Tumgik
#ہوگئی
urdu-e24bollywood · 2 years
Text
ساؤتھ اسٹار وجے کو پیروکاروں کو گود میں اٹھائے دیکھا گیا، فوٹیج وائرل ہوگئی
ساؤتھ اسٹار وجے کو پیروکاروں کو گود میں اٹھائے دیکھا گیا، فوٹیج وائرل ہوگئی
تھلاپتی وجے پیروکاروں سے ملیں: ساؤتھ اداکار تھلاپتی وجے عام طور پر کسی ایک مقصد یا اس کے مخالف کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ جیسے ہی اس نے ایک بار پھر ایک کام کیا ہے جس کا ذکر ہر جگہ ہو رہا ہے۔ وجے کی کچھ فوٹیج اور فلمیں سوشل میڈیا پر زیادہ سے زیادہ وائرل ہو رہی ہیں۔ ان فوٹیج میں، وہ اپنے پیروکاروں کو جمع کرتے ہوئے دیکھ رہا ہے۔ درحقیقت، وجے نے کچھ عرصہ قبل چنئی میں اپنے پننیور کام کی جگہ پر ‘وجے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
blogbyameera · 11 months
Text
Urdu is such a beautiful language and the beauty of it is you can write different words for the same meanings
E.g i got married to him could be written as :
اور پھر میری اس سے شادی ہوگئی or
اور پھر اسکے قہقے میرے گھر میں گونجنے لگے !
[ Aur phir meri ussey shadi hogayi or
Aur phir uske qahqahe mere ghar mei goonjne lagy ]
Ehh pure bliss - via uroldhomie
48 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
"میں نے صرف ایک شخص، صرف ایک شخص کو کھو دیا. دنیا اتنی خالی کیوں ہوگئی؟ "
"I just lost one person, just one person. Why did the world become so empty?"
🎥 The Corpse Bride
24 notes · View notes
my-urdu-soul · 1 year
Text
نمی دانم کہ آخر چوں دم دیدار می رقصم
مگر نازم بر ایں ذوقے کہ پیش یار می رقصم
مجھے کچھ خبر نہیں کہ آخر محبوب کو دیکھتے ہی میں رقص کیوں کر رہا ہوں لیکن پھر بھی مجھےاپنی اس خوش ذوقی پر ناز ہے کہ میں اپنے محبوب کے سامنے رقص کر رہا ہوں۔
نگاہش جانب من چشم من محو تماشایش
منم دیوانہ لیکن با دل ہشیار می رقصم
اس کی نگاہ میری طرف ہے اور میری نظر اسے دیکھنے میں مصروف ہے، میں دیوانہ ہوگیا ہوں لیکن ہوشیار دل کے ساتھ رقص کر رہا ہوں۔
زہے رندے کہ پامالش کنم صد پارسائی را
خوشا تقویٰ کہ من با جبہ و دستار می رقصم
کیسی اچھی وہ رندی ہے کہ سیکڑوں پارسائی کو پامال کرتی ہے، کیا خوب تقویٰ ہے کہ میں جبہ و دستار کے ساتھ رقص میں ہوں (یعنی جبہ و دستار اہل تقویٰ کی علامت ہے اور رقص رندوں کا طریقہ ہے لیکن محبت میں بے خودی کا یہ عالم ہے کہ جبہ و دستار کی اہمیت بھی باقی نہ رہی )۔
بیا جاناں تماشا کن کہ در انبوہ جاں بازاں
بصد سامان رسوائی سر بازار می رقصم
اے معشوق! آ دیکھ کہ جانبازوں کے اس مجمع میں بصد سامان رسوائی میں رقص کر رہا ہوں۔
تو آں قاتل کہ از بہر تماشا خون من
من آں بسمل کہ زیر خنجر خونخوار می رقصم
تو وہ قاتل ہے کہ برائے تماشا میرا خون بہانا چاہتا ہے، اور میں وہ بسمل ہوں جو خنجرِ خونخوار کے نیچے رقص کر رہاہوں۔
تپش چوں حالتے آرد بروئے شعلہ می غلطم
خلش چوں لذتے بخ��د بہ نوک خار می رقصم
تپش کی وجہ سے میری یہ حالت ہوگئی ہے کہ گویا میں شعلہ کے اوپر لوٹ رہا ہوں, خلش کی وجہ سے مجھے ایک ایسی لذت مل رہی ہے کہ میں کانٹے کی نوک پر رقص کر رہا ہوں۔
زہے رنگ تماشایش خوشا ذوق دلم فاضلؔ
کہ می بیند چو او یک بار من صد بار می رقصم
اس کے تماشے کے رنگ کا کیا کہنا اور اے فاضلؔ میرے ذوقِ دل کا کیا کہنا، وہ مجھے ایک بار دیکھتا ہے اور میں سیکڑوں بار رقص کرتا ہوں۔
- سیدی عثمان ھارون
34 notes · View notes
urduu · 5 months
Text
شوکت تھانوی اپنے شیعہ دوست کے ساتھ ایک محفل میں شریک تھے، مجلس میں جب مصائب بیان کیے جانے لگے تو ان کے دوست کی رِِقت کے باعث حالت خراب ہوگئی، بار بار اپنا سینہ پیٹتے اور بولتے، ھائے میں کیا کروں، ھائے میں کیا کروں، شوکت تھانوی یہ دیکھ کر اپنے دوست کے کان میں بولے، سُنی ھو جاؤ۔
9 notes · View notes
rabiabilalsblog · 2 months
Text
"ابتدائے محبت کا قصہ "
عہدِ بعید میں، زمین و آسمان کی آفرینش کے بعد ،جب ابھی بشر کا عدم سے وجود میں آنا باقی تھا، اس وقت زمین پر اچھائی اور برائی کی قوتیں مل جل کر رہتیں تھیں. یہ تمام اچھائیاں اور برائیاں عالم عالم کی سیر کرتے گھومتے پھرتے یکسانیت سے بے حد اکتا چکیں تھیں.
ایک دن انہوں نے سوچا کہ اکتاہٹ اور بوریت کے پیچیدہ مسئلے کو حل کرنا چاہیے،
تمام تخلیقی قوتوں نے حل نکالتے ہوئے ایک کھیل تجویز کیا جس کا نام آنکھ مچولی رکھا گیا.
تمام قوتوں کو یہ حل بڑا پسند آیا اور ہر کوئی خوشی سے چیخنے لگا کہ "پہلے میں" "پہلے میں" "پہلے میں" اس کھیل کی شروعات کروں گا..
پاگل پن نے کہا "ایسا کرتے ہیں میں اپنی آنکھیں بند کرکے سو تک گنتی گِنوں گا، اس دوران تم سب فوراً روپوش جانا، پھر میں ایک ایک کر کے سب کو تلاش کروں گا"
جیسے ہی سب نے اتفاق کیا، پاگل پن نے اپنی کہنیاں درخت پر ٹکائیں اور آنکھیں بند کرکے گننے لگا، ایک، دو، تین، اس کے ساتھ ہی تمام اچھائیاں اور برائیاں اِدھر اُدھر چھپنے لگیں،
سب سے پہلے نرماہٹ نے چھلانگ لگائی اور چاند کے پیچھے خود کو چھپا لیا،
دھوکا دہی قریبی کوڑے کے ڈھیر میں چھپ گئی،
جوش و ولولے نے بادلوں میں پناہ لے لی،
آرزو زیرِ زمین چلی گئی،
جھوٹ نے بلند آواز میں میں کہا، "میرے لیے چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی اس لیے میں پہاڑ پر پتھروں کے نیچے چھپ رہا ہوں" ، اور یہ کہتے ہوئے وہ گہری جھیل کی تہہ میں جاکر چھپ گیا،
پاگل پن اپنی ہی دُھن میں مگن گنتا رہا، اناسی، اسی، اکیاسی،
تمام برائیاں اور اچھائیاں ایک ایک کرکے محفوظ جگہ پر چھپ گئیں، ماسوائے محبت کے، محبت ہمیشہ سے فیصلہ ساز قوت نہیں رہی ، لہذا اس سے فیصلہ نہیں ہو پا رہا تھا کہ کہاں غائب ہونا ہے، اپنی اپنی او�� سے سب محبت کو حیران و پریشان ہوتے ہوئے دیکھ رہے تھے اور یہ کسی کے لئے بھی حیرت کی بات نہیں تھی ۔
حتیٰ کہ اب تو ہم بھی جان گئے ہیں کہ محبت کے لیے چھپنا یا اسے چھپانا کتنا جان جوکھم کا کام ہے. اسی اثنا میں پاگل پن کا جوش و خروش عروج پر تھا، وہ زور زور سے گن رہا تھا، پچانوے، چھیانوے، ستانوے، اور جیسے ہی اس نے گنتی پوری کی اور کہا "پورے سو" محبت کو جب کچھ نہ سوجھا تو اس نے قریبی گلابوں کے جھنڈ میں چھلانگ لگائی اور خود کو پھولوں سے ڈھانپ لیا،
محبت کے چھپتے ہی پاگل پن نے آنکھیں کھولیں اور چلاتے ہوئے کہا "میں سب کی طرف آرہا ہوں" "میں سب کی طرف آرہا ہوں" اور انہیں تلاش کرنا شروع کردیا،
سب سے پہلے اس نے سستی کاہلی کو ڈھونڈ لیا، کیوں کہ سستی کاہلی نے چھپنے کی کوشش ہی نہیں کی تھی اور وہ اپنی جگہ پر ہی مل گئی،
اس کے بعد اس نے چاند میں پوشیدہ نرماہٹ کو بھی ڈھونڈ لیا،
صاف شفاف جھیل کی تہہ میں جیسے ہی جھوٹ کا دم گُھٹنے لگا تو وہ خود ہی افشاء ہوگیا، پاگل پن کو اس نے اشارہ کیا کہ آرزو بھی تہہ خاک ہے،
اسطرح پاگل پن نے ایک کے بعد ایک کو ڈھونڈ لیا سوائے محبت کے،
وہ محبت کی تلاش میں مارا مارا پھرتا رہا حتیٰ کہ ناامید اور مایوس ہونے کے قریب پہنچ گیا،
پاگل پن کی والہانہ تلاش سے حسد کو آگ لگ گئی، اور وہ چھپتے چھپاتے پاگل پن کے نزدیک جانے لگا، جیسے ہی حسد پاگل پن کے قریب ہوا اس نے پاگل پن کے کان میں سرگوشی کی " وہ دیکھو وہاں، گلابوں کے جُھنڈ میں محبت پھولوں سے لپٹی چھپی ہوئی ہے"
پاگل پن نے غصے سے زمین پر پڑی ایک نوکدار لکڑی کی چھڑی اٹھائی اور گلابوں پر دیوانہ وار چھڑیاں برسانے لگا، وہ لکڑی کی نوک گلابوں کے سینے میں اتارتا رہا حتیٰ کہ اسے کسی کے زخمی دل کی آہ پکار سنائی دینے لگی ، اس نے چھڑی پھینک کر دیکھا تو گلابوں کے جھنڈ سے نمودار ہوتی محبت نے اپنی آنکھوں پر لہو سے تربتر انگلیاں رکھی ہوئی تھیں اور وہ تکلیف سے کراہ رہی تھی، پاگل پن نے شیفتگی سے بڑھ کر محبت کے چہرے سے انگلیاں ہٹائیں تو دیکھا کہ اسکی آنکھوں سے لہو پھوٹ رہا تھا، پاگل پن یہ دیکھ کر اپنے کیے پر پچھتانے لگا اور ندامت بھرے لہجے میں کہنے لگا، یا خدا! یہ مجھ سے کیا سرزد ہوگیا، اے محبت! میرے پاگل پن سے تمھاری بینائی جاتی رہی، میں بے حد شرمندہ ہوں مجھے بتاؤ میری کیا سزا ہے؟ میں اپنی غلطی کا ازالہ کس صورت میں کروں؟
محبت نے کراہتے ہوئے کہا " تم دوبارہ میرے چہرے پر نظر ڈالنے سے تو رہے، مگر ایک طریقہ بچا ہے تم میرے راہنما بن جاؤ اور مجھے رستہ دکھاتے رہو"
اور یوں اس دن کے واقعے کے بعد یہ ہوا کہ، محبت اندھی ہوگئی، اور پاگل پن کا ہاتھ تھام کر چلنے لگی ، اب ہم جب محبت کا اظہار کرنا چاہیں تو اپنے محبوب کو یہ یقین دلانا پڑتا ہے کہ "میں تمھیں پاگل پن کی حد تک محبت کرتا ہوں "
6 notes · View notes
ariesvibe · 1 year
Text
کبھی کبھی میں رات کے اندھیرے میں اپنے کمرے کے اک خاموش کونے میں آنکھیں بند کیے بیٹھا یہ سوچتا ہوں کی میں زندگی سے ایسے کیسے ہار گیا؟ میں تو وہ تھا جو کبھی بحث میں کسی سے نہیں ہارا کرتا تھا، میں تو وہ تھا کہ جو بات اک دفعہ کہہ دیتا اسے ہر صورت پورا کر کے دم لیتا تھا۔ مگر اب، میں ہر چیز سے ہارا بیٹھا ہوں۔ زندگی سے، اپنے خوابوں سے، اپنی خواہشات سے، اپنی زندگی میں موجود ہر چیز سے، یہاں تک کہ اپنی زات سے بھی ہار چکا ہوں۔ پتہ نہیں زندگی کب ایسی ہوگئی اور کب میں اس مقام تک پہنچ گیا۔ میرے ارد گرد رہنے والے لوگوں کو مجھ سے ہمیشہ یہی شکایت رہتی ہے کہ میں بے حس ہوں، مجھے کسی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کوئی رہے نہ رہے، کوئی آئے یا جائے، شاید کسی حد تک ایسا ہی ہے۔ مگر یہ کوئی نہیں جانتا کہ میں کن حالات سے گزر کر یہاں تک پہنچا ہوں، نا جانے کون کون سی مشکلات اٹھائی میں نے۔ پر میں اپنا آپ ظاہر نہیں کرتا کسی کے سامنے بھی، سوائے اس پاک ذات کے جو دلوں کے راز جانتی ہے، اس کے سوا مجھے کوئی نہیں جانتا۔
احسان زندگی پر کیے جا رہے ہیں ہم
من تو نہیں پھر بھی جیے جا رہے ہیں ہم
9 notes · View notes
aiklahori · 1 year
Text
مجھے نہیں پتہ، یہ تحریر سچی ہے یا فسانہ؛ بس شرط ہے کہ آنکھیں نم نہ ہونے پائیں۔ آپ دوستوں کے ذوق کی نظر:
۔۔۔
میں ان دنوں جوہر شادی ہال کے اندر کو یوٹرن مارتی ہوئی سڑک کے اُس طرف اک فلیٹ میِں رہتا تھا. اس پوش کالونی کے ساتھ ساتھ جاتی سڑک کے کنارے کنارے ہوٹل، جوس کارنر، فروٹ کارنر بھی چلتے چلے جاتے ہیں۔
اس چوک کے دائیں طرف اک نکڑ تھی جس پر اک ریڑھی کھڑی ہوتی تھی، رمضان کے دن تھے، شام کو فروٹ خریدنے نکل کھڑا ہوتا تھا. مجھے وہ دور سے ہی اس ریڑھی پہ رکھے تروتازہ پھلوں کی طرف جیسے کسی ندیدہ قوت نے گریبان سے پکڑ کر کھینچا ہو. میں آس پاس کی تمام ریڑھیوں کو نظر انداز کرتا ہوا اس آخری اور نکڑ پہ ذرہ ہٹ کے لگی ریڑھی کو جا پہنچا. اک نگاہ پھلوں پہ ڈالی اور ماتھے پہ شکن نے آ لیا کہ یہ فروٹ والا چاچا کدھر ہے؟ ادھر اُدھر دیکھا کوئی نہیِں تھا. رمضان کی اس نقاہت و سستی کی کیفیت میں ہر کسی کو جلدی ہوتی ہے، اس شش و پنج میں اک گیارہ بارہ سال کا بچہ گزرا، مجھے دیکھ کر کہنے لگا، فروٹ لینا؟ میں نے سر اوپر نیچے مارا، ہاں، وہ چہکا، تو لے لو، چاچا ریڑھی پہ نہیں آتا، یہ دیکھو بورڈ لکھا ہوا ہے. میں نے گھوم کے آگے آکر دیکھا، تو واقعی اک چھوٹا سا بورڈ ریڑھی کی چھت سے لٹک رہا تھا، اس پہ اک موٹے مارکر سے لکھا ہوا تھا:
''گھر میں کوئی نہیں، میری اسی سال کی ماں فالج زدہ ہے، مجھے ہر آدھے گھنٹے میں تین مرتبہ خوراک اور اتنے ہی مرتبہ اسے حاجت کرانی پڑتی ہے، اگر آپ کو جلدی نہیں ہے تو اپنی مرضی سے فروٹ تول کر اس ریگزین گتے کے نیچے پیسے رکھ دیجیے، اور اگر آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں، میری طرف سے اٹھا لینا اجازت ہے. وللہ خیرالرازقین!"
بچہ جا چکا تھا، اور میں بھونچکا کھڑا ریڑھی اور اس نوٹ کو تک رہا تھا. ادھر اُدھر دیکھا، پیسے نکالے، دو کلو سیب تولے، درجن کیلے الگ کیے، شاپر میں ڈالے، پرائس لسٹ سے قیمت دیکھی، پیسے نکال کر ریڑھی کے پھٹے کے گتے والے کونے کو اٹھایا، وہاں سو پچاس دس کی نقدی پڑی تھی، اسی میں رکھ کر اسے ڈھک دیا، ادھر اُدھر دیکھا کہ شاید کوئی متوجہ ہو، اور شاپر اٹھا کر واپس فلیٹ پر آگیا. واپس پہنچتے ہی اتاولے بچے کی طرح بھائی سے سارا ماجرا کہہ مارا، بھائی کہنے لگے وہ ریڑھی واپس لینے تو آتا ہوگا، میں نے کہا ہاں آتا تو ہوگا، افطار کے بعد ہم نے کک لگائی اور بھائی کے ساتھ وہیں جا پہنچے. دیکھا اک باریش بندہ، آدھی داڑھی سفید ہے، ہلکے کریم کلر کرتے شلوار میں ریڑھی کو دھکا لگا کر بس جانے ہی والا ہے، کہ ہم اس کے سر پر تھے. اس نے سر اٹھا کر دیکھا، مسکرا کر بولا صاحب ''پھل ختم ہوگیا ہے، باقی پیسے بچے ہیں، وہ چاہیں تو لے لو. یہ اس کی ظرافت تھی یا شرافت، پھر بڑے التفات سے لگا مسکرانے اور اس کے دیکھنے کا انداز کچھ ایسا تھا کہ جیسے ابھی ہم کہیں گے، ہاں! اک کلو پیسے دے دو اور وہ جھٹ سے نکال کر پکڑا دے گا.
بھائی مجھے دیکھیں میں بھائی کو اور کبھی ہم دونوں مل کر اس درویش کو. نام پوچھا تو کہنے لگا، خادم حسین نام ہے، اس نوٹ کی طرف اشارہ کیا تو، وہ مسکرانے لگا. لگتا ہے آپ میرے ساتھ گپ شپ کے موڈ میں ہیں، پھر وہ ہنسا، پوچھا چائے پیئں گے؟ لیکن میرے پاس وقت کم ہے، اور پھر ہم سامنے ڈھابے پہ بیٹھے تھے.
چائے آئی، کہنے لگا تین سال سے اماں بستر پہ ہے، کچھ نفسیاتی سی بھی ہوگئی ہے، اور اب تو مفلوج بھی ہوگئی ہے، میرا آگے پیچھے کوئی نہیں، بال بچہ بھی نہیں ہے، بیوی مر گئی ہے، کُل بچا کے اماں اور اماں کے پاس میں ہوں. میں نے اک دن اماں سے کہا، اماں تیری تیمار داری کا تو بڑا جی کرتا ہے. میں نے کان کی لو پکڑ کر قسم لی، پر ہاتھ جیب دسترس میں بھی کچھ نہ ہے کہ تری شایان ترے طعام اور رہن سہن کا بندوبست بھی کروں، ہے کہ نہیں؟ تو مجھے کمرے سے بھی ہلنے نہیں دیتی، کہتی ہے تو جاتا ہے تو جی گھبراتا ہے، تو ہی کہہ کیا کروں؟ اب کیا غیب سے اترے گا بھاجی روٹی؟ نہ میں بنی اسرائیل کا جنا ہوں نہ تو کچھ موسیٰ کی ماں ہے، کیا کروں؟ چل بتا، میں نے پاؤں دابتے ہوئے نرمی اور اس لجاجت سے کہا جیسے ایسا کہنے سے واقعی وہ ان پڑھ ضعیف کچھ جاودانی سی بکھیر دے گی. ہانپتی کانپتی ہوئی اٹھی، میں نے جھٹ سے تکیہ اونچا کر کے اس کی ٹیک لگوائی، اور وہ ریشے دار گردن سے چچرتی آواز میں دونوں ہاتھوں کا پیالا بنا کر، اس نے خدا جانے کائنات کے رب سے کیا بات کری، ہاتھ گرا کر کہنے لگی، تو ریڑھی وہی چھوڑ آیا کر، تیرا رزق تجھے اسی کمرے میں بیٹھ کر ملے گا، میں نے کہا کیا بات کرتی ہے اماں؟ وہاں چھوڑ آؤں تو اچکا سو چوری کے دور دورے ہیں، کون لحاظ کرے گا؟ بنا مالک کے کون آئے گا؟ کہنے لگی تو فجر کو چھوڑ کر آیا بس، زیادہ بک بک نیئں کر، شام کو خالی لے آیا کر، تیرا روپیہ جو گیا تو اللہ سے پائی پائی میں خالدہ ثریا وصول دوں گی.
ڈھائی سال ہوگئے ہیں بھائی، صبح ریڑھی لگا جاتا ہوں. شام کو لے جاتا ہوں، لوگ پیسے رکھ جاتے پھل لے جاتے، دھیلا اوپر نیچے نہیں ہوتا، بلکہ کچھ تو زیادہ رکھ جاتے، اکثر تخمینہ نفع لاگت سے تین چار سو اوپر ہی جا نکلتا، کبھی کوئی اماں کے لیے پھول رکھ جاتا ہے، کوئی پڑھی لکھی بچی پرسوں پلاؤ بنا کر رکھ گئی، نوٹ لکھ گئی "اماں کے لیے". اک ڈاکٹر کا گزر ہوا، وہ اپنا کارڈ چھوڑ گیا. پشت پہ لکھ گیا. "انکل اماں کی طبیعت نہ سنبھلے تو مجھے فون کرنا، میں گھر سے پک کر لوں گا" کسی حاجی صاحب کا گزر ہوا تو عجوہ کجھور کا پیکٹ چھوڑ گیا، کوئی جوڑا شاپنگ کرکے گزرا تو فروٹ لیتے ہوئے اماں کے لیے سوٹ رکھ گیا، روزانہ ایسا کچھ نہ کچھ میرے رزق کے ساتھ موجود ہوتا ہے، نہ اماں ہلنے دیتی ہے نہ اللہ رکنے دیتا ہے. اماں تو کہتی تیرا پھل جو ہے نا، اللہ خود نیچے اتر آتا ہے، وہ بیچ باچ جاتا ہے، بھائی اک تو رازق، اوپر سے ریٹلر بھی، اللہ اللہ!
اس نے کان لو کی چٍٹی پکڑی، چائے ختم ہوئی تو کہنے لگا اجازت اب، اماں خفا ہوگی، بھنیچ کے گلو گیر ہوئے. میں تو کچھ اندر سے تربتر ہونے لگا. بمشکل ضبط کیا، ڈھیروں دعائیں دیتا ہوا ریڑھی کھینچ کر چلتا بنا. میرا بہت جی تھا کہ میں اس چہیتے ''خادم'' کی ماں کو جا ملوں اور کچھ دعا کرواؤں، پر میری ہمت نیئں پڑی جیسے زبان لقوہ مار گئی ہو۔۔
---
ذریعہ : فیسبک
8 notes · View notes
hasnain-90 · 1 year
Text
‏پہلے ہوا ہے اس سے بچھڑنے کا واقعہ
پھر اپنے آپ سے بھی جدائی سی ہوگئی 🥀
9 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 10 months
Text
ایسی الجھی نظر ان سے ہٹتی نہیں
دانت سے ریشمی ڈور کٹتی نہیں
عمرکب کی برس کے سفید ہوگئی
کالی بدری جوانی کی چھٹتی نہیں
واللہ یہ دھڑکن بڑھنے لگی ہے
چہرے کی رنگت اڑنے لگی ہے
ڈر لگتا ہے تنہا سونے میں‌جی
دل تو بچہ ہے جی ۔ ۔ ۔
تھوڑاکچا ہے جی ۔ ۔ ۔
کس کو پتا تھا پہلو میں رکھا
دل ایسا پاجی بھی ہو گا
ہم تو ہمیشہ سمجھتے تھے کوئی
ہم جیسا حاجی ہی ہو گا۔
ہائے زور کرے کتنا شور کرے
بے وجہ باتوں پہ ایویں‌غور کرے
دل سا کوئی کمینہ ۔ ۔ ۔ نہیں
کوئی تو روکے کوئی تو ٹوکے
اس عمر میں‌کھاؤ گے دھوکے
ڈر لگتا ہے عشق کرنے میں جی
دل تو بچہ ہے جی ۔ ۔ ۔
تھوڑا کچا ہے جی ۔ ۔ ۔
ایسی اداسی بیٹھی ہے دل پہ
ہنسنے سے گھبرا رہے ہیں
ساری جوانی کترا کے کاٹی
پیری میں‌ٹکرا رہے ہیں
دل دھڑکتا ہے تو ایسے لگتا ہے وہ
آرہا ہے یہی دیکھتا ہی نہ ہو
پریم کی ماریں کٹار رے
توبہ یہ لمحے کٹتے نہ یہ کیوں
آنکھوں سے میرے ہٹتے نہ یہ کیوں
ڈر لگتا ہے مجھ سے کہنے میں‌جی
دل تو بچہ ہے جی ۔ ۔ ۔
تھوڑا کچا ہی جی ۔ ۔ ۔
گلزار
2 notes · View notes
googlynewstv · 2 days
Text
بلوچستان سےپولیو کاایک اورکیس سامنے آگیا
بلوچستان کےضلع قلعہ عبداللہ سےپولیو کاایک نیا کیس سامنےآگیا۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کےحکام ن بتایا کہ قلعہ عبداللہ سے تعلق رکھنےوالے15 ماہ کےانیس خان نامی بچےمیں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ حکام کےمطابق بلوچستان میں رواں سال پولیوکے14 کیسزرپورٹ ہوئےجو پورے ملک میں سب سےزیادہ کیسزہیں۔پاکستان میں پولیو کےرپورٹ شدہ کیسز کی تعداد 21ہوگئی ہے۔ یاد رہے کہ 2 روز قبل کوئٹہ میں ایک اوربچےمیں پولیووائرس…
0 notes
dpr-lahore-division · 24 days
Text
لاہور۔ :30 اگست
وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کا صوبے کے بچوں کے جدید علاج اور سرجری کی سہولیات کے وژن کا ایک اور سنگ میل
وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے میو ہسپتال میں بچوں کے علاج کے لئے جدید سہولیات سے لیس نوتعمیر شدہ بلاک کا افتتاح کیا
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق ، کوآرڈ نیٹر میوہسپتال حافظ میاں نعمان، رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ عاشق بھی سینیئر وزیر کے ہمراہ تھے
35 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار شدہ نیا بلاک بچوں کے علاج کی جدید سہولیات ، سرجری اور جدید مشینری سے آراستہ ہے
4 منزلہ نئے بلاک کی تعمیر سے وارڈز کی تعداد میں اضافہ اور بستروں کی تعداد 50 سے بڑھ کر 80 ہوگئی ہے
مریم اورنگزیب کا نوتعمیر شدہ بلاک کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور طبی سہولیات کا جائزہ لیا
1871میں قائم ہونے والا پاکستان کا قدیم ترین اور سب سے بڑا میو ہسپتال 153 سال سے عوام کی خدمت کررہا ہے، مریم اورنگزیب
قیام پاکستان کے وقت 300 بستر کا یہ ہسپتال آج 2399 بستروں کا ہسپتال بن چکا ہے ، مریم اورنگزیب
وزیراعلی مریم نوازشریف پنجاب بھر میں صحت کے پورے نظام کو جدید بنانے کا انقلاب لارہی ہیں، مریم اورنگزیب
خواتین اور بچوں کی صحت وزیراعلی پنجاب کی اولین ترجیح ہے، مریم اورنگزیب
وزیراعلی مریم نوازشریف کا وژن پنجاب کو تعلیم، صحت، عوامی خدمت، انفراسٹرکچر، ماحولیات اور گورننس کے حوالے سے مثالی صوبہ بنانا ہے، مریم اورنگزیب کاخطاب
وزیراعلی نوازشریف، وزیراعلی شہبازشریف نے ہمیشہ صوبہ پنجاب میں خدمت کی نئی مثالیں قائم کیں، مریم اورنگزیب
پیڈز سرجیکل بلاک میں سی ایس ایس ڈی، آکسیجن کی مرکزی فراہمی، ایک چھوٹا آپریشن تھیٹر، ڈے کئیر، پیتھالوجی لیب،سکلز لیب کی سہولیات بھی موجود ہیں، خواجہ سلمان رفیق
وارڈز کو لیجنڈ پروفیسرز کے نام سے منسوب کیا گیا ہے، خواجہ سلمان رفیق
پیڈز میڈیسن یونٹ کے آنکولوجی، ڈینگی اور میڈیکل وارڈز میں بستروں کی تعداد 25 سے بڑھا کر 48 کر دی گئی ہے۔ خواجہ سلمان رفیق
سینئر وزیر کی وزیراعلی پنجاب کی جانب سے ری ویمپنگ منصوبے کی بروقت تکمیل پر سی اینڈ ڈبلیو اور میو ہسپتال کی انتظامیہ کو شاباش
قبل ازیں وائس چانسلر اور پروفیسر آف پیڈز نے نوتعمیر شدہ بلاک میں بچوں کے علاج اور جدیدمشینری کی فراہمی سے متعلق بریفنگ دی
0 notes
airnews-arngbad · 2 months
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 03 August-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۳/ اگست ۴۲۰۲ء؁
وقت: ۰۱:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ وزیرِ اعلیٰ ماجھی لاڑکی بہن اسکیم کے تحت خواتین کے کھاتے میں رکشا بندھن سے قبل دوماہ کی رقم جمع ہوگی: وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے کا اعلان۔
٭ چھترپتی سمبھاجی نگر اور دھاراشیو ناموں کی تبدیلی کو چیلنج کرنے والی درخواست عدالت ِ عظمیٰ نے مسترد کردی۔
٭ جنوری تا مئی کے دوران غیر موسمی بارش کے باعث کسانوں کی فصلوں کو ہونے والے نقصانات کی مد میں 596 کروڑ روپئے کی امداد منظور۔
٭ پیرس اولمپک میں 25 میٹر ریپڈ پستول زمرے میں نشانہ باز منوبھاکر آخری راؤنڈ میں؛ بیڈ منٹن کے مردوں کے زمرے میں لکشیہ سین سیمی فائنل میں داخل۔
اور۔۔۔٭ بھارت اور سری لنکا کے مابین ایک روزہ کرکٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ ٹائی۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اعلان کیا ہے کہ رکشا بندھن کے تہوار سے قبل ہی مکھیہ منتری ماجھی لاڑکی بہن اسکیم کے تحت خواتین کے کھاتوں میں دو ماہ کی رقم جمع ہوجائیگی۔ کل سلوڑ میں اس اسکیم سے استفادہ کرنے والی خواتین میں صداقت ناموں کی علامتی تقسیم وزیرِ اعلیٰ کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ اس موقع پر دِیویا رام داس سپکاڑ نامی خاتون کی درخواست خود وزیرِ اعلیٰ نے پُر کی اور اس پر خاتون کے دستخط لیکر ضلع کلکٹر دلیپ سوامی کے حوالے کی۔ مارکیٹنگ اور چھترپتی سمبھاجی نگر کے رابطہ وزیر عبدالستار سمیت کئی اہم شخصیات اس موقع پر موجود تھیں۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ مخالفین نے اس اسکیم پر عمل آوری کی راہ میں رُکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی، لیکن انھیں اعتماد ہے کہ عدلیہ اُن کی بہنوں کا ساتھ دے گی۔ انھوں نے تیقن دیا کہ خواتین کو اقتصادی‘ سماجی‘ سیاسی اور تعلیمی نکتہئ نظر س�� استحکام بخشنے کیلئے یہ حکومت پُرعزم ہے۔ یہ اسکیم خواتین کیلئے مائیکے کا تحفہ ہے اور مستقل طور پر اسکیم جاری رہے گی۔ وزیرِ اعلیٰ نے ترغیب دی کہ حزب ِ اختلاف کے جھوٹے پروپیگنڈے پر توجہ نہ دیں۔ وزیرِ اعلیٰ یوا ایپرنٹس شپ اسکیم‘ مرٹھواڑہ کی خشک سالی سے نمٹنے کیلئے ندیوں کو باہم جوڑنے کا منصوبہ، واٹر گرڈ منصوبے کا احیاء، مختلف صنعتوں کی تعمیر اور دیگر موضوعات پر بھی وزیرِ اعلیٰ نے اظہارِ خیال کیا۔ اس پروگرام سے قبل سلوڑ شہر میں وزیرِ اعلیٰ کا جلوس نکالا گیا۔ ہزاروں شہریوں نے اس جلوس میں شرکت کی‘ کئی خواتین نے اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ کو راکھی باندھی۔
***** ***** *****
سابق رُکنِ پارلیمان سیّد امتیاز جلیل نے آدرش ناگری کریڈٹ سوسائٹی کے ایک نمائندہ وفد کے ہمراہ طیران گاہ پر وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملاقات کی اور ڈپازیٹرس کی رقم واپس دلانے کیلئے ان سے گفت و شنید کی، جس کے بعد پیر سے ان ڈپازیٹرس کی رقم لوٹانے کا حکم وزیرِ اعلیٰ نے دیا۔
***** ***** *****
خواتین اور بہبودِ اطفال کی وزیر آدیتی تٹکرے نے وضاحت کی ہے کہ مکھیہ منتری ماجھی لاڑکی بہن اسکیم کیلئے مراٹھی زبان میں دی گئی درخواست قبول کی جائیگی، جو درخواست گذار مراٹھی میں درخواست دے چکے ہیں انھیں دوبارہ انگریزی زبان میں درخواست دہی کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے ترغیب دی کہ اس ضمن میں درخواست گذار کسی بھی پروپیگنڈے پر توجہ نہ دیں۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر اور دھاراشیو اضلاع کی تبدیلیئ نام کے فیصلے میں مداخلت کرنے سے عدالت ِ عظمیٰ نے انکار کردیا ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ شہروں کے ناموں کی تبدیلی کا اختیار قانون کے مطابق ریاستی حکومت کا استحقاق ہے۔ نیز اس ضمن میں ممبئی عدالت ِ عالیہ نے درخواست گذاروں کے مؤقف کی سماعت کے بعد ہی تفصیلی فیصلہ دیا ہے۔
***** ***** *****
ریاست کے مختلف علاقوں میں ماہِ جنوری تا مئی کے دوران غیر موسمی بارش کے باعث فصلوں کو ہونے والے نقصانات کی مد میں کسانوں میں 596 کروڑ 21 لاکھ 95 ہزار روپئے کی امداد تقسیم کرنے کو ریاستی حکومت نے منظوری دے دی ہے۔ یہ امدادی رقم نقصانات کے معاوضے کے طور پر متعلقہ کاشتکاروں کے کھاتوں میں راست طور پر جمع کی جائیگی۔
***** ***** *****
پیرس میں جاری اولمپک کھیلوں میں بھارت کی نشانہ باز منوبھاکر 25 میٹر ریپڈ پستول کے زمرے میں آخری راؤنڈ میں داخل ہوگئی ہے۔ کوالیفائنگ راؤنڈ میں انھوں نے 590 نشانات حاصل کرکے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ منوبھاکر ان کھیلوں میں اب تک دو کانسے کے تمغے جیت چکی ہیں۔
بیڈمنٹن مردوں کے سنگلز کے کوارٹر فائنل میں کل لکشیہ سین نے اپنے مدِمقابل کو شکست دیکر سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کرلیا ہے۔ پہلا گیم 19-21 سے ہارنے کے بعد لکشیہ سین نے زوردار مقابلہ کرتے ہوئے دوسرے دو گیم 21-15 اور 21-12 سے جیت کرسیمی فائنل میں داخلہ حاصل کرلیا۔ اولمپک کھیلوں کی تاریخ میں یہ کارنامہ سرانجام دینے والے یہ دونوں پہلے بھارتی کھلاڑی ہیں۔ ہاکی مقابلوں میں کل بھارت کی ٹیم نے آسٹریلیاء کو تین-دو سے شکست دے دی۔ کپتان ہرمن پریت سنگھ نے دو اور ابھیشیک نے بھارت کی جانب سے ایک گول اسکور کیا۔ آج ان کھیلوں میں نشانہ بازی، تیر اندازی، گولف، کشتی رانی اور دیگر مقابلوں میں بھارتی کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔
***** ***** *****
بھارت اور سری لنکا کے مابین تین ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ کل ٹائی ہوگیا۔ کل ٹاس جیت کر میزبان سری لنکا نے پہلے بلّے بازی کرتے ہوئے 50 اوور میں آٹھ وِکٹ کے نقصان پر 230 رن بنائے۔ جواب میں بھارت کی پوری ٹیم بھی 48 ویں اوور میں 230 رن بناکر آؤٹ ہوگئی۔ سیریز کا دوسرا میچ کل کھیلا جائیگا۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلع میں کل دو ٹووہیلر سوار کینال میں گرکر ہلاک ہوگئے۔ آکھاڑا باڑاپور میں پیش آئے اس حادثے میں ایک ٹووہیلر بے قابو ہوکر کینال کے کنارے بنے جنگلے سے ٹکراگئی اور دونوں سوار کینال میں گرکر ہلاک ہوگئے۔ یہ اطلاع ہمارے نامہ نگار نے دی۔
***** ***** *****
مکھیہ منتری ماجھی لاڑکی بہن اسکیم کے تحت پربھنی ضلع میں اب تک دو لاکھ 47 ہزار 846 آن لائن درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ہر گاؤں اور شہری علاقوں میں درخواست دہی مراکز قائم کرنے سے خواتین کو اس اسکیم کیلئے درخواست دینے میں زیادہ سہولت میسر ہوئی ہے۔
***** ***** *****
ناندیڑ ضلع انتظامیہ نے کسانوں کو ہدایت کی ہے کہ زرعی ترقیاتی اسکیموں سے بآسانی مستفید ہونے کیلئے اہل کاشتکار اپنے موبائل ایپ میں فصلوں کا صحیح اندراج کریں۔ اس کے علاوہ ترغیب دی گئی ہے کہ تمام کسان ان سہولیات سے استفادہ کریں۔
***** ***** *****
بیڑ میں کل خودروزگار میلے کا انعقاد عمل میں آیا۔ راشٹروادی کانگریس کے بیڑ ضلعے کے رہنماء یوگیش شرساگر نے اس پروگرام کی صدارت کی۔ انھوں نے کہا کہ اس میلے کے ذریعے بیڑ حلقہئ انتخاب کے سینکڑوں بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کل شہر کے مختلف تعلیمی اداروں کے احاطوں میں پندرہ روزہ خصوصی صفائی مہم کے تحت صفائی کی گئی۔ جس میں متعلقہ اداروں کے طلباء نے بڑی تعداد میں حصہ لیا۔
***** ***** *****
لاتور میونسپل کارپوریشن نے املاک ٹیکس میں ماہِ اگست کیلئے پانچ فیصد رعایت کی اسکیم شروع کی ہے۔ کارپوریشن کی جانب سے ترغیب دی گئی ہے کہ تمام افراد اس اسکیم کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنے ذمہ واجب الادا ٹیکس ادا کریں۔
***** ***** *****
چھترپتی سمبھاجی نگر میں کل کووِڈ سے متاثرہ نئے پانچ مریض پائے گئے۔ فی الحال شہر میں 13 کووِڈ مریض ہیں۔ یہ تمام مریض اپنے گھروں پر ہی علاج کروارہے ہیں۔ صرف ایک مریض کو اپنے گھر میں کورنٹائن کیا گیا ہے۔ یہ اطلاع میونسپل کارپوریشن کی جانب سے دی گئی ہے۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
٭ وزیرِ اعلیٰ ماجھی لاڑکی بہن اسکیم کے تحت خواتین کے کھاتے میں رکشا بندھن سے قبل دوماہ کی رقم جمع ہوگی: وزیرِ اعلیٰ ایکناتھ شندے کا اعلان۔
٭ چھترپتی سمبھاجی نگر اور دھاراشیو ناموں کی تبدیلی کو چیلنج کرنے والی درخواست عدالت ِ عظمیٰ نے مسترد کردی۔
٭ جنوری تا مئی کے دوران غیر موسمی بارش کے باعث کسانوں کی فصلوں کو ہونے والے نقصانات کی مد میں 596 کروڑ روپئے کی امداد منظور۔
٭ پیرس اولمپک میں 25 میٹر ریپڈ پستول زمرے میں نشانہ باز منوبھاکر آخری راؤنڈ میں؛ بیڈ منٹن کے مردوں کے زمرے میں لکشیہ سین سیمی فائنل میں داخل۔
اور۔۔۔٭ بھارت اور سری لنکا کے مابین ایک روزہ کرکٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ ٹائی۔
***** ***** *****
0 notes
0rdinarythoughts · 2 years
Text
"میں اتنا بدقسمت ہوں کہ آہ ! ہر وہ چیز تباہ ہوگئی جس سے میں نے محبت کی تھی۔"
"I'm so unlucky that ah! Everything I loved has been destroyed."
(Victor Hugo)
7 notes · View notes
my-urdu-soul · 4 months
Text
مجھے وداع کر
اے میری ذات، مجھے وداع کر
وہ لوگ کیا کہیں گے، میری ذات،
لوگ جو ہزار سال سے
مرے کلام کو ترس گئے؟
مجھے وداع کر،
میں تیرے ساتھ
اپنے آپ کے سیاہ غار میں
بہت پناہ لے چُکا
میں اپنے ہاتھ پاؤں
دل کی آگ میں تپا چکا!
مجھے وداع کر
کہ آب و گِل کے آنسوؤں
کی بے صدائی سُن سکوں
حیات و مرگ کا سلامِ روستائی سن سکوں!
مجھے وداع کر
بہت ہی دیر _______ دیر جیسی دیر ہوگئی ہے
کہ اب گھڑی میں بیسوی صدی کی رات بج چُکی ہے
شجر حجر وہ جانور وہ طائرانِ خستہ پر
ہزار سال سے جو نیچے ہال میں زمین پر
مکالمے میں جمع ہیں
وہ کیا کہیں گے؟ میں خداؤں کی طرح _____
ازل کے بے وفاؤں کی طرح
پھر اپنے عہدِ ہمدمی سے پھر گیا؟
مجھے وداع کر، اے میری ذات
تو اپنے روزنوں کے پاس آکے دیکھ لے
کہ ذہنِ ناتمام کی مساحتوں میں پھر
ہر اس کی خزاں کے برگِ خشک یوں بکھر گئے
کہ جیسے شہرِ ہست میں
یہ نیستی کی گرد کی پکار ہوں ____
لہو کی دلدلوں میں
حادثوں کے زمہریر اُتر گئے!
تو اپنے روزنوں کے پاس آکے دیکھ لے
کہ مشرقی افق پہ عارفوں کے خواب ____
خوابِ قہوہ رنگ میں _____
امید کا گزر نہیں
کہ مغربی افق پہ مرگِ رنگ و نور پر
کِسی کی آنکھ تر نہیں!
مجھے وداع کر
مگر نہ اپنے زینوں سے اُتر
کہ زینے جل رہے ہیں بے ہشی کی آگ میں ____
مجھے وداع کر، مگر نہ سانس لے
کہ رہبرانِ نو
تری صدا کے سہم سے دبک نہ جائیں
کہ تُو سدا رسالتوں کا بار اُن پہ ڈالتی رہی
یہ بار اُن کا ہول ہے!
وہ دیکھ، روشنی کے دوسری طرف
خیال ____ بھاگتے ہوئے
تمام اپنے آپ ہی کو چاٹتے ہوئے!
جہاں زمانہ تیز تیز گامزن
وہیں یہ سب زمانہ باز
اپنے کھیل میں مگن
جہاں یہ بام و دَر لپک رہے ہیں
بارشوں کے سمت
آرزو کی تشنگی لیے
وہیں گماں کے فاصلے ہیں راہزن!
مجھے وداع کر
کہ شہر کی فصیل کے تمام در ہیں وا ابھی
کہیں وہ لوگ سو نہ جائیں
بوریوں میں ریت کی طرح _____
مجھے اے میرے ذات،
اپنے آپ سے نکل کے جانے دے
کہ اس زباں بریدہ کی پکار ____ اِس کی ہاو ہُو ___
گلی گلی سنائی دے
کہ شہرِ نو کے لوگ جانتے ہیں
(کاسہء گرسنگی لیے)
کہ اُن کے آب و نان کی جھلک ہے کون؟
مَیں اُن کے تشنہ باغچوں میں
اپنے وقت کے دُھلائے ہاتھ سے
نئے درخت اگاؤں گا
میَں اُن کے سیم و زر سے ____ اُن کے جسم و جاں سے ____
کولتار کی تہیں ہٹاؤں گا
تمام سنگ پارہ ہائے برف
اُن کے آستاں سے مَیں اٹھاؤں گا
انہی سے شہرِ نو کے راستے تمام بند ہیں ____
مجھے وداع کر،
کہ اپنے آپ میں
مَیں اتنے خواب جی چکا
کہ حوصلہ نہیں
مَیں اتنی بار اپنے زخم آپ سی چُکا
کہ حوصلہ نہیں _____
- ن م راشد
5 notes · View notes
asliahlesunnet · 2 months
Photo
Tumblr media
نماز فجر کی اگر ایک رکعت رہ جائے تو اسےجہراً مکمل کرنا ہے یا سراً؟ سوال ۲۴۴: ایک شخص سے نماز فجر کی ایک رکعت فوت ہوگئی، کیا وہ اسے جہراً مکمل کرے یا سراً؟ جواب :اسے اختیار ہے لیکن افضل یہ ہے کہ وہ اسے سراً مکمل کرے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ وہاں کوئی دوسرا شخص بھی نماز پڑھ رہا ہو جو اس کے جہراً پڑھنے سے تشویش محسوس کرے۔ فتاوی ارکان اسلام ( ج ۱ ص ۲۷۷ ) #FAI00187 ID: FAI00187 #Salafi #Fatwa #Urdu
0 notes