Tumgik
#بائے‘
globalknock · 2 years
Text
’گڈ بائے‘ انٹرنیٹ ایکسپلورر، 27 سالہ سفر اختتام پذیر
’گڈ بائے‘ انٹرنیٹ ایکسپلورر، 27 سالہ سفر اختتام پذیر
آپ میں سے جو لوگ 1990 یا 2000 کے اوائل میں کمپیوٹر استعمال کرتے تھے وہ انٹرنیٹ ایکسپلورر سے بخوبی واقف ہوں گے۔ کسی بھی ویب سائٹ کو وزٹ کرنا ہو یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل کرنا ہو، انٹرنیٹ ایکسپلورر ہی وہ واحد براؤزر ہوا کرتا تھا جو ایک کلک سے مطلوبہ سائٹ تک رسائی دیتا تھا۔ لیکن اب انٹرنیٹ کی دنیا کا یہ پرانا اور مقبول ترین براؤزر صرف ایک یاد بن جائے گا کیونکہ آج بدھ سے انٹرنیٹ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 14 days
Text
"" جھول""
کچھ دن پہلے ایک جگہ ریلیشنشپ سائیکالوجی کے متعلق پوسٹ کی تو وہاں ایک لڑکے نے کمنٹ کیا کہ مجھے تو بہت سی لڑکیوں کے دھوکہ دیا لیکن میری سوچ پھر بھی عورت کے خلاف نہیں ہے ۔ میں نے اس کو جوابا کمنٹ 27 گھنٹوں بعد لکھا تو معاملات کچھ یوں دیکھنے کو ملے 1- اسکا دو منٹ بعد جواب آیا ۔اور انہوں نے کہا کہ میری ماں نے مجھے سکھایا کہ عورت کی عزت کرو ۔حالانکہ مجھے دھوکہ مل چکا ہے لیکن میں پھر بھی اس سے محبت کرتا ہوں۔یہ انہوں نے یکے بعد دیگرے کہا ۔( جھول : میرے ستائیس گھنٹہ کے جواب پر انکا دو منٹ میں ری ایکٹ کرنا ۔) ۔اگر میں اسکو بھی نظر انداز کر دوں کہ ہو سکتا وہ فری ہوں تو جلدی جواب دے دیا ۔ابھی انکی کہی ہوئی باتیں ایک سائیڈ پر رکھ دیتی ہوں ۔ان ( red flag ) کی طرف نہیں جاتے ۔۔۔
Tumblr media
2- جو موضوع زیر بحث تھا ۔اس کے مطابق انہوں نے دوبارہ کہا کہ مجھے اس نے دھوکہ بھی دے دیا لیکن میں پھر بھی انکی مدد کی ۔اور اسے اضافی طور پر یہ بھی کہا کہ جب بھی کسی مدد کی ضرورت پڑے مجھے ضرور بتانا ۔یہ باتیں انکی جھول ہیں ۔
Tumblr media
3- جب میرا جواب نہایت مختصر ہوگیا تو انہوں نے کہا پوچھا کہ آپ ویسے کرتی کیا ہے ۔ادھر وہ بندا ( expose ) ہو گیا ۔ اب اسکا تجزیہ کریں تو ہو سکتا تھا کہ وہ بندا مجھے نہ پوچھتا کہ آپ کرتی کیا ہیں ۔بلکہ بات کو ختم کر دیتا اور کسی اور پوسٹ پر پوچھتا ۔تھوڑا صبر کا مظاہرہ کر لیتا ۔لیکن وہ جلدی ظاہر ہو گیا ۔اپ نے اسی طرح سٹیپ بائے سٹیپ جھول کو (filter out ) کرتے جانا ہے ۔معاملات کو جذباتی نہیں بلکہ ریشنل طریقے سے لے کر جانا ہے ۔
Tumblr media
ایک چھوٹی سی مثال دینے کا مقصد یہ ہے کہ انسان اپنے رویوں میں جھول چھوڑتے ہیں ۔انہیں پکڑنا سیکھئے ۔کچھ نوسر باز کچھ کبھی کبھی آپکی پوسٹ پر کمنٹ کریں گے تا کہ وہ یہ یقین دلا سکیں کہ ہم ٹھر کی نہیں ۔لیکن ہم یہ سوپر فیشلی جانے بغیر انکے اس روئے کو کوئی نام نہیں دے سکتے ۔نوسر باز لڑکی کی ٹائم لائن سے کچھ نہ کچھ اندازہ لگا لیتے ہیں کہ جال کو بچانا کیسے ہے ۔کچھ کے لئے انکے میسینجر تک پہنچنا ہی بہت بڑی کامیابی ہوتی ہے۔ انہیں لگتا کہ دال گل جائے گی لیکن جہاں لڑکوں کی نفسیاتی چالیں ہوتیں وہاں ظاہر ہے لڑکیوں کی بھی ہوتیں ۔ہر لڑکی میسینجر تک کسی مرد کو اپروچ دینے سے ٹریپ نہیں ہوتی ۔وہی بات کہ پانچوں انگلیاں برابر نہیں ۔
Tumblr media
کچھ مرد اور عورتیں (persistent abusers) ہوتے ہیں ۔لڑکیوں کو عمومآ یہ لگتا کہ جو مرد اتنے سالوں سے میرے پیچھے ہے وہ سچا ہے لیکن ہر گز ہر گز ایسا نہیں ہے ۔بہت سےاس کوشش میں دانہ ڈالتے رہتے ہیں کہ کچھ نہ کبھی شکاری ٹریپ ہو ہی جائے گا ۔ انسانی نفسیات اتنی آسان بھی نہیں ہے ۔لیکن بہر حال دوسروں کے ہر ہر روئے پر سختی سے نظر رکھیں ۔جھول آپکو ملتے جائیں گے لیکن شرط یہ کہ آپکو انکو (decode ) کرنا آنا چائیے ۔
Tumblr media
بطور عورت میں سمجھتی کہ مرد کی عقل زیادہ تیز اس لیے بھی ہوتی کیونکہ عمومی طور پر وہ سارا دن گھر سے با ہر رہتے ۔مردوں کی محفلوں میں اٹھتے بیٹھتے ۔وہاں بہت سی چیزیں ڈسکس ہوتی ۔زیادہ مائنڈز ایک ساتھ بیٹھتے،ائیڈیاز ایکسچینج ہوتے ۔ظاہر جنتا زیادہ (encounter ) ہو گا اتناذہن بھی کام کرتا چلا جائے گا ۔ایسی لڑکیاں جو گھر سے باہر نہیں نکلتیں( صرف وہی جو بالکل ہی نہیں ) انہیں ان مردوں کی محفل میں تین چار مہینے بٹھائیں ۔
Tumblr media
انکی سوچ اور خیالات میں کافی اڈوانسمنٹ نظر آئے گی ۔آپ مردوں کو گھر بٹھا دیں ظاہر ہے ان یں ویسے چالاکی نہیں رہے گی ۔اسی لئے تو بہت سے مرد کہتے کہ عورتوں کو کیا پتہ ہمیں تو زیادہ پتہ ۔اسکے پیچھے یہی وجہ ہے ۔
deeplooks
Tumblr media
0 notes
masailworld · 9 months
Text
رخصت ہوتے وقت ہاۓ کہنا اور کس کرنا شرعا کیسا ہے؟
حضرت معافی چاہتے ہوۓ سوال لکھ رہا ہوں کہ لڑکے جب اپنے دوستوں سے ملاقات کرتے ہیں دوستو میں لڑکیاں بھی ہوتی ہیں تو ہائے کہتے ہیں اور رخصت ہوتے وقت ہاتھ ملا کر بائے ✋ اور آپس میں ایک دوسرے کو کس کرتے ہیں کیا یہ شریعت میں درست ہے؟ شرعی اعتبار سے ملاقات و رخصت کا طریقہ کیا ہونا چاہئے ۔۔۔؟ الجواب۔۔۔ اسلام امن و سلامتی والا مذہب ہے اسلام یہ حکم دیتا ہے کہ جب آپس میں ملاقات ہو تو سب سے پہلے باہم سلامتی…
View On WordPress
0 notes
nooriblogger · 11 months
Text
خاص خاص ڈشیں
تحریر: چیٹ جی پی ٹی چیٹ جی پی ٹی میں اردو میں چیٹ کی جاسکتی ہے۔ یہ بہترین خانساماں ہے مغلیہ دور کی۔ آئیے دیکھیں کہ آج ہم ان صاحبہ سے کیا خاص ڈشیں بنوا رہے ہیں۔ مینڈک کے پائے: اسٹیپ بائے اسٹیپ رہنمائیبلی کو پکڑ کر اس کا رس نکالنے کا طریقہکیچوے کی مزیدار فنگر چپس بنائیںچھپکلی کڑاہی کیسے بنائیںکتیا کا شورمہ مینڈک کے پائے: اسٹیپ بائے اسٹیپ رہنمائی ایک ٹن مینڈک (ٹرٹل) کے پائے بنانے کی ترکیب کے لئے…
View On WordPress
0 notes
spitonews · 1 year
Text
نصیر الدین شاہ نے بھارتیوں کو تاج محل، لال قلعہ اور قطب مینار گرانے کا مشورہ دے دیا
ممبئی: بالی ووڈ انڈسٹری کے سینئر اداکار نصیر الدین شاہ کا کہنا ہے کہ اگر مغل بادشاہ اتنے ہی ظالم تھے تو بھارتیوں کو چاہیے کہ ان کا بنایا ہوا تاج محل، لال قلعہ اور قطب مینار گرا دیں۔ پاکستان کے شہر پشاور سے تعلق رکھنے والے بھارتی اداکار نصیر الدین شاہ جلد اپنی نئی  ویب سیریز ’تاج ڈیوائڈڈ بائے بلڈ‘ میں شہنشاہِ ہند بادشاہ جلال الدین اکبر کا کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔ تاہم بھارت میں مغل بادشاہوں کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
qamer · 1 year
Photo
Tumblr media
نازہمارا ،فخرہمارا’’نسبتِ گوہرشاہی‘‘💖: سیدی یونس الگوہر نے فرمایا۔🙏 ہم کوسرکارگوہرشاہی کادامن مل گیا قیامت سے پہلے۔ اب قیامت جب اُسکا جی چاہے آجائے۔اس کائنات میں جتنے بھی انسان پیدا ہوئے ہیں اُن سارے انسانوں میں سب سے ذیادہ خوش قسمت وہ ہے جس کو سرکار گوہرشاہی کادور ملا،پھرسرکارگوہرشاہی کی نسبت ملی اور پھر سرکارگوہرشاہی کی قربت مل گئی اورسرکار کے در کی غلامی بھی مل گئی ایسی قسمت پہ توناز کرنا چاہیئے۔ جس کونسبتِ گوہرشاہی میسر آگئی ہووہ اس کائنات کا بادشاہ ہے اُس سے ذیادہ خوش نصیب کوئی نہیں ہے۔ ہمیں سرکارگوہرشاہی کے دور میں اس دنیا میں بھیجا گیا ہے اس عطا پہ جتنا شُکر کیا جائے کم ہے آپ شکر ادا کرتے،کرتے تھک جائیں گے لیکن اس فضل وکرم کا شکر ادا نہیں کر پائیں گے کہ آپ کو اور ہم کو اس دور میں پیدا فرمایا گیا کہ جو سرکارگوہرشاہی کادورہے اور پھر سرکار کی نسبت بھی مل گئی سرکار ہمیں بائے فیس،بائے نیم جانتے ہیں ۔اس چھوٹی سی زندگی میں اگر اتنی بڑی عطا مل جائے تو اب باقی ساری زندگی سرکار کے مشن میں لگا دوکیونکہ اگر سوزندگیاں بھی جیتے اورزہدوپارسائی اختیار کر لیتے تو بھی گارینٹی نہیں تھی کہ صحبتِ گوہرشاہی کا ایک لمحہ بھی ملنے کے قابل ہیں چونکہ اب اتنا بڑا فضل وکرم ہو گیا ہے کہ سرکار گوہرشاہی کی نسبت مل گئی ۔نسبتِ گوہرشاہی کے مدِمقابل کوئی مرتبہ نہیں آسکتا ہے جس کو سرکار گوہرشاہی کی نسبت مل گئی،اس سے بڑی کوئی عطا نہیں، یہ وہ نسبت ہے کہ جس پرجتناناز کیا جائے کم ہے۔یہ ایک چیز ایسی مل گئی ہے کہ باقی ہر محرومی یہ پردہ پڑگیا ہے،ہر ناکامی ختم ہو گئی۔نسبت گوہرشاہی نے اندھیرےمیں،تاریکی میں ایسی شمع روشن کی ہے کہ اب نہ تقدیر کو دیکھنے،نہ پارسائی کودیکھنےضرورت ہے بس اس نسبت پہ ہی آدمی زندگی بسر کر دے کہ میں سرکارگوہرشاہی کا غلام ہوں۔🙏 23.12.2018 #ifollowGoharShahi#GoharShahi #ImamMehdiGoharShahi #GoharShahi #YounusAlGohar #ALRATV #Mohammad Watch ALRA TV👇 https://youtube.com/c/ALRATV "Watch Sufi Online with Younus AIGohar" is a daily show aired LIVE at *4:AM https://www.instagram.com/p/Cmo2HMGv1C7/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
akksofficial · 1 year
Text
زمین ڈاٹ کام کے زیراہتمام بیچ ریسورٹ بائے آئیکون لاہورمیں رنگا رنگ فیملی پراپرٹی گالا کا انعقاد
زمین ڈاٹ کام کے زیراہتمام بیچ ریسورٹ بائے آئیکون لاہورمیں رنگا رنگ فیملی پراپرٹی گالا کا انعقاد
لاہور(عکس آن لائن) پاکستان کے سب سے بڑے رئیل اسٹیٹ ادارے زمین ڈاٹ کام کی جانب سے بیچ ریسورٹ بائے آئیکون لاہور میں رنگا رنگ فیملی گالا کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہریوں کو بیچ ریسورٹ بائے آئیکون میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مکمل معلومات کی فراہمی سمیت بچوں کے لئے خصوصی جمپنگ کیسل،کارٹون کریکٹرز، فیس پینٹنگ کے ساتھ ساتھ میجک شو بھی سجایا گیا ۔ فیملی گالا میں زمین ڈاٹ کام کے سینئر ڈائریکٹر سیلز لاہور…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
omega-news · 2 years
Text
سری لنکا میں عوام کاغصہ عروج پر، صدارتی محل پر دھاوا، صدر فرار
سری لنکا میں عوام کاغصہ عروج پر، صدارتی محل پر دھاوا، صدر فرار
سری لنکا میں معاشی بحران اور عوام کی جانب سے سخت ردعمل نے کام دکھا دیا مشتعل افراد نے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا. صدر گوٹا بائے راجا پاکسےبچ نکلے اور ملک سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے . جبکہ مشتعل مظاہرین نے صدارتی محل پر قبضہ کر لیا.۔ NOW – Protesters storm the presidential palace in Sri Lanka's capital.pic.twitter.com/Wv6oQ10kBQ — Disclose.tv (@disclosetv) July 9, 2022 مظاہرین صدارتی محل کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 3 years
Text
شادی کیلئے کسی نے شردھا کا ہاتھ نہیں مانگا
شادی کیلئے کسی نے شردھا کا ہاتھ نہیں مانگا
ماضی کے مقبول بالی وڈ ولن شکتی کپور نے بیٹی شردھا کپور کی جلد شادی کی چہ مگوئیوں پر رد عمل دیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ تاحال کسی نے ان سے بیٹی کا ہاتھ نہیں مانگا۔شوبز ویب سائٹ ’اسپاٹ بائے‘ سے خصوصی بات کرتے ہوئے شکتی کپور نے بیٹی شردھا کپور کی شادی سمیت بیٹے سدھانتھ کی زندگی پر کھل کر بات کی اور کہا کہ بطور والد وہ بچوں پر کسی طرح کی پابندی نہیں لگاتے۔ شکتی کپور کا کہنا تھا کہ ان کے حوالے سے یہ غلط…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 2 months
Text
گوری میم صاحب
قسط نمبر 43
چنانچہ جیسے ہی ان کی فلائیٹ نے ائیر پورٹ پر لینڈ کیا۔۔۔ تو ایک اہلکار اپنے ہاتھ ان کے نام کا کتبہ پکڑا ہوا وہاں کھڑا تھا جیسے ہی مامی نے اس کے ساتھ اپنا تعارف کرایا تو اس نے الہ دین کے جن کی طرح جھٹ سے ان کا امیگریشن اور کسٹمز وغیره کروا کر ان کا اٹیچی وغیرہ لے کر باہر آ گیا جہاں میں باجی اور ثانیہ کے ساتھ کھڑا تھا۔۔ جیسے ہی وہ باہر آئیں تو میں انہیں لے اچھی سی کافی پلائی اتنی دیر میں وہ میرے کام سے بہت امپریس ہو چکی تھیں چنانچہ جیسے ہی باجی نے ان سے میرا تعارف کروایا تو وه مجھ سے ہاتھ ملاتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔ پتہ نہیں کیا بات ہے کہ اسٹیٹس میں عدیل نے تمہارے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا لیکن پچھلے کچھ عرصے سے ہماری فیملی میں جو تمہاری دھوم مچی ہے تو آئی تهنک درست بی مچی ہے پھر ٹیکسی پر بیٹھنے لگی تو میں صائمہ باجی سے مخاطب ہو کر بولا باجی جی میں نے ٹیکسی کا کرایہ ادا کر دیا ہے اور اس سے قبل کہ مامی کچھ کہتیں ۔۔۔ میں نے ان کو بائے بائے کر دیا۔۔۔
مامی سے وغیرہ سے فارغ ہو کر میں گھر آ گیا۔۔۔ اور عدیل کو فون کر کے ساری صورتِ حال سے آگاہ کر دیا تو وہ کہنے لگا کیا بات ہے یار مامی بھی تیری فین ہو گئی ہے تو میں اس کو جواب دیتے ہوئے بولا۔ فین تو ہونا ہی تھا یار ان کو اتنا زبردست پروٹوکول جو دلایا تھا تو وہ میری ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہنے لگا۔۔۔۔۔ یہ بھی درست ہے۔۔۔۔ پھر باتوں باتوں میں اس نے مجھے بتایا . کہ رمشا کی والدہ اور جمال صاحب بھی لاہور پہنچ گئے ہیں۔۔ عدیل کے منہ سے یہ سن کر کہ رمشا کی والدہ اور اس کا بھائی تعزیت کے لیئے لاہور گئے ہیں ۔ میرا لن خوشی سے جھوم اُٹھا اور ببانگ دھل میرے کان میں بولا - استاد جی اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس وقت حسینہ گھر میں اکیلی ہو گی۔ میرے دماغ میں اتنی بات آنے کی دیر تھی کہ مجھے ایک نشہ سا ہ��نے لگا۔۔۔ اور میرے لیئے مزید گھر میں رکنا مشکل ہو گیا تھا ��س لیئے ۔۔۔ میں گھر سے باہر نکلا اور ٹیکسی میں بیٹھ کر اسے پتہ سمجھا دیا ۔ میں رمشا کے گھر جا رہا تها وہی خوب صورت حسینہ جو د سویتی کم اور ترساتی زیاه تهی اس میں کوئی شک نہیں کہ رمشا بہت سمارٹ اور سیکسی لڑکی تھی لیکن وہ اسی قدر تیز بھی تھی۔ اسی لیئے آج تک اس نے مجھے پهدی نہیں دی تھی۔۔۔۔۔ بلکہ ترسایا ہی ترسایا تھا۔۔۔ اور اب جبکہ مجھے معلوم ہوا تھا کہ وہ گھر پر اکیلی ہے تو خود بخود ہی میری رالیں ٹپکنا شروع ہو گئیں تھیں۔ میرا خیال تھا کہ میں جاتے ہی بنا کوئی بات کیئے۔۔۔۔ پہلا کام یہی کروں گا کہ اسے چودں گا۔۔ اس لیئے میں نے ٹیکسی سے اتر کر اس کی بیل بجائی ۔۔۔۔ تو جواب میں اسی نے دروازہ کھولا۔ مجھے دیکھتے ہی اس کی آنکھوں میں ایک شرارت سی ناچ گئی۔۔۔ اور وہ مجھ سے کہنے لگی گوروں نے سچ ہی کہا تھا۔۔۔۔ کہ تھنک اباؤٹ شاه جی ---- اور شاه جی از دئير ۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی اس نے مجھے اندر آنے کا اشارہ کیا۔۔۔۔ گھر میں داخل ہوتے ہی میں نے اسے گلے سے لگانا چاہا تو وہ پرے ہٹتے ہوئے بولی ارے ارے کیا کر رہے ہو؟ تو میں بڑی بے تکلفی سے بولا تم سے پیار کا اظہار کر نے لگا ہوں تو وہ پیچھے ہٹتے ہوئے بولی۔۔ لیکن یہ پیار کی جگہ نہیں ہے تو میں اس سے بولا۔ گولی دینے کی کوشش نہ کر۔۔۔ مجھے معلوم ہے کہ آنٹی اور جمال بھائی لاہور گئے ہوئے ہیں۔۔۔
Tumblr media
اس کے ساتھ ہی میں اسے پکڑ کر اپنے ساتھ لگانے ہی والا تھا کہ اندر سے ایک سریلی سی آواز سنائی دی رمشا باہر کون تھا؟ وه آواز سن کر مجھے ایسا لگا کہ جیسے کسی نے میرے سر پر بمب پھوڑ دیا ہو .. ۔۔ میں نے سر اُٹھا کر آواز کی سمت دیکھا تو میرے سامنے ایک بہت ہی پرکشش سی لڑکی کھڑی تھی اسے دیکھ کر میں چند سیکنڈز کے لیئے سٹل ہو گیا ... دوسری طرف وہ لڑکی بھی بڑی دل چسپ نظروں سے میری طرف دیکھ رہی تھی پھر وہ رمشا کی طرف دیکھتے ہوئے بولی میرے بیسٹ نالج کے مطابق ان حضرت کا نام شاہ ہونا چاہئے اس پر کشش لڑکی کے منہ سے اپنا نام سن کر میں حیران رہ گیا۔۔۔ جبکہ دوسری طرف رمشا جلدی سے بولی پس ڈئیر! تم نے ٹھیک پہچانا یہ میرا بیسٹ فرینڈ شاہ جی ہے اور پھر میری طرف دیکھتے ہوئے رمشا بولی اور ڈئیر شاہ صاحب یہ میری فسٹ کزن اور بیسٹ آف دی بیسٹ فرنیڈ انوشہ ذوالفقار ہے باقی اس کے بارے میں کافی جان کاری تم رکھتے ہو رمشا کی بات سن کر انوشہ بڑی ادا سے کہنے لگی اوئے بی بی تم نے اپنے فرینڈ کو میرے بارے کیا بتا دیا؟ تو رمشا مسکراتے ہوئے بولی ۔۔۔۔ چپ کر -- جو بھی بتایا ہے درست بتایا ہے۔ اس کے بعد رمشا نے مجھے اندر چلنے کا اشارہ کیا۔ اور میرے پوچھنے پر اس نے بتلایا کہ انوشہ آج صبع ہی فیصل آباد سے پنڈی آئی ہے وجہ نزول یہ بتائی کہ ایک دوست کی شادی پر آئی ہے اس کے بعد رمشا مجھ سے کہنے لگی آج رات ہم نے شادی پر جانا ہے تم بھی ساتھ چلو تو مزه آئے گا۔ تو میں اس سے بولا بھلا میں کہاں جاؤں گا؟ نا جان نہ پہچان تے میں تیرا مہمان تو اس پر رمشا کہنے لگی میری کون سی جان پہچان ہے میں بھی تو جا رہی ہوں نا ۔ اس لیئے تم بھی چلو ۔ ابھی ہم یہی باتیں کر رہے تھے کہ اوپر سے انوشہ آ گئی۔۔۔ اور قبل اس کے کہ رمشا کچھ کہتی وہ کہنے لگی شاہ جی آج رات اسلام آباد کی ایک مارکی میں شادی ہے اگر آپ بھی ساتھ چلو گے تو رونق دوبالا ہو جائے گی۔۔۔ اس پر میں نے بچر میچر کرنے کی بڑی کوشش کی لیکن ان لڑکیوں نے میری ایک نہ سنی آخر چار و ناچار مجھے ہاں کرنا پڑی بارات کا وقت رات آٹھ بجے تھے لیکن لڑکیاں مجھ سے بولیں۔ آپ ساڑھے آٹھ بجے تک آ جانا۔۔۔ ساتھ ہی رمشا کہنے لگی اگر ہو سکے تو ساتھ کسی دوست کی گاڑی لیتے آنا کہ وہاں سے مارکی شادی حال کافی دور تھا۔
Tumblr media
واپس جا کر اپنے ایک دوست سے گاڑی مانگی --- اور تیار شیار ہو کر رات آٹھ بجے میں رمشا کے گھر پہنچ گیا گھنٹی کے جواب میں انوشہ نے ہی دروازہ کھولا تھا۔۔۔۔ مجھے دیکھتے ہی اس نے بڑی ہی گہری نظروں سے میرا جائزہ لیا اور پھر کہنے لگی اندر آ جاؤ۔ میں اس کے ساتھ چلتا ہوا سیدھا رمشا کے کمرے میں پہنچ گیا ۔۔ اندر پہنچ کر معلوم ہوا کہ رمشا تو ابھی نہا رہی تھی جبکہ انوشہ تیاری کر رہی تھی موقع کی مناسبت سے انوشہ نے بڑا ہی سندر اور کام والا سوٹ پہنا ہوا تھا۔۔۔ جس میں وہ بڑی ہی سیکسی لگ رہی تھی ڈریسنگ کے سامنے بیٹھتے ہوئے وہ کہنے لگی۔ تمہاری اور رمشا کی دوستی کب سے ہے تو میں اس سے بولا زیادہ نہیں دو ڈھائی ماہ ہوئے ہیں تو اس پر وہ ایکٹنگ کرتے ہوئے بولی.... اف اتنی پرانی دوستی اور ابھی تک کیا کچھ نہیں؟ رمشا کے منہ سے اتنی بے باک بات سن کر میں نے بڑی حیرانی سے اس کی طرف دیکھا تو وہ ڈریسنگ مرمر سے ہی مجھے آنکھ مارتے ہوئے بولی گهبرا نہیں دوست میں زرا وکھری ٹائپ کی لڑکی ہوں۔ اتنی دیر میں رمشا بھی بدن پر ٹاول لپیٹے کمرے میں داخل ہوئی اور مجھے دیکھ کر بولی تم کب آئے؟ تو میں اس سے بولا ۔ ابھی کچھ ہی دیر ہوئی ہے اس سے پہلے کہ رمشا کچھ جواب دیتی -- انوشہ آگے بڑھی اور رمشا کے بدن سے ٹاول بٹا دیا۔۔۔ اب میری نظروں کے سامنے رمشا بلکل ننگی کھڑی تھی۔ میں رمشا کے جسم کے نشیب وفراز ۔ اور اس کے نمایاں خطوط بڑی گہری نظروں سے دیکھ رہا تھا کہ انوشہ نے جلدی سے ٹاول رمشا کے اوپر ڈال دیا اور مجھے سناتے ہوئے بظاہر رمشا سے کہنے لگی۔۔۔۔۔ توبہ توبہ اگر میں دو منٹ اور تم کو ننگا رکھتی تو اس بھائی ) میری طرف اشاره کرتے ہوئے) کی موت یقینی تھی تو اس پر میں اس کی بات پر گره لگاتے ہوئے بولا۔۔
Tumblr media
اور موت کی وجہ یہ لکھی ہوئی تھی کہ اس نے ایک پری کو ننگا دیکھ لیا تھا میری بات سن کر انوشہ نے ایک دم گھوم کر میری طرف دیکھا اور کہنے لگی تم نے میری بات کا مائینڈ تو نہیں کیا؟ تو میں اس سے بولا۔ مس جی مائینڈ کس بات کا میں بھی زرا وكهری ٹائپ کا بندہ ہوں۔ اس طرح کی ہنسی مزاق میں وہ لڑکیاں بمشكل تیار ہوئیں۔ راستے میں رمشا مجھ سے کہنے لگی تمہیں معلوم ہے شاہ کہ کسی زمانے میں . میں پکی لیسبو تھی اور مجھے اس طرف لانے والی یہ محترمہ ہے تو میں گاڑی ڈرائیونگ کرتے ہوئے بولا ہاں یار تم نے مجھے بتایا تھا تو اس پر رمشا کہنے لگی۔۔۔ ویسے آپس کی بات ہے انوشہ تم سے کافی متاثر ہوئی ہے۔ اس پر میں نے گاڑی کے بیک مرر سے انوشہ کی طرف دیکھا اور اس سے بولا ۔۔۔ کیا واقعی آپ مجھ سے متاثر ہوئی ہیں؟ تو وہ بڑی ادا سے کہنے لگی ۔۔۔ ابھی تک تو میں نے صرف باتیں ہی باتیں سنی ہیں دیکھا تو کچھ بھی نہیں تو میں اس سے بولا ۔۔ جہاں تک دیکھنے کا تعلق ہے تو آپ حکم کریں آپ کو ابھی وه سب دکھا سکتا ہوں جس کی ایک لڑکی صرف تمنا کر سکتی ہے۔۔ تو آگے سے
انوشہ کہنے لگی مسر شاہ دو چار لونڈیوں سے" حساب کتا ب "کر کے بعض لوگ خود کو ویسے ہی ماسٹر سمجھ لیتے ہیں تو میں اس سے کہنے لگا ۔ میں نے اپنے ماسٹر ہونے کا ابھی تک دعوی نہیں کیا تو وہ کہنے لگی آپ نے نہیں کیا نا۔ آپ کی گرل فرنیڈ نے تو
اس بات کا رولا ڈالا ہوا ہے۔ اس پر میں نے رمشا کی طرف دیکھا تو وہ دانت نکالتے ہوئے کہنے لگی ۔۔ یار میں نے تو فقط تمہاری عزت بڑھائی تھی۔ کچھ برا تو نہیں کیا۔ اسی طرح کی باتیں کرتے ہوئے ہم لوگ مطلوبہ شادی حال پہنچ گئے جہاں پر سٹینگ اریجمنٹ ایسا تھا کہ آپ فیملی کے ساتھ بیٹھ سکتے تھے سو ایک ٹیبل پر میں رمشا اور انوشہ بیٹھ گئے ۔ اپنے آس پاس اتنی ساری خوب صورت لیڈیز کو بیٹھا دیکھ کر رمشا نے انوشہ کی طرف دیکھا اور شرارت بھرے انداز میں کہنے لگی ۔۔۔۔ انوشے اتنی کیوٹ خواتین کو ایک ساتھ دیکھ کر مجھے کچھ کچھ ہو رہا ہے تو اس پر انوشہ اسے دلاسہ دیتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔ تھوڑا صبر کر لو میری جان گھر جا کر میں تیرے سارے ارمان پورے کر دوں گی۔ ان کی باتیں سن کر میں بھی دخل در معقولات دیتے ہوئے بولا۔۔۔ لیڈیز اس بات کا دھیان رہے کہ اس کھیل میں میں بھی برابر کا شریک ہوں گا تو اس پر رمشا کہنے لگی۔۔۔ تم شریک ضرور ہو گئے لیکن جب ہم چاہیں گی تب تم رنگ میں داخل ہو گئے۔ ہمیں وہاں بیٹھے کافی دیر ہو گئی تھی کہ اتنے میں انوشہ کی دو تین دوست بھی بھی وہاں پر آ گئیں اور مزے کی بات یہ ہے کہ انوشہ نے میرا اور رمشا کا تعارف بطور میاں بیوی کے کرایا جسے میرے ساتھ ساتھ رمشا نے بھی خوب انجوائے کیا۔ ہمیں انجوائے کرتا دیکھ کر وہ بھی مسکرا دی۔
Tumblr media
شادی سے واپسی پر رمشا گاڑی چلا رہی تھی جبکہ آگے والی سیٹ پر انوشہ اور گاڑی کی پچھلی سیٹ پر میں بیٹھا ہوا تھا ۔ گاڑی چلاتے ہوئے رمشا مجھ سے کہنے لگی یہ بتاؤ کہ تم نے گاڑی کب واپس کرنی ہے ؟ تو میں اس سے بولا گاڑی کی کوئی ٹنشنی نہیں ۔۔ کل واپس کر دوں گا تو اس پر وہ اٹھلاتے ہوئے بولی ۔۔ اس کا مطلب آج رات تم ہمارے ساتھ سٹے کر رہے ہو تو میں انوشہ کی طرف دیکھتے ہوئے بولا ۔۔۔ ہاں یار زرا میں بھی تو دیکھوں کہ تمہاری کزن کتنے پانی میں ہے۔ تو اس پر انوشہ ترنت جواب دیتے ہوئے بولی پانی کا تو پانی نکلنے کے بعد ہی پتہ چلے گا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے بڑی ہی بے تکلفی سے رمشا کی دونوں ٹانگوں کے بیچ میں ہاتھ پھیرا اور کہنے لگی۔۔۔ میری جان تمہاری ان دو ٹانگوں کے بیچ سکون و لزت کی کیا ہی مدہوش کر دینے والی نہر ہے۔ جس کا پانی آج تک نہیں سوکھا ہے ۔۔ تو اس پر رمشا بھی انوشہ کی پھدی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے بولی۔ بڑے دنوں کے بعد اس شیرنی کی سواری نصیب ہو گی۔ اس کے ساتھ اس نے اپنی لمبی سی زبان باہر نکالی اس کے ساتھ ہی انوشہ اور رمشا کی زبانیں آپس میں تکرانا شروع ہو گئیں۔ وہ بار بار ایک دوسرے کے ساتھ اپنی زبانیں ملا رہیں تھیں۔۔۔ اسی اثنا میں بھی سیٹ سے کھسک کر آگے ہوا اور انوشہ کا سر پکڑ کر اپنی طرف کیا تو میں نے دیکھا کہ اس کی آنکھوں شہوت سے چور ہو رہی تھیں۔۔۔ اس نے ایک نظر میری طرف دیکھا اور کہنے لگی -- کیا ہے؟ تو میں اپنی زبان باہر نکال کر اس کے منہ کی طرف لہراتے ہوئے بولا... ایک نظر ادھر بھی میری جان کہ مجھ کو بھی اتنا ہی سیکس چڑھا ہوا ہے جتنا کہ تم دونوں کو چڑھا ہے۔۔۔۔ میری بات سن کر انوشہ نے اپنی زبان باہر نکالی اور میری زبان کے آس پا لہراتے ہوئے بولی۔۔۔ اگر میں تم کو اپنی زبان کا مزہ نہ دوں تو؟ اس کی بات سن کر میں نے اسے بالوں سے پکڑا ۔۔۔ اور زبردستی اس کے منہ میں اپنا منہ ڈال دیا۔۔۔
کچھ دیر تک اس نے اپنے منہ کو بند رکھا ۔ لیکن جب میں نے پیہم اس کے ہونٹوں پر زبان پھیرنی شروع کی تو کچھ دیر بعد اس نے اپنے منہ کو کھول دیا۔۔۔۔ جس کی وجہ سے میری زبان تیر کی طرح اس کے منہ میں گھس گئی۔۔۔۔ اور بجائے اس کے کہ میں اس کی زبان تلاش کرتا اس نے میری زبان تلاش کی اور پھر میری زبان سے ایسی زبان ملائی کہ اگرک دو تین منٹ تک ہم دونوں نے بڑی ہی طویل ٹنگ کسنگ کی۔ پھر جیسے ہی ہمارے منہ ایک دوسرے سے الگ ہوئے تو رمشا ہنستے ہوئے کہنے لگی ۔ میرے ہسبینڈ کی" كس" کیسی لگی؟ تو انوشہ کچھ سوچ کر بولی۔سچ کہوں تو رمشا بولی جی سچ ہی میں پوچھ رہی ہوں تو وہ کہنے لگی اے ون پھر رمشا کی طرف دیکھتے ہوئے بولی۔ جس طرح دیگ کا ایک دانہ چکھنے سے پتہ چل جاتا ہے کہ چاول کیسے پکے ہوں گے ؟ اسی تمہارے دوست سے ایک ہی کس میں میں جان گئی ہوں کہ اسے سیکس کے بارے میں کافی جان کاری ہے تو اس پر رمشا مزه لیتے ہوئے بولی وہ کیسے؟ رمشا کا سوال سن کر انوشہ نے کچھ دیر سوچا اور پھر کہنے لگی۔ کسی ٹھرکی بابے نے کیا ٹھیک کہا ہے کہ سیکس ایک آرٹ ہے ، تو اس آرٹ سے تمہارا دوست بخوبی آگاہ لگتا ہے تو اس پر رمشا مست آواز میں کہنے لگی اس ٹھرکی بابا کی اور بھی باتیں بتاؤ نا پلززززز تو اس پر انوشہ نے کچھ دیر مزید سوچا اور پھر ٹھہر ٹھیر کر کہنے لگی۔ مہا ٹھرکی بابا کہتا ہے کہ چدائی ایک فن ہے ، ہمبستری ایک کلا ہے ۔ دو منٹ میں دو جھٹکے مار کے للی کو لٹکا کے عورت کو پیاسا چھوڑنا سیکس نہیں قدرت نے سیکس میں مزہ رکھا ہے سیکس کو پڑھو سیکس کو سیکھو اور سیکس کا مزہ لو۔ پھر میری طرف منہ کر کے وہ رمشا سے سے کہنے لگتی مجھے ایسا لگتا ہے کہ تمہارے دوست نے سیکس کو پڑھا بھی ہے اور یہ جانتا ہے کہ سیکس کا مزہ کیسے لینا ہے۔۔۔۔ اس قسم کی سیکسی باتیں کرتے ہوئے ہم گھر پہنچ گئے تھے ۔
Tumblr media
اس وقت میرے سامنے پلنگ پر رمشا اور انوشہ ننگی لیٹی ہوئیں تھیں۔۔۔ اور رمشا انوشہ کی چھاتیاں چوس رہی تھی اور رمشا کے منہ سے سیکس سے بھر پور آوازیں نکل رہیں تھیں جبکہ پلنگ کے سامنے میں پورے کپڑوں میں ایک سنگل صوفے پر بیٹھا ان دونوں کا سیکس شو دیکھ رہا تھا جبکہ رمشا کی گول گول اور موٹی گانڈ دیکھ کر میرے دل کو کچھ کچھ ہو رہا تھا..... لیکن لڑکیوں نے بڑی سختی کے ساتھ مجھے پابند کیا تھا کہ جب تک وہ نہ کہیں میں نے بیڈ پر نہیں آیا۔ حال یہ تھا کہ پینٹ کے اندر میرا لن اپنی اکڑاہٹ کے آخری درجے تک پہنچا ہوا تھا ۔ لیکن میں مجبور تھا۔۔۔۔ یونہی بیٹھے بیٹھے اچانک مجھے خیال آیا اور میں نے جلدی سے اپنے سارے کپڑے اتار پھینکے۔۔۔ اب میرا شیش ناگ پھن پھیلائے کھڑا تھا۔۔ لیکن دونوں لڑکیاں اس بات سے بے نیاز ایک دوسرے کے ساتھ اوورل کر رہی تھیں۔ رمشا کی حد تک تو بات درست تهی لیکن غضب اس وقت ہوا کہ جب انوشہ رمشا کہ اوپر آئی أففففف اس کی گول شیب کی باہر کو نکلی ہوئی گانڈ دیکھ کر پہلے تو میں خاموش رہا اور صرف لن کو مسلتا رہا ۔۔۔ لیکن جب اس نے اپنی دونوں ٹانگیں کھول کر رمشا کی چوت چاٹنا شروع کی تو اس کی سیکسی گانڈ ۔۔۔۔۔ اور بھوکی شیرنی جیسے پهدی کی ایک جھلک دیکھ کر میں جمپ مار کر پلنگ پر آ گیا جیسے ہی میں پلنگ پر پہنچا تو انوشہ نے رمشا کی پھدی چاٹنا بند کر کے میری طرف دیکھنا شروع کر دیا۔ جبکہ اس کے نیچے لیٹی رمشا شور مچاتے ہوئے بولی۔۔ یہ سراسر چیٹنگ ہے۔۔۔ ہم نے کہا بھی تھا کہ ہماری پرمیشن کے بغیر تم نے اوپر نہیں آنا پھر تم کیسے آ گئے؟ ابھی رمشا رولا ڈال ہی رہی تھی کہ انوشہ کہ جس کی نظریں میرے لن پر گڑھی ہوئیں تھیں۔ ہاتھ اٹھا کر بولی.. چپ کر كتيا ..... آخر کار ہم نے اس سے چدوانا تو تھا نا۔ ہمارے کہنے بغیر آگیا تو کون سی قیامت ٹوٹ پڑی۔۔۔ پھر مجھ سے مخاطب : ہو کر بولی۔ ہینڈ سم زرا ادھر تو آ پھر رمشا سے مخاطب ہو کر بولی۔۔۔
دیکھ تو سہی اس کی دونوں ٹانگوں کے درمیان لن کیسے شیش ناگ کی طرح تنا کھڑا ہے۔۔۔ پھر کہنے لگی شاہ جی میں اسے شاہی لوڑا کہوں گی۔ اتنی بات کرتے ہی اس نے ہاتھ بڑھا کر میرے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا۔۔۔۔۔ اور اسے دباتے ہوئے بولی۔۔۔ کیسا بارڈ
ہے ؟ پھر ٹوپے پر انگلی پھیرتے ہوئے بولی۔۔۔ اس شاہی لوڑے کا کیسا موٹا ٹوپ ہے . پھر وہ رمشا کی طرف گھومی اور اس سے کہنے لگی آج شاہی لوڑے ۔۔ اور بھوکی شیرنی کے ملاپ سے چودائی کا مزہ آنے والا ہے ۔۔۔ اتنی دیر میں رمشا بھی اُٹھ کر گھٹنوں کے بل میرے ساتھ کھڑی تھی۔ تبھی انوشہ اس سے کہنے لگی ۔زرا لن پر تهوک تو پھینک ۔۔۔ میں نے اس کی مٹھ مارنی ہے اس کی بات سن کر رمشا بلکل میرے لن پر جھکی اور ایک بڑا سا تھوک کا گولہ پھینک کر بولی مٹھ نہ مار بلکہ لن کو چوس مزہ آئے گا۔ تو انوشہ نے ایک نظر رمشا کی طرف دیکھا اور پھر میرے لن پر جھک گئی۔۔جیسے ہی انوشہ نے میرے لن کو چاٹنا شروع کیا ۔۔۔ عین اسی وقت رمشا نے مجھے دھکا دے کر بیڈ پر گرا دیا۔۔۔ اور پھر گھٹنوں کے بل چلتی ہوئی میرے منہ کی طرف آ گئی اور میرے منہ پر ہلکا سا تھپڑ مارتے ہوئے بولی۔۔۔چل سالی میری پھدی چاٹ لائف میں پہلی دفعہ یہ ہو رہا تھا کہ ایک حسین لڑکی میرا لن چوس رہی تھی اس کے ہونٹوں کا لمس اور کی منہ کی گرمی ۔۔ یہ سب مجھے پاگل کر رہی تھیں لیکن دوسری طرف مجھے آرڈر ملا کہ میں پھدی چاٹوں چنانچہ میں نے زبان باہر نکالی اور رمشا کی پھدی چاٹنا شروع ہو گیا۔۔۔ اب پوزیشن یہ تھی کہ انوشہ میرا لوڑا چوس رہی تھی جبکہ عین اسی وقت میں رمشا کی پھدی چاٹ رہا تھا۔۔۔ رمشا کی پھدی بہت ہاٹ اور بالوں والی تھی۔۔۔۔۔ اسی لیئے اس سے پھدی کی مہک بہت ہی تیز آ رہی تھی کچھ دیر تک ہم ایسے ہی کرتے رہے پھر اچانک ہی رمشا نے میرے سر کو پکڑا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور میرے منہ میں ڈسچارج ہونا شروع ہو گئی۔۔۔۔۔ جیسے ہی وہ ڈسچارج ہوئی تو وہ میرے ساتھ لیٹ کر گہرے گہرے سانس لینے لگی۔۔ یہ دیکھ کر انوشہ نے لن کو منہ سے نکالا۔۔۔ اور مجھے اُٹھانے لگی۔۔جیسے ہی میں اوپر اُٹھا تو اس نے اپنی ایک چھاتی میرے سامنے کر دی اور کہنے لگی -- میرا دودھ پیو۔۔۔۔
Tumblr media
بلاشبہ انوشہ کی چھاتیاں بہت بڑی اور نپلز کافی موٹے تھے جنہیں چوسنے کا بہت مزہ آیا۔۔۔ ابھی میں نے اس کی ایک چھاتی چوسی تھی کہ اس نے میرے منہ سے اپنی چھاتی کو نکال لیا۔ اور دونوں چھاتیوں کو ہاتھ میں پکڑ کر بولی۔۔۔۔ میری پھدی بعد میں مارنا پہلے چھاتیاں چود۔۔۔ پھر مجھ سے کہنے لگی میری چھاتیوں کی دراڑ میں تھوک پھینک اور میں نے اس کی دونوں چھاتیوں کے بیچ میں بننے والے شگاف میں تھوک پھینکا ... تو اس نے جلدی سے میرے لن کو تھوک سے نہلایا . کی اسکی چھاتیاں اچھی طرح چکنی ہو گئیں۔ تو وہ کہنے لگے چل اب میری چھاتیاں چود اور اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی چھاتیوں کو میرے لن میں رکھا ۔۔۔۔ اورانہیں تیز تیز ہلانے لگی میرے لیئے چھاتیاں چودنے کا یہ پہلا موقع تھا اس لیئے انہیں چودنے کا بڑا مزه آیا کافی دیر تک وہ مجھ سے اپنی چھاتیاں چدواتی رہی پھر تھوڑی دیر بعد رمشا اوپر اٹھی اور انوشہ سے کہنے لگی کیا خیال ہے لن لیا جائے؟ تو انوشہ بولی اتنی جلدی؟ جب اس پر رمشا کہنے لگی۔۔۔۔ تم نے لن چوس لیا۔ چھاتیاں میں ڈال لیا اب پھدی ہی باقی بچتی ہے کہ جہاں لن لینا باقی ہے ۔ پھر کہنے لگے ویسے ساری رات پڑی ہے جتنی مرضی لینا۔۔۔ تب انوشہ اس سے کہنے لگی۔۔۔ کس سٹائل میں چدوائیں؟ تو مشا کہنے لگی دونوں گھوڑی بنتی ہیں شاہ باری باری ہم دونوں کی چوت میں اپنے لن کو ان آؤٹ کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی رمشا جلدی سے گھوڑی بن گئی۔۔۔ جبکہ انوشہ گھوڑی بنتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔۔ تھوڑی سی چاٹنا بھی ہے۔ اور میں نے پہلے تو انوشہ کی بھوکی شیرنی کو اچھی طرح
چاٹا پھر ۔۔۔۔۔ ان کے پیچھے گھٹنوں کے بل کھڑا ہو گیا۔۔۔ اور ایک کی پھدی میں لن ڈالتا ۔۔ کچھ دیر گھسے مارتا ......... تو پھر دوسری کی مارنا شروع ہو جاتا۔۔۔۔۔ سو میں ون بائی ون دونوں کی پھدی بجاتا گیا بجاتا گیا۔ بجاتا گیا اور بجاتا ہی گیااااااااااااااااااااااا۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔
Tumblr media Tumblr media
1 note · View note
nooriblogger · 1 year
Text
سولہویں محفل
Time to read: 15 minutes 18 شعبان المعظم، 1444 ہجری(مطابق 11 مارچ، 2023 عیسوی، بروز ہفتہ) بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ اتباع سنتِ رسول ﷺ حاضریکیا اردو آپ کی مادری زبان ہے؟بائے پاس مت کرو کیا آپ کسی پل سے گزرے تھے؟عین سویرا تمہارے گھر میں آستانہ ہےہمیں ایسے لوگوں کا کیا کرنا ہے؟ ہم سب کی مغفرت ہو گئی لیلتہ القدر کا مفہوم پیغام اتباع سنتِ رسول ﷺ شیخ احمد سرہندی رحمتہ اللہ علیہ نماز…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
isidefenders · 3 years
Photo
Tumblr media
منظور پشتین کے سہارے چلنے والے محسن داوڑ نے این ڈی ایم بنا کر پی ٹی ایم کو بائے بائے کہہ دیا جلد ہی ڈالرز کی ہوس میں این ڈی ایم میں سے کوئی نکلے گا جو اپنی نئی جماعت بنائے گا کیوں کہ ان کا کوئی نظریہ نہیں بلکہ نظریہ ضرورت و ڈالرز ہیں
1 note · View note
qamer · 2 years
Photo
Tumblr media
جس کونسبتِ گوہرشاہی میسر آگئی ہووہ اس کائنات کا بادشاہ ہے.. ہم کوسرکارگوہرشاہی کادامن مل گیا قیامت سے پہلے۔ اب قیامت جب اُسکا جی چاہے آجائے۔اس کائنات میں جتنے بھی انسان پیدا ہوئے ہیں اُن سارے انسانوں میں سب سے ذیادہ خوش قسمت وہ ہے جس کو سرکار گوہرشاہی کادور ملا،پھرسرکارگوہرشاہی کی نسبت ملی اور پھر سرکارگوہرشاہی کی قربت مل گئی اورسرکار کے در کی غلامی بھی مل گئی ایسی قسمت پہ توناز کرنا چاہیئے۔ جس کونسبتِ گوہرشاہی میسر آگئی ہووہ اس کائنات کا بادشاہ ہے اُس سے ذیادہ خوش نصیب کوئی نہیں ہے۔ ہمیں سرکارگوہرشاہی کے دور میں اس دنیا میں بھیجا گیا ہے اس عطا پہ جتنا شُکر کیا جائے کم ہے آپ شکر ادا کرتے،کرتے تھک جائیں گے لیکن اس فضل وکرم کا شکر ادا نہیں کر پائیں گے کہ آپ کو اور ہم کو اس دور میں پیدا فرمایا گیا کہ جو سرکارگوہرشاہی کادورہے اور پھر سرکار کی نسبت بھی مل گئی سرکار ہمیں بائے فیس،بائے نیم جانتے ہیں ۔اس چھوٹی سی زندگی میں اگر اتنی بڑی عطا مل جائے تو اب باقی ساری زندگی سرکار کے مشن میں لگا دوکیونکہ اگر سوزندگیاں بھی جیتے اورزہدوپارسائی اختیار کر لیتے تو بھی گارنٹی نہیں تھی کہ صحبتِ گوہرشاہی کا ایک لمحہ بھی ملنے کے قابل ہیں چونکہ اب اتنا بڑا فضل وکرم ہو گیا ہے کہ سرکار گوہرشاہی کی نسبت مل گئی ۔نسبتِ گوہرشاہی کے مدِمقابل کوئی مرتبہ نہیں آسکتا ہے جس کو سرکار گوہرشاہی کی نسبت مل گئی،اس سے بڑی کوئی عطا نہیں، یہ وہ نسبت ہے کہ جس پرجتناناز کیا جائے کم ہے۔یہ ایک چیز ایسی مل گئی ہے کہ باقی ہر محرومی یہ پردہ پڑگیا ہے،ہر ناکامی ختم ہو گئی۔نسبت گوہرشاہی نے اندھیرےمیں،تاریکی میں ایسی شمع روشن کی ہے کہ اب نہ تقدیر کو،نہ پارسائی کودیکھنےضرورت ہے بس اس نسبت پہ ہی آدمی زندگی بسر کر دے کہ میں سرکارگوہرشاہی کا غلام ہوں۔ Younus AlGohar #ifollowGoharShahi #silsilaemehdiya #ImamMehdiGoharShahi #GoharShahi #ALRATV #YounusAlGohar https://www.instagram.com/p/CkIr8-BvjSd/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
بیچ ریزورٹ بائے ائکن کی لانچ کے ساتھ زمین ڈاٹ کام کا لاہور میں کامیاب پراپرٹی سیلزایونٹ
بیچ ریزورٹ بائے ائکن کی لانچ کے ساتھ زمین ڈاٹ کام کا لاہور میں کامیاب پراپرٹی سیلزایونٹ
لاہور ( نمائندہ عکس) پاکستان کے موثر ترین رئیل اسٹیٹ ادارے زمین ڈاٹ کام کی جانب سے لاہور کے نجی ہوٹل میں پراپرٹی سیلز ایونٹ کا کامیاب انعقاد کیا گیا ۔ایونٹ میں پیش کردہ 35 سے زائد منصوبوں کی مارکیٹنگ اورسیلز کے حقوق صرف زمین ڈاٹ کام کو حاصل ہیں۔ایونٹ میں زمین ڈاٹ کام کے سینئر ڈائریکٹر سیلز (لاہور) چوہدری لئیق افتخار،ڈائریکٹرزپراجیکٹ سیلز لاہور باسل حفیظ، حافظ عثمان ،علی ریحان، جبکہ آئکن ڈولیپرزکے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
alibabactl · 3 years
Text
میرا بچپن
وہ لڑکے اور لڑکیاں بھی کسی دہشت گرد سے کم نہیں ہوتی تھیں جو ٹیچر کے کلاس میں آتے ہی انہیں یاد دلا دیتیں تھیں کہ
"سر آپ نے ٹیسٹ لینے کا بولا تھا"۔
😂
😂
😂
😂
آج کل کے بچے کیا سمجھیں گے کہ ہم نے کتنی مشکلات میں پڑھائی کی ہے۔
کبھی کبھی تو ٹیچر صرف موڈ فریش کرنے کے لئے بھی ہماری پٹائی کر دیتے تھے۔
😂
😂
😂
😂
آج کل کے بچے ریفریش ہونے کے لیے جہاں 'واٹر پارک' اور 'گیم سینٹر' جانے کی ضد کرتے ہیں.
وہیں ہم ایسے بچے تھے جو ممی اور پاپا کے ایک پھٹکے سے ہی فریش ہو جاتے تھے۔
😂
😂
😂
😂
وہ بھی کیا دن تھے جب بچپن میں کوئی رشتے دار جاتے ہوئے 10 روپے دے جاتے تھے اور ماں8 روپے GST کاٹ کر 2 روپے تھما دیتی تھیں۔
😂
😂
😂
😂
اگر گھر کا TV بگڑ جائے تو ماں باپ کہتے ہیں بچوں نے بگاڑا ہے مگر جب بچے بگڑ جائیں تو کہتے ہیں TV نے بگاڑا ہے۔
😂
😂
😂
😂
آج کل کے ماں باپ صبح اسکول بس میں بچوں کو بٹھا کر ایسے بائے بائے کرتے ہیں جیسے بچوں کو بیرون ملک بھیج رہے ہیں.
اور ایک ہم تھے جو روزانہ دو چار چپیڑ کھا کر اسکول جاتے تھے۔
🤣
🤣
🤣
🤣
تاریخ گواہ ہے کہ ساری ساری رات بارش ہوتی تھی...
مگر صبح سکول جانے کے وقت رُک جاتی تھی۔
😀
🤨
😏
😀
بچپن کی خوبصورت یادیں♥️♥️♥️
Copied
3 notes · View notes
aahlusunnatwajamat · 5 years
Text
Rad-e-Ilhad: Irtiqa Ka Scienci Taruf (P-1)
Rad-e-Ilhad: Irtiqa Ka Scienci Taruf (P-1)
اپنی بنیادوں کی تلاش میں اب تک، انسانی بنیادوں کی سائنسی مباحث زیادہ تر ان ڈھانچوں (فوسلز) پر مبنی ہیں جنکے بارے میں یہ گمان کیا جاتا ہے کہ وہ ہمارے “آباؤ اجداد” تھے۔ چارلز ڈارون کی ایولیوشن کی تھیوریز کے تناظر میں جو کہ 1859 میں پہلی بار “دہ اوریجن اوف سپیشیز بائے مینز آف نیچرل سیلیکش” کے نام سے شائع ہوئیں، جسکا بنیادی محور یہ تھا کہ سپیشیزspeciesایک طویل وقت کے دورانیئے میں بتدریج بنتے گئے ہیں…
View On WordPress
1 note · View note