وسیم احمد علیمی کے افسانہ "مل کل مو" پر اہل نقد و نظر کے تاثرات
شائع کردہ: غامیر(7فروری2024)
پروفیسر خالد جاوید
"The remarkable short story."
۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر توصیف بریلوی(ساہتیہ اکادمی یووا انعام یافتہ افسانہ نگار)
"افسانہ 'مل کل مو' کے ذریعے آپ نے انسانی زندگی کے اس دور کی عکاسی کی ہے کہ جسے آج کی نئی نسل جانتی بھی نہیں ہے۔ٹیکنالوجی نے کس طرح انسان کی زندگی کو تیز طرار بنا دیا ہے اس کا تو اندازہ بھی لگانا مشکل ہے۔افسانے کا بیانیہ کافی MATURE معلوم ہوتا ہے اور اسی لیے اتنے مختصر افسانے میں بھی بہت کچھ کہہ جاتا ہے۔ ایک اور اہم مسئلہ روٹی کا بھی پیش کیا گیا ہے۔ یہ پیٹ انسان کو آخر کہاں تک پہنچا دیتا ہے افسانے کے اخیر میں دیکھا جا سکتا ہے۔آخری خواہش کو پورا کرنے کی نفسیات کیا ہو سکتی ہے؟راستوں کے درخت بھی پہچان ہوا کرتے تھے لیکن اب تو درختوں کے نشان بھی نہیں رہیں گے۔شناخت کا مسئلہ بھی ٹیکنالوجی کے سبب ہی کھڑا ہوتا ہے یعنی موت کی خبر دینے والوں کا کام ہی ختم ہو جاتا ہے کیوں کہ ٹیلی فون جو آ گیا تھا۔ اسی سے ایک طبقہ اختتام کی طرف بڑھ حاتا ہے کیوں کہ انہوں نے کوئی اور کام کیا ہی نہیں تھا۔
اتنے مختصر افسانے میں اور بھی بہت سے مسائل تلاش کرنے پر مل جائیں گے۔اس اہم افسانے کے لیے دل سے مبارکباد"
۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر سلمان عبد الصمد
"قابل قدر افسانہ...! سب سے بڑھ کر وسیم احمد علیمی کا ذہنی ارتقا سمجھنے مین یہ افسانہ معاون ہے. میں نے ان کے ابتدائی افسانے بھی پڑھے، یہ افسانہ پڑھ کر ان کی جدت، بنت اور مہارت پر رشک آتا ہے. مبارک باد!"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عاصم بدر
"یہ کہانی پڑھنے کے بعد جیسے ہی مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ مجھے یہ کہانی کیوں پسند آئی ۔ اسی لمحے یہ بھی کھلا کہ ایک کہانی گو ایک کہانی نویس سے زیادہ کیوں پسند ہے ۔
مکالماتی فضا قائم کیے بنا اس قدر خوبصورت کہانی صرف ایک کہانی گو ہی لکھ سکتا ہے ۔ بورخیش کے جس جملے سے داستانوی فضا کا حصار قائم کیا گیا وہ آخری جملے تک قائم رہا ۔ صرف مبارک باد دینا زیادتی ہوگی ۔۔۔ ملنے پر چائے پلاؤں گا۔
وسیم احمد علیمی عہد حاضر کے ذہین طالب علموں میں شمار ہوتے ہیں ۔ تھوڑی دیر پہلے ان کا ایک افسانہ بعنوان "مل کو مو فیس بک پر پڑھا ۔ میری نظر میں کسی کہانی کی اہمیت اس بات سے قطعی نہیں کہ وہ کہاں چھپا بلکہ اس بات سے ہے کہ وہ اپنے پیچھے کتنے ذہن پیدا کرتی ہے ۔ مجھے یہ کہانی پسند آئی اس لئے اس پر چند جملے لکھنے کی کوشش کی ہے ۔ آپ یہ افسانہ پڑھ کر دیکھیں ۔
>>> یہ حقیقت ہے کہ متن اپنے ہر قاری پر مکمل عیاں نہیں ہوتی بلکہ وہ تو اپنے تخلیق کار پر بھی اپنے بدن کے تمام اسرار نہیں کھولتی ۔ وہ بھی اپنی تخلیق کے تمام تر معنی تک نہیں پہنچتا ۔ اسی لئے میرا ماننا ہے کہ مصنف کے ذہن سے نکل جانے کے بعد متن آزاد ہو جاتا ہے ۔ بارتھ ہمارے اسی خیالی سلسلے کا بزرگ تھا ۔
"افسانہ 'مل کل مو' ایک دائرے میں لکھی گئی کہانی ہے ۔ "ایک پتے نے اپنے چھپنے کے لئے بالاخر جنگل چنا "
اس جملے کو لکھتے ہوئے مجھے ارندھتی یاد آ رہی ہیں جنہوں نے کہا تھا "بوڑھی چڑیاں مرنے کے لئے کہاں جاتی ہیں" جواب شاید بورخیس کے اس جملے میں کہیں چھپا ہوا ہے۔ وسیم احمد نے اس مختصر سی کہانی میں کس کس پہلو کو ٹٹولا ہے اس کا اندازہ تو اس بات سے ہوگا کہ قارئین کی لائبریری کس طرح کی کتابوں سے بھری ہے ۔ فی الوقت تومیری نظر میں "شناخت کے بحران" کے مسئلے کو جس طرح سے اس کہانی نے پیش کیا ہے وہ کافی اہم ہے ۔ ابن صفی کا ایک ناول ہے "جڑوں کی تلاش" اس کی کہانی اب دوبارہ سے دیکھنا ہوگی کہ انہوں نے ناول کے عنوان سے کہانی کو کس طرح جوڑا ہے ۔ ابھی تو یہ نکتہ سامنے ہے کہ آج کا انسان جو اپنی جڑوں سے دور / اپنی ثقافت سے دور ایک ایسی دوڑ میں شریک ہے جس کی منزل تو وہ خود صدیوں کی مسافت پر پیچھے چھوڑ آیا ہے ۔ اسے آخر اب کس منزل کی تلاش ہے ۔ اگر ہم اس بات پر غور کریں کہ ہم اس دوڑ میں کیوں شریک ہیں تو ہمیں پتہ چلے گا کہ ہم اپنی انفرادی شناخت کے لئے اسے ضروری سمجھتے ہیں ۔ یعنی ہم وہ سڑک جس کی پہچان اس کے کناروں سے تھی ، اپنے کناروں سے لاتعلق ہو کر اپنی جڑوں سے دور ہوکر اپنی ایک نئی شناخت چاہتا ہے ۔ اب یہ بات بھی سمجھ میں آتی ہے کہ اس دور کے انسان میں یہ بے چینی ، بیزاری ، چڑچڑا پن ، تنہائی کیوں کر ہے ۔ جواب ہے ۔۔۔۔۔ اس بات کا احساس ہوجانا کہ ہم جس دوڑ میں شریک ہیں وہ دائرے کی دوڑ ہے ۔۔۔ جس میں راستے تو موجود ہیں منزل نہیں ۔ میری نظر میں یہ افسانہ بنیادی طور پر شناخت کے بحران کے مسئلے کو شدت کے ساتھ اٹھاتا ہے ۔
جدید ٹیکنالوجی نے اس مسئلے کو کس طریقے سے متاثر کیا ہے اس پر مباحث قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس کے علاوہ ایک ضمنی موضوع کے طور پر بھوک کی نفسیات پر بھی آپ نے بات کرنے کی کوشش کی ہے مگر یہ بھوک کون سی بھوک ہے اس کا عقدہ کھلنا بھی ابھی باقی ہے ۔ اچھی بات یہ ہے کہ افسانہ نگار نے اس افسانے کا منہ کھلا رکھا ہے جس سے امید ہے کہ اس پر باتیں کی جاتی رہیں گی ۔
شکریہ ۔ "
۔۔۔۔۔۔۔
امتیاز احمد
"افسانہ زبردست ہے. واحد متکلم کون ہے؟(راوی) آپ نے قصۂ پارینہ(مٹتی ہوئی تہذیب) بنا دی گئی ایک روایت کو موضوع بنایا ہے اور اس کے پس منظر میں عصر حاضر کے سیٹلائٹ کی خامیوں کو بھی اجاگر کیا ہے. ساتھ ہی ماحولیاتی مسائل جیسے درخت کی ناگزیریت کو بھی زیر بحث لائے ہیں."
۔۔۔۔۔۔۔
0 notes
قدمت المقاومة الإسلامية "حزب الله" ١٢٤ شهيداً على طريق القدس منذ بداية عملية طوفان الأقصى الى اليوم وذلك خلال المواجهات مع العدو الإسرائيلي وهم:
١ -الشهيد حسام محمّد ابراهيم
٢ -الشهيد علي رائف فتوني
٣ -الشهيد علي حسن حدرج
٤ -الشهيد علي يوسف علاء الدّين
٥ -الشهيد حسين المصري
٦ -الشهيد محمود أحمد بيز
٧ -الشهيد حسين عبّاس فصاعي
٨ -الشهيد حسين هاني الطّويل
٩ -الشهيد مهدي محمّد عطوي
١٠ -الشهيد إبراهيم حبيب الدّبق
١١ -الشهيد علي عدنان شقير
١٢ -الشهيد طه عبّاس عبّاس
١٣ -الشهيد علي محمّد مرمر
١٤ -الشهيد إسماعيل أحمد الزّين
١٥ -الشهيد علي خليل خريس
١٦ -الشهيد بلال نمر رميتي
١٧ -الشهيد عبّاس بسّام شومان
١٨ -الشهيد إبراهيم حسن عطوي
١٩ -الشهيد وسام محمّد حيدر
٢٠ -الشهيد علي يوسف ابو خليل
٢١ -الشهيد حيدر خضر عياد
٢٢-الشهيد جعفر عباس أيوب
٢٣-الشهيد علي محمود مرمر
٢٤-الشهيد أحمد علي الحلاني
٢٥-الشهيد بلال عبدالله أيوب
٢٦- الشهيد محمد حسن منصور
٢٧- الشهيد عباس علي السوقية
٢٨- الشهيد مصطفى حسين زعيتر
٢٩- الشهيد علي عدنان ارطيل
٣٠- الشهيد ابراهيم محمد قشمر
٣١- الشهيد مصطفى حسين نزها
٣٢- الشهيد نجيب محمد علي زهر
٣٣- الشهيد حسن بديع عاشور
٣٤- الشهيد حسن سعيد نعيم
٣٥- الشهيد أحمد حسن عبود
٣٦- الشهيد كميل حسين سويدان
٣٧- الشهيد حسين علي باجوق
٣٨-الشهيد جعفر هاشم مفلح
٣٩- الشهيد حيدر جواد الترشيشي
٤٠- الشهيد عادل محمود زعيتر
٤١- الشهيد إسماعيل حسن المولى
٤٢- الشهيد محمود أحمد درويش
٤٣- الشهيد حسين محمد علي حريري
٤٤- الشهيد علي ابراهيم جواد
٤٥- الشهيد طه حسين طه
٤٦- الشهيد محمد نجيب حلاوي
٤٧-الشهيد منير يوسف عاشور
٤٨-الشهيد علي رامز حمزة
٤٩-الشهيد هشام محمد اسماعيل
٥٠-الشهيد علي عباس ملحم
٥١-الشهيد محسن رضا عياش
٥٢- الشهيد علي كاظم فتوني
٥٣-الشهيد حسين وليد ذيب
٥٤-الشهيد علي ابراهيم رميتي
٥٥- الشهيد حسين علي سرور
٥٦- الشهيد يوسف محمد صبرا
٥٧-الشهيد احمد محمد سليم
٥٨-الشهيد قاسم ابراهيم ابو طعام
٥٩- الشهيد يوسف درويش
٦٠- الشهيد حسين لطفي سويد
٦١- الشهيد محمد ملحم يوسف
٦٢- الشهيد علي خليل العلي
٦٣- الشهيد محمد علي عباس عساف
٦٤- الشهيد عبد اللطيف حسن سويدان
٦٥- الشهيد محمد قاسم طليس
٦٦- الشهيد جواد مهدي هاشم
٦٧- الشهيد جعفر علي سرحان
٦٨- الشهيد قاسم محمد عواضة
٦٩- الشهيد عباس نظير الرشعيني
٧٠- الشهيد حسين علي حرب
٧١- الشهيد جواد حسام قاسم
٧٢- الشهيد علي مهدي سيف الدين
٧٣- الشهيد مهدي علي ناصر الدين
٧٤- الشهيد حيدر علي نون
٧٥- الشهيد علي محمد ماضي
٧٦- الشهيد محمد ربيعة عودة
٧٧- الشهيد بسام علي كنجو
٧٨- الشهيد محمد حسن أحمد شري
٧٩- الشهيد أحمد حسن مصطفى
٨٠- الشهيد خليل جواد شحيمي
٨١- الشهيد عباس محمد رعد
٨٢- الشهيد يوسف كرم جواد
٨٣-الشهيد علي شبيب محسن
٨٤- الشهيد إبراهيم بديع حمزة
٨٥- الشهيد خضر سليم عبود
٨٦- الشهيد وجيه شحادة مشيك
٨٧- الشهيد محمد حسين مزرعاني
٨٨- الشهيد علي حسن الأتات
٨٩- الشهيد عماد محمد الرشعيني
٩٠- الشهيد حاتم علي جعفر
٩١- الشهيد مصطفى علي درويش
٩٢- الشهيد أحمد حسين علي أحمد
٩٣- الشهيد حسن علي دقدوق
٩٤- الشهيد علي إدريس سلمان
٩٥- الشهيد حسين عصام طه
٩٦-الشهيد حسن كمال سرور
٩٧-الشهيد علي لطفي فران
٩٨-الشهيد عباس حسن ارزوني
٩٩- الشهيد محمد علي بسام شيت
١٠٠- الشهيد صالح مصطفى مصطفى
١٠١- الشهيد علي موسى بركات
١٠٢- الشهيد أحمد حسن مكحل
١٠٣- الشهيد مهدي خليل زعتر
١٠٤- الشهيد حسين علي عيسى
١٠٥- الشهيد حمد أحمد يوسف
١٠٦- الشهيد رضوان علي حمودي
١٠٧- الشهيد موسى محمد مصطفى
١٠٨- الشهيد حسن موسى الضيقة
١٠٩- الشهيد حسن معن سرور
١١٠- الشهيد أحمد حسين الحاج علي
١١١- الشهيد محمد حسن جعفر مكي
١١٢- الشهيد محمد نعمة سرور
١١٣- الشهيد علي عماد موسى
١١٤- الشهيد وسام حيدر مرتضى
١١٥- الشهيد حسن علي إبراهيم
١١٦- الشهيد ابراهيم عبد الرضا ارسلان
١١٧- الشهيد حسن نمر مسرّة
١١٨- الشهيد حسين علي عزالدين
١١٩- الشهيد عبد العزيز علي مسلماني
١٢٠- الشهيد حسين عبد النبي طليس
١٢١- الشهيد علي حسين حرب
١٢٢- الشهيد حسين إبراهيم سلامة
١٢٣- الشهيد علي كمال عبد العال (سرايا المقاومة)
١٢٤- الشهيد حسين حسان عبد العال (سرايا المقاومة)
اللّهمّ ألحقنا بصالح من مضى، واجعلنا من صالح من بقي وخذ بنا سبيل الصالحين، وأعنّا على أنفسنا بما تُعين به الصالحين على أنفسهم..
6 notes
·
View notes
✍🏾#نصائح__للأخوات:
🔰#ذهاب_النّســاء_الــى_الأسـواق
اِعلمي _أختي المسلمة
أن الاسواق هي شر بقاع الأرض الى الله
لقول النبي صلى الله عليه وسلم :
(أحب البلاد الى الله مساجدها وأبغض البلاد الى الله أسواقها)
📝 رواه مسلم
#وهي_أماكن تجمع الشياطين: قال سلمان الفارسي رضي الله عنه (لا تكونن ان استطعت أول من يدخل السوق ولا آخر من يخرج منها فانها معركة الشيطان وبها ينصب رايته)
📝 رواه مسلم
1- لاتذهبي أختاه الى السوق الا لحاجة مُلِّحة
2- حددي ما تريدين شراءه :
قبل ذهابك الى السوق، فاذا انتهيتي من شرائه فانصرفي راجعة الى بيتك.
3- احذري من تضييع وقتك في الأسواق.
4- لا تذهبي الى السوق بمفردك:
حتى لا يطمع فيك طامع وصاحب النظر اللامع .
5- لا يجوز لك أن تركبي بمفردك مع السائق الأجنبي:
فانها خلوة محرمة والنبي صلى الله عليه وسلم يقول
(لا يخلون رجل بامراة الا مع ذي محرم)
📝 متفق عليه
6- التزمي بالحجاب الاسلامي الكامل والاحتشام: عند دخول الأسواق فانها أماكن يكثر فيها الفساق وأصحاب القلوب المريضة.
7- حافظي على دعاء السوق: فقد قال رسول الله صلى الله عليه وسلم
(من دخل السوق فقال :
لا اله الا الله وحده لاشريك له له الملك وله الحمد يحيي ويميت وهو حي لا يموت بيده الخير وهو على كل شيء قدير كتب الله له الف الف حسنة ومحا عنه الف الف سيئة ورفع له الف الف درجة)
📝 رواه الترميذي
8- غضي بصرك عن الرجال الاجانب: قال تعالى: (وقل للمؤمنات يغضضن من ابصرهن ويحفظن فروجهن ولا يبدين زينتهن ....)
📝 《النور 31》.
9- اِحذري التعطر في الأسواق: فقد قال رسول الله صلى الله عليه وسلم
(أيّما امراة استعطرت ثم خرجت فمرت على قوم ليجدوا ريحها فهي زانية)
📝 رواه احمد وحسنه الالباني
10- لا تسألي عما لا يعنيك: فمن حسن الاسلام المرء تركه ما لا يعنيه.
11- كوني جادة عند مخاطبة البائعين: ولا تكثري التلفت يمينًا وشمالاً واحذري من تليين الخطاب لهم قال تعالى: (فلا تخضعن بالقول فيطمع الذي في قلبه مرض وقلن قولًا معروفًا)
📝《الاحزاب 32》.
12- لا تسترسلي في الحديث مع البائعين :
وليكن حديثك بقدر حاجتك وفي اضيق الحدود.
13- إياك والخلوة بالبائعين في متاجرهم: فان المراة الشريفة تبتعد عن مواطن الشبهات فكيف بالحرام المحض؟
14- اِختاري الوقت المناسب لدخول السوق.
15- اِقتصدي في الشراء: فان الإسراف والتبذير من علامات إهمال النعم.
*اللهم اهد نسائنا ونساء المسلمين أجمعين.*
3 notes
·
View notes