Tumgik
#وزیر صنعت
jhelumupdates · 14 days
Text
کسانوں کیلئے بڑی خبر، یوریا کی قیمتوں میں کمی کا امکان
0 notes
shiningpakistan · 22 days
Text
معیشت کی بحالی کیلئے آخری موقع
Tumblr media
گزشتہ دنوں میری کراچی اور اسلام آباد میں ملکی معیشت پر گہری نظر رکھنے والے دوستوں سے ملاقاتیں ہوئیں جن میں زیادہ تر نے معیشت کی بحالی کیلئے سخت اقدامات کئے جانے کو آخری موقع (Lifeline) قرار دیا۔ انکا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس اب وقت نہیں کہ وہ ان اقدامات کو مزید موخر کرسکے۔ میں بھی ان سے اتفاق کرتا ہوں کہ پاکستانی معیشت اب اس ڈگر پر آگئی ہے جہاں ہمیں سیاسی سمجھوتوں کے بجائے ملکی مفاد میں سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔ گزشتہ دنوں کراچی میں ملک کے ممتاز صنعتکاروں اور بزنس مینوں کی ایک ’’گریٹ ڈیبیٹ‘‘ اور اسلام آباد میں ’’لیڈرز اِن اسلام آباد بزنس سمٹ‘‘ میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین، معاشی ماہرین اور میں نے ملکی معیشت پر اہم تجاویز دیں جس میں معیشت کی بہتری کیلئے اسٹیٹ بینک کے 22 فیصد ڈسکائونٹ ریٹ اور حکومتی اخراجات میں کمی، درآمدات میں اضافہ، ٹیکس نیٹ میں توسیع، خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں PIA، واپڈا، ریلویز، ڈسکوز جو 500 ارب روپے سالانہ کا نقصان کر رہے ہیں، کی فوری نجکاری، صنعتی سیکٹر کو مقابلاتی اور سستی توانائی کی فراہمی شامل ہے۔
دوست ممالک بھی اب مالی امداد کے بجائے پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں لیکن اس کیلئے ملک میں امن و امان کی بہتر صورتحال اور سیاسی استحکام اشد ضروری ہے جو موجودہ حالات میں نظر نہیں آرہا۔ بینکوں کی 24 فیصد شرح سود پر کوئی سرمایہ کار نئی صنعت لگانے کو تیار نہیں بلکہ موجودہ صورت حال میں بینکوں کے نجی شعبے کے قرضوں میں 80 فیصد کمی آئی ہے جس سے معاشی گروتھ متاثر ہوئی ہے۔ حکومت کے زیادہ شرح سود پر قرضے لینے کی وجہ سے ہمیں 8500 ارب روپے کے بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے ڈسکائونٹ ریٹ میں کمی لاکر ہم بجٹ خسارے میں 2500 ارب روپے کی کمی لاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ معیشت کی دستاویزی سے ہم 3000 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کر سکتے ہیں۔ صرف رئیل اسٹیٹ، زراعت اور ریٹیل کے شعبوں میں 2000 ارب روپے کی ٹیکس کی چوری ہے۔ حکومت کو اپنے اخراجات میں کمی اور ریونیو یعنی آمدنی میں اضافہ کرنا ہو گا۔ روپے کی قدر کو مصنوعی طور پر کنٹرول کرنے کے نقصانات ہم بھگت چکے ہیں لہٰذا ہمیں روپے کی قدر اور ڈالر ریٹ کو مارکیٹ میکنزم کے حساب سے طلب اور سپلائی کے مطابق رکھنا ہو گا۔ 
Tumblr media
افراط زر یعنی مہنگائی 17.3 فیصد ہو چکی ہے جو مئی 2023 ء میں 38 فیصد کی بلند ترین شرح تک پہنچ چکی تھی اور اسے بتدریج کم کر کے سنگل ڈیجٹ پر لانا ہو گا تاکہ اسٹیٹ بینک کے پالیسی ریٹ میں کمی لائی جاسکے۔ گوکہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں رہتے ہوئے ان اقدامات پر عمل کرنا انتہائی مشکل ہے تاہم ان سے آئندہ 2 سال میں ملکی معیشت میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ ہمیں اپنے توانائی اور ٹیکس کے شعبوں میں ہنگامی بنیادوں پر اصلاحات کرنا ہونگی۔ پرانے IPPs معاہدوں کی تجدید ملک میں توانائی کی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے مقابلاتی آفر (Bidding) پر کی جائے تاکہ بجلی نہ خریدنے کی صورت میں حکومت کو کیپسٹی سرچارج کی ناقابل برداشت ادائیگی نہ کرنا پڑے جس کے باعث پاکستان کے گردشی قرضے بڑھ کر ریکارڈ 5500 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ ہمیں ٹیکس نظام میں اصلاحات کی سخت ضرورت ہے۔ زراعت کا شعبہ جس کا معیشت میں حصہ 20 فیصد ہے، بمشکل 1.5 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے جبکہ ٹریڈر جس کا ملکی جی ڈی پی میں 18 فیصد حصہ ہے، بمشکل ایک فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے، یہی حال رئیل اسٹیٹ سیکٹر کا ہے جبکہ صنعتی سیکٹر، جس کا ملکی معیشت میں حصہ 20 فیصد ہے، پر ٹیکسوں کا 65 فیصد بوجھ ہے۔ 
اسی طرح سروس سیکٹر کا جی ڈی پی میں حصہ 60 فیصد ہے لیکن یہ سیکٹر صرف 28 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے لہٰذا ہمیں ملکی معیشت کے ہر سیکٹر سے اس کے حصے کے مطابق ٹیکسوں کی وصولی یقینی بنانا ہو گی جس کیلئے حکومت کو اپنی رٹ قائم کرنا ہو گی۔ پاکستان کی جی ڈی پی میں ٹیکس کی شرح 9 فیصد ہے جسے بڑھاکر ہمیں خطے کے دیگر ممالک کی طرح 18 فیصد تک لے جانا ہو گا جو آئی ایم ایف کی شرائط میں بھی شامل ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ خطے میں سب سے زیادہ توانائی کے نرخ، بینکوں کے شرح سود اور ٹیکس ریٹ ہیں جو سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔ مہنگی بجلی اور گیس کے نرخ کی وجہ سے ہماری ایکسپورٹس غیر مقابلاتی ہورہی ہیں لہٰذا حکومت کو سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ان تینوں رکاوٹوں کو دور کرنا ہو گا۔ پاکستان کے زراعت اور IT سیکٹرز میں بے پناہ پوٹینشل موجود ہے جنہیں فروغ دیکر ہم فوری طور پر ایکسپورٹس میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ ہمیں ایران اور خلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور قطر کیساتھ باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہو گا۔ 
مجھے خوشی ہے کہ آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کی 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط پاکستان کو موصول ہو گئی ہے جس نے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیا ہے۔ حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر کے 3 سال یا زیادہ مدت کے قرض پروگرام کی درخواست کی ہے جس پر مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کا مشن دو ہفتے کے دورے پر پاکستان آئے گا۔ آئی ایم ایف نے پنشن پر ٹیکس کا نفاذ اور پنشن ادائیگی کی مدت میں کمی پر زور دیا ہے۔ اسکے علاوہ حکومت کو بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافے کیلئے بھی سخت فیصلے کرنا ہونگے۔ موجودہ صورتحال میں پاکستان کے پاس اب مزید وقت نہیں کہ وہ ملکی معیشت کی بحالی کیلئے ایڈہاک فیصلے کرے۔ حکومت کے پاس یہ آخری موقع ہے کہ وہ مذکورہ اصلاحات پر عملدرآمد کرکے ملک کو معاشی خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے۔
ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
malardshir98 · 1 month
Text
شرکت ملاردشیر، به عنوان تولید کننده برتر استان البرز برگزیده شد
شرکت کشاورزی و دامپروری ملاردشیر به عنوان واحد برتر استان البرز در سی و پنجمین جشنواره امتنان از کارگران، گروه‌های کار و واحدهای برتر استان البرز در سال 1403 انتخاب شد.
آئین اختتامیه سی و پنجمین دوره جشنواره امتنان از نخبگان جامعه کار و تولید در هفته کار و کارگر برگزار شد و از شرکت کشاورزی و دامپروری ملاردشیر به عنوان واحد برتر کار با حضور مسئولین کشوری و استانی تجلیل شد.
Tumblr media
در این برنامه که محمدمهدی برادران معاون صنایع عمومی وزیر صنعت، معدن و تجارت، علی بابایی کارنامی، رئیس فراکسیون کارگری یازدهمین دوره مجلس شورای اسلامی، میرهاشم موسوی مدیرعامل سازمان تامین اجتماعی کشور، عبدالله دارایی مدیر کل تعاون کار و رفاه اجتماعی استان البرز و سایر مدیران استانی حضور داشتند، از مهندس میثم امیرحسینی مدیرعامل شرکت کشاورزی و دامپروری ملاردشیر، بعنوان واحد برتر کار استان البرز ، با اهدای لوح تقدیر و‌‌ تندیس تجلیل شد.
0 notes
Text
بہ تسلیمات نظامت اعلی تعلقات عامہ پنجاب
لاہور،فون نمبر 99201390
عظمی زبیر/آصف
ہینڈ آؤٹ نمبر1150
لاہور26اپریل:وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکویوشییامہ(Coco Ushiyama)سے ملاقات کی-اس موقع پر پنجاب میں سٹنٹڈ بچوں میں غذائی قلت کو پورا کرنے کے لیے ون تھاؤزنڈ ڈے پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا-بغیرناشتے کے سکول جانے پر مجبور 8فیصد بچوں کی سٹنٹڈ گروتھ پر قابو پانے کے لئے سکول میل پروگرام شروع کرنے کا جائزہ بھی لیا گیا-
سینئر وزیرمریم اورنگزیب نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیوٹریشن فورس کاقیام وزیراعلی مریم نواز شریف کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔بہبود آبادی، صحت،صفائی،سکول ایجوکیشن اور سٹنٹڈ بچوں کی صحت کے حوالے سے دوطرفہ تعاون بارے تبادلہ خیال کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب فوڈ باسکٹ ہے لیکن بیشتر مائیں اور بچے غذائی قلت کا شکارہیں -انہوں نے کہا کہ ڈونرز اور پارٹنرز کے باہمی اشتراک سے اس سماجی مسئلے پرقابو پایا جاسکتاہے۔
سینئر وزیر نے کہا کہ ای میکانائزیشن پروگرام،فوڈسیفٹی،کسانوں کوجدید ایگری مشینری اور آئی ٹی سے مزین کررہے ہیں۔ وزیراعلی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پروگرام کا جلدآغاز کریں گی، پہلے فیز میں 16 بڑے شہروں میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا کام ہوگا۔سینئر وزیر نے بتایا کہ وزیر اعلی مریم نواز شریف کی قیادت میں ماحولیاتی چیلنجز اورسموگ کے خاتمے کے لیے ملٹی سیکٹورل سموگ ایکشن پلان پر آئندہ ہفتے سے عملدرآمد شروع ہوجائے گا۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کی نمائندہ نے غذائی قلت سے متعلق یونیورسٹیز میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ،ایکواکلچر فارمنگ،کاربن فنانسنگ،بڑھتی آبادی،مدراینڈ چائلڈ ہیلتھ،ماحولیاتی تبدیلی اور کسانوں کی کیپسٹی بلڈنگ میں بھرپور معاونت کی یقین دہانی کرائی۔
٭٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلی تعلقات عامہ پنجاب
لاہور،فون نمبر 99201390
عظمی زبیر/آصف
ہینڈ آؤٹ نمبر1151
لاہور26اپریل:- حکومت پنجاب نے سموگ کے خاتمے اور ماحول کو بہتر بنانے کے لئے تحفظ ماحول کی اتھارٹی (انوائرنمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی)بنانے کا فیصلہ کیا ہے-یہ اتھارٹی ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات اور قوانین پر موثر عمل درآمد یقینی بنائے گی-
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے آج یہاں جاری ایک بیان میں بتایا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی صدارت میں انسداد سموگ کابینہ کمیٹی تشکیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے -اس حوالے سے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں سموگ مانیٹرنگ سیکٹورل سیل بنایا گیا ہے جس میں ہرمحکمے کا نمائندہ موجود ہے - اس کے ساتھ ساتھ ماحول کی بہتری کے لئے وزیراعلی کے وژن پر عمل درآمد کے لئے لیگل فریم ورک تشکیل دینے کا کام شروع کردیا ہے-انہوں نے بتایا کہ ہر شعبے کے لحاظ سے قوانین اور ضابطوں پر عمل درآمد کے لئے ہنگامی اقدامات کا ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے -انہوں نے کہا کہ ماحول کے تحفظ کے لئے خصوصی فورس بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے-کون سا شعبہ سموگ میں اضافے کی وجہ بن رہا ہے، ڈیجیٹل ڈیٹا جمع کیاجائے گا-
سینئر وزیر نے کہا کہ سموگ، زہریلے مادوں اور دھوئیں کے اخراج کے ذرائع پر کریک ڈاؤن ہوگااور حکومت صنعت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے سے متعلق ماحولیاتی قوانین اور ضابطوں پر سختی سے عمل درآمد کرائے گی-انہوں نے واضح کیا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر کوئی بھٹہ نہیں چلے گا،زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر چلنے والے بھٹے بندکئے جا رہے ہیں اورگاڑیوں کے لئے فٹنس سر ٹیفکیٹ لازمی قرار دیاجارہا ہے-اسی طرح زیادہ دھواں چھوڑنے اور خراب انجن والی گاڑیوں کو بند کیاجائے گا- اس کے ساتھ ساتھ خراب انجن والی گاڑیوں کی مانیٹرنگ اور سرٹیفکیشن کا نظام بھی لایا جا رہا ہے اورزہریلے دھوئیں پر کنٹرول کے لئے تمام صنعتوں کو ’ایمشن کنٹرول سسٹمز‘ لگانے کا پابند کرنے کا نظام تیار کر لیا گیا ہے-
٭٭٭٭
0 notes
emergingkarachi · 5 months
Text
قصہ سرکلر ریلوے کی بحالی کا
Tumblr media
سندھ کے نگران وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کا بیڑا اٹھا لیا۔ جسٹس مقبول باقر بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لیے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے وفد میں شامل تھے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کے سی آر کے فوائد بیان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کا بنیادی مقصد تجارت و صنعت کو فروغ دینا ہے اور کے سی آر صرف ٹریکس اور اسٹیشنوں کا قیام ہی نہیں بلکہ معاشی فوائد کو کراچی سے پاکستان کے اہم شہروں تک پہنچانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر سرکلر ریلوے بحال ہو گئی تو روزانہ لاکھ سے زیادہ مسافر ان ریل گاڑیوں میں سفر کریں گے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے فورم کے شرکاء کو بتایا کہ اس منصوبہ پر 2 بلین ڈالر کی لاگت آئے گی اور سرکلر ریلوے کی لائن 43 کلومیٹر طویل ہو گی۔ کے سی آر شہر کے خاصے علاقوں سے گزرے گی۔ پھر یہ بھی کہا کہ سندھ کی نگراں حکومت اس منصوبہ کی تکمیل کے لیے پرعزم ہے۔ جب میاں نواز شریف کے دور اقتدار میں سی پیک منصوبہ پر دستخط کرنے کی تقریب بیجنگ میں منعقد ہوئی تو اس وقت کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ بھی وزیر اعظم کے وفد میں شامل تھے۔ انھوں نے واپسی پر کراچی آکر اعلان کیا کہ چین کے سی آر کی بحالی کے لیے تیار ہے۔
میاں نواز شریف کے اس وفد میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف بھی شامل تھے، انھوں نے لاہور پہنچنے پر اعلان کیا کہ سی پیک کے منصوبہ میں لاہور کی اورنج ٹرین کی تعمیر کا منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے، یوں لاہور میں اورنج ٹرین کی تعمیر شروع ہوئی۔ یہ منصوبہ تکمیل کے قریب تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت وفاق اور پنجاب میں قائم ہوئی تو منصوبہ کئی مہینوں کے لیے التواء کا شکار ہوا، مگر یہ منصوبہ مکمل ہوا۔ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ پھر تحریک انصاف کے وزیر اعظم کے ساتھ بیجنگ گئے اور واپسی پر یہ بری خبر سنائی کہ چین کو اس منصوبے میں دلچسپی نہیں رہی۔ سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کراچی بد امنی کیس میں سماعت کے دوران ایمپریس مارکیٹ سے تجاوزات کے خاتمہ کا حکم دیا۔ ان کی توجہ کے سی آر کے التواء کے منصوبہ پڑ گئی۔ انھوں نے اس منصوبے کی عدم تکمیل پر سندھ حکومت کی کارکردگی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس وقت کے بلدیہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کو طلب کیا گیا اور یہ احکامات جاری کیے گئے کہ سرکلر ریلوے پر قائم تجاوزات کو ہنگامی طور پر ہٹایا جائے، یہ رمضان کا مہینہ تھا۔ سرکاری مشینری نے فوری طور پر آپریشن شروع کیا۔ سرکلر ریلوے کی لائن پر سیکڑوں بستیاں، اسپتال اور سرکاری دفاتر حتیٰ کہ تھانے قائم تھے۔
Tumblr media
حکومتی عملے نے سپریم کورٹ کے طے شدہ وقت کے مطابق کام مکمل کیا۔ اس وقت کے ریلوے کے وفاقی وزیر شیخ رشید نے یہ فیصلہ صادر کیا کہ پاکستان ریلوے زبوں حالی کا شکار ہے اس بناء پر حکومت سندھ کو کے سی آر کی بحالی کا فریضہ انجام دینا چاہیے۔ میاں شہباز شریف کی قیادت میں وفاق میں مختلف جماعتوں پر مشتمل مخلوط حکومت قائم ہوئی۔ مسلم لیگ ن کے احسن اقبال کو پلاننگ کی وزارت کی سربراہی سونپی گئی۔ احسن اقبال کی قیادت میں اس منصوبہ کی تکمیل کے لیے دوسری فزیبلٹی تیار کی گئی جس پر 2.027 ملین ڈالرکا تخمینہ لگایا گیا۔ اس فزیبلٹی کے مطابق یہ منصوبہ 38 مہینوں میں مکمل ہونا تھا۔ احسن اقبال کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ چین کی حکومت پھر اس منصوبہ میں دلچسپی لے رہی ہے اس بناء پر نئی فزیبلٹی تیار کرنا ضروری ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سرکلر ریلوے 43.13 کلومیٹر طویل ہو گی، جس میں سے 17.74 کلومیٹر ریلوے لائن زمین پر تعمیر ہو گی اور 25.51 کلومیٹر ایلی ویٹر پر تعمیر ہو گی۔
اس فزیبلٹی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ پہلے کے سی آر کی ملکیت وفاقی حکومت ہو گی اور پھر یہ بتدریج حکومت سندھ کو منتقل ہو جائے گی مگر یہ معاملہ محض فزیبلٹی تک محدود ہو گیا۔ یہ خبریں بھی ذرایع ابلاغ کی زینت بنیں کہ چین کی حکومت پشاور سے کراچی کے لیے تعمیر ہونے والی نئی ریلوے لائن ایم۔ ون پر فوری طور پر سرمایہ کاری نہیں کرے گی۔ اب نگراں وزیر اعظم بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لیے چین کے دار الحکومت بیجنگ گئے تو پھر دونوں منصوبوں کی تجدید ہوئی۔ سرکلر ریلوے جنرل ایوب خان کے دورِ اقتدار میں تعمیرکی گئی، اس وقت شہر میں کئی نئی بستیاں آباد ہوئیں۔ S.I.T.S میں بہت سے کارخانے قائم ہوئے یوں سرکلر ریلوے ایک نیم دائرہ کی شکل میں چلنے لگی۔ یہ سرکلر ریلوے پپری سے کراچی آنے کے لیے کم وقت میں سب سے زیادہ مناسب سواری تھی۔ اسی طرح وزیر منشن کیماڑی سے سائٹ، ناظم آباد، لیاقت آباد، یونیورسٹی روڈ سے سی او ڈی تک کے علاوہ سے ہوتی ہوئی مرکزی ریلوے سے منسلک ہوجاتی تھی۔ پھر مضافات کے علاقوں سے روزانہ علیٰ الصبح ہزاروں مسافر آدھے گھنٹہ میں (لانڈھی اور ملیر سٹی سے ) سٹی اسٹیشن پہنچ جاتے تھے۔
اس وقت تمام مالیاتی ادارے سرکاری ادارے، اسکول اور دیگر کاروباری اداروں کے دفاتر میکلوروڈ، آئی آئی چندریگر روڈ اور اطراف کے علاقوں میں پھیلے ہوئے تھے۔ یہ مسافر سرکلر ریلوے کے ذریعے اپنے گھروں تک آرام دہ سفر کے ذریعے واپس پہنچ جاتے تھے۔ اس زمانے میں اندرون شہر میں ٹرام وے چلتی تھی۔ سٹی اسٹیشن سے کینٹ اسٹیشن، سولجر بازار اور چاکیواڑہ تک ٹرام سفر کے لیے بہترین سواری تھی مگر پیپلز پارٹ�� کی حکومت میں ٹرانسپورٹ مافیا ارتقاء پذیر ہوئی۔  بیوروکریسی نے ساری دنیا کی طرح الیکٹرک ٹرام میں تبدیلی کرنے کے بجائے اس بناء پر بند کرنے کا فیصلہ کیا کہ ٹرام کی پٹری ٹریفک میں رکاوٹ بنتی ہے۔ ٹرام ��ی جگہ چھوٹی منی بسوں نے لے لی جن میں مسافر مرغا بن کر سفر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ سرکلر ریلوے 1984 میں بند ہو گئی۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں سندھ کے گورنر عشرت العباد نے اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز کو کراچی بلا کر سرکلر ریلوے کے افتتاح کی تقریب منعقد کی۔
یہ سرکلر ریلوے چنیسر ہالٹ تک جاتی تھی مگر کچھ عرصے بعد یہ بھی بند ہو گئی، بعد ازاں شیخ رشید کے پاس ریلوے کا محکمہ آگیا۔ انھوں نے ریلوے کے ملازمین کو صبح پپری مارشلنگ یارڈ لے جانے والی ریل گاڑی کو سرکلر ریلوے کا نام دیا مگر یہ تجربہ ناکام ہوا۔ ناقص پبلک ٹرانسپورٹ کی بناء پر 80ء کی دہائی میں کراچی خون ریز ہنگاموں کا شکار ہوا مگر کسی حکومت نے کراچی میں جدید ماس ٹرانزٹ منصوبہ پر کام نہیں کیا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے گزشتہ سال کراچی والوں پر ایک احسان کیا۔ پیپلز بس سروس کے نام پر 250 بسیں چلنے لگیں۔ اس سروس سے مسافروں کو خاصا فائدہ ہوا مگر نگران صوبائی وزیر منصوبہ بندی کے وزیر یونس دھاگہ کا تجزیہ ہے کہ شہر میں کم از کم 5 ہزار بسیں چلنی چاہئیں۔ اب نگران وزیر اعلیٰ نے سرکلر ریلوے کو متحرک کرنے کا عزم کیا ہے مگر کوئی شہری اس خبر پر توجہ دینے کو تیار نہیں ہیں۔ کراچی کے شہریوں کو ممبئی، کلکتہ، دہلی اور ڈھاکا کی طرز پر انڈر گراؤنڈ ٹرین، الیکٹرک ٹرام اور جدید سفر کی سہولتیں سے اس صدی میں مستفید ہونے کا موقع ملے گا؟ اس سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔
ڈاکٹر توصیف احمد خان  
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
warraichh · 6 months
Text
آئل ریفائنری سمیت پاکستان میں معاہدوں کا اختیار وزراءکو تفویض
منگل 12 فروری 2019 3:00 ریاض۔۔۔۔ سعودی کابینہ کا اجلاس منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ریاض کے قصر یمامہ میں منعقد ہوا۔کابینہ نے تجدد پذیر توانائی کے منصوبوں کوجدید خطوط پر استوار کرنے ، آئل ریفائنری، پیٹرو کیمیکل اور معدنیات کے شعبے میں پاکستان کیساتھ مفاہمتی یادداشتوں کا اختیار وزیر توانائی و صنعت و معدنیا ت کو تفویض کردیا۔ اس کے بموجب خالد الفالح پاکستان کیساتھ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 6 months
Text
برآمدات 100 ارب ڈالر تک بڑھانے کا مشن، 20 رکنی وفد کل چین روانہ ہوگا
پاکستان کے ایکسپورٹ سیکٹر کے تمام شعبوں کی نمائندگی کرنے والا 20 رکنی وفد اتوار کو چین روانہ ہوگا، دورےکا مقصد پڑوسی اتحادی کے ساتھ اپنے تجارتی خسارے کو کم کرنا ہے۔ اس پیشرفت کو وفاقی وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے شیئر کیا۔ ڈاکٹر اعجاز نے کہا کہ پاکستان کا چین کے ساتھ تجارتی حجم بہت زیادہ ہے۔ پاکستان چین سے 20 ارب ڈالر کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
airnews-arngbad · 6 months
Text
 Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date : 06 December 2023
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ  :  ۶ ؍ دسمبر  ۲۰۲۳؁ ء
وقت  :  صبح  ۹.۰۰   سے  ۹.۱۰   بجے
 
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں  ... 
٭ 68؍ ویں مہا پری نِر وان دن کی موقعے پر بھارت رتن ڈاکٹر با با صاحیب امبیڈ کر کو آج پیش کیا جا ئے گا خراج تحسین 
٭ حکو مت آ پ کے در پر نامی یو جنا سے اب تک ایک کروڑ 84؍ لاکھ سے زیادہ شہر یان مستفید
٭ تر قی یافتہ بھارت سنکلپ یاترا میں مختلف سر کاری اسکیمات سے متعلق عوامی آگا ہی میں اضافہ
اور
٭ ہاکی جو نیئر مینس ورلڈ کپ میں بھارت کا فاتحا نہ آغاز
اب خبریں تفصیل سے...
ٌٌ بھارت رتن ڈاکٹر با با صاحیب امبیڈکر کے 67؍ ویں مہا پری نِر وان دن کے موقعے پر آج سنسد بھون کے احا طے میں با با صاحیب کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ اِس موقعے پر صدر جمہوریہ  درو پدی مُر مو  ‘ نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ‘ وزیر اعظم نریندر مودی  اور  دیگر معزز شخصیات  نے با با صاحیب امبیڈکر کے مجسمے کو گلہائے عقیدت پیش کیے۔
 وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے  ‘  نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس  نیز  اجیت پوار   اور  گور نر رمیش بئیں نے اب سے کچھ دیر قبل دادر میں واقع چیتہ بھومی پر بھارت رتن ڈاکٹر بابا صاحیب امبیڈکر کو خراج تحسین پیش کیا۔
با با صاحیب کو خراج تحسین پیش کر نے کے لیے اُن کے پیروکار  کثیر تعداد میں ممبئی کی چیتہ بھو می  پہنچ رہے ہیں ۔ اُن کی سہو لیات کے لیے انتظامیہ نے تمام لازمی انتظامات کر رکھے ہیں ۔
  چھتر پتی سنبھا جی نگر میں بھی مہا پری نِر وان دن کی منا سبت سے خون کا عطیہ کیمپ   اور طِبّی جانچ کیمپ  کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ اِس دوران بھار ت رتن ڈاکٹر با با صاحیب امبیڈ کر کو خراج تحسین بھی پیش کیا جائے گا ۔
***** ***** ***** 
صنعت کاری میں اضا فہ  اور  مہاراشٹر کی تر قی کو پیش نظر رکھتے ہوئے  راستوں کے علاوہ دیگر سہو لیات بھی دستیاب کروائی جائیں گی ۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے یہ تیقن دیا ہے ۔وہ کل پر لی میں ’’  حکو مت آپ کےدر پر  ‘‘ نا می پروگرام کے دوران اظہار خیال کر رہے تھے ۔ اِس موقعے پر وزیر اعلیٰ نے بتا یا کہ اب تک  ایک کروڑ 84؍ لاکھ افراد’’حکو مت آپ کے در پر‘‘ نا می پروگرام سے استفا دہ کر چکے ہیں ۔ 
اِس تقریب میں نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑ نویس  نیز  اجیت پوار  ‘  بیڑ کے نگراں وزیر  دھننجئے منڈے  ‘ بی جے پی کی قو می سیکریٹری  پنکجا منڈے  ‘ رکن اسمبلی پر کاش سارُنکے ‘  رکن اسمبلی نمیتا مُندڑا  اور  ضلع کلکٹر  دیپا مُدھوڑ مُنڈے بھی موجود تھیں ۔
***** ***** ***** 
ریاست میں اسکو لوںکی کار کر دگی کے مطا بق در جہ بندی کرنا ضروری ہے ۔ گور نر رمیش بئیس نے یہ بات کہی ہے ۔وزیر اعلیٰ میرا  اسکول خوش نما اسکول  مہم کا آغاز کل گور نر   اور  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ہاتھوں کیا گیا ۔ اِس موقعے پر گور نر اظہار خیال کررہے تھے ۔ اِس دوران اسکول گود لینےکی اسکیم  ‘  مطالعہ کا اُتسو  ‘  مہا راشٹر میں مطالعے کی تحریک  ‘ میر ا  اسکول میرا باغیچہ  اور  صفائی مانیٹر کا دوسرا مر حلہ وغیرہ پروگرامس کا بھی آغاز کیا گیا ۔
***** ***** ***** 
مرکزی وزیر برائے زراعت نریندر سنگھ تو مر نے کہا ہے کہ کسان آندو لن کے بعد تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارشات موصول ہونے کے بعد ہی   حکو مت زرعی پیدا وار کی کم از کم بنیادی قیمت کو قانو نی درجہ دینے کا فیصلہ کر سکتی ہے ۔ وہ کل لوک سبھا میں ایک سوال کا جواب دےرہے تھے ۔ ایک تحریری جواب میں جناب نریندر سنگھ تو مر نے بتا یا کہ عالمی سطح پر نا میا تی اور  قدرتی اشیاء کی منڈی میں بھارت ایک بڑی منڈی کے طور پر اُبھر کر سامنے آ یا ہے۔
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** ***** 
مرکزی وزیر  خزانہ  نِر ملا سیتا رمن نے بتا یا ہےکہ جان بو جھ کر قرض ادا  نہ  کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے ۔ وہ کل ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں سوال جواب کے وقفے میں مخاطب تھیں ۔ انھوں نے مزید بتا یا کہ اِس یکم دسمبر تک  مذکورہ کارروائی میں  تقریباً 15؍ ہزار 186؍ کروڑ  روپئے وصول کیے گئے ہیں ۔
مرکزی مملکتی وزیر خزا نہ  ڈاکٹر  بھاگوت کراڈ نےکل راجیہ سبھا کو بتا یا کہ گزشتہ 3؍ برسوں کے دوران  جیون جیو تی یو جنا سے 18؍ کروڑ  
50؍ لاکھ  71؍ ہزار شہر یان  اور  وزیر اعظم تحفظ بیما یو جنا  سے  41؍ کروڑ  59؍ لاکھ شہر یان مستفید ہوئے ہیں۔رکن پارلیمان سنجئے رائو ت نے اِس بارے میں سوال پو چھا تھا ۔ 
***** ***** ***** 
محکمہ صحت و خاندانی بہبود کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر  ڈاکٹر  وویکانند گیری نے  کل لاتور تعلقے کے چنڈیشور  اور  اَوسا تعلقے کی  ہاسے گائوں  واڈی میں تر قی یافتہ بھارت سنکلپ یاترا سے ملا قات کی ۔ اِس موقعے پر انھوں نے وزیر اعظم عوامی صحت اسکیم  اور  آیوشمان بھو یو جنا  کے تحت شہر یان کو دی جانے والی طبی سہو لیات اور  مختلف اسکیمات کا جائزہ لیا ۔ ساتھ ہی طِبی جانچ کے لیے آنے والے شہر یان سے تبادلہ خیال بھی کیا ۔
***** ***** ***** 
ترقی یافتہ بھارت سنکلپ یاترا کل جالنہ ضلعے کے عنبڑ تعلقے میں نادی کے مقام پر پہنچی ۔ اِس موقعے پر مقامی سر پنچ سنگیتا بار وال  ‘  گرام سیوک  وجئے جھِنے  اور  مقامی ساکنان نے یاتراکا پُر جوش استقبال کیا ۔ اِس موقعے پر تصویری رتھ کی مدد سے عوام کو سر کاری اسکیمات کی معلو مات دی گئی ۔ ساتھ ہی شعبہ صحت نے شہر یان کی طِبی جانچ کر کے موقعے پر ہی انھیں آیوشمان بھارت کارڈ جاری کیے ۔
***** ***** ***** 
چھتر پتی سنبھا جی نگر میں تر قی یافتہ بھارت سنکلپ یاترا کے دوران طِبی جانچ کی سہو لت کا کئی افراد فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔ایسی ہی ایک خاتون صائمہ پر وین نے اپنی رائے کا اظہار اِس طرح کیا ...
’’  میرا نام صائمہ پر وین ہے ۔ میں یہاں کٹ کٹ گیٹ میں رہتی ہوں۔ یہاں پر میں وِکست بھارت کیمپ میں آئی تھی ۔ یہاں پر میں نے ٹیسٹ کر وایا  او ر یہاں پر آ یوشمان کارڈ بھی بنوائے گئے ہیں ۔ اِسی لیے مجھے خوب آنند ہوا ۔ بہت سارے بینی فِٹس ملے ۔ اِسی لیے آپ سب سےگذارش ہے کہ آپ لوگ بھی یہاں آئیں۔ دھنیہ واد ‘‘
***** ***** ***** 
ملیشیاء میں کھیلے جا رہے  ایف  آئی  ایچ  ہاکی جونیئر ورلڈ کپ چیمپئن شپ کے سلامی مقابلےمیں کل بھارت نے جنوبی کوریا کو 2 - 4 ؍  سے شکست دے کر فاتحانہ آغاز کیا ۔ بھارتی کھلاڑی  اری جیت سنگھ ہندل نے  3؍  اور  امن دیپ نے ایک گول کیا ۔ بھارت کا اگلا مقابلہ کل اسپین سے ہوگا ۔
***** ***** ***** 
بھارتی خواتین کر کٹ ٹیم  انگلینڈ کے خلاف تینT-20؍ مقابلے  اور  ایک  ٹیسٹ میچ کھیلے گی ۔ T-20؍ سیریز کا پہلا مقابلہ  آج ممبئی کے وان کھیڑے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا ۔  اِسی طرح ٹیسٹ میچ آئندہ 14؍  سے  17؍ دسمبر کے دوران کھیلا جائے گا ۔
***** ***** ***** 
ہائوسنگ کے وزیر اتُل ساونے کہا ہےکہ اگلے سال بھر  کے دوران مختلف ہائوسنگ اسکیمات کے تحت  تقریباً  ایک لاکھ کنبوں کو مکا نات دستیاب کر وائے جائیں  گے ۔وہ کل پو نا میں مہا ڈا ہائوسنگ کے کمپیو ٹرائزڈ لکی ڈرا میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔اِس موقعے پر انھوں نے کہا کہ مہا ڈا کا آن لائن لکی ڈرا پور طرح شفاف ہے ۔جناب اتُل ساوے نے شہر یان سے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کی ہے ۔
***** ***** *****
مراٹھا سماج کو ریزر ویشن کے مطالبے کی تکمیل کے مقصد سے  ناندیڑ ضلعے میں آئندہ کل  اور  پرسو ں کے روز منو ج جرانگے پاٹل کے جلسۂ عام ہوں گے ۔ سکل مراٹھا سماج کی جانب سے کل ایک صحافتی کانفرنس میں یہ معلو مات دی گئی ۔ 
اِسی طرح  ہنگولی ضلعے کے دِگرس  کرہاڑے  موڑ پر بھی کل منوج جرانگے پاٹل کے جلسۂ عام کا انتظام کیا گیا ہے ۔
***** ***** ***** 
تحصیل دار  اور  نائب تحصیل دار نے  تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے پر کل پر بھنی ضلع کلکٹر دفتر کے سامنے ایک روزہ  رخصت  پرآندو لن کیا ۔اِس موقعے پر ضلع کلکٹر  اور  سب ڈویژنل افسران کو مطالباتی محضر بھی پیش کیا گیا ۔
***** ***** *****
پر بھنی ضلع کلکٹر  راگھو ناتھ گاوڈے نے  ضلعے کے صنعت کاروں سے کہا ہے کہ وہ مرکز  اور  ریاستی حکو مت کی متعدد اسکیمات کا فائدہ اٹھا کر اپنی صنعتوں کو فروغ دینے کی کوشش کریں ۔ وہ کل  اِگ نائٹ مہاراشٹر نامی ایک روزہ ورکشاپ میں اظہار خیال کررہےتھے۔ اِس موقعے پر ضلع صنعت مرکز کے منیجنگ ڈائریکٹر  امول بڑے نے بھی ��نعت کاروں سے متعدد سرکاری شعبوں کی اسکیمات سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کی ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے  ...
٭ 67؍ ویں مہا پری نِر وان دن کی موقعے پر بھارت رتن ڈاکٹر با با صاحیب امبیڈ کر کو آج پیش کیا جا ئے گا خراج تحسین 
٭ حکو مت آ پ کے در پر نامی یو جنا سے اب تک ایک کروڑ 84؍ لاکھ سے زیادہ شہر یان مستفید
٭ تر قی یافتہ بھارت سنکلپ یاترا میں مختلف سر کاری اسکیمات سے متعلق عوامی آگا ہی میں اضافہ
اور٭ ہاکی جو نیئر مینس ورلڈ کپ میں بھارت کا فاتحا نہ آغاز
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل آکاشوانی سماچار اورنگ آباد 
Aurangabad AIR News    پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
risingpakistan · 6 months
Text
پاکستانی کرکٹ، اشرافیہ کی تجربہ گاہ
Tumblr media
زوال ایک ایسا سماجی عمل ہے جو کسی ایک شعبے پر نازل نہیں ہوتا بلکہ معاشرتی زندگی کو بحیثیت مجموعی اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے اور پھر انحطاط کا ایک ایسا ہمہ گیر عمل شروع ہوتا ہے جس سے کوئی طبقہ محفوظ نہیں رہتا۔ یہی عذاب آج ہمارے معاشرے پر نازل ہے، آج ہماری عدلیہ انحطاط کا شکارہے، تعلیم کا شعبہ بدترین زوال میں جکڑا ہوا ہے، ہمارے سماجی رویے کسی طور بھی صحت مند معاشرے کے عکاس نہیں، تصنیف و تالیف ہو یا درس و تدریس، صنعت و حرفت یا سائنس اور ٹیکنالوجی ہر شعبے پر زوال کی خزاں نے اپنی چادر پھیلا رکھی ہے، جب سارے شعبے زوال کا شکار ہیں تو کھیل کا شعبہ کیسے محفوظ رہ سکتا ہے۔ آج ہمارے پاس محض ماضی کی داستانیں ہیں اور حال کا دامن کامیابیوں سے خالی ہے۔جس طرح امت مسلمہ صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم کو یاد کر کے ماضی میں رہنا پسند کرتی ہے اسی طرح ہم بھی جاوید میانداد اور عمران خان کا زمانہ یاد کر کے محض ماضی کی کامیابیوں سے خوشیاں کشید کرتے ہیں اور حال کی ناکامیوں سے نظریں چراتے ہیں۔ پاکستانی قوم کے پاس خوشیاں حاصل کرنے کے مواقع پہلے ہی بہت کم ہیں۔ 
مہنگائی، بیروزگاری دہشت گردی اور دیگر معاشرتی مسائل نے پوری قوم کو افسردہ کر رکھا ہے۔ لے دے کے کرکٹ تھی جس سے ہماری قوم کچھ دیر کیلئے ہی سہی، غم روزگار سے فرار حاصل کرتی تھی۔ لیکن ایڈہاک ازم نے ایک طرف تو کھیلوں کے میدان اجاڑ دیے تو دوسری طرف قوم خوشیاں حاصل کرنے کے مواقع سے بھی محروم ہو گئی۔ میری دانست میں اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں کبھی ادارے تشکیل نہیں پا سکے۔ یہاں پر ایک فرد کا بت بنا کر اسے پوجنے کا رواج ہے۔بڑے اور اہل لوگ تو کبھی کبھار پیدا ہوتے ہیں یہ تو ادارے ہوتے ہیں جو بڑے لوگوں کی صلاحیتوں سے طویل عرصے تک فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ جب ادارے بن جاتے ہیں تو معمولی صلاحیت کے لوگوں میں بھی یہ اہلیت پیدا کر دی جاتی ہے کہ وہ ان اداروں کی وجہ سے غیر معمولی صلاحیتوں کا اظہار کرنے لگتے ہیں۔ جب ادارے طاقتور نہیں ہوتے تو رشوت، سفارش اور کئی چور دروازے کھل جاتے ہیں، میرٹ کی دھجیاں بکھیر دی جاتی ہیں۔ کھرے کھوٹے کی تمیز ختم ہو جاتی ہے اور پھر تیسری اور چوتھی سطح کے لوگ صف اول میں آ جاتے ہیں اور ہمہ گیر زوال کا سبب بنتے ہیں۔
Tumblr media
ہماری کرکٹ کا بھی یہی حال ہے۔ اچھے کرکٹرز ذاتی پسند نا پسند کا شکار ہو چکے ہیں۔ ماضی کے ہیروز کیلئے پی سی بی میں داخلہ بند ہے۔ یہاں پر ڈومیسٹک کرکٹ ختم کر دی گئی، مختلف ڈیپارٹمنٹس کی ٹیمیں بھی ختم کر دی گئیں، اقربا پروری اور سفارش کا ایسا دور چلا کہ ہر طرف ہی بھرتی کے لوگ نظر آنے لگے۔ کھلاڑیوں پر ہی کیا موقوف یہاں تو کرکٹ بورڈ کے سربراہ ایسے ایسے لوگ مقرر کیے گئے جن کا کرکٹ سے دور دور تک کوئی تعلق ہی نہ تھا۔ گزشتہ چند سال میں مقرر ہونے والے چیئرمین حضرات کے اسماء پر نظر ڈالیں تو اس زوال کی وجہ ایک لمحے میں سمجھ آتی ہے، شہر یار خان، نجم سیٹھی، ذکااشرف، اعجازبٹ، نسیم اشرف، جنرل توقیر ضیا، مجیب الرحمن، جسٹس نسیم حسن شاہ اور ان جیسے بہت سے لوگ جن کا کرکٹ سے دور تک کا بھی واستہ نہیں وہ کئی کئی سال اس کے کرتا دھرتا بنے رہے، اگر سفارت کار، بینک کار، سرمایہ دار، ڈاکٹرز، جج، جرنیل اور پراپرٹی ڈیلر یا عمر رسیدہ بزرگ کرکٹ کے معاملات چلائیں گے تو پھر اس کا یہی حال ہو گا جو آج ہماری کرکٹ ٹیم کا ہو رہا ہے۔
اگر ہم کرکٹ ٹیم کی حالیہ تنظیم کی بات کریں تو محمد حفیظ کو ابتدائی طور پر ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا جنہوں نے نہ تو کوچنگ کا کوئی کورس کر رکھا ہے اور نہ ہی اس کا تجربہ ہے اور نہ ہی یہ پی سی بی کی طرف سے جاری کردہ شرائط پر پورا اترتے ہیں۔ جب یہ انکشاف ہوا کہ وہ کوچ نہیں بن سکتے تو ان کیلئے ڈائریکٹر کا ایک الگ عہدہ تخلیق کیا گیا۔ اسی طرح سابق فاسٹ بالر وہاب ریاض کو چیف سلیکٹر بنانے کا اعلان کیا گیا جو اس وقت نگران وزیر کھیل بھی ہیں۔ ان کی جانب سے سلمان بٹ کو اپنا کنسلٹنٹ مقرر کرنے کے اعلان سے پوری کرکٹ میں ایک بھونچال آگیا۔ ایک ایسا شخص جو میچ فکسنگ میں سزا بھگت چکا ہے اسے کنسلٹنٹ مقرر کیوں کیا گیا۔ بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی دکھانے والی ٹیم آسٹریلیا کے ٹور پر ایسے روانہ ہوئی ہے جیسے پکنک پر جا رہی ہو۔ نہ ان میں باہمی ربط ہے اور نہ ہی وہ نظم نظر آرہا ہے جو ماضی میں پاکستان کی ٹیم کا طرہ امتیاز ہوا کرتا تھا۔
دوستیوں اور رشتہ داریوں کی بنیاد پر ٹیم میں کھلاڑیوں کی جگہ بنائی جا رہی ہے اور جو شخص کھلاڑیوں میں جگہ نہیں بنا پا رہا اسے انتظامیہ میں شامل کر کے فیملی سمیت آسٹریلیا بھیجا گیا ہے۔ ہماری انتظامیہ نے کرکٹ ورلڈ کپ کی شکست سے بھی سبق نہیں سیکھا۔ اس بدترین زوال کا مقابلہ ادارہ جاتی تشکیل سے کیا جا سکتا ہے۔ جہاں پر صرف میرٹ کی حکمرانی ہو۔ کرکٹ اب محض کھیل نہیں بلکہ بیرونی دنیا میں پاکستان کی عزت اور وقار کی علامت ہے اسے چند غیر سنجیدہ اور کھلنڈرے لوگوں کی تجربہ گاہ بنانا پاکستانی وقار کی بے حرمتی ہے۔ اس کی سربراہی ایسے لوگوں کے حوالے کی جائے جو اس کھیل کا علم رکھتے ہوں، تمام تقرریاں میرٹ کی بنیاد پر کی جائیں۔ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کو بحال کیا جائے۔علاقائی ٹیمیں ازسر نو تشکیل دی جائیں۔ کوچ مقرر کرتے وقت بین الاقوامی معیار کو مد نظر رکھا جائے۔ تب جا کر زوال آشنا ٹیم کو عروج کی طرف گامزن کیا جا سکتا ہے۔ خدارا پاکستانی قوم کی خوشیاں واپس کریں اور اس خوبصورت کھیل کو اپنی ذاتی خواہشات کی بھینٹ نہ چڑھائیں۔
پیر فاروق بہاو الحق شاہ
بشکریہ روزنامہ جنگ  
0 notes
emergingpakistan · 7 months
Text
پاکستان اسٹیل مل کی نجکاری؟
Tumblr media
پاکستان اسٹیل مل ایک ایسا ادارہ ہے جس کی نجکاری چاہتے ہوئے بھی ممکن نہیں ہو پا رہی گزشتہ دنوں وزیر نجکاری نے اسے ڈیڈ اثاثہ قرار دیتے ہوئے 230 ارب روپے کے قریب خسارے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب اس ادارے کی نجکاری ہو سکتی ہے نہ ہی بحالی۔ پاکستان اسٹیل مل جو انیس ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلی ہوئی ہے جسے ملکی اسٹیل کی ضروریات پوری کرنے اور زرمبادلہ میں اضافہ کیلئے تعمیر کیا گیا تھا۔ گزرتے وقت کے ساتھ بوجوہ قومی خزانے پر بھاری بوجھ بن گئی۔ تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ بند اسٹیل مل پر بھی سالانہ 130 ارب روپے کے اخراجات آرہے ہیں اور اس کا کوئی خریدار نہیں مل سکا جس کے بعد اسے نجکاری کی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔ سیکرٹری نجکاری ڈویژن نے یہ تمام تفصیلات سینٹ کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار کے اجلاس میں پیش کردی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال اسٹیل مل کے مالی نقصانات 206 ارب تھے اور اس کی بحالی کیلئے 58 کروڑ 40 لاکھ ڈالر درکار ہیں۔ 
Tumblr media
سالانہ تیس لاکھ میٹرک ٹن پیداوار کیلئے 1.4 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ پاکستان اسٹیل مل کے چیف فنانشل آفیسر کی بریفنگ کے مطابق ادارے نے حکومت پاکستان سے 110 ارب روپے قرض لیا جس کے بعد حکومت کو سالانہ 18 ارب روپے سود کی مد میں ادا ہوتے ہیں۔ 2.5 ارب روپے سالانہ تنخواہوں کی مد میں اور سالانہ پانچ ارب روپے کے یوٹیلیٹی چارجز ہیں۔ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پاکستان اسٹیل مل کے 5623 ملازمین کو نوکریوں سے ہاتھ دھونے پڑے۔ کمیٹی کے ایک ممبر نے الزام بھی لگایا کہ کمیٹی کی سفارشات پر عمل نہیں کیا جاتا، بس بریفنگ دے دی جاتی ہے، چار پانچ لوگ ہیں اور وہ اسٹیل مل کا سکریپ بھی بیچتے ہیں۔ 1994 میں بھی اسٹیل مل کی نجکاری سپریم کورٹ نے روک دی تھی۔ یہ ادارہ اس حالت میں کیوں اور کیسے پہنچا، ان عوامل کو بھی قوم کے سامنے لایا جانا چاہئے اور اس میں ملوث تمام کرداربے نقاب ہونے چاہئیں۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
globalknock · 8 months
Text
طالبان نے آئندہ ہفتے چین کے ’’بیلٹ اینڈ روڈ فورم‘‘ میں شرکت کا اعلان کردیا - ایکسپریس اردو
—فائل فوٹو: رائٹرز   واشنگٹن: طالبان نے آئندہ ہفتے چین کے ’’بیلٹ اینڈ روڈ فورم‘‘ میں شرکت کا اعلان کردیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق وزارت کے ترجمان اخوندزادہ عبدالسلام جواد نے کہا کہ طالبان کے قائم مقام وزیر تجارت و صنعت حاجی نورالدین عزیزی آنے والے دنوں میں بیجنگ کا دورہ کریں گے۔ علاوہ ازیں افغان ترجمان نے افغان انتظامیہ کے بیجنگ کے ساتھ بڑھتے ہوئے سفارتی تعلقات پر زور دیا۔ انہوں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
kokchapress · 8 months
Text
قرارداد استفاده از خط آهن خواف-هرات با یک کنسرسیوم ایرانی امضا شد
  اداره راه آهن امارت اسلامی قرارداد به‌کارگیری بخش سوم خط آهن خواف-هرات را با کنسرسیوم خط آهن ایران امضا کرد. اداره راه آهن در مراسمی در کابل سه شنبه ۱۸ میزان قرارداد به‌کارگیری از بخش سوم خط آهن خواف-هرات را با کنسرسیوم خط آهن ایران امضا کرد. در اعلامیه حکومت سرپرست آمده ملا بخت الرحمن شرافت ریس عمومی راه آهن، نورالدین عزیزی وزیر صنعت و تجارت، عطاالله عمری سرپرست وزارت زراعت و مالداری، مقامات و…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
kosarco · 8 months
Text
سفر وزیر صنعت، معدن و تجارت به عمان
:به نقل از بازرگانی کوثر http://dlvr.it/SwN90X http://kosar.co
0 notes
misdrnet · 1 year
Text
صنعت انرژی جدید جاوکینگ دوباره سرمایه گذاری را جذب می کند و تلاش شهر را برای ساختن شهر صنعت انرژی هوشمند ملی
��رمایه گذاری زاوکینگ 2023-05-27 23:08 در گوانگونگ منتشر شد
تصویر
از 24 ميه تا 26 ميه
با خودموبايل Xiaopeng جلسه در زاوکينگ
فرصت برای کنفرانس همکاران جهانی 2023،
جاوکینگ سیتی یک کنفرانس فعالیت سرمایه گذاری صنعت انرژی جدید دارد
(بعدش به نام "کنفرانس افزایش سرمایه گذاری") نامیده می‌شود،
بازرگانان را برای بررسی محیط سرمایه گذاری محلی سازمان کنید،
دوباره، با شرکتهایی که مربوط به صنعت انرژی جدید هستند
يه سيگنال دوستي از "ساختن گسترها براي جذب فينيکس" بفرست.
تصویر
ماشین های انرژی جدید و صنعت بخش های خودکار
زاوکینگ به عنوان کل شهر
یکی از صنعت های اصلی که باید توسعه کنند،
در سالهای اخیر به موفقیت آتیموبایل Xiaopeng را معرفی کرد
نینگد تایمز و مالک دیگر زنجیرها،
در طول سه سال، ارزش خروجی با موفقیت بیشتر از ۳۰ میلیارد یوان است
۴۰ میلیارد یوان و ۷۰ میلیارد یوان،
امسال انتظار دارد تا 100 میلیارد یوان نشان بشود.
تصویر
زاوکینگ منطقه توسعه صنعتی عالی تکنولوژی ملی با «رهبران دوئوال» سیاپونگ اتوموبایل و نینگد تایمز. عکس گرفته شده توسط لیانگ سیاومینگ، یک روزنامه نگار از سیجیانگ دیلی
جانگ ایجون، وزیر کمیته حزب شهری شهری زاوکینگ، گفت
به عنوان یکی از شهرهای اصلی در منطقه گونگدونگ هانگ کنگ ماکائو بزرگ بیی، زاوکینگ بنیاد، شرایط و پتانسیل برای توسعه صنعت انرژی جدید را دارد. در حال حاضر، زاوکینگ کار اولیه توسعه کائنات بالا و فعالی از مسیر صنعت انرژی جدید را دا��د. امیدواریم مشتریان بتوانند فرصت توسعه انرژی سرمایه گذاری را برای further درک و سرمایه گذار
تصویر
▲ Zhaoqing High tech Zone. عکس توسط وانگ ژانیو
معاون شهردار شهری زاوکینگ و وزیر کمیته کارگری حزب جاوکینگ، گوان وی، گفت
Zhaoqing داره هر تلاشی را برای ساختن شهر صنعت انرژی هوشمند ملی انجام می دهد، که یک پلاکتر وسیع برای کارآفرینان در زمینه ماشین های انرژی جدید را تهیه می کند.
با فعالیت جذب سرمایه گذاری
در ۲۵م میه،
به عنوان یک نفر در صنعت انرژی جدید
تیم بازرسی سرمایه گذاری اصلی بعد از یکدیگر رسیده است
جاوکینگ پارک علمی دانشگاه دانشگاهی
هوشمندان زاوکینگ سیاپونگ پارک صنعتی
Province Guangdong (Zhaoqing) Observatory Large Industrial Agglomeration Zone Observatory,
درک صنعت انرژی جدید محلی در زاوکینگ
وضعيت توسعه و نقشه آينده
در حال حاضر، جاوکینگ به عنوان یک منطقه بزرگ در منطقه گوانگونگ (زاوکینگ) به عنوان یک منطقه مهلت را به جای مهلت می‌گیرد. به جای اصل جای‌های جایزه‌ای از زاوکینگ داوکینگ داوکینگ داوکینگ داوکینگ داوکینگ داوکینگ داوکینگ نیوی در منطقه تک تک تک تک و زاوکینگ (جایزه‌ای) جایزه‌ای از جایزه‌ای جایزه‌ای به جایزه‌اید، تا یک منطقه سازی نوی انرژی انرژی در مرکز پرل رود و خدمات".
تصویر
توسط وانگ ژانیو گرفته شده
وقتی تیم بازرسی سرمایه گذاری رسید
در پارک علم نوآوری و تجارت از منطقه تکنولوژی عالی زاوکینگ،
اگرچه کارکنان برای پذیرش آماده شده بودند،
دنگ جیرونگ، رئیس اداره تحویل سرمایه گذاری سرمایه گذاری منطقه ی تکنولوژی عالی Zhaoqing
هنوز به صحنه عجله ميکنم و با مردم تجارت ملاقات ميکنم
اطلاعات ارتباط رو ملاقات کن و عوض کن
ماشین متصل با هوشمندان Zhaoqing Xiaopeng
پارک صنعتی هنوز در حال ساختن است،
گزارشگر می تواند در محل پارک صنعتی ببیند که،
گسترش گسترش زمين رو پاک کرده
تصویر
بازرگان به محل پروژه هوشمندان اتوموبایل Xiaopeng به پارک صنعتی اتومایل متصل شدند. جنوب
متوجه شده که،
ماشین هوشمند Xiaopeng Connected Vehicle
پارک غرب پارک صنعتی پارک (450 اکر)
Dongyuan (627 اکر)
و پشتیبانی پارک صنعتی که یک منطقه ۳۰۰۰۰ اکر را پوشانده است،
در اصل به رسیدن هفت ارتباط و یک ارتباط،
با جذب سرمايه گذاري در هر موقع آشنا باشيد
فرصت
در مسیر این کنفرانس ترفیع سرمایه گذاری،
کميته ي حزب شهرستان و دولت چندبار
اطلاعات را به مشتریان بده--
زاوکينگ افسردگي سرمايه گذاري براي ماشين هاي انرژي جديد در منطقه ي بزرگ
تصویر
▲ Ruiqing Era Project. عکس توسط وانگ ژانیو
گوان وی در کنفرانس ترفیع سرمایه گذاری با بازرگان معرفی کرد
مقدار مقدار مرکزی برای سرزمینی صصیمی در زاوکینگ در سال ۲۰۰۰۰ تا ۵۰۰۰۰ یون/mu است که حدود ۶۶۰ درصد از شهرهای دیگر در سرزمینی بزرگ در شهر بزرگ است. مقدار برق صصیمی در زاوکینگ به 0.49 یون/کWh شروع می‌شود، که حدود ۱۰ درصد زیتر از شهرهای دیگر در سرزمینی بزرگ در شهر بزرگ است. مقدار آب صصیمی در زاوکینگ در سرزمینی بزرگ در زاوکینگ است. مقدار آب صصی صصصیمی در زاوکینگ در سرزمینی بزرگ منطقه زاوکینگ فقط 7600 یوان/متر مربع است.
جاوکينگ زمين کافي براي توسعه صنعت جديد داره
کل منطقه زاوکینگ به 15000 کیلومتر مربع رسید،
حساب یک چهارمین منطقه عمومی از منطقه بزرگ
بزرگترین شهر در منطقه‌ی بیی بزرگ است،
جمعیت ژاکینگ فقط حدود ۴.۵ میلیون نفر است.
تصویر
▲ Photographed by Liang Liang
در گذشته، زاوکینگ بسیار زیادی بر محیط طبیعی خود وابسته بود تا صنعت توریسم خود را توسعه کند، با یک سرعت پوشش جنگل بیش از ۷۰ درصد در شهر. اکنون، سرعت توسعه زمین زاوکینگ فقط ۶.۵ درصد است، با بیش از ۱۷۰۰ کیلومتر مربع زمینی موجود است. platformهای صنعتی مانند منطقه تکنولوژی عالی زاوکینگ و استان گونگدونگ (زاوکینگ) کلاستر صنعتی بزرگ در حد این پیشنهاد توسط زاوکینگ پیشنهاد داده شده که یک پلاکتر صنعتی بزرگ با منطقه کامل ده هزار اکر و صد میلیارد یوان پتانسیل کامل برای توسعه دارد.
ارزش اينه که اينو نشون بدي
سرزمینی در منطقه تکنولوژی عالی زاوکینگ ملک ایالتی است،
وقتی لازم است که صنعت جدید را از طریق خرید زمین توسعه دهیم،
می‌تواند زمانی را که لازم است برای خرید زمین را بسیار نجات دهد.
تصویر
▲ Zhaoqing High tech Zone. عکس توسط وانگ ژانیو
و جایگاهی جغرافیک زاوکینگ بسیار خوب است،
تحويل بيشتر مناسب ميشه
Zhaoqing یک راه طلایی از رودخانه Xijiang است،
دو راه عبارت، شش انتقال قطار،
شبکه انتقال هفت راه ساخته شده و ساخته شده است.
جاوکینگ به فرودگاه گوانچو بییون
حدود یک ساعت با ماشین طول می کشد،
فاصله از فرودگاه Pearl River Delta Hub در حال ساختن
حدود ۲۰ کیلومتر است،
فقط نیم ساعت طول میکشه تا قطار سرعت بالا به گونگزو بره
فقط یه ساعت طول میکشه تا به شنزچن برسه
فقط 80 دقيقه طول ميکشه تا به هنگ کنگ برسه
تصویر
در مورد منابع انسان،
زاوکینگ بزرگترین شهر در استان گوانگونگ است
آموزش آموزش و آموزش آموزش،
داشتن موسسات تحصیل بالا معمولی
بیش از ۳۰ مدرسه آموزشی دوم،
بیش از ۲۲۰۰۰۰ دانش آموزان در کمپوس هستند،
مدرسه‌های آموزشی می‌توانند با شرکتها همکاری کنند
همکاری با کشاورزی استعداد بر اساس دستور
تصویر
دانشگاه دانشگاه دانشگاه دانشگاهی زاوکینگ
مهم‌تر از این، کمیته‌ی حزب شهرستان زاوکینگ و دولت به کشاورزی صنعت انرژی جدید اهمیت بزرگی را برای کشاورزی صنعت انرژی می‌دهند. وقتی شرکت‌های رهبری در صنعت انرژی‌های جدید معرفی می‌کند، زاوکینگ سرعت چندین زاوکینگ برای مثال، پروژه نینگد تایمز، که یک منطقه ۱۰۰۰ اکر را پوشش می‌دهد، فقط ۱۴ ماه از ساختن تا تولید طول کشید. پروژه فاز ۲ فاز اتوموبایل Xiaopeng، که یک منطقه ۵۰۰ اکر را پوشش می‌دهد، در همان سال که ساختن را شروع کرد، در حال
در لحظه توسعه موفقیت هدف کربن دوگانه در سراسر کشور،
منابع الکتریکی سبز در جاوکینگ
همچنین یک عنصر است که سرمایه گذاری صنعتی را جذب می‌کند،
زاوکينگ داره ساختمون ساختمون سبز رو برنامه ريزي ميکنه
تصویر
▲ منبع تصویر توسط Guangning آزاد شده
از ژانویه به مارچ امسال،
صنعت انرژی جدید شهر زاوکینگ در مقیاس
89 شرکت وجود دارد،
یک رشد سالانه بیش از ۱۴ درصد در ارزش نتیجه صنعتی بیش از اندازه مشخص شد،
ماشین های انرژی جدید در جاوکینگ
جذب سرمایه گذاری صنعتی هنوز ادامه میده.
گوان وی در کنفرانس ترفیع سرمایه گذاری
ما به راستی شما را به ملاقات Zhaoqing، تحقیق، سرمایه گذاری و شروع تجارتتان خوش آمدیم. ما محیط توسعه بیشتری از "پول، دردسر کمتر، و سلامت خوب" را با بزرگترین صادقانه، محیط بهترین و بهترین سیاست‌ها می‌سازیم. بیایید از باد شرقی ساختن محیط گونگگونگ هنگ کنگ استفاده کنیم و با هم کار کنیم تا یک معجزه جدید و بزرگتر در این سرزمین داغ زاوکینگ
0 notes
mftehran · 1 year
Photo
Tumblr media
دکتر سعادت چهره برتر چهاردهمین جشنواره ملی کارآفرینان کشور شد به گزارش روابط‌عمومی مجتمع فنی تهران، روز پنج‌شنبه، ۴ اسفندماه در چهاردهمین جشنواره کارآفرینان برتر ملّی که با حضور «سیدصولت مرتضوی» وزیر تعاون، کار و رفاه اجتماعی در مرکز همایش‌های هفده شهریور این وزارتخانه برگزار شد، کارآفرینان برتر ملّی در بخش‌های صنعت، کشاورزی، تعاون، خدمات، کارآفرینی اجتماعی، صنایع‌دستی و گردشگری معرفی و تقدیر شدند مدیرکل دفتر توسعه کارآفرینی و بهره‌وری نیروی کار وزارت تعاون، کار و رفاه اجتماعی در خلال مراسم گفت :هداف اصلی برگزاری جشنواره کارآفرینان برتر ملی را ترویج و توسعه فرهنگ کارآفرینی، خلاقیت و نوآوری، شناسایی کارآفرینان در سراسر کشور و معرفی به عنوان الگو به آحاد جامعه خصوصاً جوانان عنوان کرد.  وی افزود: ایجاد فضای تعامل و همکاری میان فعالان عرصه‌های مختلف اقتصادی در بخش صنعت، کشاورزی و خدمات، رشد اعتماد به نفس و روحیه خودباوری در جوانان، هم‌افزایی و مشارکت کارآفرینان در توسعه اقتصادی کشور و تقویت نقش آن‌ها در نظام تصمیم‌سازی کشور از طریق عضویت در کانون کارآفرینان برتر رسمی، حمایت از جهاد در عرصه تولید و کارآفرینی، حمایت از تحقق تولید و اشتغال در دانش‌بنیان از دیگر اهداف برگزاری این جشنواره است.  وی، مهم‌ترین شاخص‌های انتخاب کارآفرین برتر ملی را اشتغال، صادرات، نوآوری، شخصیت کارآفرینانه و مسئولیت اجتماعی عنوان کرد و گفت: تاکنون با برگزاری ۱۳ دوره جشنواره کارآفرین برتر ۲۰۰ نفر با این عنوان به جامعه معرفی شده‌اند که ۱۴۵ نفر از آن‌ها در قید حیات بوده و در حال فعالیت هستند.  در این جشنواره ملّی از کارآفرینان برتر برگزیده «صفا سراج مهدی‌زاده» و «کمال فتحی بیطرف» از استان اردبیل، «کاوه خداپرست» از استان آذربایجان‌شرقی، «سعید سعادت‌صانعی» از استان تهران،«مهرداد عالی‌پور هریسی» از استان تهران، «محمدرضا میرزایی» از استان کرمان و «علی‌محمد صاحب» از استان قزوین در بخش صنعت و «شهریار ابراهیمی» از استان آذربایجان‌شرقی، «غیبعلی قاسمی» از استان آذربایجان‌غربی، «مریم تاج‌آبادی» از استان تهران و «حسن تراهی» از استان خوزستان در بخش کشاورزی و «شهرام شکوری» از استان تهران، ، «محمدرضا قهرمانی» از استان کردستان، https://www.instagram.com/p/CpE-s55MYGJ/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
urduchronicle · 7 months
Text
صنعتی پالیسی کی تشکیل کے لیے انڈسٹری ایڈوائزری کونسل قائم کردی گئی
وفاقی حکومت نے پاکستان کی صنعتی پالیسی بنانے کے لیے انڈسٹری ایڈوائزری کونسل تشکیل دی ہے، جو پاکستان کے 13 صنعتی گروپوں پر مشتمل ہے۔ “پاکستان میں 13 سرفہرست گروپس پر مشتمل انڈسٹری ایڈوائزری کونسل کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے پرجوش ہوں!” ڈاکٹر گوہر اعجاز، نگراں وفاقی وزیر برائے تجارت و صنعت نے ہفتہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا۔ Excited to announce the formation of the…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes