Tumgik
#فالورز
urdu-e24bollywood · 1 year
Text
جھانوی کپور کا ائیرپورٹ روپ دیکھ کر فالورز ہنس پڑے
جھانوی کپور کا ائیرپورٹ روپ دیکھ کر فالورز ہنس پڑے
جھانوی کپور ویڈیو: آج جھانوی کپور فلموں سے زیادہ اپنی ظاہری اور منحنی شخصیت کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ اداکارہ کو عام طور پر عوامی مواقع پر اپنی پیشی کے ساتھ مل کر ہنگامہ کھڑا کرتے دیکھا جاتا ہے۔ اس ایپی سوڈ پر، جانوی کی تازہ ترین ایئرپورٹ ویڈیو پیروکاروں کی کافی توجہ حاصل کر رہی ہے۔ اس کلپ پر اداکارہ کے ملبوسات دیکھ کر لوگوں کی ہنسی روک دی گئی۔ جھانوی کپور لباس میں نظر آئیں جھانوی کپور کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 2 months
Text
ایسی بہن کہاں
قسط نمبر 01
ایک نٸ کہانی کے ساتھ حاضر ہوں یہ کافی پرانی ہے اور شاید کچھ لوگ پڑھ بھی چکے ھوں کافی لوگ گلہ اور شکوہ کر رہے ہیں کہ تصاویری کہانی میں مزا نہیں آتا اس لیے سب سے گزارش ھے کہ ڈاکٹر ہما والی کہانی ایسے پڑ ھ لیں اس کے بعد پوری کوشش ہوگی کہ کہانی کو تحریری انداز میں پیش کیا جاے لیکن آپ سب کو کھلے دل سے رسپانسدینا ہوگا لاہکس اور کمنٹ دل کھول کر کم سے کم جتنے فالورز ہیں اس کا چوتھا حصہ تو ہونا چاہیے امید ہے کہ آپ لوگ بات کو سمجھ گۓ ہونگے
یہ کہانی میں نے آج سے 8 سال پہلے 2008میں ایک رسالہ گلیمر کہانی کے نام سے آتا تھا. اس میں پڑھی تھی بہت سے لوگوں کو شاید اِس کا پتہ بھی ہو گا . ں لیکن کہانی کو شروع کرنے سے پہلے میں بتا دوں یہ کہانی جنوبی پنجاب کے کسی گاؤں کی سچی کہانی ہے کہانی کا نام ہے بہن بِیوِی سے زیادہ وفا دار تھی. اِس بات کی پیشگی معذرت چاہتا ہوں کے کوئی بھی اِس کہانی یا کہانی کے کرداروں کو اپنے حالات و واقعات سے نتھی یامما سلت نہ کرے
میرا نام وسیم ہے میرا تعلق ملتان کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے ہے میرے گھر کےکل 5 افراد ہیں .میں میری امی میرے ابّا جی میری دو بہن ہیں. سب سے پہلے میری بڑی بہن ہے جس کا نام فضیلہ ہے وہ شادی شدہ ہے اور دو بچوں کی ماں ہے . پِھر دوسرے نمبر میرا ہے میری بھی شادی ہو چکی ہے اور آخر میں میری چھوٹی بہن نبیلہ ہے جو کے ابھی غیر شادی شدہ ہے. اب میں اصل کہانی کی طرف آتا ہوں یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں میٹرک کر کے فارغ ہوا تھا اور آگے پڑھنے کے لیے ملتان شہر کے ایک کالج میں جاتا تھا . میرے ابّا جی ایک زمیندار تھے ہمارے پاس اپنی10 ایکڑ
زمین تھی .
Tumblr media
ابّا جی کے ایک چھوٹا بھائی تھا آدھی زمین اس کی تھی آدھی میرے ابّا جی کی تھی میرے ابّا جی اور چا چا اپنے اپنے حصے کی زمین پے کاشتکاری کیا کرتے تھے جس سے ہمارے گھر کا نظام چلتا تھا. جب میرا کالج کا آخری سال چل رہا تھا تو میرے چھوٹا چا چا اس نے میرے ابّا جی کو کہا کے وہ زمین بیچ کر اپنی فیملی کے ساتھ لاہور شہر میں جا کر سیٹ ہونا چاہتا ہے اور اپنے بیٹیوں کو شہر میں ہی اچھا پڑھانا چاہتا ہے میرے چا چےکی صرف 2 بیٹیاں ہی تھیں ، اِس لیے وہ اپنے حصے کی زمین بیچا چاہتا ہے. میرے ابّا جی نے بہت سمجھایا کے یہاں ہی رہو یہاں رہ کر اپنی بیٹیوں کو پڑھا لو لیکن اپنی زمین . نہیں بیچو لیکن میرا چا چا نہیں مانا اور آخر کار میرے ابّا جی نے اپنی بھی اور چا چے کی بھی زمین بیچ دی اور آدھی رقم چھوٹے چا چے کو دے دی اور آدھی رقم کو بینک میں اپنا اکاؤنٹ کھلوا کر جمع کروا دی. اور پِھر ایک دن میرا چا چا اپنی فیملی کے ساتھ لاہور شہر چلا گیا . اور میرے ابّا جی بھی گھر کے ہو کر رہ گئے . میری بڑی باجی کی عمر اس وقعت 27 سال ہو چکی تھی میرے ابّا جی نے زمین کے کچھ پیسوں سے باجی کی شادی کر دی میری باجی کی شادی بھی اپنے رشتہ داروں میں ہو ہوئی تھی میری باجی کا میاں میری خالہ کا ہی بیٹا تھا. میں نے جب کالج میں بارہویں جماعت پاس کر لی تو میرے گھر کے حالات اب آگے پڑھنے کی اِجازَت نہیں دیتے تھے. اور میں نے بھی اپنے گھر کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے ابّا جی پے بوجھ بنا گوارہ نہ کیا اور گھر کو سنبھالنے کا سوچ لیا. میں نے یہاں وہاں پے روزگار کے لیے بہت ہاتھ پاؤں مارا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا . پِھر میں نے باہر کے ملک جانے کا سوچا پہلے تو میرے ابّا جی نے منع کر دیا لیکن پِھر میں نے ان کو گھر کے حالات سمجھا کر قائل کر لیا اور ابّا جی کے پاس جو باقی پیسے تھے ان پیسوں سے مجھے باہر سعودیہ بھیج دیا اور میں22 سال کی عمر میں ہی روزگار کے لیے سعودیہ چلا گیا. سعودیہ آ کر پہلے تو مجھے بہت مشکل وقعت برداشت کرنا پڑا لیکن پِھر کوئی 1 سال بعد میں یہاں سیٹ ہو گیا میں نے یہاں آ کر ڈرائیونگ سیکھ لی اور پِھر یہاں پے ہی ٹیکسی چلانے لگا . شروع شروع میں مجھے ٹیکسی کے کام کا اتنا نہیں پتہ تھا لیکن پِھر آہستہ آہستہ مجھے سب پتہ چلتا گیا اور میں ایک دن میں 14گھنٹے لگاتار ٹیکسی چلا کر پیسے کماتا تھا . آہستہ آہستہ میری محنت سے پاکستان میں میرے گھر کے حالات ٹھیک ہونے لگے اور تقریباً 5 سال میں میں 2 دفعہ ہی پاکستان گیا لیکن اِس محنت کی وجہ سے میرے گھر کے حالات کافی زیادہ ٹھیک ہو چکے تھے میں نے اپنے گھر کو کافی زیادہ اچھا اور مضبوط بنا لیا تھا ہمارا گھر 10مرلہ کا تھا پہلے وہ ایک حویلی نما گھر ہی تھا
Tumblr media
اس میں 3 کمرے اور کچن اور باتھ روم ہی تھا . پِھر میں نے سعودیہ میں رہ کر سب سے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کیا آب وہ حویلی نما گھر مکمل گھر بن چکا تھا اس کو ٹھیک کر کروا کر 2 سٹوری والا گھر بنا لیا پہلی سٹوری پے 3 ہی کمرے تھے اور دوسری اسٹوری پے 2 اور کمرے باتھ روم اور کچن بنا لیے تھے . مجھے سعودیہ میں کام کرتے ہوئے کوئی 6سال ہو چکے تھے اس وقعت میری عمر 28سال تھی تو میرے ابّا جی نے میری شادی کا سوچا اور مجھے پاکستان بلا کر اپنے چھوٹے بھائی یعنی میری چا چے کی بڑی بیٹی سائمہ سے میری شادی کر دی. سائمہ کی عمر 25 سال تھی وہ میری چھوٹی بہن کی ہم عمر تھی . شہر میں رہ کر شہر کے ماحول زیادہ پسند کرتی تھی . اِس لیے میں جب سعودیہ چلا جاتا تھا تو وہ زیادہ تر اپنے ماں باپ کے گھر لاہور میں ہی رہتی تھی . جب میں پاکستان شادی کے لیے آیا تو ابّا جی نے میری شادی بڑی دھوم دھام سے کی اور میں بھی خوش تھا مجھے سائمہ شروع سے ہی پسند تھی وہ خوبصورت بھی تھی اور سڈول اور سیکسی جسم کی مالک تھی . اس کا قد بھی ٹھیک تھا اور گورا چاا اور بھرا ہوا جسم رکھتی تھی. سہاگ رات کو میں بہت خوش تھا کیونکہ آج سے مجھے ساری زندگی سائمہ کے جسم سے مزہ لینا تھا برات والے دن سب کام ختم ہو کر میں جب رات کو اپنے کمرے میں گیا تو سائمہ دلہن بنی بیٹھی تھی . میں نے کمرے کا دروازہ بند کر دیا اور پِھر دوسرے لوگوں کی طرح میں نے بھی اس سے کافی باتیں کی اور قسمیں وعدے لیے اور دیئے اور پِھر میں نے اپنی سہاگ رات کو سائمہ کو صبح 4 بجے تک جم کر 3 دفعہ چودا . میں ویسے بھی زمیندار کا بیٹا تھا گاؤں کے ماحول میں ہی زیادہ تر رہا تھا خالص چیزیں کھانے کا شوقین تھا میرا جسم بھی ٹھیک ٹھا ک تھا اور میرا ہتھیار بھی کافی مضبوط اور لمبا تھا تقریباً 7 انچ لمبا میرا لوں تھا . جس کی وجہ سے میں نے سائمہ کو پہلی ہی رات میں جام کر چودا تھا جس کا اس کو بھی ٹھیک ٹھا ک پتہ لگا تھا .
Tumblr media
کیونکہ صبح کو اس کی کمر میں درد ہو رہی تھی. جس کو میری چھوٹی بہن نبیلہ نے محسوس کر لیا تھا کیونکہ وہ سائمہ کی سہیلی بھی تھی . لیکن جب میں صبح سو کر اٹھا تو سائمہ میرے سے پہلے اٹھ چکی تھی اور وہ اندر باتھ روم میں نہا رہی تھی . میں نے جب بیڈ کی شیٹ پے نظر ماری تو مجھے حیرت کا شدید جھٹکا لگا کیونکہ بیڈ کی سفید چادر بالکل صاف تھی اس پے سائمہ کی پھدی کے خون کا ایک قطرہ بھی نہیں تھا اور جہاں تک مجھے پتہ تھا یہ سائمہ کی زندگی کی پہلی چدائی تھی اور اِس میں تو اس کا میرے کافی اچھے اور مضبوط لن سے اس کی پھدی کی سیل ٹوٹنی چاہیے تھی اور خون بھی نکلنا چاہیے تھا . بس اِس ہی سوال نے میرا دماغ خراب کر دیا تھا
اگلے دن ولیمہ تھا اور میں سارا دن بس یہ سوچ میں تھا کے کیا سائمہ کی پھدی سیل نہیں تھی . کیا وہ پہلے بھی کسی سے کروا چکی ہے . یا لاہور میں اس کا کوئی یار ہے جس سے وہ اپنی پھدی مروا چکی ہے . بس یہ ہی میرے دماغ میں چل رہے تھے . یوں ہی ولیمہ والا دن بھی گزر گیا اور رات ہو گئی اور اس رات بھی میں نے 2 دفعہ جم کر سائمہ کی پھدی ماری لیکن سیل پھدی والی بات میرے دماغ سے نکل ہی نہیں رہی تھی . میں حیران تھا کے سائمہ دو دن سے دِل وجان سے مجھ سے چودوا رہی ہے اور کھل کر میرا ساتھ دے رہی ہے اور ہنسی خوشی میرے ساتھ بات بھی کر رہی لیکن پتہ نہیں کیوں میرا دماغ بس سائمہ کی سیل پھدی والی بات پے ہی اٹک گیا تھا اور میں نے اپنے دِل و دماغ میں ہی وہم پال لیا تھا. ہر بندے کی خواہش ہوتی ہے اس کی ہونے والی بِیوِی صاف اور پاکباز ہو اور سیل پیک ہو لیکن میرے ساتھ تو شاید دھوکہ ہی ہو گیا تھا . ولیمہ والی رات بھی گزر گئی اور مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی میں کروں تو کیا کروں اور کس سے اپنے دِل کی بات کروں . اور پِھر اگلی صبح سائمہ کے گھر والے آ گئے اور سائمہ اس دن دو پہر کو اپنے ماں باپ کے ساتھ لاہور اپنے گھر چلی گئی . سائمہ کے چلے جانے کے بعد میں بس اپنے کمرے میں ہی پڑا رہا بس اپنے وہم کے بارے میں ہی سوچتا رہا میری بڑی باجی فضیلہ بھی اپنے بچوں کے ساتھ گھر پے ہی آئی ہوئی تھی
Tumblr media
شادی کے بعد وہ اپنے گھر سسرال نہیں گئی تھی. میں شام تک اپنے کمرے میں ہی تھا تو 6 بجے کے وقعت ہو گا جب فضیلہ باجی میرے کمرے میں آئی اور لائٹ آن کر کے میرے بیڈ کے پاس آ گئی میں اس وقعت جاگ رہا تھا . باجی میرے پاس آ کر بولی وسیم کیا ہوا ہے یوں کمرے میں اکیلا کیوں بیٹھا ہے باہر سب ا می ابّا جی تمھارا پوچھ رہے ہیں . میں اٹھ کر بیٹھ گیا اور بولا باجی بس ویسے ہی طبیعت ٹھیک نہیں تھی اور لیٹا ہوا تھا . باجی میرے بیڈ پے بیٹھ گئی اور میرے ماتھے پے ہاتھ رکھا تو مجھے بخار وغیرہ تو نہیں تھا اِس لیے باجی بولی تمہیں بخار بھی نہیں ہے پِھر طبیعت کیوں خراب ہے. میں نے کہا ویسے ہی باجی تھکن سی ہو گئی تھی تو جسم میں دردتھی . باجی نے کہا چل میرا بھائی لیٹ جا میں تیرا جسم دبا دیتی ہوں . میں نے کہا نہیں باجی میں بالکل ٹھیک ہوں بس تھوڑی سی تھکن کی وجہ سے ہے آپ پریشان نہ ہوں . میں بیڈ سے اٹھ کر کھڑا ہو گیا اور باجی سے بولا چلو باج�� باہر ہی چلتے ہیں تو باجی اور میں باہر آ گئے باہر صحن میں سب بیٹھے چائے پی رہے تھے . میں بھی وہاں بیٹھ گیا اور چائے پینے لگا اور یہاں وہاں کی باتیں کرنے لگا . گھر میں شاید نبیلہ ہی تھی جو میری ہر پریشانی اور بات کو سمجھ جایا کرتی تھی وہ باجی کے چلے جانے کے بَعْد بھی میرا بہت خیال رکھتی تھی گھر کی سا ری ذمہ داری اس پے تھی ابّا جی اور ا می کا خیال گھر کے کام سب وہ اکیلا کرتی تھی میں وہاں کافی دیر تک بیٹھ رہا باجی اور نبیلہ اٹھ کر کچن میں رات کا كھانا بنانے چلی گئی . اور میں وہاں سے اٹھ کر سیدھا چھت پے چلا گیا اور وہاں چار پای رکھی تھی اس پے لیٹ گیا اور دوباہ پِھر سائمہ کے بارے میں سوچنے لگا. . تقریبا 1 گھنٹے بعد نبیلہ چھت پے آئی اور آ کر بولی وسیم بھائی كھانا تیار ہو گیا ہے نیچے آ جاؤ سب انتظار کر رہے ہیں . میں نے کہا ٹھیک ہے تم چلو میں آتا ہوں وہ یہ کہہ کر نیچے چلی گئی اور میں بھی وہاں سے اٹھ کر نیچے آ گیا
Tumblr media
اور سب کے ساتھ مل بیٹھ کر كھانا کھانے لگا کھانے کے دوران بھی میں بس خاموش ہی تھا. كھانا کھا کر میں تھوڑی دیر تک امی اور ابّا جی سے باتیں کرتا رہا اور پِھر اٹھ کر اپنے کمرے میں آ گیا اور آ کر بیڈ پے لیٹ گیا میں سوچنے لگا مجھے سائمہ سے بات کرنی چاہیے اور اپنا شق کو ختم کرنا چاہیے . پِھر میں یہ ہی سوچتا سوچتا سو گیا اگلے دن دو پہر کا وقعت تھا جب میں اپنے کمرے میں بیٹھ ٹی وی دیکھ رہا تھا تو فضیلہ باجی میرے کمرے میں آ گئی اور آ کر میرے ساتھ بیڈ پے بیٹھ گئی. کچھ دیر تک وہ بھی خاموشی سے ٹی وی دیکھتی رہی پِھر کچھ ہی دیر بعد بولی وسیم مجھے تم سے ایک بات پوچھنی ہے . میں نے ٹی وی کی آواز آہستہ کر دی اور باجی کی طرف دیکھ کر بولا کہو باجی آپ کو کیا پوچھنا ہے. باجی بولی وسیم میں 3 دن سے دیکھ رہی ہوں تم بہت چُپ چُپ رہتے ہو شادی تک تم اتنا خوش تھے اور شادی کی رات تک اتنا خوش نظر آ رہے تھے اور ویسے بھی سائمہ تمہیں پسند بھی تھی پِھر آخر ایسی کیا بات ہے تم شادی کی رات سے لے کر اب تک خاموش ہو کیا مسئلہ ہے مجھے بتاؤ میں تمھاری بڑی باجی ہوں کیا کوئی سائمہ کے ساتھ مسئلہ ہوا ہے . مجھے بتاؤ شاید میں تمھاری کوئی مدد کر سکوں. میں باجی کی بات سن کر تھوڑا بوكھلا سا گیا اور پِھر یکدم اپنے آپ کو سنبھالا اور باجی کو کہا باجی کوئی بھی ایسی بات نہیں ہے اور نہ ہی سائمہ کے ساتھ کوئی مسئلہ ہوا ہے . آپ بلا وجہ پریشان نا ہوں . باجی نے کہا پِھر اپنے کمرے میں ہی کیوں بیٹھے رہتے ہو باہر کیوں نہیں نکلتے پِھر باجی تھوڑا ہنس کر بولی لگتا میرے چھوٹے بھائی کو سائمہ کی یاد بہت آتی ہو گی. میں باجی کی بات سن کر شرما گیا اور بولا نہیں باجی ایسی کوئی بھی بات نہیں ہے . باجی نے کہا اگر میرا بھائی اداس ہے تو میں سائمہ کو فون کرتی ہوں کے وہ جلدی واپس آ جائے اور آ کر میرے بھائی کا خیال رکھے . میں فوراً بولا نہیں باجی ایسا نہیں کرو میں بالکل ٹھیک ہوں کوئی اداس نہیں ہوں آپ اس کو نہ بلاؤ وہ اپنے ماں باپ کے گھر گئی ہوئی ہے اس کو رہنے دو . باجی نے کہا اچھا ٹھیک ہے نہیں کرتی لیکن تم پِھر اپنی حالت ٹھیک کرو کوئی باہر نکلو کسی سے ملو بات کرو .
Tumblr media
میں نے کہا جی باجی آپ فکر نہ کریں میں جیسا آپ کہہ رہی ہیں ویسا ہی کروں گا. پِھر باجی کچھ دیر وہاں بیٹھی یہاں وہاں کی باتیں کرتی رہی اور پِھر اٹھ کر چلی گئی . میں نے سوچا مجھے گھر میں کسی کو شق میں نہیں ڈالنا چاہیے جب سائمہ آئے گی تو اس سے بات کر کے ہی کچھ آگے کا سوچوں گا2 دن کے بَعْد باجی اپنے گھر چلی گئی اور دن یوں ہی گزر رہے تھے پِھر کوئی ایک ہفتے بَعْد سائمہ واپس آ گئی اس کے ماں باپ ہی اس کو چھوڑ نے آئے تھے وہ ایک دن رہ کر واپس چلے گئے . میں ہر روز ہی سائمہ کے ساتھ بات کرنے کا سوچتا لیکن وقعت آنے پے میری ہمت جواب دے جاتی تھی . میں تقریباً ہر دوسرے دن ہی سائمہ کو چودلیتا تھا اس اس کا میرے ساتھ کھل کر ساتھ دینا اور ہنسی خوشی میرے ساتھ رہنا اور باتیں کرنا میرے شق کو ختم کر دیتا تھا لیکن اکیلے میں میرا ضمیر مجھے ملامت کرتا رہتا تھا . اور یوں ہی دن گزرتے جا رہے تھے اور آخر کام میری چھٹی ختم ہو گئی مجھے پاکستان آئے ہوئے 3 مہینے ہو گئے تھے اور میں ان 3 مہینوں میں سائمہ سے بات تک نہ کر سکا اور یوں ہی واپس سعودیہ چلا گیا . میں جب سعودیہ سے گھر پے فون کرتا تو سائمہ میرے ساتھ ہنستی خوشی بات کرتی رہتی تھی . مجھے سعودیہ واپس آ کر 1 سال ہو چکا تھا اِس دوران میں نے نوٹ کیا میری چھوٹی بہن نبیلہ مجھے سے زیادہ بات کرنے لگی تھی اور مجھے گھر کی ایک ایک بات بتاتی تھی اور میرے بارے میں ہوچھتی رہتی تھی . مجھے ایک وقعت پے شق ہوا شاید نبیلہ مجھے کچھ کہنا چاہتی ہے لیکن وہ کہہ نہیں پاتی اور ہر دفعہ بس یہاں وہاں کی باتیں کر کے فون بند کر دیتی تھی . میرے سعودیہ آ جانے سے سائمہ زیادہ تر اپنے ماں باپ کے گھر ہی رہتی تھی . کبھی 1 مہینہ اپنے ماں باپ کے پاس کبھی اپنے سسرال میں بس یوں ہی اس کا نظام بھی چل رہا تھا. یوں ہی 2 سال پورے ہوئے اور میں پِھر پاکستان چھٹی پے گھر آ گیا . مجھے آئے ہوئے 1 ہفتہ ہو گیا تھا .
Tumblr media
ایک دن میں نے اپنے ابا جی اور امی سے کہا کے آپ نبیلہ کے لیے کوئی رشتہ دیکھیں اب اس کی عمر بہت ہو گئی ہے . میری یہ بات کرنے کی دیر تھی وہاں پے بیٹھی نبیلہ غصے سے اٹھی اور منہ بناتی وہاں سے اپنے کمرے میں چلی گئی . پِھر ابا جی بولے کے وسیم پتر دیکھ لیا ہے اِس کا غصہ ہم تو اِس کے پیچھے 2 سال سے لگے ہوئے ہیں، لیکن یہ ہے کے بات ہی نہیں مانتی . رشتہ تو بہت ہی اچھا ہے اِس کے لیے لیکن یہ مانتی ہی نہیں ہے . میں نے کہا ابا جی لڑکا کون ہے مجھے بتائیں تو ابا جی نے کہا لڑکا کوئی اور نہیں تیری پھوپھی کا بیٹا ہے ظھور پڑھا لکھا ہے شکل صورت والا ہے سرکاری ملازم ہے . میں نے جب ظھور کا سنا تو سوچنے لگا کے گھر والوں نے رشتہ تو اچھا دیکھا ہوا ہے لیکن آخر یہ نبیلہ مانتی کیوں نہیں ہے. پِھر میں نے کہا ابّا جی آپ فکر نہ کریں میں نبیلہ سے خود بار کروں گا . اور اگلے دن شام کو میں چھت پے چار پای پے لیٹا ہوا تھا تو کچھ دیر بعد ہی نبیلہ اوپر آ گئی اس نے دھو نے والے کپڑے اٹھا ے ہوئے تھے شاید وہ دھو کے اوپر چھت پے ڈالنے آئی تھی. جب وہ کپڑے ڈال کر فارغ ہو گئی تو بالٹی وہاں رکھ کر میرے پاس آ کر چار پائی پے بیٹھ گئی اور بولی وسیم بھائی مجھے آپ سے ایک بات کرنی ہے . میں بھی اٹھ کر بیٹھ گیا اور بولا نبیلہ مجھے بھی تم سے ایک بات کرنی ہے . تو نبیلہ بولی بھائی اگر آپ نے مجھے سے میری شادی کی بات کرنی ہے تو میں آپ کو صاف صاف بتا دیتی ہوں مجھے شادی نہیں کرنی ہے . میں نبیلہ کی بات سن کر حیران ہو گیا اور اس کی طرف دیکھنے لگا پِھر میں نے کہا نبیلہ میری بہن آخر مسئلہ کیا ہے تمہیں شادی کیوں نہیں کرنی ہے . کیا تمہیں ظہور پسند نہیں ہے یا کوئی اور ہے جس کو تم پسند کرتی ہو . مجھے بتاؤ یقین کرو میں برا نہیں گا اور غصہ نہیں کروں گا تم جیسا چاہو گی ویسا ہی ہو گا . نبیلہ فوراً بولی ایسی کوئی بھی بات نہیں ہے مجھے کوئی اور لڑکا پسند نہیں ہے اور نہ ہی میں ظہور کے ساتھ شادی کرنا چاہتی ہوں میں بس اپنے گھر میں ہی رہنا چاہتی ہوں اپنے ماں باپ کے ساتھ مجھے شادی کی کوئی ضرورت نہیں ہے . تو میں نے کہا نبیلہ میری بہن تم پاگل تو نہیں ہو دیکھو اپنی عمر دیکھو 27 سال ہو گئی ہو کیوں اپنے اوپر ظلم کر رہی ہو . اچھی بھلی جوان ہو خوبصورت ہو کیوں اپنی زندگی تباہ کرنے لگی ہوئی ہو . تو وہ بولی بھائی مجھے یہ زندگی منظور ہے لیکن کم سے کم آپ کی طرح تو نہیں ہو گا نہ کے بِیوِی بھی ہو اور آپ کی نہ ہو اور بندہ اندر ہی اندر زخم کھاتا رہے
Tumblr media
وہ یہ بات بول کر لال سرخ ہو چکی تھی اور وہاں سے بھاگتی ہوئی نیچے چلی گئی. نبیلہ کے اِس آخری بات نے مجھے حیرت کا شدید جھٹکا دیا اور میں حیران وپریشان بیٹھا سوچ رہا تھا کے نبیلہ کیا کہہ کر گئی ہے
وہ کیا کہنا چاہتی تھی . کیا میرے اندر جو اتنے سال سے شق ہے کیا وہ اس کو جانتی ہے . کیا وہ سائمہ كے بارے میں بھی جانتی ہے . ایک دفعہ پِھر میرے دِل ودماغ میں سائمہ والی بات گونجنے لگی . میں یہ ہی سوچتا سوچتا نیچے اپنے کمرے میں آ گیا اور تو دیکھا سائمہ کسی کے ساتھ فون پے بات کر رہی تھی . مجھے دیکھتے ہی فون پے بولی اچھا امی پِھر بات کروں گی . اور فون بند کر دیا . اور مجھ سے بولی آپ کے لیے چائے لے آؤں . میں نے کہا ہاں لے آؤ اور وہ کچن میں چلی گئی . پِھر اس رات میں نے سائمہ کے ساتھ کچھ نہیں کیا اور جلدی ہی سو گیا . میں اب موقع کی تلاش میں تھا کے مجھے اکیلے میں موقع ملے تو میں نبیلہ سے کھل کر بات کروں گا . لیکن شاید مجھے موقع نہیں مل سکا اور ایک دن لاہور سے خبر آئی کے سائمہ کے ابو یعنی میرے چا چا جی زیادہ بیمار ہیں . میں سائمہ کو لے کر لاہور آ گیا چا چا کی طبیعت زیادہ خراب تھی وہ اسپتال میں ایڈمٹ تھے میں سیدھا چا چے کے پاس اسپتال چلا گیا ان کوگرد ےفیل ہو چکے تھے وہ بس اپنی آخری سانسیں گن رہے تھے . میں نے جب چا چے کی یہ حالت دیکھی تو مجھے رونا آ گیا کیونکہ میری چا چے کے ساتھ بہت محبت تھی بچپن میں بھی چا چے نے مجھے کسی چیز کی کمی نہیں ہونے دی . جب چا چے نے مجھے دیکھا تو ان کی آنکھوں میں آنسو آ گئے . میں وہاں بیٹھ کر چا چے کے ساتھ آہستہ آہستہ باتیں کرنے لگا . کچھ دیر کے لیے میں باہر گیا اور نبیلہ کے نمبر پے کال کی اور اس کو بتایا کے ابّا جی کو لے کر تم سب لاہور آ جاؤ چا چے کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے . پِھر دوبارہ آ کر چا چے کے پاس بیٹھ گیا جب میں اندر آیا تو اس وقعت کوئی بھی اندر نہیں تھا
Tumblr media
میں اکیلا ہی چا چے کے ساتھ بیٹھا تھا . میں نے چا چے ہاتھ پکڑ کر ان کے ماتھے پے پیار کیا تو چا چے نے مجھے اشارہ کیا کے اپنا کان میرے منہ کے پاس لے کر آؤ میں جب چا چے کے نزدیک ہوا تو چا چے نے کہا وسیم پتر مجھے معاف کر دینا میں نے تیرے ساتھ ظلم کیا ہے . تیری چا چی اور تیری بِیوِی سائمہ ٹھیک نہیں ہیں اور تو *** کے لیے میری چھوٹی بیٹی کو ان سے بچا لینا . میں نے کہا چچا جی یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں . بس پِھر چا چے کے منہ سے اتنا ہی لفط نکلا نبیلہ اور شاید چا چے کی سانسوں کی ڈوری ٹوٹ چکی تھی . چا چے کا سانس اُکھڑ نے لگ گئی تھی میں بھاگتا ہوا باہر گیا ڈاکٹر کو بلا نے کے لیے لیکن شاید قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا جب میں واپس ڈاکٹر کو لے کر کمرے میں دا��ل ہوا تو چا چا جی اِس دُنیا کو چھوڑ کر جا چکے تھے. پِھر ہم میت لے کر گھر آ گئے میرے ابّا جی اور میرے گھر والے بھی شام تک آ گئے تھے . میرے ابّا جی بہت روے کیونکہ ان کا ایک ہی بھائی تھا . میں بھی بہت رویا اور سوچتا رہا کے چا چے کو پتہ نہیں کیا کیا دُکھ سائمہ اور چا چی نے دیئے ہوں گے جو وہ مجھے ٹھیک طرح سے بتا بھی نا سکے. جب جنازہ وغیرہ ہو گیا تو چا چے کے گھر پر میں نے ایک اجنبی سا بندہ دیکھا اس کی عمر شاید 29یا30 سال کے لگ بھاگ لگ رہی تھی. وہ بندہ اجنبی تھا میں تو اپنے سارے رشتے دارو ںکو جانتا تھا . وہ بار بار چاچی کے ساتھ ہی بات کرتا تھا اور ان کے آگے پیچھے ہی پِھر رہا تھا . ایک بات اور میں نے نوٹ کی میری بہن نبیلہ اس کو بہت غصے سے دیکھ رہی تھی اور اس کی ہر حرکت پے نظر رکھے ہوئے تھی . یہاں پے چا چی کا بتا دوں میرے چا چے نے خاندان سے باہر شادی کی تھی وہ تھی بھی شکل صورت والی اور ناز نخرے والی تھی . اس کی عمر بھی لگ بھاگ 37یا 38 سال تھی . اس نے چا چے کو زمین بیچ کر لاہور میں رہنے کے لیے اکسایا تھا . اور میرا بے چارہ چا چا شاید اس کی باتوں میں آ گیا تھا. خیر وہ وقعت وہاں گزر گیا ہم چا چے کے گھر مزید ایک ہفتہ رہے اور پِھر اپنے گھر واپس آ گئے جب ہم واپس آنے لگے
Tumblr media
تو سائمہ نے تو ابھی مزید کچھ دن اور رکنا تھا لیکن سائمہ کی چھوٹی بہن ثناء جس کی عمر 16 سال کے قریب تھی وہ میرے ابّا جی سے کہنے لگی تایا ابو میں نے بھی آپ کے ساتھ جانا ہے میرے ابّا جی فوراً راضی ہو گئے اور اس کو بھی ہم ساتھ لے آئے لیکن میں ایک بات پے حیران تھا کے سائمہ یا اس کی ماں نے ایک دفعہ بھی ثناء کو ساتھ جانے سے منع نہیں کیا جو کہ مجھے بہت عجیب لگا . خیر ہم واپس اپنے گھر آ گئے. جب ہم گھر واپس آ گ��ے تو ایک دن دو پہر کو میں اپنے کمرے میں بیٹھ ٹی وی دیکھ رہا تھا تو نبیلہ میرے کمرے میں آ گئی اور آ کر میرے بیڈ کے دوسرے کونےپے آ کر بیٹھ گئی اور بولی بھائی مجھے آپ سے بہت سی ضروری باتیں کرنی ہیں . لیکن فلحال ایک بات کرنے یہاں آئی ہوں . میں نے ٹی وی بند کر دیا اور بولا ہاں بولو نبیلہ کیا بات کرنی ہے میں سن رہا ہوں . نبیلہ نے کہا بھائی ثناء نے میٹرک کر لیا ہے اور وہ اب بڑی ہو چکی ہے آپ اس کو اگلی پڑھائی کے لیے لاہور سے دور کسی اچھے سے کالج میں داخلہ کروا دو میں نہیں چاہتی وہ اپنے گھر میں اور زیادہ رہے وہ جتنا اپنے گھر سے دور رہے گی تو محفوظ رہے گی. میں نے کہا نبیلہ وہ تو ٹھیک ہے لیکن وہ اپنے گھر سے باہر کیسے زیادہ محفوظ رہے گی مجھے تمہاری یہ بات سمجھ نہیں آ رہی ہے . چا چے نے بھی مرتے ہوئے مجھے چا چی اور سائمہ کے بارے میں کہا تھا کے یہ دونوں ٹھیک نہیں ہے اور تمہارا نام لے رہے تھے اور پِھر وہ آگے کچھ نہ بول سکے اور دنیا سے ہی چلے گئے . نبیلہ یہ سب کیا ہے کیا تم کچھ جانتی ہو . اس دن تم نے چھت پے جو بات کہی تھی وہ بھی تم نے بول کر مجھے عجیب سے وہم میں ڈال دیا ہے. نبیلہ نے کہا بھائی آپ فل حال پہلے ثناء کا کچھ کریں اور تھوڑا سا انتظار کریں میں آپ کو سب کچھ بتا بھی اور سمجھا دوں گی. میں نے کہا ٹھیک ہے لیکن کیا ثناء راضی ہے . تو نبیلہ نے کہا وہ تو راضی ہی راضی ہے وہ خود اب اس گھر میں نہیں جانا چاہتی ہے . میں نے کھا اچھا ٹھیک ہے میں کل ہی ***** آباد میں کسی سے بات کرتا ہوں اِس کو وہاں اچھے سے کالج میں داخلہ بھی کروا دیتا ہوں اور ہاسٹل بھی لگوا دیتا ہوں . نبیلہ پِھر شکریہ بول کر باہر چلی گئی جب وہ باہر جا رہی تھی میری یکدم نظر اپنی بہن کی گانڈ پے گئی تو دیکھا اس کی قمیض شلوار کے اندر پھنسی ہوئی تھی اور اس کی گانڈ بھی کافی بڑی اور مو ٹی تازی تھی . مجھے اپنے ضمیر نے فوراً ملامت کیا اور میں پِھر خود ہی اپنی سوچ پے بہت شرمندہ ہوا. پِھر میں اپنے بیڈ پے لیٹ گیا اور سوچنے لگا کے نبیلہ سائمہ اور چا چی کے بارے میں کیا جانتی ہے . کیا اِس بات کا چا چے کو بھی پتہ تھا جو اس نے مجھے آخری ٹائم پے بولا تھا. اگلے دن میں نے اپنے ایک دوست کو فون کیا وہ میرے کالج وقعت کا دوست تھا وہ اب ***** آباد شہر میں کسی سرکاری مہکمہ میں آفیسر لگا ہوا تھا.
………………جاری…………. ہے………….
Tumblr media Tumblr media
4 notes · View notes
urduintl · 3 months
Text
اردو انٹرنیشنل(مانیٹرنگ ڈیسک) تفصیلات کے مطابق بھارت کی مشرقی ریاست جھارکھنڈ کے ضلع ڈمکا میں جمعے کے روز (یکم مارچ) رات کے وقت کچھ لوگوں نے ہسپانوی خاتون اور اس کے شوہر پر حملہ کیا، جہاں انہوں نے رات گزارنے کے لیے خیمہ لگایا تھا۔
گروہ نے خاتون سیاح کو اجتماعی ذیادتی کا نشانہ بنایا اور ان کے ساتھی پر بھی تشدد کیا۔
یہ ہسپانوی خاتون اور ان کے شوہر مشرقی ہندوستانی ریاست جھارکھنڈ میں سفر کر رہے تھے. رات کے وقت اس جوڑے نے اپنی موٹر سائیکلیں روک کر رات گزارنے کے لیے خیمہ لگایا تھا اور عین اسی وقت سات افراد کے ایک گروہ نے ان پر حملہ کر دیا۔
یہ غیر ملکی جوڑا بھارت پہنچنے سے پہلے اپنی موٹر سائیکلوں پر ایشیا کے کئی ملکوں کا سفر کر چکے ہیں۔ جس کی ویڈیوز وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شئیر کرتے ہیں۔
متاثرہ ہسپانوی خاتون نے بھارت میں پیش آنے والے اس واقعہ کی تفصیلات اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شئیر کیں۔ جہاں پر ان کی فالورز کی تعداد 2 لاکھ سے زیادہ ہے.
متاثرہ خاتون نے اپنے پیغام میں بتایا کہ ‘7 لڑکوں نے مجھے ریپ کا نشانہ بنایا, انہوں نے مجھے مارا پیٹا اور قیمتی اشیا چوری کرکے چلے گئے، وہ صرف مجھے ریپ کا نشانہ بنانا چاہتے تھے، ہم پولیس کے ساتھ ہسپتال میں ہیں’.
جبکہ خاتون کے مرد ساتھی نے بھی اپنے پوسٹ میں کہا کہ ‘ میرا منہ مکمل تباہ ہوگیا ہے, انہوں نے مجھے کئی بار سر پر ہیلمٹ سے مارا جبکہ گلے پر چھری رکھ کر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی’.
بھارتی میڈیا کے مطابق ڈمکا پولیس نے واقعے میں ملوث 4 افراد کو گرفتار کرلیا ہے جنہوں نے اعترافِ جرم کر لیا ہے جبکہ باقی تین افراد کی تلاش جاری ہے.
پولیس کے مطابق خاتون کے طبی معائنے کی رپورٹس میں ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔
ڈمکا پولیس کے مطابق ہسپانوی جوڑے نے رات کے وقت پولیس کی ایک گشت کرنی والی وین کو مدد کیلئے روکا جو انہیں علاج کے لیے مقامی صحت مرکز لے گئی۔ جس کے بعد جوڑے نے پھر ڈاکٹروں کو مبینہ زیادتی کے بارے میں بتایا۔
جھار کھنڈ میں پیش آنے وا��ے اس واقعے پر بھارتی شہری شدید غم اور غصے کا اظہار کررہے ہیں.
کئی لوگوں نے جوڑے کے انسٹاگرام اور یوٹیوب ویڈیوز پر تبصرے کر کے ان کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا.
بالی ووڈ اداکارہ ریچا چڈھا نے بھی جھارکھنڈ واقعے پر ردِعمل ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے بوسیدہ معاشرے کے لیے باعث شرم ہے۔
0 notes
faggotgamzee · 1 year
Note
🥲🥲لو فيه ثلاث او اربع أشخاص و كل شخص بيعزم شخص شخصين بيعرفهم و شوي شوي يكبر السيرفر او الجروب او اللي هو. وقت كنت عالتويتر كان فيه ناس كتيييير خصوصا بانوا بعد ما توفت عدن... بس فكره يعني ما بعرف
طيب مين يبي يكون الثالث @ فالورز 😂 eden الله يرحم i remember i was working on a sketch of her i wanted to give her as a present, what a stupid life
0 notes
762175 · 1 year
Text
اسلام آباد: ’دراز قد‘ جِم ٹرینر پونم آرزو، جن کے ٹک ٹاک پر 29 لاکھ فالورز ہیں
ملیے ’دراز قد‘ ہونے کی وجہ سے شہرت پانے والی پونم آرزو سے جو باسکٹ بال کھلاڑی کے علاوہ ایک جم انسٹرکٹر اور مشہور ٹک ٹاکر بھی ہیں۔ پانچ فٹ 11 انچ قد کی پونم اسلام اباد میں ایک جِم چلاتی ہیں اور ان کے کلائنٹس میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں۔ وہ پاکستان فوج سے وابستہ کئی میڈلز جیتنے والی باسکٹ بال کھلاڑی بھی ہیں۔ ٹک ٹاک پر 29 لاکھ فالورز رکھنے والی فیصل آباد کی پونم کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoguys657 · 1 year
Text
اسلام آباد: ’دراز قد‘ جِم ٹرینر پونم آرزو، جن کے ٹک ٹاک پر 29 لاکھ فالورز ہیں
ملیے ’دراز قد‘ ہونے کی وجہ سے شہرت پانے والی پونم آرزو سے جو باسکٹ بال کھلاڑی کے علاوہ ایک جم انسٹرکٹر اور مشہور ٹک ٹاکر بھی ہیں۔ پانچ فٹ 11 انچ قد کی پونم اسلام اباد میں ایک جِم چلاتی ہیں اور ان کے کلائنٹس میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں۔ وہ پاکستان فوج سے وابستہ کئی میڈلز جیتنے والی باسکٹ بال کھلاڑی بھی ہیں۔ ٹک ٹاک پر 29 لاکھ فالورز رکھنے والی فیصل آباد کی پونم کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 1 year
Text
اسلام آباد: ’دراز قد‘ جِم ٹرینر پونم آرزو، جن کے ٹک ٹاک پر 29 لاکھ فالورز ہیں
ملیے ’دراز قد‘ ہونے کی وجہ سے شہرت پانے والی پونم آرزو سے جو باسکٹ بال کھلاڑی کے علاوہ ایک جم انسٹرکٹر اور مشہور ٹک ٹاکر بھی ہیں۔ پانچ فٹ 11 انچ قد کی پونم اسلام اباد میں ایک جِم چلاتی ہیں اور ان کے کلائنٹس میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں۔ وہ پاکستان فوج سے وابستہ کئی میڈلز جیتنے والی باسکٹ بال کھلاڑی بھی ہیں۔ ٹک ٹاک پر 29 لاکھ فالورز رکھنے والی فیصل آباد کی پونم کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 1 year
Text
اسلام آباد: ’دراز قد‘ جِم ٹرینر پونم آرزو، جن کے ٹک ٹاک پر 29 لاکھ فالورز ہیں
ملیے ’دراز قد‘ ہونے کی وجہ سے شہرت پانے والی پونم آرزو سے جو باسکٹ بال کھلاڑی کے علاوہ ایک جم انسٹرکٹر اور مشہور ٹک ٹاکر بھی ہیں۔ پانچ فٹ 11 انچ قد کی پونم اسلام اباد میں ایک جِم چلاتی ہیں اور ان کے کلائنٹس میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں۔ وہ پاکستان فوج سے وابستہ کئی میڈلز جیتنے والی باسکٹ بال کھلاڑی بھی ہیں۔ ٹک ٹاک پر 29 لاکھ فالورز رکھنے والی فیصل آباد کی پونم کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
spitonews · 1 year
Text
بالی وڈ اسٹار سلمان خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوگیا
بالی وڈ اسٹار سلمان خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوگیا
 ممبئی: ٹوئٹر پر 40ملین فالورز رکھنے والے بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوگیا۔ بھارتی سپر اسٹار سلمان خان ٹوئٹر پر سب سے ذیادہ فالو کی جانے والی شخصیات میں  40 ملین فالورز کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہیں ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ہیکرز نے بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان سمیت اہم شخصیات کا اکاؤنٹ ہیک کرنے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے بھاری رقم طلب کی ہے۔ ہیکرز نے ٹوئٹر کے سی ای او…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 1 year
Text
بالی وڈ اسٹار سلمان خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوگیا
بالی وڈ اسٹار سلمان خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوگیا
 ممبئی: ٹوئٹر پر 40ملین فالورز رکھنے والے بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوگیا۔ بھارتی سپر اسٹار سلمان خان ٹوئٹر پر سب سے ذیادہ فولو کی جانے والی شخصیات میں  40 ملین فالورز کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہیں ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ہیکرز کی طرف سے بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان سمیت اہم شخصیات کا اکاؤنٹ ہیک کرنے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے بھاری رقم طلب کی ہے۔ ہیکرز نے ٹوئٹر کے سی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
omega-news · 2 years
Text
سلونا مکھڑا، سوناکشی مداحوں کو بھا گئیں
سلونا مکھڑا، سوناکشی مداحوں کو بھا گئیں
بالی وڈ کی دبنگ لیڈی نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا. اداکارہ سوناکشی سنہا کی دلکش تصاویر صارفین کو بھا گئیں. View this post on Instagram A post shared by Sonakshi Sinha (@aslisona) سوناکشی اکثر اپنی تصویر انسٹاگرام پر شیئر کرتی رہتی ہیں تاہم اداکارہ کے انسٹاگرام میں 22 ملین فالورز ہیں۔ ان کی انسٹا گرام پر تصویں مداحوں کو اس قدر پسند آئیں کہ انہوں نے سوناکشی کےلئے داد کے ڈونگرے برسا دئیے ان کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdu-e24bollywood · 1 year
Text
ارباز-ملائیکہ نے آدھی رات کو اجتماعی طور پر دیکھا
ارباز-ملائیکہ نے آدھی رات کو اجتماعی طور پر دیکھا
مشہور شخصیات نے نوٹ کیا: ارباز خان اور ملائکہ اروڑا بالی ووڈ کے سابق جوڑے ہیں۔ فی الحال، ہر ایک نے اپنی اپنی زندگیوں کو آگے بڑھایا ہے۔ اس سے قطع نظر، ان میں سے ہر ایک کو ساتھی کے طور پر ایک دوسرے کے ساتھ رات کے کھانے کی تاریخیں ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس ایپی سوڈ پر، سابق جوڑا ایک بار پھر رات کے کھانے کے وقت یہاں آیا، جس کی ویڈیو ویب کی دنیا میں وائرل ہو رہی ہے۔ فالورز بھی اس پر شدید ردعمل کا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
dashtyus · 4 years
Photo
Tumblr media
کتابوں سے متعلق ویب سائٹ کیساتھ اپنے پہلے بک کلب کا آغاز کرنے والی ہوں ، ملالہ یوسف زئی کااپنے فالورز کواہم پیغام لندن(این این آئی)نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے سوشل میڈیا پر لٹریچر سے لگائو رکھنے والے اور کتابیں پڑھنے کے شوقین افراد کیلئے ایک اہم پیغام میں کہاہے کہ وہ کتابوں سے متعلق ایک ویب سائٹ کے ساتھ اپنے پہلے بْک کلب کا آغاز کرنے والی ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے کتابیں پڑھنے کے شوقین افراد سے مخاطب ہو کر کہا کہ اْنہیں ہمیشہ سے ہی پڑھنا اور عمدہ کتابیں اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کرنا بہت اچھا لگتا ہے، اْنہیں فخر ہے کہ وہ کتابوں سےمتعلق ایک ویب سائٹ کے ساتھ اپنے پہلے بْک کلب کا آغاز کرنے والی
0 notes
akksofficial · 4 years
Photo
Tumblr media
ثناء جاوید کی انسٹاگرام میں فالورز کی تعداد 4 ملین ہوگئی اسلام آباد (عکس آن لائن) اداکارہ ثناء جاوید کی انسٹاگرام میں فالورز کی تعداد 4 ملین ہوگئی۔ اداکارہ کی انسٹا گرام میں مداحوں کی تعداد 40لاکھ تک پہنچ گئی۔ اداکارہ کو حال ہی میں کئے گئے ڈرامہ سیریل ’’رسوائی‘‘ سے کافی مقبولیت حاصل ہوئی جس میں انہوں نے زیادتی کا شکار ہونے والی متاثرہ لڑکی کا کردار ادا کیا تھا۔
0 notes
saa-33 · 3 years
Note
يلعن امك كيف جبت فالورز كثير انا اكتب احسن منك يالسبك
Tumblr media
4 notes · View notes
pakistantime · 3 years
Text
’’یوتھیے‘‘ اور ’’پٹواری‘‘
گزشتہ روز قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد وزیراعظم عمران خان جب قوم کے کردار اور اخلاقیات کو بہتر بنانے پر زور دے رہے تھے اور یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے تھے کہ دنیا بھر میں ترقی پانے والی قوموں میں ایک قدرِ مشترک ہے کہ اُن کا کردار اور اخلاق بہت اچھا ہوتا ہے، اُس سے تھوڑی دیر قبل ٹی وی چینلز کے ذریعے پوری دنیا نے دیکھا کہ کس طرح پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر بداخلاقی، بدتمیزی اور بدتہذیبی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ ن لیگ کے رہنما جب پارلیمان کی عمارت کے باہر پریس کانفرنس کر رہے تھے تو پی ٹی آئی کارکنوں کے ایک جھتے نے اُنہیں آ گھیرا، نعرے لگائے، غلیظ گالیاں دیں جس کے نتیجے میں وہاں نوبت ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔ (ن) لیگ کے مرد رہنماؤں کے ساتھ ساتھ وہاں پارٹی کی ترجمان مریم اورنگزیب کے ساتھ بھی بدتمیزی کی گئی۔ 
گویا جو کچھ خان صاحب پارلیمنٹ کے اندر کہہ رہے تھے اُس سے یکسر برعکس اُنہی کے پارٹی کارکن ایک ایسا عمل کر رہے تھے جس کا کوئی دفاع نہیں کیا جا سکتا لیکن افسوس کہ پی ٹی آئی کے کچھ رہنما اس بدتمیزی اور بد تہذیبی کا دفاع ہی کرتے دکھائی دیے۔ حتیٰ کہ ڈاکٹر شیریں مزاری بھی سوشل میڈیا پر، جو کچھ مریم اورنگزیب کے ساتھ ہوا اُس کی مذمت کرنے سے کتراتی ہوئی نظر آئیں۔ وزیر انسانی حقوق نے البتہ، جو بدتمیزی اُن کے کارکنوں نے کی، اُس کا دفاع کرتے ہوئے لاہور سے تعلق رکھنے والے ن لیگ کے ایک رہنما اور ایم این اے کی وڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کر دی اور سوال اُٹھایا کہ ٹی وی چینل اُس کو کیوں نہیں دیکھا رہے؟ یقیناً جو گالیاں ن لیگی رہنما بک رہے تھے وہ قابلِ مذمت اور انتہائی غلیظ تھیں لیکن ایک غلط عمل کا جواب دوسرا غلط عمل کیسے ہو سکتا ہے؟ دوسری طرف ن لیگی رہنماؤں اور اُن کے سپورٹرز نے، جو بدتمیزی پی ٹی آئی کارکنوں نے کی، اُس کی تو خوب مذمت کی لیکن اُن کی طرف سے مسلم لیگ کے رہنما کی گالم گلوچ کی وڈیو پر کوئی بات نہیں کی گئی۔ مریم نواز صاحبہ نے بھی ایسا ہی کیا۔ 
بعد میں دونوں جماعتوں کے سوشل میڈیا فالورز نے جو طوفانِ بدتمیزی ایک دوسرے کے خلاف ٹوئٹر پر شروع کیا اُس نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی۔ ٹوئٹر پر’’یوتھیوں‘‘ اور ’’پٹواریوں‘‘ کے درمیاں گالم گلوچ اور غلاظت کا ایسا مقابلہ ہوا کہ ایک دوسرے کے رہنماؤں کو دی جانے والی گالیاں ٹوئٹر پر سب سے بڑے ٹرینڈ بن گئے۔ اس گندگی اور غلاظت کا مقابلہ تو نجانے ان دونوں میں سے کون جیتا لیکن اس سے ایک بات ثابت ہو گئی کہ ان سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماوں نے ایک ایسی نسل یہاں پیدا کر دی ہے جو اختلافِ رائے کا منطق اور دلیل کی بجائے گالیوں، بدتمیزی اور بدتہذیبی سے جواب دیتی ہے۔ اس رجحان کی شروعات میں یقیناً عمران خان اور ان کی پارٹی کا اہم کردار رہا لیکن افسوس کہ اب ن لیگ کی سوشل میڈیا ٹیم بھی اس بدتہذیبی میں آگے آگے ہے۔ 
ہمارے رہنما اپنی تقریروں میں اخلاقیات کا درس تو دیتے دکھائی دیتے ہیں لیکن عمل اُس کے بالکل برعکس کرتے ہیں جس کی وجہ سے سیاست میں گندگی اور غلاظت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، چاہے وہ گالیوں اور ہاتھا پائی کی بات ہو یا ایک دوسرے کے ارکین کی خریدو فروخت جس میں پیپلز پارٹی سب سے آگے آگے رہتی ہے۔ اگر پیپلز پارٹی سب سے زیادہ ووٹ خریدتی ہے تو بکنے والے سب سے زیادہ تحریک انصاف میں پائے جاتے ہیں۔ دونوں اپنے اپنے اعمال کو نہیں سدھاریں گے لیکن ایک دوسرے کو بُرا ضرور کہیں گے۔ ن لیگ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ اس خرید و فروخت میں شامل نہ تھے لیکن یہ حقیقت ہے کہ مبینہ طور پر خریداری کرنے والوں کو نواز لیگ کی مکمل سپورٹ حاصل رہی اور سینیٹ الیکشن میں یوسفٖ رضا گیلانی کی جیت کی پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے مل کر خوشی منائی جبکہ سب کو معلوم تھا کہ حکومتی ووٹ خریدے گئے۔ 
عمران خان اس ہار پر اپنے پندرہ سولہ ارکانِ اسمبلی کے بکنے پر بہت سیخ پا تھے اور اُنہوں نے کہا کہ اُن ممبران نے اپنے ضمیر بیچے لیکن تین دن کے بعد اُنہی ضمیر فروشوں کو اس لئے معاف کر دیا کیونکہ اُن کے ووٹوں کے بغیر خان صاحب دو دن قبل قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کر سکتے تھے۔ کردار اور اخلاقیات کا ہمارے معاشرے میں جنازہ نکل چکا، جو ہمارا سب سے بڑا المیہ ہے۔ اس میں سیاستدانوں کا کتنا بڑا کردار ہے وہ خود سوچیں لیکن ایک بات اٹل ہے کہ بحیثیت قوم ہم نے اگر زندہ رہنا ہے اور ترقی کرنی ہے تو معاشرے کے کردار اور اخلاقیات پر جنگی بنیادوں پر کام کرنا پڑے گا جس پر ریاست، حکومت، سیاست، پارلیمنٹ، عدلیہ، میڈیا کسی کی کوئی توجہ نہیں۔ افسوس!
انصار عباسی
بشکریہ روزنامہ جنگ
1 note · View note