Tumgik
#ناسوت
ahmedalys-blog · 10 days
Text
تلاميذ المسيح يشهدون و يؤمنون أن المسيح نبي الله و رسوله و ليس إلها و لا ابنا لله.
جاء في متى (11:10/21) :" و لما دخل أورشليم ارتحت المدينة كلها قائلة :" من هذا؟ " فقالت الجموع :" هذا يسوع النبي الذي من ناصرة الجليل "
كل الجموع تسأل و كل المؤمنين يجيبون و على رأسهم تلاميذ المسيح" هذا يسوع النبي " ما قالوا هذا إله، أو إله متجسد، أو لاهوت و ناسوت، و إنما قالوا : " هذا يسوع النبي"، فهل هناك شهادة أعظم و أقوى من هذه الشهادة التي شهد بها كل المؤمنين و سمع بها الجموع الغفيرة في أورشليم؟! و تفرق الجمع بعد ذلك على معرفة هذه الحقيقة أن المسيح نبي و ليس إلها.
و السؤال للنصارى :
هل أنتم أعرف بالمسيح من تلاميذه الذين آمنوا به و عاصروه؟
لماذا لم ينكر المسيح عليهم وصفهم له بالنبي و ليس بالإله؟
0 notes
one2six1 · 1 year
Text
الشيخالعارف عبدالهادي السودي الأبيات 14 يا نفحة الجود هبي
يا نفحة الجود هبي يحيا فؤاد المُحبِّ وروّحي روح صبٍّ مبهوتِ عقل ولبِّ يمسي سمير الثريا مبلبل البال مسبي أضناهُ هجر سعاد والحال عن ذاك ينبي لو واصلَتهُ وجادت منها بأنسٍ وقربِ لاذهبت كلَّ حزنٍ ونفَّست كلَّ كربِ يا عرب بان المصلى حسبي من البين حسبي عودوا فقد ذاب جسمي كم ذا تطيلون حربي بالله رقّوا لما بي يا ساكني قلبَ قلبي عنكم عدمت اصطباري يا من همُ خير عُربِ قال العواذل إني سلوتكم لا وربي من أين أسلو هواكم وفيكُم صحَّ سَلبي سقيتموني مداماً من صرفها حلَّ نهبي فقام ناسوت ذاتي شكراً ووجداً يلبي
1 note · View note
abdulaziz2023 · 8 years
Photo
Tumblr media
[ مـصـطـلـحـات ]
“توضيح بسيط لمجموعة من المصطلحات المتفرّقة اللي ممكن تصادفنا في حياتنا:-
- الليبرالية: الحرية المطلقة. - الإمبريالية: الإستعمارية. - الديمقراطية: حكم الشعب لنفسه. - الأرستقراطية: طبقة النبلاء. - البرجوازية: طبقة التجار. - البروليتاريا: طبقه الكادحين. - التكنوقراطية: حكم الطبقة العلمية الفنية المثقفة. - الأيديولوجية: علم الأفكار. - السيميائية: علم العلامات. - البيروقراطية: المزاجية/الانتقائية. - السايكوبوتية: العدائية أو النزاعية. - البراغماتية: المذهب العملي/العَمَلانية. - المنشفيك: الأقلية. - البلشفية: الأغلبية. - الغائية: علم الغايات. - الغنوصية: الانغماس في العالم الروحاني. - النرفانا: حالة الانعتاق العقلي والشعوري من الآلام. - الميتافيزيقيا: ما وراء الطبيعة. - الأستاطيقا: علم الجمال. - الأبستمولوجيا: علم المعرفة. - الميثيلوجيا: علم الأساطير. - أنطلوجيا: علم الوجود. - جيولوجيا: علم الأرض. - الميثودولوجيا: علم المنهج. - الباثولوجيا: علم الأمراض. - الثيلوجيا: علم الإلهيات أو اللاهوت. - الأنثروبولوجيا: علم الإنسان. - البانثولوجيا: علم الإنسان القديم. - الأركيولوجيا: علم الثقافات البائدة. - الفلسفة: محبة الحكمة. - المنطق: علم قوانين التفكير. - الديالكتيكية: فن الجدل والحوار. - اللاهوت: الطبيعة الإلهية. - الناسوت: الطبيعة البشرية. - النكرومانسية: استدعاء الأرواح. - الراديكالية: الدعوة إلى تغيير جذري. - دكتاتور: حاكم مطلق. - السايكولوجيا: علم النفس. - الجينيوكولوجيا: طب النساء. - الجينيالوجيا: علم الأنساب. - الشيزوفرينيا: انفصام الشخصية. - البربريه: الهمجية - كاريزما: جاذبية شخصية. - برستيج: مكانة اجتماعية.”
650 notes · View notes
Photo
Tumblr media
‎سیدناگوھرشاہی نظام شمسی کےہرسیارےپرحاظر وناظرہیں
‎“سیدنا گوھر شاہی نظام شمسی کے تمام سیاروں پر تشریف لے جا چکے ہیں چاند، سورج، مریخ، عطارد ، ذحل ، مشتری اور وہاں پر جہاں تک ممکن ہوا زیادہ سے زیادہ لوگوں کے دلوں میں عشق کی شمع بھی روشن کی ہے۔جب کوئی اللہ کا ولی ہو جاتا ہے تو اللہ کی تجلیات اس پر گرتی ہیں اسطرح اللہ کی ان تجلیات کا ایک دائرہ اس ولی کے چاروں اطراف میں پھیلا ہوتا ہے یہ دائرہ ان لوگوں کو نظر آتا ہے جن کی باطنی آنکھ کھل چکی ہو۔سیدنا گوھر شاہی کی تجلیات کا دائرہ کار اتنا وسیع و عریض ہے کہ جو تمام نظام شمسی پر محیط ہے۔سیدنا گوھر شاہی حاظر و ناظر ہیں اگر حاضر و ناظر کسی کے لیے جچتا ہے تو صرف سیدنا گوھر شاہی کی ذات پر جچتا ہے اور یہ بات ہم انتہائی ذمہ داری اور وثوق سے کہہ رہے ہیں کیونکہ حق کسی کے ثابت کرنے کا محتاج نہیں ،حق اپنا ثبوت خود ہوتا ہے “ ‎“کسی بھی مشکل وقت میں آپ صرف اتنا کہیں “المدد گوھر شاہی ” اور پلک جھپکنے سے پہلےسرکار گوھر شاہی کی مدد آ پہنچے گی”
https://www.mehdifoundation.com/latest/articles/syedna-gohar-shahi-nizam-e-shamsi-k-har-sayare-per-hazir-o-nazir-hain/
6 notes · View notes
kamli-writer · 4 years
Text
Tumblr media
میرے مونس موسم سرما لوٹ آیا ہے
دھند میں لپٹے تیرے وعدے بھیگ رہے ہیں
تمہارے قدموں کی چاپ ہرسو سنائی دیتی ہے
مگر تمہارا وجود میری آنکھوں کے نقش سے بہت دور تلک ہے
دیکھو وہ صنوبر کا درخت جہاں ہم پہروں بیٹھا کرتے ہیں
وہ تب سے سنسان خریف ہماری راہ تک رہا ہے
وہ وادی جس کی اوٹ میں محبت کے ساز گونجتے تھے
اب سوائے خاموشیوں کے وہاں کچھ سنائی نہیں دیتا
تم تو محبت کے سب نقش مٹا کر گئے تھے مگر
تیرے لمس کا گھیرا اب بھی مجھے گھیرے ہوئے ہے
تمہاری مخمور آنکھیں مسلسل میرے چہرے کا اطواف کرتی نظر آتی ہیں
تم تھے تو سب کچھ تھا ہر سو بہاریں تھی
تمہارے جانے سے ہر طرف برگ ریزاں پھیل چکا ہے
میں نے ہمیشہ سے تمہیں دیکھا تھا تمہیں ہی چاہا تھا
اپنی محبت تم پہ تمام کر دی پھر بھی کیوں؟
کیوں تم نے مجھ سے وصل کے لمحے چھین لیے؟
میرے وجود کو اپنے نام سے داغ دار کر دیا
مجھے ماتم کناں کئے موسم ہجراں دے گئے
اب کہ تیرا ہجر میری سانسیں چھین رہا ہے
میرا وجود اس جدائی سے سلگنے لگا ہے
میری آنکھوں کے پیالے میں تیرے انتظار کی کائی جمنے لگی ہے
میرے مونس اب کہ لوٹ آؤ اس سے پہلے کہ
میری آنکھیں تیری دید کی حسرت لیے
میرا وجود ذہنی کوفت کو سمیٹے
عالم ناسوت سے اجازتِ رفتن ہو جائے🥀
‏سائرہ انجم ♡
3 notes · View notes
sgybabar · 4 years
Text
Tumblr media
#Alratv @mehdifoundation_urdu ‎شرح صدر کی حقیقت اور اُمتی کی پہچان
.
‎شرح صدر کو اگر آپ نے سمجھنا ہے تو اس کو ایسے سمجھا جائے گا کہ جیسے سورہ یوسف میں اللہ تعالی نے زلیخا اور حضرت یوسف کا واقعہ بیان فرمایا ہے۔اللہ تعالی فرماتا ہے کہ سات کمروں میں بند تھے۔وہ سات کمروں میں واقعی بند نہیں تھے ، سات کمروں سے مراد انکے سات لطائف ہیں ، ایک کمرے کے اندر دوسرا کمرا دوسرے کے اندر تیسرا کمرہ ، تیسرے کے اندر چوتھا کمرہ، یہ جو آپ کے اندر سات روحیں ہیں ان میں سے لطیفہ نفس کا تعلق عالم ناسوت سے ہے قوم جنات سے ہے اسکو تو آپ نے پاک کرنا ہے اور باقی جو چھ ارواح ہیں وہ ساری سماوی ارواح ہیں ان چھ میں سے ایک سر میں ہے اور پانچ سینے میں ہیں ، جو پانچ سینے میں ہیں ، وہ پانچ روحیں یکے بعد دیگرے قلب کے اندر مقید ہیں ،
.
‎یہ جو قید ہیں پانچوں کی پانچوں ارواح جب تک بیدار ہو کر باہر نہیں نکلیں گی اپنے اہنے مقام تک نہیں آئیں گی تو اس وقت اس پر اللہ ھو کی ضربیں لگانے کا فائدہ نہیں ہو گا ۔تو شرح صدر یہ ہے کہ قلب پر جو ایک لاکھ اسی ہزار زنار ہیں اور وہ پانچوں کی پانچوں روحیں اس شیطانی جالے کے اندر بند ہیں اس کو کھولا جائے اس کے لیے اللہ کی رضا اور مرشد کامل کی ضرورت ہوتی ہے۔
.
https://www.mehdifoundation.com/latest/articles/sharha-e-sadr-ki-haqeeqat-aur-umati-ki-pehchan/
.
‎#امام_مہدی #گوھرشاہی #یونس_الگوھر #شرح_صدر #حقیقت_اُمتی #تصوف #صراط_مستقیم #مذہب #عالم_اسلام #مومن #باطنی_تعلیم #مسلمان #مہدی_فاؤنڈیشن_انٹرنیشنل #مقدس #دین_الہی #ذکر_قلب #کام_کی_باتیں #تعلیمات_گوہر_شاہی #گوہر_نایاب #روحانیت #اقوال #زریں #اصل_صوفی
1 note · View note
rehab-youssef · 4 years
Text
‏اللهم صلِّ على الذات المطلسم، و الغيب المضمضم، والكمال المكتتم، لاهوت الجمال وناسوت الوصال، طلعة الحق كثوب عين إنسان الأزل، فى نشر من لم يزل، من أقامت به نواسيت الفَرق، في قاب قوسه ناسوت الوصال، الأقرب إلى طُرِق الحق، فصلّ اللهم به فيه منه عليه وسلّم
محي الدين بن عربي 🌻
2 notes · View notes
ihsanwahaq · 5 years
Text
شفت فيديو لواحد بيقول إن أرواحنا كلنا دي أرواح الله، يعني (أستغفر الله العظيم) الله هو اللي جوانا، واستشهد بقول الله (فنفخنا فيه من روحنا) أنا طبعا عارفة إن الكلام ده مليون في المية غلط ومش صح، بس الآية دي معناها إيه وكمان ازاي نرد على الشبهات اللي زى كده؟
ج/ روحنا هنا = جبريل عليه السلام، والآية في شأن مريم وجبريل، عليهما السلام.
وجبريل ومريم وعيسى والروح = خَلقٌ مِن خلْق الله، ولا يَحلُّ الله في أَحَدٍ مِن خَلقِه.
وجبريل -عليه السلام- يسمى "روح القدس" = لأنه يشبه الروح الحقيقية في أمر معيّن، وهو أنَّ كلا منهما مادة للحياة، فجبريل من حيث ما يحمل من الرسالة الإلهية تحيا به القلوب، والروح تحيا بها الأجسام. "والقدس" الطُّهر.
وعيسى ابن مريم -عليهما السلام- يسمى "روح الله" = لأنه نفخة روح القدس في جيب الطاهرة المقدسة مريم ابنة عمران، لم يخلق بنفس الهيئة التي خلق بها سائر الناس، فهو روحٌ مِن خَلْقِ الله، وهو عبدٌ من عباد الله، إلا أن الله خصه بمزية معينة في هيئة خلقه وحمل أمه مريم البتول له، لكنه ليس إلها، ولا ابن الله، ولا حَلَّ الله فيه، ولا له صفة لاهوت وصفة ناسوت، بل هو بشر وعبدٌ مخلوق، ورسول كريم من رسل الله الكرام، عليهم الصلاة والسلام.
والإضافة إلى الله في قولنا "روح الله" = للتشريف والتكريم، أي: روح شريفة كريمة مِن خلق الله، وليس على أنه بعض أو جزء من الله، أو أن الله حلَّ فيه، تعالى الله عن ذلك، فالله لا يحل في أحد من مخلوقاته، وهو العلي العظيم.
و��ما الروح عموما: فنفخة غيبية من أمر الله، لكنها مخلوقة، فالله خالق الروح، وهي خلق من خلقه، خلقها بأمره ومشيئته [قل الروح من أمر ربي] وإضافتها إليه سبحانه لأنها خَلْقٌ مِن خَلْقه، ولأنه مختص بالعلم بحقيقتها، فهو وحده العليم بشأنها، لا لأنها ذاته أو بعض ذاته تفرق وتوزع في المخلوقين، تعالى الله عن ذلك علوا كبيرا.
ومع أن الروح مخلوقة إلا أنها أمر عظيم، ذو شأن كبير، تركه الله مبهما عنا، خفية حقيقته علينا، ليعرف الإنسان عجزه عن علم حقيقة نفسه، ويعلم أنه ما أوتي من العلم إلا قليلا.
وينبغي قبل الخوض في تفسير الآيات العودة إلى ما كتبه المفسرون أهلُ ا��علم.
الشيخ القاسم الأزهري
1 note · View note
qamer · 2 years
Photo
Tumblr media
اللہ ُکا ذکر خودبخود یا گوہر کے ذکر میں کیوں تبدیل ہو جا تا ہے۔.؟ سیدی نےفرمایا۔🙏 یہ جاننا ضروری ہے کہ ایساکیوں ہوتا ہے۔ فرمایا۔ چھ عالم ہیں۔ ناسوت،جبروت،ملکوت یہ تین عالم کونیہ کہلاتے ہیں بیچ میں گیپ ہے اُس کے بعد عالمِ ذاتیہ شروع ہوتے ہیں۔ہمارا ذکرو فکر،سجدے،نمازیں جب یہ اللہ کی طرف جاتے ہیں تو بیچ میں گیپ ہونے کی وجہ سے اللہ تک پہنچ نہیں سکتے اُس گیپ کو وہاں پر جبرائیلِ امین کی موجودگی نے فِل کیا ہوا ہے جبرائیلِ کی مجودگی سے وہاں ایک پُل بن جاتا ہے تو لوگوں کی عبادتیں اللہ تک پہنچ جاتی ہیں۔ جب حضورؐ تشریف لائے تو اُس جگہ پر آپؐ کا ایک جسّہ بیٹھ گیا تواُس کے بعد حکم ہوا کہ جب تک کوئی پیار سے محمدؐ کا اسمِ گرامی نہیں لے گا،درود نہیں پڑھے گا اُس کی عبادتیں اللہ تک نہیں جائیں گی۔پھر جب غوث پاک آئے تو وہاں پر اُنکا جسّہ لگا دیا گیا جب اُن کا جسّہ وہاں لگادیا گیا تو اس کےبعد اُنہوں نے کہاکہ‘‘ میرا قدم تمام ولیوں کی گردن پر ہے’’ پھر جس نے غوث پاک کونہیں مانا وہ ولایت اور اُمت سے خارج ہو گئے۔ اُمتی ہونے کے لیئے غوث پاک کو ماننا شرط بن گیا ۔اُس کے بعد جب سیدنا امام مہدی گوہر شاہی تشریف لائے تو اب اُس مقام پر سیدنا گوہر شاہی کا ایک جسّہِ مبارک موجود ہے جب تمھاری نمازیں،تمہارے سجدے،روزے،تمہاری تلاوت،تمہارا اللہ ُ اوپر جاتا ہے اور تمھاری نمازیں،سجدے وہاں جا کر جسّہِ گوہر شاہی سے ٹکراتے ہیں تو وہ خودبخود یا گوہر میں تندیل ہو جاتے ہیں۔اگر اللہُ کرتے کرتے خودبخود یا گوہر میں تبدیل ہو تو اس کا مطلب ہوا تمہارا ذکر اللہ تک پہنچ گیا،اس سے پتا چلا کہ اللہ ُ کروگے تووہاں جا کے یا گوہر بن جائے گا،یا گوہر کرو گے تو پھر کیا ہو گا؟۔ اب جوسرکار گوہر شاہی کو نہیں مانے گا تو اُمت سے خارج ہو جائے گا اور کافر کی موت مرے گا۔ 24. 05.2018. #ImamMehdiGoharShahi #GoharShahi #YounusAlGohar #ALRATV Watch ALRA TV 👉https://youtube.com/c/ALRATV"Watch Sufi Online with Younus AIGohar" is a daily show aired LIVE at *3:00 AM https://www.instagram.com/p/Cd78CMIvcRI/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
mobinkhan14m · 3 years
Photo
Tumblr media
شرح صدر کیا ہے؟ شرح صدر کو اگر آپ نے سمجھنا ہے تو اس کو ایسے سمجھا جائے گا کہ جیسے سورہ یوسف میں اللہ تعالی نے زلیخا اور حضرت یوسف کا واقعہ بیان فرمایا ہے۔اللہ تعالی فرماتا ہے کہ سات کمروں میں بند تھے۔وہ سات کمروں میں واقعی بند نہیں تھے ، سات کمروں سے مراد انکے سات لطائف ہیں ، ایک کمرے کے ا��در دوسرا کمرا دوسرے کے اندر تیسرا کمرہ ، تیسرے کے اندر چوتھا کمرہ، یہ جو آپ کے اندر سات روحیں ہیں ان میں سے لطیفہ نفس کا تعلق عالم ناسوت سے ہے قوم جنات سے ہے اسکو تو آپ نے پاک کرنا ہے اور باقی جو چھ ارواح ہیں وہ ساری سماوی ارواح ہیں ان چھ میں سے ایک سر میں ہے اور پانچ سینے میں ہیں ، جو پانچ سینے میں ہیں ، وہ پانچ روحیں یکے بعد دیگرے قلب کے اندر مقید ہیں ، جیسے قلب ہے اور قلب کے اندر روح ہے ، روح کے اندر سری ہے سری کے اندر خفی اور خفی کے اندر اخفی ہے تو ان کا ایک بنڈل سا بنا ہوا ہے اور اس بنڈل پر ایک لاکھ اسی ہزار زنار ہیں ، یہ ناری جالے یا خرطوم تیس ہزار شہوت ، تیس ہزار بغض کے ، تیس ہزار حسد کے تیس ہزار تکبر کے اس طرح کر کے ایک لاکھ اسی ہزار جالے قلب پر ہیں اور ان تمام جالوں میں آپ کے سینے کی تمام روحیں قید ہیں ان روحوں کو اللہ اللہ میں لگانے کے لیے ضروری ہے کہ پہلے ان روحوں کو اس قید سے آزاد کیا جائے وہ جن جالوں میں بند ہیں ان جالوں کو کھولا جائے ، کھولیں گے تو وہ روحیں الگ ہو کر پورے سینے میں اپنے اپنے مقام پر جاگزیں ہوں گی ، جب تک ذکر قلب حاصل نہیں ہو تو وہ پانچوں روحیں قلب میں بند رہیں گی۔ #امام_مہدی #گوھر_شاہی #القرآن_الکریم #محمدص #راہ_حق #صوفی_ازم #تعلیمات_گوھر_شاہی #روحانیت #مہدی_فاؤنڈیشن_انٹرنیشنل #چاند #گوہر_نایاب #اقوال_زریں #مقدس #دین_الہی' #انسٹا_اردو #امام #مہدی #باطنی_تعلیم #quoteoftheday #bestquotes #urdulovers #urduzone #all_religions #pakistan #urduzaban روزانہ برطانیہ وقت کے مطابق رات pm10:30 الرٰ ٹی وی (ALRA TV) یوٹیوب پر لائو خطاب سماعت فرمائیں۔ چینل لنک:https://youtube.com/c/ALRATV اذنِ ذکرِقلب کے لیے شیخ امجد سے اس نمبر پر رابطہ کیجیے۔ 447401855568+ الرٰ ٹی وی انسٹگرام آئی ڈی @alratv عزت مآب سیدی یونس الگوھر @younus_algohar سوال و جواب کے وسائل: ۱ : میسیج کیجیے الرٰ ٹی وی فیس بک پر Facebook/alratv ۲ : میسیج یا کال کیجیے الرٰ ٹی وی واٹس ایپ پر +44 7472 540642 https://www.instagram.com/p/CamIKydvRLG/?utm_medium=tumblr
0 notes
wasimmce · 3 years
Photo
Tumblr media
شرح صدر کیا ہے؟ شرح صدر کو اگر آپ نے سمجھنا ہے تو اس کو ایسے سمجھا جائے گا کہ جیسے سورہ یوسف میں اللہ تعالی نے زلیخا اور حضرت یوسف کا واقعہ بیان فرمایا ہے۔اللہ تعالی فرماتا ہے کہ سات کمروں میں بند تھے۔وہ سات کمروں میں واقعی بند نہیں تھے ، سات کمروں سے مراد انکے سات لطائف ہیں ، ایک کمرے کے اندر دوسرا کمرا دوسرے کے اندر تیسرا کمرہ ، تیسرے کے اندر چوتھا کمرہ، یہ جو آپ کے اندر سات روحیں ہیں ان میں سے لطیفہ نفس کا تعلق عالم ناسوت سے ہے قوم جنات سے ہے اسکو تو آپ نے پاک کرنا ہے اور باقی جو چھ ارواح ہیں وہ ساری سماوی ارواح ہیں ان چھ میں سے ایک سر میں ہے اور پانچ سینے میں ہیں ، جو پانچ سینے میں ہیں ، وہ پانچ روحیں یکے بعد دیگرے قلب کے اندر مقید ہیں ، جیسے قلب ہے اور قلب کے اندر روح ہے ، روح کے اندر سری ہے سری کے اندر خفی اور خفی کے اندر اخفی ہے تو ان کا ایک بنڈل سا بنا ہوا ہے اور اس بنڈل پر ایک لاکھ اسی ہزار زنار ہیں ، یہ ناری جالے یا خرطوم تیس ہزار شہوت ، تیس ہزار بغض کے ، تیس ہزار حسد کے تیس ہزار تکبر کے اس طرح کر کے ایک لاکھ اسی ہزار جالے قلب پر ہیں اور ان تمام جالوں میں آپ کے سینے کی تمام روحیں قید ہیں ان روحوں کو اللہ اللہ میں لگانے کے لیے ضروری ہے کہ پہلے ان روحوں کو اس قید سے آزاد کیا جائے وہ جن جالوں میں بند ہیں ان جالوں کو کھولا جائے ، کھولیں گے تو وہ روحیں الگ ہو کر پورے سینے میں اپنے اپنے مقام پر جاگزیں ہوں گی ، جب تک ذکر قلب حاصل نہیں ہو تو وہ پانچوں روحیں قلب میں بند رہیں گی۔ #امام_مہدی #گوھر_شاہی #القرآن_الکریم #محمدص #راہ_حق #صوفی_ازم #تعلیمات_گوھر_شاہی #روحانیت #مہدی_فاؤنڈیشن_انٹرنیشنل #چاند #گوہر_نایاب #اقوال_زریں #مقدس #دین_الہی' #انسٹا_اردو #امام #مہدی #باطنی_تعلیم #quoteoftheday #bestquotes #urdulovers #urduzone #all_religions #pakistan #urduzaban روزانہ برطانیہ وقت کے مطابق رات pm10:30 الرٰ ٹی وی (ALRA TV) یوٹیوب پر لائو خطاب سماعت فرمائیں۔ چینل لنک:https://youtube.com/c/ALRATV اذنِ ذکرِقلب کے لیے شیخ امجد سے اس نمبر پر رابطہ کیجیے۔ 447401855568+ الرٰ ٹی وی انسٹگرام آئی ڈی @alratv عزت مآب سیدی یونس الگوھر @younus_algohar سوال و جواب کے وسائل: ۱ : میسیج کیجیے الرٰ ٹی وی فیس بک پر Facebook/alratv ۲ : میسیج یا کال کیجیے الرٰ ٹی وی واٹس ایپ پر +44 7472 540642 (at India) https://www.instagram.com/p/CakFe3rP9JC/?utm_medium=tumblr
0 notes
ahmedalys-blog · 5 months
Text
👺الرب يسوع بيحبك ومات علشانك 🥵😡
🙃ويموت علشانى ليه ؟ 👈وهم أنا عملت إيه من 2000 سنة تخليه يموت علشانى ؟
👈مش الرب بيقول في ارميا 30 : 31 " كُلُّ وَاحِدٍ يَمُوتُ بِذَنْبِهِ "
-
👺 أصل انت مش فاهم ؛ كلنا ورثنا خطية آدم إللى أكل من الشجرة
😅 وهو آدم ياكل ويتبسط وأنا أدفع الحساب ليه ؟
👈مش الرب بيقول فى حزقيال " الاِبْنُ لاَ يَحْمِلُ مِنْ إِثْمِ الأَبِ وَالأَبُ لاَ يَحْمِلُ مِنْ إِثْمِ الاِبْنِ "
-
👺ما هو انت ورثت خطية أبوك آدم والرب هيحاسبك عليها
😅ربنا هيحاسبنى على أعمالى فقط زى ما كتابك بيقول فى رومية 2 : 6 " فِي يَوْمِ الْغَضَبِ وَاسْتِعْلاَنِ دَيْنُونَةِ اللهِ ... سَيُجَازِي كُلَّ وَاحِدٍ حَسَبَ أَعْمَالِهِ "
-
👺آآآآعم افهم .. لازم تقبل تضحية الرب علشان تنول 😅الخلاص يوم الدينونة
والرب إللى خلقنى يضحى علشانى ليه ما دام هيحاسبنى على أفعالى مثلما قال يسوع فى متى 12 : 37 " بِكَلاَمِكَ تَتَبَرَّرُ وَبِكَلاَمِكَ تُدَانُ "
-
👺ما انت لو ما قبلتش عطية يسوع هتدخل الهلكوت ... خللى بالك آآآآآعم
😂وأدخل الهلكوت ليه ما دمت لم أخطىء ؛ والرب لا يدين إلا الخطاة كما قال فى رومية 2 : 3 " دَيْنُونَةَ اللهِ هِيَ حَسَبُ الْحَقِّ عَلَى الَّذِينَ يَفْعَلُونَ مِثْلَ هَذِهِ -الخطايا- "
-
👺دا الرب مات علشان بيحبك وعاوز يغفر لك
😂أكيد اللى مات حد تانى ؛ لأن الله قال أنه لا يموت فى 1 تيموثي 6 : 16
" الَّذِي وَحْدَهُ لَهُ عَدَمُ الْمَوْتِ.. "
-
لا مش الآب إللى مات ؛ 👺يسوع الإله المتجسد هو اللى مات علشانك
🙃?? : لكن يسوع قال إنه انسان فى يوحنا 8 : 👈40 " أَنَا إِنْسَانٌ قَدْ كَلَّمَكُمْ بِالْحَقِّ الَّذِي سَمِعَهُ مِنَ اللَّهِ "
،
👈والرب نهانا أن نتكل على انسان معرض للموت كما مات يسوع
(كُفُّوا عَنِ الاتِّكَالِ عَلَى الإِنْسَانِ الْمُعَرَّضِ لِلْمَوْتِ؛ فَأَيُّ قِيمَةٍ لَهُ؟) إِشَعْيَاءَ 2: 22
-
👺هو كل ما أقول لك حاجة تجيب لى عكسها من الكتاب (المقدس) ؟
😅لأن الأصل فى الإيمان أن يكون بالكتاب (المقدس) التثنية : 2:4
" لا تَزِيدُوا عَلى الكَلامِ الذِي أَنَا أُوصِيكُمْ بِهِ وَلا تُنَقِّصُوا مِنْهُ لِتَحْفَظُوا وَصَايَا الرَّبِّ "
-
👺 لكن دى تعاليم يسوع إللى اتلسع علشانك آآآآآعم
😅يسوع كانت تعاليمه علانية كما فى يوحنا 18 : 20 " أَجَابَهُ يَسُوعُ: «أَنَا كَلَّمْتُ الْعَالَمَ عَلاَنِيَةً. أَنَا عَلَّمْتُ كُلَّ حِينٍ فِي الْمَجْمَعِ وَفِي الْهَيْكَلِ حَيْثُ يَجْتَمِعُ الْيَهُودُ دَائِماً. وَفِي الْخَفَاءِ لَمْ أَتَكَلَّمْ بِشَيْءٍ " ولم يقل يوما هذا الكلام ولم يدع إلى هذه العقيدة .
-
👺لكن يسوع بيحبك ....
🙃طب ما أنا كمان بأحبه ؛ علشان كدا حافظ وصاياه كما أوصى يوحنا 14 : 15
" إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَنِي فَاحْفَظُوا وَصَايَايَ "
وليس من وصاياه الإيمان بموت الإله لكى يخلص البشرية من خطية موروثة .
-
👺مفيش فايدة فيك ... انت الشيطان أعمى عيونك عن الإله الحقيقى
😂 الإله الحقيقى هو الله الآب كما قال يسوع فى يوحنا 17 : 3 " الْحَيَاةُ الأَبَدِيَّةُ: أَنْ يَعْرِفُوكَ أَنْتَ الإِلَهَ الْحَقِيقِيَّ وَحْدَكَ وَيَسُوعَ الْمَسِيحَ الَّذِي أَرْسَلْتَهُ "
...
🙃اسمح لى بقى أسألك :
ما هو مصدر عقيدتك ان كان الكتاب (المقدس) نفسه يخالفها ؟
🚫أين قال يسوع "أنا الله" ؟
🚫أين قال يسوع "أنا الله المتجسد" ؟
أين قال يسوع "أنا الله الكلمة" ؟
🚫أين قال يسوع "أنا الله الابن" ؟
🚫أين قال يسوع "أنا الله الأقنوم الثاني" ؟
🚫أين قال يسوع أنه بطبيعتين "ناسوت" و "لاهوت" وأين ذكر كلمة :ناسوت: و "لاهوت" اّصلاً ؟؟
🚫أين تحدث المسيح عن خطيئة اّدم وقال أنه جاء من أجل تكفيرها ؟
👺إء إء. 🏃‍♂️🏃‍♂️🏃‍♂️🏃‍♂️
ارجع يا بوناااااااااااااااااا
0 notes
zoqoshoq · 3 years
Text
Tumblr media
ترجمہ؛اسی زمین سے ہم نے تم کو پیداکیا ہے؛اسی میں ہم تمہیں واپس لے جائیں گے اور اسی سے تم کو دوبارہ نکالیں گے۔۔۔۔۔۔۔
اللہ نے آدم کو مٹی سے بنایا ہے تو ہر آدمی مٹی سے بناہے۔یہی وجہ ہے کہ ہم اسے مٹی میں دفن کر دیتے ہیں۔ یہ ایک حسین مورتی جس کے حسن پر سب لوگ جان دیتے ہیں؛والہ وشیدا ہیں ۔وہ مٹی کے ذرات سے مرکب ہے۔محبت کی شراب پینے والے جس پیالہ میں شراب پئیں گے وہ پیالہ پھراسی مٹی سے بنادیا جائے گا۔یعنی قدرت کی کرشمہ سازی بھی کیا خوب ہے۔کہ ایک ہی مٹی سے مختلف شکلیں بناتی رہتی ہے اور پھر اسی مٹی میں ملا کر مٹا دیتی ہے اور پھر بنادیتی ہے۔تخلیق کے اس عمل میں ان لوگوں کے لئے واضح نشانیاں ہیں۔جو فی الواقع اللہ تعالی کو جاننا اور پہچاننا چاہتے ہیں۔مٹی قدرت کے رموز میں میں سے ایک راز ہے۔جس میں تخلیق کے نقوش چھپے ہوئے ہیں۔مٹی ایسا وجود ہے جو ردوبدل ہوکر مختلف تخلیقات کاروپ اختیار کرتا ہے۔ذرات جب مخصوص فارمولوں کے تحت مرکب ہوتے ہیں تو جمادات ونباتات وحیوانات اور آدمی بن جاتے ہیں۔آدمی ہو؛ساغر یاشراب وکباب۔۔۔۔۔۔۔تینوں مٹی کے ردوبدل کا مظہر ہیں۔اس کیمیا کے پس پردہ روشنیاں کام کررہی ہیں؛ان سے واقف ہونا مقصد حیات تک رسائی ہے۔بننا ؛ٹوٹنا؛بکھرنا اور پھر متشکل ہونا۔۔۔۔۔۔مٹی کے لبادہ میں زندگی کاتسلسل ہے۔مٹی جب بکھرتی ہے۔تو پکارتی ہے کہ خود فراموشی کے حصار سے نکلواس لئے کہ مٹی اصل نہیں۔۔۔۔۔خول ہے۔غور طلب ہے کہ مٹی ہاتھی کی شکل میں مجسم ہویا آدمی کی؛جب بکھرتی ہے تو ایک پیالہ سے زیادہ نہیں ہوتی؛لیکن جب مرکب ہوتی ہے تو پھیل کر چھ فٹ کا آدمی بن جاتی ہے۔یعنی مٹی میں اسپیس ہے اور اسپیس کی خصوصیت پھیلنا اور سمٹنا ہے۔یہی وجہ ہے کہ مٹی سے بنی ہر شے سمٹتی اور پھیلتی ہے۔مٹی کی روحانی تعریف پر غور کیاجائے تو مٹی دراصل لبادہ ہے ۔مخلوق جس زون میں ہے؛زون کے مطابق لباس غالب ہوتا ہے۔عالم ناسوت میں مٹی کا رنگ خاکی ہے دوسرے سیارہ یا زون میں رنگ وہاں کی مناسبت سے ہو گا۔رنگوں میں اس عالم کے خواص شامل ہوتے ہیں۔اور اسی کے تحت ٹائم اور اسپیس کا مظاہرہ ہوتا ہے۔ان نشانیوں پر غور کرنے والے کے لئے کائنات مسخر ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
0 notes
faheemgohar · 3 years
Text
0 notes
yahyajahangiri · 4 years
Text
حجت‌الاسلام جهانگیری تبیین کرد:
راز جاذبه فرقه‌های انحرافی برای انسان معاصر
گروه اندیشه ــ جهانگیری با بیان اینکه فرقه‌های جدید به نیازهای انسان مدرن از جمله معنویت پاسخ می‌دهند و از این طریق جاذبه پیدا کرده‌اند، توجه به مارکت و نگاه کاریکاتوری به آموزه‌های دینی را دو ویژگی اصلی جریان‌های جدید معنویت در جهان قلمداد کرد.
حجت‌الاسلام یحیی جهانگیری، مدیر کل دفتر همکاری‌های بین‌المللی دانشگاه مذاهب اسلامی و مبلغ بین‌المللی، در گفت‌وگو با ایکنا به بررسی عوامل توفیق ظاهری فرقه‌های جدید و گرایش جوانان به آن‌ها پرداخت و اظهار کرد: بشر معاصر نیاز‌هایی دارد که فرقه‌های جدیدی توانسته‌اند آن نیاز‌ها را تأمین کنند و از این طریق در میان مردم جاذبه پیدا کرده‌اند؛ مثلاً معنویت یکی از نیاز‌های دوره معاصر است. باید در درجه نخست فرق معنویت و عرفان را بدانیم. معنویت در دوره جدید کاملاً رنگ سکولاریته گرفته است و گاه با معنویت‌های بدون خدا مواجهیم. وی با بیان اینکه معنویت در دوره معاصر با معنویت در دوران گذشته متفاوت است، تصریح کرد: در معنویت دوره معاصر بیش از آنکه ما آرامش را در لاهوت ببینیم، آرامش را در عالم ناسوت جست‌وجو می‌کنیم؛ لذا برخی فرقه‌ها به پیروان خود پیشنهاد‌های جنسی می‌کنند یا پیشنهاداتی می‌کنند که سر از اعتیاد‌های شدید درمی‌آورد. سنخ معنویت پیشنهادشده از سوی فرقه‌های جدید به گونه‌ای است که معنویت در آن‌ها به عنوان طریقی نیست که از طریق آن به تعالی برسی، بلکه معنویت موضوعیت دارد. جهانگیری در ادامه تصریح کرد: این نگرش مثلاً به تو می‌گوید که به شمع نگاه کن و کلماتی را تکرار کن که معنایش را نمی‌دانی. از این طریق شما به یک خلسه‌ای می‌روی و این خلسه موجب آرامش می‌شود. در معنویت پیشامدرن این آرامش و معنویت موضوعیت ندارد، بلکه طریقیت دارد؛ یعنی واسطه است تا شما به یک تعالی برسی. در معنویت قدیم رسیدن به تعالی محور اصلی بوده است، اما در معنویت جدید، تعالی گم شده است. بلکه خود آرامش به عنوان یک مسئله مطرح است. دلیلش عوامل تاریخی و معرفتی است. یکی از عوامل این است که مدرنیته آرامش بشر را نابود کرده است؛ لذا فرقه‌های جدید می‌گویند به دست آوردن همین آرامش کفایت می‌کند. مدرس حوزه و دانشگاه در ادامه گفت: فرقه‌های جدید و نومعنویت‌ها نگاه کاریکاتوری به آموزه‌های ادیان دارند. در واقع این فرقه‌ها آموزه‌هایی را که جاذبه دارند بزرگ‌نمایی می‌کنند، اما آموزه‌های دیگری را که جذابیت ندارد محو می‌کنند تا از این طریق بازار خود را حفظ کنند؛ مثلاً این فرقه‌ها همواره به دنبال آرامش هستند و بر مفهوم صلح تأکید می‌کنند. ببینید چقدر مسئله صلح را پیگیری می‌کنند و حتی در صورت‌های افراطی آن نظام‌های قضایی را زیر سؤال می‌برند. فرقه‌های جدید جذابیتشان این است که به نیاز‌های بشر امروز توجه جدی دارند. وی در تبیین توجه فرقه‌های جدید به نیاز‌های بشر امروز به محیط زیست اشاره کرد و گفت: گاهی اوقات چونان به بحث محیط زیست می‌پردازند که انسان را فراموش می‌کنند. اگر انسانی در جایی بمیرد به آن توجه نمی‌کنند، اما اگر یک درخت از بین برود می‌گویند دنیا نابود شده است. چرا؟ چون می‌بینند دنیای امروز به کشته شدن یک مسلمان در یمن حساس نیست، اما به از بین رفتن یک گونه جانوری حساس است؛ لذا فرقه‌ها این موضوعات را برجسته کرده‌اند. توجه به مارکت و نگاه کاریکاتوری به آموزه‌های دینی، ویژگی اصلی جریان‌های جدید معنویت در جهان است. جهانگیری ادامه داد: بعضی اوقات این فرقه‌ها مناسک را بازتولید می‌کنند و توجه‌شان معطوف به مناسکی است که به آن نیاز دارند؛ مثلاً برخی از فرقه‌ها مراسمی دارند به عنوان مراسم خون‌آشامی که الآن خیلی جدی شده است. در ادیان سنتی یک‌سری کنترل‌ها برای لذات انسان اعمال می‌شود؛ مثلاً گفته می‌شود مجازید تعداد محدودی همسر داشته باشید یا برخی غذا‌ها را نباید بخورید. در مجموع یکسری حلال و حرام‌هایی را تعیین کرده است. یکی از سؤالات این است که چرا ادیان این محدودیت‌ها را گذاشته‌اند؟ فلسفه پشت این محدودیت‌ها ایجاد مانع برای کنترل لذات‌هاست. باید زمانی جلوی نفستان را بگیرید. لذات انسان باید کنترل شوند. فرقه‌های جدید لذات را رها کرده‌اند و انسان با پیروی از آن‌ها به اوج لذت می‌رسد. به همین دلیل سراغ لذت‌های جدید می‌رود. یکی از این لذت‌ها لذت خودکشی است. یکی از لذت‌ها لذت خون آشامیدن است. یکی از لذت‌ها توجه به همجنس است. این لذت‌ها از نظر ادیان سنتی کاملاً ناهنجارند، اما از نگاه فرقه‌های جدید هنجار قلمداد می‌شوند. وی در پایان اظهار کرد: این فرقه‌ها برای بشر غربی که لذت بی‌پایان را انتخاب کرده است به عنوان جایگزین، لذت‌های کثیف را پیشنهاد کرده‌اند، ولی ادیان دیگر می‌گویند که می‌خواهیم لذات تو را محدود کنیم تا دنبال لذت بی‌انتها نباشی، چراکه لذت بی‌نهایت را در این دنیا نمی‌توانی پیدا کنی. به همین خاطر ادیان جدید برای تعریف لذت بی‌انتها مناسکی تعریف می‌کنند که شاید برای بشر امروز که لذت بی‌پایان را انتخاب کرده است معنابخش باشد. این است که نهاد‌های امنیتی ادیان جدید را به منزله تهدید قلمداد می‌کنند. ادیان قدیمی حداقل برای بشر امروز مضر نبودند، اما فرقه‌های جدید برای بشر امروز تهدید جدی قلمداد می‌شوند. معتقدم ادیان سنتی باید به نیاز بشر امروز توجه جدی کنند. ادیان سنتی اگر هنوز درون‌گرا باشند و نیاز‌های دنیای امروز را نبینند و به بازسازی ساختارمند خودشان توجه نکنند، مطمئناً فرقه‌های جدید جای آن‌ها را خواهند گرفت و ادیان سنتی عرصه را خالی خواهند کرد.
0 notes
sgybabar · 3 years
Text
0 notes