Tumgik
#روک
urdu-e24bollywood · 2 years
Text
کترینہ کیف نے ایئرپورٹ پر چیکنگ روک دی۔
کترینہ کیف نے ایئرپورٹ پر چیکنگ روک دی۔
VicKat نوٹس ویڈیو: کترینہ کیف اپنی شادی کے بعد سے ہر ایک اپنی نجی (اور پیشہ ورانہ) زندگی کو بہت مناسب طریقے سے متوازن کر رہی ہیں۔ گزشتہ روز اداکارہ نے شوہر وکی کوشل اور سسرال والوں کے ساتھ کرسمس منایا۔ اسی وقت، کترینہ کو اپنے شوہر کے ساتھ نئے سال کے سفر کے لیے پرواز کرتے دیکھا گیا ہے۔ بہر حال، اداکارہ کو ممبئی ایئرپورٹ پر چیکنگ کے لیے رکنے کی ضرورت تھی، جس کی ویڈیو ویب پر وائرل ہوگئی۔ VicKat نے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
qalbofnight · 11 months
Text
Tumblr media Tumblr media Tumblr media
کہانی
رابعہ بصری
سنو تم لکھ کے دے دو نا
کہانی میں کہاں سچ ہے
کہاں پہ رک کے تم نے غالباً کچھ جھوٹ لکھنا ہے
کہاں ایسا کوئی اک موڑ آنا ہے
جہاں چالان ممکن ہے
کہاں وہ بیش قیمت سا
سنہری چھوٹا سا ڈبہ جو اپنی دھڑکنوں سے اپنے ہونے کی گواہی دے رہا ہے
ٹوٹ جانا ہے
کہاں قاری کو سمجھانا ہے
دکھ کے اس الاؤ میں جھلستی سی کہانی روک دینا ہی ضروری ہے
سفر میں رک کے سب کو الوداع کہنے کا لمحہ لازمی ہے
کہاں تاریخ لکھ کے اس قلم کو جیب میں رکھنا ضروری ہو گیا ہے
سنو تم یہ بتاؤ نا
تمہاری طلسماتی سی کہانی میں کوئی کردار تو ہوگا
جو ذمے دار ہوگا
کہاں پر مرکزی کردار نے دکھ درد سینے میں چھپانا ہے
فلک کو بد گماں کر کے
زمیں کو آسماں ہوتا دکھانا ہے
ندامت اور ملامت ساتھ رکھنی ہے
ہر اک ساعت کے سارے دکھ اٹھانے ہیں
نبھانے ہیں
بتانا ہے
محبت زندگی کا استعارہ ہے
محبت رات کا پہلا ستارہ ہے
یا
دکھ کا آخری کوئی کنارہ ہے
رابعہ بصری -
Kahani
Rabia Basri
suno tum likh ke de do na kahani mein kahan sach hai kahan pe ruk ke tum ne ghaaliban kuchh jhuT likhna hai kahan aisa koi ek moD aana hai jahan chaalan mumkin hai kahan wo besh-qimat sa sunahri chhoTa sa Dibba jo apni dhaDkanon se apne hone ki gawahi de raha hai TuT jaana hai kahan qari ko samjhana hai dukh ke is alaw mein jhulasti si kahani rok dena hi zaruri hai safar mein ruk ke sab ko alwidaa kahne ka lamha lazmi hai kahan tariKH likh ke is qalam ko jeb mein rakhna zaruri ho gaya hai suno tum ye batao na tumhaari tilsmati si kahani mein koi kirdar to hoga jo zimmedar hoga kahan par markazi kirdar ne dukh dard sine mein chhupana hai falak ko bad-guman kar ke zamin ko aasman hota dikhana hai nadamat aur malamat sath rakhni hai har ek saat ke sare dukh uThane hain nibhane hain batana hai mohabbat zindagi ka istiara hai mohabbat raat ka pahla sitara hai ya dukh ka aaKHiri koi kinara hai
56 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 1 month
Text
Tumblr media
تیرے بِنا زندگی سے کوئی ، شکوہ تو نہیں
تیرے بنا زندگی بھی لیکن ، زندگی تو نہیں
کاش ایسا ھو
تیرے قدموں سے، چُن کے منزل چلیں
اور کہیں، دور کہیں
تم گَر ساتھ ھو ، منزلوں کی، کمی تو نہیں
جی میں آتا ھے، تیرے دامن میں
سر چھپا کے ھم، روتے رھیں، روتے رھیں
تیری آنکھوں میں، آنسوؤں کی، نمی تو نہیں
تم جو کہہ دو تو
آج کی رات، چاند ڈوبے گا نہیں
رات کو روک لو
رات کی بات ھے، اور زندگی، باقی تو نہیں
سمپورن سنگھ گلزار
9 notes · View notes
ispeakmyhrart · 5 months
Text
آپکے حالات ہمیشہ آپکے اختیار میں نہی ہوتے جو لوگ اور حالات آپکے لئے دکھ اور رنج کا بعث بن رہے ہوتے ہیں آپ انھیں بدلنے سے قاصر ہوتے ہو۔
حال ہی میں جب کسی سے اس بارے میں بات ہوئی تو اُنھوں نے بہت اچھی مثال دی کہ ایک بار اشفاق احمد صاحب نے اپنے شاگردوں سے پوچھا کہ اگرآپ دیکھتے ہو کے کچھ بکریاں ہیں اور ایک کُتا اُن پہ بھونک رہا ہے اور حملہ کرنا چاہتا ہے آپ کیا کرو گے۔ کسی نے کہا کہ میں کتے کا منہ پکڑ لوں گا تو کسی نے کہا میں اُسے پتھر ماروں گا۔ اشفاق ڈاحب نے کہا یہ سب کرنے سے آپ کتے کو اپنے ارادے سے نہی روک پاؤ گے تو لوگوں نے کہا پھر ہمیں کیا کرنا چاہیے آپ نے کہا آپ کو کتے کے مالک کو بلانا پڑے گا جس کی وہ بت مانتا ہے صرف وہی اُس کو روک سکتا ہے۔
تو بس اپنی بے بسی کہ رونے اس کہ آگے کیا رونے جو بے بسی کی وجہ ہےجسے آپ رو کہ، یا غصے سے نہی روک سکتے۔ آپ کو اس شخص سے کوئی اُمید نہی رکھنی اس کی منت نہی کرنی مگ اُس کے مالک کو بلانا ہے جو عرشِعظیم کا مالک ہے اُس سے مدد مانگنی ہے اُس سے امید رکھنی ہے۔
پس میں نے اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کیا ۔
حسبي الله لا إله إلا هو عليه توكلت وهو رب العرش العظيم
7 notes · View notes
0rdinarythoughts · 1 year
Text
Tumblr media
مسلسل دیا جانے والا ڈوز کسی انسان کو اگر ایک دم سے دینا بند کر دیا جاۓ تو ذہنی توازن برقرار نہیں رہتا۔نشہ کرنے والوں کے لئے وہ ڈوز افیون یا شراب کا ہوتا ہےاور محبت کرنے والوں کے لئے، وہ ڈوز کسی ایسے شخص کا جس سے وہ بے پناہ محبت کرتا ہو. دونوں ہی صورتوں میں اگر اس ڈوز کی مقدار کم کر دی جاۓ یا روک دی جائے تو ذہنی توازن کا بگڑنا یقینی امر ہے.
If a continuous dose is suddenly stopped, the mental balance of a person will not be maintained. He loves you immensely. In both the cases, if the dose is reduced or stopped, the deterioration of mental balance is certain.
13 notes · View notes
furkanbhat · 3 months
Text
کھبی جانے والوں کو روک کے دیکھا ہے؟ وہ رکتے نہیں ہے پتہ ہے کیو ان کو ہم سے بہتر مل چکا ہوتا ہے۔
یعنی محبت چھوڈ کر محبت ڈونڈنے جاو تو محبت مل جاتی ہے یعنی اب تک اس چھوڈنے والے شخض کے ساتھ تھے تو کیو تھے۔ پھلے شخض کی محبت ٹکھرا کر جس کے پاس گۓ ہو تو کیا اس کی پہلی محبت تم ہو؟ چلو مان لیتے ہے وہ شخض ٹوٹا ہوگا اس کو تم سمیٹنے جارہے ہو۔
"یعنی کسی کو توڈ کر کسی کو جوڈنے جارہے ہوہو؟
وہ تو پہلے سے ہی مر چکا تھا شایدشاید تم پاس ہو اس اُمید سے زندہ تھا۔ اس کو ابھی مکمل جوڈا بھی نہیں اس کو مکمل توڈ دِیا، اور جو شاید ٹوٹا ہی نا ہو اس کو جوڈنے جارہے ہو_
(تم تو ایک لعنت کے حقدار ہو) 🥀
🫸16/01/2022🫷
6 notes · View notes
aiklahori · 1 year
Text
کرم یافتہ لوگ
واصف علی واصف صاحب لکھتے ہیں کہ
جس پہ کرم ہے، اُس سے کبھی پنگا نہ لینا۔ وہ تو کرم پہ چل رہا ہے۔ تم چلتی مشین میں ہاتھ دو گے،تو اُڑ جاؤ گے۔
کرم کا فکس فارمولا تو کوئی نہیں ہے-
بس کرم کی وجہ ڈھونڈو۔ جہاں تک میرا مشاہدہ ہے، جب بھی کوئی ایسا شخص دیکھا جس پر ربّ کا کرم تھا، اُسے ہمیشہ عاجز پایا۔ پوری عقل کے باوجود بس سیدھا سا بندہ۔ بہت تیزی نہیں دکھائے گا۔ اُلجھائے گا نہیں۔ رستہ دے دے گا۔ بہت زیادہ غصّہ نہیں کرے گا۔سِمپل بات کرے گا۔ میں نے ہر کرم ہوئے شخص کو مخلص دیکھا ـــ اخلاص!! غلطی کو مان جاتا ہے۔ معذرت کر لیتا ہے۔ سرنڈر کر دیتا ہے۔
*جس پر کرم ہوا ہے نا، میں نے اُسے دوسروں کے لئے فائدہ مند دیکھا۔*
یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ آپ کی ذات سے نفع ہو رہا ہو، اور اللہ آپ کے لئے کشادگی کو روک دے۔ وہ اور کرم کرے گا۔
میں نے ہر صاحبِ کرم کو احسان کرتے دیکھا ہے۔ حق سے زیادہ دیتا ہے۔ اُس کا درجن 13 کا ہوتا ہے، 12 کا نہیں۔ اللہ کے کرم کے پہیے کو چلانے کے لئے آپ بھی درجن 13 کا کرو اپنی زندگی میں۔ *اپنی کمٹمنٹ سے تھوڑا زیادہ احسان کر دیا کرو۔* نئیں تو کیا ہو گا؟ حساب پہ چلو گے تو حساب ہی چلے گا! دل کے کنجوس کے لئے کائنات بھی کنجوس ہے۔
دل کے سخی کے لئے کائنات خزانہ ہے۔جب زندگی کے معاملات اڑ جائیں سمجھ جاؤ تم نے دوسروں کے معاملات اڑاۓ ہوۓ ہیں ۔
*آسانیاں دو آسانیاں ملیں گی*
---
"Karam Yafta Log"
Wasif Ali Wasif Sahib likhte hain ke "Jis pe karam hai, us se kabhi panga na lena. Woh to karam pe chal raha hai. Tum chalti machine mein haath do gay, toh urr jao gay. Karam ka fix formula toh koi nahi hai,
bas karam ki wajah dhoondo. Jahan tak mera mushahida hai, jab bhi koi aisa shakhs dekha jis par Rab ka karam tha, usse humesha aajiz paya. Puri aqal ke bawajood bas seedha sa banda. Bohat tezi nahi dikhaayega. Uljhayega nahi. Rasta dey dey ga. Bohat zyada ghussa nahi karega. Simple baat karega. Maine har karam hue shakhs ko mukhlis dekha - ikhlaas!! Ghalti ko maan jaata hai. Maazrat kar leta hai. Surrender kar deta hai.
"Jis pe karam hua hai na, maine usay dosron ke liye faida mand dekha."
Yeh ho hi nahi sakta ke aap ki zaat se nafa ho raha ho, aur Allah aap ke liye kusha-dagi ko rok de. Woh aur karam karega.
Maine har sahib-e-karam ko ehsan kartay dekha hai. Haq se zyada deta hai. Uska darjaan 13 ka hota hai, 12 ka nahi. Allah ke karam ke pahiye ko chalanay ke liye aap bhi darjaan 13 ka karo apni zindagi mein. "Apni commitment se thoda zyada ehsan kar diya karo." Nahi toh kya hoga? Hisaab pe chalo gay toh hisaab hi chalega! Dil ke khanjoos ke liye kaainaat bhi khanjoos hai.
Dil ke sakhi ke liye kaainaat khazana hai. Jab zindagi ke mamle ud jayen, samajh jao tum ne dosron ke mamle udaye hue hain.
"Aasaniyan do, aasaniyan miliengi."
14 notes · View notes
thepoetistguy · 10 months
Text
”ادھوری نظم“
اپنے پُر تنہا کمرے کی آدھے
کھلی ہوئی کھڑکی سےجب
سرد ہوا اندر آنے کے لئے
زور لگاتی ہے،
تیری یاد، ، تیری زلف،
میرے خیال کا پلو پکڑ کر
میرے سینہ چاک کرنے
لگ جاتی ہے.
میں بھی ذرا سہم کر دروازے
پر پیٹھ دیے دُور رستے کو تکنے
لگ جاتا ہوں،
کئے انجانے لوگ ہیں اس پر
آتے جاتے ہیں بہت ہیں اس پر
کوئی راہی گھر کو ہے جائے،
کوئی لوٹ پردیس کو جائے،
میں گھر کی دھلیز پہ بیٹھے
تکتی نگاہ کے پر پھیلائے جیسے
آنگن میں ہے کوئی آئے، جیسے
ویران بگیا میں رنگ کھل آئے.
سوچ سمجھ کا بھید نہیں ہے
یہ الجھے دل کا دوش نہیں ہے
اُن بلکتی آنکھوں سے کئی خواب
ٹوٹے ہیں. جیسے نوبہار دوشیزۂ
کے مہندی سے چھلکتے ہوئے پاؤن
کی جھانجھر ٹوٹ جائے.
پر بھی اے غم یار تم اس ٹوٹی
پایل کو جوڑ کر، ہر موتی موتی
سنگ لیے، اس رنگ، دھنک، اور
جھنجھار اپنے کو ساتھ لیے،
اُس رستے پر چل آؤ جس راستے
پر میں آنکھیں ٹکائے ہوں بیٹھا.
پھر سے سرد ہوا کے جھونکے نے
کھڑکی کو زور سے ہے کھولا.
جیسے شام کے دھندلکے نے
سندیسہ ہے بیجھا راہی اپنی
راہ پر ہے،
ہے سفر کٹھن ان سپنوں کا،
خیال تو پھر بھی اپنے ہیں،
سارے خواب بھی تو اپنے ہیں
پھر یوں تم بھی تو اپنے ہو،
اب دیر بہت ہے ہو چکی اک
روشن چراغ بھے اپنے ساتھ
لیے تم بھی گھر کو آجاؤ،
سنا ہے بلائیں شام ہوتے ہی
راستوں پر رقص کرتی ہیں
تم بھی گھر کو آجاؤ اب رات
بہت ہے ہو چکی،
اب مجھ کو ڈر سا لگتا ہے
اب چپ سہما سا رہتا ہوں
راتیں آسیب سی لگتی ہیں
شامیں آزار سی لگتی ہیں
آنکھیں موند لیں ہے میں نے
سانسیں روک دی ہیں میں نے
آنسو تھم سے گئے ہیں اب تو،
سنا ہے بلائیں رات ہوتے ہی
راستوں پر رقص کرتی ہیں
تم بھی گھر کو آجاؤ اب رات
بہت ہے ہو چکی،
” دانش دھرمانی “
Tumblr media
3 notes · View notes
xrozenn · 1 year
Text
اب تیرا ذکر ہوتا ہے تو سینا تھام لیتا ہوں
مسکرانے کی بجائے آنسو روک لیتا ہوں
میرے درد کو ابنا سمجھ کر جو سنبھالا کبھی
تو ہی درر بن کر آیا تو خود کو سنبھال لیتا ہوں
Now when you are mentioned, I hold my chest
Instead of smiling, I hold back my tears
Who took care of my pain as his own
when you came as pain, I take care of myself
4 notes · View notes
googlynewstv · 19 hours
Text
پاکستان اورچین کادہشتگردی کےخلاف ملکرکام کرنےپراتفاق
پاکستان اورچین نےانسداددہشت گردی اوربارڈرمینجمنٹ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے،منشیات،اسلحہ اوردیگرغی�� قانونی سامان کی اسمگلنگ کی روک تھام کےلیے مشترکہ طورپرکام کرن پراتفاق کیاہے۔ رپورٹ کےمطابق وزیر داخلہ محسن نقوی اورسیاسی اور قانونی امورکےوزیرچن مینگوو کی قیادت میں اعلیٰ سطح کےچینی وفد کےدرمیان ملاقات ہوئی۔ملاقات میں پاک چین تعلقات بالخصوص سنکیانگ کےساتھ باہمی دلچسپی کےامور پرتبادلہ خیال…
0 notes
jawadhaider · 15 days
Text
آج کے مشہور جلسہ کے مشہور عوامی فقرے
#8ستمبر
گنڈاپور
فیض حمید کو فوجی تم نے بنایا، جنرل تم نے بنایا، ڈی جی تم نے بنایا، اب اگر وہ غلط کرے تو اپنا ادارہ صہیح کرو ہمیں کیوں کہتے ہو۔
عمران خان کا ملٹری ٹرائل نہ خواجہ آصف کا باپ کرسکتا ہے نہ خواجہ آصف کے باپ کرسکتے ہیں ، علی امین
اگلا جلسہ لاہور میں ہوگا، مریم میں آرہا ہوں، پنگا مت لینا وہ حال کریں گے کہ بنگلہ دیش بھول جاؤ گے، ہمارے پٹھانوں کا اصول ہے ڈھول بھی لاتے ہیں اور بارات بھی، علی امین گنڈا پور۔۔۔!!!
عمران خان تم جیت گئے یہ سارے بے غیرت ہار گئے ، علی امین
اگر تم نےفوج نہ ٹھیک کی تو فوج کو ہم ٹھیک کردیں گے ، لو یو علی امین
علی امین نے ڈیڈ لائن دے دی 🚨
ایک سے دو ہفتوں میں عمران خان رہا نا ہوا تو ہم خود عمران خان کو رہا کروائیں گے لیڈ میں کروں گا پہلی گولی بھی میں کھاؤں گا۔
علی امین گنڈا پور کی وارننگ
علامہ راجہ ناصر عباس
دوستو یہ جدوجہد بہت طویل ہے آپ نے مایوس نہیں ہونا،میدان میں ڈٹے رہنا ہے،دنیا کی کوئی طاقت آپ کے جذبوں اور حوصلوں کو شکست نہیں دے سکتے۔جلسے سے خطاب
اب جو ہمیں مارے گا،ہم اسے ماریں گے،اگر آئین تم نہیں مانتے تو آئین پھر ہم بھی نہیں مانتے،علی امین گنڈا پور
‏فیض حمید ہمیں کوئی جہیز میں نہیں ملا تھا وہ تمہارا جنرل تھا وہ تمہارا باپ تھا
علی امین گنڈا پور کی للکار🔥🔥🔥
محمود خان اچکزئی
میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ذریعے عمران خان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ دنیا میں جتنے انقلابات ہوئے انہیں اتنی بڑی عوامی حمایت حاصل نہیں تھی جتنی آپ کو حاصل ہے۔ پھر کیوں انقلاب نہیں ہورہا؟
انقلاب کیلئے بنیادی شرط تنظیم ہے۔ یہاں تنظیم کی کمی ہے۔
مجھے تحریک انصاف کی اس قیادت سے ایک گلہ ہے کہ لاکھوں لوگوں کے سمندر کے باوجود عمران خان جیل میں ہے یہ افسوس کی بات ہے۔
کیوں نہ اڈیالہ کی طرف مارچ شروع کیا جائے؟ ہمارا راستہ نا اسٹیبلشمنٹ روک ‏سکتی ہے نا یہ سرکار۔
خالد خورشید کا یہ جملہ پاکستان کی 77 سالہ تاریخ کا نچوڑ ہے:
ایوب نے آئین پہ پیشاب کیا: بھٹو نے جنم لیا
ضیاء نے آئین پہ پیشاب کیا: شریف خاندان نے جنم لیا
منیرے مستری نے آئین پہ پیشاب کیا: محسن نقوی نے جنم لیا
0 notes
dpr-lahore-division · 22 days
Text
ہینڈ آؤٹ نمبر 14297
لاہور یکم ستمبر
انسداد سموگ مہم/ ضلعی انتظامیہ لاہور کی بڑی کارروائیاں، اینٹوں کے 4 بھٹے مسمار،
لاہور: دھواں چھوڑنے والی 18 گاڑیاں بند، 32 گاڑیوں کے چالان جبکہ 1.6 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کئے گئے .
لاہور: بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ اور خستہ حال 17 گاڑیوں کو بھی چالان کئے گئے.
ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنرز نے بھرپور کارروائیاں کیں. اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ زینب طاہر نے مال اور سندر کے علاقوں میں اینٹوں کے بھٹوں کی چیکنگ کی. اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ نے این او سی کی عدم دستیابی پر ایک پلانٹ سیل کر دیا. اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن صاحبزادہ یوسف نے اینٹوں اور مٹی کے بھٹوں کے خلاف آپریشن کیا اور کم معیار کا ایندھن اور زگ زیگ ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے پر 4 بھٹوں کو مسمار کروایا. اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن نے آصل سلیمان اور گلویرہ میں اینٹوں کے بھٹے مسمار کروائے. اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن نے ای پی ڈی اور ریونیو کو ایک ہی فرد کے مختلف عملے کو مقامات پر اینٹوں کے بھٹے نہ بنانے کی ہدایت کی. ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا نے کہا کہ سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے لئے سخت ایکشن کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ فیکٹری مالکان فضائی آلودگی کنٹرول کرنے والے آلات نصب کروائیں اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، صنعتی یونٹس کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں کی جائیں. ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنرز بھٹہ مالکان زگ زیگ ٹیکنالوجی کا استعمال کریں اور یقینی بنائیں اور ہسپتالوں کے فضلہ جات کو حفاظتی اقدامات کے تحت تلف کروایا جائے. ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا نے کہا کہ فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور انسداد سموگ کی روک تھام کے لئے تمام میسر وسائل بروئے کار لائے جائیں.
***************************
0 notes
airnews-arngbad · 24 days
Text
 Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 30 August-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ:  ۳۰؍ اگست  ۲۰۲۴ء؁
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
                ٭             وزیر اعظم نریندر مودی آج ڈہانو میں توسیعی بندرگاہ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
                ٭               مرکزی حکومت کی جانب سے گنے کے رس سے ایتھینال سازی پر عائد کردہ پابندی میں نرمی۔
                ٭               قبائلی علاقوں میں پیسا قانون کے تحت بھرتی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے حکومت کا مثبت مؤقف:  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا تیقن۔
                ٭               مراٹھا ریزرویشن تحریک کے رہنما منوج جرانگےپاٹل کی جانب سے آئندہ  29 ستمبر سے دوبارہ بھوک ہڑتال شرو ع کرنے کے عزم کا اظہار۔
اور۔۔۔٭     پیرس پیرالمپکس میں بھارتی ایتھلیٹس کی پیش قدمی، تین کھلاڑی آج تمغوں کیلئے قسمت آزمائیں گے۔
***** ***** *****
                اب خبریں تفصیل سے:
                وزیر اعظم نریندر مودی آج ریاست کا دورہ کریں گے۔ وہ ممبئی کے جیو کنونشن سینٹر میں صبح گیارہ بجے گلوبل فِنٹیک فیسٹ کا افتتاح کریں گے۔ پیمنٹس کونسل آف انڈیا، نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا اور فنٹیک کنورجنس کونسل کی جانب سے اس فیسٹیول کا انعقاد کیا گیاہے۔ بعد ازاںدوپہر تقریباً ڈیڑھ بجے پال گھر کے سڈکو میدان پر مودی مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ ِ بنیاد رکھیں گے۔ وزیرِ اعظم مودی کے ہاتھوں پال گھر کے ڈہانو گاؤں میں 76 ہزار کروڑ روپئےکے صرفے سے تعمیر ہونے والی توسیعی بندرگاہ کا سنگ بنیاد بھی رکھا جائےگا۔
                اس بندرگاہ سے مہاراشٹر سمیت ملک کی ایک منفرد شناخت بنانے میں مدد ملنے کا یقین بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی راستوں کے محکمے کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے ظاہر کیا ہے۔ سونووال کل پال گھر میں ایک صحافتی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ یہ ایشیا کی سب سے بڑی بندرگاہ ہوگی اور دنیا کی سرِفہرست دس بندرگاہوں میں شامل ہوگی‘ جبکہ 12 لاکھ لوگوں کو راست اور بالراست روزگار اس بندرگاہ سے ملنے کا دعویٰ بھی سونووال نے کیا۔
***** ***** *****
                مرکزی حکومت نے گنے کے رس سے ایتھینال کی تیاری پر عائد کردہ پابندی ہٹا دی ہے۔ مرکزی تحفظ ِ صارفین ، خوراک اور بلدی رسد وزارت کی جانب سے کل اس سلسلے میں ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔
                مرکزی حکومت کی جانب سے گنے کے رس اور بی ہیوی مولیسِس سے ایتھینال بنانے کی اجازت ملنے سے ریاست کے شکر کارخانوں کو بڑی راحت ملنے کا یقین وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ظاہر کیاہے۔وزیر اعلیٰ شندے نے گنّے کے رس سے ایتھینال بنانے کی اجازت دینے کیلئے مرکزی حکومت سے  وقتاً فوقتاً نمائندگی کی تھی۔
***** ***** *****
                وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی سربراہی میں کل پیسا شعبے میں بھرتی سمیت دیگر موضوعات پر غور و خوض کیلئے ا یک اجلاس منعقد ہوا۔ قبائلی علاقوں میں پیسا قانون کے تحت بھرتی کے معاملے کو حل کرنے کیلئے حکومت مثبت مؤقف رکھتی ہے، اس سلسلے میں عدالت ِ عظمیٰ میں داخل کردہ عرضی پر دئیے گئے فیصلے کے تحت قبائلی امیدواروں کے تقررات کیلئے عدالت عظمیٰ سے درخواست کرنے کا تیقن وزیرِ اعلیٰ نے دیا۔
***** ***** *****
                دریں اثنا، کل ممبئی میں ایک خانگی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں، وزیر اعلیٰ شندے نے کہا کہ مہاراشٹر ملک کی ترقی کا انجن ہے اور گزشتہ دو سالوں میں اندرونِ ملک ہونے والی آمدنی میں مہاراشٹر کا حصہ سب سے زیادہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی معیشت ایک ٹر یلین ہے اور ریاستی حکومت کسانوں کی خودکشی کے معاملات کی روک تھام کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔
***** ***** *****
                نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا ہے کہ سندھو دُرگ ضلعے کے راجکوٹ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسّمے سے متعلق جو کچھ بھی معاملہ رُونما ہوا وہ افسوسناک ہے اور اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پوار کل بیڑ میں این سی پی کی جن سمان یاترا سے مخاطب تھے۔ اس موقعے پر وزیرِ زراعت دھننجے منڈے نے اپنے خطاب میں بتایا کہ لاڈلی بہن اسکیم پر عمل آوری کے سلسلے میں بیڑ ضلع ریاست میں تیسرے نمبر پر ہے۔
***** ***** *****
                راشٹروادی کانگریس شرد چندر پوار پارٹی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے کہاہے کہ ریاست میں ریڑھ کی ہڈی سے محرو م حکومت چل رہی ہے۔  ہنگولی ضلعے کے بسمت تعلقے میں ایک تلاٹھی پر جان لیوا حملہ کرنے کے واقعہ پر اپنے ٹویٹ پیغام میںریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے جینت پاٹل نے یہ رائے ظاہر کی۔
***** ***** *****
                وزیرِ اعلیٰ میری لاڈلی بہن اسکیم‘ فصل بیمہ اور فصل قرض اسکیم سمیت دیگر کسی بھی سرکا ری اسکیم کے تحت مستفیدین کے بینک کھاتوں میں آنے والی مکمل رقم مستحقین کو دی جائے۔ ریاستی وزیر بر ائے مارکیٹنگ اور چھترپتی سمبھاجی نگر کے رابطہ وزیر عبدالستار نے بینکوں کو یہ ہدایت دی ہے ۔ وہ کل چھترپتی سمبھاجی نگر میں سرکاری اسکیموں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلعے کے کنڑ، گنگاپور، چھترپتی سمبھاجی نگر اور ویجا پور تعلقوں میں چند وجوہات کی بنا پر فصل بیمہ کی رقم تقسیم نہیں کی گئی ہے، لہٰذا محکمہ زراعت بیمہ کمپنی سے تکنیکی دشواریوں کو دور کرنے کیلئے نمائندگی کرے اور فوری طور پر فصل بیمہ کی رقم کسا نوں کو دستیاب کروائی جائے۔
                دریں اثنا، کل چھترپتی سمبھاجی نگرشہر میں عبد الستار کے ہاتھوںمختلف تفر یحی مقامات اور دیگر ترقیاتی کاموں کا افتتاح بھی عمل میں آیا۔
***** ***** *****
                مراٹھا ریزرویشن تحریک کے رہنما منوج جرانگے پاٹل نےآئندہ  29 ستمبر سے دوبارہ بھوک ہڑتال کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ وہ کل جالنہ ضلع کے انتروالی سراٹی میں اظہارِ خیال کررہے تھے۔ مراٹھا برادری کو او بی سی زمرہ سے ریزرویشن دینے کے مطالبے کیلئے جرانگے نے گزشتہ سال 29 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کی تھی‘ اس تحریک کو ایک سال مکمل ہونے کی مناسبت سے خطے کے 123 دیہاتوں کے احتجاجی کوآرڈینیٹروں کے ساتھ جرانگے نے ایک میٹنگ کی۔ اس موقعے پر انہوں نے دوبارہ بھوک ہڑتال شرو ع کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
                 دریں اثنا، اس اجلاس میں موجود مراٹھا سماج کے ذمہ داران نے جرانگے پاٹل کے اس مؤقف کی مخالفت کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کی درخواست کرنے کی اطلاع ہمارے نامہ نگار نے دی ہے۔
***** ***** *****
                صدرِ جمہوریہ دروپدی مُرمو کی خصوصی موجودگی میںآئندہ  3 ستمبر کو ممبئی کے ودھان بھون میں 'بہترین پارلیمنٹرین اور بہترین مقرر کے ایو ارڈس تقسیم کیےجائیں گے۔ اسمبلی اسپیکر ایڈوکیٹ راہل نارویکر اور قانون ساز کونسل کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر نیلم گورہے نے یہ جانکاری دی۔ یہ ایوارڈزقانون ساز کونسل اور قانون ساز اسمبلی میں 2019 سے 2024 کی مدت کیلئے دئیے جائیں گے ۔ اس موقع پر ’’ایوان بالا کی ضرورت اور اہمیت‘‘ نامی کتاب کا اجرابھی عمل میں آئے گا۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
                وزیرِ ہائوسنگ اتل ساوے نے کہا ہے کہ ر یاست اور مرکزی حکومت کی جانب سے عام شہریوں کو معیاری اور مناسب قیمتوں میں مکانات فراہم کرنے کیلئے کوشش کی جارہی ہے۔ نیشنل رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کونسل کی جانب سے کل ممبئی میں منعقدہ ’’دَ رِئیل اسٹیٹ فورم 2024‘‘ کے افتتاح کے موقعے پر وہ مخاطب تھے۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے خواتین کو گھر کی خریداری کیلئے اسٹیمپ ڈیوٹی میں ایک فیصد کی رعایت دی ہے اور اس کا رئیل اسٹیٹ صنعت کو راست فائدہ ہوگا۔
***** ***** *****
                پیرس پیرالمپک مقابلوں میں تیر اندازی کے مکس زمرے میں شیتل دیوی اور راکیش کمار نے مشترکہ طور پر 1399 پوائنٹس حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کی ہے۔ یہ جوڑی آئندہ 2 ستمبرکو کوارٹر فائنل مقابلہ کھیلے گی۔ ٹوکیو پیرالمپک مقابلوں میں دو تمغے جیتنے والی اَوَنی لیکھرا دس میٹر ایئر رائفل مقابلہ کھیلے گی۔ ایتھیلیٹس میں تین پیرا ایتھیلیٹس آج تمغے کیلئے کھیلیں گے۔
***** ***** *****
                قومی کھیل دن کل مختلف پروگراموں کے ذریعے منایا گیا۔ اس موقعے پر ہاکی کے جادوگر میجر دھیان چند کو ملک بھر میں یاد کیا گیا۔ دلّی میں میجر دھیان چند قومی کھیل کامپلیکس میں بہبودیِ نوجوان اور کھیل وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ اور وزیرِ مملکت رکھشا کھڑسے نے دھیان چند کے مجسّمے کو پھول پہناکر خراجِ عقیدت پیش کیا۔
                چھترپتی سمبھاجی نگر کی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی میں قومی طلبہ تنظیم NCC کے شہر کے طلبہ نے رَن فار فٹنیس د وڑ لگائی، جس میں متعدد طلبا و طالبات شریک ہوئے۔
                ناندیڑ میں ضلع اسپورٹس دفتر کی جانب سےمنعقدہ مقابلوںکا اختتام ہوا۔ مختلف کھیلوں کے ماہر کھلاڑی اور شیوچھترپتی کھیل ایو ارڈ یافتگان کا میونسپل کمشنر مہیش کمار ڈوئی پھوڑے کے ہاتھوں استقبال کیا گیا۔ پیرالمپک میں ناندیڑ ضلع کا نام روشن کرنے والی بھاگیہ شری اور لتا اُمریکر کی بھی ستائش کی گئی۔
***** ***** *****
                مہا راشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے خواتین سیل کی جانب سے کل ناگپور کے سنویدھان چوک پر خواتین کو انصاف فراہمی کیلئے احتجاج کیا گیا۔ اس موقعے پر خواتین کانگریس کی قومی صدر اَلکا لامبا نے بتایا کہ خواتین کو انصاف دلانے کیلئے ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی احتجاج کیا جائےگا۔
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
                آخرمیں اس بلیٹن کی خاص خبریں ایک بار پھر:
                ٭             وزیر اعظم نریندر مودی آج ڈہانو میں توسیعی بندرگاہ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
                ٭               مرکزی حکومت کی جانب سے گنے کے رس سے ایتھینال سازی پر عائد کردہ پابندی میں نرمی۔
                ٭               قبائلی علاقوں میں پیسا قانون کے تحت بھرتی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے حکومت کا مثبت مؤقف:  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا تیقن۔
                ٭               مراٹھا ریزرویشن تحریک کے رہنما منوج جرانگےپاٹل کی جانب سے آئندہ  29 ستمبر سے دوبارہ بھوک ہڑتال شرو ع کرنے کے عزم کا اظہار۔
اور۔۔۔٭     پیرس پیرالمپکس میں بھارتی ایتھلیٹس کی پیش قدمی، تین کھلاڑی آج تمغوں کیلئے قسمت آزمائیں گے۔
***** ***** *****
0 notes
urdu-poetry-lover · 3 months
Text
سکون مطلوب نہیں
ایک کہاوت ہے کہ جہاز بندر گاه میں زیاده محفوظ رہتے ہیں- مگر جہاز اس لئے نہیں بنائے گئے کہ وه بندر گاه میں کهڑے رہیں :
Ships are safer in the harbour , but they are not meant for that purpose.
انسان اگر اپنے ٹهکانے پر بیٹها رہے، وه نہ سفر کرے، نہ کوئی کام شروع کرے، نہ کسی سے معاملہ کرے، تو ایسا آدمی بظاہر محفوظ اور پر سکون هو گا- مگر انسان کو پیدا کرنے والے نے اس کو اس لئے پیدا نہیں کیا ہے کہ وه پر سکون طور پر ایک جگہ رہے اور پهر وه قبر میں چلا جائے-
انسان کو اس لیے پیدا کیا گیا ہے کہ وه کام کرے- وه دنیا میں ایک زندگی کی تعمیر کرے- اس مقصد کے لیے اس کو دنیا کے ہنگاموں میں داخل هونا پڑے گا- وه ہارنے اور جیتنے کے تجربات اٹهائے گا- اس کو کبهی نقصان هو گا اور کبهی فائده- اس قسم کے واقعات کا پیش آنا عین فطری ہے- اور ایسے واقعات و حوادث کا اندیشہ هونے کے باوجود انسان کے لئے یہ مطلوب ہے کہ وه زندگی کے سمندر میں داخل هو اور اپنی جدوجہد میں کمی نہ کرے-
مزید یہ کہ پر سکوں زندگی کوئی مطلوب زندگی نہیں- کیونکہ جو آدمی مستقل طور پر سکوں کی حالت میں هو اس کا ارتقاء روک جائے گا- ایسے آدمی کے امکانات بیدار نہیں هوں گے- ایسے آدمی کی فطرت میں چهپے هوئے خزانے باہر آنے کا موقع نہ پا سکیں گے-
اس کے برعکس ایک آدمی جب زندگی کے طوفان میں داخل هوتا ہے تو اس کی چهپی هوئی صلاحیتیں جاگ اٹهتی ہیں- وه معمولی انسان سے اوپر اٹهہ کر غیر معمولی انسان بن جاتا ہے- پہلے اگر وه چهوٹا سا بیج تها تو اب وه ایک عظیم الشان درخت بن جاتا ہے-
زندگی جدوجہد کا نام ہے- زندگی یہ ہے کہ آدمی مقابلہ کر کے آگے بڑهے- زندگی وه ہے جو سیلاب بن جائے نہ کہ وه جو ساحل پر ٹهہری رہے-
الرسالہ، جون 2000
مولانا وحیدالدین خان
7 notes · View notes
emergingkarachi · 28 days
Text
کراچی کا ماضی
Tumblr media
آج میں آپ کو ڈیڑھ سو برس پیچھے لے جانا چاہتا ہوں۔ آپ کو ماضی کی سیر کرانا چاہتا ہوں۔ آپ کو ویزا کی یا پاسپورٹ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ گزرا ہوا کل دیکھنے کے لیے آپ کو کسی قسم کا ٹکٹ خریدنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بیتے ہوئے ادوار کی طرف ہوائی جہاز، ریل گاڑی اور بسیں نہیں جاتیں، میں آپ سے دنیا دکھانے کا وعدہ نہیں کرتا۔ ہیروشیما پر ایٹم بم گرانے کا بھیانک آنکھوں دیکھا حال میں آپ کو سنا نہیں سکتا۔ ہندوستان کے ایک جزیرہ انڈومان پر انگریزوں نے روح فنا کردینے جیسی جیل بنائی تھی۔ سمندر میں گھرے ہوئے انڈومان جیل میں سیاسی قیدیوں کو پابند سلاسل کیا جاتا تھا۔ انڈومان جیل میں آپ کو نہیں دکھائوں گا۔ میں آپ کو یہ بھی نہیں دکھائوں گا کہ شہنشاہ ہند اورنگزیب نے کس بیدردی سے اپنے تین بڑے بھائیوں کو قتل کروا دیا تھا۔ ماضی کی جھلک دکھاتے ہوئے میں اس بات پر بحث نہیں کروں گا کہ ہندو اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے کے لیے انگریز نے ریلوے پلیٹ فارم اور ریل گاڑیوں میں ہندو پانی اور مسلمان پانی، ہندو کھانے اور مسلمان کھانے کا رواج ڈالا تھا۔ میں آپ کو یہ بھی نہیں بتائوں گا کہ تب کراچی سے کلکتہ جانے کے لیے آپ کو ویزا کی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔ آپ کو صرف ریل گاڑی کا ٹکٹ خریدنا پڑتا تھا۔ معاملہ کچھ یوں تھا کہ اگست انیس سو سینتالیس سے پہلے ہندوستان میں رہنے والے ہم سب لوگ پیدائشی طور پر ہندوستانی ہوتے تھے۔
کراچی، لاہور اور پشاور میں پیدا ہونے والے بھی پیدائشی ہندوستانی Born Indian ہوتے تھے۔ مدراس سے بمبئی آنے جانے پر روک ٹوک نہیں ہوتی تھی۔ ایسا ہوتا تھا ہمارے دور کا برصغیر، کڑھنے یا میری نسل کو برا بھلا کہنے سے زمینی حقائق بدل نہیں سکتے۔ اگست 1947ء سے پہلے ہندوستان کا بٹوارہ نہیں ہوا تھا۔ اگست 1947ء سے پہلے پاکستان عالم وجود میں نہیں آیا تھا۔ لہٰذا اگست 1947ء سے پہلے ہم سب نے ہندوستان میں جنم لیا تھا۔ تب کراچی، لاہور اور پشاور برٹش انڈیا کا حصہ تھے۔ یہ تاریخی حقیقت ہے، گھڑی ہوئی کہانی نہیں ہے۔ ہندوستان کی تاریخ میں ہمارا اہم اور بہت بڑا حصہ ہے۔ میں نے سیانوں سے سنا ہے کہ اپنے تاریخی اور ثقافتی حصہ سے دستبردار ہونا کسی بھی لحاظ سے مناسب نہیں ہوتا۔ اس لمبی چوڑی اور نامعقول تمہید کا مطلب اور مقصد بھی یہی ہے جو ابھی ابھی میں نے آپ کے گوش گزار کیا ہے۔ میں آپ کو سیر کروانے کے لیے لے جارہا ہوں مچھیروں کی چھوٹی سی بستی کی طرف۔ یہ بستی نامعلوم صدیوں سے بحر عرب کے کنارے آباد ہے۔ اب یہ چھوٹی سی بستی ایک بہت بڑے تجارتی شہر میں بدل چکی ہے۔ 
Tumblr media
یوں بھی نہیں ہے کہ ڈیڑھ سو برس پہلے مچھیروں کی چھوٹی سی بستی گمنام تھی۔ تب ٹھٹھہ معہ اپنے اطراف کے مشہور تجارتی شہر ہوا کرتا تھا۔ بیوپاری اپنا سامان ملک سے باہر بھیجتے تھے اور بیرونی ممالک سے برآمد کیا ہوا سامان اپنے ملک سندھ میں بیچا کرتے تھے۔ تاریخ کے بد خواہ بھی اعتراف کرتے ہیں کہ سندھ انگریز کے آنے سے پہلے خودمختار ملک تھا۔ سندھ کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں تھا۔ اٹھارہ سو تینتالیس میں سر چارلس نیپئر نے فتح کرنے کے بعد سندھ کو ترقی پذیر اور ترقی یافتہ دیکھنے کے لیے بمبئی یعنی ممبئی صوبے سے ملا دیا تھا ۔ اس طرح انیس سو تینتالیس میں سندھ ہندوستان کا حصہ بنا۔ یہاں مجھے ایک تاریخی بات یاد آرہی ہے بلکہ دو باتیں یاد آرہی ہیں۔ 1947ء میں تقسیم ہند کے موقع پر کسی مسلمان سیاستدان نے انگریز سے سوال نہیں اٹھایا کہ انگریز کی فتح سے پہلے سندھ ایک الگ تھلگ خودمختار ملک تھا۔ تقسیم ہند سے پہلے سندھ کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں تھا۔ کسی بھی موقع پر کسی سیاستدان نے یہ سوال انگریز سے نہیں پوچھا تھا کہ آپ لوگوں نے سندھ ایک آزاد ملک کے طور پر جنگ میں جیتا تھا، ہندوستان کے ایک حصے یا صوبہ کے طور پر نہیں۔ 
اب آپ سندھ کا بٹوارہ ہندوستان کے ایک صوبہ کے طور پر کیوں کررہے ہیں؟ آپ سندھ کو ایک آزاد ملک کی طرح آزاد کیوں نہیں کرتے؟ اسی نوعیت کی دوسری بات بھی ہمارے سیاستدانوں نے انگریز سے نہیں پوچھی تھی۔ انگریز نے مکمل طور پر جب ہندوستان پر قبضہ کر لیا تھا تب ہندوستان پر مسلمانوں کی حکومت تھی۔ یہاں سے کوچ کرتے ہوئے آپ نے ہندوستان کے ٹکڑے کیوں کر دیے؟ انڈونیشیا، ملائیشیا، سری لنکا، نیپال وغیرہ کی طرح ایک ملک کے طور پر ہندوستان کو آزاد کیوں نہیں کیا؟ اور سب سے اہم بات کہ آپ نے ہندوستان مسلمان حکمراں سے جیتا تھا، ہندوئوں سے نہیں۔ جاتے ہوئے آپ نے ہندوستان کی حکومت مسلمانوں کے حوالے کیوں نہیں کی تھی؟ ڈیڑھ سو برس بعد ایسے سوال فضول محسوس ہوتے ہیں۔ انگریز میں بے شمار اچھائیاں تھیں، بے شمار برائیاں تھیں۔ انہوں نے بھرپور طریقے سے ہندوستان پر حکومت کی تھی۔ کراچی کو ننھا منا لندن بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی تھی۔ جنہوں نے 1947ء کے لگ بھگ لندن دیکھا تھا، وہ کراچی کو چھوٹا سا لندن کہتے تھے اور پھر کراچی جب ہمارے ہتھے چڑھا، ہم نے انگریز کی نمایاں نشانیاں غائب کرنا شروع کر دیں۔ 
دنیا بھر کے مشہور شہروں میں آج بھی ٹرام رواں دواں ہے۔ ہم نے ٹرام کی پٹریاں اکھاڑ دیں۔ ٹرام اور ڈبل ڈیکر بسوں کا رواج ختم کر دیا۔ مشرقی اور مغربی امتزاج کی ملی جلی عمارتوں میں ایک عمارت کا نام تھا پیلس ہوٹل، یہ انتہائی خوب صورت عمارت تھی، ہم نے گرا دی۔ ایسی کئی عمارتیں ایلفنسٹن اسٹریٹ اور وکٹوریا روڈ صدر پر شاندار انداز میں موجود ہوتی تھیں۔ ہم نے ان عالی شان عمارتوں کا ستیاناس کر دیا۔ جانوروں کے لیے شہر میں جابجا پانی کے حوض ہوا کرتے تھے، ہم نے اکھاڑ دیے۔ کراچی سے ہم نے اس کا ماضی چھین لیا ہے۔
امر جلیل
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
0rdinarythoughts · 2 years
Text
Tumblr media
روک لیتا ہے وہ بلاؤں کو اپنے اوپر ماں کا آنچل مجھے جبریل کا پر لگتا ہے
She stops the monsters on himself.Mother's scarf looks like Gabriel's wing to me.
10 notes · View notes