Tumgik
#کھلاڑی
googlynewstv · 3 months
Text
سکواش کھلاڑی ماہ نور علی نے ٹائٹل جیت لیا
ماہ نور علی نے پیانگ جونیئرز انٹرنیشنل اسکواش چیمپیئن شپ نام کرلی عالمی اسکواش فیڈریشن کے پلاٹینم ایونٹ کے فائنل میں پشاور سے تعلق رکھنے والی ماہ نور علی نے اپنی چھوٹی بہن سحرش علی کو 1-3 سے شکست دے کر گولڈ میڈل جیت لیا۔ ماہ نور علی کی بہن سحرش علی نے سلور میڈل حاصل کیا۔ سیمی فائنل میں ماہ نور نے چین کی ین زوان کو 1-3 اور سحر علی نے ملائشیا کی میسرا کو سخت مقابلے کے بعد 2-3 سے مات دی۔
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdu-e24bollywood · 2 years
Text
عرفی جاوید نے ہاکی کے کھلاڑی کے ریمارکس کا جواب دے دیا۔
عرفی جاوید نے ہاکی کے کھلاڑی کے ریمارکس کا جواب دے دیا۔
اورفی جاوید کا ہاکی کے شرکاء کو جواب: عرفی جاوید، کسی نہ کسی وجہ سے، ہر وقت خوشیوں میں لپٹا رہے گا۔ عرفی اپنی زندگی کو اپنے ذاتی فقروں پر بسانا پسند کرتی ہے۔ تاہم کوئی ایک بات کہہ کر یا اس کے برعکس کہہ کر چلا جاتا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے، عرفی کی ہندوستانی ہاکی کے شریک یوراج والمیکی کے ساتھ لڑائی ہوئی تھی۔ سوشل میڈیا پر ہونے والی اس بحث کے بعد عرفی نے ایک ویڈیو شیئر کرکے انہیں جواب دیا ہے۔ یوراج کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 1 year
Text
سپین کی فٹبالر کو کو بغیر رضامندی کوچ کا بوسہ، مزید کھلاڑی خواتین بھی راز کھولنے لگیں
سپین کی سٹار فٹبالر ورلڈ چیمپئن ٹیم کی رکن جینیفر ہرموسو کو کوچ کے بوسے کے بعد خواتین کھلاڑیوں کے ساتھ کوچز کے نامناسب روئیے کے مزید معاملات کھلنے لگے ہیں۔ آسٹریلیا کی سابق ٹریک ورلڈ چیمپیئن جانا پٹمین نے کہا ہے کہ انہیں ان کے ایتھلیٹکس کیریئر کے دوران ایک کوچ نے بوسہ دیا تھا۔ اسپین میں ہسپانوی فٹ بال کے سربراہ لوئس روبیئلز سے اس ان کے نامناسب روئیے پر تفتیش کی جا رہی ہے، انہوں نے ویمنز ورلڈ کپ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
Tumblr media
،،ضرورت سے زیادہ چالاکی اور ایک معصوم کو دیا گیا دھوکا آپ کے بربادی کے تمام دروازے کھول دیتا ہے پھر آپ چاہے شطرنج کے کتنے ہی بڑے کھلاڑی کیوں نہ ہوں،،
, excessive cleverness and Cheating an innocent person opens all the doors to your ruin Then no matter how great a chess player you are,
Chanakya
24 notes · View notes
my-urdu-soul · 6 months
Text
پوچھتے کیا ہو دل کی حالت کا؟؟
درد ہے،، درد بھی قیامت کا،،،
یار،، نشتر تو سب کے ہاتھ میں ہے،،،
کوئی ماہر بھی ہے جراحت کا؟؟
اک نظر کیا اٹھی،، کہ اس دل پر،،،
آج تک بوجھ ہے مروّت کا،،،
دل نے کیا سوچ کر کیا آخر،،،
فیصلہ عقل کی حمایت کا،،،
کوئی مجھ سے مکالمہ بھی کرے،،،
میں بھی کردار ہوں حکایت کا،،،
آپ سے نبھ نہیں رہی اِس کی؟؟
قتل کر دیجیئے روایت کا،،،
نہیں کھُلتا یہ رشتۂِ باہم،،،
گفتگو کا ہے یا وضاحت کا؟؟
تیری ہر بات مان لیتا ہوں،،،
یہ بھی انداز ہے شکایت کا
دیر مت کیجیئے جناب،، کہ وقت،،،
اب زیادہ نہیں عیادت کا،،،
بے سخن ساتھ کیا نباہتے ہم؟؟
شکریہ ہجر کی سہولت کا،،،
کسرِ نفسی سے کام مت لیجیئے،،،
بھائی یہ دور ہے رعونت کا،،،
مسئلہ میری زندگی کا نہیں،،،
مسئلہ ہے مری طبیعت کا،،،
درد اشعار میں ڈھلا ہی نہیں،،،
فائدہ کیا ہوا ریاضت کا؟؟
آپ مجھ کو معاف ہی رکھیئے،،،
میں کھلاڑی نہیں سیاست کا،،،
رات بھی دن کو سوچتے گزری،،،
کیا بنا خواب کی رعایت کا؟؟
رشک جس پر سلیقہ مند کریں،،،
دیکھ احوال میری وحشت کا،،،
صبح سے شام تک دراز ہے اب،،،
سلسلہ رنجِ بے نہایت کا،،،
وہ نہیں قابلِ معافی،، مگر،،،
کیا کروں میں بھی اپنی عادت کا
اہلِ آسودگی کہاں جانیں،،،
مرتبہ درد کی فضیلت کا،،،
اُس کا دامن کہیں سے ہاتھ آئے،،،
آنکھ پر بار ہے امانت کا،،،
اک تماشا ہے دیکھنے والا،،،
آئینے سے مری رقابت کا،،،
دل میں ہر درد کی ہے گنجائش،،،
میں بھی مالک ہوں کیسی دولت کا،،،
ایک تو جبر اختیار کا ہے،،،
اور اک جبر ہے مشیّت کا،،،
پھیلتا جا رہا ہے ابرِ سیاہ،،،
خود نمائی کی اِس نحوست کا،،،
جز تری یاد کوئی کام نہیں،،،
کام ویسے بھی تھا یہ فرصت کا
سانحہ زندگی کا سب سے شدید،،،
واقعہ تھا بس ایک ساعت کا،،،
ایک دھوکہ ہے زندگی عرفان،،،
مت گماں اِس پہ کر حقیقت کا
"- عرفان ستار
8 notes · View notes
pollonegro666 · 2 years
Text
Tumblr media
2022/11/26 Me trajo el cromo de su jugador favorito de fútbol para que yo lo tuviera.
He brought me the card of his favorite soccer player so that I would have it.
Google translation into Italian: Mi ha portato la tessera del suo calciatore preferito perché l'avessi.
Google Translation into Portuguese: Ele me trouxe o cartão de seu jogador de futebol favorito para que eu o tivesse.
Google Translation into French: Il m'a apporté la carte de son footballeur préféré pour que je l'aie.
Google Translation into Arabic: أحضر لي بطاقة لاعب كرة القدم المفضل لديه.
Google Translation into German: Er hat mir die Karte seines Lieblingsfußballers mitgebracht.
Google Translation into Albanisch: Më solli kartën e futbollistit të tij të preferuar.
Google Translation into Armenian: Նա ինձ բերեց իր սիրելի ֆուտբոլիստի քարտը։
Google Translation into Bulgarian: Донесе ми картата на любимия си футболист.
Google Translation into Czech: Přinesl mi kartu svého oblíbeného fotbalisty.
Google Translation into Slovak: Priniesol mi kartu svojho obľúbeného futbalistu.
Google Translation into Slovenian: Prinesel mi je kartico svojega najljubšega nogometaša.
Google Translation into Estonian: Ta tõi mulle oma lemmikjalgpalluri kaardi.
Google Translation into Suomi: Hän toi minulle suosikkijalkapalloilijakorttinsa.
Google Translation into Greek: Μου έφερε την κάρτα του αγαπημένου του ποδοσφαιριστή.
Google Translation into Dutch: Hij bracht me de kaart van zijn favoriete voetballer.
Google Translation into Norwegian: Han ga meg favorittfotballspillerkortet sitt.
Google Translation into Polish: Przyniósł mi kartę swojego ulubionego piłkarza.
Google Translation into Romanian: Mi-a adus carnetul de fotbalist preferat.
Google Translation into Russian: Он принес мне визитку своего любимого футболиста.
Google Translation into Serbian: Донео ми је карту свог омиљеног фудбалера.
Google Translation into Swedish: Han gav mig sitt favoritfotbollsspelareskort.
Google Translation into Turkish: Bana en sevdiği futbolcunun kartını getirdi.
Google Translation into Ukrainian: Він приніс мені картку свого улюбленого футболіста.
Google Translation into Bengali: তিনি আমাকে তার প্রিয় ফুটবল খেলোয়াড়ের কার্ড এনেছিলেন।
Google Translation into Chinese: 他给我带来了他最喜欢的足球运动员的名片。
Google Translation into Korean: 그는 자신이 가장 좋아하는 축구 선수의 카드를 가져왔습니다.
Google Translation into Hebrew: הוא הביא לי את הכרטיס של שחקן הכדורגל האהוב עליו.
Google Translation into Hindi: वह मेरे लिए अपने पसंदीदा सॉकर खिलाड़ी का कार्ड लेकर आया।
Google Translation into Indonesian: Dia membawakan saya kartu pemain sepak bola favoritnya.
Google Translation into Japanese: 彼はお気に入りのサッカー選手のカードを持ってきてくれました。
Google Translation into Malay: Dia membawa saya kad pemain bola sepak kegemarannya.
Google Translation into Panjabi: ਉਹ ਮੈਨੂੰ ਆਪਣੇ ਮਨਪਸੰਦ ਫੁਟਬਾਲ ਖਿਡਾਰੀ ਦਾ ਕਾਰਡ ਲੈ ਕੇ ਆਇਆ।
Google Translation into Pashtun: هغه ماته د خپل غوره فوټبال لوبغاړي کارت راوړ.
Google Translation into Persian: کارت فوتبالیست مورد علاقه اش را برایم آورد.
Google Translation into Tagalog: Dinala niya sa akin ang card ng paborito niyang soccer player.
Google Translation into Thai: เขาเอาบัตรนักฟุตบอลที่เขาชื่นชอบมาให้ฉัน
Google Translation into Urdu: وہ مجھے اپنے پسندیدہ فٹ بال کھلاڑی کا کارڈ لایا۔
4 notes · View notes
airnews-arngbad · 26 days
Text
 Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 30 August-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۳۰؍ اگست  ۲۰۲۴ء؁
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
                ٭             وزیر اعظم نریندر مودی آج ڈہانو میں توسیعی بندرگاہ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
                ٭               مرکزی حکومت کی جانب سے گنے کے رس سے ایتھینال سازی پر عائد کردہ پابندی میں نرمی۔
                ٭               قبائلی علاقوں میں پیسا قانون کے تحت بھرتی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے حکومت کا مثبت مؤقف:  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا تیقن۔
                ٭               مراٹھا ریزرویشن تحریک کے رہنما منوج جرانگےپاٹل کی جانب سے آئندہ  29 ستمبر سے دوبارہ بھوک ہڑتال شرو ع کرنے کے عزم کا اظہار۔
اور۔۔۔٭     پیرس پیرالمپکس میں بھارتی ایتھلیٹس کی پیش قدمی، تین کھلاڑی آج تمغوں کیلئے قسمت آزمائیں گے۔
***** ***** *****
                اب خبریں تفصیل سے:
                وزیر اعظم نریندر مودی آج ریاست کا دورہ کریں گے۔ وہ ممبئی کے جیو کنونشن سینٹر میں صبح گیارہ بجے گلوبل فِنٹیک فیسٹ کا افتتاح کریں گے۔ پیمنٹس کونسل آف انڈیا، نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا اور فنٹیک کنورجنس کونسل کی جانب سے اس فیسٹیول کا انعقاد کیا گیاہے۔ بعد ازاںدوپہر تقریباً ڈیڑھ بجے پال گھر کے سڈکو میدان پر مودی مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ ِ بنیاد رکھیں گے۔ وزیرِ اعظم مودی کے ہاتھوں پال گھر کے ڈہانو گاؤں میں 76 ہزار کروڑ روپئےکے صرفے سے تعمیر ہونے والی توسیعی بندرگاہ کا سنگ بنیاد بھی رکھا جائےگا۔
                اس بندرگاہ سے مہاراشٹر سمیت ملک کی ایک منفرد شناخت بنانے میں مدد ملنے کا یقین بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی راستوں کے محکمے کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے ظاہر کیا ہے۔ سونووال کل پال گھر میں ایک صحافتی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ یہ ایشیا کی سب سے بڑی بندرگاہ ہوگی اور دنیا کی سرِفہرست دس بندرگاہوں میں شامل ہوگی‘ جبکہ 12 لاکھ لوگوں کو راست اور بالراست روزگار اس بندرگاہ سے ملنے کا دعویٰ بھی سونووال نے کیا۔
***** ***** *****
                مرکزی حکومت نے گنے کے رس سے ایتھینال کی تیاری پر عائد کردہ پابندی ہٹا دی ہے۔ مرکزی تحفظ ِ صارفین ، خوراک اور بلدی رسد وزارت کی جانب سے کل اس سلسلے میں ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔
                مرکزی حکومت کی جانب سے گنے کے رس اور بی ہیوی مولیسِس سے ایتھینال بنانے کی اجازت ملنے سے ریاست کے شکر کارخانوں کو بڑی راحت ملنے کا یقین وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ظاہر کیاہے۔وزیر اعلیٰ شندے نے گنّے کے رس سے ایتھینال بنانے کی اجازت دینے کیلئے مرکزی حکومت سے  وقتاً فوقتاً نمائندگی کی تھی۔
***** ***** *****
                وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی سربراہی میں کل پیسا شعبے میں بھرتی سمیت دیگر موضوعات پر غور و خوض کیلئے ا یک اجلاس منعقد ہوا۔ قبائلی علاقوں میں پیسا قانون کے تحت بھرتی کے معاملے کو حل کرنے کیلئے حکومت مثبت مؤقف رکھتی ہے، اس سلسلے میں عدالت ِ عظمیٰ میں داخل کردہ عرضی پر دئیے گئے فیصلے کے تحت قبائلی امیدواروں کے تقررات کیلئے عدالت عظمیٰ سے درخواست کرنے کا تیقن وزیرِ اعلیٰ نے دیا۔
***** ***** *****
                دریں اثنا، کل ممبئی میں ایک خانگی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں، وزیر اعلیٰ شندے نے کہا کہ مہاراشٹر ملک کی ترقی کا انجن ہے اور گزشتہ دو سالوں میں اندرونِ ملک ہونے والی آمدنی میں مہاراشٹر کا حصہ سب سے زیادہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی معیشت ایک ٹر یلین ہے اور ریاستی حکومت کسانوں کی خودکشی کے معاملات کی روک تھام کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔
***** ***** *****
                نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا ہے کہ سندھو دُرگ ضلعے کے راجکوٹ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسّمے سے متعلق جو کچھ بھی معاملہ رُونما ہوا وہ افسوسناک ہے اور اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پوار کل بیڑ میں این سی پی کی جن سمان یاترا سے مخاطب تھے۔ اس موقعے پر وزیرِ زراعت دھننجے منڈے نے اپنے خطاب میں بتایا کہ لاڈلی بہن اسکیم پر عمل آوری کے سلسلے میں بیڑ ضلع ریاست میں تیسرے نمبر پر ہے۔
***** ***** *****
                راشٹروادی کانگریس شرد چندر پوار پارٹی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے کہاہے کہ ریاست میں ریڑھ کی ہڈی سے محرو م حکومت چل رہی ہے۔  ہنگولی ضلعے کے بسمت تعلقے میں ایک تلاٹھی پر جان لیوا حملہ کرنے کے واقعہ پر اپنے ٹویٹ پیغام میںریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے جینت پاٹل نے یہ رائے ظاہر کی۔
***** ***** *****
                وزیرِ اعلیٰ میری لاڈلی بہن اسکیم‘ فصل بیمہ اور فصل قرض اسکیم سمیت دیگر کسی بھی سرکا ری اسکیم کے تحت مستفیدین کے بینک کھاتوں میں آنے والی مکمل رقم مستحقین کو دی جائے۔ ریاستی وزیر بر ائے مارکیٹنگ اور چھترپتی سمبھاجی نگر کے رابطہ وزیر عبدالستار نے بینکوں کو یہ ہدایت دی ہے ۔ وہ کل چھترپتی سمبھاجی نگر میں سرکاری اسکیموں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلعے کے کنڑ، گنگاپور، چھترپتی سمبھاجی نگر اور ویجا پور تعلقوں میں چند وجوہات کی بنا پر فصل بیمہ کی رقم تقسیم نہیں کی گئی ہے، لہٰذا محکمہ زراعت بیمہ کمپنی سے تکنیکی دشواریوں کو دور کرنے کیلئے نمائندگی کرے اور فوری طور پر فصل بیمہ کی رقم کسا نوں کو دستیاب کروائی جائے۔
                دریں اثنا، کل چھترپتی سمبھاجی نگرشہر میں عبد الستار کے ہاتھوںمختلف تفر یحی مقامات اور دیگر ترقیاتی کاموں کا افتتاح بھی عمل میں آیا۔
***** ***** *****
                مراٹھا ریزرویشن تحریک کے رہنما منوج جرانگے پاٹل نےآئندہ  29 ستمبر سے دوبارہ بھوک ہڑتال کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ وہ کل جالنہ ضلع کے انتروالی سراٹی میں اظہارِ خیال کررہے تھے۔ مراٹھا برادری کو او بی سی زمرہ سے ریزرویشن دینے کے مطالبے کیلئے جرانگے نے گزشتہ سال 29 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کی تھی‘ اس تحریک کو ایک سال مکمل ہونے کی مناسبت سے خطے کے 123 دیہاتوں کے احتجاجی کوآرڈینیٹروں کے ساتھ جرانگے نے ایک میٹنگ کی۔ اس موقعے پر انہوں نے دوبارہ بھوک ہڑتال شرو ع کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
                 دریں اثنا، اس اجلاس میں موجود مراٹھا سماج کے ذمہ داران نے جرانگے پاٹل کے اس مؤقف کی مخالفت کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کی درخواست کرنے کی اطلاع ہمارے نامہ نگار نے دی ہے۔
***** ***** *****
                صدرِ جمہوریہ دروپدی مُرمو کی خصوصی موجودگی میںآئندہ  3 ستمبر کو ممبئی کے ودھان بھون میں 'بہترین پارلیمنٹرین اور بہترین مقرر کے ایو ارڈس تقسیم کیےجائیں گے۔ اسمبلی اسپیکر ایڈوکیٹ راہل نارویکر اور قانون ساز کونسل کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر نیلم گورہے نے یہ جانکاری دی۔ یہ ایوارڈزقانون ساز کونسل اور قانون ساز اسمبلی میں 2019 سے 2024 کی مدت کیلئے دئیے جائیں گے ۔ اس موقع پر ’’ایوان بالا کی ضرورت اور اہمیت‘‘ نامی کتاب کا اجرابھی عمل میں آئے گا۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
                وزیرِ ہائوسنگ اتل ساوے نے کہا ہے کہ ر یاست اور مرکزی حکومت کی جانب سے عام شہریوں کو معیاری اور مناسب قیمتوں میں مکانات فراہم کرنے کیلئے کوشش کی جارہی ہے۔ نیشنل رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کونسل کی جانب سے کل ممبئی میں منعقدہ ’’دَ رِئیل اسٹیٹ فورم 2024‘‘ کے افتتاح کے موقعے پر وہ مخاطب تھے۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے خواتین کو گھر کی خریداری کیلئے اسٹیمپ ڈیوٹی میں ایک فیصد کی رعایت دی ہے اور اس کا رئیل اسٹیٹ صنعت کو راست فائدہ ہوگا۔
***** ***** *****
                پیرس پیرالمپک مقابلوں میں تیر اندازی کے مکس زمرے میں شیتل دیوی اور راکیش کمار نے مشترکہ طور پر 1399 پوائنٹس حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کی ہے۔ یہ جوڑی آئندہ 2 ستمبرکو کوارٹر فائنل مقابلہ کھیلے گی۔ ٹوکیو پیرالمپک مقابلوں میں دو تمغے جیتنے والی اَوَنی لیکھرا دس میٹر ایئر رائفل مقابلہ کھیلے گی۔ ایتھیلیٹس میں تین پیرا ایتھیلیٹس آج تمغے کیلئے کھیلیں گے۔
***** ***** *****
                قومی کھیل دن کل مختلف پروگراموں کے ذریعے منایا گیا۔ اس موقعے پر ہاکی کے جادوگر میجر دھیان چند کو ملک بھر میں یاد کیا گیا۔ دلّی میں میجر دھیان چند قومی کھیل کامپلیکس میں بہبودیِ نوجوان اور کھیل وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ اور وزیرِ مملکت رکھشا کھڑسے نے دھیان چند کے مجسّمے کو پھول پہناکر خراجِ عقیدت پیش کیا۔
                چھترپتی سمبھاجی نگر کی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی میں قومی طلبہ تنظیم NCC کے شہر کے طلبہ نے رَن فار فٹنیس د وڑ لگائی، جس میں متعدد طلبا و طالبات شریک ہوئے۔
                ناندیڑ میں ضلع اسپورٹس دفتر کی جانب سےمنعقدہ مقابلوںکا اختتام ہوا۔ مختلف کھیلوں کے ماہر کھلاڑی اور شیوچھترپتی کھیل ایو ارڈ یافتگان کا میونسپل کمشنر مہیش کمار ڈوئی پھوڑے کے ہاتھوں استقبال کیا گیا۔ پیرالمپک میں ناندیڑ ضلع کا نام روشن کرنے والی بھاگیہ شری اور لتا اُمریکر کی بھی ستائش کی گئی۔
***** ***** *****
                مہا راشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے خواتین سیل کی جانب سے کل ناگپور کے سنویدھان چوک پر خواتین کو انصاف فراہمی کیلئے احتجاج کیا گیا۔ اس موقعے پر خواتین کانگریس کی قومی صدر اَلکا لامبا نے بتایا کہ خواتین کو انصاف دلانے کیلئے ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی احتجاج کیا جائےگا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
                ٭             وزیر اعظم نریندر مودی آج ڈہانو میں توسیعی بندرگاہ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
                ٭               مرکزی حکومت کی جانب سے گنے کے رس سے ایتھینال سازی پر عائد کردہ پابندی میں نرمی۔
                ٭               قبائلی علاقوں میں پیسا قانون کے تحت بھرتی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے حکومت کا مثبت مؤقف:  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا تیقن۔
                ٭               مراٹھا ریزرویشن تحریک کے رہنما منوج جرانگےپاٹل کی جانب سے آئندہ  29 ستمبر سے دوبارہ بھوک ہڑتال شرو ع کرنے کے عزم کا اظہار۔
اور۔۔۔٭     پیرس پیرالمپکس میں بھارتی ایتھلیٹس کی پیش قدمی، تین کھلاڑی آج تمغوں کیلئے قسمت آزمائیں گے۔
***** ***** *****
0 notes
apnabannu · 4 months
Text
وسیم اکرم: کالج کی ٹیم کا بارہواں کھلاڑی پاکستانی ٹیم کا فاسٹ بولر کیسے بنا؟
http://dlvr.it/T7mS6R
0 notes
urduintl · 4 months
Text
0 notes
urdunewskanpur · 6 months
Text
ائ پی ایل 2024 کھلاڑی لیگ میں واپسی کے لئے تیار
Tumblr media
0 notes
googlynewstv · 6 days
Text
شاہ زیب رند نےسنگاپور میں کراٹے چیمپیئن شپ جیت لی
سنگاپور میں ہونے والی کراٹے کمبیٹ49میں پاکستانی کھلاڑی شاہ زیب رند نےفتح اپنےنام کرلی۔ پاکستان کےمکسڈ مارشل آرٹ کھلاڑی  شاہ زیب رندنےسنگا پورمیں کراٹےکمبیٹ چیمپیئن شپ میں سنسنی خیزمقابلےکےبعدفتح حاصل کرلی۔ سنگاپورمیں پاکستان کی ہائی کمشنر رابعہ شفیق نےشاہ زیب رند کومبارکباد دی اور قوم کاسر فخرسےبلند کرنےپران کی تعریف کی۔ شاہ زیب رندنےکامیابی پراللہ کاشکرادا کرتےہوئےکہا کہ میں نےٹائٹل کیلئےانتھک…
0 notes
globalknock · 9 months
Text
وارنر کی چوری شدہ کیپ تلاش کرنے کیلئے جاسوسوں کی خدمات لینے کی اپیل - ایکسپریس اردو
ٹیسٹ کیپ کسی بھی کھلاڑی کیلئے سب سے قیمتی چیز ہے، شان مسعود (فوٹو: ایکسپریس ویب) قومی ٹیم کے ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے آسٹریلوی حکومت سے اوپنر ڈیوڈ وارنر کی چوری شدہ کیپ کو “ملک کے بہترین جاسوسوں” سے تلاش کرنے کی اپیل کردی۔ میچ سے قبل پریس کانفرنس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے کہا کہ ڈیوڈ وارنر بطور کرکٹر آسٹریلیا عظیم سفیر ہیں، وہ شاندار الوداع کے مستحق ہیں، ٹیسٹ کیپ سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 8 months
Text
رشبھ پنت آئی پی ایل اور بھارتی ٹیم میں واپسی کے لیے پرامید
انڈیا کرکٹ ٹیم کے ایک اہم کھلاڑی، رشبھ پنت، دسمبر 2022 میں ایک خوفناک کار حادثے میں زخمی ہونے کے بعد بین الاقوامی اور ڈومیسٹک کرکٹ سے باہر ہو گئے تھے۔ وہ ہندوستان کے لیے بڑے بین الاقوامی ایونٹس بشمول آئی سی سی ورلڈ کپ 2023،  ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل اور آئی سی سی مینز کرکٹ سے محروم رہے۔ صحت یابی کی ایک مشکل سڑک کے بعد، پنت کو مکمل فٹنس میں واپس آنے اور آئی پی ایل کے آئندہ سیزن میں اہم کردار ادا…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 10 months
Text
سیاست میں گر رہنا ہے تو جئے جنرل کہنا ہے
Tumblr media
سیاست میں آدھا کام سیاستدان کی عام آدمی سے رابطے کی صلاحیت اور محنت کرتی ہے اور باق کام اس پر لگی چھاپ سے ہو جاتا ہے۔ یعنی سیاستدان دائیں بازو کا ہے کہ بائیں کا، دبنگ ہے کہ موقع پرست، وعدہ نبھانے والا ہے یا وعدہ فراموش عوامی طاقت پر کامل یقین رکھتا ہے یا چور دروازے کو بھی مباح سمجھتا ہے۔ وقت آنے پر وفاداروں کے ساتھ کھڑا رہتا ہے یا ترغیب و تحریص و دباؤ کے سبب ان کی بلی چڑھانے میں عار محسوس نہیں کرتا۔ اپنی بات پر اڑ جاتا ہے یا حالات و ذاتی و بقائی فائدہ دیکھ کے رنگ بدل لیتا ہے۔ سیدھی بات کرتا ہے یا خود کو ہر بار درست ثابت کرنے کے لیے ہٹ دھرمی کی جلیبی بیچنے کی کوشش کرتا ہے۔ سچائی کچھ بھی ہو مگر چھاپ اکثر سچائی کو دبا لیتی ہے۔ مثلاً جماعتِ اسلامی لاکھ کہتی رہے کہ اس کے ارکان دیگر جماعتوں کی نسبت زیادہ منظم، ایمان دار، متقی و پرہیز گار ہیں۔ مگر جب جماعت کے سیاسی کردار کی بات ہوتی ہے تو عموماً یہ سننے کو ملتا ہے کہ ارے چھوڑیے صاحب وہ تو ہر اہم دوراہے پر عسکری اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم ثابت ہوئی ہے۔
جمعیت علما اسلام کے فضل الرحمان کے والدِ محترم مفتی محمود کی سیاست بے شک اصولی رہی ہو گی۔ خود فضل الرحمان نے بھی اپنی جوانی میں مارشل لا مخالف ایم آر ڈی جیسی جمہوریت پسند تحریکوں کا ساتھ دیا ہو گا۔ مگر آج مولانا کی تصویر یوں ہے کہ وہ عملی سیاست کے ماہر کھلاڑی ہیں۔ اعصابی تناؤ سے دور ہیں۔ اسی لیے بیک وقت پانچ گیندیں ہوا میں اچھال سکتے ہیں اور کبھی گرنے نہیں دیتے۔ لفافہ دیکھ کے خط کا مضمون بھانپ لیتے ہیں۔ کسی بھی فائدہ مند سودے بازی میں اپنے قریبی عزیز و اقارب کو بھی برابر کا حصہ دار بناتے ہیں۔ شکار اور شکاری کے ساتھ بیک وقت دوڑنے کی صلاحیت سے مالامال ہیں اور بوقت ضرورت وضع داری و سہولت برقرار رکھتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ کے بھی کام آ جاتے ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی جب تک نیشنل عوامی پارٹی (نیپ) تھی تب تک بائیں بازو کی ایک سرکردہ قوم پرست جماعت کہلاتی تھی۔ مگر جدید اے این پی ایک ایسی خاندانی جاگیر ہے جو عملیت پسند سیاست پر یقین رکھتی ہے۔
Tumblr media
اس میں اگر کوئی نظریاتی مخلوق پائی جاتی ہے تو وہ اس کے پرانے سیاسی کارکن ہی ہیں۔ اگر پارٹی کی اسٹیبلشمنٹ سے مخاصمت نہیں تو دشمنی بھی نہیں۔ پہلے وہ قومیتی مفاد کی حامی تھی۔ اب ’وسیع تر قومی مفاد‘ کی حامی ہے۔ خان عبدل ولی خان کی زندگی تک اس کی جڑیں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے خاصے بڑے رقبے میں پھیلی ہوئی تھیں۔ اب اس کے زیادہ تر اثرات ولی باغ سے پشاور تک ہیں۔ گویا یہ اپنی ہی عظمتِ رفتہ کی نشانی ہے۔ پاکستان تحریکِ انصاف جب عوامی سطح پر متعارف کروائی گئی تو اسے عسکری اسٹیبلشمنٹ کی تازہ فخریہ پیش کش اور ملکی مسائل کے حل اور سیاسی گند کی صفائی کرنے والا الہ دین ٹائپ چراغ بتایا گیا مگر پونے چار برس کے اقتدار میں ہی یہ فخریہ پیش کش ایسا کمبل بن گئی جس سے اسٹیبلشمنٹ تو جان چھڑانا چاہ رہی ہے لیکن کمبل جان نہیں چھوڑ رہا۔ حالانکہ نو مئی کے بعد سے پی ٹی آئی کی کمبل کٹائی بھی لگاتار جاری ہے۔ الہ دین اندر ہے اور چراغ باہر اور وہ بھی بجھا بجھا سا۔ فی الحال اس پر اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہونے کی چھاپ ہے۔ 
مگر پاکستان میں وقت اور چھاپ بدلتے دیر کہاں لگتی ہے۔ مثلاً جب پیپلز پارٹی وجود میں آئی تو وہ سرمایہ داری و جاگیر داری کے خلاف ’اینٹی اسسٹیٹس کو‘ جماعت کا رنگ لیے ابھری۔ اسی سانچے میں پارٹی ورکرز کو بھی ڈھالا گیا۔ یہ جماعت پاکستان کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہونے کا تاثر برقرار رکھنے میں کامیاب رہی۔ مگر مشرف کے این آر او کو قبول کرنے کے بعد ایک نئی چھاپ چپکنی شروع ہو گئی کہ وہ والی پیپلز پارٹی عوامی امنگوں کی ترجمان تھی۔ یہ والی پیپلز پارٹی نہ بائیں کی رہی نہ دائیں بازو کی بلکہ دھنئے کا شربت پی ہوئی ایک ہومیوپیتھک جماعت ہے۔ اس کی قیادت ذاتی ’سٹیٹس کو‘ کا تحفظ کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔ علامتی طور پر ملک گیر مگر عملاً صوبائی ہے۔ جب تشکیل پائی تھی تو ڈرائنگ روم کی سیاست کو سڑک پر کھینچ لائی تھی۔ پچپن برس بعد وہ سیاست کو دوبارہ ڈرائنگ روم میں لے گئی ہے اور عام آدمی جو پہلے لیڈر کے بنگلے میں پاؤں پسارے بیٹھا رہتا تھا اب گیٹ کے باہر بٹھایا جاتا ہے۔ جو قربانیوں کا پارٹی سرمایہ تھا وہ بھی دو ہزار آٹھ تک کھلا کرا لیا گیا۔ اب عوام کو کچھ نیا دینے کو نہیں بچا۔
مسلم لیگ نواز آغاز سے ہی ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے۔ اس کے اکثریتی شیئرز ایک ہی خاندان کے پاس ہیں۔ ابتدا میں یہ بھی اصلی مسلم لیگ کی ایک دور پار کی فرنچائز تھی مگر اس نے دیگر لیگی دھڑوں کے برعکس رفتہ رفتہ پنجاب کی حد تک عام آدمی کو متوجہ کر کے ایک مقبول جماعت بننے میں کامیابی حاصل کی۔ شروع میں اس پر ضیا نوازی کا سٹیکر لگا ہوا تھا اور اسے پیپلز پارٹی کو ’وختہ‘ ڈالنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ مگر تیسری بار اقتدار سے محرومی کے بعد اس کی قیادت نے کچھ عرصے کے لیے چی گویرا اور منڈیلا بننے کی کوشش کی۔ لیکن اب دوبارہ اس مصرعے کی قائل ہو گئی ہے کہ دانہ خاک میں مل کر گل و گلزار ہوتا ہے۔ سیاست میں گر رہنا ہے تو جئے جنرل کہنا ہے۔ پاکستان میں پچھلے چالیس برس میں کئی مد و جزر آئے مگر کوئی طوفان بھی نونی خاندان کا اندرونی اتحاد نہ توڑ سکا۔ پارٹی سٹرکچر بہت سادہ اور نظامِ شمسی کے اصول پر استوار ہے۔ ایک سورج اور اس کے گرد گھومتے گوجرانوالہ کے مریخ، سرگودھا کے عطارد، سیالکوٹ کے پلوٹو، گجرات کے نیپچون، فیصل آباد کے زحل اور لاہور کے زہرہ وغیر وغیرہ۔
بلوچستان میں جو سیاستدان اور جماعتیں آج بھی وفاق پرست ہیں۔ ان کا کردار سٹیپنی کا رہا ہے۔ جب اور جہاں جس گاڑی کے لیے ضرورت پڑی بارعائیت دستیاب ہو گئے۔ ایم کیو ایم کا بھی کچھ ایسا ہی احوال ہے۔ مندرجہ بالا تمام جماعتیں دراصل سیاسی قبائل ہیں۔ جب تک یہ قبائل خود کو اکیسویں صدی کے تقاضوں کے مطابق ایک ایسی سیاسی جماعت کے جسم میں نہیں ڈھالتے جس میں نیا خون مسلسل بننا اور گردش میں رہنا چاہیے تب تک یہ طرح طرح کی متعدی بیماریوں کا شکار رہیں گے اور اسٹیبلشمنٹ ان کی اسی دلجمعی سے عیادت و علاج کرتی رہے گی۔ ایسے میں الیکشن سوائے ایک لاحاصل ورزش کے کچھ نہیں۔
وسعت اللہ خان  
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
0rdinarythoughts · 2 years
Text
ہم کچھ لوگوں کی زندگی میں بارھویں کھلاڑی کے طور پر ہوتے ہیں۔ جب کوئی اور دستیاب نہ ہو تو پھر ہمارا انتخاب ہوتا ہے۔
We are like twelfth player in some people's lives. When no one else is available, then we have a choice.
Mustansar Hussain Tarar
6 notes · View notes
emergingpakistan · 10 months
Text
کرکٹ کو ’سیاست‘ کی نظر لگ گئی
Tumblr media
آسڑیلیا نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ کیوں وہ برسہا برس سے کرکٹ کا بے تاج بادشاہ ہے اور چھٹی بار ورلڈکپ چیمپئن بنا۔ وہاں کھلاڑی نہیں ٹیم کی اہمیت ہے کوئی بھی کھلاڑی کسی بھی وقت ٹیم کو فتح دلاسکتا ہے۔ ایک سسٹم ہے جو ہر چند سال بعد چیمپئن ٹیم تیار کر دیتا ہے ورنہ تو ’آن پیپر‘ بھارت کی ٹیم ہر شعبہ میں بہترین تھی اور فائنل سے پہلے کے تمام میچز جیتی تھی۔ بہر کیف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے نصیب میں نہ تھا کہ وہ ’مودی اسٹیڈیم‘ میں ایک لاکھ چالیس ہزار پُرجوش تماشائیوں کی موجودگی میں بھارت کے کپتان کو ورلڈکپ کی ٹرافی دے کر اپنی انتہاپسندانہ اور جنونی سیاست کو آگے بڑھاتے۔ مگر آخر ہم کیوں خوش تھے اور آسڑیلیا کی جیت سے زیادہ بھارت کی ہار پر جشن منارہے تھے، یہ بھی جنون کی ایک شکل ہے اور اسکا ایک سیاسی پس منظر بھی ہے۔ عین ممکن تھا کہ اگر بھارت کی جگہ فائنل میں ہمیں شکست ہوئی ہوتی تو بھارت میں اسی طرح کا جشن ہوتا جیسا کہ 1999ء میں ہوا تھا جب آسڑیلیا کے ہاتھوں ہمیں شکست ہوئی تھی۔ آج سے چند ماہ پہلے پاکستان میں ’ایشیا کپ‘ ہوا تھا مگر بھارت نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کر دیا جس کی کوئی معقول وجہ ماسوائے تنگ نظر سیاست کے کچھ نہ تھی۔ اس کے برخلاف حکومت پاکستان نے اپنی ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت دی اور وہاں کے لوگوں نے بھی کئی جگہ ہماری ٹیم کو ویلکم کیا۔ 
ایسا ہی کچھ ہمارے یہاں بھی ہوتا ہے جب بھی بھارتی ٹیم یہاں آئی تو عوام نے ان کے کھلاڑیوں کو ہاتھوں ہاتھ لیا۔ دونوں طرف کے عوام کے اسی جنون کو دیکھ کر اسے سیاست کی بھینٹ ��ڑھا دیا گیا ورنہ اگر دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ کے روابط قائم ہوتے، ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی-20 سیریز ہورہی ہوتیں تو دونوں طرف کی ’سیاسی آلودگی‘ بھی کم ہو جاتی۔ اب چونکہ یہ خبر کئی سال پہلے میں نے ہی ایک بین الاقوامی نیوز ایجنسی کے نمائندے کو بریک کی تھی تو آج بھی یاد ہے کہ جب سابق وزیراعظم نوازشریف نے بھارتی انتہاپسند گروپ شیوسینا کی دھمکیوں کے باوجود پاکستان کی ٹیم کو بھارت جانے کیلئے گرین سگنل دیا تو بھارت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے اس کا خیرمقدم کرتے ہوئے تاریخی جملہ کہا ’’کرکٹ کو سیاست کی نذر نہ کریں دونوں کو الگ رکھیں‘۔ ٹیم گئی تو وہاں کے عوام نے شاندار استقبال کیا۔ عمران خان وزیراعظم بنے تو انہوں نے بھارت کے اپنے زمانے کے مایہ ناز کرکٹر، سنیل گواسکر، کپل دیو، سدھو سمیت کئی کرکٹرز کو حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گواسکر اور کپل مصروفیت کی بنا پر نہ آئے پوری بھارتی ٹیم نے دستخط شدہ بیٹ بھیجا اور سدھو نے شرکت کی جس کا خمیازہ اسے بی جے پی کے ہاتھوں بھگتنا پڑا۔
Tumblr media
ایک وقت تھا جب ’کرکٹ ڈپلومیسی‘ کے ذریعے دونوں ملک تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کرتے تھے مگر پھر سیاسی معاملات نے لوگوں کے درمیان تعلقات بھی ختم کروا دیئے اور اب ہم بس ایک دوسرے کی شکست پر خوش ہوتے ہیں۔ پاکستانی کرکٹ کے زوال کے کئی اسباب ہیں مگر ان میں سے ایک مسلسل ’سیاسی مداخلت‘ ہے۔ جس تیزی سے ہمارے یہاں وزرائے اعظم تبدیل ہوتے ہیں اسی تیزی سے کرکٹ بورڈ کے چیئرمین۔ ہر وزیراعظم اپنی پسند کا چیئرمین لاتا ہے اور وہ اپنی ٹیم نیا کپتان، نیا کوچ ’نتائج‘ ہمارے سامنے ہیں۔ تصور کریں پچھلے چار یا پانچ ورلڈکپ میں ہم کبھی فائنل تک نہیں پہنچ پارہے مگر کوئی احتساب نہیں۔ یہی حال رہا تو ہماری کرکٹ کا حال بھی قومی کھیل ہاکی جیسا نہ ہو جائے۔ ہماری کرکٹ کے زوال میں یہ عنصر بھی نمایاں رہا کہ کئی نامور کرکٹرز اور نوجوان کھلاڑی ’تنگ نظر‘ سیاست کی نذر ہو گئے۔ اگر کرکٹ کو بچانا ہے تو بے جا مداخلت ختم کرنا ہو گی، سیاست کو تو ہم جمہوری نہ کر سکے کم از کم کرکٹ بورڈ کو تو جمہوری کر دیں۔ کیوں کوئی صدر یا وزیراعظم کرکٹ بورڈ کا پیٹرن انچیف ہو۔ 
بورڈ کو اپنا چیئرمین خود منتخب کرنے دیں، گورننگ باڈی بھی منتخب ہو۔ ’کپتان‘ سے توقع تھی کیونکہ وہ اکثر آسڑیلین ماڈل کا ذکر کرتے تھے مگر وزیراعظم بنے تو یہاں بھی یوٹرن لے لیا ورنہ وہ خود کہتے تھے کہ صدر یا وزیراعظم کو پیٹرن نہیں ہونا چاہئے۔ ہمارے یہاں ٹیلنٹ کی کمی نہیں مگر ٹیم پر نظر ڈالیں تو لگتا ہے ملک میں ٹیلنٹ ہے ہی نہیں۔ آج تک ہم سعید انور اور عامر سہیل کے بعد اوپنرز کی جوڑی نہ تلاش کر پائے۔ ایک سال پہلے تک اسی بائولنگ اٹیک کو دنیا کا بہترین اٹیک کہا جارہا تھا مگر ہمارے ان ’نامور بولرز‘ نے ریکارڈ قائم کیا تو سب سے زیادہ رنز دینے کا۔ کسی نے 10 اوورز میں 100 رنز دیئے تو کسی نے 90۔ اسپنرز تو لگتا ہے ختم ہی ہو گئے ہیں جو ایک تھا وہ باہر بٹھا دیا گیا، ابرار۔ جب ہماری سیاست کا لیول یہ ہو جائے کہ نوازشریف اور آصف علی زرداری کے درمیان اختلافات میں معاملہ نجم سیٹھی اور ذکا اشرف کا ہو تو نہ کرکٹ بچے گی نہ سیاست۔ حکومتوں کی طرح کرکٹ میں بھی تسلسل چاہئے جو بھی چیئرمین منتخب ہو اسے مدت ملازمت پوری کرنی چاہئے۔
ایسا نہیں کہ ٹیم ورلڈ چیمپئن نہیں رہی آج بھی ہم دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہیں اگر کمی ہے تو ’تسلسل‘ کی۔ جب بھی ٹیم متحد نظر آتی ہے تو اچانک ایک دو خراب پرفارمنس پر تبدیل کر دی جاتی ہے اور تسلسل ٹوٹ جاتا ہے۔ اب ہم ایک اور خطرناک کھیل کھیلنے جارہے ہیں جس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے اور وہ ہے PSL کا مستقبل۔ نجم سیٹھی کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے نہ صرف اس لیگ کو پاکستان میں متعارف کرایا بلکہ بین الاقوامی کرکٹ کو پاکستان میں واپس بھی لائے۔ اب ذکا اشرف صاحب کے دور میں یہ خبریں کہ اسے اس سال ملک میں عام انتخابات کی وجہ سے اور سیکورٹی کے نام پر واپس دبئی لے جایا جارہا ہے ، باعث تشویش ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو دراصل ہم خود ہی دنیا کو پیغام دیں گے کہ پاکستان محفوظ ملک نہیں۔ رمیز راجہ جب کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بنے تو انہوں نے بھی بین الاقوامی ٹیموں کو پاکستان لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اگر بات الیکشن کی ہے تو PSL کو ایک ماہ آگے لے جائیں فروری کے بجائے مارچ میں۔ خدارا اس کو ’جلاوطن‘ نہ کریں ورنہ واپس لانا مشکل ہو گا۔
مظہر عباس
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes