Tumgik
#اسی
khoshkbarstore · 2 years
Photo
Tumblr media
‏‎بفرست برا رفیقات 😅 مغز گردو سوپر لوکس امسالی کارتن ۵ کیلویی قیمت کیلویی ۲۶۰ تومان ارسال سریع به سراسر کشور @khoshkbarstore @khoshkbarstore 🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦ـ ّ🟦🟦🟦 ارتباط با ما 🟦🟦🟦ـ ّ🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦ـ 0998-1111-283 واتساپ و تماس 0998-1111-284 واتساپ و تماس میتونید از سایت خرید کیلویی بزنید 👇 خشکبار استور خراسان https://khoshkbarstore.com/ 09150557552 صفرپور 05133406250 دفتر فروشگاه : رسالت ۵۷ داخل معصوم ۱۰ سمت چپ نبش سراهی چهارتا درب کرکره کنار هم (درب بزنید) دفتر (فروش محصول نداریم): خیابان مصلی ۷/۱ - یاقوت مصلی - طبقه مثبت ۳ - واحد ۶۲۳ 🕗 ساعت پاسخگویی ۸ صبح الی ۸ شب 🕗 ّ🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦🟦ـ . #گردو#مغزگردو#خشکبار#عطاری#سیگار#سیگاری#سلامتی#بهمن#سیگاربهمن#کنت#وینستون#سوپرمارکت #کمل#مارلبرو#مگنا#اسکار#سناتور#اسی#بادام#طنز#سیگاربرگ #ریه#سرطان ‎‏ (در ‏‎Mashhad, Iran‎‏) https://www.instagram.com/p/Cl8DC8eoXu2/?igshid=NGJjMDIxMWI=
0 notes
urdu-poetry-lover · 26 days
Text
پھر اسی رہ گزار پر شاید
ہم کبھی مل سکیں مگر شاید
جن کے ہم منتظر رہے ان کو
مل گئے اور ہم سفر شاید
جان پہچان سے بھی کیا ہوگا
پھر بھی اے دوست غور کر شاید
اجنبیت کی دھند چھٹ جائے
چمک اٹھے تری نظر شاید
زندگی بھر لہو رلائے گی
یاد یاران بے خبر شاید
جو بھی بچھڑے وہ کب ملے ہیں فرازؔ
پھر بھی تو انتظار کر شاید
احمد فراز
19 notes · View notes
be-wajhah · 3 months
Note
do you recommend any verses that show hopes, newfound love and affection?
Yes, this is one of my favourite ghazals by Allama Iqbal and describes it perfectly.
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
Beyond the stars are even more worlds
There are still even more tests of passion
تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں
یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں
These expanses are not devoid of life
Here there are hundreds of other caravans too
قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر
چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں
Don't be contented with the world of color and scent
There are other gardens, other nests (resting places), too
اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم
مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں
If a nest (home) was lost, what's the [cause of] grief?
There are other places for sighing and lamenting
تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا
ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں
You are a falcon, your task is to fly
Before you there are other skies as well to cover
 
اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا
کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں
Don't remain entangled, in this day-and-night
For you have other times-and-places too
گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں
یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہی
The days are gone when I was alone in the gathering
Here, now, I have other secret-sharers too
21 notes · View notes
Text
Tumblr media
وہ جانتے ہیں کہ ہم ترستے ہیں انہیں دیکھنے کے لئے
شاید اسی لئے وہ ہم سے اتنا انتظار کرواتے ہیں ~
Woh jaante hain k hum taraste hain unhe dekhne ke liye
Shayad isi liye woh hum se itna intezar karwate hain ~
*Credits go to rightful owners
26 notes · View notes
0rdinarythoughts · 10 months
Text
Tumblr media
تو مجھے خواب میں ملتا ہے یہی کافی ہے۔ تجھے میں سامنے سے دیکھوں گا تو مر جاؤں گا شاید اسی لیےہم کبھی ایک دوسرے کے سامنے نہ آ سکے اور جدا ہو گے.
So what I get in my dream is enough. I will die if I see you from the front, maybe that's why we will never be able to come in front of each other and we will be separated.
41 notes · View notes
my-urdu-soul · 3 months
Text
اب کے اس باغ میں وہ رنگِ خزاں دیکھو گے
نہ اُڑے گا کوئی شعلہ نہ دُھواں دیکھو گے
اب جو اوروں پہ چمکتا ہے تو چُپ رہتے ہو
اسی خنجر کو قریبِ رگِ جاں دیکھو گے
جیسے ممکن ہو بچا لو یہ اُجڑتے ہوئے شہر
پھر نہ یہ رنگ، نہ چہرے، نہ مکاں دیکھو گے
جانے والو! چمنِ دل کی زیارت کر لو
اب کے لوٹو گے تو کچھ بھی نہ یہاں دیکھو گے
دیدنی ہے شفقِ شامِ الم کا منظر
پھر یہ بجھتے ہوئے چہرے بھی کہاں دیکھو گے
- احمد مشتاق
8 notes · View notes
mazahbigay · 3 months
Text
Tumblr media
اج کل بیٹے پچھلے راستے کے بہت شوقین ہو گئے ہیں اسی لیے مائیں اپنا پچھواڑا اپنے بیٹوں کے سامنے کھلا رکھنے کی کوشش کرتی ہیں کس کی والدہ اپنے بیٹے کو ایسا دیدار کرواتی ہے
14 notes · View notes
kishmishwrites · 4 months
Text
تبدیلی
انسان بدلتا نہیں بلکہ بدلتے حالات کے ساتھ اس کا اصلی چہرہ سامنے آجاتا ہے زمانہ تب بدلتا ہے جب انسان بدلتا ہے، اور انسان تب بدلتا ہے جب اسکا کردار بدلتا ہے۔ کردار سوچ بدلنے کا نتیجہ ہوتا ہے اور سوچ کا بدلاؤ زیادہ تر حالات سے تعلق رکھتا ہے۔ جب کم ظرف لوگوں کا پیٹ بھرتا ہے تو وہ بدل جاتے ہیں آسمان سر پر اٹھاتے ہیں۔ لوگ بھی خوش آمد کر کرکے ان کو سر پر بٹھاتے ہیں۔ لوگوں کی رائے بدل جاتی ہے یہاں پر، کوئی اس کو ذہین سمجھنے لگتا ہے تو کوئی خوش نصیب کوئی قسمت دار تو کوئی محنتی کا نام سونپ دیتے ہیں حیثیت سے زیادہ عزت ملنے پر وہ اکثر تمیز نام کی چیز بھول جاتا ہے اسکا سوچ بدل جاتا ہے اور احساس برتری کا شکار ہو جاتا ہے
پیسے سے ہم اپنا گھر بار، رہن سہن، کھانا پینا غرض پوری زندگی بدل تو سکتے ہیں لیکن ہماری اوقات وہی رہتی ہے جو اصل میں ہوتی ہے ہماری اوقات پہ پیسے کا کوئی اثر نہیں ہوتا ہاں اگر انسان اعلیٰ ظرف ہے تو اچھا بدلاؤ ہوتا ہے وہ اپنی اوقات کبھی نہیں بھولتا اسی لیے کہتے ہیں:
پیسہ، حیثیت بدل سکتا ہے اوقات نہیں
#copied
7 notes · View notes
shazi-1 · 1 year
Text
غصے میں جو نکھرا ہے ، اس حُسن کا کیا کہنا
کچھ دیر ابھی ہم سے تم یوں ہی خفا رہنا
اس حُسن کے شعلے کی تصویر بنا لیں ہم
ان گرم نگاہوں کو سینے سے لگا لیں ہم
پل بھر اسی عالم میں اے جانِ ادا رہنا
کچھ دیر ابھی ہم سے، تم یوں ہی خفا رہنا
یہ دہکا ہوا چہرہ ، یہ بکھری ہوئی زلفیں
یہ بڑھتی ہوئی دھڑکن ، یہ چڑھتی ہوئی سانسیں
سامانِ قضا ہو تم، سامانِ قضا رہنا
کچھ دیر ابھی ہم سے تم یوں ہی خفا رہنا
پہلے بھی حسیں تھیں تم ، لیکن یہ حقیقت ہے
وہ حُسن مصیبت تھا ، یہ حُسن قیامت ہے
اوروں سے تو بڑھ کر ہو ، خود سے بھی سوا رہنا
کچھ دیر ابھی ہم سے تم یوں ہی خفا رہنا
(ساحر لدھیانوی)
51 notes · View notes
hasnain-90 · 6 days
Text
یہ دل بھی اسی طرح تھکتے ہیں جس طرح بدن تھکتے
ہیں 🥀
4 notes · View notes
Text
تو بھی سادہ ہے کبھی چال بدلتا ہی نہیں.
ہم بھی سادہ ہیں اسی چال میں آ جاتے ہیں۔
- افضل خان
6 notes · View notes
rabiabilalsblog · 2 months
Text
"ابتدائے محبت کا قصہ "
عہدِ بعید میں، زمین و آسمان کی آفرینش کے بعد ،جب ابھی بشر کا عدم سے وجود میں آنا باقی تھا، اس وقت زمین پر اچھائی اور برائی کی قوتیں مل جل کر رہتیں تھیں. یہ تمام اچھائیاں اور برائیاں عالم عالم کی سیر کرتے گھومتے پھرتے یکسانیت سے بے حد اکتا چکیں تھیں.
ایک دن انہوں نے سوچا کہ اکتاہٹ اور بوریت کے پیچیدہ مسئلے کو حل کرنا چاہیے،
تمام تخلیقی قوتوں نے حل نکالتے ہوئے ایک کھیل تجویز کیا جس کا نام آنکھ مچولی رکھا گیا.
تمام قوتوں کو یہ حل بڑا پسند آیا اور ہر کوئی خوشی سے چیخنے لگا کہ "پہلے میں" "پہلے میں" "پہلے میں" اس کھیل کی شروعات کروں گا..
پاگل پن نے کہا "ایسا کرتے ہیں میں اپنی آنکھیں بند کرکے سو تک گنتی گِنوں گا، اس دوران تم سب فوراً روپوش جانا، پھر میں ایک ایک کر کے سب کو تلاش کروں گا"
جیسے ہی سب نے اتفاق کیا، پاگل پن نے اپنی کہنیاں درخت پر ٹکائیں اور آنکھیں بند کرکے گننے لگا، ایک، دو، تین، اس کے ساتھ ہی تمام اچھائیاں اور برائیاں اِدھر اُدھر چھپنے لگیں،
سب سے پہلے نرماہٹ نے چھلانگ لگائی اور چاند کے پیچھے خود کو چھپا لیا،
دھوکا دہی قریبی کوڑے کے ڈھیر میں چھپ گئی،
جوش و ولولے نے بادلوں میں پناہ لے لی،
آرزو زیرِ زمین چلی گئی،
جھوٹ نے بلند آواز میں میں کہا، "میرے لیے چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی اس لیے میں پہاڑ پر پتھروں کے نیچے چھپ رہا ہوں" ، اور یہ کہتے ہوئے وہ گہری جھیل کی تہہ میں جاکر چھپ گیا،
پاگل پن اپنی ہی دُھن میں مگن گنتا رہا، اناسی، اسی، اکیاسی،
تمام برائیاں اور اچھائیاں ایک ایک کرکے محفوظ جگہ پر چھپ گئیں، ماسوائے محبت کے، محبت ہمیشہ سے فیصلہ ساز قوت نہیں رہی ، لہذا اس سے فیصلہ نہیں ہو پا رہا تھا کہ کہاں غائب ہونا ہے، اپنی اپنی اوٹ سے سب محبت کو حیران و پریشان ہوتے ہوئے دیکھ رہے تھے اور یہ کسی کے لئے بھی حیرت کی بات نہیں تھی ۔
حتیٰ کہ اب تو ہم بھی جان گئے ہیں کہ محبت کے لیے چھپنا یا اسے چھپانا کتنا جان جوکھم کا کام ہے. اسی اثنا میں پاگل پن کا جوش و خروش عروج پر تھا، وہ زور زور سے گن رہا تھا، پچانوے، چھیانوے، ستانوے، اور جیسے ہی اس نے گنتی پوری کی اور کہا "پورے سو" محبت کو جب کچھ نہ سوجھا تو اس نے قریبی گلابوں کے جھنڈ میں چھلانگ لگائی اور خود کو پھولوں سے ڈھانپ لیا،
محبت کے چھپتے ہی پاگل پن نے آنکھیں کھولیں اور چلاتے ہوئے کہا "میں سب کی طرف آرہا ہوں" "میں سب کی طرف آرہا ہوں" اور انہیں تلاش کرنا شروع کردیا،
سب سے پہلے اس نے سستی کاہلی کو ڈھونڈ لیا، کیوں کہ سستی کاہلی نے چھپنے کی کوشش ہی نہیں کی تھی اور وہ اپنی جگہ پر ہی مل گئی،
اس کے بعد اس نے چاند میں پوشیدہ نرماہٹ کو بھی ڈھونڈ لیا،
صاف شفاف جھیل کی تہہ میں جیسے ہی جھوٹ کا دم گُھٹنے لگا تو وہ خود ہی افشاء ہوگیا، پاگل پن کو اس نے اشارہ کیا کہ آرزو بھی تہہ خاک ہے،
اسطرح پاگل پن نے ایک کے بعد ایک کو ڈھونڈ لیا سوائے محبت کے،
وہ محبت کی تلاش میں مارا مارا پھرتا رہا حتیٰ کہ ناامید اور مایوس ہونے کے قریب پہنچ گیا،
پاگل پن کی والہانہ تلاش سے حسد کو آگ لگ گئی، اور وہ چھپتے چھپاتے پاگل پن کے نزدیک جانے لگا، جیسے ہی حسد پاگل پن کے قریب ہوا اس نے پاگل پن کے کان میں سرگوشی کی " وہ دیکھو وہاں، گلابوں کے جُھنڈ میں محبت پھولوں سے لپٹی چھپی ہوئی ہے"
پاگل پن نے غصے سے زمین پر پڑی ایک نوکدار لکڑی کی چھڑی اٹھائی اور گلابوں پر دیوانہ وار چھڑیاں برسانے لگا، وہ لکڑی کی نوک گلابوں کے سینے میں اتارتا رہا حتیٰ کہ اسے کسی کے زخمی دل کی آہ پکار سنائی دینے لگی ، اس نے چھڑی پھینک کر دیکھا تو گلابوں کے جھنڈ سے نمودار ہوتی محبت نے اپنی آنکھوں پر لہو سے تربتر انگلیاں رکھی ہوئی تھیں اور وہ تکلیف سے کراہ رہی تھی، پاگل پن نے شیفتگی سے بڑھ کر محبت کے چہرے سے انگلیاں ہٹائیں تو دیکھا کہ اسکی آنکھوں سے لہو پھوٹ رہا تھا، پاگل پن یہ دیکھ کر اپنے کیے پر پچھتانے لگا اور ندامت بھرے لہجے میں کہنے لگا، یا خدا! یہ مجھ سے کیا سرزد ہوگیا، اے محبت! میرے پاگل پن سے تمھاری بینائی جاتی رہی، میں بے حد شرمندہ ہوں مجھے بتاؤ میری کیا سزا ہے؟ میں اپنی غلطی کا ازالہ کس صورت میں کروں؟
محبت نے کراہتے ہوئے کہا " تم دوبارہ میرے چہرے پر نظر ڈالنے سے تو رہے، مگر ایک طریقہ بچا ہے تم میرے راہنما بن جاؤ اور مجھے رستہ دکھاتے رہو"
اور یوں اس دن کے واقعے کے بعد یہ ہوا کہ، محبت اندھی ہوگئی، اور پاگل پن کا ہاتھ تھام کر چلنے لگی ، اب ہم جب محبت کا اظہار کرنا چاہیں تو اپنے محبوب کو یہ یقین دلانا پڑتا ہے کہ "میں تمھیں پاگل پن کی حد تک محبت کرتا ہوں "
6 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 3 months
Text
مشاہدہ کرنے کی عادت ڈالیں ! سوچا کریں ! کہیں بھی ہوں کچھ بھی کریں ! اس کی گہرائی تک اترنے کی کوشش کیجئے !
چہرے پڑھا کیجئے !
جن باتوں سے آپ کو خود تکلیف ہو وہ کبھی دوسروں کے لئے نہ کی جائیں ۔۔۔
کوئی جب آپ کے گھر آئے تو کھلے دل کے ساتھ اس سے مل لیجئے اور اگر ان کے ساتھ بچے ہوں تو انکو سب سے زیادہ اہمیت دیجئے !
کسی کے گھر جائیں تو کبھی خالی ہاتھ نہ جائیں ۔۔اور چہرے کے تاثرات ضرور پڑھیں کہ کون آپ کو دل سے خوش آمدید کہتا ہے کون نہیں ۔۔ جو خوش دلی سے ملے اس سے جب دل چاہے ملیں ۔۔اور جو نہ ملے اسے چھوڑیں مت لیکن بس اتنا ملیں کہ صلہ رحمی کا فرض ادا ہوجائے ۔۔یاد رکھیں محبّتیں برابر نہیں ہوا کرتیں لیکن رشتے برابر ہوتے ہیں ۔۔
کسی کو کسی کی خاطر مت چھوڑیں چاہے کتنا ہی نزدیکی کیوں نہ ہو ۔۔ اللہ‎ کے لئے چھوڑیں جب بھی چھوڑیں ۔۔ اللہ‎ ایک نہ ایک دن لوگوں کو آپ کی موافقت میں کر دے گا ۔۔
اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے سے کبھی بھی نہ گھبرائیں اور نہ اپنے کئے کو جتائیں ۔۔۔ جتانے والے کی کبھی کوئی عزت نہیں کیا کرتا ۔۔۔ خلوص نیت سے کریں گے تو خود اہم ہو جائیں گے ۔۔۔
توقعات رکھ کر خود کو نیچے مت گرنے دیں ۔۔کر کے بھول جائیں اسی میں سکون اور عزت ہے اللہ‎ کسی اور ذریعہ سے آپ کی قدر دانی کروا دے گا ۔۔
شکر کرنے کی عادت ڈالیں چاہے جیسے بھی حالات ہوں ۔۔حالات گذر جاتے ہیں اچھی یادیں ہمیشہ باقی رہتی ہیں ۔۔ معتبر رہیں !
جہاں بھی ہوں اپنی ذات کو تکبر سے پاک رکھنے کی کوشش کریں ! دوسرے کو سنیں اور خود جو بھی کہیں دل کش ہو کسی کے لئے اذیت نہ ہو ۔۔۔
بندے سے شکایت ہو یا دکھ ملے تو پہلے رب سے رجوع کیجئے وہ حالات کو آپ کے لئے آسان کر دیتا ہے اور اگر ایسا ہونے میں دیر ہو تو وہ حوصلہ تو بخش ہی دیتا ہے ۔۔۔
کسی کا عیب مت کریدیں ! پتہ چل بھی جائے تو چرچا مت کریں ۔۔۔اللہ‎ آپ کے عیب ڈھک دے گا ۔۔۔
انسانوں کی قربت چاہتے ہیں تو انسانوں سے دور رہیں اور رب کی قربت چاہتے ہیں تو انسانوں سے قریب رہیں ۔۔
بس یہی توازن قائم رکھ لینا ہماری کامیابی اور ہمارا سکون ہے ۔۔۔۔
8 notes · View notes
aakhripaigham · 7 days
Text
Ishq-e-Rasool (SAW) ❤ - Dr. Allama Muhammad Iqbal
کی محمّدؐ سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح و قلم تیرے ہیں
Ki Muhammad (S.A.W.) Se Wafa Tu Ne Tau Hum Tere Hain Yeh Jahan Cheez Hai Kya, Loh-o-Qalam Tere Hain
If you are loyal to Muhammad we are yours This universe is nothing the Destiny and the Pen are yours
نگاہِ عشق و مستی میں وہی اوّل، وہی آخر وہی قُرآں، وہی فُرقاں، وہی یٰسیں، وہی طٰہٰ
Nigah-e-Ishq-o-Masti Mein Wohi Awal, Wohi Akhir Wohi Quran, Wohi Furqan, Wohi Yasin, Wohi Taha
In the gaze of love and ecstasy,He (SAW) is the beginning,He (SAW) is the end, He (SAW) is the Quran, He (SAW) is the Furqan (Criterion) He (SAW) is Yasin,He (SAW) is Taha.
قُوّتِ عشق سے ہر پست کو بالا کر دے دہر میں اسمِ محمّدؐ سے اُجالا کر دے
Quwwat-e-Ishq Se Har Past Ko Bala Kar De Dehr Mein Ism-e-Muhammad (S.A.W.) Se Ujala Kar De
With the Love’s power elevate every low to elegance With Muhammad’s (SAW) name illuminate the whole world
خوشا وہ وقت کہ یثرب مقام تھا اس کا خوشا وہ دور کہ دیدار عام تھا اس کا
Khosha Woh Waqt Ke Yasrab Maqam Tha Uss Ka Khosha Woh Dour Ke Didar Aam Tha Uss Ka
How wonderful was the time when Yathrib was his (SAW) abode, How beautiful was the era when his (SAW) sight was available to all.
سالارِ کارواں ہے میرِ حجازؐ اپنا اس نام سے ہے باقی آرامِ جاں ہمارا
Salar-e-Karwan Hai Meer-e-Hijaz (S.A.W.) Apna Iss Naam Se Hai Baqi Aram-e-Jaan Humara
The Lord of Hijaz is the leader of our community; From this name comes the peace of our soul.
لَوح بھی تُو، قلم بھی تُو، تیرا وجود الکتاب گُنبدِ آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حباب
Loh Bhi Tu Qalam Bhi Tu, Tera Wajood Al-Kitab Gunbad-e-Abgina Rang tere Muheet Mein Habab
You are the Sacred Tablet, You are the Pen and the Book; This blue‐colored dome is a bubble in the sea that you are.
ہو نہ یہ پھُول تو بُلبل کا ترنُّم بھی نہ ہو چَمنِ دہر میں کلیوں کا تبسّم بھی نہ ہو
Ho Na Ye Phool To Bulbul Ka Tarannum Bhi Na Ho Chaman-e-Dehr Mein Kaliyon Ka Tabassum Bhi Na Ho
If this fair flower blossom not, The nightingale will not sing, In the garden of world, theflower-buds wouldn't beam with joy.
یہ نہ ساقی ہو تو پھرمے بھی نہ ہو، خُم بھی نہ ہو بزمِ توحید بھی دنیا میں نہ ہو، تم بھی نہ ہو
Ye Na Saqi Ho To Phir Mai Bhi Na Ho, Khum Bhi Na Ho Bazm-e-Touheed Bhi Dunya Mein Na Ho, Tum Bhi Na Ho
If he (SAW) were not the Saki, then there would be no wine, nor the Jar. Nor in this world will tawhid shine, Nor you (Muslims) exist
خیمہ افلاک کا اِستادہ اسی نام سے ہے نبضِ ہستی تپش آمادہ اسی نام سے ہے
Khema Aflak Ka Istada Issi Naam Se Hai Nabz-e-Hasti Tapish Aamadah Issi Naam Se Hai
The tent of the skies stands firm by this very name. The pulse of existence, is warm by this very name.
~ Dr. Allama Iqbal Voice: Zia Mohyeddin
2 notes · View notes
comforttobeunknown · 6 months
Text
In English we say: I am tired of working hard daily to be independent. It’s exhausting to be at your own
In poetry we say :
ارما ں ہے شاکر ایس گل دا
سارا یار ہوندا اسی کیوں رُلدے
5 notes · View notes
0rdinarythoughts · 5 months
Text
پھر آخرکار مجھے اسی جگہ لوٹنا پڑا جہاں سے میں مایوس ہو کے نکلا تھا، جہاں میرا دکھ بانٹنے والا کوئی نہ تھا ،جہاں مجھے ہر شخص نفرت بھری نگاہوں سے دیکھا کرتا تھا ،جہاں پارساؤں کی پارسائی سے خوف آتا تھا، جہاں صرف میں تھا میری تنہائی اور بس
Then at last I had to return to the place from which I had left in despair,Where there was no one to share my sorrow, where everyone looked at me with hateful eyes, where I was afraid of the piety of the pious, where I was alone, my loneliness and only me
9 notes · View notes