Tumgik
#احادیث
qamer · 2 years
Photo
Tumblr media
@mehdifoundation_urdu New Video: Imam Mehdi Ki Ghaibat: Ahadith Se Sabit | EP48: Imam Mehdi Course | ALRA TV https://www.youtube.com/watch?v=XMty9ghhv3Y . Sufi Master Younus AlGohar presents an array of ahadith of Prophet Muhammad (s) and quotations from notable narrators of the Prophet (s)'s Household that prove the Occultation of Imam Mehdi (a). . ✅ Get the latest updates from ALRA TV on Telegram Messenger. Download Telegram Messenger from the AppStore or Google PlayStore and subscribe to: https://t.me/official_alratv ❓ Question Sufi Master Younus AlGohar directly! Text your questions to us on WhatsApp: +447472540642 or Facebook messenger: http://m.me/alratv #ImamMehdi #GoharShahi #YounusAlGohar #غیبت #احادیث #ifollowgoharshahi #Goharian_philosophy #Sufism #ذکراللہ #SpreadPositivity #دین_الہی #ظہورمہدی #spiritual_Guide #Spiritual_awareness #اسلام #Spiritual_Heart #GodsLight #قرآن #Knowledge #مومنین #SpiritualSystem #religionofpeace #EnlighteneProgeny #Sharia #Muslim #momin #Spirituality #مذہب https://www.instagram.com/p/CmMZxu5vFdg/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
nuktaguidance · 1 month
Text
مشہور مگر ضعیف احادیث ایپلی کیشن
مشہور مگر ضعیف احادیث ایپلی کیشن ہمارے معاشرے، میں عوام الناس اور واعظین و خطباء کرام بہت ساری ایسی احادیث جو مشہور ہیں اور اکثر بیان کی جاتی ہیں، لیکن وہ احادیث یا تو شدید ضعف کا شکار ہیں اور یا بالکل من گھڑت اور خودساختہ ہیں۔ ایسی احادیث کو جاننے اور ان کی تفصیل معلوم کرنے کے لیے ایک ایپلی کیشن تیار کی گئی ہے جسے آپ اپنے موبائل میں یہاں سے انسٹال کر سکتے ہیں۔ انسٹال ایپلی کیشن مشہور مگر ضعیف…
0 notes
masailworld · 1 month
Text
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری نبی ہونا قطعی یقینی انکار کرنے والا کافر ہے
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری نبی ہونا قطعی یقینی انکار کرنے والا کافر ہے سوال ۔رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی نہ ماننا اور خاتم النبین کا معنی آخری نبی ہونے سے انکار کرنا کیسا ہے تحقیق کریں ۔ الجواب بعون‌الملک الوھاب  حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری نبی ہونا قطعی ہے اور یہ قطعیت قرآن وحدیث واجماع امت سے ثابت ہے قرآن‌مجید کی صریح آیت بھی موجود ہے اور احادیث تواتر کی حد تک پہنچی…
0 notes
jidariaat · 2 months
Text
تصحیح حدیث اور تضعیف حدیث
تصحیح حدیث اور تضعیف حدیث محمد فہیم الدین بجنوری 23 ذی الحجہ 1445ھ 30 جون 2024ء ان ظاہر پرستوں کو اصل مسئلہ فقہ، فقہاء اور ائمۂ اربعہ سے ہے۔ عہدِ قدیم میں انہوں نے فقہ سے فرار کے لیے اتباعِ صحیح حدیث کا شعار اختیار کیا تھا۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے فارمولا تبدیل کیا اور فقہ سے فرار کے لیے احادیث کو کالعدم قرار دے دیا۔ تصحیح حدیث کا شغل بھی فقہ دشمنی پر مبنی تھا اور تضعیف حدیث کا رجحان بھی فقہ سے…
0 notes
asliahlesunnet · 2 months
Photo
Tumblr media
کیاپہلےتشہد میں درود پڑھنا جائزہے ؟ سوال ۲۵۳: کیا تشہد اول میں نماز ی صرف تشہد ہی پر اکتفا کرے یا درود شریف بھی پڑھ لے؟ جواب :تین یا چار رکعتوں والی نماز کے تشہد اول میں صرف ان کلمات پر اکتفا کیا جائے: ((التَّحِیَّاتُ للّٰه وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہُ السَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ أَشْہَدُ أَنْ لَا إِلَہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ)) (صحیح البخاری، الاذان، باب التشہد فی الآخرۃ، ح:۸۳۱ وصحیح مسلم، الصلاۃ، باب التشہد فی الصلاۃ، ح: ۴۰۲۔) ’’تمام قولی عبادتیں اللہ کے لیے ہیں اور تمام فعلی عبادتیں اور مالی عبادتیں بھی اللہ ہی کے لیے ہیں، سلام ہو آپ پر اے اللہ کے نبی! ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں اور سلام ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبودبرحق نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔‘‘ افضل یہی ہے کہ انہی کلمات پر اکتفا کیا جائے اور اگر یہاں یہ درود شریف پڑھ لیا جائے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں: ((اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلَی إِبْرَاہِیمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاہِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ اللّٰہُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاہِیمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاہِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ)) (صحیح البخاری، احادیث الانبیاء، باب، ح: ۳۳۷۰ وصحیح مسلم، الصلاۃ، باب الصلاۃ علی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم بعد التشہد، ح: ۴۰۵۔) ’’اے اللہ! تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد پر رحمت نازل فرما، جس طرح تو نے ابراہیم علیہ السلام اور آل ابراہیم علیہ السلام پر رحمت نازل فرمائی ہے۔ بے شک تو ہی لائق حمد وثنا، بڑائی اور بزرگی کا مالک ہے۔ اے اللہ! تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد پر برکتیں نازل فرما جیسے تو نے ابراہیم علیہ السلام اور آل ابراہیم پر برکتیں نازل فرمائی ہیں۔ بے شک تو ہی تعریف کے لائق، بڑائی اور بزرگی کا مالک ہے۔‘‘ کچھ علماء نے اس تشہد میں بھی درود شریف پڑھنے کو مستحب قرار دیا ہے لیکن میرے نزدیک زیادہ درست بات یہ ہے کہ صرف التحیات… ہی پر اکتفا کیا جائے اور اگر درود شریف بھی پڑھ لے تو کوئی حرج نہیں، بالخصوص جب امام تشہد میں زیادہ دیر بیٹھے تو پھر درود شریف کو بھی پڑھ لیا جائے۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۲۸۳، ۲۸۴ ) #FAI00196 ID: FAI00196 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
minhajbooks · 3 months
Text
Tumblr media
🔰 صحابہ کرام و اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کے فضائل و مناقب
🛒 کتاب آرڈر کرنے کیلئے کلک کریں👇 🚚 ہوم ڈیلیوری https://www.minhaj.biz/item/sahaba-karam-wa-ahl-bayt-athar-ra-ke-fazail-o-manaqib-bbc-0002
🧾 صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اہل بیت اطہار علیھم السلام کے فضائل و مناقب پر مستند احادیث کا مجموعہ 🧾 عظمت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور عظمت اہل بیت اطہار علیھم السلام پر لاجواب تالیف 🧾 محبت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور مؤدت اہل بیت اطہار علیھم السلام کے لیے ایک اثر انگیز کتاب 🧾 صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اہل بیت اطہار علیھم السلام کے نفوس قدسیہ کے متعلق اخیار امت اور اکابر اسلاف کے عقیدۂ صحیح کی ترجمانی 🧾 فرقہ وارانہ رجحانات کے تدارک کے لیے انتہائی مؤثر کتاب 🧾 عربی متون مع اعراب، ترجمہ اور تحقیق و تخریج
📑 فہرست
🔹 باب 1 : حضور ﷺ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مناقب 🔹 باب 2 : حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مناقب 🔹 باب 3 : حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے مناقب 🔹 باب 4 : حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے مناقب 🔹 باب 5 : حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے مناقب 🔹 باب 6 : خلفاء راشدین رضی اللہ عنہم کے جامع مناقب 🔹 باب 7 : مہاجرین صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مناقب 🔹 باب 8 : انصار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مناقب کا بیان 🔹 باب 9 : اہلِ بدر اور اہلِ حدیبیہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے مناقب 🔹 باب 10 : عشرہ مبشرہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے مناقب 🔹 باب 11 : صحابیات رضی اللہ عنہن کے مناقب 🔹 باب 12 : حضور ﷺ کے اہلِ بیت اور قرابت داروں علیہم السلام کے مناقب 🔹 باب 13 : اُمّھات المؤمنین رضی اللہ عنہن کے مناقب 🔹 باب 14 : سیدۂ کائنات فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے مناقب 🔹 باب 15 : حسنین کریمین علیہما السلام کے مناقب 🔹 باب 16 : امام محمد مہدی علیہ السلام کے مناقب
مصنف : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری 🔖 قیمت : 720 روپے 📄 صفحات : 688 🧾 زبان : اردو 📕 اعلیٰ پیپر اینڈ پرنٹنگ 🚚 ہوم ڈیلیوری
💬 وٹس ایپ لنک / نمبر 👇 https://wa.me/9203224384066
0 notes
prophets-kings · 4 months
Text
فرعون: اولین تا آخرین فرعون تاریخ مصر باستان
Tumblr media
فرعون زمان حضرت موسی 
فرعون ، حتما با شنیدن نام فرعون گمان میکنید به اندازه کافی درباره فرعون میدانید اما …
شما فرعون را نمیشناسید 
فرعون کیست؟
پادشاهی که خداوند در قرآن ازو با عنوان طاغوت یاد کرده و درباره داستان فرعون میفرماید: 
در قصه فرعون برای مومنان عبرت است،
هزاران سال از زندگی فرعون و حکومت او بر مصر باستان میگذرد اما یک مشکل در رابطه با فرعون وجود دارد که بشدت درگیر کرده در حقیقت فرعون نه در تاریخ مصر باستان یا حتی تاریخ جهان بلکه فرعون در زمان حال و عجیب تر اینکه در آینده 
چه ارتباطی بین جسد فرعون با آخرالزمان هست؟
بخودمان آمدیم و دیدیم کشور مصر میزبان مراسم مرموزی شد بشدت مشابه با مراسم شیطان پرستی 
 چرا باید این مناسک شیطانی برای فراعنه مصر باستان آن هم با ۲۲ جسد از مومیایی رامسس دوم تا جنازه توت عنخ آمون در کشور مصر انجام شود؟
آیا میدانید مصر و جامعه مصر میزبان مناسک شیطانی بود که برای فرعون انجام شد، نکته تاریک ماجرا این است که همزمان با انتقال مومیایی ها موقعیت صورت های فلکی در آسمان شب پایتخت مصر خبر از تاج گذاری یک فرعون جدید داد.
آیا به دجال اعتقاد دارید؟
در عقاید و باور های دینی خروج دجال یکی از پیشگویی های مشهور ادیان ابراهیمی هست و دین اسلام مسیحیت و قوم یهود کاملا به خروج دجال در آخرالزمان ایمان کامل دارند!
شما چه ارتباطی بین فرعون ، شیطان ، مصر ، دجال و آخرالزمان میتوانید کشف کنید؟
با کاوش در منابع دینی و احادیث اسلامی به موضوع عجیبی رسیدیم که اسراری تاریک را فاش میکند!
جهنم دارای طبقاتی هست که عذاب جهنم در هر طبقه مخصوص گناهکاران همان طبقه جهنم است
 در پایین ترین طبقه دوزخ تابوت آتشی در عذاب جهنم میسوزد.
داخل این تابوت چند تن از بدترین دشمنان خدا عذاب میشوند. جالب است بدانید یکی از عذاب شوندگان ابدی در این تابوت کسی نیست جز فرعون!
 بله فرعون زمان حضرت موسی! اما عجیب ترین نکته ای که در تحقیق مطالب این ویدیو به آن رسیدم، یک حدیث از امام علی بود:
امام علی فرمود: داخل تابوتی که در پایین ترین طبقه جهنم است برای ۶ تن از امت پيشين و شش نفر از مردم آخر الزمان.
اما شش نفر كه از پیشینیان هستند
آن پسر آدم است كه برادرش را کشت، فرعون فرعون ها است،  سامری از بنی اسراییل و دجال است كه نامش در زمره پيشينيان است ولی در آخر الزمان خروج خواهد كرد، هامان وزیر فرعون است و سرانجام قارون.
چه ارتباطی بین جسد مومیایی شده فرعون و دجال آخرالزمان وجود دارد؟
با استناد به مقاله ای در دانشنامه بریتانیکا روشن میشود که طبق عقیده و باور مصریان باستان، مرگ فرعون یعنی پایان تاریخ و سپس با تاجگذاری فرعون جدید عصر جدیدی آغاز میشود.
آیا این مراسم شیطانی برای به اصطلاح خدایان مصر باستان برگزار شد؟ انتقال جسد فرعون از موزه قدیمی به موزه جدید مصر، نمادی از آغاز سلطنت دجال بود؟
جهان شاهد تاجگذاری دجال بعنوان فرعون جدید  عصر نو بود
رآن در آیه ۹۰ سوره یونس به داستان رهایی بنی اسرائیل به رهبری حضرت موسی پیامبر و کلیم الله از چنگال فرعون و لشکریانش اشاره شده است. در آیه ۹۲ این سوره اشاره شده است که جنازه فرعون زمان موسی پس از غرق شدن و مرگ به خواست خداوند از دریا بیرون می آید و پدیدار می شود تا این جسد نشانه ای برای نسل بعد از این فرعون مستبد باشد. 
بسیاری از محققین زمان ما رامسس دوم را فرعون موسی میدانند. یعنی همان فرعونی که جسدش به همراه ۲۱ مومیایی دیگر طی مراسمی خاص و شرک آلود به موزه جدید منتقل شد. 
اگر بهم زمانی انتقال مومیایی ها با خروج از مصر و گذشتن بنی اسراییل از دریا توجه کنیم این مراسم شیطانی تقریبا هم زمان با مرگ رامسس دوم و پدیدار شدن جسد فرعون برگزار شده است! 
به نظر نمی آید یک اتفاق تصادفی باشد!
آیا این هم زمانی در کشور اسلامی مصر، توهین آشکار خداوند و تمسخرادیان ابراهیمی نیست؟
«فرعون» لقبی است که در قرآن به پادشاه مصر در زمان حضرت موسی اطلاق شده. واژه فرعون ۷۴ بار آمده در قرآن است. در باور اسلامی فرعون نماد تکبر، خودخواهی و سرکشی در مقابل خداست. فرعون لقب پادشاهان مصر باستان است
اما فرعونی که در زمان ولادت حضرت موسی بر مصر حکومت می‌کرد 
یهودیان او را فرعون تسخیر می‌نامند. به اعتقاد اکثر مورخان، فرعون تسخیر، رامسس دوم است. او سومین فرعون از سلسله نوزدهم فراعنه مصر بود.
فرعون لقبی است که به اعتبار گستاخى و گردنکشى به وی داده شده اما فراعنه مصر ۲۶ سلسله بودند و مدت سلطنت آن ها نزدیک به سه هزار سال بوده که مشهورترین فرعون ها عبارتند از:
فرعون حضرت ابراهیم که نامش سنان بوده است.
فرعون حضرت یوسف ٕ ریان بن ولید،
فرعون پدرخوانده موسی قابوس بن مصعب،
فرعون زمان خروج موسی از مصر ولید بن قابوس،
فرعون در قرآن
نام فرعون ۷۴ بار در قرآن آمده. فرعون زمان حضرت موسی پادشاهی متکبر بود که به پادشاهی مصر و طلایى که او و فرعونیان داشتند، مباهات مینمود
فرعون ادعای خدایی کرد و گفت: ای اشراف من خدایی جز خودم برای شما سراغ ندارم. همان طور که خداوند حکایت مى کند، ما آنها را از باغ ها و چشمه ها و گنجینه ها و جایگاه شان بیرون آوردیم.
و آن ها را به میراث بنى اسرائیل دادیم، 
وقتى که پیروان موسى به کنار دریا رسیدند دیدند فرعونیان به آن ها نزدیک مى شوند، گفتند: 
هر آینه ما دستگیر مى شویم، اما موسى گفت: 
هرگز! پروردگارم همراه من است و مرا نجات مى دهد
آن وقت موسى به دریا نزدیک شد و به آب دستور داد که شکافته شود، دریا گفت:
 اى موسى طلب بزرگى و استکبار مى کنى که مى خواهى براى تو شکافته شوم، در حالى که من لحظه اى پروردگارم را عصیان نکرده ام، اما در میان شما نافرمان و گناه کار هم وجود دارد، 
موسى گفت: بترس از این که نافرمانى کنى
چون آدم را معصیت از بهشت بیرون کرد و ابلیس را گردنکشی دچار لعن الهى نمود،
 دریا گفت: پروردگارم عظیم و بلندمرتبه است و من از امر او اطاعت مى کنم.
در این هنگام یوشع بن نون برخاست و از موسى پرسید:
 اى رسول خدا امر پروردگارت چیست؟ حضرت موسی فرمود: باید از دریا عبور کنیم و این در حالى بود که پاهاى اسبش در میان آب دریا بود، 
فرعون و هامان و سپاه به کنار دریا رسیدند، فرعون به آنها گفت من پروردگار برتر شما هستم و دریا را براى شما شکافته ام، همراه من وارد آب شوید،
اما کسى جرأت نکرد و همه از بیم جان خود ایستاده بودند و نگاه مى کردند.
عاقبت فرعون:
فرعون خود قدم در میان آن راه گذاشت، منجم فرعون به او گفت: وارد این راه مشو، اما فرعون سوار بر اسب قصد عبور کرد، اسب فرعون امتناع کرد. اما جبرئیل آن اسب را به پیش راند، وقتى فرعون وارد شد سایرین هم جرأت یافتند و وارد آب شدند،
 وقتى همه فرعونیان وارد شدند آب به هم متصل شد چون کوهى بر سر آن ها فروریخت، در آن لحظه فرعون گفت: ایمان آوردم که هیچ معبودى جز خدایى که بنى اسرائیل به آن ایمان آوردند وجود ندارد و من تسلیم او هستم.
ولى جبرئیل مشتى از گل برگرفت و در دهان فرعون زد و به او گفت: اکنون ایمان آورده اى؟ در حالى که قبلا عصیان کردى و از مفسدان بودى، 
پس امروز بدن تو را نجات مى دهیم تا نشانه عبرتى براى آیندگان باشد.
و این چنین بود که فرعون قوم خود را غرق و نابود کرد و از آنجا نیز جملگى وارد آتش شدند، اما خود فرعون، خداوند فقط بدن مرده او را به ساحل رسانید تا آیندگان در او به دیده عبرت بنگرند و بدانند کسى که ادعاى خدایی مى کرد، سرانجام چون لاشه اى بیجان در کنار دریا افتاده است.
امروز بدن مرده و جسدت را نجات مىدهیم تا براى آنان که بعد از تو هستند عبرت باشى، اما بسیارى از مردم از آیه و نشانه های ما غافلند.
در این جا خداوند می فرماید: بدن فرعون را روى آب نگه داشتیم تا آیندگان که مى آیند عبرت گیرند 
و کلام خدا حق است چون تا هنوز جسد فرعون در موزه مصر، آیه ای از هیبت پروردگارمان است.
حقایق عجیب، جالب و حقایق پنهان که درباره فرعون
از امام رضا سوال شد: وقتى فرعون گفت: (مرا رها کنید تا موسى را بکشم. چه چیز او را مانع شد؟ آن حضرت فرمود: بلوغ فکرى و حلال زاده بودن مانع شد، چون هیچ کس جز زنازاده مرتکب قتل پیامبران و نسل آنها نمىشود.
پس زمانى که جبار را دیدند گفتند: ایمان آوردیم به وحدانیت خدا و کافر شدیم به آنچه شرک ورزیدیم، ولى ایمان آنها سودی نمیدهد، زمانى که سختى ما را ببینند.
0 notes
curioushats · 4 months
Text
ذہنی دباؤ
ذہنی دباؤ پر احادیث اور قرآنی آیات والے پوسٹرز ڈاؤن لوڈ کریں۔ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے، تصویر کو دیر تک دبائیں اور”تصویر ڈاؤن لوڈ کریں” کو منتخب کریں۔
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
zubairblogsworld · 5 months
Text
Tumblr media Tumblr media
#احادیث
0 notes
bastawihashimqasmi · 7 months
Link
0 notes
discoverislam · 8 months
Text
وسعت رزق
Tumblr media
اس دور میں معاشرے کا تقریباً ہر فرد ہی رزق کی تنگی سے پریشان ہے اور اس کی ساری تگ و دو حصول رزق کے لیے رہ گئی ہے۔ ہم سب رزق میں وسعت اور برکت کی خواہش تو رکھتے ہیں، مگر قرآن و حدیث کی روشنی میں رزق کی وسعت کے اسباب سے ناواقف ہیں۔ صرف دنیاوی جدوجہد، محنت اور کوشش پر انحصار کر لیتے ہیں۔ لہذا قرآن و حدیث کی روشنی میں رزق کی وسعت اور برکت کے چند اسباب تحریر کیے جارہے ہیں تاکہ ہمیں وسعت رزق کے لیے اسلام کے راہ نما اصولوں سے آگاہی مل سکے۔ اگر ہم دنیاوی جدوجہد کے ساتھ، اِن اسباب کو بھی اختیار کر لیں، تو ﷲ تعالیٰ ہمارے رزق میں کشادگی اور برکت عطا فرمائے گا، ان شاء ﷲ، جو ہر شخص کی خواہش ہے۔
استغفار و توبہ  ﷲ تعالیٰ قرآن کریم میں حضرت نوح علیہ السلام کے متعلق فرماتا ہے کہ انہوں نے اپنی قوم سے کہا، مفہوم: ’’پس میں نے کہا: اپنے پروردگار سے گناہوں کی معافی طلب کرو۔ بے شک! وہ بڑا بخشنے والا ہے۔ آسمان سے تم پر موسلادھار بارش برسائے گا، اور تمہارے مالوں اور اولاد میں اضافہ کرے گا، اور تمہارے لیے باغ اور نہریں بنائے گا۔‘‘ (سورۂ نوح) مفسرین لکھتے ہیں کہ سورۂ نوح کی ان آیات اور سورۂ ہود کی آیات میں اس بات کی دلیل ہے کہ گناہوں کی معافی مانگنے سے رزق میں وسعت اور برکت ہوتی ہے۔ رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا، مفہوم: ’’جس نے کثرت سے ﷲ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کی، ﷲ تعالیٰ اس کو ہر غم سے نجات دیں گے، ہر مشکل سے نکال دیں گے اور اس کو وہاں سے رزق مہیا فرمائیں گے جہاں سے اس کا وہم و گمان بھی نہ ہو گا۔‘‘ (مسند احمد، ابوداؤد، نسائی، ابن ماجہ، مسند حاکم)
Tumblr media
تقوی  ﷲ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے، مفہوم : ’’اور جو کوئی ﷲ تعالیٰ سے ڈرتا ہے وہ اس کے لیے (ہر مشکل سے) نکلنے کی راہ بنا دیتا ہے اور اس کو وہاں سے روزی دیتا ہے جہاں سے اس کو گمان بھی نہیں ہوتا۔‘‘ (سورۂ الطلاق)
ﷲ تعالی پر کامل توکل  توکل (بھروسا) کے معنی امام غزالیؒ نے یوں لکھے ہیں: ’’توکل یہ ہے کہ دل کا اعتماد صرف اسی پر ہو جس پر توکل کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہو۔‘‘ (احیاء العلوم) ﷲ تعالیٰ قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے، مفہوم : ’’اور جو کوئی ﷲ تعالیٰ پر بھروسا رکھے، وہ اس کو کافی ہے۔‘‘ (سورۂ الطلاق) رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا، مفہوم : ’’اگر تم ﷲ تعالیٰ پر اسی طرح بھروسا کرو جیسا کہ اس پر بھروسا کرنے کا حق ہے تو تمہیں اس طرح رزق دیا جائے جس طرح پرندوں کو رزق دیا جاتا ہے۔ وہ صبح خالی پیٹ نکلتے ہیں اور شام کو پیٹ بھر کر واپس پلٹتے ہیں۔‘‘ (مسند احمد، ترمذی، ابن ماجہ) یاد رکھیں! حصولِ رزق کے لیے کوشش اور محنت کرنا توکل کے خلاف نہیں ہے، جیسا کہ مذکورہ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ پرندوں کو بھی حصول رزق کے لیے گھونسلے سے نکلنا پڑتا ہے۔
عبادت  اس سے مراد یہ نہیں ہے کہ ہم دن رات مسجد میں بیٹھے رہیں اور حصول رزق کے لیے کوئی کوشش نہ کریں بلکہ ﷲ تعالیٰ کے احکامات کو بجا لاتے ہوئے زندگی گزاریں۔ رسول ﷲ ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’بے شک! ﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: اے آدم کے بیٹے! میری عبادت کے لیے اپنے آپ کو فارغ کر، میں تیرے سینے کو تونگری سے بھر دوں گا، اور لوگوں سے تجھے بے نیاز کردوں گا۔‘‘ (ترمذی، ابن ماجہ، مسند احمد)
حج اور عمرے  رسول ﷲ ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’پے در پے حج اور عمرے کیا کرو۔ بے شک! یہ دونوں (حج اور عمرہ) فقر (یعنی غریبی اور گناہوں) کو اس طرح دور کر دیتے ہیں جس طرح بھٹی لوہے کے میل کچیل کو دور کر دیتی ہے۔‘‘ ( ترمذی، نسائی)
صلۂ رحمی  رسول ﷲ ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’جو شخص اپنے رزق میں کشادگی چاہے، اسے چاہیے کہ وہ صلۂ رحمی کرے۔‘‘ (بخاری) صلۂ رحمی سے رزق میں وسعت اور کشادگی ہوتی ہے۔ اس موضوع سے متعلق حدیث کی تقریباً ہر مشہور و معروف کتاب میں مختلف الفاظ کے ساتھ نبی اکرم ﷺ کے ارشادات موجود ہیں۔
انفاق فی سبیل ﷲ  ﷲ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے، مفہوم: ’’اور تم لوگ (ﷲ کی راہ میں) جو خرچ کرو، وہ اس کا بدلہ دے گا، اور وہ بہترین رزق دینے والا ہے۔‘‘ (سورۂ سبا) احادیث کی روشنی میں علمائے کرام نے فرمایا ہے کہ ﷲ کی راہ میں خرچ کرنے کا بدلہ دنیا اور آخرت دونوں جہان میں ملے گا۔ دنیا میں بدلہ مختلف شکلوں میں ملے گا، جس میں ایک شکل رزق کی کشادگی ہے۔ رسول ﷲ ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’ﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: اے آدم کی اولاد! تو خرچ کر، میں تجھ پر خرچ کروں گا۔‘‘ (مسلم) عزیز بھائیو! جس طرح حصولِ رزق کے لیے ہم اپنی ملازمت، کاروبار اور تعلیم و تعلم میں جدوجہد اور کوشش کرتے ہیں، جان و مال اور وقت کی قربانیاں دیتے ہیں۔ اسی طرح قرآن و حدیث کی روشنی میں ذکر کیے گئے اِن اسباب کو بھی اختیار کر لیں تو ﷲ تبارک و تعالیٰ ہماری روزی میں وسعت اور برکت عطا فرمائے گا، ان شاء ﷲ۔
ﷲ تعالیٰ ہمیں اخروی زندگی کو سامنے رکھ کر یہ دنیاوی فانی زندگی گزارنے والا بنائے۔ آمین
ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی  
0 notes
masailworld · 1 month
Text
حضور صلی اللہ علیہ وسلم بعد وصال امت کے احوال جانتے ہیں اور دیکتھے بھی ہیں ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم بعد وصال امت کے احوال جانتے ہیں اور دیکتھے بھی ہیں ۔ سوال ۔ایک شخص کا نظریہ ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم یا مردے اپنی قبروں سے زائرین کو نہیں دیکھتے تو اس سلسلے میں حق کیا ہے آیا دیکھتے ہیں یا نہیں احادیث کی روشنی میں بیان کریں ؟ ۔۔۔۔۔ الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب ۔ اہل سنت وجماعت کا عقیدہ ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہم غلاموں کو ملاحظہ…
0 notes
asliahlesunnet · 2 months
Photo
Tumblr media
جلسہ استراحت کے متعلق کیا حکم ہے؟ سوال ۲۵۱: جلسۂ استراحت کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :جلسۂ استراحت کے بارے میں علماء کے حسب ذیل تین اقوال ہیں: (۱) مطلقاً مستحب ہے۔ (۲) مطلقاً مستحب نہیں ہے۔ (۳)جس کے لیے سیدھا کھڑا ہونا مشکل ہو�� وہ بیٹھ جائے اور جس کے لیے مشکل نہ ہو، وہ نہ بیٹھے۔ المغنی: ۱/۵۲۹ مطبوعہ دارالمنار میں، اس آخری قول کے بارے میں لکھا ہے کہ اس سے تمام احادیث میں تطبیق ہو جاتی ہے اور یہ ایک معتدل قول ہے اور اس کے بعد اگلے صفحہ میں حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی یہ روایت بیان کی ہے کہ فرض نماز میں یہ سنت ہے کہ جب آدمی پہلی دو رکعتوں سے اٹھے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو زمین پر نہ لگائے الایہ کہ بہت بوڑھا ہو جسے ہاتھوں کے سہارے کے بغیر کھڑا ہونے کی استطاعت نہ ہو، اس حدیث کو( اثرم) نے روایت کیا ہے۔[1]پھر انہوں نے لکھا ہے کہ حدیث حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ جس میں یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اپنے سر کو دوسرے سجدے سے اٹھایا تو سیدھے بیٹھ گئے اور پھر زمین پر ہاتھوں کو رکھا۔[2] تو یہ اس وقت پر محمول ہوگا، جب ضعف اور کبر سنی کی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدھا کھڑا ہونے میں مشقت محسوس ہوتی تھی کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ((اِنِّیْ قَدْ بَدَّنْت فلا تسبقونی بالرکوع ولا بالسجودُ)) (سنن ابن ماجہ، اقامۃ الصلوات، باب النہی ان یسبق الامام، ح: ۹۶۳ الارواء، ح: ۵۰۹۔) ’’رکوع وسجود میں مجھ سے جلدی نہ کرو… بے شک میں بڑی عمر کا ہوگیا ہوں۔‘‘ میرا میلان بھی اسی قول کی طرف ہے کیونکہ حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوئے جب آپ غزوۂ تبوک کی تیاری فرما رہے تھے، اور اس وقت واقعی نبی صلی اللہ علیہ وسلم بڑی عمر کو پہونچ چکے تھے اور ضعف شروع ہوگیا تھا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے: ((لَمَّا بَدَّنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَثَقُلَ کَانَ أَکْثَرُ صَلَا تِہِ جَالِسًا)) (صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب جواز النافلۃ قائما وقاعدا، ح: ۷۳۲ (۱۱۷)۔ ’’جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر بڑی اور وزن زیادہ ہوگیا تو آپ زیادہ تر بیٹھ کر نماز ادا فرماتے تھے۔‘‘ عبداللہ بن شقیق نے ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا تھا: کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز ادا فرما لیا کرتے تھے؟ تو انہوں نے جواب دیا: ((نَعَمْ بَعْدَ مَا حَطَمَہُ النَّاسُ)) (صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب جواز النافلۃ قائما وقاعدا، ح: ۷۳۲ (۱۱۵)۔) ’’ہاں لوگوں کے آپ پر بھیڑ کرنے کے بعد (یعنی بڑی عمر ہونے کے بعد آپ بیٹھ کر نماز پڑھ لیا کرتے تھے۔‘‘) اور حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے: ((مَا رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَلَّی فِیْ سُبْحَتِہِ قَاعِدًا حَتَّی کَانَ قَبْلَ وَفَاتِہِ بِعَامٍ فَکَانَ یُصَلِّی فِی سُبْحَتِہِ قَاعِدًا)) (صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب جواز النافلۃ قائما وقاعدا… ح: ۷۳۳۔) ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نفل نماز بیٹھ کر پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا لیکن وفات سے ایک سال پہلے میں نے آپ کو نفل نماز بیٹھ کر پڑھتے دیکھا۔‘‘ ایک روایت میں الفاظ یہ ہیں: وفات سے ایک سال یا دو سال پہلے دیکھا۔ یہ تمام روایات صحیح مسلم میں ہیں اور اس مؤقف کی تائید اس بات سے ہوتی ہے کہ زمین پر سہارا لینے کا ذکر حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے اور کسی چیز کا سہارا بوقت ضرورت ہی لیا جاتا ہے۔ اس کی تائید حضرت عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے بھی ہوتی ہے جو بخاری اور دیگر کتب میں موجود ہے کہ ((اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَلَّی بِہِمُ الظُّہْرَ فَقَامَ فِی الرَّکْعَتَیْنِ وِ لَمْ یَجْلِسْ)) (صحیح البخاری، الاذان، باب من لم یر التشہد الاول واجبا… الخ، ح:۸۲۹ وصحیح مسلم، المساجد، باب السہو فی الصلاۃ… الخ‘ ح: ۵۷۰۔) ’’بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھائی تو آپ پہلی دو رکعتوں میں کھڑے ہوگئے اور بیٹھے نہیں۔‘‘ (وَلَمْ یَجْلِسْ) ’’اور بیٹھے نہیں‘‘ کے الفاظ عام ہیں۔ جلسۂ استراحت کو انہوں نے مستثنیٰ نہیں کیا اور یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ جس بیٹھنے کی نفی کی گئی ہے، اس سے تشہد میں بیٹھنا مراد ہے، مطلق بیٹھنا مراد نہیں ہے۔[1] واللّٰہ اعلم فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۲۸۰، ۲۸۱، ۲۸۲ ) #FAI00194 ID: FAI00194 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes
minhajbooks · 4 months
Text
Tumblr media
🔰 عقیدہ ختم نبوت
🛒 کتاب آرڈر کرنے کیلئے کلک کریں👇 🚚 ہوم ڈیلیوری https://www.minhaj.biz/item/aqida-khatm-e-nubuwwat-bf-0001
📄 صفحات: 960 🧾 زبان: اردو 📕 اعلیٰ پیپر اینڈ پرنٹنگ 🔖 قیمت: 870 🚚 ہوم ڈیلیوری
📗 مسئلہ ختم نبوت کے فہم کے لیے اپنی نوعیت کی جامع اور منفرد ترین کتاب، جس میں نصوصِ قطعیہ سے ثابت کیا گیا ہے کہ
🔹 ’عقیدۂ ختمِ نبوت‘ اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے۔ 🔹 حضور ﷺ کی سب سے اہم خصوصیت آپ ﷺ کا خاتم النبیین ہونا ہے۔ 🔹 قرآنِ مجید کی 125 آیات اور 200 سے زائد احادیث مبارکہ سے حضور ﷺ کی ختم نبوت و رسالت کو ثابت کیا گیا ہے۔ 🔹 منکرین ختم نبوت کے دلائل کا ردّ اُن کی کتب سے پیش کیا گیا ہے۔
📗 عقیدہ ختم نبوت (قرآن و حدیث اور اقوال ائمہ کی روشنی میں)
🔹باب 1 : عقیدہ ختم نبوت کا اجمالی جائزہ 🔹باب 2 : ختم اور خاتم کا معنی و مفہوم 🔹باب 3 : ختم نبوت قرآن مجید کی روشنی میں 🔹باب 4 : ختم نبوت احادث نبوی کی روشنی میں 🔹باب 5 : عقیدہ ختم نبوت پر ائمہ و محدثین کا مؤقف
💬 وٹس ایپ لنک / نمبر 👇 https://wa.me/9203224384066
0 notes
mindroastermir2 · 10 months
Text
ضرور تھا کہ قرآن شریف اور احادیث کی وہ پیشگوئیاں پوری ہوتیں جن میں لکھا تھا کہ مسیح موعود جب ظاہر ہوگا
ضرور تھا کہ قرآن شریف اور احادیث کی وہ پیشگوئیاں پوری ہوتیں جن میں لکھا تھا کہ مسیح موعود جب ظاہر ہوگا اعتراض:۔ معترضین کہتے ہیں کہ حضرت مرزا صاحبؑ نے قرآن و حدیث کی طرف منسوب کر کے جو پیشگوئیاں بتائی ہیں وہ جھوٹ ہیں اور قرآن و حدیث میں ایسی پیشگوئیاں نہیں ہیں۔ ‘‘لیکن ضروری تھا کہ قرآن شریف اور احادیث کی پیش گوئیاں پوری ہوتیں جس میں لکھا تھا کہ مسیح موعود جب ظاہر ہوگا تو: 1۔اسلامی علماء کے ہاتھ…
View On WordPress
0 notes
curioushats · 4 months
Text
خاندان
خاندان پر احادیث اور قرآنی آیات والے پوسٹرز ڈاؤن لوڈ کریں۔ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے، تصویر کو دیر تک دبائیں اور”تصویر ڈاؤن لوڈ کریں” کو منتخب کریں۔
Tumblr media
View On WordPress
0 notes