Tumgik
#Gunah
Tumblr media
She knows when I’m out of it, like she could just sense
I am his, and he is mine❤️‍🔥
•Dom., 8 de set. 2024
13 notes · View notes
Text
İki günahkar bir duayla kefaret edemez .
1510
17 notes · View notes
shahinelected · 2 years
Photo
Tumblr media
Mənə "Bu yaşına qədər sənin həyatında heç bir dənə də Qadın, Qız olmayıb? Hələ bir Qız və Qadın ilə cinsi əlaqədə olmamısan? Biz sənin yaşın qədər Qadınla və Qızla olmuşuq, sən isə heç biri ilə də ola bilməmisən!" və bu kimi sözləri deyənlərə ən gözəl cavabdır bu video! Bu arada videoda istifadə olunan başdakı trek Qaraqanın "Dərzi" adlı trekidir. Ümumiyyətlə o trekdə çox gözəl, dərin mənalı sözlər deyilir, amma mən bu qədəri ilə kifayətləndim. Çox danışıb bezdirici olmaq yerinə, az, amma təsirli söz demək daha yaxşıdır. Belə olan halda, nəticə də effektiv olur! Bu arada videonu özüm hazırlamışam və bu video mənim günlərimi və saatlarımı alıb. Videoda olan arxa fon effekti, sözlərin Quran Ayələrinin səsləndirməsi ilə üst-üstə düşməsi, sözlərin rəngi, həcmi və bu kimi şeylər, həmçinin səslərə və Quran Ayələrinin səsləndirilməsinə mağara effekti verilməsi, üstəlik, Rasim Balayevin səsi ilə olan Ayələrin səs effektlərinin daha ciddi və vahiməli olması üçün, səs tonunun effekti və s. bu kimi şeylər, qısası gördüyünüz və eşitdiyiniz hər bir effekt ayrı-ayrılıqda idi. Ancaq onların birlikdə, harmoniya içərisində olması və yorucu, bezdirici olmaması üçün xüsusi diqqət, səbr və həssaslıq tələb olunurdu ki, bunu da etməyə çalışmışam, Əzəmətli Yaradanın İzni ilə, ümid edirəm ki, bu məndə alınıb. Ancaq hələ də videoda müəyyən qüsurlar var. Baxaq görək, bu qüsurları kimlər aşkar edə biləcəklər? Fikrinizi şərhlərdə və ya özəldən, mesaj olaraq göndərin görək yaradıcılıq istedadınız varmı?! Diqqətiniz üçün əvvəlcədən təşəkkürlər! #qaraqan #host #rap #rep #zina #allah #quran #cinsiəlaqə #günah #gunah #haram #cəhənnəm #cehennem #surə #ayə #sure #aye #din #dini #hikmətlisözlər #hikmət #hikmet (at Azerbaijan Baku) https://www.instagram.com/p/CpqtTVlo2pZ/?igshid=NGJjMDIxMWI=
2 notes · View notes
goharshahi · 2 years
Video
youtube
New Video: Zameer Ki Awaz Kab Aati Hai? | Sufi Master Younus AlGohar | ALRA TV
https://www.youtube.com/watch?v=5-eIQnspNbc
What is the voice of conscience? What is it that makes us feel remorse or contentment? Sufi Master Younus AlGohar elucidates the hidden mechanism within us that guides us to do right or wrong.
-----------
➡️This video is a clip from Sufi Online with Younus AlGohar, a daily show on ALRA TV streamed LIVE on YouTube at 10 PM GMT - join us here: https://www.youtube.com/alratv/live
❓Have a question for Sufi Master Younus AlGohar? Text your questions to us on WhatsApp: +44 7472 540642 or Facebook messenger:  http://m.me/alratv
Watch the live recordings of these lectures every day at 22:00 GMT at: http://www.younusalgohar.com
🎥 Find this video on Daily Motion and Soundcloud http://www.dailymotion.com/mehdifound... https://soundcloud.com/younusalgohar/
---
New monthly publications!
The True Mehdi Magazine: http://www.thetruemehdi.com/
Messiah Herald Magazine: http://messiahherald.com/
--- Read more about Sufi Master Younus AlGohar's work against terrorism: www.younusalgohar.org.
📱Social Media Instagram: http://instagram.com/alratv https://www.instagram.com/younus_algohar
Twitter: https://twitter.com/AlRa_TV https://twitter.com/mehdifoundation https://twitter.com/MessiahFdn https://twitter.com/younusalgohar
Facebook: https://www.facebook.com/alratv/ https://www.facebook.com/HHYounusAlGo...
Websites: http://www.goharshahi.us/ http://www.theawaitedone.com/ http://thereligionofgod.com http://www.younusalgohar.org/
*NEW URDU LANGUAGE WEBSITE* http://www.mehdifoundation.com/
2 notes · View notes
discoverislam · 4 months
Text
گناہوں پر ندامت کی فضیلت و برکات
Tumblr media
ﷲ تعالیٰ ہمیں گناہوں سے پاک زندگی عطا فرمائے اور جو گناہ ہو گئے ہیں یا آئندہ ہوں گے ان پر اِستغفار کی توفیق عطا فرمائے۔ اِستغفار کا مطلب یہ ہے کہ بندہ اپنے گناہوں کی ﷲ تعالیٰ سے ندامت کے ساتھ معافی مانگے۔ ﷲ تعالیٰ نے قرآن کریم میں اِستغفار کا حکم دیا ہے اور اس کے اہم فوائد بھی بتلائے ہیں مفہوم: ’’پھر میں نے (ان سے) کہا کہ اپنے رب سے اپنے گناہوں کی معافی مانگو۔ یقیناً وہ بہت زیادہ معافی دینے والا ہے۔ (گناہوں سے معافی مانگنے پر وہ اتنا خوش ہو گا کہ) تم پر آسمان سے (فائدے والی) خوب بارشیں برسائے گا اور تمہارے اموال و اولاد میں (برکت والی) ترقی دے گا تمہارے لیے (انواع و اقسام کے) کے باغات پیدا فرما دے گا اور تمہارے فائدے کے لیے نہریں بہا دے گا۔‘‘ (سورۃ نوح) حضرت ابوذرؓ کہتے ہیں کہ ﷲ کے رسول ﷺ حدیث قدسی ارشاد فرماتے ہیں، جس میں ﷲ تعالیٰ اپنے بندوں کو یوں خطاب فرماتے ہیں، مفہوم: ’’اے میرے بندو! میں نے اپنے اوپر ظلم کو حرام قرار دیا ہے (یعنی میں ظلم سے پاک ہوں) جب میں نے اپنے اوپر حرام قرار دیا ہے تو اسی طرح تمہارے درمیان بھی ظلم کو حرام قرار دیا ہے اس لیے آپس میں ایک دوسرے پر ظلم نہ کرو۔
اے میرے بندو! جس کو میں (اپنی توفیق سے) ہدایت عطا فرما دوں اس کے علاوہ تم سب گم راہ ہو۔ اس لیے تم سب مجھ سے ہدایت (کی توفیق) مانگو۔ میں ہی تمہیں ہدایت عطا کروں گا۔ اے میرے بندو! جس کو میں (اپنے فضل سے ) روزی دوں اس کے علاوہ تم سب بھوکے ہو۔ اس لیے تم سب مجھ سے (میرے فضل کو طلب کرتے ہوئے) روزی کا سوال کرو میں ہی تمہیں روزی دوں گا۔ اے میرے بندو! جس کو میں (اپنے کرم سے) لباس پہناؤں اس کے علاوہ سب ننگے ہو۔ اس لیے تم سب مجھ سے (میرے کرم کی امید رکھتے ہوئے) لباس مانگو میں ہی تمہیں لباس دوں گا۔ اے میرے بندو! تم دن رات گناہ کرتے ہو اور میں تمہارے گناہ معاف کرتا ہوں اس لیے مجھ ہی سے اپنے گناہوں کی معافی مانگو میں ہی تمہارے گناہ معاف کروں گا۔ اے میرے بندو! تم مجھے نقصان نہیں پہنچا سکتے اور نہ ہی مجھے نفع دے سکتے (یعنی تمہارے گناہوں سے مجھے نقصان نہیں اور تمہاری نیکیوں سے مجھے فائدہ نہیں بل کہ گناہ اور نیکی کا نقصان اور نفع صرف اور صرف تمہارے لیے ہے) اے میرے بندو! اگر تمہارے اگلے پچھلے جن و انس سب کے سب مل کر ایک نہایت پرہیز گار دل کی طرح بن جاؤ تو اس سے میری مملکت میں کوئی اضافہ نہیں ہو گا۔
Tumblr media
اے میرے بندو! اگر تمہارے اگلے پچھلے جن و انس سب کے سب مل کر ایک نہایت بدکار دل کی طرح بن جاؤ تب بھی میری مملکت میں کسی ادنی سی چیز کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ اے میرے بندو! اگر تمہارے اگلے پچھلے جن و انس سب کے سب مل کر کسی میدان میں کھڑے ہو جائیں اور پھر مجھ سے (اپنی زبان میں اپنی ساری ضروریات) مانگیں اور میں ہر ایک کی اس کی تمام ضروریات دوں تب بھی میرے خزانوں میں اتنی بھی کمی نہیں ہو گی جتنی کہ سمندر میں سوئی گرنے سے پانی کے کم ہونے کی ہوتی ہے۔ اے میرے بندو! یہ بات اچھی طرح سمجھ لو کہ میں تمہارے اعمال کو یاد رکھتا ہوں اور انہیں (تمہارے حق میں اتمام حجت کے طور پر) لکھوا لیتا ہوں۔ میں تمہیں ان کا پورا پورا بدلہ دوں گا اس لیے جو شخص بھلائی پا لے اسے چاہیے کہ وہ مجھ ﷲ کی حمد و شکر ادا کرے اور جس شخص کو بھلائی کے بہ جائے برائی ملے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے نفس کو ملامت کرے کیوں کہ (بعض دفعہ) یہ اس کے گناہ کی وجہ سے ہوتا ہے۔‘‘ (بہ حوالہ: صحیح مسلم)
حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ ﷲ کے رسول ﷺ نے فرمایا، مفہوم: ’’جب کوئی مومن بندہ گناہ کرتا ہے تو اس کے دل پر اس گناہ کی وجہ سے ایک سیاہ نقطہ لگ جاتاہے اگر وہ اس گناہ سے توبہ و استغفار کر لیتا ہے تو اس کے دل سے سیاہ نقطہ مٹا دیا جاتا ہے۔ اور اگر وہ توبہ کے بہ جائے مزید گناہ کرتا ہے تو وہ سیاہ نقطہ مزید بڑھتا رہتا ہے یہاں تک کہ اس کا سارا دل سیاہ ہو جاتا ہے۔ یہی وہ زنگ ہے جس کا ذکر ﷲ تعالیٰ نے قرآن کریم میں فرمایا ہے: ہرگز ایسا نہیں بل کہ ان کے دلوں پر زنگ ہے ان چیزوں کا جو وہ برے اعمال کرتے ہیں۔‘‘ (جامع الترمذی)  حضرت انس بن مالکؓ کہتے ہیں، میں نے ﷲ کے رسول ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں، مفہوم: ’’اے آدم کی اولاد! جب تک تو مجھ سے امید رکھ کر اپنے گناہوں کی معافی مانگتا رہے گا میں تیرے گناہوں کو بخشتا رہوں گا اور مجھے اس کی کوئی پروا نہیں (کہ اتنا بڑا گناہ کیوں بخش رہا ہوں) اے آدم کی اولاد! اگر (بالفرض) تیرے گناہ آسمان کی بلندیوں تک بھی پہنچ جائیں پھر بھی تو مجھ سے ان کی معافی مانگے تو میں معاف کر دوں گا اور مجھے اس کی کوئی پروا نہیں (کہ اتنا بڑا گناہ کیوں بخش رہا ہوں) اے آدم کی اولاد! اگر تو مجھ سے اس حالت میں ملے کہ تیرے نامہ اعمال میں اتنے گناہ ہوں جن سے زمین بھر جاتی ہے تو تیری توبہ و استغفار کی وجہ سے میں بھی تجھے اتنا ثواب عطا کروں گا کہ جن سے زمین بھر جائے گی بہ شرط یہ کہ تُونے میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرایا ہو۔‘‘ (جامع الترمذی)
حضرت عبداﷲ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ ﷲ کے رسول ﷺ نے فرمایا، مفہوم: ’’جو شخص استغفار کی عادت بنا لے ﷲ تعالیٰ اسے ہر تنگی و پریشانی سے نکلنے کا راستہ دے دیتے ہیں اور ہر رنج و غم سے نجات عطا فرما دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ اس کو ایسی ایسی جگہوں سے (حلال اور وسعت والا) رزق دیتے ہیں جہاں سے اس کا وہم و گمان بھی نہیں ہوتا۔‘‘ (سنن ابن ماجۃ) حضرت ابوسعید خدریؓ سے مروی ہے کہ ﷲ کے رسول ﷺ نے ایک واقعہ سناتے ہوئے فرمایا کہ بنی اسرائیل میں ایک شخص تھا جس نے ننانوے آدمیوں کو قتل کیا اور پھر علماء بنی اسرائیل سے یہ پوچھنے کے لیے چل پڑا کہ اتنے بڑے گناہ یا گناہ گار کے لیے توبہ کے قبول ہونے کوئی صورت ہے؟ ایک عابد و زاہد شخص نے اس کو جواب دیا کہ نہیں توبہ کے قبول ہونے کی کوئی صورت نہیں۔ اس شخص نے اس عابد و زاہد کو بھی مار ڈالا۔ پھر باقی علماء سے پوچھنے کے لیے چل نکلا، اس سے ایک شخص نے کہا کہ تم فلاں بستی میں جاؤ وہ نیک لوگوں کی بستی ہے اور وہاں فلاں عالم رہتے ہیں ان سے مسئلہ پوچھو وہ تمہیں توبہ کے قبول ہونے کے بارے میں ٹھیک فتویٰ دے گا۔
وہ شخص اس بستی کی طرف چل پڑا۔ ابھی آدھے راستے پر ہی پہنچ پایا تھا کہ اچانک ملک الموت آ پہنچے اس کو جب مرنے کی علامات محسوس ہوئیں تو اس نے اپنا سینہ اسی بستی کی طرف جھکا کر گر پڑا۔ چناںچہ اس کی روح نکالنے کے لیے رحمت اور عذاب کے فرشتے ملک الموت سے ایک طرح کا جھگڑا کرنے لگے۔ اسی دوران ﷲ تعالیٰ نے اس بستی (جس کی طرف توبہ کرنے کے لیے جا رہا تھا) کو حکم دیا کہ وہ اس شخص کے قریب ہو جائے اور اس بستی (جہاں سے قتل والا گناہ کر کے آ رہا تھا) کو حکم دیا کہ وہ اس سے دور ہو جائے۔ پھر ﷲ تعالیٰ نے ان فرشتوں سے فرمایا کہ کہ تم دونوں بستیوں کے درمیان پیمائش کرو اگر وہ اس بستی کے قریب جس کی طرف وہ توبہ کرنے کے لیے جا رہا تھا تو اسے رحمت کے فرشتوں کے حوالے کیا جائے اور اگر اس بستی کے قریب ہو جہاں سے قتل کر کے آ رہا تھا تو عذاب کے فرشتوں کے حوالے کیا جائے۔ فرشتوں نے جب پیمائش کی تو وہ اس بستی کے قریب تھا جس کی طرف توبہ کرنے کے لیے جا رہا تھا وہ بہ نسبت دوسری بستی کے ایک بالشت قریب تھا چناں چہ حق تعالیٰ شانہ نے اس کی مغفرت فرما دی۔ (صحیح البخاری)
حضرت عبداﷲ بن بسرؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا، مفہوم: ’’وہ شخص قابل مبارک باد ہے جس کے نامہ اعمال میں استغفار زیادہ ہو گا۔‘‘ (سنن ابن ماجۃ) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ ﷲ کے رسول ﷺ نے فرمایا، مفہوم: ﷲ تعالیٰ اپنے نیک بندے کا جنت میں ایک درجہ بلند فرماتے ہیں تو وہ پوچھتا ہے کہ اے ﷲ! مجھے یہ درجہ کیسے نصیب ہوا؟ (حالاں کہ میں نے تو ایسی نیکی نہیں کی) ﷲ تعالیٰ جواب دیتے ہیں کہ تیرے لیے تیری اولاد نے استغفار کیا ہے اس لیے میں نے تیرا ایک درجہ جنت میں مزید بلند کر دیا ہے۔ (سنن ابن ماجۃ) ﷲ تعالیٰ ہمیں گناہوں سے پاک زندگی عطا فرمائے اگر گناہ ہو جائیں تو ان پر استغفار کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین
مولانا محمد الیاس گھمن  
0 notes
voiceuppakistan · 1 year
Text
0 notes
mobinkhan14m · 2 years
Photo
Tumblr media
Kya #ImamMehdi #Masoomeen Mein Se Hon Ge? #YounusAlGohar #GoharShahi #ImamMehdiGoharShahi #ifollowGoharShahi #sufism #gunah Click: https://youtu.be/KenMHevsvzo #Watch #ALRATV #Live at 3:00 AM IST #WhatsApp For #Spiritual #Heart activation +447401855568 &for #Questions +447472540642 https://www.instagram.com/p/CjmL_Wuv91H/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
misssclumsy · 6 months
Note
Padhayi kaisi chal Rahi?
Nahi chal Rahi, gir ke mar gayi
2 notes · View notes
delifurkan · 2 years
Text
yine cok bilmis konusup 2 orta boy pizza soyledim. vallahi ben buraya ne zaman ciddi bizi yazsam ekranin berisinde cok ciddiyetsiz seylsr yapiyorum. neyse yarin spora baslicam son gece bir gunah yasayalim
12 notes · View notes
urlesizgariban · 2 years
Text
Bıktım artık gittiğimiz bütün ev gezmelerinde aynı şeyleri konuşmalarındaan
3 notes · View notes
Text
52 DERECE SICAKTA RESMEN YAŞAM MÜCADELESİ VERİYORUZ YA UYUNMUYOR YATILMIYOR YÜRÜNMÜYOR NAPACAGİZ BIZ NAPACAGİZ AKLİ DENGEMİ KORUYAMIYORUM BEYNİM UYUŞMUŞ GIBI DAYANAMIYORUM AMA OYLE TAVANA BAKARAK YATİYORUM YATMAK DENİRSE
1 note · View note
Tumblr media
Eu amo nossos momentos
9 notes · View notes
harepare · 1 year
Text
on iki alttan dersim kalmis
0 notes
goharshahi · 7 months
Text
youtube
New Video: Allah Ki 2 Tarah Ki Rehmat Se Kya Murad Hai? | Younus AlGohar | ALRA TV https://www.youtube.com/watch?v=IvTyF8nvW98
Sufi Master Younus AlGohar elucidates the Quranic verse which states God shall bestow two types of mercy and blessings.
✅ Get the latest updates from ALRA TV on Telegram Messenger. Download Telegram Messenger from the AppStore or Google PlayStore and subscribe to: https://t.me/official_alratv
❓ Question Sufi Master Younus AlGohar directly! Text your questions to us on WhatsApp: +447472540642 or Facebook messenger: http://m.me/alratv
Watch the live recordings of these lectures every day at 22:00 GMT at: http://www.younusalgohar.com
For Izn e Zikr-e-Qalb (Permission for Awakening of the Spiritual Heart) call Shaykh Amjad Gohar on this number +44 (0) 740 1855 568 via WhatsApp.
📱Social Media Instagram: http://instagram.com/alratv https://www.instagram.com/younus_algohar
Twitter: https://twitter.com/AlRa_TV https://twitter.com/mehdifoundation https://twitter.com/MessiahFdn https://twitter.com/younusalgohar
Facebook: https://www.facebook.com/alratv/ https://www.facebook.com/HHYounusAlGo…
Websites: http://www.goharshahi.us/ http://www.theawaitedone.com/ http://thereligionofgod.com http://www.younusalgohar.org/
NEW URDU LANGUAGE WEBSITE http://www.mehdifoundation.com/
0 notes
discoverislam · 8 months
Text
غیبت کبیرہ گناہ اور سنگین جرم
Tumblr media
اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو اطاعت و فرمانبرداری کرنے والوں کے لئے خوشخبری و بشارت سنانے والا اور نافرمانوں کو ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ کی ایک بہت بڑی نافرمانی وگناہ ہمارے معاشرے اور گفتگو میں بہت پھیلا ہوا ہے اور ہمارا اس کی طرف دھیان بھی نہیں جاتا، وہ گناہ اور بدی، غیبت ہے جس میں مسلمان کی بے عزتی کی جاتی اور دل و دماغ میں بدگمانیاں پیدا ہوتی ہیں۔ غیبت کی تعریف یہ ہے’’ کسی مسلمان کی پیٹھ پیچھے اس کی وہ بات کرنا کہ اگر وہی بات اس کے سامنے کی جائے تو اس کو ناگوار ہو اور بری لگے ۔‘‘ یہ اس وقت ہے جبکہ وہ برائی اس کے اندر ہو اور اگر نہ ہو تو پھر وہ بہتان ہو جاتا ہے اور یہ دوہرا گناہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے غیبت کو اپنے مردار بھائی کا گوشت کھانے سے تشبیہہ دی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے غیبت کو بدترین سود اور زنا سے سخت گناہ بتایا ہے اور ایک حدیث میں ’’اپنی ماں سے بدکاری سے بھی بدتر بیان کیا ہے اور ایک حدیث میں ہے کہ نبی کریم ﷺ نے معراج کی رات میں غیبت کرنے والوں اور مسلمانوں کی آبروریزی کرنے والوں کو دیکھا کہ وہ ناخنوں سے اپنے چہرے کا گوشت نوچ رہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی پناہ میں رکھیں اور اس گناہ کی نفرت عطاء فرمائیں۔ غیبت میں امیر وغریب ، مزدور وملازم ، مرد وعورت وغیرہ میں کوئی فرق نہیں ہے۔ غیبت جس طرح زبان سے ہوتی ہے اسی طرح ہاتھ ، آنکھ کے اشاروں سے بھی ہوتی ہے۔ گناہ اللہ کی نافرمانی کے ساتھ بندہ کی بھی حق تلفی ہے۔ ہم لوگ تھوڑی توجہ کر لیں اپنے ملازمین، گھروں میں کام کرنے والوں کی کوتاہی پر برا بھلا کہنے کی بجائے دعائیہ جملے کہہ دیں تو ہمارا بھلا ہو گا اور ان کو بھی دعا کے اثرات سے فائدہ ہو گا ۔ مثلاً ’’اللہ تمہیں ہدایت دیں، اللہ تجھے نیک بخت کرے، اللہ تجھے جنت میں لے کر جائے، اللہ تمہیں نیک سمجھ دیں ۔‘‘ نبی کریم ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے رحمۃ اللعالمینؐ بنایا ہے تو آپ ؐ نے اس سے بچنے اور جو ہو گیا اس کے برے انجام سے نجات پانے کا طریقہ بھی سکھا دیا ہے۔ اللہ جل شانہُ فرماتے ہیں ’’ اے ایمان والو! بہت سی بدگمانیوں سے بچو یقین مانو کہ بعض بدگمانیا ں گناہ ہیں (۱) اور بھید نہ ٹٹولا کرو (۲) اور نہ تم کسی کی غیبت کرو (۳) کیا تم میں سے کوئی بھی اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانا پسند کرتا ہے؟ تم کو اس سے گھن آئے گی (۴) اور اللہ سے ڈرتے رہو بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔‘‘
Tumblr media
( سورۃ الحجرات، آیت نمبر 12) اسی طرح قرآن پاک میں ایک اور جگہ ارشاد ربانی ہے کہ ’’بڑی خرابی ہے ایسے شخص کی جو غیبت ٹٹولنے والا، غیبت کرنے والا ہو‘‘ ( سورہ الھمزہ، آیت نمبر 1) یہاں بہت واضح ہے کہ اللہ تعالی نے غیبت کرنے سے منع فرمایا ہے اور غیبت کرنے کو اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانے سے تشبیہہ دی ہے۔ غیبت اورغیبت کرنے والے کو رسول کریمؐ نے بھی سخت ناپسند فرمایا ہے۔ ایک حدیث پاک میں آتا ہے کہ ’’حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک دن صحابہ کرام ؓ سے فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو غیبت کس کو کہتے ہیں؟ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا اللہ اور اللہ کا رسولؐ ہی زیادہ جانتے ہیں۔آنحضرتﷺ نے فرمایا غیبت یہ ہے کہ تم اپنے مسلمان بھائی کا ذکر اس طرح کرو کہ جس کو اگر وہ سن لے تو اسے نا پسند کرے، بعض صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ یہ بتائیے کہ اگر میرے اس بھائی میں جس کا میں نے برائی کے ساتھ ذکر کیا ہے وہ عیب موجود ہو جو میں نے بیان کیا ہے تو کیا تب بھی غیبت ہو گی یعنی میں نے ایک شخص کے بارے میں اس کی پیٹھ پیچھے یہ ذکر کیا کہ اس میں فلاں برائی ہے جب کہ اس میں واقعتاً وہ برائی موجود ہو اور میں نے جو کچھ کہا ہے وہ سچ ہو، تو ظاہر ہے کہ اگر وہ شخص اپنے بارے میں میرے اس طرح ذکر کرنے کو سنے گا تو خوش نہیں ہو گا تو کیا میرا اس کی طرف سے کسی برائی کو منسوب کرنا جودرحقیقت اس میں ہے غیبت کہلائے گا؟
آپ ﷺ نے فرمایا ’’ تم نے اس کی جس برائی کا ذکر کیا ہے اگر وہ واقعی اس میں موجود ہے تو تم نے اس کی غیبت کی اور اگر اس میں وہ برائی موجود نہیں ہے جس کا تم نے ذکر کیا ہے تو تم نے اس پر بہتان لگایا، یعنی یہی تو غیبت ہے کہ تم کسی کا کوئی عیب اس کی پیٹھ پیچھے بالکل سچ بیان کرو، اگر تم اس کے عیب کو بیان کرنے میں سچے نہیں ہو کہ تم نے اس کی طرف جس عیب کی نسبت کی ہے وہ اس میں موجود نہیں ہے تو یہ افتراء اور بہتان ہے جو بذات خود بہت بڑا گناہ ہے‘‘ ( مشکوٰۃ شریف، جلد نمبر چہارم ، حدیث نمبر 766) اس حدیث میں غیبت ک�� حوالہ سے بہت زیادہ وضاحت کے ساتھ بیان فرمایا گیا کہ اگر کسی شخص میں کوئی برائی موجو د بھی ہے تو اس کی پیٹھ پیچھے یا دوسروں کے سامنے اس برائی کے بیان سے مکمل گریز کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے غیبت سے بچنے کا حکم دیا ہے اور اس سے نفرت دلائی ہے، معراج کے سفر کے دوران حضور اکرم ﷺ کو جنت و دوزخ کے مشاہدہ کے ساتھ مختلف گناہگاروں کے احوال بھی دکھائے گئے، جن میں سے ایک گناہگار کے احوال پیش کئے جاتے ہیں تاکہ اس گناہ (غیبت) سے ہم خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچنے کی ترغیب دیں۔ 
حضرت انس ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ’’جس رات مجھے معراج کرائی گئی۔ میں ایسے لوگوں پر سے گزرا جن کے ناخن تانبے کے تھے اور وہ اپنے چہروں اور سینوں کو چھیل رہے تھے ۔ میں نے جبرائیل علیہ السلام سے دریافت کیا کہ یہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے جواب دیا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو لوگوں کے گوشت کھاتے ہیں (یعنی ان کی غیبت کرتے ہیں) اور ان کی بے آبروئی کرنے میں پڑے رہتے ہیں۔‘‘ (ابوداود) حضرت جبرائیل ؑ کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ یہ لوگ لوگوں کی عزت وآبرو کے درپے رہتے، ان کی برائی کرتے اور لوگوں کے لئے نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں اور یہ ہی ان کی سزا ہے کہ وہ اپنے آپ کو ایسے ہی اپنے ہاتھوں سے نوچتے رہیں گے۔ اگر کوئی کسی شخص کی برائی کر رہا ہو، جو موجود نہ ہو اور کوئی کہہ دے کہ یہ بری بات ہے۔ تو جواب ملتا ہے کہ فلاں میں یہ برائی ہے، ہم جھوٹ تھوڑی بول رہے ہیں۔ بے شک آپ جھوٹ نہیں بول رہے، ہے تو برائی۔ اسی کو تو غیبت کہتے ہیں۔ اگر وہ بات کرو گے، جو اس شخص میں موجود نہ ہو گی وہ تہمت کہلائے گی۔ 
غیبت جس قدر بری بیماری ہے۔ اسی قدر ہمارے معاشرے میں عام ہے۔ یاد رہے انسان کی غیبت کرنا اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھانے کے مترادف ہے۔ حدیث مبارکہ میں ہے کہ ’’بدکاری کرنے والا توبہ کر لیتا ہے مگر غیبت کرنے والا توبہ نہیں کرتا‘‘۔ (شعب الایمان للبیہقی) غیبت کرنے والا دنیا میں بھی ذلیل و رسوا ہوتا ہے تو اس کی آخرت بھی خراب ہوتی ہے۔ موجودہ معاشرہ میں حالات یہ ہیں کہ ہم غیبت کو برائی ہی تسلیم نہیں کرتے اور ایک دوسرے کی برائیوں، خامیوں اور کوتاہیوں کا بیان فیشن کے طور پر کیا جاتا ہے، اور دفتری زبان میں اسے ’لابنگ‘ کا نام دیا جاتا ہے جب کہ یہ کسی بھی طرح درست نہیں، بدقسمتی سے آج ہم علم نہ ہونے کی وجہ سے ایسی باتوں کا ذکر کرتے رہتے ہیں جو غیبت کے زمرے میں آتی ہیں، ہمیں خیال رکھنا چاہیے کہ ایسی ہر بات جس سے کسی کی برائی واضح ہوتی ہو، چاہے اس کا تعلق اس کے لباس ، جسم ، اس کے فعل یا قول کے متعلق ہو ، مثال کے طور پر جسم کے بارے میں کہا جائے کہ اس کا قد بہت لمبا ہے یا اس کا رنگ کالا (سیاہ) ہے یا پھر وہ بھینگا ہے۔
اسی طرح اگر کسی کے بارے میں غلط بیانی کی یا اخلاق کے بارے میں کہا جائے کہ وہ بری عادات والا ہے ، یا مغرور ، بد تمیز اور بزدل ہے ، یا افعال کے بارے میں ہو کہ وہ چور ، خائن، بے ایمان، بے نمازی ہے، نماز میں ارکان کو سکون سے ادا نہیں کرتا ، قرآن پاک غلط پڑھتا ہے یا کہے کہ اپنے کپڑوں کو نجاست سے پاک نہیں رکھتا یا زکوٰۃ ادا نہیں کرتا یا حرام مال کھاتا ہے ، زبان دراز ہے، بہت پیٹو ہے۔ سوتا بہت ہے، اس طرح لباس کے بارے میں کہا جائے کہ کھلی آستین والا کپڑا پہنتا ہے، دراز دامن یا میلا کچیلا لباس پہنتا ہے ، یہ سب باتیں غیبت کے زمرے میں آتی ہیں، یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ غیبت کرنا گناہ کبیرہ تو ہے ہی، غیبت سننا بھی گناہ کبیرہ ہے ، لہٰذا کوئی بھی شخص غیبت کر رہا ہو تو ہمیں اس کو روکنا چاہیے۔ ایک اور حدیث مبارکہ میں ہے کہ ’’جو اپنے مسلمان بھائیوں کی پیٹھ پیچھے اس کی عزت کا تحفظ کرے تو اللہ تعالیٰ کے ذمہ کرم پر ہے کہ وہ اسے جہنم سے آزاد کر دے (مسند امام احمد) متذکرہ بالا آیات قرانی اور احادیث کی روشنی میں غیبت کا گناہ کبیرہ ہونا اور غیبت گو کے عذاب بارے مفصل انداز میں بیان کیا گیا ہے جب کہ آج ہم غیبت کو تو کوئی برائی یا گناہ سمجھنے کے لئے تیار ہی نہیں ، ہمیں چاہئے کہ نہ صرف خود غیبت کرنے سے گریز اور پرہیز کریں بلکہ دوسرں کو بھی اس کی تلقین کریں ۔
اللہ تعالیٰ اس کوشش کو قبولیت و مقبولیت عطا فرما کر تمام گناہوں کی نفرت اور اپنی فرمانبرداری کی رغبت ومحبت ہم سب کو نصیب فرمائیں ۔ ہمارے معاشرہ کو پاکیزہ بنا دیں۔ ہمارے قلوب میں محبتیں ، جوڑ پیدا فرما دیں۔ اللہ جل شانہُ ہمیں غیبت کرنے و سننے سے بچائے اور نیک اعمال کر نے کی توفیق نصیب فرمائے، آمین
مولانا قاری محمد سلمان عثمانی  
0 notes
merimaan · 1 year
Video
Jhoot Se To Hamari Rozi Rotti Chalti He#engineermuhammadalimirza #Mari P...
0 notes