Tumgik
#سست
paknewsasia · 2 years
Text
آئی فون کی رفتار سست کرنے کا الزام، ایپل صارفین کو 768 ملین پاؤنڈ ادا کرے گا
آئی فون کی رفتار سست کرنے کا الزام، ایپل صارفین کو 768 ملین پاؤنڈ ادا کرے گا
امریکی ٹیکنالوجی جائنٹ ایپل اپنے صارفین کو گمراہ کن اپ ڈیٹ ڈاؤن لوڈ کرنے اورآئی فون کی رفتارسست ہونے پر کرنے پر768 ملین پاؤنڈ بطورزرتلافی ادا کرسکتا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی مسابقتی عدالت میں آئی فون صارفین کی جانب سے ایپل کے خلاف کیس دائر کیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں ایپل پریہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی جائنٹ نے خراب بیٹری کوتبدیل کرنے کے بجائے گمراہ کن اپ ڈیٹ جاری…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
Text
" give me a house with tall windows and white chiffon curtains, a warm kitchen hearth and the home of your even warmer arms. a little garden where we plant flowers and fruits together, laughing on lazy sunny days and read together with your head resting in my lap. "
"'مجھے لمبے کھڑکیوں اور سفید شفان کے پردوں کے ساتھ ایک گھر، ایک گرم باورچی خانے کی چولہا اور آپ کے اس سے بھی زیادہ گرم بازوؤں کا گھر دیں۔ ایک چھوٹا سا باغ جہاں ہم پھول اور پھل اکٹھے لگاتے ہیں، سست دھوپ کے دنوں میں ہنستے ہیں اور کتابیں پڑھتے ہیں جبکی آپکا سر میرے گود میں ہو "
153 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 2 months
Text
کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا
کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا
مکیش امبانی کے بیٹے کی شادی
مارک ذکربرگ اور ایلون مسک کی شرکت اور قدرت کی ادھوری ادھوری تصویر۔۔
سعدیہ قریشی کے قلم سے۔
،،تصویر ادھوری رہتی ہے !
سعدیہ قریشی
رب کائنات نے زندگی کو ایسا ڈیزائن کیا ہے کہ تمام تر کامرانیوں اور کامیابیوں کے باوجود زندگی کی تصویر ادھوری رہتی ہے
کہیں نہ کہیں اس میں موجود کمی اور کجی کی ٹیڑھ ہمیں چھبتی ضرور ہے ۔
مارچ کے آغاز میں بھارت میں دنیا کی مہنگی ترین پری ویڈنگ تقریبات نے پوری دنیا میں ایک تہلکہ مچادیا۔
پاکستان کے سوشل میڈیا پر بھی اس کا کافی چرچا رہا۔
بہت سی پوسٹیں ایسی نظر سے گزریں کہ ہمارے نوجوان آہیں بھرتے دکھائی دیے کہیں لکھا تھا بندہ اتنا امیر تو ہو کہ مارک زکر برگ اور ایلون مسک کو شادی پر بلاسکے ۔
یہ پری ویڈنگ تقریبات مکیش امبانی کے چھوٹے بیٹے اننت امبانی کی تھیں۔
مکیش امبانی ایشیا کے امیر ترین کاروباری اور دنیا کے امیر ترین لوگوں میں گیارویں نمبر پر ہیں وہ ریلائنس گروپ کے بانی اور چیئرمین ہیں.
پری ویڈنگ تقریبات کے لیے امبانی خاندان نے گجرات کے شہر جام نگر کو اربوں روپے لگا کر مہمانوں کے لیے سجایا۔
اس تقریب میں مہمانوں کو ڈھائی ہزار ڈشز ناشتے ،ظہرانے ۔شام۔کی چائے عشائیے اور مڈںائٹ ڈنر کے طور پر پیش کی گئیں
بھارت کے درجنوں اعلی درجے کے باورچی اور شیف جام نگر میں مہمانوں کے لیے کھانا بلانے کے لیے بنانے کے لیے بلائے گئےتین دنوں میں ایک ڈش کو دوسری دفعہ دہرایا نہیں گیا۔
تقریب میں تقریبا 50 ہزار لوگوں کے کھانے کا بندوبست کیا گیا۔
فلم انڈسٹری کے تمام سپر سٹار تقریب میں ناچتے دکھائی دئیے۔
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ اور ٹوئٹر خرید کر ایکس کی بنیاد رکھنے ایلون مسک اپنی اپنی بیویوں کے ساتھ شریک ہوئے ٹرمپ کی بیٹی ایونکا ٹرمپ نے بھی خصوصی مہمان کی حیثیت سے شرکت کی ۔
مہمانوں کو لانے اور لے جانے کے لیے چارٹر طیارے، مرسیڈیز کاریں اور لگزری گاڑیاں استعمال کی گئیں۔
2018 میں بھی مکیش امبانی نے اپنی بیٹی ایشا کی شادی پر اربوں ڈالرز خرچ کر کے پوری دنیا میں مہنگی شادی کا ایک ریکارڈ قائم کیا تھا ۔
اس شادی میں مہمانوں کو دعوت ناموں کے ساتھ سونے کی مالائیں بھی پیش کی گئی تھیں اور تمام مہمانوں کو شرکت کے لیے ان کو بھاری معاوضے دیے گئے تھے۔
ا خیال یہی ہے کہ اس تقریب میں بھی خاص مہمانوں شرکت کے لیے ریلائنس گروپ کی طرف سے ادائیگی کی گئی ہے ۔
دنیا بھر سے نامور گلیمرس شخصیات کی موجودگی کی چکاچوند کے باوجود اس تقریب کا مرکز نگاہ دولہا اننت امبانی اور دولہن رادھیکا مرچنٹ تھے ۔تقریب کے تین دن باقاعدہ طور پر ایک تھیم کے تحت منائے گئے ۔دولہا دلہن سے لے کر تمام لوگوں کے کپڑے اسی تھیم کے مطابق تھے تھیم کے مطابق تقریب کا کروڑوں روپے کا ڈیکور کیا گیا۔
تقریب کے دولہا اننت مبانی اس وجہ سے بھی خبروں کا موضوع رہے کہ وہ ایک خطرناک بیماری کا شکار ہیں۔ جس میں وزن بے تحاشہ بڑھ جاتا ہے۔ان کے ساتھ ان کی دھان پان سی خوبصورت دلہن دیکھنے والوں کو حیران کرتی
اننت امبانی کو شدید قسم کا دمے کا مرض لاحق ہے جس کا علاج عام دوائیوں سے ممکن نہیں ۔سو علاج کے لیے اسے سٹیرائیڈز دئیے جاتے رہے ہیں ۔ان میں سٹیرائیڈز کی ایک قسم کارٹیکو سٹیرائیڈز تھی سٹرائیڈز کی یہ قسم وزن بڑھنے کا سبب بنتی ہے ۔
اس سے انسان کی بھوک بے تحاشہ بڑھ جاتی ہے اتنی کہ وہ ہاتھی کی طرح کئی افراد کا کھانا اپنے پیٹ میں انڈیلنے لگتا ہے ۔
ایک طرف بھوک بڑھتی ہے تو دوسری طرف مریض کا میٹابولزم کچھوے کی طرح سست رفتار یوجاتا ۔میٹابلزم انسانی جسم کا وہ نظام ہے جس سے خوراک ہضم ہوتی ہے اور توانائی جسم کا حصہ بنتی ہے۔میٹابولزم اچھا ہو تو چربی توانائی میں تبدیل ہوتی ہے ۔
کارٹیکو سٹیرائڈز جسم کے نظام انہضام کو درہم برہم کردیتا ہے جسم کے اندر چربی جمع ہونے لگتی ہے اور جسم کئی طرح کی دوسری بیماریوں کی آماجگاہ بن جاتا ہے۔
مسلز پروٹین نہیں بنتی جس کے نتیجے میں جسم بے تحاشہ موٹا ہونے لگتا ہے
کورٹیکو سٹیرائڈز کے مزید برے اثرات یہ ہیں کہ جسم میں پانی جمع ہونے لگتا ہے جسے ڈاکٹری اصطلاح میں واٹر ریٹینشن کہتے ہیں اس واٹر اٹینشن کی وجہ سے بھی جسم موٹا ہونے لگتا ہے ۔
اسے قدرت کی ستم ظریفی کہیے کہ کھربوں ڈالر کے اثاثوں کے مالک مکیش امبانی کا لاڈلا اور چھوٹا بیٹا ایک ایسی بیماری کا شکار ہے جس کے علاج کے لیے سٹیرائڈز کی تباہی کے سوا اور کوئی راستہ نہیں تھا
۔اننت امبانی اپنی زندگی کے اوائل برسوں سے ہی اس بیماری کا شکار ہے اس کا اربوں کھربوں پتی باپ اپنے بیٹے کے بہلاوے کے لیے اپنے دولت پانی کی طرح بہاتا ہے۔
اس کے بیٹے کو ہاتھیوں سے لگاؤ ہوا تو مکیش امبانی نے ایکڑوں پر پھیلا ہوا ہاتھیوں کا ایک سفاری پارک بنادیا ۔اس سفاری پارک میں بیمار ہاتھیوں کے اسپتال ،تفریح گاہوں ،سپا اور مالش کا انتظام ہے ۔خشک میوہ جات سے بھرے ہوئے سینکڑوں لڈو روزانہ ہاتھیوں کو کھلا دیے جاتے ہیں۔
یہ صرف مکیش امبانی کے اپنے بیمار بیٹے کے ساتھ لاڈ کی ایک جھلک ہے۔
مگر وہ اپنی تمام تر دولت کے باوجود اپنے بیٹے کے لیے مکمل صحت سے بھرا ایک دن نہیں خرید سکا۔
اننت امبانی نے تقریب میں ہزاروں مہمانوں کے سامنے اپنے دل کی بات کرتے ہوئے کہا کہ میری زندگی پھولوں کی سیج نہیں رہی بلکہ میں نے کانٹوں کے راستوں پر چل کر زندگی گزاری ہے
اس کا اشارہ اپنی خوفناک بیماری کی طرف تھا اس نے کہا کہ میں بچپن ہی سے ایک ایسی بیماری کا شکار تھا جس میں میری والدین نے میرا بہت ساتھ دیا۔
جب اننت امبانی یہ باتیں کر رہا تھا تو کیمرے نے ایشیا کے سب سے امیر ترین شخص مکیش امبانی کے چہرے کو زوم کیا اس کے گہرے سانولے رنگ میں ڈوبے
خدو خال تکلیف سے پگھل رہے تھے اور آنکھوں سے آنسو رواں تھے
تکلیف اور بے بسی کے آنسو کہ وہ کھربوں ڈالر کے اثاثوں کے باوجود اپنے بیٹے کے لیے مکمل صحت سے بھرا ہوا ایک دن نہیں خرید سکا۔
رب نے دنیا ایسی ہی بنائی ہے کہ تصویر ادھوری رہتی ہے ۔اسی ادھورے پن میں ہمیں اس ذات کا عکس دکھائی دیتا ہے جو مکمل ہے!
سو آئیں مکیش امبانی کی دولت پر رشک کرنے کی بجائے اپنی زندگی کی ادھوری تصویر پر اپنے رب کا شکر ادا کریں کیونکہ تصویر تو اس کی زندگی کی بھی مکمل نہیں!
(بشکریہ کالم 92 نیوز سعدیہ قریشی)
منقول
3 notes · View notes
amiasfitaccw · 4 days
Text
ایسی بہن کہاں
قسط نمبر 05
اور پِھر اپنی پھدی کو لن کے اوپر دبانے لگی لیکن اِس پوزیشن میں اس کو تھوڑی تکلیف بھی ہو رہی تھی پِھر اس نے لن کو باہر نکالا اور میرے لن کو منہ میں لے کر اچھی طرح اپنی تھوک سے گیلا کیا پِھر کچھ تھوک نکال کر اپنی پھدی پے مل دی اور پِھر دوبارہ لن کو اپنی پھدی کی موری پے سیٹ کیا اور ایک جھٹکا دیا تو میرا آدھا لن ٹوپی سمیت اس کی پھدی میں چلا گیا اس کا جسم بیلنس میں نہیں رہا تھا جس سے جھٹکا زیادہ لگا اور لن ایک ہی جھٹکے میں آدھا اندر ہو گیا . نبیلہ کے منہ سے آواز آئی ہااے بھائی میں مر گئی . میں نے اس کے جسم کو پکڑ لیا اور اٹھ کر بیٹھ گیا اور اور بولا نبیلہ میری جان تم اب یہاں ہی رک جاؤ کوئی حرکت نہیں کرو . تقریباً نبیلہ 2 منٹ تک ایسے ہی رکی رہی میں نے بھی اس کے جسم کو پکڑا ہوا تھا پِھر میں نے کہا نبیلہ میں نے بھی تمہیں پکڑا ہوا ہے تم آہستہ آہستہ نیچے بیٹھتی جاؤ نبیلہ نے ایسا ہی کیا وہ ہلکا ہلکا اپنے جسم کو نیچے میرے لن کے اوپر دبا رہی تھی . تقریباً مزید 2 منٹ کی مشقت سے نبیلہ میرا پورا لن اپنی پھدی میں لے چکی تھی . اور اس نے اپنا سر میرے کندھوں پے رکھ لیا تھا اور لمبی لمبی سانسیں لے رہی تھی. جب نبیلہ کو کافی حد تک سکون ہو گیا تو بولی بھائی آپ کا لن بہت لمبا ہے میرے پیٹ تک محسوس ہو رہا ہے . میں اس کی بات سن کر مسکرا پڑا اور بولا میری جان اِس لن سے ہی تو تمہیں سکون بھی ملتا ہے .
Tumblr media
پِھر میں نے کہا جان اگر اب کچھ سکون ہوا ہے تو اپنے جسم کو اوپر نیچے حرکت دو اور لن کو اندر باہر لو . نبیلہ میری بات سن کر آہستہ آہستہ میرے لن کے اوپر ہی حرکت کرنے لگی شروع میں آہستہ آہستہ وہ آدھا جسم اٹھا کر اوپر نیچے ہوتی رہی لیکن جب لن نے اپنے رستہ بنا لیا تو پِھر وہ پورا جسم اٹھا کر لن کو اندر باہر لینے لگی لن کی ٹوپی تک اپنے جسم کو اٹھا تی اور پِھر نیچے ہو کر پورا لن جڑ تک اندر لے لیتی اس کو یہ پوزیشن میں لن لیتے ہوئے 5 منٹ سے زیادہ کا ٹ��ئم ہو چکا تھا اس رفتار نہ اتنی تیز تھی نہ اتنی سست تھی پِھر یکدم ہی نبیلہ نے اپنی سپیڈ تیز کر دی تھی اس کے منہ سے لذّت بھری سسکیاں نکل راہیں تھیں . آہ آہ اوہ اوہ آہ اوہ آہ اوہ آہ بھائی میں گئی آہ بھائی میں گئی . اور اس کے مزید تیز تیز جھٹکے سے لن اندر لینے سے اس کی پھدی نے کافی زیادہ پانی چھوڑ دیا تھا اس کا گرم گرم پانی اس کی پھدی سے نکل کر باہر میرے لن کے اوپر بھی رس رہا تھا . مجھے ایک عجیب سا نشہ چڑھ گیا تھا . میں نے نبیلہ کو آگے کی طرف لیٹا کر خود گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اب نبیلہ کی ٹانگیں میرے کندھےپے تھیں میں نے تھوڑا اور آگے جھک گیا آب اس کی ٹانگیں نبیلہ کے مموں سے ٹچ ہو رہیں تھیں. میرا پورا لن نبیلہ کی پھدی کے اندر تھا میں نے بھی جوش میں آ کر دھکے لگانے کر دیئے.
Tumblr media
نبیلہ بھی گانڈ اٹھا اٹھا کر ساتھ دے رہی تھی کمرے میں جسم آپس میں ٹکرانے کی وجہ سے دھپ دھپ کی آوازیں گونج تھیں . اور نبیلہ کی سسکیاں بھی پورے کمرے میں گونج رہیں تھیں آہ آہ اوہ آہ اوہ اوہ آہ آہ . میں نے آگے ہو کر نبیلہ کے منہ میں اپنا منہ ڈال دیا تا کہ اس کی آواز زیادہ کمرے سے باہر نہ جا سکے اور میں اس کو دھکے پے دھکے لگا رہا تھا میرا لن نبیلہ کی پھدی کی جڑ تک جا کر ٹکرا رہا تھا . مجھے نبیلہ کو اِس پوزیشن میں چود تے ہوئے تقریباً 5 منٹ ہو گئے تھے . ا ب مجھے بھی اپنے لن کی رگیں پھولتی ہوئی محسوس ہو رہیں تھیں . میں نے اب طوفانی جھٹکے لگانے شروع کر دیئے نبیلہ کا جسم میرے جاندار جھٹکوں کی وجہ سے بلبلا اٹھا تھا اس کی منہ سے بھی جوش اور لذّت بھری آوازیں نکل رہیں تھیں لیکن اس کا منہ میرے منہ میں ہونے کی وجہ سے آواز باہر نہیں نکل پا رہی تھی 3سے 4 منٹ کے جاندار جھٹکوں سے میں نے اپنی منی کا لاوا نبیلہ کی پھدی کے اندر چھوڑ دیا نیچے نبیلہ کا جسم بھی بری طرح کانپ رہا تھا وہ بھی دوسری دفعہ اپنا پانی چھوڑ چکی تھی. اب میں اس کے اوپر ہی لیٹ کر ہانپ رہا تھا اور نبیلہ بھی نیچے سے لمبی لمبی سانسیں لے رہی تھی . پِھر جب نبیلہ کی پھدی نے میرے لن کے مال کا آخری قطرہ بھی نچوڑ لیا تو میں نے اپنا لن باہر نکال کر نبیلہ کے ساتھ ہی لیٹ گیا اور اپنی آنکھیں بند کر لیں . مجھے پتہ ہی نہیں چلا کب میں سو گیا اور کب نبیلہ میرے جسم پے چادر ڈال کر کمرے سے باہر چلی گئی تھی.
Tumblr media
شام کو تقریباً 6 بجے کے قریب میری آنکھ کھلی میں بیڈ سے اٹھا اور باتھ روم میں گھس گیا نہا دھو کر فریش ہوا اور اپنے کمرے سے باہر نکل آیا باہر صحن میں ا می اور نبیلہ بیٹھی باتیں کر رہیں تھیں . نبیلہ نے مجھے دیکھا تو اٹھ کر کچن میں جانے لگی اور بولی بھائی میں آپ کے لیے چائے لاتی ہوں اور جاتے ہوئے امی سے نظر بچا کر مجھے سمائل دی اور منہ سے کس کر کے کچن میں چلی گئی . میں اس کی اِس حرکت پے مسکرا پڑا . پِھر ا می نے کہا بیٹا کل کتنے بجے سائمہ نے آنا ہے . میں نے کہا میں ابھی تھوڑی دیر تک اس کو کال کر کے پوچھ لیتا ہوں پِھر کل جا کر اسٹیشن سے لے آؤں گا . اتنی دیر میں نبیلہ چائے لے آئی . اور مجھے چائے دے کر امی کے ساتھ ہی چار پائی پے بیٹھ گئی . نبیلہ ا می سے تھوڑا ہٹ کر پیچھے بیٹھی تھی اور مجھے بڑی ہی نشیلی نظروں سے دیکھ کر مسکرا رہی تھی اس کی ایک ایک مسکان میری جان سے بڑھ کر تھی . پِھر میں وہاں بیٹھ کر کافی دیر ا می کے ساتھ یہاں وہاں کی باتیں کرتا رہا پتہ ہی نہیں چلا 8 بج گئے . میں نے امی سے کہا میں سائمہ کو کال کر کے پوچھ لیتا ہوں وہ کل کتنے بجےپہنچے گی . اور پِھر میں اپنے روم میں آ گیا . میں نے سائمہ کو کال کر کے پوچھ لیا تھا کہ وہ کب آئے گی . میں بیٹھا ٹی وی دیکھ رہا تھا تو نبیلہ میرے کمرے میں آئی اور بولی بھائی كھانا تیار ہے باہر آؤ كھانا کھا لو اور وہ پِھر باہر چلی گئی . میں بیڈ سے اٹھا منہ ہاتھ دھو کر باہر كھانا کھانے بیٹھ گیا
Tumblr media
كھانا کھا کر میں چھت پے تھوڑی دیر ٹہلنے کے لیے چلا گیا اور چھت پے ہی تقریباً 1 گھنٹے تک ٹہلتا رہا گھڑی پے ٹائم دیکھا 10 بجنے والے تھے . میں چھت سے اُتَر کر اپنے روم میں آ گیا اور ٹی وی لگا کر بیٹھ گیا . آج ہفتے والا دن تھا میں دیکھا کیبل والے نے اپنے کسی چینل پے ایک سیکسی انگلش فلم لگا دی تھی . میں نے لائٹ آ ف کی اور دروازہ بند کر کے دیکھنے لگا دروازے کو لاک نہ کیا مجھے پتہ تھا نبیلہ ضرور آئے گی تقریباً 11بجے کے قریب نبیلہ نے چپکے سے میرے بیڈروم کا دروازہ کھولا اور اندر آ کر دروازہ بند کر کے کنڈی لگا دی . اور چلتی ہوئی میرے ساتھ آ کر میرے بیڈ پے میرے ساتھ چپک کر لیٹ گئی . کچھ دیر ٹی وی دیکھتی رہی اور میرے سینے پے اپنا ہاتھ پھیر تی رہی . میں نے شلوار اور بنیان پہنی ہوئی تھی اس نے بنیان میں ہاتھ ڈال کر میرے سینے پے اپنا ہاتھ پھیر رہی تھی . پِھر میں نے اس کو تھوڑا سا اپنے ساتھ اور لگا کر اس کو ہونٹ پے کس کی اور پوچھا نبیلہ کبھی اِس طرح کی سیکسی انگلش فلم دیکھی ہیں . تو وہ بولی بھائی ایک دو دفعہ ہی آپ کے کمرے میں ٹی وی پے دیکھی ہیں جب آپ باہر ہوتے تھے اور سائمہ لاہور گئی ہوتی تھی لیکن زیادہ دیر نہیں دیکھ سکتی تھی فلم دیکھ کر مجھے کچھ کچھ ہونے لگتا تھا اور میرے پاس کوئی ہوتا نہیں تھا جس سے میں مزہ کر سکوں . لیکن آپ کی وہ کنجری بِیوِی تقریباً روز رات کو دیکھتی تھی . یہ کیبل والا ہفتے اور اتوار کو روز گندی گندی انگلش فلم لگاتا ہے . اور سائمہ بڑے شوق سے دیکھتی ہے اور کئی دفعہ جب دیکھ رہی ہوتی تھی تو پوری ننگی ہو کر اپنے پھدی میں انگلی ڈال کر مزہ بھی لیتی تھی پِھر میں نے دیکھا فلم میں ایک بڑا ہی گرم گرم سین آیا لڑکا لڑکی کو کھڑا کر کے خود اس کی پھدی کے آگے بیٹھ کر پھدی چاٹ رہا تھا .
Tumblr media
میں نے کہا جان کیا تمہیں یہ اچھا لگتا ہے . تو نبیلہ نے کہا ہاں بھائی بہت اچھا لگتا ہے کیا آپ بھی میرے ساتھ ایسا کر سکتے ہیں . میں نے کہا میری جان کے لیے میں کچھ بھی کر سکتا ہوں . میں نے کہا تم اُلٹا لیٹ کر اپنا منہ ٹی وی کی طرف کر لو اور اپنی ٹانگوں کو تھوڑا کھول دو میں پیچھے سے تمہیں مزہ دیتا ہوں تم فلم دیکھ کر بھی مزہ لو اور نیچے سے مجھ سے بھی مزہ لو . نبیلہ خوش ہو گئی اٹھ کر مجھے ہونٹوں پے کس کی اور پِھر جھٹ پٹ میں اپنے کپڑے اُتار کر ننگی ہو گئی اور جس پوزیشن میں میں نے کہا تھا اس میں ہو کر لیٹ گئی . میں نے بھی پیچھے سے ہو کر تھوڑا سا اس کی ٹانگوں کو کھولا اور اپنا منہ آگے کر کے پہلے اپنی زُبان نبیلہ کی گانڈ کی دراڑ میں پھیری نبیلہ کے جسم کو ایک جھٹکا لگا اور پیچھے منہ کر بولی یہ کیسا مزہ تھا میں نے کہا جان ابھی آگے آگے دیکھو کیسا کیسا مزہ آتا ہے . نبیلہ کی اِس پوزیشن میں نبیلہ کی گانڈ کی موری اوپر تھی اور پھدی کی موری نیچے تھی . پِھر میں نے دوبارہ پِھر زُبان پے تھوڑا تھوک جمع کر کے نبیلہ کی گانڈ کے پٹ کو کھول کر اپنی زُبان پھیری تو نبیلہ کے منہ سے لمبی سی سسکی نکل گئی میں کچھ دیر تک یوں ہی نبیلہ کی گانڈ کی دراڑ میں زُبان پھیر کر اس کی گانڈ کی موری کی مالش کرتا رہا نبیلہ کے منہ سے لذّت بھری سسکیاں نکل رہیں تھیں . پِھر میں نبیلہ کی پھدی کے لبوں پے زُبان پھیری تو نبیلہ کے جسم میں کر نٹ دوڑ گیا میں اس کی پھدی کے لبوں کو اِس طرح ہی اپنی زُبان سے چاٹتا رہا . پِھر میں نے اپنے دونوں ہاتھ کی انگلیوں سے اس کی پھدی کی لبوں کو کھولا اور اپنی زُبان کو اندر کر کے پھیر نے لگا نبیلہ کا جسم جھٹکے کھانے لگا . پِھر تو میں نے اپنی زُبان سے نبیلہ کی پھدی کی چدائی کرنی شروع کر دی . شروع میں آہستہ آہستہ اپنی زُبان کو پھدی کے اندر باہر کرتا رہا لیکن پِھر نبیلہ کی اونچی اونچی سسکیاں سن کر مجھے اور جوش آ گیا تھا میں نے اپنی زُبان کو فل تیز تیز اس کی پھدی کے اندر باہر کرنے لگا . تقریباً 2 منٹ کے اندر ہی نبیلہ کا جسم کانپنے لگا اور جھٹکے کھانے لگا اور اس نے ڈھیر سارا اپنی پھدی کا مال میری زُبان کے اوپر ہی چھوڑ دیا . پِھر میں نے بھی کچھ دیر بعد اپنا منہ ہٹا لیا اور اٹھ کر واشروم میں چلا گیا اور منہ ہاتھ دھو کر کے دوبارہ آ کر نبیلہ کے ساتھ بیڈ پے لیٹ گیا. نبیلہ اٹھ کر باتھ روم میں چلی گئی اور جا کر اپنی صاف صفائی کر کے واپس آ کر ننگی ہی میرے ساتھ دوبارہ چپک کر لیٹ گئی
Tumblr media
اور بولی بھائی آپ کی زُبان میں جادو ہے . مجھے بڑا مزہ آیا ہے میری پھدی کو آج پہلی دفعہ کسی نرم نرم چیز نے رگڑا ہے اور میرا ڈھیر سارا پانی نکلا ہے . میں نے کہا ہاں نبیلہ میری جان مجھے پتہ ہے کسی بھی عورت کو مرد کی زُبان سے اپنی پھدی کی مالش کروانا بہت زیادہ اچھا لگتا ہےنبیلہ نے آگے ہو کر میری شلوار کا ناڑ ہ کھولا اور اور میری شلوار کو میری ٹانگوں سے نکال کر کھینچ کر اُتار دیا اور بیڈ کی دوسری طرف رکھ دیا اور پِھر میرے سینے پے اپنا سر رکھ کر اور اپنی ایک ٹانگ میری ٹانگ کے اوپر رکھ کر چپک گئی اور اپنے ایک ہاتھ سے میرا لن پکڑ لیا . اور بولی بھائی آپ نے لاہور کب جانا ہے . اور کیا آپ لاہور چا چی والے کام کے لیے ہی جا رہے ہو . میں نے کہا نبیلہ میں سائمہ کے واپس آ جانے کے 4 یا 5 دن کے بعد Islamabad کا بہانہ بنا کر لاہور چلا جاؤں گا میں سائمہ کو Islamabad کا ہی بتاؤں گا . اور ہاں میں لاہور چا چی کے لیے ہی جا رہا ہوں . مجھے اب جلدی سے جلدی چا چی والے مسئلے کو حَل کر کے ان کو واپس یہاں لے کر آنا ہے . تا کہ خاندان اور باہر والن کو چا چی کی کسی بھی بات کا پتہ لگنے سے پہلے میں ان کو یہاں گاؤں میں سیٹ کر دوں . نہ وہ لڑکا چا چی سے ملے گا اور نہ ہی کوئی مسئلہ بنے گا اور ویسے بھی چا چی کی آگ کو جب میں خود ٹھنڈا کرتا رہوں گا تو اس کو کسی کی ضرورت نہیں پڑے گی. نبیلہ نے کہا بھائی میں بھی 1 یا 2 دن بعد شازیہ باجی والے مسئلے پے کام شروع کرتی ہوں .
Tumblr media
تا کہ فضیلہ باجی کا سکون واپس آ سکے . میں نے نوٹ کیا نبیلہ کے کافی دیر لن سہلانے کی وجہ سے میرے لن میں کافی جان آ گئی تھی . پِھر نبیلہ اٹھ کر تھوڑا آگے کو جھک گئی اور میرے لن کو اپنے منہ میں لے لیا اور اس کا چوپا لگا نے لگی . نبیلہ تقریباً 5 منٹ تک لن کو منہ میں لے کر مختلف طریقے سے چوپا لگاتی رہی اب میرا لن لوہے کے راڈ کی طرح بن کر سلامی دے رہا تھا . نبیلہ نے کہا بھائی ایک منٹ رکو میں آئی وہ بیڈ سے اٹھی اور کنڈی کھول کر باہر چلی گئی اور 2 منٹ کے بعد زیتون کے تیل کی بوتل لے کے کمرے میں آ گئی اور اندر داخل ہو کر کنڈی لگا دی . میں جب سعودیہ سے واپس آتا تھا تو زیتون کا تیل ہر دفعہ لے کر آتاتھا . اور بیڈ پے آ کر بوتل سے تیل نکال کر پہلے میرے لن پے اچھی طرح لگایا اور اس کو گیلا کر دیا اور پِھر مجھے بوتل دی اور میرے آگے گھوڑی بن کر مجھ سے بولی بھائی تیل نکال کر مجھے گانڈ کی موری کے اندر لگا کر نرم اور گیلا کر دو اور پِھر لن کو اندر کرو . میں نے بوتل لے کر تیل نکال کر نبیلہ کی گانڈ پے پہلے لگایا اس کی گانڈ کی دراڑ میں لگا کر گیلا کیا پِھر نبیلہ کی موری کو کھول کر اس میں ڈائریکٹ بوتل سے تھوڑا تیل اندر گرا کر پِھر اپنی ایک انگلی کو نبیلہ کی موری کے اندر کر کے اس کو گول گول گھوما کر اس کو اچھی طرح مالش کیا پِھر کچھ اور تیل ڈال کر نرم اور کر دیا اب میری بڑی والی پوری انگلی آرام سے نبیلہ کی گانڈ میں اندر باہر ہونے لگی تھی . پِھر میں نے تیل کی بوتل کو ایک سائڈ پے رکھ کر گھٹنوں کے بل کھڑا ہو گیا نبیلہ تو پہلے ہی گھوڑی بنی ہوئی تھی . میں نے نبیلہ کی گانڈ کے پٹ کو کھول کر اپنے لن کو نبیلہ کی گانڈ کی موری پے سیٹ کیا اور ایک جھٹکا مارا اور پچ کی آواز سے میرے لن کا ٹوپا نبیلہ کی گانڈ میں گھس گیا نبیلہ کے منہ سے ایک لذّت بھری آہ نکل گئی
Tumblr media
تیل لگانے کی وجہ سے نبیلہ کی گانڈ کافی نرم ہو گئی تھی . پِھر میں نے آہستہ آہستہ اپنا لن نبیلہ کی گانڈ کے اندر دبانا شروع کر دیا . یہ حقیقت تھی . کے نبیلہ کی گانڈ کی موری کافی ٹائیٹ تھی نبیلہ کی گانڈ کی موری کے اندرو نی دیواروں نے میرے لن کو اپنی گرپ میں لیا ہوا تھانبیلہ کا جسم بھی نیچے سے کسمسا رہا تھا اور وہ اپنی گانڈ کو کبھی بند کر لیتی تھی کبھی ڈھیلا چھوڑ دیتی تھی . جہاں اس کو برداشت نہ ہوتا وہ گانڈ کو دبا لیتی اور جہاں تھوڑا سکون ملتا اپنی گانڈ کو ڈھیلا چھوڑ دیتی . میں بھی اِس کشمکش میں اپنا آدھا لن اس کی موری کے اندر کر چکا تھا . پِھر پتہ نہیں نبیلہ کے دماغ میں کیا آیا اور اس نے پوری طاقت کے ساتھ اپنی گانڈ کو پیچھے میرے لن کی طرف دھکا دیا اور میرا لن ایک جھٹکے میں ہی اس کی گانڈ کے اندر اُتَر گیا اور نبیلہ کے منہ سے ایک درد بھری آواز نکالی ہا اے بھائی آپ کی جان مر گئی . اور پِھر فوراً بولی بھائی اب آپ کوئی حرکت نہ کرنا مجھے تھوڑا سکون ملنے دو پِھر اندر باہر کرنا . میں اس کی بات سن کر وہاں ہی رک گیا . تقریباً میں 5 منٹ تک اس پوزیشن میں ہی رہا اور کوئی حرکت نہ کی . پِھر نبیلہ کی آواز آئی بھائی اب کچھ بہتر ہے اب لن کو اندر باہر کرو . میں نے اپنے لن کو ٹوپی تک باہر کھینچا اور بوتل سے کچھ تیل اپنے لن پے گرا دیا اور پِھر لن کو اندر باہر کرنے لگا . میں آہستہ آہستہ لن کو گانڈ کی اندر باہر کر رہا تھا . تقریباً 4 سے 5 کے بَعْد ہی میرا لن گانڈ کے اندر کافی حد تک رواں ہو چکا تھا . اور اب نبیلہ کو بھی مزہ آ رہا تھا کیونکہ اب اس کے منہ سے لذّت بھری سسکیاں نکلنا شروع ہو گئیں تھیں . میں بڑے ہی آرام سے لن کو اندر باہر کر رہا تھا نبیلہ بھی اب گانڈ کو آگے پیچھے حرکت دے رہی تھی . پِھر میں کچھ دیر اور مزید دھکے لگانے کے بَعْد اپنے پیروں پے کھڑا ہو گیا اور تھوڑا آگے کو جھک کر میں نے اپنی بڑی والی انگلی نبیلہ کی پھدی کے اندر گھسا دی . اور دوسرے ہاتھ سے نبیلہ کا ایک ممہ پکڑ لیا اور اپنے دھکو ں کی سپیڈ کو تیز کر دیا ہم دونوں کو کافی پسینہ بھی آ چکا تھا اِس لیے جب ہمارا جسم آپس میں ٹکراتا تھا تو دھپ دھپ کی آواز پورے کمرے میں گونج رہی تھی . اور میں دوسری طرف اب اپنی انگلی کو تیز تیز پھدی کے اندر باہر کر رہا تھا . نبیلہ کو دونوں طرف سے مزہ ملنے کی وجہ سے بہت زیادہ جوش چڑھ گیا تھا وہ لذّت بھری آواز میں بولنے لگی بھائی اور تیز کرو اور تیز کرو آج پھاڑ دو اپنی جان کی پھدی اور گانڈ کو بھائی مجھے اپنی بِیوِی بنا لو مجھے اپنے بچے کی ماں بنا لو وہ پتہ نہیں کیا کیا بولتی جا رہی تھی . لیکن میرا جوش اس کی باتوں سے اور زیادہ بڑھ چکا تھا میں نے اس کی گانڈ کے اندر اپنے طوفانی جھٹکے لگانے شروع کر دیئے اور مزید 4 سے 5 منٹ کے بَعْد میں نے اپنی منی کا سیلاب اس کی گانڈ کے اندر چھوڑ دیا تھا اور نیچے سے نبیلہ کی پھدی نے اپنا گرم گرم ڈھیر سارا پانی چھوڑ دیا تھا .
Tumblr media
میں نبیلہ کے اوپر ہی گر گیا اور نبیلہ میرے وزن سے نیچے گر گئی اور ہم ایک دوسرے کے اوپر اُلٹا ہو کر گر کر لیٹ گئے میرا لن بدستور نبیلہ کی گانڈ کے اندر تھا . میں کافی دیر تک یوں ہی نبیلہ کے اوپر لیٹا رہا . پِھر جب میری کچھ سانسیں بَحال ہو گئیں تو میں وہاں سے اَٹھ کر نبیلہ کے ساتھ ہی لیٹ گیا نبیلہ ابھی بھی الٹی لییف ہوئی تھی . کافی دیر بَعْد اَٹھ کر وہ باتھ روم گئی اور10 منٹ کے بَعْد اپنی صفائی کر کے واپس آ کر بیڈ پے لیٹ گئی . پِھر میں اٹھا اور باتھ روم گیا اور صفائی کر کے واپس آ کر نبیلہ کے ساتھ لیٹ گیا . نبیلہ میرے سینے پے اُلٹا ہو کر لیٹ گئی اور پتہ نہیں کب سو گئی میں بھی سو گیا تھا تقریباً صبح کے 5 بجے میری آنکھ کھلی تو دیکھا نبیلہ میرے سینے پے ہی ننگی ہو کر سوئی ہوئی ہے . میں نے آرام سے اس کو ایک طرف لیٹا دیا اور ایک چادر اسکے جسم پے کروا کے خود بھی ایک طرف ہو کر سو گیا . صبح کے تقریباً 9 بجے میری آنکھ کھلی تو دیکھا نبیلہ بیڈ پے نہیں تھی اور جو چادر میں نے نبیلہ کے اوپر کروائی تھی وہ اب میرے جسم پے تھی. میں پِھر بیڈ سے اٹھا اور باتھ روم چلا گیا نہا دھو کر فریش ہوا اور کپڑے بَدَل کر ٹی وی لگا کر بیٹھ گیا . تھوڑی دیر بَعْد نبیلہ ناشتہ لے کر آ گئی اور ناشتہ رکھ کر میرے سامنے بیٹھ گئی اور میرے ساتھ ہی ناشتہ کرنے لگی میں نے پوچھ ا می اٹھ گئی ہیں تو نبیلہ نے کہا ابھی تھوڑی دیر پہلے ہی اٹھی ہیں میں نے ان کو ناشتہ کروا دیا ہے . پِھر نبیلہ نے کہا بھائی آج آپ اس کنجری کو کب لینے جا رہے ہو تو میں نے کہا دن کو 1 بجے اس نے آنا ہے. میں 12 بجے اسٹیشن کے لیے نکل جاؤں گا.
---ختم شد---
Tumblr media
3 notes · View notes
dailyqesasm7arem · 1 year
Text
الابن وجد أمه وعمه في غرفة النوم يمارسان سكس المحارم
لم يتطرق إلى خيالي ولو للحظة واحدة أن أمي ستخون ذكرى والدي الكدود الحنون بهذه الصورة. لم أتخيل مطلقاً أنها ستمارس الجنس مع عمي وفي غرفة نوم أبي وأيضاً ، وأنا أكاد أذهب لأقتلها اﻵن، أنها ستمارس الجنس الفموي وجنس الدبر وتقترف من الفظاعة الكثير والكثير. لقد حولتني أمي مثلها لا أرعى حرمات ولا فضائل ، بل أُعبّ من الجنس مع السيدات ما يُشبعني ويملئ فراغي. كان ذلك من سنة وكنت ساعتها في الثامنة عشرة منتبه إلى دروسي معتمداً طريقي إلى كليات القمة. أنا شوقي  كنت معتزاً بأبي الكدود الذي كان يوفر لنا المال ويضمن لنا العيش بكرامة. كانت حياتنا لا ينغصها شيئ  إذ لنا رصيد في البنك وسيارة محترمة  وتأمينات  لمستقبلنا أنا وأختيّ وهكذا راح يبذا لأجلنا قصارى الجهد ولمك يكن يدري أن أمي  ستخون ذكره وتتنكر لها وتمارس الجنس مع عمي بل وفي غرفة نومه وعلى فراشه. كان قبل أبي قبل أن يُتوفى قد اشتر لنا بضعة أسهم وعقارين ليتركنا قبل سنة وشهرين من اﻵن. لم يتركنا بدون سند بل وفر لنا كل ما نحتاجه من رفه الحياة  فكنا أنا وأمي وأختيّ اللاتين تتراوحان بين العشرين والثالثة والعشرين في وضع نحسد عليه بمدارسنا الأجنبية. ولأختصر ، حياة يحلم بها كل فرد على وجه الأرض.
رحل أبي وأنا أحلم بحياة مستقرة ملتزمة وانتقلت إلى  مع مدرستي إلى البحر الأحمر في رحلة لمدة أسبوعين رحت فيها ألعب وألهو مع الأصدقاء وعلى شاطء البحر وأصطاد الأسماك. عدت وأنا في قمة النشاط والحيوية والإقبال على الحياة بعد فجيعتنا في أبي لأفاجأ بما صدمني بما هزني وصفع كياني من داخلي ، بأمي التي ر؟أيتها تمارس الجنس مع عمي وألأنكى من ذلك أنها تتمتع به في غرفة نوم أبي الذي لا يستحق ذكراه تلك الخيانة. حين مات أبي منذ سنة وشهرين كانت أمي في الثالثة والأربعين من عمرها ما زالت في حيويتها ونشاطها بما لها من بنية جسد أنثوي لدرجة أني كنت أمزح معها وأقول: مش هتجوز  غير واحدة شبهك … انت ��روستي. لتضحك هي وتقول: يا ولد ياشقي مفيش واحدة زي أمك في طعامتها… دا انت باباك حفي ورايا عشان يجوزني. أنا أذكر ذلك اﻵن والنار تكاد تشتعل في جسدي حقداً على عمي الذي راح يتلذذ متعة الجنس مع جسد أمي المثير وقد أخذ مكان أبي أو حتى مكاني. ففي أوقات كثيرة تحدثني نفسي بأن أذهب إليها وأستمتع بها ولكني أقول لا يجوز فذلك الجنس جنس محارم.
المهم أني عدت من رحلتي إلى الفيلا التي نسكن بها في الزمالك وكانت حوالي الساعة السابعة مساءاً. كان معي المفتاح فلم أحتج أن أرّن الجرس أو أتصل ودخلت بدون أن يحس بي أحد كي ـتكون مفاجأة لعائلتي بعودتي. لم أعرف أن القدر يخبئ لي ما يصدمني في أمي وهي قد تجردت من ثيابها لأراها أمامي لأول مرة عارية بمثير مستفذ جسدها لتمارس الجنس مع عمي في غرفة نوم أبي وفوق سريره. صعدت إلى الطابق الثاني من فيلتنا وأوسعت الخطى رأساً إلى غرفة نوم أمي وأبي الراحل وكان بابها موارباً. رأيت وليتني ما ر؟أيت! ليتني عميت قبل أن تقع نواظري بما أخرسني وكاد يشلّ قدميّ. صعقت وعرقت بشدة وأرتجفت أوصالي ودارت بي الدنيا واحترت ماذا أفعل.  تمالكت أعصابي وفتحت عيني لأرى أمي  ذات الجسد السكسى  كانت قد تعرت ومستلقية على السرير.ساقاها  كانت ممددتان بالمقابل من الباب فتمكنت من رؤية فرجها وشعره الأسود من فوقه.رأيتها  تلعب ببزازها فأح-سست بالإستثارة رغم الغضب المكتوم من رؤيتها  فى هذا الوضع الساخن وهى بانتظارعمي الذي انحنى فوقها.وجلس  بين فخذيها  الممتلئين على ركبتيه ووضع رأس قضيبه عند مدخل كسها. سحبته أمي الزانية فوقها وكأنها غير صابرة
ليدخل  قضيب عمي الزاني أيضاً إلى أن ينزلق إلى نصفه داخل كس أمي  الواسع . سمعتها تأن وتتأوه  تأن بينما راح عمي يدفع بقضيبه أكثر  داخلها حتى أسكنه بتمامه فيها وانا بلغ بي الهياج وتصلب زبري إلى أقصى حد. بعدها نام فوقها ورأيته  يُمسك ببزازها اللبنية ويدعكهما بين أصابعه وأخذت أمي الخائنة ذكرى أبي تأن لذلك من السعادة لدرجة أنها راحت تهز وسطها من الإستثارة. وبدأ عمي  يصفع أمي الخائنة ذكرى أبي قائلاً : “بتحب الذب ده  جواكى..يا لبوة …” لتبتسم أمي وهي  بتتناك من عمي. كانت تنطق بمحنة  وشبق: ” أيوه…عاوزة زبرك كل يوم فى كسى..انت…راجلى..جوزى…نيكنى بقا …..نيكنى أوى…آآآه..” .. لم أكد أصق عيني ورحت اغمضهما وأفتحهما عله يكون حلم ثقيل أو كابوس غير أنه للأسف  كانت أمي  تمارس الجنس الشبق مع عمي في غرفة نوم أبي  وكانت  فى ذاك الوقت تلعب ببزازها الضخمة و عشيقها عمي كذلك ينيك كسها . وكأنها عاهرة ساقطة. بصوت عالي  راح الإثنان  الأثنان يطلقا أنّات متقطعة وحشرجات حتى راحت عضلات طيز عمي الزاني  تتقلص من شدة قذف لبنه داخل أحشاء أمي الخائنة ذكرى أبي. زاد أنينهما ، هو قاذفاً حممه داخلها وهى مستقبلة حممه لتأتي  شهوتها أيضاً وأنا قد أغرقت بنطالي بقذفي معهما دون أن أدري. أنا إلى اﻷن لم أكاشف امي بحقيقتها ولا أريد أن أفضح سمعتنا ولم أدرِ ما أفعل.
22 notes · View notes
emergingpakistan · 1 year
Text
پاکستان کا مستقبل امریکا یا چین؟
Tumblr media
پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبے کو 10 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری بلاشبہ دونوں ممالک کی دوستی اور دوطرفہ تعلقات کی بہترین مثال ہے۔ چین نے ایسے وقت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا جب پاکستان دہشت گردی اور شدید بدامنی سے دوچار تھا اور کوئی بھی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا۔ چین کی جانب سے پاکستان میں ابتدائی 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری 62 ارب ڈالر تک ہو چکی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت اب تک 27 ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ سی پیک منصوبوں سے اب تک براہ راست 2 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع ملے اور چین کی مدد اور سرمایہ کاری سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کا حصہ بنی۔ سی پیک کو پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم ترین منصوبہ ہے، لیکن منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے پروجیکٹس کے بعد سی پیک کے دیگر منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ملک کے چاروں صوبوں میں خصوصی اکنامک زونز کا قیام تھا جس کے بعد انڈسٹری اور دیگر پیداواری شعبوں میں چینی سرمایہ کاری میں بتدریج اضافہ کرنا تھا لیکن اب تک خصوصی اکنامک زونز قائم کرنے کے منصوبے مکمل نہیں کیے جا سکے۔
سی پیک منصوبوں میں سست روی کی ایک وجہ عالمی کورونا بحرا ن میں چین کی زیرو کووڈ پالیسی اور دوسری وجہ امریکا اور مغربی ممالک کا سی پیک منصوبوں پر دباؤ بھی ہو سکتا ہے۔ سی پیک منصوبوں کی ترجیحات اور رفتار پر تو تحفظات ہو سکتے ہیں لیکن اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات کے پیش نظر پاکستان کے پاس چینی سرمایہ کاری کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن موجود نہیں۔ پاکستان کا معاشی مستقبل اور موجودہ معاشی مسائل کا حل اب سی پیک کے منصوبوں اور چینی سرمایہ کاری سے ہی وابستہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور وزیراعظم شہباز شریف کی گفتگو پر مبنی لیک ہونے والے حساس ڈاکومنٹس سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کو اب چین یا امریکا میں سے کسی ایک کو اسٹرٹیجک پارٹنر چننا ہو گا۔ بدلتے ہوئے عالمی حالات خصوصا مشرقی وسطی میں ہونے والی تبدیلیوں کے بعد اب چین عالمی سیاست کا محور بنتا نظر آرہا ہے۔
Tumblr media
پاکستان کو اب امریکا اور مغرب کو خوش رکھنے کی پالیسی ترک کر کے چین کے ساتھ حقیقی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرنا ہو گی چاہے اس کے لیے پاکستان کو امریکا کے ساتھ تعلقات کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ چین کی طرف سے گوادر تا کاشغر 58 ارب ڈالر ریل منصوبے کی پیشکش کے بعد پاکستان کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ اس منصوبے سے نہ صرف پاک چین تعلقات کو اسٹرٹیجک سمت دے سکتا ہے بلکہ اس منصوبے کی بدولت پاکستان چین کو بذریعہ ریل گوادر تک رسائی دیکر اپنے لیے بھی بے پناہ معاشی فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ پاکستان نے تاحال سی پیک کے سب سے مہنگے اور 1860 کلومیٹر طویل منصوبے کی پیشکش پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ سوال یہ ہے کیا پاکستان کے فیصلہ ساز امریکا کو ناراض کر کے چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو طویل مدتی اسٹرٹیجک پارٹنر شپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کریں گے یا دونوں عالمی طاقتوں کو بیک وقت خوش رکھنے کی جزوقتی پالیسی پر عمل پیرا رہیں گے؟
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان میں اشرافیہ کے کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جن کے مفادات براہ راست امریکا اور مغربی ممالک سے وابستہ ہیں۔ اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے بچے امریکا اور مغربی ممالک کے تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں۔ ان افراد کی اکثریت کے پاس امریکا اور مغربی ممالک کی دہری شہریت ہے۔ ان کی عمر بھر کی جمع پونجی اور سرمایہ کاری امریکا اور مغربی ممالک میں ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک ہی اشرافیہ کے ان افراد کا ریٹائرمنٹ پلان ہیں۔ یہ لوگ کبھی نہیں چاہیں گے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو قربان کر کے چین کے ساتھ طویل مدتی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرے ان کوخوف ہے کہیں روس، ایران اور چین کی طرح پاکستان بھی براہ راست امریکی پابندیوں کی زد میں نہ آجائے، کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے ریٹائرمنٹ پلان برباد ہو جائیں گے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بہترین خارجہ پالیسی کا مطلب تمام ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات اور معاشی ترقی کے نئے امکانات اور مواقع پیدا کرنا ہے۔ لیکن ماضی میں روس اور امریکا کی سرد جنگ کے تجربے کی روشنی میں یہ کہنا مشکل نہیں کہ موجودہ عالمی حالات میں پاکستان کے لیے امریکا اور چین کو بیک وقت ساتھ لے کر چلنا ناممکن نظر آتا ہے۔ جلد یا بدیر پاکستان کو امریکا یا چین میں سے کسی ایک کے ساتھ تعلقات کی قربانی کا فیصلہ کرنا ہو گا تو کیوں نہ پاکستان مشرقی وسطیٰ میں چین کے بڑھتے کردار اور اثرورسوخ کو مدنظر رکھتے ہوئے چین کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری قائم کرنے کا فیصلہ کرے یہ فیصلہ پاکستان کے لیے مشکل ضرور ہو گا لیکن عالمی حالات یہی بتا رہے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل اب چین کے مستقبل سے وابستہ ہے۔
ڈاکٹر مسرت امین    
بشکریہ ایکسپریس نیوز
3 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
"جب تمام افادیت ختم ہو جاتی ہے , تو سست اور خوفناک موت کی جگہ فوری اور آسان موت کا انتخاب انسانی حقوق کا آسان ترین طریقہ ہے۔
When all benefits are depleted, choosing a quick and easy death over a slow and horrible death is the easiest way of human rights..
Charlotte Perkins Gilman
6 notes · View notes
winyourlife · 2 years
Text
خوداعتمادی بڑھتی کیسے ہے
Tumblr media
سادگی اور اختصار کا سہارا لے کر تعریف کی جائے تو اپنی ذات پر یقین خود اعتمادی کہلائے گا۔ خوداعتماد زندگی کی اونچ نیچ کا بہتر مقابلہ کر سکتا ہے لہٰذا اس کی کامیابی کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔ اسی لیے مسابقت کے اس دور میں خود اعتمادی کو ذات کا حصہ بنانے کے خوب جتن کیے جاتے ہیں۔ آئن سٹائن نے کیا خوب کہا ہے ''زندگی بائیسکل کی طرح ہے۔ اپنا توازن قائم رکھنے کے لیے آپ کو بڑھتے رہنا ہوتا ہے۔‘‘ زیادتی عدم توازن پیدا کرتی ہے، اور خود اعتمادی کے معاملے میں بھی سچ یہی ہے۔ حد سے بڑھا ہوا اعتماد نخوت اور تکبر کے زمرے میں دھکیل دیتا ہے۔ اگر اپنی صلاحیتوں کو زیادہ سمجھ لیا جائے تو بنا بنایا کام بگڑ سکتا ہے، خوداعتمادی سے لبالب افراد کو مقابلوں اور امتحانوں میں ناکام ہوتے دیکھا گیا ہے۔ درجہ بندی، تفریق، ڈانٹ ڈپٹ اور بے جا اطاعت پسندی خود اعتمادی کی نشوونما میں رکاوٹ بنتے ہیں۔  ہمارے ہاں جتنا چال چل ان کا ہے خوداعتمادی میں کمی کا بھی کم و بیش اتنا ہی ہے، اور جس کے نقصانات بیش بہا اور ہمہ جہت ہیں۔ نقصان کو برداشت کیا جائے یا کچھ کیا جائے؟ اگر خود اعتمادی جبلی یا پیدائشی ہوتی ہے اور ہم اسے سیکھ نہیں سکتے، تو خوداعتمادی کی کمی کے شکار افراد کو اسے تقدیر کا لکھا مان لینا چاہیے۔ خوش قسمتی سے ایسا نہیں۔ یہ ایسی خصوصیت نہیں جو ہمیشہ ساتھ رہتی ہے۔ غربت، سانحات اور صدمات کے تھپیڑے انتہائی بااعتماد لوگوں کا اعتماد چھین لیتے ہیں جبکہ بہتر حالات اور جہدِ مسلسل کم اعتماد لوگوں کو ایسا بدلتی ہے کہ وہ پہچانے نہیں جاتے۔ کچھ لوگ محفل میں اس لیے بول نہیں پاتے کہ انہیں اپنی بات کرنے کا کوئی موقع مناسب ہی نہیں لگتا۔ کچھ محافل ایسی ہوتی بھی ہیں مگر خیال رہے کہ یہ خوداعتمادی میں کمی کی بھی علامت ہو سکتی ہے۔ بعض لوگ جب عوامی مقامات پر بات یا خطاب کرتے ہیں تو ان کے اوسان خطا اور دل کی رفتار تیز ہو جاتی ہے۔ بعض افراد زیادہ بااختیار یا باحیثیت فرد کے سامنے مناسب اندازِ بیاں اختیار کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ ایسی علامات سے اعتماد کی صورت حال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ بعض اوقات انسان اپنے بارے میں برے احساسات میں گھر جاتا ہے، یہ احساس کبھی نمایاں ہوتا ہے اور کبھی وجود کے اندر کہیں دفن ہو کر رہ جاتا۔ یہ اپنا آپ منوانے اور قدم بڑھانے میں مانع ہوتا ہے، ڈر ہوتا ہے کہیں ہماری کمزوریاں عیاں نہ ہو جائیں۔ کمزوریاں کئی طرح کی ہو سکتی ہیں۔ ان کا تعلق شکل و صورت، قدوقامت، ذہانت، ماضی یا خاندانی پس منظر سے ہو سکتا ہے۔ خود اعتمادی کی تعمیر کے لیے آپ کا پہلا قدم اپنی طاقت اور کمزوری کی حقیقت پسندانہ جان کاری ہونا چاہیے اور اس کے لیے آپ کو اپنے اندر جھانکنا ہو گا۔ ان چیزوں کے بارے میں سوچیں جن سے اپنے بارے میں آپ برا محسوس کرتے ہیں۔ رنگت، وزن، بری عادت، کوئی بدسلوکی یا احساس جرم، آخر کون سی شے خوداعتمادی کی راہ میں رکاوٹ ہے! اگر یہ پکڑی گئی تو پھر اسے جڑ سے نکالنا اگلا مرحلہ ہو گا۔ کھانے کی عادات بدلنا ہیں یا ورزش کو روزمرہ کا حصہ بنانا ہے، ماضی کے کسی واقعے کی بازگشت کو ذہن سے کھرچنا ہے یا کوئی معاون متعلقہ کتاب پڑھنی ہے۔ صرف اپنی کمزوریوں کی شناخت کافی نہیں۔ یقینا بہت سے شاندار پہلو ذات کا حصہ ہوتے ہیں، انہیں بھی کھوجیں۔ اپنی کمزوریوں اور مضبوطی کا جائزہ لینے کے بعد آپ کا اعتماد بڑھ جائے گا۔ ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ آپ اپنا رویہ بدل کر اپنے احساسات کو بدل سکتے ہیں۔ مثلاً اگر ہم مسکراتے ہوئے چلنا شروع کر دیں تو ہمارے اندر خوشی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔ اس سے منفی احساسات سے لڑنا آسان ہو جائے۔ ورزش کریں اور پوری نیند لیں۔ ان دونوں سے مزاج بہتر ہوتا ہے جس کا بالواسطہ اثر خوداعتمادی پر پڑتا ہے۔ اپنی بہتری کا جائزہ خود کو کوئی تیسرا فرد تصور کر کے لیں۔ کسی ایسے فرد کے بارے میں سوچیں جس سے آپ ملے ہوں اور وہ آپ کو بہت بااعتماد نظر آیا ہو، پھر اس سے سیکھنے کی کوشش کریں۔ زاویۂ نگاہ بدلیں، اگر خطاب یا پریزنٹیشن سے قبل اوسان خطا ہوتے ہیں تو اس امر پر توجہ مرکوز کریں کہ کس طرح دوسرے پر بہتر طور پر اثر انداز ہونا ہے۔  اپنی چال ڈھال اور اٹھنے بیٹھنے کو بہتر کریں۔ ڈھیلے اور سست نظر نہ آئیں۔ اپنے ہنر کو بڑھائیں، آپ جو کام کر رہے ہیں، اگر وہ آپ کرنے کے قابل نہیں تو آپ کا اعتماد کم ہو گا۔ نیز کمال پرستی یا پرفیکشنزم میں مبتلا نہ ہوں۔ سب سے اہم، اپنی زندگی کا مقصد بنائیں اور اسی پر توجہ مرکوز کریں۔ زندگی میں بے مقصدیت اعتماد کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے۔ رضوان عطا بشکریہ دنیا نیوز
1 note · View note
jhelumupdates · 23 days
Text
ذیا بیطس کی دوا پارکنسنز بیماری کی رفتار کو سست کر سکتی ہے، تحقیق
0 notes
mhzqmr · 26 days
Text
Tumblr media
Not lost, just rerouting.
لَمْ تُضَيِّعْ، مُجَرّدُ إِعَادَةِ تَوْجِيهٍ.
Tidak sesat, hanya mengubah halatuju.
تيدق سست، هاڽ مڠوبه هالاتوجو.
0 notes
mahsa121200 · 2 months
Text
معرفی کامل جرثقیل خزنده
جرثقیل یکی از مهم ترین ماشین آلات برای جا به جایی وسایل سنگین، نیمه سنگین، فوق سنگین و حتی سسبک است که کارایی بسیار زیادی برای انسان ها دارد زیرا به کمک آن می توان بار ها را به راحتی و در زمان کم حمل و نقل کرد و به مقصد نهایی رساند.
به طور کلی جرثقیل ها انواع مختلفی دارند که یکی از آن ها جرثقیل خزنده یا کراولر می باشد که این جرثقیل کارایی های خاص خودش را دارد. ما در این مقاله می خواهیم به معرفی کامل جرثقیل خزنده به صورت کامل صحبت کنیم تا شما بیشتر آن را بشناسید و در انتخاب این نوع جرثقیل اطلاعات کاملی داشته باشید، با ما همراه باشید.
جرثقیل خزنده چیست؟
این نوع از جرثقیل ها کابرد های خاصی دارند  و برای هر کاری از این جرثقیل استفاده نمی شود. همان طور که در تصویر مشاهده می کنید، این جرثقیل چرخ های زنجیری دارند و برای حرکت از این زنجیر ها استفاده می کنند پس در محل هایی که رفت و آمد برای این جرثقیل ها مناسب نباشد استفاده نمی شود.
یکی از محل هایی که بسیار پیشنهاد می شود که از این جرثقیل استفاده کنید، زمین های خاکی و یا زمین های نا هموار است در این زمین ها این نوع جرثقیل به راحتی حرکت می کند و بار ها را به راحتی از یک مکان به مکان دیگر منتقل می کند.
حرکت این جرثقیل بسیار آروم است زیرا چرخ های زنجیره ای که دارد این وسیله را بسیار سنگین کرده  به همین منظور خیلی آرام تکان می خورد. هزینه اجاره جرثقیل خزنده بسیار بالا است زیرا زمان زیادی می برد تا حرکت کند و کار ها را انجام ��دهد و باعث می شود که کاربر هزینه زیادی را بابت زمان زیاد کار با این جرثقیل پرداخت کند.
همان طور که اشاره کردیم این جرثقیل ها در مکان های خاصی می توانند حرکت و فعالیت کنند و به همین منظور برای انتقال آن ها به محل مورد نظر، از تریلی های کمر شکن استفاده می کنند.
علت نام گذاری این جرثقیل به جرثقیل خزنده این است که این جرثقیل بر روی زمین می خزد
همان طور که از اسمش مشخص است این جرثقیل بر روی زمین می خزد و به همین دلیل به آن جرثقیل خزنده می گویند. طریقه حرکت و شکل این مدل از جرثقیل بیشتر شبیه به تانک های جنگی است و مانند تانک ها چرخ های زنجیری دارد و بر روی زمین می خزند.
کاربرد جرثقیل خزنده
جرثقیل های خزنده در مکان های خاص مورد استفاده است و کاربرد های خاصی دارد و همان طور که اشاره کردیم بر روی زمین های ناهموارو و یا زمین های خاکی نرم فعالیت دارند و جابه جایی بار را انجام می دهند.
علتی که می گوییم از این جرثقیل در زمین های خاکی و یا سست می توان استفاده کرد این است که این مدل از جرثقیل ها به دلیل این که چرخ های زنجیری دارد، به داخل خاک نفوذ نمی کند و به راحتی می توانید از این زمین ها بهخصوص زمین های ماهموار عبور کند در حالی که جرثقیل ها با لاستیک پلاستیکی، این امکان را ندارند که در این زمین ها فعالیت کنند زیرا به ماشین ها به داخل خاک فرو می روند و نمی توانند حرکت کنند.
از جرثقیل بیشتر در اوایل پروژه های ساختمان سازی، زمانی که می خواهید ضایعات ساختمانی که خراب شده را جا به جا کنید، استفاده می کنید پس دقت داشته باشید که این ماشین آلات سنگین کاربرد هایی خاصی دارد. پس می توان گفت که جرثقیل خزنده از جرثقیل های مناسب ساختمان سازی است.
0 notes
urdu-poetry-lover · 4 months
Text
انتظار کرنے والوں کے لیے وقت بہت سست ہے، ڈرنے والوں کے لیے بہت تیز، غم کرنے والوں کے لیے بہت لمبا، خوشی منانے والوں کے لیے بہت مختصر، لیکن محبت کرنے والوں کے لیے وقت ابدی ہے_______!!
ہنری وان ڈائک
2 notes · View notes
risingpakistan · 2 months
Text
اینڈرائیڈ فون کے سسٹم کی رفتار کو کیسے بڑھایا جا سکتا ہے؟
Tumblr media
سمارٹ فون استعمال کرنے والے بیش تر افراد کو یہ شکایت رہتی ہے کہ ان کا اینڈرائیڈ سسٹم چلتے چلتے سست پڑ جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں کافی دشواری کا سامنا رہتا ہے۔ مجلہ ’سیدتی‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اینڈرائیڈ سسٹم کے سست پڑنے کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں جن میں سب سے کامن وجہ سٹوریج کا بھر جانا ہوتا ہے جس کے باعث سسٹم کی رفتار سست پڑ جاتی ہے۔ ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق سمارٹ فون کی رفتار کو بڑھانے کے متعدد طریقے ہیں جن میں فون کو ’ری سٹارٹ‘ کرنا سب سے پہلا طریقہ ہے۔ ایسا کرنے سے فون کی میموری بھی دوبارہ مرتب ہو جاتی ہے اور اضافی جگہ بھی مل جاتی ہے جس سے فون کی رفتار میں قدرے بہتر آ جاتی ہے۔ ��یسا کرنے سے یعنی فون کو ری سٹارٹ کرنے کے باوجود بھی حالت میں بہتری نہ آنے کی صورت میں کچھ اور طریقوں پر عمل کیا جاسکتا ہے۔  ۔ ممکن ہے کہ فون کی میموری بھر چکی ہو۔ اس میں کمی کریں۔ ۔ اینڈرائیڈ سسٹم کو اَپ ڈیٹ کیا جائے۔ ۔ فون میں انسٹالڈ متعدد ایپلی کیشنز جو بیک گراؤنڈ میں ایکٹیو رہتی ہیں، وہ بھی فون کی رفتار کو متاثر کر سکتی ہیں۔ ۔ جدید ایپلی کیشنز جو کہ مخصوص فونز کے لیے ہوتی ہیں، اگر انہیں پرانے ورژن کے فون میں انسٹال کیا جائے تو اس سے پرانے فون کی رفتار پر فرق پڑ سکتا ہے۔
Tumblr media
اینڈرائیڈ فون کو فاسٹ کرنے کے بعض طریقے سکرین کو صاف کرنا بعض اوقات سمارٹ فون کی سکرین بھی رفتار کو کم کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ متعدد ونڈوز سکرین پر ایکیٹو ہوتی ہیں جیسے ای میلز ، موسم کے حالات یا کیلنڈر وغیرہ، اس صورت میں بھی فون کی رفتار کم ہو سکتی ہے۔ جب بھی آپ اپنے فون کو استعمال کرنے کے لیے ایکٹیو کرتے ہیں تو اس صورت میں آپ کا فون ان تمام ایپلی کیشنز کو ایکٹیو کرتا ہے۔ اگر ان ایپلی کیشنز کی تعداد کو کم کر دیا جائے تو فون کی رفتار بھی قدرے بہتر ہو سکتی ہے۔
ایپلی کیشنز کی صفائی وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے فون پر ایپلی کیشنز کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات آپ ضروری سمجھ کر کسی ایپلی کیشن کو انسٹال کر لیتے ہیں مگر وہ آپ کے استعمال میں نہیں آتی مگر فون کی میموری میں جگہ بنا لیتی ہے جس سے فون کے سٹوریج بھر جاتی ہے۔  ’فیس بک‘ ایپلی کیشن آپ کے فون کی زیادہ سپیس استعمال کرتی ہے۔ اس کی جگہ اگر آپ ’فیس بک لائٹ‘ استعمال کریں تو یہ زیادہ مناسب ہو گی جو فون کے وسائل کو بھی زیادہ استعمال نہیں کرتی۔ اسی طرح ’ایکس ایپ‘ سابق ٹوئٹر یا اوبر اور یوٹیوب کے بھی لائٹ ورژن موجود ہیں تاہم یہ ورژن تمام ممالک کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔ اس کے لیے آپ کو چاہیے کہ ’اینڈرائیڈ گو‘ سسٹم کو استعمال کریں۔
محفوظ ڈیٹا کی صفائی اس مرحلے میں آپ کو چاہیے کہ اپنے فون کی رفتار کو بہتر بنانے کے لیے غیرضروری سٹور کیے ہوئے ڈیٹا کو فون سے نکالیں کیونکہ اضافی و غیرضروری ڈیٹا آپ کے فون کی رفتار کو کم کرنے کا باعث ہوتا ہے۔ اس عمل کو بہتر طور پر کرنے کے لیے آپ کو گوگل سے ’فائلز‘ ایپ کو انسٹال کرنا ہو گا جو خودکار طریقے سے آپ کے فون کی سٹوریج کا جائزہ لینے کے بعد تمام غیرضروری یا ڈبل سٹور ہونے والی فائلز جو آپ کے استعمال میں نہیں، کو ڈیلیٹ کر دے گی۔ اگر آپ کے فون کی سٹوریج کیپسٹی 16 گیگا بائٹس ہو تو اس ایپ کے ذریعے اضافی ڈیٹا کو اپنے فون سے نکالنے میں معاون ثابت ہو گی۔ اس کے علاوہ آپ اپنے فون کو اضافی لوڈ سے محفوظ رکھنے کے لیے ’گوگل ڈرائیو‘ یا ’کلاؤڈ‘ کا بھی استعمال کر سکتے ہیں تاکہ فون کی سٹوریج پر دباؤ میں کمی کی جا سکے۔
بیک گراؤنڈ کے عمل کو محدود کرنا فون کے بیک گراؤنڈ میں استعمال ہونے والی ایپس کسی بھی ڈیوائس کے لیے مفید نہیں ہوتیں، ان سے کارکردگی بہترین نہیں ہو سکتی۔
جی پی یو کی کارکردگی فون کی رفتار کو بہتر رکھنے کےلیے اپنے سیٹ کے سافٹ ویئر پر انحصار کرنے کے بجائے بہتر ہے کہ ’جی پی یو‘ سسٹم کی کارکردگی کو فعال کریں۔ اس سے سیٹ کی کارکردگی بہتر ہو گی۔
نقصان دہ پروگرامز سے بچیں سمارٹ فونز کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ وہ پروگرامز ہوتے ہیں جو فون کی میموری کے لیے نقصان کا باعث بنتے ہیں۔ یہ پروگرامز بعض ایپلی کیشنز کے ساتھ ضمنی طور پر انسٹال ہو جاتے ہیں، اس لیے انہیں فون سے نکالنا ضروری ہوتا ہے۔ آخر میں اس بات کو یاد رکھیں کہ فون کو وائرس سے محفوظ رکھنے اور اس کی رفتار کو بہتر رکھنے کےلیے ضروری ہے کہ آپ اچھی قسم کا اینٹی وائرس اپنے فون میں انسٹال کریں اور اس کے ذریعے اپنے فون کو ان نقصان دہ پروگراموں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
بشکریہ اردو نیوز
0 notes
amiasfitaccw · 2 months
Text
میناکشی
ہائے ہر وہ شخص جس کا تعلق پنجاب سے ہے، 5'11" جس میں پٹھوں کا جسم b.tech۔ میری عمر 20 سال ہے.
کہانی کی طرف واپس آتے ہوئے، یہ اس وقت ہوا جب میں 12 ویں کلاس میں تھا۔ ہمارے اسکول نے بورڈ کے بہتر نتائج کے لئے نیا عملہ بھرتی کیا ہے اور مسز میناکشی ان میں سے ایک تھی۔ وہ ہماری کیمسٹری کی استاد تھی۔ اس کی شادی پچھلے دس سال سے ہوئی تھی اور اس کے دو بچے تھے، اس نے حال ہی میں پوسٹ گریجویشن مکمل کی اور اپنی ہبی کو یہ احساس دلایا کہ وہ کچھ کما بھی سکتی ہے اور کر بھی سکتی ہے۔ اس طرح وہ اپنی شادی کے ١٠ سال بعد بھی واقعی گرم تھی اور اس کی ڈریسنگ حس اسے اور بھی گرم بنا دے گی۔ میرے خیال میں وہ 36-30-34 سال کی تھی اور وہ جانتی ہے کہ اس کے اومف فیکٹر کو کس طرح چمکانا ہے۔ میں واقعی اس کے بولڈ اور گول مٹول جسم سے محبت کرتا تھا کیونکہ میں اس جیسی خواتین سے محبت کرتا ہوں۔
Tumblr media
لہذا اکتوبر میں ہماری وسط شرائط ختم ہونے تک پوری کلاس کو بہت ناقص نمبر ملے اور ہر کوئی بورڈ وں کے بارے میں پریشان تھا۔ لہذا مسز میناکشی نے سوچا کہ کمزور طلباء کو ٹیوشن دیں اور کچھ فوری رقم بھی کماتے ہیں۔ اس نے کچھ طلباء کو منتخب کیا اور میں ان میں سے ایک تھا اور ہمیں بتایا کہ ہمیں اس سے ٹیوشن لینا شروع کر دیں ورنہ ہم سب بورڈ کے امتحانات میں ناکام ہو جائیں گے۔ ہم سب ایک ہی علاقے میں رہتے تھے لیکن ایم اے ایم کی رہائش ہمارے گھروں سے بہت دور تھی۔ لہذا مام نے فیصلہ کیا کہ وہ ہمارے علاقے میں ایک اپارٹمنٹ کرائے پر لے گی اور ٹیوشن سکھائے گی۔ اس نے مجھے ٹیوشن کے لئے ایک فلیٹ کا انتظام کرنے کو کہا۔ سب کچھ ہموار ہو رہا تھا لیکن اس کے باوجود زیادہ تر طلباء شامل نہیں ہونا چاہتے کیونکہ وہ پڑھائی کے بارے میں سنجیدہ نہیں تھے۔ لہذا اس نے مجھے کہا کہ اس کے پاس آنا شروع کر دو اور دوسرے بھی مجھے دیکھ کر شامل ہوں گے۔ میں اس کے ساتھ ٹھیک تھا اور اس نے مجھے شام ٥ بجے آنے کو کہا۔
Tumblr media
لہذا میں وقت پر وہاں پہنچا اور اس کا انتظار کر رہا تھا۔ وہ اپنے ایکٹیوا پر ٥ منٹ میں آئی تھی۔ وہ ہمیشہ کی طرح گہری گردن اور پیٹھ کے ساتھ سرخ بغیر آستین کے سالور سوٹ میں گرم نظر آ رہی تھی۔ میں نے اسے سلام کیا اور وہ مسکرائی اور مجھے اندر آنے کو کہا۔ ہم اندر جا کر جا کر چلے گئے، اس نے اسکول کی پڑھائی وغیرہ کے بارے میں معمول کی باتیں کرنا شروع کر دیں. میں اس کی بھاری چھاتی کو گھور رہی تھی اس نے دیکھا کہ اور صورتحال نامزگی کا شکار ہو گئی لیکن اس نے اسے نظر انداز کردیا۔ ہم نے کچھ بنیادی باتیں مطالعہ کی اور چھوڑ دیا۔ کچھ دنوں سے سب کچھ ٹھیک ہو رہا تھا اور میں نے وہاں خلوص سے اکیلے تعلیم حاصل کی۔
Tumblr media
لیکن ایک دن موسلا دھار بارش ہو رہی تھی اور میں وہاں گیا لیکن سوچا کہ یا تو وہ نہ آئے گی اور نہ ہی گاڑی سے آئے گی۔ لیکن وہ ایکٹیوا پر پوری طرح بھیگ گئی اور میں اس کی طرف دیکھ کر دنگ رہ گیا۔ اس نے نیلا چودیدار اور بغیر آستین والی قمیض پہن رکھی تھی۔ ہم اندر گئے اور اس نے اپنا دوپٹہ ہٹا کر خود کو بھگو لیا اور کرسی پر جا کر اٹھ کر جا کر آ گیا۔ اس نے کہا کہ وہ اچھی طرح محسوس نہیں کر رہی ہے اور سردی بھی محسوس کر رہی ہے لہذا وہ آج نہیں سکھائے گی۔ اس نے بتایا کہ وہ درمیان میں تھی جب بارش شروع ہوئی اسی وجہ سے وہ گھر واپس نہیں آ سکی اور یہاں آئی۔ میں نے جانے کا سوچا لیکن موسلا دھار بارش ہو رہی تھی لہذا میں نے فیصلہ کیا کہ جب تک یہ سست نہ ہو جائے انتظار کریں تو میں بھی اس کے پاس کرسی پر بیٹھ گیا۔
Tumblr media
میں پھر اسے گھور رہا تھا اور اس بار مجھے پکڑ لیا اور مجھ سے پوچھا "تم اتنی بار مجھے کیوں گھورتے ہو؟" میرے پاس کوئی جواب نہیں تھا. اس نے کہا "چلو، نا کہو، میں کچھ نہیں کہوں گی" میں پھر خاموش ہو گئی۔ لیکن اس بار وہ غصے میں آ گئی اور چلا کر کہا کہ اگر تم ڈین نہیں بولو گے تو میں تمہارے والدین سے شکایت کروں گی۔
میرے ذہن میں خوف کے ساتھ، میں نے بات کی کہ "مام تم بہت خوبصورت ہو"
وہ: "تو کیا؟"
میں: "اسی وجہ سے میں دت کی طرح نظر آتا ہوں"
وہ: "تم مجھ میں کیا پسند کرتی ہو؟"
یہ کہتے ہوئے اس نے اپنے بال بند کر لیے اور اپنے بالوں سے پانی کا مسح کرنے لگی۔
میں: "ام، مم.... ہمممم"
وہhi
میں: "اپنی شکل کو مام... ام.. جھنجھنا
وہ: "اوہ میں جانتی تھی کہ، یو نوعمر لڑکے سب ایک جیسے ہیں. Dnt فکر لیکن ہمیں احساس ہونا چاہئے کہ میں آپ کا استاد ہوں اور آپ خود کو کنٹرول کرتے ہیں.. btw مجھ میں 'یو' کو کیا پسند ہے؟
میں: "مام آپ.. آپ کی چھاتی... ام
وہ مسکرائی اور کچھ دیر اپنے محبوبوں کی طرف دیکھنے لگی پھر کہنے لگی "انہیں دیکھنا چاہیں گے؟"
میں دنگ رہ گیا.
Tumblr media
اس نے میرے جذبات کو سمجھا اور کہا "میرے ساتھ چلو" اور مجھے اگلے کمرے میں لے گئی جو تقریبا خالی تھا اور وہ کتابیں وغیرہ رکھنے کے لئے بنائی گئی شیلف پر جا کر کہنے آئی "ٹھیک ہے سی من میری قمیض ہٹا دو"۔ میں نے کانپتے ہاتھوں سے اسے ہٹا دیا۔ اوہ میرے خدا، وہ بہت منصفانہ اور خوبصورت تھا. اس نے سیاہ پیڈ برا پہن رکھی تھی۔ اس نے مجھے اپنی طرف کھینچ لیا اور چومنا شروع کر دیا۔ میں اس کے جسم کو پیار کر رہا تھا اور اسے گہری بوسہ دے رہا تھا، وہ بھی لطف اندوز ہو رہی تھی۔ آہستہ آہستہ میں نے اس کے کندھوں سے اس کی برا کا پٹہ ہٹا دیا۔ اس نے بوسہ دیتے ہوئے جلدی سے اپنی برا کھولی اور پھر مجھے ان پر دھکیل دیا۔ اس کے پاس ہلکے بھورے رنگ کے نپل ہیں۔
لیکن اچانک اس کا فون آ گیا اور اس نے کہا کہ اسے فوری طور پر جانا ہے۔ میں بہت مایوس ہوئی، اس نے یہ دیکھا اور مسکرایا "کیا کل آپ کے پاس کوئی مفت مدت ہے"
میں نے کہا "7th مدت مفت مم ہے"
"اوہ اچھا، میرا بھی آزاد ہے. تو عملے کے کمرے میں مجھ سے ملو" اس نے اپنی برا ہک تے ہوئے اطمینان سے کہا۔
اگلے دن اس کا ہماری کلاس میں دوسرا دور تھا۔ اس نے سرخ جلد فٹ بلاؤز سے مشابہ سرخ رنگ کی سبز سڑی پہن رکھی تھی۔ وہ پڑھاتے ہوئے بھی بار بار میری طرف دیکھ رہی تھی اور مسکرا رہی تھی۔ پھر میں ٧ ویں عرصے میں عملے کے کمرے میں گیا۔ وہ چائے پی رہی تھی. وہ مجھے دیکھ کر میرے پاس آئی اور کہا "جاؤ اور عملے کے واش روم کے قریب انتظار کرو"۔
Tumblr media
میں وہاں سے بھاگا اور واش روم کی طرف دوڑا۔ عملہ واش روم اسکول کی عمارت کے کونے میں تھا۔ وہ بھی کچھ منٹوں میں وہاں آئی اور مجھے بغیر سجائے واش روم میں داخل ہوئی۔ میں بھی اس کے پیچھے پیچھے چل دیا اور وہ وہاں ایک کیبن میں داخل ہوئی، کسی کی نظر میری طرف نہیں گئی کیونکہ زیادہ تر طالب علم اپنی کلاسوں میں مصروف تھے۔ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ اسکول کے واش رومز میں چھوٹے کیبن ہوتے ہیں جن میں کموڈیز ہوتے ہیں تاکہ متعدد لوگ اسے استعمال کر سکتے ہیں۔
میں بھی کیبن میں داخل ہوا اور فورا اس نے دروازہ بند کردیا۔ میں سمجھ گیا کہ وہ کیا چاہتی ہے اور میں نے اس کی کمر کو تھام رکھا، خود کو اپنی طرف کھینچلیا اور اسے تشدد سے چومنا شروع کر دیا۔
اس نے مجھے دھکا دے کر دور دھکیل دیا اور کہا "وقت ضائع نہ کرو اور اصل کام نہ کرو" اور کموڈی پر آکر مجھے آنے کا اشارہ کیا۔ اس نے اپنی سکری کو اپنی رانوں تک اٹھایا اور اپنی سیاہ پنتی ہٹا کر فرش پر پھینک دی۔ میں بھی کمموڈ پر جا کر اس کے بلاؤز اور پھر اس کی برا کھولنے لگا لیکن اس نے مجھے روک دیا اور کہا "یہ مت کھولو، ہمارے پاس صرف 30 منٹ ہیں، اس سب میں وقت لگے گا" اور وہ اپنی محبوبوں کو اپنی برا سے نکال گئی۔ میں نے جھک کر اس کے بلی کے ہونٹوں پر ایک چھوٹا سا بوسہ دیا اور وہ کراہ نے لگ گئی۔ اس کے بعد میں نے اپنا ٹول نکال کر اندر دھماکے کیا۔ جب میں نے اس کی محبوبوں کو نچوڑنا شروع کیا تو اس نے ایک زور دار کراہنا شروع کیا۔ میں اسے سخت پمپ کر رہا تھا جب ہم دونوں ایک ہی ٹوائلٹ سیٹ پر بیٹھے تھے۔
Tumblr media
وہ زور سے کراہنے شروع ہوئی تو میں نے اسے چومنا شروع کر دیا۔ میں نے اسے تقریبا ١٥ منٹ تک اس حالت میں بھاڑ میں لیا۔ پھر میں نے کہا "مام میں آ رہا ہوں" اس نے جواب دیا "فکر نہ کرو، میں گولیوں پر ہوں" جب وہ بول رہی تھی تو میں نے اس کے اندر اپنا موٹا کم گولی مار دی اور وہ بھی پھٹ گئی۔ ہم اسی طرح رہے پھر میں اٹھا اور خود کو کپڑے دینے شروع کردیا۔ لیکن وہ اپنی خوشی کی وجہ سے اب بھی وہیں پر ہی رہی تھی۔ میں نے اسے قریب سے دیکھا کہ وہ جنسی دیوی کو اپنے بلاؤز کے ساتھ دیکھ رہی تھی اور ٹانگیں بڑے پیمانے پر پھیلی ہوئی تھیں اس کے بال گھمبیر تھے۔ یہ منظر بہت اچھا تھا. پھر وہ اٹھ گئی، اپنے بلاؤز کا بٹن بنایا، اپنی سڈی درست کی، اس نے پنتی لے کر اپنے ہینڈ بیگ میں رکھی. پھر مجھے سختی سے بوسہ دیا، مجھے آنکھ مکا یا اور چلا گیا یہاں تک کہ اگلے دور کی گھنٹی بھی بج گئی۔ اس واقعے کے بعد، میں نے اس کے دو بار بھاڑ میں لیا ہے اور اب بھی ہم رابطے میں ہیں.
ختم شد
Tumblr media
0 notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
"زندگی میں اپنے مقصد کو سنجیدگی سے تلاش کرو، خواہ تمہارے قدم سست اور دشوار ہوں، اور نتیجہ کی پرواہ نہ کرو، تم صرف حصول کے ذمہ دار ہو، نتیجہ کے نہیں، نتیجہ نیکی کے رب نے مقرر کیا ہے۔ بھلائی کا رب جو صرف بھلائی لاتا ہے، اور جب تک آپ تلاش کریں گے اور پہنچنے کی کوشش کریں گے، آپ دعا کریں گے اور اللہ آپ کو عزت دے گا اور آپ کے لیے تمام راستے کھول دے گا، یہاں تک کہ وہ راستے بھی جن کی آپ کو توقع نہیں تھی۔"
"Strive and seek your goal in life seriously, even if your steps are slow and difficult, and do not care about the result, you are only responsible for the pursuit, not the result, the result is assigned by the Lord of goodness, the Lord of goodness who only brings good, and as long as you seek and try to reach; you will pray and God will honor you and open all for you Roads , even the ones that You never expected it. "
2 notes · View notes