Tumgik
#توجہ
googlynewstv · 3 months
Text
توجہ کا معجزہ
تحریر:جاوید چودھری۔۔۔۔۔۔۔روزنامہ ایکسپریس ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی کرشمہ‘ کوئی معجزہ نہیں‘ میں دوائیں بھی بازار سے خریدتا ہوں‘ اپنی کوئی دواء نہیں بناتا اور نسخے بھی پرانے ہیں لیکن اس کے باوجود اللہ کا کرم ہے لوگوں کو مجھ سے شفاء ہو جاتی ہے‘‘میں نے پوچھا ’’لیکن کیسے؟ اگر ساری چیزیں نارمل ہیں‘ آپ کی اسٹڈی بھی نارمل ہے‘ ادویات بھی مارکیٹ کی ہیں اور آپ خود بھی مکمل دنیا دار ہیں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
فلپائن کے صدر مارکوس جونیئر نے جاپان کا دورہ کیا کیونکہ سیکیورٹی پر توجہ مرکوز ہے۔ ساؤتھ چائنا سی نیوز
توقع ہے کہ فلپائنی صدر اور جاپانی وزیر اعظم Fumio Kishida ایک معاہدے پر دستخط کریں گے جس سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی سکیورٹی تعلقات قائم ہوں گے۔ فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر جاپان کے دورے پر پہنچنے والے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی سیکیورٹی تعلقات کی راہ ہموار ہوگی۔ بدھ کو مارکوس کا پہلا دورہ اس کے دستخط کے بعد آیا پچھلے ہفتے ایک معاہدہ جس میں امریکہ کو زیادہ رسائی دی گئی۔…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
nuktaguidance · 8 months
Text
توجہ فرمائیں
توجہ فرمائیں ای اسلامک بک ویب سائٹ آپ کو عرصہ چھ سال سے مفت آن لائن کتابوں کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ جس کی ڈومین، ہوسٹنگ اور منیجمنٹ پر سالانہ دو لاکھ سے زیادہ کا خرچہ آتا ہے۔  حالیہ عرصہ میں ویب سائٹ کو جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔ جس کی وجہ سے آج چھ سال بعد پہلی بار ہم آپ سے تعاون کی اپیل کر رہے ہیں۔ اس صدقہ جاریہ کو جاری رکھنے کے لیے آپ کے بھیجے ہوئے سو یا پچاس روپے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ تعاون…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
Tumblr media
"جوابات، توجہ اور کافی، کوئی بھی اسے ٹھنڈا پسند نہیں کرتا۔"
"Replies, attention and coffee, no one likes it cold"
Gibran Khalil Gibran
206 notes · View notes
kishmishwrites · 16 days
Text
خاموشی
خاموشی، ایک ایسا لفظ جو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے، لیکن اس کی اہمیت کو ناقابل یقین طور پر کم نہیں کیا جا سکتا۔ ایک ایسا دوست جو کبھی دھوکہ نہیں دیتا، ایک ایسا ساتھی جو ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتا ہے، اور ایک ایسا استاد جو ہمیں زندگی کے سب سے قیمتی سبق سکھاتا ہے۔
آج کے اس شور شرابے سے بھرے دور میں، خاموشی ایک ایسی نعمت ہے جسے ہم اکثر بھول جاتے ہیں۔ ہر طرف ہنگامہ، ہر طرف شور، اور ہر طرف باتیں۔ اس سب کے درمیان، خاموشی ایک ایسی پناہ گاہ ہے جہاں ہم اپنے آپ کو تلاش کر سکتے ہیں۔
خاموشی کے فوائد بے شمار ہیں۔ یہ ہمیں اپنے اندر کی آواز سننے کا موقع دیتی ہے۔ جب ہم خاموش ہوتے ہیں تو ہمارے دماغ زیادہ واضح طور پر سوچ سکتے ہیں۔ یہ ہمیں بہتر فیصلے کرنے میں مدد دیتی ہے۔ خاموشی سے ہم دوسروں کو بھی سننے کا موقع دیتے ہیں۔ کبھی کبھی لوگوں کو صرف سننے کی ضرورت ہوتی ہے۔
خاموشی سے ہم بہت سی الجھنوں سے بھی بچ سکتے ہیں۔ جب ہم زیادہ بولتے ہیں تو کبھی کبھی ایسی باتیں بھی نکل جاتی ہیں جن پر ہمیں بعد میں پچھتاوا ہوتا ہے۔ خاموشی سے ہمارے تعلقات بھی بہتر ہوتے ہیں۔ جب ہم خاموش ہوتے ہیں تو دوسرے لوگ ہمیں زیادہ توجہ سے سنتے ہیں اور ہماری باتوں کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔
خاموشی سے ہم اپنی توانائی کو بھی بچا سکتے ہیں۔ جب ہم زیادہ بولتے ہیں تو ہماری توانائی ضائع ہوتی ہے۔ خاموشی سے ہم اپنی روح کو سکون دیتے ہیں۔
خاموشی ایک فن ہے، جسے سیکھا جا سکتا ہے۔ اگر ہم روزانہ کچھ وقت خاموشی کے لیے نکالیں تو ہم اس فن میں مہارت حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم میڈٹیشن کر سکتے ہیں، یا کسی پرسکون جگہ پر بیٹھ کر خاموش رہ سکتے ہیں۔
خاموشی کا سفر آسان نہیں ہے۔ ہمارے اردگرد اتنا شور ہے کہ خاموشی کو برقرار رکھنا مشکل کام ہے۔ لیکن اگر ہم یہ فیصلہ کر لیں کہ ہم خاموش رہیں گے تو ہم ضرور کامیاب ہوں گے۔
خاموشی ہی زندگی کی اصل آواز ہے۔
7 notes · View notes
Text
Tumblr media
ایک لمحے کی توجہ نہیں حاصل اس کی
اور یہ دل ہے کہ اسے حد سے سوا چاہتا ہے
پروین شاکر ~
Ek lamhe ki tawajo nahi haasil uski
Aur yeh dil hai k ussay hadd se siwa chahta hai
Parveen Shakir ~
*Credits go to rightful owners
8 notes · View notes
my-urdu-soul · 7 months
Text
اب یہ عالم ہے کہ جس شے پہ نظر جاتی ہے
ہو بہ ہو آپ کی تصویر نظر آتی ہے
خود کو تاریخ کسی وقت جو دہراتی ہے
میرے حالات پہ دنیا کو ہنسا جاتی ہے
یادِ ایامِ بہاراں بھی نہیں وجہِ سکوں
اب تو تزئینِ قفس ہی مجھے بہلاتی ہے
برق بن بن کے گری ہے مرے دل پر اکثر
وہ تجلی جو سرِ طور نظر آتی ہے
آج کچھ ان کی توجہ میں کمی پاتا ہوں
زندگی موت سے دوچار ہوئی جاتی ہے
دل بھر آتا ہے مرا دیکھ کے نَم آنکھ کوئی
اپنے رونے پہ تو اب مجھ کو ہنسی آتی ہے
میں وہ اک ننگِ زمانہ ہوں ازل ہی سے رئیس
زندگی ہے کہ مرے نام سے شرماتی ہے
- رئیس نیازی
9 notes · View notes
urdu-shayri-adab · 2 months
Text
میں نے ایک بار ایک بہت کامیاب خاتون سے ان کی کامیابی کا راز پوچھا۔ وہ مسکرائیں اور مجھ سے کہنے لگیں…
"میں نے اس وقت کامیاب ہونا شروع کیا جب میں نے چھوٹی لڑائیاں چھوٹے لوگوں کے لیے چھوڑ دیں۔
میں نے ان لوگوں سے لڑنا چھوڑ دیا جو میری غیبت کرتے تھے…
میں نے اپنے سسرال والوں سے لڑنا چھوڑ دیا…
میں نے توجہ کے لیے لڑنا چھوڑ دیا…
میں نے لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے لڑنا چھوڑ دیا…
میں نے بے حس لوگوں سے اپنے حقوق کے لیے لڑنا چھوڑ دیا…
میں نے سب کو خوش کرنے کے لیے لڑنا چھوڑ دیا…
میں نے یہ ثابت کرنے کے لیے لڑنا چھوڑ دیا کہ وہ میرے بارے میں غلط تھے….
میں نے ایسی لڑائیاں ان لوگوں کے لیے چھوڑ دیں جن کے پاس لڑنے کے لیے اور کچھ نہیں…
اور میں نے اپنے وژن، اپنے خوابوں، اپنے خیالات اور اپنی تقدیر کے لیے لڑنا شروع کیا۔
جس دن میں نے چھوٹی لڑائیوں سے کنارہ کشی اختیار کی، وہ دن میری کامیابی اور سکون کا آغاز تھا۔"
کچھ لڑائیاں آپ کے وقت کے قابل نہیں ہوتیں…. سمجھداری سے انتخاب کریں کہ آپ کس کے لیے لڑیں۔
6 notes · View notes
nightsinner666 · 11 months
Text
آج میں آپ سے اپنا انسسٹ یا بہن۔ چود بننے کا سفر شیئر کرنے جا رہا ہوں اس سے پہلے اپنے مذہبی بننے کا سفر بھی شیئر کر چکا ہوں۔ ابھی چونکہ میں انسسٹ نہیں کرتا پریکٹیکلی مگر پھر بھی گزرا وقت یاد بہت کرتا ہے تو کہانی کو شروع کرنے سے پہلے بتا دوں کہ یہ سفر لکھتے وقت گانڈ میں ایک عدد کھیرا اور اپنے نپلز پر دو کلپ موجود ہیں اس کے علاوہ پیشاب کا ایک گلاس پی پر لکھنے لگا ہوں تاکہ بہتر انداز سے بیان کر سکوں کوشش کروں گا سفر مختصراً اور اچھے سے بتا سکوں۔
ہم چار بہن بھائی ہیں میں مون ، روبی، عائشہ اور عدیل۔
میرا تعلق لاہور سے ہے یہ انسسٹ کا سفر میں نے اور روبی نے شروع کیا تھا جب میں محض سات یا آتھ سال کا ہوں گا جی ہاں سات یا آتھ سال اور اس وقت روبی بارہ سال کی تھی ہاں ہاں پتا ہے اس وقت کہاں لن پھدی کا پتا ہوتا ہے مگر یہ وہی عمر تھی جب محلے کے جوان لاتعداد لڑکے میری گانڈ کواپنی منی نکالنے والی مشین کے طور پر استعمال کرتے تھے اور مجھے بھی یہ سب پسند تھا۔ خیر روبی اور میں روزانہ رات کو ساتھ سوتے اور ایک دوسرے کے نپلز سے کھیلتے وہ میرا لن چوستی اور میں اس کی پھدی اور نپلز اس کے علاوہ ساتھ نہاتے اور جب بھی کبھی گھر اکیلے ہوتے تو ننگے ہو گر پورے صحن میں گھومتے اور ایک دوسرے کو مزے دیتے رہتے خواہ ڈسچارج نہ بھی ہوتے مگر مزہ آتا رہتا اس دوران اکثر عائشہ جو کہ کم عمر تھی اسے کچھ سمجھ نا تھی وہ بھی ہمارے ساتھ ہوتی وقت گزرتا گیا روبی اور میں بڑے ہوتے گئے روبی کے ممے اور جسم بھی پر کشش ہوتا گیا میری گانڈ مروانے کی روٹین میں اضافہ ہوا اور ساتھ ہی روبی سے سیکس کرنے میں بھی کیونکہ لن چھوٹا تھا یا جب بڑا بھی ہو گیا تو روبی کی پھدی کی سیر کرتا ہی رہتا دوسری طرف جہاں روبی کو میری گانڈ مروانے والی عادت کا میں نے علم نہ ہونے دیا تھا وہاں ہی اس کے ساتھ عائشہ کے ساتھ جو میں مزے کر رہا تھا وہی پھدی چوسنا گانڈ چاٹنا دودھ چوسنا اس کا علم بھی نہ ہونے دیا تھا۔ مگراس سب میں میں اور روبی عدیل کو بھول گئے تھے جو ہوش سنبھال چکا تھا ہم اپنی مستی میں ایک دوسرے کو ہی مزہ دینے میں مصروف تھے عدیل کا خیال مجھے اس وقت آیا جب میں سترہ سال۔کا تھا اور عائشہ تیرہ سال کی تھی اور روبی لگ بھگ بائیس کی اور اس وقت عائشہ سے کافی وقت بعد ملاپ ہونے کی وجہ سے مجھے معذرت کرنا پڑی تو اس نے بتایا کہ اس نے اس کا بھی حل نکالا ہوا ہے اور وہ عدیل ہے تب بھی ایک جھٹکا لگا کہ مجھے پتا ہی نہیں پھر سوچا کہ میں نے بھی تو روبی کو عائشہ سے جنس ملاپ کا علم نہیں ہونے دیا خیر اس جے بعد میں نے کافی دفعہ عائشہ اور عدیل کو جنسی مزے لیتے دیکھا تھا مگر آہستہ آہستہ سب چھوٹ گیا مجھ سے کچھ زمانے کی وجہ سے مصروفیات کی وجہ سے مگر انسسٹ سے دور ہونے کے بعد میں نے اپنی توجہ گانڈ مروانے لن چوسنے ان۔لڑکوں کو بلو جاب دینے اور مذہبی ہونے پر لگا دی روبی کا اکثر مجھے خیال آتا کہ وہ کیسے گزارا کرتی ہو گی تو پھر سوچتا کہ کالج جاتی ہے کیا پتا وہاں کوئی نہ کوئی یار بنا لیا ہو کیونکہ وہ جتنی گرم تھی اس کا اندازہ مجھ سے زیادہ کوئی نہیں لگا سکتا تھا اور اس گرمی کو صبر سے کنٹرول کرنا ناممکن تھا رہی بات عائشہ کی تو اس کی طرف پھر میں نے دھیان دینا چھوڑ دیا انسسٹ کے لحاظ سے اور عدیل بھی سیکس کی طلب میں آگے بڑھتا گیا اس سے پہلے بھی میں زیادہ کھل نہیں پاتا تھا کہ سیکس پر بات کروں یا اسے اپنے ساتھ ملا لوں اور نہ آج اس سے کھل پاتا ہوں معلوم نہیں وہ بہنوں سے انسسٹ کر۔رہا ہے یا نہیں وہ گانڈو بنا۔یا گانڈ مارنے والا مذہبی کی ہوا میں مذہبی بنا یا بچا رہا۔ خیر ابھی تو گانڈ مروانے کی کمی کو بھی کھیرے سے اور منہ کو منی سے بھرنے کے شوق کو پیشاب پی کر پورا کرتا ہوں۔
11 notes · View notes
urduclassic · 28 days
Text
پاکستانیوں کا فلسطین سے رشتہ کیا؟
Tumblr media
جس کے پاس کھونے کیلئے کچھ نہ ہو وہ اپنے طاقتور دشمن پر فتح پانے کیلئے موت کو اپنا ہتھیار بنا لیتا ہے۔ فلسطینیوں کی مزاحمتی تنظیم حماس کو بہت اچھی طرح پتہ تھا کہ اسرائیل پر ایک بڑے حملے کا نتیجہ غزہ کی تباہی کی صورت میں نکل سکتا ہے لیکن حماس نے دنیا کو صرف یہ بتانا تھا کہ اسرائیل ناقابل شکست نہیں اور مسئلہ فلسطین حل کئے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اب آپ حماس کو دہشت گرد کہیں یا جنونیوں کا گروہ کہیں لیکن حماس نے دنیا کو بتا دیا ہے کہ کچھ عرب ممالک کے حکمران اسرائیل کے سہولت کار بن کر مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں کرسکتے امن قائم کرنا ہے تو فلسطینیوں سے بھی بات کرنا پڑیگی۔ اس سوال پر بحث بے معنی ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کی طاقتور انٹیلی جنس ایجنسیاں حماس کے اتنے بڑے حملے سے کیسے بے خبر رہیں؟ حماس کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ شیخ احمد یاسین نے تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کے سربراہ یاسر عرفات سے مایوسی کے بعد حماس قائم کی تھی۔
شیخ احمد یاسین کو 2004ء میں اسرائیل نے نماز فجر کے وقت میزائل حملے کے ذریعہ شہید کر دیا تھا لہٰذا حماس اور اسرائیل میں کسی بھی قسم کی مفاہمت کا کوئی امکان نہیں تھا۔ اگست 2021ء میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد یہ طے تھا کہ فلسطین اور کشمیر میں مزاحمت کی چنگاریاں دوبارہ بھڑکیں گی۔ فلسطین اور کشمیر کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے۔ یہ تعلق مجھے 2006ء میں لبنان کے شہر بیروت کے علاقے صابرہ اورشتیلا میں سمجھ آیا۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں اسرائیلی فوج نے 1982ء میں فلسطینی مہاجرین کا قتل عام کرایا تھا۔ 2006ء کی لبنان اسرائیل جنگ کے دوران میں کئی دن کیلئے بیروت میں موجود رہا۔ ایک دن میں نے اپنے ٹیکسی ڈرائیور کے سامنے مفتی امین الحسینی کا ذکر کیا تو وہ مجھے صابرہ شتیلا کے علاقے میں لے گیا جہاں شہداء کے ایک قبرستان میں مفتی امین الحسینی دفن ہیں۔ مفتی امین الحسینی فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کے بانیوں میں سےتھے۔ مفتی اعظم فلسطین کی حیثیت سے انہوں نے علامہ اقبال ؒ، قائد اعظم ؒ اور مولانا محمد علی جوہر ؒسمیت برصغیر کے کئی مسلمان رہنمائوں کو مسئلہ فلسطین کی اہمیت سے آشنا کیا۔
Tumblr media
2006ء میں امریکی سی آئی اے نے ان کے بارے میں ایک خفیہ رپورٹ کو ڈی کلاسیفائی کیا جو 1951ء میں تیار کی گئی تھی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ مفتی امین الحسینی نے فروری 1951ء میں پاکستان کے شہر کراچی میں کشمیر پر منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں شرکت کی جس کے بعد وہ آزاد کشمیر کے علاقے اوڑی گئے اور انہوں نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کی حمایت کی۔ اسی دورے میں وہ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا گئے اور وہاں کے قبائلی عمائدین سے ملاقات کی۔ ایک قبائلی رہنما نے مفتی امین الحسینی کو ایک سٹین گن کا تحفہ دیا جو اس نے 1948ء میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج سے چھینی تھی۔ مفتی صاحب نے وزیر قبائل سے درخواست کی کہ وہ پاکستان کے خلاف بھارتی سازشوں کا حصہ نہ بنیں۔ امریکی سی آئی اے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے مفتی صاحب کابل گئے اور انہوں نے بیت المقدس کے امام کی حیثیت سے افغان حکومت سے اپیل کی کہ وہ ’’پشتونستان‘‘ کی سازش کا حصہ نہ بنیں۔
ان کے مزار پر فاتحہ خوانی کے بعد مجھے ایک بزرگ فلسطینی ملا اور اس نے کہا کہ وہ بہت سوچتا تھا کہ مفتی اعظم فلسطین کو اتنی دور پاکستان جانے کی کیا ضرورت تھی اور کشمیریوں کی اتنی فکر کیوں تھی لیکن آج ایک پاکستانی کو ان کی قبر پر دیکھ کر سمجھ آئی کہ پاکستانیوں کو فلسطینیوں کے لئے اتنی پریشانی کیوں لاحق رہتی ہے۔ ہمارے بزرگوں نے تحریک پاکستان کے ساتھ ساتھ فلسطین اور کشمیر کیلئے تحریکوں میں بھی دل وجان سے حصہ لیا اس لئے عام پاکستانی فلسطین اور کشمیر کے درد کو اپنا درد سمجھتے ہیں۔ علامہ اقبالؒ نے 3 جولائی 1937ء کو اپنے ایک تفصیلی بیان میں کہا تھا کہ عربوں کو چاہئے کہ اپنے قومی مسائل پر غوروفکر کرتے وقت اپنے بادشاہوں کے مشوروں پر اعتماد نہ کریں کیونکہ یہ بادشاہ اپنے ضمیروایمان کی روشنی میں فلسطین کے متعلق کسی صحیح فیصلے پر نہیں پہنچ سکتے۔ قائد اعظم ؒنے 15 ستمبر 1937ء کو مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس منعقدہ لکھنؤمیں مسئلہ فلسطین پر تقریر کرتے ہوئے برطانیہ کو دغا باز قرار دیا۔
اس اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعہ تمام مسلم ممالک سے درخواست کی گئی کہ وہ بیت المقدس کو غیر مسلموں کے قبضے سے بچانے کیلئے مشترکہ حکمت عملی وضع کریں۔ پھر 23 مارچ 1940ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس منعقدہ لاہور میں بھی مسئلہ فلسطین پر ایک قرار داد منظور کی گئی۔ میں ان حقائق کو ان صاحبان کی توجہ کیلئے بیان کر رہا ہوں جو دعویٰ کیا کرتے تھے کہ قیام پاکستان تو دراصل انگریزوں کی سازش تھی اور قائد اعظم ؒنے 23 مارچ کی قرارداد انگریزوں سے تیار کرائی۔ ۔اگر قائداعظم ؒ انگریزوں کے ایجنٹ تھے تو انگریزوں کے دشمن مفتی امین الحسینی سے خط وکتابت کیوں کرتے تھے اور اسرائیل کے قیام کیلئے برطانوی سازشوں کی مخالفت کیوں کرتے رہے ؟ سچ تو یہ ہے کہ برطانوی سازشوں کے نتیجے میں قائم ہونے والی فلسطینی ریاست کو امریکہ کے بعد اگر کسی ملک کی سب سے زیادہ حمایت حاصل ہے تو وہ بھارت ہے۔ آج بھارت میں مسلمانوں کےساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو اسرائیل نے فلسطینیوں کے ساتھ روا رکھا اور اس ظلم وستم کا ردعمل حماس کے حملے کی صورت میں سامنے آیا۔ علامہ اقبال ؒ نے فلسطینیوں کو بہت پہلے بتا دیا تھا کہ
تری دوا نہ جنیوا میں ہے نہ لندن میں فرنگ کی رگ جاں پنجہ یہود میں ہے
سنا ہے میں نے غلامی سے امتوں کی نجات خودی کی پرورش و لذت نمود میں ہے
فیض احمد فیض نے تو فلسطین کی تحریک آزادی میں اپنے قلم کے ذریعہ حصہ لیا اور 1980ء میں بیروت میں یہ اشعار کہے۔
جس زمیں پر بھی کھلا میرے لہو کا پرچم لہلہاتا ہے وہاں ارض فلسطیں کا علم
تیرے اعدا نے کیا ایک فلسطیں برباد میرے زخموں نے کیے کتنے فلسطیں آباد
ابن انشاء نے ’’دیوار گریہ‘‘ کے عنوان سے اپنی ایک نظم میں عرب بادشاہوں پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا
وہ تو فوجوں کے اڈے بنایا کریں آپ رونق حرم کی بڑھایا کریں
ایک دیوار گریہ بنائیں کہیں جس پر مل کے یہ آنسو بہائیں کہیں
اور حبیب جالب بھی کسی سے پیچھے نہ رہے انہوں نے فلسطینی مجاہدین کو کعبے کے پاسبان قرار دیتے ہوئے ان کے مخالفین کے بارے میں کہا۔
ان سامراجیوں کی ہاں میں جو ہاں ملائے وہ بھی ہے اپنا دشمن، بچ کے نہ جانے پائے
حامد میر 
بشکریہ روزنامہ جنگ
3 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 11 months
Text
کبھی یک بہ یک توجہ کبھی دفعتاً تغافل
مجھے آزما رہا ہے کوئی رخ بدل بدل کر
10 notes · View notes
googlynewstv · 2 months
Text
ہانیہ عامر کا ہم شکل لڑکا توجہ کا مرکز بن گیا
دولڑکیوں کے بعد اب  اداکارہ ہانیہ عامر کا ہم شکل لڑکا صارفین کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل بھارتی لڑکے کو چہرے پر ڈمپل کی وجہ سے ہانیہ عامر کا ہم شکل کہا جارہاہے۔ ہانیہ عامر کے ہم شکل لڑکے کی ویڈیو سامنے آنے پر مداحوں کی جانب سے دلچسپ تبصرے بھی کئے جارہے ہیں۔متعدد صارفین نے تو لڑکے کو عمران اشرف کا ہم شکل بھی کہہ دیا۔ واضح رہے کہ لڑکے سے پہلے ہانیہ عامر کی ہم…
0 notes
mashriqiyyah · 1 year
Text
I remember a friend asking me,
" کیا محبت كے لیے فارغ ہونا ضروری ہے ؟ "
And I had vaguely said,
" نہیں ، بس اک لمحہ کافی ہے "
But I couldn't tell her,
کی محبت كے لیے فارغ ہونے کا مطلب یہ نہیں کی آپ ناکارا ہوں اور اپنے محبوب كے آگے پیچھے گھومتے رہیں . نہیں . محبت میں اس احساس کا ہونا ضروری ہے کی آپ کے لیے فاراگھت حاصل کی گئی ہے ، آپ کے لیے وقت نکالا گیا ہے ، صرف آپ کے لیے . چاہے وہ اک لمحہ ہو ، لیکن اس میں وہ شخص مکمل آپکا ہے . اس لمحے میں اسکی توجہ اسکی ترجیحات صرف آپ ہے . اس لمحے میں وہ ہر کام ہر، فکر كے اوپر صرف آپکو فوقیت دے . بس وہ اک لمحہ جب آپکو لگے کی ہاں ، اسکے وقت کا اک بہترین حصہ اس نے آپ کے نام کیا ہے . وہ وقت جو اسکے اور آپ کے روح کو سکون دے اور دل کو مطمئن کرے . چاہے وہ صرف اک لمحے كے لیے آپکی طرف دیکھ کر مسکرائے ، لیکن وہ مسکراہٹ ایسی ہو کی اس میں زمانے بھر کی خوشگواریان اور چمک ہو . چاہے وہ سارا دن آپ سے دور رہے ، لیکن آپکو ہمیشہ اس بات کا یقین ہو ، کی وہ آپ کے ساتھ ہے ، اسکے شعور یا پھر لاشاور میں ہی سہی ، آپکا چہرہ ہر لمحے حائل ہو . اسکے اس لمحے میں ، جب وہ کسی کو اپنے پاس نا پائے ، آپ تب بھی اسکے پاس ہو . آپ کے اس لمحے میں جب آپ خائف ہو ، تو وہ آپکو تحفظ کا احساس دلائے . وہ محبت سے آپ کے ہاتھ تھامکر ، آپ کے آنكھوں میں خودکا عکس تلاش کیا گیا اک لمحہ . وہ باحیر جاتے جاتے ، رک کر ، دریچے سے موڈکر دی گئی دلکش مسکراہٹ ، وہ آپکی ہنسی دیکھ کر اللہ کی حمد کا کہا گیا اک لفظ . . . . ہاں . بس وہ اک لمحہ . صرف اک . وہ کافی ہے . کیونکہ محبت کو وقت نہیں زندہ رکھتا . محبت کو توجہ اور احساس زندہ رکھتے ہے . اور ، یہ ۔۔۔۔ کافی ہے ۔
©️زینت نذیر 🕊️
- A Page from my diary on 6th June 2020 🩶
(Can't believe now things were still lighter in me back then 🫢😆😂)
12 notes · View notes
seogoogle1 · 4 months
Text
آرون گروپس: ایک جدید کاروباری انقلاب
آرون گروپس ایک ایسا نام ہے جو آج کل دنیا بھر میں کاروباری دنیا میں مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ یہ کمپنی نہ صرف ایک طاقتور اور مستحکم کاروباری ماڈل پیش کرتی ہے بلکہ اپنے صارفین کو جدید ترین تکنیکی سہولیات اور بہترین کسٹمر سروس بھی فراہم کرتی ہے۔ اس مضمون میں، ہم آرون گروپس کی تاریخ، اس کے کاروباری ماڈل، اور اس کی کامیابی کے رازوں پر تفصیلی نظر ڈالیں گے۔
آرون گروپس کا تعارف
آرون گروپس ایک عالمی سطح کی کاروباری کمپنی ہے جو مختلف شعبوں میں خدمات فراہم کرتی ہے۔ یہ کمپنی مختلف مصنوعات اور خدمات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک میں اپنی موجودگی کا احساس دلاتی ہے۔ آرون گروپس کی کامیابی کا راز اس کی بہترین کاروباری حکمت عملی، جدید ترین تکنیکی سہولیات، اور ماہرین کی ٹیم میں مضمر ہے۔
تاریخ اور پس منظر
آرون گروپس کی بنیاد 2010 میں رکھی گئی تھی۔ ابتدائی دنوں میں، کمپنی نے چھوٹے پیمانے پر کاروبار کا آغاز کیا۔ لیکن اپنے معیاری خدمات اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کی بدولت، آرون گروپس نے بہت جلد ترقی کی منازل طے کیں۔ آج، آرون گروپس دنیا بھر میں مختلف ممالک میں اپنی موجودگی کا احساس دلاتی ہے اور ہزاروں صارفین کو اپنی خدمات فراہم کر رہی ہے۔
کاروباری ماڈل
آرون گروپس کا کاروباری ماڈل متعدد شعبوں میں تقسیم ہے۔ اس کی بنیادی خدمات میں مالی مشاورت، ای کامرس، اور تکنیکی خدمات شامل ہیں۔ کمپنی کا مقصد اپنے صارفین کو بہترین خدمات فراہم کرنا اور ان کی توقعات سے بڑھ کر کام کرنا ہے۔
مالی مشاورت: آرون گروپس مالی مشاورت کے شعبے میں بہترین خدمات فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کی ماہر ٹیم مختلف مالی مسائل کا حل فراہم کرتی ہے اور صارفین کو بہترین سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتی ہے۔
ای کامرس: آرون گروپس کا ای کامرس سیکشن مختلف مصنوعات کی فروخت کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم صارفین کو بہترین مصنوعات اور خدمات فراہم کرتا ہے۔
تکنیکی خدمات: آرون گروپس تکنیکی خدمات کے شعبے میں بھی اپنی بہترین خدمات فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کی ماہر ٹیم جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کو بہترین تکنیکی حل فراہم کرتی ہے۔
آرون گروپس کی کامیابی کے راز
آرون گروپس کی کامیابی کے پیچھے کئی اہم عوامل کارفرما ہیں۔ ان عوامل میں بہترین کاروباری حکمت عملی، ماہرین کی ٹیم، اور جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے۔
بہترین کاروباری حکمت عملی: آرون گروپس کی کامیابی کا سب سے بڑا راز اس کی بہترین کاروباری حکمت عملی ہے۔ کمپنی نے مختلف شعبوں میں بہترین خدمات فراہم کرنے کے لئے مختلف حکمت عملی اپنائی ہیں۔
ماہرین کی ٹیم: آرون گروپس کی ٹیم میں مختلف شعبوں کے ماہرین شامل ہیں۔ یہ ماہرین اپنے تجربے اور مہارت کی بدولت کمپنی کو کامیابی کی راہ پر گامزن رکھتے ہیں۔
جدید ترین ٹیکنالوجی: آرون گروپس جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے صارفین کو بہترین خدمات فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے مختلف سیکشنز میں جدید ترین سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کا استعمال کیا جاتا ہے۔
آرون گروپس کی خدمات
آرون گروپس مختلف شعبوں میں اپنی خدمات فراہم کرتی ہے۔ ان خدمات میں مالی مشاورت، ای کامرس، تکنیکی خدمات، اور دیگر شعبے شامل ہیں۔
مالی مشاورت: آرون گروپس مالی مشاورت کے شعبے میں مختلف خدمات فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کی ماہر ٹیم مختلف مالی مسائل کا حل فراہم کرتی ہے اور صارفین کو بہترین سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتی ہے۔
ای کامرس: آرون گروپس کا ای کامرس سیکشن مختلف مصنوعات کی فروخت کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم صارفین کو بہترین مصنوعات اور خدمات فراہم کرتا ہے۔
تکنیکی خدمات: آرون گروپس تکنیکی خدمات کے شعبے میں بھی اپنی بہترین خدمات فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کی ماہر ٹیم جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کو بہترین تکنیکی حل فراہم کرتی ہے۔
تربیت اور ترقی: آرون گروپس اپنے ملازمین کی تربیت اور ترقی پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔ کمپنی مختلف تربیتی پروگرامز کے ذریعے اپنے ملازمین کی صلاحیتوں کو بڑھاتی ہے اور ان کو نئے چیلنجز کے لئے تیار کرتی ہے۔
آرون گروپس کا مشن اور وژن
آرون گروپس کا مشن اور وژن کمپنی کی کامیابی کی راہ ہموار کرتا ہے۔ کمپنی کا مشن بہترین خدمات فراہم کرنا اور صارفین کی توقعات پر پورا اترنا ہے۔ کمپنی کا وژن مستقبل میں ایک عالمی سطح کی کاروباری کمپنی بننا ہے۔
مشن: آرون گروپس کا مشن اپنے صارفین کو بہترین خدمات فراہم کرنا اور ان کی توقعات سے بڑھ کر کام کرنا ہے۔
وژن: آرون گروپس کا وژن مستقبل میں ایک عالمی سطح کی کاروباری کمپنی بننا ہے۔ کمپنی کا مقصد جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں بہترین خدمات فراہم کرنا ہے۔
آرون گروپس کی سوشل رسپانس بلٹی
آرون گروپس اپنی سوشل رسپانس بلٹی پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔ کمپنی مختلف سماجی منصوبوں میں حصہ لیتی ہے اور مختلف کمیونٹیز کی بہتری کے لئے کام کرتی ہے۔ کمپنی کے مختلف سوشل رسپانس بلٹی منصوبے درج ذیل ہیں:
تعلیم: آرون گروپس مختلف تعلیمی منصوبوں میں حصہ لیتی ہے۔ کمپنی مختلف سکولوں اور کالجز کو مالی معاونت فراہم کرتی ہے اور تعلیم کی بہتری کے لئے کام کرتی ہے۔
صحت: آرون گروپس مختلف صحت کے منصوبوں میں حصہ لیتی ہے۔ کمپنی مختلف ہسپتالوں اور کلینکس کو مالی معاونت فراہم کرتی ہے اور صحت کی بہتری کے لئے کام کرتی ہے۔
ماحولیات: آرون گروپس مختلف ماحولیات کے منصوبوں میں حصہ لیتی ہے۔ کمپنی مختلف ماحولیاتی منصوبوں کو مالی معاونت فراہم کرتی ہے اور ماحول کی بہتری کے لئے کام کرتی ہے۔
آرون گروپس کا مستقبل
آرون گروپس کا مستقبل بہت روشن ہے۔ کمپنی کی بہترین کاروباری حکمت عملی، ماہرین کی ٹیم، اور جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے، آرون گروپس مستقبل میں بھی کامیابی کی راہ پر گامزن رہے گی۔ کمپنی کا مقصد مختلف شعبوں میں بہترین خدمات فراہم کرنا اور عالمی سطح پر ایک ممتاز مقام حاصل کرنا ہے۔
آرون گروپس نے اپنی بہترین خدمات اور کاروباری حکمت عملی کی بدولت آج کل دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کر لی ہے۔ کمپنی کی کامیابی کے پیچھے مختلف عوامل کارفرما ہیں، جن میں بہترین کاروباری حکمت عملی، ماہرین کی ٹیم، اور جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے۔ آرون گروپس کا م��تقبل بہت روشن ہے اور کمپنی مختلف شعبوں میں اپنی بہترین خدمات فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہے۔
آرون گروپس کا مستقبل کی راہیں مزید کامیابی کی جانب گامزن ہیں۔ کمپنی کے کاروباری منصوبے اور اس کی سوشل رسپانس بلٹی اسے ایک ممتاز مقام پر فائز کرتے ہیں۔ آرون گروپس کا مقصد نہ صرف اپنے صارفین کو بہترین خدمات فراہم کرنا ہے بلکہ معاشرتی بہتری میں بھی اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
کاروباری حکمت عملی اور ٹیکنالوجی
آرون گروپس کی کاروباری حکمت عملی جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔ کمپنی کا مقصد جدید ترین تکنیکی حل فراہم کرنا اور اپنے صارفین کو بہترین تجربہ فراہم کرنا ہے۔ آرون گروپس کی ماہر ٹیم مستقل طور پر جدید ٹیکنالوجی کا جائزہ لیتی ہے اور ان کو اپنے کاروباری منصوبوں میں شامل کرتی ہے۔
جدید سافٹ ویئر: آرون گروپس جدید سافٹ ویئر کا استعمال کرتی ہے تاکہ صارفین کو بہترین خدمات فراہم کی جا سکیں۔ یہ سافٹ ویئر مختلف کاروباری عملوں کو خودکار بناتے ہیں اور کارکردگی میں بہتری لاتے ہیں۔
کلاؤڈ کمپیوٹنگ: آرون گروپس کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا استعمال کرتی ہے تاکہ ڈیٹا کو محفوظ اور موثر طریقے سے منظم کیا جا سکے۔ یہ تکنیک کمپنی کو مختلف جگہوں پر اپنے ڈیٹا کو فوری رسائی فراہم کرتی ہے۔
مصنوعی ذہانت: آرون گروپس مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتی ہے تاکہ کاروباری عملوں کو بہتر بنایا جا سکے۔ یہ تکنیک مختلف کاروباری مسائل کے حل میں مدد کرتی ہے اور کارکردگی میں بہتری لاتی ہے۔
آرون گروپس کے کاروباری پارٹنرز
آرون گروپس نے مختلف شعبوں میں بہترین کاروباری پارٹنرز کے ساتھ معاہدے کیے ہیں۔ یہ پارٹنرشپ کمپنی کو مزید ترقی کی راہ پر گامزن کرتی ہے اور بہترین خدمات فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
مالیاتی ادارے: آرون گروپس نے مختلف مالیاتی اداروں کے ساتھ پارٹنرشپ کی ہے تاکہ صارفین کو بہترین مالی مشاورت فراہم کی جا سکے۔
تکنیکی کمپنیز: آرون گروپس نے مختلف تکنیکی کمپنیز کے ساتھ پارٹنرشپ کی ہے تاکہ جدید ترین تکنیکی حل فراہم کیے جا سکیں۔
تعلیمی ادارے: آرون گروپس نے مختلف تعلیمی اداروں کے ساتھ پارٹنرشپ کی ہے تاکہ تعلیم کی بہتری کے لئے کام کیا جا سکے۔
صارفین کی توقعات اور آرون گروپس
آرون گروپس اپنے صارفین کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے ہمیشہ تیار رہتی ہے۔ کمپنی کا مقصد صارفین کو بہترین خدمات فراہم کرنا اور ان کی توقعات سے بڑھ کر کام کرنا ہے۔ آرون گروپس نے اپنی خدمات میں مختلف اصلاحات کی ہیں تاکہ صارفین کو بہترین تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
بہترین کسٹمر سروس: آرون گروپس بہترین کسٹمر سروس فراہم کرتی ہے تاکہ صارفین کو کسی بھی مسئلے کا فوری حل فراہم کیا جا سکے۔
معیاری خدمات: آرون گروپس معیاری خدمات فراہم کرتی ہے تاکہ صارفین کو بہترین تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
جدید تکنیکی سہولیات: آرون گروپس جدید تکنیکی سہولیات فراہم کرتی ہے تاکہ صارفین کو بہترین تکنیکی حل فراہم کیا جا سکے۔
نتیجہ
آرون گروپس ایک ممتاز اور کامیاب کاروباری کمپنی ہے جو مختلف شعبوں میں بہترین خدمات فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کی بہترین کاروباری حکمت عملی، ماہرین کی ٹیم، اور جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال اس کی کامیابی کے پیچھے بنیادی عوامل ہیں۔ آرون گروپس کا مستقبل بہت روشن ہے اور کمپنی مختلف شعبوں میں اپنی بہترین خدمات فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہے۔
آرون گروپس کا مشن اور وژن کمپنی کو ایک عالمی سطح کی کاروباری کمپنی بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ کمپنی کی سوشل رسپانس بلٹی اور مختلف سماجی منصوبے اس کی بہترین خدمات کا مظہر ہیں۔ آرون گروپس کا مقصد نہ صرف اپنے صارفین کو بہترین خدمات فراہم کرنا ہے بلکہ معاشرتی بہتری میں بھی اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
آرون گروپس کی کامیابی کے پیچھے مختلف عوامل کارفرما ہیں جن میں بہترین کاروباری حکمت عملی، ماہرین کی ٹیم، اور جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے۔ آرون گروپس کا مستقبل بہت روشن ہے اور کمپنی مختلف شعبوں میں اپنی بہترین خدمات فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہے۔
Website: https://www.gostaresh.news/
2 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
Tumblr media
جب آپ توجہ کی ضرورت اور کسی کو کچھ بھی ثابت کرنے کی ضرورت کو چھوڑ دیتے ہیں تو آپ کو سکون ملتا ہے۔
You find peace when you stop needing attention and the need to prove anything to anyone.
Shams Tabrizi
32 notes · View notes
kishmishwrites · 4 months
Text
خوش رہنے کے کچھ قیمتی راز
خوش رہنا ہمارے کردار، اخلاق، مزاج اور عادتوں سے بہت جڑا ہے۔ دیکھئے! وہ کیا ویلیوز ہیں جو زندگی کو مطمئن اور خوشحال بناتی ہیں
1 شکر کیجئے، آنکھیں ٹھنڈی ہوں گی، ناشکری کریں گے زندگی عذاب بن جائے گی
2 ناراضگیوں سے بچیں کوئی اچھی چیز اچھی نہ لگے گی
3 کم کھائیں جب بھوک لگے تب کھائیں، کم سوئیں، جب تھکیں تب سوئیں۔ صحت اچھی ہوگی۔ اور کم بولیں۔ خاموشی حکمت ہے۔ بولیں تو تول کے
بعض مرتبہ چمنہ سے نکلے الفاظ ہمارے دشمن پیدا کر دیتے ہیں
4 نظروں کو آزاد نہ چھوڑیں۔ جتنا چھوڑیں گے اتنی ہی خواہشیں اور حسرتیں بڑھیں گی
5 جب کوئی چھوٹا بڑا فیصلہ کریں عدل سے کریں
6 کسی سے تکلیف ملے تو سوچئے کہ تقدیر میں لکھی تھی۔ معاف کردیں اور سوچیں کہ زیادتی آپ کے ساتھ ہوئی ہے تو آپ زیادتی کرنے والے سے بہتر ہیں
7 دوسروں کو ہرٹ نہ کیجئے۔ دوسروں کے جذبات، دل کا قیمتی چیزوں کی طرح احساس اور احتیاط کیجئے
8 فرصت کو ہرگز ضائع نہ کریں۔ اسکو خوب استعمال میں لائیں۔ عافیت مانگیں اور اس پر شکرگزار ہوں
9 دوسروں کو عزت دیں یہ واپس آپکے پاس آئے گی۔ حقداروں کو حق دیں۔ مہمان کی عزت کریں غیبت نہ کریں
10 جب ممکن ہو طلوع ہوتے اور ڈھلتے سورج کا نظارہ دیکھئے۔ اللہ سے باتیں کریں
11 نعمتیں گنیں۔ جو ملی ہیں ان میں سے کسی ایک سے محروم ہو جائیں یا یہ عذاب میں بدل جائے تو کیا ہوگا۔ مثلا اللہ نے اولاد دی وہ اسکے بجائے نافرمان ہوتی تو کیا ہوتا
12 رشتوں کو جوڑنے میں خوشی ہے، رشتے مت کاٹیں، زیادتیاں نہ کریں خوش رہیں گے
13 ایسے دوستوں سے زندگی خوبصورت ہے جو نصیحت کرکے آپکو سیدھے ٹریک پر رکھنے والے ہوں
14 اپنے اخلاق اچھے رکھئے۔ برے اخلاق والے کے دوست نہیں ہوتے
15 نیکیاں کرنا دل کو مطمئن کرتا ہے لیکن اخلاص نیت سے کریں ورنہ کوئی وزن نہیں ہوگا۔ اور گناہوں پر توبہ کیجئے ورنہ یہ بڑا مسئلہ بن جائیں گے
16 لوگوں کے کام آنا زندگی کی اصل خوشی ہے۔ دینے والے، کام آنے والے بنیں۔ آپ خود کیلئے ڈھیروں خیرخواہ اور دوست اکٹھے کرلیں گے۔ لوگوں کے مسئلے حل کردیں، اپنے مسئلے چھوٹے ہو جائیں گے۔ خود کو دوسرے کی جگہ رکھ کر دیکھئے
17 جس سے محبت کرتے ہیں اسکے ساتھ وقت گزاریئے۔ جس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں کوشش کرکے فاصلہ رکھیں
18 صبر کیجئے۔ خود کو کنٹرول کرلیں۔ بڑے بڑے شعلے بجھ جائیں گے دکھوں اور غصے کے
19 دنیا اور خواہشات سے جتنا بے نیاز ہوں گے بڑے بڑے مسئلے چھوٹے سے رہ جائیں گے
20 شہرت سے عزت زیادہ اچھی ہے کیونکہ شہرت کے صدمے اور احتیاطیں بہت بڑی ہیں۔ جو اپنی تعریف پر خوش ہوتے ہیں وہ عام لوگ ہوتے ہیں۔ خاص بننا ہے تو اللہ کی خوشنودی پر خوش ہوں
21 جھوٹ نہ بولیں آپ پر اعتماد کیا جائے گا۔ حیا والی زندگی گزاریں آپکی عزت مال محفوظ ہوں گے
22 اپنے ٹارگٹ کیلئے تھکنے سے مت گھبرائیں، کیونکہ جب اچھا نتیجہ نکلے گا تو سب اچھا لگے گا
23 جتنی اللہ کی محبت دل میں زیادہ ہے۔ جتنا آپ رب کو پہچانیں گے زندگی خوبصورت ہو جائے گی
24 موت کے ڈر کی بجائے موت کی تیاری پر زیادہ توجہ دیں۔ آخر مریں گے تو اللہ تعالی کا دیدار اور جنت نصیب ہوگی
7 notes · View notes