Tumgik
#چلی
urduchronicle · 1 year
Text
پیدائش کے وقت چوری ہوجانے والے کی 42 سال بعد حقیقی ماں کے ساتھ ملاقات
چلی کے آمر آگسٹو پنوشے کے دور میں پیدائش کے وقت چوری ہونے والے اور امریکہ میں پرورش پانے والے 42 سالہ وکیل نے پہلی بار اپنی حقیقی ماں سے ملنے کے لیے ہزاروں میل کا سفر طے کر کے جنوبی امریکا کا سفر کیا۔ جمی لیپرٹ تھیڈن نے پہلی بار اپنی والدہ سے ملنے کے لیے ہوائی جہاز میں ایک ٹک ٹاک ویڈیو میں کہا کہ وہ میرے بارے میں نہیں جانتی تھیں کیونکہ انہوں نے میری پیدائش کے وقت  اسے بتایا تھا کہ میں مر گیا ہوں،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urdu-e24bollywood · 2 years
Text
ملائکہ کے ساتھ تبادلہ: ملائکہ اروڑا نے نورا فتحی کی توہین کی، برہم اداکارہ گپ شپ میں کرسی چھوڑ کر چلی گئیں
ملائکہ کے ساتھ تبادلہ: ملائکہ اروڑا نے نورا فتحی کی توہین کی، برہم اداکارہ گپ شپ میں کرسی چھوڑ کر چلی گئیں
ملائکہ پرومو کے ساتھ منتقلی: ملائکہ اروڑہ کا چیٹ پریزنٹ ‘Transfering In With Malaika’ اپنے آغاز سے ہی بہت زیادہ روشنی میں ہے۔ فالوورز کو اس موجودہ سے بے شمار گپ شپ مل رہی ہے جو OTT پلیٹ فارم ڈزنی پلس اسکورچنگ اسٹار پر نشر کی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود، اس کا نیا پرومو ویڈیو فالوورز کو حیران کر رہا ہے۔ کلپ کے اندر، ملائکہ نورا کے بارے میں ایک شاندار بیان دے رہی ہیں، جسے سن کر نورا فتحی برہم ہو جائیں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
googlynewstv · 16 days
Text
 چلی  کے سمندر میں ہزار میٹر بلند پہاڑ دریافت ،سب حیران
 چلی میں سمندری ماہرین نے سمندر کے اندر 3 ہزار 109 میٹر بلند پہاڑ دریافت ،دیکھنے والے حیران رہ گئے۔ چلی کے ساحل سے تقریباً 1 ہزار 448 کلومیٹر دور بحر الکاہل میں 3 ہزار 109 میٹر بلند بہت بڑا پہاڑ دریافت کیا گیا ۔سمندر کے پانی میں موجود یہ پہاڑ یونان میں موجود ماؤنٹ اولمپس سے بھی اونچا ہے جو 2 ہزار 917 میٹر بلند  تک پہنچا۔پہاڑ کو محققین نے ایک 28 روزہ مہم کے دوران دریافت کیا۔محققین کی ٹیم نے پہاڑ…
0 notes
kafi-farigh-yusra · 7 months
Text
چلی سمتِ غیب سے اِک ہَوا
کہ چمن ظہور کا جل گیا 
مگر ایک شاخ نہالِ غم
جسے دل کہیں، سو ہری رہی
- سراج اورنگ آبادی
Tumblr media
Chali simt-e-ghaib se ik hawa,
k chaman zuhoor ka jal gya
Magar aik shaakh nihal-e-gham,
jissey dil kahen, so hari rahi
-Siraj Aurangabadi
24 notes · View notes
bunnyneedsmore · 3 months
Text
♡عید قرباں♡
افروز نے اوپری تازہ فرنش شدہ منزل میں قدم رکھتے ہی پلٹ کر سنی سے غصے سے ہوچھا: " تم نے مجھے سمجھ کیا رکھا ہے؟" سنی نے شرارت سے کہا: " رنڈی۔۔"افروز کے تیور اور چڑھ گئے لیکن اس ایک لفظ نے اسے پانی پانی کر دیا۔ سنی اسے جتنا بے عزت کرتا، وہ اور اس کی اور کھچی چلی آتی۔ چھوٹی عید کے بعد بڑی عید آ گئی تھی اور اس نے اسے اتنے دنوں میں ایک بار بھول کر بھی ایک میسج تک نہ کیا تھا۔ رات کو جب وہ اپنے شوہر کے عید کے کپڑے استری کررہی تھی تو اسے سنی کے طرف سے ایک ساتھ دو میسج موصول ہوئے۔ ایک میں "hi" لکھا تھا اور دوسرا میسج تصویری تھا۔ افروز نے سوچا کہ عید مبارک کا تصویری میسج ہوگا۔ لہذا اس نے سست نیٹ ورک کی وجہ سے فون بند کرکے کپڑے استری کرنا شروع کر دئیے۔ کام کاج سے فارغ ہوئی تو رات کے تین بج رہے تھے۔ اچانک اسے یاد آیا کہ تصویری میسج تو دیکھنے سے رہ گیا تھا۔ جونہی اس نے فون کا ڈیٹا کھولا تو وہ تصویر ڈاؤنلوڈ ہونا شروع ہوئی۔ تصویر کا دیکھنا تھا کہ افروز کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا۔ سنی نے اپنے سرخ ٹوپے اور سبز ابھری ہوئی رگوں والے لن کی تصویر بھیجی تھی۔
افروز نے اسے دیکھتے ہی بے اختیار چوم لیا۔ اسے اچانک احساس ہوا کہ وہ یہ کیا کررہی ہے۔ وہ تو شادی شدہ اور دو بچوں کی ماں ہے۔ لیکن اس سے رہا نہیں جا رہا تھا۔ اگلا دن عید کا تھا۔ اور وہ تین دن آگ میں جلتی رہی۔ تیسرے دن جونہی اس کا شوہر اسے سنی(اپنے بچپن کے دوست ) کے گھر لے گیا۔ اس نے بچوں کو بہلا پھسلا کر اپنے شوہر کے ساتھ قریب ہی پارک بھجوا دیا۔ اور گھر کی اس انداز سے سنی کی بیوی کے سامنے تعریف کی کہ اس نے سنی سے کہا کہ جب تک وہ چائے وغیرہ بنا لے وہ ( سنی) اسے ( افروز) کو گھر دکھا دے۔افروز سنی کے جواب پر چپ سی ہو گئی۔ سنی نے آگے بڑھ کر اسے گلے لگا لیا اور اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں پر جڑ دیئے۔ ساتھ ہی افروز کی گانڈ پر زور کی تھپڑ ٹکا دی۔ نئی تعمیر شدہ عمارت میں افروز کی گانڈ کا پٹاخہ بج گیا۔ افروز: " چھوڑو۔۔ یہ کیا طریقہ ہے!"سنی: " چھوڑ کیسے دوں۔ مشکل سے تو ہاتھ آئی ہو۔ "
افروز نے اسے دھکا دے کر خود سے دور کردیا اور کہا کہ خومخواہ اس کی بیوی نے دیکھ لیا تو مصیبت آجائے گی۔اس کے بعد سنی نے اسے ساری منزل دکھائی اور پھر اس سے اوپری منزل اور آخر میں آخری منزل ۔۔ وہ آخری منزل کے واش روم میں کھڑے تھے۔ افروز نے اس سے کہا کہ ہر منزل کے واش روم اتنے کشادہ کیوں بنائے ہیں تو سنی نے آنکھ مار کر کہا: " ان میں تمھیں ننگی دیکھنے کے لیے۔۔"افروز سے بھی برداشت نہ ہ�� پا رہا تھا۔ اس نے اسے کہا کہ پھر کر دو نہ مجھے ننگی۔۔سنی نے آگے بڑھ کر افروز کی قمیض اتارنے میں مدد کی۔ اس کے تھن سوج کر پھٹے جا رہے تھے۔ افروز اپنی شلوار اتارتے ہوئے جھکی تو اس کی پھدی سے رال شیرے کی دھار کی طرح ٹپک رہی تھی۔ اس نے شلوار اتار کر جونہی سر اٹھایا سنی الف ننگا اپنا ہتھوڑے جیسا موٹا لن لیے کھڑا تھا۔ افروز نے او دیکھا نہ تاو اور بڑھ کے سنی کا لن ہاتھ میں لیا اور چوم کر چوپا لگانا شروع کر دیا۔ شوہر نے کتنی بار چوپے کی فرامائش کی لیکن افروز سے صاف انکار کر دیا۔ حقیقتا" اسے sucking سے الٹی آتی تھی۔ لیکن وہ حیران تھی کہ سنی میں ایسا کیا تھا کہ اس کی ہر خواہش اس کے کہے بنا وہ پوری کرتی چلی جاتی تھی!
جب وہ سنی کے لن کو چوپا لگ رہی تھی۔ اچانک اس کی نظر کھڑکی سے باہر پڑی۔ اس کا شوہر اور بچے پارک میں آئس کریم تھامے چلتے جا رہے تھے۔ وہ آئس کریم چاٹ رہے تھے اور ان کی ماں لن چاٹ رہی تھی۔ اپنے یار سے پیار اور کھڑکی کے ذریعے اپنی فیملی کو انجوائے کرتا دیکھنے نے افروز میں عجیب سے جنسی احساس کو بیدار کر دیا تھا۔ اس نے سنی کے لن کو چوپتے چوپتے پورے کا پورا اپنے حلق میں لے لیا۔ حلق تک پہنچتے ہی اسے الٹی آگئ۔ اس نے الٹی کے لیے لن منہ سے نکالا اور الٹی کرتے ہی پھر سنی کا لن منہ میں لے کر جی جان سے چوپے مارنے لگی۔ سنی: " اف افروز۔۔۔رنڈی۔۔۔تمھاری ماں کو چودوں ۔۔ کیا بس لن کو چوپتی رہو گی؟" یہ کہہ کر اس نے افروز کو بالوں سے پکڑ کر کھڑا کیا اور اس کے منہ پر تھوکتے ہوئے اس کے گالوں پر دو تین تھپڑ رسید کیے۔
(جاری ہے۔۔۔)
Tumblr media
7 notes · View notes
barg-e-sehra · 10 months
Text
یہ جو ہم تُجھے جاتا ہوا دیکھ رہے ہیں
ایسے تو چلی جائے گی بینائی ہماری!
ye jo hum tujhey jata howa dekh rahay hain
aise to chali jayegi benayi hamari
18 notes · View notes
hasnain-90 · 3 months
Text
‏یادیں ہمارے اختیار کی ماتحت نہیں ہوتیں ، اپنی مرضی
سے آتی ہیں اور چلی جاتی ہیں یہ دیکھے بغیر کہ کسی
کو کتنا دُکھ دے گئی ہیں 🥀
6 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
Tumblr media
"میرے دل میں تمھارے لیے بعض اوقات عجیب سا احساس پیدا ہوتا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میرے دل میں ایک ایسی ڈور بندھی ہے جس کا دوسرا سرا تمھارے دل سے بندھا ہوا ہے۔ تم جب دو سو میل کے فاصلے پر چلی جاؤ گی تو پھر کیا ہوگا. میرے دل سے خون بہا کرے گا اور تم…! تم تو مجھے بھول ہی جاؤ گی۔"
"My heart sometimes has a strange feeling for you. It feels like a string tied to my heart, the other end of which is tied to yours. When you go two hundred miles away So what will happen. My heart will bleed and you…! You will forget me."
Book: Jane Eyre
26 notes · View notes
justeejjaathings · 10 months
Text
Tumblr media
تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی
ترے جاں نثار چلے گئے
Your sorrows once sought solace in company
But those who were once yours have long gone
تیری راہ میں کرتے تھے سر طلب
سرِ راہ گزار چلے گئے
Those who would genuflect as you passed
Who once lined your streets are long gone
تیری کج ادائی سے ہار کر
شبِ انتظار چلی گئی
Put off by your willfulness at love
The waiting nights chose not to stay
میرے ضبط حال سے روٹھ کر
مرے غم گسار چلے گئے
Dismayed by my patient fortitude
Those who once comforted me are long gone
نہ سوالِ وصل ،نہ عرض غم
نہ حکایتیں ،نہ شکایتیں
Neither a call for lovers tryst, nor a sorrowful petition
Neither unending tales nor nagging complaints
تیرے عہد میں دلِ زار کے
سبھی اختیار چلے گئے
In this your world I remain,afflicted
Those privileges my heart once held are long gone
Faiz Ahmad Faiz
16 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 4 months
Text
کوئی فریاد تیرے دِل میں ٫ دبی ہو جیسے
تُو نے آنکھوں سے کوئی بات کہی ہو جیسے
جاگتے جاگتے اِک عمر ٫ کٹی ہو جیسے
جان باقی ہے مگر سانس رُکی ہو جیسے
ہر مُلاقات پہ ٫ محسُوس یہی ہوتا یے
مجھ سے کچھ تیری نظر پُوچھ رہی ہو جیسے
راہ چلتے ہوئے اکثر یہ گماں ہوتا ہے
وہ نظر چُھپ کے مجھے دیکھ رہی ہو جیسے
ایک لمحے میں سِمٹ آیا ہے صَدیوں کا سفر
زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے
اس طرح پہروں تجھے سوچتا رہتا ہوں
میری ہر سانس تیرے نام لِکھی ہو جیسے
فیض اَنور
5 notes · View notes
rabiabilalsblog · 2 months
Text
"ابتدائے محبت کا قصہ "
عہدِ بعید میں، زمین و آسمان کی آفرینش کے بعد ،جب ابھی بشر کا عدم سے وجود میں آنا باقی تھا، اس وقت زمین پر اچھائی اور برائی کی قوتیں مل جل کر رہتیں تھیں. یہ تمام اچھائیاں اور برائیاں عالم عالم کی سیر کرتے گھومتے پھرتے یکسانیت سے بے حد اکتا چکیں تھیں.
ایک دن انہوں نے سوچا کہ اکتاہٹ اور بوریت کے پیچیدہ مسئلے کو حل کرنا چاہیے،
تمام تخلیقی قوتوں نے حل نکالتے ہوئے ایک کھیل تجویز کیا جس کا نام آنکھ مچولی رکھا گیا.
تمام قوتوں کو یہ حل بڑا پسند آیا اور ہر کوئی خوشی سے چیخنے لگا کہ "پہلے میں" "پہلے میں" "پہلے میں" اس کھیل کی شروعات کروں گا..
پاگل پن نے کہا "ایسا کرتے ہیں میں اپنی آنکھیں بند کرکے سو تک گنتی گِنوں گا، اس دوران تم سب فوراً روپوش جانا، پھر میں ایک ایک کر کے سب کو تلاش کروں گا"
جیسے ہی سب نے اتفاق کیا، پاگل پن نے اپنی کہنیاں درخت پر ٹکائیں اور آنکھیں بند کرکے گننے لگا، ایک، دو، تین، اس کے ساتھ ہی تمام اچھائیاں اور برائیاں اِدھر اُدھر چھپنے لگیں،
سب سے پہلے نرماہٹ نے چھلانگ لگائی اور چاند کے پیچھے خود کو چھپا لیا،
دھوکا دہی قریبی کوڑے کے ڈھیر میں چھپ گئی،
جوش و ولولے نے بادلوں میں پناہ لے لی،
آرزو زیرِ زمین چلی گئی،
جھوٹ نے بلند آواز میں میں کہا، "میرے لیے چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی اس لیے میں پہاڑ پر پتھروں کے نیچے چھپ رہا ہوں" ، اور یہ کہتے ہوئے وہ گہری جھیل کی تہہ میں جاکر چھپ گیا،
پاگل پن اپنی ہی دُھن میں مگن گنتا رہا، اناسی، اسی، اکیاسی،
تمام برائیاں اور اچھائیاں ایک ایک کرکے محفوظ جگہ پر چھپ گئیں، ماسوائے محبت کے، محبت ہمیشہ سے فیصلہ ساز قوت نہیں رہی ، لہذا اس سے فیصلہ نہیں ہو پا رہا تھا کہ کہاں غائب ہونا ہے، اپنی اپنی اوٹ سے سب محبت کو حیران و پریشان ہوتے ہوئے دیکھ رہے تھے اور یہ کسی کے لئے بھی حیرت کی بات نہیں تھی ۔
حتیٰ کہ اب تو ہم بھی جان گئے ہیں کہ محبت کے لیے چھپنا یا اسے چھپانا کتنا جان جوکھم کا کام ہے. اسی اثنا میں پاگل پن کا جوش و خروش عروج پر تھا، وہ زور زور سے گن رہا تھا، پچانوے، چھیانوے، ستانوے، اور جیسے ہی اس نے گنتی پوری کی اور کہا "پورے سو" محبت کو جب کچھ نہ سوجھا تو اس نے قریبی گلابوں کے جھنڈ میں چھلانگ لگائی اور خود کو پھولوں سے ڈھانپ لیا،
محبت کے چھپتے ہی پاگل پن نے آنکھیں کھولیں اور چلاتے ہوئے کہا "میں سب کی طرف آرہا ہوں" "میں سب کی طرف آرہا ہوں" اور انہیں تلاش کرنا شروع کردیا،
سب سے پہلے اس نے سستی کاہلی کو ڈھونڈ لیا، کیوں کہ سستی کاہلی نے چھپنے کی کوشش ہی نہیں کی تھی اور وہ اپنی جگہ پر ہی مل گئی،
اس کے بعد اس نے چاند میں پوشیدہ نرماہٹ کو بھی ڈھونڈ لیا،
صاف شفاف جھیل کی تہہ میں جیسے ہی جھوٹ کا دم گُھٹنے لگا تو وہ خود ہی افشاء ہوگیا، پاگل پن کو اس نے اشارہ کیا کہ آرزو بھی تہہ خاک ہے،
اسطرح پاگل پن نے ایک کے بعد ایک کو ڈھونڈ لیا سوائے محبت کے،
وہ محبت کی تلاش میں مارا مارا پھرتا رہا حتیٰ کہ ناامید اور مایوس ہونے کے قریب پہنچ گیا،
پاگل پن کی والہانہ تلاش سے حسد کو آگ لگ گئی، اور وہ چھپتے چھپاتے پاگل پن کے نزدیک جانے لگا، جیسے ہی حسد پاگل پن کے قریب ہوا اس نے پاگل پن کے کان میں سرگوشی کی " وہ دیکھو وہاں، گلابوں کے جُھنڈ میں محبت پھولوں سے لپٹی چھپی ہوئی ہے"
پاگل پن نے غصے سے زمین پر پڑی ایک نوکدار لکڑی کی چھڑی اٹھائی اور گلابوں پر دیوانہ وار چھڑیاں برسانے لگا، وہ لکڑی کی نوک گلابوں کے سینے میں اتارتا رہا حتیٰ کہ اسے کسی کے زخمی دل کی آہ پکار سنائی دینے لگی ، اس نے چھڑی پھینک کر دیکھا تو گلابوں کے جھنڈ سے نمودار ہوتی محبت نے اپنی آنکھوں پر لہو سے تربتر انگلیاں رکھی ہوئی تھیں اور وہ تکلیف سے کراہ رہی تھی، پاگل پن نے شیفتگی سے بڑھ کر محبت کے چہرے سے انگلیاں ہٹائیں تو دیکھا کہ اسکی آنکھوں سے لہو پھوٹ رہا تھا، پاگل پن یہ دیکھ کر اپنے کیے پر پچھتانے لگا اور ندامت بھرے لہجے میں کہنے لگا، یا خدا! یہ مجھ سے کیا سرزد ہوگیا، اے محبت! میرے پاگل پن سے تمھاری بینائی جاتی رہی، میں بے حد شرمندہ ہوں مجھے بتاؤ میری کیا سزا ہے؟ میں اپنی غلطی کا ازالہ کس صورت میں کروں؟
محبت نے کراہتے ہوئے کہا " تم دوبارہ میرے چہرے پر نظر ڈالنے سے تو رہے، مگر ایک طریقہ بچا ہے تم میرے راہنما بن جاؤ اور مجھے رستہ دکھاتے رہو"
اور یوں اس دن کے واقعے کے بعد یہ ہوا کہ، محبت اندھی ہوگئی، اور پاگل پن کا ہاتھ تھام کر چلنے لگی ، اب ہم جب محبت کا اظہار کرنا چاہیں تو اپنے محبوب کو یہ یقین دلانا پڑتا ہے کہ "میں تمھیں پاگل پن کی حد تک محبت کرتا ہوں "
6 notes · View notes
mazahbigay · 1 year
Text
Tumblr media
‏ہم بھائیوں کو بہنوں کی جوانیوں کا خیال خود رکھنا چاہیے.
جیسے مرغیوں کو گھر کے اندر مرغا نہ ملے تو وہ پڑوس میں چلی جاتی ہیں.
ویسے ہی اگر بہن کو گھر میں ل نہ ملے تو وہ بھی ل لینے باہر نکلتی ہیں.اس لیے ہم بھائیوں کو چاہیے کے ہم اپنا ل بہن کے لیے ہر وقت تیار رکھیں
41 notes · View notes
urdu-e24bollywood · 2 years
Text
پرینکا چوپڑا اپنے شوہر نک کے ساتھ خریداری کرنے چلی گئیں۔
پرینکا چوپڑا اپنے شوہر نک کے ساتھ خریداری کرنے چلی گئیں۔
پریانکا نک کی تصاویر: پریانکا چوپڑا اس وقت دنیا بھر کی اسٹار بن چکی ہیں۔ اسی وقت لاکھوں کا ہجوم انہیں دیکھنے کے لیے جمع ہوتا ہے۔ اداکارہ کی تصاویر جیسے ہی سوشل میڈیا پر لگتی ہیں اتنی ہی تیزی سے قطار میں لگ جاتی ہیں جسے دیکھ کر فالوورز پرجوش ہوجاتے ہیں۔ اسی دوران، جیسے ہی ایک بار پھر دیسی لیڈی کی کچھ فوٹیج سامنے آئی ہیں، جس میں پریانکا چوپڑا اپنے شوہر نک جونس کے ساتھ نظر آ رہی ہیں۔ دیسی خاتون…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
wasee8217 · 6 months
Text
Tumblr media
ھمارا پھر سے جھگڑا ہوا اور میں ہمیشہ کی طرح اپنا بچہ اٹھا کر اپنے میکے چلی ائی دو دن بعد مجھے خبر ملی کہ میرے شوہر ہسپتال میں ہیں میرے گھر والوں نے مشورہ دیا کہ مجھے انہیں دیکھنے جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ میری بہنوں کا کہنا تھا کہ یہ سب ڈرامہ ہے تمہیں ایموشنلی بلیک میل کرنے کیلئے وہ ایک ہفتہ ہسپتال میں رھے نہ میں ملنے گئی اور نہ ہی کال کی کچھ دنوں کی بعد مجھے طلاق کا سامان ملا مجھے طلاق نہیں چاہیے تھی مجھے اپنے شوہر سے محبت تھی میں اپنا گھر خراب نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن میری انا اڑے ا رہی تھی مجھے لگا کہ طلاق معنہ کر کے میں نیچی ھو جاو گی میں نے انہیں کال کی کہ جب چاہیں طلاق لے لیں میں بھی اس جہنم میں نہیں رہنا چاہتی کورٹ نے ہمارا کیس اسانی سے نمٹ گیا میرے شوہر نے میری ساری ڈیمانڈز بچے کی کسٹڈی اور خرچہ دینا قبول کر لیا ان کا کہنا تھا کہ وہ میری سب باتیں ماننے کے لیے تیار ہیں آنھیں صرف طلاق چاہیے اس طرح میری طلاق ہو گئی میرے شوہر نے کچھ عرصے بعد دوسری شادی کر لی آنکے بچے بھی ہو گئے لیکن میرے بچے سے ملنے اکثر اتے ہیں اس کی ہر ضرورت کا خیال کرتے ہیں بچے کا خرچہ بھی مجھے پابندی سے ملتا ہےبلکہ میرا گزارا بھی انہیں پیسوں سے ہوتا ہے میں اپنے بچے کے ساتھ میکے میں رہتی ہوں میرے تمام بہن بھائیوں اپنی اپنی زندگی میں خوش میری وہ بہنیں ہے جو فون کر کے میرے شوہر کو باتیں سنایا کرتی تھی وہ اب مجھے غلط الزام ٹھہراتی ہیں مجھے اب احساس ہوتا ہے کہ میں اپنی شادی بچا سکتی تھی اگر میں نے ہر بات میں دوسروں کو نہ انوالو کیا ہوتا کبھی کبھی ہمارے خیر خواہ ہی ہمیں ڈبوتے ہیں میں ابھی بھی یہ نہیں کہہ رہی کہ میرے شوہر یا میری غلط ہی نہیں تھی لیکن ہمارے جھگڑے اتنے بڑے نہیں تھے جن کی وجہ سے طلاق لے جاتی یہ میری درخواست سارے کپل سے کہ جہاں تک ہو سکے اپنے معاملے خود نمٹائیں اپ کا خود سے بڑھ کر کوئی خیر خوا نہیں
5 notes · View notes
moizkhan1967 · 2 months
Text
Tumblr media
منسوب تھے جو لوگ مِری زندگی کے ساتھ
اکثر وہی مِلے ہیں ، بڑی بے رُخی کے ساتھ
یُوں تو مَیں ہنس پڑا ہُوں تمہارے لیے مگر
کِتنے سِتارے ٹوٹ پڑے اِک ہنسی کے ساتھ
فرصت مِلے تو اپنا گریباں بھی دیکھ لے
اے دوست یُوں نہ کھیل مِری بے بسی کے ساتھ
مجبوریوں کی بات چلی ہے تو مئے کہاں
ہم نے پیا ہے زہر بھی اکثر خوشی کے ساتھ
چہرے بدل بدل کے مجھے مِل رہے ہیں لوگ
اتنا بُرا سلوک میری سادگی کے ساتھ؟
اِک سجدۂ خلوص کی قیمت فضائے خلد؟
یاربّ نہ کر مذاق مِری بندگی کے ساتھ
محسنؔ کرم کی لَے بھی ہو جس میں خلوص بھی
مجھکو غضب کا پیار ہے اُس دُشمنی کے ساتھ
شاعر : محسنؔ نقوی ¹⁹⁹⁶-¹⁹⁴⁷
مجموعۂ کلام : (بندِ قبا)
3 notes · View notes
bunnyneedsmore · 3 months
Text
Tumblr media
بیٹے کے دوست نے تولیہ مانگا تو ادھیڑ عمر پردیسی شوہر کی بیوی اسے اپنا بیٹا سمجھ کر تولیہ دینے چلی گئی۔ اب اسے کون سمجھائے کہ منہ بولا بیٹا بیٹا نہیں ہوتا۔۔۔
7 notes · View notes