Tumgik
#دہشت گردی
googlynewstv · 29 days
Text
بلوچستان میں نہ رکنے والی دہشت گردی اصل میں کس کی ناکامی ہے؟
25 اگست کو بلوچستان کے مختلف شہروں میں بم دھماکوں اور فورسز پر حملوں کے بعد یہ سوال زبان زد عام ہے کہ کیا یہ کارروائیاں انٹیلی جنس اور سیکیورٹی ایجنسیز کی ناکامی ہے، سوال ہہ بھی ہے کہ پنجاب کے شہریوں کو ہی کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے؟ بلوچستان میں علیحدگی پسند تنظیموں کی کارروائیاں تقریباً دو دہائیوں سے جاری ہیں، تاہم حالیہ برسوں میں ان میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ…
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
دہشت گردی کے خلاف بلوچستان کی قربانیوں کو ظاہر کرنے کے لیے 'ڈھائی چال'
اسلام آباد – فیصل پروڈکشنز کی آنے والی پاکستانی فیچر فلم ڈھائی چال گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بلوچستان کے بہادر محب وطن لوگوں کی قربانیوں اور حوصلے کی ان سنی کہانی کو ظاہر کرنے جا رہی ہے۔ اس فلم کی ہدایت کاری تیمور شیرازی نے کی ہے اور اسے ڈاکٹر عرفان اشرف نے پروڈیوس کیا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ ایک انٹرایکٹو سیشن میں، ڈاکٹر اشرف نے کہا کہ فلم کا بنیادی موضوع بلوچستان کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 1 year
Text
پاکستان کا مستقبل امریکا یا چین؟
Tumblr media
پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبے کو 10 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری بلاشبہ دونوں ممالک کی دوستی اور دوطرفہ تعلقات کی بہترین مثال ہے۔ چین نے ایسے وقت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا جب پاکستان دہشت گردی اور شدید بدامنی سے دوچار تھا اور کوئی بھی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا۔ چین کی جانب سے پاکستان میں ابتدائی 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری 62 ارب ڈالر تک ہو چکی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت اب تک 27 ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ سی پیک منصوبوں سے اب تک براہ راست 2 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع ملے اور چین کی مدد اور سرمایہ کاری سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کا حصہ بنی۔ سی پیک کو پاکستان کے مستقبل کے ��یے اہم ترین منصوبہ ہے، لیکن منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے پروجیکٹس کے بعد سی پیک کے دیگر منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ملک کے چاروں صوبوں میں خصوصی اکنامک زونز کا قیام تھا جس کے بعد انڈسٹری اور دیگر پیداواری شعبوں میں چینی سرمایہ کاری میں بتدریج اضافہ کرنا تھا لیکن اب تک خصوصی اکنامک زونز قائم کرنے کے منصوبے مکمل نہیں کیے جا سکے۔
سی پیک منصوبوں میں سست روی کی ایک وجہ عالمی کورونا بحرا ن میں چین کی زیرو کووڈ پالیسی اور دوسری وجہ امریکا اور مغربی ممالک کا سی پیک منصوبوں پر دباؤ بھی ہو سکتا ہے۔ سی پیک منصوبوں کی ترجیحات اور رفتار پر تو تحفظات ہو سکتے ہیں لیکن اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات کے پیش نظر پاکستان کے پاس چینی سرمایہ کاری کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن موجود نہیں۔ پاکستان کا معاشی مستقبل اور موجودہ معاشی مسائل کا حل اب سی پیک کے منصوبوں اور چینی سرمایہ کاری سے ہی وابستہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور وزیراعظم شہباز شریف کی گفتگو پر مبنی لیک ہونے والے حساس ڈاکومنٹس سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کو اب چین یا امریکا میں سے کسی ایک کو اسٹرٹیجک پارٹنر چننا ہو گا۔ بدلتے ہوئے عالمی حالات خصوصا مشرقی وسطی میں ہونے والی تبدیلیوں کے بعد اب چین عالمی سیاست کا محور بنتا نظر آرہا ہے۔
Tumblr media
پاکستان کو اب امریکا اور مغرب کو خوش رکھنے کی پالیسی ترک کر کے چین کے ساتھ حقیقی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرنا ہو گی چاہے اس کے لیے پاکستان کو امریکا کے ساتھ تعلقات کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ چین کی طرف سے گوادر تا کاشغر 58 ارب ڈالر ریل منصوبے کی پیشکش کے بعد پاکستان کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ اس منصوبے سے نہ صرف پاک چین تعلقات کو اسٹرٹیجک سمت دے سکتا ہے بلکہ اس منصوبے کی بدولت پاکستان چین کو بذریعہ ریل گوادر تک رسائی دیکر اپنے لیے بھی بے پناہ معاشی فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ پاکستان نے تاحال سی پیک کے سب سے مہنگے اور 1860 کلومیٹر طویل منصوبے کی پیشکش پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ سوال یہ ہے کیا پاکستان کے فیصلہ ساز امریکا کو ناراض کر کے چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو طویل مدتی اسٹرٹیجک پارٹنر شپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کریں گے یا دونوں عالمی طاقتوں کو بیک وقت خوش رکھنے کی جزوقتی پالیسی پر عمل پیرا رہیں گے؟
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان میں اشرافیہ کے کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جن کے مفادات براہ راست امریکا اور مغربی ممالک سے وابستہ ہیں۔ اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے بچے امریکا اور مغربی ممالک کے تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں۔ ان افراد کی اکثریت کے پاس امریکا اور مغربی ممالک کی دہری شہریت ہے۔ ان کی عمر بھر کی جمع پونجی اور سرمایہ کاری امریکا اور مغربی ممالک میں ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک ہی اشرافیہ کے ان افراد کا ریٹائرمنٹ پ��ان ہیں۔ یہ لوگ کبھی نہیں چاہیں گے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو قربان کر کے چین کے ساتھ طویل مدتی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرے ان کوخوف ہے کہیں روس، ایران اور چین کی طرح پاکستان بھی براہ راست امریکی پابندیوں کی زد میں نہ آجائے، کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے ریٹائرمنٹ پلان برباد ہو جائیں گے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بہترین خارجہ پالیسی کا مطلب تمام ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات اور معاشی ترقی کے نئے امکانات اور مواقع پیدا کرنا ہے۔ لیکن ماضی میں روس اور امریکا کی سرد جنگ کے تجربے کی روشنی میں یہ کہنا مشکل نہیں کہ موجودہ عالمی حالات میں پاکستان کے لیے امریکا اور چین کو بیک وقت ساتھ لے کر چلنا ناممکن نظر آتا ہے۔ جلد یا بدیر پاکستان کو امریکا یا چین میں سے کسی ایک کے ساتھ تعلقات کی قربانی کا فیصلہ کرنا ہو گا تو کیوں نہ پاکستان مشرقی وسطیٰ میں چین کے بڑھتے کردار اور اثرورسوخ کو مدنظر رکھتے ہوئے چین کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری قائم کرنے کا فیصلہ کرے یہ فیصلہ پاکستان کے لیے مشکل ضرور ہو گا لیکن عالمی حالات یہی بتا رہے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل اب چین کے مستقبل سے وابستہ ہے۔
ڈاکٹر مسرت امین    
بشکریہ ایکسپریس نیوز
3 notes · View notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر1019
وزیراعلیٰ مریم نواز اور مسلم لیگ(ن) کے صدر محمد نواز شریف سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات، قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز بھی موجود تھیں
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور قونصل جنرل ہاکنز کا پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی مواقع بڑھانے پر تبادلہ خیال
مستقبل کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے پر غور، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات مزید بہتر بنانے کے مواقع پر گفتگو
پاکستان اور امریکہ کے مابین بہترین دوستانہ تعلقات ہیں،مزید تقویت دینے کے لئے پر عزم ہیں:مریم نوازشریف
لاہور23ستمبر:……وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم(Mr. Donald Blome) نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک امریکہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین بہترین دوستانہ تعلقات ہیں،مزید تقویت دینے کے لئے پر عزم ہیں۔پاک امریکا تجارت میں بے پناہ پوٹینشل موجود ہے جس سے مستفید ہونے کی ضرورت ہے۔ حکومت نے مختصر عرصے میں متعدد شعبوں میں نمایاں کامیاں حاصل کی ہیں۔ پاکستان ماضی کے مقابلے میں زیادہ محفوظ اور پرامن ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گڈ گورننس اورشفافیت کے نئے معیار قائم کئے ہیں۔ پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی مواقع بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں مستقبل کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے پر غورکیا گیا اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات مزید بہتر بنانے کے مواقع پر گفتگو بھی کی گئی۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، معاون خصوصی راشد نصراللہ اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
0 notes
alhaqnews12 · 19 days
Text
راولپنڈی: جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) میں یوم دفاع و شہدا کی پُروقار تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، آرمی چیف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم اور بالخصوص نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، دہشت گردی کے خاتمے تک قربانیوں کا سلسلہ جاری رہے گا، عزم استحکام کوئی نیا آپریشن نہیں اور نہ ہی آبادی کی نقل مکانی ہوگی۔
ExpressNews #ArmyChief #AsimMunir #DefenceDay #AzmEIstehkam #PakArmy #LatestNews #pakistan
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
Video
youtube
فوج کا ڈیجیٹل دہشت گردی کا اپنا نیٹ ورک پکڑا گیا عمران خان کیخلاف کس طرح...
0 notes
apnabannu · 5 months
Text
مناہل ال عتیبی: محمد بن سلمان کی اصلاحات کی حامی سعودی خاتون جنھیں ’دہشت گردی قوانین‘ کے تحت 11 سال قید کی سزا سنائی گئی
http://dlvr.it/T6JJnh
0 notes
mediazanewshd · 5 months
Link
0 notes
urduchronicle · 8 months
Text
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو علیمہ خان کے خلاف کارروائی سے روک دیا
عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کو ایف آئی اے سائبر کرائم اور انسداد دہشت گردی ونگ کے نوٹسز پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو علیمہ خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا ۔عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی اے میں کوئی شکایت یا انکوئری ہے تو اسکی رپورٹ علیمہ خان کو فراہم کی جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔ وکیل درخواست گزار شیرازرانجھا ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduintl · 8 months
Text
6 security personnel killed in kpk Baluchistan attacks
6 security personnel killed in kpk balochistan attacks
Urdu International
Tumblr media
خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں الگ الگ حملوں میں کم از کم چھ سکیورٹی اہلکار جاں بحق
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک ) “ڈان نیوز “ کے مطابق یہ واقعات اس وقت پیش آئے جب ملک بھر میں تقریباً 128 ملین (12 کروڑ سے زائد ) افراد نے انٹرنیٹ اور سیلولر بندش کے درمیان اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ اس سے پہلے دن میں وزارت داخلہ نے کہا کہ موبائل نیٹ ورک سروسز کو بلاک کرنے کا فیصلہ سیکورٹی کی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا تھا۔
کے پی کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس گشت پر حملے میں 4 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔
مقامی پولیس چیف رؤف قیصرانی کے مطابق بم دھماکوں اور فائرنگ سے کلاچی کے علاقے میں پولیس کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔
ایک بیان میں کے پی کے عبوری وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) ارشد حسین شاہ نے ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں حملوں کی مذمت کی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ٹانک میں فائرنگ کے ایک واقعے میں ایک شخص ہلاک ہوا، تاہم کسی اہلکار نے ہلاکتوں کی صحیح تعداد یا واقعے کی نوعیت کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات پولیس کو اپنے فرائض کی انجام دہی سے نہیں روکیں گے، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ قوم اور ریاست قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔
ادھر بلوچستان کے علاقے خاران میں دو لیویز اور پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ ضلع کے ڈپٹی کمشنر منیر احمد سومرو نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لیویز کی ایک گاڑی پولنگ اسٹیشن کی طرف جاتے ہوئے بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔
اہلکار نے بتایا کہ اس واقعے میں سات سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔ ڈی سی سومرو نے مزید کہا کہ جن کی حالت تشویشناک ہے انہیں کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
محسن داوڑ نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا۔
دریں اثنا، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) کے چیئرمین اور سابق قانون ساز محسن داوڑ نے شمالی وزیر ستان کے علاقے ٹپی این اے 40 کی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو ایک خط لکھا تھا۔
ایکس پر داوڑ کے اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ عسکریت پسند حلقے میں مقامی لوگوں اور پولنگ عملے کو دھمکیاں دے رہے تھے۔
ہماری تین خواتین پولنگ ایجنٹس 8 فروری کو پولنگ والے دن کی صبح حملوں سے بال بال بچ گئیں، انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ “علاقے میں طالبان نے پولنگ اسٹیشنوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
داوڑ نے مزید کہا کہ انہوں نے ضلعی ریٹرننگ آفیسر کو صورتحال کے حوالے سے ایک خط لکھا تھا لیکن کہا کہ اسے “نظر انداز” کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا، “الیکشن کمیشن کو صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور مقامی لوگوں اور پولنگ عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری کارروائی کرنی چاہیے۔
دہشت گردی میں اضافہ
پاکستان نے حال ہی میں خاص طور پر کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی میں اضافہ دیکھا ہے۔
گزشتہ روز بلوچستان کے قلعہ سیف اللہ اور پشین میں انتخابی دفاتر کے باہر یکے بعد دیگرے دھماکوں میں کم از کم 28 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ دریں اثنا، جے یو آئی (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ چمن جاتے ہوئے اپنی گاڑی پر حملے میں بال بال بچ گئے۔
ایک دن پہلے، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک غیر واضح بیان جاری کیا جس میں خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں “مہلک اور ٹارگٹڈ” تشدد کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے “سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے خلاف تشدد کی تمام کارروائیوں” پر تشویش کا اظہار کیا۔
سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی جانب سے جاری کردہ سالانہ سیکیورٹی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں 2023 میں 789 دہشت گرد حملوں اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں تشدد سے متعلق 1,524 ہلاکتیں اور 1,463 زخمی ہوئے جو کہ چھ سال کی بلند ترین سطح ہے۔
کے پی اور بلوچستان تشدد کے بنیادی مراکز تھے، جو کہ تمام ہلاکتوں کا 90 فیصد اور 84 فیصد حملوں، بشمول دہشت گردی کے واقعات اور سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں کا حصہ تھے۔
الیکشن کمیشن خیبرپختونخوامیں امیدواروں کی جانچ پڑتال کا سلسلہ جاری
ماہ رنگ کے سر پر ’بلوچی پاگ‘: کیا بلوچستان کی قوم پرست
1 note · View note
googlynewstv · 3 months
Text
کیاآپریشن عزم استحکام سے دہشت گردی کنٹرول ہوجائے گی؟
پاکستان میں گزشتہ دو برسوں کے دوران عسکریت پسند گروہوں کے مسلح حملوں اور خونریزی میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔رواں سال مختلف عسکریت پسند گروہوں کے حملوں میں اب تک دو آرمی افسروں سمیت کم از کم 62 فوجی اہلکار جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ ملک میں بڑھتی ہوئی دہشتگردانہ کارروائیوں کے خاتمے اور مسلح عسکریت پسند گروہوں اور ان کے سہولت کاروں کو انجام تک پہنچانے کیلئے وفاقی حکومت نے عزم استحکام کے نام سے ایک…
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
آئندہ سال کے پی میں دہشت گردی کے مسائل مزید بڑھ جائیں گے۔
آئندہ سال کے پی میں دہشت گردی کے مسائل مزید بڑھ جائیں گے۔
پشاور: جیسا کہ سال کے شروع میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکرات ختم ہو گئے تھے، جنگ بندی کو عسکریت پسند گروپ نے منسوخ کر دیا تھا اور ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات کی ایک تازہ لہر دیکھی گئی تھی – جو اگلے سال تک جاری رہ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ. ٹی ٹی پی کے دوبارہ سر اٹھانے کی جھلکیں سوات اور پھر حال ہی میں بنوں میں دیکھی گئیں۔ دہشت گردی کی اس تازہ لہر نے خیبرپختونخواہ (کے پی) اور…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 8 months
Text
عزیز ووٹر ۔۔۔ اس تحریر کو ضرور پڑھیے
Tumblr media
اگر آپ آج ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں تو پہلے چند منٹ نکال کر اس تحریر کو پڑھ لیں۔ میں یہاں کسی امیدوار کی حمایت نہیں کررہا۔ ہم سب ایک ہی چیز چاہتے ہیں، ہمارا ملک خوشحال ہو، ہمارے حقوق کا تحفظ ہو اور ہمارے بچوں کا مستقبل روشن ہو۔ عزیز ووٹر، براہ کرم اس بات کو سمجھیں کہ یہ اتخابات 2007ء کے بعد سے کسی بھی الیکشن سے زیادہ اہم ہیں۔ یہ مبالغہ نہیں ہے۔ اُس سال پاکستان نے فوجی حکمرانی سے سویلین جمہوریت کی طرف ایک انتہائی مشکل منتقلی کا آغاز کیا تھا۔ فوجی حکمرانی کے دور کے اثرات سخت تھے، ادھار کے ڈالروں سے مصنوعی طور پر کھڑی کی جانے والی معیشت واپس نیچے آرہی تھی، آمر کی طرف سے سپریم کورٹ کو محدود کرنے کی کوشش سے عدلیہ مجروح تھی، لال مسجد کے واقعے کے بعد دہشت گردی میں اضافہ ہو رہا تھا، میدان جنگ میں طالبان کی کامیابیوں کے ساتھ امریکا سے تعلقات کشیدہ ہوتے جارہے تھے، بینظیر بھٹو کا قتل اور بہت کچھ۔ منتقلی کے اس سفر کو انجام دینا تقریباً ناممکن تھا۔ اس میں معیشت کو مستحکم کرنے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کو تیز کرنے اور ملک میں اپنی گہری جڑیں رکھنے والے جہادی گروہوں کے غضب کو دعوت دینے اور وکلا کی تحریک کو سنبھالنے کی سیاسی قیمت کو برداشت کرنا شامل تھا۔
یقیناً یہ مکمل فہرست نہیں ہے۔ یہ صرف ایک یاد دہانی ہے کہ معاملات ایسے ادوار میں انتہائی پیچیدہ ہو جاتے ہیں جب ملک کو فوجی حکمرانی سے سویلین جمہوریت کی طرف منتقل ہونا پڑتا ہے۔ موجودہ لمحہ شاید فوجی حکمرانی سے جمہوری حکمرانی کی طرف منتقلی جیسا نہیں ہے۔ لیکن اس میں منتقلی کے کچھ عناصر شامل ہیں جو اُن لمحات سے بہت ملتے جلتے ہیں۔ مثال کے طور پر، غور کریں کہ ملک 2017ء سے ہائبرڈ حکومتوں کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔ صرف یہی نہیں، اس سال کے بعد سے ہر ایک ہائبرڈ تجربہ قلیل المدتی تھا، یعنی اسے ضرورت کی وجہ سے چلایا جارہا تھا اور بنیادی طور پر اس کی بقا کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ 2017ء کے ہر ہائبرڈ تجربے کی اپنی منفرد ساخت تھی۔ مثال کے طور پر عدالتوں کی جانب سے نواز شریف کو نااہل کرنے کے بعد 2017ء میں شاہد خاقان عباسی کی زیر قیادت حکومت حکمران جماعت کی باقیات میں سے چنی گئی قیادت پر مشتمل تھی۔ اگلی حکومت ایک نئی سیاسی جماعت کی تھی جس نے پہلے کبھی ملک پر حکومت نہیں کی تھی، یہ حکومت عمران خان کی زیر قیادت تھی۔
Tumblr media
اس کے بعد پی ڈی ایم کی حکومت آئی جس کی قیادت تقریباً تمام سیاسی جماعتوں کے ایک غیر متوقع اتحاد کے ذریعے کی گئی تھی، یہ عمران خان کی مخالفت کرنے یا ملک بچانے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے، اس کا انحصار آپ کے سیاسی نظریے پر ہے۔ پی ڈی ایم کے بعد نگران حکومت آئی جسے ہم ووٹر آج گھر بھیجنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ہائبرڈ حکومتوں کے ان نہ ختم ہونے والے سات طویل سالوں نے معیشت پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔ انہی سات سالوں میں ملکی تاریخ کے کسی بھی دوسرے سات سالہ دور کے مقابلے میں مقامی کرنسی کی قدر میں اب تک کا سب سے بڑا نقصان دیکھا گیا ہے۔ ڈالر کی قدر میں 2017ء کے موسم گرما سے 2023ء کے موسم گرما تک، تقریباً تین گنا اضافہ ہوا جس کے بعد آخر کار اس میں کچھ کمی آئی لیکن اس کمی کو یہ 2024ء کے موسم گرما تک دوبارہ پورا کرسکتا ہے۔ ان برسوں نے ملک میں مہنگائی کے سب سے زیادہ خوفناک دور کو بھی دیکھا 2021ء سے شروع ہونے والی مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ ہوا جو ہماری تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔ ایک لمحے کے لیے، ایسا لگ رہا تھا کہ ہم اپنا گزارا کرنے کے لیے جس رقم پر انحصار کرتے ہیں اس کی قدر ہماری آنکھوں کے سامنے ختم ہو رہی تھی۔
میں اس بحث کو دوبارہ نہیں چھیڑنا چاہتا کہ اس کا ذمہ دار کون تھا اور مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی کے محرکات کیا تھے۔ میں ان معاملات کے بارے میں پہلے ہی کافی لکھ چکا ہوں۔ آج کے لیے صرف اس بات پر زور دینا کافی ہے کہ یہ دونوں مظاہر آپس میں جڑے ہوئے تھے۔ ایک کے بعد ایک ہائبرڈ حکومتوں کے سات سال مہنگائی میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے ساتھ ساتھ درآمدی پابندیوں میں شدت آنے اور زرمبادلہ کے قلیل ذخائر کے انتظام کی کوششوں اور اس کے نتیجے میں ترقی کے زوال اور بےروزگاری میں اضافے کا باعث بنے۔ یہ چیزیں ایک دوسرے سے منسلک نہیں بلکہ ایک ہی سکے کو دو رخ ہیں۔ ہمیں اسی چیز کو آج نکال باہر کرنا ہے۔ آج فوجی حکومت کو نہیں بلکہ ہائبرڈ حکومتوں کا سلسلہ ختم کرنے کا دن ہے۔ آج جس حکومت کو آپ اور میں مل کر وجود میں لانے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں، اس کے پاس اس ہائبرڈ دور سے باہر نکلے کا ایجنڈا ہو گا۔ اس حکومت کو بھی ایک مہنگائی زدہ معیشت ملے گی جوکہ شاید کم تو ہو جائے لیکن یہ تلوار پھر بھی لٹکی رہے گی۔ ایک بار پھر اس حکومت کو بڑھتی دہشتگردی اور یکے بعد دیگرے ہائبرڈ دور کے سیاسی اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
آنے والی حکومت کے پاس مبہم مینڈیٹ نہیں ہونا چاہیے۔ اس حکومت کے سامنے یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ معاشی محاذ پر کن اقدامات کی ضرورت ہے چاہے ان کے لیے حکومت کو انتخابی مہم کے کچھ وعدوں کو ایک طرف رکھنا پڑے۔ اسے اپنے ماضی کا یرغمال نہیں بننا چاہیے اور اور بدلے لینے کے کھیل میں نہیں پڑنا چاہیے۔ اسے جمہوری اصولوں اور طریقہ کار کا احترام کرنا سیکھنا اور اپنی مثال سے دوسروں کو سکھانا چاہیے۔ جمہوریت کے اس گھر کو آہستہ آہستہ دوبارہ تعمیر کرنا چاہیے جو ان دنوں تقسیم اور نفرت کی آگ سے جل رہا ہے۔ نئی حکومت کو آئین کو دوبارہ پڑھنا چاہیے اور قانون کے دائرے میں رہنا چاہیے۔ آدھی رات کو پی ٹی آئی کے کارکنوں اور امیدواروں اور دیگر افراد کا اغوا بند ہونا چاہیے۔ جبری گمشدگیاں ختم ہونی چاہئیں۔ مفاہمت کی سیاست کو چلنے دینا چاہیے۔ بدلہ لینے کی خواہش پر جمہوریت پر یقین کو ترجیح ملنی چاہیے۔ آیئے، میرے ساتھ آپ بھی اپنے ملک کے لیے ایک نئی شروعات کی خواہش میں اس لائن میں کھڑے ہوں۔ آئیے مل کر اپنا راستہ تلاش کرنے کا عزم کریں۔ اپنے اختلافات کو نہ ختم ہونے والی نفرتیں نہ بننے دیں۔ جمہوریت کو موقع دیں کہ وہ خود بھی ٹھیک ہو اور ہمارے لیے بھی بہتری کے راستے نکلیں۔ پیارے ووٹر، یہی آپ کے لیے اور اپنے لیے میری دعا ہے۔
خرم حسین  
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
dpr-lahore-division · 7 months
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور
فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر248
میرٹ کی خلاف ورزی کروں گی نہ ہونے دوں گی،سیاسی بھرتی نہیں ہو گی:مریم نواز شریف
احتساب،شفافیت،کوالٹی ورک اور ٹائم ورک میری ریڈ لائن ہے،مالیاتی امور میں شفافیت پر سمجھوتہ نہیں ہو گا
خدمت کے جذبے سے سر شار،دیانتدار افسروں کو سلیوٹ،افسر اور ملازمین میری ٹیم،کام کرنے والوں کو سپورٹ کیا جائے گا
حلف برداری کے بعد سیدھی آفس گئی اور کام شروع کردیا، عوام کے مسائل کا فوری حل چاہیے،جڑ تک پہنچ کر مسائل ختم کریں گے
ڈینگی اور پولیو سے بچاؤ پر توجہ دی جائے، صحت اور دیگر شعبوں میں عوامی منصوبے جاری رکھے جائیں:سول سیکرٹریٹ میں افسروں سے خطاب
پنجاب سول سیکرٹریٹ کا دورہ،میوزیم کا افتتاح بھی کیا،وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سول سیکرٹریٹ میں زیر تکمیل پراجیکٹ کا بھی جائزہ لیا
لاہور27فروری:……وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ خدمت کے جذبے سے سر شار،دیانتدار افسروں کو سلیوٹ کرتی ہوں۔میرٹ کی خلاف ورزی نہ کروں گی نہ ہونے دوں گی۔کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہوگی۔ مالیاتی امور میں شفافیت پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
دربار ہال سول سیکرٹریٹ میں افسروں سے خطا ب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ عوام کو معیاری علاج کی سہولت میسر ہونی چاہیے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ڈینگی اور پولیو سے بچاؤ پر توجہ دی جائے اور صحت اور دیگر شعبوں میں عوامی افادیت کے منصوبے جاری رکھے جائیں۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ افسر اور ملازمین میری ٹیم ہیں،کام کرنے والوں کو سپورٹ کیا جائے گا۔ عوام کی خدمت مشن کی تکمیل کے لئے اچھی تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ سول سرونٹس محب وطن اور خدمت کے جذبے سے سر شار ہیں۔احتساب،شفافیت،کوالٹی ورک اور ٹائم ورک ریڈ لائن ہیں۔ کام کرنے والوں کا احترام کرتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ حلف برداری کے بعد سیدھی آفس گئی اور کام شروع کردیا۔ عوام کے مسائل کا فوری حل چاہیے۔ادارہ جاتی تنظیمی اصلاحات کرنا ہوگی،جڑ تک پہنچ کر مسائل ختم کریں گے۔جس میں وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کوچیف سیکرٹری زاہد زمان اختر،چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، سیکرٹری صحت اورسیکرٹری خزانہ نے محکموں کے افعال کار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔بعدازاں وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب سول سیکرٹریٹ کا دورہ کیا اور سول سیکرٹریٹ کو تاریخی اور قدیمی حالت میں بحالی پراجیکٹ کو سراہا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سیکرٹریٹ میں میوزیم کا افتتاح بھی کیا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سیکرٹریٹ میں زیر تکمیل پراجیکٹ کا بھی جائزہ لیا۔چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان نے بریفگ دی۔پرویز رشید،ارکان اسمبلی مریم اورنگ زیب، عظمی بخاری، ثانیہ عاشق، چیف سیکرٹری،آئی جی اورسیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔
٭٭٭٭٪
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور و فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر249
”محفوظ پنجاب“ویژن، سمارٹ ڈسٹرکٹ سیف سٹی پراجیکٹ،خواتین کے لئے اپ گریڈڈ ”وویمن سیفٹی ایپ“لانچ ہو گی
وزیراعلی مریم نوازکی وویمن سیفٹی ایپ 2ہفتے کے اندر فنکشنل کرنے کی ہدایت،وویمن سیفٹی ایپ 43سروسز ایک کلک پر میسر ہوں گی
خواتین پولیس کمیونیکیشن آفیسر کے لئے ہاسٹل بنانے کا اعلان،جرائم روکنے کیلئے سیف سٹی کرائم سٹاپر ایپ،ٹرائل رن شروع
”سیف سٹی کرائم سٹاپر“ کے ذریعے دہشت گردی،زیادتی،منشیات،اسلحہ کی نمائش سمیت دیگر جرائم رپورٹ کئے جا سکیں گے
ہیلمٹ،سیٹ بیلٹ اور اسلحے کی نمائش روکنے کے لئے آرٹیفشل انٹیلی جنس بیسڈ سافٹ وئیر تیار، کیمروں کے ذریعے تجاوزات کی نشاندہی بھی ممکن ہو گی
وزیراعلی مریم نواز شریف کا سیف سٹی اتھارٹی ہیڈکوارٹر کا دورہ،ڈیٹا سنٹر اور ڈیجیٹل وال کا معائنہ، 15کال سنٹر کاجائزہ بھی لیا
وزیراعلی مریم نواز کی لیڈی پولیس کمیونیکیشن آفیسر زسے ڈیسک پرجا کر بات چیت، لیڈی پولیس کمیونیکیشن آفیسر کو دیکھ کر اظہار مسرت کیا
ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے عمل کا مشاہدہ،تونسہ کی فیکٹر ی میں چوری کی کال پر رسپانس کا جائزہ، 15پر کال کرکے پولیس رسپانس اور ٹائم چیک کیا
لاہور27فروری:……وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کے”محفوظ پنجاب“ویژن پر عملدرآمد شروع،پنجاب سیف سٹی اتھارٹی ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔31دسمبر تک تمام اضلاع میں سمارٹ ڈسٹرکٹ سیف سٹی پراجیکٹ لانچ کرنے کا حکم دیا۔وزیراعلی نے خواتین کے تحفظ کے لئے اپ گریڈڈ”وویمن سیفٹی ایپ“لانچ کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہا کہ وویمن سیفٹی ایپ 2ہفتے کے اندر فنکشنل کرنے کی ہدایت،وویمن سیفٹی ایپ 43سروسز ایک کلک پر میسر ہوں گی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کی خواتین پولیس کمیونیکیشن آفیسر کے لئے ہاسٹل بنانے کا اعلان کیا۔جرائم کے بروقت سد باب کے لئے سیف سٹی کرائم سٹاپر ایپ،ٹرائل رن شروع کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سیف سٹی کرائم سٹاپر کے ذریعے دہشت گردی،زیادتی،منشیات،اسلحہ کی نمائش سمیت دیگر جرائم رپورٹ کئے جا سکیں گے۔ہیلمٹ،سیٹ بیلٹ اور اسلحے کی نمائش روکنے کے لئے آرٹیفشل انٹیلی جنس بیسڈ سافٹ وئیر تیار۔سیف سٹی اتھارٹی کیمروں کے ذریعے تجاوزات کی نشاندہی بھی ممکن ہو گی۔وزیراعلی مریم نواز شریف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کیمروں سے ہسپتال،بس سٹینڈ،ائیرپورٹ،ریلوے سٹیشن،شاپنگ مال کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے سیف سٹی اتھارٹی ڈیٹا سنٹر اور ڈیجیٹل وال کا معائنہ کیا۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے 15کال سنٹر کابھی دورہ کیا۔ لیڈی پولیس کمیونیکیشن آفیسر زسے ڈیسک پرجا کر بات چیت کی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے سیف سٹی مانیٹرنگ کے عمل کا مشاہدہ کیا اورتونسہ کی فیکٹر ی میں چوری کی کال پر رسپانس کا جائزہ لیا۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے 15پر کال کرکے پولیس رسپانس اور ٹائم چیک کیا۔وزیراعلی مریم نواز شریف کا لیڈی پولیس کمیونیکیشن آفیسر کو دیکھ کر اظہار مسرت کیا۔سابق سینیٹرپرویز رشید،ارکان اسمبلی مریم اورنگزیب،عظمی بخاری، بلال کیانی،ثانیہ عاشق،چیئرمین پی اینڈ ڈی،آئی جی پنجاب،سی سی پی او اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
٭٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور
فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر250
”صاف ستھر ا پنجاب“ وزیراعلی مریم نواز شریف کے ویژن پر عملدرآمد کا آغاز،ارکان اسمبلی سے تجاویز طلب
پنجاب میں گلیوں کی مرمت کے پراجیکٹ کا اعلان،دیہات میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج کے لئے پلان طلب
وزیراعلی مریم نواز شریف نے شہروں اور دیہات کے محلوں کی چھوٹی سڑکوں اور گلیوں کی مرمت کے لئے فوری پلان بھی طلب کر لیا
ہر حلقے کوماڈل بنانا چاہتے ہیں، عوام کے مسائل فوری طور پر حل ہونے چاہئے،قصور اور شیخوپورہ کے ارکان اسمبلی سے ملاقات
لاہور27فروری:……''صاف ستھرا پنجاب ''وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن پر عملدرآمد کا آغازکر دیا گیا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ارکان اسمبلی سے تجاویز طلب کر لیں۔وزیر اعلیٰ مریم نوازنے صوبہ بھر میں گلیوں کی مرمت کے پراجیکٹ کا اعلان کیا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے دیہات میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج کے لئے پلان طلب کر لیا۔وزیراعلی نے شہروں اور دیہات کے محلوں کی چھوٹی سڑکوں اور گلیوں کی مرمت کے لئے فوری پلان بھی طلب کر لیا۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہا کہ ہر حلقے کو ترقیاتی پراجیکٹ کے لحاظ سے ماڈل حلقہ بنانا چاہتے ہیں۔ عوام کے مسائل فوری طور پر حل ہونے چاہئے۔وزیراعلی مریم نواز شریف سے شیخوپورہ اور قصور کے اراکین پنجاب اسمبلی نے ملاقات کی۔ارکان اسمبلی نے وزیراعلی مریم نواز شریف کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد بھی پیش کی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے ارکان پنجاب اسمبلی کو پراجیکٹ کیلے تحریری ڈیمانڈ دینے کی ہدایت کی۔ملاقات کرنے والوں میں نو منتخب ارکان صوبائی اسمبلی رانا محمداقبال خان،محمد حسن رضا،محمداشرف رسول،چوہدری محمد الیاس خان،محمد نعیم صفدر،ملک احمد سعید خان،احسن رضا خان،محمود انور،رانا سکندر حیات شامل تھے۔تمام اراکین نے اپنے حلقوں کے مسائل اور عوامی ضروریات سے آگاہ کیا۔ اراکین اسمبلی نے وزیراعلی مریم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا اور وزارت اعلی کا منصب سنبھالنے پر دلی مبارکباد دی۔پرویز رشید، ارکان اسمبلی مریم اورنگ زیب، عظمی بخاری، بلال کیانی، ثانیہ عاشق بھی موجودتھیں۔
٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور
فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر251
وزیر اعلی مریم نواز شریف ٹریفک روکنے پر سخت برہم
ٹریفک مینجمنٹ ٹھیک کریں، شہریوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے:وزیر اعلی مریم نواز شریف کی ہدایت
لاہور 27 فروری:……وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے ٹریفک روکنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ٹریفک مینجمنٹ ٹھیک کر نے کی ہدایت کی اور کہا کہ شہریوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔وزیر اعلی مریم نواز شریف سوا 8 بجے رائیونڈ سے دفتر کے لئے روانہ ہوئیں اور 9 بجے دفتر پہنچ گئیں۔
٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور
فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر252
پنجاب میں مستحق افراد کا ڈیٹا بنک کے لئے ”پراونشل سوشو اکنامک رجسٹری“پروگرام
غریب آدمی کو اس کا حق اسی کی دہلیز پر ملنا چاہیے،سیاست نہیں بس عوام کی خدمت مشن ہے،مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
لاہور27فروری:……وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت آج وزیراعلی آفس میں خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب میں مقیم مستحق افراد کا ڈیٹا بنک تیار کرنے کے لئے تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مستند ڈیٹا بنک کے لئے ”پراونشل سوشو اکنامک رجسٹری“پروگرام کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ غریب آدمی کو اس کا حق اسی کی دہلیز پر ملنا چاہیئے۔سیاست نہیں، بس عوام کی خدمت ہی مشن ہے۔ پرویز رشید، ارکان اسمبلی مریم اورنگ زیب، عظمی بخاری، ثانیہ عاشق، بلال کیانی،چیف سیکرٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
٭٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب، لاہور
فون نمبر:99201390
ہینڈآؤٹ نمبر253
وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کا متہ کاٹلنگ میں شہید ہونے والے اعجاز خان شیرپاؤ کو خراج عقیدت
لاہور27فروری:……وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے متہ کاٹلنگ میں شہید ایس پی اعجاز خان شیرپاؤ کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا ہے کہ اعجاز خان شیرپاؤ کی شہادت پر بے حد دکھ ہے، اہل خانہ سے تعزیت کرتی ہوں۔اعجاز خان شیرپاؤ پاکستان اور عوام کے دشمنوں سے بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔مریم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لئے ہماری فورسز کے افسران اور جوانوں نے عظیم قربانیاں دی ہیں۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے شہید اعجاز خان شیرپاؤ کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر اور زخمی سپاہیوں منصور اور سلیم سے ہمدردی کا اظہار اور صحت یابی کی دعاکی۔
٭٭٭٭
0 notes
emergingpakistan · 8 months
Text
جو فلسطینی بم سے نہ مریں بھوک سے مر جائیں
Tumblr media
چھبیس جنوری کو بین الاقوامی عدالتِ انصاف نے جیسے ہی شبہ ظاہر کیا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ چند گھنٹوں بعد ہی اپنے ہتکھنڈوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے تل ابیب سے ایک خبر پھوڑی گئی کہ اقوامِ متحدہ کا امدادی ادارہ برائے فلسطین (یو این آر ڈبلیو اے) ’’ انرا ‘‘ حماسی انتہاپسندوں سے بھرا پڑا ہے اور ادارے کے کم ازکم بارہ مقامی ملازم سات اکتوبر کی ’’حماسی دہشت گردی ‘‘ میں براہ راست ملوث پائے گئے ہیں۔ اسرائیل کے حمایتی مغربی ممالک جیسے اس گھڑی کے منتظر بیٹھے تھے انھوں نے اپنے ذرایع سے اس خبر / افواہ کی تصدیق کرنے کے بجائے اسرائیل کے دعویٰ پر حسبِ معمول آنکھ بند کر کے یقین کرتے ہوئے انرا کے لیے اپنی امداد معطل کر دی۔ ( امریکا ، آسٹریا، آسٹریلیا ، کینیڈا ، فن لینڈ، جرمنی، اٹلی ، جاپان ، ہالینڈ، آئس لینڈ، سویڈن، رومانیہ ، برطانیہ۔ ) جب کہ انرا کو سالانہ امداد دینے والے چار مسلمان ممالک ( ترکی، سعودی عرب ، کویت ، قطر) نے انرا کے بائیکاٹ سے خود کو علیحدہ رکھا ہے۔  (انرا نے اب اپنی سرگرمیوں کو برقرار رکھنے کے لیے ہر فرد اور ادارے سے امداد کی اپیل کی ہے۔ کوئی بھی انرا کی ویب سائٹ پر جا کر حسبِ توفیق مدد کر سکتا ہے اور پچانوے فیصد امکان ہے کہ یہ مدد درست ہاتھوں میں ہے اور فلسطینی متاثرین تک پہنچے گی)۔
امداد سے ہاتھ کھینچنے والے ممالک نے یہ بھی نہ سوچا کہ اس وقت غزہ کی تئیس لاکھ آبادی دانے دانے کی محتاج ہے اور اگر پچھتر برس سے ان کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے کے کچھ ملازمین کے خلاف تحقیقات کے مطالبے کے بجائے پورے ادارے کی امداد ہی معطل کر دی جائے تو بمباری اور زمینی حملوں میں مسلسل گھرے لاکھوں عورتوں، بچوں، جوانوں، بوڑھوں پر مزید کیا قیامت گزرے گی۔ انھیں تو ویسے بھی مسلسل چار ماہ سے دانے پانی دوا سے مکمل طور پر محروم رکھا جا رہا ہے۔ کسی حکومت کے ذہن میں یہ بات بھی نہ آئی کہ اس سے پہلے اسرائیل نے اپنی خواتین کے ریپ، بیالیس بچوں کے گلا کاٹنے اور غزہ کے الشفا اسپتال پر میزائل حملے کا جو الزام حماس پر لگایا تھا۔ وہ سب کے سب الزامات اسرائیل کے منہ پر جا کے پڑے۔ اس تناظر میں اس اسرائیلی دعویٰ کی ٹھوس تصدیق کس قدر ضروری ہے کہ اقوامِ متحدہ کے ایک ذیلی ادارے میں دہشت گرد کام کر رہے ہیں۔ جن بارہ ملزموں کے نام اسرائیل نے جاری کیے ان میں سے ایک پہلے ہی اسرائیلی بمباری میں جاں بحق ہو چکا ہے جب کہ دو اہل کار لاپتہ ہیں۔ غالباً وہ بھی کسی ملبے تلے آ کے مر چکے ہیں۔ بقیہ نو ملزموں کو خود انرا کے سربراہ نے تحقیقات مکمل ہونے تک معطل کرنے کا اعلان کیا۔ اسرائیل نے اب تک انرا کے بارہ اہل کاروں کے بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا۔
Tumblr media
انرا کا ادارہ اقوامِ متحدہ نے انیس سو انچاس میں قائم کیا، تاکہ جن ساڑھے سات لاکھ فلسطینیوں کو صیہونی ریاست نے بزور بے دخل کر کے آس پاس کے ممالک میں دھکیل دیا۔ ان کی حیثیت کے تصفیے تک انھیں زندہ رکھا جا سکے۔ کیونکہ اقوامِ متحدہ کی ایک قرار داد کے مطابق ان لاکھوں پناہ گزینوں کی گھر واپسی کا بنیادی حق آج تک برقرار ہے۔ انرا کے عملے میں تیس ہزار ڈاکٹر، نرسیں، اساتذہ، فلاحی کارکن، ڈرائیور، انجینئر اور دفتری اسٹاف شامل ہے۔ انرا کا آپریشن لبنان ، اردن ، شام ، غربِ اردن اور غزہ تک اٹھاون پناہ گزین کیمپوں میں پھیلا ہوا ہے۔ اس کی امداد پر ساٹھ لاکھ جلاوطن فلسطینیوں کا ہر طرح سے دار و مدار ہے۔ دو ہزار اکیس میں انرا کے سات سو چھ اسکولوں میں ساڑھے پانچ لاکھ فلسطینی بچے پڑھ رہے تھے۔ چار لاکھ فلسطینی روزمرہ بنیادی امدادی رقوم کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔ جب کہ سترہ لاکھ کو خوراک کی فراہمی کے لیے انرا پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ انرا کے تحت ایک سو چالیس بڑے صحت مراکز اور اسپتال کام کر رہے ہیں۔ غزہ میں انرا کے تیرہ ہزار کارکن کام کر رہے ہیں اور دو ہزار سات سے جاری اسرائیل اور مصر کی مشترکہ ناکہ بندی میں غزہ کے لیے لائف لائن کا کام کرتے ہیں۔ سات اکتوبر کے بعد سے غزہ کی پینتالیس فیصد آبادی انرا کے قائم کردہ اسکولوں اور صحت مراکز میں پناہ گزین ہے۔
ویسے تو کسی مقبوضہ علاقے کے لوگوں کی دیکھ بھال اور ان کی رہائشی، غذائی ، صحت اور تعلیم کی ضروریات کا خیال رکھنا بین الاقوامی قوانین کے تحت قابض طاقت کی ذمے داری ہے۔ مگر اسرائیل سے کوئی توقع عبث ہے لہٰذا اقوامِ متحدہ کے فلاحی ادارے کو ہی ان مقبوضہ انسانوں کے لیے متبادل ریاست کا کردار ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ انرا ہمیشہ سے اسرائیل کی ہٹ لسٹ پر ہے۔ یہ ادارہ فلسطینیوں کی بطور انسانی گروہ تحلیل کے اسرائیلی منصوبے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ چنانچہ اب تک غزہ میں انرا کے ڈھائی سو سے زائد کارکن شہید ہو چکے ہیں۔ جن سیکڑوں اسکولوں میں فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ ان پر لگاتار بمباری کی گئی ہے اور انرا کے تحت چلنے والے اسپتالوں اور صحت مراکز کو بھی تاک تاک کے نشانہ بنایا گیا ہے۔ کسی بین الاقوامی فلاحی ادارے کی املاک اور کارکنوں کو نشانہ بنانا بھی جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے مگر اسرائیل کو سات خون معاف ہیں۔ جو فلسطینی بموں سے بچ جائیں وہ بھوک اور پیاس سے مر جائیں۔ یہ ہے نیت اور مسئلے کا حل اسرائیل اور ا�� کے حماتیوں کے نزدیک۔ مگر اس کا توڑ آسان ہے۔اگر قطر ، سعودی عرب ، کویت اور ترکی انرا کو سالانہ دو ارب ڈالر اضافی دان کر دیں تو اسرائیلی نسل کشی کا ہتھیار کسی حد تک کند کیا جا سکتا ہے۔ مگر اب تک ان ممالک کی جانب سے ایسی کوئی پیش کش سامنے نہیں آئی۔
وسعت اللہ خان 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
urduchronicle · 8 months
Text
مردان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، دو دہشتگرد مارے گئے
سیکیورٹی فورسز نے ضلع مردان میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔ آئی ایس پی آر کےمطابق  شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد دو دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔ مارے گئے دہشتگرد علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes