Tumgik
#رینکنگ
paknewsasia · 2 years
Text
لمبے عرصے تک ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پہلے نمبر پر براجمان رہنے والے بلےباز
لمبے عرصے تک ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پہلے نمبر پر براجمان رہنے والے بلےباز
کرکٹ کے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی عالمی درجہ بندی میں  کئی بلےباز آئے  اپنی متاثر کن کارکردگی سے پہلی پوزیشن پر براجمان ہوئے اور کئی عرصے تک اس پوزیشن پر قبضہ جمایا۔ تفصیلات کے مطابق آج ہم ٹاپ 3 کھلاڑیوں کا ذکر کریں گے جو لمبے عرصے تک ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پہلے نمبر پر براجمان رہے۔ پہلے نمبر پر قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم ہیں جو گزشتہ 1025 دن (تقریباً 3 سال)  سے ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پہلے نمبر پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 4 months
Text
ٹیسٹ باؤلنگ رینکنگ، جسپریت بمرا نمبر ون، ون ڈے بیٹنگ میں بابر پھر کنگ
جسپریت بمراہ نے تازہ ترین آئی سی سی مردوں کی ٹیسٹ باؤلر رینکنگ میں نمبر 1 مقام حاصل کر لیا ہے۔ بمراہ اپنی ٹیم کی سیریز کے دوران 9/91 کے اپنے زبردست میچ کے اعداد و شمار کے پیچھے پہلی بار ٹاپ پر پہنچے۔ مردوں کی ٹیسٹ باؤلنگ رینکنگ نو وکٹ حاصل کرنے سے بمراہ نے دوسرے ٹیسٹ میں پلیئر آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا اور گیند بازوں کی تازہ ترین ٹیسٹ رینکنگ میں ٹیم کے ساتھی روی چندرن اشون سے ٹاپ پوزیشن چھیننے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
نئی پلیئرز رینکنگ جاری ،پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی پہلی پوزیشن برقرار
نئی پلیئرز رینکنگ جاری ،پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی پہلی پوزیشن برقرار
دبئی (عکس آن لائن)آئی سی سی نے نئی پلیئرز رینکنگ جاری کر دی ہے جس میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی پہلی پوزیشن برقرار ہے،نیدر لینڈ کے خلاف 74رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کے باعث پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی ون ڈے رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن مستحکم ہو گئی ہے اور بابر اعظم 891 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر برقرار ہیں۔قومی ٹیم کے ابتدائی بیٹر امام الحق کا بھی ون ڈے رینکنگ میں دوسرا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
jhelumupdates · 20 days
Text
دنیا کے مضبوط اور کمزور ترین پاسپورٹ کون سے ممالک کے ہیں؟
0 notes
emergingpakistan · 1 month
Text
صحافی ہونا اتنا آسان بھی نہیں
Tumblr media
کل (تین مئی) عالمی یوم صحافت تھا۔ اگر گزشتہ اور موجودہ سال کو ملا لیا جائے تو دو ہزار تئیس اور چوبیس صحافؤں کے لیے خونی ترین سال قرار پائیں گے۔ سب سے بڑی وجہ غزہ کا انسانی المیہ ہے۔ وہاں سات اکتوبر سے اب تک میڈیا سے وابستہ ایک سو چھبیس شہادتیں ہو چکی ہیں اور ان میں ایک سو پانچ عامل فلسطینی صحافی اور بلاگرز ہیں۔ جو زخمی ہوئے یا جنھیں علاقہ چھوڑنا پڑا ان کی تعداد الگ ہے۔ یونیسکو کے مطابق سات اکتوبر کے بعد کے صرف دس ہفتے کے اندر غزہ کی چالیس کلومیٹر طویل اور چھ تا بارہ کلومیٹر چوڑی پٹی میں اسرائیل نے میڈیا سے وابستہ جتنے لوگوں کو قتل کیا ان کی تعداد کسی بھی ملک میں کسی بھی ایک سال میں قتل ہونے والے میڈیائؤں سے زیادہ ہے۔ یہ سلسلہ تب تک جاری رہے گا جب تک غزہ میں نسل کشی جاری رہے گی۔ اس اعتبار سے خدشہ ہے کہ سال دو ہزار چوبیس صحافیوں کی سلامتی کے اعتبار سے تاریخ کا سب سے خونی برس ثابت ہو سکتا ہے۔ رپورٹرز وڈآؤٹ بارڈرز ( ایم ایس ایف ) نے گزشتہ برس غزہ کے بحران سے پانچ ماہ پہلے ہی یہ نتیجہ اخذ کر لیا تھا کہ دنیا کے ایک سو اسی میں سے صرف باون ممالک ایسے ہیں جہاں اظہارِ رائے کا حق اور صحافی محفوظ ہیں۔بالفاظِ دیگر ہر دس میں سے سات ملکوں میں آزادیِ اظہار اور صحافت کی حالت بری سے ابتر کی کیٹگریز میں شامل ہے اور اس کیٹگری میں سال بہ سال اضافہ ہو رہا ہے۔
اگر ہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی بات کریں تو بھارت ایم ایس ایف کی انڈیکس ( دو ہزار تئیس) میں سات پوائنٹ نیچے چلا گیا ہے اور اب میڈیا کی ابتری کی عالمی رینکنگ میں ایک سو چون سے بھی نیچے ایک سو اکسٹھویں نمبر پر گر چکا ہے۔ جب کہ بنگلہ دیش میں ریاستی بیانیے کے متبادل اظہار کے لیے عدم برداشت کی فضا جنوبی ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ تیزی سے سکڑ رہی ہے اور وہ عالمی رینکنگ میں بھارت سے بھی نیچے یعنی ایک سو سڑسٹھویں نمبر پر آ گیا ہے۔ بالخصوص گزشتہ برس نافذ ہونے والے سائبر سیکؤرٹی ایکٹ کے تحت مخالف آوازوں کا گلا گھونٹنے کے لیے حکومتی اداروں اور ایجنسؤں کو بھاری اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔ سری لنکا میں بھی صحافتی حالات مثالی نہیں۔ جہاں تک پاکستان کا معاملہ ہے تو بلاشبہ اس کی رینکنگ بہتر ہوئی ہے اور دو ہزار بائیس کے مقابلے میں سات پوائنٹس حاصل کر کے وہ آزادیِ صحافت کے اعتبار سے انڈیا اور بنگلہ دیش سے کہیں اوپر یعنی ایک سو پچاس ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ البتہ عارضی اطمینان یہ خبر سن کے ہرن ہو جاتا ہے کہ صحافؤں کے تحفظ کو درپیش خطرات کی رینکنگ میں پاکستان چوٹی کے بارہ ممالک کی فہرست میں گیارہویں پائدان پر ہے۔
Tumblr media
ایک اور سرکردہ عالمی ادارے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس ( سی پی جے ) کی صحافؤں کے قتل کے مجرموں کو کھلی چھوٹ کی فہرست میں پاکستان گیارہویں نمبر پر ہے۔ ہؤمن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق انیس سو ترانوے سے دو ہزار تئیس تک تین دہائؤں میں ستانوے پاکستانی صحافی اور کارکن مارے جا چکے ہیں۔ جب کہ دو ہزار گیارہ سے تئیس تک کے بارہ برس میں میڈیا اور سوشل میڈیا سے وابستہ ساڑھے تین ہزار سے زائد ارکان جبری گمشدگی یا اغوا کی وبائی لپیٹ میں آئے ہیں۔ ایک پاکستانی این جی او فریڈم نیٹ ورک کی تازہ رپورٹ کے مطابق مئی دو ہزار تئیس سے اپریل دو ہزار چوبیس کے دورانیے میں ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کی جانب سے دباؤ کم ہونے کے بجائے مسلسل بڑھا ہے۔ اس عرصے میں چار صحافؤں کی شہادت ہوئی۔ لگ بھگ دو سو صحافؤں اور بلاگرز کو قانونی نوٹس جاری کر کے ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔ ان میں سے بیسؤں کو اغوا اور قتل کی دھمکیاں موصول ہوئیں یا وہ تشدد کا شکار ہوئے۔ بہت سوں کو جے آئی ٹی میں طلب کیا گیا۔ مگر اکثر صحافؤں کو عدالتوں نے ضمانت دے دی یا ان کے خلاف داخل ہونے والی فردِ جرم مسترد کر دی۔
اس عرصے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو متعدد بار معطل کیا گیا۔ ٹویٹر ایکس پلیٹ فارم اٹھارہ فروری سے آج تک معطل ہے۔ رپورٹ میں دو مجوزہ قوانین ’’ ای سیفٹی بل ‘‘ اور ’’پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل ‘‘ پر تشویش ظاہر کی ہے۔ ان دونوں قانونی مسودوں کی شہباز شریف کی سابق حکومت نے جاتے جاتے منظوری دی تھی۔ اگر یہ بل قانونی شکل اختیار کرتے ہیں تو پھر سوشل میڈیا کی جکڑ بندی کے لیے علیحدہ اتھارٹیز قائم ہو گی۔ یہ اتھارٹیز ریاستی بیانیے کے متبادل آرا اور آوازوں کو خاموش کروانے کے لیے تادیبی کارروائی بھی کر سکیں گی۔ حالانکہ اس مقصد کے لیے پیکا ایکٹ پہلے سے نافذ ہے جو کسی غیر منتخب حکومت نے نہیں بلکہ مسلم لیگ ن کی تیسری جمہوری حکومت کے دور میں نافذ کیا گیا۔ اور پھر اس قانون کی زد میں خود مسلم لیگی بھی آئے۔ حالیہ برسوں میں ایک اور عنصر بھی پابندیوں کے ہتھیار کے طور پر متعارف ہوا ہے۔ یعنی فون پر چینلز اور اخبارات کے سینئر ایڈیٹوریل اسٹاف کو زبانی ہدایات دی جاتی ہیں کہ کس سیاستداں کا نام نہیں لیا جائے گا۔ کون سا جلسہ میڈیا کوریج کے لیے حلال ہے اور کون سی ریلی کی رپورٹنگ حرام ہے۔ حتیٰ کہ عدالتی کارروائی کی بھی من و عن اشاعت کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔
باقاعدہ سنسر کا تحریری حکم جاری کرنے کے بجائے زبانی ہدایات دینے کے اس بڑھتے ہوئے رجحان کا مقصد یہ ہے کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے اور ایسے کسی زبانی حکم کو کسی عدالت یا فورم پر چیلنج کرنے کے لیے کوئی ثبوت بھی نہ چھوڑا جائے۔ مگر میڈیا کے لیے یہ حالات نئے نہیں ہیں۔ ایک مستقل جدوجہد ہے جس کی شکلیں وقت کے ساتھ ساتھ بدلتی رہی ہیں۔ آزادیِ اظہار کی لڑائی ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے۔ لہٰذا جہاں ہے اور جیسا ہے کی بنیاد پر عالمی یوم صحافت کی میڈیا کارکنوں کو مبارک باد۔
وسعت اللہ خان 
بشکریہ ایکپسریس نیوز
0 notes
risingpakistan · 7 months
Text
پی آئی اے، بستر مرگ پر
Tumblr media
پاکستان کی پہلی پرچم بردار فضائی کمپنی ’’پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز‘‘ ان دنوں بستر مرگ پر اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ اسکا عروج ایسا تھا کہ ائیر مارشل نور خان کی قیادت میں پی آئی اے نے 1960ء میں جیٹ طیارہ بوئنگ 707 خریدا اور یہ جیٹ طیارہ استعمال کرنیوالی ایشیا کی پہلی ایئرلائن قرار پائی۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن پہلی ایشیائی فضائی کمپنی تھی جس نے لندن اور یورپ کے بعد امریکہ کیلئے بھی پروازیں براہ راست شروع کیں۔ 1964ء میں چین کیلئے پہلا فضائی رابطہ قائم کرنیوالی پہلی غیر کمیونسٹ ایئر لائن پی آئی اے تھی۔ پی آئی اے کے عروج کے دنوں میں ایئر مارشل اصغر خان بھی اسکے سربراہ رہے جنہوں نے محض تین سال کے اندر اسکی کایا پلٹ کر رکھ دی۔ ایئر مارشل اصغر خان نے فضائی میزبانوں کا نیا یونیفارم ایک فرانسیسی ڈیزائنر سے تیار کروایا جسکے چرچے دنیا بھر میں تھے۔ تب پی آئی اے اپنے تمام شعبہ جات میں خود کفیل تھی۔ انجینئرنگ، ٹیکنیکل گراؤنڈ سپورٹ، پیسنجر ہینڈلنگ، مارکیٹنگ، سیلز، فلائٹ آپریشن اور دیگر شعبہ جات کے علاوہ پروازوں میں کھانا فراہم کرنے کیلئے اپنا کچن رکھتی تھی۔ اسکے عروج کا یہ عالم تھا کہ دنیا کی بڑی ایئر لائنز کے پائلٹس کراچی میں پی آئی اے کی تربیت گاہ میں تربیت حاصل کرتے تھے۔ 
ایمریٹس ایئرلائن، سنگاپور ایئرلائن، جارڈینین ایئر لائن، اور مالٹا ایئر کے پائلٹس کو پی آئی اے نے تربیت دی، 1965 ء کی جنگ میں پی آئی اے نے دفاع وطن میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ اور چین سے اہم دفاعی آلات پاکستان منتقل کیے۔ 1985 ء میں ایمریٹس ایئر لائن کھڑی کرنے میں پی آئی اے نے اہم کردار ادا کیا۔ 25 ؍اکتوبر 1985 ء کو ایمرٹس ایئر لائن نے جو پہلی اڑان بھری وہ دبئی سے کراچی کی طرف تھی اور اس کے دونوں پائلٹ فضل غنی، فرسٹ آفیسر اعجاز الحق اور فضائی میزبان پاکستانی تھے۔ دوران پرواز مہمانوں کو پاکستانی کھانا فراہم کیا گیا۔ یہاں تک کہ اس کا کوڈ نیم EK رکھا گیا۔ E سے مراد امارات جبکہ K سے مراد کراچی تھا۔ عروج کے زمانے میں پی آئی اے اپنے طیارے غیر ملکی فضائی کمپنیوں کو لیز پر دیا کرتی تھی۔ عروج کا یہ دور 1990ء تک جاری رہا، تاہم اس دہائی سے پی آئی اے کا زوال بھی شروع ہو گیا۔ سیاسی تقرریوں، من پسند چیئرمینوں کا تقرر، مہنگے ترین جہاز لیز پر لینے، اور منافع بخش روٹس نجی فضائی کمپنیوں کو بیچے جانے جیسے اقدامات نے اس عالمی فضائی کمپنی کی کمر توڑ کر رکھ دی۔ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نجی ایئر لائنوں کے مالکان کو پی آئی اے کا چیئرمین بنایا گیا۔ سیاسی طور پر بھرتی ہونے والے نااہل اور نالائق افراد نے پی آئی اے میں دھڑے بازی اور یونین سازی کو فروغ دیا۔
Tumblr media
ایئر لیگ، پیپلز یونٹی، اور پالپا جیسی تنظیموں کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں سے منسلک افراد کی 15 سے زائد تنظیمات نے پی آئی اے کے زوال میں اہم کردار ادا کیا۔ نان پروفیشنل اور کرپٹ افسران نے یورپ امریکہ اور کویت جیسے منافع بخش سٹیشن بند کر دیے۔ 90ء کی دہائی کے بعد حالت یہ ہو گئی کہ کراچی جہاں کی ایئر ٹریفک پر پی آئی اے کا راج تھا وہ اسکے ہاتھ سے نکل گیا۔ پی آئی اے پر پہلا بڑا وار 14 جولائی 1998ء کو کیا گیا جب اس وقت کی حکومت نے امارات ایئر لائن کو کراچی اور پشاور کیلئے پروازوں کی اجازت دی جبکہ کچھ ماہ بعد اسلام آباد اور لاہور کی فضا بھی انکے حوالے کر دی گئی۔ 2013 میں جب وہی لوگ دوبارہ حکمران بنے تو انہوں نے سیالکوٹ کیلئے بھی ایمریٹس کو پرواز کرنے کی اجازت دی 2015ء میں ملتان بھی ان کیلئے کھول دیا۔ یہ حکمران اپنی ایئرلائن کے بجائے غیر ملکی فضائی کمپنیوں کو ترجیح دیتے۔ پی آئی اے پر آخری بڑا وار گزشتہ حکومت کے وزیر ہوا بازی سرور خان نے یہ کہہ کر کیا کہ ہمارے پائلٹ جعلی ڈگریوں پر بھرتی ہوئے ہیں۔ اس بیان کے بعد پورے یورپ میں پی آئی اے کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ اب اس کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔ ان حکمرانوں نے پی آئی اے کے مفادات کا تحفظ کرنے کے بجائے غیر ملکی ایئر لائنوں کے مفادات کا تحفظ کیا۔ 
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پی آئی اے کے منافع بخش روٹس پی آئی اے کے پاس ہی رہتے۔ اوپن اسکائی پالیسی کے اصول و ضوابط طے کیے جاتے جس طرح کہ دنیا بھر میں کیے جاتے ہیں۔ اپنے ادارے کی سرپرستی کی جاتی۔ لیکن ذاتی اور کاروباری مفادات کی خاطر پی آئی اے کا بیڑا غرق کر کے غیر ملکی اور نجی ایئر لائنوں کی سرپرستی کی گئی جس کا نتیجہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔ آج زوال کا یہ عالم ہے کہ ایک ایک دن میں 40، 40 ملکی اور غیر ملکی پروازیں منسوخ ہو رہی ہیں۔ عالمی رینکنگ میں سامان گم کرنے والی پانچویں بڑی ایئر لائن پی آئی اے ہے۔ پروازوں کی بروقت روانگی کے حوالے سے بد ترین ایئر لائن ہے۔ آج پاکستان کا ایک منافع بخش ادارہ زوال کا شکار ہو چکا ہے۔ نجکاری کے نام پر پی آئی اے کی لاش نوچنے کیلئے گدھ اس کے گرد منڈلا رہے ہیں۔ کہ کس وقت اس کی موت کا سرکاری اعلان ہو اور وہ اسکا گوشت نوچنے کیلئے اس پر ٹوٹ پڑیں۔ پی آئی اے کا خون ہر اس حکمران کے دامن پر ہے جس نے پی آئی اے پر غیر ملکی پروازوں کو ترجیح دی۔ ہر وہ سیاسی جماعت پی آئی اے کی مجرم ہے جس نے یونین سازی کے ذریعے اس کا نظم و نسق تباہ کیا۔ ہر وہ حکمران اس بربادی کا ذمہ دار ہے جس نے ذاتی مفادات کی خاطر نااہل اور نالائق لوگ بطور سربراہ اس پر مسلط کیے۔ پی آئی اے پر ہی کیا موقوف اب تو ہر طرف یہ عالم ہے کہ
ہرشاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہو گا
پیر فاروق بہاو الحق شاہ
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
apnabannu · 1 year
Text
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹی ٹوئنٹی کی سالانہ رینکنگ جاری کردی
http://dlvr.it/SnPPgN
0 notes
spitonews · 1 year
Text
’’آرام نہیں کام‘‘ بابر اعظم اور محمد رضوان بدستور کھیلنے کے خواہاں
زبردستی ریسٹ کرایا گیا تو قومی ٹیم کے اتحاد پر اثر پڑ سکتا ہے،ذرائع کا دعویٰ (فوٹو: کرک انفو)   کراچی: ’’آرام نہیں کام‘‘ بابر اعظم اور محمد رضوان نے بدستور قومی ٹیم کی نمائندگی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کر دیا۔ پاکستان اور افغانستان میں 3 میچز کی ٹی ٹوئنٹی سیریز 24 مارچ کو شارجہ میں شروع ہوگی، رینکنگ میں گرین شرٹس کی پوزیشن تیسری جبکہ حریف دسویں نمبر پر موجود ہے، بعض حلقے یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptosecrets · 1 year
Text
جیمز اینڈرسن نے پیٹ کمنز کو پیچھے چھوڑ دیا -
دبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹیسٹ کی نئی رینکنگ جاری کردی۔ آئی سی سی نے ٹیسٹ پلیئرز کی نئی رینکنگ جاری کی ہے جس کے مطابق انگلش فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن نے آسٹریلوی بولر پیٹ کمنز کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلی پوزیشن پر قبضہ جما لیا ہے۔ بولرز رینکنگ میں بھارت کے روی چندر ایشون ایک درجہ ترقی کے بعد دوسرے جبکہ پیٹ کمنز تیسرے نمبر پر چلے گئے ہیں، قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی چھٹے نمبر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 1 year
Text
آئی سی سی رینکنگ؛ ٹیسٹ میں 40 سالہ جیمز اینڈرسن پہلی پوزیشن پر آگئے
ون ڈے، ٹیسٹ اور ٹی20 بیٹرز کی رینکنگ میں بابر بالترتیب پہلے اور تیسرے نمبر پر قابض (فوٹو: ایکسپریس ویب) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری کردی، ٹی20 انٹرنیشنلز میں محمد رضوان دوسرے جبکہ کپتان بابراعظم میں تیسری پوزیشن پر موجود ہیں۔ آئی سی سی کی جاری کردہ نئی رینکنگ کے مطابق ٹیسٹ بالرز میں انگلیںڈ کے 40 سالہ جیمز اینڈرسن نے 866 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoguys657 · 1 year
Text
ٹیم انڈیا نے رقم کی تاریخ! ونڈے اور ٹی-20 کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کے لئے آئی سی سی درجہ بندی میں بھی سرفہرست
ٹیم انڈیا نے رقم کی تاریخ! ونڈے اور ٹی-20 کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کے لئے آئی سی سی درجہ بندی میں بھی سرفہرست نئی دہلی، 15/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے ناگپور میں آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی کے پہلے ٹیسٹ میچ میں جیت کے بعد اب ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ایک مقام حاصل کر لیا ہے۔ خیال رہے کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کو 4 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں اننگز اور 132 رنز سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 5 months
Text
پیٹ کمنز آئی سی سی کے پلیئر آف دی منتھ قرار
آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز کو آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ قرار دے دیا گیا۔ پیٹ کمنز کو دسمبر کی کارکردگی پر پلیئر آف دی منتھ قرار دیا گیا۔ انہوں نے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ مینز کیٹیگری میں بنگلادیش کے تیج الاسلام اور نیوزی لینڈ کے گلین فلپس بھی نامزد ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں آئی سی سی ویمن پلیئر آف دی منتھ کا ایوارڈ بھارت کی آل راؤنڈر دیپتی شرما کو دیا گیا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
ویسٹ انڈیز کے خلاف کامیابی ،ون ڈے رینکنگ میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنی پوزیشن مزید مستحکم کرلی
ویسٹ انڈیز کے خلاف کامیابی ،ون ڈے رینکنگ میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنی پوزیشن مزید مستحکم کرلی
دبئی(عکس آن لائن) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ون ڈے رینکنگ میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنی پوزیشن مزید مستحکم کرلی۔آئی سی سی کی نئی جاری کردہ رینکنگ کے مطابق سری لنکا کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں ا?سٹریلوی ٹیم کی شکست کے بعد رینکنگ میں تنزلی ہوئی ہے جس کا فائدہ پاکستان اور قومی ٹیم چوتھے سے تیسرے نمبر پر پہنچ گئی۔پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو ہوم گراؤنڈ پر کلین سوئپ کرکے ون ڈے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
762175 · 1 year
Text
ٹیم انڈیا نے رقم کی تاریخ! ونڈے اور ٹی-20 کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کے لئے آئی سی سی درجہ بندی میں بھی سرفہرست
ٹیم انڈیا نے رقم کی تاریخ! ونڈے اور ٹی-20 کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کے لئے آئی سی سی درجہ بندی میں بھی سرفہرست نئی دہلی، 15/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے ناگپور میں آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی کے پہلے ٹیسٹ میچ میں جیت کے بعد اب ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ایک مقام حاصل کر لیا ہے۔ خیال رہے کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کو 4 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں اننگز اور 132 رنز سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 9 months
Text
خوش باشی کی عالمی رپورٹ
Tumblr media
اقوامِ متحدہ کے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ سلوشنز نیٹ ورک ( ایس ڈی ایس این ) کی دسویں سالانہ تازہ رپورٹ میں خوش باش اور اداس ممالک کی رینکنگ میں حسبِ معمول چوٹی کے بیس ناموں پر مغربی دنیا کا غلبہ ہے۔ ایک سو چھیالیس ممالک کی تازہ رینکنگ میں فن لینڈ مسلسل چھٹے برس بھی اول پائیدان پر ہے۔ سب سے غم زدہ ملک افغانستان بتایا گیا ہے۔ جب کہ اسرائیل حیرت انگیز طور پر مطمئن و خوش ممالک کی رینکنگ میں بارہویں درجے پر ہے حالانکہ بالکل ساتھ لگے فلسطین کی رینکنگ ننانوے ہے۔ اسرائیل کے بعد کہیں جرمنی ، کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک کا نمبر آتا ہے۔ جب کہ ہمارے آس پاس کے خطے میں چین بیاسیویں ، نیپال پچاسیویں ، بنگلہ دیش ننانویں ، پاکستان ایک سو تین ویں ، ایران ایک سو سولہویں ، سری لنکا ایک سو چھبیسویں ، بھارت ایک سو چھتیسویں اور افغانستان ایک سو چھیالیسویں درجے پر کھڑا ہے۔ گویا جنوبی ایشیا کی رینکنگ میں نیپال اور بنگلہ دیش کے بعد پاکستان سب سے خوش اور مطمئن ممالک میں شامل ہے اور بھارت اس معاملے میں پاکستان سے تینتیس درجے نیچے ہے۔
مگر وہ کیا کسوٹی ہے جس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے کہ کون سا ملک سب سے زیادہ خوش باش ہے اور کون اداسیوں کا مارا ہوا ؟ اس بابت یہ اشاریہ مرتب کرنے والوں نے سات معیارات مقرر کیے ہیں۔ اول : کسی بھی ملک میں عمومی نا انصافی ، عدم تحفظ ، آمرانہ رجحانات یا قدرتی آفات کے سبب مایوسی و اداسی کی کیا کیفیت ہے۔ دوم : سماج کا کتنا حصہ سمجھتا ہے کہ آس پاس کرپشن کم یا زیادہ ہے۔ سوم : سماج میں باہمی ہمدردی اور انسان دوستی کا تناسب کیا ہے۔ چہارم : سماجی و انتظامی و نظریاتی جبر کی فضا کتنی گھمبیر یا ہلکی ہے ، انفرادی فیصلے کرنے کی آزادی کس قدر ہے۔ پنجم : سماج جسمانی و ذہنی طور پر کس قدر صحت مند ہے اور اس تناظر میں معیارِ زندگی کتنا اچھا یا برا ہے ؟ ششم : شہری عمومی طور پر آپس کے دکھ سکھ میں کتنے شریک ہیں۔ باہمی میل جول کس قدر کم یا زیادہ ہے۔ ہفتم : اوسط سالانہ قومی آمدنی کیا ہے۔ ناقدین کہتے ہیں کہ خوش طبع ممالک کی عالمی رینکنگ تضادات سے بھرپور ہے۔
Tumblr media
مثلاً اگر فن لینڈ کو دنیا کا سب سے مطمئن ملک قرار دیا گیا ہے تو یہ بھی بتانا چاہیے کہ فن لینڈ کا شمار یورپ میں سکون بخش ( اینٹی ڈیپریسنٹ ) ادویات کی کھپت میں بھی چوٹی کے ممالک میں ہوتا ہے۔ آئس لینڈ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے مگر وہاں ڈیپریشن کی ادویات کا استعمال یورپ میں سب سے زیادہ بتایا جاتا ہے۔ چھٹے نمبر پر آنے والے سویڈن کی بھی کم و بیش یہی کیفیت ہے۔ بھارت اگرچہ اس رپورٹ میں ایک سو چھبیسویں نمبر پر ہے مگر اس نوعیت کے دیگر عالمی سرویز میں بھارت کی رینکنگ بہت اوپر دکھائی گئی ہے۔ جب کہ چین ایس ڈی ایس این کے زیرِ بحث سروے میں بیاسیویں پائیدان پر ہے مگر گلوبل ہیپی نیس رپورٹ میں چین سب سے زیادہ خوش باش ملک بتایا گیا ہے۔ جن ممالک کی سالانہ قومی پیداواری آمدنی سب سے زیادہ ہے ان ممالک کی اکثریت مذکورہ انڈیکس میں اتنی ہی خوش باش اور بہتر دکھائی گئی ہے۔ حالانکہ سالانہ قومی آمدنی بس یہ کرتی ہے کہ اسے کس�� بھی ملک کی کل آبادی پر تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ یہ نہیں دیکھا جاتا کہ ارتکازِ دولت کتنے کم یا زیادہ ہاتھوں میں ہے اور سماج میں طبقاتی مساوات و عدم مساوات کا کیا تناسب ہے اور اس مشاہدے کو خوش باشی کی رینکنگ میں کس طرح شامل کیا جائے گا ؟
مثلاً امریکا خوش باش ممالک کی رینکنگ میں پندھرویں نمبر پر دکھایا گیا ہے۔ مگر یہاں عدم مساوات کا تناسب کسی بھی صنعتی طور پر ترقی یافتہ سماج سے زیادہ ہے۔ اڑتیس ملین امریکی شہری معاشی غربت کی تعریف پر پورے اترتے ہیں اور ساٹھ فیصد آبادی کی آمدنی ماہانہ بنیادی اخراجات کی نذر ہو جاتی ہے۔ یعنی ان خاندانوں کے لیے مالی بچت کی گنجائش نہ ہونے کے برابر ہے۔ خوش باشی کے سروے سے لاکھوں قیدی ، پناہ گھروں میں رہنے والے معمر افراد یا بے سہارا لوگ جیسے طبقات خارج ہیں۔ جہاں جہاں خاندانی نظام مستحکم ہے یا جہاں انفرادی طرزِ زندگی عام ہے۔ ایسے دونوں سماجوں میں خوش باشی کا معیار مختلف ہو گا۔ آسودگی اور مایوسی کے تصور کو الگ الگ جانچنے کے بجائے خلط ملط کیا جائے تو نتیجہ بھی کچھڑی نکلے گا۔ لہٰذا ایسا کوئی شفاف مکینزم اب تک نہیں ہے جو ہر سماج میں خوشی اور دکھ کے اسباب اور کیفیات پر یکساں منطبق ہو سکے۔ کہنے کو بلجئیم خوش باش ممالک کی فہرست میں انیسویں نمبر پر ہے مگر بلجئیم نے جس طرح افریقی ملک کانگو کو نوآبادی بنا کے بے دردی سے لوٹا اور دولت جمع کی وہی کانگو اس فہرست میں اکیاسیویں نمبر پر ہے۔ اور صرف کانگو ہی کیوں۔جتنی بھی سابق ایشیائی و افریقی نوآبادیات ہیں۔ سب کی سب آج تک مسرت کے نچلے پائدان پر براجمان ہیں۔
امیر زادوں سے دلی کے مل نہ تا مقدور کہ ہم فقیر ہوئے ہیں انھیں کی دولت سے ( میر )
بعض رپورٹیں ایسی ہوتی ہیں جنھیں پڑھ کے بس لطف اندوز ہونا چاہیے۔ ہر رپورٹ کے مرتب کنندہ تمام اسباب کسی ایک رپورٹ کے سوال نامے میں نہیں سمو سکتے۔ لہٰذا ایسی رپورٹوں کو نہ مکمل رد کرنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی من و عن قبول کرنے کی۔ البتہ ایسی رپورٹیں پڑھ کے کسی کے لبوں پر تبسم پھیل جائے تو اپنے باپ کا کیا جاتا ہے۔ علم اور خوشی جہاں سے ملے اچک لینی چاہیے۔ زندگی تو بہر طور جینی ہے۔ فیصلہ آپ کو کرنا ہے کہ زندگی آپ نے گذارنی ہے یا زندگی نے آپ کو گذارنا ہے۔ حتی کہ آپ خود کسی ایک دن گذر جائیں۔
وسعت اللہ خان 
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
gamekai · 1 year
Text
بھارتی ٹیم تینوں فارمیٹ میں پہلے نمبر پر آگئی
دبئی: آئی سی سی نے ٹیسٹ کرکٹ کی نئی رینکنگ جاری کردی جس کے مطابق بھارتی ٹیم آسٹریلیا کو شکست دے کر پہلے نمبر پر پہنچ گئی ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ رینکنگ کے مطابق بھارتی ٹیم پہلے نمبر پر براجمان ہے اس کے ساتھ ہی بھارتی ٹیم تینوں فارمیٹ کی نمبر ون ٹیم بن گئی ہے۔ بھارت نے چار ٹیسٹ میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں آسٹریلیا کو اننگ اور 132 رنز سے شکست دی تھی۔ واضح رہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes