Tumgik
#نکاسی
dpr-lahore-division · 20 days
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ پنجاب
لاہور، فون نمبر:99201390
ڈاکٹر محمد عمران اسلم/پی آر او ٹو سی ایم
ہینڈ آؤٹ نمبر 965
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی عوام سے رابطے بہتر بنانے کیلئے افسران کو کھلی کچہری لگانے کا حکم
وزیراعلیٰ مریم نوازکی زیر صدارت کمشنر آفس ڈیرہ غازی خان میں ساڑھے چار گھنٹے طویل اجلاس،وزراء،ارکان اسمبلی اورٹکٹ ہولڈرز کی شرکت
سرکاری سکولوں میں انگلش سپوکن کلاس شروع کرنے کا اصولی فیصلہ، کمشنر اورڈپٹی کمشنروں کو سکولوں کے متواتر وزٹ کرنے کی ہدایت
نکاسی آب میں بہتری لانے کیلئے پنجاب بھر میں واسا کے ادارے قائم کریں گے:مریم نوازشریف
ڈرون کے ذریعے صفائی کے عمل کی ڈیجیٹل نگرانی کی جائے،بس اڈوں پر مسافروں کیلئے سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائیں
لاہور 5ستمبر:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت کمشنر آفس ڈیرہ غازی خان میں ساڑھے چار گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزراء،ارکان اسمبلی اورٹکٹ ہولڈرز نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے عوامی رابطے بہتر بنانے کیلئے افسروں کو کھلی کچہریاں لگانے کا حکم دیا۔ سرکاری سکولوں میں انگلش سپوکن کلاس شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کیاگیا۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کمشنر، ڈپٹی کمشنر کو سکولوں اور ہسپتالوں کے متواتر وزٹ کرنے کی ہدایت کی۔ڈیرہ غازی خان کے ارکان اسمبلی نے روٹی اورآٹا سستا کرنے پر وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کو خراج تحسین پیش کیا ہے اورارکان اسمبلی نے فیلڈ ہسپتالوں اور کلینک آن وہیل پراجیکٹ کو سراہا۔ چیف منسٹر انیشیٹوز پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ڈی جی خان میں روٹی، آٹا اور سبزیوں کے نرخ دریافت کئے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ نکاسی آب میں بہتری کیلئے پنجاب بھر میں واسا قائم کریں گے۔دفاتر میں جو لوگ کام نہیں کرتے، ان سے نجات حاصل کرلی جائے۔ ڈورن کے ذریعے صفائی کے عمل کی ڈیجیٹل نگرانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بس اڈے پر مسافروں کی سہولت کے پیش ضروری سہولیات فراہم کی جائیں۔ کسان کارڈ پراجیکٹ میں کاشتکاروں کی دلچسپی قابل قدر ہے۔ شہروں میں مویشی رکھنے کی ممانعت ہے۔ جانور باہر منتقل کئے جائیں۔ سڑکوں میں پڑے گڑھے فوری طور پر مرمت کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ شہروں میں ویران اور بنجر ایریاز پر شجرکاری کی جائے۔ پولیس اور انتظامیہ کا اصل فیڈ بیک عوام کے ذریعے سامنے آتا ہے۔ پولیس افسران خود فون کرکے عوام سے مسائل کے حل کے بارے میں دریافت کریں۔ انہوں نے کہاکہ کرائم سے نمٹنے کیلئے پوری تیاری ہونی چاہیے۔ یکساں ڈیزائن کی ریڑھیوں کو مقررہ مقام پر رہنے کا پابند بنا یا جائے۔ ”ستھرا پنجاب“پر پیش رفت کا جائزہ،ارکان اسمبلی نے تجاویز پیش کیں۔ڈی جی خان میں ایجوکشن رینکنگ اور ہیلتھ انڈیکیٹر کا بھی جائزہ لیاگیا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ہسپتالوں سے ادویات کی چوری اور ڈاکٹروں کی غیر حاضری کی شکایات پر برہمی کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ ہسپتالوں سے میڈیسن چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ فنکشنل واٹر فلٹر یشن پلانٹ سٹریٹ لائٹس کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی۔ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں جاری ڈویلپمنٹ پراجیکٹ سے آگاہ کیاگیا۔آر پی او ڈیرہ غازی خان نے امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے جرائم میں کمی کے رحجان کو سراہا۔سینئر منسٹر مریم اورنگزیب،صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمی زاہد بخاری، وزیر تعلیم رانا سکندر حیات،وزیر معدنیات شیر علی گورچانی،ایم پی اے ثانیہ عاشق،معاون خصوصی ذیشان ملک،چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، ہوم سیکرٹری نور الامین مینگل،اے سی ایس ساؤتھ فواد ربانی،اے آئی جی کامران خان،سیکرٹری سکولز،کمشنر،آر پی او اوردیگر حکام بھی موجود تھے۔
٭٭٭٭
0 notes
googlynewstv · 3 months
Text
مار دو مگرپیچھے نہیں ہٹھوں گا،شہری مریم نوازکی گاڑی کے آگے آگیا
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شہرکے دورے کے دوران شہری گاڑی کے آگے آگیا کہا کہ مار دو مگر پیچھے نہیں ہٹھوں گا۔  تفصیلات کے مطابق شہر میں بارش کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنے نکاسی آب کا جائزہ لینے کیلئے شہر کے نشیبی علاقوں کا دورہ کیا ۔شہری نے وزیر اعلیٰ کی گاڑی روک لی اورکہا کہ مار دو لیکن پیچھے نہیں ہٹھوں گا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شہری کو اپنے پاس بلا لیا۔شہری کا مسلہ سنا اور مکمل…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingkarachi · 8 months
Text
عروس البلاد سے کھنڈرات تک
Tumblr media
پاکستان میں ایک ماہ قیام کے دوران خوب سیاسی گہماگہمی دیکھنے کو ملی لیکن میں اس وقت پاکستان کی سیاسی صورتِ حال پر کچھ کہنے کی بجائے کراچی کی صورتِ حال خاص طور پر کراچی کی بے ہنگم ٹریفک پر کچھ کہنے کو ترجیح دوں گا، شاید کہ کچھ بہتری پیدا ہو جائے۔ کراچی کسی دور میں روشنیوں کا شہر کہلاتا تھا لیکن اب یہ شہر ہر لحاظ سے تاریکیوں میں ڈوبے ہوئے ایک شہر کا منظر پیش کرتا ہے۔ تاریخ میں ٹیکسلا، موہنجودڑو اور ہڑپہ کے کھنڈرات کے بارے میں پڑھا ہے لیکن کراچی دنیا کا واحد شہر ہے جو سب کی آنکھوں کے سامنے کھنڈرات کا روپ اختیار کرتا جا رہا ہےاور کسی کو اسکی کوئی پروا ہی نہیں ہے۔ سیاستدان تو کراچی کی سیاست کا بیڑہ غرق کر چکے ہیں لیکن کراچی کے عوام بھی اس شہر کو کھنڈر بنانے میں پیش پیش ہیں۔ ترکیہ میں فروری 2023ء میں آنے والے شدید زلزلے میں بڑے پیمانے پر عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی تھیں لیکن حکومتِ ترکیہ نےزلزلے سے متاثرہ شہروں کے درمیان کسی قسم کا امتیاز کیے بغیر جس تیزی سے ان شہروں کوآباد کرنا شروع کیا اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ہمیشہ کہتا رہا ہوں بلدیاتی ادارے کسی بھی شہر کی ترقی، اس کی تعمیر نو، نکاسی آب ، بجلی اور گیس کی فراہمی کے علاوہ اس شہر کی ثقافت کو اجاگر کرنے میں بڑا نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ 
اسی سوچ کے ساتھ جب طویل عرصے بعد کراچی پہنچا تو ذہن میں یہی تھا کہ کراچی تو پاکستان کا اقتصادی حب ہے، پاکستان کی ترقی کی علامت ہے، سب کچھ اس کے ارد گرد ہی گھومتا ہے تو یقینی طور پر پہلے سے زیادہ روشن ہو گیا ہو گا لیکن کیا دیکھتا ہوں کہ کراچی شہر جو پورے ایشیا میں ساٹھ اور ستر کی دہائی میں سیاحوں کا مرکز ہوا کرتا تھا، ملبے کا ڈھیر بنا ہوا ہے۔ پورے شہر کی سڑکوں کے دونوں کناروں کے ساتھ ساتھ سڑکوں کے درمیانی حصوں میں ملبے کو سجا کر رکھا گیا ہے، کراچی بلا شبہ اس وقت دنیا کے سامنے بڑی تیزی سے کھنڈرات کا روپ اختیار کرتے ہوئے پاکستان کے کھنڈررات ٹیکسلا، ہڑپہ اور موہنجوداڑو کی صف میں شامل ہونے کی تیاریاں کر رہا ہے۔ ترکیہ کے کئی شہروں کو زلزلے کی وجہ سے ملبے تلے آتے ہوئے دیکھا اور اب غزہ جس پر اسرائیل شدید بمباری جاری رکھے ہوئے ہے کو تباہ و برباد اور ملبے کا ڈھیر بنتے ہوئے دیکھ رہے ہیں لیکن مجھے یہ سمجھ نہیں آئی کہ کراچی جہاں ہمیں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جانے کی کبھی کوئی خبر نہیں ملی اور خدا نہ کرے کہ کوئی ملک یہاں بمباری کرئے جیسا کہ نہیں ہوا تو پھر یہ شہر کیسے ملبے کا ڈ ھیر بن گیا ہے۔ 
Tumblr media
ایک جیتے جاگتے شہر کو یونیسیف کے ثقافتی کھنڈرات کی فہرست میں شامل کرنے پر نہ صرف کراچی کے سیاستدان بلکہ کراچی کے عوام خود تُلے ہوئے ہیں اورکسی دور میں ایشیا کے روشنیوں کے اس شہر کو جیتے جاگتے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے کھنڈرات کی فہرست میں شامل کرنے جا رہے ہیں۔ بہت سے قارئین کو یاد ہو گا کہ کسی دور میں کراچی شہر کی سڑکوں کو رات میں دھویا جاتا تھا اور پیدل چلنے والوں اور کار سواروں کے تحفظ کا خاص خیال رکھا جاتا تھا، اب اسی کراچی کی سڑکوں پر ایسی بے ہنگم ٹریفک ہے جہاں ایسے لگتا ہے ک’’ اب حادثہ ہوا کہ اب ‘‘ (البتہ کراچی کے ڈرائیور ز کو یہ مہارت حاصل ہے کہ وہ حادثے سے صرف ایک سیکنڈ قبل ہی بریک لگا کر حادثہ نہیں ہونے دیتے) ایسی ٹینشن شاید ہی دنیا کے کسی شہر میں محسوس ہوتی ہو۔ کراچی میں بڑی تیزی سے ہر روز موٹر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ اہل کراچی اور پولیس کے اعلیٰ حکام کے مطابق کراچی میں موٹر سائیکل سواروں میں سے ساٹھ فیصد اور کار ڈرائیورز میں سے نصف کے لگ بھگ ڈرائیونگ لائسنس رکھنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کرتے۔ 
البتہ پولیس کے ہتھے چڑھنے پر ’مک مکا‘ سے کام چلا لیا جاتا ہے لیکن کراچی کے عوام نے لائسنس نہ بنوانے کی قسم کھا رکھی ہے۔ کراچی کی سڑکوں پر ایک دو مقامات کے سو ا کہیں بھی سڑکوں پر نہ زیبرا کراسنگ اور نہ ہی مارکنگ یا لائنیں دکھائی دیتی ہیں جس کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے موٹر سائیکل سوار زِگ زَیگ کرتے ہوئے نہ صرف خود کو خطرے میں ڈالتے ہیں بلکہ ٹریفک کے قانون کی مکمل پاسداری کرنے والے شخص کی زندگی کو بھی خطرے میں ڈالتے ہیں۔ موٹر سائیکل سوارپٹرول کی بچت کی خاطر پہلے فٹ پاتھ پر موٹر سائیکل چڑھاتے ہیں اور پھر وہیں سے ٹرن لیتے ہوئے فٹ پاتھ سے نیچے اُترکر سڑک کی دوسری جانب جانے کو اپنا حق سمجھتے ہیں۔ کراچی کی ٹریفک میں سب سے خطر ناک کام جس پر کسی کی جان کسی بھی وقت جا سکتی ہے دو رویہ سڑکیں ہونے کے باوجود موٹر سائیکل والے اور گاڑیوں والے جس راستے گاڑیاں وغیرہ گزر رہی ہوتی ہیں اسی راستے پر سامنے سے آکر (بجائے اوپر سے چکر لگا کر اور یو ٹرن سے موڑ کر پیچھے سے آئے) ایسی خطر ناک صورتِ حال پیدا کرتے ہیں کہ جس کی افریقی ممالک سمیت دنیا میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔
کراچی میں انسانوں کی طرح زندگی گزارنے اور بے ہنگم ٹریفک پر قابو پانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ سب کو ایک سے تین ماہ کی سخت ٹریننگ دینے، ان کا میڈیکل چیک اپ کروانے اور امتحان پاس کرنے اور میرٹ پر پورا اترنے کے بعدنئے لائسنس جاری کئے جائیں اور پھر ان لائسنسوں کی بھی ہر دو سال بعد تجدید کی جائے۔ جس سے کراچی میں کم از کم بے ہنگم ٹریفک جو نہ صرف عام باشندوں بلکہ غیرملکیوں کےلیے دردِ سر بنی ہوئی ہے پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور روشنیوں کے شہر کی روشنی کی بحالی کے امکانات رو شن ہونگے۔
ڈاکٹر فر قان حمید
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
urduchronicle · 1 year
Text
قذافی سٹیڈیم کے سامنے درد سر بننے والا بارشی پانی اور ایک نگران وزیر کے ٹویٹر پیغام کی دلچسپ کہانی
چند ہفتے پہلے کی بات ہے، پنجاب کی نگران کابینہ کے ایک رکن مون سون کی طوفانی بارش کے بعد قذافی سٹیڈیم کے باہر نکاسی آب کی کوششوں کا جائزہ لینے پہنچے اور واسا حکام سے اس علاقے میں نکاسی آب کے مستقل مسئلے کی وجہ دریافت کی۔ واسا حکام نے انہیں آگاہ کیا کہ دراصل یہ سٹیڈیم ان کے دائرہ کار میں ہی نہیں آتا اور اس کا نکاسی آب کا کوئی نظام بھی وجود نہیں رکھتا کیونکہ اس منصوبے کے آغاز پر اس حوالے سے کوئی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cnnbbcurdu · 1 year
Text
لاہور میں صبح 4بجے سے مسلسل بارش، پوش و نشیبی علاقے ڈوب گئے
فوٹو : اسکرین گریب  لاہور: صبح چار بجے سے جاری موسلادھار بارش سے لاہور شہر پانی میں ڈوب گیا، شہر کی اہم شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا۔ بارش کے پانی سے نمٹنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ گلبرگ، ماڈل ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن، لبرٹی، مال روڈ، جیل روڈ، فیروز پور روڈ، ڈیفنس، والٹن رود اور ایئر پورٹ روڈ سمیت پورے لاہور میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا۔ بارش کے بعد شہر کے پوش و نشیبی علاقوں میں نکاسی آب کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 2 years
Text
بلوچستان کے کئی اضلاع میں تاحال سیلاب کا پانی موجود -
کراچی / کوئٹہ: سیلاب گزر جانے کے کئی ماہ بعد بھی بلوچستان کے سیلاب زدہ اضلاع سے پانی کی نکاسی کا عمل تاحال جاری ہے، سندھ اور بلوچستان کے ہزاروں سیلاب متاثرین اب بھی بے گھر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرین تاحال مشکلات کا شکار ہیں، بلوچستان کے سیلاب زدہ اضلاع سے پانی کی نکاسی کا عمل تاحال جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نصیر آباد، جھل مگسی، جعفر آباد، اوستہ محمد اور…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 2 years
Text
سیلاب کے 7 ماہ بعد بھی سندھ میں ہزاروں متاثرین تاحال بے گھر -
کراچی / کوئٹہ: ملک بھر میں قیامت خیز سیلاب گزرنے کے 7 ماہ بعد بھی سیلاب متاثرین کی مشکلات کم نہ ہو سکیں، صوبہ سندھ میں تاحال 87 ہزار سے زائد سیلاب زدگان بے گھر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سیلاب کے 7 ماہ بعد بھی سب سے زیادہ متاثر صوبوں بلوچستان اور سندھ سے سیلابی پانی کی مکمل نکاسی نہ ہو سکی۔ بلوچستان کے سیلاب زدہ اضلاع سے پانی کی نکاسی کا عمل تاحال جاری ہے، ضلع جعفر آباد کی یوسیز جانان اور گندکہ، ضلع…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
toptopic4u · 2 years
Text
سیلاب کے 7 ماہ بعد بھی سندھ میں ہزاروں متاثرین تاحال بے گھر -
کراچی / کوئٹہ: ملک بھر میں قیامت خیز سیلاب گزرنے کے 7 ماہ بعد بھی سیلاب متاثرین کی مشکلات کم نہ ہو سکیں، صوبہ سندھ میں تاحال 87 ہزار سے زائد سیلاب زدگان بے گھر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سیلاب کے 7 ماہ بعد بھی سب سے زیادہ متاثر صوبوں بلوچستان اور سندھ سے سیلابی پانی کی مکمل نکاسی نہ ہو سکی۔ بلوچستان کے سیلاب زدہ اضلاع سے پانی کی نکاسی کا عمل تاحال جاری ہے، ضلع جعفر آباد کی یوسیز جانان اور گندکہ، ضلع…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
marketingstrategy1 · 2 years
Text
مسجد الحرام میں بارش، طواف جاری رہا
مسجد الحرام میں بارش، طواف جاری رہا
حرمین شریفین کی انتظامیہ نے بارش کے پانی کی بروقت نکاسی کے لیے خصوصی انتظامات کیے:فوٹو:سوشل میڈیا مکہ مکرمہ میں تیز بارش کے دوران بھی زائرین نے خانہ کعبہ کا طواف جاری رکھا۔ مسجد الحرام میں نماز فجر کے دوران بارش کے دوران طواف اور نماز کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔وڈیوز میں  زائرین کو بارش کے دوران سکون اور اطمینان کے ساتھ عبادت  اورطواف میں مشغول دیکھا جا سکتا ہے۔ حرمین شریفین کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
dpr-lahore-division · 23 days
Text
03.09.2024 comlhroff
NT2
لاہور, شہر میں 201 ایم ایم بارش۔نکاسی آب آپریشن جائزہ/کمشنر لاہور کے دورے
کمشنر لاہور زید بن مقصود کا لکشمی ۔نابھہ روڈ۔جی پی او.قرطبہ اور دیگر علاقوں کا دورہ
کمشنر لاہورزید بن مقصود نے نکاسی آب آپریشن جائزہ لیا۔ فعال ڈسپوزل اسٹیشنز کا دورہ کیا
لاہور واسا انتظامیہ تمام علاقوں میں متحرک ردعمل دے رہا ہے۔کمشنر لاہور
۔افسران و اہلکار آدھی رات کو بھی ایمرجنسی کیمپس سے کام کررہے ہیں۔قابل تحسین ہے۔کمشنر لاہور
ڈی سی لاہور سید موسی رضا اور ایم ڈی واسا بھی ہمراہ موجود ہیں
۔کمشنر لاہور نے سکرز مشینوں۔واٹر سیٹز کے ذریعے نکاسیئ آب آپریشن کا جائزہ لیا
نکاسیئ آب کیلئے تمام مشینری فعال اور ڈسپوزل سٹیشنز پر بیک اپ کو فعال ہیں۔کمشنر لاہور
تیز بارش بوند باندی میں تبدیل ہوچکی . ایمرجنسی ٹیمیں ردعمل دے رہی ہیں۔۔کمشنر لاہور
۔۔شہر کے تمام ڈسپوزل سٹیشنز پوری گنجائش سے فعال ہیں۔۔کمشنر لاہور
0 notes
googlynewstv · 3 months
Text
مریم نواز بھی شہبازشریف کے نقش قدم پر چل پڑیں
وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے بارش کے بعد شہرکادورہ کرکے خادم اعلی پنجاب شہبازشریف کے دور کی ایک اور یاد تازہ کردی۔ وزیراعلی مریم نوازشریف گاڑی بارش کے پانی میں لے گئیں۔نکاسی آب کے لئے کام کرنے والے عملے سے بات چیت کی، ان کے حوصلے اور کاوشوں کو سراہا۔وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف لکشمی چوک میں واسا کیمپ آفس بھی گئیں۔ وزیراعلی مریم نوازشریف کو دیکھ کر عوام جمع ہوگئے، مریم نوازشریف نے عوام کو دیکھ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 1 year
Text
طوفانی بارش نے موہن جو دڑو کے آثار کو مزید تباہی سے دوچار کردیا، انتظامیہ چھٹی پر، پانی نکالا نہ جا سکا
لاڑکانہ میں گزشتہ رات ہونے والی موسلادھار بارش نے قدیم تہذیب موہن جو دڑو کے آثارمیں  مزید  تباہی مچادی۔ موسلادھار بارش کے باعث قدیم تہذیب موہن جو دڑو کے مختلف آثار، اسٹوپا۔،ڈی کے ایریا، منیر ایریا، گریٹ باتھ، وی ایس ایریا سمیت دیگر تاریخی مقامات پر کیئے فٹ بارش کا پانی جمع ہوگیا۔ بارش کے باعث نکاسی آب نہ ہونے پر  تاریخی مقامات کو سخت نقصان پہنچا، بارش کے باعث قدیم تہذیب کے شہر کی دیواروں میں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
umeednews · 2 years
Text
مظفرگڑھ: ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کا جسووالا سمیت ڈسپوزل ، فائر بریگیڈ آفس کا دورہ
مظفرگڑھ: ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کا جسووالا سمیت ڈسپوزل ، فائر بریگیڈ آفس کا دورہ
مظفرگڑھ : ڈپٹی کمشنر علی عنان قمر کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو و ایڈمینسٹیٹر میونسپل کمیٹی تنویر مرتضی کا جسو والا سمیت ڈسپوزل اور فائر بریگیڈ آفس کا دورہ تفصیل کے مطابق ڈسپوزل کے فنگشنل ہونے کے بارے میں مکمل جانچ پڑتال، نزدیکی علاقوں سے سیوریج کے پانی کی نکاسی کے لئے مذکورہ ڈسپوزل کے بارے میں تفصیلی بات چیت، اے ڈی سی آر تنویر مرتضی کا فیاض پارک سمیت مختلف آٹا پوائنٹس کے بھی دورے آٹے کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی کی تیزی سے نکاسی کا حکم دے دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی کی تیزی سے نکاسی کا حکم دے دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف 14 ستمبر کو ڈسٹرکٹ صحبت پور میں فلڈ ریلیف کیمپ میں قائم اسکول کا دورہ کر رہے ہیں۔ تصویر: پی آئی ڈی اسلام آباد: ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز متعلقہ حکام کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی کی نکاسی کا کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شہباز شریف نے ضلع صحبت پور کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingkarachi · 4 years
Text
کراچی : حکومتی ادارے اور ہماری بے حسی
حالیہ بارش کے بعد کراچی میں ہونے والے ٹریفک جام سے اس بات کا بخوبی اندازہ ہوا کہ تقریبا تمام سماجی اور کاروباری سرگرمیاں جا رہی ہیں۔ سڑکوں پر گاڑیوں کا بڑھتا ہوا استعمال اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ لوگ اب نارمل روٹین کی طرف واپس آ رہے ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ اب کورونا سے کم متاثر ہو رہے ہیں لہذا ان کے اندر سے کورونا کا خوف بھی کم ہوتا جارہا ہے۔ ویسے بھی حکومتی اعداد و شمار کے مطابق کورونا کے مریضوں کی تعداد کم ہوتی چلی جارہی ہے اور لوگوں کے اندر سے خوف و ہراس بھی کم ہوتا جا رہا ہے۔ لہذا اب وقت آچکا ہے کہ ہر طرح کی معاشی سرگرمیاں کچھ احتیاط کے ساتھ شروع کی جائیں۔ جس میں تعلیمی اداروں کے کھلنے ان میں احتیاط کے ساتھ تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا جائے۔ کیونکہ حقیقت پسندی کو سامنے رکھتے ہوئے دیکھا جائے تو ہماری معیشت کا پیہہ صحیح معنوں یہ شعبہ ہی آگے بڑھاتا ہے۔ 
سب سے بڑھ کر کتنے افراد کو اس سال اپنی تعلیم کا آخری سال مکمل کر کے Labour Force یعنی مزدور طبقہ میں داخل ہونا تھا ۔ یوں کئی ہزار افراد جو اس وقت معیشت پر بوجھ بننےکے بجائے اپنی کارکردگی (productivity ) دکھا کر معیشت کو آگے بڑھا سکتے تھے۔ وہ ابھی تک market میں absorbed (جذب) نہیں ہو سکے ہیں۔ بالکل اسی ملک میں بڑھتی ہوئی نجی شعبے کی جامعات جن کا مقصد صرف اعلی تعلیم دینا ہی نہیں بلکہ اساتذہ اور تعلیمی شعبے سے منسلک افراد کو باعزت روزگار بھی جس کے لئے منافع کا حصول بہت ضروری ہے۔ تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے وہ جامعات نا تو اپنی منفرد داخلہ پالیسی کو اپنا سکیں نا ہی بروقت داخلہ اور آخری سال کے بچوں کو فارغ کر سکیں۔ جس کی بدولت انکے حالیہ بجٹ میں بہت سی ردوبدل ہو گی جو کسی طور بھی مناسب نہیں ۔ اس سے نجی شعبے کی جامعات کے مالکان کو شدید نقصان اور معاشی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
کچھ اسی طرح کی صورتحال کالجز، سیکنڈری اور پرائمری سطح پر چلنے والے اداروں کی بھی ہے۔ ایسی صورتحال میں وہ اپنی آپریشنل اخراجات بھی پورے نہیں کر پاتے جو وہ دوسروں کو رزق دینے کی یقین دہانی کرائیں۔ لہذا اب ضرورت ہے کہ اس بات پر غور کیا جائے اور چلتے ہوئے کاروباروں کو بندش سے بچایا جائے ایک اور اہم ترین ایشو جو کہ اس بارش میں نظر آیا کہ ھمارے بلدیاتی ادارے سارے انتہائی ناقص اور نااہل افراد کے ہاتھوں میں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ندی نالوں کی صفائی نہیں ہوتی الٹا ان پہ قبضہ ہو کر کے تعمیراتی قائم کر لینا نا بہت عام سی بات ہے۔ کیونکہ عام تاثر یہ ہے کہ کراچی میں تو بارش ہی نہیں ہوتی ہے تو ان ندی نالوں کی صفائی کیا ضرورت ہے۔ دبا کے یہاں پر کچرا پھینکا جاتا ہے۔ کیونکہ ابھی تک سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا ادارہ فعال نہ ہو سکا ہے۔ نتیجتا جب بھی یہاں بارش ہوتی ہے بری طرح سے نالے ابل جاتے ہیں ۔ اور دوسری طرف سڑکوں کی تعمیر کے ادارے ہیں ۔
سڑکوں کی استرکاری کرتے ہوئے ہوئے پرانی سڑک کو بحال کرنے کے بجائے اس کے اوپر ایک مزید تہہ چڑھا دیتے ہیں۔ اس طرح تہہ پہ تہہ بڑھتی چلی جا رہی ہیں سڑکوں پر۔ اور اس سے ملحقہ رہائشی علاقے ان سڑکوں سے نیچے ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ سڑک اوپر ہو رہی ہے اور رہائشی علاقے نیچے ہو رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے سے نکاسی آب کا سسٹم مزید متاثر ہو رہا ہے ۔ یوں ایک دن اور دو دن کی بارش میں میں نہ صرف ندی نالے ابلتے ہیں بلکہ اچھے اچھے علاقوں کے گھروں میں گھٹنوں تک پانی جمع ہو جاتا ہے جس کا بین ثبوت حالیہ بارش میں ہونے والی والی ایک مشہور علاقے کے گھر کی ویڈیو ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے ۔ کس طرح اچھے علاقے بھی "حکومتی اعلی کارکردگی" سے متاثر ہو رہے ہیں۔ ساری وزارت، حکمرانی کو زعم ایک طرف رہ جائے گا جب خلق خدا اٹھ کھڑی ہو گی۔ آواز خلق کو نقارہ خدا سمجھو
سید منہاج الرب
بشکریہ روزنامہ جنگ
1 note · View note
dpr-lahore-division · 23 days
Text
03.09.2024 comlhroff
NT1
لاہور, شہر میں بارش کا تیسرا بڑا سپیل۔ ۔کمشنر لاہور زید بن مقصود / ہدایات جاری
برکت مارکیٹ نشتر ٹاون میں 152ایم ایم بارش ریکارڈ ہوچکی ہے۔تیز سپیل جاری ہے۔کمشنر لاہور
تیسرے سپیل میں شہر کے 9 ریننگ گیح ایریاز میں اوسطا 60ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے ۔کمشنر لاہور
شہر کے تمام سورنگ مقامات پر ایمرجنسی کیمپس نکاسی آب کیلئے فعال ہیں۔کمشنر لاہور
واسا انتظامیہ نکاسیئ آب کیلئے تمام مشینری فعال اور ڈسپوزل سٹیشنز پر بیک اپ کو فعال رکھے ۔کمشنر لاہور
۔نشیبی علاقوں اور مین روڈ ز سے منسلک ایریا میں ایمرجنسی ٹیمیں نکاسی آب کو ممکن بنائیں۔ ۔کمشنر لاہور
۔واسا۔ایل ڈی اے۔ایم سی ایل۔سی بی ڈی کی خصوصی ٹیمیں اپنے اپنے ایریاز میں متحرک رہیں۔کمشنر لاہور
۔انڈرپاسز میں نکاسیئ آب کیلئے مشینری فعال رکھی جائے ۔کمشنر لاہور زید بن مقصود
مزید زیادہ بارش کیصورت میں ۔نشیبی علاقوں اور سورنگ پوائنٹس پر ایمرجنسی ٹیمیں ردعمل دینے کیلئے تیار رہیں۔۔کمشنر لاہور
۔۔تمام ڈسپوزل سٹیشنز کو پوری گنجائش سے فعال رکھا جائے۔کمشنر لاہور
اے سیز اپنی تحصیلوں سے نکاسیئ آب کے ذمہ دار ہیں۔کمشنر لاہور زید بن مقصود
0 notes