Tumgik
#ملاقات
akksofficial · 1 year
Text
فواد چوہدری کی امریکی سفیر سے ملاقات پر فیصل واوڈا کا ردعمل
فواد چوہدری کی امریکی سفیر سے ملاقات پر فیصل واوڈا کا ردعمل
کراچی(نمائندہ عکس ) کیا یہ وہی امریکی سفیر ڈونلڈ لو ہے جس نے سازش سے پی ٹی آئی کی حکومت گرائی؟ ۔پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی امریکی سفیر ڈونلڈ لو سے ملاقات پر سابق رہنما پی ٹی آئی فیصل واوڈا نے ردعمل میں طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ کیا یہ وہی امریکی سفیر ڈونلڈ لو ہے جس نے سازش سے پی ٹی آئی کی حکومت گرائی؟ کیا اب ڈونلڈ لو سازش کے ذریعے پی ٹی آئی کی حکومت واپس لانے والا ہے؟ کیا اب یہ ڈونلڈ لو…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
ربیع الاول کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کی علمائے کرام سے ملاقات
ربیع الاول کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کی علمائے کرام سے ملاقات
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پاکستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر مزار قائد پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔ – اے پی پی/فائل کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پیر کو 12 ربیع الاول کے جلوسوں اور عید میلاد النبی کو مذہبی جوش و خروش سے منانے کے لیے ہونے والی تقریبات کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے سرکردہ علمائے کرام سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران، سی ایم شاہ صوبے میں فرقہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات
شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات
وزیراعظم شہباز شریف سے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف سے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں انہوں نے وزیراعظم کو سود کے متعلق عدالتی فیصلے کے خلاف نیشنل بینک کی اپیل کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کے خلاف بینکوں کی اپیل سے امت مسلمہ کے دل رنجیدہ ہوئے ہیں،امت…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
qadri11 · 9 months
Text
0 notes
humansofnewyork · 8 months
Photo
Tumblr media
(28/54) “The king loved Iran. And I believed him when he claimed that it was his dream to have a more open society one day. With a truly free press. And truly free elections. But he didn’t think Iran was ready. It was fear. So many foreign powers were trying to control Iran. The country was full of spies. He’d already survived two assassination attempts, and he saw enemies everywhere. I never viewed myself as an enemy of the king. There was only one thing I wanted. It was the same thing I’d wanted since I was a little boy, when I saw him for the first time. When I touched his coat. I wanted him to be a good king. I wanted him to respect the constitution. I wanted him to involve the people, and hear our voice. On the day of his visit I was excited to welcome him to Nahavand. I wanted to show him that we were trusting the people to make their own choices, their own decisions. I arrived early to the airport. The king’s handlers explained how the welcoming ceremony would proceed. I was to stand on the tarmac about fifty meters from where the king’s helicopter was supposed to land. He would speak to me first. And then he would go on to speak to a crowd of dignitaries gathered behind me. I walked out to my assigned spot. I was out there all alone, with a crowd of fifty people watching. I had my quote from Shahnameh ready. It’s from the moment that Rostam welcomes Prince Esfandiyar. He says: ‘𝘉𝘭𝘦𝘴𝘴𝘦𝘥 𝘪𝘴 𝘺𝘰𝘶𝘳 𝘵𝘩𝘳𝘰𝘯𝘦. 𝘈𝘯𝘥 𝘣𝘭𝘦𝘴𝘴𝘦𝘥 𝘢𝘳𝘦 𝘵𝘩𝘦 𝘱𝘦𝘰𝘱𝘭𝘦 𝘰𝘧 𝘐𝘳𝘢𝘯, 𝘧𝘰𝘳 𝘵𝘩𝘦𝘺 𝘢𝘳𝘦 𝘵𝘩𝘦 𝘨𝘶𝘢𝘳𝘥𝘪𝘢𝘯𝘴 𝘰𝘧 𝘪𝘵𝘴 𝘧𝘶𝘵𝘶𝘳𝘦.’ When the helicopter landed, the king stepped out. He gave a quick salute to his military escort. And then he began to walk my way. I had my words ready, but I did not get to speak them. He did not stop. He did not slow down. He didn’t even look me in the eye.”
(۲۸) شاه عاشق ایران بود. می‌گفت می‌خواهد روزی جامعه‌ی ایران آزاد باشد با رسانه‌های آزاد. انتخاباتی به راستی آزاد و من او را باور داشتم. ولی بر آن بود که ایران هنوز آماده نیست. ترس بود. قدرت‌های خارجی بسیاری در تلاش برای کنترل ایران بودند. شاه تا آن زمان از دو سوءقصد جان به در برده بود. دشمن را همه جا می‌دید. من هرگز دشمن پادشاه نبودم. تنها یک چیز می‌خواستم. همان چیزی که در زمان کودکی، روزی که او را دیدم، آن روز که کت او را لمس کردم، می‌خواستم. می‌خواستم شاه خوبی باشد. می‌خواستم که به قانون اساسی احترام بگذارد، می‌خواستم که مردم را در کارها شریک کند و صدایمان را بشنود. مشتاقانه چشم به راه ورودش بودم. می‌خواستم به او نشان دهم که می‌توان مردم را مشارکت داد و به تصمیم‌گیری‌های‌شان اعتماد کرد. در روز بازدید او از نهاوند به محل فرود هلیکوپترش رفتم. مدیران تشریفات شاه مرا به فاصله‌ی پنجاه متر از جایی که قرار بود هلیکوپتر فرود آید، راهنمایی کردند. به من گفتند که شاه نخست با من گفت‌وگو می‌کند، سپس به ملاقات با دیگر سرکردگان و نمایندگان گروه‌های مختلف و بانوان شهر خواهد رفت. من به جایگاه تعیین شده‌ام رفتم و ایستادم، تک و‌تنها، جدا از پنجاه تن افرادی که برای پیشواز شاه آمده بودند. بیتی از شاهنامه را آماده کرده بودم که خوش‌آمد رستم به اسفندیار است: خنک شهر ایران که تخت تو را / پرستند و بیدار بخت تو را. هنگامی که هلیکوپتر بر زمین نشست، شاه پیاده شد. گزارش نظامی را شنید. سپس به سوی من راه افتاد. سخنانم را آماده کرده بودم ولی فرصتی نیافتم که بیان‌شان کنم. او توقف نکرد. آهنگش را آهسته نکرد. حتا نگاهی هم نینداخت.
139 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
Tumblr media
”ہر دوری جفا نہیں ہوتی، اور ہر ملاقات محبت نہیں ہوتی، اصل بات تو دلوں کا قریب رہنا ہے۔“
"Every distance is not cruelty, and every meeting is not love, the real thing is to stay close to the hearts."
(الإمام الحافظ إبراهيم الحربي رحمه الله ت٢٨٥ھ)
74 notes · View notes
amiasfitaccw · 6 months
Text
Tumblr media
شادی شدہ #Couple سے ملاقات میں غیرمرد کے لیےکونسا لمحہ سب سے زیادہ پرجوش ہوتا ہے😋🐎🐂 1.شوہر کے سامنے اسکی بیوی کا بریزر اتار کر اسکی چھاتیاں پکڑنے اور چوسنے والا 2.بیوی کے اندر شوہر کے ہاتھ میں پکڑا کر ڈلوانے والا لمحہ 3.بغیر کنڈوم جڑ تک اندر ڈال کر فارغ ہونے والا لمحہ
21 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 6 months
Text
~ اقبال : ترجمانِ رومی (رحمہ اللہ)
Tumblr media
١• رومی :
ہر کرا جامہ ز عشق چاک شد
اوز حرص و عیب کلی پاک شد
(جو پیرہن عشق کی وجہ سے چاک ہوا وہ لالچ اور دوسرے عیوب سے مکمل پاک ہو گیا)
اقبال:
وہ پرانے چاک کہ عقل جن کو سی نہیں سکتی
عشق سیتا ہے انہیں ، بے تار و سوزنِ رفو
٢• رومی:
پس بدمطلق نباشد در جہاں
بد بہ نسبت باشد ایں راہم بداں
(جہان میں کوئی بذاتہ برا نہیں ہے بلکہ خوب جان لے ! کہ برائی کا وجود کسی نسبت کی وجہ سے ہی ہے)
اقبال:
نہیں کوئی چیز نکمی زمانے میں
کوئی برا نہیں قدرت کے کاخانے میں
٣• رومی :
مارا نہ غم دوزخ و نےحرص بہشت است
بردارِ ز رخ پردہ کہ مشتاق لقائیم
(مجھے نہ دوزخ کا غم ہے نہ جنت کی تمنا ،میں تو تیرے چہرے سے پردہ اٹھنے کے شوق ملاقات میں بیٹھا ہوں)
اقبال:
یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو !
میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں
٤• رومی :
پس تیرا ہر لحظہ مرگ و رجعتے ست
مصطفی ﷺ فرمودہ دنیا ساعتے ست
( تیرا ہر لمحہ موت اور حیات کی طرف واپسی کا نشان ہے ، نبی رحمت مصطفی ﷺ نے فرمایا ہے کہ دنیا کی زندگی حقیقت میں ایک ساعت ہے )
اقبال :
زندگی انسان کی ایک دم کے سوا کچھ نہیں
دم جھونکا ہے ہوا کا رَم کے سوا کچھ نہیں
٥• رومی :
ہر دکانے راست سوداگری دگر
مثنوی دکان فقر ست اے پسر!
( ہر دکان الگ قسم کا سودا بیچتی ہے ، مگر میرے بیٹے ! یہ میری کتاب" مثنوی " صرف فقر کی دکان ہے، تجھے یہاں سے فقیری کا راز ہی ملے گا)
اقبال:
میرا طریق امیری نہیں فقیری ہے
خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر
20 notes · View notes
my-urdu-soul · 9 months
Text
ایسا کرتے ہیں ایک ملاقات رکھ لیتے ہیں
چائے کی پیالیاں، کچھ سوغات رکھ لیتے ہیں
میں بھی اداس ہوں تم بھی گُم سُم جاناں
محفلِ مشاعرہ اِس رات رکھ لیتے ہیں
تم آئے ہو بڑی چاہ سے بادل کے لیے
سو لے جاؤ ، ہم برسات رکھ لیتے ہیں
کچھ تو بھرم رہے کہ ہم بھی کبھی ساتھ رہے
ہم تحفتاً ایک دوسرے کی عادات رکھ لیتے ہیں
زندگی نے ہم دونوں کو بہت غم دیے
تم رکھو خوشیاں ، ہم تجربات رکھ لیتے ہیں
کچھ ایسا کرتے ہیں کہ یہ ملاقات یاد رہے
ہم قیدِ غزل میں یہ لمحات رکھ لیتے ہیں
بِنا بات کے بچھڑنا تو ممکن نہیں
ہم بچھڑنے کی کچھ وجوہات رکھ لیتے ہیں
تم لے جاؤ حوصلوں کی تمام بارشیں
ہم یادوں کے ہرے باغات رکھ لیتے ہیں۔۔۔
- خنساء نصیر
38 notes · View notes
akksofficial · 1 year
Text
سیاسی صورتحال اور اہم تقرری،وزیر خزانہ کی صدر مملکت سے ملاقات
سیاسی صورتحال اور اہم تقرری،وزیر خزانہ کی صدر مملکت سے ملاقات
اسلام آباد(نمائندہ عکس ) ملک کو مجموعی سیاسی صورتحال اور اہم تقرری کا معاملے پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں سیاسی معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ وفاقی وزیر خزانہ نے وزیراعظم شہباز شریف کا اہم پیغام بھی صدر مملکت کو پہنچایا۔ اسحاق ڈار نے پیغام دیا کہ صدر مملکت باہمی احترام اور سیاسی اعتدال کے لیے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
وزیر اعظم شہباز شریف نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن پہنچ گئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن پہنچ گئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف۔ — اے ایف پی/فائل لندن: وزیر اعظم شہباز شریف ہفتے کو لندن پہنچ گئے جہاں وہ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کریں گے۔ جیو نیوز. وزیراعظم 25 ستمبر (کل) کو پاکستان واپس آئیں گے۔ وزیر اعظم شہباز ایک روز قبل اقوام متحدہ کے 77ویں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کے بعد نیویارک سے لندن روانہ ہوئے۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
چیف الیکشن کمشنر کی ایم کیو ایم کو تحفظات دورکرنے کیلیے ملاقات کی دعوت 
چیف الیکشن کمشنر نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کو تحفظات دورکرنے کیلیے ملاقات کی دعوت دے دی۔  تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ایم کیوایم پاکستان کے وفد کو بلدیاتی ان��خابات، ووٹر فہرستوں اور حلقہ بندیوں پر موجود تحفظات دورکرنے کے لیے ملاقات کی دعوت دی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری الیکشن کمیشن کو ایم کیو ایم پاکستان سے رابطہ کرکے بلدیاتی انتخابات، ووٹر فہرستوں اور…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
otlona · 7 months
Text
Tumblr media
چرخش توپ مانند عقربه ساعت است که به طور غیرقابل برگشتی به جلو می رود، سالی را که ملاقات کردیم را به خاطر می آورید؟نزدیک شدم چون می دانستم:سرنوشت من تویی،بهشت قاضی است -تو را با کسی عوض نمی کنم.نمی دانی چه چیزی را فدا کردم تا بینا شوم عکس ها تغییر می کنند، چهره ها موقعیت ها را تغییر می دهند، اما من فقط می خواهم با شما بمانم، تو خورشید من هستی در کانون طوفان،من به پرتوهای تو می رسم، نجاتم بده، التماس می کنم التماس می کنم، نجاتم بده، من در تقاطع زمان، گم شده ام، باور می کنی؟من یک عکس نیمه توسعه یافته هستم،من را در محلول فرو کنید،بعید است صد در صد کمک کند،اما با یک لحظه تردید کمک می کند و دوباره در داستان شخص دیگری فرو می رویم ، پنهان نمی کنم همیشه می خواستم وارد روحت شوم تا بفهمم چه احساسی داری اما اما غیرممکن است، خطرناک است، هدیه می تواند عصیان کند و من تو را به اندازه کافی ندارم، آنقدر کم، دلم می خواهد گریه کنم اما اشک به چشمانم نمی رسد ، تو شعر عاشقانه ای هستی و من عاشق این سرکشی تو هستم که به شما اجازه نمی دهد با چیزهای اجتناب ناپذیر کنار بیایید همه چیز به یک رشته متصل است،زمان را نمی توان تحت کنترل درآورد،زمان را نمی توان مهار کرد،
28 notes · View notes
humansofnewyork · 8 months
Photo
Tumblr media
(33/54) “On the day Khomeini’s plane landed the road from the airport was lined with hundreds of thousands of cheering people. I hadn’t completely lost hope. The king was gone. But we still had a government, a parliament, a constitution. The only thing new was this man. Maybe he’d been telling the truth. Maybe he truly did want an open society. Khomeini had surrounded himself with liberal advisors. Maybe he’d allow them to run the country. Maybe he’d go to Qom and study his books. The parliament decided to form a small delegation to meet with him; to find out his plans. Since I’d been such a vocal member of the opposition, it was decided that I should go along. Khomeini had taken up residence in a school building directly behind the parliament. When we arrived we were escorted into an empty classroom. There was no furniture. Pillows and blankets were piled against the wall; it was clear that people had been sleeping there. After five minutes Khomeini entered the room. He was dressed all in black. After he took his seat we explained that we were hoping for a peaceful transition of power. One that kept the constitution intact, and the parliament in place. We presented a list of ministers that we thought he would approve. He listened in silence. At no point did he ask a question. At no point did he give a response. It was clear that he had no need for our participation. Power was in his hands. When we finished making our proposal, he asked us to deliver two messages. One: he wanted us to tell the military that they had his full support. And two: that no one would be harmed, except for the king. When asked later about his promises, he would claim that Islam allows lying in times of war.” 
روزی که هواپیمای خمینی فرود آمد، سدها هزار نفر از فرودگاه تا شهر به پیشواز او آمده بودند. شاه رفته بود. اما هنوز دولت، مجلس و قانون اساسی بر جای بودند. تنها مهره‌ی جدید، یک روحانی بود. شاید راست بگوید؟ شاید به راستی خواهان جامعه‌ای آزاد باشد؟ خمینی را مشاوران لیبرال احاطه کرده بودند. شاید اجازه دهد آنها کشور را اداره کنند؟ شاید به قم می‌رفت و سرگرم خواندن کتاب‌هایش می‌شد؟ گروه اقلیت مجلس تصمیم گرفت پنج نفر را برای ملاقات با او و آگاهی از برنامه‌هایش تشکیل دهد. من یکی از آن پنج تن بودم. خمینی در مدرسه‌ای پشت مجلس اقامت داشت. وقتی وارد شدیم، ما را به کلاسی خالی هدایت کردند. هیچگونه اسباب و اثاثی در اتاق نبود. روشن بود که از آن اتاق برای خواب استفاده می‌شد زیرا بالش‌ها و تشک‌هایی کنار دیوار انباشته شده بودند. پس از پنج دقیقه خمینی وارد اتاق شد. جایی نشست. به او گفتیم که ما امیدوار به جابه‌جایی صلح‌آمیز قدرت هستیم. انتقالی که قانون اساسی را حفظ کرده و مجلس را در جای خود نگه دارد. او در سکوت سخنان ما را شنید. هیچ پاسخی نداد. هیچ پرسشی نکرد، نیازی به مشارکت نداشت. تمام قدرت را یکجا می‌خواست. از ما خواست دو پیام را به بیرون برسانیم. نخست به سران ارتش بگوییم که خمینی خواهان بالا بردن احترام آنهاست و دوم آنکه هیچ کسی جز شاه مجازات نخواهد شد. دیری نپایید که دروغ گفتن را در هنگام جنگ روا دانست
117 notes · View notes
0rdinarythoughts · 9 months
Text
Tumblr media
”زندگی میں ایک نہ ایک مرتبہ، آپ کی ملاقات ایسے شخص سے ہوتی ہے، جو نہ تو خود کسی کی مانند ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی اور اس کی طرح… یار من! بس اس کو کھونے کی غلطی مت کرنا!!“
"Once in a lifetime, you meet someone who is neither like you nor anyone else… My friend! Just don't make the mistake of losing it!!”
—Adham Sharqawi Translator: Mike Zulu
53 notes · View notes
hasnain-90 · 4 months
Text
‏گاہے گاہے کی ملاقات ہی اچھی ہے امیرؔ
قدر کھو دیتا ہے ہر روز کا آنا جانا 🥀
11 notes · View notes