اتحادی جماعتوں کا کے پی میں قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ
پشاور:
اتحادی حکومت کے شراکت داروں نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ خیبر پختونخواہ (کے پی) میں قومی اسمبلی کی تین نشستوں کے لیے ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے۔
پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے پی کے ترجمان عبدالجلیل جان نے کہا کہ “یہ ہماری پالیسی اور فیصلہ ہے کہ ہم کسی ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے”، انہوں نے مزید کہا کہ “اتحادی جماعتیں اب عام انتخابات کی تیاری کر رہی ہیں اور ان میں حصہ لیں گی”۔
پی ڈی…
View On WordPress
0 notes
جنوں کے داغ، ہمیشہ دماغ پر چھوڑے
کسی بدن پہ کوئی داستاں رقم نہیں کی
جب اختلاف کیا اس نے ضمنی باتوں پر
تو پھر وہ بات، جو کرنے گئے تھے ہم، نہیں کی
تجھے یہ دکھ ہے کہ کیوں بات کاٹ دی تیری؟
وہ جس کی بات تھی، خوش ہو، زباں قلم نہیں کی
عمیر نجمی
2 notes
·
View notes
معرفی انواعی از مدل های ارزیابی کارکنان و سازمان
مدل های ارزیابی کارمندان و سازمان روشی عالی برای همسو کردن برنامههای کاری شما با استراتژیهای تجاری است. اطمینان حاصل کنید که کارکنان شما عملکرد مناسب را در زمان مناسب برای پروژه داده شده انجام می دهند. ما در مورد اهمیت اهداف عملکرد و مدل های ارزیابی که می توانند عملکرد کلی سازمان و کارکنان را بهبود بخشند، بحث خواهیم کرد.
یادگیری بخشی جدایی ناپذیر از زندگی ماست. یادگیری ما از کودکی تا پیری ادامه پیدا می کند و به شکل های متفاوتی به خود می گیرد. دانش آموزان در موسسات آموزشی یاد می گیرند و کارمندان در محل کار یاد می گیرند. آموزش زیرمجموعه ای از یادگیری و یک رویه استاندارد در اکثر سازمان ها است. یادگیری در محل کار در طول سال ها تغییر کرده است. ��ین دیگر یک فرآیند یک بار مصرف نیست. شرکت ها در حال ایجاد سیستم های یادگیری طولانی مدت و مستمر برای ارائه پشتیبانی از کارکنان و افزایش بهره وری آنها هستند.
یادگیری در محل کار باعث بهبود مهارت ها، دانش، عملکرد و بهره وری کارکنان می شود. یک مدل های ارزیابی مداوم و قدرتمند می تواند موفقیت بزرگی را برای شرکت به ارمغان بیاورد. با این حال، این زمانی امکان پذیر است که شما مدل یادگیری صحیح را انتخاب کنید. بنابراین چگونه می دانید که آیا تصمیم شما برای کسب و کار خوب است؟ آیا راهی برای ارزیابی مدل های ارزیابی و فرآیندهای آنها وجود دارد؟
آره. حدود دوازده مدل ارزیابی (performance evaluation) یادگیری وجود دارد که تعیین می کند آیا روش های شما موفق هستند یا خیر. در این وبلاگ، به طور مفصل در مورد اهمیت تعیین اهداف یادگیری، درک انواع آن، و اطلاعات بیشتر در مورد مدل های ارزیابی کارکنان و سازمان ها خواهیم خواند.
چرا اهداف ارزیابی مهم هستند
اهداف ارزیابی تواناییها و ویژگیهایی خاص و قابل اندازهگیری هستند که میخواهید کارکنانتان در محل کار نشان دهند. اینها می توانند ضمنی یا صریح، کوچک، متوسط یا بزرگ باشند. اما اهداف ارزیابی چه چیزهایی مهم هستند؟
اهداف یادگیری معیاری قابل سنجش از مهارت ها و دانش کارکنان است. اینها به شما کمک می کند تا تعیین کنید که آیا مهارت های موجود برای دستیابی به اهداف شما کافی است یا اینکه کارکنان آموزش های اضافی را یاد می گیرند. شما می توانید درک کنید که آیا مهارت ها و برنامه های آموزشی کارکنان با چشم انداز کسب و کار همسو هستند یا خیر. اینها به شما کمک می کند یک مدل های ارزیابی جامع در سازمان ایجاد کنید و نتایج بهتری بگیرید.
تقریباً 95 درصد از کارمندان می گویند که در صورت ارائه آموزش، مدت بیشتری در سازمان می مانند. حدود 75 درصد از کارکنان احساس می کنند که آموزش نادرست یا فقدان آموزش در محل کار مانع از بهره وری کامل و ارائه بهترین هایشان می شود.
اهداف یادگیری مهم هستند زیرا:
می توانید نقاط ضعف و شکاف استعدادها را در سازمان برطرف کنید
شما یک مدل شفاف و سازگار برای ترویج یادگیری کارکنان ایجاد می کنید
هنگامی که آنها تلاش های کارفرما را برای توسعه برنامه های یادگیری می بینند، رضایت کارکنان را افزایش می دهد
باعث افزایش عملکرد کارکنان و نرخ حفظ آنها می شود
بهره وری کلی کسب و کار را افزایش می دهد و نسبت به رقبا در صنعت برتری می بخشد
کدام هدف آموزشی قابل اندازه گیری است؟
یک هدف یادگیری قابل اندازه گیری قابل اندازه گیری است. به عنوان مثال، اهداف توسعه محصول را می توان بر اساس موفقیت محصول منتشر شده، بازخورد از کاربران نهایی، سهم بازار و غیره اندازه گیری کرد.
به طور مشابه، اهداف یادگیری مبتنی بر بازاریابی و فروش قابل اندازهگیری هستند زیرا میتوانید این اهداف را با محاسبه نسبت تبدیل سرنخها به مشتریان، افزایش فروش نسبت به سالهای گذشته و بازدهی از آخرین کمپینهای تبلیغاتی تعیین کنید.
منابع انسانی و اهداف مبتنی بر آموزش بسیار مهم هستند زیرا اینها هستند که عملکرد کارکنان را در شرکت تعیین می کنند. اگر عملکرد و رضایت کارکنان تا پایان سال افزایش یافته باشد، به این معنی است که مدل های ارزیابی کارکنان شما موفق هستند.
انواع ارزشیابی یادگیری
در زیر انواع مختلفی از ارزیابی های یادگیری وجود دارد که به مدیریت اطلاعات بیشتری در مورد برنامه های آموزشی/روش های یادگیری مورد استفاده در کسب و کار می دهد.
ارزیابی فرآیند: بر این نکته تمرکز میکند که برنامههای آموزشی چقدر خوب اجرا شدهاند و آیا آنها با استراتژیهای تجاری همسو هستند یا خیر.
ارزیابی جمع بندی: این پس از تکمیل برنامه آموزشی انجام می شود تا مشخص شود که آیا موفق بوده است یا خیر.
ارزشیابی تکوینی: برنامه آموزشی در مرحله توسعه ارزیابی می شود تا هر گونه مشکل برطرف شود و برنامه موثرتر شود.
ارزیابی تأثیر: این یکی به تأثیر طولانی مدت آموزش بر عملکرد کارکنان، حفظ، بهره وری کسب و کار و غیره می پردازد.
ارزیابی نتیجه: این نوع به این می پردازد که چگونه مدل های ارزیابی سازمان ها، رفتارها، دانش و غیره کارکنان را تغییر داده اند و چگونه این امر بر کسب و کار شما تأثیر گذاشته است.
روشهای ارزشیابی یادگیری
یکی از مسائل مهم در توسعه و تداوم مدل های یادگیری در یک شرکت، هزینه برنامه و بازگشت سرمایه ای است که دریافت می کنید. هنگامی که یک مدل یادگیری را با شاخص های کلیدی عملکرد کسب و کار اندازه می گیرید، تصویر واضحی از اینکه چه چیزی کار می کند و چه چیزی نیست به دست می دهد
9 notes
·
View notes
عمران خان کی نا اہلی
پاکستانی جمہوریت کا المیہ یہ رہا کہ اس کے مقدر میں ہمیشہ کم نصیبی ہی آئی۔ پروڈا اور ایبڈو جیسے کالے قوانین ماضی میں جمہوریت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ثابت ہوئے۔ آج کے زمانے میں نیب وہی کچھ کر رہا ہے جو ماضی میں ایبڈو کے ذریعے کیا جاتا تھا۔ ہماری جمہوریت کے دامن میں نااہلیاں ہیں، پھانسیاں ہیں اور جلاوطنیاں ہیں۔ سزائیں اور کال کوٹھڑیاں ہیں، ہماری جمہوریت کا دامن محترمہ بے نظیر بھٹو کے دن دہاڑے قتل کے خون سے رنگین ہے اور میاں نواز شریف کی بار بار سزا کا داغ بھی اس کی پیشانی پر نمایاں ہے۔ جمہوریت کے قبرستان میں عمران خان کی نااہلی کی صورت میں ایک تازہ قبر کھودی گئی ہے۔ اب معلوم نہیں اس میں کیا کچھ دفن ہو گا۔ جمہوری روایات مدت ہوئی دم توڑ چکیں، شخصی احترام کی باتیں تو قصۂ پارینہ بن گئیں، اب اس دور میں اور کیا کچھ دفن ہونا ہے؟ یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ ماضی میں بھٹو کی پھانسی پر عوامی اتحاد نے مٹھائیاں بانٹی تھیں، نواز شریف کی تاحیات نااہلی پر تحریک انصاف نے جشن منایا تھا، اسی طرح عمران خان کی نااہلی پر پی ڈی ایم کی اتحادی پارٹیاں شاداں و فرحاں نظر آ رہی ہیں۔
ہمارے سیاسی جماعتوں کے قائدین یہ کب سمجھیں گے کہ ہمارے نظام انصاف نے کبھی جمہوریت کی شان میں اضافہ نہیں کیا۔ اب پھر اسی عطار کے لونڈے سے دوا لینے کے لیے پر تولے جا رہے ہیں۔ کوئی تو صاحبِ دانش ہو، جو اس کلاس کو یہ بتائے کہ ان کے سیاسی مسائل کا حل عدالتوں کے پاس نہیں بلکہ عوام کے ووٹ کی طاقت میں ہے۔ آخر کب تک انصاف کی راہداریوں میں سیاستدان بے لباس ہوتے رہیں گے۔ سیاسی جماعتوں کو کب ہوش آئے گا کہ وہ اپنے باہمی تنازعات کے حل کیلئے گیٹ نمبر 4 کی طرف یا عدالتوں کی طرف دیکھنے کی بجائے عوام سے رجوع کریں کیوں کہ جمہوریت میں طاقت کا سرچشمہ تو عوام ہیں۔ پاکستان الیکشن کمیشن نے گزشتہ جمعہ کے روز سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس کیس میں متفقہ فیصلے کے ذریعے نااہل قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی میں ان کی وہ نشست خالی قرار دے دی جس سے وہ پہلے سے ہی مستعفی ہو چکے تھے۔
وہ حالیہ ضمنی انتخاب میں جیتی ہوئی چھ نشستوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے جن پر ابھی انہوں نے حلف ہی نہیں اٹھایا۔ اب یہ بحث اپنی جگہ پر موجود ہے کہ آیا الیکشن کمیشن کسی کو نااہل قرار دینے کا مجاز ہے یا نہیں، دوسری طرف الیکشن کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ چلائے جانے کا بھی امکان ہے۔ آرٹیکل 63/1-P کے تحت نااہلی موجودہ اسمبلی کی دستوری میعاد پوری ہونے تک رہے گی جب کہ فوجداری مقدمہ چلنے کی صورت میں الیکشن ایکٹ 2017ء کے سیکشن 174 کی رو سے کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب شخص کو تین سال قید اور ایک لاکھ تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔ ان قانونی نکات کے باوجود یہ حقیقت فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ اس طرح کے احکامات سے نہ تو سیاسی جماعت ختم کی جا سکتی ہے نہ ہی کسی سیاسی شخصیت کا کیریئر ختم کیا جا سکتا ہے۔
عدالت نے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی لیکن انکی پارٹی آج بھی زندہ ہے۔ میاں نواز شریف جلاوطن ہوئے، پھر نااہل ہوئے، ایک مرتبہ پھر جلاوطنی اختیار کی، لیکن اس کے باوجود مسلم لیگ نون اپنی جگہ پر قائم ہے، یہ الگ بات ہے کہ میاں شہباز شریف کے بعض عوام دشمن اقدامات کی بدولت عوام میں مسلم لیگ نون کی مقبولیت کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔ اسی طرح اگر کوئی سمجھتا ہے کہ عمران خان کو نااہل کر کے وہ ان کی سیاست ختم کر دے گا تو یہ سوچ درست نہیں۔ نااہلی کے فیصلے کے باوجود عمران خان آج ملک کا مقبول ترین لیڈر ہے، جس کو پاکستان کے چاروں صوبوں میں یکساں مقبولیت حاصل ہے۔ اس نوعیت کے متنازع فیصلے کبھی عوام میں مقبول نہیں ہو سکے۔ اگر ان فیصلوں کی کوئی وقعت ہوتی تو ’’عاصمہ جہانگیر کانفرنس‘‘ میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج، جسٹس قاضی فائز عیسٰی یہ نہ کہتے کہ عدالتوں کے ذریعے نواز شریف کو غلط سزا دلوائی گئی۔جسٹس عیسٰی کا عدالتی سیاسی فیصلوں پر کھلا تبصرہ یہ بتا رہا ہے کہ عدالت، عظمیٰ ہو یا عالیہ، اب ان فیصلوں کا مزید بوجھ اٹھانے سے قاصر دکھائی دے رہی ہے۔
پاکستان کی عدالتوں میں اب یہ بات کھلے عام کہی جانے لگی ہے کہ عدلیہ کے ماضی میں کیے گئے فیصلوں سے ملک میں جمہوریت عدم استحکام کا شکار ہوئی۔اس لئے سیاستدانوں کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے ایک نئے جمہوری اور آئینی میثاق پر اتفاق کرنا ہو گا۔ تب ہی پارلیمنٹ کا وقار بحال ہو گا۔ اگر سیاستدان یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے جھگڑے کوئی اور ادارہ نمٹاے گا تو انہیں یہ بھی تسلیم کر لینا چاہیے کہ اس سے جمہوریت کا ادارہ روز بروز طبعی موت کی طرف بڑھتا جائے گا۔ ملکی تاریخ گواہ ہے کہ اس نوعیت کی متنازع مداخلت سے نہ تو ملک کی جمہوریت کو استحکام نصیب ہوا اور نہ ہی آئندہ ممکن ہے۔ ایسے غیر جمہوری اقدامات سے نہ بھٹو کو سیاست کے میدان سے نکالا جا سکا، نہ نواز شریف کا کردار ختم کیا جا سکا اور نہ ہی عمران خان کو بے دخل کیا جا سکتا ہے۔
تمام سیاسی جماعتوں کو آئندہ کا سیاسی منظر نامہ تشکیل دینے کیلئے مل بیٹھنا ہو گا۔
اگرچہ سیاسی میدان سے کوئی اچھی خبر نہیں ملی تاہم اس خبر نے پوری قوم کو سرشار کر دیا کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ایف اے ٹی ایف کے شکنجے سے نکلنے کیلئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قائدانہ کردار ادا کیا۔ مسلم لیگ نون کے آخری دور میں جب پاکستان کو ایف اے ٹی ایف نے اپنے شکنجے میں لیا تھا تب اس کی کوئی سمت واضح نہ تھی۔ چیف آف آرمی اسٹاف نے نہ صرف تمام اداروں کو منظم کیا بلکہ ایف اے ٹی ایف کی طرف سے دیئے گئے اہداف کو مقررہ مدت سے پہلے ہی مکمل کر لیا۔ اس خوشخبری پر آرمی چیف مبارکباد کے مستحق ہیں اور ساتھ ہی پاکستان کی حکومت اور دفتر خارجہ بھی تحسین کا حقدار ہے جن کی محنتیں رنگ لائیں اور پاکستان عالمی برادری میں سرخرو ہوا۔
پیر فاروق بہاو الحق شاہ
بشکریہ روزنامہ جنگ
1 note
·
View note
قومی اسمبلی کااجلاس کا 6نکاتی ایجنڈاجاری،آئینی ترمیم شامل نہیں
قومی اسمبلی کا اجلاس کل 3بجے ہوگا۔قومی اسمبلی کا 6نکاتی ایجنڈہ جاری۔ایجنڈے میں آئینی ترمیم اور قانون سازی سے متعلق کوئی ایجنڈہ شامل نہیں۔
حکومت کی جانب سے ضمنی ایجنڈہ کے طور پر آئینی ترمیم اور قانون سازی کی تحریک پیش کئے جانے کاامکان ہے۔ہفتے کو خصوصی اجلاس بلا کر جمعہ کے روز والا ایجنڈہ ہی جاری کیا گیا ہے۔ایجنڈے میں آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ ادائیگیوں سے متعلق ایم کیو ایم کا توجہ دلائو نوٹس…
0 notes
رویایی که به حقیقت پیوست، Chat GPT-5 اکنون در اختیار شماست!
سرانجام آخرین نسخهی ChatGPT، یعنی GPT-5، به عنوان جدیدترین و پیشرفتهترین مدل زبانی OpenAI، پس از مدتها ��نتظار رونمایی شد. این نسخه، نه تنها تواناییهای پردازش زبان طبیعی را به سطحی بالاتر میبرد، بلکه با بهبودهای گسترده در زمینههای مختلف، تجربهای بینظیر از تعامل با هوش مصنوعی را ارائه میدهد. این مدل، با بهرهگیری از تکنولوژیهای پیشرفته و یادگیری عمیق، قادر است به شیوهای بسیار طبیعیتر و انسانیتر با کاربران ارتباط برقرار کند.
همانطور که در دنیای فناوری پیش میرویم، اهمیت داشتن ابزاری که بتواند به شکلی هوشمند و موثر با ما ارتباط برقرار کند، روز به روز بیشتر میشود. GPT-5 با ویژگیها و توانمندیهای جدید خود، نویدبخش آیندهای است که در آن تعامل با هوش مصنوعی به سطحی جدید از کارآیی و طبیعی بودن میرسد. با خواندن ادامه این مقاله، شما با جزئیات بیشتری از این مدل پیشرفته آشنا خواهید شد و خواهید دید که چگونه این هوش مصنوعی میتواند زندگی روزمره و کسبوکار شما را متحول کند. پس با ما همراه باشید تا پرده از رازهای این تکنولوژی شگفتانگیز برداریم و نگاهی دقیقتر به آن بیندازیم.
توضیحی مختصر درباره Chat GPT-5 و نحوه کارکرد آن
GPT-5 نسل جدیدی از مدلهای زبان مصنوعی است که توسط OpenAI توسعه یافته است. این مدل زبانی با استفاده از تکنولوژی پیشرفته "Transformer" طراحی شده است که توانایی درک و تولید متن با کیفیت بالا و شبیه به انسان را داراست. با استفاده از دادههای گسترده و متنوعی که در طی فرآیند آموزش به آن داده شده است، این هوش مصنوعی قادر است پاسخهای دقیقی به پرسشها ارائه دهد، محتوای خلاقانه تولید کند و به عنوان یک دستیار هوشمند در بسیاری از زمینهها عمل کند.
یکی از ویژگیهای برجسته GPT-5 توانایی چندرسانهای آن است. این مدل میتواند علاوه بر متن، تصاویر و صوت را نیز پردازش کند، که این قابلیتها به آن امکان میدهد تا پاسخهایی غنیتر و جامعتر ارائه دهد. به عنوان مثال، میتواند توضیحاتی درباره یک تصویر بدهد یا از طریق تشخیص صدا، مکالمات را بهتر درک کند و پاسخ دهد.
مقایسه تفاوتها با نسخههای قبلی مثل GPT-4
در مقایسه GPT-5 با نسخه قبلی خود، یعنی GPT-4، باید اذعان کنیم که این نسخه دارای پیشرفتهای قابل توجهی است. برخی از این پیشرفتها عبارتند از:
1. بهبود درک و تولید زبان طبیعی:
GPT-5 با توانایی بهتر درک و تولید زبان طبیعی، تعاملات انسانیتری را فراهم میکند. این مدل میتواند متنهایی با سبکهای مختلف بنویسد و به سوالات با دقت بیشتری پاسخ دهد. قابلیتهای پردازش زبان طبیعی بهبود یافته به این هوش مصنوعی اجازه میدهد تا:
- دقت بیشتر در درک معانی ضمنی و نکات ظریف زبان: این قابلیت به GPT-5 امکان میدهد تا مقصود کاربران را به خوبی درک کرده و پاسخهای دقیقتری ارائه دهد.
- بهبود پاسخدهی در مکالمات پیچیده: این هوش مصنوعی قادر است مکالمات پیچیده را به خوبی مدیریت کند و حتی در سناریوهای دشوار نیز پاسخهای مناسب و معنادار ارائه دهد.
- افزایش توانایی درک متنهای طولانی و پیچیده: مدل جدید میتواند متنهای طولانیتر و پیچیدهتر را بهتر پردازش کند و خلاصههای دقیقتری ارائه دهد.
2. قابلیت چندرسانهای:
در حالی که GPT-4 تنها قادر به پردازش متن و تصویر بود، GPT-5 علاوه بر این دو، قابلیت پردازش صوت را نیز دارد. این ویژگی امکان میدهد تا این هوش مصنوعی فراتر از متن ساده عمل کند و انواع مختلف محتوا را شامل شود:
- پشتیبانی از ورودیهای چندرسانهای: GPT-5 میتواند تصاویر و صوت را به عنوان ورودی بپذیرد و بر اساس آنها پاسخهای متنی ارائه دهد.
- تولید محتوای چندرسانهای: این مدل قادر است خروجیهایی شامل توضیحات تصویری و حتی تولید صدا ارائه دهد، که این امر میتواند در کاربردهای آموزشی، تبلیغاتی و سرگرمی بسیار مفید باشد.
- ادغام محتوای متنی و چندرسانهای: کاربران میتوانند از قابلیتهای چندرسانهای برای ایجاد محتوای تعاملی و جذابتر بهره ببرند.
3. شخصیسازی و سفارشیسازی:
یکی از نقاط قوت GPT-5 امکان سفارشیسازی و شخصیسازی براساس نیازهای کاربران است. کاربران میتوانند تنظیمات مختلفی را برای مدل انجام دهند تا نتایج دلخواه خود را بدست آورند. این ویژگیها به کاربران اجازه میدهد تجربهای متناسب با نیازها و ترجیحات خود داشته باشند:
- تنظیمات شخصیسازی گسترده: کاربران میتوانند تنظیمات مختلفی را برای مدل تعریف کنند تا پاسخها به سبک و سلیقه آنها نزدیکتر باشد.
- درک دادههای شخصی: GPT-5 قادر است اطلاعاتی مانند ایمیلها، جزئیات تقویم و ترجیحات زمانی کاربران را درک کرده و بر اساس آنها پیشنهادات و پاسخهای شخصیسازی شده ارائه دهد.
- تطبیق با نیازهای مختلف: از کسبوکارها گرفته تا کاربران فردی، هر یک میتوانند از قابلیتهای سفارشیسازی این هوش مصنوعی بهرهمند شوند تا بهترین استفاده را از این فناوری داشته باشند.
4. بهبود توانایی استدلال:
GPT-5 نسبت به GPT-4 توانایی بهتری در استدلال و حل مسائل پیچیده دارد. این ویژگیها نقش مهمی در عملکرد و کارایی آن دارند:
- استدلال پیشرفتهتر: GPT-5 میتواند استدلالهای پیچیدهتری را انجام دهد و مسائل مختلف را با دقت بیشتری تحلیل کند.
- درک عمیقتر از محتوا: این مدل قادر است مفاهیم عمیقتری را از متن استخراج کرده و پاسخهای معنادارتری ارائه دهد.
- توانایی تطبیق با مسائل جدید: Gاین هوش مصنوعی میتواند با مسائل جدید و ناشناخته تطبیق پیدا کند و راهحلهای نوآورانهای ارائه دهد.
با ترکیب این ویژگیها، GPT-5 به یک ابزار قدرتمند و کارآمد تبدیل شده است که میتواند در بسیاری از زمینهها از جمله کسبوکار، آموزش، پژوهش و حتی سرگرمی تأثیرگذار باشد. این ویژگیها به کاربران این امکان را میدهند که از تجربهای طبیعیتر، دقیقتر و شخصیتر با مدلهای زبانی بهرهمند شوند.
5. امنیت و پایداری:
- OpenAI با تمرکز بر امنیت و پایداری، این هوش مصنوعی را به گونهای طراحی کرده است که تعاملات امنتری با کاربران داشته باشد و مشکلات کمتری در کارکرد آن به وجود آید. این مدل با گذراندن مراحل تست و ارزیابیهای متعدد، بهبود یافته است تا اطمینان حاصل شود که قابل اعتماد است.
در مجموع، GPT-5 یک جهش بزرگ نسبت به نسخههای قبلی خود به شمار میرود که با قابلیتهای بهبود یافته و ویژگیهای جدید، تجربه بهتری را برای کاربران فراهم میکند. این مدل میتواند در زمینههای مختلفی از جمله کسبوکار، آموزش، سرگرمی و بسیاری دیگر به کار گرفته شود و تاثیر قابل توجهی در پیشرفت فناوری و تعاملات انسانی داشته باشد.
کاربردهای Chat GPT-5
1. کسبوکار: GPT-5 میتواند به عنوان یک ابزار قدرتمند در بهبود فرآیندهای کسبوکار مورد استفاده قرار گیرد. برخی از کاربردهای آن شامل:
- خدمات مشتری: این هوش مصنوعی قادر است به سوالات مشتریان به شکلی سریع و دقیق پاسخ دهد و تجربه مشتری را بهبود بخشد. این مدل میتواند به طور خودکار به ایمیلها، چتهای آنلاین و تماسهای تلفنی پاسخ دهد و از این طریق بار کاری تیمهای خدمات مشتری را کاهش دهد.
- تولید محتوا: کسبوکارها میتوانند از GPT-5 برای تولید محتوای متنی مانند مقالات وبلاگ، پستهای رسانههای اجتماعی و توضیحات محصول استفاده کنند. این مدل قادر است متنهای متنوع و جذابی تولید کند که توجه مخاطبان را جلب کند.
- تحلیل داده: این ابزار میتواند به تحلیل دادههای کسبوکار کمک کند و گزارشهای تحلیلی دقیقی ارائه دهد. این مدل میتواند الگوهای پنهان در دادهها را شناسایی کرده و به مدیران کمک کند تا تصمیمگیریهای بهتری بگیرند.
2. آموزش: در حوزه آموزش، این هوش مصنوعی میتواند نقش مهمی ایفا کند:
- آموزش مجازی: GPT-5 قادر است به عنوان یک معلم مجازی عمل کرده و به سوالات دانشآموزان پاسخ دهد. این مدل میتواند محتوای آموزشی را توضیح داده و به یادگیری دانشآموزان کمک کند.
- تولید محتوا آموزشی: از این ابزار میتوان برای تولید محتوای آموزشی متنی، سوالات امتحانی و تمرینهای درسی استفاده کرد. این مدل میتواند محتوای آموزشی را براساس سطح دانش و نیازهای دانشآموزان سفارشیسازی کند.
- پشتیبانی تحصیلی: دانشآموزان میتوانند با استفاده از این هوش مصنوعی به راحتی پاسخ سوالات خود را در موضوعات مختلف پیدا کنند و از منابع آموزشی متنوعی بهرهمند شوند.
3. پزشکی: GPT-5 میتواند در حوزه پزشکی نیز کاربردهای فراوانی داشته باشد:
- تشخیص بیماری: این ابزار میتواند به پزشکان در تشخیص بیماریها کمک کند. این مدل قادر است با تحلیل علائم بیمار و مقایسه آنها با دادههای پزشکی موجود، پیشنهاداتی برای تشخیص دقیقتر ارائه دهد.
- پشتیبانی از بیماران: این هوش مصنوعی میتواند به عنوان یک دستیار پزشکی مجازی عمل کرده و به سوالات بیماران پاسخ دهد. این مدل میتواند اطلاعاتی درباره داروها، روشهای درمانی و مراقبتهای بهداشتی ارائه دهد.
- تحقیق و توسعه: پژوهشگران میتوانند از GPT-5 برای تحلیل مقالات علمی، شناسایی الگوها و پیشنهادات جدید برای تحقیقات استفاده کنند. این مدل میتواند به تسریع فرآیندهای تحقیقاتی کمک کند.
پتانسیلهای آینده ChatGPT-5 و چگونگی تغییر چشمانداز فناوری و ارتباطات
- بهبود ارتباطات انسانی: GPT-5 با تواناییهای پیشرفته خود در پردازش زبان طبیعی میتواند ارتباطات انسانی را بهبود بخشد. این مدل قادر است به صورت طبیعیتر و انسانیتر با کاربران ارتباط برقرار کند و تجربههای ارتباطی جدیدی ایجاد کند.
- هوشمندسازی بیشتر دستگاهها و سیستمها: با گسترش استفاده از این هوش مصنوعی، دستگاهها و سیستمهای مختلف میتوانند هوشمندتر شوند. از این مدل میتوان در توسعه دستیارهای هوشمند، رباتها و سیستمهای خودکار استفاده کرد که توانایی انجام کارهای پیچیدهتری را دارند.
- تحولات در صنعت فناوری اطلاعات: این ابزار میتواند به عنوان یک ابزار نوآورانه در صنعت فناوری اطلاعات مورد استفاده قرار گیرد. این مدل قادر است فرآیندهای توسعه نرمافزار را بهبود بخشد و ابزارهای جدیدی برای توسعهدهندگان ارائه دهد.
- تغییرات در بازار کار: استفاده گسترده از این هوش مصنوعی میتواند تغییرات زیادی در بازار کار ایجاد کند. برخی از شغلها ممکن است تحت تاثیر خودکارسازی قرار گیرند، در حالی که شغلهای جدیدی نیز در زمینههای مرتبط با هوش مصنوعی و دادهها ایجاد خواهند شد.
- توسعه فناوریهای جدید: GPT-5 میتواند به عنوان پایهای برای توسعه فناوریهای جدید مورد استفاده قرار گیرد. این مدل میتواند ایدههای نوآورانهای را ارائه دهد و به توسعه فناوریهای پیشرفتهتر کمک کند.
با توجه به این کاربردها و پتانسیلها، GPT-5 میتواند نقش مهمی در تغییر و تحولهای آینده ایفا کند و به بهبود زندگی روزمره انسانها و پیشرفتهای فناوری کمک کند.
زمانبندی و دسترسی
Chat GPT-5 از هماکنون بطور رایگان! برای برخی کاربران قابل استفاده است. تنها با یک اکانت جیمیل میتوانید از آن بهره ببرید. البته باید آیپی خود را تغییر دهید که برای این موضوع بطور رایگان میتوانید از شکن استفاده نمایید.
جمعبندی
در دنیای امروز، هوش مصنوعی (AI) به یکی از پایههای اساسی فناوری تبدیل شده است و نقش مهمی در تحول و پیشرفت بسیاری از صنایع ایفا میکند. در این میان، مدلهای زبانی بزرگ مانند GPT (Generative Pre-trained Transformer) تحولی شگرف در تواناییهای پردازش زبان طبیعی به ارمغان آوردهاند. اکنون، OpenAI با معرفی نسل جدید این مدلها، یعنی Chat GPT-5، قدمی بزرگتر و مهمتر در این مسیر برداشته است. این مدل هوش مصنوعی با تواناییهای منحصر به فرد خود، گامی بزرگ به سوی آیندهای هوشمندتر و متصلتر است.
Read the full article
0 notes
(via ‼️مطالب ارسالی شما 🔸بیلان کار رئیسی موشک جواب همه چیز!)
رئیسی جلاد در گفتگوی بهاصطلاح زنده تلویزیونی (۱۸ اردیبهشت) یک ماراتون دروغ و بلوف با چاشنی وقاحت حداکثر را بهنمایش گذاشت. از دروغهای همیشگی مثل کاهشی شدن رشد نقدینگی و مهار تورم و از رشد تولید تا افزایش مبلغ یارانهها، تا فقرزدایی، آب و برق و گاز رایگان و بیمه سلامت و مبارزه با فساد و غیره... بگذریم. ادعاهایی یک از یک سخیفتر و مشمئزکنندهتر که ارزش پرداختن ندارند. اما در ادعاهای جلاد ۶کلاسه، یک مورد هست که میارزد کمی بر آن درنگ کنیم. آنجا که نامبرده از بابت حملهٔ مفتضح موشکی پهپادی رژیم، باد بهغبغب انداخت و گفت: «با جلوهیی که جمهوری اسلامی با حرکت وعده صادق و این عملیات بزرگی که انجام شد، سایه جنگ از کشور برداشته شده، با همین قدرت سایه جنگ برداشته شد. این جلوه ایران قوی است که میتواند گزینه نظامی را از روی میز حذف کند». اینکه چطور با جنگ و حمله (اگر جدی باشد) میشود سایهٔ جنگ را دور کرد، سؤالی است که ۶کلاسهٔ دروغگو خودش باید بهآن جواب بدهد. اما رئیسی در شرح فواید موشک بههمین اندازه بسنده نکرد و گفت: «این نقطهٔ اقتدار (موشکی) آثارش را در حوزههای اقتصادی اجتماعی خواهید دید». سپس اضافه کرد: «حمله موشکی حقیقتاً از نقاط عطف اجماع ساز بود، اجماع همه جریانها، این عملیات توانست اجماعساز باشد همه گرایشها این اقدام را پسندیدند. این حتماً میتواند در حوزههای دیگری هم زمینه رفع مشکلات را اجماعسازی کند».
یکی از این حوزهها اقتصاد است و رئیسی در این باره تصریح کرد که «سرریز همین اقتدار (موشکی) را میشود در وضعیت اقتصادی و در کارهای دیگر هم جلوههایش را دید».
طبعاً از دروغگوی ۶کلاسه نباید انتظار داشت که توضیح دهد چگونه اقتدار موشکی سرریز کرده بهاقتصاد؟! شاید منظورش از اقتصاد، وضعیت مالی و اقتصادی آقاها و آقازادههاست که از قبل قاچاق قطعات و تجهیزات موشکی و هستهیی بهآلاف و الوف میلیاردی رسیدهاند.
بهگفتهٔ رئیسی، موشک نه تنها جواب موشک است، بلکه موشک جواب و حلالمسائل تمام مشکلات نظام از بحرانهای اقتصادی اجتماعی تا بحران درونی نظام است. آنچنانکه مجری دستآموز ولایت هم در گفتگوی تلویزیونی، از این دستاورد مشعشع بهوجد میآید و برای چهارمیخه کردن آن نتیجه میگیرد: «بههرحال راهحل مشکلات کشور موشک است!» و رئیسی هم این نتیجهگیری را تأیید میکند.
اظهارات رئیسی، صرفنظر از دروغها و باد و بلوفهای مسخره، اما بیانگر این واقعیت است که «استراتژی رژیم برای بقا و ادامهٔ حکومت مبتنی بر سه اصل زیر است:
اول: سرکوب وحشیانه، شکنجه و اعدام؛
دوم: ساختن بمب اتمی؛
سوم: جنگافروزی و تروریسم در خارج از ایران...»
شدت و غلظت بلوفهای رئیسی برای اینکه موشک را جواب همه بحرانهای گریبانگیر رژیم اعم از اقتصادی و اجتماعی و سیاسی قلمداد کند، بهطور ضمنی ا��رار به این واقعیت است که رژیم ولایت برای مهار این بحرانها، هیچ راهحلی ندارد. اما وقتی صورت مسأله این باشد، در جنگ اصلی رژیم، جنگ سرنوشت با مردم ایران، موشک و برنامهٔ موشکی نه تنها هیچ کارآیی ندارد؛ بلکه بهطور معکوس بر آتش خشم و غضب تودههای محروم و بهجان آمده دامن میزند؛ چرا که میبینند رژیم با تشدید بهرهکشی آنها و حتی با ربودن نان از سفرههایشان، حاصل این غارتگری را بهچاه ویل موشکی و اتمی خود سرازیر میکند، تا موجودیت ننگینش را چند صباحی دیگر ادامه بدهد. مردم آگاه و اقشار معترض و بهپاخاسته، رو در روی هایوهوی جنگافروزانهٔ رژیم فریاد میزنند: «دشمن ما همین جاست!».
#efshagar_rasu
#rasuyab
🔴 (https://t.me/rasuyab2/20122) این #انقلابیست_تا_پیروزی
🆔 @Rasuyab
🆔 https://t.me/rasuyab2
🆔 https://t.me/EfshagarRasu
🆔 @Kashef_Rasu
0 notes
(via ‼️مطالب ارسالی شما 🔸بیلان کار رئیسی موشک جواب همه چیز!)
رئیسی جلاد در گفتگوی بهاصطلاح زنده تلویزیونی (۱۸ اردیبهشت) یک ماراتون دروغ و بلوف با چاشنی وقاحت حداکثر را بهنمایش گذاشت. از دروغهای همیشگی مثل کاهشی شدن رشد نقدینگی و مهار تورم و از رشد تولید تا افزایش مبلغ یارانهها، تا فقرزدایی، آب و برق و گاز رایگان و بیمه سلامت و مبارزه با فساد و غیره... بگذریم. ادعاهایی یک از یک سخیفتر و مشمئزکنندهتر که ارزش پرداختن ندارند. اما در ادعاهای جلاد ۶کلاسه، یک مورد هست که میارزد کمی بر آن درنگ کنیم. آنجا که نامبرده از بابت حملهٔ مفتضح موشکی پهپادی رژیم، باد بهغبغب انداخت و گفت: «با جلوهیی که جمهوری اسلامی با حرکت وعده صادق و این عملیات بزرگی که انجام شد، سایه جنگ از کشور برداشته شده، با همین قدرت سایه جنگ برداشته شد. این جلوه ایران قوی است که میتواند گزینه نظامی را از روی میز حذف کند». اینکه چطور با جنگ و حمله (اگر جدی باشد) میشود سایهٔ جنگ را دور کرد، سؤالی است که ۶کلاسهٔ دروغگو خودش باید بهآن جواب بدهد. اما رئیسی در شرح فواید موشک بههمین اندازه بسنده نکرد و گفت: «این نقطهٔ اقتدار (موشکی) آثارش را در حوزههای اقتصادی اجتماعی خواهید دید». سپس اضافه کرد: «حمله موشکی حقیقتاً از نقاط عطف اجماع ساز بود، اجماع همه جریانها، این عملیات توانست اجماعساز باشد همه گرایشها این اقدام را پسندیدند. این حتماً میتواند در حوزههای دیگری هم زمینه رفع مشکلات را اجماعسازی کند».
یکی از این حوزهها اقتصاد است و رئیسی در این باره تصریح کرد که «سرریز همین اقتدار (موشکی) را میشود در وضعیت اقتصادی و در کارهای دیگر هم جلوههایش را دید».
طبعاً از دروغگوی ۶کلاسه نباید انتظار داشت که توضیح دهد چگونه اقتدار موشکی سرریز کرده بهاقتصاد؟! شاید منظورش از اقتصاد، وضعیت مالی و اقتصادی آقاها و آقازادههاست که از قبل قاچاق قطعات و تجهیزات موشکی و هستهیی بهآلاف و الوف میلیاردی رسیدهاند.
بهگفتهٔ رئیسی، موشک نه تنها جواب موشک است، بلکه موشک جواب و حلالمسائل تمام مشکلات نظام از بحرانهای اقتصادی اجتماعی تا بحران درونی نظام است. آنچنانکه مجری دستآموز ولایت هم در گفتگوی تلویزیونی، از این دستاورد مشعشع بهوجد میآید و برای چهارمیخه کردن آن نتیجه میگیرد: «بههرحال راهحل مشکلات کشور موشک است!» و رئیسی هم این نتیجهگیری را تأیید میکند.
اظهارات رئیسی، صرفنظر از دروغها و باد و بلوفهای مسخره، اما بیانگر این واقعیت است که «استراتژی رژیم برای بقا و ادامهٔ حکومت مبتنی بر سه اصل زیر است:
اول: سرکوب وحشیانه، شکنجه و اعدام؛
دوم: ساختن بمب اتمی؛
سوم: جنگافروزی و تروریسم در خارج از ایران...»
شدت و غلظت بلوفهای رئیسی برای اینکه موشک را جواب همه بحرانهای گریبانگیر رژیم اعم از اقتصادی و اجتماعی و سیاسی قلمداد کند، بهطور ضمنی اقرار به این واقعیت است که رژیم ولایت برای مهار این بحرانها، هیچ راهحلی ندارد. اما وقتی صورت مسأله این باشد، در جنگ اصلی رژیم، جنگ سرنوشت با مردم ایران، موشک و برنامهٔ موشکی نه تنها هیچ کارآیی ندارد؛ بلکه بهطور معکوس بر آتش خشم و غضب تودههای محروم و بهجان آمده دامن میزند؛ چرا که میبینند رژیم با تشدید بهرهکشی آنها و حتی با ربودن نان از سفرههایشان، حاصل این غارتگری را بهچاه ویل موشکی و اتمی خود سرازیر میکند، تا موجودیت ننگینش را چند صباحی دیگر ادامه بدهد. مردم آگاه و اقشار معترض و بهپاخاسته، رو در روی هایوهوی جنگافروزانهٔ رژیم فریاد میزنند: «دشمن ما همین جاست!».
#efshagar_rasu
#rasuyab
🔴 (https://t.me/rasuyab2/20122) این #انقلابیست_تا_پیروزی
🆔 @Rasuyab
🆔 https://t.me/rasuyab2
🆔 https://t.me/EfshagarRasu
🆔 @Kashef_Rasu
0 notes
دوا ساز کمپنی ’ایسٹرا زینیکا‘ کا اپنی کورونا ویکسین کے صحت پر ضمنی اثرات کا اعتراف: ’میرے شوہر کو دوبارہ چلنا، بات کرنا سیکھنا پڑا‘
http://dlvr.it/T6Lt1f
0 notes
کلمۂ طیبہ میں توحید کی تین اقسام :عبادت، ربوبیت اور الوہیت
سوال ۱۷: ’’لا الہ الا اللہ‘‘ توحید کی تمام اقسام پر کس طرح مشتمل ہے؟
جواب :یہ کلمہ توحید کی تمام اقسام پر مشتمل ہے، سوال یہ پیداہوتاہے کہ کلمہ توحید کی توحیدکی تمام اقسام پر دلالت ضمنی ہے یا الزامی ہے۔ وہ اس طرح کہ جب کوئی کہنے والا یہ کہتا ہے کہ ’’میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں‘‘ تو اس سے ذہن میں فوراً یہ خیال آتا ہے کہ اس
سے مراد توحید عبادت ہے جسے توحید الوہیت کے نام سے بھی موسوم کیا جاتا ہے اور توحید الوہیت توحید ربوبیت پر بھی مشتمل ہے کیونکہ جو شخص بھی اللہ تعالیٰ وحدہ کی عبادت کرے تو اس کی ربوبیت کے ا قرار کے بغیر تواللہ کی عبادت نہیں کرے گا۔ اسی طرح یہ توحید اسماء و صفات پر بھی مشتمل ہے کیونکہ انسان صرف اسی کی عبادت کرتا ہے جس کے بارے میں اسے معلوم ہو کہ وہ مستحق عبادت ہے اوراللہ کے اسماء وصفات کا یہی تقاضا ہے، اسی لیے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے باپ سے یہ کہا تھا:
﴿یٰٓاَبَتِ لِمَ تَعْبُدُ مَا لَا یَسْمَعُ وَ لَا یُبْصِرُ وَ لَا یُغْنِیْ عَنْکَ شَیْئًا، ﴾ (مریم: ۴۲)
’’ابا جان! آپ ایسی چیزوں کو کیوں پوجتے ہیں جو نہ سنیں اور نہ دیکھیں اور نہ آپ کے کچھ کام آسکیں۔‘‘
بایں طورتوحید عبادت، توحید ربوبیت اور توحید اسماء وصفات پر خودبخود مشتمل ہوکر سامنے آجاتی ہے۔
فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۵۴، ۵۵ )
#FAI00017
ID: FAI00017 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
#قرآنی_دعاء #اصحاب_کهف #القرآن_الكريم
#تفسیرآیت_سورہ_کہف10
یہ اس وقت کا ذکر ہے جب ان نوجوانوں نے غار میں پناہ لی تھی ، اور ( اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہوئے ) کہا تھا کہ : اے ہمارے پروردگار ! ہم پر خاص اپنے پاس سے رحمت نازل فرمائے ، اور ہماری اس صورت حال میں ہمارے لئے بھلائی کا راستہ مہیا فرما دیجئے ۔(تخریج از تفسیر تقی عثمانی دامت برکاتہ العالیہ و حفظہ اللہ تعالٰی)
| رشد | کا مفہوم : | رشد | کے معنی ہیں اس نے ہدایت اور استقامت پائی۔ رَشِدَ امرہ کے معنی ہوں گے کہ اس نے اپنے معاملے میں ہدایت پائی ۔مفہوم ہوگا کہ اے ہمارے رب ہمارے لئے اس راہ میں جو ہم نے اختیار کی ہے تو رہنمائی اور استقامت مہیا فرما۔
نوجوانوں کی دعا :
یہ وہ دعا ہے جو ان نوجوانوں نے اس وقت کی ہے جب انہوں نے غار میں پناہ لینے کا ارادہ کیا ۔ آیات کے الفاظ سے یہ بات واضح ہے کہ یہ نوجوان لوگ تھے۔ نوجوانوں میں جب ایک مرتبہ حق کی حمیت جاگ پڑتی ہے تو پھر نہ وہ مصالح کی پروا کرتی ہے اور نہ خطرات کی۔ لیکن ان لوگوں کے اندر صرف جوانی کا جوش ہی نہیں تھا بلکہ اللہ کی بخشی ہوئی حکمت کا نور بھی تھا۔ اس وجہ سے اس نازک مرحلہ میں انہوں نے اللہ سے رہنمائی اور استقامت کی دعا کی اور یہی بات اہل ایمان کے شایان شان ہے۔
سرگزشت کا خلاصہ بطور تمہید :
یہ امر یہاں ملحوظ رہے کہ یہ آیت اور اس کے بعد کی دو آیات اصل سرگزشت کے خلاصہ کے طور پر ہیں جن میں پہلے اجمال کے ساتھ سرگزشت قاری کے سامنے رکھ دی گئی ہے۔ اس کے بعد پوری سرگزشت تفصیل کے ساتھ سامنے آئے گی۔ تفصیل سے پہلے اجمال کا یہ طریقہ اختیار کرنے کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اصل مدعا نگاہ کے سامنے رہتا ہے۔ دوسری ضمنی باتیں اس کو نگاہوں سے اوجھل نہیں ہونے دیتیں سرگزشتوں کے بیان میں یہ طریقہ قرآن نے جگہ جگہ اختیار کیا ہے۔(تخریج از۔ تدبر القرآن مولانا امین احسن اصلاحی رح)
1 note
·
View note
اینڈرائیڈ فون کے سسٹم کی رفتار کو کیسے بڑھایا جا سکتا ہے؟
سمارٹ فون استعمال کرنے والے بیش تر افراد کو یہ شکایت رہتی ہے کہ ان کا اینڈرائیڈ سسٹم چلتے چلتے سست پڑ جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کافی دشواری کا سامنا رہتا ہے۔ مجلہ ’سیدتی‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اینڈرائیڈ سسٹم کے سست پڑنے کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں جن میں سب سے کامن وجہ سٹوریج کا بھر جانا ہوتا ہے جس کے باعث سسٹم کی رفتار سست پڑ جاتی ہے۔ ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق سمارٹ فون کی رفتار کو بڑھانے کے متعدد طریقے ہیں جن میں فون کو ’ری سٹارٹ‘ کرنا سب سے پہلا طریقہ ہے۔ ایسا کرنے سے فون کی میموری بھی دوبارہ مرتب ہو جاتی ہے اور اضافی جگہ بھی مل جاتی ہے جس سے فون کی رفتار میں قدرے بہتر آ جاتی ہے۔ ایسا کرنے سے یعنی فون کو ری سٹارٹ کرنے کے باوجود بھی حالت میں بہتری نہ آنے کی صورت میں کچھ اور طریقوں پر عمل کیا جاسکتا ہے۔
۔ ممکن ہے کہ فون کی میموری بھر چکی ہو۔ اس میں کمی کریں۔
۔ اینڈرائیڈ سسٹم کو اَپ ڈیٹ کیا جائے۔
۔ فون میں انسٹالڈ متعدد ایپلی کیشنز جو بیک گراؤنڈ میں ایکٹیو رہتی ہیں، وہ بھی فون کی رفتار کو متاثر کر سکتی ہیں۔
۔ جدید ایپلی کیشنز جو کہ مخصوص فونز کے لیے ہوتی ہیں، اگر انہیں پرانے ورژن کے فون میں انسٹال کیا جائے تو اس سے پرانے فون کی رفتار پر فرق پڑ سکتا ہے۔
اینڈرائیڈ فون کو فاسٹ کرنے کے بعض طریقے
سکرین کو صاف کرنا
بعض اوقات سمارٹ فون کی سکرین بھی رفتار کو کم کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔
متعدد ونڈوز سکرین پر ایکیٹو ہوتی ہیں جیسے ای میلز ، موسم کے حالات یا کیلنڈر وغیرہ، اس صورت میں بھی فون کی رفتار کم ہو سکتی ہے۔ جب بھی آپ اپنے فون کو استعمال کرنے کے لیے ایکٹیو کرتے ہیں تو اس صورت میں آپ کا فون ان تمام ایپلی کیشنز کو ایکٹیو کرتا ہے۔ اگر ان ایپلی کیشنز کی تعداد کو کم کر دیا جائے تو فون کی رفتار بھی قدرے بہتر ہو سکتی ہے۔
ایپلی کیشنز کی صفائی
وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے فون پر ایپلی کیشنز کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات آپ ضروری سمجھ کر کسی ایپلی کیشن کو انسٹال کر لیتے ہیں مگر وہ آپ کے استعمال میں نہیں آتی مگر فون کی میموری میں جگہ بنا لیتی ہے جس سے فون کے سٹوریج بھر جاتی ہے۔ ’فیس بک‘ ایپلی کیشن آپ کے فون کی زیادہ سپیس استعمال کرتی ہے۔ اس کی جگہ اگر آپ ’فیس بک لائٹ‘ استعمال کریں تو یہ زیادہ مناسب ہو گی جو فون کے وسائل کو بھی زیادہ استعمال نہیں کرتی۔ اسی طرح ’ایکس ایپ‘ سابق ٹوئٹر یا اوبر اور یوٹیوب کے بھی لائٹ ورژن موجود ہیں تاہم یہ ورژن تمام ممالک کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔ اس کے لیے آپ کو چاہیے کہ ’اینڈرائیڈ گو‘ سسٹم کو استعمال کریں۔
محفوظ ڈیٹا کی صفائی
اس مرحلے میں آپ کو چاہیے کہ اپنے فون کی رفتار کو بہتر بنانے کے لیے غیرضروری سٹور کیے ہوئے ڈیٹا کو فون سے نکالیں کیونکہ اضافی و غیرضروری ڈیٹا آپ کے فون کی رفتار کو کم کرنے کا باعث ہوتا ہے۔ اس عمل کو بہتر طور پر کرنے کے لیے آپ کو گوگل سے ’فائلز‘ ایپ کو انسٹال کرنا ہو گا جو خودکار طریقے سے آپ کے فون کی سٹوریج کا جائزہ لینے کے بعد تمام غیرضروری یا ڈبل سٹور ہونے والی فائلز جو آپ کے استعمال میں نہیں، کو ڈیلیٹ کر دے گی۔ اگر آپ کے فون کی سٹوریج کیپسٹی 16 گیگا بائٹس ہو تو اس ایپ کے ذریعے اضافی ڈیٹا کو اپنے فون سے نکالنے میں معاون ثابت ہو گی۔ اس کے علاوہ آپ اپنے فون کو اضافی لوڈ سے محفوظ رکھنے کے لیے ’گوگل ڈرائیو‘ یا ’کلاؤڈ‘ کا بھی استعمال کر سکتے ہیں تاکہ فون کی سٹوریج پر دباؤ میں کمی کی جا سکے۔
بیک گراؤنڈ کے عمل کو محدود کرنا
فون کے بیک گراؤنڈ میں استعمال ہونے والی ایپس کسی بھی ڈیوائس کے لیے مفید نہیں ہوتیں، ان سے کارکردگی بہترین نہیں ہو سکتی۔
جی پی یو کی کارکردگی
فون کی رفتار کو بہتر رکھنے کےلیے اپنے سیٹ کے سافٹ ویئر پر انحصار کرنے کے بجائے بہتر ہے کہ ’جی پی یو‘ سسٹم کی کارکردگی کو فعال کریں۔ اس سے سیٹ کی کارکردگی بہتر ہو گی۔
نقصان دہ پروگرامز سے بچیں
سمارٹ فونز کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ وہ پروگرامز ہوتے ہیں جو فون کی میموری کے لیے نقصان کا باعث بنتے ہیں۔ یہ پروگرامز بعض ایپلی کیشنز کے ساتھ ضمنی طور پر انسٹال ہو جاتے ہیں، اس لیے انہیں فون سے نکالنا ضروری ہوتا ہے۔
آخر میں اس بات کو یاد رکھیں کہ فون کو وائرس سے محفوظ رکھنے اور اس کی رفتار کو بہتر رکھنے کےلیے ضروری ہے کہ آپ اچھی قسم کا اینٹی وائرس اپنے فون میں انسٹال کریں اور اس کے ذریعے اپنے فون کو ان نقصان دہ پروگراموں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes
صفرووٹ،کینیڈامیں امیدوارنےتاریخ رقم کردی
کینیڈا کی تاریخ میں پہلی بار امیدوارنےانتخابات میں کوئی بھی ووٹ حاصل نہ کرکے تاریخ رقم کردی ۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے شہرٹورونٹو میں ضمنی الیکشن کے دوران 84امیدواروں نے انتخاب میں حصہ لی۔امیدوار فلیکس ہیمل نے کوئی بھی ووٹ حاصل نہیں کیا۔
واضح رہے کہ امیدوار فلیکس ہیمل نے علاقے کے رہائشی نہ ہونے باعث خود کو بھی ووٹ نہیں ڈال سکے ۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے خود بھی اپنے آپ کو ووٹ نہیں ڈالا کیوں کہ…
View On WordPress
1 note
·
View note