Tumgik
#سپین
urduchronicle · 9 months
Text
یمن پر امریکی اور برطانوی حملوں پر یورپ تقسیم ہوگیا
اٹلی، اسپین اور فرانس نے جمعہ کے روز یمن میں حوثی گروپ کے خلاف امریکی اور برطانوی حملوں میں حصہ نہ لینے اورحملوں کا جواز پیش کرنے والے 10 ممالک  کے بیان پر دستخط نہ کرنے کے موقف پر سٹینڈ لیا۔ یہ اختلاف مغرب میں تقسیم کو نمایاں کرتا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں سے کیسے نمٹا جائے، جو ہفتوں سے بحیرہ احمر میں شہری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ امریکی اور برطانوی جنگی طیاروں، بحری جہازوں اور آبدوزوں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 11 months
Text
اسرائیل دنیا کو اپنے خلاف کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے
Tumblr media
ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں جہاں کسی کو کچھ پتہ نہیں کہ آگے کیا ہو گا۔ اسرائیل کو لگتا ہے کہ اس کے پاس مغرب کی طرف سے چار ہزار سے زائد بچوں سمیت ہزاروں فلسطینی شہریوں کو مارنے کے لیے مطلوبہ مینڈیٹ ہے۔ گنجان پناہ گزین کیمپوں پر گرائے گئے ایک ٹن وزنی مہیب بم اور ایمبولینسوں، سکولوں اور ہسپتالوں پر فضائی حملے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اسے حماس کی طرح عام شہریوں کی اموات کی کوئی پروا نہیں ہے۔ اسرائیل مہذب دنیا کی نظروں میں خود کو بدنام کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا نظر آتا ہے۔ غزہ کے قتلِ عام سے پہلے بن یامین نتن یاہو کے فاشسٹوں اور بنیاد پرستوں کے ٹولے کے ذریعے اسرائیل کے عدالتی اداروں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس نے امریکی لابی گروپ اے آئی پی اے سی کے پے رول پر موجود سیاست دانوں کی جانب سے اسرائیل کے جمہوری ملک ہونے اور اخلاقی طور پر برتر اور ترقی یافتہ ملک ہونے کے برسوں سے کیے جانے والے دعووں کی قلعی کھول کر رکھ دی۔ پچھلی دہائیوں میں، واحد بین الاقوامی آواز جو اہمیت رکھتی تھی وہ واشنگٹن کی تھی، جس میں یورپی اتحادی ہمنوا کی حیثیت سے ساتھ ساتھ تھے۔ لیکن 2020 کی کثیرالجہتی دہائی میں ایشیا، لاطینی امریکہ اور افریقہ میں ابھرتی ہوئی طاقتیں اسرائیل کی مذمت کرنے اور سفارتی تعلقات کو گھٹانے کے لیے قطار میں کھڑی ہیں۔
انصاف کے حامی بڑے حلقے غصے سے بھڑک اٹھے ہیں، یہاں تک کہ مغربی دنیا میں بھی۔ مسلمانوں، عربوں اور ترقی پسند رحجان رکھنے والے یہودیوں کے انتخابی لحاظ سے اہم طبقوں کے ساتھ ساتھ، یونیورسٹیاں ​​نوجوانوں کی سیاست زدہ نسل سے فلسطین کی حامی سرگرمیوں کے لیے اہم مراکز بن گئی ہیں۔ جب دنیا بھر میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکل رہے ہیں، برطانیہ کی وزیر داخلہ بریورمین جیسے دائیں بازو کے کارکن فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کو مجرمانہ بنانے کے لیے شہری آزادیوں پر غصے سے کریک ڈاؤن کر رہے ہیں، جسے وہ ’نفرت مارچ‘ کے طور پر بیان کرتی ہیں۔  وہ دور لد چکا جب اسرائیل کی حامی لابیوں نے بیانیے کو قابو میں کر رکھا تھا۔ سوشل میڈیا کی خوفناک تصاویر مظالم کو ریئل ٹائم میں سب کو دکھا رہی ہیں، جبکہ دونوں فریق بیک وقت ہمیں غلط معلومات اور پروپیگنڈے کے ذریعے بہکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس ماحول میں مذہب پر مبنی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسلاموفوبیا پر مبنی حملوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ جیسے عمر رسیدہ امریکی سیاست دان ایک مٹتے ہوئے اسرائیل نواز اتفاقِ رائے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ خاص طور پر مشی گن جیسی اہم ’سوئنگ‘ ریاستوں میں بڑی مسلم، عرب اور افریقی نژاد امریکی کمیونٹیز بائیڈن کی اسرائیل کی پالیسی کے خلاف ہو رہی ہیں۔
Tumblr media
اوباما نے اپنے جانشینوں کو خبردار کیا ہے، ’اگر آپ مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو پوری سچائی کو اپنانا ہو گا۔ ا��ر پھر آپ کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ کسی کے ہاتھ صاف نہیں ہیں، بلکہ ہم سب اس میں شریک ہیں۔‘ انہوں نے مزید کہا، ’اسرائیلی فوجی حکمت عملی جو انسانی جانوں کی اہیمت کو نظر انداز کرتی ہے بالآخر الٹا نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ اس موجودہ تباہی کے بعد بائیڈن کے پاس مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کو فوری طور پر بحال کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہو گا۔ امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی اپنے فلسطین کے حامی ترقی پسند ونگ کی طرف خاصا رجحان رکھتی ہے، جسے ایسے لوگوں کی وسیع بنیاد پر حمایت حاصل ہے جو آج غزہ کے قتل عام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ان ترقی پسندوں کو ایک دن قانون سازی کی مطلوبہ طاقت حاصل کرنے کے بعد اسرائیل کی فوجی امداد کے لیے کانگریس کے بلوں کو ویٹو کرنے میں کچھ پریشانی ہو گی۔ اسی قسم کا تناؤ یورپ بھر میں بھی چل رہا ہے۔ آئرلینڈ اور سپین واضح طور پر فلسطینیوں کے حامی ہیں، جب کہ ارسلا فان ڈیر لیین اور رشی سونک جیسی شخصیات اسرائیل کی حمایت میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لیے بےچین ہیں۔
فرانس اور جرمنی جیسی بڑی عرب اور مسلم آبادی والے ملک اپنی سیاسی بیان بازی کو اعتدال پر لانے پر مجبور ہیں۔ اسرائیل نے بین الاقوامی بائیکاٹ کی تحریکوں کے خلاف بھرپور طریقے سے جنگ لڑی ہے کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ دشمنوں سے گھرے ہوئے اسرائیل کے لیے عالمی اقتصادی تنہائی کتنی تباہ کن ثابت ہو گی۔ غزہ کے باسیوں کی تسلی کے لیے اس طرح کے رجحانات بہت دور کی بات ہیں، لیکن ان سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ آنے والے برسوں میں فلسطین تنازع اسرائیل کی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تنہائی کے تناظر میں سامنے آئے گا۔ بین الاقوامی بار ایسوسی ایشن سمیت عالمی اداروں کے تمام حصوں نے بھرپور طریقے سے جنگ بندی کی وکالت کی ہے، اور اسرائیل کو انسانی حقوق کی عالمی ذمہ داریوں سے استثنیٰ نہ دینے پر زور دیا ہے۔ سات اکتوبر کو حماس کا حملہ اسرائیل کے لیے ایک بہت بڑا نفسیاتی دھچکہ تھا، جس نے بالآخر اسے یہ یہ تسلیم کرنے پر مجبور کر دیا ہے کہ جب تک وہ امن کی کوششوں کو مسترد کرتا رہے گا، اس کے وجود کو خطرات کا سامنا رہے گا۔  اس جیسے چھوٹے سے ملک میں بڑی تعداد میں لوگوں کو جنوبی اور شمالی اسرائیل کے بڑے علاقوں اور دیگر غیر محفوظ علاقوں سے باہر منتقل کر دیا گیا ہے، کچھ کو شاید مستقل طور پر، لیکن آبادی کے بڑے مراکز اب بھی حزب اللہ اور اسلامی جہاد کے راکٹوں کی آسانی سے پہنچ میں ہیں۔
نتن یاہو جیسے امن کو مسترد کرنے والوں کی ایک دوسرے سے ملتی جلتی کارروائیاں ہیں جنہوں نے امن کی میز پر فریقین کی واپسی کو ناگزیر بنا دیا ہے۔ فلسطینی اور اسرائیلی دونوں معاشروں میں اوسلو معاہدے کے برسوں سے سرگرم امن کیمپوں کو دوبارہ پروان چڑھانے کی ضرورت ہے جو انصاف، امن اور مفاہمت کے لیے مہم چلا سکیں۔ اسرائیل کی انتقامی پیاس نے انتہا پسند کیمپ کو طاقت بخشی ہے، جس کا دعویٰ ہے کہ غزہ کی فوجی مہم فلسطین کو عربوں سے پاک کرنے کے لیے بہترین دھواں دھار موقع پیش کرتی ہے۔ اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ گیورا آئلینڈ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ ’ایسے حالات پیدا کرے جہاں غزہ میں زندگی غیر پائیدار ہو جائے۔ ایسی جگہ جہاں کوئی انسان موجود نہ ہو‘ تاکہ غزہ کی پوری آبادی یا تو مصر چلی جائے، یا پھر مصر منتقل ہو جائے۔ ‘نتن یاہو مصر پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ غزہ کے لوگوں کے صحرائے سینا کی طرف ’عارضی‘ انخلا کو قبول کرے، جبکہ دوسری طرف وہ محصور آبادی کو بھوک سے مرنے اور کچلنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ فلسطینی صرف اتنا چاہتے ہیں کہ دنیا ان کی حالتِ زار کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھے۔ 
فلسطین کی حمایت اور حماس کی حمایت ایک برابر نہیں ہیں۔ بلاروک ٹوک مغربی پشت پناہی نے اسرائیل کو یہ باور کروایا ہے کہ اسے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، جو نہ صرف مقبوضہ علاقوں میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے بلکہ اقوام متحدہ کی ان گنت قراردادوں اور عالمی نظام کے بنیادی اصولوں کو بھی زک پہنچا رہا ہے۔ اسرائیل کے ہاتھوں ایک مختصر دورانیے میں غزہ میں اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے 72 عملے کی اموات ایک ریکارڈ ہے، جب کہ الٹا اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل پر ’خون کی توہین‘ اور ’دہشت گردی کی کارروائیوں کو جواز فراہم کرنے‘ کا الزام لگایا ہے۔ اسرائیلی سمجھتے تھے کہ وقت ان کے ساتھ ہے۔ ایسا لگتا تھا کہ عرب ریاستیں دلچسپی کھو رہی ہیں، فلسطینی اپنے علاقوں کے ہر سال بڑھتے ہوئے نقصان پر خاموشی اختیار کرنے پر مجبور تھے، اور یہ سوچ تھی کہ جب 1947 اور 1967 کی نسلیں ختم ہو جائیں تو کیا ان کے ساتھ ہی قوم پرستانہ جذبات بھی فنا نہیں ہو جائیں گے؟ اس کے بجائے، نئی فلسطینی نسل اور ان کے عالمی حامی پہلے سے زیادہ پرجوش، پرعزم اور سیاسی طور پر مصروف ہیں۔ اور معقول طور پر، کیونکہ تمام تر مشکلات اور خونریزی کے باوجود ناقابل تسخیر عالمی رجحانات اس بات کی علامت ہیں کہ وقت، انصاف اور آخرِ کار تاریخ ان کے ساتھ ہے۔
اس طرح سوال یہ بنتا ہے کہ کتنی جلد کوتاہ اندیش اسرائیلی امن کے لیے ضروری سمجھوتوں کی وکالت شروع کر دیتے ہیں، کیوں کہ اسرائیل کو لاحق دفاعی خطرات بڑھ رہے ہیں اور ان کی ریاست کی جغرافیائی سیاسی طاقت ختم ہو رہی ہے۔ 
بارعہ علم الدین  
نوٹ: کالم نگار بارعہ عالم الدین مشرق وسطیٰ اور برطانیہ میں ایوارڈ یافتہ صحافی اور براڈکاسٹر ہیں۔ وہ میڈیا سروسز سنڈیکیٹ کی مدیر ہیں۔
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
3 notes · View notes
mnaasilveira · 3 days
Link
0 notes
kokchapress · 2 months
Text
پاکستان و ایران بیش از دو هزار مهاجر افغانستان را اخراج کردند
وزارت امور مهاجران و عودت کنندگان از اخراج بیش از دو هزار مهاجر افغانستان از کشور ایران و پاکستان خبر داد. این وزارت امروز (پنج‌شنبه،۲۸سرطان) با نشر خبرنامه‌ای گفته که به تعداد دو هزار و ۲۴۳ تن از مهاجران افغان در یک روز از ایران و پاکستان اخراج شدند. در خبرنامه وزارت امور مهاجران آمده که اخراج شدگان به تاریخ (۲۷ سرطان ) از طریق از طریق مرز های تورخم، سپین بولدک، مرز اسلام قلعه هرات و مرز ابریشم…
0 notes
Text
Idiomatic Expressions about Warfare,
War ; Battle ; Siege
(45) یورپ میں جنگ چھڑنے والی ہے۔
War is about to break out in Europe.
(46) پچھلے یورپ کے جنگ میں بہت سی لڑائیاں ہوئیں
Many battles took place in the last European War.
(47) پچھلے سال سپین میں خانہ جنگی ہو رہی تھی۔
Last year Civil War was raging in Spain.
(48) دونوں قومیں جنگ شروع کرنے کو تیار ہیں۔
Both the nations are ready to go to War or wage war.
(49) انگلینڈ نے جرمنی کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیا
England declared war against Germany.
(50) فوج میدانِ جنگ میں داخل ہو گئی
The army took to the field
(51) پہلے کس قوم نے لڑائی شروع کی؟
Which nation was the first to draw the sword or take up arms?
(52) یہ لڑائی فیصلہ کن نہ تھی
It was a drawn battle.
(53) یہ لڑائی فیصلہ کن تھی۔
It was a decisive battle.
(54) فوجیں لڑائی کے لئے آراستہ ہیں۔
The armies are drawn up in battle array.
(55) فرینکو کی فوج کو فتح ہوئی اور ریپبلیکن فوج کو ہار ہوئی۔
Franco's army won the victory and the Republican army sustained a defeat.
(56) فاتح فوج نے مقابلے کی فوج کو بھگا دیا
The victorious army put the opposing force to flight.
(57) باغیوں نے بغاوت کا جھنڈا بلند کر دیا ہے
The rebels are up in arms.
(58) جاپانیوں نے شنگھائی کا محاصرہ کیا۔
The Japanese laid siege to Shanghai.
(59) دو مہینے کے بعد محاصرہ اُٹھا لیا گیا۔
After two months the siege was raised.
(60) باغیوں نے ہتھیار ڈال دئے
The rebels laid down their arms.
(61) دو سال ہوئے اٹلی اور ابےسینیا میں جنگ چھڑ گئی
Two years ago, a war broke out between Italy and Abyssinia.
(62) چینی فوج جاپانی فوج سے پیچھے ہٹ رہی ہے
Chinese forces are beating retreat or (retreating) before the Japanese army.
(63) بڑے بڑے سردار لڑائی میں کام آئے
Many great chiefs fell on the battlefield.
(64) قلعے کی فوج نے دو مہینے تک قلعے کو قابو میں رکھا آخر ان کو کمک پہنچ گئی
The garrison held the forces for two months ; at last reinforcement reached them.
(65) فاتح قوم نے مفتوح قوم پر کوئی رحم نہ کیا
The conquerors gave no quarters to the conquered.
(66) احمد شاہ ابدالی نے پانی پت کے میدان پر مرہٹوں کے خوب دانت کھٹے کئے۔
Ahmad Shah Abdali inflicted a crushing defeat on the Mahrattas at the battle of Panipat.
(67) دونوں فوجوں میں عارضی صلح ہو گئی
A truce was declared between the two armies.
(68) جنگ کے خاتمہ پر صلحنامہ کیا گیا۔
A treaty was concluded or signed at the end of the war.
0 notes
globalknock · 10 months
Text
چین نے 6 ممالک کیلئے ویزا کی شرط ختم کردی
(ویب ڈیسک)چین کی جانب سے ایک اہم اقدام کے طور پر6 ممالک کے شہریوں کو ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، مملکت کی جانب سے یہ فیصلہ سیاحت کو فروغ دینے کیلئے کیا گیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین نے فرانس، جرمنی، اٹلی، سپین، نیدرلینڈز اور ملائیشیا کے شہریوں کو ملک میں ویزے کے بغیر داخلے کی اجازت دیدی، چین کی جانب سے عارضی طور پر ان ممالک کے شہریوں کو ویزا فری انٹری…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
minhajbooks · 1 year
Text
Tumblr media
🔰 اسلام اور جدید سائنس
یہ دور جدید کی منفرد کتاب ہے جس میں قرآنی آیات میں جابجا بکھرے ہوئے سائنسی حقائق کو بیان کرتے ہوئے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ اسلام ہر دور کا دین ہے جو انسانی زندگی کے ہر پہلو پر رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس کتاب میں ان اُمور پر تفصیلی بحث کی گئی ہے کہ سائنسی شعور کے فروغ میں اسلام کا کیا کردار ہے؟ کس طرح قرآنی تعلیمات میں سائنسی علوم کی ترغیب دی گئی ہے؟ کیا اسلام اور سائنس میں عدم مطابقت ہے؟ اور تخلیقِ کائنات کا قرآنی نظریہ کیا ہے؟
📗 حصہ اول : سائنسی شعور کے فروغ میں اسلام کا کردار 🔹 باب 1 : قرآنی تعلیمات اور سائنسی علوم کی ترغیب 🔹 باب 2 : اسلا م اور سائنس میں عدم مغایرت 🔹 باب 3 : قرونِ وُسطیٰ میں سائنسی علوم کا فروغ 🔹 باب 4 : اسلامی سپین میں تہذیب و سائنس کا ارتقاء
📗 حصہ دوم : قرآنی وسائنسی علوم کا دائرہ کار 🔹 باب 1 : قرآنی علوم کی وسعت 🔹 باب 2 : سائنسی طریق کار اور تصور اقدام و خطاء 🔹 باب 3 : سائنسی علوم کی بنیادی اقسام اور ان کا محدود دائرۂ کار
📗 حصہ سوم: اِسلام اور کائنات 🔹 باب 1 : اجرام فلکی کی بابت اسلامی تعلیمات 🔹 باب 2 : تخلیقِ کائنات کا قرآنی نظریہ 🔹 باب 3 : قرآنی لفظِ ’سمآء‘ کے مفاہیم اور سات آسمانوں کی حقیقت 🔹 باب 4 : مکان - زمان (Space-time) کا قرآنی نظریہ 🔹 باب 5 : اِرتقائے کائنات کے چھ اَدوار 🔹 باب 6 : کرۂ ارضی پر اِرتقائے حیات 🔹 باب 7 : ڈارون کا مفروضۂ ارتقائے حیات (Darwinism) 🔹 باب 8 : پھیلتی ہوئی کائنات (Expanding Universe) کا قرآنی نظریہ 🔹 باب 9 : سیاہ شگاف (Black Hole) کا نظریہ اور قرآنی صداقت 🔹 باب 10 : کائنات کا تجاذُبی انہدام اور انعقاد قیامت
📗 حصہ چہارم: اِسلام اور اِنسانی زندگی 🔹 باب 1 : انسانی زندگی کا کیمیائی ارتقاء 🔹 باب 2 : انسانی زندگی کا حیاتیاتی ارتقاء 🔹 باب 3 : انسانی زندگی کا شعوری ارتقاء 🔹 باب 4 : اسلام اور طب جدید
مصنف : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری زبان : اردو صفحات : 704 قیمت : 1200 روپے
🌐 پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں https://www.minhajbooks.com/english/book/210/Islam-and-modern-science
📧 خریداری کیلئے رابطہ کریں https://wa.me/p/5044826028904663/923097417163
0 notes
762175 · 2 years
Text
سپین: ’غیرت کے نام پر قتل‘ کی گئیں پاکستانی بہنوں کے والد گرفتار
سپین کی پولیس نے بدھ کو دو پاکستانی بہنوں کے والد کو بالآخر گرفتار کر لیا جنہیں گذشتہ سال ان کے خاندان کے افراد نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ شخص جن کی شناخت نہیں بتائی گئی، کو بارسلونا سے 30 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع قصبے ٹیراسا سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ کئی سال سے اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔ ذرائع نے بتایا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoguys657 · 2 years
Text
سپین: ’غیرت کے نام پر قتل‘ کی گئیں پاکستانی بہنوں کے والد گرفتار
سپین کی پولیس نے بدھ کو دو پاکستانی بہنوں کے والد کو بالآخر گرفتار کر لیا جنہیں گذشتہ سال ان کے خاندان کے افراد نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ شخص جن کی شناخت نہیں بتائی گئی، کو بارسلونا سے 30 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع قصبے ٹیراسا سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ کئی سال سے اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔ ذرائع نے بتایا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years
Text
سپین: ’غیرت کے نام پر قتل‘ کی گئیں پاکستانی بہنوں کے والد گرفتار
سپین کی پولیس نے بدھ کو دو پاکستانی بہنوں کے والد کو بالآخر گرفتار کر لیا جنہیں گذشتہ سال ان کے خاندان کے افراد نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ شخص جن کی شناخت نہیں بتائی گئی، کو بارسلونا سے 30 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع قصبے ٹیراسا سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ کئی سال سے اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔ ذرائع نے بتایا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 9 months
Text
یورپ میں فلو کے مریضوں میں غیرمعمولی اضافہ، سپین کے ہسپتالوں میں ماسک لازمی قرار دے دیا گیا
اسپین کی حکومت نے پیر کو اسپتالوں اور صحت کے کلینکوں میں ماسک لازمی پہننے کی تجویز پیش کی، اور اٹلی نے کہا کہ پورے یورپ میں فلو اور کووڈ کے پھیلنے کے ساتھ ہی سانس کی بیماریوں کے انفیکشن کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کے یورپی مرکز نے سفارش کی ہے کہ براعظم کے لوگ اگر بیمار محسوس کریں تو گھر میں ہی رہیں، اور ہجوم یا صحت کی دیکھ بھال کے اداروں میں ماسک پہننے پر غور…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 2 years
Text
سپین: ’غیرت کے نام پر قتل‘ کی گئیں پاکستانی بہنوں کے والد گرفتار
سپین کی پولیس نے بدھ کو دو پاکستانی بہنوں کے والد کو بالآخر گرفتار کر لیا جنہیں گذشتہ سال ان کے خاندان کے افراد نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ شخص جن کی شناخت نہیں بتائی گئی، کو بارسلونا سے 30 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع قصبے ٹیراسا سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ کئی سال سے اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔ ذرائع نے بتایا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
hindiurdunews · 2 years
Text
مراکش کے کھلاڑی کا ماں سے محبت کا اظہار وائرل
مراکش کے کھلاڑی کا ماں سے محبت کا اظہار وائرل
قطر میں جاری ورلڈ کپ کے فیصلہ کن مرحلے میں مراکش نے سپین کوشکست دے کر پہلی بار ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کر لی۔ اس میچ کے بعد مراکش کے کھلاڑی اشرف حکیمی کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں جن میں وہ جیت کے بعد اپنی والدہ کو گلے لگا رہے ہیں۔   سپین کو تاریخی شکست دینے کے بعد اشرف حکیمی گراؤنڈ سے باہر گئے اور اپنی والدہ کو گلے لگایا اور انہیں بوسہ دیا۔ اسی طرح کا عمل اشرف حکیمی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
moazdijkot · 2 years
Text
مراکش کے کھلاڑی کا ماں سے محبت کا اظہار وائرل
مراکش کے کھلاڑی کا ماں سے محبت کا اظہار وائرل
قطر میں جاری ورلڈ کپ کے فیصلہ کن مرحلے میں مراکش نے سپین کوشکست دے کر پہلی بار ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کر لی۔ اس میچ کے بعد مراکش کے کھلاڑی اشرف حکیمی کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں جن میں وہ جیت کے بعد اپنی والدہ کو گلے لگا رہے ہیں۔   سپین کو تاریخی شکست دینے کے بعد اشرف حکیمی گراؤنڈ سے باہر گئے اور اپنی والدہ کو گلے لگایا اور انہیں بوسہ دیا۔ اسی طرح کا عمل اشرف حکیمی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
kokchapress · 2 months
Text
پاکستان و ایران بیش از 2 هزار مهاجر افغانستان را اخراج کرد
وزارت مهاجران و عودت کنندگان می‌گوید که بیش از دو هزار مهاجر افغانستان از کشور ایران و پاکستان اخراج شدند. این وزارت امروز ( سه‌شنبه۱۹ سرطان) با نشر خبرنامه‌ای گفته که به تعداد دو‌هزار و ۱۸۰  تن از مهاجران اهل افغانستان پس از اخراج از سوی دولت پاکستان و ایران دوباره وارد کشور شدند. بر بنیاد خبرنامه اخراج شدگان به تاریخ(18 سرطان)  از طریق مرز های تورخم، سپین بولدک، مرز اسلام قلعه هرات و مرز ابریشم…
0 notes
Text
مظاہرین پر تشدد، کینیڈا کی ایران پر نئی پابندیاں
مظاہرین پر تشدد، کینیڈا کی ایران پر نئی پابندیاں
جرمنی، فرانس، ڈنمارک، سپین، اٹلی اور جمہوریہ چیک کا یورپی یونین سے پابندیاں لگانے کا مطالبہ ٹورنٹو(آواز نیوز )کینیڈین حکومت نے کہا ہے کہ ٹورنٹو نے انسانی حقوق کی پامالیوں کیخلاف ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ برطانیہ نے بھی کہا ہے کہ اس نے احتجاجی مظاہرین پر کریک ڈاﺅن کی وجہ سے ایرانی ناظم الامورکو طلب کر کے احتجاج کیا ہے۔اس سے قبل جرمنی، فرانس، ڈنمارک، سپین، اٹلی اور جمہوریہ چیک نے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes