظیم شاہکار اپالو گیارہ کو ہالی وڈ کے ڈائریکٹروں کی شاندار تخلیق سے تعبیر کرتے ہیں۔ اس سفر اور چاند پر انسانی قدم کو متنازعہ ماننے والوں کی نظر میں ناسا کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں کئی نقائص ہیں، جن سے ایسا لگتا ہے کہ جیسے چالیس سال قبل انسان سچ مچ چاند پر نہیں پہنچا تھا۔
2۔اس سفر کی حقیقت سے انکار کرنے والوں کا خیال ہے کہ تصاویر میں خلانوردوں کے سائے م��تلف سائز کے ہیں اور چاند کی سطح پر اندھیرا دکھایا گیا ہے۔
3۔ ان افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ چاند کی سطح پر لی گئی ان تصاویر میں آسمان تو نمایاں ہے مگر وہاں کوئی ایک بھی ستارہ دکھائی نہیں دے رہا حالانکہ ہوا کی غیر موجودگی اور آلودگی سے پاک اس فضا میں آسمان پر ستاروں کی تعداد زیادہ بھی دکھائی دینی چاہئے تھی اور انہیں چمکنا بھی زیادہ چاہئے تھا۔
4۔ ان لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ ناسا کی ویڈیو میں خلانورد جب امریکی پرچم چاند کی سطح پر گاڑ دیتے ہیں تو وہ لہراتا ہے جب کہ چاند پر ہوا کی غیر موجودگی میں ایسا ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔
5۔چاند کی تسخیر کو نہ ماننے والے ایک نکتہ یہ بھی اٹھاتے ہیں کہ اس ویڈیو میں ایک خلانورد جب زمین پر گرتا ہے تو اسے دوتین مرتبہ اٹھنے کی کوشش کرنا پڑتی ہے۔ چاند پر کم کشش ثقل کی وجہ سے ایسا ہونا خود ایک تعجب کی بات ہے۔
6۔زمین کے بہت نزدیک خلائی مداروں میں جانے کے لیئے انسان سے پہلے جانوروں کو بھیجا گیا تھا اور پوری تسلی ہونے کے بعد انسان مدار میں گئے لیکن حیرت کی بات ہے کہ چاند جیسی دور دراز جگہ تک پہنچنے کے لئے پہلے جانوروں کو نہیں بھیجا گیا اور انسانوں نے براہ راست یہ خطرہ مول لیا۔
7۔ کچھ لوگ یہ اعتراض بھی کرتے ہیں کہ اگر انسان چاند پر پہنچ چکا تھا تو اب تک تو وہاں مستقل قیام گاہ بن چکی ہوتی مگر معاملہ برعکس ہے اور چاند پر جانے کا سلسلہ عرصہ دراز سے کسی معقول وجہ کے بغیر بند پڑا ہے۔ اگر 1969 میں انسان چاند پر اتر سکتا ہے تو اب ٹیکنالوجی کی اتنی ترقی کے بعد اسے مریخ پر ہونا چاہیے تھا مگر ایسا نہیں ہے۔ ناسا کے مطابق دسمبر 1972 میں اپولو 17 چاند پر جانے والا آخری انسان بردار خلائی جہاز تھا۔ یعنی 1972 سے یہ سلسلہ بالکل بند ہے ۔
8۔ چاند پر انسان کی پہلی چہل قدمی کی فلم کا سگنل دنیا تک ترسیل کے بعد
slow scan television -SSTV
فارمیٹ پر اینالوگ Analog ٹیپ پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ان ٹیپ پر ٹیلی میٹری کا ڈاٹا بھی ریکارڈ تھا۔ عام گھریلو TV اس فارمیٹ پر کام نہیں کرتے اسلیئے 1969 میں اس سگنل کو نہایت بھونڈے طریقے سے عام TV پر دیکھے جانے کے قابل بنایا گیا تھا۔ اب ٹیکنالوجی اتنی ترقی کر چکی ہے کہ ایسے سگنل کو صاف ستھری اور عام TV پر دیکھنے کے قابل تصویروں میں بدل دے۔ جب ناسا سےSSTV کے اصلی ٹیپ مانگے گئے تو پتہ چلا کہ وہ ٹیپ دوبارہ استعمال میں لانے کے لئے مٹائے جا چکے ہیں یعنی اس ٹیپ پر ہم نے کوئی اور وڈیو ریکارڈ کردی ہے۔ اورناسا آج تک اصلی ٹیپ پیش نہیں کر سکا ہے۔
9۔ اسی طرح چاند پر جانے اور وہاں استعمال ہونے والی مشینوں کے بلیو پرنٹ اور تفصیلی ڈرائنگز بھی غائب ہیں۔
ان لوگوں کا اصرار رہا ہے کہ ان تمام نکات کی موجودگی میں چاند کو مسخر ماننا ناممکن ہے اور یہ تمام تصاویر اور ویڈیوز ہالی وڈ کے کسی بڑے اسٹوڈیو کا شاخسانہ ہیں۔تو یہ کچھ اعتراضات تھے جن کے تسلی بخش جوابات دیتے ہوئے ناسا ہمیشہ سے کتراتا رہا ہے۔ جو اس نے جوابات دیئے بھی ہیں وہ بھی نامکمل اور غیرشعوری ہیں۔
#fakemoonlanding
#معلومات #عالمی_معلومات #دنیا_بھر_کی_معلومات #جہان_کی_تازہ_معلومات #دنیا_کی_تحریریں #عالمی_خبریں #دنیا_کی_تاریخ #جغرافیائی_معلومات #دنیا_بھر_کے_سفر_کی_کہانیاں #عالمی_تجارت #عالمی_سیاست #تاریخ #اردو #اردو_معلومات #اردوادب
#Infotainment #information #History #WorldHistory #GlobalIssues #SocialTopics #WorldPolitics #Geopolitics #InternationalRelations #CulturalHeritage #WorldCulture #GlobalLeadership #CurrentAffairs #WorldEconomy #Urdu
بہرحال ہر انسان کے سوچنے کا انداز مختلف ہوتا ہےمیرے موقف سے ہر ایک کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
#urdu shayari#urdu poetry#urdu#urdu shairi#urdupoetry#urdu quote#urdu poem#urduadab#poetry#urdu adab#urdu sher#urdu poems#urdu literature#urduposts#urdualfaz#urdushayri#urdushayari#اردو شعر#اردو غزل#اردو شاعری#اردو#اردو ادب#اردو زبان#اردو خب��یں#حقیقت#realislam#reality
2 notes
·
View notes
Text
پریس ریلیز
31 اکتوبر 2024ء
*عظمیٰ بخاری نے ڈیمارکیشن لیٹر صحافی کالونی ایف بلاک کے متاثرہ الاٹیوں کے حوالے کر دیئے*
*صحافیوں کے فلاح کے لئےکام کر کے بہت خوشی ہوتی ہے: عظمٰی بخاری*
*میرے لئے رپورٹرز اور کیمرہ مینز برابر ہیں، میں نے کمرہ میںنز کے لئے پلاٹس کی بڑی بہت جنگ لڑی: عظمٰی بخاری*
صحافیوں کے لئے مخصوص گرانٹ کو کئی گنا بڑھا دیا گیا، گرانٹ کے لئے پہلے سے موجود تمام درخواستوں کو منظور کر کے بھیج دیا ہے: عظمٰی بخاری
اللہ کرے پنجاب کا خزانہ اتنا مضبوط ہو کہ میں صحافیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ کام کر سکوں: عظمٰی بخاری
عظمی بخاری ہمارے لئے وزیر نہیں، بہن کی طرح ہیں،ان کا رویہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں ہمیشہ ایک جیسا ہی رہا ہے: ارشد انصاری
لاہور () وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ صحافی کالونی کے ایف بلاک کے متاثرہ الاٹیوں کے ڈیمارکیشن لیٹر ان کے حوالے کر دیئے ہیں،مجھےصحافیوں کے فلاح کے لئے کام کر کے بہت خوشی ہوتی ہے۔میرے لئے تمام رپورٹرز اور کیمرہ مینز برابر ہیں، میں نے کمرہ میںنز کے لئے پلاٹس کی بڑی جنگ لڑی یے۔ صحافیوں کے لئے مخصوص گرانٹ کو کئی گنا بڑھا دیا گیا ہے، گرانٹ کے لئے پہلے سے موجود تمام درخواستوں کو منظور کر کے بھیج دیا ہے۔ اللہ کرے پنجاب کا خزانہ اتنا مضبوط ہو کہ میں صحافیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ کام کر سکوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں "میٹ دی پریس" میں بطور مہمان خصوصی کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری خوش قسمتی ہے کہ میری لیڈر مریم نواز ہیں۔ میری وزیراعلٰی صحافیوں کی فلاح کے لئے ہر بات پر فورا مان جاتی ہیں۔ وزیراعلی پنجاب خود آ کر صحافیوں کیلئے پریس کلب میں 5 کروڑ کا چیک دینا چاہتی تھیں مگر وہ جلد صحوفیوں کو پلاٹس تقسیم کرنے آئیں گی۔ جلد ہی اس نئی سکیم کے لئے درخواستیں مانگ لی جائیں گی، جن میں ڈی جی پی آر، ریڈیو پاکستان ، پی ٹی وی اور اے پی پی کے ملازمین کا کوٹا بھی ہوگا۔ مریم نواز بطور وزیراعلٰی بہت زیادہ کام کر رہی ہیں۔ ایک سال سے کم عرصے میں 80 مختلف منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔ جو کام حکومتیں پانچ پانچ سالوں میں نہیں کر پاتیں وہ ہم چند مہینوں میں کر رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ لاہور پریس کلب کے باہر ہم سخت موسم میں احتجاج کیا کرتے تھے تو میں سوچتی تھی کہ مجھے جب بھی موقع ملا میں صحافیوں کے لئے کچھ کروں گی۔ مجھے آج موقع ملا ہے کہ میں لوگوں کے لئے کچھ کر سکوں۔ میں آج ایف بلاک کی ڈیمارکیشن کا لیٹر ساتھ لے کر آئی ہوں۔ کئی وزیر یہ کام بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود نہیں کر سکے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ملک میں مخالفین کا طرہ امتیاز ہے کہ وہ ہر معاملے پر سیاست کر رہے ہیں۔حکومتوں کو فساد نہیں بلکہ کام کرنے چاہئیں۔ میری وزیراعلٰی کام اور خدمت پر یقین رکھتی ہیں۔حکومت پنجاب کسانوں کے لئے بہت سے اقدامات کر چکی ہے۔کسانوں کو تمام زرعی آلات پر سبسڈی اور غریب کسانوں کو کرائے پر زرعی آلات دیئے جائیں گے۔ ایک وقت تھا جب لاہور پریس کلب کے باہر مفت ادویات بند ہونے پر مریض اور لواحقین احتجاج کیا کرتے تھے، مگر اب سب کو ان کی دہلیز پر مفت ادویات مل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ارشد انصاری نے وزیراعلی کی طرف سے دی گئی پانچ کروڑ روپے گرانٹ میں سے سول�� سسٹم لگا کر گرانٹ کا صحی�� استعمال کیا ہے۔ میری تجویز ہے کہ اس کلب کو فیملی کلب بنایا جائے جس کے لئے کلچر ڈیپارٹمنٹ سے کوئی مدد درکار ہے تو میں حاضر ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلٰی نے خواتین کے لئے سکوٹیز کی سکیم کا اعلان کر رکھا ہے، صحافی خواتین کے لئے وزیراعلٰی سے سکوٹیز کا اعلان جلد کرواؤں گی۔ فیز ٹو کے لئے جب درخواستیں آئیں گی تو ان کی میرٹ پر سکروٹنی کرینگے۔ پریس کلب کے جن اراکین کی فہرست ہمارے پاس آ چکی ہے ان کو دوبارہ درخواستیں دینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ میری خواہش ہے کہ جب ہماری حکومت پانچ سال پورے کر کے جائے تو ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر صحافیوں کی اپنی کالونی ہونی ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں ویج بورڈ ایوارڈ پر عملدرآمد کے حق میں ہوں اور میں اس پر ہمیشہ بات بھی کرتی ہوں۔میں مالکان سے درخواست کروں گی کہ میڈیا ورکرز کی کم از کم تنخواہ لازمی دی جائے اور تنخواہیں تاخیر کر کے میڈیا ورکرز کیساتھ زیادتی نہ کریں۔ اس موقع پر لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری کا کہنا تھا کہ عظمٰی بخاری ہمارے لئے وزیر نہیں ہیں بلکہ بہن کی طرح ہیں،یہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں ان کا رویہ ہمیشہ ایک جیسا ہی رہا ہے۔ کلب اور صحافیوں کے کسی بھی مسئلے اور حقوق کے لئے ان کی کاوشوں کی مثال نہیں ملتی۔ یہ بہترین صحافی دوست وزیر ہیں۔ ہم وزیراعلٰی مریم نواز کے بھی انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے لاہور پریس کلب کو 5 کروڑ روپے کی گرانٹ دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت عظمٰی بخاری پر صحافیوں کو دھمکی دینے کا غلط الزام لگایا گیا۔
عظمٰی بخاری نے بطور وزیر جو کام کیا ہے وہ قابل تعریف ہیں۔اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات سید طاہر رضا ہمدانی بھی موجود تھے۔
0 notes
Text
سنگاپور کے چانگی ایئرپورٹ کے تمام ٹرمینلز پر کلیئرنس کے لیے اب پاسپورٹ کی ضرورت ختم کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سنگاپور کے چانگی ایئرپورٹ پر تمام ٹرمینلز سے کلیئرنس کیلئے بائیو میٹرک کا قانون مکمل طور پر لاگو ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کلیئرنس کیلئے درکار اوسط وقت اب صرف 10 سیکنڈز کا ہوگا۔ امیگریشن اینڈ چیک پوائنٹس اتھارٹی (آئی سی اے) کی جانب سے ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سنگاپور کے شہری اپنے پاسپورٹ دکھائے بغیر چہرے اور ایرس کے بائیو میٹرکس کا استعمال کرکے امیگریشن کلیئر کر سکتے ہیں۔ آئی سی اے نے مزید کہا کہ تمام غیر ملکی زائرین بھی سنگاپور سے روانہ ہونے پر پاسپورٹ کے بغیر کلیئرنس کی سہولت سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔ تاہم سنگاپور پہنچنے والے غیر ملکیوں کو اب بھی پاسپورٹ دکھانے کی ضرورت ہوگی اور انہیں مشورہ دیا جاتا ہے کہ سفر کرتے وقت پاسپورٹ اپنے ساتھ رکھیں۔
0 notes
Text
Star Win
بلو رد پلیس شت گلوله بولیز رد بلاد شر بلاد شر [Chorus] ورسا تیپ ورسا هیت دائم توو اسکای چیل میره اسمم رو بیل بوردو میشم استار وین مارکت بام میشه فیریز بکنم ترک ریلیز میره اسمم رو بیل بوردو میشم استار وین [Verse 1] کلا من اعتقاد ندارم جیززس دستم صلیب ولی برا تو جیزهس بکمن هودیا رتاهم sees us ء thug life متود پرم عع Season برا هر بگایی دارم من reason میریزم دهن بچیا semen رویالتی بالاه ندارم…
0 notes
Text
لاہور// اینکر راۓ عثمان خاں بھٹیکی ۔مشہور گانا بدو بدی دوبارہ ریلیز؟چاہت...
youtube
https://youtube.com/shorts/trYILc0tT4I?si=cLFitI_MevmIxPLN
0 notes
Text
روزانہ تیس منٹ واک کرنے سے ہماری صحت کو کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں؟
واکنگ یعنی پید�� چلنا ہماری صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ روزانہ باقاعدگی سے واک کرنے سے ہمارے جسم پر کئی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسی سلسلے میں روزانہ 30 منٹ واک کرنے کے کچھ فوائد بتائے ہیں جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔ پیدل چلنے سے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے اور خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔ واک کرنے سے دل کے مسل وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہوتے ہیں۔ باقاعدگی سے واک کرنے سے بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے اور کولیسٹرول لیول ٹھیک رہے ہیں۔
وزن قابو میں رہتا ہے واک کرنے سے کیلوریز جلتی ہیں جس کی وجہ سے وزن قابو میں رہتا ہے۔ واک کرنے سے میٹابولزم بڑھتا ہے اور جسم بھاری نہیں ہوتا جبکہ فالتو چربی کم ہوتی ہے۔
موڈ خوشگوار ہوتا ہے باقاعدگی سے واک کرنے سے اینڈورفن جیسے ہارمون ریلیز ہوتے ہیں جن سے موڈ خوشگوار ہوتا ہے اور خوشی محسوس ہوتی ہے۔ پیدل چلنے سے کورٹیسول جیسے سٹریس ہارمونز کا لیول کم ہوتا ہے اور بے چینی اور ڈپریشن میں کمی آتی ہے۔ کھلے ماحول میں سورج کی روشنی میں چلنے سے موڈ بہتر ہوتا ہے۔
ہڈیاں اور جوڑ بہتر ہوتے ہیں واک کرنے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور اُن کی نشونما بہتر ہوتی ہے۔ واک کرنے سے ہڈیوں میں چھوٹے سٹریس فریکچر پیدا ہوتے ہیں جس سے جسم وقت کے ساتھ مضبوط ہوتا ہے۔ واک کرنے سے سائنویل فلیوڈ ریلیز ہوتا ہے جس سے جوڑوں میں چکنائی اور نشونما پیدا ہوتی ہے۔
ہاضمہ بہتر ہوتا ہے واک کرنے سے ہاضمے کی نالی میں خوراک بہتر انداز میں ہضم ہوتی ہے۔ پیدل چلنے سے قبض بہتر ہوتی ہے اور رفع حاجت کے مسائل سے چھٹکارا ملتا ہے۔ کھانا کھانے کے بعد پیدل چلنے سے گیس اور قبض کی تکلیف سے راحت ملتی ہے۔
قوت مدافعت بڑھتی ہے پیدل چلنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے جس سے قوت مدافعت بڑھانے والے سیل جسم میں بغیر کسی رکاوٹ کے چلتے ہیں۔ باقاعدگی سے واک کرنے سے سوزش کم ہوتی ہے اور قوت مدافعت بڑھتی ہے۔ اس سے ذیابیطس اور دل کی بیماریوں جیسے صحت کے پیچیدہ عارضے لاحق نہیں ہوتے۔
پیچیدہ بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے واک کرنے سے بلڈ شوگر لیول کم ہوتے ہیں اور اس سے قدرتی انسولین پیدا ہوتی ہے جس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کی بیماری ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس سے بلڈ پریشر، کولیسٹرول لیول اور سوزش کم ہوتی ہے جس سے دل کی بیماریوں اور سٹروک کے خطرات کم ہوتے ہیں۔ باقاعدگی سے جسمانی ورزش کرنے سے چھاتی، کولون اور پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes
Link
0 notes
Text
اسعد قریشی کا رمضان کی مناسبت سے نعتیہ کلام ’کن انت‘ ریلیز
(زین مدنی) پاکستانی آرٹسٹ اسعد قریشی نے رمضان کی مناسبت سے نعتیہ کلام ’کن انت‘ ریلیز کر دیا۔ اسعد قریشی کی جانب سے ’کن انت، کے نام سے ریلیز ہونے والے نعتیہ کلام کا پیغام محبت اور بھائی چارہ ہے، پاکستان میں مقیم سعودی حُکام نے بھی نعتیہ کلام پر اسعد قریشی کو خوب سراہا، اسعد قریشی کے پڑھے ہوئے نعتیہ کلام سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگا۔ یہ بھی پڑھیں: آج کے سحر و افطار Source link
0 notes
Text
فلم 'شعلے' 50 سال بعد دوبارہ ریلیز ہوگی
شہرۂ آفاق فلم ‘شعلے’ کو 50 سال بعد دوبارہ سینما گھر میں خصوصی طور پر ریلیز کیاجائے گا۔ فلم شعلے کو جاوید اختر اور سلیم خان نےتحریر یہ فلم اپنی ریلیز کے 50ویں سال میں داخل ہوگئی۔کئی سال گزر جانے کے باوجود ‘شعلے’ آج بھی فلمی شائقین کے دلوں پر راج کررہی ہے ۔ فلم ‘شعلے’ کا 50 سالہ جشن منانے اور مداحوں کو خوش کرنے کے لیے فلمسازوں نے ایک بار پھر سینما گھروں میں فلم کی خصوصی اسکریننگ کا اعلان…
0 notes
Text
پریس ریلیز
اکتوبر 21
*ججز اور انکی فیملیز کی کردار کشی کرنے والے آج عدلیہ کے ہمدرد بن رہے ہیں: عظمیٰ بخاری*
*26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر جمہوریت پسند خوش جبکہ آمریت پسند سیخ پاہیں: عظمیٰ بخاری*
*تحریک فساداپنی گندی سیاست کےلئے کبھی طلباء کو اشتعال دلاتی ہے،کبھی وکلاء سے باہر نکلنے کی اپیلیں کرتی ہے: عظمیٰ بخاری*
لاہور () وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ ججز اور انکی فیملیز کی کردار کشی کرنے والے آج عدلیہ کے ہمدرد بن رہے ہیں۔ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر جمہوریت پسند خوش ہیں جبکہ آمریت پسند سیخ پا ہو رہے ہیں۔ تحریک فساداپنی گندی سیاست کےلئے کبھی طلباء کو اشتعال دلاتی ہے توکبھی وکلاء سے باہر نکلنے کی اپیلیں کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج جمہوریت اور پارلیمنٹ کی جیت ہے۔ تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں بلکہ سیاسی یتیموں کا گروہ بن چکی ہے۔ پاکستان کے عوام اڈیالہ جیل کے قیدی اور اسکے چمچے کڑچھوں کا بھیانک روپ دیکھ چکے ہیں۔
پاکستان کے عوام باشعور ہیں اب اڈیالہ جیل کے مستقل رہائشی کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیف جسٹس فائز عیسی کا نام عدلیہ کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ چیف جسٹس فائز عیسی نے تمام فیصلے آئین اور قانون کے مطابق کئے۔ انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف اور انکی ٹیم بھی خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ آئینی ترمیم کی منظوری کے سلسلے میں جس نے بھی رول ادا کیا وہ قابل ستائش ہیں۔پارلیمنٹ کی بالادستی میں ہی جمہوریت کی مضبوطی ہے۔جن کی قسمت میں رونا دھونا لکھا ہے وہ آئینی ترامیم اور قانون سازی میں رخنے ہی ڈال سکتے ہیں۔ گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے قیدی کے لئے بھی بہت بڑا "سرپرائز ڈے" تھا۔
0 notes
Text
ایک آسٹریلوی خاتون اس وقت دو چٹانوں کے بیچ میں بری طرح پھنس گئیں جب انہوں نے اپنا گرا ہوا فون اٹھانے کی کوشش کی۔ آسٹریلیا کی ہنٹر ویلی میں دو چٹانوں کے بیچ سے اپنا فون بازیافت کرنے کی کوشش میں پھنسی خاتون کو 7 گھنٹے بعد صحیح سلامت نکال لیا گیا۔ نیو ساؤتھ ویلز ایمبولینس سروس نے ایک نیوز ریلیز میں بتایا کہ خاتون اس ماہ دو بڑے پتھروں کے درمیان 10 فٹ کی شگاف میں پھسل گئی اور اس طرح کہ ان کا سر نیچے تھا اور پاؤں اوپر رہ گئے۔ لہٰذا وہ باہر نکلنے میں ناکام رہیں اور 7 گھنٹے تک ایسے ہی پھنسی رہیں۔ پہلے پہل خاتون کے دوستوں نے انہیں نکالنے کی کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا اور جب وہ ایک گھنٹے سے زیادہ الٹی لٹکی رہیں تو دوستوں نے ایمرجنسی نمبر ٹرپل زیرو پر کال کی۔ حکام نے بتایا کہ NSW ایمبولینس نے محفوظ رسائی پوائنٹ بنانے کے لیے بھاری پتھروں کو ہٹانے کے لیے ایک ٹیم کے ساتھ مل کر کام کیا۔ سروس نے کہا کہ بہت احتیاط کے ساتھ استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک سخت لکڑی کا فریم بنایا گیا جب کہ خاتون کا بچاؤ کرنے والے کام کر رہے تھے۔ ٹیم کو ایک گھنٹہ کے دوران خاتون کو باہر نکالنے کیلئے سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹیم ورک کی مدد سے 500 کلو وزنی چٹان کو کامیابی سے ہٹا دیا گیا اور خاتون کو بخیروعافیت بچا لیا گیا۔
0 notes
Text
مظفرگڑھ: جمشید دستی نے اپنے سابقہ ترقیاتی منصوبوں کی فہرست جاری کر دی
مظفرگڑھ: تحریک انصاف کے نامزد امیدوار جمشید دستی نے بطور ایم این اے حلقہ این اے 175 اور این اے 176 میں پایہ تکمیل تک پہنچائے گئے 19 منصوبہ جات کی فہرست جاری کر دی۔ تفصیل کے مطابق جمشید دستی کے انچارج الیکشن مانیٹرنگ سیل حافظ شاکر حسین سکھانی کی جاری کردہ پریس ریلیز میں تحریک انصاف کے نامزد امیدوار جمشید دستی کے حلقہ این اے 175 اور این اے 176 کے لیے 19 پایہ تکمیل تک پہنچانے گئے ترقیاتی منصوبہ جات…
View On WordPress
0 notes
Text
زین ملک کے اردو گانے پر پاکستانی شائقین میں جشن کا سماں
مقبول پاکستانی بینڈ کے ��اتھ زین ملک کے اشتراک نے مداحوں کو جشن منانے کے لیے بہت کچھ دیا ہے – بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہے کہ برطانوی گلوکار کو اردو روانی سے آتی ہے۔ اور بینڈ کے بریک آؤٹ ہٹ ، تو ہے کہاں، کے ریمیک میں ون ڈائریکشن کے سابق گلوکار کو اردو میں گاتے سنائی دیتے ہیں۔ گانے کے اصل ورژن کو 95 ملین سے زیادہ ویوز حاصل ہیں جبکہ گزشتہ جمعہ کو ریلیز ہونے والا ریمیک 3 ملین ویوز کے ساتھ تیزی سے…
View On WordPress
0 notes