Tumgik
#الرشید
urduchronicle · 7 months
Text
ریحانی ڈار، علی اعجاز بٹر، ظہیر کھوکھر سمیت 16 امیدواروں کی انتخابی نتائج روکنے کی درخواستیں خارج
لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ آصف،مریم نواز،عون چوہدری،خواجہ آصف،علیم خان سمیت دیگر کے انتخابی حلقوں کے نتائج کیخلاف درخواستیں مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے ہارنے والے 17 امیدواروں کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا،عدالت نے تمام سترہ درخواستیں خارج کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالتی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnabannu · 21 days
Text
خلیفہ ہارون الرشید کے یورپی حکمران شارلیمین کو دیے وہ تحائف جن کا صدیوں تک چرچا رہا
http://dlvr.it/TCjGJK
0 notes
risingpakistan · 1 year
Text
جامعۃ الرشید میں ایک دن
Tumblr media
جامعۃ الرشید ملک کا معتبر اسلامی دارالعلوم ہے‘ یہ مدرسہ سندھ کی متمول مذہبی شخصیت مفتی رشید احمد لدھیانوی نے 1977 میں بنایا تھا‘ مفتی صاحب اپنے زمانے کی بااثر دینی شخصیت تھے‘ یہ افغانستان میں جہاد کا زمانہ تھا‘ مفتی صاحب افغانستان اور پاکستان دونوں ممالک میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے چناں چہ سیکڑوں کی تعداد میں افغان لیڈرز مفتی صاحب کے شاگرد رہے‘ مفتی صاحب ذاتی حوالوں سے بھی حیران کن انسان تھے۔ انتہا درجے کے صفائی پسند تھے‘ اپنے جامعہ کے غسل خانے تک اپنی نگرانی میں صاف کراتے تھے‘ وہ دیوار کے ساتھ خود ٹیک لگاتے اور نہ کسی دوسرے کو لگانے دیتے تھے‘ ان کا فرمانا تھا اس سے دیوار پر پسینے کے نشان لگ جاتے ہیں اور یہ جمالیاتی حس کی توہین ہے۔ ان کا کوئی طالب علم یا خادم بجلی کا بٹن آن کرتے ہوئے اگر سوئچ یا سوئچ بورڈ پر گندا ہاتھ یا پورا ہاتھ لگا دیتا تھا تو آپ ناراض ہو جاتے تھے‘ فرمایا کرتے تھے سوئچ انگلی سے دبایا جاتا ہے‘ بورڈ کے ساتھ گلے ملنے کی کیا ضرورت ہے؟ مفتی صاحب نے جسم کے بالائی حصے کے لیے الگ اور زیریں حصے کے لیے دوسرا تولیہ رکھا ہوا تھا‘ یہ اپنے شاگردوں کو بھی دو تولیے استعمال کرنے کی تلقین کرتے تھے‘ وقت کے انتہائی پابند تھے‘ ہاتھ صاف کر کے ملاتے تھے۔
نرم گفتار بھی تھے اور پوری توجہ کے ساتھ دوسروں کی بات بھی سنتے تھے‘ مفتی رشید احمد صاحب کا 2002 میں وصال ہو گیا لیکن یہ کراچی میں ایک شان دار مدرسہ چھوڑ گئے‘ ان کے بعد ان کے شاگرد خاص مفتی عبدالرحیم نے جامعہ کی ذمے داری سنبھال لی اور کمال کر دیا�� میرا مفتی عبدالرحیم اور جامعۃ الرشید کے ساتھ پہلا تعارف 2000 میں ہوا۔ مجھے ان کی دعوت موصول ہوئی اور میں پہلی مرتبہ جامعہ آیا اور سچی بات ہے مجھے ان کے انتظام و انصرام‘ کیمپس کی صفائی اور طالب علموں کے ڈسپلن نے بہت حیران کیا‘ میں نے زندگی میں پہلی مرتبہ کسی مدرسے میں سوئمنگ پول دیکھا اور اس میں بچے اور استاد باقاعدہ سوئمنگ بھی کر رہے تھے‘ جامعہ کا کچن صاف ستھرا تھا‘ کھانے پکانے‘ کھانا سرو کرنے اور کھانا کھانے والے تینوں میں ڈسپلن اور صفائی تھی‘ کیمپس میں کسی جگہ کوئی کاغذ یا ریپر نہیں تھا‘ جوتے بھی ایک ترتیب سے رکھے ہوئے تھے۔ نمازی مسجد کے سامنے یا کمروں کی دہلیز پر جوتے اتار کر اندر چلے جاتے تھے تو طالب علم آ کر انھیں باقاعدہ سیدھا کر کے ترتیب سے لگا دیتے تھے تاکہ مہمان یا نمازی کو باہر نکلتے وقت جوتوں کا رخ نہ موڑنا پڑے‘ یہ لوگ اس زمانے میں بلڈ بینک بھی چلا رہے تھے‘ پورے کراچی سے خون جمع کر کے ضرورت مندوں کو مفت دیا جاتا تھا‘ انگریزی اسکول بھی شروع کیا تھا اور اسلام کے نام سے روزنامہ اور ضرب مومن کے نام سے میگزین بھی شایع کر رہے تھے‘ میں یہ سب دیکھ کر متاثر ہوا تاہم مجھے ان لوگوں کے موقف میں بلاضرورت سختی محسوس ہوئی۔
Tumblr media
مثلاً یہ لوگ تصویر کو ’’حلال‘‘ نہیں سمجھتے تھے لہٰذا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے علاوہ تصویر نہیں بنواتے تھے‘ کیمپس میں کیمرہ ممنوع تھا‘ اخبار اوررسائل میں بھی جان داروں اور انسانوں کی تصاویر شایع نہیں ہوتی تھیں‘ تصویر چھاپنا مجبوری ہوتی تھی تو یہ تصویر کا ’’سرکاٹ‘‘ دیتے تھے یا چہرے کے نقش ایڈٹ کر دیتے تھے‘ ٹیلی ویژن کے انتہائی خلاف تھے‘ یہ اس کا نام تک سننا پسند نہیں کرتے تھے۔ انگریزی لباس بھی نا پسند تھا‘ میں پتلون پہن کر جامعہ میں چلا گیا تھا میں نے دیکھا طالب علم اور اساتذہ مجھے حیرت سے دیکھ رہے ہیں لیکن بہرحال قصہ مختصر اس کے باوجود مجھے ان لوگوں نے بے انتہا محبت اور عزت دی اور یوں میرا ان کے ساتھ ایک تعلق استوار ہو گیا اور یہ تعلق آج 2023 تک قائم ہے۔  میں اس دوران بیسیوں مرتبہ مفتی عبدالرحیم صاحب سے بھی ملا اور ان کے احباب سے بھی‘ مفتی صاحب عرف عام میں استاد صاحب کہلاتے ہیں‘ یہ میرے گھر بھی تشریف لائے اور میرے اہل خانہ کو بے تحاشا دعائیں بھی دیں اور مجھے ان کے ساتھ عمرہ کی سعادت بھی نصیب ہوئی۔
میں 2010 میں جامعہ کے کانووکیشن میں شریک ہوا تھا اور مجھے پانچ مارچ 2023 کو جامعہ کے 14 ویں کانووکیشن میں بھی شرکت کا موقع ملا‘ اس تقریب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری‘ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ‘ سابق کور کمانڈرز اور ریٹائر اور حاضر سروس جنرلز بھی شامل تھے اور میرے دوست اور انتہائی مثبت رجحانات کے مالک صحافی سلیم صافی بھی‘ جامعہ میں 22 سال میں بے تحاشا تبدیلیاں آگئیں۔ پہلی تبدیلی ان کے رویے میں دیکھی‘ آج سے 20 سال پہلے تک جامعہ میں تصویر اور کیمرہ کی گنجائش نہیں تھی جب کہ اب جامعہ کا باقاعدہ میڈیا اور ڈیجیٹل سیل بھی ہے اور طلباء اور استاد سیلفیز بھی بنواتے ہیں‘ مفتی عبدالرحیم بھی ٹیلی ویژن کو دو انٹرویوز دے چکے ہیں‘ ایک انٹرویو سلیم صافی نے کیا اور دوسرے کی مجھے سعادت حاصل ہوئی جب کہ یہ یوٹیوب اور ڈیجیٹل میڈیا پر بھی بے شمار مرتبہ آ چکے ہیں۔ جامعہ کے باقی اساتذہ اور طلباء بھی اب کیمرے کو برا نہیں سمجھتے اور یہ تبدیلی مثبت بھی ہے اور قابل تقلید بھی‘ انسان وقت کے ساتھ چلنے والا جان دار ہے‘ یہ وقت کو مسترد کر کے اکثر خسارے میں رہتا ہے اور جامعہ نے اس حقیقت کو تسلیم کر کے سمجھ داری کا ثبوت دیا‘ نائین الیون کے بعد امریکا اور اقوام متحدہ نے الرشید ٹرسٹ کو بلیک لسٹ کر دیا تھا مگر جب مختلف سفیروں اور اسٹیبلشمنٹ کے اہم لوگوں نے جامعہ کے دورے شروع کیے تو یہ ان کا کام دیکھ کر حیران رہ گئے اور یوں یہ پابندیاں ختم ہوتی چلی گئیں۔
طالبان اور افغانستان میں امریکی نژاد حکومت کے اہلکار دونوں مفتی عبدالرحیم کا بہت احترام کرتے تھے‘ مفتی صاحب نے پاک افغان تعلقات میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا‘ یہ آج بھی افغانستان کی طالبان حکومت اور پاکستان کے درمیان غلط فہمیاں دور کرنے میں پیش پیش ہیں‘ یہ لوگ افغان ایشو کے ماہر بھی ہیں چناںچہ ریاست اور عالمی دنیا افغانستان کی صورت حال اور روایات سمجھنے کے لیے ہمیشہ ان کے پاس آتی ہے۔ یہ لوگ دونوں ملکوں بلکہ ترکی میں بھی فلاح وبہود کے سیکڑوں پروجیکٹس چلا رہے ہیں‘ مجھے پانچ مارچ کو یہ جان کر بھی خوشی ہوئی سندھ حکومت نے جامعۃ الرشید کو الغزالی یونیورسٹی کے نام سے یونیورسٹی کا چارٹر بھی دے دیا ہے اور یہ لوگ دین اور دنیا دونوں شعبوں کی اکٹھی تعلیم دیں گے۔ مجھے یقین ہے یہ یونیورسٹی آنے والے دنوں میں عالم اسلام کی اہم ترین درس گاہ ہو گی‘ میں یہ جان کر بھی حیران رہ گیا جامعہ میں سیکڑوں کی تعداد میں نسٹ‘ لمز اور یو کے‘ امریکا اور کینیڈا کے اعلیٰ اداروں سے فارغ التحصیل طالب علم بھی زیرتعلیم ہیں‘ یہ نوجوان جدید تعلیم کے بعد قدیم اور اسلامی تعلیم کے لیے یہاں داخل ہوئے ہیں‘ طالب علموں میں ڈاکٹرز‘ انجینئرز‘ سافٹ ویئر انجینئرز‘ پی ایچ ڈیز اور سوشل اورپیور سائنسز کے سیکڑوں طالب علم ہیں۔
یہ لوگ جدید شعبوں سے ہو کر قدیم علوم کی طرف لوٹے ہیں اور یہ باریش بھی ہیں حلیم بھی‘ باادب بھی اور پکے نمازی بھی اور ان کے علم کا لیول بھی عام یونیورسٹیوں کے طالب علموں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے‘ یہ نوجوان درجنوں جدید اور قدیم کتابیں پڑھتے ہیں‘ جامعہ نے ابوبکر نام کے ایک نوجوان کو میری مدد کی ذمے داری دے رکھی تھی‘ یہ نوجوان نسٹ یونیورسٹی سے فنانس اینڈ اکاؤنٹنگ کا ڈگری ہولڈر ہے۔ میں اس کے ہاتھ میں ’’اسٹارٹ اپ نیشن‘‘ کتاب دیکھ کر حیران رہ گیا‘ یہ کتاب جدید اسرائیل کے عروج سے متعلق ہے اور میرا خیال ہے یہ ترجمہ کرا کر پوری مسلم دنیا کو پڑھائی جانی چاہیے‘ یہ نوجوان ممتاز مفتی صاحب کا بھی فین ہے اور یہ جدید کتابیں بھی پڑھتا ہے‘ یہ جامعۃ الرشید میں کلیتہ الشرعیہ کا طالب علم ہے‘ جامعہ میں ایسے نوجوانوں کی تعداد سیکڑوں میں ہے۔ مجھے جن نوجوانوں نے ائیرپورٹ سے لیا تھا وہ بھی نسٹ سے ڈگری ہولڈر تھے اور مجھے ایک نوجوان ڈاکٹر جامعہ سے ہوٹل بھی چھوڑنے آئے‘ ان کا نام ڈاکٹر عمار تھا‘ یہ سندھ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس تھے اور اب جامعہ میں دینی تعلیم حاصل کر رہے تھے‘ یہ بہت علمی نوجوان ہیں۔
میں ان کے وسیع مطالعہ اور سوچ سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا‘ میں یہاں مفتی افنان کا خصوصی طور پر ذکر کروں گا‘ میں ان سے 2003 میں پہلی مرتبہ ملا تھا‘ یہ اس وقت جامعہ کے طالب علم تھے‘ یہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد امریکا اور سوئٹزر لینڈ میں پڑھتے رہے اور یہ آج کل برطانیہ سے ایل ایل بی کر رہے ہیں‘ انگریزی‘ عربی اور اردو تین زبانیں روانی سے بولتے ہیں اور سننے والے ان کی معلومات اور روانی سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے ۔ میرے ساتھ افغانستان میں پاکستان کے سابق سفیر صادق خان بیٹھے تھے‘ یہ این ڈی یو میں پڑھاتے بھی ہیں‘ انھوں نے تسلیم کیا جامعۃ الرشید کی سلائیڈز این ڈی یو سے بھی بہتر ہیں اور یہ دعویٰ غلط نہیں تھا‘ میں نے آج تک کسی یونیورسٹی کے کانووکیشن میں اتنا ڈسپلن اور صفائی نہیں دیکھی‘ پنڈال میں سات آٹھ ہزار لوگ بیٹھے تھے لیکن کسی جگہ ہڑبونگ تھی اور نہ افراتفری‘ تمام لوگوں کو چائے۔ پانی اور کھانا بھی ملا اور جگہ بھی اور کسی نے نعرہ بھی نہیں لگایا‘ پارکنگ میں بھی کوئی گاڑی کسی گاڑی سے نہیں ٹکرائی اور کسی نے کسی کے ساتھ بدتمیزی بھی نہیں کی اور ان تمام انتظامات کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کا بندوبست بھی فول پروف تھا‘ ہائیرایجوکیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار بھی یہاں موجود تھے‘ یہ وائس چانسلر بھی رہے ہیں‘ یہ بھی انتظام و انصرام سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔
ان کا کہنا تھا ہماری سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو جامعۃ الرشید سے سیکھنا چاہیے‘ میں مزاجاً لبرل ہوں‘ مدارس کی سوچ سے زیادہ متاثر نہیں ہوتا لیکن آپ یقین کریں جامعۃ الرشید نے مجھے ہر بار حیران بھی کیا اور متاثر بھی اور میں اس ادارے کو دیکھ کر ہر بار یہ کہنے پر مجبور ہو گیا اصل پاکستانی اور اصل مسلمان یہ لوگ ہیں‘ ہم صرف نام کے مسلمان اور نام کے پاکستانی ہیں۔ ہم اس ملک کے صرف بینی فیشری ہیں جب کہ ملک کی اصل خدمت یہ لوگ کر رہے ہیں اور یہ ہی اس ملک کے اصل وارث ہیں۔
جاوید چوہدری  
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
zahidashz · 1 year
Text
خلیفہ ھارون الرشید نے فرانس کے بادشاہ شارلمان کو ایک گھڑی تحفہ بھیج دی. یہ گھڑی 4 میٹر اونچی خالص پیتل سے بنی تھی اور پانی کے زور پر چلتی تھی.
گھنٹہ ہونے پر گھڑی کے اندر سے 1 گیند نکلتی، 2 گھنٹے پر 2 گیندیں اور 3 گھنٹے پر 3 گیندیں اس طرح ہر گھنٹے کے ساتھ ایک گیند کا اضافہ ہوتا تھا گیند کے نکلنے کے ساتھ ایک خوبصورت سریلی آواز کے ساتھ گیند کے پیچھے پیچھے ایک گھڑ سوار نکلتا وہ گھڑی کے گرد چکر کاٹ کر واپس داخل ہوتا جب 12 بج جاتے تو بارہ گھڑ سوار نکلتے چکر کاٹ کر واپس جاتے.
‌گھڑی کی یہ حرکتیں دیکھ کر بادشاہ شارلمان کافی پریشان ہوا اس نے پادریوں اور نجومیوں کو محل میں بلایا، سب نے دیکھ کر کہا اس گھڑی کے اندر ضرور شیطان ہے.
سب رات کے وقت گھڑی کے پاس آئے کہ اس وقت شیطان سویا ہوگا چنانچہ انہوں نے گھڑی کھول لی تو آلات کے سوا کچھ نہیں ملا، لیکن گھڑی خراب ہوچکی تھی. پورے فرانس میں گھڑی کو ٹھیک کرنے کے لئے کوئی کاریگر نہیں تھا شرمندگی کی وجہ سے ھارون الرشید سے بھی نہیں کہہ سکتے تھے کہ کوئی مسلمان کاریگر بھیج دیں.
مطلب کہ جب سائنس پر مسلمانوں کی اجارہ داری تھی اس وقت یورپ سائنس کو جادو سمجھتا تھا...
دُنیا میں سب سے پہلا "کیمرہ" ایجاد کرنے والا "ابنِ الہیثم" ھے ۔۔
دُنیا میں سب سے پہلا "کیلنڈر" ایجاد کرنے والا "عُمرخیام" ھے ۔۔
آپریشن سے قبل مریض کو "بےہوش" کرنے کا طریقہ متعارف کروانے والا "زکریاالرازی" ھے ۔۔
دُنیا میں "الجبرا" ایجاد اور متعارف کروانے والا "موسیٰ الخوارزمی" ھے ۔۔
سن 1957 میں "شیمپو" ایجاد کرنے والا "محمد" ھے ۔۔
زمیں پہ آنے والے "زلزلوں" کی سب سے پہلے سائنسی وجوہات بیان کرنے والا "ابنِ سینا" ھے ۔۔
کپڑااورچمڑا رنگ کرنے اور گلاس بنانے کیلئے "میگنیزڈائی آکسائد" کا استعمال متعارف کروانے والا "ابنِ سینا" ھے ۔۔
دھاتوں کی صفائی ، "سٹیل" بنانے کا طریقہ متعارف کروانے والا "ابنِ سینا" ھے ۔۔
مصنوعی "دانت" لگانے کا طریقہ متعارف کروانے والا "ابوالقاسم الزہروی" ھے ۔۔
ٹیڑھے "دانتوں" کو سیدھا کرنے اور خراب "دانت" نکالنے کا طریقہ متعارف کروانے والا "ابوالقاسم الزہروی" ھے ۔۔
دُنیا میں سب سے پہلے "ادویات" بنانے کے علم متعارف کروانے والا "ابنِ سینا" ھے ۔۔
دُنیا میں کششِ ثقل کی درست پیمائش کا طریقہ متعارف کروانے والا "عُمرخیام" ھے ۔۔
آنکھ ، ناک ، کان اور پتے کا "آپریشن" سے علاج متعارف کروانے والا "ابوالقاسم الزہروی" ھے ۔۔
دنیا میں "سرجری" کیلئے استعمال ھونے والے تین اہم ترین آلات متعارف کروانے والا "ابوالقاسم الزہروی" ھے ۔۔
دُنیاوی علموں میں "علمِ اعداد" اور "جدیدریاضی" کی بنیاد رکھنے والا "یعقوب الکندی" ھے ۔۔
مریضوں کو دی جانے والی "ادویات کی درست مقدار" کا تعین کرنے والا "یعقوب الکندی" ھے ۔۔
دُنیا کو "آنکھ" پہ روشنی کے مُضراثرات کا بتانے والا "زکریاالرازی" ھے ۔۔
روشنی کی "رفتار" کا آواز کی "رفتار" سے تیز ھونے کا انکشاف کرنے والا "البیرونی" ھے ۔۔
دنیا کو "زمین چاند اور سیاروں" کی حرکات اور خصوصیات سے روشناس کرنے والا "البیرونی" ھے ۔۔
دُنیا کو "قُطب شمالی اور قُطب جنوبی" کی سمت کا تعین کرنے کے "سات طریقے" بتانے والا "البیرونی" ھے
علمِ ارضیات میں مغرب والوں کی زبان سے "بابائےارضیات" کہلائے جانے والا "ابنِ سینا" ھے ۔۔
دُنیا میں "ہائیڈروکلورک ایسڈ ، نائٹرک ایسڈ اور سفید سیسہ" بنانے کے طریقے بیان کرنے والا " جابر بن حیان" ھے..
کیمیکلز بنانے اور ایجاد کرنے میں "بابائےکیمیا" کہلائے جانے والا "ابنِ سینا" ھے..
دُنیا کو "روشنی کے انعکاس" اور بصارت میں "ریٹینا" کا مرکزی کردار متعارف کروانے والا "ابنِ الہیثم" ھے..
اور "سیاروں" کی حرکت کا درست تعین کرنے والا "نصیرالدین طوسی" ھے ۔۔
یہ سب مُسلمان سائنسدان ھی تھے اور تُم پوچھتے ھو کہ اِسلام نے آج تک دُنیا کو کیا دِیا ؟..
1 note · View note
altoheed · 2 years
Text
گوری اور کالی
گوری اور کالی* ایک بادشاہ کو ایک لونڈی کی ضرورت تھی، اس نے اعلان کیا کہ مجھے ایک لونڈی درکار ہے،اس کا یه اعلان سن کر اس کے پاس دو لونڈیاں آئیں اور کہنے لگیں ہمیں خرید لیجیے! ان دونوں میں سے ایک کا رنگ کالا تها ایک کا گورا. هارون الرشید نے کہا مجھے ایک لونڈی چاهیے دو نہیں. گوری بولی تو پهر مجهے خرید لیجیے حضور! کیونکہ گورا رنگ اچها ہوتا ہے… کالی بولی حضور رنگ تو کالا ہی اچها ہوتا هے آپ مجهے…
View On WordPress
0 notes
Text
کویت کی نئی کابینہ کا اعلان، بدرالملا وزیرتیل مقرر
کویت کی نئی کابینہ کا اعلان، بدرالملا وزیرتیل مقرر
کویت سٹی(آواز نیوز)کویت نے اپنی نئی کابینہ کا اعلان کیا ہے۔کویتی وزارتِ اطلاعات نے بتایا ہے کہ بدرالملا کو نئی کابینہ میں تیل کا وزیرمقرر کیا گیا ہے۔ عبدالوہاب الرشید وزیرخزانہ اور سالم الصباح ملک کے نئے وزیر خارجہ ہوں گے۔رواں ماہ کے اوائل میں کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح نے حکمران امیر کے بیٹے شیخ احمد نواف الصباح کو دوبارہ وزیراعظم نامزد کرکے حکومت بنانے کی دعوت دی تھی۔ ولی عہد نے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری، محمود الرشید آزادی مارچ سے قبل گرفتار
تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری، محمود الرشید آزادی مارچ سے قبل گرفتار
پی ٹی آئی رہنما میاں محمود الرشید (بائیں) اور سینیٹر اعجاز چوہدری۔ تصویر — ٹویٹر پولیس نے منگل کو پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری، پنجاب کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید اور پارٹی کے دیگر کارکنوں کو آج (25 مئی) سے شروع ہونے والے ‘آزادی مارچ’ سے قبل گرفتار کر لیا۔ حکومت نے پی ٹی آئی کے ’آزادی مارچ‘ کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے ’آزادی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 8 months
Text
تھانہ شادمان جلانے کا مقدمہ، یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور محمود الرشید پر فرد جرم عائد، جیل ٹرائل کا حکم
نو مئی کو راحت بیکری چوک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے  اور  تھانہ شادمان کونذر آتش کرنے کے مقدمہ میں انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری پر فردم جرم عائد کر دی اور جیل میں ٹرائل کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کو فرد جرم عائد کرنے کیلیے طلب کر رکھا تھا۔ عدالت نے ملزمان کو چالان کی نقول تقسیم کر رکھی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnabannu · 22 days
Text
خلیفہ ہارون الرشید کے یورپی حکمران شارلمین کو دیے وہ تحائف جن کا صدیوں تک چرچا رہا
http://dlvr.it/TCfb0C
0 notes
45newshd · 4 years
Photo
Tumblr media
کشادگی وہی عطا کرتاہے،ہم سنتے ہیں اور پھر ہم کشکول اٹھاتے ہیں اور بھیک مانگنے نکلتے ہیں، ملازم سیٹھ سے، سیٹھ ایف بی آر کے افسر سے،ایف بی آر کا افسر صنعت کار سے،صنعت کار حکومت سے،حکومت واشنگٹن ٹوکیو ،لندن، بیجنگ، ریاض اور دبئی سے،جناب صدر صرف یہ کام کرنے سے برصغیر کے ڈیڑ ھ ارب انسانوں کا دل جیتا جا سکتا ہے، سینئر صحافی ہارون الرشید نے مشورہ دیدیا اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) جمعہ کے ہر خطبے میں یاد دلایا جاتاہے کہ سب گناہ معاف کیے جا سکتے ہیں مگر شرک نہیں۔ ہر عالمِ دین یاد دلاتا ہے کہ زمین پر کوئی ذی روح ایسا نہیں، جس کا رزق اللہ کے ذمے نہ ہو اور یہ کہ عزت اور جان اس کے ہاتھ میں ہیں۔ کشادگی وہی عطا کرتاہے۔۔۔۔سینئر کالم نگار ہارون الرشیداپنے کالم ’سوال‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔
0 notes
googlynewstv · 3 years
Text
عدالت کا محمود الرشید کیخلاف قانونی کارروائی کا حکم
عدالت کا محمود الرشید کیخلاف قانونی کارروائی کا حکم
لاہور کی سیشن عدالت نے پلاٹ پر قبضے کے معاملے میں صوبائی وزیر میاں محمود الرشید سمیت دیگر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دے دیا۔ ایڈیشنل سیشن جج نے صوبائی وزیر اور دیگر کے خلاف شہری کی درخواست پر حکم جاری کیا۔درخواست گزار عابد انصار کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ محمود الرشید سمیت 9 افراد نے مصطفیٰ ٹاؤن میں اس کے ایک کنال کے پلاٹ پر قبضے کی کوشش کی اور اسے جان سے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
islam365org · 4 years
Text
New Post has been published on Islam365
https://islam365.org/hadith-and-naat-collection/greatness-hadith-abdul-rashid-iraqi-abdul-rashid-iraqi/
The Greatness of Hadith by Abdul Rashid Iraqi by Abdul Rashid Iraqi
#232
مصنف : عبد الرشید عراقی
مشاہدات : 19981
عظمت حدیث از عبد الرشید عراقی
ڈاؤن لوڈ 1 
علم حدیث  ایک عظمت ورفعت پر مبنی موضوع ہے کیونکہ اس  کا تعلق براہ راست رسول اللہ ﷺ کی ذات بابرکات سے ہے۔جتنا یہ بلند عظمت ہے اتنا ہی اس کے عروج میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں اور اس کو مشکوک بنانے کی  سعی ناکام کی گئی۔علمائے حدیث نے دفاع حدیث کے لیے ہر موضوع پر گرانقدر تصنیفات لکھیں۔اسی سلسلے کی ایک کڑی عظمت حدیث کے نام سے عبدالرشید عراقی صاحب کی تصنیف ہے  جس میں انہوں نے عظمت حدیث کےساتھ ساتھ حجیت حدیث ،مقام حدیث،تدوین حدیث،اقسام کتب حدیث،اصطلاحات حدیث،مختلف محدثین ائمہ کرام جو کہ صحاح ستہ کے مصنفین ہیں ان کے حالات اور علمی خدمات،مختلف صحابہ کا تذکرہ  کرتے ہوئے مختلف شروحات حدیث کو اپنی اس کتاب میں موضوع بنایا ہے۔
0 notes
arcofpstuff · 4 years
Video
youtube
Abdul Rasheed Name Meaning In Urdu By Name Info || Abdul Rashid Naam Ka ...
0 notes
jeeveypakistan · 5 years
Link
In the struggle for independence ..... Haroon Ur Rasheed Columnist
0 notes
45newshd · 4 years
Photo
Tumblr media
’’جہانگیر ترین کو چینی کی برآمد نہیں بلکہ کس خواب نے دلدل میں اتار ا‘‘ وزیراعظم کیساتھ قدم قدم پر کھڑےرہنے والے جہانگیر ترین نے کہاں ٹھوکر کھائی؟ سینئرتجزیہ کار ہارون الرشید نے اندر کی خبر دیدی اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر کالم نگار ہارون الرشید اپنے کالم ’’متوازی وزیراعظم‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔۔آرزوئیں تو بادشاہوں کی بھی پروان نہیں چڑھتیں، ضرورتیں فقیروں کی بھی پوری ہو جاتی ہیں۔ خدا کی بستی دکاں نہیں ہے۔ جہانگیر ترین کا جرم وہ نہیں،جو اچھالا جا رہا ہے۔ فرانزک رپورٹ سے کھل جائے گا کہ زرِ اعانت میں اس کے رسوخ کا دخل ہے یا نہیں۔ یہ تو سبھی کو ملا۔ مدتوں سے یہ کارِ خیرجاری ہے۔
0 notes
rezavasei1991 · 4 years
Video
‏‎رابطه عاشقانه ما و امام معصوم علیه‌السلام در بعد فردی و اجتماعی 📖عن أبی الحسن (ع): مَا مِنْ أَحَدٍ مِنْ شِيعَتِنَا يَمْرَضُ إِلَّا مَرِضْنَا لِمَرَضِهِ وَ لَا اغْتَمَّ إِلَّا اغْتَمَمْنَا لِغَمِّهِ وَ لَا يَفْرَحُ إِلَّا فَرِحْنَا لِفَرَحِهِ وَ لَا يَغِيبُ عَنَّا أَحَدٌ مِنْ شِيعَتِنَا أَيْنَ كَانَ فِي شَرْقِ الْأَرْضِ أَوْ غَرْبِهَا. امام کاظم علیه السلام فرمود: هیچ یک از شیعیان ما نیست که بیمار شود مگر اینکه ما نیز با بیماری او بیمار می شویم و غمگین نمی شود مگر اینکه با غم او اندوهگین می شویم و شاد نمی شود مگر اینکه با شادی او شاد می شویم و حال هیچ کدام از شیعیان ما در شرق یا غرب جهان از چشم ما پنهان نیست. صفات الشیعه، ص۴ 📖حضرت زهرا سلام الله علیها: فَجَعَلَ اللهُ...اِطاعَتَنا نِظاماً لِلمِلَّةِ وَ اِمامَتَنا أماناً لِلفِرقَة؛ حضرت زهراء سلام الله علیهم فرمودند: خدا اطاعت و پیروی از ما اهل بیت را سبب برقراری نظم اجتماعی در امت اسلامی و امامت و رهبری ما را عامل وحدت و درامان ماندن ��ز تفرقه ها قرار داده است. الاحتجاج علی اهل اللجاج (طبرسی)ج1 ، ص99 📖از امام موسی بن جعفر(ع) نقل شده است که فرمودند:《إِنَّ اللَّهَ عَزَّوَجَلَّ غَضِبَ عَلَی الشِّیعَةِ فَخَیرَنِی نَفْسِی أَوْ هُمْ فَوَقَیتُهُمْ وَ اللَّهِ بِنَفْسِی》 خداوند عزوجل بر شیعیان غضب کرد، پس مرا مخیر ساخت که یا من و یا آنها فدا شویم، به خدا من با دادن جان خودم ایشان را حفظ کردم.(الکافی مرحوم کلینی، ج ۱، ص۲۶۰) ✅مرحوم علامه مجلسی در شرح این روایت می نویسد: ۱.غضب خدا بر شیعه یا برای این بود که ایشان تقیه را از دست دادند و امامت آن حضرت(ع) را فاش کردند. پس خلیفه وقت هارون الرشید چاره ای نداشت، جز اینکه یا شیعیان را تعقیب کند و بکشد و یا آن حضرت(ع) را زندانی و مسموم کند، و حضرتش سلامت شیعه را به قیمت جان خود خرید. ۲.یا آنکه علت غضب خدا این بود که شیعیان از آن حضرت(ع) اطاعت و پیروی خالصانه نکردند در نتیجه خدای تعالی آن حضرت را مخیر ساخت که یا بر علیه هارون قیام کند و جماعتی از شیعیان کشته شوند و یا گوشه گیری کند و تن به زندان و شهادت دهد.(مراة العقول مجلسی، ج۳، ص۱۲۷) #امام_موسی_بن_جعفر_علیه_السلام #امام_کاظم_علیه_السلام #شهادت #روضه #عاشقانه #امام_و_امت #حکمت‎‏ https://www.instagram.com/p/CMK8x98HnWo/?igshid=1un6h4vjw1e6k
1 note · View note