نکاح کو آسان بنائیں! مزمل حسین علیمی آسامی ڈائریکٹر: علیمی اکیڈمی آسام
نکاح کو آسان بنائیں! مزمل حسین علیمی آسامی
ڈائریکٹر: علیمی اکیڈمی آسام
رب تعالیٰ نے انسان کو بہترین تقویم، یعنی اشرف المخلوقات پیدا کیا ہے۔ انہیں ان بےشمار نعمتوں سے سرفراز فرمایا ہے، جنہیں عقل انسانی شمار کرنے سے قاصر ہے۔انہی نعمتوں میں ایک عظیم نعمت نکاح ہے۔
جس طرح انسانی زندگی بسر کرنے کے لیے اللہ کی بے شمار نعمتیں ہیں -چنانچہ بھوک و پیاس مٹانے کے لیے اشیاے خورد ونوش، بدن اور شرمگاہوں کو…
وسیم احمد علیمی کے افسانہ "مل کل مو" پر اہل نقد و نظر کے تاثرات
شائع کردہ: غامیر(7فروری2024)
پروفیسر خالد جاوید
"The remarkable short story."
۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر توصیف بریلوی(ساہتیہ اکادمی یووا انعام یافتہ افسانہ نگار)
"افسانہ 'مل کل مو' کے ذریعے آپ نے انسانی زندگی کے اس دور کی عکاسی کی ہے کہ جسے آج کی نئی نسل جانتی بھی نہیں ہے۔ٹیکنالوجی نے کس طرح انسان کی زندگی کو تیز طرار بنا دیا ہے اس کا تو اندازہ بھی لگانا مشکل ہے۔افسانے کا بیانیہ کافی MATURE معلوم ہوتا ہے اور اسی لیے اتنے مختصر افسانے میں بھی بہت کچھ کہہ جاتا ہے۔ ایک اور اہم مسئلہ روٹی کا بھی پیش کیا گیا ہے۔ یہ پیٹ انسان کو آخر کہاں تک پہنچا دیتا ہے افسانے کے اخیر میں دیکھا جا سکتا ہے۔آخری خواہش کو پورا کرنے کی نفسیات کیا ہو سکتی ہے؟راستوں کے درخت بھی پہچان ہوا کرتے تھے لیکن اب تو درختوں کے نشان بھی نہیں رہیں گے۔شناخت کا مسئلہ بھی ٹیکنالوجی کے سبب ہی کھڑا ہوتا ہے یعنی موت کی خبر دینے والوں کا کام ہی ختم ہو جاتا ہے کیوں کہ ٹیلی فون جو آ گیا تھا۔ اسی سے ایک طبقہ اختتام کی طرف بڑھ حاتا ہے کیوں کہ انہوں نے کوئی اور کام کیا ہی نہیں تھا۔
اتنے مختصر افسانے میں اور بھی بہت سے مسائل تلاش کرنے پر مل جائیں گے۔اس اہم افسانے کے لیے دل سے مبارکباد"
۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر سلمان عبد الصمد
"قابل قدر افسانہ...! سب سے بڑھ کر وسیم احمد علیمی کا ذہنی ارتقا سمجھنے مین یہ افسانہ معاون ہے. میں نے ان کے ابتدائی افسانے بھی پڑھے، یہ افسانہ پڑھ کر ان کی جدت، بنت اور مہارت پر رشک آتا ہے. مبارک باد!"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عاصم بدر
"یہ کہانی پڑھنے کے بعد جیسے ہی مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ مجھے یہ کہانی کیوں پسند آئی ۔ اسی لمحے یہ بھی کھلا کہ ایک کہانی گو ایک کہانی نویس سے زیادہ کیوں پسند ہے ۔
مکالماتی فضا قائم کیے بنا اس قدر خوبصورت کہانی صرف ایک کہانی گو ہی لکھ سکتا ہے ۔ بورخیش کے جس جملے سے داستانوی فضا کا حصار قائم کیا گیا وہ آخری جملے تک قائم رہا ۔ صرف مبارک باد دینا زیادتی ہوگی ۔۔۔ ملنے پر چائے پلاؤں گا۔
وسیم احمد علیمی عہد حاضر کے ذہین طالب علموں میں شمار ہوتے ہیں ۔ تھوڑی دیر پہلے ان کا ایک افسانہ بعنوان "مل کو مو فیس بک پر پڑھا ۔ میری نظر میں کسی کہانی کی اہمیت اس بات سے قطعی نہیں کہ وہ کہاں چھپا بلکہ اس بات سے ہے کہ وہ اپنے پیچھے کتنے ذہن پیدا کرتی ہے ۔ مجھے یہ کہانی پسند آئی اس لئے اس پر چند جملے لکھنے کی کوشش کی ہے ۔ آپ یہ افسانہ پڑھ کر دیکھیں ۔
>>> یہ حقیقت ہے کہ متن اپنے ہر قاری پر مکمل عیاں نہیں ہوتی بلکہ وہ تو اپنے تخلیق کار پر بھی اپنے بدن کے تمام اسرار نہیں کھولتی ۔ وہ بھی اپنی تخلیق کے تمام تر معنی تک نہیں پہنچتا ۔ اسی لئے میرا ماننا ہے کہ مصنف کے ذہن سے نکل جانے کے بعد متن آزاد ہو جاتا ہے ۔ بارتھ ہمارے اسی خیالی سلسلے کا بزرگ تھا ۔
"افسانہ 'مل کل مو' ایک دائرے میں لکھی گئی کہانی ہے ۔ "ایک پتے نے اپنے چھپنے کے لئے بالاخر جنگل چنا "
اس جملے کو لکھتے ہوئے مجھے ارندھتی یاد آ رہی ہیں جنہوں نے کہا تھا "بوڑھی چڑیاں مرنے کے لئے کہاں جاتی ہیں" جواب شاید بورخیس کے اس جملے میں کہیں چھپا ہوا ہے۔ وسیم احمد نے اس مختصر سی کہانی میں کس کس پہلو کو ٹٹولا ہے اس کا اندازہ تو اس بات سے ہوگا کہ قارئین کی لائبریری کس طرح کی کتابوں سے بھری ہے ۔ فی الوقت تومیری نظر میں "شناخت کے بحران" کے مسئلے کو جس طرح سے اس کہانی نے پیش کیا ہے وہ کافی اہم ہے ۔ ابن صفی کا ایک ناول ہے "جڑوں کی تلاش" اس کی کہانی اب دوبارہ سے دیکھنا ہوگی کہ انہوں نے ناول کے عنوان سے کہانی کو کس طرح جوڑا ہے ۔ ابھی تو یہ نکتہ سامنے ہے کہ آج کا انسان جو اپنی جڑوں سے دور / اپنی ثقافت سے دور ایک ایسی دوڑ میں شریک ہے جس کی منزل تو وہ خود صدیوں کی مسافت پر پیچھے چھوڑ آیا ہے ۔ اسے آخر اب کس منزل کی تلاش ہے ۔ اگر ہم اس بات پر غور کریں کہ ہم اس دوڑ میں کیوں شریک ہیں تو ہمیں پتہ چلے گا کہ ہم اپنی انفرادی شناخت کے لئے اسے ضروری سمجھتے ہیں ۔ یعنی ہم وہ سڑک جس کی پہچان اس کے کناروں سے تھی ، اپنے کناروں سے لاتعلق ہو کر اپنی جڑوں سے دور ہوکر اپنی ایک نئی شناخت چاہتا ہے ۔ اب یہ بات بھی سمجھ میں آتی ہے کہ اس دور کے انسان میں یہ بے چینی ، بیزاری ، چڑچڑا پن ، تنہائی کیوں کر ہے ۔ جواب ہے ۔۔۔۔۔ اس بات کا احساس ہوجانا کہ ہم جس دوڑ میں شریک ہیں وہ دائرے کی دوڑ ہے ۔۔۔ جس میں راستے تو موجود ہیں منزل نہیں ۔ میری نظر میں یہ افسانہ بنیادی طور پر شناخت کے بحران کے مسئلے کو شدت کے ساتھ اٹھاتا ہے ۔
جدید ٹیکنالوجی نے اس مسئلے کو کس طریقے سے متاثر کیا ہے اس پر مباحث قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس کے علاوہ ایک ضمنی موضوع کے طور پر بھوک کی نفسیات پر بھی آپ نے بات کرنے کی کوشش کی ہے مگر یہ بھوک کون سی بھوک ہے اس کا عقدہ کھلنا بھی ابھی باقی ہے ۔ اچھی بات یہ ہے کہ افسانہ نگار نے اس افسانے کا منہ کھلا رکھا ہے جس سے امید ہے کہ اس پر باتیں کی جاتی رہیں گی ۔
شکریہ ۔ "
۔۔۔۔۔۔۔
امتیاز احمد
"افسانہ زبردست ہے. واحد متکلم کون ہے؟(راوی) آپ نے قصۂ پارینہ(مٹتی ہوئی تہذیب) بنا دی گئی ایک روایت کو موضوع بنایا ہے اور اس کے پس منظر میں عصر حاضر کے سیٹلائٹ کی خامیوں کو بھی اجاگر کیا ہے. ساتھ ہی ماحولیاتی مسائل جیسے درخت کی ناگزیریت کو بھی زیر بحث لائے ہیں."
‼️مهدی شریفی #اصفهاناین مزدور ولایت معاش که در هيئت های مذهبی فعالیت دارد از مزدوران سرکوبگر میباشد که در جریان اعتراضات و قیام در اصفهان اقدام به شناسایی و معرفی مردم و جوانان معترض به سپاه و کلانتری ۳۶ جی در اصفهان میکرد.وی از طریق هیئت ها و همراه با مداحان پاسدار مثل سیدرضا نریمانی و پاسدار مهدی رسولی و حمید علیمی و مهدی خیامیان اقدام به بسیج مزدور برای سرکوب اعتراضات میکند.آدرس ۱: اصفهان،…
دانلود آهنگ مجتبی علیمی به نام دورت بگردم Download Music: Mojtaba Alimi | In The Name Of ♪ Doret Begardam 🎶 In The | VoiceMusic.IR بشنوید و لذت ببرید در رسانه ویس موزیک دانلود آهنگ جدید به نام “ دورت بگردم ” با صدای زیبای مجتبی علیمی با متن ترانه و دو کیفیت عالی mp3
داخل نوٹس برائے جماعت گیارہویں (پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، آئی سی ایس ) 2021
-3
6000 روپے
-4
اهلیت
-6
1 - ملٹری کالج جہلم میں گیارہویں جماعت (پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، آئی سی ایس) میں داخلہ کیلئے آن لائن درخواستیں جمع کی جارہی ہیں۔ آن لائن فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 25 مئی 2021 بمد نارمل فیس ہے جبکہ
ڈبل فیس کے ساتھ آخری تاریخ بروز جمعہ 4 جون 2021 ہے۔ تحریری امتحان بروز اتوار 13 جون 2021 کو ہوگا۔
2- درخواست کاطریقه کار: داخلہ فارم کاج کی ویب سائٹ (https://ift.tt/2FqYcyl) پر موجود ہیں اور ان کو آن لائن جمع کرایا جا سکتا ہے۔ آن لائن فارم جمع کروانے کے بعد امیدوار
دیئے گئے چالان فارم کو پرنٹ کرے گا اور دی گئی رجسٹریشن فیس حبیب بینک لمیٹڈ کی کسی بھی آن لائن برانچ میں جمع کروائے گا۔
رجسٹریشن فیس
ا۔ نارمل فیس (2021
May
25) 3000 روپے ب۔ لیٹ فیس (2021
June
4)
۔ عمر کی حد : یکم جولائی 2021 کو طالب علم کی عمر15تا17 سال ہونی چاہے (مخصوص نوعیت کی صورت میں 90دن کم (14 سال، 9ماه) یا زیاده (17 سال، 90دن ) کی گنجائش دی جاسکتی ہے
کیلئے امیدوار کو درخواست دینا ہوگی۔
ب۔ میٹرک پاس نیز جوطلبہ اس سال 2021 میں میٹرک سالانہ کے امتحان میں شامل ہورہے ہیں وہ بھی درخواست دینے کے اہل ہیں۔
5- صرف لڑ کے درخواست دے سکتے ہیں۔
عدم اهلیت:
ا۔ مسلح افوایج کی صوبائی انتظامیہ کے زیر سایہ کیڈٹ کالج نظم و ضبط کی بنیاد پر نکالا گیا امیدوار۔
مسخ شد علیمی اسناد اور فارم ب جمع کروانے والا امیدوار۔
ج۔ عمرکی متعین حد سے زائد انعم کی تعین حدسے کم۔
۔ میڈیکل بورڈ سے ان فٹ ۔
کی۔ درخواست فارم میں غلط معلومات کا اندراج۔
سلیکشن کا طريقه کار
۔ تحریری امتحان 13 جون 2021 بروز اتوار کو منعقد ہوگا تحریری امتحان ( معروضی سوالات ) جو کہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی نویں اور دسویں جماعت کی انگش، ریاضی، فزکس اورکیمسٹری کی کتب میں سے ہوگا۔
ب۔ داخلہ اوپن میرٹ کی بنیاد پر ہو گا۔ امیدوار کا انتخاب میٹرک کے رزلٹ تھر میری امتحان ، ذہانت ٹیسٹ، انٹرویو اور میڈیکل کے بعد کیا جائے گا۔
ج۔ صرف تی انتخاب والے امیدواروں کو کال لیٹ جاری کیا جائے گا۔
رابطه برائے معلومات : داخلہ کا طریقہ کارکالج کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے۔ ت کیلئے درج ذیل فون نمبرز پر رابطہ کر ہیں۔
سول نمبر: (2209 & 2255 ,2409
Extension) 650582 & 0544-650581
آری نمبرز: (2209 & 2255 ,2409
Extension) 33613 ,33612 ,8043-33611
-7
-8
نامکمل درخواست ، بینک چالان میں دی گئی رقم سے مطابقت نہ رکھنے والی فیس اور موزه تاریخ کے بعد وصول ہونے والی درخواست قبول نہ کی جائے گی اور بعدازاں ادارہ ایسی کسی در خواست کا ذمہ دار نہ ہوگا فیس جمع کروانے کی
مقررہ تاریخ کے بعد ان ان سے غیر موثر ہو جائے گا۔ انتخابی سینٹ انتخاب کے بعد ہرگز تبدیل نہیں ہو گا۔ کالج کسی بھی صورتحال میں جمع شدہ رجسٹریشن فیس واپس کرنے کا مجاز نہیں ہوگا تحریری امتحان کی تاریخ تبدیل ہونے کی
صورت میں نیتاری ادارے کی ویب سائیٹ پر بتا دی جائے گی۔
اصلاح امت میں حیات جاودانی کا راز از مزمل حسین علیمی آسامی
اصلاح امت میں حیات جاودانی کا راز
مزمل حسین علیمی آسامی
ہم اگر عالم ہیں تو اصلاح امت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں ؟یہ ایک ایسا سوال ہے، جسے ہم نے شاید ہی کبھی اپنی ذات سے کیا ہو۔ یہ سوال خود سے کرنا ہے، ہر ایک کو کرنا ہے اور یوں کرنا ہے۔ میں کون ہوں، کیا ہوں، کہاں سے آیا ہوں اورمجھے کہاں جانا ہے اور ملت کے فروغ و استحکام کے کیا کرنا ہے؟
دنیا نے ان تمام لوگوں کو بھلا دیا ہے، جو اس دنیا کے لیے اہم…
وائس آف امریکہ اردو سروس کے سابقہ براڈکاسٹر اور صحافی اکمل علیمی انتقال کر گئے
وائس آف امریکہ اردو سروس کے سابقہ براڈکاسٹر اور صحافی اکمل علیمی انتقال کر گئے
واشنگٹن ڈی سی —
پاکستان کے معروف صحافی اور وائس آف امریکہ کے سابقہ براڈ کاسڑ سید اکمل علیمی دل کا دورہ پڑنے سے امریکی ریاست ورجینیا میں انتقال کرگئے۔ وہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔
ایک قابل احترام صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ اکمل علیمی واشنگٹن کے ادبی حلقوں کی ایک نمایاں شخصیت تھے اور یہاں کی علمی و ادبی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیتے تھے۔ انہوں نے کئی کتابیں بھی تصنیف کیں۔
انہوں نے تین دہائیوں سے زیادہ…
مردِ حق باطل سے ہرگز خوف کھاسکتا نہیں
تحریر ۔محمد توحید رضا علیمی بنگلور
رابطہ۔ 9886402786
مہتمم دارالعلوم حضرت نظام الدین
نوری فائونڈیشن بنگلور انڈیا
مومن پہلے ہی اقرار کرچکا ہے کہ میں اللہ تعالیٰ پر اور اسکے رسول حضرت محمد مصطفی ﷺ پر آسمانی کتابوں پر اس کے ملائکہ پر قیامت کے دن پر تقدیر پر اورمرنے کے بعد اٹھائے جانے پر ایمان لاچکا ہوں اور ایمان کیا ہے ،اصطلاح ِشرع میں تصدیقِ قلبی(ضروریاتِ…
دانلود آهنگ مجتبی علیمی به نام عید یعنی Download Music: Mojtaba Alimi | In The Name Of ♪ Eyd Yani 🎶 In The | VoiceMusic.IR در این ساعت بشنوید از ویس موزیک / ترانه ای جدید به نام “ عید یعنی ” از مجتبی علیمی عزیز بصورت رایگان و کیفیت اصلی همراه با متن آهنگ