Tumgik
#کرسکیں
discoverislam · 11 months
Text
حرم مکی میں مسعی (سعی کی کرنے کی جگہ) کی توسیع کا منصوبہ
Tumblr media
مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں مسعی (سعی کی کرنے کی جگہ) کے توسیعی منصوبے کے نتیجے میں اب اس کی کُل منزلوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے جن کا مجموعی رقبہ 87 ہزار مربع میٹر سے تجاوز کر چکا ہے۔ منصوبے کے ایک ذمہ دار کا کہنا ہے کہ "رواں سال رمضان المبارک میں مطاف کے میزانائن کو پُل کے ذریعے مسعی کے میزانائن سے ملا دیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ معذور افراد کے لیے داخل ہونے کے دو راستے ہیں۔ مغربی سمت سے آنے والوں کے لیے "جسر شبیکہ" اور جنوبی سمت سے آنے والوں کے لیے "جسر جیاد" ہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے حرم شریف کی نئی توسیع کے نتیجے میں ایک گھنٹے کے اندر مجموعی طور پر 1 لاکھ 18 ہزار افراد سعی کرسکیں گے۔ مسعی کی بالائی منزلوں تک پہنچنے کے لیے خودکار متحرک زینوں اور لفٹوں کے علاوہ تین پُل بھی موجود ہیں۔
Tumblr media
اس سلسلے میں معتمرین نے مسعی کی نئی توسیع پر مسرت و افتخار کے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا۔ ایک بزرگ معتمر کے مطابق سابق فرماں روا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے دور سے موجودہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور تک ہونے والی توسیعات قابل تحسین ہیں۔ ایک دوسرے معتمر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صفا اور مروہ کے درمیان چار منزلہ مسعی نے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنے اندر سمو لیا ہے اور حالیہ توسیع کے بعد معتمرین کو سو فی صد راحت اور آرام میسر آرہا ہے۔ مسعی کے منصوبے کی عمارت اپنی تمام منزلوں، سعی اور دیگر خدمات کے علاقوں سمیت مجموعی طور پر تقریبا 1 لاکھ 25 ہزار مربع میٹر پر مشتمل ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکام، اژدہام کو انتہائی حد تک کم کرنے اور مناسک کی ادائیگی کے لیے نقل و حرکت کو آسان بنانے کی کس قدر خواہش رکھتے ہیں۔
بشکریہ العربیہ اردو
3 notes · View notes
urduclassic · 10 months
Text
کتب بینی کے شوقین افراد مفت کتابیں کیسے پڑھ سکتے ہیں؟
Tumblr media
ڈیجیٹل دور میں جہاں زندگی کے معمولات میں بے شمار تبدیلیاں آئی ہیں وہاں روایتی کتابوں کے حوالے سے بھی بہت کچھ تبدیل ہو چکا ہے۔ تاہم یہ حقیقت نظرانداز نہیں کی جا سکتی کہ کتب بینی کے عادی افراد تاحال روایتی کتابیں پڑھنے کی اپنی عادت سے مجبور ہیں اور وہ اپنے اس شوق کی تسکین کے لیے جب تک کتاب کا مطالعہ نہ کریں تو ذہنی سکون حاصل نہیں کر پاتے۔ یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ ایسے افراد کتب بینی کے حوالے سے ایک قسم کے سحر میں مبتلا ہوتے ہیں۔ دورحاضر میں جب کوئی کتب بینی کا شوقین اپنے مطالعہ کی عادت سے مجبور ہو کر چند پسندیدہ کتب خریدنے کی خواہش کرتا ہے تو وہ ان کی قیمت دیکھ کر کچھ دیر تو ضرور پریشان ہو جاتا ہے کیونکہ ان قیمتوں میں بے حد اضافہ ہو چکا ہے اور ایک کتاب 13.95 سے 18 ڈالر تک دستیاب ہے، اس حساب سے اگر چند اضافی کتب خریدی جائیں تو بل باآسانی 100 ڈالر کا تو بن ہی جاتا ہے۔ سعودی میگزین الرجل نے مطالعے کے شوقین افراد کے لیے چند ایسے طریقے بتائے ہیں جنہیں برائے کار لا کر وہ اضافی رقم خرچ کیے بغیر مفت میں اپنی من پسند کتابیں حاصل کرسکیں گے۔ 
1 ۔ لائبریری جائیں ہر ملک میں ہزاروں عوامی کتب خانے موجود ہوتے ہیں جہاں انواع و اقسام کی کتابیں خواہ وہ روایتی ہوں یا ڈیجیٹل کاپی کی صورت میں دستیاب ہوتی ہیں۔ یہ بھی یقینی امر ہے کہ کسی نہ کسی لائبریری میں آپ کی من پسند کتابیں بھی ضرور موجود ہوں گی۔ اب آپ کو صرف یہ کرنا ہے کہ آپ اس لائبریری کے رُکن بن جائیں اور وہاں سے اپنی من پسند کتابیں یا سیریز حاصل کریں اور انہیں پڑھنے کے بعد مقررہ وقت پر واپس کر دیں۔ اس طرح آپ کو کتابیں خریدنے کے لیے اضافی رقم خرچ نہیں کرنا پڑے گی۔ 
Tumblr media
2 ۔ کتب خانوں کی ایپلکیشنز آپ اگر کسی لائبریری میں جانے کے خواہاں نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں، سمارٹ ایپس نے یہ مسئلہ بھی تقریباً حل کر ہی دیا ہے جس کے ذریعے آپ آسانی سے کسی بھی کتب خانے میں موجود کتابوں کا مطالعہ کرسکتے ہیں، جس کے لیے آپ کو صرف یہ کرنا ہو گا کہ کتب خانے کے ہوم پیچ پر اپنا اکاؤنٹ بنائیں جس کے بعد آپ کوئی رقم ادا کیے بغیر کسی وقت بھی اپنی من پسند کتابوں کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ 
3 ۔ مفت ڈیجیٹل کتابیں   روایتی کتاب کی طرح ڈیجیٹل کتب کو اگر آپ اپنے ہاتھوں میں نہیں تھام سکتے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ باقاعدہ کتاب نہیں ہے، ویب سائٹ ’بک بوب‘ آپ کو یہ سہولت بھی فراہم کرتی ہے کہ جس کتاب کا آپ مطالعہ کرنا چاہتے ہیں اس کا عنوان درج کریں اور ویب سائٹ چند لمحوں میں تمام معلومات فراہم کر دے گی کہ مذکورہ کتاب کس لائبریری میں دستیاب ہے، اور اسے مفت میں کیسے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔ 
4 ۔ بک ٹریڈنگ سائٹس کے رُکن بنیں انٹرنیٹ پر اب شیئرنگ کی سہولت بھی دستیاب ہے جس سے آپ دیگر قارئین کے ساتھ کتابیں شیئر کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے متعدد ویب سائٹس موجود ہیں جن میں ’بک موچ‘ ’پیپربیک سواپ‘ وغیرہ شامل ہیں جن پر آپ اپنی کتاب دوسرے قارئین کے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں۔ شیئرنگ کے لیے جب آپ کسی کو میل کرتے ہیں تو آپ کو اس کے پوائنٹس بھی ملتے ہیں۔ 
5۔ ریٹنگ کرنا کسی بھی کتاب کے بارے میں رائے دینا بہت اہم ہوتا ہے۔ اس حوالے سے آپ اگر رائے دیتے ہیں تاکہ دوسرے لوگ آپ کے مطالعہ اور حاصل مطالعے کا جائزہ لینے کے بعد کتاب کے بارے میں معلومات حاصل کرسکیں تو ’نیٹ گیلی‘ جیسی ویب سائٹس کی جانب سے کتاب کی درجہ بندی کرنے یعنی اس کے بارے میں رائے دینے والوں کو پیشگی کاپیاں ارسال کی جاتی ہیں۔ آپ اگر سوشل میڈیا پر ایکٹیو ہیں اور آپ کے فالوورز کی تعداد بھی زیادہ ہے اور کتابوں پر اپنی رائے بھی دیتے ہیں تو اس صورت میں کوئی بھی پبلشر آپ کو نئی کتابوں کی کاپیاں ارسال کرنے میں پس و پیش سے کام نہیں لے گا۔ 
6۔ چھوٹی اور مفت لائبریری تلاش کریں جب بھی آپ اپنے علاقے کی سیر کریں تو کوشش کریں کہ وہاں چھوٹی لائبریری تلاش کریں جہاں آپ کو متعدد کتابیں مفت میں پڑھنے کے لیے مل جائیں گی۔ یہ بھی ممکن ہے کہ آپ اپنی پڑھی ہوئی کسی کتاب کے بدلے میں دوسری کتاب حاصل کرسکیں۔ 
7 ۔ سوشل میڈیا آپ اگر سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں اور کتب بینی کے شوقین بھی ہیں تو اس صورت میں آپ یقینی طور پر پبلشرز کے ایڈریسز سے بھی واقف ہوں گے۔ عام طور پر پبلشرز ایسے افراد کو جو کتب بینی کا شغف رکھتے ہیں انہیں مفت میں نئی کتابیں تحفے کے طور پر بھی ارسال کرتے ہیں تو کچھ یوں بھی آپ بنا کچھ خرچ کیے اپنے مطالعے کا شوق پورا کر سکتے ہیں۔ 
بشکریہ اردو نیوز
2 notes · View notes
googlynewstv · 2 months
Text
آرمی چیف کی جانب سے قومی ہاکی ٹیم میں ہیلتھ کارڈ تقسیم
چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کی جانب سے قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں   میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے گے۔  پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر میر طارق حسین بگٹی نے تمام کھلاڑیوں میں میڈیکل کارڈ تقسیم کئے۔کھلاڑی میڈیکل کارڈ کے ذریعے ملک بھر میں قائم سی ایم ایچ ہسپتالوں سے فری میں علاج و معالجہ کی سہولت حاصل کرسکیں گے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر میر طارق حسین بگٹی نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور پاکستان…
0 notes
airnews-arngbad · 2 months
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date: 18 July-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۱۸؍ جولائی  ۲۰۲۴ء؁
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
                ٭             گڑچرولی پولس کی کارروائی میں 12 نکسلیوںکا خاتمہ، حکومت کی جانب سے پولس کو 51 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان۔
                ٭             ریاست میں 18 سے 35 سال کی عمر کے بے روزگار نوجوانوں کو صنعتوں میں انٹرن شپ اور اسکالرشپ دینے کا حکومت کا فیصلہ۔
                ٭             پنڈھر پور میں چندر بھاگا بس اسٹینڈ اور مسافر بھون عمارت کی نقاب کشائی۔
اور۔۔۔٭     پونہ کا انسدادِ رشوت ستانی محکمہ کرے گا متنازعہ افسر پوجا کھیڑکر کے اہلِ خانہ کی جائیداد کی تحقیقات ۔
***** ***** *****
                اب خبریں تفصیل سے:
                 گڑچرولی ضلع میں مہاراشٹر-چھتیس گڑھ سرحد پر وانڈولی گاؤں کے جنگلاتی علاقے میں کل پولس اور نکسلیوں کے درمیان تصادم میں 12 نکسلائیٹس مارے گئے۔ اس مڈبھیڑ میں ہلاک ہونے والے 12 نکسلیوں میں سے دو نکسلیوں کی شناخت ہو گئی ہے، جن میں ٹِیپا گڑ دلم کی علاقائی کمیٹی کے اراکین لکشمن آترام اور وشال آترام شامل ہیں۔ پولس سپرنٹنڈنٹ نیلوتپل نے بتایا کہ باقی دس افراد کی شناخت کا کام جاری ہے۔ اس تصادم میں پولس سب انسپکٹر ستیش پاٹل کے ساتھ ایک جوان زخمی ہوا ہے جنھیں طبّی امداد کیلئے ناگپور منتقل کیا گیا ہے۔ کل رات آٹھ بجے پولس اور نکسلیوں کے مابین تصادم ختم ہوا، جس کے بعد پولس نے جائے وقو عہ سے تین اے کے 47، دو بندوقیں، ایک کاربائن، سات آٹوموٹیو سمیت دیگر اسلحہ جات ضبط کرلئے۔ اس واردات کے بعد متعلقہ علاقے میں نکسلائٹس مخالف مہم تیز کر دی گئی ہے۔
                دریں اثنا نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر پھڑنویس نے میڈیا نمائندو ں سے بات کرتے ہوئے اس تصادم کو گزشتہ چند سالوں کا سب سے بڑا تصادم قرار د یتے ہوئے گڑچرولی پولس کیلئے 51 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا۔
***** ***** *****
                پنڈھر پور میں کل وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ہاتھوں راجرشی چھترپتی شاہو مہاراج ثقافتی بھون کا سنگ ِ بنیاد رکھا گیا۔ اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ شندے نے بتایا کہ حکومت نے اس ثقافتی عمارت کیلئے پانچ کروڑ روپے کا فنڈ منظور کیا ہے اور مزید 10 کروڑ روپے کا فنڈ منظور کیا جائے گا۔ آندھرا پردیش کے تروپتی مندر کی طرز پر پنڈھر پور کے وٹھل مندر میں درشن کے انتظامات کرنے کیلئے 103 کروڑ روپے کے فنڈ کا بھی کل وزیرِ اعلیٰ نے اعلان کیا۔
                 ریاست کے نوجوانوں کو صنعتی ملازمتوں کے ساتھ براہِ راست ان کاموں کی تربیت یعنی انٹرن شپ دے کر روزگار کیلئے بااختیار بنانےوالی ’’وزیرِ اعلیٰ اُمورِ نوجواں تربیت‘‘ اسکیم کا بھی کل وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اعادہ کیا۔
                 اس اسکیم کی معرفت 18 سے 35 سال کی عمر کے بے روزگار نوجوانوں کو صنعتوں میں انٹرن شپ اور اسکالرشپ دی جائے گی۔ اس میں بارہویں کے بعد بے روزگار نوجوانوں کو چھ ہزار روپے، ڈپلومہ کے بعد ا ٓٹھ ہزارروپے اور گریجویٹس نوجوانوں کو دس ہزار روپے کا تربیتی بھتہ دیا جائے گا۔
                دریں اثنا، کل پنڈھر پور میں دیہی ترقیات محکمے کے وزیر گریش مہاجن کے ہاتھوںچندر بھاگا بس اسٹینڈ اور مسافربھون عمارت کی نقاب کشائی بھی کی گئی۔ 11 ہیکٹر اراضی پر تعمیر چندر بھاگا بس اسٹینڈ میں مجموعی طورپر 34 پلیٹ فارم بنائے گئے ہیں۔ جبکہ مسافروں کے قیام کیلئے تیار کردہ عمارت میں بیک وقت 500 ایس ٹی ملازمین اور تقریباً ایک ہزار مسافرقیام کرسکیں گے۔
***** ***** *****
                آشاڑھی ایکادشی کی مذہبی تقریبات کل مراٹھواڑہ میں روایتی عقیدت و جوش و خرو ش کے ساتھ منائی گئیں۔
                سنت نامدیو مہاراج کی جائے پیدائش ہنگولی ضلع میں نرسی نامدیو پر درشن کیلئے عقیدت مندوں کی بھیڑ جمع ہوئی تھی۔ اسی طرح جالنہ شہر کے آنندی سوامی مہاراج کے مندر میں بھی مختلف مذہبی پروگرام منعقد ہوئے۔ شہر میں آنندی سوامی مہاراج کی پالکی کا جلوس نکالا گیا۔
                چھترپتی سمبھاجی نگر سے قریب واقع پنڈھرپور میں بھی کل دن بھردرشن کیلئے عقیدت مندوں کی بھیڑ لگی رہی۔ شہر کے تمام علاقوں میں پنڈھرپور کی جانب پیدل جانے والے عقیدت مندوں کے قافلے شہریان کی توجہ کا مرکز رہے۔
                پربھنی ضلعے کے مانوت روڈ کے جیجاؤ گیان تیرتھ اسکول کی جانب سے پودوں کی اہمیت و افادیت کو واضح کرنے کیلئے کل ایک اشجار ر یلی نکالی گئی۔ جس میں شریک طلباء نے درختوں کی حفاظت، ماحولیات کے توازن کا پیغام دینے والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔
                بیڑ ضلع کے پرلی ویجناتھ میں سنت جگ متر ‘ناگا مندر کے وٹھل رکمنی مندر اور جگ متر مہاراج کی سمادھی کے علاقے کو پھولوں سے سجایا گیا تھا۔
                وِدربھ کی پنڈھری کے نام سے مشہور سنت نگری شیگاؤں میں سنت گجانن مہاراج کے درشن کیلئے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد اکٹھا ہوئی تھی۔
***** ***** *****
                شیو سینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے پارٹی کے قا ئد و ترجمان سنجے راوت نے کہا ہے کہ وہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں تمام 288 سیٹوں پر لڑنے کیلئے تیار ہیں، تاہم انتخابی اتحاد ہونے کے سبب وہ صرف 90 نشستوں کا ہی دعویٰ کریں گے۔ ر ائوت کل ممبئی میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کر رہے تھے۔ راؤت نے مزید کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کی تینوں بڑی پارٹیاں متحدہ طور پر یہ الیکشن لڑیں گی، اور ان کی پارٹی نوے نشستوں پر امیدو ار اُتارے گی‘ جبکہ بقیہ نشستیں دیگر اتحادی جماعتوں کیلئے چھوڑنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
***** ***** *****
                لوک سبھا انتخابات میں احمد نگر انتخابی حلقے سے ہارکا سامنا کرنے والے ڈاکٹر سُجئے وکھے پاٹل کی ای وی ایم اور وی وی پیٹ مشینوںکی تصدیق کرنے سے متعلق درخواست پرمرکزی انتخابی کمیشن نے ضلع انتخابی محکمے کو فرضی پول کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس ہد ایت کے مطابق وکھے پاٹل کی جانب سے اعتراض کردہ چالیس پولنگ مراکز پر ووٹنگ مشینوں کی میموری کو خالی کرکے فرضی پولنگ کروائی جائے گی۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
                متنازعہ انتظامی افسر پوجا کھیڑکر کے اہلِ خانہ کی ملکیت کی تحقیق پونے انسدادِ رشوت ستانی محکمہ کرے گا۔ کھیڑکر خاندان کی جانب سے غیر محسوب املاک جمع کیے جانے کی شکایت پر یہ تحقیقات کی جائےگی۔ کھیڑکر کے و الد دلیپ کھیڑکر اور والدہ منورما کھیڑکر سمیت سات افراد کے خلاف کسا نوں کو پستول کی نوک پر ڈر انے دھمکانے کا معاملہ درج ہے۔ اس معا ملے میں پولس ان دو نوں کی تلاش کررہی ہے۔
***** ***** *****
                یومِ عاشورہ کل عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ میدانِ کربلا میںپیغمبرِ اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کے نواسے حضرت حسین ؓ کی مظلومانہ شہادت کی یاد میں یہ دن منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر چھترپتی سمبھاجی نگر میں علمبردار کمیٹی کی جانب تعزیے اور علم و سواریاں نکالی گئیں‘ جبکہ اہلِ تشیع برادری کی جانب سے ماتمی جلوس نکالاگیا۔ ان جلوسوں میں سینکڑوں عقیدت مندو ں نے شرکت کیں۔
***** ***** *****
                چھترپتی شیواجی مہاراج کی بہادری کی علامت شیر کے ناخن والا دستہ کل ممبئی سے ستارا میں خصوصی حفاظتی انتظامات میں منتقل کیا گیا۔ یہ دستہ ستارا کے چھترپتی شیو اجی مہاراج میوزیم کے حفاظتی صندوق میں رکھا گیا ہے‘ او ر آئندہ سات ماہ تک سبھی سیاح اسے دیکھ سکتے ہیں۔
***** ***** *****
                ڈیری صنعت کے وزیر ر ادھا کرشن وِکھے پاٹل نے اپیل کی ہے کہ ر یاست میں اضافی دودھ فراہمی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے امول صنعتی گرو پ سمیت دیگر پروسیس سینٹر اضافی 20 لاکھ لیٹر دودھ اکٹھا کریں۔ کل ممبئی میں دودھ کے تاجرو ں اور تمام پروسیس سینٹرز کے ذمہ داران کے ہمراہ ہوئی ایک میٹنگ میں وِکھے پاٹل مخاطب تھے۔ انھوں نے یقین ظاہر کیا کہ ان پروسیس سینٹرو ں کی جانب سے تعاون کیا گیا تو ر یاست کے دو دھ کے تاجرو ں کو 35 روپئے فی لیٹر قیمت دینا ممکن ہوجائے گا۔
***** ***** *****
                مہا راشٹر اسٹیٹ پولس ہائوزنگ ا ینڈ ویلفیئر کا رپوریشن کے دھاراشیو میں تعمیر کردہ پولس سپرنٹنڈنٹ ا ٓفس کی نئی عما رت اور 244 رہائشی کوارٹرس کا افتتاح آج دو پہر وزیرِ اعلیٰ ا یکناتھ شندے‘ نائب وزیرِ اعلیٰ دیو یندر پھڑنویس اور اجیت پوار کے ہاتھوں بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ عمل میں آئے گا۔ پولس سپرنٹنڈنٹ اتل کلکرنی کی خصوصی کاوشوں سے یہ عمارت کی تعمیر ہونے کی اطلاع متعلقہ خبر میں دی گئی ہے۔
***** ***** *****
                ناندیڑ سے ہنگولی کی جانب گٹکا لے جانے والے ایک آئیشر ٹیمپو کو کل کلمنوری پولس نے پکڑلیا۔اس گاڑی سے تقریباً 22 لاکھ روپئے مالیت کا گٹکا ضبط کیا گیاہے۔
***** ***** *****
                محکمۂ موسمیات نے کوکن اور وسطی مہا راشٹر میں آئندہ پانچ دِنوں کیلئے بارش کا آرینج الرٹ جاری کیا ہے۔ ان علاقوں میں طوفانی ہو ائوں کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
                ٭             گڑچرولی پولس کی کارروائی میں 12 نکسلیوںکا خاتمہ، حکومت کی جانب سے پولس کو 51 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان۔
                ٭             ریاست میں 18 سے 35 سال کی عمر کے بے روزگار نوجوانوں کو صنعتوں میں انٹرن شپ اور اسکالرشپ دینے کا حکومت کا فیصلہ۔
                ٭             پنڈھر پور میں چندر بھاگا بس اسٹینڈ اور مسافر بھون عمارت کی نقاب کشائی۔
اور۔۔۔٭     پونہ کا انسدادِ رشوت ستانی محکمہ کرے گا متنازعہ افسر پوجا کھیڑکر کے اہلِ خانہ کی جائیداد کی تحقیقات ۔
***** ***** *****
0 notes
forgottengenius · 4 months
Text
آئی کیوب قمر : خلا میں پاکستان کا پہلا قدم
Tumblr media
پاکستان کے سیٹلائٹ آئی کیو ب قمر کا گزشتہ روز چین کے خلائی مشن چینگ ای 6 کے ساتھ چاند تک پہنچنے کیلئے روانہ ہو جانا اور یوں خلائی تحقیقات کے میدان میں وطن عزیز کا دنیا کے چھٹے ملک کا درجہ حاصل کر لینا پاکستانی قوم کیلئے یقینا ایک اہم سنگ میل ہے۔ وزیر اعظم نے اس پیش رفت کو بجا طور پر خلا میں پاکستان کا پہلا قدم قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں خدمات انجام دینے والے ہمارے تمام سائنسداں اور تحقیق کار پوری قوم کی جانب سے دلی مبارکباد کے حق دار ہیں۔ دو سال کی قلیل مدت میں آئی کیوب قمر تیار کرنے والے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے جنرل منیجر ثمر عباس کا یہ انکشاف ہمارے سائنسدانوں کی اعلیٰ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ 2022 میں چینی نیشنل اسپیس ایجنسی نے ایشیا پیسفک اسپیس کارپوریشن آرگنائزیشن کے توسط سے اپنے آٹھ رکن ممالک پاکستان ، بنگلا دیش، چین، ایران، پیرو، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ اور ترکی کو چاند کے مدار تک مفت پہنچنے کا منفرد موقع فراہم کیا تھا لیکن ان میں سے صرف پاکستان کے منصوبے کو قبول کیا گیا۔ ہماری لامحدود کائنات کے کھربوں ستارے، سیارے اور کہکشائیں ناقابل تصور وسعت رکھنے والے جس خلا میں واقع ہیں، اس کے اسرار و رموز کیا ہیں اور زمین پر بسنے والا انسان اس خلا سے کس کس طرح استفادہ کر سکتا ہے؟ 
Tumblr media
کثیرالوسائل ممالک اس سمت میں پچھلے کئی عشروں سے نہایت تندہی سے سرگرم ہیں۔ ان کے خلائی اسٹیشن انفارمیشن ٹیکنالوجی میں حیرت انگیز ترقی کے علاوہ سائنسی تحقیق کے متعدد شعبوں میں قیمتی اضافوں کا ذریعہ ثابت ہوئے ہیں جبکہ دنیا کے دیگر ممالک خلائی تحقیق کی دوڑمیں براہ راست شرکت کیلئے کوشاں ہیں۔ پاکستان میں بھی 1961 سے پاکستان اسپیس اینڈ اَپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن قائم ہے اور مختلف اہداف کے حصول کیلئے کام کررہا ہے جن میں اسے چین کا خصوصی تعاون حاصل ہے۔ آئی کیوب قمر کو انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی نے چین کی شنگھائی یونیورسٹی اورسپارکو کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ یہ دنیا کا پہلا مشن ہے جو چاند کی دوسری طرف سے نمونے حاصل کرے گا۔ پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر آپٹیکل کیمروں سے لیس ہے۔ ٹیسٹنگ اور قابلیت کے مرحلے سے کامیابی سے گزرنے کے بعد آئی کیوب قمر کو چین کے چینگ 6 مشن کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے رکن کور کمیٹی ڈاکٹرخرم خورشید کے مطابق سیٹلائٹ چاند کے مدار پر پانچ دن میں پہنچے گا اورتین سے چھ ماہ تک چاند کے اطراف چکر لگائے گا، سیٹلائٹ کی مدد سے چاند کی سطح کی مختلف تصاویر لی جائیں گی جس کے بعد پاکستان کے پاس تحقیق کیلئے چاند کی اپنی سیٹلائٹ تصاویر ہوں گی۔
ڈاکٹرخرم خورشید کے بقول سیٹلائٹ پاکستان کا ہے اور ہم ہی اس کا ڈیٹا استعمال کریں گے لیکن چونکہ اسے چین کے نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہوئے چاند پر پہنچایا جارہا ہے اس لیے چینی سائنسدان بھی اس ڈیٹا کو استعمال کرسکیں گے۔انہوں نے بتایا کہ یہ اگرچہ ایک چھوٹا سیٹلائٹ ہے لیکن مستقبل میں بڑے مشن کیلئے راہ ہموار کرے گا۔ دنیا کے تقریباً دو سو سے زائد ملکوں میں ساتویں ایٹمی طاقت کا مقام حاصل کرنے کے بعد خلا میں اپنا سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن جانا بلاشبہ پوری پاکستانی قوم کیلئے ایک بڑا اعزاز اور اس کی اعلیٰ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہمارے نوجوانوں کو ترقی یافتہ ملکوں جیسا معیاری تعلیمی نظام اور وسائل مہیا کیے جائیں تو ایسے سائنسداں اور تحقیق کار بڑی تعداد میں تیار ہو سکتے ہیں جو خلائی تحقیقات کے میدان میں نمایاں پیش قدمی کے علاوہ ملک کو درپیش توانائی کے بحران، پانی کی کمیابی ، فی ایکڑ زرعی پیداوار کے نسبتاً کم ہونے، موسمی تبدیلی جیسے مسائل سے نمٹنے اور صنعتی جدت طرازی کی نئی راہیں اور طریقے تلاش کرسکتے ہیں۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
urduchronicle · 8 months
Text
طورخم بارڈر 10 دن بعد کھل گیا، 31 مارچ تک ویزا ، پاسپورٹ کی شرط میں نرمی
پاک افغان طورخم بارڈر  پر 10روز بعد تجارتی سرگرمیاں بحال ہو گئیں،پاک افغان حکام کے درمیان مذاکرات کے بعد دونوں طرف سے ڈرائیور 31 مارچ تک بغیر ویزہ اور پاسپورٹ سرحد پار کرسکیں گے۔ کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر کھولنے فیصلہ پشاور میں افغان قونصلر جنرل اور پاکستانی حکام کے درمیان طے پایا۔ کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ کارگو گاڑیوں کے لئے سفری دستاویزات کا فیصلہ وفاقی حکومت نے کیا تھا، جس پر 13…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 9 months
Text
ہمارے سیاسی رہنما کن خامیوں کا شکار ہیں؟
Tumblr media
کسی ملک میں ڈالرز کی کمی ہونا اتنی بُری بات نہیں ہے جتنی خیالات کا ختم ہو جانا ہے۔ اپنے مستقبل کے رہنماؤں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان بہت سے راستے تلاش کرسکتا ہے۔ بیلیٹ پیپر پر لوگوں کو ’ان میں سے کوئی نہیں‘ کا انتخاب دے دینا بھی ایسا ہی ایک قدم ہو سکتا ہے اقدام ہوسکتا ہے۔ اس تحریر میں ہم یہ بتائیں گے کہ شہریوں کو اگلے انتخابات کے لیے ’ان میں سے کوئی نہیں‘ کا اقدام کیوں درست محسوس ہوتا ہے۔ تینوں اہم سیاسی جماعتوں کے موجودہ رہنما آٹھ اہم خامیوں کا شکار ہیں جن کی وجہ سے شہریوں کو اپنے آپشنز پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ سب سے پہلی خامی یہ ہے کہ ہمارے موجودہ انتخابی امیدوار فرسودہ ماضی کی میراث لے کر چل رہے ہیں۔ وہ آج تک اپنے آپ کو روایتی نظریات، ذاتی عناد، تنگ نظری، سرکاری خرچ پر عمرہ کرنے کی طرح کے کاموں سے آزاد نہیں کر پائے۔ وہ اب بھی حلف ناموں، فوٹو کاپیوں اور گریڈ 17 سے کاغذات اٹیسٹ کروانے کی دنیا میں رہتے ہیں۔ ان کے پاس ملک کے پیچیدہ مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے منصوبے، سائنسی مہارت یا اہلیت نہیں ہے۔ دوسری خامی یہ ہے کہ ہمارے انتخابی امیدواروں میں سے کسی میں بھی اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا حوصلہ نہیں ہے۔ 
پچھلی حکومتوں، دیگر جماعتوں یا اداروں پر الزام تراشی اور انہیں قربانی کا بکرا بنانے سے گمان یہ ہوتا ہے کہ انہوں نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔ ہم نے کبھی کسی لیڈر کو کھڑے ہو کر یہ تسلیم کرتے ہوئے نہیں سنا کہ ’میں اپنی ناکامی قبول کرتا ہوں، معذرت چاہتا ہوں اور استعفیٰ دیتا ہوں‘۔ تیسری بات، ہمیں ایسے رہنماؤں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو اداروں کی تعمیر کے بجائے صرف ’ذاتی وفاداریوں کے ذریعے انتظام‘ یا ’منتخب چند لوگوں کی خوشنودی کے ذریعے انتظام‘ پر یقین رکھتے ہیں۔ بڑے پیمانے پر اعلیٰ سرکاری افسران کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ اور صوابدیدی فنڈز کے طور پر اربوں کا خرچ رشوت سے بھرے طرز حکمرانی کی صرف دو مثالیں ہیں۔ چوتھا نقطہ، یہ ہمارے لیے خودکشی کے مترادف ہو گا کہ مستقبل میں ایسا کوئی لیڈر ملے جس کے پاس ملک کی شرح پیدائش یا ہماری بڑھتی ہوئی آبادی کے بارے میں کوئی اور اعداد و شمار نہ ہوں۔ کوئی بھی رہنما پچھلے ادوار میں اس مسئلے سے نمٹا نہیں ہے اور نہ ہی آبادی کے حوالے سے تشویش ان کے مستقبل کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔ پاکستان آبادی کے حوالے سے فوری اقدامات کے بغیر خطرے میں پڑ جائے گا اور انتخابات میں کھڑے ہونے والی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے اپنے قدامت پسند عقائد اس خطرے کو مزید قریب لے آئیں گے۔
Tumblr media
پانچویں، انہیں رہنماؤں کو منتخب کرنا تباہ کن ہو گا جن کی پالیسیاں لاپروائی کی وجہ سے 28 لاکھ سے زائد بچوں نے اسکول جانا چھوڑ دیا ہے۔ ان کے پاس اس بارے میں کوئی منصوبہ نہیں ہے کہ کس طرح تمام بچوں کو معقول تعلیم دیں، موجودہ اسکولوں میں کس طرح اصلاحات لائی جائیں اور ہنر، کام کی اخلاقیات اور تعلیم میں تخلیقی صلاحیتوں کو کس طرح بڑھایا جائے۔ ہم ایسے رہنماؤں کو ووٹ کیوں دیں جو نہ تو ہر روز 17 ہزار 435 نئے بچوں کے اضافے کی رفتار کو کم کر سکیں اور نہ ہی اسکول جانے والے بچوں کو اچھی تعلیم فراہم کرسکیں۔ چھٹا، ایسے لیڈروں کو ووٹ کیوں دیں جنہوں نے 32 ہزار روپے کی کم از کم اجرت کے برخلاف کراچی کی سڑکوں پر 15 ہزار روپے ماہانہ پر جھاڑو دینے والے ہزاروں خاکروبوں (جن میں سے 20 فیصد بچے ہیں) کی حالت زار کے حوالے سے کوئی مؤثر اقدام نہیں کیے؟ ایسے لیڈروں کو ووٹ کیوں دیں جو 10 لاکھ یا اس سے زیادہ پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈز کے لیے کچھ نہیں کرتے۔ یہ دن میں 12 گھنٹے کام کرتے ہیں لیکن سرکاری کی طرف سے نافذ کم از کم اجرت کا صرف ایک تہائی انہیں ادا کیا جاتا ہے۔ 
ایسے لیڈروں کو ووٹ کیوں دیں جنہوں نے ریلوے کے ان ہزاروں قُلیوں کے لیے کبھی کچھ نہیں کیا جو اپنی روزانہ کی کمائی کا ایک تہائی حصہ خون چوسنے والے ریلوے ٹھیکیداروں کے حوالے کر دیتے ہیں؟ پاکستانیوں کو ایسے لیڈروں کو ووٹ کیوں دینا چاہیے جو اشرافیہ کی بھاری مراعات اور پنشن کم کرنے کے بجائے غربا پر امیروں کو فوقیت دیتے ہیں؟ ساتویں خامی، موجودہ حکمرانوں کے پاس زرعی ٹیکس لگانے، پینشن میں اصلاحات لانے، تمام شہریوں سے ٹیکس ریٹرن فائل کروانے یا دستاویزی معیشت کو فعال کرنے جیسے سنجیدہ مالیاتی اقدامات کرنے کی کوئی دلچسپی یا صلاحیت موجود نہیں ہے اور اس حوالے سے جو معمولی کام کیا جاتا ہے وہ بھی ڈونر ایجنسیوں کے دباؤ پر بے دلی سے کیا جاتا ہے۔ آخری بات، وہی لیڈر ہیں جو سرکاری محکموں میں ہزاروں ملازمین بھرتی کرتے ہیں اور سیکڑوں سینیئر بیوروکریٹس پر سیاسی احسان کر کے انہیں ترقی دیتے ہیں۔ ہم نے انسانی وسائل کے لحاظ سے ترقی یافتہ ممالک کے سرکاری محکموں کے ساتھ ہمارے ملک کے ہر سرکاری محکمے کا موازنہ کیا، ہم نے دیکھا کہ پاکستان کے ��ن محکموں میں ضرورت سے کم از کم 5 گنا زیادہ ملازمین ہیں۔
ایک شہری کی جانب سے حال ہی میں ’معلومات کے حق‘ کی درخواست دائر کی گئی جس سے انکشاف ہوا کہ ہماری سپریم کورٹ 16 معزز ججز اور 687 مستقل ملازمین کے ساتھ کام کرتی ہے۔ برطانیہ کی سپریم کورٹ کو ایسی ہی ایک درخواست موصول ہوئی جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وہاں کی سپریم کورٹ میں 12 ججز کے لیے صرف 64 ملازمین کام کرتے ہیں۔ انتخابات میں حصہ لینے والا کوئی بھی رہنما یہ نہیں سمجھتا کہ ہمارے خراب حکومتی معاملات اور محکموں کی بدترین حالت کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیرفعالیت کس حد تک بڑھ چکی ہے۔ ہمیں ایسے لیڈروں کی ضرورت ہے جو اس بڑے بیوروکریٹک نظام کو ازسرِنو تشکیل دیں اور ایک چھوٹا، مؤثر اور ڈیجیٹل حکومتی ڈھانچہ تشکیل دیں۔ بیلیٹ پیپر پر ’ان میں سے کوئی نہیں‘ کے انتخاب کے حوالے سے بھارت کے ڈکوٹا قبائل سے پاکستان کچھ سیکھ سکتا ہے۔ اس قبیلے کا ماننا تھا کہ ’جب آپ کو پتا چلے ہے کہ آپ مردہ گھوڑے پر سوار ہیں، تو بہترین حکمت عملی یہ ہے کہ آپ نیچے اتر جائیں‘۔
نعیم صادق   یہ مضمون 29 دسمبر 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
kamyaby77 · 9 months
Text
Tumblr media
کتاب ’’پورن ایڈکشن‘‘ کی تالیف کے بعد مجھ سے درجنوں افراد نے مذکورہ لت کے بارے میں رابطہ کیا۔ کتاب کی اشاعت (اگست 2023) کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ اس کتاب کے ذریعے بہت بڑی تعداد کو ایک ایسے موضوع پر بات کرنے کا موقع مل گیا ہے جو ہمارے ہاں شجر ممنوعہ سمجھا جاتا رہا ہے، حال آنکہ یہ مسئلہ بہت عام ہےا ور بچے بڑے سبھی اس میں مبتلا ہیں۔ کتاب کی تصنیف کے بعد لوگوں کو موقع ملا کہ وہ اس لت سے چھٹکارے کیلئے پورے اعتماد کے ساتھ کسی سے عملی تدابیر اور ماہرانہ مشاورت کیلئے رابط کرسکیں۔ پورن ایڈکشن کا مسئلہ فتووں اور فلسفیانہ مشوروں سے حل نہیں ہوسکتا، اس کیلئے عملی تدابیر کی ضرورت ہے۔ اس موضوع پر سنجیدہ بات نہ کرنے سے کئی جذباتی اور معاشرتی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ چنانچہ پوری دنیا میں متفکر ذہن اس سلسلے میں عملی تدابیر تیار کررہے اور ان پر عمل کرنے کیلئے کوچنگ دے رہے ہیں۔ اس کتاب کی اشاعت کے بعد میں نے محسوس کیا کہ درج ذیل اقدامات کی فوری ضرورت ہے تاکہ بچوں، نوجوانوں اور بڑوں کو اس سلسلے میں مفید معلومات، موثر تجاویز اور ماہرانہ رہ نمائ مل سکے: 1 باقاعدہ لائیو سیشن/ ریکارڈڈ ویڈیوز 2 مزید تحریریں اور بلاگز 3 پورن ایڈکشن سے نجات کیلئے کوچنگ اس حوالے سے آپ کےذہن میں کوئ تجویز ہو یا آپ اس لت سے چھٹکارا چاہتے ہوں تو بلاتکلف کامیابی ڈائجسٹ کے نمبر 03112427766 پر مجھ سے رابطہ کرسکتےہیں۔
0 notes
winyourlife · 10 months
Text
خوش کیسے رہا جا سکتا ہے؟
Tumblr media
خوش رہنا کوئی آرٹ نہیں ہے، ہم سب ہی اچھے اور برے حالات سے گزرتے ہیں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم خود پر ہمہ وقت اُداسی کی چادر تانے رکھیں اور یہ تصور کریں کہ خوشی ہم سے روٹھ گئی ہے۔ کیوںکہ کوئی انسان ایسا نہیں ہے جس کی زندگی کا ہر دن پرمسرت ہو اور بہت کچھ ایسا ہوتا ہے جو آپ کی سوچ کے مطابق نہیں ہوتا چنانچہ اپنی قسمت یا خود کو قصور قرار دیتے ہوئے کم ہمتی کا شکار نہ ہوں۔ فرض کر لیجئے آپ اگر ایسی کسی صورتِ حال سے دوچار ہو بھی جاتے ہیں تو آپ کی دلچسپی کے لیے کچھ نکات پیش خدمت ہیں جن پر عمل کرنے سے آپ خوش رہ سکتے ہیں۔
خود سے دوستی کریں خود کو کھوجنا اور تلاش کرنا مشکل ہی نہیں بلکیہ نفسیاتی مرحلہ بھی ہے جو بعض وقت تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے، تاہم اس سے آپ اپنے ماضی میں جھانکتے ہوئے ان مشکلات کو دریافت کر سکتے ہیں جنہیں حل کرنا آپ کے حاضر اور مستقبل کے لیے بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔ اپنے گزرے وقت کو کھوجنے کے بعد ان خامیوں کو تلاش کریں جو آپ کے لیے اداسی کا سبب ہیں اور ان امور کی اصلاح کرنے کی کوشش کریں تاکہ وہ آپ کے حال پر اثرانداز نہ ہوں۔
Tumblr media
ماضی کے غموں کو بھول جائیں اہم بات یہ ہے کہ ماضی میں جو امور آپ کے لیے باعث تکلیف رہے ہیں ان سے سبق حاصل کریں۔ انھیں مدنظر رکھتے ہوئے ان میں اصلاح کا پہلو تلاش کریں۔ یہ درست ہے کہ واقعات ہماری زندگی کا حصہ ہوتے ہیں جو مختلف انداز میں اثر انداز ہوتے ہیں، تاہم جو کچھ ہو چکا ہے اسے قبول کرتے ہوئے تکلیف دہ واقعات کو دوبارہ نہ دہرائیں اور ان کے بارے میں مستقل طور پر سوچنا چھوڑ دیں۔
پر سکون نیند بیشتر سائنسی تحقیق میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ رات کی پرسکون نیند جسمانی افعال اور بہتر صحت کے لیے بے حد مفید ہوتی ہے اس لیے رات کو سونے کی عادت ڈالیں تاکہ ذہنی طور پر پرسکون رہ سکیں۔
اختلافات کو خوش دلی سے قبول کریں کیا آپ صبح بیداری کے بعد بغیر کسی سبب کے بے ہمتی محسوس کرتے ہیں؟ ایسا ہی ہے تو زیادہ سے زیادہ خوش دلی کا مظاہرہ کریں اور اختلافات کو دور کرتے ہوئے اپنے اندر مثبت سوچ کو اجاگر کریں۔
اپنی ذات کا محاسبہ کریں ہمارے اطراف کے لوگ ہمارے رویے اور رہن سہن کے طریقوں اور زندگی کے بارے میں ہمارے نقطہ نظر پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ ہم لوگ اپنے پسندیدہ افراد کی عادتوں کو لاشعوری طور پر اپنا لیتے ہیں؟ اس لیے یہ ضروری ہے کہ اپنی ذات کا محاسبہ کریں اور اپنے بارے میں واضح راہ کا تعین کریں تاکہ آپ اپنی ذات میں اطمینان حاصل کرسکیں۔ آپ کے اطراف میں اگر ایسے لوگ ہوں جو ہمیشہ خوش باش رہتے ہیں تو آپ بھی ان جیسی عادات کو اپنا لیں گے اور خود سے ہی خوش رہنا پسند کریں گے۔
اپنی قسمت جانیں یہ درست ہے کہ قسمت ہر ایک کے دروازے پردستک دیتی ہے، تاہم جو افراد وقت کو محسوس کرتے ہوئے اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں وہ کامیاب ہو جاتے ہیں۔ آپ اگر اپنی پریشانیوں کے خول میں بند رہتے ہیں اور ہمہ وقت اسی کے گرد ہی اپنی سوچوں کے دائرے میں الجھے رہتے ہیں تو آپ اس آہٹ کو محسوس ہی نہیں کر پائیں گے جو خوشی و مسرت کا باعث بن سکتی ہے۔ شاید وہ خاموش لمحات آپ کی زندگی کو بدلنے والے ہوتے ہیں۔
اپنا ہدف متعین کریں اپنی زندگی کو بہتر انداز میں گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ اپنے اہداف متعین کریں اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر تحریر کریں۔ روزانہ اپنے اہداف کے حصول کے لیے کی گئی کوششوں کا جائزہ لیں تاکہ معلوم ہوسکے کہ کتنی پیش رفت ہو رہی ہے۔
مثبت انداز فکر اختیار کریں کیا موجودہ حالات آپ کی ہمت کو پست کر دیتے ہیں؟ ان اشیا یا چیزوں کی نشاندہی کریں جو آپ کے لیے پریشانی کا باعث ہیں ان سے دور رہیں اور ساتھ ہی مثبت انداز فکر اختیار کریں۔
نئے تجربات سے گزریں خوشی کو دوبالا کرنے کے لیے نئے اور ایسے تجربات کریں جو آپ کے لیے باعث مسرت ہوں۔ نئی چیزیں تلاش کریں جن میں آپ کی دلچسپی ہو۔
دوسروں کا خیال رکھیں تاکہ آپ بھی پسندیدہ ہوں دوسروں کے احساسات اور جذبات کا خیال رکھیں اور انہیں کبھی خود سے کم تر نہ سمجھیں۔ اپنے مدمقابل کے خیالات کو غور سے سنیں تاکہ آپ بھی دوسروں کی توجہ کا مرکز بن سکیں۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes
risingpakistan · 11 months
Text
نواز شریف اور سیاسی منظرنامہ
Tumblr media
نواز شریف کی پاکستان واپسی ہوگئی ہے۔ وہ بڑی دھوم دھام سے دوبارہ سیاسی منظر نامے میں وارد ہوئے ہیں۔ ان کا سیاسی استقبال ظاہر کرتا ہے کہ ان کی واپسی سیاسی تنہائی میں نہیں ہوئی، پس پردہ کچھ نہ کچھ تو طے ہوا ہے۔ اس نئے سیاسی کھیل کو ماضی کے جاری سیاسی کھیل اور مہم جوئی کی بنیاد پر دیکھا جائے تو بہت سے معاملات سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ نوازشریف کے جلسے میں کتنی بڑی تعداد میں لوگ شریک تھے، یہ بحث بے معنی ہے۔ اصل نقطہ ان کی واپسی ہے ، اب دیکھنا یہ ہو گا کہ سیاسی اور غیر سیاسی قوتیں قومی سیاسی منظر نامہ میں کیا رنگ بکھیرنا چاہتی ہیں، اقتدار کس کے سپرد کیا جاتا ہے۔ ایک عمومی رائے یہ ہے کہ کھیل کا نیا اسکرپٹ تیار ہے، اسی اسکرپٹ کے تحت نواز شریف کی واپسی بھی ہوئی ہے۔ سیاسی پنڈت ان کو چوتھی بار وزیر اعظم کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ نواز شریف کے سب سے بڑے سیاسی مخالف اور ان کی پارٹی زیر عتاب ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف جیل میں قید ہیں جب کہ ان کی جماعت کے لیے حالات سازگار نہیں ہیں، بہت سے لیڈر پارٹی چھوڑ گئے ہیں، کچھ منظر سے غائب ہیں، پارٹی الیکشن کیسے لڑے گی، اس کا بھی پتہ نہیں ہے، اس کا بھرپور سیاسی فائدہ مسلم لیگ ن کو پہنچانا ہے۔
یہ ہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن کے بیشتر حامی سیاست دان اور صحافی نواز شریف کے لیے سیاسی میدان کو خالی سمجھ رہے ہیں اور ان کے بقول چیئرمین تحریک انصاف کی عدم موجودگی نواز شریف کی اقتدار میں دوبارہ واپسی کو ممکن بنائے گی۔ نواز شریف کا نیا بیانیہ ملکی معیشت کی ترقی، پی ٹی آئی کے سوا سب سیاسی فریقین کو ساتھ لے کر چلنا، بدلے کی سیاست یا اداروں سے ٹکراؤ کے کھیل سے گریز کرنا اور ایک فرمانبردار فرد کے طور پر سیاسی کردار کی ادائیگی ہے۔ اس کی جھلک ان کی مینار پاکستان میں کی جانے والی تقریر تھی۔ قومی سیاسی منظرنامہ 2018 کے اسکرپٹ کی روشنی میں دوبارہ سجایا جارہا ہے۔ محض کرداروں کی تبدیلی کو بنیاد بنا کر پرانا کھیل نئے سیاسی رنگ کے طور پر سجایا گیا ہے۔  بلوچستان میں قوم پرستوں، سندھ میں پیپلزپارٹی، کے پی کے میں پی ٹی آئی اور وفاق میں مسلم لیگ ن کی مدد سے مخلوط حکومت جس میں پی ٹی آئی مائنس سب سیاسی جماعتیں جب کہ پنجاب میں کس کی حکومت ہو گی اور کیسے تشکیل دی جائے گی اس پر بظاہر لگتا ہے کہ ابھی بہت سے معاملات طے ہونا باقی ہیں۔ خود نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بن سکیں گے یا وہی اپنے بھائی شہباز شریف کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کی وجہ سے ان ہی کو وزیر اعظم کے طور پر نامزد کریں گے۔
Tumblr media
اصل لڑائی پنجاب کی سیاست سے جڑی ہے جہاں مسلم لیگ ن کسی بھی صورت میں سیاسی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں کیونکہ ان کو اندازہ ہے کہ پنجاب کے بغیر مرکز کے اقتدار کی کوئی حیثیت نہیں۔ لیکن شریف خاندان کی خواہش سے زیادہ اسٹیبلشمنٹ کی خواہش کیا ہے اور وہ کیا چاہتی ہے، زیادہ اہم ہے۔ اس لیے اس موجودہ کھیل میں اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے چلنا اور بغیر کسی مزاحمت کے کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر چلنا مسلم لیگ ن کی سیاسی مجبوری ہو گی۔ شریف خاندان کو معلوم ہے کہ وہ کیسے آئے ہیں یا کیسے لائے گئے ہیں اور یہ کھیل پہلی بار ان کے ساتھ نہیں ہورہا۔ نواز شریف کی واپسی کے بعد سب سے بڑا سوال ہی سیاسی اشرافیہ یا سیاسی مباحثوں میں یہ ہی ہے کہ کیا نواز شریف اس تاثر کو زائل کر سکیں گے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کے بجائے خود آئے ہیں اور ا ن کی واپسی کسی بھی سیاسی سمجھوتے کا حصہ نہیں۔ کیونکہ نواز شریف کے پیچھے ڈیل کی یہ کہانی پیچھا کرتی رہے گی اور ان کی تقریر میں جو جوش تھا وہ کم اور فکرمندی یا ایک بڑا دباؤ زیادہ غالب نظر آیا۔
اسی طرح یہ نقطہ مسلم لیگ ن کی ضرورت تھی کہ نواز شریف کا واپس آنا اور انتخابی مہم میں حصہ لینا ناگزیر تھا۔ کیونکہ نواز شریف کی عدم موجودگی میں مسلم لیگ ن کی سیاسی یا انتخابی مہم میں جان نہیں پڑسکتی تھی۔ اس لیے نواز شریف کی واپسی نے یقینی طور پر مسلم لیگ ن کے مردہ جسم میں جان ڈالی ہے لیکن کیا واقعی وہ چیئرمین تحریک انصاف کے ووٹ بینک کا سائز کم کرسکیں گے۔ اسٹیبلشمنٹ اور نگران حکومتوں کی مدد ایک طرف مگر یہ پہلو اہم ہے کہ کیا ووٹرز کی بڑی تعداد نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ کیونکہ ڈیل کی سیاست غالب رہتی ہے تو اس کا فائدہ نواز شریف کو کم اور چیئرمین تحریک انصاف کو زیادہ ہو گا۔ پھر مزاحمتی سیاست کا کارڈ نواز شریف کے پاس نہیں بلکہ چیئرمین تحریک انصاف کے پاس ہو گا۔ نواز شریف کی واپسی پر جو سیاسی دربار مینار پاکستان پر سجایا گیا اور یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ وہ ایک بڑا جلسہ تھا، لیکن اس جلسے میں لاہور جو ان کی سب سے بڑی طاقت کے طور پر سمجھا جاتا ہے، کوئی بڑا پرجوش منظر نامہ یا جوش وخروش دیکھنے کو نہیں مل سکا۔ ایک انگریزی معاصر کی ایک رپورٹ میں بھی یہی لکھا گیا ہے۔
اس کی ایک وجہ نوجوانوں میں چیئرمین تحریک انصاف کی مقبولیت ہے، ان کی مزاحمتی سیاست نے مسلم لیگ ن کی سیاست کو عملاً کمزور کیا ہے۔ لیکن اب دیکھنا ہو گا کہ نواز شریف نوجوان ووٹرز اپنی طرف کیسے لاتے ہیں۔ فعال کرتی ہے ۔ نواز شریف کے سیاسی حامی اورمیڈیا میں موجود ان کے حامی اینکرز، تجزیہ کار اور کالم نویس انھیں ’’ ایک سیاسی مسیحا ‘‘ کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ ان کی گفتگو سے یہ ہی تاثر ملتا ہے کہ شاید پہلی بار نواز شریف کا سیاسی ظہور ہورہا ہے۔ نواز شریف کی سیاست کوئی نئی نہیں اور جو لوگ ان کی سیاست کو سمجھتے ہیں وہ یہ جانتے ہیں کہ دوران اقتدار اور اقتدار سے باہر کی سیاست مختلف ہے۔ یہی پہلو ہمیشہ ان کی سیاست کے تضادات، ٹکراؤ اور ذاتی سیاست کے مسائل کو نمایاں کرتے ہیں۔ کچھ لوگوں کے بقول نواز شریف نے ماضی کی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھ لیا ہے۔ یہ ہی منطق و دلیل ان کی جدہ سے جلاوطنی کے بعد بھی دی گئی تھی ، مگر کچھ نہیں بدلا تھا۔ اس وقت قومی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان کے درمیان جو بڑا ٹکراؤ ہے، اس نے اسٹیبلیشمنٹ کو نواز شریف کے قریب کیا ہے جیسے 2018 کے انتخابات میں نواز شریف کے مقابلے میں عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پزیرائی دی گئی تھی اور اب یہ کھیل ان کی مخالفت میں اور نواز شریف کی حمایت میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ 
نواز شریف کا پہلا چیلنج پنجاب میں اپنی مرضی کے نتائج کا حصول ہے۔ اس کے بعد وہ خود وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں یا اپنی بیٹی مریم نواز کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی پوزیشن پر دیکھنا ان کی خواہش ہے۔ لیکن اس کھیل میں وہ تنہا کچھ نہیں کرسکتے اور نہ ہی ان کے پاس اب وہ بڑا ووٹ بینک ہے جہاں وہ کوئی بڑا بریک تھرو کرسکیں گے۔ ان کی طاقت اپنے ووٹ بینک سے زیادہ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے جڑی ہوئی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ چیئرمین تحریک انصاف سے اسٹیبلشمنٹ کی دوری کا براہ راست فائدہ ان کی سیاست کو ہو۔ نواز شریف یا ان کی جماعت کو یقینی طور پر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔ لیکن کیا محض اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کے ساتھ ہی وہ سب کچھ فتح کر سکیں گے، ممکن نہیں۔ سب سے پہلے تو ان کو جہاں قانونی مسائل کا سامنا ہے، وہیں ان کو سیاسی محاذ پر اور اپنی جماعت کی داخلی سیاست سمیت ووٹ بینک کی سیاست پر کافی مسائل کا سامنا ہے اور ان سے نمٹے بغیر وہ کچھ نہیں کرسکیں گے۔
سلمان عابد  
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
rizwan72222 · 1 year
Text
Baydal Tablet Uses, Side effects and Precautions in Urdu -استعمال 
Tumblr media
Baydal Tablet Uses, Side effects and Precautions in Urdu -استعمال 
Tumblr media
بایدال ٹیبلٹ (Baydal Tablet)، جس کے اصل نام دیاگوکسن ہوتا ہے، ایک دوا ہے جو قلبی امراض کی علاج میں استعمال ہوتی ہے۔ اس کی ترکیب میں دیاگوکسن نامی مادہ شامل ہوتا ہے جو قلب کی کمزوری کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ بایدال ٹیبلٹ (Baydal Tablet) کی عمومی استعمالات درج ذیل ہیں: 1. قلب کی کمزوری: بایدال ٹیبلٹ قلب کی کمزوری کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ قلب کی دھڑکن کو مضبوط بناتی ہے اور قلبی عمل کو نرمی سے کام کرنے میں مدد دیتی ہے۔ 2. عروقی دل: بایدال ٹیبلٹ عروقی دل کے مرض میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ یہ دل کی عروقوں کو مضبوط کرتی ہے اور خون کی روانی میں بہتری پیدا کرتی ہے۔ 3. آرام: بایدال ٹیبلٹ آرام بخش بھی ہوتی ہے اور قلب کے عمل کو معتدل کرتی ہے۔ بایدال ٹیبلٹ (Baydal Tablet) کے استعمال سے جڑے عام اثرات درج ذیل ہوسکتے ہیں: - چکر آنا - معدے کا درد - قہرآوری - دست ہلنا - جسم کا درد - ہوا کا سانس لینے میں دشواری یہاں تک کہ بعض افراد کو یہ دوا چھونے سے پہلے دست و پاؤں میں جھنجھناہٹ محسوس ہ وسکتی ہے۔ بایدال ٹیبلٹ (Baydal Tablet) کے استعمال کرتے وقت درج ذیل احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنا ضروری ہے: - اس دوا کو ہمیشہ ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق استعمال کریں۔ - منظم طور پر ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کرانے جائیں تاکہ وہ قلبی عمل کو نگرانی کرسکیں۔ - اگر آپ کو بہت زیادہ قہرآوری، سانس لینے میں دشواری، یا دست و پاؤں کا جھنجھناہٹ محسوس ہوتا ہے، تو فوراً اپنے ڈاکٹر کی اطلاع دیں۔ - اس دوا کو اپنے بچوں کی رسائی سے دور رکھیں۔ - بیرونی دواں استعمال کرتے وقت اپنے ڈاکٹر کو بتائیں کہ آپ بایدال ٹیبلٹ (Baydal Tablet) استعمال کر رہے ہیں تاکہ وہ آپ کو مناسب راستہ دکھا سکیں۔ یہاں تک کہ بایدال ٹیبلٹ (Baydal Tablet) استعمال کرنے سے پہلے، اپنے مشورہ دینے والے ڈاکٹر سے ضروری تعلیمات اور ممکنہ مضر اثرات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔ Baydal Tablet, also known by its generic name Digoxin, is a medication used for the treatment of heart diseases. It contains Digoxin, which helps reduce heart weakness. The common uses of Baydal Tablet are as follows: 1. Heart Failure: Baydal Tablet is used to reduce heart weakness. It strengthens heart contractions and helps the heart function more effectively. 2. Atrial Fibrillation: Baydal Tablet is also used in the treatment of atrial fibrillation. It strengthens the heart's atrial chambers and improves blood circulation. 3. Restlessness: Baydal Tablet has calming effects and helps regulate heart function. Some common side effects associated with Baydal Tablet may include: - Dizziness - Stomach pain - Irritability - Hand tremors - Body aches - Difficulty breathing In some cases, individuals may experience tingling sensations in their hands and feet before discontinuing the medication. When using Baydal Tablet, it is important to take the following precautions: - Always use this medication according to the doctor's instructions. - Regularly follow up with your doctor to monitor your heart function. - If you experience excessive irritability, difficulty breathing, or tingling sensations in your hands and feet, inform your doctor immediately. - Keep this medication out of reach of children. - Inform your doctor if you are taking any other medications to ensure proper guidance. Before starting Baydal Tablet, consult your prescribing doctor for specific instructions and further information regarding possible adverse effects. Sure! Here are 5 frequently asked questions (FAQs) about Baydal Tablet: 1. How does Baydal Tablet work? Baydal Tablet contains Digoxin, which is a cardiac glycoside. It works by increasing the concentration of calcium inside heart muscle cells, leading to increased strength and efficiency of heart contractions. This helps improve the pumping function of the heart and reduces symptoms of heart failure or irregular heart rhythms. 2. Can I take Baydal Tablet without a doctor's prescription? No, Baydal Tablet is a prescription medication and should only be taken under the supervision and guidance of a healthcare professional. The dosage and duration of treatment need to be determined by a doctor based on your specific condition and medical history. 3. What should I do if I miss a dose of Baydal Tablet? If you miss a dose of Baydal Tablet, take it as soon as you remember. However, if it is close to the time of your next scheduled dose, skip the missed dose and continue with your regular dosing schedule. Do not double the dose to make up for the missed one. 4. Are there any food or drug interactions with Baydal Tablet? Yes, Baydal Tablet can interact with certain medications and foods. It is important to inform your doctor about all the medications, supplements, and herbal products you are taking. Additionally, avoid consuming excessive amounts of foods high in fiber, as they may decrease the absorption of Digoxin from the digestive system. 5. Can Baydal Tablet cause serious side effects? While Baydal Tablet is generally safe and effective when used as prescribed, it can cause serious side effects if not used properly. These may include severe allergic reactions, changes in heart rhythm, or toxicity due to overdose. It is crucial to follow your doctor's instructions, attend regular check-ups, and report any concerning symptoms promptly to minimize the risk of complications. Please note that these FAQs provide general information and should not replace the advice and guidance of a healthcare professional. If you have specific concerns or questions about Baydal Tablet, consult your doctor or pharmacist for personalized information. Read the full article
0 notes
minhajbooks · 2 years
Text
Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media Tumblr media
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے گزشتہ ساڑھے تین دہائیوں سے انتہا پسندی، تنگ نظری، فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خلاف علمی و فکری میدانوں میں بھرپور جدوجہد کی ہے۔ اِنتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف ناقابلِ تردید دلائل و براہین پر مشتمل آپ کا تاریخی فتوی 2010ء سے کتابی شکل میں دستیاب ہے۔ اِنتہا پسندانہ تصورات و نظریات کے خلاف اور اِسلام کی محبت و رحمت، اَمن و رواداری اور عدمِ تشدد کی تعلیمات پر مبنی شیخ الاسلام کی 46 کتب منظر عام پر آچکی ہیں۔
پانچ مختلف طبقات کے لیے تیار کردہ نصاب:
🔰 1۔ ریاستی سکیورٹی اِداروں کے افسروں اور جوانوں کے لیے
یہ نصاب ریاستی سکیورٹی اِداروں کے افسروں اور جوانوں کے لیے ترتیب دیا گیا ہے تاکہ اِنتہا پسندی اور دہشت گردی کے حوالے سے نہ صرف اُن کی علمی و فکری اور نظریاتی و اِعتقادی تربیت کی جائے بلکہ اُنہیں عملی طور پر دہشت گردوں کے خلاف بر سرِ پیکار ہونے کا کامل تیقن بھی دیا جائے۔
🔰 2۔ اساتذہ، وکلاء اور دیگر دانشور طبقات کے لیے
یہ نصاب اَساتذہ کرام، پروفیسرز، ججز صاحبان، وکلائ، میڈیا پرسنز اور دیگر جملہ دانش ور طبقات کے لیے ترتیب دیا گیا ہے تاکہ وہ دہشت گردوں کے فکری سرپرستوں کے غلط دلائل کا ردّ کرتے ہوئے نوجوان نسل اور اَفرادِ قوم کو اَمن پسندی کی تعلیم دے سکیں۔
🔰 3۔ ائمہ و خطباء اور علماء کرام کے لیے
یہ نصاب اَئمہ، خطباء اور علماء کرام کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ اِس کا مقصد انتہا پسندی و دہشت گردی کے حوالے سے انہیں قرآن و حدیث اور دیگر مستند و معتبر کتب سے مواد فراہم کرنا ہے تاکہ اَئمہ و خطباء اور علماء کرام درس و تدریس اور خطابات و مواعظ کے لیے مصادرِ اِسلامی سے ضروری رہنمائی حاصل کرسکیں۔
🔰 4۔ طلبہ و طالبات اور نوجوانوں کے لیے
یہ نصاب کالجز، یونیورسٹیز اور دیگر تعلیمی اِداروں کے طلبہ و طالبات اور نوجوانوں کے لیے ترتیب دیا گیا ہے تاکہ وہ اِنتہا پسندانہ فکر سے متاثر ہونے کی بجائے اِسلام کے تصورِ اَمن و اِعتدال سے رُوشناس ہو کر معاشرے کے ذِمہ دار اور کارآمد اَفراد بن سکیں۔
🔰 5۔ سول سوسائٹی کے جملہ طبقات کے لیے
یہ نصاب سول سوسائٹی کے تمام طبقات کے لیے مرتب کیا گیا ہے چاہے اُن کا تعلق کسی بھی شعبہ ہاے زندگی سے ہو۔ یہ عوام الناس میں محبتِ اِنسانیت، عدمِ تشدد اور معاشرے میں اِسلام کے تصورِ اَمن و سلامتی کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ بقیہ چار نصابات کے برعکس یہ صرف نصاب نہیں ہے بلکہ ایک مکمل درسی کتاب ہے جس میں نصاب کی تمام تفصیلات مع مشتملات شامل کردی گئی ہیں۔
آن لائن پڑھنے کیلئے کلک کریں http://www.minhajbooks.com/english/PlaylistDetail/Islamic-Curriculum-on-Peace-and-Counter-Terrorism/
📧 خریداری کیلئے رابطہ کریں https://wa.me/9203097417163
0 notes
nurulquran · 2 years
Text
🎀🎊🌀
https://nurulquran.com/pktrip2022/
*In Lahore* 🚗
️ *استاذہ عفت مقبول صاحبہ کے ساتھ لائیو سیشن ہفتہ 25 فروری*(ان شاء اللہ)
✨✨✨✨✨✨
کیا کبھی ایسا ہوا ہے کہ !!!!!!!
پردیس سے آپکے بچے سال بھر بعد آپ سے ملاقات کے لیے گنتی کے چند دنوں کے لیے آرہے ہوں؟؟
ایسے وقت میں کسی ماں کی خواہش کیا ہوتی ہے؟ بہترین منصوبہ بندی کے ساتھ ایسا بھرپور استقبال کرنا کہ ان مختصور دنوں میں سے ایک دن بھی ضایع نہ ہو اور ہم ایک ایک لمحے کو خوبصورت طریقے سے استعمال کرسکیں۔
ہر اس کام کو یقینی طور کرنے کی کوشش جس سے مہمان خوش ہوں اور انکی ناسپندیده چیز سے بچنا ، تاکہ آنے والا خوش ہوکر واپس جائے۔
رمضان وہ قیمتی مہمان ہے جو اللہ تعالیٰ کے پاس سے چند دن کے لیے آرہا ہے۔ اسکو خوش کرنے کے لیے بہترین پلاننگ کے ساتھ اس کا استقبال کرنا ہوگا تاکہ یہ اللہ تعالیٰ کے پاس جاکر ہمارا گواہ بن سکے۔
لیکن کیسے ؟؟؟ آئیے سنتے ہیں استقبال رمضان کے سلسلے میں استاذہ عفت مقبول سے۔ تاکہ ان معلومات کی روشنی میں ہم اپنے رمضان کا بہترین استقبال کرسکیں
✨✨✨✨✨✨
🔅 *Open for all*
🔅چھوٹے بچوں کو ساتھ لانے کی اجازت نہیں ہے۔
🔅صدقۂ جاریہ کی نیت سے شیئر کیجیئے
لاہور اور پاکستان کے دوسرے شہروں میں دروس، سیمینارز، ورکشاپس کی معلومات اور updates کے لیے اِس لنک سے connect رہئیے👇🏻
https://nurulquran.com/pktrip2022/
دعا گو:🤲🤲
🎀✨ *ٹیم نورالقرآن*
Tumblr media
0 notes
airnews-arngbad · 1 year
Text
آکاشوانی اورنگ آباد‘ علاقائی اُردو خبریں: بتاریخ: 12 جون 2023‘ وقت: صبح 09:00 تا 09:10
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ نئے بھارت کے قیام کیلئے حکومت چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کا عمل جاری رکھے گی۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی کا عندیہ۔
٭ آئندہ پانچ برسوں میں پیٹرول و ڈیزل کے استعمال میں کمی یقینی: مرکزی وزیر نتن گڈکری کا دعویٰ۔
٭ سنت نیانیشور مہاراج کی پالکھی کے جلوس میں مبینہ لاٹھی چارج کی حزبِ اختلاف کی جانب سے مذمت؛ وقوع پذیر نہ ہونے والے واقعے پر سیاست نہ کرنے کی حکومت کی تلقین۔
٭ بھارت کو شکست دیکر آسٹریلیاء ICC ٹیسٹ چمپئن شپ پر قابض۔
اور۔۔ ٭ خواتین کی جونیئر ہاکی ٹیم نے جنوبی افریقہ کی ٹیم کو شکست دیکر ایشیاء کپ جیت لیا۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ نئے بھارت کے قیام کیلئے حکومت چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کا عمل جاری رکھے گی۔ نئی دہلی میں پہلی قومی تربیتی کانفرنس کا افتتاح کل وزیرِ اعظم کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کے ذریعے انھوں نے کانفرنس سے متعلق کہا کہ مزید بہتر علم کے حصول اور خدمات کی فراہمی کی کوششوں کا یہ کانفرنس ایک حصہ ہے۔ اس دو روزہ کانفرنس میں مرکزی تربیتی ادارے‘ ریاستی انتظامی تربیتی ادارے‘ علاقائی اور ڈویژنل تربیتی ادارے سمیت مختلف اداروں کے دیڑھ ہزار سے زائد مندوبین شرکت کررہے ہیں۔
***** ***** *****
وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے نے جموں و کشمیر کے نائب گورنر منوج سنہا سے درخواست کی ہے کہ سری نگر میں مہاراشٹر بھون کی تعمیر کیلئے اراضی دی جائے۔ وزیرِ اعلیٰ فی الحال کشمیر کے دورے پر ہیں اور اس دوران کل انھوں نے منوج سنہا سے ملاقات کی۔ بعد ازاں جاری کردہ ایک مکتوب میں ایکناتھ شندے نے کہا کہ سیاحت کی اہمیت کے پیشِ نظر تہذیبی اور ثقافتی تبادلے اور نتیجتاً معاشی ترقی کو ممکن بنانے کیلئے مہاراشٹر بھون کو زمین ملتی ہے تو دونوں ریاستوں کو فائدہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ یہ مہاراشٹر بھون محض مہاراشٹر کے باشندوں کو قیام کی سہولت نہیں دے گا بلکہ اس میں مہاراشٹر کے فنون اور تہذیب کی جھلک ملے گی۔
***** ***** *****
مرکزی وزیر برائے زمینی حمل و نقل اور شاہراہ نتن گڈکری نے کہا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں‘ ایتھینال اور سی این جی کے استعمال کو فروغ دیکر آئندہ پانچ برسوں میں پیٹرول اور ڈیزل کا استعمال کم کیا جائیگا۔ اورنگ آباد ضلع کے پیٹھن میں اورنگ آباد- پیٹھن قومی شاہراہ کی توسیع کیلئے توڑے گئے 51 درختوں کو دوبارہ لگانے کے کام کا کل گڈکری نے معائنہ کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ملک بھر کی مختلف قومی شاہراہوں پر اب تک ساڑھے تین کروڑ درخت لگائے گئے ہیں۔ گڈکری نے مزید بتایا کہ اورنگ آباد- پونا ایکسپریس وے کو عنقریب منظوری دی جائیگی۔ علاوہ ازیں اس شاہراہ پر رفتار میں اضافے سے متعلق بہت جلد حکمنامہ جاری کیا جائیگا۔
دریں اثناء شیوسینا رہنماء چندرکانت کھیرے نے کل نتن گڈکری سے ملاقات کرکے اورنگ آباد تا چالیس گاؤں شاہراہ پر آٹرم گھاٹ میں ٹنل اور سڑک کی تعمیر سے متعلق ایک محضر پیش کیا۔ بعد ازاں گڈکری نے ٹنل تعمیر کرنے کیلئے اقدامات کا تیقن دیا۔
امراوتی ضلع کے دریا پور بوراڑا میں پورنا ندی کے کھارے پانے کے پٹے میں کھارے پانی کو میٹھے پانی میں تبدیل کرنے والے تاریخی تجربے کا کل نتن گڈکری نے معائنہ کیا۔ اس پروجیکٹ کو حکومت کی جانب سے تجرباتی طور پر دیڑھ کروڑ روپئے کی امداد دی گئی ہے اور اس سے امراوتی‘ اکولہ و بلڈانہ اضلاع کے 950 دیہاتوں کو پینے کے پانی اور زرعی آبپاشی کے مسائل حل ہوسکیں گے۔ نیز کاشتکار سالانہ دو تا تین فصلوں کی کاشت کرسکیں گے۔
بلڈانہ ضلع میں شیڑد تا ناندورا سڑک کا افتتاح بھی کل گڈکری کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیرِ موصوف نے مختلف سرکاری ترقیاتی کاموں کے ذریعے کسانوں کی خودکشی کے واقعات کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ کسانوں کی پیداوار کو معقول قیمت اور نوجوانوں کو روزگار میسر ہونا ضروری ہے۔ 
***** ***** *****
مرکزی وزیرِ مملکت برائے صحت ِ عامہ اور خاندانی بہبود ڈاکٹر بھارتی پوار نے ت��غیب دی ہے کہ یونیورسٹیز عالمی درجے کی طبّی تعلیم کیلئے کوششیں کریں اور طبّی اور نیم طبّی شاخوں میں ریسرچ پر بھی توجہ دیں۔ وہ کل ناسک میں مہاراشٹر طبّی سائنس یونیورسٹی کی سلور جوبلی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
***** ***** *****
سنت نیانیشور مہاراج کی پالکھی کل آلندی سے پنڈھرپور روانہ ہوگئی۔ آج صبح یہ پالکھی جلوس پونا کی سمت رواں ہے۔ اسی دوران آلندی میں وارکریوں پر مبینہ لاٹھی چارج کی قانون ساز اسمبلی میں قائد ِ حزبِ اختلاف اجیت پوار اور کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے مذمت کی ہے۔ تاہم انتظامیہ کی جانب سے لاٹھی چارج کے الزام کو مسترد کردیا گیا۔ پمپری- چنچوڑ کے پولس کمشنر ونئے کمار چوبے نے بتایا کہ رُکاوٹیں عبور کرکے مندر میں جانے کی کوشش کرنے والے چند مقامی زائرین کے ساتھ مزاحمت کے وقت معمولی جھڑپ ہوئی تھی۔ 
نائب وزیرِ اعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے اس سلسلے میں ردّ عمل دیتے ہوئے کہا کہ وقوع پذیر نہ ہونے والے واقعے پر سیاست نہ کی جائے۔ کل ناگپور میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ گذشتہ برس آلندی میں بھگدڑ مچ جانے سے کئی خواتین زخمی ہوگئی تھیں۔ ایسا واقعہ دوبارہ رونماء ہونے سے روکنا پولس کی اوّلین ترجیح تھی۔ اس لیے ذرائع ابلاغ اور سیاسی جماعتیں حقیقی صورتحال کا ادراک کریں۔ حکومت وارکریوں کے تحفظ کو اوّلیت دیتی ہے۔ 
***** ***** *****
مرکزی وزیرِ مملکت برائے سماجی انصاف رام داس آٹھولے نے ہدایت کی ہے کہ ممبئی کے ہاسٹل میں ایک دوشیزہ پر جنسی زیادتی اور قتل کے واقعے کی تحقیقات کرکے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اس کے علاوہ لڑکیوں کے تمام ہاسٹلز کا حفاظتی آڈٹ کیا جائے۔ انھوں نے کل اس ہاسٹل کا دورہ کیا اور متاثرہ لڑکی کے خاندان کو وزیرِ اعلیٰ امدادی فنڈ سے 10 لاکھ روپئے کی امداد دئیے جانے کا مطالبہ کیا۔
***** ***** *****
مرکزی حکومت نے منشیات کے خطرے سے لڑنے کیلئے انسدادِ منشیات سے متعلق ہدف مقرر کیا ہے۔ اس کیلئے متعلقہ شعبے کی جانب سے آج سے 26 جون تک 15 روزہ نشے سے پاک بھارت مہم چلائی جائیگی۔ مہم کا مقصد منشیات کے نقصانات سے عوام کو آگاہ کرنا ہے۔
***** ***** *****
آسٹریلیا نے بھارت کو شکست دیکر آئی سی سی کرکٹ ٹیسٹ چمپئن شپ جیت لی ہے۔ لندن میں کھیلے گئے فائنل میں آسٹریلیا نے بھارت کو 209 رنز سے شکست دے دی۔ گزشتہ روز میچ کے آخری دن چار سو چوالیس رنز کے تعاقب میں بھارتی ٹیم صرف 234 رنزہی بنا سکی۔ بھارت کی جانب سے اجنکیا رہانے نے سب سے زیادہ 89 رنز بنائے۔ آسٹریلیا نے پہلی بار یہ آئی سی سی چمپئن شپ جیتی ہے۔
***** ***** *****
ہندوستان کی خواتین جونیئر ہاکی ٹیم نے چار بار کی چمپئن جنوبی کوریا کو دو- ایک سے شکست دے کر ایشیا کپ جیت لیا۔ جاپان کے Kakamigahara میں کھیلے گئے اس میچ میں، 22ویں منٹ میں انو کے پنالٹی کارنر کے گول نے جیت کا رخ بھارت کی جانب کردیا۔ لیکن تین منٹ بعد جنوبی کوریا کی پارک سی آن نے گول کر کے مقابلہ برابر کر دیا۔ اس کے بعد نیلم نے 41ویں منٹ میں گول کر کے میچ میں برتری حاصل کر لی۔ نیلم کے اس گول کی مدد سے بھارت نے برتری برقرار رکھی اور ایشیاء کپ اپنے نام کرلیا
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ نئے بھارت کے قیام کیلئے حکومت چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کا عمل جاری رکھے گی۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی کا عندیہ۔
٭ آئندہ پانچ برسوں میں پیٹرول و ڈیزل کے استعمال میں کمی یقینی: مرکزی وزیر نتن گڈکری کا دعویٰ۔
٭ سنت نیانیشور مہاراج کی پالکھی کے جلوس میں مبینہ لاٹھی چارج کی حزبِ اختلاف کی جانب سے مذمت؛ وقوع پذیر نہ ہونے والے واقعے پر سیاست نہ کرنے کی حکومت کی تلقین۔
٭ بھارت کو شکست دیکر آسٹریلیاء ICC ٹیسٹ چمپئن شپ پر قابض۔
اور۔۔ ٭ خواتین کی جونیئر ہاکی ٹیم نے جنوبی افریقہ کی ٹیم کو شکست دیکر ایشیاء کپ جیت لیا۔
***** ***** ***** 
0 notes
762175 · 2 years
Text
سرکاری حج اسکیم کے اخراجات 10 لاکھ روپے سے تجاوز کرنے کا امکان
 اسلام آباد: رواں سال سرکاری حج اسکیم کے اخراجات 10 لاکھ روپے سے بھی زائد ہونے کا امکان ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے حج پالیسی 2023ء کا اعلان فروری کے آخر تک متوقع ہے، رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی حج کی سعادت حاصل کریں گے جب کہ رواں سال 65 سال زائد عمر کے شہری بھی حج کرسکیں گے۔ ذرائع کے مطابق عالمی اقتصادی صورتحال اور روپے کی گراوٹ کے باعث سستے حج پیکیج میں مشکلات کا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 8 months
Text
پوسٹل بیلٹ کے 22 جنوری تک درخواستیں جمع کرائی جاسکتی ہیں، الیکشن کمیشن
عام انتخابات  کے لیے  پوسٹل بیلٹ پیپرزکا اجرا کردیا گیا، ڈاک کے ذریعہ اہل ووٹرز 22 جنوری تک حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔ پوسٹل بیلٹ کے لیے درخواست فارم الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سےڈاؤن لوڈ کیے جاسکتے ہیں۔ پوسٹل بیلٹ کے لئے درخواست  ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسرکو بھجوائی جائے گی۔جیل کے قیدی اور ذیر حراست ملزمان پوسٹل بیلٹ کے زریعے ووٹ کاسٹ کرسکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ معذور افراد پولنگ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes