Tumgik
#دوڑیں
0rdinarythoughts · 2 years
Text
Tumblr media
’’کچھ دنوں کے بعد ہماری زندگی کا معمول بدل جائے گا، ہم رات کو اس کی زیارتوں اور غروب آفتاب کے بعد اپنی ملاقاتوں سے پیار کریں گے، ہم فجر کی اذان سے پہلے پانی پینے کے لیے دوڑیں گے، اور مساجد تراویح کی آوازوں سے بلند ہوں گی۔ ہماری رگوں میں ایمان کی مقدار محسوس کرے گا، اے اللہ ہمیں رمضان کو بہترین حالت میں اور کسی پیارے کا آنسو یا قیمتی جدائی دیکھے بغیر۔
"After a few days, our life routine will change, we will love the night with its visits and our meetings after sunset, we will run before the call of dawn to drink water, and the mosques will rise with the sounds of Tarawih, we will feel doses of faith in our veins, O Allah, let us reach Ramadan in the best condition, and without seeing a tear of a loved one or a precious parting. "
28 notes · View notes
aiklahori · 6 months
Text
‏اُٹھ شاہ حُسینا ویکھ لے اسیں بدلی بیٹھے بھیس
ساڈی جِند نماݨی کُوکدی اسیں رُݪ گئے وِچ پردیس
(اے شاہ حسین اٹھ کے دیکھ لے، ہم نے اپنے طور طریقے بدل لیے، تبھی تو ہماری جان بےسکون ہے اور ہم پردیس (دنیا) میں دھکے کھا رہے ہیں)
ساڈا ہر دم جی کُرلاوندا، ساڈی نِیر وگاوے اَکّھ-
اساں جیوندی جانے مرگئے، ساڈا مادھو ہویا وَکھ
(ہم ہروقت روتے رہتے ہیں اور آنکھوں سے آنسو جاری، ایسا لگتا ہے کہ مادھو (محبوب) کے بچھڑ جانے سے ہم جیتے جی مر گئے ہیں)
سانوں سپّ سمے دا ڈنّگدا، سانوں پَل پَل چَڑھدا زہر
ساڈے اندر بیلے خوف دے، ساڈے جنگݪ بݨ گئے شہر
(وقت کے زہریلے سانپ نے ہمیں ڈس لیا ہے تو زہر لمحہ بہ لمحہ بڑھتا جا رہا ہے، ہمارے اندر خوف نے ڈیرے ڈال لیے ہیں ہمارے شہر جنگل بن گئے ہیں)
اساں شوہ غماں وِچ ڈُبدے، ساڈی رُڑھ گئی ناؤ پتوار
ساڈے بولݨ تے پابندیاں، ساڈے سِر لٹکے تلوار
(ہم ایسے غموں میں ڈوبے کہ ہماری کشتی بھی پانی کے ساتھ بہہ گئی، ایسا دور آگیا ہے کہ سچ بولنے بلکہ کچھ بھی بولنے پر پابندی ہے اور کہیں سے حکم کی اک تلوار ہر وقت ہمارے سروں پر لٹکتی رہتی ہے)
اساں نیناں دے کھوہ گیڑ کے کِیتی وتّر دل دی بھوں
ایہ بنجر رہ نماننڑی، سانوں سجّݨ تیری سَونھ
(ہم نے آنکھوں کے کنویں چلا کر دل کی زمین کو وتر یعنی نم کیا (مطلب رو رو کر ہمارا دل نرم ہوگیا) لیکن اے میرے محبوب تیری قسم! یہ سب کچھ کرنے کے باوجود راہیں ویران اور بنجر ہی رہیں)
اساں اُتوں شانت جاپدے، ساڈے اندر لگی جنگ
سانوں چُپ چپیتا ویکھ کے، پئے آکھݨ لوک ملنگ
(ایسا لگتا ہے ہم باہر سے پرسکون ہیں لیکن ہمارے اندر جنگ لگی ہوئی ہے (موجودہ ملکی حالات کی عکاسی)، ہمیں خاموش دیکھ کے لوگ ہمیں ملنگ (بیوقوف) کہتے ہیں (لیکن وقت سب کچھ بتائے گا ان شاءاللہ)
اساں کُھبھے غم دے کھوبڑے، ساڈے لمے ہو گئے کیس
پا تاݨے باݨے سوچدے، اساں بُݨدے رہندے کھیس
(ہم غموں میں ایسے کھو گئے کہ ہمارے بال (زلفیں) لمبے ہوگئے، ہم تانے بانے بنتے رہتے ہیں کہ کھیس چادریں بنانے سے شاید کوئی بہتری ہو جائے)
ہُݨ چھیتی دوڑیں بُلھیا، ساڈی سوݪی ٹنگی جان
تینوں واسطہ شاہ عنایت دا، نہ توڑیں ساڈا ماݨ
(اے بابا بلھے شاہ جلدی آجائیے ہماری جان سولی پر لٹکی ہے، آپ کو شاہ حسین کا واسطہ ہمارا مان اور بھروسا نہ توڑنا)
اساں پیریں پا لئے کُعھنگرو، ساڈی پاوے جِند دھمال
ساڈی جان لباں تے اپّڑی، ہُݨ چھیتی مُکھ وِکھاݪ
(ہم نے پیروں میں گھنگھرو باندھ لیے ہیں اور ہم دھمالیں اور لڈیاں ڈال رہے ہیں، ہماری جان، جان بلب ہے، جلدی جلدی اپنا منہ دکھا دیجیے)
ساڈے سر تے سورج ہاڑھ دا، ساڈے اندر سِیت سیال
بَݨ چھاں ہُݨ چیتر رُکھ دی، ساڈے اندر بھانبڑ باݪ
(ہمارے سر پر گرم سورج ہے لیکن ہمارا اندر ٹھنڈا ٹھار ہے، چیت یعنی بہار کی چھاؤں بن کے ہمارے ٹھنڈے جسم گرم کر دیجیے)
اساں مچ مچایا عشق دا، ساڈا لُوسیا اِک اِک لُوں
اساں خُود نوں بُھلّے سانوݪا، اساں ہر دم جپیا توں
(ہمارے اندر اتنا عشق (محبت) ہے کہ ہمارا لوم لوم جل رہا ہے، اور ہم نے آپ کا اتنا نام پکارا ہے کہ خود کو بھول گئے ہیں)
سانوں چِنتا چِخا چڑھاوݨ دی، ساڈے تِڑکݨ لَگے ہَڈّ
پَھڑ لیکھاں برچھی دُکھ دی ساڈے سینے دتی گَڈ
(غموں نے ہمیں بہت دکھ دیئے ہیں اور ہماری ہڈیاں بولنے لگ گئی ہیں، قسمت نے دکھوں کی درانتی ہمارے سینے میں گاڑھ دی ہے)
اساں دُھر تُوں دُکھڑے چاکدے ساڈے لیکھیں لکھیا سوگ
ساڈی واٹ لمیری دُکھ دی، ساڈے عُمروں لمے روگ
(ہم ہمیشہ سے دکھ ہی دیکھتے آ رہے ہیں اور ہمارے مقدر میں سوگ اور غم لکھا گیا ہے، ہماری دکھ بھری زندگی کے روگ بہت لمبے ہیں)
ساڈے ویہڑے پھوہڑی دُکھ دی، ساڈا رو رو چویا نور
ایہ اوکڑ ساڈی ٹاݪ دے، تیرا جیوے شہر قصور
(ہمارے اندر اتنا دکھ ہے کہ رو رو کر آنکھوں کا نور ختم ہوگیا ہے، ہماری یہ مشکلات اللہ کرے ختم ہو جائیں اور آپ کا شہر قصور ہنستا بستا رہے)
آ ویکھ سُخن دیا وارثا، تیرے جنڈیالے دی خیر
اَج پُتر بولی ماں دے پئے ماں ناݪ رکھݨ وَیر
(اے دانش و سخن کی باتیں کرنے والے بابا وارث شاہ آپ کے جنڈیالہ شہر کی خیر ہو، آ کے دیکھ لے کہ ماں بولی (پنجابی) کے بیٹے ہی اپنی ماں کے دشمن ہیں)
اَج ہیر تیری پئی سہکدی، اَج کَیدو چڑھیا رنگ
اَج تخت ہزارے ڈھے گئے، اَج اُجڑیا تیرا جَھنگ
(اس دور میں آپ کی ہیر (عورت ذات) سسکیاں بھر رہی ہے اور کیدو (برے لوگوں) پر رنگ چڑھا ہوا ہے، اب تو کئی تخت ہزارے (جھنگ جیسے ہمارے شہر) بھی برباد ہو رہے ہیں)
اَج بیلے ہو گئے سُنجڑے، اَج سُکیا ویکھ چنھا
اَج پِھرن آزُردہ رانجھڑے، اَج کھیڑے کر دے چاء
(اب بیلے اور ڈیرے ویران ہیں اور راوی و چناب سوکھے پڑے ہیں، اب رانجھے (دوسروں کا خیال رکھنے والے لوگ) غمزدہ پھرتے ہیں اور کھیڑے (برے لوگ) خوشیاں منا رہے ہیں)
اَج ٹُٹی ونجݪی پریت دی، اَج مُکے سُکھ دے گِیت
بَݨ جوگی دَر دَر ٹوݪھیا، سانوں کوئی نہ مِݪیا مِیت
(اب تو پیار کی بانسری بجانے والا بھی کوئی نہیں، سب بانسریاں اور سکون بھرے گیت ختم ہوگئے، ہم نے جگہ جگہ اچھا ساتھی ڈھونڈنے کی کوشش لیکن ہمیں ہمارا محبوب نہ ملا)
(بابا غلام حسین ندیمؔ)
(ترجمہ: قاسم سرویا)
source
4 notes · View notes
nabxtangled · 2 years
Text
Life goes on and We live. Against all odds, we live. We live with whatever little we have, with hope to meet them one day to run into their arms and tell them everything we were able to do not because of ourselves but because of them. For everyday is a day closer to them.
زندگی چلتی ہے اور ہم جیتے ہیں۔ تمام مشکلات کے خلاف، ہم رہتے ہیں. ہم جو کچھ بھی ہمارے پاس ہے اس کے ساتھ رہتے ہیں، اس امید کے ساتھ کہ ایک دن ان سے ملیں گے اور ان کی بانہوں میں دوڑیں گے اور انہیں وہ سب کچھ بتا دیں گے جو ہم کر نہیں سکے کیونکہ
17 notes · View notes
risingpakistan · 8 months
Text
جب آئے گا عمران، کب آئے گا عمران
Tumblr media
اسلام آباد میں طاقت کے ایوانوں کی دیواروں سے کان لگا کر ہمیں گیان بانٹنے والے بتاتے ہیں کہ دو سے تین سال لگیں گے۔ جس عجلت کے ساتھ عمران خان کو سزائیں سُنائی جا رہی ہیں تو عدالتی فیصلوں میں بہت سے قانونی سُقم ہیں جس کی وجہ سے یہ فیصلے اعلیٰ عدالتوں میں معطل ہوں گے۔ تجزیہ یہ بھی کہتا ہے کہ ہمارے اصلی حکمران جس کو بھی چُن کر اسلام آباد میں اقتدار دیتے ہیں اُس سے اُن کا جی بھرنے میں دو تین سال کا وقت ہی لگتا ہے۔ اُن کی سچی محبت بھی دو تین سال کے بعد بیزاری میں بدل جاتی ہے، پر یہ بیزاری دشمن داری میں تبدیل ہوتی ہے۔ فائلیں ہر وقت تیار رہتی ہیں، گواہ ڈھونڈنے میں زیادہ دیر نہیں لگتی، جج رات گئے تک عدالتیں کھول کر بیٹھ جاتے ہیں اور سزائیں اس طرح سُناتے ہیں جیسے آج ہی فیصلہ نہ سُنایا تو شاید رات کو نیند نہ آئے۔ عمران خان تین سال کی سزا پہلے ہی کاٹ رہے تھے، پھر ایک دن دس سال کی سزا، اُس سے اگلے دن 14 سال کی سزا۔ مبصرین ان سزاؤں کے محاسن اور نقائص بتا رہے تھے میرا دماغ کیلکولیٹر بنا ہوا تھا کہ جتنے عمران خان پر مقدمات ہیں اور جس تیزی سے فیصلے آ رہے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ الیکشن کے دن تک عمران خان کو کم از کم ڈیڑھ ہزار سال کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق عمران خان پر درجنوں مقدمات ہیں، ان پر ایک سرسری نظر بھی ڈالیں تو وہ دہشت گرد بھی ہیں، کرپٹ بھی ہیں، چور بھی ہیں، ملکی سلامتی کے لیے شدید خطرہ بھی ثابت ہوئے ہیں (جس کا مطلب ہے کہ انھوں نے ملک سے غداری کی ہے) ایک کیس ایسا بھی چل رہا ہے جس میں اُن کے آخری نکاح کو مبینہ طور پر ’عدت کے دوران‘ ثابت کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ عمران خان نے جب اپنا سیاسی سفر شروع کیا تھا تو اُن پر دو الزام لگتے تھے کہ وہ ذرا طبعیت کے عیاش ہیں اور سیاسی طور پر بے وقوف ہیں۔ پاکستان میں کسی مرد سیاستدان کی چھوٹی موٹی عیاشیاں اُن کے حق میں ہی جاتی ہیں اور اس سیاسی بے وقوفی نے سب پرانے سیانوں کی دوڑیں لگوا دیں۔ جو لوگ پاکستان کی سیاست میں عمران خان کو ایک ہلکا پھلکا لطیفہ یا آئٹم نمبر سمجھتے تھے انھیں بھی اُن کے قہر کی تپش محسوس ہوئی۔ لیکن آخر میں اُن سے وہی غلطی ہوئی جو پاکستان میں منتخب ہونے والے ہر وزیر اعظم کے ہاتھوں کی لکیروں میں لکھی ہوتی ہے یعنی وہ اپنے آپ کو وزیر اعظم سمجھنے لگتے ہیں۔ 
Tumblr media
اور وہ اپنی اس پہلی بھول پر اپنے لیے اڈیالہ میں یا سہالا میں یا اٹک قلعے والی جیل میں ایک سیل بُک کروا لیتے ہیں۔ ان جیلوں کے سب سے بڑے عادی رہائشی اور پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ جیل سیاستدانوں کی یونیورسٹی ہوتی ہے۔ انھیں اب کچھ سیکھنا چاہیے۔ ایک اور سیانے نے سمجھایا کہ ہوسکتا ہے جیل میں سوشل میڈیا سے دور رہے گا تو کچھ عقل آجائے گی۔ سوشل میڈیا کے شور پر ملک میں حکمرانی کرنے کے خواب دیکھنے والے دیوانے بہت ہیں۔ ان سے ان کی پارٹی چھین لی گئی ہے، جنھوں نے انھیں انقلاب کا ہراول دستہ بنایا تھا وہی ان کو غدارِ وطن کہتے ہیں۔ ان کے خوابوں میں اب بھی یہ آس باقی ہے کہ وہ الیکشن کے دن اپنی ایپس اور واٹس ایپس کے ذریعے، اپنا خواب زندہ رکھنے کے لیے، اپنے خان کے لیے، اتنے ووٹ ڈالیں گے کہ اڈیالہ جیل کی دیواریں ہل جائیں گی۔ قیدی نمبر 804 کو قید نہ رکھ پائیں گی۔ اور وہ پھر ہمارے درمیان میں ہو گا۔ 
پاکستان میں الیکشن سے پہلے پی ٹی آئی پر بہت پابندیاں ہیں لیکن خواب دیکھنے کی پابندی نہیں ہے۔ ہوسکتا ہے جیل میں ڈالنے والوں اور ان کے سابقہ قیدیوں نے کچھ ایسا معاہدہ کیا ہو کہ اس دفعہ ہم آپس میں نہیں لڑیں گے اور عمران خان کو نہ صرف جیل میں رکھیں گے بلکہ نہ اس کی آواز، نہ اس کی تصویر کبھی باہر آنے دیں گے۔ جیل کے سیل سے نکال کر جیل میں لگی عدالت میں پیش کریں گے اور دس، بیس، تیس ہزار سال کی سزا دلوائیں گے۔ اور یہ بھی عین ممکن ہے کہ وہ ہزار سال کی قید پوری کر کے اڈیالہ جیل سے نکلیں، باہر پھر الیکشن ہو رہا ہو، ملک میں کرکٹ کا خاتمہ ہو چکا ہو اور وادی میں بیٹھا کوئی سیانا ہمیں یاد دلانے کی کوشش کر رہا ہو کہ ایوب خان کے دور میں سب اچھا تھا، ہم آپ کو وہیں لے جا رہے ہیں۔
محمد حنیف
بشکریہ  بی بی سی اردو
0 notes
urduchronicle · 1 year
Text
کراچی: بغیر پرمٹ پالا گیا شیر شاہراہ فیصل پر آنے سے خوف و ہراس، طویل تگ و دو کے بعد قابو کر لیا گیا
جنگل کے بادشاہ کا کراچی کی مصروف شاہراہ پرآزادنہ مٹرگشت،شیرکودیکھ  شہریوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا،فٹ پاتھ ،پارکنگ ایریا اورکھلے مقامات پرجنگلی جانور کی آزادنہ چہل قدمی کافی دیرتک جاری رہی۔ قابوپانے کے دوران پولیس،ریسکیواداروں اورسندھ وائلڈ کے عملے کی مسلسل دوڑیں لگی رہیں۔ کراچی کی انتہائی مصروف سڑک شاہراہ فیصل پرعائشہ بھوانی کے بالمقابل شام کے وقت شیرکو کھلےعام فٹ پرٹہلتا دیکھ کرآس پاس سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years
Text
وزیراعظم کی سیکورٹی میں شامل گاڑی پر گولی لگ گئی
واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ۔ راولپنڈی میں خونی بسنت اور دن بھر شدید ہوائی فائرنگ کے باعث نور خان ائیربیس پر فلائٹ آپریشن اور وی وی آئی پی مومنٹ بھی متاثر رہی ۔ وزیراعظم شہباز شریف  کا خصوصی طیارہ وقت پر لاہور کے لیے پرواز نہ کرسکا۔ راولپنڈی انتظامیہ و پولیس حکام کی دوڑیں لگی رہیں ۔ وزیراعظم ساڑھے تین گھنٹے کی تاخیر سے لاہور روانہ ہوئے ۔ ذرائع کے مطابق نور خان بیس کے گرد و نواح میں ہوائی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
toptopic4u · 2 years
Text
کراچی میں ایک بلب نے پولیس کی دوڑیں لگوا دیں
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پراسرار دھماکے نے پولیس کی دوڑیں لگوا دیں جو ڈیکوریشن کی دکان کے اندر مچان پر بلب میں ہوا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن ایک نمبر میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب پراسرار دھماکا ہوا جس کے بع پولیس کی دوڑیں لگ گئیں لیکن کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترادف وہ بلب پھٹنے سے ہونے والا دھماکا نکلا۔ رات گئے جب دھمکا ہوا تو سناٹے میں آواز گونجنے سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years
Text
کراچی میں ایک بلب نے پولیس کی دوڑیں لگوا دیں
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پراسرار دھماکے نے پولیس کی دوڑیں لگوا دیں جو ڈیکوریشن کی دکان کے اندر مچان پر بلب میں ہوا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن ایک نمبر میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب پراسرار دھماکا ہوا جس کے بع پولیس کی دوڑیں لگ گئیں لیکن کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترادف وہ بلب پھٹنے سے ہونے والا دھماکا نکلا۔ رات گئے جب دھمکا ہوا تو سناٹے میں آواز گونجنے سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
mubashirnews · 2 years
Text
بھارت میں نوجوان لڑکی کے اغوا کا فلمی انداز میں ڈراپ سین
بھارت میں نوجوان لڑکی کے اغوا کا فلمی انداز میں ڈراپ سین
لڑکی نے 12 گھنٹے بعد ہی اغوا کاروں میں سے ایک سے شادی کرلی، فوٹو: فائل دکن: بھارتی ریاست تلنگانہ میں گھر سے اغوا ہونے والی نوجوان لڑکی نے اگلے روز اغواکاروں میں سے ایک سے شادی کرلی جو اس کا بوائے فرینڈ بھی تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق تلنگانہ کے ایک گاؤں میں نوجوان لڑکی کے اغوا کا واقعہ پیش آیا تھا۔ جس کی سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی منظر عام پر آگئیں اور پولیس کی دوڑیں لگ گئی تھیں۔ سی سی ٹی وی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
انفوگرافک: کیا آپ قطب شمالی میراتھن دوڑیں گے؟ | انفوگرافک نیوز
انفوگرافک: کیا آپ قطب شمالی میراتھن دوڑیں گے؟ | انفوگرافک نیوز
قطب شمالی میراتھن دنیا کی دور دراز ریسوں میں سے ایک ہے – دوڑنے والے ذیلی صفر درجہ حرارت میں 26.2 میل (42.2 کلومیٹر) مکمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ 13 اپریل کو، 17 ویں سالانہ قطب شمالی میراتھن منعقد ہوگی – زمین کی سب سے شمالی اور بہترین میراتھن۔ میراتھن بارنیو آئس کیمپ کے آرکٹک آئس فلوز پر ہوتی ہے – ایک سوئس ملکیتی اور روس کے زیر انتظام بہتا ہوا کیمپ، جو قطب شمالی کے گرد تیرتا ہے۔ ایتھلیٹس کو 4.2…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 1 year
Text
نیویارک میں ایک یوٹیوبر کے اعلان پر افراتفری مچ گئی، ایک ہزار پولیس اہلکاروں کو حرکت میں لانا پڑا، یوٹیوبر گرفتار
نیویارک میں ایک یوٹیوبر نے ایک اعلان سے سارے شہر میں افراتفری مچادی اور پولیس کو حرکت میں آنا پڑا،یوٹیوبر سمیت کئی افراد کو حراست میں لے لیا اور اس پر دنگے کے لیے اکسانے کا مقدمہ چلایا جائے گا۔ امریکی یوٹیوبر کا سیناٹ نے ویڈیو گیمز کنسول مفت دینے کا اعلان کیا، پھر کیا تھا لوگوں کا سنیٹ کے بتائے پتے کی جانب دوڑیں لگادیں، 2 ہزار سے زیادہ لوگ یونین سکوائر پارک پہنچے اور وہ سب پلے سٹیشن 5 ڈیوائسز…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years
Text
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے خودکشی کرلی
بھارتی فوجی کی خود کشی کا واقعہ ضلع کپواڑا میں پیش آیا، فوٹو: فائل سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے اہلکار نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔  کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع کپواڑا میں فوجی کیمپ میں فائرنگ کی آواز سے اہلکاروں اور افسران کی دوڑیں لگ گئیں، جائے وقوعہ پر ایک اہلکار کو خون میں لت پت پایا۔ اہلکار کی لاش کے ساتھ اس کی سرکاری رائفل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
queima-em-mim · 4 years
Text
وزیرداخلہ باتھ روم میں گر گئے، چیخ کی آواز سن کر سیکورٹی اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں - UG News
وزیرداخلہ باتھ روم میں گر گئے، چیخ کی آواز سن کر سیکورٹی اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں – UG News
Tumblr media
اردو گولڈ نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیرداخلہ باتھ روم میں گر گئے، چیخ کی آواز سن کر سیکورٹی اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں
واقعہ بھارتی ریاست ہریانہ مین پیش آیا جہاں ہریانہ کے وزیر داخلہ انل واج گھر کے باتھ روم میں پھسل کر گر گئے، گرنے کے دوران انہوں نے چیخ ماری جس پر سیکورٹی اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں اور انہوں نے باتھ روم میں پہنچ کر وزیر داخلہ کو نکالا،
باتھ روم میں گرنے سے…
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years
Text
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے خودکشی کرلی
بھارتی فوجی کی خود کشی کا واقعہ ضلع کپواڑا میں پیش آیا، فوٹو: فائل سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے اہلکار نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔  کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع کپواڑا میں فوجی کیمپ میں فائرنگ کی آواز سے اہلکاروں اور افسران کی دوڑیں لگ گئیں، جائے وقوعہ پر ایک اہلکار کو خون میں لت پت پایا۔ اہلکار کی لاش کے ساتھ اس کی سرکاری رائفل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
45newshd · 4 years
Photo
Tumblr media
کرونا کا مریض قرنطینہ سے بھاگ کر لاک شدہ محلے پہنچ گیا، رہائشیوں اور انتظامیہ کی دوڑیں، مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا نوشہرہ ( این این آئی) نوشہرہ کینٹ رحمان بابا کالونی ( دھوبی گھاٹ ) کاکوروناکے مریض قاضی میڈیکل کمپلیکس کے قرنطینہ سے بھاگ کر بغیر کسی پروٹوکول اور اجازت کے اپنے لاک ڈاون شدہ محلے میں آپہنچا محلوں کے گیٹ بند ہونے کی وجہ سے دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوا ۔
0 notes
urdu-poetry-lover · 3 years
Text
Tumblr media
لاہور: نوجوان شاعر محمد عباس علوی دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئے۔ وہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے طالب علم تھے۔
ان کی ایک نظم پڑھیں
کچے گھر کی دیواروں پر
اپنے کچھ موہوم خیالوں کے خامے سے
نقش بناتا رہتا ہوں
کچھ بے معنی سے نقش
جنہیں منظوم کروں تو تاج محل کی چھوٹی سی تصویر بنے
اک چھوٹی سی تصویر
کہ جس میں تاج سجائے اک شہزادہ پھٹے پرانے کپڑوں میں جب مسکائے تو محل کی ساری دیواروں پر جگ مگ جگ مگ جگنو دوڑیں
پہلو میں اک سانولی رنگت کی شہزادی تاج محل میں رنگ بھرے
اک بادِ خنک پھلواری سے دو پھول چنے
اور شہزادہ پھر عرقِ گلاب سے منھ دھوئے
لیکن یہ کیا؟
کہ یک دم بادل چیختے ہیں
اور گھر کی چھت سے ٹپکتی غربت میرے چہرے پر گرتی ہے
سارے نقش بکھر جاتے ہیں
غربت خوابوں پر ہنستی ہے
میں بے کس کہ کُل سرمایہ کچی چھت ہے
اپنی آنکھوں سے یہ منظر دیکھ رہا ہوں
کچی چھت بھی گر جاتی ہے۔
10 notes · View notes